- 2 days ago
Apni ka badal jana aur bewafai dil ko bohot dukh deti hai. Ye kuch lines aap ke liye:
"Apno ka badal jana, sabse bari saza hai."
"Bewafai ka zakhm lafzon se nahi, khamoshi se samjha jaata hai."
"Jo apne the, wahi badal gaye, aur jo paraye the, wahi yaad aaye."
"Bewafa logo ka silsila lamba hai, magar dil ek hi baar toot-ta hai."
"Apni jab badal jaayein to zindagi se bharosa uth jaata hai."
"Apno ka badal jana, sabse bari saza hai."
"Bewafai ka zakhm lafzon se nahi, khamoshi se samjha jaata hai."
"Jo apne the, wahi badal gaye, aur jo paraye the, wahi yaad aaye."
"Bewafa logo ka silsila lamba hai, magar dil ek hi baar toot-ta hai."
"Apni jab badal jaayein to zindagi se bharosa uth jaata hai."
Category
📚
LearningTranscript
00:00زندگی میں کبھی بھی کسی شخص کے ساتھ بھی تعلق لالش کا نہ بنائیں ورنہ آپ ٹوٹ کے بکھر جائیں گے
00:08سامنے والا کا کچھ نہیں بگڑے گا آپ ٹوٹ کے بکھریں گے اور ریزلٹ کی امید کبھی نہ رکھیں
00:15وفا ہوتی دو طرفہ ہے پر کرنی یک طرفہ چاہیے یاد رکھ لیں
00:23وفا ہوتی دو طرفہ ہے کرنی یک طرفہ چاہیے جو کہتا ہے نا سامنے والا کرے گا تو میں کروں گا
00:29وہ بھی کچھا ہے وہ کمزور ہے وہ ابھی پکا نہیں ہوا
00:35وفا کرنی یک طرفہ چاہیے تو کار سامنے والا نہیں کرتا تو نہ کرے
00:40تو اپنی طرف دیکھنا سامنے والے کو چھوڑ وہ نہیں کرتا تو نہ کرے
00:44اس کا اپنا حضرت امام احمد بن عمبل رحمت اللہ تعالیٰ لے
00:49یہ وفا کے انوان میں بڑی اہم بات ہے اگر آپ کو سمجھائے تو
00:53امام احمد بن عمبل رحمت اللہ تعالیٰ لے جھیل کے کنارے ندی کے کنارے وضو کر رہے تھے
00:58ایک بچھو ساتھ ساتھ چل رہا تھا وہ چلتے چلتے پانی میں گر گیا
01:03امام احمد بن عمبل نے ہاتھ رکھا بچھو کو باہر نکالا
01:08جب باہر نکالا تو اس نے ڈنگ مارا
01:10جس کی طبیعت میں ڈنگ ہوگا تو وہ ڈنگ ہی مارے گا
01:14کہ پراش ہے یا اور کوئی نہیں تو وہ کرے کیا وہ مجبور ہے
01:17اس نے ڈنگ مارا امام صاحب نے باہر رکھا بھیگا ہوا بچھو آپ نے دیکھا
01:21جب ندی کے کنارے چلتا ہے تو پھر گر جاتا ہے
01:28اس نے پھر ڈنگ مارا پھر ساتھ ساتھ چلتے چلتے وہ گر گیا
01:34کئی دفعہ ایسے ہوا کئی دفعہ امام صاحب نے نکالا
01:39ایک شخص قریب کھڑا دیکھ رہا تھا
01:42کہنے لگا حضور بس کریں آپ نکالتے ہیں وہ ڈنگ مارتا ہے چھوڑ دیں
01:47آپ فرمانے لگے اچھا بھئی بڑھا تو عجیب مشورہ دے رہا ہے
01:51وہ اپنی بری عادت پر ڈٹ گیا ہے تو میں اچھی عادت ہی چھوڑ دوں
01:54وہ بری نہیں چھوڑنا ڈٹ گیا ہے بار بار ڈنگ مارتا ہے تو میں اچھی چھوڑ دوں
01:59آپ اپنی طرف دیکھیں گے
02:01ہماری طرف سے کوئی کمی نہیں آنی چاہیے
02:05یہ سامنا والے جانے اس کا کام جانے
02:07وفا کا رشتہ مضبوط رکھیں
02:09دوستی کا تعلق مضبور
02:11میاں صاحب نے کہا چنگی مندی سجنہ کولوں سو واری ہو جاتی
02:15کنی واری
02:17پکی گھر لے نا
02:19کنی واری
02:21میاں صاحب نے کہا ہے
02:23سو واری
02:24ہم تو ایک واری بھی معافی دینے کو تیار دیں
02:26چنگی مندی سجنہ کولوں
02:29ایسے ہی نہیں آنے جانے والے سے نہیں
02:31اس کے معاملے میں تو ہم خوددار ہیں نا
02:34ہر ایک سے نہیں سنتے
