Skip to playerSkip to main content
  • 2 days ago
چاند کے دو ٹکڑے ہونے کا واقعہ، جسے شق القمر کہا جاتا ہے، نبی اکرم ﷺ کا ایک عظیم معجزہ تھا۔ 🌙✨
کچھ سادہ لائنیں:

ایک رات مکہ کے کافروں کے مطالبے پر اللہ کے حکم سے نبی ﷺ نے چاند کی طرف اشارہ کیا۔

چاند سب کے سامنے دو حصوں میں تقسیم ہوگیا۔

ایک ٹکڑا پہاڑ کے ایک طرف اور دوسرا دوسری طرف نظر آیا۔

یہ منظر دیکھ کر کچھ لوگ ایمان لے آئے اور کچھ نے انکار کیا۔

👉 یہ واقعہ حضور ﷺ کی سچائی اور اللہ کی قدرت کی بڑی نشانی ہے۔

Category

📚
Learning
Transcript
00:00کبو جال کو لے لیں
00:01دماغ میں شاکت آلا کہ حضور میں کوئی شاک نہیں
00:04ایک دن آکے کہنے لگا کہ بتائیے میری مٹھی میں کیا ہے
00:08نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
00:13اگر میں نے بتا دیا
00:14کہنے لگر آپ نے بتا دیا تو میں کلمہ پڑھ لوں گا
00:17حضور نے فرمایا میں نے بتا دینا
00:19پر تو نے کوئی نہیں پڑھنا
00:20بتا دینا
00:22کہ بتائیے تو حضور نے فرمایا
00:24چل سودہ کر لیتے ہیں
00:26اگر جو تیری مٹھی میں ہے وہی بتا دے
00:28پھر تیرا کیا خیال ہے
00:31تو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا
00:33کیا بھئی ابو جال کی مٹھی میں
00:35تو اس کی مٹھی میں کنکر تھے
00:37کنکروں نے کلمہ پڑھنا شروع کر دی
00:39جب کنکروں نے کلمہ پڑھا
00:41پتھر تھے وہ انہوں نے کلمہ پڑھا
00:43ابو جال نے وہ کنکر زمین پہ پھینکے کہنا لگا
00:47اخو تیرا جادو تو پتھروں پہاڑوں پہ بھی چلتا ہے
00:50اب جملہ کہنے لگا ہوں سمجھ لینا
00:53ابو جال گوشت کا آدمی تھا
00:55کنکر پتھر تھے پتھر کلمہ پڑھ گئے
00:59گوشت پوشت کا آدمی تھا پر کلمہ
01:01کیونکہ یہاں کیا تھا شاک
01:04اس نے آگے نہیں بڑھنے دی
01:06گوشت پوشت کا شخص ہو کے
01:08پتھروں سے آگے نکل گئے
01:10نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آیا
01:13بلکہ وہ جو یہودی والی روایت ہے
01:16اس کے پاس منظر میں بھی بعض محدثین نے لکھا ہے
01:19اس کو بھی اسی نے بھیجا کرنے لگا جاؤ
01:21نبی پاک سے جا کے کہو
01:22اگر وہ درخت آپ کا کلمہ پڑھے تو میں بھی پڑھ لوں گا
01:27درخت
01:27اب درخت ہوتے تو جاندار ہیں
01:30پر کلمہ تو کوئی نہیں نہ پڑھتے
01:31درخت سے بھی تو انسانوں سے کلمہ پڑھنے کی بات
01:35اگر درخت پڑھے تو میں پڑھ لوں گا
01:37نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم دور بیٹھے تھے
01:39درخت دور تھا
01:40اور امام سجوتی علی رحمہ نے لکھا ہے
01:43درخت بھی کی کر کا تھا
01:45نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
01:47اسے یہ ہوتی سے کہ
