- 2 weeks ago
For good mood
Category
📺
TVTranscript
00:00خدا کا درود ہو ابراہیم پیغمبر پر
00:30خدا ابراہیم اور اسحاق کی ارواہ کو شاد رکھے
00:49کنان کی لوگوں کی ہدایت اور ایمان انہی کی مہربانی سے ہے
00:54آخری لمحات میں وہ آپ کو دیکھنے کے لیے بے قرار تھے
01:02انہوں نے رسالت آپ کی سپورٹ کی ہے
01:07اور وسیعت فرمائیے کہ ابرانیوں کی ہدایت کی ذمہ داری خبول فرمائیں
01:12ان پاک تنیت ہستیوں سے مدد کا خواستگار ہوں
01:16اور خدا سے رسالت کی اس عظیم ذمہ داری کی انجام دہی پر
01:20مدد طلب کرتا ہوں
01:22یہ قمیز ہمارے دادا حضرت ابراہیم کی ہے
01:38جو ہمارے بابا اسحاق کو وراست میں ملی
01:42اور اب آپ اس کے وارث ہیں
01:45آپ کی عدم مجودگی میں بابا کی اولادوں میں سب سے بڑی ہونے کی وجہ سے
01:50میں اس کی امین تھی
01:53اور اب میں یہ امانت آپ کے سپورٹ کرتی ہوں
01:59بابا کی وسیعت کے مطابق
02:02یہ قمیز آپ کے بعد آنے والے تمام انبیاء تک پہنچے گی
02:07اس قمیز کو ابائی رسالت بھی کہہ سکتے ہیں
02:11مبارک بات دیش کرتے ہیں
02:31مبارک بات دیش کرتے ہیں
02:33مبارک بات دیش کرتے ہیں
02:37مبارک بات دیش کرتے ہیں
02:39مبارک بات دیش کرتے ہیں
02:41اور حضرت عصاق کے بعد آپ کو نبیاء خدا مانتے ہیں
02:45اور آپ کی رسالت کی گواہی دیتے ہیں
02:51مبارک بات دیش کرتے ہیں
02:55مبارک بات دیش کرتے ہیں
03:11تمہارا کیا خیال ہے یہ قمیز بابا کے بعد کس کو ملے گی؟
03:15ظاہر ہے جو بھی سب سے زیادہ طاقتور ہوگا
03:21غلطی پر ہو وہ جس کا امان سب سے زیادہ قوی ہوگا
03:45سب سے زیادہ قوی ہے
04:15زیادہ قوی ہے
04:45زیادہ قوی ہے
05:15مجھے بھوک لگی ہے
05:25ہمیں کھانا نہیں دوگی ماں کھانے کا کیا ہوگا
05:29بھوڑا انتظار کرو کیا بات ہے
05:33ہمیں کھانا نہیں دوگی
05:43آپ کیا ہوا
06:10کھانا کیوں نہیں کھا رہے ہو
06:12یہ تو بہت کم ہے
06:14یوسف کو زیادہ کیوں دیا
06:17چپ چاپ اپنا کھانا کھاؤ
06:19بس کرو لیا
06:20کیا کر رہی ہو
06:22خود پر قابو رکھو
06:24بنیامین کو میں سمال لیتی ہوں
06:29تم اپنے بچوں کو کھانا کھلاو
06:31اتنے سارے بچوں کا پالنا مشکل ہے
06:37لیا حق بجانب ہے
06:39اپنے ساتھ بیٹوں اور بیٹی کے ساتھ
06:44رہیل کے بچوں کا بھی اضافہ ہو گیا ہے
06:46میں پھر کہتی ہوں
06:50کہ مجھے ہمیشہ ہی سسائے بے اولاد ہونے کی خواہش رہی
06:56لیکن یہ آرزو کبھی پوری نہ ہو سکی
07:00میری زندگی اب زیادہ نہیں رہی
07:05میری یہ خواہش پوری کر دو
07:08راہیل کے اس بچے کو مجھے دے دو
07:11اتنے نان رکھو
07:12میں اسے اپنی پلکوں میں چھپا کر رکھوں گی
