#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
Category
🗞
NewsTranscript
00:00موسیقی
00:30وہاں پہ کی ہے اور اس کا ریزن یہ ہے کہ یہ اعلان کیا گیا تھا پارٹی کی جانب سے کہ عمران خان کی فیملی سے اظہاری ایک جہتی کیا جائے گا جس قسم کا ان پر دباؤ بڑھایا جا رہا ہے تو اب وہاں پہ آکے جو پولیس ہے وہ یہ بتاتی ہے کہ عمران خان کے بھانجے سے ہم نے ڈنڈا برامت کر لیا ہے یعنی ڈھائی سال گزر گئے ایک مقدمے کو ایک معاملے کو اور ڈھائی سال کے بعد اب ڈنڈا برامت کر لیا ہے یعنی وہ ڈنڈا ایسا لگتا
01:00ساتھ پورا ایک یوت لڑا تھا پوری ایک جنگ لڑی تھی تو وہ ڈنڈا لا کے اس نے کسی میوزیم میں چھپا دیا تھا اور رکھ دیا تھا وہاں سے اسے برامت کر لیا گیا حیرت ہوتی ہے مجھے ان کے اوپر کہ ڈھائی سال بعد کون سے ڈنڈا برامت ہو رہا ہے اور کدھر سے ڈنڈا برامت ہو رہا ہے میری سمجھ سے باہر ہے مجھے انہوں نے ایک سال کے بعد پکڑا میں وہاں کبرج کے لیے گیا ہوا تھا ایک جگہ پہ مجھے دوزار چوبیس میں انہ
01:30کہ میں تو کہیں گیا ہی نہیں میرے سے تو کسی نے بات ہی نہیں کی میں تو وہاں سے ہویا پڑا تھا میرے سے کس نے ڈنڈا برامت کر لیا اور کام میں نے ان کو ڈنڈا دیا ایسا تو کچھ ہوا ہی نہیں تھا بہرحال یہ اب عمران خان کے بھانجے سے ڈنڈا برامت کر لیا اس کے بعد وہ کہتے ہیں جی کہ ہم نے فون کے اندر جی وہ برامت کرنے ہیں ان سے جو سوشل میڈیا کے ان کے اکاؤنٹس ہیں اور باقی چیزیں اور پھر ہم نے کوئی ماسک ہے جو آنسو گیس والا وہ بھی ہم نے ان سے ب
02:00تک ہی جا سکتی ہے عدالت نے جوڈیشل کر دیا عمران خان کے بھانجے کو شیرشاہ کو اب دوسرے بھانجے کو پیش کیا جائے گا عدالت میں وہ تو ویسے ڈسچارج ہی ہونا چاہیے شیرشاہ کے معاملے میں تو یہ ہے کہ چلیں آتجاج والی جگہ پر موجود تھا تھوڑا سا لنگر آن ہو جائے لیکن یہ بھی چھوٹ جائے گا بے گناہ آدمی ہے لیکن جو شریز ہے وہ تو بالکل سوالی پیدا نہیں ہوتا وہ یہاں تھا ہی نہیں وہ تو یہاں سے کئی سو میل دور وہ اد
02:30کیا ہوا کیا ہے تجاج ہوا اور کس طرح ہوا سارا کچھ اور وہ ان دنوں میں وہاں پہ موجود رہا اس کا ریکارڈ اور سارے ثبوت بھی ہیں اور وہ ان کی فیملی نے پیش بھی کی ہیں بارال ان کا تو ڈسچارج ہونا فوری طور پر بنتا ہے اب عدالت نے جوڈیشل کر دیا ہے اور جوڈیشل کرنے کے بعد آپ زمانت کیلئے اپلائی کرتے ہیں تو اب زمانت اپلائی کی جائے گی شیرشاہ کی امید ہے کہ زمانت بھی ہو جائے گی لیکن دیکھیں جس کیس میں ڈنڈے ابھی تک ڈھائ
03:00کنٹونمنٹ کا علاقہ ہے یہ کور کمانڈر ہاؤس تھا کوئی نارمل جگہ نہیں ہے یہاں پہ جگہ جگہ سی سی ڈی وی کیمرے لگے ہوئے ہیں انٹرس پہ بھی لگے ہوئے ہیں ہر طرف لگے ہوئے ہیں بلکہ کنٹونمنٹ میں لگے ہوئے ہیں وہاں تک ہر جگہ کی سی سی ڈی وی فوٹیج موجود ہے لیکن سی سی ڈی وی فوٹیج جو ہے وہ ابھی تک غائب کر دی گئی ہے ہر چیز مل رہی ہے سی سی ڈی وی فوٹیج نہیں مل رہی یہ جناب ان کی صورتح
