#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
Category
🗞
NewsTranscript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم اسلام علیکم ناظرین آپ یوٹیوب چینل دیکھ رہے ہیں میں عمران خان ہوں
00:16اگر آپ لوگوں نے ابھی تک وی پی این انسٹال نہیں کیا تو آپ اپنے اپنے موبائل فون میں فری وی پی این کی سہولت لے لیجئے
00:23کیونکہ ہمارے چینل کو پاکستان میں چلنے نہیں دیا جارہا اور اس کو جو ہے وہ ڈاؤن کیا جارہا ہے کنٹینیوزلی
00:28لیکن آپ میری ویڈیو بہت سارے دیگر چینلز پہ بھی دیکھ سکتے ہیں اور بہت سارے اور چینلز پہ بھی
00:34میری ویڈیو کہیں نہ کہیں آپ کو مل جاتی ہوگی فیس بک پہ بھی چلتی ہے ٹک ٹاک پہ بھی چلتی ہیں
00:39یہ ویڈیوز ووٹس اپ پہ بھی چلتی ہیں اس کے علاوہ جو ہے وہ یوٹیوب کے بھی ملٹیپل اکاؤنٹس ہیں
00:43وہاں پہ چلتی رہتی ہے ناظرین عمران خان صاحب کا آج کیس لگا اڈیالہ جیل میں کل اچانک اطلاع دی گئی پاکستان
00:51تحریک انصاف کے لوگوں کو کہ عمران خان صاحب کا جو توشہ خانہ ٹو والا کیس ہے اس کی سماد اڈیالہ جیل میں کی جائے گی
00:58تحریک انصاف میں عمران خان صاحب کی فیملی اور اچھ صحافی اور عمران خان صاحب کے وکلا یہ لوگ پہنچے کیس کی سماد کے لیے
01:07اور صرف ایک وکیل ہے حسین صاحب انہیں اندر جانے دیا گیا احمد نامی ایک منشی صاحب ہے سلمان صفدر صاحب کے ان کو اندر جانے دیا گیا
01:16جبکہ چار صحافی جو ہیں وہ حکومتی چوائیس کے یا اسٹیبلشمنٹ کی چوائیس کے انہیں اندر جانے دیا گیا
01:23اور عمران خان صاحب کی لوگ کہتے ہیں کہ باہر آ کر یہ لوگ زیادہ ریپورٹ نہیں کرتے لیکن چیزیں چھپتی نہیں ہیں چیزیں الٹیمیٹلی باہر آ جاتی ہیں
01:31اب تک جو چیزیں باہر آئیں وہ میں آپ کے سامنے رکھ دیتا ہوں لیکن مین بات یہ ہے کہ جب بھی کبھی ٹرائل ہوتا ہے
01:38تو ایک فیر ٹرائل کے لیے ضروری ہے کہ ملزم کے وکلا وہاں پہ موجود ہو ملزم کی فیملی وہاں پہ موجود ہو
01:44اور میڈیا کو اس ٹرائل تک رسائی ہو تاکہ اسے ریپورٹ کیا جا سکے اور آزاد میڈیا کو وہاں پہ رسائی ہونی چاہیے
01:51یہ چیزیں اڈیالہ جیل میں نہیں ہونے دی جا رہی ہیں
01:54امران خان صاحب نے اڈیالہ جیل سے کیا کہا یہ ٹرائل کی کاروئی کیا ہونی ہے وہ آپ سب کو پتا ہے کہ
01:59اس نظام نے امران خان کو دیوار کے ساتھ ہی لگانا ہے ججز بھی کمپرومائزڈ ہیں
02:03پوری کی پوری عدلیہ کمپرومائزڈ ہے
02:06تقریباً تمام اداروں پر اس وقت پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کا قبضہ ہے
02:10اور ان اداروں کو وہ امران خان کے خلاف کھلے ہاتھوں استعمال کر رہے ہیں
02:15کسی قسم کی وہ پہلے تو یہ ہوتا تھا نا چپ چپا کے کام ڈالتے تھے وہ نہیں
02:19اب وہ کھل کھلا کے جو ہے وہ کاروئی کر رہے ہیں
02:21امران خان صاحب کو فیر ٹرائل نہیں مل رہا
02:24ان کی بہن نے کچھ باتیں بتائی ہیں
02:26باہر آ کر جو باتیں ان کی بہن نے کہی وہ میں آپ کے حسابنے لگ دیتا ہوں
02:30پاکستان طریقہ انصاف کے سابق وزیراعظم اور بانی چیرمن امران خان صاحب نے کہا