01:48تو جا کے درخت کو کہہ کہ تجھے نبی پاک بلاتے ہیں
01:51فرمایا میں گیا تو پھر تم نے کہنا
01:53جادو کر کے بلا ہے
01:54احتیاط بھی کی
01:57ہر چیز آنکھوں کے سامنے رکھی
01:59تو جا کے کہہ کہ تجھے بلاتے ہیں
02:02وہ بندہ گیا
02:03جا کے کہنے لگا
02:04اور امام سجوتی نے اس کو لکھا ہے
02:07کہنے لگے اس نے نبی پاک کا نام بھی نہیں لیا
02:09کیونکہ ابو جا الینڈ کمپنی کو بتا تھا
02:12کہ مصطفیٰ کے نام میں بھی بڑی برکت
02:14خالی نام بھی نہیں لیا
02:17کہنے لگا
02:18درخت
02:18وہ جو سامنے بیٹھے ہیں
02:21وہ تجھے بلا رہے ہیں
02:22نام نہیں لیا حضور کا
02:24وہ جو سامنے بیٹھے ہیں
02:25جاعت لدعوتہل اشجارو ساجدتا
02:29امام بوسیری کہتے ہیں
02:31درخت آیا
02:32اور سجدہ کرتا ہوا
02:35زمین چیرتا ہوا آیا
02:37کس طرح آیا
02:38پہلے آگے جھکا
02:39پھر پیچھے جھکا
02:40دائیں جھکا
02:41بائیں جھکا
02:42یہاں بھی لکھ رہے ہیں
02:43وعدوں نے لکھا ہے
02:44کہ وہ نہ درخت
02:45اپنی جڑیں اکھیڑ رہا تھا
02:47جب چلنا تھا نا
02:48اس نے حضور کی طرف آنا تھا
02:50تو آگے دائیں بائیں ہوا
02:51جڑیں اکھیڑ رہا تھا
02:53لیکن ہمارے استاد
02:54جب ہمیں یہ روایت پڑھایا کرتے تھے
02:55تو کہتے تھے
02:56جڑیں نہیں اکھیڑ رہا تھا
02:57جب اس نے سنا
02:58مجھے نبی پاک نے بلایا
02:59تو اسے وجد ہو گیا تھا
03:01وہ جھونے لگ گیا تھا
03:03جھوم رہا تھا
03:04حضور نے مجھے بلا لیا
03:05جہاں اتنے دعوت
03:06اِلْ اَشْجَارُ سَاجِدَ
03:08تو درخت آیا
03:09اس نے آکے نبی پاک کو سجدہ کیا
03:11لکڑی کا بنا وہ درخت ہے
03:13سجدہ کیا
03:16سجدہ کرنے کے بعد درخت اٹھا
03:19اور اٹھ کے اس نے نبی پاک کا کلمہ پڑھا
03:21وہ جس کو ابو جال نے بھیجتا ہے نا
03:24یہودی
03:25وہ درخت کی حالت ہے
03:28کہ کلمہ پڑھ گیا
03:28وہ کلمہ پڑھ گیا
03:31لیکن یہی بہیمان کہنے لگا
03:33ان کا تو درختوں پہ بھی جادو چلتا ہے
03:36لارہی وفی شک قرآن پاک میں
03:39لیکن اگر بندے کے دماغ میں ہو
03:42اس کا علاج ہے کوئی
03:43کدھر ہی شک بیٹھ جائے
03:46بسادی مثال دیتا ہوں
03:48کہ سامنے دیوار صاف ہو
03:49لیکن گرد اگر آئینے پہ پڑی ہو
03:51دیوار صاف کرنی چاہیے
03:53کہ اینک کا شیشہ صاف کرنا چاہیے
03:55ساری زندگی لوگ دیوار صاف کرتے
03:57گزار دیتے ہیں
03:58ساری زندگی تراش خراش
04:01کرتے گزار اپنی مرضی کی
04:03پینٹنگ کرتے گزار دیتے ہیں
04:05پھر اپنی آنکھ کی پتلی
04:07صاف نہیں کرتے
04:08آنکھ کی پتلی صاف نہیں کرتے
04:11کسی نے حضرت رومی سے کہا تھا
04:13حضور دنیا میں کوئی اچھا ملتا نہیں
04:15فرمانے لگے تھوڑا رونا شروع کر
04:17تاکہ تیری پتلیاں وضو کر لیں