07:15دیکھ رہا ہوں نا
07:17کے لیے بیچاری بھی کس قدر مشکل میں گرفتار ہو گئی ہے
07:21تمہیں یوسف اور اس کے بھائے کے مطالق کو سوچنا ہوگا
07:28لیکن اس کی دوری کو کیسے برداشت کروں
07:31اگر دور لے جاؤں تو برداشت نہ کرنا
07:34اگر اسے ہر روز تمہارے پاس لے کرنا ہوں تو واپس لے لینا
07:39اگر اس کی محبت میں کمی کروں
07:42تو مجھے مت بخشنا
07:44مجھے موقع دو
07:47میں اپنی زندگی کے یہ آخری ایام
07:50یوسف کے ساتھ گزار لوں
07:53یقین جانو
07:56اس طرح رکھوں گی کہ راہیل کی روح بھی شاد رہے
07:59اور تمہارا دل بھی
08:01لیکن فائقہ
08:03راہیل سے کھیے کہ میرے وعدوں کا کیا ہوگا
08:06میں نے جو قسم کھائی تھی
08:08کہ اس کے بچوں کے ماں کی کمی کا ذرہ بھی اساس نہیں ہونے دوں گی
08:11فائقہ تمہاری قسم کو عملی جامع پہنائے گی
08:14یقینان وہ یوسف کو اس کی ماں سے کم عزیز نہیں رکھے گی
08:18تو میں ڈر ہے کہ میں بچوں کی زیادتی کی وجہ سے
08:21یوسف کا دھیان نہیں رکھ پاؤں گی
08:22نہیں
08:24بلکہ
08:25مجھے تو خوف ہے
08:27کہ کہیں تم دوسرے بچوں کو نظر انداز کر کے
08:30صرف یوسف پہتا بچوں نہ دینے لگو
08:32یوسف
08:34میرے بیٹے ادھا آؤ
08:36بیٹا یہ بتاؤ
08:43کہ تم اپنی پھوپی فائقہ کے ساتھ جانا چاہوگے
08:46جی بابا
08:47پھوپو فائقہ ایک اچھی ماں ہے
08:51مگر تمہاری ماں کی طرح اچھی نہیں
08:54لیکن کوشش کروں گی
08:57کہ مجھ میں سے تمہیں اس کی خوشبو آئے
08:59شکر گزاروں آپ کی
09:02میں آپ سے وعدہ کرتی ہوں
09:05کہ جہاں سے زیادہ اسے عزیز رکھوں گی
09:07اور اپنے سینے سے لگا کر رکھوں گی
09:10اس سے پہلے کہ میرا ارادہ بدل جائے
09:14اسے یہاں سے لے جاؤ
09:15اس کا مطلب ہے اب ہم یوسف سے نہیں مل پائیں گے
09:18یہ تم سے کس نے کہہ دیا
09:20پھوپی کی جان
09:22یہ ہر روز تمہارے ساتھ یہاں کھیلے گا
09:25تو کیا ہم ابھی یوسف کے ساتھ کھیل سکتے ہیں
09:27ہاں ہاں کیوں نہیں
09:29ارے تمہارا خانہ
09:33تم لوگوں نے اپنا خانہ خاتم نہیں کیا
09:35خیال سے
09:36موسیقی
10:06آج کے بعد بھیڑے تمہارے حوالے ہیں
10:29آئندہ میں تم لوگوں کے ساتھ نہیں جاؤں گا
10:32مجھے لوگوں کے مسائل حل کرنے ہیں
10:34جس کے لئے ہم کنان آئے ہیں
10:37خیال رکھنا
10:38بھیڑوں کو کوئی خطرہ پیش نہ آئے
10:40گھبرائیں مت بابا
10:42اب ہم بچے نہیں رہے
10:43جانتا ہوں جانتا ہوں
10:45چلو اب جاؤ
10:46سلام پھکو
10:49سلام میری جان
10:52سلام
10:53خدا تمہارا حامی اور ناصر
10:56بچو وہ دیکھو یوسف
10:58سلام پھکو فائیکہ
11:00سلام میری جان
11:02یوسف کا خیال رکھنا ہو
11:03جی اچھا
11:05سلام