02:36کہ قاسم اور سلمان میری اولاد ہے
02:38اور باپ کی رہائی کے لیے آواز اٹھانا ان کا حق ہے
02:41علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر جو باتیں ان تک پہنچیں
02:45امران خان صاحب کے حوالے سے
02:46وہ انہوں نے میڈیا کے ساتھ شیئر کی
02:48اور انہوں نے
02:50علیمہ خان نے ایک بر پھر بیانات دھورا کر انہیں امران خان سے منصوب کرنے کا دعویٰ کیا
02:55اور یہ خبر اس طرح سے چھاپی گئی ہے
02:57بارال
02:57اڈیالہ کے بار گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ آج
03:01توشہ خانہ ٹو کیس کی سمات اڈیالہ جیل میں تھی
03:04ہمیں گزشتہ رات
03:06بارہ بجے سمات کی اطلاع دی گئی
03:08اور آج صرف دو وکلا کو اندر جانے کی اجازت دی گئی
03:11وہ میں نے آپ کو نام پہلے بتا ہے
03:12انہوں نے کہا کہ فیملی وکلا اور میڈیا کو آج اندر داخل نہیں ہونے دیا گیا
03:17ہم ساڑھے چار گھنٹے تک اڈیالہ جیل کے دروازے پر انتظار کرتے رہے
03:20علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ انہیں بائیس گھنٹے تک سیل میں رکھا جا رہا ہے
03:25ان کا اخبار کتابیں اور ٹی وی تک بند کر دیا گیا ہے
03:28جبکہ انہوں نے وکیل کو بتایا
03:30کہ انہیں آج ایک کتاب فرام کی گئی ہے بڑے لمبے عرصے کے بعد
03:34علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے اپنے وکیل کو بتایا
03:38کہ باہر جا کر سب کو بتائیں کہ ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے
03:42ملک میں قانون یا مارشلوہ نہیں
03:44بلکہ عاصم لاؤ یہ عمران خان صاحب نے لفظ بولا تھا لیکن ٹی وی چینل نے اس کو کھا لیا ہے
03:51جنہوں نے خبر لگائی انہوں نے یہ لفظ کھا لیا ہے
03:54کیونکہ عاصم منیر کا نام پاکستان کی میڈیا پر نہیں لیا جا سکتا
03:57تو انہوں نے لکھا ہے اس وقت پاکستان میں مارشلوہ نہیں ہے
03:59اس وقت پاکستان میں عاصم لاؤ ہے
04:01یعنی عاصم منیر صاحب جو چاہتے ہیں وہی اس وقت اس ملک میں ہو رہا ہے
04:05اس میں قانون اور آئین جو ہے وہ نہیں ہے
04:07پھر ایک شخص کی عیمہ پر سب کچھ ہو رہا ہے
04:10بہن کے مطابق عمران خان نے کہا
04:12کہ پاکستان میں ڈاکو ڈفر الائنس بن چکا ہے
04:16عدلیہ کی آزادی ختم کر دی گئی ہے
04:18عدالتی احکامات کی کھولی خلاف ورزی ہو رہی ہے
04:21اور پاکستان میں انصاف کا نظام دفن ہو چکا ہے
04:23علیمہ خان نے مطالبہ کیا کہ ہمیں بتایا جائے
04:26کہ عمران خان کے ساتھ کس بات پر غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے
04:30اور علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے
04:33علی امین گنڈاپور بریسٹر گور خان اور سلمان عکم راجہ کو
04:36ہدایت کی ہے کہ بھرپور تحریک چلائیں
04:39ویسے تحریک چلانے کا کام تو اب
04:41علیہ حمزہ اور جنید اکبر صاحب کو کرنا ایکچولی
04:45دونوں صوبوں کے جو منتظمین ہیں
04:47جو دونوں صوبوں کو سنبھالتے ہیں
04:49ساری تحریک کی ذمہ داریاں تو ان کے کاندوں پر ہیں
04:51علی امین گنڈاپور تو زبائی حکومت چلا رہے ہیں
