- 4 days ago
For good mood
Category
📺
TVTranscript
00:00دو آدمی بانو زلیخہ سے ملنا چاہتے ہیں
00:05مجھ سے انہیں کیا کم
00:07کہو کہ آجائیں
00:11ہویا مجھے صاف دکھائی نہیں دے رہا
00:20میری بینہ ہی روز پر روز کمزور ہوتی جا رہا ہے
00:26یہ سب کسرت گریہ کے باعث ہے بانو
00:28خود پر رہم کیجئے
00:30ونہ کل کو چلنے پھرنے کے لیے پہ آپ دوسروں کی مدد لینے پر مجبور ہو جائیں گی
00:35بانو زلیخہ آپ اپنی آنکھیں طبیب کو کیوں نہیں دکھا دیتی
00:39شاید وہ کوئی دوا دارو کر دیں
00:42میرا طبیب تو کوئی اور ہی ہے
00:46اور وہ اپنے ہی بیمار سے بے خبر ہے
00:50درود پر بانو زلیخہ
00:53یہ تازیم اس وقت اچھی لگتی تھی جب میں مصر کی بانو دوم ہوا کرتی تھی
01:02لیکن اب یہ حرکات مزی کا خیز معلوم ہوتی ہیں
01:06ذرا آگے آؤ
01:07کہو کیا بات ہے
01:14مجھ سے کیا کام تھا
01:17خوش خبری ہے بانو خوش خبری
01:19اور وہ یہ کہ یوزار سیو
01:22البتہ ہمارا مقصد آپ کے خوشنودی ہے انحام نہیں
01:26یوزار سیو کی کوئی خبر لائے ہو؟
01:29جی بانو وہ آپ کو بتانا تھا کہ وہ گندوں کے گوداموں کی طرف
01:34جس طرح ہم بانو زلیخہ خوش کرنا چاہتے ہیں
01:38کیا وہ بھی ہم دونوں نیاز بندوں کو خوش کرنا نہیں چاہیں گی؟
01:44کیوں نہیں؟
01:46تم یہی رکو
01:55تم لوگ ضرورت مند نہیں ہو
01:57بلکہ دھوکے باز اور مکار ہو
01:59یہ لو تمہارا ہے نام؟
02:13ڈھے ریے بانو پہلے تم لوگ پوری خبر بتاؤ
02:17جی جی ضرور
02:19آلی جناب یوزار سیو
02:21ابھی ابھی گندوں کے گوداموں کی جانب گئے ہیں
02:25بس بس کافی ہے
02:26اب تم لوگ جاؤ یہاں سے چلو جاؤ
02:31انہوں نے پتا ہے کہ یوزار سیو تیپس کی گوداموں کی طرف گیا
02:35میں وہی جا رہی ہوں
02:37ان کے ساتھ جاؤ
02:39پتا ہے نہ انہیں کم دکھائی دیتا ہے
02:41انہیں تناہ مت چھوڑنا
02:43ان کے ساتھ جاؤ
02:45پتا ہے نہ انہیں کم دکھائی دیتا ہے
02:47انہیں تناہ مت چھوڑنا
02:49تناہ تمam
03:05کچھدی
03:08آپ کی اپنی چند
03:13ان میں صدر کر سکھوڑا
03:15ہم تلوشان
03:16آپ کی اپنی چھوڑے ہیں
03:18اگلے شخص پر بھی ضرور ہے
03:20ضرور پر عزیزِ مرس
03:22عزیزِ مصر زندہ بات
03:26عزیزِ مصر باہت پاندہ بات
03:32سپاس گزار ہوں
03:34اپنا کام جاری رکھئے
03:38ساٹھ پیمانے
03:40اگلے شخص
03:42کس گودام سے استفادے کا پہلے آغاز کیا ہے؟
03:46پہلے سال کے گودام سے جو سات سال پہلے زخیرہ کیا گیا تھا
03:49آفرین
03:50پہلے سال کے گودام اگر زیادہ دیر بند رہیں تو خراب ہو جائیں گے
03:55یہ بتائیے
03:56کیا کاشتکاروں کو بھی گندم دے رہے ہیں؟
03:58نہیں آری جناب
03:59کاشتکاروں کے پاس ایک سال کی گندم پہلے سے زخیرہ ہے
