Skip to playerSkip to main content
  • 2 days ago
41. 2/3, Weekly Dars-e-Quran,
Lecturer: Hafiz Muhammad Imtiaz Ali
Surah: Aal-e-Imran,
Para: 4, Verses: Ayah 182 & onwards
Date: Thursday, 20 November 2025
Venue: Hillview Islamic & Education Centre Location: Glasgow, Scotland, United Kingdom
Join us for this insightful weekly Dars as Hafiz Muhammad Imtiaz Ali continues the tafsir of Surah Aal-e-Imran, beginning from Ayah 182. Delivered at the Hillview Islamic & Education Centre, this session offers reflections and lessons drawn directly from the Qur'an.
Transcript
00:00دنیا میں ہم نے دیکھا کتنے ابھی پاکستان میں سلاب تھا دو تین مہینہ پہلے تو ہم نے دیکھا نہیں ہے
00:07کتنے بڑی بڑی بیلڈنگیں گری ہیں اور ہر چیز نشت و نعبود ہوگی
00:12آپ ایک دن آپ ملینز کے مالک ہوں اور اگرے دنیا آپ کسی چیز کے مالک ہی بہتے ہیں
00:18اسی طرح زنزلے آتے ہیں جیسے ہاتھ ساتھ ہوتے ہیں
00:22فلسطین میں آپ دیکھ رہے دو سالوں میں جو کچھ ہوا ہے
00:24تو اب بڑی بڑی بیلڈنگز جو ہیں دو سال پہنے کی آپ دیکھیں مہا پہ
00:28تو لوگ کتنی چیزوں کے مالک تھے
00:30تو اب جب ایسی صورتحال بنتی ہے
00:33تو جو دینے والا ہوتا ہے وہ بھی دینے والا ہوتا ہے
00:36تو اللہ تعالیٰ تو اپنے لئے یہ تو بھی مہن رہا ہے
00:38اللہ تعالیٰ تو اپنے ان بندوں کے جو میرے اور آپ کے مہن بھائی ہیں
00:42اور کل کل ہم بھی ہو سکتے ہیں اور مشابہ
00:44تو وہ ہمارے لئے ہم سے لے کے ہم ہی کو دے رہا ہے
00:49اپنے لئے یہ تو بھی مہن رہا ہے
00:51تو وہ اپنے دین کی سر گلندی کے لئے مانتا ہے
00:55یا پھر مسکینوں اور ریبوں کے لئے مانتا ہے
00:58تاکہ جو صاحب سروند لوگ ہیں وہ ان پر خرچ کریں
01:01جو کچھ ہی دنیا میں وہ خرچ کرتے ہیں
01:05پھر ان کو فرماتا ہے کہ جو تم دے رہے ہو جائے
01:08یہ زائے دیوارا ہے
01:09ایسا لیے کہ تمہارا مال کم ہو جائے گا
01:11بلکہ فرماتا ہے کہ تمہیں اس کو برکت دو گا
01:13تمہیں اس کا ریوارڈ دو گا
01:15جو تم میرے راستے میں دو گے
01:17تو تمہیں تمہیں بڑھا چڑھا کے دو گا
01:19اور یہ آپ یقین مانے
01:22کہ یہ آز مولتا ہے
01:23کبھی بھی آپ کے تندستی آجے
01:26تو آپ اللہ کے راستے میں خرچ کرتے دیں
01:28کبھی بھی آپ
01:30تنگی کے حالات آجائے
01:32اللہ کے راستے میں خرچ کرتے دیں
01:34آپ کو ریوارڈ دیں
01:36اور واپسی آپ کو آتا ہوئے نظر آئے گا
01:38یہ آز مولتا ہے
01:40کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم
01:42نے قسم ہا کے کم آیا
01:44اب دیکھیں قرآن پاک میں بھی ہے
01:45بار بار اللہ تعالی نے فرمایا کہ
