Skip to playerSkip to main content
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI
🚨Apology Demand Returns || Govt in Chaos || Big Revelations Rock Power Corridors || Imran Riaz Khan Exclusive

#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi

Like us on Facebook: / imranriazkhan2

Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h

Follow us on Twitter: / imranriazkhan

Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis

Category

🗞
News
Transcript
00:00موسیقی
00:30موسیقی
01:00موسیقی
01:30موسیقی
02:00موسیقی
02:02موسیقی
02:04موسیقی
02:06موسیقی
02:08موسیقی
02:10موسیقی
02:12موسیقی
02:14موسیقی
02:16پبلک کی ایک گیدرنگ ہے چھوٹی سی کہ گیدرنگ کرے گی وہ مقام خفیہ
02:19رکھنا ہے ایک ایک بندے کا پورا بائیو ڈیٹا چیک کیا جاتا ہے جس
02:23کو مریم نواز کے اس پروگرام کے اندر بلایا جائے گا اندازہ کریں
02:27کتنا یہ لوگ ڈڑے ہوئے ہیں اور جو اوور سیز ہیں ان کو بتایا ہی
02:30نہیں گیا کہ یہ پروگرام کہاں پہ کر رہی ہیں یعنی مخصوص لوگوں
02:34کو چنا جا رہا ہے اپنے ساتھ بہت سارے لوگ لے جائے گئے ہیں بہت
02:38سارے لوگ جو ہیں جو امبیسی کا عملہ ہے ان کے جو گھر والے ان کو
02:40شامل کیا جائے گا تو ادھر ادھر سے آڈینس پکڑ گے بٹھائی جائے گی
02:44تاکہ مریم نواز کی باتیں وہاں پہ وہ لوگ سن لیں اب اس جالی
02:48حکومت کو کہیں پہ بھی کوئی تسلیم نہیں کرتا تو وہاں پہ ان کو
02:50مسئیبت پڑی ہوئی ہے جاپان میں تفصیلات میں آپ کے سامنے رکھوں گا
02:54لیکن زہیم لگاری صاحب کو دوبارہ اغواہ کیا گیا بعد میں گرفتاری
02:57ڈال دی گئی اور انصداد دہشتگردی کا مقدمہ درج کر دیا گیا
03:01وجہ یہ ہے کہ یہ پنجاب حکومت کی کرپشن ان کی اہلیوں کو ریپورٹ
03:06کرتے ہیں اور جو جھوٹی مقبولیت کے ان کے دعوے ہوتے ہیں ان کے پول
03:09کھول دیتے ہیں ان کے جلسوں میں جہا کر جہاں پہ وہ بچارے کوشش
03:12کرتے ہیں جلسہ کرنے کی ایمائیک لے کر پہنچ جاتے ہیں اور پورا کا
03:16پورا ریپورٹ کر دیتے ہیں اس کی وجہ سے پی ایم ایل این کو بہت
03:19تکلیف ہے اور جب پی ایم ایل این کو تکلیف ہوتی ہے مریم نواز
03:21کو تکلیف ہوتی ہے تو پاکستان کی انٹیلیجنس ایجنسیز کو تکلیف
03:25ہوتی ہے اور پھر اس آدمی کے خلاف دوبارہ کھاروئی کی گئی
03:28زہیم لگاری صاحب کے لیے تمام صحافیوں کو آواز اٹھانی چاہیے
03:31میرے جتنے صحافی دوست ہیں ان سب کو چاہیے کہ آواز اٹھائیں
03:35صحافتی تنظیمیں ان کو بھی چاہیے کہ آواز اٹھائیں
03:37یہاں پہ آزادی اظہار رائے کو کچلنے کی یہ ایک اور کوشش
03:41ہے اور اس کے خلاف سب کو مل کر بات کرنے چاہیے ناظرین سویل
03:45وڑائج صاحب نے جو دھمکیاں دی ہیں عمران خان صاحب کو اور پاکستان