04:02صرف سنتکاروں اور شہریوں کو گندم دی جا رہی ہے
04:08پچاس پیمانے
04:10سپاس گزار ہوں
04:11یدار صیفِ حکیم پائن دباد
04:13نام اور دھگڑ کوائک
04:16دی جی ہوتی
04:18والد کا نام نمرود
04:19سکنہ شہرِ ٹپس
04:21چار بچے اور ایک ہمسہ
04:22دی جی ہوتی
04:24تعلق متوسط طبقہ
04:26تمہارا اس ماہ کا حصہ ساٹھ پیمانے گندوں میں
04:30ایک سکھے بعد
04:31تمہیں قیمت خرید پر گندوں فروغ کی جائے
04:34ساٹھ سکھے ادا کر دو
04:36موسیقی
04:37موسیقی
04:38موسیقی
04:39موسیقی
04:40موسیقی
04:42موسیقی
04:43موسیقی
04:44موسیقی
04:45موسیقی
04:50موسیقی
04:56موسیقی
04:57جناب حضار صیفِ یہ ہر مہینے گندوں دے میں بجائے بہتر نہ ہوگا کہ ہم سال بھر کے گندوں ایک ساتھ دے دیں؟
05:02سال بھر کا اناج مہت زیادہ ہو جائے گا
05:05اور چوروروں اور منافع اوروں کی
05:08توجہ کا باعث بن جائے گا
05:10بانو
05:14بانو
05:17بانو
05:30آپ جوزار سیف کو دیکھتے ہیں
05:32پھر ایتنی اجلت اور اسرار کیوں ہے
05:34میرے نئی خیال کے وزاعت کرنے پر بھی تم سمجھ پاؤ گیا
05:37میں جانتی ہوں کہ آپ جوزار سیف سے بے انتہا محبت کرتی ہیں
05:41لیکن بانو
05:42جوزار سیف کو دیکھنے کے لیے آنکھیں اور خوبصوری چہرہ چاہیے
05:44جبکہ آپ تو رات دین کے گریہ زاری سے اپنی بینائی اور خوبصورتی دونک ہو جکی ہیں
05:51تو کیا جو نابینہ ہو جاتا ہے
05:53وہ اپنی گمشودہ چیز کو تلاش نہیں کرتا
05:56یا جو بھی بوڑا اور بسورت ہو جاتا ہے اسے اپنی جان عزیز نہیں ہوتی
06:00وہ جہ بھی میرا گمشودہ نہاید عزیز ہے
06:03اور میری بینائی کی کمزوری بھی میری چاہت کلاب میں حائل نہیں ہوسکتی
06:14موسیقی
06:36موسیقی
06:38موسیقی
06:42موسیقی
06:44موسیقی
06:46موسیقی
06:48موسیقی
06:50موسیقی
06:52موسیقی
06:54موسیقی
06:56موسیقی
06:58موسیقی
07:00موسیقی
07:02موسیقی
07:04موسیقی
07:06موسیقی
07:08موسیقی
07:38موسیقی
07:44کیا ہو جنابی جزال سیف کسی کی تلاش ہے آپ کو
07:47ایک لمحے کو مجھے ایسا لگا جیسے میں نے اپنے خواب میں آنے والی بڑی عورت کو دیکھا ہے
07:53لیکن لگتا ہی یہ میرا بہن تھا
07:56حرکت کریں
08:08موسیقی
08:18کیا ہوا
08:19لگتا ہی نے مجھے دیکھ لیا
08:21تو کیا آپ انہیں دیکھنے کے لیے نہیں آئی تھی
08:23ہاں کیوں نہیں
08:24لیکن اس لیے نیکی اس بسورت چہرے
08:27اور بینوں رانکوں کے ساتھ وہ بھی مجھے دیکھے
08:30میں تو آئی تھی کہ میں اسے دیکھوں
08:32اور وہ بھی صحیح سے نہ دیکھ سکی
08:35آخر آپ یوزار صیف کو کیوں دیکھنا چاہتی ہیں
08:58میں یوسف کو بہت چاہتا ہوں
09:00اشپی میرے بچے
09:05کاروما کی آواز آ رہی ہے
09:08جی دادا جان
09:10چاہو اپنے بابا بینی آمین سے کہو
