Skip to playerSkip to main content
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI
November Tensions Explode – Extension Drama, Apology U-Turn & Japan Humiliation || Imran Riaz Khan VLOG

#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi

Like us on Facebook: / imranriazkhan2

Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h

Follow us on Twitter: / imranriazkhan

Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis

Category

🗞
News
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:30مقامی لوگ کر رہے ہیں یعنی اگر میں یہ کہوں کہ سب سے زیادہ کام کس نے کیا لوگوں کی جانے بچانے کے لیے لوگوں کی املاک کو بچانے کے لیے اور انسانوں کو تحفظ دینے کے لیے تو وہ مقامی افراد نے خود کیا ہے جو مقامی تاجر ہیں عام شہری ہیں صحافی ہیں تمام تبکار سے تعلق رکھنے والے جتنے لوگ ہیں وہ کسی بھی سیاسی وابستگی سے بالہ تر ہو کے ایک دوسرے کی مدد کر رہے ہیں کوئی جماعتی وابستگیاں بھی نہیں ہیں لوگ ایک دوسرے کا ہاتھ تھام رہے ہیں اور they know how
01:00survival کے لیے یہ لڑائی لڑ رہے ہیں اور معاملہ وہی ہے climate change کا پاکستان کی حکومتوں نے کبھی اس کی طرف توجہ دی نہیں یہاں ایک لٹمار کا بازار گرم تھا سوائے عمران خان صاحب کے اگر دو تین سال آپ نکال دیں جس میں climate change کے اوپر کچھ کام ہوا اس کے علاوہ تو کبھی ہوا ہی نہیں climate change کے اوپر کام کوئی کرنے کے لیے تیار ہی نہیں ہے ان کی اس طرف توجہ ہی نہیں ہے اور اب اس کا حکومیادہ پاکستان بھگت رہا ہے سلاب متاثرین جو ہیں وہ ان کو بہت زیادہ مدد درکار
01:30رات کے بعد جبکہ وفاق کی جانب سے وعدے اور دعوے تو بہت سارے ہیں لیکن ابھی تک کوئی عملی اقدامات نظر نہیں آرہے اور اس کا گلہ شکوہ جو ہے خیبر پکتون کھا کی جانب سے ہو بھی رہا ہے ناظرین نومبر جیسے جیسے قریب آرہا ہے دل کی دھڑکنیں تیز ہو رہی ہیں ان کی جن کی نوکڑی پسی ہوئی ہے اور ان کی جن کی جان پسی ہوئی ہے ہر طرف سے جو ہے وہ دھڑکنیں تیز ہو رہی ہیں اور یعنی جس شخص کے پاس ایک دہائی کے منصوبے ہوں یہ کوئ
02:00کے پاس ایک دہائی تک کے منصوبے ہیں کہ جناب معیشت میں یہ کرنا ہے اور دہشتگردی میں یہ کرنا ہے اور ملک کو ایسے کرنا ہے اور فلان فلان فارمولے لے کر آنے ہیں تو جس کے پاس ایک دہائی کے منصوبے ہوں وہ کیوں اس سال رٹائر ہو جائے گا یہ ایک بڑا سوال ہے فیصل ورڈا نے ایک مردبہ پھر آ کر کہا اور فیصل ورڈا کو بقاعدہ لایا گیا لانچ کیا گیا دوبارہ سے ری لانچ کیا گیا اس کا ریزن میں آپ کو دیتا ہوں کہ آسیم منیر صاحب نے جذبات میں آ کر مافی
02:30صاحب کے کالم میں لیکن پھر انہیں آئیڈیا ہوا کہ یہ معاملہ تو اسٹیبلشمنٹ کے گلے پڑ گیا ہے عدلیہ کے لیے بھی بڑی شرمندگی کا باعث ہے کہ عدلیہ کو یہ بتا دیا گیا کہ جناب آپ کے تو کیسی کوئی نہیں بنتے اور پول کھول دیا پورے ملک کے سامنے کہ جناب یہ عبران خان تو جیل میں اس لیے ہے کہ وہ حافظ سید آسیم منیر صاحب کی خواہش کے مطابق مافی نہیں مانگ رہا اب سویل بڑائی صاحب نے جب یہ باتیں کیا اور اس کے بعد مافی کے لیے انہوں نے من