03:48تحریک انصاف کو اپنی تحریروں کے ذریعے سے ان دھمکیوں پہ تحریک
03:52انصاف کا کوئی رد عمل نہیں آرہا اور ایسا لگتا ہے کہ شاید
03:56تحریک انصاف ان کو سنجیدہ نہیں لے ری یا اس پہ کوئی رد عمل
04:00دینا نہیں چاہتی دیکھیں اگر آپ سویل وڑائج کو کسی خاتے میں
04:03نابل ہیں یا آپ یہ کہیں کہ یہ ایک سیریس کریکٹر نہیں ہے ہم
04:06ان کے بارے میں بات ہی نہیں کرنا چاہتے تو یہ آپ کی مرضی ہے لیکن
04:10دیکھیں سویل وڑائج نے جن سے ملاقات کی وہ تو پاکستان کے آرمی
04:14چیف ہیں وہ تو پاکستان کے فیلڈ مارشل ہیں اور اس وقت ملک کے
04:18سیاہ اور سفید کے مالک حمل کے ہمیشہ سے یہ فوجی سربراہ جو ہے
04:22وہی پاکستان کے سیاہ اور سفید کے مالک رہتے ہیں لہذا یہ جو
04:25فوجی سربراہ نے ان سے ملاقات کی اور پھر سویل وڑائج صاحب نے
04:28ان کی خواہشات کو یا ان کی باتوں کو اپنے کولم کے اندر لکھ دیا
04:32تو اب سویل وڑائج صاحب کے معاملے کو پاکستان طریقہ انصاف
04:36کو سنجیدہ لینا چاہیے تھا اور ایسے موقع پر جب سالے دعفر صاحب
04:41نے بھی ایک دعویٰ کر دیا یہ سالے دعفر وہی صحافی ہیں جو سیاستدانوں
04:46کے کمروں سے جنسی عدویات بھی نکال لاتے ہیں ڈکٹیٹرز کے
04:50کہنے پر یا ان کے عدوار میں اور یہ مریم نواز کی کپڑوں کی
04:55تعریف بھی بہت کرتے تھے غیر ملکی دوروں میں تو یہ ہمیشہ سے ایک
05:00لائن لیتے ہیں تو ابھی جو ہے سالے دعفر صاحب کے بقول پاکستان
05:03طریقہ انصاف کی قیادت سچے دل سے معافی پر گوھر کر رہی ہے مجھے
05:06سمجھ نہیں آتی کہ یہ سچے دل کیا ہے یہ سچے دل کی معافی کیا
05:09ہوتی ہے اور یہ کیسے پیرامیٹر کیا پتہ کیسے چلے گا یہ سچے
05:13دل سے ہے جھوٹے دل سے ہے یہ تو بات سمجھ نہیں آتی لیکن تین
05:16چیزیں جو ہے نا وہ سویل وڑائی صاحب کے کولم سے نکلتی ہیں یا
05:19ان کی تحریروں سے نکلتی ہیں جنہیں پاکستان طریقہ انصاف کو
05:22سنجیدہ لینا چاہے کیونکہ انہوں نے فیلڈ مارشل سے ملاقات کی
05:25بقاعدہ یورپ جا کے برسلز میں اب بلکہ تصویر بھی انہوں نے
05:29جاری کی ہے وہاں جا کے ملاقات کی اس کے بعد انہوں نے
05:33ایسی باتیں کی جن پہ پاکستان طریقہ انصاف کو نوٹس لے کے
05:37بات کرنی چاہیے نمبر ایک یہ جان سے مارنے کی دھمکیاں ہیں اس میں
05:42ذلفگار دی بھٹو کا ذکر ہے تارہ مسیح کا ذکر ہے جس نے پھانسی
05:45دی تھی یا کوئی سانعہ ہو جائے گا اس کا ذکر ہے تو یہ ایک طرح
05:49کی دھمکیاں ہیں ایک تو دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور بہت ساری جو
05:54جنرلسٹ ہیں وہ یہ کہہ رہے ہیں کہ جو پرانے ٹاؤٹس ہیں شاید
05:57وہ کامیاب نہیں ہوئے تو اب سویل بڑھائی جاتے سینئر آدمی کو
06:00ایک موقع دیا گیا ہے کہ آپ ڈرائیں اور دھمکائیں شاید یہ
