Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
Sarmaya e Aslaf - Topic: Imam Burhanuddin Al Marghinani RA

To Watch All Episodes of Sarmaya e Aslaf | https://bit.ly/47jbLHu

Speaker: Mufti Ahsen Naveed Niazi

#SarmayaeAslaf #MuftiAhsenNaveedNiazi #ARYQtv

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00In the name of Allah Shekoma
00:19الحمد لله فی الارض والسماع وصلاة وسلام علی اکرم القرآن وعلیٰ آلہ وصحبہی وعلیمت والعلماء
00:26أما بعد
00:27معزز ناظرین و سامین
00:29آج ایک مرتبہ پھر پرار ام سرمایہ السلاف لے کر ہم آپ کی خدمت میں حادر ہیں
00:33آج ہمارا موضوع سخن ہے
00:35شیخ الاسلام المخصوص بالعناعہ
00:39صاحب الہدایہ
00:40امام برحان الدین
00:42علی بن ابی بکر
00:44فرغانی
00:44مرغینانی
00:45رشدانی
00:46حنفی
00:47رحمہ اللہ
00:48593 سنہ حجریہ کی کتاب
00:52الہدایہ میں موجود
00:53احادیث کی تخریج پر
00:55لکھی جانے والی کتابیں
00:57ناظرین ہم آپ کو یہاں بتاتے چلیں
00:59کہ صاحبِ ہدایہ
01:01امام مرغینانی رحمہ اللہ کے بارے میں
01:03ہم اس سے پہلے بھی سرمایہ سلاف کے
01:05دو پرام کر چکے ہیں
01:06ایک ای پی 43 ہے اور ایک ای پی 67 ہے
01:10یہ دو پرام ہم پہلے بھی کر چکے ہیں
01:12آج ای پی 87 ہے
01:14تو یہ اس کا پارٹ 3
01:15ای پی 43 پارٹ 1 ہو گیا
01:17ای پی 67 پارٹ 2 ہو گیا
01:19ای پی 87 پارٹ 3 ہو گیا
01:22تو ہم آپ کو بتاتے چلیں
01:23کہ جس طرح جب ہم اس طرح پارٹس میں گفتگو کرتے ہیں
01:26تو اس میں ریپیٹ نہیں کرتے
01:27تقرار نہیں ہوتی جو مصنف ہوتے ہیں
01:30جو کثیر کتابیں چونکہ انہوں نے لکھی ہوتی ہیں
01:33تو ہر دفعہ ہم ہٹ کر
01:34ان کی کتابوں پہ بات کرتے ہیں
01:36پہلے ان کے احوال پہ بات کرتے ہیں
01:38بیوگرافی پہ بات کرتے ہیں
01:39پھر ان کی ان کتابوں کے بارے میں بات کرتے ہیں
01:41کہ جن کتابوں کا تذکرہ ہم نے پچھلے پرائیم میں نہیں کیا ہوتا
01:45تو اسی طرح صاحبِ ہدایہ
01:47امام برحان الدین مرغینانی رحمہ اللہ
01:50ان کی جن کتب کا تذکرہ ہم پہلے اپیسوڈ میں کر چکے
01:53پھر دوسرے میں کر چکے
01:54ان کا تذکرہ آج ہم نہیں کریں گے
01:57تقرار سے ہم بچتے ہیں
01:58آج ہم گفتگو کریں گے
02:00ان کی خاص جو تعلیفِ لطیف ہے
02:02الہدایہ جو فقہ حنفی کی بڑی شاندار کتاب ہے
02:05فقہ حنفی کا عظیم الشان انسائیکلوپیڈیا ہے
02:09موصوع ہے الہدایہ
02:11اس الہدایہ میں آپ نے جو احادیث ذکر کی ہیں
02:15ان احادیث کی تخریج پر
02:17الگ سے آئیمہ نے باقاعدہ پوری پوری کتابیں لکھی ہیں
02:21آج ہم انہی کتابوں کے بارے میں آپ کو بتائیں گے
02:25ان کا انٹرڈکشن کرائیں گے
02:26تعارف کرائیں گے
02:28اور ان کتابوں کو ایڈریس کریں گے انشاءاللہ
02:31تو صاحبِ ہدایہ جو ہے انہوں نے جو اپنی کتاب
02:34چونکہ بہت بڑے فقی تھے