01:47کہ کون ہے جو اللہ کو قرضِ حسنہ دے
01:52پھر اللہ تعالی نے قرآن پاک میں یہ بھی فرمایا
01:54بار بار کہ جو مجھے دیکھ آئے
01:56یہ میرے راستے میں خرچ کرنے گا
01:57دس گناہ اس کو دیکھنے گا
01:58ستر گناہ کا دیکھنے گا
02:00اور بلکے فرمایا کہ
02:01جتنا دو گناہ چملا گئے
02:05اس کو واپس دیکھنے گا
02:07تو یہ بھی اللہ تعالی کے وعدے ہیں
02:09وہ دیتا ہے
02:10پھر نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے
02:11سم کے بابیود فرمایا ہے
02:13قسم کھا کے فرمایا
02:14کہ جو اللہ کے راستے میں صدقہ دیتا ہے
02:17اس کا باب بڑھتا ہے
02:19قسم کھا کے فرمایا
02:20بیسے ہی فرما دیتے ہیں
02:22تب بھی حمل کی جانتے ہیں
02:23تو یہ آزبوتہ ہے
02:25جب بھی تنگیہ آئے
02:26کوئی مشکل آئے
02:26مسئیبت آئے
02:27تو اس کے راستے میں خرچ کریں
02:29تو اس کی طرف سے بھنکت آتی ہے
02:30وہ بڑھ کے آتا ہے
02:39بھی عطا فرماتا ہے
02:40اور اس کو مال بھی عطا فرماتا ہے
02:42نیز مال کو خرچ کرنے سے
02:44انسان کے دل سے
02:45مال کی محبت کم ہوتا ہے
02:48انسان کے دل میں
02:49اگر محبت ہوئی تو
02:50اس کو دینا نبلایا ہے
02:51اور جب دے گا
02:52تو مال کی محبت کم ہوگی
02:54اور دنیا بھی محبت کم ہوگی
02:56اور دنیا کی بے رنگبتی پیدا ہوگی
02:58اور یہ خود انسان کے
03:00اپنے حق ملے
03:01اللہ تعالیٰ تو ہمارے مال کا محتاج نہیں ہے
03:05وہ تو چاہے کسی کو کتنا بھی دے رہے
03:07قارون کو اس نے کتنا دیا
03:09آج دنیا کی ملین ہے
03:11اور ملین ہے جہاں
03:12کیونکو اللہ نے دیا ہے
03:13تو اس کے خلانے میں تو کوئی کمی نہیں ہوتا
03:15لیکن وہ دے کے پھر واپس لیتا ہے
03:18اور ہمیں بتاتا ہے
03:19اگر تم راستے میں
03:20میرے راستے میں خرچ کروگے
03:22تو تمہیں پھر کیا کیا ادامات ملے گا
03:25اس دنیا میں بھی ادام ملے گا
03:26اور آخرت میں بھی ملے گا
03:28اور اسی طرح پھر
03:31اللہ تعالی نے
03:32اس نے جو اعتراض کیا
03:34فنحاز نے
03:35اس نے ڈائریکٹلی اللہ تعالی پہ تو اعتراض نہیں کیا
03:39اسی قلید اس نے نظام زکاة پہ اعتراض کیا
03:41صدق و خیرات پہ اعتراض کیا
03:45اور اس سے اس نے یہ داہر دیا
03:47کہ معاذ اللہ تعالی کا فقیر ہم لازم کرتا ہے
03:49تو پھر اللہ تعالی نے بھی
03:51اس کی گرفت فرماتے ہوئے
03:53اور ان پر انذار
03:55جو نے اللہ تعالی پر لگایا
03:57تو ان پر جوابی انذار
04:00اور وہ ایسا انذار
04:02جو حقیقت پر ممتی تھا
04:04یعنی جو اتھنٹک تھا
04:06وہ یہ تھا
04:07کہ اگر تو نبی کو معلومہ
04:11ایک قربانی سے مشروع ہے
04:13جس کو آگے آگ اٹھالے
04:15پہلے تم نے انبیاء کے کیوں قتل دیا
04:18جن کی قربانیوں کو آگے نے اٹھالی