06:04فارمولا کام کر جائے دوسرا آسم منید صاحب سے ملاقات کے بعد
06:08کہا گیا جو بھی ان کی طرف سے کہا گیا اس سے پہلے انہوں نے جو
06:12باتیں کی وہ تھوڑی مختلف تھی لیکن یہ جو جان سے مارنے کی
06:15دھمکیاں یہ آرمی چیف سے ملاقات کے بعد ہیں تو تحریک
06:18انصاف کو سنجیدہ لینا چاہیے اور تیسرا دیکھیں انہوں نے یہ
06:22بھی کہا کہ معیشت میں خارجہ اور داخلی معاملات میں آرمی
06:26چیف کی بہترین جو ہے وہ ایک انوالمنٹ ہے یہ بھی انہوں نے
06:31اپنے کولمز کے ذریعے سے اعتراف کیا لہذا پاکستان تحریک
06:34انصاف کو اس کے اوپر بات ضرور کرنی چاہیے تھی دیکھیں اب آپ ہر
06:40لحاظ سے بات کر سکتے ہیں کہ آرمی چیف کو یہ آئینی طور پر
06:44اختیار نہیں ہے کہ وہ معیشت پہ بات کر رہے ہیں وہ بات کریں
06:47خارجی معاملات پہ یا داخلی معاملات پہ ان کی یہ ڈومین نہیں
06:51ہے یہ سیاست دانوں کی ہے اور اگر وہ یہ کر رہے ہیں تو اس پہ
06:54اپوزیشن ہی دنگیت کرے گی نا تو اپوزیشن اس پہ بات ہی نہیں
06:57کرتی اور میں حیران ہوں پاکستان کے علماء اکرام پہ یعنی مولوی
07:02عدرات سے میرا یہ سوال ہے کہ مولوی صاحبان یعنی آپ کو
07:06ہوش نہیں آ رہی سویل وڑائی صاحب نے اپنے کولم میں لکھ کر
07:09بتایا ہر چھوٹی چھوٹی چیز پہ آپ جاگ جاتے ہیں عددت والے کیس
07:13پہ آپ کو ہوش نہیں آتی پاکستان کے مولویوں کو چھوٹی چھوٹی
07:16چیزوں کے اوپر آپ اچھلنا شروع ہو جاتے ہیں اب مجھے یہ بتائیں
07:20کہ اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو کہا کہ آدم علیہ السلام کو سجدہ
07:24کرو اور پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ نے عمران خان کو کہا
07:29کہ مافی مانگ لو اب یہ مثال دینے کا ٹک کیا ہے یعنی کیا
07:35پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ خود کو خدا سمجھنا شروع ہو گئی ہے اور
07:38عمران خان کو ابلیس ثابت کرنے کے لیے یا قرآن پاک کا یہ
07:42والا حوالہ پیش کریں گے اور جن لوگوں نے مافی مانگ لی کیا
07:46وہ سارے فرشتے ثابت ہو گئے ہیں یعنی زرداری اور نواز شریف
07:49کیونکہ انہوں نے مافی مانگ کے بوٹ پالش کی ہوئے ہیں تو کیا یہ
07:52فرشتے ہیں اب تو اسٹیبلشمنٹ خود کو خدا کلیم کر رہی ہے اس کے
07:56اوپر کوئی پاکستان کے مولویوں نے بات کی بلکل خاموش ہے کوئی
08:00بات ہی نہیں کرتا ہاں یہ ضرور ہے کہ فضل الرحمن صاحب کی جماعت
08:03کی کچھ لوگوں کو بڑا غصہ ہے اسلام آباد میں مساجد کے معاملے
08:07کو لے کر کیونکہ یہ دیات اور مساجد جو ہیں وہ دیولک صاحب کے
08:10دور میں بنی ہے اور فضل الرحمن صاحب کی جماعت اور ان کے
08:13فرقے سے متعلق ہے تو یہ ان کی ایک سٹرینٹ ہے کہ ان
08:16مساجد میں ان مدارس میں وہ بچے ہیں جو ان کے اعتجاج وغیرہ
