- 2 days ago
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
Category
🗞
NewsTranscript
00:00موسیقی
00:30موسیقی
01:00موسیقی
01:30موسیقی
01:40موسیقی
01:54ہے تو وہ ساری چیزیں انہیں مل جاتی ہیں اب خیوت پکتون کہا کہ اسمبلی
01:58کے اجلاس میں یہ کہہ دیا سپیکر نے کہہ دیا جمعیرات کو دو پہر دو
02:02بجے آئیں گے تب تک کے لیے جو ہے وہ یہ اجلاس ملتوی کیا جاتا ہے
02:06کورم کی نشاندہی ہو گئی ہے تو اجلاس تو ہو گیا فارغ مقصود نشستوں
02:12والے حلف لے نہیں سکے تو پھر فوری طور پہ الیکشن کمیشن اور پاکستان
02:16نے یعنی الیکشن کمیشن کتنا چوکس ہے کہ اعتوار والے دن بیٹھا
02:19ہوا تھا کہ یہ حلب ہوتا ہے یا نہیں ہوتا اور اعتوار والے دن فوری
02:23طور پہ الیکشن کمیشن نے ایک لیڈر بھی لکھ دیا یعنی ایک طرف سپریم
02:28کورٹ اور پاکستان کا فل کورٹ کا فیصلہ آتا ہے ایک سال تک الیکشن
02:33کمیشن اس پہ عمل درامت نہیں کرتا لیکن ابھی سپریم کورٹ کے آئینی
02:36بنچ کا ایک فیصلہ آتا ہے تو الیکشن کمیشن کو جو ہے پیٹھ میں مروڑ
02:39اٹھ رہے ہیں کہ فوری طور پہ عمل درامت کروا دے اور عمل درامت
02:43کے لیے پوری کوشش کر رہا ہے نگرانی کے لیے الیکشن کمیشن نے
02:46دوار والے دن بھی بیٹھا ہوا ہے کہ یہ مالک انیمت جب تک نہیں
02:49بانٹا جائے گا تب تک میں بیٹھا ہوں نگرانی پہ اور جب انہوں نے
02:52دیکھا کہ وہ نہیں ہو رہا تو پھر اس کے بعد انہوں نے فوری طور پہ
02:55چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کو ایک لیٹر لکھا چیف جسٹس پشاور
02:59ہائی کورٹ جو ہے وہ نئے آئے ہیں اور یہ وہ چیف جسٹس پشاور
03:03ہائی کورٹ ہیں جنہیں تائنات کیا گیا ہے چھپیسویں آئینی ترمیم کے
03:07بعد پاکستان پیپلز پارٹی اور پی ایم ایل این ان کی مرضی سے یعنی
03:12یہ پولٹیکل بنیادوں پر تائنات ہونے والے چیف جسٹسز میں سے ایک
03:15ہیں جیسے سرفراز دوگر صاحب ہیں جیسے آلیہ نیلم صاحبہ ہیں اسی طرح
03:19یہ ایک چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کے بھی جو روایتی سیاسی
03:23جماتے ہیں جیسے کی پیپلز پارٹی پی ایم ایل این یہ ان کے قریبی
03:27سمجھے جاتے ہیں پیپلز پارٹی سے تو ان کا بڑا گہرہ تعلق ماضی میں
03:30رہا بھی ہے اور وہیں پیپلز پارٹی کا گورنر بھی ہے تو فوری طور پر
03:35الیکشن کمیشن اور پاکستان نے رابطہ کیا ہائی کورٹ سے پشاور
03:39اور الیکشن کمیشن نے جو اس کے اوپر ایک پرس ریلیز جاری کی
03:44ہے وہ یہ کہتے ہیں کہ آج خیبر پکٹون خواہ اسمبلی میں خواتین اور
03:48اقلیتی نشستوں کے منتخب عرقین نے اپنے عودوں کا حلف نہیں لیا
03:52اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے چیف جسٹس آئی کورٹ کو ایک مراصلہ
03:56ارسال کیا جس میں درخواست کی گئی کہ مناسب فرد کو حلف برداری
04:01کے لیے نامزد کر دیں کسی اور بندے کو نامزد کریں اسمبلی میں
04:03لف نہیں ہو رہا وہ یہ کہہ رہے ہیں اور اب گورنر خیبر پکٹون
04:08خواہ کو نامزد کر دیا اچھا چیف جسٹس بھی بیٹھے ہوئے تھے اتوار
04:11والے دن انہوں نے بھی آئیڈیا تھا کہ انہوں نے سارے نکرانی پہ
04:14بیٹھے ہو تھے کہ مالے کا نیمت جب تک بانٹا نہیں جائے گا تب تک