02:35وہاں تو ہم خوددار ہیں سجنہ کولوں
02:37چنگی مندی
02:39سجنہ کولوں سو واری ہو جاتی
02:42یار یاراندہ گلہ نہیں کر دے
02:44اصل پریت جناتی
02:46دنیا میں وفا ختم نہیں ہوئی
02:49پر ہم نے وفا کا رشتہ ہی نہیں بنایا
02:51ہم نے تعلق ہی نہیں بنایا وفا کا
02:53تعلق ہی نہیں بنایا
02:55میرے شیق سے کسی نے پوچھا
02:57تو حضور
02:58آپ ہاتھوں میں ہاتھ لے کے بیعت کرتے ہیں
03:01تو آپ فرمانے لگے
03:02وہ تو ادا ہے نا وہ سنت ہے
03:04لیے تو ہاتھوں میں ہاتھی ہوتے ہیں
03:07لیکن فرمایا جب کسی کو سامنے بٹھاتے ہیں
03:10تو اصل بات ہی ہوتی ہے
03:11کہ ہم دلوں میں دل لے کے بیعت کر رہے ہیں
03:13ہم دلوں کو دلوں سے بانجھ رہے ہیں
03:16اور یہ وہ رشتہ ہے جو قبر کی دیوار کے اندر جا کے بھی دوبارہ کھلتا نہیں
03:20یہ قائم ہی رہتا ہے
03:22رشتے وفا کے پیدا کریں
03:24خلوص کے پیدا کریں
03:25للہیت کے پیدا کریں
03:27میرے نبی پاک
03:28سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے
03:31اس وفا کو آگے پھیلایا ہے
03:34نبی پاک سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے
03:37رشتوں کی مضبوطی کا حکم دیا ہے
03:40عرض کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
03:43صحابی نے پوچھا حضور مجھے سب سے زیادہ
03:46کس صدقے کا ثواب ملے گا
03:48ترغیب بترغیب میں حدیث موجود ہے
03:50حضور کس صدقے کا ثواب سب سے زیادہ ہے
03:53تو اللہ کے رسول نے فرمایا
03:54تیرا رشتہ دار ہو
03:55تجھ سے نراز ہو
03:56اور ضرورت مند ہو
03:58تجھ سے نراز ہو
04:00ہو ضرورت مند ہو تیرا اپنا
04:02اس کو تو اگر صدقہ دے گا
04:04تو اللہ تجھے سب سے زیادہ عجر عطا فرمائے گا
04:07رشتوں کو نبھانے کے لیے
04:10جن ضرورتوں کی ضرورت ہوتی ہے
04:12جن حاجتوں کی
04:13ہم جو رشتے بناتے ہیں
04:15ہمارے رشتے ہیں
04:17ضرورت کے لالش کے
04:18جب تک لالش پورا ہوتا ہے
04:21رشتہ ہوتا ہے
04:23حالانکہ
04:25رشتے ضرورت کے نہیں ہونے چاہیں
04:27رشتے عقیدت کے ہونے چاہیں
04:30رشتے محبت کے ہونے چاہیں
04:33اور روحانی زندگی میں
04:35اگر کوئی رشتہ لالش کا ہو
04:37تو وہ تو دو قدم نہیں چلتا
04:38ٹوٹ جاتا ہے
04:39عقیدت اور محبت
04:42اور احترام کا جو رشتہ ہوتا ہے
04:44وہ مضبوط ہوتا ہے
04:45وہ ہمیشہ چلتا ہے
04:46اس کے اندر پختگی ہوتی ہے
04:49وفا
04:51اس رشتے کے اندر آتی ہے
04:53جس رشتے کے اندر کوئی لالش ہے
04:55ہمارے زمانے کے اندر یہ شور ہو گیا ہے
04:58کہ کامو پیارا ہے
05:00چامو نہیں پیارا
05:01اس شور نے رشتوں میں کمزوری ڈال دیا
05:04درادیں پیدا کر دیا
05:05ہم لوگوں کو پیار ہو گیا ہے
05:08سامنے والا کتنا
05:10اور جب تک ہمارے کام کا کچھ شخص رہتا ہے
05:12تب تک ہمارا تعلق بھی رہتا ہے
05:14اور جب وہ ہمارے کام کا نہیں ہوتا
05:17تب تک ہمارا اس کے ساتھ تعلق ٹوٹ جاتا ہے
05:20یاد رکھئے میرے بھائی
05:22جب رشتے کی یہ بنیاد ہونا
05:24پھر اس میں وفا نہیں ہوتی
05:26پھر اس میں وفا
05:29آپ کہتے ہیں سامنے والا وفا نہیں کرنا
05:31تو بھائی وفا کی بنیاد ہی نہیں تھی یہ رشتہ
05:34یہ بنیاد نہیں تھا وفا کی
05:36وفا کی بنیاد نہیں
05:39اللہ تبارک وطالعہ نے قرآن مجید میں سیاپا کی دو قسمیں بیان کی
05:44اور فرمایا دونوں کے ساتھ میرا
05:46وعدہ ہے کہ میں دونوں کے ساتھ اچھا سلوک کروں گا