09:12کہ میرے پاس آئے
09:13چاہو میرے بچے
09:14چاہو
09:15خیال سے جانا میرے بچے
09:17موسیقا
09:26موسیقا
09:37موسیقا
09:42موسیقا
09:44جی بابا آپ نے مجھے بلائے تھا
10:02بینیامین میرے بیٹھے دیکھو کیا اس کاروان کے سار کو میرے پاس لا سکتے ہو
10:07جی بہتر
10:10درود ور یاکوب نبی پیمبر خدا
10:39ملیخہ تم ہو درود خدا ہو تم پر بھی
10:44کیا ہوا پیمبر خدا نے مجھے پہچانا نہیں
10:47نہیں ملیخہ ذرا میری بینائی کمزور ہو گئی ہے
10:51میں بہت سمجھاتا ہوں اتنے کے لیے مات لیا کریں لیکن بابا نہیں مانتے
10:54آہاں تو ملیخہ کیا خبر ہے
10:58خبریں تو بہت زیادہ ہیں لیکن وہ خبر نہیں جس کے آپ منتظر ہیں
11:02کہاں سے آ رہے ہو اب کہاں جا رہے ہو
11:05کس چیز کی تجارت کرتے ہو
11:07وہی ہمیشہ کی طرح ہند سے خوشبجات
11:09اور عدویات وغیرہ خرید کر
11:11اجاز و کنان کے رستے مصر جاتا ہوں
11:13اور وہاں کے تاجروں کو فروخت کر دیتا ہوں
11:16کیا میرے گمشدہ کو بھی تلاش کیا تم نے
11:18میں نے ہر جگہ سبھی تاجروں اور سنتکاروں سے
11:21یوسف کے بارے میں معلوم کیا تھا
11:23لیکن اسے کوئی بھی نہیں جانتا
11:25میں نے بردہ فروشنہ سے بھی معلوم کیا تھا
11:27لیکن اس کا کہیں پتہ نہیں چلا
11:29ایک دن تم مصر کے
11:31ایک جوان قیدی کا پیغام لائے تھے
11:33معلوم نہیں
11:35معلوم نہیں کیوں مجھے ایسا
11:37محسوس ہوتا ہے جیسے میرا یوسف
11:39مصر میں ہے
11:40اور مصر کے کیا حالات ہیں
11:42وہاں قہد پڑا ہوا ہے
11:44البتہ عزیز مصر نے جو ایک حکیم و دانہ شخص ہے
11:48قبل از وقت گندم کی
11:49محفوظ زخیرہ سالی سے اب تک
11:51بڑی دانائی سے قہد پر قابو پایا ہوا ہے
11:53لوگ اسے یوزار سیف کی نام سے یاد کرتے ہیں
11:56اور وہ عوام میں کافی مقبول ہے
11:58یوزار سیف
12:01یہ نام یوسف سے کتنی مماثلت رکھتا ہے
12:05ہمارا یوسف کہاں
12:08اور عزیز مصر کہاں
12:09مجھ بوڑے ناتواں کی استقاضے کو کبھی مقبول نہ
12:13میں بھی بارگاہ خداوندی میں
12:16تمہارے لئے دعا گھو رہوں گا
12:18حتمن یا نبی قدا
12:20میں جہاں کہیں کبھی سفر کروں گا
12:23آپ کے یوسف کا ضرور معلوم کروں گا
12:24خداوند تمہیں اور تمہارے کاروانبالوں کو
12:27سلامتی اور خیر و برکت عطا فرمائے
12:29جہاں ملیخہ میں ممتصر رہوں گا
12:32امید کرتا ہوں کہ
12:33یاکوب نبی جلدہ جلد
12:34اپنے گمشورا کو پالے
12:36خدا نگہدار
12:38خدا نگہدار
12:40کنان میں بھی قید پڑھنے کا قوی امکان ہے بیٹا
12:50ہر جن ممکن ہے کہ کچھ رسے بات پڑے
12:54چنانچہ جس قدر ممکن ہو کن تم زخیرہ کر لو
12:58تاکہ غزائی قلت کا شکار نہ ہو
13:00موسیقی
13:30نیلہ ہستہ ہستہ خوشک ہوگا ہے