03:00اور مافی کے لیے بڑے عرصے درخواستے کی جا رہی ہیں عمران خان مانتا ہی نہیں ہے اس میں جو ہے حفیظ اللہ نیازی صاحب نے ایک بڑی امپورٹنٹ بات کی تھی انہوں نے کہا تھا جی عمران خان کے پاس جو بھی پیکج لے کر گیا اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے چاہے وہ گنڈا پور ہو آزم سباتی ہو یا کوئی امریکی تاجر ہو اس میں اسٹیبلشمنٹ کی ایک خواہش یہی تھی کہ عمران خان مافی مانگے لیکن عمران خان نے پہلے دن سے کلیر کیا تھا کہ وہ مافی نہیں مانگ
03:30انہوں نے یہ سٹیٹمنٹ دیا حالانکہ ان کے بڑے سخت نظریاتی اختلافات عمران خان صاحب سے ہیں لیکن وہ یہ مانتے ہیں کہ عمران خان سے خوبصورت یہ لڑائی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ آج تک کسی نے نہیں لڑی ہے اب یہ جو بیان دلوایا گیا یا کولم جو لکھوایا گیا سویل وڑائک صاحب سے اس کولم کو اگر آپ پڑھیں تو آپ کو آئیڈیا ہو جاتا ہے کہ عاصم منیر صاحب کی خواہش ہے کہ عمران خان صاحب مافی مانگے اور یہ بڑی پرانی خواہش ہے کوئی نئی خ
04:00بند کر دیتے ہیں کبھی بجلی بند کر دیتے ہیں کبھی گرمیوں کے اندر پنکھا بند کر دیتے ہیں کبھی بائیس بائیس گھنٹے سال کے اندر رکھتے ہیں کبھی کئی کئی دن تک سال کا دروازہ ہی نہیں کھولتے ہیں کبھی ان کا سامان چھین لیتے ہیں کبھی ان کی ملاقاتیں بند کر دیتے ہیں بچوں سے باتچیت بند کر دیتے ہیں اخبارات اور ٹی وی تک بند کر دیتے ہیں تو یہ سارا کچھ کرنے کے بعد انہوں کو توڑنے کی کوشش کی جاتی کہ یہ آدمی معافی مانگ لے ل
04:30تھے کہ ہم نے ان کیسوں میں عمران خان کو اندر رکھنا ہے یہ معاملہ
04:33بھی ہو گیا اب فیصل مارٹا صاحب کو فوری طور پر میدان میں لانا
04:35پڑا جس نے ایک الگ کہانی سنا دی کہ جناب کوئی مطالبہ ہی
04:39نہیں ہے معافی کا یہ تو قانونی کیس ہیں یہاں تو مطالبہ ہی
04:43نہیں ہے عمران خان صاحب نے تو کوئی جرم تسلیم ہی نہیں کیا تو
04:46پھر وہ معافی کس بات کی مانگے یعنی دیکھیں یہ سارے ٹاؤٹس
04:49میں نا ان کے لیے ایک بات سوچنے والی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ
04:53آپ سے اپنی مرضی کی بات کروار لیتی ہے اور بعد میں آپ کو
04:57دھوکہ دے دیتی ہے یعنی کبھی آپ سے دمکی لگوا دیتے ہیں کہ
05:01جناب آپ اسٹیبلشمنٹ یہ کرنے والی ہے وہ کرنے والی ہے وہ
05:03کرنے والی ہے اور پردے کے پیچھے اسٹیبلشمنٹ منتیں کر رہی
05:06ہوتی ہے ٹاؤٹس کو کہہ رہی ہوتی ہے کہ ہم چڑے ہوئے ہیں ہم نہیں
05:10چھوڑیں گے اور پردے کے پیچھے منتیں
05:12کر رہے ہوتے ہیں یہ بچارے ہوتے
05:14بہت کمزور ہیں یہ میری بات یاد رکھیں
05:15سرکاری ملازم سرکاری ملازمی ہوتا ہے
05:19وہ دلیر کبھی ہو ہی نہیں سکتا
05:21وہ کبھی ہو ہی نہیں سکتا دلیر
05:23وہ اپنی ڈیوٹی کو پر اپنا کام کریں تو وہاں دلیر ہو سکتا ہے
05:25لیکن وہ جو اپنا کام نہ کرے
05:27کہ یہ اور ہی در در مو مارے وہ دلیر نہیں ہوسکتا
05:29وہ بزدل ہوتا ہے
05:30تو یہ سارے لوگ جو بزدل ہیں
05:32تو یہ دھمکی بھی ڈیریکٹ نہیں لگاتے
05:34یہ کرتے گئے ہیں یہ ٹاؤٹس کو ٹھونڈتے ہیں
05:36ان کو کہتے ہیں ہمارے بحاپ پہ دھمکی لگاؤ
05:38وہ بچارے دھمکیاں لگا رہے ہیں
05:40اب حالی میں سویل بڑائیس صاحب نے تین چار دھمکیاں لگا دی
05:42عمران خان صاحب کو اور مشورہ بھی دے دیا
05:45کہ جناب آپ معافی مانگ لیں
05:46ورنہ یہ ملک کیسے چلے گا
05:48ملک کی خاطری یوٹن لینے
05:49معافی مانگ لیں آپ
05:50بھئی پہلے ثابت تو ہو جائے
05:52کہ عمران خان نے کچھ غلط کیا
05:53جب ہی تو وہ معافی مانگے گا
05:55وہ تو یہ کہتا ہے
05:56کہ جو انکواری ہے
05:57جو ڈیچنل انکواری کرواؤ
05:58مجھے غلط ثابت کرو
