Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
34. 1/2, Series: Weekly Dars-e-Quran
Surah: Aal-e-Imran
Para: 4,
Lecturer: Hafiz Muhammad Imtiaz Ali
Verses: Ayah 130 & onwards
Date: Thursday, 11 September 2025
Venue: Hillview Islamic & Education Centre Location: Glasgow, Scotland, United Kingdom
Join us for this insightful weekly Dars as Hafiz Muhammad Imtiaz Ali continues the tafsir of Surah Aal-e-Imran, beginning from Ayah 130. Delivered at the Hillview Islamic & Education Centre, this session offers reflections and lessons drawn directly from the Qur'an.
#foru #Quran #qurantranslation #qurantranslationurdu #Glasgow #Madina #Pakistan #hasbirabbi #Scotland #Milad #Miraj
Transcript
00:00تو اس کی وجہ ایک یہ بھی ہے کہ جو سودی کاروبار میں جو شخص مبتلا ہو جاتا ہے اور پیسہ لیتا دیتا رہتا ہے تو اگر بعض وقت ایسا وقت بھی آ جاتا ہے جب کوئی اصلاح کرنے والا اس کو اصلاح کرنے کی کوشش کرے تو ممکن ہے کہ وہ کہہ دے کہ جی ایسے ہی ہے ویسے ہی حرام نہیں ہے
00:20تو معاذ اللہ اس کی وجہ سے ممکن ہے کہ وہ کفر میں چلا جائے تو کفر جو ہے وہ دیفینیٹلی آگ میں جانے کی ایک وجہ ہے اور دائمی رہنے کی وجہ ہے
00:30تو فرمایا کہ اس آگ سے دھرو جو کہ کافروں کے لیے تیار تو سود جو ہے ایک ذریعہ بن سکتا ہے کسی کو کفر کی طرف لے جانے کا
00:39اور ایک اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ جب مشرقین مکہ نے غزوہ بدر ہوا نا تو وہاں پہ ان کو خسارہ ہوا
00:50ان کے ستر جو ہے کفار مارے گئے ستر قیدی ہو گئے تو واپس گئے تو انہوں نے جا کے سود پہ مزید کاروبار کیا
00:57اور خوب مال و دولت مزید جمع کیا ایک سال میں تو پھر اس کے ساتھ جو ہے اسلام وغیرہ خرید کے اپنے ساز و سمان
01:05تو واپس مدینہ منورہ پر حملہ کرنے کے لیے آئے
01:08تو اس وجہ سے پھر نیکس ٹائم وہ بظاہر جیت کے بھی گئے جنگ احد میں
01:14تو اس وجہ سے ممکن یہ بھی تھا کہ مسلمانوں کے دل میں بھی خیال آ جاتا ہے
01:18کہ ہم بھی اپنے مال و دولت کو بڑھائیں تاکہ ہم بھی ان کے مقابلے میں زیادہ ساز و سمان لے سکے
01:24تو یہ وجہ بھی ان کو سود کی طرف لے جا سکتی تھی جس کی وجہ سے اللہ تعالی نے ان کو بنا فرما دیا
01:29اور ان آیات کو ان کے عزوائے احد کے ساتھ متصر رکھا
01:33اسی طرح زمانہ جاہلیت اب دو چیزیں ہیں ایک سود ہے اس کو مفرد کہتے ہیں ایک سود مرکب ہے
01:42زمانہ جاہلیت میں ایک شخص دوسرے شخص کو ایک سال کی مدد کے لیے
01:47دس روپے کی زیادتی پر فرض کر لیں کہ سو روپے قرض دیتا
01:52اور جب ایک سال مکرد یعنی مکپورا ہو جاتا اور وہ شخص رقم ادار نہ کر پاتا
01:58تو اب کیا ہوتا ہے کہ ایک سال کے بعد چکے ایک سود دس ہو گئے
02:02ٹھیک ہے تو وہ اب یہ کرتا ہے کہ آپ کا سود جو ہے ایک سود دس روپے پر پڑے گا
02:08یعنی جو میں نے موڑ تھی اس پہ سود نہیں رہا بلکہ جو سود تھا وہ بھی ایڈ ہوا اور اس پہ سود ہو گیا
02:12ٹھیک ہے تو وہ اس طرح پھر کیا ہوتا ہے کہ اگلے سال وہ ایک سود
02:16بارہ گیارہ پہ چلا جائے گا ٹھیک ہے تو اس سے اگلے سال وہ دو سو بائی پہ اس طرح بڑھتا بڑھتا
02:23وہ ہر سال دس پرسنٹ جو اوپر پڑھ رہا تھا اس کا بھی آگے بڑھتا چلا گیا
02:27تو یہ ہے اس کے بارے میں علماء نے فرمایا کہ اس کو کہتے ہیں ادعافم مدعافم
