Skip to playerSkip to main content
  • 1 week ago
For good mood

Category

📺
TV
Transcript
00:00اے آمون بھسرک
00:01اگر میں یوزار شیف کو حاصل کرلوں تو
00:04بیش کی مدھدی اور نظرانیں آپ کے قدموں پر اجھاور کر دوں گی
00:09میرا تیرے سوا کوئی خدا نہیں ہے
00:13میری مدھد فرماؤں
00:16میں اسے چاہتی ہوں
00:18وہ میری ملکیت ہے
00:19میرا ذر خرید خلان ہے
00:22کچھ ایسا کر کے وہ میرے حکم کا تابع ہو جائے
00:27کیا ہوا بانو حضور
00:28یہ وقت آمون کے آرام کا ہے
00:32اتنی رات گئے
00:34ان کے آرام میں کسی طرح بھی مخل ہونا مناسب نہیں
00:39آپ سمجھ رہی ہیں نا میری بات کو
00:42میں آپ سے وعدہ کرتی ہوں
00:43اگر آپ کی دعا سے میری حاجت روا ہو گئی
00:46تو میں آپ کی اور آمون کے خدمت میں قیمتی نظرانیں پیش کروں گی
00:50مگر یہ دعا تو آمون سے صبح بھی کی جا سکتی ہے
00:54میں آمون کو امانتن لیے جا رہی ہوں
01:00میں آج رات اسے راز و نیاز کرنا چاہتی ہوں
01:03موسیقا
01:15موسیقی
01:45موسیقی
02:15موسیقی
02:18موسیقی
02:20مالون نی کیوں آمون بیری مدد نہیں کرتا
02:22کیا میں اس کے مابد کی دیوی نہیں ہوں
02:26مالوں حضور
02:27اگر آمون کے کرم نوازی نہ ہوتی
02:30تو آپ اتنی عزت و اقرام کی حامل نہ ہو دیں
02:32یہ آمون ہی ہے جس نے آپ کو
02:34تمام زنانے مصر پر برطری
02:36اور تمام ساکنانے قصر پر سروری عطا کی ہے
02:39کیسی فضول باتیں کر رہی ہو
02:41کون سی برطری
02:42کیسی سروری
02:43اس نے تو مجھے ایک ذر خرید غلام کے سامنے اتنا حقیر کر دیا ہے
02:48جیسے کوئی کوڑی یا جزامی ہوں
02:49کہ جس پر ایک نظر ڈالنا بھی گوارہ نہیں
02:52زنانے پیسر اور ساکنانے قصر پر بڑھتے لیے اس سروری
02:58مجھے تو بس اس عبرانی غلام پر سروری عطا کر دے
03:02میرے لیے یہی کافی ہے
03:04تجوب ہے
03:06آپ کیوں خود کو اس قدر بے بس و لاچار ظاہر کر رہی ہیں
03:10آپ اس قصر کی بانوں اور یوزار صرف کی مالی کو مختار ہیں
03:14ایک مالی اپنے غلام کے بارے میں ہر طرح کا فیصلہ لینے کا اختیار رکھتا ہے
03:19بجائے محبت کی بھیگ مانگنے کے
03:22آپ اپنے اقتدار اور اختیار کو کیوں بروے گار نہیں لاتیں
03:25واقعے غلام کی محبت میرے لیے کیا حیثیت رکھتی ہے
03:33میں اس کی مطمئنی ہوں
03:35جو بے شک میرے اپنے طرح اختیار میں ہے
03:38اور اس میں حکم ادولی کی جرد بھی نہیں
03:41اے آمون بزرگ
03:45اس عبرانی غلام کی حصول میں میری مدد فرما
03:49اگر تو مجھ پر یہ کرم ککم
03:52مجھے یوزار صرف تک پہنچا دے
03:54تو میں سیکڑوں سیکھیں
03:56محبتیں آمون کی خدمت میں
03:58پتور نظرانہ پیش کروں گے
04:00اس کمرے کو بہتری طرح پر مسین کر کے
04:14مجھے خبر کرو
04:17مجھے خبرو
04:47کیسن کی آواز آپ کے آرام میں خلل پیدا کر رہی ہے بانو حضور
