- 3 months ago
- #sarmayaeaslaf
- #muftiahsennaveedniazi
- #aryqtv
Sarmaya e Aslaf - Topic: Imam Ahmed Raza Khan Barelvi RA
To Watch All Episodes of Sarmaya e Aslaf | https://bit.ly/47jbLHu
Speaker: Mufti Ahsen Naveed Niazi
#SarmayaeAslaf #MuftiAhsenNaveedNiazi #ARYQtv
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
To Watch All Episodes of Sarmaya e Aslaf | https://bit.ly/47jbLHu
Speaker: Mufti Ahsen Naveed Niazi
#SarmayaeAslaf #MuftiAhsenNaveedNiazi #ARYQtv
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Category
🛠️
LifestyleTranscript
00:00. . . . . .
00:30. . . .
01:00. . . . .
01:29. . . . .
01:59. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
02:29top of the list
02:30which is
02:31that you have
02:31a
02:31a
02:31a
02:32a
02:33a
02:33a
02:33a
02:34a
02:35a
02:36a
02:37a
02:38a
02:39a
02:40a
02:41a
02:42a
02:43a
02:44a
02:45a
02:46a
02:47a
02:48a
02:49a
02:50a
02:51a
02:52a
02:53a
02:54a
02:55a
02:56a
02:57a
02:58a
02:5933
03:00جلدوں میں سے
03:01شائع کیا گیا ہے
03:02بہترین کام ہے
03:03شاندار
03:04اور جاندار
03:05کام ہے
03:05اور کیوں نہ ہو جناب
03:07کہ آپ نے اس کا نام رکھا
03:08العتاین
03:09نبوی فی الفطاورردویہ
03:11یہ نبوی
03:12اتائیں ہیں
03:13فطاورردویہ کی سورت
03:14میں
03:15یعنی
03:15حضور جان عالم
03:16صلی اللہ
03:17علیہ وآلہ وسلم
03:18کی طرف سے
03:19جو فیض ملا ہے
03:20جو آپ کی برکات ہیں
03:22جو آپ کی
03:23برکات سے
03:24آپ کے صدق
03:24توفیل
03:25اللہ نے
03:26جو علوم اتا فرمائے ہیں
03:27مجھے یہ فتاوہ رزویہ کی
03:30صورت میں میں نے انہیں بکھیر دیا ہے
03:31نام رکھا اس کا
03:32العتای النبویہ فی الفتاوہ الردویہ
03:36اختصارا ہم لوگ فتاوہ رزویہ
03:37کہہ کر اسے یاد کرتے ہیں
03:39اور آپ کا جو انداد ہے فتاوہ رزویہ
03:41کے اندر سبحان اللہ کہ اگر
03:43کوئی سوال عربی دبان میں پوچھا جاتا ہے
03:45تو آپ عربی دبان میں جواب دیتے ہیں
03:47سوال فارسی دبان میں پوچھا جاتا ہے
03:49آپ فارسی میں جواب دیتے ہیں
04:00program
04:01جو آپ کے سائلین تھے
04:05جو مستفتی حضرات تھے
04:06جو آپ سے فتوے لینے والے تھے
04:08فتوے حاصل کرنے والے
04:09ان میں بھی ہمیں ہر طرح کے لوگ نظر آتے ہیں
04:12ہر طبقہ حیات کے
04:13ہر شعبہ حیات کے
04:15وابستہ لوگ
04:16ان سائلین میں ہمیں نظر آتے ہیں
04:17ś 줘จ
04:20ś ambience
04:24ś
04:37ś
04:41ś
04:42ś
04:43ڈہترین کام آپ نے یہ کیا ہے فضا و رضویہ کی صورت میں کتابوں کی صورت میں بھی شاندار آپ نے کام کیا ہے آپ کی جو کتابیں ہیں آپ کی بعض کتابوں پر ہم نے پہلے بھی سرمایہ سلاف پرگرام کر رکھا ہے ای پی سیونٹی ون ہم نے پسی مرتبہ بھی کیا تھا آل حضرت عمیل سنت پر اسی طرح جو ہے سب سے پہلا پرگرام جو ہم نے کیا تھا وہ بھی ہم نے آپ کی یہ کتاب آج اب الامداد فی مکفراتی حقوق العباد پر کیا تھا تو آج ہم وہ کلام کریں گے کہ جو ہم نے