04:17گھر کوئی نہیں جائے گا اور اگر یہ سارے بیٹھے ہوئے تو اس کا
04:20مطلب ہے ملیٹری اسٹیبلشمنٹ نے بٹھایا ہوئے نا چاہے الیکشن
04:23کمیشنر کو بٹھایا ہوئے چاہے چیف جسٹس کو بٹھایا ہوئے بچارے
04:26سارے بیٹھے ہوئے ٹیوٹی کر رہے ہیں چھٹی ہے لے دن بھی اور وہاں
04:29کورم کی نشاندری ہوگی تو انہوں نے فوری طور پر ایک لیٹر لکھا
04:32الیکشن کمیشن نے حکم کا تعمیل کیا لیٹر لکھا چیف جسٹس کو چیف
04:36جسٹس نے لیٹر لکھا اور نے بتایا جناب کہ یہ اب گورنر جو ہیں ان کو
04:40انہوں نے نامزد کر دیا اور وہ حلف لیں گے اور ساتھ ہی انہوں نے
04:44کہا کہ گورنر خود حلف برداری کرے گا اور اس کا فیصلہ وہ خود
04:46کرے گا کہ کب اس نے حلف لینا ہے جبکہ کل جرگہ ہال میں سینٹ انتخابات
04:52کا عمل صبح گیارہ میں شروع ہوگا اس دوران الیکشن کمیشن نے آئی جی
04:57خیبر پکتونخواہ چیف سیکٹری اور آئی جی فرنٹیئر کانسٹیبیلیڈی کو اب تو وہ
05:01فرنٹیئر کانسٹیبیلیڈی نہیں ہے تو وہ فیڈرل فورس ہے فول پروف سیکیورٹی
05:06انتظامات کے حوالے سے اداعیت جاری کر دیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار
05:09واقعے سے بچا جا سکے تو ناظرین یہ ہے جناب پوری کہانی کہ کس طرح سے
05:14الیکشن کمیشن نے رول پلی کیا کس طرح سے جو ہے وہ وہاں پہ چیف جسٹس
05:19شاور ہائی کورٹ نے رول پلی کیا اور پھر گورنر ہاؤس نے بھی تو اپنا
05:23کردار ادا کرنا تھا گورنر ہاؤس نے فوری طور پر اپنا کردار
05:27ادا کرتے ہوئے یہ بتا دیا کہ شام چھے بجے مقصود نشستوں کے
05:33حوالے سے حلب لے لیا جائے گا اب یہ ایک نا یہ آبیس ہے یہ نشستیں
05:40تو مان لی تھی گنڈا پور صاحب نے اور باقی سب لوگوں نے کہ ٹھیک
05:43ہم ان نشستوں کو مانتے ہیں یہ نشستیں مان گئی انہوں نے پاکستان
05:47تحریک انصاف نے پی ڈی ایم کی جماعتوں کو پانچ سینٹ کی سیٹیں
05:51اوفر کی تھی اگر یہ نا مانتے تو اوفر کرنے کی ضرورت ہی
05:55نہیں تھی ان کے تو ایک بھی سیٹ نہیں نکلتی تھی سیتنا سے ہاں یہ
05:58ہے کہ وہاں پہ نکلاتی تھی ایک دو سیٹیں لیکن یہاں تو ایک
06:01بھی سیٹ نہیں نکلتی تھی سیتنا سے تو گیارہ میں سے دستوں وہ
06:05جیت جاتے تھے جرنل نشست میں schayd ایک ہاتھی نکلاتی لیکن گیارہ
06:10میں سے دس پاکستان تحریک انصاف جیت سکتی تھی اگر مقصود
06:12نشستے انہیں مل جاتے ہیں لیکن جو چار اضافی سیٹے تیرے کا گھنڈا پور
06:17نے فیصلہ کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ ان کے دماغ میں تھا کہ یہ مقصود
06:20نشستے گئیں اور یہ ان کی ہیں تو یہ ایسا لگتا ہے کہ ایک انڈر
06:23سٹینڈنگ ہے کہ ہم نے حلف لینا نہیں ہے آپ حلف لیلے اور کر لیں
06:26بس جیسے کام چلتا چلائیں دکھائی تو ایسا ہی دے رہا ہے اب صبح
06:30الیکشن ہے اور سوال سے دعوے کیا جا رہے گی جب آپ بڑے بندے کابو
06:33کر لیے گئے ہیں اور جو پیسے والے امیدوار ہیں وہ تو الیکشن
06:36ہارنے والے نہیں ہیں جو پیسے والے امیدوار ہیں وہ تو الیکشن
06:39جیتیں گے تو مقصود نشستے بھی ہوگی سینٹ الیکشن بھی ہو گیا اب
06:44کل صبح سینٹ الیکشن ہے اس کا ندیدہ کیا نکلتا ہے وہ آپ کے سامنے
06:49آ جائے گا یہاں پہ پاکستان تحریک انصاف نے اس کے اوپر ایک
