Sarmaya e Aslaf - Topic: Imam Jalaluddin Suyuti R.A
To Watch All Episodes of Sarmaya e Aslaf | https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8Xie8GN5M09gP6xhh0tJzM39Z
Speaker: Mufti Ahsen Naveed Niazi
#SarmayaeAslaf #MuftiAhsenNaveedNiazi #ARYQtv
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
To Watch All Episodes of Sarmaya e Aslaf | https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8Xie8GN5M09gP6xhh0tJzM39Z
Speaker: Mufti Ahsen Naveed Niazi
#SarmayaeAslaf #MuftiAhsenNaveedNiazi #ARYQtv
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Category
🛠️
LifestyleTranscript
00:00We'll be back.
00:30We are going to talk about our topic.
01:00You can do it.
01:30is
02:00of Hanun میں multi talented تھے
02:01روحانی دنیا میں بھی آپ کے نام کی
02:03گونج ہے آپ اتنے بڑے
02:05روحانی بزرگ ہیں کہ حضور جان
02:07عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
02:10کی ستر سے زائد
02:12مرتبہ آپ نے زیارت
02:14کی ہے بیداری میں کشف میں
02:15عالم کشف میں آپ نے سرکار علیہ
02:17سلام کو ستر سے زائد مرتبہ
02:19دیکھا ہے یہ بات آپ نے خود
02:21اپنے ایک شاگرد رشید کو بیان کی
02:23تھی اور انہوں نے آپ کے انتقال کے بعد
02:25پھر اس بات کو ظاہر کیا انہیں منع بھی کیا کہ یہ
02:27میری زندگی میں کسی سے ذکر نہ کرنا
02:29پھر اس کے بعد آپ کے انتقال
02:31کے بعد انہوں نے یہ بات
02:33disclose کی اور یوں اس طرح پتہ چلی اور کتابوں
02:35کے اندر شامل ہوئی اور آپ کے اپنے شاگرد
02:37رشید ہی نے یہ بات آپ کی
02:39اپنی کتاب میں آپ کے تعرف کے حوالے سے
02:41لکھی جیسے کہ علامہ
02:43عبدالوہب شارانی رحم اللہ وہ بھی آپ کے
02:45شاگرد ہیں انہوں نے بھی اس بات کو بیان کیا
02:47اور علامہ عبدالقادر شازلی
02:49رحم اللہ وہ بھی آپ کے شاگرد رشید ہیں
02:51انہوں نے آپ کے بارے میں الگ سے پوری یہ کتاب
02:53لکھی ہے بہجت العابدین
02:55بترجمتی حافظ الاسری جلال الدین
02:57یہ ماری میز کی زینہ تھا علامہ عبدالقادر شازلی
03:00انہوں نے بھی اس واقعے کو
03:01بقاعدہ ذکر کیا اور آپ کے اس شاگرد کا نام
03:03بھی ذکر کیا جن کو آپ نے یہ بات بتائی تھی
03:05اس کے علاوہ جو ہے آپ کو حضور جان
03:07عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
03:09کی طرف سے شیخ الحدیث کا ٹائٹل
03:11عطا ہوا تھا یہ بات بھی
03:13علامہ عبدالقادر شازلی نے اسی کتاب میں بیان
03:15کی ہے کہ میں نے خود حضرت شیخ
03:17یعنی امام جلال الدین سیوتی رحم اللہ کے ہاتھ
03:19کی تحریر دیکھی ان کے انتقال