05:13دن پر پہلے بات نہیں ہوئی تو ابھی حال ہی میں ایک مجموعہ رسائل آپ کا چھپا ہے آپ کے رسالوں کے مجموعے پر عربی زبان میں کام ہو رہا ہے دار الملک نے شائع کیا ہے اس کا پہلا حصہ آ گیا ہے اس کا پہلا مجموعہ جو ہے وہ آ چکا ہے اور مزید آگے کام جاری ہے وہ چھے جلدوں میں مجموعہ آیا ہے مجموعہ رسائل الامام احمد رضا خان اس نام سے وہ چھے جلدوں میں ہے تین مجموعہ ہیں اس پروجیکٹ پر کام ہو رہا ہے چھے جلدوں میں پہلا حصہ اس کا آ چکا ہے اور
05:43تین مجموعے ہیں
05:47چھ جلدیں ہیں اور مجموعے تین ہیں
05:49جو پہلا مجموعہ ہے وہ چار جلدوں پر مبنی ہے
05:51المجموعہ تلولہ کے اندر جو پہلی جلد ہے
05:53وہ آپ کے حالات زندگی کے بارے میں ہیں
05:55عربی زبان میں
05:56آپ کے حالات زندگی کو جمع کیا گیا
06:01بڑے اچھی انداز میں آپ کی بیوگرافی کو
06:03اس میں ڈسکرائب کیا گیا
06:04پھر اس کے بعد جو المجلد ثانی ہے
06:06جہود الامام البریلوی وآثارہ فی التفسیر
06:10امام احمد رضا خان راہیم اللہ کی جو
06:13خدمات ہیں اور جو آپ کی کوششیں ہیں
06:16تفسیر اور علوم تفسیر کے بارے میں
06:18اس کا ایک امدہ انداز میں جائزہ لیا گیا
06:20اس جلد کے اندر پوری جلد وقف ہے
06:22آپ کی تفسیری خدمات کے حوالے سے
06:24پھر اس کے بعد جو تیسری جلد
06:26المجلد الثالث وہ ہے
06:27جہود الامام البریلوی وآثارہ فی الحدیث
06:30و علوم ہی
06:31حدیث اور علوم حدیث کے بارے میں
06:34جو آپ کی کاوشیں ہیں جو آپ کی خدمات ہیں
06:36ان کا بڑے ہی امدہ انداز میں جائزہ لیا گیا
06:39اس جلد کے اندر یہ پوری جلد وقف ہے
06:41حدیث اور علوم حدیث کے میدان میں
06:43آپ کی خدمات کے لئے
06:44آپ کی خدمات کا جائزہ لیا ہے
06:46آپ کی کتابوں کا تذکرہ کیا ہے
06:47آپ کی رسالوں کا تذکرہ کیا ہے
06:49کہ حدیث کے والے سے کیا کیا کام آپ نے کیا ہے
06:51علوم الحدیث پر کیا کیا کام کیا ہے
06:53پھر آپ کی کتابوں کے اندر جو کانٹنٹ بکھرا ہوا ہے
06:56حدیث اور علوم حدیث کے والے سے
06:57کہاں کہاں کس کس قسم کے اس میں نادر نقاط موجود ہیں
07:01بڑے امدہ انداز میں کام بھر لیے ہوا ہے
07:03اسی طرح پھر جہاں المجلد و رابع جو ہے چوتھی
07:05وہ ہے جہود الامام البریلوی وآثارہو فی اصلاح الامہ
07:09امت کی اصلاح کے معاملے میں
07:11اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحم اللہ کی کوششیں ہیں
07:14اور آپ کے اصلاح امت کے لیے
07:20اصلاح معاشرہ کے لیے
07:21سوسائٹی کی فلاح و بیبود کے لیے
07:23بدعات کی بے کنی کے لیے
07:27سال کے لیے کیا کوششیں کی ہیں
07:29آپ کی کیا تعلیمات ہیں
07:30اور اس حوالے سے آپ کے کریڈ پر کیا کام ہے
07:33یہ پوری جلد اس کے لیے وقف کی گئی ہے
07:35یعنی آپ یوں بھی کہہ سکتے ہیں
07:36کہ امام احمد رضا اور رد بیدت
07:38یا یوں کہلیں امام احمد رضا اور اصلاح معاشرہ
07:42یا یوں کہلیں کہ امام احمد رضا اور خدمت خالق