06:00اگر میں غلط ثابت ہو
06:01تو پھر میں بات کروں گا
06:03اس کے پر معافی کے پر بھی
06:04معذرت کر سکتا ہوں
06:05لیکن جب میں نے غلط کیا ہی نہیں
06:07تو میں معافی کی بات کی مانگوں
06:08یہ عمران خان صاحب جناب
06:10ڈٹے ہوئے ہیں
06:11اب ٹاؤٹس کو یہ سوچنا پڑے گا
06:13کہ ایک مثال ہے
06:14مثال تو اچھی نہیں ہے
06:15لیکن جب
06:16بندر کے پاؤں جلتے ہیں
06:18باندری کے
06:19تو وہ اپنے بچے پیروں کے نیچے
06:20لے لیتی ہے
06:21یہ ایک مثال ہے
06:21تو ٹاؤٹس جو ہے
06:23ان سے دمجیاں لگوائی جاتی ہیں
06:24لیکن جیسے ہی زمین گرم ہوتی ہے
06:26تو وہی پاؤں کے نیچے دبا دیے جاتے ہیں
06:28صورتی حالت و ناظرین
06:30یہ بنی ہوئے
06:30ایک دور تک آ جاتا تھا جناب
06:31نواز شریف کے لیے رستے بن چکے
06:33شباز شریف شریف کان دان
06:35اب کبھی واپس نہیں آئے گا
06:36عساق ڈار کو
06:38اتنی اتنی لمبی گالیاں
06:39جرنل باجوہ میٹنگ سے اندر بیٹھ کے دیتے تھے
06:41کہ کوئی سوچ نہیں سکتا
06:42کانوں کو ہاتھ لگاتے تھے لوگ
06:44عساق ڈار کے بارے میں کہتے تھے
06:46پاکستان کی معیشت کا
06:47کوئی سب سے بڑا قاتل ہے
06:48جس نے تباہی پھر یہ پاکستان کی معیشت کی
06:50تو وہ عساق ڈار ہے
06:51یہ جرنل باجوہ ہر جگہ بیٹھ کر کہتے تھے
06:54اور اس کے ثبوت بھی پیش کرتے تھے
06:56بعد میں اسی عساق ڈار کے جوتے
06:58جرنل باجوہ پالش کر رہا تھا
07:00اور اسی جرنل باجوہ کے جوتے
07:02نواز شریف اور پوری فیملی پالش کر رہی تھی
07:04یہ ہم نے ہوتے ہوئے دیکھا
07:05اپنی آنکھوں سے دیکھا
07:07تو ٹاؤٹس کے لیے بہت کچھ سیکھنے کے لیے
07:09سویل بڑایس صاحب کو بھی اس بات پر غور کرنا چاہیے
07:12کہ ان سے کولم لکھوا دیا
07:13اور فیصل وڈا سے اس کی تردید کروا دی
07:15حد ہے ویسے
07:16اب ایک اور کام ناظرین کیا جا رہا ہے
07:19اور وہ یہ ہے
07:21کہ عمران خان صاحب کی
07:23ملاقات تھی
07:24جیل کے اندر
07:26یعنی آج کے دن میں ملاقات تھی
07:28اور ایک کیس بھی لگا ہوا تھا
07:30توشہ خانہ ٹو والا
07:31اب یہ جو توشہ خانہ ٹو کیس ہے
07:33اس کی سمات اڈیالہ جیل میں ہونی تھی آج کے دن
07:36لیکن ایک مرتبہ پھر پتا چلا ہے
07:38کہ سمات ملتوی ہو گئی ہے
07:40اب اس مہینے میں یہ تیسری مرتبہ
07:42عمران خان صاحب کی توشہ خانہ والے کیس میں
07:45سمات ملتوی کر دی گئی ہے
07:47چھے اگس سے لے کر
07:48اب تک لگاتار یہی ہو رہا ہے
07:50ہر ہفتے نہ صرف عمران خان صاحب کی سمات ملتوی کر دی جاتی ہے
07:53بلکہ ان کی ملاقات بھی
07:55خاندان والوں سے نہیں کروائی جاتی
07:56اب اگر کل خاندان والوں کی ملاقات ہوتی ہے
07:59تو عمران خان صاحب بات کریں گے
08:01اور عمران خان صاحب کیا بات کریں گے
08:02اس کا سب کو آئیڈیا ہے
08:03میرے خیال میں نومبر جیسے جیسے قریب آ رہا ہے
08:06تو دل کی دھڑکنیں تیز ہو رہی ہیں
08:07وہی بات میں دوبارہ دور آنگا جو میں نے شروع میں کی تھی
08:09کہ اگر انیس اگست
08:12یعنی آج کے دن میں عمران خان صاحب کی
08:14سمات نہیں ہوتی
08:16ملاقات ہو جاتی ہے
08:17امکان تو یہ ہے کہ شاید ملاقات میں بھی
08:19رکاوٹ پیدا کی جائے اور عمران خان صاحب کی ملاقات بھی نہ کروائی جائے
08:22کیونکہ کچھ اطلاعات ایسی ہیں
08:24کہ عمران خان اعتجاجی تحریک کو
08:26نئی بلندیوں تک لے جانے کا اعلان کر سکتے ہیں
08:28اور نومبر قریب آ رہا ہے
08:30اور ملک بھر میں تحریک شروع ہو سکتی ہے
08:32کہ فیلڈ مارشل اپنے گھر چلے جائے