03:21کے بعد ان کے ڈاکومنٹس میں مجھے نظر آئی
03:23کہ آپ نے لکھا ہوا تو اس کے اندر کہ مجھے
03:25خواب میں حضور جان عالم علیہ السلام کی
03:27زیارت ہوئی اور جب میں نے انہیں ارس کیا کہ میں
03:29حدیث کے بارے میں کتاب لکھ رہا ہوں
03:30جمع الجوامے تو میں نے ارس کیا کہ حضور آپ کو
03:33پڑھ کے سناوں اقرعو علیکم شیعہ
03:34تو اللہ کے محبو علیہ السلام نے اشارت فرمایا
03:37ہاتھی یا شیخ الحدیث
03:39اے شیخ الحدیث لاؤ یعنی سناو
03:41مجھے پڑھ کے تو اس میں پھر
03:43لکھا تھا کہ یہ بات مجھے اتنی پسند آئی
03:44کہ یہ بشارت جو اللہ کے نبی کی طرف سے
03:47مجھے ملی یہ دنیا اور دنیا میں
03:49جو کچھ ہے اس سب سے بڑھ کر
03:51میرے نزدیک قدر و قیمت کی یہ بات ہے
03:53کہ اللہ کے محبو نے مجھے شیخ الحدیث
03:55کہے کے پکارا تو وہ امام زرادن
03:57سیوتی رحم اللہ کی یہ ہنچی شان ہے
03:58ملٹی ٹیلنٹڈ تھے بہترین
04:01بزرگ تھے آپ کو
04:02بڑے بڑے عائمہ آپ کے سامنے سر تسلیم
04:05جھکاتی ہیں تو بہت سی کتابیں آپ نے
04:07لکھی ہیں بلا مبالغہ سینکڑوں
04:08کتابیں آپ نے تعلیف فرمائی ہیں
04:10چھے سو کے قریب آپ کی کتابوں کی
04:13مستند فیرست ملتی ہے
04:14ویسے تو آٹھ سو کے قریب بھی کتابوں کی
04:16فیرست اگلوں نے ذکر کی ہے نو سو کے قریب بھی
04:18ذکر کی ہے لیکن چھے سو کے آس پاس
04:21تو خود آپ کے شاگرد رشید علام
04:22عبدالقادر شادری رحم اللہ انہوں نے
04:24اسی میں ذکر کی بہجت العابدین
04:26بترجمتی حافظ الاسر جلال الدین میں
04:28اسی کتاب میں جو ماری میز کی زینت
04:30ابھی میں نے آپ کے سامنے جو ہے وہ
04:32ڈسپلی بھی کیا اس کو
04:33اس کتاب کے اندر انہوں نے ذکر کی ہے
04:36اور یہ جو میں واقعہ ذکر کر رہا تھا جس کتاب
04:38کے حوالے سے جمل جوامے کا ذکر آیا
04:40تو یہ جمل جوامے کی جلدیں ہی ہمارے سامنے
04:42رکھی ہیں یہ جو میز پر سامنے نظر آ رہی ہیں
04:44یہ وہی کتاب ہے جس کے بارے میں
04:46امام جاو نسیوتی رحم اللہ نے بیان کیا کہ میں نے
04:48اللہ کے محبوب علیہ السلام کی بارگاہ
04:50میں عرض کیا کہ میں نے کتاب لکھی ہے
04:52حدیث کے بارے میں لکھ رہا ہوں
04:53تو آپ کہیں تو آپ کو پڑھ کے سنا ہوں
04:55یہ وہی کتاب ہے جس پہ اللہ کے محبوب نے فرمایا
04:57جمع الجوامے کے نام سے
05:00یہ آپ نے کتاب لکھی ہے
05:01حدیث کے بارے میں اور آپ نے چاہا کہ حدیث
05:04آپ جمع کریں کولی حدیث اور فیلی حدیث
05:06کو آپ نے جمع کیا اس کے اندر
05:07چھالیس ہزار چھے سو چوبیس
05:10احادیث ہیں
05:11چھالیس ہزار چھے سو چوبیس
05:14احادیث کا یہ مجموعہ ہے
05:15جو آپ نے کام کیا ہے چھپا ہوا ہے
05:17ہماری میز کی زینت ہے
05:19تو امام جانسی سوتی رحم اللہ کے والے سے