07:45ان سارے انوانات کو اس نے گھیرا ہوا ہے
07:47بڑے اچھے انداز میں اس پر کام ہے
07:48یہ چار جلدیں یہ وقف ہیں
07:51آل حضرت امام احمد سنت رحم اللہ کی شخصیت
07:54اور آپ کے تفسیری کارناموں
07:55حدیثی کارناموں
07:56اور اصلاح امت کے لیے
07:58اصلاح معاشرہ کے لیے
08:00سوسائٹی کی فلاو بیبود کے لیے
08:01آپ کی کاوشوں کے نام
08:02تو یہ المجموعت الاولہ ہے
08:04پھر المجموعت و ثانیہ جو ہے
08:06المجموعت و ثانیہ میں
08:07المجلد الخامس
08:08جو پانچمی جلد ہے
08:09وہ ہے مجموعت خطبات و آسانید و اجازات
08:12آپ کے جو خطبات ہیں
08:14ان کو اس میں شامل کیا گیا ہے
08:16آپ کی آسانید اور اجازات کو شامل کیا گیا
08:18یعنی جو آسانید آپ کو حاصل تھیں
08:21جن آئمہ سے
08:22جن مشایخ سے
08:23جن علماء سے آپ کو آسانید حاصل ہیں
08:25اس میں حدیث کی آسانید بھی شامل ہیں
08:28فقہ کی آسانید بھی شامل ہیں
08:29اس میں تصوف کی طریقت کی آسانید بھی شامل ہیں
08:32اسی طرح آپ نے آگے جو آسانید دی ہیں
08:35جو اہلِ علم و فضل کو
08:36جن کو آپ نے سند دی ہے
08:37کسی کو حدیث کی سند دی
08:39یا فقہ کی سند دی یا دیگر علوم و فنون کی اجازت کی
08:42یا آپ نے سند دی یا طریقت کی خلافت کی سند دی
08:45تو وہ سندوں کا مجموعہ جو ہے آپ کا
08:47پوری جل اس کے وقف ہے اس کے لئے
08:49المجلد خامس
08:51پھر اس کے بعد جو المجموعہ تو ثالثہ ہے
08:53المجلد سادث یعنی چھٹی جل
08:55چھٹی جل وہ مجموعہ ہے رسم الافتاع کے بارے میں
08:59آپ کے تین رسالوں کا
09:00مجموعہ تو رسائل فی رسم الافتاع
09:02فتوہ نویسی میں جن چیزوں کی ضرورت پیش آتی ہے
09:09فتوہ نویسی کے حوالے سے جو اصول ہیں
09:11جو قوائد ہیں جو زوابت ہیں
09:13اس کے حوالے سے تین رسالے ہیں
09:15آپ کے جو اس جلد میں جمع کیے گئے ہیں
09:17امیسے ایک رسالہ پہلا رسالہ ہے
09:19اجل العیلام ان الفتوہ مطلقا
09:22علا قول الامام
09:24اس رسالے میں آپ نے البحر و رائق کے جو مصنف ہیں
09:27امام ابن نجیم مصری راہیم اللہ
09:28انہوں نے جاں یہ فرمایا
09:30کہ فقہ نفی کے اندر فتوہ مطلقا
09:32ان امام آدم ابو حنیفہ راہیم اللہ کے کال پر ہوتا ہے
09:35کچھ مقصوص صورتیں ہیں
09:37کچھ مقصوص اسباب ہیں
09:38جن کی وجہ سے فتوہ تبدیل ہوتا ہے
09:40اس میں فتوہ تبدیل ہوتا ہے
09:42ان مقصوص اسباب سے ہٹ کر
09:44عام حالات میں
09:45وہ چھے اسباب اسباب ستہ کے نام سے مشہور ہیں
09:48اور ویسے اگر انہیں کھول کر بیان کیا جائے
09:49تو وہ سات اسباب بنتے ہیں ٹوٹل
09:52سات بنیادی اصول ہیں وہ فقہ کے
09:54فقہ نفی کے
09:55تو ان اصولوں کو چھوڑ کر
09:57ان اسباب کو چھوڑ کر
09:58جن کی وجہ سے فتوہ تبدیل ہوتا ہے
10:00بقیہ عام حالات میں
10:01جنرل کنڈیشن میں
10:02فتوہ امام آدم ابو حنیفہ راہیم اللہ کے کال پر ہی ہوتا ہے
10:06فقہ نفی میں
10:07یہ صاحب البہر و رائق نے یہ بات فرمائی تھی
10:10بعض علماء نے ان کی اس بات کا رد کیا تھا
10:12تو آلہ حضرت امام علیہ سنت نے