08:19میں بھی آتے ہیں اور ان کی ایک وابستگی بھی ہے ان مدارس اور
08:23مساجد کے ساتھ ایک دلی وابستگی بھی ہو جاتی ہے نا تو حافظ
08:27عمدلہ صاحب نے کہا جی کہ آرمی چیپ بھی آفظ قرآن ہے میں بھی
08:32آفظ قرآن تو آئیں قرآن پاک سامنے رکھ کے بات کر لیتے ہیں
08:34کہ کور کمانڈر ہاؤس پر اعتجاج اور توڑ پھور زیادہ بڑا
08:39جرم تھا یا اسلام آباد میں ایک پرانی مسجد کو گرانا زیادہ
08:43بڑا جرم تھا اور اگر گرین بیلٹ کا معاملہ ہے تو گرین بیلٹ پہ
08:46تو بے شمار لوگوں نے بہت بڑی بڑی چیزیں بنائی ہوئی ہیں نالوں کے
08:50رستوں پر بنائی ہوئی ہیں وہاں سے آغاز کر لیں مسجد کیوں گرائی
08:53گئی پھر حافظ عمدلہ نے یہ بھی کہا کہ مسجد اتنی اجلت میں
08:56گرائی گئی کہ قرآن پاک کو بھی درگور کر دیا گیا وہاں
08:59پہ دبا دیا گیا زمین میں قرآن پاک کی بحرمتی بھی کی گئی اور
09:04یہ انہوں نے آنئر کا اور پھر رات و رات صفائی کر کے وہاں پہ
09:07درخت بھی لگا دیئے گئے اب آپ ناظرین اندازہ کیجئے کہ جو
09:11اتنی طاقت رکھتا ہے وزیر داخلہ یا اتنی قدرت رکھتا ہے یا
09:14چیزوں کو ایسے کنٹرول کرتا ہے کہ رات و رات مسجد اور مدرسہ
09:18ہٹا کے وہاں پہ سیدھا میدان بنا کے وہاں پہ رات و رات
09:22درخت لگا کے وہ ثابت کر دیتا ہے کہ یہاں تو کچھ تھا ہی
09:24نہیں تو جب 26 نومبر 2024 کو اسلام آباد ڈی چاک میں گولی چلی
09:32اور وہاں پہ لاشیں پڑی تھی تو ان کے لیے پھر لاشیں غائب کرنا
09:35اور اس جگہ کو صاف کرنا دھونا اور پہلے جیسا بنا دینا کون
09:38سا مشکل تھا وہ یہ بھی کر سکتے ہیں جو یہ کر سکتے ہیں اتنا
09:42بڑا کام تو وہ کام بھی ان کے لیے کوئی مسئلہ نہیں تھا
09:44اٹھاؤ اور غائب کر دو ہر چیز صاف کر دو لہذا یہ فضل الرمان
09:49صاحب کی پارٹی اس کے اوپر تھوڑی سی غصے میں ہے لیکن مولوی
09:52حضرات جو آرمی چیف سے منصوب ایک چیز سویلے وڑائش صاحب نے
09:56کی ہے اس کے اوپر ابھی تک بات نہیں کر رہے ہم انتظار کریں گے
09:59کہ کون سے مولوی اس کے اوپر بات کرتے ہیں ناظرین عمران خان
10:03صاحب تو ڈیل نہیں کر رہے یہ جو خواہش ہے نہ معافی کی یہ
10:07بہت پرانی ہے بہت پرانی ہے اسٹیبلشمنٹ ہمیشہ سے چاہتی
10:12ہے کہ سارے ان سے معافی مانگیں جب ابھی میری آج بات ہو
10:16رہی تھی حیدر مجید سے یہ عمران خان صاحب کے ساتھیوں میں سے ایک
10:19ہے آئی ایس ایف کے بھی رہے وقلہ تنظیموں کے بھی رہے اور یہ
10:23حسان نیادی کے ساتھ یہ گرفتار ہو گئے تھے اور انہیں فوجی
10:27عدالت میں رکھا گیا تھا فوجی کسٹڈی میں فوجی عدالت نے ان کو
10:31سزا دی تھی اور اس کے بعد جیل سے یہ رہا ہو کر آگئے انہوں نے
10:34چند بڑی عجیب چیزیں بتائی ایک تو انہوں نے بتایا جیسے ان پر