04:56نہیں یہاں سے گزر رہی تھی کہ کیسین کی رونی کی آواز آئی
05:00کیا ہوا کیوں رو رہا ہے
05:04معلوم نہیں پیٹ بھی بھرا ہوا ہے اور لباس بھی خوشک ہے
05:09پھر بھی معلوم نہیں کیوں اس قدر رو رہا ہے
05:11عجیب باتیں چند روز پہلے ہی جناب یوزار سیف نے کیسین کے سر پر اپنا ہاتھ پھیرا
05:19تو وہ ایک دم چھپ ہو کر ہسنے لگا
05:22یوزار سیف کا دست مسیحائی سبھی کے لیے آرام بخش ہے
05:30آپ رات کے اس پہر یہاں کیا کر رہی ہیں
05:33شاید کسین کی طرح میری نین بھی اڑ گئی ہے
05:37شاید کسین کی طرح میری نینک
06:07شاید کسین کی طرح میری نینک
06:37یوزار سیف کو یہاں بلاؤ
06:56اور جب وہ آجائے
06:58تو ساتھوں دروازوں کو بند کر دینا
07:02تاما اور تیامینی اور دیگر غلاموں
07:07کنیزوں کو بھی یہاں سے دور ہٹا دوں
07:32بانو زلیخہ نے آپ کو یاد فرمایا ہے
07:45آپ چلیے میں آتا ہوں
08:03میں ساتھ دروازے والی رہداری کے پاس
08:07آپ کی منتظر کھڑی ہوں
08:09موسیقی
08:39موسیقی
08:49مجھے تنہاں مت چھوڑنا
08:51تیرے زوا میرا کوئی نہیں
08:54اب کیا ہوا ایسر ستینا
09:12کیسن کیوں رو رہا ہے
09:15پتہ نہیں کیوں یہ چپ ہی نہیں ہو رہا
09:18شاید یہ آپ کی دست نوازش کا منتظر ہے
09:22کیا ہوا یہ آج چک کیوں نہیں ہوا
09:29شاید اس کے رونے اور بیچائنے کی وجہ کچھ اور ہی ہے
09:36یا شاید اس کی پاک اور رتیف روح
09:39کسی ناغوار واقعے کے خبر دے رہی ہے
09:42کیا کوئی حادثہ رونما ہونے والا ہے
09:50کیا کیسین اسی واقعے کی وجہ سے بیچائن ہے
09:56یہ کمرہ جو دیکھ رہے ہو
10:03یہ کمرہ جو دیکھ رہے ہو
10:19یہ زلیخہ اور پتفار کے نہائیت ہی طریق اور عزیز طریق مہمانوں کے لیے مقتص ہے
10:26اس کمرے تک آنے کے لیے ان سات دروازوں سے جہاں سے ہم گزر رہے ہیں گزرنا پڑتا ہے
10:33ان سات دروازوں پر مرکوز خفل لگے ہوئے ہیں
10:37کہ اگر یہ دروازے مقفل ہوں تو کسی کو اس کمرے میں آمد رفت بجانے ہیں
10:42ان دروازوں کی چاوی صرف بانو زلیخہ کے پاس ہوتی ہے
10:46بانو زلیخہ کا حکم ہے
10:49درواز بار بانو زلیخہ
11:19بانو زلیخہ
11:49تم جانتے ہو نا کہ تم میرے غلام ہو
11:58جی بلکل ایسا ہی ہے
12:01اور یہ بھی جانتے ہو کہ
12:04غلام کو چاہیئے اپنے مالک کی اطاعت کریں
12:10کیا آپ تک اطاعت میں کوئی کمی دیکھی ہے آپ نے
12:13آج بھی تمہیں اطاعت کرنی ہوگی
12:30میرے لائک اگر کوئی خدمت ہے تو میں حاضر ہوں
12:34میں نے خود کو تمہارے لیے آمدہ کیا ہے
12:45خدا کی پناہ مانگتا ہوں
12:49آخر آپ مجھ سے چاہتی کیا ہے
12:53خیانت
12:55میں نے آپ سے کہا کہ میں آپ کی اطاعت کروں گا
13:00لیکن اطاعت اور خیانت میں بڑا ورگ ہے
13:04آخر آپ کیا چاہتی ہیں
13:08میں تم سے تمہیں چاہتی ہوں
