Skip to playerSkip to main content
  • 2 days ago
Kashful Mahjoob - Part 11

Category

📚
Learning
Transcript
00:00اسلامی لائبریری
00:02انلائٹننگ اپاوٹ ریلیجن
00:05فقر و درویشی
00:11جاننا چاہیے
00:14کہ راہ حق میں
00:16درویشی کا عظیم رتبہ ہے
00:18اور درویشوں کو بڑے خطرات کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے
00:23فرمان باری تعالیٰ ہے
00:30للفقراء اللذین احسروا فی سبیل اللہ
00:33لا يستطیعون ضربا فی الارض
00:37یحسبهم الجاہلو اغنیاء من التعفف
00:42ان فقیروں کے لیے
00:46جو راہ خدا میں روکے گئے ہیں
00:48زمین پر چل نہیں سکتے
00:51نادان انہیں بچپنے کے سبب
00:56تونگر سمجھتے ہیں
00:58پھر ارشاد فرمایا
01:04اللہ نے ایک کہاوت بیان فرمائی ہے
01:07ایک بندہ ہے
01:09دوسرے کے ملک
01:11آپ کچھ قدرت نہیں رکھتا
01:14پھر ارشاد فرمایا
01:17تَتَجَافَ جُنُوبُهُمْ اَنِ الْمَضَاجِئِ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ خَوْفَمْ وَتَامَعَا
01:25ان کی کروچیں خواب گاہوں سے جدا ہوتی ہیں
01:30اور اپنے رب کو بکارتے ہیں
01:32درتے ہوئے اور امید کرتے ہوئے
01:35سیدِ عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے
01:40کہ روزِ قیامت حق تعالیٰ ارشاد فرمائے گا
01:44میرے محبوبوں کو میرے قریب لاؤ
01:47فرشتے ارز کریں گے
01:50مولا کون تیرے محبوب ہیں
01:52حق تعالیٰ ارشاد فرمائے گا
01:55وہ مسکین فقرہ ہیں
01:57اس قسم کی بکسرت آیات و آحادیث ہیں
02:01جو شہرت کو پہنچی ہوئی ہیں
02:03ان کے اثبات کی حاجت نہیں
02:05اور نہ دلائلِ صحت کی ضرورت
02:07کیونکہ ایک وقت ایسا بھی گزرا ہے
02:09کہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
02:13فقراء و مہاجرین میں جلوہ فروز تھے
02:17صحابہ اکرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہ مجمعین کی
02:21ایک جماعت ایسی بھی تھی
02:22جنہوں نے اللہ تعالیٰ کی عبادت اور بندگی
02:25اور رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں
02:29حاضر رہنے کے لیے
02:30سب سے کنارہ کش ہو کر
02:32تمام معاملات سے یقصوی حاصل کر لی
02:35اور رزق اللہ تعالیٰ کی عطا پر چھوڑ کر
02:38مسجدِ نبوی شریف میں اکامت اختیار کر لی
02:42یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے
02:44حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو
02:48ان صحابہ کے ساتھ
02:50صحبت و قیام پر معمور فرمایا
02:52جیسا کہ حق تعالیٰ فرماتا ہے
02:54وَلَا تَطْرُدِ اللَّذِينَ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ
02:59بِالْغَدَاتِ وَالْأَشِيِّ
03:01يُرِيدُونَ وَجْحَا
03:02جو صحابہ
03:04صبح و شام اپنے رب کی عبادت کرتے
03:07اور اس کی رضا چاہتے ہیں
03:09انہیں نہ چھوڑیے
03:11پھر ارشاد فرمایا
03:13وَلَا تَعْدُ أَيْنَاكَ
03:15أَنْهُمْ تُرِيدُ زِيْنَةَ الْحَيَاتِ الدُّنْيَا
03:19تمہاری آنکھیں
03:20دنیاوی حیات کی زینت کی خاطر
03:23انہیں چھوڑ کر
03:24کسی اور پر نہ پڑیں
03:26اس کے بعد حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ
03:29علیہ وآلہ وسلم کا یہ معمول رہا
03:32کہ ان صحابہ میں سے
03:33کسی ایک کو جہاں کہیں بھی دیکھتے
03:36تو آپ فرماتے یہ وہ حضرات ہیں
03:39جن کے لئے اللہ تعالیٰ نے
03:41مجھے تاقید فرمائی ہے
03:42بارگاہِ اہدیت میں فقراء کا
03:45بڑا مقام و مرتبہ ہے
03:47خدا نے ان کو خاص
03:49منزلت و مرحمت سے نوازا ہے
03:52یہ وہ لوگ ہیں
03:54جو اسبابِ ظاہری و باطنی سے
03:56تعلق ترک کر کے
03:58مکمل طور پر
03:59مسببِ الاسباب پر
04:01کناعت کر کے
04:02اسی کے ہو کر رہ گئے
04:05ان کا یہ فخر
04:06ان کے موجبِ فخر بن گیا
04:08اور فقر کی دوری پر
04:10آہوزاری