02:32ایک سود کی یہ قسم ہے اور دوسری سود کی وہ قسم ہے کہ آپ نے جو سو روپے دیا کسی کو
02:39اس پہ آپ نے کہا جی سال بعد دس روپے لے لے لے ٹھیک ہے اب سال بعد وہ نہیں دے سکا
02:43ٹھیک ہے اور وہ کہتا جی ایک سال مجھے اور دے دے تو اب آپ نے کیا کیا
02:47کہ جو نیکسٹ یئر ایکسٹینڈ کیا ہے اس کو صرف سو پہ ہی ایکسٹینڈ کیا ہے
02:52جو ایک سو دس تھے وہ اسی طرح باقی رکھے چونکہ وہ سود کے تھے
02:55تو آپ کی جو میجر اور مین اماؤنٹ تھی آپ نے سود کو اسی پہ قائم رکھا ہے دوسرے پہ نہیں رکھا
03:01تو یہ والا جو سود ہے اس کو سود مفرد بہا جاتا ہے وہ والا سود مرکب ہے
03:08اور مرکب مطلب کہ وہ بڑھتا جاتا ہے جمع ہوتا جاتا ہے
03:12تو اس والی آیت میں اللہ تعالی نے سود مرکب کو فرمایا کہ
03:17اس کے قریم نہ جاؤ اور وہ نہ کھاؤ کیونکہ ادعاف مدافہ زیادہ سے زیادہ دگنا چگنا کر کے نہ کھاؤ
03:23حالانکہ یہ شروع میں تھا پھر اس کے بعد جو ہے سود مفرد جو ہے اس کو بھی حرام کر دیا
03:28تو اللہ تعالی نے دوسری جگہ سورہ باقرہ میں فرمایا
03:34کہ اللہ تعالی نے بے کو حلال کر قرار دے دیا ہے
03:41خرید و فروخت کو تجارت کو اور سود کو حرام قرار دے دیا
03:46تو وہاں پہ سود کی ہر قسم کی ہے وہ حرام قرار دے دیگی
03:49چاہے مفرد ہو چاہے مرکب ہو
03:50تو یہ چند ایک چیزیں ہیں سود کے زمن میں
03:55اس کے علاوہ جو ہے
03:57ایک حدیث شریف بھی ہے جس میں سونا چاندی گندم جو خجور اور نمک
04:06ان چھے چیزوں کا ذکر کیا گیا ہے اور ان کے بارے میں فرمایا ہے
04:11کہ ان کی مثل میں زیادتی اور ادھار کے ساتھ
04:16جنہیں کاروبار کرنا کاروبار سے مراد یہ ہے کہ اس کو بڑھا کے لینا یا دینا وہ بنا کیا گیا ہے
04:21یعنی اگر آپ نمک کسی سے لے اور اس کے عوض میں اس کو بڑھا کے نمک دے
04:26تو پھر وہ حرام دوں گا
04:28اسی طرح اگر گندم لے کھجور لے جو لے سونا اور چاندی لے
04:33تو یہ چھے چیزیں حدیث شریف میں ذکر ہیں
04:36تو بعض علماء نے فرمایا ہے کہ یہ صرف انہی چھے تک محدود ہیں
04:41اور اکثریہ یہ کہتی ہے کہ ہر چیز پر ہے جو بھی سیم جنس کی ہو
04:45تو اس کو سود کران دیا جائے گا
04:48چاہے وہ سونا چاندی ہو چاہے مال و دولت ہو
04:51تو آج کے دل میں تو ہمارا نوٹ چلتا ہے
04:53تو نوٹ دیا تو سونا ہے چاندی ہے
04:55تو ان چیزوں میں کسی میں بھی نہیں آتا
04:57اس کے لئے الگ سے حدیث شریف بھی ہے
04:59جس میں آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے
05:02کہ ایک دینار کو دو دیناروں اور ایک درہم کو دو درہم کے بدلہ میں فروخت نہ کیا جائے
05:09تو وہاں پہ پھر جو ہے منی کہہ لے آپ
05:12یا جو کرنسی ہے اس میں بھی ممانت آگی ہے
05:15تو گویا کہ کوئی بھی چیز ہے جو بڑھا کے سیم جنس کیا
05:20لے اور دے
05:21یعنی ایک تھوڑی گدلی چیز ہے فرد کر لے
05:24یا تھوڑی کھوٹے سکے ہیں وہ دے کے آپ
05:26نئے سکے لے لیں
05:28اور جیسے ادھر ہوتا تھا
05:31پاکستان میں بھی
05:33یہاں پہ ممکن ہوتا ہو یہ نہ ہو
05:35کہ نوٹ عید شمرات پہ جو ہے
05:38بچوں کو نئے نوٹ دینے کے لئے
05:39وہ کپیاں لاتے تھے
05:40اگر تو لنک سے مل جائیں تو برحال مفت میں
05:43سو کے وہ سو ملتا تھا اور اگر باہر سے
05:45وہ جو بیٹھے ہوتے تھے لوگ لے کے
05:47ان سے لیں تو پھر وہ تھوڑے پیسے زیادہ لیتے تھے
05:49تو یہ اگزیکٹلی
05:50اس میں آ جاتا ہے سود میں