06:52ردعمل بھی دیا اور تحریک انصاف نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل
06:56دو سو پچپن کے تحت ہائی کورٹ کا چیف جسٹس کسی شخص کو حلف
07:01دلانے کے لیے نامزد کرنے کا کوئی انتظامی اختیار نہیں
07:04رکھتا انہوں نے کہا غیر آئینی ہے کیا فرق پڑتا ہے غیر
07:08قرونی ہے تو کیا فرق پڑتا ہے ملک کونسا آئین اور قرون پر
07:10چڑھ رہا ہے نہ ملک میں آئین ہے نہ قرون ہے تو آپ کونسی غیر آئینی
07:15غیر قرونی بات کر رہے ہیں یعنی آپ جائیں گے اپیل کریں گے آئینی
07:20اطالت میں جائیں گے وہاں پہ جسٹس امین الدین خان بیٹھے ہو
07:22ہیں وہ کہیں گے ٹھیک ہے جی حلف ہو گیا بس تو یہ اب آئین اور
07:27قانون یا عدالت اور انصاف اور دستور وہ اس ملک کے اندر ایک
07:30قصہ پارینہ ہو گیا اب یہ ملک جس کی لاتھی اس کی بہن سے عوام
07:35کو اگر کبھی انصاف چاہیے اور کبھی وہ ملک کو ٹھیک ٹریک پہ
07:38لانا چاہتے ہو جب ان کا دل کرے تو وہ باہر نکل کے ڈنڈا ہاتھ میں
07:41اٹھائیں اور سب کو سیدھا کرنے اب یہ کام صرف پاکستان کی
07:45عوام کر سکتی ہے اور کوئی نہیں کر سکتا عدلیہ بھی فارغ ہو گئی
07:48سیاستدان بھی فارغ ہو گئے ایون پاکستان طریقے انصاف سے لوگ
07:52امید رکھتے تھے ان کی لیڈرشپ کی حالت بھی سب نے دیکھ لی عوام
07:55زور نکھاتی رہتی ہے یہ عوام پہ انحصار ہے جیل میں ایک آدمی
07:58ڈٹ کے بیٹھا ہوا ہے اور اس کے لوگ اس کے ساتھ کھڑے ہوئے عام پاکستانی
08:01لوگوں پہ یہ اس بات کا انحصار ہے کہ لوگ اس معاملے کو کہاں
08:07لے کر جاتے ہیں لوگوں پہ انحصار ہے کہ وہ انصاف کے لیے کس حد
08:13تک جاتے ہیں بارل پاکستان طریقے انصاف نے بتایا ہے آئین کے
08:17آرٹیکلز اور قوانین کا حوالہ دیتے ہوئے کہ یہ غلط استعمال
08:20کیا گیا ہے قانون کا الیکشن کمیشن نے بھی غلط کیا ہے چیف جسٹس
08:24نے بھی غلط کیا ہے ہم چیف جسٹس اور پاکستان جسٹس یا یا
08:27فریدی صاحب سے گزارش کرتے ہیں کہ اس معاملے کا فوری طور پر
08:31نوٹس لیں اور جمہوری عمل میں غیر آئینی عدالتی مداخلت کو
08:35روکنے میں اپنا آئینی کردار ادا کریں تو وہ تو چھٹی بے ہوں گے
08:40آج اتوار کا دن ہے اتوار کے دن چھٹی والے دن یا لیٹ نائٹ
08:45عدالت صرف وہ لگے گی جس کو اسٹیبلشمنٹ لگانا چاہے گی
08:50اسٹیبلشمنٹ جب چاہے گی عدالت لگے گی اور انصاف دے گی جب اسٹیبلشمنٹ
08:55نہیں چاہے گی تو عدالت نہیں لگے گی اور انصاف نہیں دے گی
08:57مجھے اچھی طرح یاد ہے مجھے اسلام آباد کی حدود سے گرفتار کیا گیا
09:02بڑا میڈیا نے رولا ڈالا عرشد بھائی شہید جو ہیں وہ خود چلے گئے تھے ہائی کورٹ
09:07تو چیف جسٹس کاملہ وہاں پہ پہ پہنچا پتا چلا جی چیف جسٹس آ رہے ہیں
09:11اتر حمین اللہ صاحب اور انہوں نے بھی جناب پیغام کہہ دیا اچھا ٹھیک ہے بات میں دیکھ لیں
09:16بات گول مول کر دی چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی اس وقت
09:22کیونکہ اسٹیبلشمنٹ چاہ رہی تھی کہ مجھے اندر رکھنا ہے اور انہوں نے
09:27مجھے اندر رکھا بھی مجھے رکھنا بھی دیا اور وہ ساری دنیا نے دیکھا بھی
09:31بہرحال یہ یا فریدی صاحب سے اپیل تو انہوں نے کی ہے مجھے نہیں لگتا کہ وہ
09:35آج اپنا آئینی کردار ادا کر سکتے ہیں یا رات کو کسی وقت جاگ سکتے ہیں