05:49یہ سارے ستارے ہیں پر قسم دو ہیں
05:52قسم دو
05:54قبل الفتح اور بعد الفتح
05:56ایک قسم وہ ہے جو فتح مکہ سے پہلے کلمہ پڑھ کے مسلمان ہوئی
06:01ان لوگوں کی درجہ اللہ کی بارگاہ میں زیادہ ہے
06:06جو فتح مکہ کے بعد مسلمان ہوئے
06:09اگرچہ وعدہ ان کے ساتھ بھی رب کریم کا ہے
06:11سارے ستارے ہیں سارے عظمت والے ہیں
06:14لیکن چونکہ فتح کے بعد آئے تو ان کا وہ والا درجہ
06:17ان کا درجہ زیادہ ہے جنہوں نے اسلام کی غربتوں سے پیار کیا
06:21جنہوں نے بھوک سے پیار کیا
06:24جنہوں نے بدر کی تنہانیوں سے پیار کیا
06:26جنہوں نے اہد کے پتھروں سے پیار کیا
06:29ان کا درجہ شریعت میں زیادہ ہے
06:31اگر آپ تعلق رکھتے ہیں
06:34یاد رکھیں
06:35اتنی دیر کے جتنی دیر کام چلتا ہے
06:38جتنی دیر ہمارا کسی دوست کے ساتھ تعلق ہے
06:40تو یہ رشتہ کمزور ہے
06:42اس میں وفا نہیں ہوگی
06:43اور کسی نہ کسی جگہ پہ ٹوٹ جائے گا
06:46کسی نہ کسی جگہ پہ آکے ختم ہو جائے گا
06:49صوفیاء یہ کہتے ہیں
06:50کہ اولاد کے ساتھ بھی اس تمنا کا رشتہ نہ رکھو
06:53کہ وہ میری وفادار ہوگی
06:55اور میری وقال کو خدمت کرے گا
06:56کمیٹی نہ ڈالو
06:57کہ یہ بچے ہیں تو بڑے ہوں گے
07:01تو میں آرام سے بیٹھوں گا
07:02تو میری پینچن لگ جائے گی
07:03یہ روٹی کم آکے لائیں گے
07:04یہ تو کمیٹی ہے
07:05اولاد تو نہ نہ ہوئی
07:06کمیٹی نہ ڈالو
07:08چھوڑو اس چکر کو
07:10اولاد فرما بردار اگر ہوگی
07:12تو وہ اپنے فائدے کے لئے ہوگی
07:14ہم نے اسے یہ لالچ بھی
07:15حضرت عبداللہ بن مبارک رحمت اللہ تعالیٰ لے فرماتے ہیں
07:20لالچ کے رشتے ہیں دنیا کی
07:21لالچ کے
07:23آپ کے انتقال کا وقت آیا
07:25تو امہ بڑا رو رہی تھی
07:26عبداللہ بن مبارک رحمت اللہ علیہ
07:28اپنی امہ سے کہنے لگے
07:29امہ تو کیوں روتی ہے
07:30تیرے تو اور بھی بیٹے ہیں
07:31تو کوئی میرے بار
07:35لوارس تو نہیں ہو جائے گی
07:36آخری وقت ہے نزا کال
07:39امہ تو کیوں روتی ہے
07:40اور بھی بیٹے ہیں
07:41تو امہ کہنے لگی
07:43بیٹا اور بھی بیٹے ہیں
07:44پر جس طرح کا دھیان
07:45تو رکھتا تھا وہ نہیں رکھتے
07:47جس طرح وقت پہ دوائی
07:50تو لاکھ دیتا تھا
07:51وہ نہیں لاکھ دیتے
07:52جس طرح
07:52تو میرے کھانے پینے کا خیال رکھتا تھا
07:55کہنے لگے
07:55اچھا امہ
07:56اس کا مطلب ہے
07:57تو مجھے نہیں رو رہی
07:58تو تو اپنی ضرورتوں کو رو رہی ہے
08:00کہ روٹی کون دے گا
08:02کھانا کون لائے گا
08:03دوائی
08:03میں سمجھاتا شاید مجھے رو رہی ہے
08:05بیوی سے پوچھا
08:06توں کیوں رو رہی ہے
08:07تو کہنے لگی
08:09تیری وجہ سے میری بادشاہی تھی
08:11تو موجود ہے
08:13تو خاندان میں
08:14معاشرے میں
08:15میرا ایک وقار ہے
08:16تیرے بعد تو بیوار کی زندگی ہوگی
08:19آپ فرمانے لگے
08:20اخو میں سمجھاتا شاید مجھے رو رہی ہے
08:22تو تو اپنے وقار کو رو رہی ہے
08:25بیٹوں اور بیٹیوں سے پوچھا
08:27تمہاری آنکھوں میں
08:28کیوں وہاں سوچا لگتے
08:29کہنے لگے
08:31اببا
08:31جس پیار سے باپ شادی کرتا ہے
08:34دوسرا کوئی نہیں کر سکتا
08:35اور جس محبت سے
08:37باپ لا کے کما کے دیتا ہے
08:39دوسرا کوئی نہیں دے سکتا
08:40فرمانے لگے
08:41اخو میں سمجھاتا مجھے رو رہے ہو
08:43تم تو شادیوں کو رو رہے