04:20یا پھر جب انہوں نے تو شہید کیا
04:22لیگر جو موجزات لے کے آئے
04:24ان کو بھی تم نے شہید کیا
04:25اور ایسے موجزات لے کے آئے
04:27جو تم نے خود مطالبہ کیے تھے
04:29اور پھر اس کے بعد جو تم نے ان کو شہید کیا
04:31تو اگر تم اپنی باتوں کے سبچے ہو
04:34تو اللہ تعالی نے گویا کہ
04:36ان کو مطایا ہے
04:37کہ تم تو اللہ تعالی کی بارگرہ
04:39اگر سے رضا میں زگاہ پہ اکراز کرتے ہو
04:42تم تمہارے آبان تو ایسے ہیں
04:44تم تو سچ بھی نہیں گووتے
04:45اور کہتے یہ ہے کہ اللہ نے ہم سے والا کھل دیا ہے
04:48کہ تب تک ہم کسی رسول پر کی ماننا نہیں
04:51جب تک کہ وہ قربانی بنائے
04:53تو یہ ساری چیزیں جو ہے یہ اللہ تعالی نے
04:57یہاں پہ کھلیا فرما دی ہے یہودیوں کے اکراز بھی ہوتا ہے
05:00ان کے اکراز بھی ہوتا ہے
05:02پھر اسی طرح یہ
05:04کہ وہ ایک ہی ہوتا تھا پہلے پہلے
05:08یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ان کا اکراز بھی یہ تھا
05:10اور پہلی قمتوں میں یہ ارباج بھی تھا
05:13ان کا طریقہ قربانی ہی ہوتا تھا
05:15کہ جب بھی کوئی جانور قربان کرنا ہوتا ہے
05:18یا کوئی بھی چیز اللہ کے راستے میں قربانی کرنے ہوتی تھی
05:21تو وہ جانور کو زبا کرتے ہیں
05:23یا جو بھی مال ہوتا تھا
05:25اس کا جو بیسٹ پارٹ ہوتا تھا
05:27بہترین ہی ساتھ
05:29وہ اس کو اپنی چھت میں
05:31یا اپنے گھر ایسے کھلے ہوئی جگہ پر رکھتے تھے
05:34جہاں سے آسمان سامنے ہو واضح ہو
05:37تو وہاں پہ رکھتے تھے
05:39اور پھر جو وہاں پہ اس دور میں
05:41اللہ کے نبی ہوتے تھے وہ اللہ کی مالگا میں دعا کرتے ہیں
05:44وہاں پہ دعا کرتے ہیں
05:46اور جو منع اسرائیل ہوتے تھے وہاں پہ کھڑیاں ہوتے تھے
05:48تو وہ اللہ کے نبی جو ہیں وہاں دعا کرتے ہیں
05:52اور پھر وہاں آسمانوں سے ایک ایسی آگ آتی ہے جس کے ساتھ دعا ہو گیا نہیں ہوتا تھا
05:56صاف شفاف آگ آتی
05:58اور اگر اس مال کو کھا لیتی
06:00تو وہ قربانی قبول سمتی جاتی ہے
06:04اور اگر اس کو چھوڑ دیتی یا پھر آ آتی ہی نہیں
06:07تو وہاں کی قربانی مقدود ہوتی تھی
06:10اللہ کی بارگا میں قبول نہیں ہوتی تھی
06:12تو یہ اس طرح یہ نشان نہیں ہوتی تھی
06:15اب ایک تفہ کیا ہوا ہے
06:17کہ امام بخاری رحمت اللہ تعالی علیہ بخاری شریف میں یہ روایت میں ہوتے ہیں
06:22کہ حضرت ابو حریر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں
06:25فرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارت فرمایا
06:27کہ انبیاء سابقین میں سے کسی ایک نبی کا واقعہ ہے
06:31کہ انہوں نے جہاد کیا
06:33اور اپنی امت سے فرمایا
06:35کہ جس شخص نے نکاح کیا ہوں
06:38تازہ نکاح جس کا ہو رہا ہوں