03:30جنب تکلیف بہت ہوتی ہے اور ماں کا دل ویسے بھی آپ کو پتا ہے بہت نرم ہوتا ہے تو علیمہ خان نے کہا کہ یہ ڈڑے ہوئے ہیں یہ دباؤ ڈال رہے ہیں کہ عمران خان معافی مانگے عمران خان کیوں معافی مانگے یہ سمجھتے ہیں کہ لوگ ایسے ڈر جائیں گے مگر یہ خود اندر سے ڈرے ہوئے ہیں پھر علیمہ خان صاحبہ نے ایک اور بات کی اور وہ بات انہوں نے کہی اسٹیبلشمنٹ کے حوالے سے ہی انہوں نے کہا جی کہ اسٹیبلشمنٹ عمران خان سے ڈرتی ہے
04:00ہوتی تو وی لاغر سے ملاقات کی خبریں نہ چلواتی بلکہ عمران خان سے مل کر دکھاتی لیکن وہ عمران خان سے مل نہیں پا رہے یہ عمران خان طبی بہنیں جو ہیں بڑی اگریسیولی آئی ہیں اور ایک جو عمران خان صاحب کا بھانجا ہے وہ تو جوڈیشل ہو گیا اب وہ امید کر رہے ہیں کہ اس کو بیل مل جائے گی دوسرا بھانجا جو ہے وہ کل یا تو جوڈیشل ہو جائے گا یا اس کو ڈسچارج کیا جائے گا اس کو پیچ کیا جائے گا جب عدالت میں تو یہ شیرش
04:30جہاں پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کی بھی کچھی پھسی ہوئی ہے وہ معاملہ آرمی چیف کی ایکسٹینشن والا ہے اس وقت کھیل دوبارہ سے شریف خاندان کے ہاتھ میں دیکھنا ایکسٹینشن کی جو اپروول ہے وہ دینیا نواز شریف نے عملی طور پہ وہ کرنا ہے شہباز شریف اور اس کی کیابنٹ نے اور مریم نواز بیچ میں ایک میڈییٹر کا رول پلے کر رہی ہیں تو یہ سارے اکٹھے ہو گئے تھے مری میں اور دعویٰ یہ کیا گیا مختلف سورس سے کہ وہاں پہ یہ تسلسل جاری رکھن
05:00آگے کنٹینیو کرے گی اور وہ دو دار ستائیس تک آرمی چیف رہیں گے اب کھیل جو ہے وہ شریف خاندان کے ہاتھ میں یہ چاہیں تو ایک نیا آرمی چیف لاسکتے ہیں یہ چاہیں تو موجودہ آرمی چیف کو کنٹینیو کروا سکتے ہیں لیکن جو بھی نیا آرمی چیف آئے گا وہ پانچ سال کے لیے آئے گا جو آرمی ایکٹ میں انہوں نے ترمیم کر دی ہے اب موجودہ آرمی چیف کو پانچ سال دینے یا نہیں دینے اس کا اختیار بھی اس وقت شریف خاندان کے پاس ہے تو
05:30اور کچھ سورسز بھی یہ کلیم کرتے ہیں میں نے ایک دو لوگوں سے اور بھی بات کی وہ یہ کہتے ہیں کہ شریف خاندان اس کے بدلے میں عمران خان صاحب کی الیمنیشن مانگے گا اور وہ اسٹیبلشمنٹ پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ ہمیں عمران خان سے چھٹکارہ دلاتے ہیں آپ دیکھیں جو آرمی چیف کی ایکسٹینشن ہے وہ شریف خاندان کے ہاتھ میں ہے لیکن عمران خان صاحب کی جیل ان کی سیاست اور ان کے معاملات بلکہ ان کی زندگی اس وقت جو ہے وہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ کنٹرول کر رہی