11:07نبی خدا پر سلام
11:12یوسف چلدی کرو
11:16پکڑو اسے
11:17پکڑو اسے چلدی کرو
11:19کس نے کہا یتیمی بری چیز ہوتی ہے
11:25کتنے خوشخصمت ہوتے ہیں یتیمی
11:27اگر یتیم ہونا
11:31اتنا ہی اچھا ہے
11:32تم سب کیوں نہیں مر جاتی
11:34شاید تمہارے بننے کے بعد
11:37تمہارے بچوں کو بھی
11:37زیادہ توجہ مل جائے
11:39نہیں مام
11:41بلہ کے کہنے کا یہ مطلب نہیں تھا پوپی
11:43میرے کہنے کا مطلب تھا
11:44کہ آپ کافی اچھی طرح سے
11:46یوسف کی پروریش کر رہی ہیں
11:50اور اس کے لئے
11:51میرے بن ماں کی طرح ہے
11:53رہ لے دو
11:54تمہاری باتوں کا مطلب ہے خوف سمجھتی
11:57تم لوگوں کو کیا ہو گیا
11:59یعنی ذرا سی محبت بھی
12:02ایک بین ماں کی بچے کے لئے
12:03تم سے برداشت نہیں ہوتی
12:05خیال رکنا بہن
12:34کہیں تمہاری یوسف سے
12:36حد سے زیادہ وابستگی
12:37اور اس کو سجانہ سوارنا
12:39اس کے بھائیوں میں
12:41حسد کا بیج نبو دے
12:43یوسف کو تمہیں سوپنے کی
12:45اصل وجہ بھی
12:46لیا کی اس سے بے انتہا
12:48محبت کرنا ہی تھی
12:49وہ نہ چاہتے وہ بھی
12:50یوسف اور اس کے بھائیوں کے
12:52درمیان فرق کر بیٹھتی تھی
12:53جو تمہارے بیٹوں میں
12:57حسد اور کینہ کا بیج بو رہے ہیں
12:58وہ بلہ اور زلفہ ہیں
13:00لیا نہیں
13:01خدا یوسف کو حاسدوں
13:09اور دشمنوں کی شر
13:10اور بد نظروں کی نظر سے
13:12محفوظ رکھیں
13:13پتہ نہیں کیوں اس کے لئے دل پریشان رہتا ہے
13:31پریشانی کی کوئی بات نہیں
13:35اگر اجازت دو
13:38تو اسے لے جاؤں
13:39جانتی ہوں یوسف کو بھوک لگی ہوگی
13:41یوسف
13:43جی
13:44آجاؤ بیٹا
13:46چلو چلے میری جان
13:47خدا حافظ
14:01خدا حافظ
14:02مہا
14:10یوسف کے کپڑے دیکھیں
14:12وہ فائکہ نے اس کے لئے سیئے ہیں
14:15ہمارے لئے بھی ایسے کپڑے سیئے ہوگی نا
14:18میرا خیال ہے کہ کوئی اور بات ہے جو بابا ہمارے ساتھ نہیں آئے
14:23مسئلہ کونسی بات
14:25یوسف
14:26وہ یوسف کے ساتھ دہنا چاہتے ہیں
14:30میں ایسا نہیں سمجھتا
14:32وہ پیامبر ہیں
14:34اور انہیں لوگوں کے درمیان رہ کر ان کے ماسائل حل کرنے ہوتے ہیں
14:38یوسف کے کپڑے دیکھے ہیں تم نے
14:41دیکھے
14:42بہت خوبصورت لگ رہا تھا
14:45بڑا خوش خسمت ہے
14:46لاوی یہودہ چلنا نہیں ہے
14:55آ رہے ہیں
14:56چلو چلیں
15:00یہودہ چلو
15:03اس کی حالت تو اور بہتر ہو گئی ہے
15:11بظائر رہیل کی موت کم از کم یوسف کے لیے تو بری ثابت نہیں ہوئی
15:15کہنے کو تو تم بھائی ہو
15:17مگر تمہاری باتوں سے نہیں لگتا
15:19یہ پہناؤ
15:45یہیں رکو
15:48تم جانتے ہو یہ کیا ہے
15:57یہ میرے بابا اور تمہارے دادا اس ساخ نبی کا کمر بند ہے