06:40اور اپنی بیوی سے عملیں ازدواج کرنا چاہتا ہوں
06:44جبکہ اس نے ابھی تک یہ عمل نہ کیا ہوں
06:47اور دوسرا وہ شخص
06:49جس نے نیا نیا گھر بنایا ہوں
06:51ربی تک اس کی چھنک بھی نہ ڈال دی ہوں
06:53اور دیسرا وہ شخص
06:55جس نے بکرییں یا پنٹنیاں خریدی ہوں
06:58اور ان کے بچوں کی پیدائش کا انتظار کر رہا ہوں
07:02تو یہ سب لوگ ہمارے ساتھ جہاد پر نہ آئے
07:06ٹھیک ہے وہ اپنے گھروں میں رہ لے
07:08وہ کوئی اجازت ہے
07:09اب کیا ہوگا ہے
07:11اس کے بعد پھر اس نبی نے
07:12اثر کی مماز تک
07:14یا پھر اس وقت تک جب
07:17سورت غروب ہونے کے قریب تھا
07:19وہاں تک جہاد کیا
07:20اللہ کے راستے میں
07:21پھر اس نے سورے سے کہا
07:23سورے غروب ہونے والا تھا
07:25تو سورے سے کہا
07:26کہ تو بھی اللہ تعالی کی مخلوق ہے
07:28اس کی طرف سے معمول کیا ہوا ہے
07:30اور میں بھی اللہ کی مخلوق
07:32اس کی طرف سے معمول کیا گیا ہوں
07:33اب تو ٹھیک ہے
07:34یہ ضرور ہونے کی اجازت نہیں ہے
07:36جب تک کہ ہمارا کام مکمل نہ رہ لی
07:38تو اللہ تعالی کی بارگاہ میں
07:42یہ دعا دی کی
07:42سورے سے یہ ہمکرامی بھی کی
07:44اور اللہ تعالی کی بارگاہ میں
07:46یہ دعا بھی کی
07:46کہ اے اللہ اس سورے کے یہیں پہ روک دے
07:49تو آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
07:51کہ اللہ تعالی نے اس سورے کو
07:54ان پر روک دیا
07:55یہاں تک کہ ان کو اللہ تعالی نے
07:57فتح نصیب فرمائی
07:58انہوں نے مالِ غریبت کو جمع کیا
08:00اور سارے مال کو اکٹھا کر کے
08:03آپ کو ہی حال کرنا چاہیئے
08:04کہ پہلی عمتوں میں مالِ غریبت جو ہے
08:06وہ allowed نہیں ہوتا تھا
08:08لوگوں کو یہ جانا گیا
08:09اس کو استعمال کرتا
08:10بلکہ اس کو جمع کیا جاتا تھا
08:12آگ آتی اس کو جلا دیتی
08:14اور یہ اس کی قبولیت کی نشانی ہوتی تھے
08:16اور وہ سارے مالِ غریبت
08:18اس کو وہاں پہ جمع کر دیا گیا
08:19اور پھر وہ جو نبی تھے
08:22انہوں نے فرمایا کہ تم میں سے
08:24یعنی اب جمع کر دیا
08:26تو آگ نہیں آئی
08:27آگ نہیں آئی تو
08:29اللہ کی جو نبی تھے
08:31انہوں نے کہا تو لگتا ہے
08:32تم میں سے کوئی خیانت کا متقل ہوگا
08:34کسی میں کچھ نے کچھ شپایا ہے
08:35اس وجہ سے آگی ہیں
08:37تو انہوں نے کہا کہ ایسا کریں
08:39کہ تم میں سے ہر قبیلے کا سردار پر ہے
08:42وہ آکے میرے ہاتھ پر بیٹھ کریں
08:43اب وہ سردار آنا شروع ہوئے
08:46تو ایک سردار جب آئے
08:48تو ان کا ہاتھ جو ہے
08:49وہ اللہ کے نبی کے ہاتھ پر چپ گیا
08:50ساتھ جو آئے
08:51تو اللہ کے جو نبی تھے
08:54انہوں نے کہا کہ
08:55اب یہ جو سردار ہے
08:56اس کی سارے جو قبیلے والے لوگ ہیں
08:58وہ آکے
08:59بند بی بند جو ہے