06:00شریف خاندان یہ پہلے بھی آپ کو ریپورٹ ہو چکا ہے اور بڑے سینئر صحافی یہ ریپورٹ کر چکے ہیں اور یہ باتیں باہر آ چکی ہیں کہ نواز شریف صاحب ماضی میں یہ کہہ چکے ہیں کہ عمران خان کو فارق کر دو فارق کر دو یہ بقاعدہ ریپورٹ کیا جا چکا ہے پاکستان کے میڈیا پہ اب معاملہ یہ ہے کہ شریف خاندان تو یہ چاہتا ہے اور مریم نواز نے یعنی سلاب آیا ہوا ہے پیچھے سلاب کا پانی بہ رہا ہے راوی کے کنارے کھڑے ہو کر ان کے دماغ پہ ع
06:30کرنا پڑے گا اب یہ وہ فیصلہ ہے جو اسٹیبلشمنٹ کو شریف خاندان کی جانب سے بتایا گیا کہ جناب ایکسٹینشن چاہیے دیتے ہیں ہمارا کام کریں اور وہ عمران خان سے چھٹکارہ چاہتے ہیں یہ بات پورا پاکستان جانتا ہے کوئی ایسی بات نہیں ہے جو میں نئی بات کر رہا ہوں شریف خاندان کا بس چلے تو عمران خان صاحب صبح کا سورج نہ دیکھے لیکن ان کا بس نہیں چلتا اور اسٹیبلشمنٹ کا بھی بس نہیں چلتا کیونکہ پاکستان کی عوام عمران خان کے ساتھ کڑ
07:00ہے کیونکہ قیمت تو اسٹیبلشمنٹ کو چکانی پڑے گی یہ شریف خاندان جانتا لیکن حقیقت میں نے آپ کے سامنے رکھی ہے کہ یہ جو سعودے بازی ہے یہ اس جگہ پہ پہ پہنچی ہے کہ ہم ایکسٹینشن دیتے ہیں اور تم عمران خان سے ہمیں چھٹکارہ دو یہ ابھی معاملہ یہاں پہ ہے آگے کیا ہوتا ہے اس کے بارے میں ہم پھر بعد میں بات کریں گے لیکن ایکسٹینشن اتنی پیاری چیز ہے کہ اس کے لیے کوئی کچھ بھی کر سکتا ہے بارال یہ نفرت جو ہے مریم نواز صاح
07:30آپ کو یاد ہوگا بڑا کمال سٹیٹمنٹ تھا بلاول کا جب بارش آتی ہے تو پانی آتا ہے یاد ہے آپ کو ابھی اسی طرح کا ایک سٹیٹمنٹ مریم نواز سے منصوب ہو گیا ہے کہ جناب پانی اس لیے آیا کہ بارش کی وجہ سے جو رینز ہوئی ہیں بھئی بارش کوئی گریزی میں رین کہتے ہیں یہ جو رینز ہوئی ہیں یہ لوگ ایکچلی بکھلائے ہوئے ہیں انہیں سمجھ نہیں آری اور ٹک ٹاک بنانے کے لیے سارے کے سارے نکل پڑے ہیں میں نے آپ سے کہا تھا نا کہ یہ جو ٹک ٹاکرز ہیں
08:00اس کے لیے استعمال کریں گے وہ مناظر آپ کو دکھائی دے رہے ہیں یہ نہیں یہ کشتیاں چلانا شروع ہو گئے ہیں میں نے کوئی تھوڑ دن پہلے کہا تھا میں ویڈیو پا قیدہ آپ کو ثبوت دکھا دوں گا ایک دو دن ٹھہر جائیں ذرا ساری چیزیں مکمل ہونے جائیں پھر میں آپ کو دکھاؤں گا انہوں نے کیا کیا کیا اور میں نے کیا کہا تھا اب جناب یہ کشتیاں چلانے ہیں مریم نواز راوی میں کشتیرہ نہیں کر رہی ہیں سیر کر رہی ہیں ان کے ساتھ دو چار کشتیاں و
08:30جوائے کیا ہیلیکپٹر پر نکلے وہاں سے جاگے جناب ایک جائزہ لیا اس کے وقت کشتیوں میں گز گئے اور حالت ان کی یہ ہے کہ یہ تصویریں لگائیں گے میوزک بنائیں گے اپنی مشہوری کریں گے اخبارات میں اشتہار دیں گے کشتیاں چلائیں گے ہیلیکپٹر چلائیں گے اور اس ساری صورتحال کو اپنے فائدے کے لیے اس خمال کریں گے جیزے کارل مارکس نے کہا تھا کہ جب بھی کوئی آفت آتی ہے تو وہ غریب آدمی کے لیے ہوتی ہے جو امیر لوگ