05:21ہم نے ناظرین ایک پرگام پہلے بھی کر رکھا ہے
05:23سرمایہ سلاف کا
05:24تو اگر آپ ان کے احوال کی تفصیلات جاننا چاہیں
05:27تو اس پرگام کی طرح رجوع کریں
05:28آج ہم آپ کی بعض کتابوں کے بارے میں تذکرہ کرتے ہیں
05:31جن کا تذکرہ ہم نے پہلے نہیں کیا تھا
05:33کچھ کتابوں کا تذکرہ پہلے کر چکے ہیں
05:35اس سے ہٹ کر دیگر کتابوں کا تذکرہ کرتے ہیں
05:37تو آج ہم نے جن کتابوں کا انتخاب کیا ہے
05:39آپ کے حوالے سے
05:40ایک کتاب ہمیں آپ کی نظر آتی ہے
05:42احادیث الشتاء کے نام سے
05:44بڑے آپ نے نرالے قسم کے موضوعات پہ کام کیا ہے
05:47ہر طرح کے موضوعات پہ آپ نے کام کیا ہے
05:49اس میں بعض بڑے اچھوتے اور نرالے قسم کے موضوعات بھی ہیں
05:52انہیں بھی آپ نے لیا ہے
05:53یہ موضوع بھی اسی حوالے سے ہے
05:55یہ ہے احادیث الشتاء
05:57سردی کے بارے میں حدیث
05:58یعنی سردی سے متعلقہ جو روایات اور آثار آپ کو ملے ہیں
06:02انہیں آپ نے اس کے اندر جمع کر دیا ہے
06:04موسم سرما کے حوالے سے
06:06winter season
06:06اس کے بارے میں یہ آپ نے رسالہ لکھا ہے
06:08احادیث و شتا
06:10اور یہ دار المقتبس نے شائع کیا ہے
06:12السیوتیات کے نام سے
06:14السیوتیات پہلی
06:15چھے رسالے انہوں نے شائع کی ہیں
06:17السیوتیات کے نام سے دار المقتبس نے
06:19اس میں سے پہلا رسالہ یہ
06:21احادیث و شتا
06:22اس میں بارہ روایات آپ نے
06:23موسم سرما کے حوالے سے جو آپ کو ملی ہیں
06:26احادیث اور آثار وہ آپ نے ذکر کی ہیں
06:28پھر اس کے بعد ہمیں آپ کی کتاب نظر آتی ہے
06:30الاسفار انقلم الاذفار
06:33یہ کتاب آپ نے ناخن تراشنے کے بارے میں لکھی ہے
06:36الاسفار انقلم الاذفار
06:39ناخن تراشنے کے بارے میں روشنی کرنا
06:42خوب روشنی کرنا
06:43ناخن تراشنے کے حوالے سے
06:44جو روایات ہیں
06:46جو آثار ہیں
06:47جو احادیث ہیں
06:48وہ جس طرح کی بھی ہیں
06:50چاہے وہ صحیح ہیں چاہے حسن ہیں چاہے ضعیف ہیں
06:52ثابت ہیں یا غیر ثابت ہیں
06:54ہر طرح کا آپ نے content اس میں جمع کر دی ہے
06:57یہ بھی ایک امدہ رسالہ ہی دار المقتبس نے شائع کیا
06:59یہی السجوطیات کا یہ رسالہ نمبر دو ہے
07:02پھر یہی السجوطیات کا رسالہ نمبر تین جو ہے دار المقتبس کا
07:06اس میں امام جلالدن سیوتی رائی مولا نے
07:12ایک حدیث کی وضاعت کی ہے
07:14کہ حضور جانعالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حوالے سے
07:17یہ متقنیان کا لفظ ایک حدیث میں آیا ہے بخاری کی
07:20طویل حدیث ہے حجرت کی جو حدیث ہے
07:22اس میں ذکر آیا کہ نبی پاک ریسی ساتھ اسام تشریف لائے
07:24متقنیان
07:25تو اب یہ جو اس میں متقنیان کا لفظ آیا ہے یہ تقنع سے ہے