04:10اور اس کی آمد پر
04:12خوشی و مسررت کا
04:13اظہار کرتے ہیں
04:14یہ حضرات
04:16فقر و مسکینی سے
04:18ہم کنار رہتے ہیں
04:19اور اس کے سوا
04:20ہر چیز کو
04:21ظلیل و خار جانتے ہیں
04:22فقر و مسکینی کی
04:25نرالی شان ہے
04:26اور اس کی رسم عجیب ہے
04:28حقیقی رسم تو
04:30ازترار ہے
04:31اس کی حقیقت
04:33اقبالِ اختیاری
04:35یعنی بخندہِ پیشانی
04:37افلاس و استرار
04:39کو قبول کرنا ہے
04:40جس نے اس مسلک و طریق
04:42کو دیکھا اور سمجھا
04:44اس نے اس سے آرام پایا
04:46جب مراد پائی
04:48حقیقت سے ہم کنار ہو گئے
04:50اور جو حقیقت سے
04:52ہم کنار ہو گیا
04:53وہ موجودات سے
04:54دستکش ہو گیا
04:55رویتِ کل میں
04:58فنائے کلی حاصل کر کے
05:00بقائے کلی سے
05:02سر افراز ہو گیا
05:03جس نے اسے
05:05رسم کے سوا کچھ نہ جانا
05:07اس نے اس کے نام و اسم
05:09کے سوا کچھ نہ سنا
05:10فقیر و درویش وہ ہے
05:14کہ اس کے پاس کچھ نہ ہو
05:16اور کوئی چیز
05:17اسے خلل انداز نہ کرے
05:19نہ وہ اسبابِ دنیا کی
05:21موجودگی سے غنی ہو
05:22اور نہ اس کے نہ ہونے سے
05:26محتاج ہو
05:26اسباب کا ہونا نہ ہونا
05:29دونوں
05:30اس کے فقر میں یقصہ ہیں
05:31بلکہ اسباب کی غیر موجودگی میں
05:34زیادہ خوش و خرم رہتا ہے
05:36جواز کی ایک حالت یہ ہے
05:38اس لیے مشایخ نے فرمایا
05:41کہ درویش جس قدر تنگ دست ہوگا
05:44اس کا حال اتنا ہی کشادہ ہوگا
05:46کیونکہ درویش کے نزدیک
05:49اسبابِ دنیاوی کا
05:50ظاہری وجود بھی
05:51تنگ دلی کا موجب ہوتا ہے
05:53حتیٰ کہ وہ کسی چیز کا دروازہ بند نہیں کرتا
05:57اگر بند کرے تو اتنا ہی اس کا دروازہ بند ہو لاتا ہے
06:01لہٰذا
06:02حق تعالیٰ کے ساتھ
06:04روشن اسرار بہتر ہوتے ہیں
06:06نہ کہ دنیا غدار کی
06:09مساحبت
06:10چونکہ یہ دنیا نافرمانوں کی جگہ ہے
06:14اس کے اسباب سے تعلق رکھنا صحیح نہیں ہو سکتا ہے
06:18اسی لئے یہ حضرات
06:19رضاِ الہی کی راہ میں
06:21دنیاوی ساز و سامان سے
06:23کنارہ کشی کی تعلیم دیتے ہیں
06:25کسی بادشاہ سے
06:28ایک درویش کی ملاقات ہوئی
06:29بادشاہ نے کہا
06:31اگر تمہیں کوئی حاجت ہو تو بیان کرو
06:33اس نے جواب دیا کہ میں
06:35اپنے غلاموں کے غلام سے کچھ نہیں مانتا
06:37بادشاہ نے حیرت سے پوچھا
06:39یہ کس طرح
06:40درویش نے کہا میرے دو غلام ہیں
06:43اور یہ دونوں تیرے آقاں ہیں
06:45بادشاہ نے پوچھا
06:46وضاحت کیجئے
06:48درویش نے جواب دیا
06:50ایک حرس
06:51اور دوسرے امید و تمنا
06:54رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
06:58فقر اس کے اہل کے لئے موجب عزت ہے
07:01اس لئے
07:02جو چیز اہل کے لئے موجب عزت ہوتی ہے
07:05وہ ناہل کے لئے باعث زلت بن جاتی ہے
07:08فقیر کی عزت اسی میں ہے
07:10کہ وہ اپنے آپ کو زلیل حرکتوں سے بچائے
07:12اور اپنے حال کو خلل سے محفوظ رکھے
07:15نہ بدن ماسیت اور زلت میں مبتلا ہو
07:18اور نہ جان پر خلل اور آفت کا گزر ہو
07:22درویش کی ظاہری حالت
07:24ظاہری نعمتوں میں مستغرق
07:27اور باطنی حالت
07:28باطنی نعمتوں سے آراستہ ہوتی ہے
07:30تاکہ اس کا جسم روحانیت
07:33اور اس کا دل ربانی انوار کا منبع بن جائے
07:36نہ خلق سے اس کا تعلق ہو
07:38اور نہ آدمیت سے اس کی نسبت باطنی
07:41یہاں تک کہ وہ خلق سے تعلق
07:43اور آدمیت کی نسبت سے بینیاز ہو جائے
07:46اور اس جہان کی ملکیت
07:48اور آخرت میں درجات کی خواہش سے
07:51دل کو تونگری حاصل نہ ہو
07:53اور یہ جانے
07:54کہ اس کے فقر کے ترازو کے پلڑے میں
07:56دونوں جہان مچھر کے پر کے برابر بھی وزن نہیں رکھتے
08:00درویش کی ایسی حالت کے بعد
08:03اس کا ایک سانس بھی
08:04دونوں جہان میں نہ سما سکے گا
08:07میسےAM میں ہوں
08:08ہمیں گر tried

Recommended