09:39سینٹ الیکشن میں جب تک کہ اسٹیبلشمنٹ اپنی منمانی نہیں کر لے گی
09:44تب تک تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اس پہ ایک سٹیٹمنٹ جو ہے وہ
09:48عمر یوگ صاحب کا بھی ہے وہ یہ کہتے ہیں یہ صرف پاکستان جیسے
09:52بینارہ ریپبلک میں ہی ہو سکتا ہے جہاں پہ ایک ہائیبریڈ سسٹم بنا ہوا
09:56ایک جالی نظام جہاں پہ قائم ہے دوگلا نظام وہی پہ یہ سب کچھ ہو سکتا ہے
10:01یعنی پولیٹیکل پارٹی نے کورم کی نشاندی کی ہے کیا وہ یہ بھی نہیں
10:07کر سکتے اور ریزرپ سیٹ جو ہے ان کے اوپر پھر حلوپرداری نہیں ہوئی
10:11اور الیکشن کمیشن اور پاکستان نے اعتوار والے دن اپنے دروازے
10:15کھول دی ہے اور ہائی کورٹ نے بھی ایسا ہی کی ہے انہوں نے بھی ہوئی
10:18تنقید کی جو بات میں آپ کو بتا رہا ہوں کہ یہ سب ایسا لگتا ہے کہ
10:21بنانا ریپبلک ہے یہ کسی ملک والا حال تو نہیں ہے جو کیا جا رہا ہے
10:26ناظرین ایک میں نے کل آپ سے گزارش کی تھی کہ پاکستان تحریکی
10:30انصاف کو یہ چاہیے کہ وہ نو مئی کے حوالے سے جو مقدمات کا
10:34بھڑکس نکل گیا ہے جو گواہان بھاگ گئے ہیں دوڑ گئے ہیں جو جھوٹے
10:39گواہان پکڑے گئے ہیں اور سریعام پکڑے گئے ہیں ان تمام کے خلاف
10:44ضرور ایک پریس کانفرنس کرے اور اپنا بیانیاں بتائے لوگوں کے سامنے
10:48حقائق رکھے کہ کیا ہوا ہے تو لطیف خوصہ صاحب نے ایک پریس کانفرنس
10:56دیگر کچھ لوگ ان کے ساتھ ضرور تھے لیکن جو پاکستان تحریک
11:00انصاف کی اس وقت قیادت ہے وہ اس میں شامل نہیں تھی نہ بیرسٹر
11:04گور تھے نہ اس کے اندر عمر عیوب صاحب تھے نہ سیکٹری انفرمیشن
11:08اور باقی سارے لوگ تھے تو یہ ایک لطیف خوصہ صاحب نے ایک پریس
11:13کانفرنس کی ہے انہوں نے دو باتیں بڑی امپارٹنٹ کی بہت ساری باتیں
11:16انہوں نے بتائیں اس میں انہوں نے کہا ہماری قیادت پر لضام ہے کہ نو
11:20مئی واقعے کی سات مئی کو عمران خان کے گھر میں سازش تیار ہوئی
11:24لاہور کی عدالت میں گواہ کہتا ہے اس سازش میں چودہ افراد تھے
11:30فیصل آباد کی عدالت میں بتاتا ہے چوالیس افراد تھے
11:33گجرہ والد کی عدالت میں بتاتا ہے کہ اٹھابن افراد تھے
11:38کاش یہ کیس لائف سٹریم ہوتا تو پوری قوم دیکھتی کہ کیسے جھوٹ کے
11:42پلندے کھولے جا رہے ہیں
11:44قانون کے مطابق ایک وقوع کی ایک ایف آئی آر ہو سکتی ہے
11:48یہاں درجنوں ایف آئی آر ہوئی ہیں
11:50ہم نے اس حوالے سے کیس کیا ہوا ہے جو ہائی کوٹ میں پینڈنگ ہے
11:55چھے مہینے سے سماعت نہیں ہو رہی
11:58کیونکہ چھبیسویں ترمیم کے ذریعے عدالتیں ان کے تابع ہو چکی ہیں
12:02اس کے علاوہ انہوں نے کہا نو مہین سے لے کر بارہ مہین تک عمران خان
12:05سرکاری تحویل میں تھے
12:06سپریم کھوٹ نے عمران خان کے گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے
12:12ملوث افراد کے خلاف کاروائی کا حکم دیا تھا
12:14یعنی لینجرز نے جا کے گرفتار کیا تھا جو لوگ اس کے لیے زمیدار ہیں
12:17سپریم کھوٹ نے کہا تھا ان کے خلاف کاروائی کی جائے
12:19کیونکہ اس آدمی کی گرفتاری سے پورے ملک کے اندر کیا حالات پیدا ہو گئے ہیں
12:23تو کاروائی کا حکم دیا تھا