10:14البہر و رائق والوں کی اس بات کا دفاع کیا
10:16اور جو دیگر حضرت علماء نے
10:18اس پہ شبہات پیش کیے تھے
10:19یا اعتراضات کیے تھے
10:20آپ نے ان اعتراضات کا تنقیدی جائدہ لیا ہے
10:23ان کا جواب دیا اور بتایا کہ
10:25جنرل صاحب البہر و رائق کی یہ بات
10:26بالکل درست ہے
10:27کہ فقہ نفی میں فتوہ مخصوص
10:29چند صورتوں کو چھوڑ کر
10:31فتوہ امام آدم ابو حنیفہ راہیم اللہ کے کال پر ہوتا ہے
10:34اور یہ بات سمجھانے کے لیے
10:36آپ نے اس سے پہلے سات تمہیدی مقدمات بیان فرمایا
10:39بڑے ہی امدہ مقدمات آپ نے بیان فرمایا ہیں
10:42جو لوگ بھی فقہ سے شگف رکھنے والے ہیں
10:44ان کے لیے یہ لازم و المتعالی رسالہ ہے
10:47بلکہ ہمارے یہاں برے سیر پاک و ہند میں
10:49جہاں تخصص فلفق ہوتا ہے
10:51سپیشلائیزیشن انجوری شپروڈینس
10:53تو وہاں پر بقاعدہ یہ رسالہ نساب کا حصہ ہے
10:56مفتی کورس کے جو طلبہ ہیں
10:58ان کے کریکلم کا حصہ ہے
11:00ان کو یہ رسالہ بقاعدہ پڑھایا جاتا ہے
11:02درسیات میں شامل ہے متداول ہے
11:04بڑے امدہ اس میں آپ نے مقدمات بیان کی ہیں
11:07تمہیدی مقدمات ان کے میں
11:08جس میں آپ نے یہ بات ذکر فرمائی ہے
11:10کہ فتوہ کسے کہتے ہیں
11:11فتوے کی اقسام بیان کی ہیں
11:13آپ نے دلیل کی اقسام بیان کی ہیں
11:15بتایا کہ ایک حقیقی فتوہ ہوتا ہے
11:18ایک عرفی فتوہ ہوتا ہے
11:19دلیل کی اقسام بیان کی
11:20تفصیلی دلیل ہوتی ہے
11:21ایک اجمالی دلیل ہوتی ہے
11:23پھر تقلید کی اقسام بیان کی
11:25کہ ایک حقیقی تقلید ہے
11:26ایک عرفی تقلید ہے
11:27پھر کال کی اقسام بیان کی
11:29کہ کال سوری ہوتا ہے
11:30کال ضروری ہوتا ہے
11:31پھر ان سب کی کیا تفصیلات ہیں
11:33بڑے ہی امدہ انداز میں
11:34آپ نے اسے واضح فرمایا
11:36تو بڑا شاندار رسالہ ہے
11:37آپ کا یہ شاندار اور جاندار رسالہ
11:39زبردست کام ہے آپ کا فقہ انفی پر
11:41اور یہ رسالہ پڑھ کر پتا چلتا ہے
11:43کہ فقہ انفی پر
11:45خصوص اور بالعموم فقہ اسلامی پر
11:48آپ کی کیسی گہری نظر تھی
11:50کہ آپ اس میں یدے طولہ رکھتے تھے
11:52یدے بیضہ رکھتے تھے
11:53اس کے اندر فقہ کے اندر
11:54بہترین فقی چوٹی کے فقی تھی آپ
11:57آل حضرت امام احمد رضا خان راہی مولا
12:00تو اس کے اندر آپ نے
12:01مختلف اشکالات کا جائزہ بھی لیا ہے
12:04ان کا حل بھی کیا
12:04بڑے امدہ انداز میں سمجھا ہے
12:06یہاں بتایا دلیل کی تفصیل بیان کی
12:08کہ ایک دلیل تفصیلی ہوتی ہے
12:09بتایا کہ فتوہ بغیر دلیل کے نہیں دیا جا سکتا
12:11دلیل کے ساتھ ہوتا ہے
12:12دلیل کی بات کی تو بتایا جناب ایک دلیل تفصیلی ہوتی ہے
12:15ایک دلیل جمالی ہوتی ہے
12:17دلیل تفصیلی تو یہ ہے
12:18کہ ایک بندہ خود کتاب و سننہ سے براہ راست استمباد کرے
12:21تو کہا یہ دلیل تفصیلی یہ مشتحد کے ساتھ خاص ہے
12:24کیوں؟
12:25So that because the word of the idea of the delirium in order to persecute about the extent of the delirium.
