34. 1/2, Series: Weekly Dars-e-Quran Surah: Aal-e-Imran Para: 4, Lecturer: Hafiz Muhammad Imtiaz Ali Verses: Ayah 130 & onwards Date: Thursday, 11 September 2025 Venue: Hillview Islamic & Education Centre Location: Glasgow, Scotland, United Kingdom Join us for this insightful weekly Dars as Hafiz Muhammad Imtiaz Ali continues the tafsir of Surah Aal-e-Imran, beginning from Ayah 130. Delivered at the Hillview Islamic & Education Centre, this session offers reflections and lessons drawn directly from the Qur'an. #foru #Quran #qurantranslation #qurantranslationurdu #Glasgow #Madina #Pakistan #hasbirabbi #Scotland #Milad #Miraj
00:00تو اس کی وجہ ایک یہ بھی ہے کہ جو سودی کاروبار میں جو شخص مبتلا ہو جاتا ہے اور پیسہ لیتا دیتا رہتا ہے تو اگر بعض وقت ایسا وقت بھی آ جاتا ہے جب کوئی اصلاح کرنے والا اس کو اصلاح کرنے کی کوشش کرے تو ممکن ہے کہ وہ کہہ دے کہ جی ایسے ہی ہے ویسے ہی حرام نہیں ہے
00:20تو معاذ اللہ اس کی وجہ سے ممکن ہے کہ وہ کفر میں چلا جائے تو کفر جو ہے وہ دیفینیٹلی آگ میں جانے کی ایک وجہ ہے اور دائمی رہنے کی وجہ ہے
00:30تو فرمایا کہ اس آگ سے دھرو جو کہ کافروں کے لیے تیار تو سود جو ہے ایک ذریعہ بن سکتا ہے کسی کو کفر کی طرف لے جانے کا
00:39اور ایک اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ جب مشرقین مکہ نے غزوہ بدر ہوا نا تو وہاں پہ ان کو خسارہ ہوا
00:50ان کے ستر جو ہے کفار مارے گئے ستر قیدی ہو گئے تو واپس گئے تو انہوں نے جا کے سود پہ مزید کاروبار کیا
00:57اور خوب مال و دولت مزید جمع کیا ایک سال میں تو پھر اس کے ساتھ جو ہے اسلام وغیرہ خرید کے اپنے ساز و سمان
01:05تو واپس مدینہ منورہ پر حملہ کرنے کے لیے آئے
01:08تو اس وجہ سے پھر نیکس ٹائم وہ بظاہر جیت کے بھی گئے جنگ احد میں
01:14تو اس وجہ سے ممکن یہ بھی تھا کہ مسلمانوں کے دل میں بھی خیال آ جاتا ہے
01:18کہ ہم بھی اپنے مال و دولت کو بڑھائیں تاکہ ہم بھی ان کے مقابلے میں زیادہ ساز و سمان لے سکے
01:24تو یہ وجہ بھی ان کو سود کی طرف لے جا سکتی تھی جس کی وجہ سے اللہ تعالی نے ان کو بنا فرما دیا
01:29اور ان آیات کو ان کے عزوائے احد کے ساتھ متصر رکھا
01:33اسی طرح زمانہ جاہلیت اب دو چیزیں ہیں ایک سود ہے اس کو مفرد کہتے ہیں ایک سود مرکب ہے
01:42زمانہ جاہلیت میں ایک شخص دوسرے شخص کو ایک سال کی مدد کے لیے
01:47دس روپے کی زیادتی پر فرض کر لیں کہ سو روپے قرض دیتا
01:52اور جب ایک سال مکرد یعنی مکپورا ہو جاتا اور وہ شخص رقم ادار نہ کر پاتا
01:58تو اب کیا ہوتا ہے کہ ایک سال کے بعد چکے ایک سود دس ہو گئے
02:02ٹھیک ہے تو وہ اب یہ کرتا ہے کہ آپ کا سود جو ہے ایک سود دس روپے پر پڑے گا
02:08یعنی جو میں نے موڑ تھی اس پہ سود نہیں رہا بلکہ جو سود تھا وہ بھی ایڈ ہوا اور اس پہ سود ہو گیا
02:12ٹھیک ہے تو وہ اس طرح پھر کیا ہوتا ہے کہ اگلے سال وہ ایک سود
02:16بارہ گیارہ پہ چلا جائے گا ٹھیک ہے تو اس سے اگلے سال وہ دو سو بائی پہ اس طرح بڑھتا بڑھتا
02:23وہ ہر سال دس پرسنٹ جو اوپر پڑھ رہا تھا اس کا بھی آگے بڑھتا چلا گیا
02:27تو یہ ہے اس کے بارے میں علماء نے فرمایا کہ اس کو کہتے ہیں ادعافم مدعافم