08:34بہت ہو گیا
08:35انہوں نے ملک اور قوم کو بہت نقصان پہنچا لیا
08:37اب کوئی ڈیزرڈنگ اور پروفیشنل بندہ آئے
08:40جو فوج کو سیاست سے دور لے کر جائے
08:43فیلڈ مارشل کھل کر سیاست کر رہے ہیں
08:45یہ معیشت میں دخل اندازی دے رہے ہیں
08:47سیاست میں دخل اندازی کر رہے ہیں
08:49داخلی اور خارجی معاملات میں دخل اندازی کر رہے ہیں
08:52لہٰذا یہ کیونکہ اپنے آئین اور اپنے حلف کے مطابق نہیں چل رہے
08:56اور ادارے کی حظیمت اور ایک بدنامی کا باعث بن رہے ہیں
09:00جو عمران خان صاحب بار بار کہتے بھی ہیں
09:01لہذا اب یہ عودے سے ہٹ جائے
09:03اور کوئی دوسرا بندہ آئے
09:05تاکہ ادارہ جو ہے وہ بہتری سے چل سکے
09:07اب ملک بر میں عوام اعتجاج کر رہے ہوں
09:10کہ آسیم منیر گھر جائے
09:11اور ادارے کو مزید تباہ نہ کریں
09:14تو ادارے کو مزید تباہی سے بچایا جائے
09:16عوامی نفرت سے بچایا جائے
09:17دنیا بھر میں یہی مطالبہ اگر گونج رہا ہو
09:19تو دباؤ کا لیول کیا ہوگا
09:21دباؤ بہت بڑھ سکتا ہے
09:22لہذا میرے خیال میں اس دباؤ سے بچنے کے لیے
09:25عمران خان صاحب کی ملاقاتیں بند کر دی گئی ہیں
09:28اور اب ان کے کیسز بھی نہیں چلنے دیے جا رہے
09:30اور ساتھی ساتھ معافی تلافی کی کوشش بھی کی جا رہی ہے
09:34معافی کا ساتھا مطلب یہ ہے
09:35کہ آپ ہمیں چلنے دیں
09:37ہمیں چلنے دیں
09:39یعنی اگر عمران خان صاحب اس بات پر مان جاتے ہیں
09:41کہ ٹھیک ہے حاصل منیر صاحب اپنا کام کرتے ہیں
09:43تو عمران خان صاحب جو ہیں وہ پھر
09:45ان کے لیے آسانیاں پیدا ہو جائیں گی
09:47لیکن عمران خان صاحب یہ خود کہہ چکے ہیں
09:49کہ اگر مجھے کچھ ہوا تو اس کے لیے رسپانسیبل
09:51آسیم منیر صاحب ہوں گے
09:53وہ یہ بھی کہہ چکے ہیں
09:54کہ آسیم لا چل رہا ہے پاکستان میں
09:57وہ یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ آسیم منیر صاحب کے اقتدار
09:59کو طول دینے کے لیے
10:00جو جو کچھ ہو سکتا ہے وہ ملک کے اندر کیا جا رہا ہے
10:03تو عمران خان صاحب بڑا کٹیگوریکلی اور کلیرلی کہہ چکے ہیں
10:06کہ تمام مسائل کے لیے ذمہ در آسیم منیر صاحب ہیں
10:09اور اب اس وقت مہینہ چل رہا ہے اگست کا
10:11بیج میں مہینے رہ گئے ہیں دو
10:13سپتمبر اور اکتوبر
10:14اور ان میں اگر پوری دنیا میں اور پاکستان میں
10:16یہ تحریک بہت تیزی سے بڑھتی ہے
10:18عمران خان صاحب اس کا اعلان کر دیتے ہیں
10:20کہ جناب ہم یہ چاہتے ہیں
10:22کہ آرمی چیف تبدیل کیا جائے
10:23فوج بہت زیادہ پولیٹسائز ہو رہی ہے
10:25اور اس کے ثبوت میں یہ سویل وڑائی صاحب کے کولم بھی ہیں
10:28اس کے ثبوت میں بہت سارے ٹاوٹوں کے بیانات بھی ہیں
10:31جو بار بار کہتے ہیں ٹاوٹ آ کے ان کے بحاف پہ آرمی چیف کے
10:34یا ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے بحاف کے اوپر آ کے وہ
10:37دھمگیاں لگاتے ہیں
10:39اور اس کے علاوہ کبھی تاجر کبھی کوئی اور کبھی کوئی اور
10:41ڈانلڈ ٹرم سے ملاقات
10:42یہ ساری چیزیں جو ہو رہی ہیں
10:44یہ سیاست کے اندر مداخلت ہیں جو فوج کو نہیں کرنی چاہیے
10:47لہذا اگر یہ تحریک اس طرح کھڑی ہوتی ہے
10:50تو پھر مشکلات بڑھیں گی
10:52اب فیصل وڑا صاحب اور فواد چودری صاحب جو ہے وہ زور لگا رہے ہیں
10:56ان دونوں نے آکے ٹی وی پروگرام میں کہا جی کہ چلیں اب نکلیں اس میں سے
11:00معافی تلافی کریں معاملہ ختم کریں