16:06میری خواہش تھی
16:08کہ یہ اسے دم جو کارے رسالت کو جاری رکھے
16:13مجھے امید ہے کہ اس کے وارث تم ہی ہو
16:16مجھے یہ کمر بند اچھا لگا ہے
16:19حضرت ابراہیم علیہ السلام کی کمیز ہو
16:24یہ کمر بند میرے پاس آمانت تھی
16:26کمیز میں نے بھائی کو دی دی
16:28یہ کمر بند فلاہ تمہارے پاس رہے
16:31اسے کئی گم نہ کر دینا
16:34میں ڈڑھتا ہوں کہ کوئی اس کمر بند کو دیکھ کر ناراض نہ ہو جائے
16:39مسلن کون
16:41مسلن
16:42میرے بھائی
16:44اس کی تم فکر مت کرو
16:50چلو جلدی کرو
16:52ہمیں تمہارے بابا کی درس میں پہنچنا ہے
16:56چلو
16:59حسد
17:10یعنی وہ نعمت اور دولت و مقام و منزلت
17:14جو کسی بندے کو عطا ہوئی ہے
17:16اس کی نابودی کی آرزو کرنا
17:18حسد یعنی کسی کے پاس کسی نعمت کے ہونے کو برداشت نہ کرنا
17:23حسد یعنی دوسروں کی کامیابی اور خوش قسمتی کو برداشت نہ کرنا
17:29اور دوسروں کی فقر و تنگ دستی کا خواہش مند ہونا
17:33اب تم میں سے کوئی بتائے
17:36کہ حسد کسے کہتے ہیں
17:48وہ کمر بن جو یوسف نے باندھا ہوا ہے
17:51وہ تو عساق نبی کا ہے
17:52فائقہ نے یوسف کو کیوں دیا
17:54میرا خیال ہے یہ تو آنے والے پیغمبر کے حوالے کیا جانا جائے تھا
17:59یعنی حسد کا دل نہیں چاہتا
18:05کہ لوگوں کے پاس کوئی نعمت ہو
18:06شاباش
18:09حسد وہی ہوتا ہے جو تم نے کہا
18:13حسد ہمیشہ دوسروں کی چیزوں کو دیکھ کر غمگین اور رنجیدہ ہوتا ہے
18:20دیکھ رہے ہیں وہ
18:21خواہ وہ مانوی اور علمی چیزیں ہوں
18:23خواہ مادی اور مال اور مطائے دنیا ہوں
18:27حسد سے بچنے کا کیا طریقہ ہے
18:31یہ کون بتا سکتا ہے
18:34اس کا جواب یوسف کو نہیں آئے گا
18:37میرے پیارے یوسف کیا تمہارے ذہن میں کچھ نہیں آ رہا
18:44بابا کیا حسد کو معلوم ہے کہ اس دنیا کو ایک نہ ایک دن ختم ہونا ہے
18:51شاباش بیٹا شاباش
18:56جواب یہی ہے جو تم نے دیا
18:59حسد کو چاہیے کہ جان لے کہ دنیا کسی کے ساتھ وفا نہیں کرتی
19:05حسد کو نہ دنیا کی نعمتیں میں اثر آتی ہیں
19:10نہ آخرت کے انعام
19:12حسد اپنے حسد کی وجہ سے دونوں جہاں کی نعمتوں سے محروم رہتا ہے
19:16اور اسے کچھ حاصل نہیں ہوتا
19:18نہ حسد نہ محسود
19:21کوئی بھی اس دار فانی میں باقی رہنے والا نہیں
19:24اگر حسد یہ جان لے
19:27تو اپنی دنیا کو حسد اور تنگ نظری کی وجہ سے جہنم میں تبدیل نہ کرے
19:33ایک بین ماں کے بچے سے محبت کرنا فطری بات ہے
19:42کیا جن کی ماں زندہ ہوں ان سے محبت نہ کرنا بھی فطری بات ہے
19:46یعنی جن کی ماں ہوں انہیں محبت کی ضرورت نہیں ہوتی