02:35ان کی فقاحت کا لوہہ تو سب نے ہی تسلیم کیا ہے
02:39لیکن جو انہوں نے دلیل کے طور پر
02:41احادیث ذکر کی ہیں
02:43تو ان میں کئی احادیث تو ایسی ہیں
02:45کہ جو بقاعدہ واقعی کتبِ احادیث میں موجود ہیں
02:48لیکن کچھ حدیثیں ایسی ہیں
02:50کہ جو عام طور پر بعض کتبِ حدیث میں نہیں ملتی
02:53تو ان کو لے کر لوگوں نے
02:55بہت زیادہ تحفظات کا ادھار کیا
02:58تو ان تحفظات کو دور کرنے کے لیے
03:00ایمہ نے بقاعدہ
03:02ہدایہ کی احادیث کی تخریج پر کام کیا ہے
03:05اور الگ الگ پوری پوری کتابیں تعلیف کی
03:08اور تاکہ وہ تحفظات دور ہو جائیں
03:10اور اشکال ختم ہو جائے
03:11اور انہوں نے بتایا ہے
03:12کہ صاحبِ ہدایہ نے جو احادیث ذکر کی ہیں
03:15کہیں پر بے این ہی یہی احادیث
03:18انہی الفاظ کے ساتھ مروی ہیں
03:20کتبِ حدیث کے اندر
03:22پھر جائے وہ جنہی کتبِ حدیث میں مروی ہیں
03:24ان کے حوالے بھی ذکر کی ہیں
03:25ان کی آسانیت بھی بیان کی ہیں
03:27ان کی سنادی حیثیت پہ بھی کلام کیا ہے
03:29ایمہ نے سٹیٹس بتایا ہے
03:31پھر کہیں بتایا ہے
03:32کہ اے نہیں ہا
03:33انہی الفاظ کے ساتھ تو مروی نہیں ہیں
03:35کچھ روایات
03:36لیکن ان سے ملتے جلتے
03:38الفاظ کے ساتھ روایات
03:40دیگر کتابوں کے اندر موجود ہیں
03:42تو ایمہ نے اس پر بہرحال بڑا کام کیا ہے
03:44تو جن ایمہ نے اس پر کام کیا ہے
03:47ان کتابوں کا ہم تعرف کراتے ہیں
03:48اور ساتھ یہ بھی بتاتے ہیں
03:50کہ یہ جو کام ہے ایمہ کا
03:52اس کام کا بہت زیادہ فائدہ ہے
03:54لہذا اس کام سے فائدہ اٹھانا چاہیے
03:57استفادہ کرنا چاہیے
03:58جو بندہ حدیث سے تعلق رکھتا ہے
04:01حدیث پڑھنا چاہتا ہے
04:02سمجھنا چاہتا ہے
04:03یا حدیث پڑھاتا ہے
04:05حدیث کا شوق رکھتا ہے
04:06اس کے لئے بھی یہ کتابیں مفید ہیں
04:08اور وہ بندہ جو فقہ سے متعلق ہے
04:10فقہ سے اشتغال رکھتا ہے
04:12فقہ پڑھنا چاہتا ہے
04:13سمجھنا چاہتا ہے
04:14یا فقہ پڑھاتا ہے
04:16ان سب کے لئے بھی
04:17یعنی بیق وقت حدیث سے تعلق رکھنے والے
04:21اور فقہ سے تعلق رکھنے والے
04:23دونوں طبقوں سے
04:24دونوں شعبوں سے تعلق رکھنے والے
04:27لوگوں کے لئے
04:28یہ مفید کتابیں ہیں
04:30ان کا پڑھنا
04:32ان کا متعلق کرنا
04:33ایسے لوگوں کے لئے لادم ہے
04:34کہ وہ اس سے بیش بہا فائدہ اٹھا سکتے ہیں
04:38تو سب سے پہلے جائے
04:40وہ ہدایہ کی جو حدیث پر کام ہوا
04:42اس کو اگر ہم جنرلی دیکھیں
04:44تو اس کے اندر میں نظر آتا ہے
04:45بہت سے لوگوں نے ہدایہ کی شروعات لکھی ہیں
04:48تو ان شروعات کا تذکرہ
04:50ہم پچھلے اپیسوڈ میں کر چکے ہیں
04:52ان شروعات میں سے ایک شرعہ جو ہے
04:54جو قاضی القزات ابو العباس
04:56سروجی رحمہ اللہ کی ہے
04:58انہوں نے جو کتاب لکھی تھی
05:00الغایہ فی شرح الہدایہ کے نام سے
05:02اس الغایہ میں انہوں نے