04:54لیکن گنڈاپور صاحب نے آج بڑی بجلیاں گرہی ہیں
04:56آئی ایس آئی پہ اور پاکستان کی
04:58ملٹری اسٹیبلشمنٹ پہ ان کی ایجنسیوں کے اوپر
05:01لیکن کچھ چیزیں اس میں اور ہیں
05:03وہ میں پہلے آپ کے ساتھ شیئر کر لوں
05:04پھر آگے بڑھتے ہیں باقی خبروں کی طرف
05:05اس میں عمران خان صاحب نے کہا
05:08کہ میں باہر نکل کر سپریٹینڈنٹ
05:10اڈیالا جیل کو کبھی معاف نہیں کروں گا
05:12نہ کبھی بھولوں گا
05:14عوام بھی نہیں بھولے گی
05:15جو اس نے مرسات کیا ہے وہ بھکتے گا
05:18اللہ بھی اسے سزا دے گا
05:19عمران خان کی جیل میں اپنی بہنوں سے گفتبو
05:21ویسے یہ گفور انجم نامی جو سپریٹینڈنٹ آف جیل ہے
05:24اس کو لگتا ہے کہ فوج اس کو بچائے گی
05:26یا موجودہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ
05:28اس کے پیچھے کھڑی ہو جائے گی ایسا نہیں ہوگا
05:30یہ نشانہ عبرت بنے گا
05:31جو مجھے دکھائی دے رہا ہے
05:33اس نے قوم کے سب سے بڑے لیڈر کے ساتھ زیادتی کی ہے
05:35یہ زندگی میں بھی نشانہ عبرت بنے گا
05:37اور عمران خان صاحب نے کہا
05:39کہ اس کو آگے جا کر بھی جواب دینا پڑے گا
05:41بارہ کافی غصے میں تھے عمران خان صاحب
05:43سپریٹینڈنٹ آف جیل کو لے کر
05:45کیونکہ جب سے یہ بندہ آیا
05:46اس نے عمران خان صاحب کا جینا حرام کر دیا ہے
05:48ہے تو یہ کہنے کوئی ایک سپریٹینڈنٹ
05:50لیکن ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے کہنے پہ
05:52اس نے عمران خان صاحب کو لگا تار
05:55اس نے بند رکھا چھوٹے سے سیل کے اندر
05:56وہاں سیل کی بجلی بند کر دی
05:58ان کے حقوق چھین لیا
06:00ان سے کتابیں چھین لی
06:01ٹی وی اخبار صاحب چھین لیا
06:02عمران خان صاحب کو ایریٹیٹ کرتا رہا
06:05ابھی گندہ پانی وضوع کے لیے فرام کیا جا رہا
06:06تو یہ ساری عرکتیں یہی والا سپریٹینڈنٹ آف جیل ہیں
06:09اس کے ذریعے سے ملٹری اسٹیبلشمنٹ کروا رہی ہے
06:11اور یہ برائی رات ذمہ دار ہے ان سارے کاموں کے لیے
06:14تو پھر عمران خان نے کہا کہ بار بار درخواست کے باوجود
06:18میری اپنے بچوں سے بات نہیں کروای جا رہی
06:20میری سیاسی ملاقاتوں پر بھی پاندی ہے
06:21صرف اپنی مرضی کے بندوں سے مجھے ملوا دیتے ہیں
06:25اور دیگر سے ملاقاتیں میری بند ہیں
06:26صاف عمران صاحب کہہ رہے ہیں عمران خان صاحب
06:29کہ اپنی مرضی کے بندوں سے مجھے ملوا دیتے ہیں
06:31باقی لوگوں سے مجھے ملنے بھی نہیں دیا جاتا
06:34یہ عمران خان صاحب کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے
06:37بہرحال عمران خان صاحب کے بیٹے کہاں پہنچے
06:39یہ میں آپ کو بتا دیتا ہوں
06:40اچھا ایک اور بات بھی
06:41عمران خان صاحب نے اپنے بیٹوں سے کہا
06:43کہ سلمان اور قاسم باہر انٹرنیشنل کوٹس کے اندر جائیں
06:46عالمی عدالتوں کے اندر جائیں
06:47جو کچھ عمران خان صاحب کے ساتھ پاکستان میں ہو رہا ہے
06:50اس پہ وہاں پہ وہ آواز اٹھائیں
06:51اور وہاں پہ مقدمہ کریں
06:52تو کیا یہ ہو سکتا ہے کہ ایک آدمی جو پاکستان میں تھے