10:36ٹارچر کیا جاتا تھا جو ملٹری کسٹڈی میں ان کے ساتھ زیادتیاں
10:40ہوئی وہ انہوں نے مجھے بتائی اور پھر انہوں نے مجھے یہ بتایا
10:43کہ ہمیں جب سزا سنائی گئی تو ہم جیل میں تھے اب سزا سنانے کا
10:48طریقہ یہ تھا کہ ہمیں ملائے جاتا تھا وہاں پہ وہ لوگ موجود
10:52ہوتے تھے ملٹری کی جو عدالت کے لوگ ہیں وہ بھی اور ساتھ میں جو
10:56جیل کا عملہ وہ بھی اور وہاں پہ ایک سپائی کھڑا ہوا تھا جو سزا
11:00سنا دیتا تھا یعنی جتنے بھی لوگوں کو فوجی عدالت نے سزا سنائی
11:04ہے وہ ساری کی ساری سزا سپائی نے سنائی ہے اندازہ کریں آپ عدالتوں
11:10میں سزائیں جو سناتے ہیں وہ جد سناتے ہیں لیکن یہاں پہ جو سزا سنائی
11:14ہے وہ ایک سپائی نے سنائی ہے وہ بلاتے تھے بندے کو کھڑا کرتے تھے
11:17اسے کہتے تھے جناب آپ کی اتنی سزا ہے یہ جرم ہے اب آپ جائیں اور
11:21یہ سزا جو سناتا تھا نا وہ ایک نارمل سا سپائی تھا جو ہی سنا
11:25رہا تھا اس کے بعد حیدر مجید نے مجھے بتایا کہ چند دن کے بعد ہمارے
11:30پاس وہی لوگ آئے اور ایک معافی نامہ لکھ کر لائے انہوں نے کہا جی
11:34آپ یہ معافی نامے پر دستخط کریں اور ہم چیف صاحب کو یہ معافی
11:38نامہ بھیجیں گے تو وہ آپ کی سزا معاف کر دیں گے اور آپ باہر
11:41آ جائیں گے تو حیدر مجید نے کہا جی میں نے انہیں معافی نامہ جو
11:44خود لکھ کر دیا اس کی جگہ پہ میں نے اس پہ یہ لکھ کر دیا کہ اور
11:49چیف جسٹس پاکستان کو لکھ کر دیا کہ میں خود ایک وکیل ہوں میں قانون
11:52کو جانتا ہوں اور میری امید پاکستان کے چیف جسٹس سے ہے عدالتوں سے
11:57ہے اور میں نے کچھ ایسا نہیں کیا اور میں کسی چیز کی معافی نہیں
12:00مانگتا اور یہ ہمیں سزا بھی غلط ہوئی ہے تو اس نے اپنا
12:03موقع پورا لکھ کے بھیج دیا وہ موقع آج تک کبھی ہمارے سامنے
12:07نہیں آیا لیکن حیدر مجید نے مجھے یہ بتایا تو معافی مانگوانے
12:09کا شوق کتنا آپ دیکھیں کہ ادھر ان کو سزا سنائی پھر ان کے
12:12پاس خود ہی کاغت لے کر جا رہے گے آپ ہم سے معافی مانگ لیں
12:15آپ کی بڑی مہربانی ہوگی انہوں نے نہیں مانگی میں جب آئی ایس آئی
12:19کی قید میں تھا جبری طور پر لا پتا تھا تو مجھے انہوں نے
12:22کہا عمران خان کب تک ٹوٹ جائے گا تو میں نے کہا ٹوٹنے کا
12:25مطلب کیا انہوں نے کہا جی معافی مانگے اس وقت بھی آج سے دو
12:29سال پہلے اگست دوزار تئیس میں جب انہوں نے عمران خان کو
12:32گرفتار کیا تو تب بھی انہوں نے مجھے یہی کہا تھا کہ عمران خان
12:35معافی مانگے اس وقت بھی یہی خواہش تھی معافی مانگوانے کی پھر
12:40بہت سارے ٹاؤٹس کو استعمال کیا گیا کہ جی پاکستان طریقہ
12:43انصاف کے لوگ معافی مانگے عمران خان معافی مانگے اس نے نہیں
12:46مانگی معافی اور اب فائنلی سوہیل بڑائش تک معاملہ آ گیا