05:04جس طرح دیگر نکات پہ کلام کیا ہے
05:06فقہی پہلو پہ فوکس کیا ہے
05:08تو اسی طرح انہوں نے
05:09احادیث کو بھی بطور خاص مدد نظر رکھا ہے
05:12اور احادیث کے ریفرنس بھی دیئے ہیں
05:15احادیث کی تخریج بھی انہوں نے کی ہے
05:17یہ قاضی القزات ابو العباس
05:19سروجی رحمہ اللہ
05:20سروجی سین کے زبر کے ساتھ ہے
05:22سروجی نسبت ہے سروج سے
05:25سروج ایک علاقے کا نام ہے
05:27یہ شام میں ایک علاقہ تھا
05:29پہلے شام بہت بڑا تھا
05:31موجودہ ترکی بھی شام میں پہلے شامل تھا
05:34اب شام کی حدود الگ ہیں
05:36اور ترکی کی حدود الگ ہیں
05:37تو اس وقت جو موجودہ ترکی ہے
05:39جس کو ترکیے کہا جاتا ہے
05:41اس کا نام یہ کر دیا گیا ہے
05:43اس ترکیے میں
05:44ترکی میں جو یہ علاقہ ہے
05:46سروج آج بھی موجود ہے
05:48تو اس علاقے سے آپ کی نسبت تھی
05:50اس نسبت سے آپ کو سروجی کہا جاتا ہے
05:52سروج بروزن فعول
05:54یعنی سین پہ زبر ہے راہ پہ پیش ہے
05:57تو یہ قاضی القضاء تبولو با سروجی راہی مولا
05:59بڑے ماہر فقی تھے
06:01اور ماہر محدث بھی تھے
06:03پہلے یہ حملی مکتب فکر سے
06:05تعلق رکھتے تھے
06:06بعد میں یہ ہنفی ہو گئے تھے
06:09تو یہ حملی سے ہنفی ہوئے ہیں
06:11اور جو انہوں نے شرعہ لکھی ہے
06:12بھی بہت امدہ شرعہ لکھی ہے
06:14پہلے یہ شرعہ چھپی ہوئی نہیں تھی
06:15اب کچھ عرصہ پہلے ماضی کریم میں
06:18یہ شرعہ بھی چھپ گئی ہے
06:19اور دعوت عام دے رہی ہے شائقین علم کو
06:22اور یہ بہت زبردست شرعہ
06:23ہدایہ کی جتنی شرعیں لکھی گئی ہیں
06:25ان میں سب سے امدہ شرعہ
06:27زخامت کے اعتبار سے اور دیگر کئی پہلوں کے اعتبار سے
06:30اس شرعہ کو بڑا ایج حاصل ہے
06:32کئی شرعوں پر
06:33تو جو ہدایہ کی سب سے امدہ شرعیں لکھی گئی ہیں
06:36ان میں سے ایک یہ شرعہ بھی ہے
06:38تو ایک انہوں نے احادیث کی تخریج کو لے کر کام کی ہے
06:46پھر اس کے بعد ہمیں باقاعدہ
06:48ہدایہ کی آدیث کی تخریج پر
06:49جو مستقلاً کام نظر آتا ہے
06:51پہلا کام
06:52سب سے پہلے جس عالم نے باقاعدہ
06:55پوری کتاب لکھی ہے
06:56ہدایہ کی آدیث کی تخریج پر
06:59وہ ہیں جناب امام مہیدین
07:01عبدالقادر بن محمد
07:03قرشی حنفی رحمہ اللہ
07:05ان کی یہ کتاب بڑی مشہور ہے
07:07الجواہر المدیع فی طبقات الحنفیع
07:09علماء حنفیع کے تراجم پر
07:12بڑا عمدہ انہوں نے کام کیا ہے
07:13اسی طرح جو تحاوی کی احادیث ہیں
07:16اس پہ بھی انہوں نے کام کیا ہے
07:17الحاوی کے نام سے
07:18تو انہوں نے ہدایہ کی آدیث کی تخریج پر
07:21کتاب لکھی بقاعدہ
07:22یہ ہماری میز کی زینت ہے
07:27اس وقت میرے ہاتھ میں موجود ہے
07:28یہ کتاب بھی پہلے چھپی ہوئی نہیں تھی
07:31اب یہ کتاب بھی چھپ چکی ہے
07:33اس کتاب کی پانچ جلدیں ہیں
07:35پانچ جلدوں میں بڑا ہی عمدہ کام
07:37انہوں نے کیا ہے
07:38صاحبِ ہدایہ انہیں جو احادیث اپنی کتاب میں