11:02لیکن عمران خان صاحب کہہ دی رہی ہے میں نے معافی نہیں مانگنی
11:04وہ اس کے لیے تیاری نہیں ہے کہ وہ معافی مانگیں
11:07فیصل وڑا نے ایک اور سٹیٹمنٹ دیا
11:10ایک تو وہ نون لیگ کو بہت لطاڑا دیتے ہیں
11:13فیصل وڑا نے کہا جی کہ
11:14نواشری پر زرداری کوئی آسمان سے نہیں ہوترے ہوئے
11:17ان کو بھی رگڑا لگے گا
11:18جو کچھ انہوں نے کیا پاکستان
11:20کی فواج کے ساتھ یا یہ وہ
11:22کیونکہ فیصل وڑا صاحب فوج کے نمائندے ہیں نا
11:25فوجی تو نہیں ہے
11:26لیکن وہ ایکچولی اسٹیبلشمنٹ کی نمائندگی کرتے ہیں
11:29اور وہی سے ان کو سینیٹر بنایا گیا ہے
11:31انہوں نے ایک اور بات کی
11:32انہوں نے کہا پی ٹی اے کی قیادت
11:33عمران خان کو جیل میں رکھنے میں کامیاب ہو گئی
11:35یہ اقتدار کے مزے لوٹتے رہیں گے
11:38سوال میرا سادہ سے یہ ہے
11:40کہ عمران خان پر جالی کیسز
11:42سارے کیا پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے بنائے
11:44کیا عمران خان کو جیل میں پاکستان تحریک انصاف نے رکھا ہوا ہے
11:49کیا عمران خان کی لڑائی پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ہے
11:52کیا عمران خان کی بیوی کو پاکستان طریقہ انصاف نے جیل میں رکھا ہوا ہے
11:56بھئی یہ سارا کام تو پاکستان کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے کیا ہے
11:59جن کے بحاف پہ فیصل وارڈا صاحب آ کر بات کرتے ہیں
12:02تو کیونکہ فیصل وارڈا صاحب کے مالکان نے
12:05یا جنہیں آپ اسٹیبلشمنٹ کہیں پاکستان کی
12:07انہوں نے عمران خان کو جیل میں رکھا ہوا ہے
12:10تو فیصل وادہ صاحب ان کے بحاف کے اوپر یہی سارا الزام شفٹ کر کے پاکستان تحریک انصاف پہ لگا دیتے ہیں
12:15اور پاکستان تحریک انصاف کے کچھ بھولے والے لوگ ہیں وہ اٹھ کے اپنی قیادت کے اوپر چڑھ دور تھے
12:21دیکھیں یہ ضرور ہے کہ تحریک انصاف میں بہت سارے لوگ کمزور فیصلے کرتے ہیں
12:24عمران خان صاحب جو کہتے ہیں اس پر عمل درامت نہیں کرتے
12:27یا نہیں کر پاتے یا کمرومائز ہو جاتے ہیں
12:29لیکن یہ کہنا بالکل غلط ہے کہ عمران خان کو جیل میں پاکستان تحریک انصاف نے بند کیا ہوا ہے
12:34نہیں عمران خان کو جیل میں پاکستان کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے بند کیا ہوا ہے
12:39اور کسی نے نہ بند کیا ہے نہ کسی اور کی عمران خان کو ایسے بند کرنے کی جرت ہے
12:44فیصل وادہ نے یہ بھی کہا کہ فیلڈ مارشل کا کسی کے ساتھ بان آن بان انٹریو نہیں ہوا
12:48فیلڈ مارشل توسیل نہیں لے رہے تسلسل کو توسیل کا نام نہیں دیا جا سکتا
12:53اب اس کا مطلب سادہ یہ ہے کہ توسیل لینے کا مطلب یہ ہوگا کہ پانچ سال کے لیے نئی نوکری شروع ہو جائے
12:59انتیس نومبر دوزار پچیس سے
13:01اور پھر انتیس نومبر دوزار تیس تک آرمی چیف کی عوضے پر رہے
13:06فیلڈ مارشل آسم منیر
13:07اب تسلسل کا مطلب یہ ہے کہ تین سال جو پچھلے گزر گئے وہ گزر گئے
13:12یہی سے دو سال اور وہ کنٹینیو کر لیں
13:14اور انتیس نومبر دوزار ستائیس تک
13:17فیلڈ مارشل آسم منیر رہے
13:18لیکن ابھی تین مہینے پڑے ہیں
13:20اور یہ بہت ٹائم ہوتا ہے
13:22تین مہینے پہ بہت کچھ ہو جاتا ہے
13:24جنرل باجوہ بھی ایکسٹینشن کے خواب لے کر بیٹھے ہوئے تھے
13:27اور اگست میں ان کو لگتا تھا کہ ان کی ایکسٹینشن کو کوئی نہیں روک سکتا
13:30دنیا ادھر کیوں در ہو جائے
13:32جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن کو روکنا ناممکن ہے