06:55کہ وہ صاحبی وزیراعظم بھی ہے نا
06:57سادہ بات تو ہے نہیں
06:58اور اگر اس کے ساتھ اس قسم کا سلوک ہو رہا ہے
07:00تو کیا ان کے بیٹے عالمی صدا پہ آواز اٹھا سکتے ہیں
07:03تو کچھ ایسے کیسز ہیں
07:05کچھ ایسی چیزیں ہیں
07:06کہ آپ بھائر ملک میں رہتے ہوئے بھی
07:07پاکستان میں مقدمات کر سکتے ہیں
07:09جیسا کہ مجھے پاکستان
07:10اور میں یہ بات جو آپ کہہ رہا ہوں
07:11ذمہ داری سے کہہ رہا ہوں
07:12مجھے پاکستان تحریک انصاف کے کچھ لوگوں نے رابطہ کیا
07:15ہم نے یہ چاہ رہے ہیں
07:16عالمی انسانی حقوقی تنظیموں کے ساتھ مل کر
07:18کہ ہم کچھ ہیرنگ کروائیں
07:20کچھ ایسی چیزیں کروائیں
07:22کہ عمران صاحب آپ آ کے وہاں گوائی دیں
07:24کہ آپ کے ساتھ کیا ہو
07:25میں نے کہا جی میں روزانہ اپنے وی لاغ میں بتاتا ہوں
07:27کہ مرسا جو بھی کیا
07:29آئی ایس ای نے کیا
07:29اور عاصم منیر صاحب کے کہنے پہ کیا
07:31تو جب میں ایک بات میں اپنے وی لاغ میں کہتا ہوں
07:33مجھے کسی عدالت میں آ کر
07:34یا کسی فورم پہ آ کر کہنے میں
07:35کیا پرابلم ہے میں آ کر کہہ دوں گا
07:38میں نے پی ڈی اے والوں کو صاف کا
07:39کہ جناب آپ پروگرام رکھوائیں
07:41اور کوئی ایسا کو پولٹیکل پروگرام میں
07:44تو میں نہیں آگا سیاسی جماعت کے
07:45ہاں لیکن انسانی عقوب کا کوئی پروگرام رکھوائیں
07:48کوئی اگر ہیرنگ ہے کسی سینٹ کے اندر
07:50یا کسی کمیٹی کے اندر
07:51یا کوئی ایسا ادارہ ہے جہاں پہ
07:54کوئی ہیرنگ ہو رہی ہے
07:55تو میں ضرور ہوں گا
07:56انہوں نے رکھا اور پھر بعد میں کینسل کر دیا
07:58برطانیہ میں یہ ہوا
07:59امریکن ٹھیک ہے مرضی ہے آپ کی
08:00اس کے بعد مجھے رابطہ کیا گیا
08:03ڈاکٹروں کی تنظیم سے
08:04اور کچھ پاکستان طریقہ انصاف کے لوگوں سے
08:06انہوں نے کہا جی آپ امریکہ میں آئیں
08:08یہاں پہ جو کانگریس کے اندر آپ آ کر
08:12بتائیں امریکن سسٹم کو ان لوگوں کو
08:15کہ آپ کے ساتھ
08:16آئی ایسا ای نے کیا زیادتی کی
08:17اور اس کے اندر کس چس کا کردار تو
08:19میں نے کہا جی بلکل میں بتا دیتا ہوں
08:20مجھے کیا پرابلم ہے
08:21میں یہ باتیں اپنے وی لاغ میں کر رہا ہوں
08:23تو مجھے وہاں آ کر بتانے میں کوئی پرابلم نہیں ہے
08:25آپ مجھے انویٹیشن بھیجے میں آ جاتا ہوں
08:27انہوں نے کہا جی بلکل ٹھیک ہے
08:27آپ کو ایک دن میں انویٹیشن آ جائے گا
08:29میں نے دو چار پانچ دن بعد پوچھا
08:31تو انہوں نے کہا جی ایک دو دن میں آ جائے گا
08:33میں نے پھر دوبارہ ایک دوبارہ پوچھا
08:34میں نے کہا جی ٹھیک ہے شاید یہ بھول گئے ہوں گے
08:35میں نے کہا جی بتائیں
08:36کوئی آپ لوگوں چاہ رہے ہیں
08:37کہ میں آ کے وہ کوئی
08:39ایویڈنس دیوں کوئی گوائی دوں
08:40انہوں نے کہا جی بلکل ہم چاہ رہے ہیں لیکن اس کے بعد پھر مجھے پتا چلا کہ میرا نام بقاعدہ لکھا گیا اور وہ نام کاٹ دیا گیا اور وہاں پہ پھر صرف زلفی بخاری صاحب گئے اور انہوں نے جا کے وہ ایک سٹیٹمنٹ جو انہوں نے دینا تھا دے دیا اور اس سٹیٹمنٹ میں بھی انہوں نے میرا نام نہیں لیا