12:49کہ معافی مانگے ایسا رگتا ہے پورا نظام منتیں کر رہا ہے عمران
12:53خان کی کہ اللہ کا واسطہ معافی مانگ لو اور بھئی معافی تو وہ تب
12:56مانگے جب وہ یہ بات قبول کرے گے اس نے کچھ غلط ہی کی ہے وہ تو یہ
13:01کہتا ہے کہ میں نے غلط کیا ہی نہیں مجھے پہلے غلط ثابت کرو
13:04پھر میں معافی مانگو نا میں تو غلط ہوں ہی نہیں نہ میں نے کوئی
13:08غلط کام کرنے کا حکم جاری کیا نہ میں نے کوئی غلط کام کیا اور
13:12یہ سارا کا سارا ایک فالس فلیگ آپریشن ہے اب اس میں عمران خان
13:16صاحب معافی مانگتے نہیں اور دوسری طرف جناب ایک بچکانہ تھی
13:20سوچ ہے کہ معافی ہم نے مانگوان نہیں ہے میرے قلب ہے پاکستان کی قوم
13:23کو ملکے نا اسٹیبلشمنٹ سے ایک ہی دفعہ معافی مانگ لے
13:25آپ معاف کر دیو بھائی جاؤ جا کے اپنا کام کرو جا کے آپ اپنے
13:29بانٹروں پہ جائیں اپنی سیکیورٹی سمالیں ہمیں آپ معاف کر دیں
13:32بڑی مربانی آپ کی پوری قوم کو چاہیے کہ اسٹیبلشمنٹ سے
13:36ہاتھ جوڑ کے معافی مانگ لیں کہ جناب سانو معاف کر دیو
13:39اسی رج گئے بھائی جان ہم رج گئے ہیں ہمیں آپ معاف کر دیں
13:44ہمارے ساتھ بہت ہو گئی ہے بڑی مربانی آپ کو معافی چاہیے
13:47نا لکھ کے دے دیتے ہیں جناب معاف کر دیو
13:49اللہ دن آدھے معاف کر دیو بس جاؤ جاگے اپنا کام کرو
13:54پاکستان کو اب چلنے دیں آپ یہ تو پھر یہی حل رہ گیا
13:57پوری قوم کے پاس اگر معافی کا بہت شوق ہے تو قوم ایسے
14:00بافی بانگ سکتی ہے ناظرین موسیل نکوی صاحب نے آرمی چیف
14:04کا وہی والا متنازع بیان جو ہے وہ دوبارہ سنا دیا میڈیا
14:07کو کہ ایک سعودی شخصیت آئی تھی پاکستان میں انڈیا سے
14:12ہو کر بڑے امپورٹن لوگ آئے تھے سعودی گورنمنٹ کے اور وہ
14:16جنگ بندی پر پاکستان سے بات کر رہے تھے تو آرمی چیف نے
14:18انہیں بھی یہی کہا کہ انڈیا ایک چمکتی ہوئی شائننگ مرسڈیز ہے
14:23یعنی یہ تسلیم کیا کہ بڑی قیمتی گاڑی ہے بہت خوبصورت شائننگ
14:27مرسڈیز انڈیا اور پاکستان ایک ڈمپر ٹرک ہے ایک ڈمپر سے
14:32مثال دی ہے پاکستان کو اچھی مثال بھی بلڈوزر کہا جا سکتا
14:35تھا اور کوئی اچھی مثال دی جا سکتی تھی لیکن ڈمپر ٹرک کہا
14:40اور اس کے بعد وہ جو ہے سعودی جو سفیر آئے ہوئے تھے جو نمائندگی
14:45کر رہے تھے وہ خاموش ہو گئے ان کے پاس کہنے کے لیے کچھ تھا ہی
14:49نہیں ہے محسن نکوی کے بقول لیکن جب آپ ایسی بات کریں گے تو
14:52پھر اگلا کیا کہے گا آپ کو وہ یہی سوچے گا نا اور سعودیز کو
14:55کیا پسند ہے کیا ڈمپر پسند ہے یا مرسیڈیز پسند ہے تو انہیں
15:00تو مرسیڈیز پسند ہے اور آپ اپنے آپ کو خود ہی کہنا ہے کہ ہم
15:03ڈمپر ہیں کوئی اچھی مثال دینی چاہیے تھی نا یعنی میری سمجھ سے
15:08باہر ہے کہ پاکستان دنیا کو بتانا کیا چاہتا اور کرنا کیا