08:45میرے ساتھ تو تعلق ہی نہیں
08:47پھر عبداللہ بن مبارک رونے لگے
08:49اب پھوٹ کے روئے
08:50کسی نے کہا آپ کیوں روتے ہیں
08:53فرمایا آج سمجھائی ہے
08:54میرے ساتھ اگر بے لوس رشتہ ہے
08:57تو یا خدا کا ہے
08:58یا محمد مصطفیٰ کا ہے
09:00صلی اللہ علیہ وسلم
09:01آج سمجھائی ہے
09:03وہ میں نے جن کے ساتھ
09:04تعلق مضبوط کیا ہی نہیں
09:06کبھی فجر چھوڑی
09:07کبھی زور چھوڑی
09:08کبھی یہ رہ گیا
09:08کبھی وہ رہ گیا
09:09کبھی داڑی کا پرورم بنا
09:11کبھی رہ گیا
09:12جن کے ساتھ میں کمزور تھا
09:13وہ میرے ساتھ مضبوط تھے
09:14اور جن کے ساتھ
09:16میں مضبوط تھا
09:17ان کا میرے ساتھ کیا حال
09:18یہ کمزوری ہے
09:20رشتوں میں
09:21وفا نہیں
09:22ہمیں تو بھائی
09:23کام پیارا ہے
09:24چام نہیں
09:25بلکل
09:26بچے شکایت کرتے ہیں
09:29کہتے ہیں
09:29اببا کماؤ پتر سے
09:30پیار کرنے لگائے
09:31بچے شکوا کرتے ہیں
09:33کہتے ہیں
09:34جو آدمی جیب میں
09:35زیادہ پیسے ڈالتا ہے
09:36اببا جی کا پیار ہے
09:37باپ شکوا کرنے لگے ہیں
09:39کہتے ہیں
09:39میں مالدار ہوتا
09:40تو میرے بچے بھی
09:41فرما بردار ہوتے ہیں
09:42رشتوں کو
09:43روح کا رشتہ بنائیں
09:44وفا کا رشتہ بنائیں
09:46وفا کا
09:47گتے کا ذکر
09:48قرآن پاک میں آیا ہے
09:50اس لئے آیا ہے
09:52کہ اس نے
09:52اللہ کے ولیوں سے
09:53وفا کی تھی
09:54اس لئے آیا ہے
09:56کہ اس نے
09:57اللہ کے ولیوں کے ساتھ
09:58وفاداری کی
09:59وفاداری کی
10:00تو اللہ نے
10:01اس کا ذکر
10:02قرآن میں
10:03رشتے
10:04لگانے کا
10:05لوگوں کو
10:06بہت شوق ہے
10:07حالانکہ
10:09رشتہ
10:09لگانا اتنا مشکل نہیں جتنا نبھانا مشکل ہے
10:13ہم ساری زندگی یہ ثابت کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں
10:18کہ ہمارا جو فلان آدمی سے تعلق ہے وہ بڑا مضبوط ہے
10:22ہم یہ بتاتے رہتے ہیں کہ مجھے تجھ سے بڑا پیار
10:24اور بتانا بھی چاہیے
10:25نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
10:28جس سے محبت ہو اسے بتایا کرو کہ مجھے تجھ سے محبت ہے
10:32تاکہ وہ بھی تم سے پیار کریں
10:34یہ بتا دینا چاہیے
10:36لیکن بتانے کا حکم ہے
10:39ہم ساری زندگی یہ ثابت کرتے رہتے ہیں
10:44کہ میں بڑا فرماوردار ہوں آپ کا
10:46میں بڑا تابدار ہوں
10:47میں آپ سے بڑی محبت کرتا ہوں
10:49یہ ثابت کرتے رہتے ہیں
10:51رشتے نبھانے سے بات بنتی ہے
10:54ثابت کرنے سے بات نہیں بنتی
10:56ایک تعلق کا پودا آپ نے لگایا
11:01زمین میں چھوٹا سا پودا
11:03اس کے سامنے کھڑے ہو کے آپ سارا دن کہتے رہیں
11:06کہ وہ پودے مجھے تجھ سے بڑی محبت ہے
11:07میں تجھے بڑا چاہتا ہوں
11:11میرا تیرے ساتھ بڑا رشتہ ہے
11:12میرا تیرے ساتھ بڑا تعلق ہے
11:14سارا دن پودے کو یہی کہتے رہے
11:16اور چھوٹے سے پودے
11:19مجھے تجھ سے بڑا پیار ہے
11:22میں رات بھی تجھے خواب میں دیکھ رہا تھا
11:24کل بھی مجھے تو یاد آرہا تھا
11:25پرسوں بھی مجھے تو یاد آرہا تھا
11:28تو اس سے وہ پودا پروان نہیں چڑھے گا
11:30پروان چڑھانے کے لئے
11:34اسے پانی دینا ضروری ہے
11:35پروان چڑھانے کے لئے
11:38اسے جڑی بوٹی سے بچانا
11:40ضروری ہے
11:41اسے پروان چڑھانے کے لئے
11:43اس پودے کو دھوپ اور چھاؤں
11:45مناسب فراہم کرنا ضروری ہے