05:53تو یہ چند ایک چیزیں ہیں
05:55سود کے زمن میں اور اس سے ہمیں
05:57ہر حال میں ہمیں بچنے کی کوشش
05:59کرنی چاہیے کیونکہ یہ سریحاں
06:01ممنوع ہے اور حرام ہے
06:03اور اس کی جو وجوہات ہیں
06:05وہ جیسے ہم نے ابھی پڑھ لی
06:06کہ یہ انسان کو معادلہ
06:09کفر تک لے جا سکتا ہے
06:11تو اس وجہ سے
06:12اور جب مسلمان ابتدائی حالت میں
06:14اسلام پھیر رہا تھا جب وہ
06:16حقیقتا ضرورت میں تھے
06:18مجبوری میں تھے
06:19تو اس وقت جب ان کو منع کر دیا گیا ہے
06:22تو آج کے دن جب ہم
06:23شاید اتنی زیادہ ضرورت میں نہ ہو
06:26مجبوری تو بعض اوقات آ جاتی ہے
06:27لیکن شاید اتنی زیادہ جب
06:29ہر طرف سے وہ لاچار تھے
06:31تو اس وقت منع کر دیا گیا ہے
06:33تو آج کے دن پھر ہمیں اس سے
06:34زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے
06:36اب اس کے بعد اللہ تعالی نے اشارت فرمایا
06:40وَسَارِعُوا إِلَى مَغْفِرَةٍ مِّرْوَرْبِّكُنْ
06:45وَجَنَّةٍ عَرْضُهَا السَّمَاوَاتُ وَالْأَرْضُ
06:48اُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِينَ
06:49فرمایا اور اپنے رب کی
06:52مغفرت کی طرف جلدی کرو
06:54اپنے رب کی بخشش کی طرف جلدی کرو
06:58وَجَنَّةٍ اور جنت کی طرف بھی جلدی کرو
07:02اَرْضُهَا السَّمَاوَاتُ وَالْأَرْضُ
07:05جس کی چونائی جو ہے وہ آسمانوں اور زمین کے برابر ہے
07:09زمینوں اور آسمانوں کی چونائی کے برابر جس کی چونائی ہے
07:14اس جنت اور اللہ کی مغفرت کی طرف جلدی کرو
07:18اُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِينَ
07:21جو کہ متقین کے لیے تیار کی گئی ہے
07:24ابھی ہم نے پڑھا کہ
07:25اُعِدَّتْ لِلْكَافِرِينَ تھا پہلے
07:27اور وہ کہا تھا کہ
07:28بَتَّقُ النَّارَ اللَّتِي
07:30کہ اس آگ سے بچو جو کافروں کے لیے ہیں
07:32اور یہاں پہ جنت کا ذکر ہوا تو فرمایا
07:34اُعِدَّتْ لِلْمُتَّقِينَ
07:36یہ متقین مسلمان مومن جو ہیں
07:38ان کے لیے تیار کی گئی
07:40اور وہ کون سے لوگ ہیں
07:42اللہ تعالی نے فرمایا
07:44الَّذِينَ يُنفِقُونَ فِي السَّرَّائِ وَالْضَّرَّاءِ
07:48کہ وہ لوگ ہیں جو خوشحالی میں بھی
07:51اور تنگ دستی میں بھی خرچ کرتے رہتے ہیں
07:55وَالْقَاظِمِينَ الْغَيْضِ
07:57اور گصے کو پی جانے والے ہیں
07:59وَالْعَافِينَ عَنِ النَّاسِ
08:02اور لوگوں کو معاف کر دینے والے ہیں
08:05یہ صفات جو ہے جس شخص میں بھی ہو
08:08فرمایا کہ وہ
08:09اس جنت کا مستحق ہو جائے گا
08:12وَاللَّهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ
08:15اور فرمایا کہ اللہ تعالی
08:17احسان کرنے والوں کو پسند فرماتا ہے
08:19وَالَّذِينَ إِذَا فَعَلُوا فَاحِشَةً
08:23اور وہ لوگ جو
08:26اگر کوئی برائی کر بیٹھے
08:28اگر کسی فواحش میں مقتلع ہو جائے
08:31کوئی گناہ کبیرہ یا صنیرہ کر بیٹھے
08:34اَوْ ظَلَبُوا أَنفُسَهُمْ
08:37جَا اپنے آپ پر ظلم کر بیٹھے
08:38ذَكَرُ اللَّهُ
08:41تو وہ اللہ تعالی کا ذکر کرے
08:43یعنی اللہ تعالی سے
08:44موافی مانگیں اس کو یاد کریں
08:47فَاسْتَغْفَرُوا لِذُنُوبِهِمْ
08:49اور اپنے گناہوں کی موافی مانگیں
08:52وَمَنْ يَغْفِرُ الذُنُوبَ إِلَّا اللَّهُ
08:56اور اللہ کے علاوہ کون ہے جو گناہوں کو موافی کرنے والا ہے
09:00اللہ تعالی کی مارگاہ کے علاوہ کونسی مارگاہ ہے
09:03کونسی جائے پناہ ہے
09:05کونسی چوخٹ ہے