07:41ذکر کی ہیں ان احادیث کی انہوں نے
07:43بقاعدہ تخریج کی ہے اور سنادی حیثیت پر
07:45بھی کہیں کلام کرتے ہیں کہیں نہیں بھی کرتے
07:47بڑے عمدہ انداز میں انہوں نے اس پر کام کیا ہے
07:49الْعِنَایَا بِمَعْرِفَةِ اَحَادِیثِ الْہِدَایَا
07:52اور یہاں ایک دلچسپ بات یہ ہے
07:54کہ انہوں نے جب یہ کام کیا تھا
07:56تو پہلے اس کا نام انہوں نے رکھا تھا
07:58الْمَعْرِفَةِ الْكِفَایَا فِي مَعْرِفَةِ اَحَادِیثِ الْہِدَایَا
08:02تو جو ان کے استادِ گرامی قدر تھے
08:04علامہ ابن ترکمانی رحمہ اللہ
08:06انہوں نے جب ان کو انہوں نے بتایا
08:08تو انہوں نے ان کو مزاہن یہ بات کہی
08:10خوش طبی کرتے ہوئے
08:12کہ لگتا ہے تم نے میری کتاب کا نام چُرہ لیا ہے
08:22تاکہ تمہاری کتاب کا نام الگ ہو جائے
08:24میری کتاب کا نام الگ ہو جائے
08:26کوئی التباس نہ ہو کنفیویاں نہ ہو
08:28ابحام نہ ہو پڑھنے والوں کو
08:30تو اس پر جو ہے وہ آپ نے اپنے استادِ گرامی قدر سے کہا
08:33کہ حضرت آپ ہی اس کا نام تجویز کر دیجئے
08:35تو انہوں نے آپ کے استادوں نے پھر اس کا نام رکھا
08:38الْعِنَایَا بِمَعْرِفَةِ اَحَادِیثِ الْہِدَایَا
08:42تو آپ نے اپنے استاد کے نام پر پھر اس کتاب کا نام رکھا
08:45جو استادوں نے نام تجویز کیا تھا
08:46آپ نے اس کو انڈورس کیا
08:48اوکے کیا
08:48اور یہ نام رکھا
08:50اور اس پر آپ نے کام کیا
08:51بڑا ہی امدہ کام آپ کا یہ
08:52الْعِنَایَا بِمَعْرِفَةِ اَحَادِیثِ الْہِدَایَا
08:55بہت سے لوگوں کو اس بات کا علم نہیں ہے
08:57چونکہ کتاب چھپی بھی نہیں تھی
08:58تو اس لیے اس کتاب سے آگاہ بھی نہیں ہے
09:00اور یہ بھی معلوم نہیں
09:00کہ سب سے پہلے جو کتاب لکھی گئی ہے
09:02سب سے پہلے ہدایہ کی
09:05احادیث کی تخریج پر
09:06جو مستقل کتاب لکھی گئی ہے
09:08وہ یہ کتاب ہے
09:09الْعِنَایَا بِمَعْرِفَةِ اَحَادِیثِ الْہِدَایَا
09:12امام محی الدین عبدالقادر قرآ
09:14شیرائی مولا کی متوفہ
09:15سات سو پچتر سنہ احجریا
09:17ان کے بعد پھر ہمیں
09:19ان کے استادِ گرامی قدر کی کتاب نظر آتی ہے
09:21جن کا ذکر میں نے بھی کیا
09:22انہوں نے یہ کتاب لکھی
09:25اَتْتَنْبِيْ عَلَىٰ اَحَادِیثِ الْہِدَایَا وَالْخُلَاسَةِ
09:29اس نام سے
09:30امام ابو الحسن علی بن عثمان بن ابراہیم بن مصطفیٰ ماردینی
09:35حنفی رحمہ اللہ
09:36متوفہ سات سو پچاس سنہ احجریا
09:39اور یہ مشہور ہیں
09:41ابن ترکمانی کے نام سے
09:42ابن ترکمانی کے نام سے مشہور ہیں
09:44اور امام محی الدین عبدالقادر قرآ شیر کے استاد ہیں
09:46انہوں نے اس کتاب میں
09:47ہدایہ کی احادیث کی تخریج کی
09:49اور اس میں انہوں نے دو کتابوں کو فوکس کیا
09:51یعنی ہدایہ کو بھی لیا
09:52ہدایہ کے ساتھ ایک اور کتاب ہے
09:54بڑی امدہ خلاصت الدلائل
09:56قدوری کی بڑی امدہ شرح ہے
09:58علامہ حسام الدین رحمہ اللہ کی