19:49ایک طرف تو پھکو اسے نینے کپڑے پہناتی ہیں اور اسے سجاتی سوارتی ہیں
19:53دوسری طرف ماں اسے زانو پر بٹھاتی ہے اور بہترین کھانے دیتی ہے
19:57ہمارے سامنے اس کی افاظت ظاہر کرتے ہیں
20:00لیکن بابا اسے ہم سب سے زیادہ چاہتے ہیں
20:03ہاں بلکل
20:03ویسے آپس کی بات ہیں ہمارا بھائی یوسف ہے ہی اتنا سمجھدار اور شیری زبان
20:08اس کا معصوم چہرہ واقعیتاً چاہے جانے کے قابل ہے
20:12ہم سب ہی اپنے بھائی یوسف کو چاہتے ہیں
20:15لیکن غلطی تو ہمارے والدین کی ہے نا
20:17وہ کیوں یوسف سے ہم سب سے زیادہ پیار کرتے ہیں
20:20تم نے ہمارے دادہ عساق کا کمر بن اور بازو بن دیکھا جو یوسف نے باندھا ہوا تھا
20:25بلا کہری تھی کہ یہ انبیاء کی میراس ہے اور بات میں آنے والے پیغمبر کو ملنی چاہیے
20:31تو پھر پھپو فائقہ نے وہ یوسف کو کیوں دیا
20:35یہ تو پھپو سے بھی پوچھا جا سکتا ہے
20:37وقتِ غروب جب گلہ واپس لے کر چلیں گے
20:40تو پھر پھپو کے پاس چلیں گے
20:42بھائیوں پتھر
20:43چلو آزما کے دیکھتے ہیں
20:49میں تم سب کو ہرا دوں گا
20:51یہ لو یہودا نے پھر وہی شروع کر دیا
20:53جو جیتے گا وہ ہی بابا کا جانشین ہوگا
20:57چلو شابا شوڑ لگا
21:00جو جیتے گا وہ ہی بابا کا جانشین ہوگا
21:04شابا شوڑ لگا
21:07اب تم پولیش کرو
21:10بھاء
21:14شابا شاید
21:40سلام خالہ
21:43سلام زلفہ
21:44سلام کہاں جا رہے ہیں
21:46گلے کو باڑے میں چھوڑیں گے
21:49پھر ہم پھپو فائقہ کے پاس جائیں گے
21:51دراصل ہمیں ان سے کچھ کام ہے
21:53ہمیں بھی ان سے بہت کچھ پوچھنا تھا
21:55اور ابھی ہم وہیں سے آ رہے ہیں
21:56میرے خیال میں یوں بینا بتائے
21:58تمہارا پھپو کے گھر جانا ٹھیک نہیں
21:59تمہارے بابا پھپو فائقہ کے پاس ہیں
22:02وہ یوسف سے ملنے گئے ہیں
22:04اور یہ سب دیکھ کر
22:06تم لوگ کو شاید اچھا نہ لگی
22:08کیوں
22:13وہاں ایسا کیا ہو رہا ہے
22:15چلو دیکھتے ہیں
22:16یہ کونسا مشکل کام ہے
22:18آجاؤ
22:36دیکھا بابا یوسف کو ہم سب سے زیادہ کتنا چاہتے ہیں
22:41یہودہ فضول باتیں مت کرو
22:42جب ہم چھوٹے تھے تو بابا کے زانوں پر اسی طرح بیٹھتے تھے
22:46اور وہ اسی طرح محبت کرتے تھے
22:47بلہا اور ظلفہ اسی لئے کہہ رہے تھیں
22:49کہ پھپو فائقہ کے پاس یوں ہی اچانک مت جانا
22:52فضول باتیں مت کرو
22:53میں تو جا رہا ہوں
22:54یہیں رکو بیٹا
23:08سلام بابا
23:13سلام بابا
23:15سلام میرے بچوں
23:18سلام خاندان یعقوب کے مردوں
23:20جیتے رہو میرے بچوں
23:24تم لوگ کب لوٹے
23:25بس ابھی ابھی بھیڑوں کو باڑے میں چھوڑا
23:29اور یہاں آگئے
23:30تاکہ
23:31ہم آئے ہیں تاکہ فائقہ پھپو سے کچھ باتیں کر سکیں