12:30The belief of the delirium in the nearerium is no longer true to them.
12:33So that the beginning of the idea of the delirium, there is not quite a constant limitation of the delirium.
12:37Local hoping in the delirium, there is no means to know beyond the delirium.
12:42The delirium of the form is those who do not know.
12:46This is theнить of the Still in the Mediterranean, which is only one of the first ones,
12:51علم والوں سے پوچھو اگر تمہیں کسی چیز کا پتہ نہ ہو تم نہ جانتے ہو
12:55تو علم والے کا کول یہ بھی دلیل ہے
12:57یا جہاں قرآن میں فرمایا کہ اللہ کی اطاعت کرو
12:59اللہ کے رسول کی اطاعت کرو اور علالعمر کی اطاعت کرو
13:03تو اب یہ بھی دلیل اجمالی ہے
13:04تو کہا جو تقلید جب ہم کہتے ہیں
13:06حقیقی تقلید وہ ہے کہ جب بندہ بے دلیل کسی کی بات مانے
13:10یعنی نہ دلیل تفصیلی بندے کے پاس ہو نہ دلیل اجمالی ہو
13:13وہ تقلید حقیقی ہے اور وہ ممنوع ہے وہ ناجائز ہے
13:17اس کی مدمت کی گئی ہے
13:18باقی جسے ہمارے عرف میں تقلید کہا جاتا ہے
13:21یہ تقلید عرفی ہے یہ حقیقی تقلید نہیں ہے
13:24اسے تقلید کہا جاتا ہے کسی امام مجتحد کی بات کو تسلیم کرنا
13:29ہمیں دلیل معلوم نہ ہو پھر بھی امام مجتحد کے کول کو ہم اختیار کر لیں
13:32تو آپ نے وعدے فرمایا کہ امام مجتحد کا کول خود دلیل ہے
13:37مقلد کی حق میں قرآن کی روشن میں
13:38قرآن نے کہا ہے کہ اہل علم سے پوچھو اگر تمہیں نہ پتا ہو
13:41تو وہ اہل علم کا بتانا دلیل ہے
13:43عام آدمی کے لیے جو عام مقلد ہے اس کے لیے دلیل ہے
13:47فرمایا لہذا وہ تقلید عرفی ہے
13:49تو تقلید عرفی میں کوئی مضاقہ نہیں
13:51بلکہ تقلید عرفی جو ہے وہ عام لوگوں کے لیے ضروری ہے
13:54باقی جو اجتحاد کرنے والا ہے جو مجتحد ہے اس کے لیے تقلید نہیں ہے
13:57باقی جو تقلید حقیقی ہے وہ تو کسی کے لیے بھی نہیں ہے
14:00نہ عوام کے لیے نہ خواز کے لیے
14:02اور اس کا ہمارے ہاں کوئی قائل نہیں ہے
14:04تو تقلید لہذا اس پر جو اطراز ہے وہ اطراز بھی آپ نے دور کیا
14:08بڑے امدہ انداز میں بہرحال آپ نے سمجھایا
14:09اسی میں جو ہے آپ کا ایک اور دوسرا رسالہ جو ہے
14:12جلی و نصفی اماکن رخص
14:14رخصتیں جو ہے وہ شریعت کے اندر کسی چیز کے درجات کیا ہوتے ہیں
14:18ضرورت حاجت زینت منفعت فضول
14:22کس صورت میں حکم تبدیل ہوتا ہے
14:24کس میں نہیں ہوتا
14:25ضرورت شدیدہ ہو تو حکم تبدیل ہوتا ہے
14:27ضرورت شریعہ ہو حکم تبدیل ہوتا ہے