13:34جنرل باجوہ یہی سمجھتے تھے
13:36لیکن پھر کہاں گئے باجوہ صاحب
13:38آج کوئی ان کا نام بھی نہیں لیتا
13:39جتنی مرضی آپ باجوہ کو
13:41میں اس لیے برا نہیں کہتا کہ اب وہ بچارے کے پلے ہی کاک نہیں ہے
13:43آج جتنی مرضی آپ باجوہ کو گالیاں دیں
13:46کوئی فرق نہیں پڑتا
13:47کوئی آپ کو جواب ہی نہیں دے گا
13:49نہ کوئی اس کا کیس لڑنے کے لیے آئے گا
13:51نہ بچارہ خود اپنا کیس لڑنے کے قابل ہے
13:53بیڑے گھر کو گیا بچارے کا
13:54کوئی چیز اس کے پلے نہیں چھوڑی
13:57اور یہی سیاستداروں نے اس سے فائدہ اٹھایا
14:00بعد میں اس کو لات مار کے باہر نکال دیا
14:02ناظرین ایک بڑا کمال آئیڈیا ہے
14:04جو سناؤلہ مستیخیل صاحب نے پیش کیا
14:06اور سناؤلہ مستیخیل صاحب نے
14:08بڑی محنت سے
14:10ایک مساق پاکستان کا آئیڈیا دیا ہے
14:13کہ نیا مساق پاکستان کیا جائے
14:15اور اس کے جو بنیادی اصول انہوں نے بتایا
14:18انہوں نے کہا ایک تو اس میں آئین کی بالا دستی ہونی چاہیے
14:20عوامی منڈیٹ کا نمبر دو اس میں اعترام ہونا چاہیے
14:25نمبر تین اس میں اداروں کا ایک توازن ہونا چاہیے
14:28یعنی اپنی اپنی حدود کے اندر رہ کر
14:30اپنے دائرہ کار کے اندر رہ کر کام کریں
14:32نمبر چار شمولیتی سیاست ہونی چاہیے
14:36یعنی سب کو یکسان عزت اور نمائندگی دی جائے
14:39قومی اختلافات باتچیت اور پارزیمانی مباحثے کے ذریعے حل کیے جائیں
14:43تصادم یا بائیکارٹ کے ذریعے نہیں
14:45معاشی استحقام
14:47انہوں نے معیشت کو سیاسی مداخلت سے محفوظ رکھا جائے
14:50اور ایک مستقل پالیسی بنائی جائے
14:52نمبر چھے اعتصاب اور شفافیت ہونی چاہیے پاکستان میں
14:56نمبر ساتھ عوامی حقوق اور فلاحی ریاست ہونی چاہیے پاکستان میں
15:00نمبر آتھ میڈیا کی آزادی اور اظہار رائے کی آزادی ہونی چاہیے پاکستان میں
15:06نمبر نو این ایف سی ایوارڈ اور وسائل کی منصفانہ تقسیم ہونی چاہیے پاکستان میں
15:11نمبر دس صوبائی تشکیل نو
15:15یعنی اگر آپ کو وسائل اور انتظامی معاملات کے مطابق
15:20صوبوں کی اگر آپ کو دوبارہ تشکیل نو بھی کرنی پڑتی ہے تو آپ کریں
15:23ایک نیا میساک پاکستان کیا جائے
15:25یہ بڑا اچھا آئیڈیا ہے جو لے کر آئے ہیں
15:28سناولہ مستی خیل صاحب میں نے اس کو پڑھا ہے تفصیل کے ساتھ
15:32اگر تو پاکستان میں سیاستان سنجیدہ ہونا
15:35تو وہ اسٹیبلشمنٹ کو سائیڈ بے کریں
15:37اور انہیں کہیں بھائی جاؤ بہرکوں میں اپنا کام کرو
15:39جو آپ کے کرنے کا کام ہے آپ اپنا کام کریں
15:41ہمارے کام میں آپ مداخلت نہ کریں
15:43اور سارے سیاستان مل کے اس میساک کے اوپر
15:46یا اس سے ملتی جلتی کسی دستاویز کے اوپر
15:48اتفاق رائے پیدا کر لیں
15:50اور پھر عوامی مینڈیٹ کے مطابق
15:52ایک نئی حکومت بنائیں اور پاکستان
15:54ایک نیا آغاز کریں
15:55لیکن جن کی کمیٹی لگی ہوئی ہے
15:57جن کی موجے لگی ہوئی ہے
15:58جو ایاشیاں پٹ رہے ہیں اور انہیں پوچھنے والا
16:02کوئی نہیں ہے جو ٹک ٹاک بنانے کے لیے
16:04جاپان جا پہنچے ہیں
16:05وہ یہ چاہیں گے کہ یہ ہو
16:06یعنی میں مریم نواز کی ویڈیوز دیکھ کے حیران ہو گیا
16:09وہ وہاں پہ کبھی سمندر کی سہریں
16:11کبھی ادھر کی کبھی ادھر کی
16:12بلکہ وہاں پہ انہوں نے ایک تقریب کے اندر خطاب کیا
16:15پہلے تو بتایا انہیں عوام کو
16:16کہ جانا کام پہ ہے
16:17ہال ہی نہیں بتا رہے تھے
16:19پھر بڑی مشکل سے جناب ہال کے اندر جو لوگ اکٹھے کیے