07:28تو تقنع کا معنی کیا ہوتا ہے آپ نے واضح کیا
07:31کہ تقنع کہتے ہیں سر چھپانے کو سر ڈھانپنے کو
07:35چادر سے سر کو چھپایا جائے یا رمال سے
07:37سر کے اوپر جو ہے وہ رمال لے لیا جائے
07:40یا چادر لے لی جائے اسے کہا جاتا ہے
07:42تقنع
07:42اصل میں بعض اہل علم آپ کے دمانے میں یہ کہہ رہے تھے
07:46کہ یہ جو حدیث کے اندر
07:48متقنیان کا لفظ ہے تو وہ اس کی ایک
07:49تشریح بیان کر رہے تھے جس تشریح سے
07:51آپ کو اتفاق نہیں تھا وہ تشریح
07:54یہ بیان کر رہے تھے کہ امامہ جو ہوتا ہے
07:56امامہ کا شملہ جو پیچھے لٹکتا ہے
07:58اس کو اس طرح سائیڈ سے لے کر
08:00تھوڑی کے نیچے سے لے جا کر دوسری طرف
08:02لے جا کے اس طرف
08:03نیچے رکھ دینا امامہ کے شملہ کو
08:06جیسے کہ بعض قبائلی علاقوں میں آج بھی
08:07رواج ہے کہ جو امامہ باندھا جاتا ہے
08:09تو اس امامہ کا شملہ پیچھے وہ اس طرف سے نکالتے ہیں
08:12نکال کے تھوڑی کے نیچے سے لے جا کر
08:13اس طرف دوسری طرف دوسرے کونے
08:16کے نیچے اندر دبا دیتے ہیں
08:18تو بعض حضرات کہہ رہے تھے کہ جو حدیث کے اندر
08:20بخاری کے حدیث میں متقنیان کا لفظ ہے
08:22تو اس سے مراد یہی ہے کہ
08:32محضر نسیوتی رائی مولا نے اس کی تردید فرمائی
08:34کہ اسے تقنع نہیں کہا جاتا
08:37پھر آپ نے لغت سے بھی
08:38حوالے دیئے ہیں اور اشعار سے بھی
08:40حوالے دیئے ہیں موضع استشارت پیش کیا ہے
08:42علامہ اسمائی سے بھی حوالے دے کر کیا ہے
08:44اور پھر اس بات پر بھی تنبیح فرمائی ہے
08:46کہ محض اپنی رائے
08:48سے حدیث کی تشریح نہیں
08:50کرنی چاہیے جب تک اوثنٹک
08:52دلائل موجود نہ ہوں
08:54جب تک لغوی حوالے سے بھی
08:56آپ کے بعد دلائل موجود نہ ہوں
08:57اور معصور دلائل بھی موجود نہ ہوں
08:59تو اس وقت تک محض اپنی رائے سے
09:01ایسے معانی بیان کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے
09:04یہ امام جہود سیوتی رائی مولا نے
09:05یہاں پہ بقاعدہ فرمایا
09:06پھر نکل کیا ہے اور بتایا کہ یہ
09:09تقنع کہتے ہیں سر ڈھاپنے کو
09:12یعنی سرکار عیسیت اسلام نے
09:13چادر یا رومال سے اپنا سر
09:15دھاپا ہوا تھا
09:17یعنی امامے کے اوپر آپ نے
09:18چادر یا رومال لے رکھا تھا
09:19مراد یہ ہے
09:20اور یہ بھی بتایا کہ
09:21علامہ اسمائی بہت بڑے لوگوی تھے
09:24بہت بڑے لوگت کے امام ہیں
09:25لیکن جب ان سے بھی کوئی کسی حدیث کے بارے میں پوچھتا
09:28تو وہ کہتے کہ میں حدیث کے بارے میں
09:29اپنی رائے سے نہیں کہتا
09:31لیکن میں ویسے لفظ کے بارے میں بتا دیتا ہوں
09:33کہ عرب اس لفظ کو اس معنی میں استعمال کرتے ہیں
09:35حدیث میں اسی معنی میں آیا ہے یا نہیں آیا
09:38تو واللہ عالم اور کسی اچھے محدث سے رہنمائی لے لو
