38. 3/3, Series: Weekly Dars-e-Quran Lecturer: Hafiz Muhammad Imtiaz Ali Surah: Aal-e-Imran Para: 4 Verses: Ayah 156 & onwards Date: Thursday, 16 October 2025 Venue: Hillview Islamic & Education Centre Location: Glasgow, Scotland, United Kingdom Join us for this insightful weekly Dars as Hafiz Muhammad Imtiaz Ali continues the tafsir of Surah Aal-e-Imran, beginning from Ayah 156. Delivered at the Hillview Islamic & Education Centre, this session offers reflections and lessons drawn directly from the Qur'an.
00:00ان کے پاس پہنچا اور جس وقت میری گوڑی زمین میں دنس گئی تھی
00:03اس وقت مجھے یہ خیال آیا کہ انقریب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دین غالب آ جائے
00:08اور میں نے آپ کو بتایا کہ آپ کی قوم نے آپ کے اوپر سو سو اوٹوں کا انعام رکھا ہے
00:15اور یہ بتایا کہ قریش آپ کو قتل کرنے یا آپ کو گرفتار کرنے کے در پہ ہے
00:20اور میں نے آپ کو زادہ راہ اور مطاع پیش کیا
00:23آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو قبول نہیں فرمایا
00:26اور مجھ سے اور کچھ بھی سوال نہیں فرمایا
00:28صرف اتنا فرمایا کہ ہمارے معاملے کو مخفی رکھنا
00:32یہ ان لوگوں کو بتانا دیئے تھا
00:33تو میں نے مخفی رکھنا
00:36میں نے آپ سے یہ سوال کیا کہ آپ مجھے عمال لکھ کر دیں
00:39آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عامر بن فہیرہ کو حکم دیا
00:43اور اس نے چمڑے کے ایک ٹکڑے پر عمال لکھ کر دے دی
00:48اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر اس کے بعد عامر آمال لکھ کر دیں
00:51اور یہ سرہ کا دن مالک وہ ہے جن کو فتح ایران پر ان کو قبول پہنے لیا
00:57آقا قریب صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک روایت میں ہے
00:59ان کو دیکھا فرمایا کہ تمہیں تمہیں سونے کے قنگم پہتے ہوئے دیکھ رہا ہوں
01:03تو وہ آقا قریب صلی اللہ علیہ وسلم کے اس دنیاں سے چلے جانے کے بعد
01:08پھر حضرت عمال تشدین اور پھر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ
01:12ان کا زمانہ آیا جب ایران فتح ہوا
01:14تو پھر جا کے وہاں پہ ان کو قنگم پہنے لیا
01:18اور میں کہتہ مجھے قتل کرنے آ رہے ہیں
01:20تو مجھے یہ دیکھ رہا ہے اس حالت میں
01:22تو بعد میں ہی مانا ہے
01:23تو آپ دیکھیں کہ جو شخص آپ کا جانی دشمن ہے
01:27آپ کو قتل کرنے کے لیے آ گیا ہے
01:29لیکن آقا قریب صلی اللہ علیہ وسلم اس کو گواہ فرما رہے ہیں
01:33اسی طرح
01:35عمر بن وحب
01:37یہ آخری واقعہ ہے اس کو پڑھ کے پھر ختم کرتے ہیں
01:39عمر بن وحب جو ہے
01:42اس کو آقا قریب صلی اللہ علیہ وسلم نے گواہ فرمایا
01:44عروہ بن عمر بیان کرتے ہیں
01:46کہ جنگِ بدر میں قریش کی شکست کے بعد
01:48عمر بن وحب اور صفوان بن عمیہ
01:52یہ دونوں حتیمِ قعبہ میں بیٹھے ہوئے باتیں کر رہے تھے
01:55عمر بن وحب
01:57قریش کے شیطانوں میں سے بہت بنا شیطان تھا