16:21مریم نواز نے وہ میں دیکھ رہا تھا
16:24یعنی میکسیمم چند درجن لوگوں کے
16:26جو وہاں پہ ان کی تقریب سننے کے لیے ہیں
16:28جتنے بندے سٹیج پہ انہوں نے ساتھ بٹھائے ہوئے
16:30تلے جا کے پاکستان سے
16:31اچھا یہ جو بندے گئے ہیں میں نے یہ بھی پتا کروایا
16:33ان میں کافی بندے جو ہیں وہ
16:35بزریا تھائی لینڈ وہ پہنچے ہیں
16:38اور وہ پاکستان کے ہیں
16:40جن کو ریسیب کرنے کے لیے ائرپورٹ پہ
16:43پی ایم ایل اینڈ کے
16:44مریم نواز کے لوگ بقاعدہ گئے تھے
16:46تو کچھ تو انہوں نے آڈینس
16:48پاکستان سے بنگوائی
16:49کچھ جو بچارے وہاں پہ امبیسی کا عملہ
16:51ان کے رشتہ دار ہیں ان کو بلایا
16:53اور کچھ پی ایم ایل اینڈ کے عودے دار ہیں تھوڑے سے ان کو بلایا
16:56تو یہ چند درجن لوگوں کے ساتھ
16:57مریم نواز نے خطاب کیا
16:59اور خطاب کرتے ہوئے کہا مجھے تو ایسے لگ رہا ہے جیسے لاہور میں جلسہ ہو رہا ہے
17:02تو اگزیکٹلی بلکل ٹھیک بات کی ہے
17:04اب لاہور میں جلسہ ہو
17:06یا جاپان کے ایک بند ہال کے اندر ہو
17:07پی ایم ایل اینڈ کی حالت یہی رہ گئی
17:09جتنے بندے وہ لاہور میں اکٹھے کر سکتے ہیں
17:11اتنے وہ کئی بھی اکٹھے کر سکتے ہیں
17:13کیونکہ لاہور میں بھی ان کی منجیت ٹھک گئی ہے
17:15بیڑا غرق ہو گیا میاں نواز شریف کی سیاست کا
17:17اور کرنے والی ان کی بیٹی اور بھائی ہے
17:19اور یہی حالت ان کی پوری دنیا کے اندر ہے
17:22مریم نواز کے موں کے اوپر لوگوں نے
17:24چور چور کے نالے لگائے
17:25مریم نواز کے موں کے اوپر لوگوں نے
17:27وہاں پہ ان کے والد کے خلاف
17:29اور ان کی حکومت کے خلاف نالے لگائے
17:30اوورسیز پاکستانی جو ہے وہ بڑے جوش کے ساتھ
17:33نکلے ہوئے تھے انہوں نے کافی اعتجاج کیا ہے
17:35وہاں پہ مریم نواز کے خلاف
17:37اور یہ کہتے ہیں کہ جالی حکومت ہے ان کو کوئی حق نہیں پہنچتا
17:39اور کافی نالے بادی وہاں پہ ہوئی ہے
17:41اب میں آپ کوئی چھوٹا سا کلپ دکھاتا ہوں
17:44یہ طرح آپ سنیئے مریم نواز تکڑیر کر رہی ہے
17:46سٹیج کے اوپر پی ای بلین کے لوگ بیٹھے ہوئے
17:48اور سر پکڑ کے بیٹھے ہوئے
17:50وجہ یہ ہے کہ کوئی بھی مریم نواز کی بات ہی نہیں سن رہا
17:54سامنے بیٹھے ہوئے سارے سامعین آپس میں بات آئے کر رہے ہیں
17:57یہ ذرا ویڈیو دیکھیں تھوڑی سی آپ
18:16دیکھ رہے ہیں ناظرین آپ
18:28لوگ آپس میں باتیں کر رہے ہیں
18:29جنہی لوگوں کو پرواہ بھی نہیں ہے یہ کیا کہتے ہیں
18:32لوگ ان کو سننا ہی نہیں چاہتے
18:34عمران خان ایک لاکھ بندے سے بھی بات کرتا تھا نا
18:37تو پنڈ راپ سائلنس ہو جاتا تھا
18:39لوگ اس کی بات سنتے تھے
18:41یہاں پہ چند درجن لوگ ہیں وہ چھپنے ہی ہو رہے
18:43انہیں پتا ہے یار چھڑوں پڑا دفعہ کرو نائن کا منڈیٹ ہے
18:45نہ کچھ اور ہیں وہ بچارے کسی کی سپارش پہ آگے
18:47کوئی کہاں سے آگے بیٹھا ہوا ہے
18:48کسی کا کوئی کام پھسا ہوا ہے کسی کو کئی سے ٹکٹ دے کے لائے ہوا ہے
18:51کوئی بچارہ اپنی نوکری کے چکر میں بیٹھا ہوا ہے وہاں پہ
18:54تو یہ سارے لوگ وہاں پہ اپنی اپنی باتیں کر رہے ہیں
18:56مریم نواز کو سن کوئی نہیں رہا
18:58اور وہاں پہ دعوے کیا ہو رہے ہیں نمبر ایک
19:00کہ مہنگائی چالیس سے تین فیصد پر آگی
19:02تو آگے در ہم آپ کو کلیر کر دوں کہ
19:04چالیس روپے والی کوئی بھی چیز تین روپے کی نہیں ہوئی
19:06اے دھوکہ نہیں کھانا آپ نے
19:08کہ چالیس فیصد سے تین فیصد پر آگی