09:06جہاں سے موافی مل سکتی ہے
09:07وَلَمْ يُسِرُّوا عَلَى مَا فَعَلُوا وَهُمْ يَعْلَمُونَ
09:14اور فرمایا کہ وہ
09:14اپنے گناہ پر اسرار نہیں کرتے
09:18اس پر ڈٹے نہیں رہتے
09:20وَهُمْ يَعْلَمُونَ
09:22اس حال میں کہ وہ جانتے ہیں
09:24جانتے ہیں کہ گناہ ہو گیا ہے
09:26اس کے بعد پھر اس گناہ پر ڈٹے نہیں رہتے ہیں
09:29بلکہ فل فور اللہ کو یاد کرتے ہیں
09:32اس کی مارگاہ میں موافی کے طلبگار ہو جاتے ہیں
09:35تو اب یہ والے جو لوگ ہیں
09:37ان کے لئے کیا ہے فرمایا
09:38اُولَئِكَ جَزَاؤُهُمْ مَغْفِرَتُمْ مِنْ رَبِّهِمْ
09:42یہی وہ لوگ ہیں جن کے لئے
09:44ان کے رب کے پاس
09:45مغفرت ہے بخشش ہے
09:47وَجَنَّاتٌ تَجْرِ مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْحَارِ
09:52اور اللہ تعالیٰ کے ہاں
09:54ان کے لئے ایسے باغات ہیں
09:55جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں
09:57خالدین فیہا
10:00ہمیشہ ہمیشہ ان کے اندر رہے گے
10:02وَنِعْمَ أَجِرُ الْعَامِلِينَ
10:06اور نیک کام کرنے والوں کی
10:08کیا خوب ہی جزا ہے
10:09ان کے لئے کیا اچھی جزا ہے
10:12کہ ایسی جنتوں میں رہیں گے
10:13جن کے نیچے نہریں بہتے ہوگی
10:15اللہ تعالیٰ کی مغفرت اور بخشش کے مستحق ہوگے
10:19اب ان آیات مبارکہ میں اللہ تعالیٰ نے
10:22اپنی مغفرت کی طرف بلایا ہے
10:25پہلے سود سے منع کیا
10:27اور فرمایا کہ جو سود لیتے ہیں
10:29سود دیتے ہیں
10:30ان کاروبار میں مبتلا ہوتے ہیں
10:32جو کھاتے ہیں اس کو بڑا چڑھا کے
10:34فرمایا کہ ایسے لوگ جو ہیں
10:35اس کے بعد ان کو ڈھرایا گیا
10:37فرمایا گیا کہ
10:38آگ سے ان کو ڈھرنا چاہیے
10:40جو کافروں کے لئے تیار کرنا ہے
10:42اور اس کے بعد یہ بھی فرمایا گیا
10:44کہ اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو
10:46اور یہاں پہ فرمایا گیا
10:48کہ
10:49اللہ تعالیٰ کی بخشش کی طرف جلدی کرو
10:53تو یہاں سے ہمیں معلوم یہ ہوتا ہے
10:55کہ کوئی بھی نیکی ہو
10:57کوئی بھی اچھا کام ہو
10:58تو ہمیں ہمیشہ اس کے لئے جلدی کرنی چاہیے
11:00ہمیں اس کے لئے
11:02ہمیں کبھی بھی سستی سے کام نہیں لینا چاہیے
11:04کہ بس اب اس کو کل کر لیں گے
11:06اس کو پرسوں کر لیں گے
11:07کیونکہ جتنی سستی ہوتی جائے گی
11:09تو ممکن ہے کہ وہ اس نیکی سے محروم کر دیئے جائیں
11:12ہماری سستی کی منابتر
11:14جنت کے بارے میں
11:17اب جنت کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے
11:19ارشاد فرمایا
11:20کہ اس جنت کی طرف بھی جلدی کرو
11:25جس کی چڑائی آسمانوں
11:27اور زمینوں کے برابر ہیں
11:28تو اب جس جنت کی
11:31چڑائی آسمانوں اور زمینوں کے برابر ہے
11:33آپ امیجن کریں
11:35کہ اس کی لمبائی کتنی ہوگی
11:36کتنی لمبی وہ جنت
11:39ہوگی آج کے دن میں
11:41ہم صرف ایک
11:42یہ زمین پر رہتے ہوئے
11:44ہم دیکھتے ہیں کہ آسمان جو ہے
11:46ساری زمین پہ جہاں پہ بھی چلے جائے
11:48ہمیں آسمان نظر آتا ہے
11:50تو صرف ایک زمین پہ رہتے ہوئے
11:52خدا جانے یہ کتنا بڑا لمبا چوڑا ہے
11:53اگر باقی سیاروں پہ جا کے دیکھا جائے
11:56تو وہاں پہ بھی
11:57ڈیفنیٹلی ہوگا
11:59تو اس کی لمبائی چڑائی کیا ہے
12:01اللہ ہی بہتر جانتا ہے
12:02پھر زمینوں کی لمبائی چڑائی
12:04کتنی ہے
12:12تو اس جنت کے لئے ہمیں ہر وقت
12:17کوشش کرتے رہنا چاہیے