09:00آفتوں سے بھی تو یہ لوگ بھی آفتوں سے فائدہ اٹھاتے ہیں اس کو اپنی منافعے کے لیے اپنی سیاسی بقا کے لیے استعمال کرتے ہیں اور اپنے ذاتی منافعے کے لیے استعمال کرتے ہیں وہ یہ کر رہے ہیں آپ دیکھ رہے ہیں بھارت میں بھی ناظرین سلاب ہے وہ لیکن آپ کو یہ چیپ حرکتیں وہاں ہوتی ہوئی دکھائی نہیں دیں گی پاکستان میں بڑی چیپ حرکتیں کر رہے ہیں اور اس کی تو چیف ہیں جن کے بعد ورلڈ ریکارڈ ہے سلاب اور بارش اور کھڑے ہوئے پانی سے ف
09:30کھڑے ہوئے پانی سے بارش سے اور سلاب سے فائدہ اٹھانے کا بڑا پرانا تجربہ کارکھ لڑی بارشوں کے موسم کا تو شہباز شریف جو ہے انہوں نے تو پہنچ نہیں تھا وہ پہنچ گئے لیکن بھارت میں بھی ناظرین سلاب آئے وہاں پہ آپ کو ایسی حرکتیں دکھائی نہیں دے رہی وہاں پہ ان کے بعد جدید ترین گاڑیاں ہیں وہ ابھی کشتیوں پہ نسکیوں نہیں کر رہے ہیں کشتیوں ہی ان کی چل رہی ہیں لیکن جدید ترین گاڑیاں انہوں نے شو کیے
10:00اور دیکھر کچھ اور جنرلسٹ ہیں انہوں نے بھی اس کو دکھایا پاکستانیوں کو کہ ان گاڑیوں کو لے کر وہ پانی میں جاتے ہیں اور وہ گاڑیاں پانی کے اوپر تیرتی ہیں اور ان گاڑیوں کے اندر وہ لوگوں کو ریسکیو کر کے لے کر آتے ہیں اب ان گاڑیوں میں کوئی ایکٹر نہیں بیٹھے ہوئے کوئی ٹک ٹاکرز نہیں بیٹھے ہوئے خالی گاڑیاں جا رہی ہیں خالی گاڑیاں بھر کے واپس آ رہی ہیں اور لوگوں کو وہاں پہ ریسکیو کیا جا رہا ہے تو انڈ
10:30اب جو کشتیاں بیچاری کام کرنے کے لیے گریبوں کو اٹھانے کے لیے گئی تھی وہ واپس آگی گورنر صاحب کھڑے ہیں پانی کے کنارے پہ میڈیا والوں کو وہ ساتھ لے کر گئے ہیں دریا کے کنارے کھڑے ہو کے اس کا معاینہ کر رہے ہیں جائزہ لے رہے ہیں جائزہ بدا نہیں وہ پانی کو روک دیں گے کسی طرح ہاتھ میں انہوں نے تسبیح ماشاءاللہ پکڑی ہوئی ہے ساتھ ان کے جنرلسٹ ایک ٹولا ہے وہ پورا ساتھ ان کے پھر رہا ہے ان کی ویڈیو بن رہی
11:00یا وہ کشتیاں عوام کو نیسکیو کرنے کے لیے جانی چاہیے یہ تریائر آوی کا پولی جو ہے نا وہ یہ ایک مزاق بن گیا اس وقت عوام کو ماں سے ڈنڈے مار مار کے بھگا دیتے ہیں اور یہ لوگ چلے جاتے ہیں اپنی ویڈیوز بنانے کے لیے یہی ہوتا ہوا میں دیکھ رہا ہوں اب جس آدمی کے پاس ورلڈ کپ ہے سیلاب کے اندر کارکردگی دکھانے کا اور اس پہ سیاست کرنے کا اس نے اپنا پرانا ہلیہ اپنایا اور وہ پہنچ گیا لاہور میں اور لاہور میں آ
11:30چلیں گے اسی طرح ہی اپنی دشیر کریں گے اور یاد رکھئے گا پاکستان کے نائنٹی فائی پرسنٹ لوگوں تک پہنچے گئے ہی ہوئی نہیں یہ سلاب متاثرین تک کوئی نہیں پہنچے گا تنظیمیں پہنچیں گے مقامی لوگ پہنچیں گے ایک دوسرے کی مدد کریں گے یہ سب کچھ ہوگا لیکن حکمران ان تک پہنچیں گے ہی نہیں کیونکہ حکمران جہاں بھی جاتے ہیں وہاں پہ پہ پہلے سے ان کے بندے اکٹھے کیے جاتے ہیں انہی کو سلاب متاثرین