04:23صاف ستھرے لوگ دنیا میں پائے جاتے ہیں
04:25ابو جال پھیرا گیا
04:26کہنے لگا
04:28اگر آپ چاند کے دو ٹکڑے کرنے
04:31تو میں کلمہ پڑھنے کو تیار
04:32اچھا یہاں بھی بڑی مزے کی بات ہے
04:37اللہ نے پہلے کہہ دیا
04:38نبی پاک کو کہ
04:39محبوب یہ جن کی قسمت میں
04:48کفر ہے نا آپ انہیں ڈرائیں چاہے نہ ڈرائیں
04:51یہ ایمان نہیں لائیں گے
04:52کنکروں نے بھی کلمہ پڑھ لیا
04:56درختوں نے بھی پڑھ لیا
04:57سارا کچھ ہو گیا
04:58اور اللہ نے بھی کہہ دیا
04:59کہ محبوب اس بھی ماننے کلمہ
05:01نہیں پڑھنا پر
05:03حضور نے فرمایا
05:04یہ پڑے نہ پڑے
05:05ہم نے میدان نہیں چھوڑنا
05:06جتنی دفعہ آئے گا نا
05:08ہم اسے ضرور موجزہ دکھائیں
05:10جتنی دفعہ آئے گا
05:12ہم کیوں میدان چھوڑیں
05:13آگے کہنے لگا
05:14یہ اگر چاند کے دو ٹکڑے کر دے
05:16تو اقتربت الساعت والشکل کمر
05:18تو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
05:21نے انگلی کا اشارہ کیا
05:23چاند دو عصوں میں بٹا
05:26کوہ صفائق پہاڑی تھی مکہ میں
05:28آدھا ٹکڑا پہاڑی
05:30کی اس جانب ہوا
05:31آدھا اس جانب
05:32یعنی وضاحت کی
05:34اللہ کریم نے کہ ایسے نہ ہو
05:36کہ یہ کہہ دی
05:37وہ تو ایسے بالکل شاک ہوا
05:38تو مل گیا
05:39پتہ نہیں میری آنکھوں پہ جادو ہو گیا
05:41ملا ہے کہ نہیں ملا
05:42جب ٹوٹا تو حدیث پاک میں آتا ہے
05:44کہ آدھا چاند کوہ صفائق
05:47ادھر گیا
05:47اور آدھا
05:48تو پہاڑی تھی
05:49چاند نیچے آیا
05:51پہاڑی کے گرد گھوما
05:52آگے جا کے ملا
05:53یعنی وقفہ دیا گیا
05:54بقاعدہ دیکھنے کا سمجھ نہیں
05:56پوری دنیا میں جتنے لوگ
05:58اس وقت چاند در ایک دیکھ رہتے
05:59ہندوستان تک
06:01روایتوں میں ملتا ہے
06:02کہ لوگوں نے گوائی دی
06:03کہ ہم نے چاند ٹوٹتے
06:05دیکھا ہے
06:06زمانہ مان گیا
06:08لوگوں کی چیخیں نکل گئیں
06:09لوگ قدموں میں گر گئے
06:11پر وہ جس کے دماغ میں شاک تھا نا
06:14وہ نہیں مانا
06:16شجر و حجر بہچان گئے
06:17پر انسان کی نظروں میں
06:19شاک ہی رہا
06:21دنیا میں سب سے مجبور
06:24کمزور
06:25بزدل
06:27کم فہم بندہ وہ ہے
06:29جس کے دماغ میں شاک ہے
06:31سب سے کم فہم آگا
06:34اس کی فراست روحانیہ
06:36زیرو ہے
06:37وہ ایک ناکام شخص ہے
06:40اس کو کسی پہ بھی شاک پڑ جائے
06:42کسی پہ بھی
06:43ہم نے دیکھا ہے
06:45جو عورت اپنے مرد پہ شاک کرنے لگ جاتی ہے
06:48اس گھر کا کوئی علاج ہی نہیں ہوتا
06:52جو شکوا کرتی ہے
06:54روٹی کا پیسوں کا
06:56وہ کسی دور میں مسئلہ اس کا حل ہو جاتا ہے
06:58جو نافرمان ہوتی ہے
07:00اس کا بھی مسئلہ کسی نہ کسی زمانے میں حل ہوئی جاتا ہے