12:19تو اس کے ساتھ
12:21پھر اللہ تعالی نے خصوصیات بھی بیان فرما دی ہے
12:23کہ ایسے لوگ جو اللہ کی راہ میں
12:25خوشحالی میں بھی خرچ کرتے ہیں
12:28اور تنگ دستی میں بھی خرچ کرتے ہیں
12:29کیونکہ آتا قریب صلی اللہ علیہ وسلم
12:31نے یہ قسم اٹھا کے فرمایا تھا
12:34کہ وہ قسم اٹھاتا ہو
12:35اللہ کی جس کے قبضہ قدرت میں بیری جان ہے
12:38جو بندہ اللہ کے راہ میں خرچ کرتا ہے
12:40اس کا مال کم نہیں ہوتا
12:42اس کا مال بڑھتا ہے
12:43تو ہم دنیاوی لحاظ سے دیکھیں
12:46تو ہمارا مال سو میں سے
12:47اگر ہم دست اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں
12:48تو ہمارے پاس تو نبضے رہ جاتے ہیں
12:50لیکن آنکہ قریب صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی فرمایا
12:53اور اللہ تعالی کے قلامِ مجید میں بھی بار بار
12:55ہم نے پڑھا اور آگے بھی پڑھیں گے
12:57یہاں پہ بھی فرمایا گیا
12:58کہ اللہ کی راہ میں خرچ کریں گے
12:59تو آپ کو اللہ تعالی بڑھا چڑھا کے دے گا
13:02دو گنا چو گنا دے گا
13:03ستر گناہ اور سات سو گناہ تک فرمایا گیا
13:06اور فرمایا گیا
13:08واللہ یدعف لیمیشاہ
13:09اللہ جس کے لئے چاہے اس سے بھی دبل کر دیں گے
13:12تو اس سے نظر محام میں بھی آنا
13:14ایک دانے کا ساتھ ساتھ
13:16بالکل ہاں میں
13:17تو یہ جتنا آپ
13:19اللہ کے راستے میں دیتے جائیں گے
13:21فرمایا کہ ایسے لوگ جو
13:23خوشحالی میں بھی اللہ کی راہ میں خرچ کریں
13:25اور تنگ دستی میں بھی
13:27اب خوشحالی میں خرچ کرنا
13:30تو پھر بھی نسبتاً آسان ہے
13:31کہ بندے کے پاس چلیں اضافی پیسے پڑے ہیں
13:34تو اللہ کے راہ میں خرچ کر دیتا ہے
13:36لیکن تنگ دستی میں خرچ کرنا
13:38یہ صحیح امتحان ہوتا ہے
13:40کہ جس کے پاس
13:41پہلے ہی کم ہو تھوڑا ہو
13:43تو وہ جو اللہ کی راہ میں خرچ کرتا ہے
13:46وہ اللہ رسول کی بارگاہ میں
13:47بہت زیادہ محبوب ہوتا ہے
13:49اگر ہم دیکھیں
13:50غزوہ تبوک کے موقع پر
13:53جب آقا قریب صلی اللہ علیہ وسلم نے
13:55مسلمانوں سے
13:56مال کی وہ اپیل کی تھی
13:58تو مسلمانوں نے
14:00اپنا زیادہ سے زیادہ سمان لا کے
14:01وہاں پہ جعبہ کر دیا
14:02معروف روایات ہے
14:04کہ حضرت عمر اس دن
14:05اپنا آدھا مال گھر میں گئے
14:08اور ہر چیز کا آدھا آدھا کیا
14:09اور لا کے
14:10آقا قریب صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں پیش کر دیا
14:12تو آقا قریب صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا
14:15کہ اے عمر
14:16اپنے گھر میں کیا چھوڑ کے آیا
14:17تو انہیں عرض کیا ہے
14:19یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
14:21ملکل آدھا جو میں لے کے آیا ہوں
14:23اتنا ہی گھر چھوڑ کے آیا
14:24اور دل میں سوچ کے آ رہے تھے
14:26کہ آج جو ہے
14:27میں حضرت عبو بکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ پر بازی لے جاؤ گا
14:32آج اب دیکھیں
14:33یہ ہے
14:34کہ اللہ کی بخشش کی طرف
14:39اور اس کی جنت کی طرف
14:41جلدی کرنا
14:42کوشش کرنا
14:43یہ ہے کوشش
14:44کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ ہو
14:47سوچ رہے ہیں
14:48کہ آج میں حضرت عبو بکر صدیق پر
14:50نیکی میں سبقت لے جاؤ گا
14:53اور حضرت عبو بکر صدیق بھی
14:56صدیق تھے
14:57تو وہ جب آئے ہیں
14:58تو وہ سارے کا سارا مال جو ہے