12:26آج تک ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوئی
12:29جبکہ عمران خان کے خلاف سینکڑوں کیسز بنا دیئے گئے ہیں
12:32یہ بھی لطیب خوصہ صاحب نے کہا
12:35ناظرین ایک اور افسوسناک واقعہ ہوا ہے
12:39بلوچستان سے جو خواتین احتجاج کرنے کے لیے آئے ہیں
12:44ان کا بار بار رستہ روکا جاتا ہے
12:46اسلام آباد پولیس کی جانب سے خاردار تارے لگا دی گئی ہیں
12:49ایک مرتبہ پھر ہمیں حراسہ کیا جا رہا ہے
12:52یہ نادیا بلوچ صاحبہ نے رپورٹ کیا
12:55پریس کلپ کی طرف بڑھنے اور احتجاج کرنے کے لیے ہمیں نہیں چھوڑا جا رہا
12:59اسلام آباد پولیس ہمارے ساتھ مجرموں اور دشمنوں جیسا برتاؤ رکھ رہی ہے
13:03کیا بلوچستان سے اسلام آباد آنا اور پورمن احتجاج کرنا جرم ہے
13:08پاکستان کے ادارے ہمیں بتائیں
13:10کہ ہمارے شہری اور انسانی حقوق پر کیوں قدغن لگایا جا رہا ہے
13:14ہمیں کیوں دیوار سے لگایا جا رہا ہے
13:17اگر ہمیں کسی بھی طرح کا نقصان پہنچا
13:19اس کی برائے راز جمہداری اسلام آباد اور ریاستی اداروں پر آئید ہوگی
13:25بلوچ قوم اور میڈیا سے اپیل کرتے ہیں
13:28کہ اسلام آباد پولیس کی جانب سے ہمارے ساتھ ہونے والے
13:30جانوروں جیسے سلوک کے خلاف آواز اٹھائیں
13:33ویسے یہ آواز صرف بلوچوں کا حق نہیں ہے
13:36پورے پاکستان کو یہ آواز اٹھانی چاہئے
13:38کہ وہ بہنے اور بیٹیاں ہیں وہ پاکستان کی عزت ہیں
13:41وہ اگر آئی ہے اعتجاج کرنے کے لیے
13:43تو مو ٹھا گے تو نہیں آگے وہ لوگ
13:45کوئی تکلیف ہے تو وہاں ہے نا
13:47ان کے اپنے پیارے لوگ جو ہیں وہ جبری طور پر لا پتہ ہیں
13:50اور وہ انہیں ڈھونڈتے پھر رہے ہیں
13:52بغیر کسی قانون کے
13:53بغیر کسی دستور کے
13:55بغیر کسی قائدے کے
13:56نائنصافی کرتے ہوئے ان کے پیاروں کو لا پتہ کر دیا گیا ہے جبری طور پر
14:00وہ انہیں ڈھونڈتے پھر رہے ہیں
14:02کسی عدالت میں انہیں پیش نہیں کیا جاتا
14:03کوئی مقدمہ ان کے اوپر ڈالا نہیں جاتا
14:05تو یہ جو تکلیف ہے یہ ان کو اسلام آباد تک لے کر آتی ہے
14:08وہ غریب لوگ ہیں
14:09بچارے کس طرح پیسے اکٹھے کرتے ہیں
14:11کس طرح مانگتے ہیں
14:12کس طریقے سے اپنا وہ کمیٹیاں ڈالتے ہیں
14:15جیسے بھی کر کے وہ پہنچتے ہیں بڑی مشکل سے بسوں ویگنوں میں بیٹھ کے
14:18کوئی ان کے پاس بہت بڑی بڑی جائد آتے نہیں ہیں
14:20وہ غریب صوبہ ہے
14:21وہاں کے غریب لوگ ہیں
14:22اور جو لوگ اٹھائے گئے ہیں وہ بھی انتہائی غریب لوگ ہیں
14:25لہذا وہ انصاف مانگنے آئے ہیں
14:27پورے پاکستان کو ان کے لیے آواز اٹھانی چاہیے
14:30آپ آواز نہیں اٹھائیں گے
14:32کل کو یہی کچھ آپ کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے
14:35اور یہ دیفنیٹلی ہوگا جب آپ آواز نہیں اٹھائیں گے
14:38یہ آگ آپ کے دروازے تک پہنچے گی
14:41پاکستان تحریک انصاف نے ایک اور فیصلہ کیا
14:43ناظرین اور وہ یہ ہے
14:44کہ جو جھوٹے گواہان ہیں
14:45ان کے خلاف وہ کہتے ہیں جی اب ہم کاروائی بھی کریں گے
14:48ہم ایسے نہیں چھوڑیں گے
14:50ان جھوٹے گواہان کو قانون کی کٹیرے کے اندر لے کر آئیں گے
14:53انہوں نے جہاں جہاں جھوٹ بولا
14:54جو جو چیزیں غلط کی
14:55ہم ان کے خلاف دیپارٹمنٹل کاروائیاں بھی کروائیں گے