12:00پہلے پتا ہوگا اور اے سی کو پہلے پتا ہوگا وہ مرضی کا کراؤٹ تھوڑا سا اکٹھا کر لیتے ہیں انہوں نے تو میرے خیال میں آج تک صحیح سلاب متاثرین دیکھے بھی نہیں ہے میں جانتا ہوں ہم نکلے دے کام کرنے کے لیے مجھے آئیڈیا ہے اب یہ کشتیاں اس وقت استعمال ہونی چاہیے سلاب متاثرین کے لیے ان میں وزیر بیٹھ گئے ہیں خواتین بیٹھ گئی ہیں مریم نواز کشتی میں بیٹھ گئے جناب بھوم رہی ہیں بھئی آپ کا کیا کام
12:30کرنے دیں ایک ادارہ پرویدلہ نے بنایا تھا جو کمال ادارہ ہے ریسکیو ون ون ٹو ٹو ان لوگوں نے زبردست کام کیا شاباش کے لائک ون ون ٹو ٹو کے لوگ ہر سیاسی وابستگی سے الگ ہو کے وہ اپنا کام کر رہے ہیں اور دڑا دڑ اپنا کام کر رہے ہیں انسانی جانے بچا رہے ہیں اگر کسی ادارے نے بہترین کام کیا ہے تو وہ ریسکیو ون ون ٹو ٹو ہے انہوں نے فوج سے بھی زیادہ کام کیا ہے فوج کو تو یہ کام میں لانے نہیں چاہیے ان کا اپنا
13:00اداروں کو ڈیولپ کرنا چاہیے اور اگر فوج کو لایا بھی جائے امرجنسی میں تو کوئی بری بات اس لیے نہیں ہے کہ انہیں قوم بہت پیسہ خرچ کرتی ہے فوج کے اوپر اور ان کی بڑی سٹرنٹ ہے لہذا جب قوم کو ضرورت پڑے تو کیونکہ قوم بہت پیسہ خرچ کرتی ہے اسی مقصد کے لیے تو ضرورت میں فوج کو کام آنا چاہیے اور انہیں کام میں لانا چاہیے لیکن جو باقی ادارے ہیں ان کو بھی ایسے مضبوط کرنا چاہیے جیسے ڈبل ون ڈبل
13:30اگر نے اتنی زیادہ لگی ہوئی ہے کہ یہ ایک ویڈیو آئی جہاں پہ یونیسیف کا ایک نلکہ ہے یہ اقوام متحدہ کا ادارہ اور انہیں ایک نلکہ دیا ہوا ہے یہ مجھے اس لیے یاد ہے کہ اس طرح نلکے ہم نے بنائے تھے اور ایک انجینئر ہمارے پاس آئیت ہے راشد بھائی مجھے یاد ہے انہوں نے کہا تھا جی یہ نلکے وہ بناتے ہیں لیکن وہ بہت مہنگا بناتے ہیں میں آپ کو فلٹر والا نلکہ ایسا بنا کر دے دوں گا کہ جو سیلاب کے پانی کو میٹھ
14:00اور میں جو اچھرے والی نہر ہے وہاں پہ اور اس کے بعد پھر وہ ہم نے پانی ٹیسٹ کروایا ہے تو پانی بہترین تھا پھر ان کے ذریعے ہم نے درجن ہوئی ہے بلکہ سو سے بھی ذائد شاید ہم نے نلکے بنا بنا کے مختلف علاقوں میں مجھوائے تھے جب سیلاب آیا تھا دوہزار بائیس کا تو یہ ایک یونیسیف کا نلکہ ہے اس کے اوپر سے سٹیکر انہوں نے مٹانے کی ہٹانے کی کوشش کی ہے وہ ہٹا نہیں ہے لیکن یونیسیف کے نلکے سے پانی نکالا جا رہا ہے اور کتن
14:30نلکے سے پانی نکل رہا ہے اور پیچھے مریم نواز کا بینر ہے تاکہ پرموشن ہو جائے مریم نواز کی اوپر نلکہ کسی اور نے دیا چلا کوئی اور رہا ہے بینر بیج میں گسیڑا ہوا اور جو دو بندے اس وقت عوام کی مدد میں لگنے چیئے تھے وہ مریم نواز کا بینر ہاتھ سے پکڑ کے کھڑے ہوئے ہیں یہ پاکستان پر مسلط کی ہے پاکستان کی منٹری اسٹیبلشمنٹ نہیں ہے اب سارے کے سارے ہیلیکوپٹر کشتیاں حکمرانوں کے استعمال میں ہیں تو عوام کو ری
15:00مصروف ہیں لوگ ناظرین اپنی مدد آپ کر رہے ہیں یعنی کوئی لوگوں کی مدد ایساچ کوئی نہیں ہو رہی سندھ کی حکومت کو آپ دیکھیں کہ جس وقت سلاب آ رہا ہے اور سندھ کی درب بڑھ رہا ہے بلکہ کچھ پانی اضافی جو ہے وہ سندھ میں داخل ہو گیا ہے اور سندھ میں سلابی صورتحال بنے گی یہ بہت سارے لوگ کہہ رہے ہیں دریائے جیلم کے اندر بھی پانی کی کپیسٹی بڑی ہے کیونکہ انڈیا نے وہاں بھی کشمیر سے پانی چھوڑا ہے اس کے علاوہ ج