02:00اور
02:01رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب کو
02:04بہت عذیت دیا کرتا تھا
02:06اور مکہ میں
02:07آپ نے اور آپ کے اصحاب نے
02:09اس کی طرف سے بہت تکلیفیں اٹھائی تھی
02:11عمر کا بیٹا وحب بن عمر
02:13بدر کے قیدیوں میں تھا
02:16انہوں نے بقتولینِ بدر کا ذکر کیا
02:18صفوان نے کہا
02:19خدا کی قسم
02:20ان کے بعد اب زندہ رہنے میں
02:23کوئی بلائی نہیں ہے
02:25تو میں نے کہا کہ تم نے سچ کہا
02:27خدا کی قسم اگر میں نے قرض نہ دینا ہوتا
02:30جس
02:31قرض نہ دینا ہوتا
02:33جس کی میرے پاس منجائش نہیں ہے
02:35اور مجھے اپنے بال بچوں کے
02:37ضائع ہو جانے کا فکر نہ ہوتا
02:40یعنی ان کی پروش کون کرے گا
02:42مجھے یہ فکر نہ ہوتا
02:43تو میں ابھی روانہ ہوتا
02:45اور مدینہ مجھا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم
02:47کو قتل کراتا
02:48امیر نے یہ کہا صفوان دو
02:51اب صفوان نے کیا کہا
02:53اس نے اس موقع کو منیمہ جانا
02:55اس نے کہا کہ میں تمہارے قرض کا زامن ہوں
02:57قرض تمہارا میں چکا دینا
02:59اور تمہارے بال بچے
03:01میرے بال بچوں کے ساتھ رہیں گے
03:03جب تک وہ زندہ رہیں
03:04ان کا خرچ میں اٹھا ہوں گا
03:06تو اس نے موہدہ کر دیا
03:08اس نے کہا کہ تم جا کے یہ کام کرو
03:10کہ ماز اللہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم
03:12کو قتل کر دو
03:12تمہارا قرض بھی میرے ذمہ
03:14اور تمہارے بال بچوں کی پنگرش بھی میرے ذمہیں
03:17تو اب یہ معاہدہ ہو گیا
03:19تو امیر نے اپنی تلوار کو
03:21زہر میں ڈبویا اور مدینہ میں پہنچ گیا
03:23حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ
03:26اور دیگر صحابہ اکرام علیہ و رضوان
03:29بیٹھے ہوئے جنگ بدر کے متعلق باتیں گر رہے تھے
03:32اچانک حضرت عمر نے دیکھا
03:33کہ امیر بن وہاں مسجد کے دروازے پر
03:36گلے میں تلوار لٹکائے ہوئے کھڑا ہے
03:38تو حضرت عمر نے فرمایا
03:41کہ یہ اللہ کا دشمن ہے
03:42یہ کسی برے ارادے سے آیا ہے
03:44جنگ بدر کے دن یہی شخص جو ہے
03:46یہ فتنہ کی آگ برکا رہا تھا
03:48تو حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ
03:51رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئے
03:53اور کہا کہ اے نبی اللہ
03:54یہ اللہ کا دشمن عمر بن وہاں ہے
03:57یہ تلوار لٹکائے ہوئے دروازے پر کھڑا ہے
03:59اس کا ارادہ برا ہے
04:01آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
04:03کہ اس کو میرے پاس لاؤ
04:08اور اس کو لے کے آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارگاہ میں حاضر ہوئے
04:12رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
04:14کہ اے عمر اس کو چھوڑ دو
04:15عمر سے کہا کہ میرے قریب آجاؤں
04:18ٹھیک ہے
04:19اس نے کہا کہ صبح بخیر
04:21ٹھیک ہے آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
04:24کہ ہمارا سلام
04:25السلام علیکم کہنا یہ تمہارے سلام سے بہتر ہے