10:00خلاصت الدلائل و تنقیح المسائل
10:03یہ کتاب بھی اب چھپ چکی ہے
10:05عام دستیاب ہے
10:06تو ہدایہ اور
10:07مرگنانی رحمہ اللہ کی
10:09الہدایہ کی انہوں نے لیا
10:10اور علامہ حسام الدین رحمہ اللہ کی
10:13خلاصت الدلائل کو لیا
10:14انہیں دونوں کتابوں میں جو احادیث ہیں
10:16ان احادیث کی تخریج پر
10:18انہوں نے یہ کام کیا
10:19ہماری میز کی زینت ہے
10:20میرے ہاتھ میں
10:21اتنبیح علی احادیث الہدایہ والخلاصہ
10:24انہوں نے بھی امدہ کام کیا
10:26پھر اس کے بعد
10:27جو ہدایہ کی احادیث کی تخریج کے حوالے سے
10:30ہمیں سب سے نمائن کام نظر آتا ہے
10:33وہ سب سے نمائن کام
10:34وہ ہے جناب امام زیلعی رحمہ اللہ کا
10:37نصب الرائع
10:38یہ بھی ہماری میز کی زینت ہے
10:39میرے ہاتھ میں ہے
10:40نصب الرائع تخریج احادیث الہدایہ
10:43علامہ جمال الدین ابو محمد عبداللہ بن یوسف زیلعی
10:46ہنفی رحمہ اللہ متوفہ سات سو باسٹھ سنہ حدریہ
10:51نصب الرائع کو بہرحال قبول عام حاصل ہوا ہے
10:54پہلے یہ کتاب بھی چھپی ہو نہیں تھی
10:56لیکن مادی کریم میں بھی چھپی
10:57علینایہ بعد میں چھپی
10:58یہ کئی سال پہلے چھپ گئی تھی
11:00تو اس کتاب کو قبول عام حاصل ہوا
11:03اس کے بعد جتنے بھی لوگ آئے ہیں
11:05اہل علم
11:06انہوں نے اس نصب الرائع سے بھرپور فائدہ اٹھایا ہے
11:10کیونکہ اس میں امام زیلعی رحمہ اللہ
11:12نے جو کام کیا ہے
11:13بڑا امدہ شاندار کام کیا ہے
11:15آپ کے جو امتیازی احصاف ہیں
11:17ان میں سے ایک اعتدال ہے
11:19دوسرا انصاف ہے
11:20یعنی اس کے اندر آپ نے
11:22بنیادی طور پر تو یہ ہدایہ فقہ
11:24ہنفی کی کتاب ہے
11:28بلکہ جو اپنے دیگر مکتب فکر کے لوگ ہیں
11:32چاہے وہ شافی سکول آف تھوٹ سے متعلق ہوں
11:34مالکی سکول آف تھوٹ کے ہوں
11:36یا حملی سکول آف تھوٹ کے ہوں
11:37ان کے جو دلائل ہیں
11:39مستدل جو احادیث ہیں
11:42ان کو بھی آپ نے ذکر کیا ہے
11:43اور ان پہ بھی اسنادی حصیت سے کلام کیا ہے
11:46اور جو ہنفی مستدلات ہیں
11:47ہنفیہ کے دلائل ہیں حدیث سے
11:49ان کے بھی اسنادی حصیت پہ کلام کیا ہے
11:52بڑا امدہ کلام کیا ہے
11:53اور یہ نہیں کیا کہ حنفی مقتب فکر کے جو موافق روایت ہے
11:57تو اس کو لینے ہی لینے
11:58اور جو حنفی مقتب فکر سیٹ کر دیگر مقاطب فکر کے موافق روایت ہے
12:02تو اس پہ زبردستی کوئی نہ کوئی جرا کرنی ہے
12:05یا اس پہ ذوف کھولکہ لگانا ہے
12:07یہ آپ نے نہیں کیا بلکہ آپ نے اعتدال کا مدارہ کیا
12:09انصاف سے کام لیا
12:11آپ نے خطے نظر اس کے کہ
12:13اس سے حنفیا کی تائید ہو رہی ہے
12:15یا اس سے شافیہ کی تائید ہو رہی ہے
12:16یا اس روایت سے مالکیہ کی تائید ہو رہی ہے
12:19یا اس سے حملیہ کی تائید ہو رہی ہے
12:20بے کم و کاس جو آپ کی تحقیق ہے
12:23اس کے مطابق آپ نے اس کے بارے میں کلام فرمایا ہے