13:37تو کیا کبھی نیلے مقدس بھی خوشک ہو سکتا ہے
13:41بانو
13:58کیا ہوا
14:03پریشان کیوں ہو
14:05ماں کیجئے گا بانو
14:07قصر میں پکانے کے لیے کچھ بھی موجود نہیں ہے
14:10سنائے کی ضرورت مندوں کو
14:16مفتگندوں دی جاری ہے
14:17کیا ہم ضرورت مند نہیں ہیں
14:20نہیں بانو ان کے آداد و شمار کے مطابق کوئی ساکنینے قصر ضرورت مندوں میں شامل نہیں
14:27اس حساب سے ہمیں گندوں نہیں مر سکتی
14:35تو پھر کیا کیا چاہے
14:36جائیں حکوم تھی گوداموں سے رجوع کریں شاید کسی طور گندوں کا انتظام ہو جائے
14:42میں تاما کے ساتھ جاتی ہوں
14:51دیکھی شاید کسی طرح گندوں مل ہی جائے
14:54اگرچہ مجھے کوئی امید نہیں
14:56لیکن کچھ نہ کچھ تو کرنا ہوگا
14:58ٹھہرو ہویا کو بھی اپنے ساتھ لے جاؤ
15:01میں اور باغبان بانو کے پاس ہی رکھ جاتے ہیں
15:04ہاں
15:05کسر کو یوں خالی چھوڑنا ٹھیک نہیں
15:08چلو کچھ تھیلے بھی ساتھ لے لیں
15:09تو گودام چلتے ہیں
15:11چلو
15:12ہمیں یہ ماننا ہی پڑے گا
15:26کہ یوزار شیف غریب و محتاج طبق قدل جیتنے میں کافی کامیاب رہا ہے
15:31ہاں واقعی
15:33اس نے حالات پر بخوبی قابو پایا ہے
15:35اور تمہاں امور کو بڑی کچھ اسلوبی سے نبایا ہے
15:38نہ صرف کمزور اور نہ توان طبقے میں
15:41بلکہ حکومتی ہلکے میں بھی
15:43اس نے اپنے اقتدار اور اثر اور سوک کو خوب فروغ دیا ہے
15:47اور اسے خوب وسیع کیا ہے
15:49اس کا وجود ہمارے لئے خطرے کا باعث ہے
15:52اس نے کسی بھی قسم کی فوجی کارروائی اور جارہانہ ابدام کے بغیر
15:57اپنے تمام مخالفین کو میدان سے نکال بہار کر دیا ہے
16:01دیکھا پھوم لوگوں نے اس نے کس طرح
16:04کسرِ آخناکتون میں ہمارے اختیارات کو ختم کر کے
16:08ہمیں مابت تک ہی محدود کر دیا ہے
16:10اور یہ بھی دیکھا کہ بانودی کو کس طرح نظر بند کر کے
16:14گوچھا نچینی پر مجبور کر
16:16اور لوگوں کی بڑی تعداد کو مابت سے منعرف کر دیا ہے
16:20میرا تو یہ خیال ہے کہ
16:22اصل حقیقت اس سے کہیں بڑھ کر ہے
16:26جسے قبول کرنے سے ہم سب آنکھیں چُرا رہے ہیں
16:30جزا عصیف نشلے طبقے کو خداوند یقتہ سے قریب کرنے میں نیا تھی کامیاب رہا ہے
16:40اور یہ آمون اور دیگر خداوں اور قائنوں کے لیے بڑی زلط کا مقام ہے
16:46ان تمام زلطوں میں گندم کی عدم دستیابی کی زلط کا بھی اضافہ کر دیں
16:51پہلا سال تو گزر گیا اور زخیرہ گندم بھی ختم ہو گیا
16:55لیکن اب آنے والے دیگر سالوں میں کیا کریں گے
16:58قائنانِ مابجِ آمون سب کے سب ناز و نم کے پروردہ ہیں
17:06اور گندم کی قلت اور بھوک کے متحمل نہیں ہو سکتے
17:09لیازہ ہم گندم خریدنے پر مجبور ہیں
17:21اے خدا اے آمون
17:24یزار شیف کے ساتھ اس جنگ میں