11:47سارا دن ثابت کرنے سے پودا پروان نہیں چڑھے گا
11:50میرے بھائی رشتے
11:52بتانا
11:53بتانا چاہیے ضروری ہے
11:55نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا
11:56ہم سارا دن ثابت کرتے رہتے ہیں
11:59لیکن رشتے پروان چڑھانے کے لئے
12:01جس پانی کی ضرورت ہوتی ہے
12:03جس دھوپ چھاؤں کی ضرورت ہوتی ہے
12:06رشتوں کے بیٹ
12:08جو جڑی بوٹی آ رہی ہوتی ہے
12:09اسے کاٹنے کی ضرورت ہوتی ہے
12:11وہ کام ہم کرتے نہیں
12:12ثابت کرنے سے رشتے
12:15مضبوط نہیں ہوتے
12:16چاہے روزانہ آپ ملاقات کر کے
12:19ثابت کریں کہ مجھے پیار بہت زیادہ ہے
12:21رشتے عمل کرنے سے مضبوط ہوتے ہیں
12:24ایک بادشاہ تھا
12:26بادشاہ جو ہوتے تھے
12:29ان کے اپنے اپنے مزاج ہوتے تھے
12:32اس بادشاہ نے
12:35چار پانچ چھے کتے رکھے ہوئے تھے
12:38اور کتے بڑے بڑے کتے تھے
12:41اور بڑے وہ خون خار کتے تھے
12:44چیر پھار کھا جاتے تھے
12:46شیر جتنے ان کے قد تھے
12:48بادشاہ تھوڑا سا کسی آدمی سے نراز ہوتا نا
12:51تو ایک بہت بڑے پجرے کے اندر
12:53ایک بہت بڑا سلاخوں کا گھار اس نے بنایا ہوا تھا
12:56اس میں کتے ہوتے تھے
12:58اور کتے کو جب باندھ کے رکھا جاتا ہے
12:59تو زیادہ زریلہ ہو جاتا ہے
13:02وہ زیادہ
13:03اس کے اندر کرواہٹ آتی ہے
13:05زیادہ کاٹتا ہے
13:06اس نے قید کی ہوئے تھے
13:08کتے تو بڑے زریلے تھے
13:10جس آدمی سے بادشاہ تھوڑا سا نراز ہوتا نا
13:14تو وہ کتے کے آگے اس آدمی کو ڈالتا
13:19کتے اس کو چیر پھاڑ کے کھا جاتے
13:22یہ صدا تھی
13:22لوگوں کو پتا تھا
13:25بادشاہ کے وزیر نے بڑی خدمت کی بادشاہ کی
13:28پینتیس سال تک نوکری کی
13:33لیکن ہر سورج نے گروب تو نہیں ہوتا ہے
13:36ہر چاند نے ڈلنا بھی ہوتا ہے
13:40اب بڑا ہونے لگا
13:41وہ جو مضبوط آفساد تھا
13:43وہ کمزور ہونے لگا
13:44ہلکی ہلکی گلتی
13:45بادشاہ مزاج کا بادشاہ تھا
13:47پھر نہیں سمجھ میں آیا
13:48تو میں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں
13:50ہمیں کامو پی آرہے ہیں
13:53چام نہیں
13:54تو رشتہ وفا کا تھا ہی نہیں
13:57وزیر سمجھنے لگا
13:59کہ اب نہ میں بھی گلتیوں کرنے لگا ہوں
14:02تو ایسا نہ ہو کسی دن میں بھی
14:05ان کتوں کا شکار ہو جاؤں
14:08اس نے بادشاہ سے کہا
14:09کہ بادشاہ
14:10مجھے
14:13آہستہ آہستہ
14:15معذرت کرنے لگا
14:16قدم ہٹانے لگا
14:17کہ مجھے چھٹی دے دی جائے
14:18اب میں بھوڑا ہو گیا
14:19لیکن اس نے کہا
14:20نہیں نہیں جب تک
14:21میری طبیعت نہیں مانتی
14:22تم نہیں جا سکتی
14:23مطلق علینان لوگ تھے
14:25مزیر خموش ہو گیا
14:26پریشان دینے لگا
14:27گلتی ہو گئی ہے
14:28تو پھینک دے گا
14:29ایک تجویز اس کے ذہن میں آیا
14:30وہ جو پنجرے
14:33کتوں کے پنجرے پر
14:34محافظ بیٹھا تھا
14:35جو ان کو کھانا ڈالتا تھا
14:37روٹی ڈالتا تھا
14:38گوشت دیتا تھا
14:39اس کو ایک دن کہنے لگا
14:40یار
14:40تیری ڈیوٹی ہے
14:42سارا دن کتوں کو
14:43کھانا دینے کی
14:43گوشت دینے کی
14:44تو دو چار دن
14:45ڈیوٹی مجھے نہیں دیتا
14:46تو لے لے
14:48میں تو پہلے پریشان ہوں
14:49سارا دن ان کی دیکھ بال کرتا ہوں
14:52اس نے کچھ تھوڑا سا گوشت لیا
14:53پنجرے کے بار کھڑے ہوکے
14:55کتوں کو ڈالا
14:56اگلے دن
14:57تھوڑی روٹیاں لے آیا
14:58کتوں کو ڈالی