09:00وہ میرے ہاتھ پر بیٹھ کریں
09:01ان میں سے وہ جو قبیلے کے لوگ تھے
09:05وہ آنا شروع ہوئے
09:06تو ان میں سے دو تین لوگ ایسے تردیم کے ہاتھ پر ہیں
09:08وہ اللہ کے نبی کے ہاتھ پر ساتھ چپ گئے
09:10تو آپ نے فرمایا کہ تم نے خیال کی ہے
09:13جو کچھ بھی تم نے چھکایا
09:14اس کو لے کے آو
09:15تو وہ تب وہ گئے
09:18اور سونے کی ملی ہوئی
09:19گائے کا سر لے کے آئے
09:21تو انہوں نے مالی غنیمت میں سونے کا وہ سب رکھا
09:24تو آدھ آئی اور اس مالی غنیمت کو کھا دیں
09:26تو تب ان کی وہ قربانی قبول ہو گئے
09:29تو یہ قربانی غنیمت جو ہے
09:32اس کی قبولیت
09:33اور دیگر جو قربانی ہوتی تھی
09:35اس کی قبولیت کا ایک ہی راستہ اترتا
09:37کہ آسمانوں سے آدھ آتی تھی
09:39اور پھر اس کو کھا جاتی تھی
09:41آپ یقین مالے کی
09:43یہ کتنی
09:44ایک قسم کی
09:46ذلت لاکنداز
09:48یہ مالا جب دیکھیں
09:49کہ خیالت انہوں نے کی ہے
09:51اور پھر سامنے شرمدگی ہوگی
09:53اب اندازہ کر رہے ہیں
09:55کہ ساری امت
09:55اور ان کی جو قوم ہوگی
09:57یہ نشکل ہوگا
09:57وہ سارا وہاں میں جمع ہے
09:59اور ان کے سامنے
10:01جب ان کی بے پردگی ہوئی
10:03یا کہہ لے کہ ان کی
10:04ان کا جو اس کی واضح ہوگی
10:05ان کی چھوڑی
10:06تو کتنی شرمدگی ہوئی ہوگی
10:08اب اللہ تعالیٰ کی
10:10اپنے محبو صلی اللہ علیہ وسلم
10:12کے ذریعے ہم پر
10:13کتنے کرم اور احسان ہے
10:15کہ اگر کچھ ایسی کمی بیشی ہوتی ہے
10:17تو اللہ تعالیٰ پردہ لکھتے ہیں
10:19اندازہ کریں کہ کچھ بھی کمی بیشی ہوتی ہے
10:22تو اللہ تعالیٰ کی پرسز پر
10:23پردہ ڈال دیا لکھتا ہے
10:25تو اب یہ جو چیز ہیں
10:29یہ جو آگ ہیں
10:30اس کا آنا
10:31اور صرف قربانی کے قبولیت
10:34کی یہی بشاہ نہیں رکھا جانا
10:35اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ایسا نہیں ہے
10:37کیونکہ ادھر تو یہ صرف نبی ہوتے
10:39کی یہی دلیل ہوتی
10:40تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا
10:42کہ اور یہودیوں سے
10:44مخاطب ہوتے ہوئے
10:46آخر قریب صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے سے
10:48ان کو جواب یہ دیا گیا
10:49کہ اللہ کے نبی موسیٰ علیہ السلام
10:51جلیل و قدر نبی ہے
10:53ان کا جو اسوا مبارک تھا
10:56ان کے ہاتھ میں جو چھڑی ہوتی تھی
10:58وہ صاحب بننا ہوئے قرآن پاک میں ہواتے ہیں
11:00اور یہودی بھی اس چیز کو جانتے ہیں
11:02تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا
11:04کہ ان کی نبوت پر تو وہ بھی دلیل تھی
11:05اور تم نے اس موجزے کو مانا ہے
11:07اور اس موجزے کی وجہ سے ان کو بھی مانا ہے
11:09اور اسی طرح وہ اپنے جیب میں