15:30فلو بڑھے گا تو سندھ کی طرف سلاب آئے گا اب وہاں کی حکومت کی اس وقت کی توجہ کیا ہے جناب کہ وہ اپنی تنخواہوں میں اضافے کی فکر ہے انہیں اس وقت جو سندھ کی حکومت ہے وہ اپنی تنخواہوں میں اضافہ کر رہی ہے یہ ان کی صورتحال ہے یعنی اس وقت ان کی توجہ ہونی چاہیے تھی اس بات کے اوپر کہ کچھ بھی ہو جائے کچھ بھی کر کے عوام کا سوچ ہے لیکن نہیں اپنی تنخواہوں کا سوچ رہے ہیں اور تنخواہوں میں کافی ٹھیک تھاک اضافہ جو انہوں
16:00اضافہ کیا گیا ہے تین لاکھ کے اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے چار لاکھ پچاس ہزار سے زائد تنخواہ کر دی جائے گی ایک ایم پی اے کی جو پہلے کم تھی یعنی اب یہ جو اضافہ ہے وہ تین لاکھ کا اضافہ ہے یعنی ڈیڑھ لاکھ سے تنخواہ پڑھا کر یہ زیادہ کر دی جائے گی لگ بگ ساڑھے چار لاکھ کر دی جائے گی جبکہ جو ٹریول کرنے کے لیے جو واؤچرز ان کو دیے جاتے ہیں وہ دو سے پڑھا کر چار لاکھ روپے تک بھی
16:30یہ ناظرین سندھ کی گورنمنٹ کی توجہ اس طرف ہے اور گورنر پنجاب بھی میں نے کوئی بتایا وہ بھی پہنچ گئے دریاء کے اوپر اسی طرح اپنے نمبر پورے کرنے کے لیے ناظرین جو نیچی ہاؤزنگ سوسائٹیوں کی ایک پالسی تھی پاکستان میں جس سے بیروکریسی نے بہت پیسہ بنایا ہے سیاستداروں نے بہت پیسہ بنایا ہے اسٹیبلشمنٹ نے بہت پیسہ بنایا پرائیوٹ جو انویسٹرز ہیں جو سرمایہ کار ہیں جو مافیاز ہیں لینڈ مافیاز انہ
17:00سوسائٹیاں کاٹ دیں وہاں پہ اپنی مرضی کے بند بنا دیئے یہ سارا گند جن لوگوں نے ڈالا پاکستان میں یہ بہت بری طرح ایکسپوز ہوا ہے اس سلاب میں میں بتا دیا کہ نیچی ہاؤزنگ سوسائٹیاں جتنی بھی ہیں یہ محفوظ نہیں ہے ان کے اندر پانی داخل ہو گیا ہے کئی غیر قانونی زمینوں پر بنائی ہوئی باعثر شخصیات کی رہائشی قانونیاں اس وقت دوب رہی ہیں اور وجہ کیا ہے وجہ یہی ہے کہ پیسہ پیسے اور طاقت کے استعمال سے ان لوگوں نے لوگوں کی زمینوں
17:30کی زمینوں کے اوپر قبضہ کیا اور ان جگہوں کے اوپر سوسائٹیاں کاٹ دیں جہاں پہ اجازت ملنی نہیں تھی اجازت کے لیے اربو روپے دیئے گئے جو بیروکریٹس کے سیاستدانوں کے اور اسٹیبلشمنٹ کی جیب میں گئے اور ڈی ایچ اے سے لے کر یہاں تک آپ آ جائے تو ایک لمبی کہانی ہے ریل سٹیٹ مافیا کی جس نے پاکستان کا پورا کا پورا جو میپ ہے اس کو بگاڑ کے رکھ دیا ہے پوری دنیا میں ایسے پرمیشن نہیں ملتی جیسے پاکستان میں