12:26سنادی حیثیت کو بھی ہے وہ اڈریس کیا ہے
12:28کہیں نہیں بھی کیا
12:29کہیں چھوڑا بھی اختصار کوئی پیش نہ دا رکھا ہے
12:31کہیں اڈریس کیا ہے
12:32اور آپ کے اس انصاف کی وجہ سے
12:35آپ کے اس اعتدال کی وجہ سے
12:37اور آپ کے عارف بلہ ہونے کی وجہ سے
12:41صوفی ہونے کی وجہ سے
12:42آپ کے اس کام کو قبول عام حاصل ہوا
12:44آپ کے اس کام سے ہنفیوں نے بھی فائدہ اٹھایا
12:47حملیوں نے بھی فائدہ اٹھایا
12:48مالکیوں نے بھی فائدہ اٹھایا
12:50شافیوں نے بھی فائدہ اٹھایا
12:51اور برملہ اس کے ادھار کیا
12:53اور سارے ہی اس کی بہت زیادہ تعریف کرتے ہیں
12:56حافظ راکی راہی مولا نے بھی فائدہ اٹھایا
12:58حافظ بن حجر اسکلانی راہی مولا نے بھی فائدہ اٹھایا
13:00اور وہ بقاعدہ آپ کی تعریف بھی کرتے ہیں
13:03اور بجا طور پر آپ کی تعریف کی جاتی ہے
13:05واقعی آپ لائک ستائش ہیں
13:07بڑا ہی آپ نے یہ امدہ کام کیا ہے نسب و رایہ کے نام سے
13:11تو یہ جو نسب و رایہ آپ نے لکھی ہے
13:13یہ پانچ جلدوں میں ہے
13:15جیسے الانعیہ پانچ جلدوں پر ہے
13:16تو ایسے یہ نسب و رایہ بھی پانچ جلدوں پر ہے
13:19فائف والیمز ہیں
13:20آپ نے اس کے اندر ہدایہ کی احادیث کی تخریج پر کام کیا ہے
13:25ہدایہ کی احادیث کی تخریج پر جو کتابیں لکھی گئی ہیں
13:28مستقلا ان میں سب سے امدہ کام
13:31بالکل اس میں کوئی دور آئے نہیں ہے
13:34سب سے امدہ کام یہ نسب و رایہ امام زیلہ ایرہیم اللہ کا ہے
13:38اور امام زیلہ ایرہیم اللہ نے
13:40اس کے اندر بقاعدہ اپنے سے پہلے والوں کے
13:43اوہام کی گرفت بھی کی ہے
13:45تمبی بھی کی ہے
13:46جو آپ سے پہلے والوں سے اختاہ ہو گئی تھی
13:48تو آپ نے ان سے علمی اختلاف کا ادھار بھی کیا ہے
13:52دائرہ عدب کے اندر رہ کر
13:53اور بتایا ہے کہ یہ جناب ایسے نہیں
13:55ایسے ہے درست بات یوں ہے جو بات انہوں نے لکھی
13:59پہلے والوں نے یہ بات درست نہیں ہے
14:00اچھے انداز میں آپ نے بھارل کیا ہے
14:02اور اس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے
14:03کہ ادب الاختلاف بھی ظاہر ہوتا ہے
14:07اس کا آپ نے بھرپور ادھار کیا ہے
14:09کہ علمی طور پر اختلاف بیان کرنے کا
14:12سلیکہ کیا ہونا چاہیے
14:14ادھار کا طریقہ کیا ہونا چاہیے
14:15وہ بھی اس سے ظاہر ہوتا ہے
14:17تو بڑی شاندار کتاب ہے
14:18امدہ کتاب ہے
14:19پھر نصب و رایہ جو ہے یہ امام زیلہی راہیم اللہ کی کتاب ہے
14:23اس کتاب کے بعد ہمیں نظر آتی ہے
14:24حافظ ابن حجر اسکلانی راہیم اللہ کی کتاب
14:26اس میں حافظ ابن حجر اسکلانی راہیم اللہ نے کام کیا ہے
14:29ادھرائیہ کے نام سے
14:30ادھرائیہ تخریجی احادیث الہدایہ
14:33حافظ ابن حجر اسکلانی راہیم اللہ متوفہ
14:36آٹھ سو باون سنہ اہدریہ
14:37حافظ ابن حجر اسکلانی راہیم اللہ نے
14:39ڈرائیٰ کے بھئے نظرہ کی تلخیص کی ہے