14:59دو چار دن
15:01ہفتہ مہینہ
15:02سال بھر
15:03جتنا اس کو موقع ملا
15:05وہ دن بھر خدمت کرتا
15:06بس وقت ایک دن آ گیا
15:08بادشاہ کوئی بات اچھی نہ لگی
15:11اچھی نہ لگی
15:14اس نے کہا
15:15اس بھڑے کو اٹھاؤ
15:16اور ڈالو کتوں کے پنجرے میں
15:19ساری زندگی یہاں رہا ہے
15:21اسے ابھی تک نہیں پتا چلا
15:22میرے مزاج کا
15:23اب اٹھا کے پنجرے میں ڈالا نا
15:26تو بجاہ اس کے
15:28کہ کتے اسے کٹ کھاتے
15:30وہ اس کے پیر چومنے لگے
15:31وہ پیر چومنے لگے
15:34ہاتھ چومنے لگے
15:35چاٹنے لگے
15:36تو بادشاہ
15:37سامنے کھڑا تھا
15:38نظارہ دیکھنے کو
15:39کہ چیر پھار کرتے
15:41تو خوش ہوا کرتا تھا
15:42خونخواہ دریندے جیسی
15:43اس کی طبیعت ہو گئی
15:45جب دیکھا وہ پیار کر رہے ہیں
15:47تو بادشاہ وزیر سے کہنے لگا
15:51یہ کیا ہے
15:52تو وزیر رو پڑا
15:53کہنے لگا
15:54تو سیاستدان تھا
15:56تو میں بھی سیاستدان تھا
15:57ساری زندگی سیاست کی
15:59لیکن دنیا داروں کے ساتھ رہا
16:03تو انجام یہ ہوا
16:04کہ مجھے
16:05اس پنجرے میں ڈال دیا گیا
16:07دیکھ
16:08تو بہت بڑا سیانہ تھا
16:11اور میں بھی سمجھدار تھا
16:12وزیر رہا
16:13لیکن ہمارا روح کا رشتہ نہ بن سکا
16:16ارے ہم سے تو یہ کتے ہی اچھے نکلے
16:18تیری چالیس پینتیس سال خدمت کی
16:21تو تُو نے کتوں کے آگے ڈال دیا
16:23انہیں تو چند مہینے روٹی ڈالیا
16:25میرے وفدار ہو گئے
16:26چند مہینے روٹی
16:28جنا تناوش عشق نہ رچیا
16:30کتے ہونا تھی چنگے
16:32جنا تناوش عشق نہ رچیا
16:35کتے ہونا تھی چنگے
16:37مالک دے کر راکھی کر دے
16:40سابر پکھے ننگے
16:42اور بابا بلے شاہ صاحب فرماتے
16:44تو راتی جاگے تھی شاید صدا میں
16:46راتی جاگ دے کتے
16:49تیتھوں اتے
16:51مالک دا در مول نہ چھٹ دے
16:54پامے مارو سو سو جتے
16:57تیتھوں اتے
17:00رکھا سکھا کھا
17:01دینے جار رکھا دے چھ ستے
17:04تیتھوں اتے
17:06ایک برکی دا قدر پچھانن
17:09پامے مالک ہو من ستے
17:11ایک برکی دا
17:14اوپر کھڑے ہو کے کھڑے ہو کے
17:16کام نہیں کرانا پڑتا
17:17کہ میں کھڑا رہوں گا
17:18تو کام صحیح ہوگا جاؤں گا
17:19تو نہ
17:19ایک برکی دا قدر پچھانن پامے
17:22مالک ہو من ستے
17:25پھر اپنے آپ کو مخاطب کیا
17:27کہنے لگے
17:27اٹھ بلے آ
17:28چل یار منالا ہے
17:30نہیں تے بازی لے گئے نہیں
17:31کتے
17:32اٹھ بلے آ
17:33چل یار منالا ہے
17:35نہیں تے بازی لے گئے نہیں
17:36جلدی کار اٹھ جا
17:38یہ تو آگے گزر گئے دنسے
17:39اوہ بھائی یار رکھو
17:40رشتہ
17:42وفا کا ہو تو قائم رہتا ہے
17:44اور بے وفائی کا ہو تو ٹوٹ جاتا ہے
17:47مدینے کے محبوب
17:48سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم
17:51نے مکہ فتح کیا
17:52شور ہو گیا
17:54اذا جا نصر اللہ والفت
17:57فتح ہو گئی
18:00اِنَّا فَتَحْنَا لَقَفَتْحَمْ
18:01مُدینہ کے جلوے نظر آنے لگے
18:03آج
18:05عرب کا نقشہ بدل گیا
18:07حالات تبدیل ہو گئے
18:09دنیا بدل گئی
18:11محبوب پاک سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم
18:14اس شان سے مکہ میں داخل ہوئے
18:17کہ ہر ہر کونے سے نبی پاک کے نام کنارے بلان دونے لگے
18:21ابھی دس سال پہلے نبی پاک روتے ہوئے مکہ سے نکلے تھے
18:25دس سال قبل روتے ہوئے گئے تھے
18:28اور دو غلام حضور کے ساتھ تھے