17:27اپنے خدمتگاروں اور قائنوں کی مدد فرما
17:46گندم کا ایک پہمانہ ایک سکے کا
17:49نفرمون
18:02نفرمون
18:04تیس پہمانے گندم
18:06اگلا شخص
18:08گندم کا ہر ایک پہمانہ تین سکے کا
18:13تین سکے
18:15تین سکے کا
18:16عام لوگوں کیلئے صرف ایک سکے میں
18:19بعض کو بلکل مفت
18:21لیکن برائے مابد
18:24تین سکے
18:25یہ سب کیا ہے
18:27تو قہد اور غضائی قلت پر قابو پانے کے لیے
18:30سرمایہ کہاں سے مہجب کیا جانا چاہیے
18:32ضرورت مندوں کی جیبوں سے
18:33یا دولت مندوں کی تیجوڑیوں سے
18:35تم مابد کو دیگر اغنیاں سے ملا رہے ہو
18:38آپ سے بھی دوسروں کے برابر ہی قیمت لی جا رہی ہے
18:41البتہ سرمایہ داروں کے برابر قیمت
18:43اگر آمون غنی ہے
18:46تو اس سے آپ کو کیا مطلب ہے
18:48آپ کو تو چاہیے کہ مابد کے خادمین کو
18:51کم قیمت پر گندم فروغ کریں
18:53آپ کو یہ سب کچھ آمون کا عطا کردہ ہے
18:55ہاں بالکل
18:57ہمارے پاس جو کچھ بھی ہے
18:58وہ یوزار سید اور اس کے خدا کی بدولت ہے
19:01نہ کہ آمون کی
19:02آمون تو خود اپنے کہنوں کا پیٹ نہیں پاس سکتا
19:06یعنی مابد کے تین ہزار خادموں کے لیے
19:12ہمیں نو ہزار سکے دینے ہوں گے
19:15آپ حساب میں تو کافی ماہر معلوم ہوتے ہیں
19:18جنابِ قبرونی
19:20مابد یہ قیمت تو ہرگز ادا نہیں کرے گا
19:23اور نہ ہی کبھی ازار شیف کے آگے گھٹنے ٹکے گا
19:26چلو چلے چلو چلو
19:30اگلا شخص
19:39آگے جاؤ
19:40کیا ہوا
19:41جلدی آگے بڑھو
19:42آگے کیوں نہیں آ رہے
19:44آگے جاؤ
19:45آگے بڑھو بھائی
19:46جلدی آگے جاؤ
19:47تم ہی نے جانتے ہو
19:53نہیں میں نہیں جانتا
20:00نام کیا ہے تمہارا
20:05میں ہویا ہوں
20:06فرزندے ہورددہ
20:07میں تیامینی ہوں
20:09والد کا نام بھینگی
20:11تاما
20:12والد کا نام پواتما
20:18یہ نام تو پھر اس میں نہیں
20:20آپ یا تو کسی کے غلام ہیں
20:23یا کسی کے زیرے کی فالت
20:24جی ایسا ہی ہے
20:28ہم جناب پوتی فار
20:31اور بانو زلیخہ کے
20:33خدمتدار ہیں
20:34ہم مجبور ہیں
20:36آپ کا حصہ صرف
20:38آپ کے ارباب اختیار ہی
20:39آ کر لے جا سکتے ہیں
20:40ہم آپ کو نہیں دے سکتے ہیں
20:42دیکھئے ہماری ارباب بھی
20:43ضرورت نگ ہے
20:44ورنہ وہ ہمیں
20:45یہاں کبھی نہ بیشتے ہیں
20:47آپ بس اس دفعہ
20:48ہمیں گندم دے دیں
20:49ہم وعدہ کرتے ہیں
20:50آئیں گا
20:50یہ جناب یزار سیٹ کی ہدایت ہے
20:53اگر آپ کے ارباب
20:54آپ پر پیٹ نہیں پاسکتے
20:55تو آپ کو
20:56آزاد کیوں نہیں کر دیتے
20:58آزاد کردہ غلاموں کی
20:59کفالت کے ذمہ دارے
21:01حکومت کی ہوگی
21:01جبکہ غلام
21:02اپنے ارباب کی
21:03زیرے کفالت شمار ہوں گے
21:05یا تو آپ کے ارباب