04:28لیکن جو صبح بخیر کہتے ہو
04:30یا گنمانگ گنی بگنی کہتے ہو
04:32اس سے بہتر ہمارا سلام ہے
04:33کہ السلام علیکم کرو
04:35اور فرمایا کہ وہی اہل جنت کا سلام ہے
04:38جو سلام ہم کہتے ہیں
04:40جنت میں جنتی ہوئی ہے کہ دوسرے کو
04:41یہی سلام کہیں
04:42اور اسی وجہ سے آکر قریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
04:45ایک حدیشری میں یہی فرمایا کہ کیا تمہیں
04:47ایسی چیز نہ بتاؤں جس سے
04:49تمہارے درمیار میں محبت بڑھ جائیں
04:51تو صحابہ اکرام علیہ وآلہ وسلم نے
04:53ارز کیا کہ ارسولہ کیا
04:54فرمایا کہ تم آپس میں
04:56جس کو جانتی ہو یا جس کو نہیں جانتے ہو
04:59سب کو سلام کہا
05:00تو اگر تم سلام کہو گے
05:02تو تمہارے درمیار محبت بڑھ جائیں
05:03تو آکر قریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
05:06اس سے پوچھا کہ اے عبیر
05:08تم کس لیے آئے ہو
05:09تو اس نے کہا کہ آپ کے پاس ہمارے جو قیدی ہیں
05:12ان کے متعلق بات کرنے آیا ہو
05:14کہ آپ احسان کریں ان کو اس چھوڑ دیں
05:16تو آکر قریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
05:18کہ تمہارے گلے میں جو تلوار ہے
05:20یہ کس لیے ہے
05:21تو اس نے کہا
05:24کہ ان تلواروں پر خرابی ہو
05:26انہوں نے ہم سے
05:28یعنی کہنے لگا کہ ان تلواروں پر خرابی ہو
05:30ان تلواروں نے ہم سے کونسی مسئبت دور کی ہے
05:33تو آکر قریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
05:35کہ تم سچ کہہ رہے ہو
05:37کہ اس لیے آئے ہو
05:39کہنے لگا یارسول اللہ بالکل سچ کہہ رہے ہو
05:41بالکل اس لیے آئے ہو
05:42کہ آپ سے آ کے ریکویسٹ کرو
05:43کہ آپ احسان کرے
05:45اور جنگِ بدر کے جو ہمارے قیدی ہیں
05:47ان کو چھوڑ دی
05:48تو آقر قریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
05:51اور اس نے قسم گھا گیا
05:52اس نے کہا کہ اللہ کی قسم ہے بالکل سچ کہہ رہا
05:55آقر قریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
05:57نہیں
05:58بلکہ تم اور صفیان بن عمیہ صحنِ کعبہ میں بیٹھے ہوئے تھے
06:03اور تم نے مقتولینِ بدر کا ذکر کیا
06:07پھر تم نے یہ بھی کہا
06:08کہ میرے بیوی بچوں اور کرز کا مجھ پر باہر نہ ہو
06:11تو میں ابھی جا کے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو قتل کر دی
06:14کیا ایسا بھی ہے
06:16یعنی تم نے یہ کہا
06:18اور تم نے کہا کہ
06:19اگر یہ دو چیزیں میرے ذمہ نہ ہو
06:21تو میں ابھی جا کے ان کو قتل کر دی
06:23تو صفیان بن عمیہ نے تمہاری ذمہ داری لے لی
06:26اور پھر تم چل کے آئے ہو
06:28کہ ایسا نہیں ہے
06:29اب کوئی بندہ
06:32آپ ادازہ کر رہے کہ کوئی بندہ
06:34کسی کو قتل کرنے آیا ہو
06:35اور جو قتل ہونے والے ہیں
06:37پوری سٹوری کھول کے سامنے رہے ہیں
06:39اب اس پہ کیا بھی کیا ہوئی
06:41تو اب اس کو کوئی سمجھ نہ آئی
06:44تو بے ساختہ ہو کہ کہنے لے
06:46باہر میں گواہی دیتا ہوں
06:47کہ آپ اللہ کے سچے رسول ہیں