09:41اس طرح کے مفہوم پر مشتمل گفتگو
09:44وہ کیا کرتے تھے علامہ اسمائی
09:46تو اسے بھی آپ نے دیکھر کیا اور بتایا
09:47کہ حدیث کے معاملے میں بندے کو محتاط ہونا چاہیے
09:51اسی طرح قرآن کے معاملے میں بھی محتاط ہونا چاہیے
09:53محض اپنی رائے سے قرآن کی یا حدیث کی تفسیر نہیں کرنی چاہیے
09:58جس کو تفسیر بر رائے کہا جاتا ہے
10:00تو جب بھی انٹرپریٹ کریں متون کو
10:02قرآن کی نص کو انٹرپریٹ کرنا ہو
10:04یا حدیث کی نص کو انٹرپریٹ کرنا ہو
10:06تو اس کے لیے مستند دلائل بیک پر موجود ہونا ضروری ہے
10:10معصور دلائل ہوں
10:11یا نقلی دلائل ہوں
10:13یا لغت کے دلائل ہوں
10:14لیکن مضبوط دلائل ہوں
10:15تو اپنی طرف سے کوئی رائزنی نہیں کرنی چاہیے
10:20اندھر رسالہ ہے
10:20پھر اس کے بعد ہم ایک رسالہ نظر آتا ہے آپ کا
10:23علامہ جاہو دن سیوتی رائم اللہ کے سوالے سے
10:25المعان الدقیقہ فی ادراک الحقیقہ
10:28السیوتیات کے زہل میں جو چھ رسالے ہیں ان میں سے چوتھا رسالہ
10:32دار المقتب اس کا
10:33اس رسالے کا بھی ایک نرالہ موضوع ہے
10:35موضوع اس میں یہ ہے کہ جو وہ احادیث جن میں اس بات کا ذکر آیا ہے
10:39کہ قیامت کے روز
10:41موت کو مہنڈے کی شکل میں لائے جائے گا
10:44جب ایک عرصہ گزر جائے گا جنتیوں کو
10:46آخرت کے بارے میں یہ روایت آئی ہے
10:48کہ جب ایک عرصہ گزر جائے گا جنتیوں کو جنت میں
10:50اور دوزخیوں کو دوزخ میں
10:51اور جب سارے جنتی جو
10:54عارضی طور پر دوزخ میں تھے
10:56انہیں بھی نکال کے جنت میں داخل کر لیا جائے گا
10:58اور دوزخ میں صرف وہی لوگ رہ جائیں گے
11:00جن کے لیے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے
11:02دوزخ کا فیصلہ ہے
11:03تو ایسی صورت میں موت کو مہنڈے کی شکل میں لائے جائے گا
11:06اور جنتیوں اور دوزخیوں کو پہچان کر آکے
11:08اس کے بعد اس مہنڈے کو زبا کر دیا جائے گا
11:10تو یہ روایت
11:12اسی طرح جن روایات کے اندر
11:13نماز، روزہ، حج، زکاة کے بارے میں بات آئی
11:16کہ مختلف صورتوں میں وہ ظاہر ہوں گے
11:18تو اس طرح کی جو روایات ہیں
11:20ان کے والے سے آپ سے سوال پوچھا گیا ہے
11:22کہ سوال یہ ہے کہ یہ جو اس طرح کی عادیث میں
11:24اس طرح کی بات آئی ہے
11:26جو افعال کے لیے، آمال کے لیے
11:29اور آراز کے لیے
11:30معنوی اشیان ہے
11:31جیسے موت، عرض ہے، معنوی چیز ہے
11:32تو کہا یہ حقیقتاً ایسا ہوگا
11:35کہ واقعی اللہ تعالی نے جسم کی صورت میں ظاہر کرے گا
11:38اور یہ معاملہ ہوگا
11:39یا یہاں تمثیلی انداز اختیار کیا گیا ہے
11:41احادیث کے اندر
11:42اور زبانِ حال سے یہ بات کہی جا رہی ہے
11:45یعنی یہ ترجمانی ہے
11:46صرف تمثیل ہے