14:43اور کچھ آپ نے اضافات بھی کی ہیں
14:45لیکن بنیادی طور پر یہ اس کی تلخیص ہے
14:47بعض لوگوں نے غلط طور پر یہ کلیم کر دیا
14:51کہ شاید نظرہ کی تلخیص ہے
14:53حالانکہ یہ بات درست نہیں ہے
14:55ٹھیک بات یہ ہے کہ نظرہ اصل ہے
14:59اور نظرہ کی تلخیص ہے
15:01اور یہ بھی حافظ بنجیس کرانی
15:04رحم اللہ کا کام بھی اچھا کام ہے
15:05اور عام طور پر ہمارے یہاں برسیر پاک و ہند میں
15:08جب الہدایہ چھپتی ہے
15:09تو اس کے نیچے
15:10الدرایہ کے نام سے
15:12یہ حافظ بن عجیس کلانی رحم اللہ کا
15:13نسخہ
15:14ان کی جو تخریج ہے
15:15یہ بقائدہ لگی ہوئی ہوتی ہے
15:17چھپی ہوئی ہے
15:17کئی نسخوں پر یہ موجود ہے
15:19پھر اس کے بعد ہمیں کام نظر آتا ہے
15:21البنایہ کے نام سے
15:22البنایہ فی شر الہدایہ
15:24امام بدر الدین اینی رحم اللہ کا
15:26متوفہ 855 سنہ حجریہ
15:28انہوں نے شرعہ لکھی ہے
15:29البنایہ فی شر الہدایہ کے نام سے
15:38حدیث کی تخریج بھی کی ہے
15:40اور کہیں امام زیلہی رحم اللہ پہ
15:42استدراک بھی کی ہے
15:43بعض وہ مقامات جہاں امام زیلہی کو
15:45حدیث نہیں ملی
15:46اور انہوں نے بتایا کہ یہ غریب ہے
15:47یعنی مجھے اس کا
15:49لمجیدو میں نے اس کو نہیں پایا
15:50تو وہاں کچھ مقامات پر
15:52جہاں امام اینی کو مل گئی ہے
15:54انہوں نے اس کا ذکر کیا
15:55کہ یہاں پر جناب یہ حدیث موجود ہے
15:57فلاں ماخص فلاں مصدر میں موجود ہے
15:59پھر اس کے بعد ہمیں کام نظر آتا ہے
16:00فتح القدیر کے نام سے
16:02امام ابن حمام رحم اللہ کا
16:03متوفہ 861 سنہجریہ
16:06امام ابن حمام نے بڑی امدہ شرع لکھی ہے
16:08فتح القدیر کے نام سے
16:09فتح القدیر لیل آجد الفقیر
16:12یہ کام بھی ہدایہ پر بڑا امدہ کام ہے
16:14تو آپ نے بھی جس طرح فقی پہلوں کو لیا ہے
16:16تو حدیث کو بھی لیا ہے
16:17اور کہیں آپ نے امام زیلہی رحم اللہ پہ
16:19استدراک بھی کیا ہے
16:20جہاں ان کو روایت نہیں ملی
16:21تو آپ نے بتا دیا
16:22کہ جناب یہ روایت مجھے ملی ہے
16:24پھر اس کے بعد ہمیں کام نظر آتا ہے
16:26منیت العلمعی کے نام سے
16:27منیت العلمعی فی ما فاتح من تخریجی
16:31احادیث الہداع لزیلہی
16:32امام قاسم بن قتلو بغا رحمہ اللہ
16:35متوفہ 881 سنہجریہ
16:37یہ بھی امدہ کام ہے
16:38آپ نے بھی استدراک کی ہے
16:39امام زیلہی پر جہاں انہیں جو ہے
16:41جو احادیث نہیں مل سکیں
16:42آپ کو مل گئیں
16:43تو آپ نے بتایا
16:44کہ جناب یہ روایت غریب نہیں ہے
16:45یعنی یہ روایت موجود ہے
16:47امام زیلہی رحمہ اللہ
16:48جو غریب کی اسطلاح استعمال کرتے ہیں
16:50وہ غرابت سند مراد نہیں لیتے
16:52بلکہ وہ غرابت وجود مراد لیتے ہیں
16:55جو روایت انہیں نہیں ملتی
16:56تو وہ اس کو کہتے ہیں
16:57کہ غریب یعنی لم اجدوب
16:59میں اس سے آگاہ نہیں ہو سکا
17:01تو وہ اس عام محدثین کی اسطلاح سے ہٹ کر