06:49کیونکہ جب میں صفیان بن عمیہ کے پاس
06:54تو اس وقت تو ہم دولوں کے علاوہ
06:56وہاں ہم کے کوئی بھی نہیں تھا
06:58اور ہم دولوں نے یہ وعدہ کیا تھا
07:00کسی کے ساتھ ذکر نہیں کریں گے
07:02اور فل فور اس کے بعد میں آپ کی طرف چلا آیا ہو
07:04کوئی ایسا بھی نہیں ہے
07:05کہ اس کی طرف سے کوئی خبر لیگ ہوئی
07:07اور آپ کی طرف پہنچ گئی ہو
07:08کہنے لگا کہ آپ
07:10یقیناً یہ بات جو ہے
07:12اللہ نے آپ کو بتائی ہے
07:13کہ پورا کا پورا جو منظر ہے وہاں کا
07:16تو آپ نے کھول کے ہمارے سامنے رکھ دیا ہے
07:18ہمارے درمیان کیا کہ ہم باتیں ہوئی ہیں
07:20وہ بھی آپ جانتے ہیں
07:21تو گویا اللہ کے علاوہ آپ کو
07:23کسی اور میں نہیں بتائیں
07:25تو گویا اللہ کے آپ سچے رسول ہیں
07:28تو میں ان کے واہی دیکھتا ہوں
07:29اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لے آیا
07:32تو پھر اس کے بعد
07:34آقا قریب صلی اللہ علیہ وسلم نے
07:36اس کا کلمہ شہادت جو ہے
07:38اس کو پڑھایا
07:39اور فرمایا کہ یہ
07:41اب باقی صحابہ کو فرمایا کہ
07:42یہ بھی تمہارا دینی بائی ہے
07:44اس کو قرآن کی تعلیم دو
07:46اور فرمایا کہ
07:47اس کے کہنجیوں کو آس آئے ہیں
07:48اس کے لئے احسان
07:50اس نے ریکنست کی ہے
07:52اب احسان مدنا ہے
07:53اس پر احسان کرو
07:54پھر حضرت عمیر بن وحب
07:56مکہ چلے گئے
07:57اور وہاں پہ جا کے
07:58اسلام کی تبلیغ کرنے لگے
08:01اور جس طرح پہلے
08:02مسلمانوں پر ظلم کرتے تھے
08:04اب اسی طرح مشرقین کے
08:05خلاف جو ہے
08:06اپنی کلمہ کو نکالا شروع کرنے
08:08یہ آقا قریب
08:09صلی اللہ علیہ وسلم کی رحمت تھی
08:12اور میں آگئے
08:14فَبِمَا رَحْمَةٍ مِّنَ اللَّهِ لِمْتَ لَهُمْ
08:17آپ نرم دل ہیں
08:18اس کی وجہ سے یہ آپ کی طرف چلے آتے ہیں
08:20اگر آپ سخت دل ہوتے
08:22اگر آپ لوگوں کو
08:24آپ دیکھیں کہ آپ کا حق بنتا تھا
08:25چاہتے تو اس کو اسی وقت قتل کر دیتے
08:27لیکن آپ نے اس کو معاف کیا
08:29تو وہ دین کا پیغمبر بن کے
08:32مکہ میں چلا گیا
08:33آپ کا میسنجر بن کے
08:34آپ کی طرف سے مکہ میں آ گیا
08:36اور دین کو پھیلانے کا سبب
08:38اور ذریعہ بن گیا
08:39تو یہ نرم دلی جو ہے
08:41آج کے درست سے
08:42اگر ہم دیکھیں
08:43تو ہمیں یہ سبق ملتا ہے
08:44کہ نرم دلی جو ہے
08:46خوش مزاجی
08:47اور طبیعت میں نرمی
08:49اتنی زیادہ اہمیت کی حامل ہے
08:52کہ آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی
08:54اس بات پہ
08:55اللہ تعالیٰ نے
08:56عظمت بیان فرمائی ہے
08:58اس کی تعریف کی ہے
08:59فرمائی ہے کہ لوگ آپ کی طرف
09:01جو چلے آتے ہیں
09:03اس کی وجہ بھی
09:03یہی ہے
09:04اور آپ دیکھ لیں
09:06اپنے زندگی میں بھی دیکھا ہے
09:07کہ جو لوگ سخت مزاج ہوتے ہیں
09:11بد کناب ہوتے ہیں
09:12کمی بھی لوگوں کی طرف
09:14نہیں رہتے ہیں
09:15کہتے ہیں یہ متمیز ہے
09:17بد کناب ہے
09:18کوئی بھی بات کرو
09:20تو الٹا ہی جواب دیتا ہے
09:21یہی کہتے ہیں
09:22تو ایسے شخص کے طرف