11:12اپنا ہاتھ ڈالتے تھے
11:13اپنے اس میں جسم میں
11:16تو اس کے بعد اس کو نکالتے ہیں
11:17تو روشہ ہو جاتا تھا
11:18تو یہ بھی ان کا موجزہ تھا
11:21اور اسی طرح ان کو اتنی کر جو موجزات
11:23ادا فرمائے گے
11:24تو ان موجزات کو تو تم نے مانا ہے
11:26صرف آگ کی وجہ سے
11:28تم نے انبیاء کو تھی مانا ہے
11:30بلکہ دیگر موجزات کی وجہ سے بھی مانا ہے
11:32اور جن کا انکار کیا ہے
11:33ان کو آگ کی وجہ سے بھی کر دیا ہے
11:35اور ان کو تم نے شہید بھی کر دیا ہے معافلہ
11:38تو اگر ایسا ہوتا
11:40تو پھر تم کن انبیاء کو تحقیق کرتے ہیں
11:43جو دیگر موجزات لے کے آئے
11:45یا اپنا پاک جن کی قربانی کو کمول کر کے گئی ہیں
11:48تو ایسا نہ ہوتا
11:49بلکہ فرمایا کہ تم ہی جھوٹے ہو
11:51تم نے ہی ہم ایسا غرط بیانی کی ہے
11:54تو یہ چند ایک چیزیں ہیں
11:56ان آیات کے ذمہ میں جو ہمیں پڑھی ہیں
11:59اس کے علاوہ
12:00آگے اگر ہم چلتے ہیں
12:02تو اللہ تعالیٰ نے اشارت فرمایا
12:04وَإِذْ أَحَذَ اللَّهُ مِيْثَاقَ اللَّذِي رَبُوتُ الْكِتَابِ
12:09اور احمد حرور صلی اللہ علیہ وسلم
12:11جو بھی پڑھنے والا حکلامی تھی
12:13اس کو بھی محرور ہے
12:15کہ یاد کیجئے اس وقت کو
12:17کہ جب اللہ تعالیٰ نے
12:19اہلِ کتاب سے یہ وعدہ لیا
12:21لَتُبَيِّلُنَّهُ
12:23کہ تم
12:24ضرور بھی ضرور لوگوں سے
12:26اس چیز کو بیان کرو گے
12:28وَلَا أَحْلِ النَّاسِ لوگوں سے
12:30وَلَا تَقْتُمُنَهُ
12:32اور تم اس بات شوئے اس چیز کو چھپاؤ گے نہیں
12:35فرمایا کہ اس وقت کو
12:37یاد کیجئے کہ جب اللہ تعالیٰ نے
12:39اہلِ کتاب سے یہ وعدہ لیا
12:40کہ تم اس چیز کو ضرور بھی ضرور
12:43بیان کرو گے اس کو چھپاؤ گے نہیں
12:45فَنَبَذُوهُ وَرَا أَغْهُورِهِمْ
12:49تو انہوں نے اپنے اس وعدہ کو
12:50اسے کشت نہ لیا
12:52اس وعدہ کو بدا دیا
12:53کیوں؟
12:55وَشْتَرَوْبِهِ ثَامَنًا قَلِيلًا
12:58کہ اس کے عوض وہ تھوئے سندان دے رہے
13:00اس وعدہ کو انہیں پسے کشت نہ لیا
13:03تاکہ وہ تھوڑا سا مال کمالے
13:05فَبِئْسَ مَا يَشْتَرُونَ
13:08کتنی ہی بری چیز ہے
13:10جس کو خریدہ ہے
13:11جس کو اکمال ہے
13:12لَا تَحْسَرَنَّ الَّذِينَ يَفْرَحُونَ بِمَا أَتَوْ وَيُحِبُّونَ اَنْ يُعْمَئُونَ بِمَا لَمْ يَفْعَعَلُونَ
13:22تو میں کہ تم
13:23ان کے متعلق
13:25ہرگز یہ نہ سمجھنا
13:26يَفْرَحُونَ بِمَا أَتَوْ
13:29جو اپنے کاموں پر خوش ہوتے ہیں
13:32اپنے کاموں پر خوش ہوتے ہیں
13:34فخر کرتے ہیں
13:35ان کے متعلق ہرگز یہ گمان نہ کرنا
13:38اور ایک تو وہ ہے جو اپنے کاموں پر خوش ہوتے ہیں
13:42اور دوسرے وہ ہیں
13:44وَيُحِبُّونَ اَنْ يُحْمَدُوا بِمَا لَمِيَفْعَلُونَ