08:53جبری کمشدگیوں کے معاملے میں سب سے زیادہ دیر تک مجھے جبری طور پر لاپتہ رکھا گیا لیکن دلفی بخاری صاحب نے وہاں پہ جو سٹیٹمنٹ دیا امریکہ کی سینٹ کے اندر وہ کہتے ہیں بعد میں دلفی بخاری صاحب نے میرے سے معذرت کی انہوں نے کہا جی میں بھول گیا آپ کا نام لینا لیکن جو تحریری طور پر ہم نے دیا اس کے اندر آپ کا نام لکھا ہوا ہے یہ انہوں نے مجھے کہا لیکن وہاں میرا نام نہیں لیا انہوں نے اور مجھے وہاں پہ جا کر بات کرنے کی بھی اجاز
09:23دیکھیں امریکہ یہ لوگ کیوں جاتے ہیں وہاں جا کے بات کیوں کر رہے ہیں ہیومن رائٹس کی جو ساری بڑی بڑی اورگنیزیشنز ہیں وہ یورپ میں یا امریکہ میں ہیں وہی پہ جا کے انہوں نے بات کرنی ہے دوسرا پاکستان کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ جو ہے وہ کنٹرول ہوتی ہے امریکہ سے پاکستان کی جو فوج ہے ملٹری اسٹیبلشمنٹ یا فوجی قیادت ہے اس کو امریکہ کنٹرول کرتا ہے اور پاکستان کی جو حکومت ہے اس کو پاکستان کی فوج کنٹرول کرتی ہے سادھی بات ہے اگر
09:53کرو یہ کیا ہو رہا ہے لیکن کیوں کہ پاکستان کی حکومت پاکستان کی
09:57ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے کنٹرول میں ہے اور پاکستان کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ
10:01امریکہ کے کنٹرول میں ہے لہذا سارے جا کر امریکہ میں بتاتے ہیں
10:04کہ جناب یہ ظلم اور یہ زیادتی ہمارے ساتھ ہو رہی ہے تو یہ ظلم
10:08اور زیادتی ہمارے ساتھ بند کروائی جائے بارال عمران خان صاحب کے
10:12بیٹے وہاں پہ تیز ترین ملاقاتیں کر رہے ہیں اور یہ جبران علیہ
10:17صاحب جو پاکستان تحریک انصاف کے انہوں نے ایک ڈیٹا شیئر کیا ہے
10:20اور آٹھ لوگوں کے کم سے کم نام لکھے ہیں جن لوگوں نے عمران خان کے
10:26بیٹوں سے قاسم سے اور سلمان سے ملاقات کی ہے اور یہ تیز ملاقاتیں
10:30ہیں یعنی وہ کافی تیزی سے ایکٹیویٹی کر رہے ہیں سب کو بتا رہے ہیں
10:33کہ ان کے والد کے ساتھ پاکستان میں کیا ہو رہا ہے تو ایک رائے تو وہ
10:37ہموار کر رہے ہیں حکومت اس سے تھوڑی الجن میں بھی ہے یعنی حکومت
10:41کو اس بات کا آئیڈیا ہے کہ ان کا اگر داؤ لگ گیا اور یہ
10:43ڈانلڈ ٹرمپ سے مل گئے یا ان کی فیملی سے ان کی ملاقات ہوئی
10:46تو چیزیں حکومت کے لیے اتنی آسان نہیں رہیں گی کیونکہ کچھ
10:51وعدے پاکستان کی حکومت نے امریکہ سے کر رکھے ہیں اور وہ وعدے
10:55پورے کرنا اتنا آسان نہیں ہے امریکہ میں جا کر کہنا تو بڑا آسان
10:58ہوتا ہے کہ یہ بھی کر دیں گے وہ بھی کر دیں گے وہ بھی کر دیں گے
11:01مادنی حد بھی مل جائے گی اسرائیل والا معاملہ فلانے
11:03ڈمکانے جو بھی ہیں تو امریکہ میں جا کے بات کرنا آسان ہوتا ہے
11:07لیکن جب آپ پاکستان واپس پہنچتے ہیں تو آپ کو آٹے
11:09ڈال کا باؤ پتہ چلتا آپ کو آئیڈیا ہو جاتا ہے کہ یہ آسان کام
11:12نہیں ہے یہ مشکل کام ہے اتنے آرام سے یہ ہوگا نہیں
11:16تو لیکن حکومت کے پاس ہمیشہ یاد رکھئے گا آفر کرنے کے لیے
11:20بہت کچھ ہوتا ہے اپوزیشن کے پاس آفر کرنے کے لیے کچھ نہیں