09:24کوئی جانا پسند نہیں کرتا
09:26تو ہمیں آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم
09:28کے عصوہ حسنہ سے
09:29یہ درست ملتا ہے
09:30کہ ہم اپنے مزاجوں کو نرم کریں
09:33تاکہ جو بھی ہمارے ساتھ بیٹھے
09:35مسلم ہو یا کافر
09:36اب دیکھیں نا یہ کافر ہی تھے
09:38پورا برکشہ آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم
09:40میں اس کے ساتھ نے فلنایا
09:41کہ یہ باتیں نہیں کر کے آئے
09:42تو سب کچھ جانتے بوجھتے ہوئے
09:45کہ اس کے دل میں کیا ہے
09:47یہ کہ اس ارادے سے آئے ہیں
09:48لیکن آپ نے اپنی جو
09:50نرم مزاجی ہے
09:51اس کو ترک دیتی ہے
09:51سب کچھ جانتے ہوئے ہیں
09:53تو ہمیں بھی چاہیے
09:55کہ کوئی ہمارے ساتھ اگر برا کرے
09:57کوشش کرے
09:58وہاں ہے انسان ہے
09:59مازوکات
09:59یہ اکشن ہو جاتا ہے
10:01کسی بھی اکشن کہتا ہے
10:03لیکن کوشش کریں
10:04جب بھی یہ آدھائیں
10:05اپنے آپ کو درم رکھیں
10:07اور آقا قریب صلی اللہ علیہ وسلم
10:09اس سنت پہ عمل پیرا ہو
10:10یہ آقا قریب صلی اللہ علیہ وسلم
10:12کے اخلاق قریب بانا کا
10:13ایک فیض ہے
10:15جس کو مل جائے
10:16اور یہ بیسیکلی اگر ہم دیکھیں
10:18آج کے دن میں
10:19تو ہماری پاکستان ایڈیا میں
10:21جو چڑ رہا ہے
10:22پیروں کے نام پہ
10:23فارڈ جانا ہے
10:25ورنہ جو صوفیہ اکرام ہوتے تھے
10:27ریل صوفیہ اکرام
10:28ان کی تعلیمات
10:28بیسیکلی یہ ہوتی تھی
10:29کہ کوئی مارے
10:31کوئی کچھ کہے
10:32وہ کبھی کسی کو جواب ہی نہیں دیتا
10:33اور صوفیہ اکرام کا
10:35یہ ایک سلسلہ ہوتا تھا
10:37اسی وجہ سے پھر لوگ
10:38ان کی طرف
10:38کھچے چلے گی
10:39تو یہ آقا قریب صلی اللہ علیہ وسلم
10:42کے عصوہ حسنہ سے
10:43لیے کہتا ہے
10:44سو اللہ تعالیٰ سے دعا ہے
10:46کہ اللہ تعالیٰ ہمارے
10:47اس کا عشق و قرمدان کا
10:48قبول فرمائے
10:49اور ہمارے دلوں کو
10:50اللہ تعالیٰ درم فرمائے
10:51ہمارے ساتھیوں کے لئے
10:53دوست حباب کے لئے
10:54فیملیز کے لئے
10:55بچوں کے لئے
10:56اور جسیس کے ساتھ
10:57ہم بیٹھے اٹھے
10:58کھڑے ہوں
10:59اس سب کے لئے
11:00ہمارے دلوں کو
11:01اللہ تعالیٰ درم فرمائے
11:02بسم اللہ الرحمن الرحمن الرحمن الرحیم
11:32بزور فرما میرے مولا اس میں ہم نے جو کچھ بھی صحیح کہا ہے پڑا ہے سنا ہے اس کو کل بارگم شرف قبولیت ادا فرما اور اگر کوئی کمی کتاہی ہوئی ہے اپنی رحمتوں کا صدقہ کو دھرگزر فرما میرے مولا اس کلاس کا صدقہ ہمارے دلوں کو قرآن پاک کے نور سے منور فرما میرے مولا ہمارے گھروں کو قرآن پاک کے نور سے منور فرما ہماری اس زندگی کو قرآن پاک کے نور سے منور فرما ہماری آخرت کو بھی قرآن پاک کے نور سے منور فرما
12:02کے نور سے منور فرما
12:03ہمارے قیامت کے دن
12:06اس کو ہمارا ساتھی بنا
12:07میرے مولا پل سرات میں قرآن پاک
12:10کو ہمارا ساتھی بنا
12:11جنت میں قرآن پاک تمہارا ساتھی بنا
12:14یا اللہ حلال مہین قرآن پاک کے
12:15ہمام احکام میں ہمیں ہمیشہ