13:47اور دوسرے ایسے بھی لوگ ہیں
13:49کہ جو ایسی تعلیم پر خوش ہوتے ہیں
13:52جو انہوں نے کام کیا ہی ہوتا ہے
13:54تو اس چیز پر بھی خوش ہوتے ہیں
13:57یہ ایسے ہی ہے نا
13:58کوئی بندہ آگے کہیں
13:59یا آپس صاحب
13:59آپ نے یہ کلاس کے لیے چیز بناتی ہیں
14:02جو بہت اچھا ہمیں
14:08فَلَا تَحْسَبَنَّهُم بِمَفَازَتِنُ مُنَحَقَابُ
14:37تو ایسے لوگوں کے بارے میں
14:40ہرگز یہ غمان نہ کرنا
14:41کہ وہ عذاب سے مچ لیں
14:43لیکن ایسے لوگ
14:46جو نہ کی ہوئے کام پر
14:48تعریف سمٹ لئے ہیں
14:50اور دوسرے وہ لوگ جو اچھا کام کریں
14:52اور پھر اس پر فخر کرتے ہیں
14:54ان لوگوں کو میان کرتے ہیں
14:55تو اس طرح کے لوگوں کے بارے میں
14:58فرمایا کہ ان کی بارے میں
14:59ہرگز یہ غمان نہ کرنا
15:00کہ وہ عذاب سے بچات پا جائے گے
15:03اس سے مچ جائے گے
15:04وَالَهُمْ عَذَرَبٌ عَلِيمٌ
15:07وَمَاكُمْ کے لیے دردناک عذاب ہے
15:09وَلِلَّهِ مُلْقُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ
15:14اور اسمن ورزمین کی ملکیت
15:16تو اللہ ہی کے لیے ہے
15:18اس کا مالک تو اللہ ہی ہے
15:19وَاللَّهُ عَلَى كُلِّ شَئِينُ قَدِيرٌ
15:23اور اللہ تعالی ہر چیز پر قادر ہے
15:25اور یہ بارے جو آیات ہیں
15:28ان میں
15:29اللہ تعالی نے ایک تو بارہ بیان کیا ہے
15:32کہ جب اللہ تعالی نے آلِ کتاب سے وعدہ کیا
15:36کہ تم اس چیز کو چھپاؤ گی نہیں
15:38تو اس کے بارے میں چند ایک احادیث ہیں
15:41امام محمد بن اسماعیل مخاری
15:43امام مخاری رحمت اللہ تعالی
15:45لے آپ کا اسم مبالک جو ہے
15:46محمد بن اسماعیل
15:49اسماعیل کے بیٹے ہیں
15:50محمد بن اسماعیل ہے
15:52یہ امام مخاری کا نام
15:53ہمیں کم از کم کچھ نام جائے
15:54تو ایسے یاد ہو چاہیئے
15:56تو
15:57وہ فر باتے ہیں
15:59کہ حضرت ابن احباس رضی اللہ تعالی
16:01انہما بیان کرتے ہیں
16:03کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
16:04نے یہود کو بھلایا
16:05اور ان سے کسی چیز کے متعلق
16:08سوال کیا
16:09تو انہوں نے اس کو چھپا لیا
16:11اور آپ کو کسی اور چیز کی خواہ کرنی ہے
16:14یعنی جو آپ نے پوچھا تھا
16:15وہ نہیں بتایا
16:16بلکہ کوئی اور چیز بتا لی
16:17پھر انہوں نے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
16:19کو جس چیز کی خبر دی تھی
16:21اور انہوں نے
16:22آپ کے سوال کے جواب میں
16:24جس چیز کو چھپا لیا تھا
16:25اس پر بہت خوش ہوئے
16:26کہ ہم نے ایک غلط چیز بتا لی ہے
16:29صحیح چیز کو چھپا لیا ہے
16:30تو اس پر بہت خوش ہوئے
16:31تو پھر حضرت ابن احباس رضی اللہ تعالی
16:34انہوں نے یہ والے آیت مبالکہ پڑی
16:36اب کہا
16:37کہ