11:23ہوتا سبائے اس کے کہ وہ مدد مانگ رہے ہوتے کے لیے انسانی
11:26حقوق کی بنیادوں کے اوپر ہماری مدد کی جائے ہمارے ساتھ ظلم
11:29اور زیادتی بند کروائی جائے پاکستان میں جمہوریت ہونی چاہیے
11:31ازادی اظہارے رائے ہونا چاہیے تو وہ جو ایک انٹرنیشنلی کچھ
11:35نومز ہیں ان کو لے کر لوگ درخواست وغیرہ کر دیتے ہیں تو
11:38امران خان صاحب کے بیٹوں کی ملاقات کے لیے درخواست کی گئی ہے
11:41کہ ڈانلڈ ٹرمپ سے کروائی جائے یا ان کی قریبی لوگوں سے ان کی
11:44ملاقات ہو جائے بارال ڈانلڈ ٹرمپ کی پارٹی کے لوگوں سے تو وہ
11:48لگاتار مل رہے ہیں اب دیکھنا یہ ہے کہ ان کی آل ریڈی وہ بہت لیٹ
11:52ہیں یہ کام انہیں پہلے کرنا چاہیے تھا لیکن پہلے وہ نہیں کر رہے
11:56تھے ابھی جب انہوں نے دیکھا بلکل یہ اندھیرہ ہو گیا اور امران خان
12:00صاحب کو انصاف ملنے کی امیدیں بلکل ختم ہو گئی ہیں تو پھر
12:03جا کر انہوں نے رابطے شروع کیے ہیں اب معاملہ یہ ہے کہ ایک
12:08تو طریقہ یہ ہے کہ انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ جو ہے وہ پاکستانی
12:11اسٹیبلشمنٹ پر دباؤ ڈالے جن کے اشاروں پر پاکستانی اسٹیبلشمنٹ
12:14چلتی ہے اور یہ پھر دونبری بند کر دیں زیادتی بند کر دیں اور پاکستان
12:18کی عدالتوں کو کنٹرول کرنا چھوڑ دیں تو امران خان صاحب کے
12:21کیسز ختم ہو گئے ہو باہر آ سکتے ہیں دوسرا یہ ہے کہ پاکستان
12:25کے اندر کوئی بہت بڑا عوامی اعتجاج شروع ہو جائے بڑا زبردست
12:28قسم کی عوامی تحریک کھڑی ہو جائے آہ عمران خان صاحب نے جب
12:31گدشتہ روز ایک ٹویٹ ان کا آیا اور انہوں نے یہ کہا کہ انہیں
12:35اعتجاج کا مومنٹم بنتا ہوا نظر نہیں آ رہا تو اس کے بعد میں نے
12:38دیکھا کہ کافی لوگ زور لگا رہے ہیں ریلیاں ویلیاں نکلی ہیں لوگ
12:42کوشش کر رہے ہیں لیکن سیریسلی میں آپ کو بتاؤں کہ ہر سطح
12:46پہ لوگ کوشش کر رہے ہیں لیکن عوام کے اندر وہ والا جوش ابھی
12:50تک نظر نہیں آ رہا جو جوش گدشتہ سال اکتوبر سبتمبر اور
12:55نومبر میں نظر آ رہا تھا اس وقت عوام بہت زیادہ چارج ہو چکی
12:59تھی ابھی وہ والی بات نظر نہیں ہو سکتا ہے اس سے زیادہ چارج ہو
13:03جائے ہو سکتا ہے لوگ اس سے بڑی تعداد میں نکل آئے ہو سکتا ہے لوگ
13:07چیزیں اپنے ہاتھ میں لے لے اور اسٹیبلشمنٹ کو دیوار کے ساتھ
13:09لگا دے لیکن جب تک یہ ہوگا نہیں اسٹیبلشمنٹ جب تک اس
13:13کھیل سے باہر نہیں نکلے گی جب تک ملٹری اسٹیبلشمنٹ اس
13:17گندے کھیل سے باہر نہیں نکلے گی عمران خان صاحب کو انصاف
13:20نہیں ملنا یہ سادھی بات ہے کیونکہ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ
13:23عمران خان ان کے لیے اس وقت سب سے بڑی مسئبت ہے ناظرین ایک
13:28اور چیز میں آپ کے ذاتے شیئر کرتا ہوں یہ علی امین گنڈاپور صاحب
13:30ہیں اور انہوں نے بڑی ہی امپورٹنٹ بات کی ہے پہلے آپ یہ دیکھیں
13:34کہ گنڈاپور صاحب نے کہا کیا پہلے آپ سنیں اور پھر میں آپ کو
13:38بتاتا ہوں کہ اس کے پیچھے کہانی کیا ہے اور یہ کتنا سنجیدہ