15:11چاہتا اور ان لوگوں کے دماغوں میں کیا چل رہا ہے یہ میری
15:14بات آپ لکھ کر لیں تھوڑے عرصے کے بعد جو جنگی جنون اس وقت یہ
15:18سارے لوگ مل کر پھیلا رہے ہیں نا یہ اس سے جان چڑھا رہے
15:21ہوں گے اور یہ قوم کو کہہ رہے ہوں گے نہیں نہیں ہم نے
15:23انڈیا کے ساتھ دوستی کرنی ہے ہم نے تجارت کرنی ہے ہم نے یہ
15:27معاملات کرنے ہے کشمیر کو آپ بھول جائیں ہم لڑنا نہیں چاہتے
15:30مچھے بچھے بن کے رہنا چاہتے ہیں آپ دیکھئے گا تھوڑے عرصے کے
15:34بعد ابھی ان کو مزے آ رہے ہیں کسی اور وجہ سے جب حالات دوسری طرف
15:37جائیں گے تو یہی لوگ دوسری باتیں کرتے ہو بھی آپ کو سنائی
15:41دیں گے اب ناظرین آ جائیں جو فلڈز آئے ہیں خیبر بکتون خواہ
15:44میں جو سلاب کی صورتحال ہے اس پر کچھ چیزیں میں آپ کے سامنے
15:47رکھتا ہوں ایک خاندان کے چالیس افراد جانباک ہوئے ہیں
15:51بنیر میں انتہائی افسوسناک واقعہ اب جب ریکارڈ اکٹھا ہوا
15:55تو پتہ چل رہا ہے کہ ایک ہی خاندان ایسا ہے جس کے چالیس
15:59افراد جانباک ہو گئے اللہ تعالیٰ ان سب کو سبر اتا
16:01فرمائے حمد اتا فرمائے جو لوگ باقی بچے ہیں سوگواران اور
16:06یہ نہیں ان کا بہت بڑا دکھ ہے اس کو بیان بھی نہیں کیا جا
16:09سکتا چار سو سے زائد افراد مختلف اطلاعات کے مطابق خیبر
16:15پکتون خواہ میں حالیہ بارشوں میں جانباک ہو گئے ہیں بونیر میں
16:19دو سو سترہ افراد جانباک ہوئے ہیں اور دو سو سے زیادہ
16:24لوگ ابھی تک لا پتا ہے دو ہزار تین سو مکانات اب
16:28تک کے ڈیٹا کے مطابق تباہ ہو گئے ہیں چھے سکولز تباہ ہو
16:33گئے ہیں چھے سو انتالس گاڑیاں جو ہیں وہ بے گئی ہیں مکمل
16:37طور پر تباہ ہو گئی اس کے علاوہ ناظرین ایک اور بہت بڑا
16:41واقعہ ہے اور اس شخص کو تو بقاعدہ ایوارڈ ملنا چاہیے
16:44صدارتی ایوارڈ اس شخص کو ملنا چاہیے اگر کوئی
16:47مستحق ہے تو وہ یہ آدمی ہے اس نے نو سو انسانوں کی
16:51زندگیاں بچائی ہے ہے کون ایک سکول کا ہیڈ ماسٹر یہ جو
16:56سکول کے ہیڈ ماسٹر ہیں یہ بتاتے ہیں کہ میں نے اس دن
16:59صبح جب بارش ہو رہی تھی تو میں نے آخری نظر ماری اپنے
17:03سکول کے قریب جو نالا ہے اس کے اوپر جو برساتی نالا ہے اور
17:07مجھے اندازہ ہو گیا کہ کچھ دیر کے بعد یہ بارش نہیں
17:09رکھتی تو یہ پانی اوور فلو ہو کے باہر آ جائے گا اور ایک
17:12تباہی پھیل جائے گی تو انہیں جب یہ اندازہ ہوا کیونکہ
17:15اس سے پہلے انیس سو پچانوے میں ان کو یاد تھا کہ گرمیوں کی
17:19چھٹیوں کے دران یہ نالا بپر گیا تھا اور یہ سکول بے گیا تھا
17:23پھر یہ دوبارہ تعمیر کیا گیا تھا تو انہوں نے کہا مجھے اندازہ
17:27ہو رہا تھا کہ شاید کوئی خطرہ آ سکتا ہے بڑا تو نو سو بچے
17:30سکول میں موجود تھے اور مقامی سیاسی قیادت نے بھی اس بات کو