21:06خود گندم لینے یہاں آئیں
21:07یا تو آپ لوگ کو
21:08آزاد کر دیں
21:09تاکہ آپ لوگ خود
21:10مفت گندم حاصل کر سکیں
21:11اگر ہم آزاد ہو جائیں
21:13تو ہمیں گندم مل جائے گی
21:14بشرت یہ کہ
21:15آپ کے پاس آزادی کی سند ہو
21:17تب آپ حکومت کے غلام
21:19شمار کیے جائیں گے
21:20اور حکومت آپ کو
21:21گندم فرہم کرنے کی
21:22پابند ہوگی
21:23تھیڑیے
21:31ادھر آئیے
21:34اس بار کو آپ کو
21:46تھوڑی گندم مفت بھی جا رہی ہے
21:47اگلی بار یا تو
21:48ارباب کے ساتھ آئیں
21:49یا آزادی گے پڑھوانے کے ساتھ
21:51صداوند آپ کو اور جناب یوزار صیف کو
21:53اپنی حفاظت میں رکھیں
21:54ہر پڑھ کو
21:56دس پیمانے گندم
21:57موق دے دیں
21:58جائیں
21:59جلدی آئیں
22:21ایک ہے ہے ہے ہے ہے ہے ہے ہے ہے ہے
22:42اب لوگوں کہ آمون پر
22:43آمون پر وہ پہلے جیسا ہی مانے رہا
22:48دیکھ رہا ہوں کہ تم لوگ خالی ہاتھ لوٹے ہو
23:15ازاد سیف نے حکم دیا ہے کہ سروتمندوں اور قائلوں سے تین گناہ زیادہ قیمت وصول کی جائے
23:23لوگوں کے سامنے ہماری تحقیر کی گئی ہے اور ہمارا مذاق اڑایا گیا
23:28کیا معلوم تھا کہ ایک دن گندم سونے سے بھی زیادہ گرا قیمت ہو جائے گی
23:32اس وقت اس کی قسمت اس کا ساتھ دے رہے ہیں
23:36میں بھی اگر اس کی جگہ ہوتا تو تشمن کو ایک لمحے کو بھی چین سے نہ بیٹھنے دیتا
23:40اور اس موقع سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا
23:44اب ہم کیا کریں
23:45بابت کے ہزاروں خاتبین کو کھانا چاہیے
23:49یہ وقت جنگ ہے اور جنگ میں مختلف حربیں استعمال کیے جاتے ہیں
23:55فیل وقت اقتدار یوزار سیف کے پاس ہے
23:59لہٰذا ہمیں سمجھوتا کرنا ہی پڑے گا
24:03لیکن ہمیں شکست قبول نہیں کرنی چاہیے
24:05یوزار سیف یہی تو چاہتا ہے
24:08اگر زبان کا احتیار کارگرد ثابت نہ ہوا تو مجبورا ہمیں تلوار کی زبان استعمال کرنی پڑے گی
24:16ہمیں قسرِ آخ ناتون جانا ہوگا اور ان سے قہد کے متعلق بات کرنا ہوگی
24:22اور ان سے یہ مطالبہ کرنا ہوگا کہ وہ مابت کو مفت یا کم قیمت پر گندم فرام کریں
24:28جاؤ اور آخ ناتون سے کہو کہ ہم ان سے ملنا چاہتے ہیں
24:32بس اتنا ہی
24:51کسی کے زیر کفالت غلاموں کو گندم نہیں دی جائے گی
24:56یہ بھی انہوں نے ہم پر رحم کھا کر مفت دی ہے
25:00اور اگر آزاد ہو جائیں تو پھر
25:05تو پھر اس صورت میں حکومت ہماری ضروریات پوری کرنے کی پابند ہوگی
25:10کیونکہ پھر ہمارا شمار ضرورت مندوں میں ہو جائے گا
25:14میرے ساتھ آؤ
25:19سب لوگ
25:21میں جا کر باقبان کو بلاتا ہوں
25:30یہ پوتی فار کی موہر ہے
25:47اور کوئی بھی اسے رد نہیں کر سکتا
25:52بانو
25:53لیکن ہم آزاد نہیں ہونا چاہتے