14:58اور ان کے خلاف عدالتی کاروائیاں بھی کریں گے
15:01یہ پاکستان تحریک انصاف نے اعلان کیا ہے
15:04خیبر پختون خواہ میں ناظرین دیر کے علاقے میں
15:06بہت بڑی تعداد میں لوگ نکل آئے
15:08اور لوگوں نے نکل کر امن مارچ کیا ہے
15:11اور آپریشن کے خلاف آواز اٹھائی ہے
15:13لوگ خیبر پختون خواہ میں ہونے والے ڈرون حملوں
15:16اور آپریشن کے لیے بنائی جانے والی صورتحال کے خلاف
15:19بار بار سڑکوں پر آ کر یہ پیغام دے رہے ہیں
15:22کہ وہ کسی صورت خیبر پختون خواہ کے کسی بھی قبائلی علاقے میں
15:25یا کسی بھی سیٹلڈ ایریا میں
15:34اور وہ یہ سمجھتے ہیں کہ ملٹری آپریشن ان کے لیے صرف تباہی لے کر آتا ہے
15:38امن کا کوئی رستہ اس ملٹری آپریشن سے نہیں نکلتا پاکستان کی سرزمین پر
15:43تو اچھا میں ایک اور چیز نوٹ کر رہا ہوں
15:45کہ پاکستان تحریک انصاف کے سب سے بڑے اجتماعات ہوا کرتے تھے
15:48لیکن اب خیبر پختون خواہ میں جو بڑے اجتماعات ہیں
15:53وہ امن مارچ والوں کے
15:54اس میں کیونکہ ساری پلٹیکل پارٹیز شامل ہوتی ہیں
15:57یہ نا پی ٹی آئی بھی ہوتی ہے اے این پی بھی ہوتی ہے
16:00فضل ریمان صاحب کی پارٹی کے لوگ بھی آتے ہیں
16:02جماعت اسلامی کے بھی آتے ہیں
16:04باقی ساری پلٹیکل پارٹیز کے لوگ بھی آتے ہیں
16:06تو یہ لوگ بغیر کسی پلٹیکل ایجنڈے کے نکلتے ہیں تجاج کرنے کے لیے
16:11ایک پلٹیکل پارٹی کا ایجنڈہ نہیں ہوتا
16:12تو یہ بہت بڑی تعداد میں اکٹھے ہونا شروع ہو گئے ہیں
16:15آپریشن کے خلاف
16:16اور پاکستان تحریک انصاف بھی اپنی
16:20آہستہ آہستہ تحریکوں پر کر رہے ہیں
16:21اٹھا رہے ہیں
16:22لاہور میں اتوار بالدن آپ کو پتا ہے کہ ریلیز نکلتی ہیں
16:25ہر اتوار کو نکلتی ہیں
16:28تو اس مرتبہ جو ہے وہ غیر معمولی صورتحال ہم نے دیکھی ہے لاہور میں
16:32یعنی غیر معمولی جو ہے وہ اتجاجی ریلی پاکستان تحریک انصاف کی نکلی
16:37اور چھوٹی ریلیز بھی بہت ساری نکلی ہیں لاہور میں
16:39اور اس میں سنم جعوید بڑا امپارٹنٹ رول پلے کرتی ہیں
16:43اور دیگر بہت سارے لوگ ہیں
16:45عباد فاروق نے آج ایک جوہ پہ ریلی نکالی ہے
16:48کچھ اور لوگوں نے ریلیز نکالی ہیں اپنے اپنے علاقوں میں
16:50تو یہ لاہور غیر معمولی طور پر باہر آ رہا ہے
16:54اور یہ بار بار اس بات کا اعلان کر رہا ہے
16:56کہ نواز شریف کے لیے اب لاہور کے دل میں کوئی گنجائش نہیں ہے
16:59اور میسے بھی نواز شریف کو اور ان کے پورے خاندان کو
17:02اکھاڑ کے پھینک دیا تھا
17:03لاہور نے آٹھ فروی دوزار چوبیس کو
17:06وہ زبردستی یہاں پہ اپنا قلعہ باندھ کے
17:08مسلط ہوئے ہیں جوتے پالش کر کے
17:11ادروائز ان کے لیے لاہور میں اب کوئی گنجائش لاہوریوں نے چھوڑی نہیں تھی
17:15کہ وہ یہاں پہ سیاست کرتے
17:17ناظرین ایک خبر میں پڑھ رہا تھا
17:20یہ بہت عجیب دو تین خبریں آئی ہیں
17:21میں آپ کے سامنے رکھ دیتا ہوں ایک تو یہ ہے کہ
17:23ججوں کے برتنوں میں کھانا کھانے پر
17:27جو ہے وہ
17:28ملازمین کو فارق کر دیا گیا
17:30بڑی حیران کون خبر ہے
17:33یہ
17:34اخبارات کے اندر بھی چھپی ہوئی ہے
17:37کہ معزز ججز کے لیے
17:39مختص برتنوں میں کھانا کھانے پر
17:41جو ججز کا ریسٹ آؤس ہے