18:30آج اسی مکہ میں حضور آئے ہیں
18:33تو لگتا ہے پہاڑ اور پتھر بھی میرے رسول کے نعرے لگا رہے ہیں
18:37تو
18:37ایک عروج ہو گیا
18:41حالات ایک نیا روح اختیار کر گئے
18:44اور مکہ مکرمہ کے اندر
18:46اللہ تبارک اب تو احاطہ بڑا ہو گیا ہے
18:50مطاف بہت بڑا ہو گیا ہے
18:51حرم شریف کی مسجد کو وسط دے دی گئی ہے
18:53اللہ کھل ہو گا سکتے
18:54اس وقت جب داستہار لوگ آئے ہیں نا
18:57تو سیرت نگار کہتے ہیں
18:59یوں لگا جیسے درختوں پہ بھی لوگ چڑے ہوئے
19:01پہاڑوں پہ بھی لوگ
19:03اتنا مجمع تھا
19:04کہاں دو تین لوگ اور کہاں ہزاروں کا استعمال
19:07میرے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
19:09نے تواف کیا
19:10اونٹنی پہ بیٹھ کے کعبے کا
19:12پھر میرے محبوب تشریف لائے
19:15اور حضور نے خانہ کعبہ کا دروازہ کھولا
19:17پھر میرے نبی پاک نے
19:19بت توڑے
19:20پھر میرے محبوب نے خانہ کعبہ کے دروازے میں
19:23کھڑے ہو کے خطبہ ارشاد فرمایا
19:25پھر میرے رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم
19:28کے جلوے زمانے نے دیکھے
19:29ان سارے حالات میں دنیا نے
19:33ایک وفا کا عجیب منظر دیکھا
19:35کہ اس موسم بہار میں
19:38نہ تو آواز حضرت ابو بکر کے نام کی بلند ہوئی
19:42نہ عمر فاروق اور نہ مولا علی کے نام کی بلند ہوئی
19:46اس مجمع عام میں
19:48محبوب پاک کی آواز گونجی
19:52تو رب کریم کے حبیب نے فرمایا
19:55اینہ بلال
19:56میرا بلال کہاں ہے
19:58میرا بلال کہاں ہے
20:00اس کو بھلاو نہ کدھر ہے بلال
20:02عجیب رنگ وفا دیکھا ہے نا لوگوں نے
20:05یہ وفا فرمایا بلال کدھر ہے
20:08حضرت بلال ہاتھ باندے سب سے پیچھے
20:10وہ شورت سے بچنے والا پیچھے پیچھے رہتا ہے
20:14جی چاہتا ہے ساری غزلیں
20:16اس ظالم کے نام کروں
20:18پیچھے تھے حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ
20:21انہوں دوڑے حضور میں آذر ہوں
20:22فرما ادھر آ یار
20:24کعبے کی چھت پہ تو چڑھ ذرا
20:26آذان تو سنا
20:29ایک سیابی حضور کے کان میں بولے
20:32اور یہ بھی حکمت الہی تھی
20:34کہ وہ بولے حضرت بلال کی شان ظاہر ہونی تھی
20:37کان میں
20:38کہا یا رسول اللہ کافر پہلے ہی مر گئے
20:40پہلے ہی کوئی حال نہیں
20:42ان کا آج تو بالکل ہی ختم ہو گئے
20:44حضور آج آپ کا سکہ چل گیا ہے
20:47بلال کے بڑے دشمن ہیں
20:49بلال کو رہنے دیں
20:51کوئی اور نہ آج ازان دے دیں
20:53کان میں بات کہی تھی
20:54چاہیے تھا جواب بھی کان میں آتا
20:57پرماسوم آمنہ
20:59فخر آدم و بنی آدم
21:01وفا کا خطبہ پڑھنے لگے
21:04وفا کا خطبہ شروع ہوا
21:05میرے عبیب علیہ السلام نے فرما
21:07کان میں بات کی تھی
21:08حضور کان میں جواب دیتے لیکن حضور نے فرما
21:11چھپ کر یار
21:12تو انہیں عجیب بات چھیڑ دی ہے
21:14جب مکہ میں پتھر کھانے ہو تو بلال
21:17اور جب بدر میں
21:19تلواریں چمکے تو بلال
21:20اوہد میں پتھر برسے تو بلال
21:23اور گلے میں کس کے رسیبان کے
21:26سے مکہ کی گلیوں میں
21:27گھسیٹا جائے تو بلال محمد
21:29محمد کہے
21:30اور آج اللہ عزتیں دے تو کسی اور کو چڑھاؤں
21:34فرما چھپ کر کے سارے نیچے کھڑے رہو
21:36آج کعبے کی چھاٹ پہ بلال کھڑا ہوگا
21:39تو میں دنیا کو بتاؤں گا وفا کس چیز کا نام ہوا کرتا