25:55ہمیں آپ کی غلامی عزیز ہے باقب
25:57ہم نے تو صرف وہی بتایا تھا جو معموری نے ہم سے کہا
26:00مجھے کسی کی ہمدردی کی کوئی ضرورت نہیں ہے
26:05بہتر ہے آپ لوگ بھی اس غم قدے میں اپنی عمر مزید آیا مت کریں
26:10جائیے
26:12آپ لوگ آج سے آزاد ہیں
26:15یہ لیں
26:17یہ آپ کی آزادی کی سنت ہے
26:21کوئی بھی آپ پر نہ اعتراض کر سکتا ہے
26:24اور نہ ہی آپ کو آپ کے حق سے محبوم کر سکتا ہے
26:27لیکن
26:29لیکن ہم آپ کو چھوڑنا نہیں چاہتے بانو
26:31آپ کا ہم پر حق ہے
26:34ہم آپ کو کیسے چھوڑ دیں
26:35آپ کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ بھی نہیں
26:40اگر یہاں رہیں گے تو بھوک سے مر جائیں گے
26:44لیکن آپ تنہا زندگی کیسے گزاریں گے
26:47بانو
26:48قہد اور بھوک کا خطرت تو آپ کو بھی لاکھ ہے
26:51اب آپ کے کھانے کے لیے بھی یہاں کچھ نہیں بچا ہے
26:54ابھی
27:04ابھی
27:05قصر میں بہت سے قیمتی اشیاں موجود ہیں
27:09جنہیں فروخت کر کے
27:11گندوں مہیا کی جا سکتی ہے
27:15یہ لوگ
27:17کیا حکومتی زخائر میں میرا کوئی
27:23حصہ نہیں ہوگا
27:25جاؤ
27:26امید کرتیوں کی اچھی زندگی کا آقاز کروں گے
27:36آپ کو خداوں کا واسطہ ہمیں یوں مت نکالیے بانو
27:42جاؤ قصر زلقہ کے رنج و غم سے نجات پالو
27:46بانو ہم آپ کے غلام ہیں ہم اپنے عرباب کو کیسے تا نہ چھوڑ دیں
27:52بس کبھی کبھائی مجھے یاد کر لینا
28:00ہمیں آپ کی عادت ہو گئی ہے بانو ہم آپ کے بغیر کیسے رہیں گے
28:05تم لوگ بھی بہت یاد ہوگی جاؤ جاؤ جاؤ چلی جاؤ بانو ہم پچپن سے آپ کے پاس رہے ہیں بانو
28:13اب ہم کہا جائے گے
28:15یہ کیا کہا ہے
28:17چلے جاؤں گے
28:18بانو ہماری بات تو سنو
28:19بانو ہمارا سنوے تو
28:20اپنے خادموں کو یوں تو مت نکالیں
28:23بانو ہماری بات سنوے
28:24بانو در بات اکھلیے
28:27بانو ہم آپ کو تنہا کیسے چھوڑ سکتے ہیں
28:34ہم آپ کو تنہا کیسے چھوڑ دیں
28:37تم لوگوں کے لیے اب یہاں کوئی جھگہ تھی
28:41چلے جاؤں
28:43میں تنہای کو زیادہ ترجی دوں گے
28:48کوئی فائدہ نہیں
28:53کوئی فائدہ نہیں
28:55وہ اب ہمیں قبول نہیں کرے گی
28:59ہرکس قبول نہیں کرے گی
29:13کیا واقعے چلے یہاں سے
29:33دیکھ تو رہی ہو
29:34انہیں اب ہماری ضرورت نہیں رہی
29:37بے کل ضرورت نہیں رہی
29:39موسیقی
29:40موسیقی
29:41موسیقی
29:43موسیقی
29:45موسیقی
29:51موسیقی
29:53موسیقی
29:55موسیقی
30:01موسیقی
30:03موسیقی
30:05موسیقی
30:07موسیقی
30:17موسیقی
30:19موسیقی
30:19آخر ایسی بھی کیا افتادہ پڑی جو آخمہ ہوں ملقات کے متقاضی ہیں
30:33کہیں گندم کی قلت نے انہیں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور تو نہیں کر دیا