19:11اس کا مطلب یہ نہیں ہے
19:12کہ یہ چیز پہلے چالیس روپے کی ملتی تھی
19:14اب تین روپے کی ملتی ہے یہ نہیں ہے
19:16وجہ یہ ہے
19:18کہ پہلے یہ چیز چالیس فیصد کی
19:20رفتار سے بڑھ رہی تھی اس کی قیمت
19:22اور اب اتنی بڑھ گئی ہے
19:24اتنی بڑھ گئی ہے
19:32مہنگائی بڑھنے کی شرعہ کم ہوئی ہے
19:34مہنگائی کم نہیں ہوئی
19:35کوئی ایک چیز بتا دے نا
19:37آٹے کی تھیلی کو زشتہ بیس دنوں کے اندر
19:39کوئی ڈیڑھ سو روپے بڑھ گئی ہے
19:40یہ بیس کلو والی
19:42یہ ابھی کی بات میں آپ کو بتا رہا ہوں
19:44وہ پرانی بات نہیں کر رہا
19:45چینی دو سو روپے کلو کے قریب پہنچ گئی ہے
19:47تو مہنگائی کم کیسے ہوگی
19:49پیٹرول کہاں سے کام پہنچ گئے
19:50مہنگائی کم کیسے ہوگی
19:51بجلی چار گناہ قیمت بڑھ گئی
19:53گیس کی آٹ گناہ قیمت بڑھ گئی
19:55تو مہنگائی کم کیسے ہوگی
19:57ہوا یہ ہے انہوں نے مہنگائی کو
19:58اتنی تیزی سے بڑھایا ہے
19:59جیسے جھوتے پالش کرتے ہیں
20:01تیز تیز
20:02انہوں نے مہنگائی کو اتنی تیزی سے بڑھایا ہے
20:04کہ ایک لیول پہ پہنچنے کے بعد
20:06اب اس سے اوپر جائے نہیں سکتی
20:07بھئی سب سے زیادہ مہنگا
20:09آپ نے ملک کر دیا
20:10اپنے ریجن کے اندر
20:11اب اس سے مہنگا آپ کیا کریں گے
20:12تو وہاں پیک پہ پہنچ آ کے
20:14اب ہلکہ ہلکہ بڑھا رہے ہیں
20:16یعنی وہ جو شرعہ تھی بڑھنے کی
20:18ایک تو وہ بھی انہوں نے
20:19منپلیٹ کیا ہوا ہے
20:20ڈیٹا غلط دیتے ہیں یہ
20:21تو مہنگائی بڑھنا کم نہیں ہوئی
20:24مہنگائی بڑھنے کی رفتار کم ہوئی ہے
20:26وہ بڑھ لگا تار رہی ہے
20:28مہنگائی کم نہیں ہوئی
20:29یہ جو کہتے ہیں نا
20:30چالیس فیصد سے تین فیصد
20:31تو سننے والوں کو لگتا ہے
20:33شاید چالیس روپے والی چیز جو ہے
20:34وہ تین روپے کی ہوگئی ہے
20:36ایسا نہیں ہے
20:37یہ پہلے انہوں نے یہ کیا
20:39کہ ڈیڑھ سو والا تیل جو ہے
20:41وہ پونے تین سو پہ پہنچا دیا
20:42اور اب اس کو تھوڑا تھوڑا کر کے بڑھا رہے ہیں
20:44اب وہ لمبے لمبے جمپ نہیں لگا رہے ہیں
20:47تو یہ کہتے ہیں جو مہنگائی جو ہے
20:58شباہ شریف مہنت کر رہے ہیں
20:59شباہ شریف مہنت کر رہے ہیں
21:00آپ کی بہن بھی دن رات ایک کیے ہوئے
21:01یہ اتنی مہنت کر کے بھی
21:03اگر آپ کے جوتے پوری طرح نہیں چمکا سکے
21:05تو آؤ اور آپ نے کیا کرنا ہے
21:07یہ جتنی مہنت کیا ہے
21:08اس خاندان نے صرف بوٹ پالش پہ کیے
21:11حتیٰ کہ انہوں نے اتنے جوتے پالش کیے
21:13اتنے جوتے پالش کیے
21:14کہ جوم آزادی والے دن بھی
21:15انہوں نے قائد عظم محمد علی جناہ کا شکریہ ادا نہیں کیا
21:18انہوں نے فیلڈ مارشل آسیم منیر کا شکریہ ادا کیا
21:21اتنے انہوں نے جوتے پالش کیے
21:22تو مہنت تو واقعی یہ لوگ بہت کر رہے ہیں
21:24اور کرتے چلے جا رہے ہیں
21:25اور حالات ان کے اتنے پتلے ہیں
21:27کہ اب یہ عوام کو فیس نہیں کر سکتے
21:31ان کا بیڑے ہی غرق ہو گیا ہے
21:33اگر نومبر میں آسیم منیر صاحب کنٹینیو نہیں کرتے
21:36یہ کدھر جائیں گے پھر
21:38سوال تو یہ پیدا ہوتا ہے
21:39تو ان کا سارا کچھ جوئے پہ لگا ہوا ہے
21:41ایک چھوٹا سا واقعہ
21:42اور یہ تباہ برباد ہو جائیں گے
21:44اور ایک چھوٹی بھی چیز
21:45عمران خان جن دن باہر آ گیا
21:47ان کے پلے کک نہیں بچے گا
21:50اب تک کے لئے اتنی اپنا خیال رکھیے گا
21:51اپنے چینلز کا بھی
21:52اللہ حافظ
Be the first to comment
Add your comment

Recommended