14:29پھر حاجت کس صورت میں ضرورت کے ساتھ ملحق ہوتی ہے
14:32حاجت شدیدہ ہو تو ضرورت کے ساتھ ملحق ہے
14:34حکم تبدیل ہو جاتا ہے
14:36حاجت شدید نہ ہو تو ضرورت کے ساتھ ملحق نہیں ہوتی
14:39منفعت ہو اس کے ساتھ حکم تبدیل نہیں ہوتا
14:41زینت کے ساتھ تبدیل نہیں ہوتا
14:42فضول کے ساتھ تو بدرجہ والا نہیں ہوتا
14:44اس کو مثالیں دیر کر بڑے ہی امدہ انداز میں سمجھایا
14:47کہ کن صورتوں میں رخصت کا پہلو آتا ہے
14:50کن صورتوں میں رخصت کا پہلو نہیں آتا
14:52تو کوئی اگر اس فلسفے کو سمجھنا چاہے
14:54کہ کہاں پر شریعت رخصت دیتی ہے
14:57کہاں پر نہیں دیتی
14:58اور اس رخصت کے اصول کیا ہے
15:00اس کا ڈیکورم کیا ہے
15:01اس کا پروٹوکول کیا ہے
15:03اس کے اصول و ضوابط کیا ہیں
15:04تو اس کے لئے یہ شاندار رسالہ ہے
15:06جلیوں نصفی اماکن رخص
15:08پھر اس کے بعد اسی کے اندر جو تیسا رسالہ ہے
15:10الفضل الموحبی فی مانا اذا صحح الحدیث و فو مذہبی
15:14بہتین رسالہ ہے
15:16زبردست امدہ قسم کے اس میں مباعث ہیں
15:18بالخصوص حدیث کے حوالے سے
15:20فقہ کے حوالے سے بھی ہیں حدیث کے حوالے سے بھی
15:22اس میں آپ نے اس بات کا جائزہ لیا ہے
15:23تو آپ نے یہ واضح کیا ہے
15:35کہ اس کول کے مخاطب کون لوگ ہیں
15:37آیا یہ انہوں نے ہر بندے سے کہا ہے
15:38ہر عام آدمی جسے جو ہے وہ عربی نہ آتی ہو
15:40جسے کسی طرح کے علوم و فنون پر کمانڈ نہ ہو
15:43وہ بھی اس کے مخاطب ہیں
15:44یا بعض خاص لوگ مخاطب ہیں
15:46تو آپ نے بتایا کہ خواس مخاطب ہیں
15:48جو مجتحد فی المدھب ہیں
15:49جو خود صاحب نظر ہیں
15:51اس کول کے مخاطب وہ لوگ ہیں
15:53عوام مخاطب نہیں ہیں
15:54پھر اس کول میں صحت سے کیا مراد ہے
15:56ایک ہوتی ہے صحت جو محدثین کی اسطلاح ہے
15:58اور ایک ہوتی ہے صحت فقہی
16:00جو فقہا کی اسطلاح ہے
16:01تو آپ نے بتایا کہ یہاں صحت حدیثی کافی نہیں ہے
16:04بلکہ صحت فقہی مراد ہے
16:06وہ ضروری ہے
16:07پھر اس میں بھی بتایا آپ نے کہ
16:08امام مجتحد بعض اوقات حدیث موجود ہوتی ہے
16:11اس کے بوجود حدیث پر عمل نہیں کر رہا ہوتا
16:14اس کی کیا وجوہ ہیں
16:15تو آپ نے تقریباً 18 وجوہ بیان کی ہیں
16:18بڑے امدہ انداز میں
16:19پھر اجتحاد کا بتایا ہے
16:20پھر اجتحاد کے چار درجات بیان کی ہیں
16:23مرادتیں بیان کی ہیں
16:24کہ جن کے ذریعے صحت فقہی چیک ہو سکتی ہے
16:27کہ صحت حدیثی چیک کرنے کا ایک میار ہے
16:29ایک ضابط ہے
16:30ایک صحت فقہی چیک کرنے کا میار اور ضابط ہے
16:33تو وہ کیا ضابط ہے
16:34بڑے امدہ شاندار انداز میں آپ نے وعدے کی ہے