11:47مثال دی جا رہی ہے سمجھانے کے لیے
11:49یا حقیقت میں ایسا ہوگا
11:50تو آپ نے دو باتیں ذکر کر کے آگے فرمایا
11:53یہ دونوں احتمال جو پوچھے گئے سوال میں
11:56تو کہا بعض لوگوں کی رائے یہ ہے
11:57کہ یہ تمثیلی انداز بیان ہے
11:59لیکن آپ نے کہا
12:00کہ ہمارے نزدیک راجے بات یہ ہے
12:02کہ یہ تمثیلی انداز بیان نہیں ہے
12:04بلکہ واقعیتاً ایسا ہوگا
12:06اللہ تعالیٰ ان آمال اور آراز کو
12:09بقائدہ جسم کی صورت میں ظاہر فرمائے گا
12:13اور اس پر آپ نے بہت سے دلائل بھی ذکر کی ہیں
12:15بہت سے اقوال بھی ذکر کی ہیں
12:16اور اس پہ اصحاب کشف جو صوفیان ہیں
12:19اصحاب بصیرت ان کی آراء کو بھی ذکر کیا ہے
12:21اور آپ نے اس بات کو ترجیح دیا
12:23کہا میرے نزدیک راجے بات یہ ہے
12:25ویسے اس حوالے سے کلام موجود ہے
12:27دونوں اقوال موجود ہیں
12:28بعض علماء کی رائے یہ ہے
12:30کہ یہ تمثیلی انداز بیان ہے
12:31اور بعض کی رائے یہ ہے
12:32کہ نہیں یہ تمثیلی انداز بیان نہیں ہے
12:34بلکہ اللہ تعالیٰ افعال اور آراز کو بھی
12:37اس طرح صورت دے گا بقائدہ
12:39اور اللہ تعالیٰ اس پر قادر ہے
12:41تو علامہ سیوتی رائم اللہ کا موقع بھی یہی ہے
12:44اور آپ نے اسی موقع کو ترجیح دیا
12:45اور اسے دلائل سے ثابت فرمایا ہے
12:47پھر اس کے بعد ہمیں ایک رسالہ نظر آتا ہے
12:49الافتراد فی ردل اعتراد کے نام سے
12:52یہ بھی امدہ رسالہ ہے
12:53اس کے اندر آپ کی ایک تحریر پر
12:56بعض لوگوں نے اعتراض کیا تھا
12:58تو اس اعتراض کا جواب دینے کے لیے
13:00آپ نے یہ پورا رسالہ تعلیف فرمایا ہے
13:02اور اس میں اور زمنی مباعث بھی آ گئے ہیں
13:05جس میں حضرت خضر علی نبی ناوالی ساتھ و سلام کا ذکر بھی آیا
13:08اور ان کی وفات اور حیات کے والے سے بھی موقع پر بات ہوئی
13:12ویسے حضرت خضر علی نبی ناوالی ساتھ و سلام کے بارے میں بھی اختلاف ہے
13:16وہ نبی تھے یا ولی تھے اس میں اختلاف ہے
13:19بعض رات اہل علم کا موقع یہ ہے کہ ولی تھے
13:21لیکن اکثریت کا موقع یہ ہے کہ وہ نبی تھے
13:24پھر وہ زندہ ہیں یا وفات پا گئے
13:26تو اس معاملے میں بھی اہل علم کے مابین اختلاف ہے
13:29بعض اہل علم کی رائے یہ ہے کہ ان کا انتقال ہو چکا ہے
13:32بعض اہل علم کی رائے یہ ہے کہ وہ زندہ ہیں
13:34اور قرب قیامت میں ان کا انتقال ہوگا
13:36علامہ جاہدن سیوتی رائی مولا کے والے سے ویسے مشہور تو یہ ہے
13:41کہ آپ اور جیسے آپ نے کئی اپنی کتاؤں میں ذکر بھی کی ہے اس بات کو
13:44کہ حضرت خضر علی نبی ناوالی ساتھ و سلام حیات ہیں زندہ ہیں
13:47آپ نے ان کے زندہ ہونے کے موقف کو ترجیح دے رکھی ہے
13:50لیکن اس رسالے میں آپ نے ان حضرات و عائمہ کی رائے کو بھی