18:00بتایا کہ جنہوں نے بڑے اچھے بند بنائے ہیں بڑے اچھے سپر بنائے ہیں بہت اچھے طریقے سے انہوں نے اپنے دریاؤں کو منیج کی ہے تو پاکستان کو یہ کرنا چاہیے اور یہ بات جن کے سامنے بیٹھ کر احسن اقبال صاحب کہہ رہے ہیں وہ خاندان پچھلے پینتالیس سال سے اقتدار میں ہے یعنی یہ پانچوہ ان کا وزیراعظم کا ٹنیور ہے اور چھے ٹنیور ان کا خاندان وزیراعظم کا لے چکا ہے اندازہ کریں آپ اس کے باوجود آج بیٹھ کے یہ لوگ کہ
18:30پاکستان میں کی ہے لیکن انڈیا کے اندر انہوں نے کیا کیا انہوں نے بند بنائے انہوں نے بہترین پلاننگ کی اپنے کسانوں کو بھی بچائے اپنے پانی کو بھی سٹور کیا پاکستان نے کاکھ نہیں کیا وہ کیوں نہیں کیا کہ یہ مافیا یہاں پر بیٹھا ہوا ہے سارا یہ مافیا تاجر ہیں انہوں نے پیسہ کمانا ہوتا ہے انہوں نے مال بنانا ہوتا ہے جتنی امپورٹ ایکسپورٹ ہوتی ہے اس کے پر مال بناتے ہیں جتنے بیرونی پروجیکٹ آتے ہیں ان کے پر مال بناتے ہیں جتنے آ
19:00پیدا ہو سکتی ہے لہذا ایسا اقبال صاحب یہ بات اگر کرتے نا کسی ایسے
19:03بندے کے سامنے جو پہلی مرتبہ حکومت میں آیا ہوا تھا تو بات ماننے
19:08والی بھی ہوتی کہ چلو ہے یار نیا بندہ ہے نیا بندہ ہے کوئی بات
19:11نہیں لیکن وہ بات ان کے سامنے کر رہے ہیں جو پینتالیس سال سے یہ
19:16خاندان بغیر کسی بڑی شراکت کے اقتدار کے اندر یہ ان کی مہنچیں
19:20لگی ہوئی ہیں ناظرین میں نے کل آپ کو ایک ریپورٹ دی تھی اس ریپورٹ
19:23کا جو نیکسٹ حصہ ہے اب کم اس کی تفصیلات بھی آگئی میں نے
19:26اسے کہا تھا کہ ڈیٹا ہے ہمارے پاس اب یہ اقبارات میں بھی
19:29چھپ رہا ہے کہ گزشتہ پانچ مہینے کے اندر گیارہ ملین ایکڑ
19:33فٹ سے زیادہ پانی سمندر میں چلا گیا پاکستان کا گزشتہ
19:37پانچ مہینے میں ابھی یہ جو پانی جائے گا یہ اس سے زیادہ مقدار
19:40میں ہے بہت بڑی مقدار میں پانی پاکستان کا سمندر میں چلا گیا
19:44گزشتہ پانچ مہینوں میں
19:45گیارہ ملین ایکڑ فٹ پانی
19:47اور اس کی مالیت پتہ کتنی ہے
19:49گیارہ عرب ڈالر سے زائد اس کی مالیت لگائی جا رہی ہے
19:52گیارہ عرب ڈالر سے زائد
19:54پاکستان نے آئی ایم ایف سے جو پیسہ مانگا
19:56وہ سات عرب ڈالر ہے
19:58اور وہ سوہ تین سال میں ملنا ہے
20:00تو سات عرب ڈالر کے لیے
20:02مرے جا رہے ہیں
20:03اور گیارہ عرب ڈالر سے زیادہ کا پانی پانچ مہینے میں
20:06ہم نے سمندر میں بھینک دیا
20:07اگر ہم اس پانی کو سٹور کرتے
20:09اس پانی کو اپنے لیے زخیرہ کرتے
20:12تو پاکستان اتنا پیسہ
20:14بناتا کہ عرب اور ڈالر پاکستان بنا سکتا تھا
20:17لیکن پاکستان اپنے وسائل
20:18ضائع کرنے کے اندر مقبول ہے پوری دنیا میں
20:20ہم نے اپنے وسائل بری طرح سے تباہ و برباد کیا ہے
20:23ناظرین شاہد کٹک سب گئے تھے
20:24عمران خان صاحب سے ملنے
20:25اڈیالہ جیل میں
20:26اور انہیں یقین دہانی کروائی گئے دیں
20:28جمعیرات کا دن ہے پھر ملاقاتیں ہوتی ہیں
20:30ان کا نام تھا لسٹ میں
20:31تو تارک فضل چودری صاحب نے
20:33لائیو ٹی وی میں ان کو یقین دہانی کرائے گی
20:34آپ بے فکر ہو کر جائیں