13:10آپ کے شوہر سالہ سال مجھ سے محبت سے پیش آئے اور مجھے بلند مقام و مرتبہ عطا کیا
13:15اب میں انہی کے ساتھ خیانت کروں
13:17تم سے محبت سے پیش آنے میں میں نے کبھی کوئی اثر نہیں چھوڑی
13:21میں آپ کا اور آپ کے شوہر کا ممنون و مشکور ہوں
13:23کینکہ آپ مجھ سے یہ توقع رکھتی ہیں
13:25کہ میں آپ کی محبتوں کا صلح گناہ اور خیانت کی صورت میں دوں
13:28تم میرے احسان مند ہو
13:30اور تمہیں میری محبتوں کا صلح دینا ہوگا
13:33اور بحیثیت خلام کے تم مجبور ہو میری اطاعت کروں
13:36جس نے آپ کو مجھ پر مہربان کیا
13:39وہ میرا خالق ہے
13:40اور میں آپ سے کہیں زیادہ اور آپ سے بہت پہلے
13:43اس کے لطف و کرم و عنایت کا احسان مند ہوں
13:45میں نے خود کو عزت کی بلندی سے
13:47زلط کس پستی میں گرا ڈالا
13:49صرف تمہیں حاصل کرنے کے لیے
13:51اور اب میں دست پردار ہونے والی نہیں
13:53میں اپنے عصمت اور نجابت کے گوھر کو
13:55ان عارضی عیش و عشرت سے نہیں بدلوں گا
13:57میرے اور تمہارے سوا اس راست سے
13:59کوئی باخبر نہیں ہوگا
14:01اور خدا کی نگاہوں سے خود کو
14:03کیسے چھپائیں گے
14:04اچھا تو تمہیں خداوں سے خوف زدہ ہوئی
14:07مجھے بھی اسے حیاء آرہی ہے
14:10اس میں کونسی مشکل ہے
14:12میں تمہاری نگاہوں کی طاق نہیں لاسکتی
14:16مجھے ماف کر دینا ہم انہیں بھوسر کو
14:18آپ وہ ہمارے گناہ کا شاید نہیں ہیں
14:23مجھے خوف اس خدا کا ہے جو حاضر ناظر اور قادر ہے
14:26اس دھاتی مجسمے کا خوف
14:30ہماکت اور نادانے کے سوا کچھ نہیں
14:32تو مجھے احمق کو نادان کہہ رہے ہو
14:35تم جیسے سرکڑوں کو تمہیں اپنی ٹھوکر پہ رکھتی ہوں
14:39تم تو میرے گھوڑوں کی خلازت تک
14:41صاف کرنے کیا قابل نہیں
14:42اور آمون بزرگ کی اطاعت کو
14:45ہماکت کی علامت سمجھتے ہو
14:46میں تمہیں حکم دیتی ہوں
14:48اور تم مجبور ہو کے میری اطاعت کرو
14:51ورنہ میں تمہیں یہی دفن کر دوں گے
15:02کچھ بھی ہو میں آپ کے حکم کی اطاعت وہیں تک کروں گا جہاں تک حکم خدا پامال نہ ہو
15:15بس
15:16آپ جیسوں سے نپٹنے کے لیے
15:27تمبیہی اور مقابلہ ہی بہترین راہ حل ہے
15:30سخت سزا ہی
15:32اسیزہ شہوت کو خواب غفلت سے بیدار کرتی ہے
15:35اے نبی خدا
15:38یہ پیغام خداوند یکتہ کی جانب سے ہے
15:41ہم نے تمہیں کبھی بھی تنہا نہیں چھوڑا ہے
15:44زلیخہ جیسوں سے تمبیہ اور مقابلے سے اشتناب کرو
15:50کیونکہ اگلے ہی چند لمحوں بعد وہ کہے گی کہ
15:54کیونکہ یوسف نے دیکھا
15:56کہ اس کی فائش پوری ہوتی نظر نہیں آرہی
15:58تو زبردستی پر اتر آئے گا
16:00اور اس وقت تم جن کے مرتقب کرا پاؤں
16:04وہ شیطانی امازگا سے
16:06دروازے کی طرف دیکھیں
16:14اے نبی خدا
16:18یہ پیغام خداوند یکتہ کی جانب سے
16:21دروازے کی جانب
16:26بھاگنے کا کوئی راستہ نہیں