13:41معاملہ ہے یہ آپ علی امین گنڈاپور صاحب کو سنیں کہ خیبر پتونخواہ
13:46میں امن و امان کے حوالے سے گنڈاپور صاحب نے ایک اے پی سی
13:49بلائی تھی جس کا اپوزیشن کی ساری پارٹیوں نے بائیکارٹ
13:52کر دیا حالانکہ یہی پارٹیاں ابھی گنڈاپور کے ساتھ جپیاں
13:55ڈال رہے تھے تھوڑے دن پہلے سینٹ کے انتخابات میں اقتدار
13:58کے لیے لیکن ابھی وہ گنڈاپور صاحب سے یا ان کی اے پی سی سے
14:02ملنا نہیں چاہ رہے گنڈاپور صاحب نے اس میں کیا کہا یہ چند
14:05باتیں آپ کو سنواتا ہوں پھر اس کے بعد آپ کو بتاتا ہوں کہ
14:07ایکچولی ہو کیا رہا ہے
14:37اور ہماری ایمائی نے ان لوگوں کو اون کیا کہ یہ لوگ ہمارے
14:41لوگ ہیں مربانی کریں ہم ان کو استعمال کرتے ہیں کسی بھی
14:44کام کے لیے اور انہوں نے پولیس ان کو چھڑوایا اب دوبارہ وہ
14:48لوگ پھر زیادہ ہو چکے ہیں تو مربانی کریں اپنے وردی والے
14:52بردے سے اپنی جنگ لڑیں گھرتا لیمانوں کے ذریعے جو آپ ان کو
14:57اون کر رہے ہیں جو جنگ لڑنے کی کوشش آپ کر رہے ہیں اس سے آپ کے
15:00درمیان اور عوام کے درمیان اعتماس حطاب ہو رہا ہے آپ کے
15:07آپ کے درمیان اور میری حکومت میری امیشن کے درمیان اعتماس حطاب
15:10ہو رہا ہے گھرت تالیبان اور نان ایکسپٹڈ اگر آپ ان کی ضرورت
15:15ہے تو ان کو فور میں بھرتی کر لو فور کی بھرتی پینا کے کشمیر
15:19میں لڑاتے ہو کسی اور مہاں بھرتے لڑا لو یہ ناظرین آپ نے علی
15:22امین گنڈاپور کی بات سنی گنڈاپور صاحب یہ کہہ رہے ہیں کہ
15:25ہم نے آپریشن کیے ہم نے علاقے خالی کروائے ہم نے کچھ
15:29دہشتگردوں کو پکڑا جنہیں گھرت تالیبان کہتے ہیں یہ بھی
15:31دہشتگردی ہیں ہم نے انہیں پکڑا تو آئی ایس ای والوں نے اور
15:35ملیٹری انٹیلیجنس والوں نے ان دہشتگردوں کو ہم سے چھڑوایا اور
15:40انہوں نے کہا یہ ہمارے لوگ ہیں ہم ان سے کام لے دیں
15:42عجیب بات ہے دہشتگردوں سے کوئی کیا کام لے سکتا ہے یعنی پاکستان
15:48کی انٹیلیجنس ایجنسیز پاکستان کے ایک صوبے کا جو آئینی
15:52سربراہ ہے وہ یہ کہہ رہا ہے کہ پاکستان کی جو انٹیلیجنس
15:56ایجنسیز ہیں وہ دہشتگردوں سے کام لیتی ہیں اور جب دہشتگردوں
16:00کو پولیس گرفتار کرتی ہے تو آئی ایس آئی اور ملیٹری انٹیلیجنس
16:06یہ آ کر دہشتگردوں کو چھڑوا لیتے ہیں یہ کہہ کر کہ ہمارے
16:09بندیں انہیں چھوڑ دیں ان سے کام لینا ہے اب سوال یہ پیدا ہوتا
16:14ہے کہ سیاستدانوں سے کام لیتی ہے ملیٹری اسٹیبلشمنٹ ججوں سے کام
16:20لیتی ہے ملیٹری اسٹیبلشمنٹ صحافیوں سے کام لیتی ہے ملیٹری
16:23اسٹیبلشمنٹ مولویوں سے کام لیتی ہے ملیٹری اسٹیبلشمنٹ پولیس
16:27سے کام کون لیتا ہے ملیٹری اسٹیبلشمنٹ بیروکریسی کو کون
16:31استعمال کرتا ہے ملیٹری اسٹیبلشمنٹ اور حتیٰ کہ اب پتہ
16:34چل رہا ہے کہ طالبان یا دہشتگردوں سے بھی کام لیتی ہے
16:36ملیٹری اسٹیبلشمنٹ یہ کیا کالا دھندہ ہے یہ اسٹیبلشمنٹ
16:40یا مافیا ہے کہ ہر ایک کو یہ کنٹرول کرتے ہیں اور مجھے حیرت