16:36الگراز جو اس کو پڑے گا
16:38تو اسے وعدے ہو جائے گا
16:39بہت سے جو اس کے اشکالات اور اعتراضات ہیں
16:42تقلید کے حوالے سے
16:43یا امام مشتحد کے حوالے سے
16:44یا امام ادم حنیفہ کے حوالے سے
16:46یا دیگر آئے میں مشتحد ان کے حوالے سے
16:47تو اس کا ذن کلیر ہو جائے گا
16:49اس کے وہ سارے اعتراضات دور ہو جائیں گے
16:51اور معاملہ اچھے انداز میں سمجھ میں آ جائے گا
16:53تو یہ زبردست مجموعہ ہے
16:55یہ جو مجموعہ رسائل الامام احمد رضا خان
16:57یہ اس کا پہلا حصہ ہے
16:59چھے جلدوں پر
16:59تین مجموعہ ہے
17:00چھے جلدیں شاندار ہے
17:01زبردست لائے کے مطالعہ
17:02یہ عربی زبان میں سارا
17:03پھر یہ ہے وہ ایک کتاب آپ کی میں نظر آتی ہے
17:05مشتلل عروس و مراد النفوس کے نام سے
17:08یہ کتاب آپ نے علم جفر پر تعلیف فرمائی
17:11مدینہ منورہ سے ایک عالم آئیت علامہ سید حسین
17:14بن علامہ سید عبدالقادر
17:16طرابلوسی مدنی رحمہ اللہ
17:17چودہ ماہ آپ کے پاس انہوں نے قیام کیا
17:20انہوں نے آپ سے علم جفر سیکھا
17:21اور دیگر علوم بھی سیکھے
17:22تو آپ نے یہ ان کے لئے کتاب لکھی تھی
17:24مشتلل عروس و مراد النفوس
17:26علم جفر پر شاندار کام ہے
17:27بہترین کام آپ نے کیا
17:29زبردست کتاب ہے آپ کی یہ
17:30اللہ تعالیٰ حضرت امام اے سنت رحمہ اللہ کے درجات
17:34کو بلند فرمائے
17:34عالی حضرت کا جب ہم پڑھتے ہیں
17:36ان کی زیست کا مطالعہ کرتے ہیں
17:39سوانے حیات کا مطالعہ کرتے ہیں
17:40اور خود جو ان کا اپنا کام ہے
17:42جو لٹریچر ہے ان کا
17:43اسے جب ہم پڑھتے ہیں
17:44تو واقعی وہ میر تکی میر کا
17:46یہ شیر دبان پر جاری ہو جاتا ہے
17:47میر تکی میر نے ویسے اپنے بارے میں کہا تھا
17:50سارے عالم پر ہوں میں چھایا ہوا
17:52مستند ہے میرا فرمایا ہوا
17:54لیکن جب ہم عالی حضرت کو پڑھتے ہیں
17:56تو ہمیں ایسا محسوس ہوتا ہے
17:57کہ واقعی عالی حضرت یہ کہنے کے حق دار ہیں
17:59انہیں یہ حق پہنچتا ہے
18:01کہ وہ یہ بات کہیں
18:02سارے عالم پر ہوں میں چھایا ہوا
18:04مستند ہے میرا فرمایا ہوا
18:06یعنی فقہ کی دنیا میں
18:07فقہ کے عالم پر سارے عالم پر
18:09میں چھایا ہوا
18:10مستند ہے میرا فرمایا ہوا
18:12اللہ تعالیٰ و تعالیٰ
18:13امام علیہ السنت
18:13آل حضرت رحم اللہ کے درجات
18:15کو اور بلند فرمائے
18:16اور ہمیں آپ کی تصانیف و
18:18تعلیف سے استفادہ کرنے کی
18:19اور آپ کی تعلیمات پر
18:20عمل پیرا ہونے کی
18:21توفیق رفیق برحمت فرمائے
18:23بہاخر دعوانا
18:24ان الحمدللہ رب العالمین
Be the first to comment