16:30تم عطاعت کرنے پر مجبور
16:32موسیقی
16:48موسیقی
16:52موسیقی
16:56موسیقی
17:12موسیقی
17:16موسیقی
17:20موسیقی
17:24موسیقی
17:40موسیقی
17:44موسیقی
17:46موسیقی
17:48موسیقی
17:50موسیقی
17:52میرا خیال ہے یہاں بہت کچھ ایسا ہے جو وضاحت طلب ہے
18:19سن رہا ہوں کیا کوئی کچھ بتائے گا
18:25وائے ہو ہم پر ہماری محبتوں کا یہ صلاح دیکھ رہے ہو
18:30دیکھ رہے ہو آپ کی بیوی کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا ہے
18:34جو آپ کی بیوی پر بری نظر رکھتا ہو
18:37اس کی سزا اس کی سیوہ اور کیا ہے کہ اس کو قید کیا جائے
18:40یا دردناک عذاب دیا جائے
18:42لیکن یہ بہانو زلاخہ دی جو مجھے اپنے طرف مائل کرنا چاہتی تھی
18:47میں نے خود دیکھا کہ یہ سب خالت ارادے سے بانو زلاخہ کے کمرے میں داخل ہوا
18:53آلی جناب
18:54میں جانتا ہوں کوئی بھی دلیل لے آؤں آپ کے لئے قابل قبول نہیں ہوگی
18:58اور یہاں تو بات آپ کے ناموس کے تحفظ کی ہے
19:01ظاہر ہے کہ آپ اپنی بیوی کے حق میں ہی فیصلہ دیں گے
19:04کسی اور میں بھی بانو زلاخہ کے خلاف شہادت دینے کی جررت نہیں ہے
19:08کیونکہ ممکن ہے ان کے غصے کی آگ میں جل کر خاکستر ہو جائیں
19:12میرے غصے کو مسید ہوا مت دو
19:15اگر تمہارے پاس کوئی دلیل یا گوا ہے تو بتاؤ
19:18تاکہ معلوم ہو کہ گنہکار کو میں
19:21میرے پاس نہ اپنے بے گناہی کا کوئی ثبوت ہے
19:26اور نہ ہی کوئی خادمہ میرے حق مشاہدت دینے کی
19:29تو پھر تم مجرم ہو
19:30اور سزا کے مشتائق ہو
19:34مجھ پر پہلے یہ اطاحت نہ کرنے کا الزام ہے
19:37لیکن حقیقت وہی ہے جو میں نے بیان کی
19:40انہوں نے خود مجھے طلب کیا اور مجھے اپنی جانب مائل کرنا چاہا
19:44میرے پاس سوائے اپنے خدا کے کوئی گوا نہیں
19:48تم سلیخہ کے کمرے میں داخل ہوئے
19:51کاری ماما گوا ہے
19:55سب جانتے ہیں کہ بانو کو سروا رہے ہیں
19:58مگر کسی میں بھی دہت میں جہت نہیں ہے
20:01اپنے گوا سے کہو کہ یہاں حاضر ہو کر شہادت دے
20:05اس وقت تو میرا خدا ہی میرا شاہد ہے
20:09اور اگر وہ مجھے تنہا چھوڑ دے تو
20:15سخت ترین آزمائش میری منتظر ہوگی
20:18آپ اس غلاف کی باتوں پر یقین تو نہیں کروگی نا
20:30اگر تم اپنی بیگنائی ثابت نہ کر سکے تو
20:33ابھی اسی لمحے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھو گے
20:38آلی جناب میں نے دیکھا کہ یوزار صرف قصر کی رہداری سے آئے
20:45اور کیسین وہی بچے جس کی رونے کی آواز آ رہی ہے
20:48اور اس سے بہلایا اور پھر اس رہداری میں داخل ہوئے اور دروازہ بند کر دیا
20:53میں اپنی کمرے میں آرام کر رہی تھی کہ
20:59اسے اپنے سر پر کھڑا دیکھا
21:02جب جلائی اور مدد کو پکارا
21:05تو یہ بھاگ کھڑا ہوا
21:07رودامون کو یہاں بلاؤ