23:35ہاں بولو
23:37سن رہی ہوں
23:38پھپو
23:39یہ کمربن
23:41ہمارے دادا ساکھ نبی کا ہے نا
23:45ہاں ایسا ہی ہے
23:47لیکن یوسف کے لئے صرف ایک کھلو نہ ہے
23:52میں نے سوچا کہ یوسف اس میں مشہول ہو کر
23:56اپنی ماں کے غم کو بھول جائے
23:58لیکن بلہا کہہ رہی تھی کہ یہ کمربن
24:01گدشتہ نبی کی میراس ہے
24:02اور اس سے بعد میں آنے والے نبی کو
24:05ملنا چاہیے
24:05اس حالت نبی کے بعد
24:06میں نبی ہوں
24:07یہ کمربن میرے لئے بابا کی میراس
24:10اور یوسف کے لئے ایک کھیلنے اور مشکول رہنے کا وسیلہ ہے
24:13بلہا اور زلفا جب تک راہل زندہ تھی
24:16اسے حسد کرتی تھی
24:18اب جبکہ وہ نہیں رہی
24:20تو اس کے بچوں سے حسد کرتی ہے
24:22ان کی بات پر کان مندھہ رہ کرو
24:24بابا
24:30یہودہ کہہ رہا تھا کہ آپ یوسف کو ہم سے زیادہ چاہتے ہیں
24:35ایسا نہیں ہے
24:37لیکن آج آپ یوسف سے ملنے آئے ہیں
24:40اسے اپنے زانوں پر بٹھائے ہوا تھا
24:43تم لوگوں کو بھی بچپن میں اپنے زانوں پر بٹھاتا تھا
24:46اگر تم لوگ بھی مجھ سے دور ہوتے تو تمہیں بھی دیکھنے کے لئے آتا
24:50میں تم سب کو چاہتا ہوں
24:52میں مزید ایسی باتیں سننا نہیں چاہتا ہوں
24:54چلو چلو
24:56میں تم لوگوں کو گھر کے مرد اور اپنا دست و بازو سمجھتا ہوں
25:01اور ایک تم لوگوں کے ایک چھوٹے سے کبزور بچے سے برابری کرتے ہو
25:05خدا حافظ بہن
25:07فائے کا پھپو بابا سے کہیے کہ وہ مجھ سے محبت نہ کیا کرے
25:25کیوں بیٹا؟
25:26اس لئے کہ میرے بھائی ناراض ہوتے ہیں
25:28میری جان تمہیں ماں کی محبت تو ملی نہیں
25:32کیا باب کی محبت سے بھی محروم رہنے چاہتے ہو
25:35یوسف
25:52یوسف
25:53یوسف
25:58یوسف
26:00یوسف
26:01یوسف
26:02موسیقی
26:03یوسف
26:11یا یا
26:12یا جوبیتا
26:14موسیقی
26:19موسیقی
26:23موسیقی
26:53یوسف آرام سے یہاں آجا میٹا
27:23موسیقی
27:53موسیقی
28:05چھپ جاؤ
28:06جلدی کرو جاؤ چھپ جاؤ
28:10سب لوگ چھپ گئے
28:13میں بیس تک گنتی ہوں
28:15موسیقی
28:22جاؤ ڈھونڈو ڈھونڈ
28:25موسیقی
28:31موسیقی
28:35موسیقی
28:39لیکن ابھی تک یوسف کو نہیں ڈھونڈا
28:54یوسف
29:01پتہ نہیں یوسف کہاں چلا گیا
29:05یوسف
29:09یوسف کھیل ختم ہو گیا بہر آجاؤ
29:24یوسف کہاں ہو تم
29:28یوسف کہاں ہو تم
29:32یوسف کہاں چلا گیا مل ہی نہیں رہا
29:36کہیں جھت پڑ تو نہیں ہے
29:39فائکا پپپو اور بسمہ کے پاس تو نہیں گیا
29:42تم لوگ نیچے ڈھونڈو
29:44یوسف
29:47یوسف
29:49بسمہ یوسف کو ترہی دیکھا
29:51نہیں یہاں تو نہیں آیا کیوں
29:53کیا ہوا
29:54یوسف گم ہو گیا ہے یہاں تو نہیں آیا ہے