13:54دلائل کے ساتھ بیان کی ہے
13:55کہ جو ان کی وفات کے قائل ہیں
13:57جیسے آپ ابن جرس کلانی رائیم اللہ وغیرہ
14:00علامہ عبد الرحمہ ابن جوزی رائیم اللہ وغیرہ
14:02بعض بڑے علمہ کی رائے آپ نے ذکر کی
14:04اور ان کے بعض دلائل کو بھی ذکر کیا ہے
14:06اور حالانکہ علامہ سیوتی کا اپنا موقف یہ نہیں ہے
14:08لیکن آپ نے ان کے موقف کو بھی یہاں پر
14:10باقاعدہ دیانتداری کے ساتھ نکل کیا
14:12اور اسے بھی وزن دیا ہے
14:13اسے بھی اہمیت دی ہے
14:15پھر اس کے بعد ہمیں ایک رسالہ آپ کا نظر آتا ہے
14:17تشنیف السمعی بتعدید سبر
14:20تشنیف السمعی بتعدید سبر
14:23یہ سیوتیات کے زیل میں جو رسالے شائع کیے
14:27دعول مکتویس نے اس میں آخری رسالہ چھٹا رسالہ
14:29یہ بھی ایک نرالہ موضوع ہے
14:31ساتھ کے عدد کے بارے میں آپ نے اس میں مواد جمع کیا ہے
14:34کہ جو عدد ہوتا ہے سیون
14:37ساتھ کا ہنسہ جو ہے
14:38ساتھ کے عدد کے بارے میں جو احادیث ہیں
14:42جو آثار ہیں
14:43جہاں قرآن میں ساتھ کے عدد کا ذکر ہے
14:45اس کو آپ نے بیان کیا ہے
14:47اور اس حوالے سے اور جو مختلف اقوال ہیں
14:50مختلف اشعار ہیں
14:51صالحین سلف کے اقوال ہیں
14:53اس کو آپ نے ذکر کیا ہے
14:54اور جو ویسے اہلِ اقل کے اقوال ہیں
14:56دنیاوی طور پر
14:58دینی نقطہ نظر سے ہٹ کر جو اہلِ دنیا میں جو مشہور حضرات ہیں مشاہیر
15:03ان کے بھی ساتھ کے حوالے سے اکوال آپ نے ذکر کی اور بتایا
15:06کہ ساتھ کے عدد کی ایک خاص قسم کی اہمیت ہے
15:09ایک importance ہے اور اس میں کوئی سر ہے
15:12جس کی وجہ سے ساتھ کو اتنی اہمیت دی گئی ہے ساتھ کے عدد کو
15:15تو اس حوالے سے آپ نے content اس میں جمع کی ہے ساتھ کے عدد کے حوالے سے
15:19اندر رسالہ سیوتیات کے نام سے جناب یہ چھے رسالے تھے
15:22اور ویسے آپ یقین کیجئے کہ علامہ سیوتی رحم اللہ کا اتنا content ہے
15:27آپ کی اتنی کتابیں ہیں سینکڑوں جیسے کہ میں نے بتایا
15:31اور آپ کے بارے میں جو کتابیں لکھی گئے ہیں وہ بھی اتنی زیادہ ہیں
15:34کہ اگر ایک عظیم لائبریری ہو تو اس کے اندر پورا ایک گوشہ جو ہے
15:38وہ مختص کیا جا سکتا ہے سیوتیات کے نام سے
15:41بڑی لائبریری میں جیسے جو ہے وہ اقبالیات کے عنوان سے
15:44اقبال سے متعلقہ مواد جمع کیا جاتا ہے
15:47اور غالبیات کے نام سے غالب سے متعلقہ مواد جمع کیا جاتا ہے
15:51تو سیوتیات کے عنوان سے بھی بقاعدہ گوشہ بنایا جا سکتا ہے
15:54بلکہ خود تہدیس نعمت کے لئے عرض کر رہا ہوں
15:56کہ میری جو ذاتی لائبریری ہے اس کے اندر میں نے بھی ایک گوشہ بقاعدہ
16:00مختص کیا ہوا ہے سیوتیات کے نام سے
16:02جس میں امام جادن سیوتی رحم اللہ کے حوالے سے content