16:37آل کتاب کے اس وقت کو یاد کی گئے
16:46جب انہوں نے
16:46وعدہ کردہ چیز کو چھپا لیا
16:48اور
16:50اس کے بزمیں
16:52تھوڑے پیسے کرنے لیے
16:53ایک چیز کیا دی
16:55حافظ ابن خجر
16:57اسکنانی رحمت اللہ تعالی
16:58وہ لکھتے ہیں
16:59کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
17:01نے یہ ہوز سے
17:01جس چیز کے متعلق سوال کیا تھا
17:04وہ کہتے ہیں
17:05کہ میں نے اس کی تفسیر نہیں دیکھی
17:07لیکن اس کے بارے میں کہتے ہیں
17:08کہ ایک قول یہ ہے
17:09کہ آپ نے ان سے تورات میں
17:12اپنی صفت کے متعلق پوچھا تھا
17:14کہ تورات میں میں نے کیا صفت بیان ہوئی ہے
17:16تو انہوں نے اس کا مجملن جواب لیا تھا
17:19کوئی بازے جواب نہیں لیا
17:20بلکہ اس کو چھپا لیا تھا
17:22اسی طرح حضرت ابن اکباس صلی اللہ تعالی
17:26انہوں ہم بیان کرتے ہیں
17:27کہ ان کو یہ حکم لیا گیا تھا
17:29کہ وہ نبی امی
17:30یعنی نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی
17:32اتباد آئے
17:33اور اللہ تعالی اور اس کے کلمات پر ایمان آئے
17:37اور جب محمد صلی اللہ علیہ وسلم
17:39کو مغروض فرمایا گیا
17:41تو انہوں نے اپنے اس وعدہ کو دوڑ دیا
17:43اور جو وعدہ تھا ان سے
17:46اور جو چیز ان کو بتائی گئی تھی
17:49جس کو خیان کرنے کا حکم لیا گیا تھا
17:51وہ یہ تھا کہ آپ پر ایمان بھی لائے
17:53اور لوگوں کو بھی بیان کریں
17:54تو انہوں نے اس چیز کو چھپا لیا
17:56اب ان پر ایمان کو پورا نہیں کیا
17:59اور اس کا ذکر وہ سورہ
18:00باقرہ میں بھی ہونے پڑا تھا
18:02پہلے اس پارے میں
18:03کہ تم میرے وعدے کو پورا کرو
18:12اور تمہارے وعدے کو پورا کرو
18:14تو انہوں نے اپنے وعدے کو توڑ دیا
18:16اور آسف قریف صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت اور
18:18رسالت جس کو وہ پہلے سے جانتے تھے
18:20اس کو انہوں نے چھپا لیا
18:22اس پر ایمان لائے
18:23اسی طرح ابن جرہیت بیان کرتے ہیں
18:27کہ تورات میں یہ لکھا ہوا تھا
18:30کہ اللہ تعالیٰ نے جس دین کو
18:32اپنے بندوں پر فرض کیا ہے
18:34وہ اسلام ہے
18:35وہ کہتے ہیں کہ تورات میں یہ واضح پر لکھا ہوا تھا
18:38اور ان کے پاس تورات اور انجیل میں
18:41سیدنا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا
18:43اسم مبارک لکھا ہوا تھا
18:45اور ان کو پتا تھا
18:46لیکن اس کے پانے میں نے اٹھلایا
18:48اسی طرح حضرت ابو حریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے
18:52ایک روایت ہے
18:53کہ رسول اللہ علیہ وسلم نے اشارت کر رہا ہے
18:55جو شخص علم حاصل کرے
18:57پھر اس کو بیان نہ کرے
18:59اس کی مثال
Be the first to comment
Add your comment

Recommended