17:34کنفرم کیا ہے کہ سکول میں نو سو بچے موجود تھے تو جو
17:39سعید احمد صاحب ہیں جو استاد ہیں انہوں نے فوری طور پر یہ
17:43سوات کا ایک سکول ہے انہوں نے فوری طور پر بچوں کو چھٹی دی اور
17:46انہوں نے کہا کہ فوراں نکل جاؤ اور محفوظ مقامات پر اپنے
17:49گھروں میں جاؤ تو وہ بچے وہاں سے نکل گئے اور ان کے وہاں سے
17:52جانے کی وجہ سے نو سو افراد کی جان بچی وجہ یہ ہے کیونکہ سکول
17:58بعد میں اس کا پورا میدان بھی بہ گیا سکول کی آدھی امارت بھی
18:02بہ گئی اس کی چار دیواری بھی بہ گئی اور اگر بچے وہاں پہ
18:05موجود ہوتے تو ایک بڑا جانی نقصان ہو جاتا جسے اللہ رب العزت
18:09نے محفوظ رکھا اور اس کی وجہ بنا سعید احمد نام کا یہ
18:13استاد تو اللہ تعالیٰ انہیں جو ہے وہ اس کا عجر عطا فرمائے اور
18:17ساتھی ساتھ جو ہے پاکستان کی حکومت کی رسپونسیبیلٹی ہے
18:20صدارتی ایوارڈ سے نواد آ جائے کیونکہ بہت بڑے بیمانے پر
18:23انسانوں کی انہوں نے جان بچائی ہے ناظرین آپریشن کے معاملات میں
18:26کنٹروورسیز بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں سوائے گنڈاپور کے کوئی بھی
18:29اس آپریشن کو سپورٹ نہیں کر رہا گنڈاپور بھی خفیہ طریقے سے
18:32کر رہے ہیں یعنی وہ کرفیو لگا لگا کر آپریشن جو ملٹری
18:36آپریشن ہو رہا ہے وقفے وقفے سے خیبر پختون خواہ میں وہ آپریشن
18:39کو سپورٹ کر رہے ہیں عمل ولی خان نے اور فضل الرحمن صاحب
18:42نے اس کی شدید مخالفت کی ہے فضل الرحمن صاحب نے بڑا زبردست
18:46سٹیٹمنٹ بھی اس کے خلاف دیا ہے جبکہ عمل ولی خان صاحب نے
18:49فوری طور پر آپریشن روکنے اور اس کو بند کرنے کا مطالبہ کر دیا
18:55ہے اب صرف گنڈاپور صاحب کی حکومت ہے جو خیبر پختون خواہ کی ہے
18:58جو آپریشن کو سپورٹ دیتی ہے جبکہ پاکستان تیلیکنٹ صاحب کے
19:02چیئرمن امران خان صاحب نے بڑی سختی دکھا ہوا ہے کہ کسی
19:05صورت بھی آپریشن برداشت نہیں کیا جائے گا اور اگر گنڈاپوری
19:08آپریشن نہیں روک سکتا تو پھر اسے استیفہ دے دینا چاہیے یہ
19:12امران خان صاحب نے کہا تھا تو آپریشن تو خیبر پختون خواہ میں
19:15ہو رہا ہے اور لگاتار ہو رہا ہے کبھی اس میں تاتو لاتا ہے تھوڑا
19:20سا لیکن دوبارہ شروع ہو جاتا ہے اور یہ روکنے کا ایسا لگتا ہے
19:23کوئی ارادہ بھی نہیں ہے اسٹیبلشمنٹ کا لیکن اس مرتبہ
19:27ان پر دباؤ بہت زیادہ ہے آپریشن روکنے کے لیے بہت سارے لوگ
19:30جو ہیں وہ پہلے ہی نکل بکا نہیں کر چکے ہیں اور اب
19:32سیلاب کی صورتحال بھی ہے تو خیبر پختون خواہ کی حکومت کے
19:35سامنے بہت سارے چیلیجز ہیں اب تک کے لیے اتنے ہی اپنا خیال
19:38رکھی گا اپنے چینل کا بھی اللہ حافظ
Be the first to comment
Add your comment

Recommended