29:57کیا ہوا
29:58یوسف گم ہو گیا ہے
29:59گم ہو گیا
30:01تم کہا تھے جو گم ہو گیا
30:03کیا وہ تمہارے ساتھ نہیں کھیل رہا تھا
30:05وہ چھپ گیا تھا اور اب مل نہیں رہا ہے
30:08سب جگہ دیکھ لیا ہے
30:10ہاں تب جگہ دیکھ لیا
30:12وہ میرے بھائی کی امانت ہے
30:14آؤ دیکھاں
30:15کہاں کھیل رہے تھے جب گم ہوا
30:22یوسف
30:23یوسف
30:24یوسف
30:25پپو کی جان کہا ہو
30:27یوسف
30:31کہا ہو
30:36یوسف کہا ہو
30:38یوسف
30:44جان بردوں نہیں ہے
30:53یوسف
30:54یوسف پپ
30:58یوسف
30:59یوسف
31:01یوسف
31:03یوسف
31:05یوسف
31:07یوسف
31:08یوسف
31:09یوسف
31:10یوسف
31:11یوسف
31:12یوسف
31:13یوسف
31:14یوسف
31:15یوسف
31:16یوسف
31:17یوسف
31:18اگر گیا ہو
31:27یوسف
31:31پتہ نہیں کہا چلا ہے
31:37یوسف پر کیا گزری
31:41کیا کیا اس کے ساتھ
31:43کچھ تو بولو
31:44آرام سے
31:45رکھو تو صحیح پتہ تو چلے کی کیا ہوا ہے
31:47اب بولو
31:49میں گھر میں کام میں مشغول تھی
31:51بچے سہن میں
31:53کھیل میں مگنتیں
31:55اچانک شنائے کہ سب یوسف کو مکار رہے ہیں
31:57میں نے پوچھا کیا ہوا
31:59تو بتایا کہ
32:01یوسف گھوم ہو گیا ہے
32:03سب جگہ ڈھونڈیا ہے
32:05ڈھونڈ لیا ہے
32:07اس طرح حمالت کا خیال رکھا جاتا ہے
32:09اس طرح سے یوسف کی فاتر کی ہے
32:11آپ کا دھیان کہا تھا
32:13بس کرو بس کرو دیکھنے تو
32:15دو آخر ہوا کیا
32:17تم نے گھر میں اچھی طرح
32:19تو دیکھ لیا نا
32:21دیکھ لیا ہے
32:23یوسف بہت
32:25ہوشیار بچہ ہے
32:27خود کو ایسی جگہ چھپایا
32:29ہوگا کہ کوئی ڈھونڈ نہ سکے
32:31مثلاً
32:33مثلاً صندوق میں
32:35یا
32:37یا تندھور میں
33:01میری خودہ
33:03یوسف
33:05یوسف
33:07یوسف
33:09یوسف
33:11ادھر آؤ میرے بچے
33:13سلام بابا
33:15سلام میرے بچے
33:17تم یہاں کیا کر رہے ہو
33:19تم نے تو میری جان ہی نکال دی
33:23یہاں کیا کر رہے تھے
33:25تنور کے اندر کیا کر رہے تھے
33:27خالہ ہم کھیل رہے تھے
33:29میں یہاں آکا چھپ گیا
33:31تاکہ میرے بھائی مجھے ڈھونڈ نہ سکے
33:37فائقہ
33:38تمہیں یوسف سے قفلت نہیں برتنے چاہیئے تھی
33:41اگر یوسف کا تنور میں دم گھڑ جاتا تو کیا کر لیتی
33:44میں نے اپنی بہن راہیل سے وعدہ کیا تھا کہ میں اس کے بچوں کی حفاظت کروں گی
33:50آج کے بعد میں انہیں اپنی نگاہوں سے کبھی دھوڑنے کروں گی
33:52کبھی دھوڑنے کروں گی
34:22پھیکٹ
34:24مجھے
34:28پھیکٹ
34:34مجھے
Recommended
33:52
|
Up next
34:35
34:30
33:45
36:18
34:21
34:14
34:31
36:11
35:15
37:00
34:42
35:19
34:17
34:19
33:49
35:43
34:20
34:32
33:50
33:59
33:41
34:09
34:30
35:04