17:43غالباً جیوہر میں ہے یہ
17:44وہاں جو چھوٹے ملازمین ہیں
17:47ان کے خلاف کاروائی کر دی گئی ہے
17:49کہ جناب یہ برتن تو جج صاحب کا تھا
17:51اس میں کھانا کیوں کھا لیا
17:52تو چار ملازمین نے ججز کے برتنوں میں کھانا کھایا
17:55جس پر لاہور ہائی کوٹ کے اندر انکواری کروائی گئی
17:59تین ملازمین کو جو ہے
18:01وہ ایک وارننگ ٹائپ کی دے دی گئی ہے
18:04ان کے عمل کو ناپسندیدہ قرار دیا گیا
18:07یا ان کے اوپر
18:08ہلکا پولک کا ایکشن لیا گیا
18:09جس کو شوک آس ٹائپ کا کہتے ہیں
18:11جبکہ ایک جو ہے وہ کرسچن میٹر تھے وہاں پہ
18:14ان کو مس کنڈکٹ کا الزام پر
18:16برترفی کا شوک آس جاری کر دی گیا
18:18ان کے لیے ذرا سخت کرائیٹیریا رکھا گیا
18:21کیونکہ وہ کرسچن تھے
18:22ایسا لگتا ہے
18:24یہ بڑا افسوسناک ہے
18:25بڑی افسوسناک خبر ہے
18:27ایک تو وہ امیر اور غریب کی
18:29بڑے اور چھوٹے کی
18:31یہاں پہ ایک بہت بڑی تفریق پیدا کی گئی
18:34دوسرا پھر فردر جو ہے
18:35اس کے اندر جو کرسچن کمیٹی کا
18:37ہمارا ایک دوست وہاں پہ کام کرتا ہے
18:40اس کے ساتھ سلوک تھوڑا
18:41الگ کیا گیا اس خبر کے مطابق
18:43میں نے قسمت خان صاحب کا جو اکاؤنٹ ہے
18:45وہاں سے یہ خبر پڑھ کے سنائی
18:47اس پہ مجھے بہت افسوس ہوا
18:48ایک اور انتہائی افسوسناک خبر ہے
18:51پسند کی شادی کیے جانے پر خاتون کو گولیاں مار کر
18:53قتل کیا گیا ہے
18:54اس حوالے سے بھی
18:55مصدقہ اطلاعات نہیں آرہی
18:57لیکن بہت ساری خبریں ہمارے پاس موجود ہیں
18:59اور یہ ایک ویڈیو ہے جو اب وائرل ہوئی ہے
19:02بلوجستان میں
19:04پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو
19:06سرعام گولیاں مار کر
19:08قتل کر دیا گیا ہے
19:09اور یہ وائرل ہو گئی ہے
19:12ویڈیو وزیراعلا جو ہے
19:14بلوجستان کے وہ آج کل
19:16برطانیہ میں ہے اپنے بچوں کے پاس
19:18لیکن انہوں نے وہی سے نوٹس لیا ہے
19:20اور یہ کہا کہ ملزمان کو گرفتار کیا رہے
19:22اس کے واقعہ کا یہ نہیں پتا کہ یہ
19:24واقعہ ہے کب کا
19:26لیکن یہ کنفرم ہے جو زبان وہ لوگ بول رہے ہیں
19:28وہ بلوجستان کی ہے اور یہ لوگ رہنے والے بلوجستان کے ہی ہیں
19:31اس میں جو وہاں جنرلسٹ میں مقامی
19:34انہوں نے بھی کنفرم کیا کہ یہ بلوجستان کا ہی علاقہ ہے
19:36بلوجستان کے ہی لوگ بظاہر
19:38یہ نظر آرے ہیں ویڈیوز میں
19:40لوگ اکٹھے ہو کر آتے ہیں پگڑیاں پہنی ہوئی ہیں
19:42ٹوپیاں پہنی ہوئی ہیں فیصلہ کرتے ہیں
19:44خاتون کو کھڑا کرتے ہیں
19:45پتہ نہیں کون سی غیرت تو نہیں
19:48بے غیرتی لگتی ہے مجھے وہ گولیاں مار دی
19:50اس کو لڑکی کو صرف اس لیے
19:51کہ اس نے پسند کی شادی کی تھی
19:53یہ انتہائی افسوسناک ہے
19:55بہت بڑا ظلم ہے اس کی جتنی مضمت کی جائے
19:58اتنی کم ہے بہت ہی
19:59تکلیف دے واقعہ ہے
20:01بہت ہی تکلیف دے واقعہ ہے
20:03اور تمام علماء اکرام کو اس کی مضمت کرنی چاہیے
20:06تمام جتنے بھی
20:08مقاتب فکر کے لوگ ہیں ہم سب کو اس کی
20:09مضمت کرنی چاہیے
20:10اسلام میں پسند کی شادی کا
20:12اسلام آپ کو حق دیتا ہے
20:14اور یہ کوئی طریقہ نہیں ہے کہ آپ
20:16سرعام لوگوں کو ایسے گولیاں مار دیں