21:12یوزار صرف کو ابھی اور اسی وقت سزا ملنی چاہیے
21:17یوزار صرف کو ابھی اور ملنی چاہیے
21:19یوزار صرف کو ابھی اور ملنی چاہیے
21:47میرا شاہد ہے
21:56کہاں ہے
21:59ہمارا گوا کون ہے
22:01ابھی اور اسی وقت اسے حاضر کرو
22:03جی جناب
22:04میں ایسا گوا حاضر خدمت کروں گا جو نہ مجھے پہچانتا ہے
22:07جو میری حمایت کرے
22:08اور نہ ہی بانوکوں کے دشمنی کرے
22:10وہ توتی کی طرح فرفر بولے گا
22:12اور یہ بھی سمجھ نہ پائے گا کہ کس کے حق میں اور کس کے خلاف میں بولا ہے
22:16اور دوسرے یہ
22:18رشتہ دار بھی بانو زلخہ کا ہے
22:20یقین ان اس کی شہدت
22:22بانو کے حق میں ہونی چاہیے
22:24بتاؤ کون ہے وہ
22:26اس سے پہلے کہ سزا پاؤ
22:28اسے حاضر کرو
22:29میرا گواہ وہ بچہ ہے جس کے رونی کی آواز آپ سن رہے ہیں
22:33کیا تم میرا مزاک اڑا رہے ہو
22:38میں آپ سے التجا کرتا ہوں
22:41میری ان تمام تر خدمات کے خاطر جو میں آپ کے خاطر بجا لائے ہوں
22:44کہ اس بچے کو یہاں بلوائیے
22:45ایک نو زہدہ بچہ گواہی دیکھا
22:53وہ چھوٹا بچہ
22:56اس میں کوئی قباد نہیں
22:59کہیں کے لے کر آئے
23:01موسیقی
23:14درود برالی جناب پودی پار
23:27درود برالی جناب پودی پار
23:41یہ نہیں میری بھوپیزہ ستینہ اور یہ ہے کسی
23:48کہو کہ گواہی دے
23:51کہسین کلام کرو
23:55جو کچھ میرے خدا نے تمہیں سکھایا ہے بولو
23:59کہسین کلام کرو
24:13موسیقی
24:23باہکم میں خالقی یکتا
24:24اس کا کلام بیان کرتا ہوں
24:27اگر کرتا سامنے سے پھٹا ہوا ہو
24:30تو بانو بے گناہ اور یوسف گناہ ہے
24:35اور اگر اس کا کرتا پیچھے سے پھٹا ہوا ہو
24:38تو بانو قصوروار اور یوسف بے گناہ ہے
24:44تم نے کس طرح بات کی میرے بچے
25:14تم اپنے آسووں سے مجھے فریب لینا چاہتی تھی
25:23بے شک یہ تم عورتوں کا مکر ہے
25:27اور تمہارا مکر بڑا مکر ہے
25:40میں نے تم پر جو تومت لگائی اس کی بابت
25:42معافی چاہتا ہوں
25:43امید ہے کہ تم مجھے اور سلیخہ کو معاف کر دوگے
25:48اور اس ماجر کو ہمیشہ کے لیے اسی غیر آس میں رکھو گے
25:52کسی اور کو بھی اس واقعے کو بیان کرنے کی اجازت نہیں ہے
26:03اگر کسی نے اس واقعے کو بیان کیا تو
26:06وہ سخت سزا کا مستحق ہوگا
26:09جاؤ
26:10کیا ہوا
26:21کیا ہوا دا وہاں
26:24ایک بچہ
26:27ایک بچہ
26:28کسیم
26:32سیتینہ کا بیٹا
26:34وہ بول اٹھا اور تمام واقعہ کھول کر رکھ دیا
26:38کیا ایک نوزائیتہ بچہ بول سکتا ہے
26:44لیکن وہ بولنے لگا
26:48آخر آخر یہ کیسے ہوا
26:50بس مجھے بھی نہیں معلوم
26:54یوزار صیف نے اسے کہا
26:56اور وہ بات کرنے لگا
26:58اس سے بھی زیادہ جی بات ہے کہ
27:01بچہ نے کہا کہ میں حکم خداوند یکتہ کلام کر رہا ہوں
27:06یہ تو جادو ہے
27:11اگر اس میں حقیقت میں ہو تب بھی