30:38یقین ہے ان دو سالوں میں ان کے گندم کے زخائر ختم ہو چکے ہوں گے
30:45میرے خیال میں یہ بہتر ہوگا کہ جناب یزار سیف بھی یہاں موجود ہوں
30:48وگرنا اس خبیص آخمہ ہوں سے ہم اکیلے نہیں نمٹ سکتے
30:53جناب یزار سیف کو بلاؤ
30:56موسیقی
31:26موسیقی
31:28موسیقی
31:30موسیقی
31:32موسیقی
31:34موسیقی
31:36موسیقی
31:38موسیقی
31:40موسیقی
31:42موسیقی
31:44موسیقی
31:46موسیقی
31:48موسیقی
31:50موسیقی
31:52موسیقی
31:54موسیقی
31:55یوزب
31:59میں کہا جا کر پرانوں
32:05میں کہا جا ہوں
32:08ان بے نور آنکھوں کا کیا کروں
32:13یوزب
32:19یوزب
32:23او کس قدر بے بپو
32:27کتر زن دلو
32:31میں تمارے خدا سے تماری شکایت کروں گی
32:35دیکھو تم نے میری کیا حلق کردی
32:47اس خالی غزر سے فرشت ہوتی ہے
32:51مجھے در رکھتا
32:55تم بھی پٹاؤ
32:57میں گنا جاؤ
32:59میں گناہ
33:03کھا پناہ لو
33:05یہ رسمی جوامردی نہیں ہے
33:09یہ رسمی عاشقی نہیں ہے
33:15یہ پہ پسی یہ تینائی کب تک
33:21تماری طرف سے یہ پہ روخی
33:27کتنا رو ہوں
33:29کتنا جڑ گڑا ہوں
33:31اب تو میری آنکھوں نے بھی میرا ساتھ چھوڑ دیا
33:37کتنا رو ہوں
33:39کتنا رو ہوں
33:41کتنا رو ہوں
33:43مجھے کتنا رو ہوں
33:45زیری
34:03تو میرونے
34:07جاؤ پھوش
34:09بھلا تمہیں میرے حالت انساء کی کیا خبر
34:22اگر خبر ہوتی
34:29اور پھر بے رخی دکھاتے
34:32تو قصوروار ہوتے
34:39لیکن تمہیں کیا ملو
34:42تم تو یہی سمجھ رہ ہوگے
34:49سروتمند
34:51ذریخ ناس و نیم غرق
34:55موش و خرم زندگی پسر کر رہی ہوگی
35:01بیسے تم اسے یاد کیوں کرنے لگے
35:10جس نے بسوں تمہیں زندان میں ڈالا
35:15اور عزیتیں پہنچائیں
35:25مجھے تو اسی بات پہ کہ تم نے مجھے سزا نہیں دی
35:30تمہاری شکر گزارونا چاہیے
35:32تمہاری شکر گزارونا چاہیے
35:38باوجود ان تمام
35:40توہمتوں
35:42سازشوں
35:44اور خیالت کے جو میں نے تمہارے خلاف کیے
35:46یہ کیسی بیچا توقع ہے نا
35:50میں تم سے جمع مردی
35:52محبت و وفاداری کی توقع رکھتی ہوں
35:56امید کرتی ہوں
35:58کہ تم ہمیشہ
36:00دشمنوں کے شرح
36:02اور زمانے کے سرد و گرم سے
36:04امان میں رہوں
36:06کہ تم ہمیشہ
36:08دشمنوں کے شرح
36:10اور زمانے کے سرد و گرم سے
36:12امان میں رہوں
36:14امان میں رہوں
36:20لیکن ذل خان
36:22ہرگز نا امید نہیں ہوگی
36:28اب تک میں نے
36:30تمہارے فراہ میں زندگی گزار دی
36:34آج کے بعد
36:38تمہارے انتصار میں گزار دوں گی
36:44ہمیشہ
36:46ہمیشہ تمہارے انتصار میں گزار دوں گی
36:50ہمیشہ
36:52انتصار میں گزار دوں گی
36:54ہمیشہ
36:56ہمیشہ
36:58ہمیشہ
37:00ہمیشہ
37:02ہمیشہ
37:04ہمیں