20:18یہ تو بالکل ایک ریاست کی رٹ
20:21ایسے چیلنج ہوتی ہے
20:22یہاں پہ ریاست کو اپنی عملداری شو کرنی چاہیے
20:25ایک اور ناظرین خبر ہے
20:27بلکہ دو خبروں کا ایک ملاب ہے
20:28میں دونوں آپ کے سامنے لگ دیتا ہوں
20:30آپ بھی درہ دیکھیں اس حکومت کا ویجن
20:32سر آپ کا ویجن ہے
20:34یاد ہے نا وہ کہا تو اس نے
20:35اور یہ ٹک ٹاکر جو حکومت ہے
20:37یہ پھر ایسی کام کرتی ہے نا
20:39وزیر اعظم نے
20:40ٹاپر طلبہ کو جو ٹاپ کرنے کے طلبہ
20:43بہترین تعلیمی کار کر دی
20:44دکھائیں گے ان کو الیکٹرک رکشے
20:46اور لوڈر فرام کرنے کا اعلان کر دی ہے
20:48کہ آپ عالی تعلیم حاصل کرنے کے بعد
20:51لوڈر رکشہ چلائیں گے آپ
20:53سمان اٹھائیں
20:55اٹھا کر رکشے میں رکھیں
20:56اور پھر آپ سمان لے کر
20:58ڈیلیور کریں
20:59ان کے بچے شگر ملیں چلائیں گے
21:02اور آپ ان کی شگر کی بوریاں جو ہے
21:04وہ اپنے لوڈر پہ ڈال کے
21:06لوڈنگ کا کام کریں
21:07یعنی یہ کوئی یہ ویجن ہے یار
21:10حد ہو گئی ویزے خدا کی قسم
21:12یعنی آپ کسی کو سمجھ آتی ہے
21:15دنیا کے کسی ملک میں آپ جا کر بتائیں
21:17کہ وزیر اعظم کا ٹاپر طلبہ کو
21:20جو ٹاپ کر رہے ہیں طلبہ
21:21بہترین تعلیم حاصل کر رہے ہیں
21:23وہ جو ٹاپ کرنے والے طلبہ ہیں
21:24ان کو دیتے ہیں
21:25لوگ سکولرشپ باہر بھیجو آتے ہیں
21:27کہ جا کے پڑھو پاکستان کا نام روشن کرو
21:28مزید تعلیم کے اندر کچھ سیکھو
21:31وہ جو ٹاپ کرنے والے طلبہ ہیں
21:32ان کو الیکٹرک رکشے
21:33اور لوڈر فرام کرنے کا اعلان
21:36کہ آپ لوڈر فرام کریں
21:38آپ جناب اس کے اوپر جو ہے
21:40سمان ڈھونا کا کام شروع کرتے آپ
21:41اس سے اچھا ان کو سکولی نہ ڈالتے
21:43شروع سے ہی کھوٹی ریڈی لے کے دیتے ہیں ان کو
21:45جب وہ کھوٹی ریڈی سے پیسے کمالے تھے
21:47وہ اپنا لوڈر خود خرید لیتے
21:48اس سے تو بہتر وہ تھا
21:51پڑے لکھے مزدور پیدا کرنے کی کوشش کر
21:53حیرت ہوتی ہے مجھے ان کی سوچ پہ
21:55ان کے ویجن پہ جو ہے ہی نہیں
21:57اچھا غریب آدمی کو
21:59یا ٹاپر طالب علم جو ہے
22:00اس کو دیں گے لوڈر رکشا
22:01الیکٹرک والا
22:02اور الیکٹرک رکشا
22:03جبکہ ممبر پارلیمنٹ کو گیا دیں گے
22:06ان کے لیے بڑی اچھی قبر ہے
22:07ایک سو چار فیملی سویٹس کو
22:09مکمل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے
22:11بڑے لگجری قسم کے
22:12اور یہ دو ارب
22:14اٹھاسی کروڑ چوبیس لاکھ روپے لاغٹ سے
22:17تین ماں میں ان کو فنکشنل کر دیا جائے گا
22:20اور زبردست قسم کے فیملی سویٹس
22:22بنائے جائیں گے
22:23ایک قمرہ نہیں
22:24فیملی سویٹس ان کے لیے تو جیلوں میں بھی سویٹس ہوتے ہیں
22:26یہ جا کے ان میں رہتے ہیں
22:28تو فیملی سویٹس ان کو بنا کر دیے جائیں گے
22:30جہاں پہ یہ پارلیمنٹیرین انجوائے کریں گے
22:33یہ ہے ہمارے حکمرانوں کی پریارٹی
22:35یہ ملک چلائیں گے
22:36یہ اسٹیبلشمنٹ کو اس طرح کے نمونے پتہ کیوں پسند ہیں
22:40کیونکہ وہ خود بھی اسی ٹائپ کی ہیں
22:41موٹی کھوپڑی ہے نا
22:43ملک کا بیڑا غرق کر دیا
22:44انہوں نے کبھی دماغ آلے بندے کو آگے نہیں آنے دیا
22:47اب تک لئے اتنی اپنا خیال رکھی گا
22:48اپنی چینلز کا بھی ہے
22:49اللہ حافظ