16:44ہو رہی ہے کہ ایک صوبے کا وزیراعلا کہہ رہا ہے کہ جناب یہ گھڑ
16:49طالبان ہیں اور یہ اچھے لوگ ہیں آئی ایس آئی کہتی ہے فوج کہتی
16:54ہے انہیں چھوڑ دو انہیں ایجنسیاں چھوڑا کر لے جاتی ہیں ہم پکڑ
16:57پکڑ کے تھک گئے ہیں اس سے پہلے پولیس بھی بار بار یہ اعتجاج
17:00کر رہی تھی پولیس بار بار یہ کہتی تھی کہ جناب ہم بندے پکڑتے
17:05اسٹیبلشمنٹ یا ایجنسیاں آگے چھوڑا کے لے جاتی ہیں وہ کہتی
17:09ہمارے بندے ان کو چھوڑ دو بعد میں وہی بندے جرائم کرتے ہیں
17:12قتل و غارت گریہ کرتے ہیں دہشتگردی کرتے ہیں بھتہ وصولی کرتے ہیں
17:17تو یہ جو اے پی سی ہوئی ہے اس میں چند فیصلے ہوئے وہ فیصلے میں
17:21آپ کو بتا دیتا ہوں ایک تو انہوں نے کہا جی خیبر پکٹونخواہ میں
17:24کوئی آپریشن نہیں ہوگا انہوں نے کہا جی کہ گھڑ طالبان کی کوئی
17:29گنجائش موجود نہیں ہے یعنی آپ کی پسند کا کوئی
17:31دہشتگرد ہوگا تو اس کو نہیں چھوڑا جائے گا تیسرا انہوں نے
17:35کہا کہ فوج جو ہے وہ سردوں کی حفاظت کرے اندرونی سیکیورٹی
17:39ہم خود سنبھال لیں گے پھر ایک اور بات انہوں نے کی کسی بھی
17:42فیڈرل فورس کو صوبے میں کاروائی کی اجازت نہیں دیں گے محسن
17:47نقبی اور ڈار ہمارے صوبے کے بارے میں کچھ نہیں جانتے
17:49کسی بھی فیڈرل فورس کو یہ جو ابھی ایف سی کو ایک فیڈرل
17:54فورس بنایا گیا ہے وہ کہتے ہیں نہیں فیڈرل فورس کو اس کے
17:57خلاف عدالت میں بھی جا رہی ہے خبر پکتون کا کی گومنٹ وہ یہ
18:00کہتے ہیں کہ ایک فیڈرل فورس کو ہم اپنے صوبے میں کاروائی
18:03نہیں کرنے دیں گے کہ وفاق جان دل کرے جو مردی صوبے میں
18:06اٹیک کر دے لائن آرڈر مینٹین کرنا ماں کی صوبائی حکومت کی
18:09ذمہ داری ہے الزام لگا دیتے ہیں صوبائی حکومت میں اور وہاں
18:14پہ کنٹرول کرنا چاہتے ہیں خود سے اور ساتھ میں ڈرون حملوں کے
18:18بارے میں بیرون نے کہا جی کوئی ڈرون حملے نہیں ہوں گے خیبر
18:21پکتون خواب میں تو یہ اے پی زی ہوئی ہے میرے خیال میں ایک قومی
18:25جرگہ بلائی جانا چاہیے بڑے پیمانے پہ سب کو اکٹھا کرنا
18:29چاہیے اور عمران خان صاحب نے بھی جیل سے ایک پیغام بھیجا ہے کہ
18:32جہاں جہاں پہ امن مارچ ہو رہے ہیں ان کے اندر پاکستان
18:35تحریک انصاف کے لوگ بھرپور شرکت کریں پوری طاقت کے ساتھ
18:39جائیں کیونکہ امن پاکستان کی ضرورت ہے اور امن مارچ
18:42اس کے اندر پاکستان تحریک انصاف کو شرکت کرنی چاہیے
18:44ویسے جہاں پہ بھی امن مارچ ہوتا ہے تحریک انصاف کے
18:47ایم پی ایز ایم این ایز یا مقابی قیادت یا جتنی بھی عوام
18:51وہ سارے اس کے اندر شرکت کرتے ہیں یہ ایک حقیقت ہے
18:53کیونکہ سب یہ جانتے ہیں کہ امن مارچ کسی سیاسی مقصد
18:56کے لیے نہیں یہ پاکستان کو امن دینے کے لیے ہے پاکستان
19:01سے دہشتگردی ختم کرنے کے لیے ہے ناظرین اور خبریں آپ کے
19:05ساتھ میں شیئر کرتا ہوں خبریں تو ہیں میرے پاس لیکن نیکس
19:07وی لاؤگ میں آپ کے سامنے رکھوں گا اب تک کے لیے اتنی اپنا
19:09خیال رکھیے گا اپنے اس چینل کا بھی اللہ حافظ
Be the first to comment