07:04یہ جس کو شک پڑ جاتا ہے نہ شک
07:06اس کا مسئلہ قیامت کی صبح تاکال نہیں ہوتا
07:09اگر مرد کو شک پڑ جائے
07:12اس کا مسئلہ بھی
07:13کبھی زندگی میں دوبارہ حال
07:15یاد رکھے
07:17یہ جو شکوک و شباہت ہے نا
07:18قرآن پورا شکوک و شباہت کا اضالہ کرتا ہے
07:22کافر کے سوال کا جواب دیتا ہے
07:26منافق کے سوال کا جواب دیتا ہے
07:28قرآن مجید ہر ایک کی تسلی کراتا ہے
07:31لیکن شروع میں بتا دیا کہ لا رعی و فی
07:34شاک والی گنجائش اس میں
07:36لوگ آج تک شک کر رہے ہیں
07:38کہ اللہ کا کلام ہے
07:39کہ نہیں آج تک لوگ ہیں
07:40تو میرے بھائی
07:41شکوک والی زندگی کمزور ہوتی ہے
07:44شکوک والی
07:46اکل مند لوگوں کی زندگی کمزور زندگی ہے
07:49صحابہ اکرام عمل والے لوگ تھے
07:52وہ بحثوں میں الجے رہتے تو عمل نہ کر پاتے
07:54ہمارے ہاں نہ بیعث ہوتی ہے
07:56جس مسئلے کا کوئی تعلق ہی نہیں
07:58الجنوں سے نکل آئیں
08:00عمل کا رستہ بیعث جو ہوتی ہے
08:02یہ عمل کا رستہ رکھتی ہے
08:04اکل مند نہ بنیں
08:06فرما بردار بنیں
08:07میرے بھائی
08:08شکوک و شبہات والی جو لائف ہے
08:10دیکھیں نا
08:12امبیاء کرام علیہ السلام کے بارے میں
08:14شکوک و شبہات ہیں
08:16اولیاء عزام کے بارے میں
08:17اب ایک نیا شک پیدا ہو گیا ہے
08:19کہ فیض ملتا ہے کہ نہیں ملتا ہے
08:21ہم نے فلانے ولی کو دیکھا نہیں
08:23ساری زندگی اس کا نام لیا
08:25فیض ملے گا کہ نہیں
08:26غوث پاک کو دیکھا نہیں
08:28ساری زندگی کی قادری کہلائیا
08:30فیض ملے گا کہ نہیں
08:31خاجہ اجمہر کو دیکھا نہیں
08:32چشتی کہلائیا
08:33فیض ملا کہ نہیں
08:34سابر پیا کو دیکھا نہیں
08:35سابری کہلائیا
08:36فیض ملا کہ نہیں
08:38اوہ خدا کے بندے
08:39فیض وہ چیز ہے جو نظر نہیں آتی
08:42پر محسوس سب سے زیادہ ہوتی ہے
08:44ملے تو عدرت ویس کرنی بھی نہیں تھے
08:51ملاقات تو ان کی بھی نہیں ہوئی
08:53کیا کہو گے
08:54ملاقات نہیں ہوئی
08:57لیکن فیوز و برکات کا یہ عالم ہے
08:59کہ میرے معبوب نے فرمایا وہ دعا کرے گا
09:02تو اللہ میری امت کی بخشش فرمائے گا
09:04تو ہمارے صوفیہ میں ایک سلسلہ اویسیہ ہے
09:08سلسلہ اویسیہ میں اکثر ملاقات نہیں ہوتی
09:12اکثر نہیں ملاقات ہوتی
09:15بغیر ملاقات
09:16دیکھیں نا
09:17آپ جب کسی کا نام جبتے ہیں
09:20جب کسی کا نام لیتے ہیں
09:21جب اسی کا ذکر کرتے ہیں
09:23جب اسی کے تذکرے میں رہتے ہیں
09:24تو اللہ تبارک و تعالیٰ
09:27کہ یہ جو کامل لوگ ہوتے ہیں
09:28یہ متوجہ ہو جاتے ہیں
09:29ان کی توجہ ہوتی ہے
09:32اور خود سرکار نے فرمایا
09:33دو آپس میں محبت کرنے والے
09:35ایک مشرق میں ایک مغرب میں