15:00وہ اپنا اٹھا کے لے ہیں
15:01یہاں تک کہ
15:03روایات میں آتا ہے
15:04کہ سوئی تک گھر میں نہیں چھوڑی
15:06اور دیواروں کو ٹٹول کے دیکھتے تھے
15:08کہ کوئی چیز جو
15:09کوئی کیل کوئی میک
15:10کوئی چیز دہا گئی ہو گھر میں
15:11تو ہر چیز لے کے آگے
15:14تو آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا
15:16کہ اے حضرت عبو بکر گھر میں کیا چھوڑا
15:18تو آپ ارز کرنے لگے
15:20کہ اللہ و رسول
15:22اللہ و رسول گھر میں چھوڑ دیا
15:24تو فیملی کے لیے یہی کافی ہے
15:26تو یہ ایک طریقہ تھا
15:29کہ اللہ کی بخشش کی طرف
15:31اللہ کی جنت کی طرف جلدی کر دے
15:33کا سبقت لے جانا
15:34تو اس کے لیے بڑھ چڑھ کے
15:39کوشش کرنا
15:40یہ صحابہ اکرام علیہ و رضوان کا
15:42ہمیشہ سے ہوتا تھا
15:44اور پھر وہی وقت تھا
15:46اب یہ تو چونکہ
15:47دو بڑی مزرگ ہستیاں ہیں
15:49جن کا واقعہ بہت زیادہ مشہور ہے
15:51اور اسی غزبہ میں تھا
15:54کہ ایک سے ابھی ہے
15:56تو سارے دن انہوں نے جمعنت
15:59مزدوری کی تھی
15:59اس کی ان کو جو چند خجوریں ملی تھی
16:02اس کے عوض میں
16:03ان کی مزدوری کے تھوپے
16:04تو شام کو آئے تو آکے
16:07آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی
16:08گم مارگاہ میں انہوں نے
16:08وہ پیش کر دی
16:10تو کہنے لگے کہ
16:12یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
16:13یہ سارے دن کی میری مزدوری ہے
16:15تو آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم
16:16نے وہ خجوریں پکڑی
16:17اور پورا جو ڈھیر لگا ہوا تھا
16:19مسجد نبی کا
16:19اس سب کے اوپر ڈال دی
16:20تو خوشی کا اظہار
16:22مطلب یہ تھا
16:23خوشی کا اظہار بھی کیا
16:24اور فرمایا کہ
16:25یہ مال جو ہے
16:26یہ دل سے دیا ہوا
16:27اور یہ ہے
16:28وَدْدَ الرَّا
16:30جو تنگی میں مال دیا گیا ہے
16:33جو تنگی میں دیا گیا ہے
16:34وہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں بھی
16:36اور اس کے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم
16:37کی بارگاہ میں بھی
16:38اتنا مقبول ہے
16:39کہ وہ سب سے اوپر رکھ دیا گیا
16:41اور اس پر فخر کیا گیا
16:43اور اسی طرح پھر آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم
16:45نے فرمایا
16:46کمانے والا جو ہے
16:49بہنت کرنے والا
16:50وہ اللہ کا حبیب ہے
16:51تو کوئی اللہ کا حبیب لے کے آیا تھا
16:53تو اللہ کے حبیب نے لے کے
16:55سب سے اوپر ڈال دیا
16:56تو یہ یہ ہے
16:59خوشحالی میں بھی
17:01اللہ کے راستے میں خرچ کرنا
17:02اور تنگی میں بھی
17:03اب ہوتا گیا ہے
17:04نارولی ہم دیکھتے ہیں یہاں پہ
17:06کہ ہم مساجد میں فرض کر لیں
17:10کوئی دس پونڈ پیس پونڈ
17:11جتنی جس کی توفیق ہے
17:12وہ لگا دیتے ہیں
17:13سٹینڈنگ آگر کی صورت میں دیتے ہیں
17:15یا فرائیڈے میں آتے ہیں
17:16نماز کے لیے دے گئے
17:17ویسے آتے جاتے دے
17:18تو الحمدللہ
17:19دوست ظاہرے تعاون کرتے ہیں
17:21تو یہ سسٹم چلتے ہیں
17:22تو بعض اوقات کیا ہوتا ہے
17:25کہ لوگ جو ہے
17:26خدا نہ خواستہ
17:27کوئی مسئلہ آیا
17:28کوئی فرض کر لیں
17:29کوئی چیز گھر میں لینے پڑ گئی
17:31کوئی مجبوری آن پڑی
17:32امیجنسی آگئی
17:33تو سب سے پہلے کیا کرتے ہیں
17:35کہ وہ مسجد والا کار دیتے ہیں
17:37تو حالانکہ یہ
17:39وددرہ ہے
17:40کہ تنگی آئی ہے