17:03ان کی اپنی ایک اسطلاح ہے
17:05اس کے مطابق وہ غریب کا لفظ
17:06حدیث کے لیے استعمال کرتے ہیں
17:08تو امام قاسم بن قتلوبغار
17:11آئی مولا نے استدراک کی ہے
17:12جو روایت آپ کو ملی ہیں
17:13آپ نے ذکر کیا
17:14امام قاسم بن قتلوبغار
17:15نہیں تین اور کتابیں
17:16حدیث کی تخریش پر لکھیں
17:18ایک الاختیار لتعلیل المختار
17:20پر آپ کا کام ہے
17:20التعریف والاخبار بے تخریجی
17:23حدیث الاختیار
17:24دوسرا آپ کا کام ہے
17:25تخریج و حدیثی اصول البزدبیقہ
17:27تیسرا آپ کا کام ہے
17:27تعلیقات
17:29حافظ بن حیث کے لانے کیا
17:34دراعہ کا جو نصف ثانی ہے
17:36اس پر بھی آپ نے تعلیقات لکھی ہیں
17:37ان تین کے اندر بھی
17:38آپ نے حدیث پر جو کلام کی ہے
17:40تخریج کی ہے
17:41تو ہدایہ کی کئی حدیث ہوں ہیں
17:43جو ان کتابوں کے اندر بھی موجود ہیں
17:44تو ان پر بھی آپ نے کام کیا ہے
17:46تو جب ہدایہ کی حدیث کی تخریج پر کام کیا جائے
17:49تو علامہ قاسم بن قتلوبغار
17:51ارحم اللہ کی ان چاروں کتابوں کو
17:52سامنے رکھنا چاہیے کہ چاروں کتابوں
17:55کو سامنے رکھ کر پکچر زیادہ
17:56کلیر ہوتی ہے اچھے انداز میں ساری چیزیں
17:58معلوم ہوتی ہیں کیونکہ منیت العلمعی
18:00میں کچھ کام انہوں نے کچھ باتیں ہیں
18:02جو منیت العلمعی میں موجود نہیں ہیں
18:04لیکن اس کے بعد تاریف والا اخبار میں
18:06بالخصوص ان کا ذکر موجود ہے
18:08لہذا اسے بھی ضرور پیش نظر رکھنا چاہیے
18:10پھر ابن عبدالعز حنفی
18:12متوفہ 792 سنہجریہ
18:14ان کی کتاب
18:15اس میں بھی احادیث کے والے سے
18:18کلام کیا گیا ہے اور سب سے آخر میں
18:20جو ابھی کام چھپا ہے حال ہی میں
18:22یہ بڑا امدہ کام ہے
18:23یہ جو کام ہے
18:29یہ دور حاضر
18:30کے ایک محقق نے کام کیا ہے
18:32اور ان احادیث پر کام کیا ہے جن کے بارے میں
18:34امام زیلہی راہی مولا نے غریب کا لفظ
18:36استعمال کیا یعنی ان کو نہیں ملی تھی
18:37تو انہوں نے استدراک کیا ہے اور تقریبا
18:40انہوں نے اس کے اندر
18:41162 احادیث
18:43164 روایات وہ ذکر کی ہیں
18:46ان کے حوالے بھی دیئے ہیں
18:47اور بتایا ہے کہ یہ کہاں کون کون سے
18:50مسادر موجود ہیں یہ بھی امدہ کام ہے
18:52وہ علی نایہ جس کا میں نے پہلے ذکر کیا
18:54وہ ماضی کی کتاب ہے
18:55امام حیدن قرشی کی وہ الگ ہے
18:56یہ علی نایہ جو الگ ہے
18:58یوسف شبیر احمد کی کتاب ہے
19:00یہ محقق ہیں زندہ آلے میں
19:02ان کی کتاب ہے
19:02یہ بھی امدہ کتاب ہے
19:03لاکہ مطالعہ ہے
19:04یہ دو جلدوں میں
19:05چپی ہوئے ہماری میز کی زینت ہے
19:06اللہ تعالیٰ و تعالیٰ
19:08صاحبِ ہدایہ
19:08امام بران الدین
19:10علی مرغی نانی رحمہ اللہ کے درجات
19:12کو اور بلند فرمائے
19:13اور ہمیں آپ کے فوج و برکات سے
19:15حد وافر عطا فرمائے
19:17و آخر دعوانا
19:18ان الحمدللہ رب العالمین

Recommended