09:36قیامت کے دن اللہ دونوں کو
09:38جنت میں اکٹھا فرما دے گا
09:39یہ کیا بات ہوئی
09:41کہ ہر بات میں شک کرنا
09:43کہ جی وہ فلانے سے ملاقات ہی نہیں ہوئی
09:45تو کس طرح بھئی ملاقات
09:47ایک الگ چیز کا نام ہے
09:48ملاقات ایک الگ شئے کا نام ہے
09:51اور فیوز و برکات ہے
09:53کہ اللہ سے ملاقات ہوئی ہے
09:55رزق دیتا ہے کے نہیں
09:57زندگی دیتا ہے
09:59سارے چیزیں دیتا ہے
10:00تو ملاقات تو کوئی نہیں کرتا
10:01تو اس لیے ہر چیز کو ٹھیک ہے
10:04وہ جو جگہ ہے
10:06جس جگہ پہ جو بات ہے
10:07اس کو وہاں رہنا چاہیے
10:09لیکن یہ شکوک ہیں
10:10ان سے باہر نکلیں
10:11ان سے باہر آئیں
10:12اولیاء اللہ کا جو فیضان ہے
10:14ان کی جو محبت ہے
10:16ان کے جو طریق
10:16حضرت سلمان بن بشار
10:18رحمت اللہ لیکن بزرگ گزرے ہیں
10:21وہ کہتے ہیں میرے پاس
10:22میں بڑا خوبصورت تھا جوانی میں
10:24دین کی تھوڑی سے خدمت کرتا تھا
10:26تو ایک عورت آگئی
10:27اس عورت نے میرے ساتھ
10:30کچھ مجھ سے مانگا
10:31مطالبہ کیا
10:32تو میں نے کہاں کوئی بھکارن ہے
10:34میں نے جب اس نے نکاب ہڑا ہوا تھا
10:36جب میں نے اس کی طرف
10:37پیسے دینے کے لیے
10:39خیرات دینے کے لیے
10:40کوئی چیز بڑھائی
10:41تو اس نے چہرے سے کپڑا ہٹایا
10:42میں نے نظر جھکا لی
10:44کہنے لگی
10:44سلمان میرا رنگ روح تو دے
10:46میں کتنے خوبصورت ہوں
10:48میں تیری محبت میں گرفتار ہو گئی
10:51خدا رہا
10:52میں اپنے آپ کو تیرے حوالے کرتی ہوں
10:54آپ فرماتے ہیں
10:56جب اس کے نیت اور ارادے میں
10:58اور لفظوں میں میں نے فطور دیکھا
11:00تو میں استغفر اللہ پڑھتا
11:01وہاں سے بھاگ گیا
11:02اتنا دھوڑا
11:04اتنا دھوڑا
11:05کہ میں بسرہ سے باہر نکل گیا
11:07شہر سے ہی باہر آگا
11:09عورت سے دھوڑ رہا ہے
11:10مرد نوجوان خوبصورت
11:12فرماتے ہیں
11:13عشاء کی ادانیں ہو رہی تھی
11:14نماز پڑھ کے
11:15میں مسجد میں سو گیا
11:16تو مجھے حضرت یوسف علیہ السلام کا دیدار ہو
11:18جنابی یوسف
11:21کہتے ہیں
11:22میں غزور کا غلام
11:23اور غلاموں کا غلام
11:24اور سنی عباد کا غلام
11:25تو جنابی یوسف علیہ السلام
11:27میری خواب میں آئے
11:28اور کہنے لگے
11:29اوٹھ جوان میرے سینے سلام
11:30یار تو نے تو
11:32نبی پاک کا امتی ہو کے
11:33وہ کام کیا ہے
11:34جو میں نے نبی ہو کے کیا تھا
11:36اب کام حضرت یوسف علیہ السلام کیا تھا
11:38تو صدیوں اور سالہ اور مہینوں کا
11:41فاصلہ فاصلہ بن سکا
11:43تو وہاں گئے
11:44مسئلہ یہ ہے
11:45کہ شکوک و شبہات والی زندگی نقصان دیتی ہے
Be the first to comment
Add your comment

Recommended