20:35آپ جائیں آپ کی ملاقات کروائی جائے گی
20:37عمران خان صاحب سے آپ جا کر ملیں
20:39قانون کے مطابق آپ کی ملاقات ہوگی
20:41تو تارک فضل چودری صاحب نے وہاں پہ کلیم کر دیا
20:44وہ شاید خٹک صاحب سچ میں چلے گئے
20:46اور وہاں پہ جو اب تک اطلاع آئی
20:48اس میں ان کی ملاقات نہیں کروائی گی
20:49جو بڑا انفارچنیٹ ہے وہ باہر کھڑے ہوگے
20:51سب کو ایکسپوس کر رہے تھے
20:52بتا رہے دیکھیں جناب دیکھیں
20:53ملاقات نہیں کروائی جا رہی
20:55اور ہمارے ساتھ وہی ہو رہا ہے جس کا خدشہ تھا
20:57ایک اور چیز ناظرین میں آپ کو دکھاتا ہوں
20:59یہ ذرا آپ دیکھیں
21:00ایک وارننگ لگائی گئی ہے
21:01دہشتگردی کی عدالت کے باہر
21:03یہ وارننگ لگی ہے ٹھیک ہے
21:06لیکن اس کا جو آرڈر ہے وہ بہت عجیب ہے
21:08آپ دیکھیں اس میں لکھا ہے
21:10کیمرے کی آنکھ آپ کو دیکھ رہی ہے
21:11انتباہ وارننگ
21:13نیچے سب سے پہلے لکھتے ہیں
21:15کہ آپ کو مطلع کیا جاتا ہے
21:17کہ موبائل فون یا ریکارڈنگ ڈیوائس
21:19کے استعمال پر پابندی ہے
21:20اور پولیس قبضے میں لے لے گی
21:22کانونی کاروائی کرے گی
21:23دوسری نمبر پر لکھا ہوا ہے
21:25غیر مطلع کا افراد نہ آئیں
21:26آخری نمبر پر لکھا ہوا ہے
21:28اسلاح نہ لے کر آئیں
21:29جو اسلے والی بات ہے
21:31وہ پہلے نمبر پر وہ نیچے یہ تھی
21:32لیکن میرے خیال میں
21:33آج کار عدالتوں میں
21:34نائنصافی بہت ہو رہی ہے
21:36تو انہیں اسلے سے زیادہ
21:37موبائل فون کی
21:38یا ریکارڈنگ ڈیوائس کی فکر ہے
21:39یہ جو ایک
21:41لکھی ہوئی چیز ہے
21:43یا وارننگ ہے
21:44یہ بتاتی ہے
21:45کہ آج پاکستان کی عدالتوں کو
21:47اس بات کا خطرہ نہیں ہے
21:49کہ کوئی انہیں دہشت گردی میں مار دے گا
21:50یا کوئی اسلاح لے کر آ رہے گا
21:51یہ بات کا ان کو پرابلم ہی نہیں ہے
21:53انہیں پرابلم اس بات کا ہے
21:55کہ وہ ایکسپوز ہو جائیں گے
21:57کیونکہ قانون اور انصاف کے مطابق
21:58فیصلے نہیں ہو رہے
21:59لہذا جناب موبائل نہیں لانا
22:01آپ نے کوئی ریکارڈنگ ڈیوائس نہیں لے کر آنی
22:03غیر مطلعہ بندہ نہیں آنا چاہیے
22:05تاکہ ہم تسلی سے نائنصافی کریں
22:07اور اس نائنصافی کا کوئی ثبوت بھی
22:10پیش نہ کیا جا سکے
22:11عوام کے اندر ہمیں ایکسپوز نہ کیا جا سکے
22:14بلکہ ججز یہ چاہتے ہیں
22:15کہ ان کی تصاویر بھی لوگ نہ دیکھیں
22:17تاکہ وہ جو بھی کرتے رہیں
22:19جیسے بھی کرتے رہیں
22:20انہیں کسی قسم کا کبھی بھی
22:22رد عمل کا سامنا نہ کرنا پڑے
22:23لیکن بنگلہ دیش میں ججزوں نے بہت برداشت کیا
22:25ان کے اوپر بڑا سخت عوامی رییکشن آیا تھا
22:29اور یہ دنیا بھر میں جب بھی کبھی انقلاب آتا ہے
22:31تو یہ چیزیں ہوتی ہیں
22:32ہم سب کو اس کے لیے تیار بھی رہنا چاہیے
22:34ناظرین اب تک کے لیے اتنے ہی اپنا خیال رکھئے گا
22:36اپنے چینل کا بھی اللہ حافظ
Be the first to comment