02:32ایک سود کی یہ قسم ہے اور دوسری سود کی وہ قسم ہے کہ آپ نے جو سو روپے دیا کسی کو
02:39اس پہ آپ نے کہا جی سال بعد دس روپے لے لے لے ٹھیک ہے اب سال بعد وہ نہیں دے سکا
02:43ٹھیک ہے اور وہ کہتا جی ایک سال مجھے اور دے دے تو اب آپ نے کیا کیا
02:47کہ جو نیکسٹ یئر ایکسٹینڈ کیا ہے اس کو صرف سو پہ ہی ایکسٹینڈ کیا ہے
02:52جو ایک سو دس تھے وہ اسی طرح باقی رکھے چونکہ وہ سود کے تھے
02:55تو آپ کی جو میجر اور مین اماؤنٹ تھی آپ نے سود کو اسی پہ قائم رکھا ہے دوسرے پہ نہیں رکھا
03:01تو یہ والا جو سود ہے اس کو سود مفرد بہا جاتا ہے وہ والا سود مرکب ہے
03:08اور مرکب مطلب کہ وہ بڑھتا جاتا ہے جمع ہوتا جاتا ہے
03:12تو اس والی آیت میں اللہ تعالی نے سود مرکب کو فرمایا کہ
03:17اس کے قریم نہ جاؤ اور وہ نہ کھاؤ کیونکہ ادعاف مدافہ زیادہ سے زیادہ دگنا چگنا کر کے نہ کھاؤ
03:23حالانکہ یہ شروع میں تھا پھر اس کے بعد جو ہے سود مفرد جو ہے اس کو بھی حرام کر دیا
03:28تو اللہ تعالی نے دوسری جگہ سورہ باقرہ میں فرمایا
03:34کہ اللہ تعالی نے بے کو حلال کر قرار دے دیا ہے
03:41خرید و فروخت کو تجارت کو اور سود کو حرام قرار دے دیا
03:46تو وہاں پہ سود کی ہر قسم کی ہے وہ حرام قرار دے دیگی
03:49چاہے مفرد ہو چاہے مرکب ہو
03:50تو یہ چند ایک چیزیں ہیں سود کے زمن میں
03:55اس کے علاوہ جو ہے
03:57ایک حدیث شریف بھی ہے جس میں سونا چاندی گندم جو خجور اور نمک
04:06ان چھے چیزوں کا ذکر کیا گیا ہے اور ان کے بارے میں فرمایا ہے
04:11کہ ان کی مثل میں زیادتی اور ادھار کے ساتھ
04:16جنہیں کاروبار کرنا کاروبار سے مراد یہ ہے کہ اس کو بڑھا کے لینا یا دینا وہ بنا کیا گیا ہے
04:21یعنی اگر آپ نمک کسی سے لے اور اس کے عوض میں اس کو بڑھا کے نمک دے
04:26تو پھر وہ حرام دوں گا
04:28اسی طرح اگر گندم لے کھجور لے جو لے سونا اور چاندی لے
04:33تو یہ چھے چیزیں حدیث شریف میں ذکر ہیں
04:36تو بعض علماء نے فرمایا ہے کہ یہ صرف انہی چھے تک محدود ہیں
04:41اور اکثریہ یہ کہتی ہے کہ ہر چیز پر ہے جو بھی سیم جنس کی ہو
04:45تو اس کو سود کران دیا جائے گا
04:48چاہے وہ سونا چاندی ہو چاہے مال و دولت ہو
04:51تو آج کے دل میں تو ہمارا نوٹ چلتا ہے
04:53تو نوٹ دیا تو سونا ہے چاندی ہے
04:55تو ان چیزوں میں کسی میں بھی نہیں آتا
04:57اس کے لئے الگ سے حدیث شریف بھی ہے
04:59جس میں آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے
05:02کہ ایک دینار کو دو دیناروں اور ایک درہم کو دو درہم کے بدلہ میں فروخت نہ کیا جائے
05:09تو وہاں پہ پھر جو ہے منی کہہ لے آپ
05:12یا جو کرنسی ہے اس میں بھی ممانت آگی ہے
05:15تو گویا کہ کوئی بھی چیز ہے جو بڑھا کے سیم جنس کیا
05:20لے اور دے
05:21یعنی ایک تھوڑی گدلی چیز ہے فرد کر لے
05:24یا تھوڑی کھوٹے سکے ہیں وہ دے کے آپ
05:26نئے سکے لے لیں
05:28اور جیسے ادھر ہوتا تھا
05:31پاکستان میں بھی
05:33یہاں پہ ممکن ہوتا ہو یہ نہ ہو
05:35کہ نوٹ عید شمرات پہ جو ہے
05:38بچوں کو نئے نوٹ دینے کے لئے
05:39وہ کپیاں لاتے تھے
05:40اگر تو لنک سے مل جائیں تو برحال مفت میں
05:43سو کے وہ سو ملتا تھا اور اگر باہر سے
05:45وہ جو بیٹھے ہوتے تھے لوگ لے کے
05:47ان سے لیں تو پھر وہ تھوڑے پیسے زیادہ لیتے تھے
Be the first to comment