21:42بلال ہی چڑے گا کعبے کی چھت پہ
21:44کس نے ذروں کو اٹھایا
21:46اور سہرہ کر دیا
21:47یہ کس نے قطروں کو ملایا
21:50اور دریا کر دیا
21:51اور کس کی حکمت نے یتیموں کو کیا
21:54در یتیم
21:55اور غلاموں کو دنیا بھر کا مولا کر دیا
21:58بھائی یاد رکھو
22:00رشتہ جو وفا کا ہوتا ہے نا
22:02اس کا بڑا رنگ ہوتا ہے
22:04اس کا بڑا انداز ہوتا ہے
22:06اس کے بڑے طریقے ہوتے ہیں
22:07اگر حضرت حلیمہ
22:09غربتوں کے عالم میں
22:11میرے مصطفیٰ کو لے کے گئی تھی نا
22:13تو معصوم آمنہ نے بھی تو سبق
22:15بڑا نرالہ دیا نا امت کو
22:17حضرت حلیمہ جب لے کے گئی تھی
22:19تو تب تو تین لوگ تھے نا
22:21کوئی دیکھنے والا نہیں تھا
22:23تین چار لوگوں میں لے کے گئی تھی
22:25حلیمہ کہتی ہے جب میں نے رنگ دیکھا
22:27تو میں نے نرالہ دیکھا ہے
22:29مسجد بھریو بھی تھی غلاموں سے
22:31اور کریم رسول ممبر پہ بیٹھے تھے
22:34سادی سی بی بی
22:35جس کے لیے کبھی کوئی اٹھ کے
22:37کھڑا نہیں ہوا تھا کوئی بھی
22:39لباس بھی پرانا اور میلہ تھا
22:42کہتی ہے جب میں نے
22:43مسجد میں قدم رکھا
22:45تو وہ والے نعرے لگے جو فرشتوں
22:47نے بھی دروازے کھول کھول کے دیکھے
22:49کہ کسی کے نعرے لگ رہے ہیں
22:51اور جناب حلیمہ کہتی ہے کسی نے
22:53ایسا کبھی استقبال نہ دیکھا ہوگا
22:55حضور اٹھے
22:57وہ اے اللہ کی ساری رحمتیں اٹھ کے کھڑی ہو گئی
22:59اور پھر مصطفیٰ کریم نے
23:02بچھائی جب چادر
23:03اور حضرت حلیمہ سادیہ
23:05رضی اللہ تعالیٰ نے بیٹھیں
23:07اور حضور اتحیات کی حالت میں سامنے بیٹھو
23:09تو لوگوں کو پتا چلا
23:11جو وفا کا رشتہ ہوتا ہے
23:13اس کا رنگ ذرا نرالا ہوا کرتا ہے
23:14اس کا انداز ذرا نوکھا ہوا کرتا ہے
23:17بھائی رشتہ وفا کا
23:19رشتہ خلوس کا
23:21لالج کا رشتہ
23:22اگر آپ نے کمکنی والے کی اس لیے دعوت کی ہے نا
23:25کہ وہ آپ کو مال صحیح دے گا
23:28تو بھائی وہ بھی اس لیے آیا ہے
23:29کہ آپ اس کا مال زیادہ بیچیں گے
23:31اگر آپ کسی رشتہ دار کے ساتھ
23:34اس لیے تعلق رکھتے ہیں نا
23:35کہ اس کے پاس پیسے زیادہ ہیں
23:37تو وہ بھی اس لیے آپ کے ساتھ تعلق زیادہ رکھے گا
23:40کہ کبھی کبھی چلو گاڑی چلا لے گا
23:43کبھی کبھی میرے کسی کام آ جائے گا
23:45یہاں خلوس دیکھو یہاں
23:46اگر آپ کے ہاں خلوس ہے
23:49تو پھر سامنے بھی آپ کو بڑا خلوس ملے گا
23:51یاد رکھ لیں
23:53پریاستہ جانئے جس دا
23:55مزہ تابعی ہے
23:57کہ ابو بکر صدیق کا جنازہ
23:59روزہ رسول پہ رکھا جائے
24:01تو مصطفیٰ کریم کا دروازہ خود بخود کھول جائے
24:04اور حضور فرمائے
24:06لاؤ دوست کو دوست کے ساتھ ملا دو
24:08پانی پر نسوئے لیاں تے رنگا رنگ کڑے
24:11پریاستہ جانئے جس دا
24:14توڑ
24:14رشتوں کو ثابت نہ کریں
24:16رشتوں سے وفا کریں
24:18ثابت نہ کریں میرا بڑا رشتہ ہے
24:21آپ پتہ چلنا چاہیے کتنا رشتہ ہے
24:23باپ کا بیٹے سے رشتہ ہوتا ہے
24:25تو سارا دن ما تھا چون میں پیار کرے
24:27اسے دو سو کا پتہ ہی نہ ہو
24:28تو یہ کیاں سے رشتہ ہو
24:30رشتے ثابت نہ کریں
24:33رشتے مضبوط کریں
24:34مضبوطی والی ڈیوٹی سارا انجام دیں
24:37اللہ اپنے ساتھ
24:39اپنے معبوب کے ساتھ
24:40اپنے نیک بندوں کے ساتھ
24:42ہمارے رشتوں کو مضبوط فرمائے
24:44آمین آخر دعویٰ
Be the first to comment