17:41تو آپ اللہ کے راستے میں
17:43خرچ کر رہے
17:43جس کی برکہ سے اور آئے گا
17:44تو ہم لوگ کیا کرتے ہیں
17:46سب سے پہلے یہ کار دے گا
17:47اچھا یہ والا نہ بھی دیا
17:48تو خیر ہے یہ اس سے چل دے گا
17:50تو باقی جو معاملات ہیں
17:51وہ نہیں رکنے چاہیے
17:52یہ رک جانے چاہیے
17:53اس کی خیر ہے
17:54پتہ نہیں ہے
17:57مناسب ہے کہ نہیں
17:58اس کے بارے میں
17:58ایک لطیفہ ہم پاکستان میں
17:59شاید ہم لوگوں نے سن رکھا ہوگا
18:01وہ ایک لطیفہ بنا ہوا تھا
18:06کہ وہ ایک بندہ تھا
18:07وہ فقیر مانگدہ تھا
18:09تو اس کو دیتا تھا
18:10جب بھی وہاں سے گزرتا
18:11تو غالباً اس کو کہہ لیں
18:12آپ پچاس روپے دے کے جاتا
18:14تو کافی عرصہ گزرا
18:16تو اس نے اس کے پیسے
18:17کم کر کے نا
18:18چالیس روپے کر دی
18:19پھر کچھ عرصہ گزرا
18:20تیس کر دی
18:21وہ کم کرتا جا رہا ہے
18:23تو اس نے کہا
18:24کہ تمہیں کیا مسئلہ ہوا ہے
18:26تم کم کرتے جا رہے ہو
18:27کہنے لگا جی
18:27پہلے تمہیں پچاس دیتا تھا
18:29اکیلا بندہ تھا
18:30میری جات تھی تو
18:31تو اس نے کہا
18:32اب کم کیوں کیے پھر تم نے
18:33کہنے لگا جی
18:34اب بری شادی ہو گئی
18:35تو پھر میں نے دس کم کر دیئے
18:37اب مزید کیوں کم کر دیئے
18:39کہنے جی میرا ایک بچہ ہو گیا
18:40دوسرا بچہ ہو گیا
18:42تو کرتے کرتے ہو جو ہے
18:44اس نے کہا لگتا ہے کچھ دیر بعد
18:46پھر مجھے آپ کو دینے پڑے گی
18:47تو ایسی صورتحال ہوتی ہے
18:50کہ سب سے پہلے جو ہے
18:51بندہ اللہ کے راستے میں جو دے رہا ہے
18:53اس کو بندہ کینسل کرتا ہے
18:55حالانکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے
18:57کہ آپ اس میں جلدی کرو
18:58اللہ کے راستے میں دینے کے لیے
19:00آپ جلدی کرو اس کے راستے میں
19:02تو
19:03تنگی ہو خوشحالی ہو
19:05اور یہ آپ آزما کے دیکھ لیں
19:08کہ تنگی میں جب آپ دیتے ہیں
19:10تو اس کا ریزلٹ آپ کو زیادہ جلدی بھی آتا ہے
19:12اور زیادہ برپور آتا ہے
19:13آپ تنگی میں دے کے دیکھیں کبھی
19:15مشکل میں جب آپ دیتے ہیں
19:18یہ بڑے بڑے بزرگوں کے اقوال ملتے ہیں
19:20کہ وہ ان کو پوچھیں
19:21کہ آپ ہمیشہ
19:23کنات بھی ہوتی تھی
19:25ایک تو مین چیز تو کنات ہوتی تھی
19:26جو ہم اپنے اوپر
19:28اپنی خواہشات کا لوڈ ڈالتے ہیں
19:31یہ کم ہوتا تھا پہلے
19:33تو دوسرا یہ ہے کہ
19:36جو سلجے ہوئے
19:38یا قیلے علمات تھے
19:40یا بزرگ لوگ تھے بعض پرانے
19:42ان کے اگر واقعات پڑے تو ان میں یہ بھی ملتا ہے
19:44کہ جب بھی کوئی مشکل آتی تھی
19:45تو فیل فور اللہ کی رام صدقہ کیا کرتے تھے
19:48تو اس صدقے کی وجہ سے
19:50اللہ تعالیٰ ان کو مزید دیتا تھا
19:52مزید دیتا تھا
19:53تو اس طرح پھر سلسل چلتا جاتا تھا
19:56غالباً حضرت موسیٰ علیہ السلام کا
19:59یہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا ایک واقعہ بھی ہے
20:01اسی طرح کا
20:02کہ وہ ایک شخص تھا
20:03انہوں نے آگے شکایت کی
20:05کہ اے نبی اللہ
20:06جب سے پیدا ہوا
20:08وہ آئی تک کبھی
20:09جو ہے نا پیٹ بڑھ کے کھانا نصیب نہیں ہوا
20:11تو آپ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا کریں
20:15کہ یا اللہ مجھے پیٹ بڑھ کے کھانا تو دے دیں
20:17تو اللہ کے نبی نے
20:19اللہ کی بارگاہ میں دعا کی
20:20تو ان کو جواب یہ دیا گیا