16:04ان کی اپنی کتابیں اور ان کے بارے میں جو مواد ہے
16:07اس کو ہم نے اس جگہ ڈسپلی کیا ہوا جمع کیا
16:09بڑا امدہ کام
16:10پھر ہمیں اس کے بعد آپ کا ایک رسالہ نظر آتا ہے
16:12تیراکی کے بارے میں جو احادیث اور آثار آئیں ہیں
16:17انہیں آپ نے جمع کیا ہے
16:18تیراکی کے حوالے سے آپ نے ذکر کیا ہے
16:20ورزش کے حوالے سے آپ نے مواد لینا تھا
16:23تو اس میں کیونکہ تیراکی کا ذکر بھی آثار میں ہے
16:26احادیث میں ہے
16:27تو اسے آپ نے ذکر کیا اور اس کے فوائد پر گفتگو کی ہے
16:30پھر اسی کے ساتھ آپ کا ایک دوسرہ رسالہ لگا ہوا ہے
16:33السماح فی اخبار الرماح
16:35تیر اندادی اور نید بازی کے بارے میں جو مواد ملتا ہے
16:38آپ نے اسے ذکر کیا ہے
16:39یہاں بھی آپ نے اسی طرح حدیث آثار
16:41اقوال اشعار کانٹنٹ جمع کیا
16:44پھر یہ بھی بتایا کہ جو
16:45بعض لوگوں نے ان کے مابین مفاضلہ قائم کرنی کوشش کی
16:49خیالی مناظرہ جسوں کہتے ہیں
16:51کہ تلوار افضل ہے
16:52یا نیزہ افضل ہے
16:53یا تلوار افضل ہے
16:54یا تیر افضل ہے
16:55یا آپس میں وہ کیا گفتگو کر رہے ہیں
16:57اسے بھی
16:57ایک اچھی انداز میں بیان کیا
16:59عدبی موضوع کے حوالے سے بھی اس پر گفتگو کی ہے
17:01پھر ہمیں آپ کے ایک رسالہ نظر آتا ہے
17:02المسارعہ
17:03پہلوانی کے بارے میں
17:06کشتی کے بارے میں آپ نے مواد جمع کی ہے
17:08احادیث آثار گفتگو کی ہے
17:10اور حدود و قیود میں جائز طریقے سے
17:13جو پہلوانی اور کشتی ہے
17:14سطریقی رہایت کے ساتھ
17:15اس کے حوالے سے آپ نے اس میں
17:16امدہ مواد جمع کی ہے
17:18پھر ہمیں آپ کی کتاب مدلاتی ہے
17:19الحبائق فی اخبار الملائک
17:22فرشتوں کے بارے میں جو کانٹنٹ ہے
17:24وہ سارا آپ نے اس میں جمع کر دی ہے
17:26اپنے تطبع کے مطابق
17:27الحبائق فی اخبار الملائک
17:29پھر ہمیں ایک کتاب مدلاتی ہے
17:30آپ کی
17:30لقت المرجان فی احکام الجان
17:33جنہوں کے حوالے سے جو مواد ہے
17:34سارے کا سارا آپ نے اس میں جمع کر دیا ہے
17:36لقت المرجان فی احکام الجان
17:39یہاں ناظرین ہم آپ کو یہ بھی بتاتے چلیں
17:41کہ یہ جو اس طرح کی کتابیں ہیں
17:42امام جاد نسیتی رحم اللہ کی
17:44اس میں آپ نے زیادہ تر جمع و ترتیب سے کام لیا ہے
17:48تحقیق نہیں فرمائی
17:49یعنی منحج ہوتا ہے
17:50مصنفین کا
17:51ایک منحج ہوتا ہے
17:52تحقیق مقصود ہوتی ہے
17:53اور ایک منحج یہ ہوتا ہے
17:54کہ مواد ایک جگہ جمع کیا جاتا ہے
17:56تاکہ کاری کو
17:58um
18:26how to experience нужно.
18:56ndhseh mhibbat ki taufiq dhe
18:57ndhseh mhfidh Dhe
19:01wakhiru dawanah anilhamdhu lillahi rabbil alemin
Recommended
38:56
21:43
Be the first to comment