12:17عمل کا پیرا ہونے کی توفیق عطا فرما
12:20اور جن چیزوں سے دولے ہمیں
12:21ہمیں روکا ہے میرے مولا ہمیں ہمیشہ
12:23ان سے رکنے کی توفیق عطا فرما
12:24آج کی اس محفل کے
12:28کھانے کا انتظام ہمارے محترم
12:30مجید بھائی کی طرف سے کیا گیا ہے
12:32ان کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں شرف قبولیت اتا فرما
12:35اس کا صدقہ میرے مولان کے رزق میں
12:37کانوبار میں
12:38مال میں
12:38جان میں
12:39اولاد میں برکتیں اتا فرما
12:41یا الہ حلال بھی
12:42ان سب کو
12:43ان کو بھی اور ہم سب کو بھی ہمیشہ اس کے حلال نصیف فرما
12:46ہر قسم کے حرام سے
12:48ہمیں بچنے کی توفیق اتا فرما
12:49اور آج کی اس محفل کا سواب جو ہے
12:51مجید بھائی کی مامو جان
12:54جن کا انتقال ہوا پشلے دنوں
12:55فیاض صاحب بن مولا
12:57ہم سب ان کے لئے دعا ہوئے ہیں
12:59ان کی روح کو جنت الفردوس میں عالی مقام اتا فرما
13:02ان کی کبر کی حشر کی آخرت کی
13:04تمام منازل کو ان کے لئے آسان ملائے
13:06کبر میں ان کو آقا قریب صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت اور پہچان نصیف فرما
13:11بروز حشر آقا قریب صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاق نصیف فرما
13:14اور میرے مولا
13:15اتنے بھی حاضرین و حاضرات ہیں
13:18سب کے آئیزہ و قارب والدین اس دنیا سے جو بھی جا چکے ہیں
13:21سب کی بخش و منفیت فرما
13:22اور میرے مولا اس محفل پاک کا صدقہ
13:25اس کھانے کا صدقہ میرے مولا
13:26بارے محترم مجید بھائی کے
13:28بھائی جان ہے حافظ عبد الرعوف صاحبہ کی سارے میں
13:31ان بیمار ہے میرے مولا
13:32ہم سب تیری بارگاہ کے دعا وہ ہے
13:34ان کو شفائی قابلہ عطا فرما
13:36ان کو صحت عادلہ عطا فرما
13:38میرے مولا
13:39کیسر جیسے موزی مرز میں مبتلا ہے میرے مولا
13:43اپنی رحمتوں کا صدقہ ان کو شفا عطا فرما
13:45آقا قریب صلی اللہ علیہ وسلم کی رحمت
13:47جس کا ہم نے ذکر آئی پڑا اور سنا ہے میرے مولا
13:50اس کا صدقہ ان کو شفا عطا فرما
13:52میرے مولا جو تیرے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم پر
13:55تیری طرف سے نازل کر دیا قرآن پاک
13:57جو خدمت کی ہے انہوں نے جو حفظ کیا ہے
14:00پھر اس کو صلاتے رہے
14:01میرے مولا اس کا صدقہ میرے مولا ان کو شفا عطا فرما
14:04میرے مولا ان کو شفائی قابلہ عطا فرما
14:06صحت عاجلہ عطا فرما
14:08اور اس مرض سے ان کو نجات عطا فرما
14:11یعنی حلال میں ان کی طرف سے
14:13ان کو فیملی کو ہمیش آئیے
14:14صحت و عفیت والی خوشیت دیکھنا نصیب فرما
14:18ان کو صحت و عفیت نصیب فرما
14:20تندرستی نصیب فرما
14:21اور میرے مولا ہمارے جنہیں بھی حاضرین و حاضرات ہیں
14:24ان کے عائزہ و قارب جو بھی بیمار ہیں
14:26سب کو سلامتی عطا فرما
14:27یعنی حلال میں جو کچھ ہم تیری بارگاہ سے
14:30باند سکے ہیں وہ بھی عطا فرما
14:31یو نہیں باند سکے وہ بھی عطا فرما
14:34میرے مولا حبصد کی دنیا بھی ہمارے لئے بہتر بنا
Be the first to comment