20:22کہ اس بندے کی عمر میں نے زیادہ لکھ دی تھی
20:25اس کا رزق کم لکھا تھا
20:27تو اب اس کو پورا کرنے کے لئے
20:29اس کو کم دیتا ہوں
20:29تاکہ اس کی عمر کے ساتھ پورا ہو
20:31تو اللہ کے نبی نے
20:34اس بندے کو بتا دیا
20:36کہ اللہ تعالیٰ نے یہ فرمایا ہے
20:37وہ کہنے لگے کہ
20:39اے اللہ کے نبی آپ یوں کریں
20:40کہ اللہ کی بارگاہ میں دعا کریں
20:42کہ یا اللہ ایک ہی دفعہ مجھے پیٹ بڑھ کے دے دیں
20:44اس کے بعد جو ہوگی دیکھی جائے گی
20:46تو انہوں نے دعا کی
20:48اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں
20:50تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے
20:51ان کو رزق دے دیا گیا
20:52اب کیا ہوا کہ وہ شخص جیسے کھانے بیٹھا
20:55ادھر باہر سے اس کو لیے صدا آئی
20:57کہ اللہ کے نام پہ مجھے بھی دے
21:00تو اس شخص نے کیا کیا
21:02کہ کھانے میں سے
21:03ظاہر ایک ہی دفعہ مل گیا تھا کافی
21:05تو اس نے تھوڑا سا اٹھاک بڑھ دے دیا
21:07اس نے کہا بس مجھے جتنا ملنا تھا
21:08پیٹ بڑھ جائے گا
21:16تو نیکس ڈے
21:17مجھے موسیٰ علیہ السلام گزرے
21:19کچھ جانے کے مظاہر ایک دو دن
21:21تو ویسے گزر جاتے ہیں بندے کے
21:22کچھ دن و بعد
21:23اللہ کے جو نبی تھے وہاں سے گزرے
21:25تو انہوں نے دیکھا
21:26کہ اس بندے کے پاس
21:27ماشاءاللہ وافر
21:28رزق موجود ہے ابھی تک
21:29تو بہت متعجب ہوئے
21:32کچھ دن مزید انتظار کیا
21:34دیکھا تو اسی طرح
21:34اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں
21:37جا کے دعا کی
21:38اور عرض کیا
21:39کہ اللہ تعالیٰ نے تو
21:39فرما دیا تھا
21:40کہ اس کا سارے کا سارا دے دیا
21:42اس کو ختم ہو گیا
21:42تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا
21:45کہ اس بندے نے میرے ساتھ
21:47تجارت کر لی تھی
21:48سودہ کر لیا تھا
21:49اس نے چونکہ
21:50میرے راستے میں دے دیا تھا
21:52تو اب میں اس کو بڑھا کے دے رہا ہوں
21:54واپس
21:54تو جیسے جیسے اس کو اور ملتا ہے
21:57وہ اور دیتا ہے
21:58تو پھر اس کو اور ملتا ہے
22:00تو جب تنگی میں جب دیا جاتا ہے
22:02تو پھر اللہ تعالی اور زیادہ بڑھا کے ہمیں واپس کرتا
22:05یہ اللہ تعالی کا وعدہ ہے
22:07قرآن پاک میں ہمارے ساتھ اللہ کا وعدہ ہے
22:09دس گناہ تو بار بار وعدہ ہے
22:11اور ستر گناہ تک ہے دنیا میں
22:14ساتسو گناہ تک ہے آخرت میں پھر ستر اور ساتسو گناہ کا وعدہ ہے
22:18اور اس سے زیادہ بلا حساب و کتاب بھی ہے
22:21تو یہ ساری چیزیں جو ہیں یہ ہمیں بتاتی ہے
22:25کہ اللہ کے راستے میں خرچ کرنے کے لئے
22:27اللہ کے راستے میں ہر وقت
22:28اور اس کی بخشش کے تلمگار رہنا چاہیے
22:31اس سے جب بھی کوئی
22:33اس سے اگلی آیات کو اگر ہم دیکھے
22:35اور پہلے انہی آیات کو آگئے
22:38چلتے ہوئے اگر ہم دیکھے
22:39تو اس کے بارے میں
22:41اس کے جو مفہوم ہیں مغفرت اور
22:43جنت
22:45دو چیزیں یہاں پر ذکر ہوئی ہیں
22:46تو مغفرت اور جنت
22:49کا حصول جو ہے اس کے بارے میں چند ایک اقوال بھی ہیں
22:52اس کے بارے میں فرمایا کہ اس چیز کی طرف
22:55جلدی کرو جس سے تمہیں اپنے رب کی
22:57مغفرت حاصل ہو اور رب کی
22:59مغفرت جو ہے وہ اس کے
23:01احکام پر عمل پیرا ہونے سے ہے
23:03ایک چیز تو یہ ہوگی
23:05دوسری یہ ہے کہ ان کاموں سے
23:07منع ہونے پر
Be the first to comment
Add your comment

Recommended