27:14یہ جادو سے زیادہ کچھ بھی نہیں
27:16یوزار صیف نے نہ صرف ساقینی نے قصر پر
27:20بلکہ اس بچے پر بھی جادو کر دیا
27:22کسی کو میرے خلاف شہادت دینے کی جرت نہ تھی
27:29سواء اس بچے کے
27:31یہ تو جادوگری ہے
27:34یہ زیادہ صیف ایک جادوگر ہے اور اس کو سزا
27:37بس کریں کریں ماما
27:52کیا یہ دروازے مکفل نہ تھے
27:58پھر وہ کیسے بھاگا
27:59حیرانی تو یہی ہے
28:02اس نے ان دروازوں کو ہاتھ تک نہیں لگایا
28:07مگر دروازے کھلتے چلے گئے
28:10خود بخود
28:12میں نے نہیں کہا کہ وہ ایک جادوگر ہے
28:15جادوگر نہیں
28:16میں نے اسے بچپن سے پال کر پڑھا کیا
28:20وہ کسی جادوگر اور ساہر کے پاس نہیں کر
28:23تو پھر یہ دروازہ
28:26یہ بچہ
28:27اصل میں
28:34یو زرزیف کون ہے
28:50سکینہ
28:56سیتینہ
28:58میرے لائے کوئی حکم ہے آلی جانب
29:04تم نے کیسے بات کی
29:10مجھے اب تک یقین نہیں آرہا
29:14تم یہاں کیا کر رہی ہو
29:23کیوں آنا ہوا تھا
29:26میں منفیس سے بانو زلیخہ سے ملاقات کے لیے آئی تھی
29:29مجھے معلوم نہ تھا یہ واقعہ پیش آ جائے گا
29:31وگرنا ہرگز نہ آتی
29:32تم اپنی معموزات زلیخہ سے ملے آئی ہو
29:34اس میں کیا کب ہاتھ ہے
29:36بلکہ میں تمہارا اور تمہارے بیٹے کا مشکور ہوں
29:40اگر تم لوگ نہ ہوتے تو
29:43زلیخہ کے فریر میں آ کر ایک شریف
29:46اور معصوم جوان کی خون سے میرے ہاتھ رنگ چاہتے
29:49مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ
29:58تم نے کس طرح بات کی
30:00چھے ماں کے بچے نے کب آئی دی
30:06چھے ماں کے بچے نہیں بات کی
30:09میں نے اپنے کالوں سے سنا
30:11اگر یہ خبر تمام جگہ پھیل گئی تو کیا کریں گے
30:37موسیقی
30:39موسیقی
30:41موسیقی
30:43موسیقی
31:13موسیقی
31:43موسیقی
32:13موسیقی
32:25موسیقی
32:45موسیقی
32:46موسیقی
32:47موسیقی
32:48موسیقی
32:49موسیقی
32:50موسیقی
32:51موسیقی
32:52موسیقی
32:53موسیقی
32:54موسیقی
32:55موسیقی
32:56موسیقی
32:57موسیقی
32:58موسیقی
32:59موسیقی
33:00موسیقی
33:01موسیقی
33:02موسیقی
33:03موسیقی
33:04موسیقی
33:05موسیقی
33:06موسیقی
33:07موسیقی
33:08موسیقی
33:09موسیقی
33:10موسیقی
33:11موسیقی
33:12موسیقی
33:13موسیقی
33:14موسیقی
33:15موسیقی
33:16موسیقی
33:17موسیقی
33:18موسیقی
33:19موسیقی
33:20موسیقی
33:21موسیقی
33:22موسیقی
33:23موسیقی
33:24موسیقی
33:25موسیقی
33:26موسیقی
33:27موسیقی
33:28موسیقی
33:29موسیقی
33:30موسیقی
33:31موسیقی
33:32موسیقی
33:33موسیقی
33:34موسیقی
33:35موسیقی
33:36موسیقی
33:37موسیقی
33:38موسیقی
33:39موسیقی
33:40موسیقی
33:41موسیقی
33:42اسی رہے
34:07کیا بتایا نہیں تھا کہ میں تنہارے نہ چاہتا ہوں
34:09تفاہ ہو جاؤں
34:12موسیقی

Recommended