Skip to playerSkip to main content
  • 3 months ago
خوبصورت سطور ہیں:

🌙 12 ربیع الاول کے بارے میں سطور

یہ وہ بابرکت دن ہے جس دن رحمت للعالمین حضرت محمد ﷺ دنیا میں تشریف لائے۔

اس دن کی آمد سے دنیا کے اندھیروں میں روشنی پھیل گئی اور ہدایت کا چراغ جل اٹھا۔

12 ربیع الاول اہلِ ایمان کے لیے خوشی، محبت اور شکر گزاری کا دن ہے۔

اس دن کا پیغام یہ ہے کہ ہم اپنی زندگی کو نبی اکرم ﷺ کی سنتوں اور تعلیمات کے مطابق گزاریں۔

یہ دن ہمیں اخوت، محبت، رحمت اور عدل کا درس دیتا ہے۔



Category

📚
Learning
Transcript
00:00رب کریم نے ساری مخلوق میں بڑا حسن پیدا کیا ہے
00:04لیکن میرے محبوب کا حسن وہ ہے
00:08جس کی پیدا کرنے والا بھی تعریف فرماتا ہے
00:11جو اس کی شان کے لائک ہے
00:14وَدْدُحَا وَاللَّيْلِ اِزَا سَجَا
00:19اللہ قسم اٹھاتا ہے
00:21اور نبی پاک علیہ السلام نے خوبصورتی کو ایک نئی معنویت بھی دی ہے
00:26ایک نئی معنویت ایک نیا ذوق حضور نے
00:33ہمارے ہاں خوبصورتی مہنگا کپڑا پہننے کا نام تھا
00:36ہمارے ہاں خوبصورتی مہنگے جوتے پہننے کا نام ہے
00:40ہمارے ہاں خوبصورتی مہنگے ترین گھر کو دیکھ کر لوگ کہتے ہیں
00:44کیا سجایا ہے کیا سوارا ہے کیا ٹائنے ہیں کیا رنگ کرایا ہے
00:48کہاں سے کالین خریدا ہے
00:50لوگوں نے خوبصورتی دنیا کی ان مہنگی ترین چیزوں کا نام رکھا ہے
00:56حضور نے خوبصورتی کی تعریف ہی بدل دی
00:59محبوب نے سادھے کپڑوں کو خوبصورتی بنایا
01:05حضور نے ظاہری طور پر کچھے گھر کو خوبصورتی بنایا
01:10رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑوں کو پیبند لگے ہوتے تھے
01:16حضور سادھا لباس پہنتے تھے
01:18نبی کریم زمین پر آلام فرما ہوتے تھے
01:22پر جدر جدر سے گزر جاتے تھے
01:25نہ گلیاں خوشبو سے مہک جایا کرتے تھے
01:27انوار و تجلیات کی بارش ہوتی تھی
01:31جو دیکھتا تھا نا
01:33وہ دیکھتا ہی رہ جاتا تھا
01:36مک چند بدر شاہ شانیے
01:40متھے چمک دی لات نورانیے
01:44یہ صاحبِ حال آدمی کے شعر ہیں
01:47مک چند بدر شاہ شانیے
01:50متھے چمک دی لات نورانیے
01:55او دی کالی زلفتِ اکھ مستانیے
01:59مخمور اکھی ہیں مد بھریان
02:02سبحان اللہ
02:04ماں آج ملکہ
02:07ماں اک ملکہ
02:09وہ لوگوں کتھے میرے علی تھے
02:12کتھے تیری سنا
02:13اتنی باتیں کر کے بھی کہنے لگے
02:16نا نا نا
02:17کوئی مثل نہ ڈھولن تھی
02:19میں کیا مثال دوں
02:21کیا بات سمجھانے کے لیے
02:24مثال دینی پڑتی ہے نا
02:27کوئی مثال دینی پڑتی ہے نا
02:29کسی کا تذکرہ کرنا پڑتا ہے
02:30حضور کا حسن سمجھانے کے لیے
02:33کس کے مثال دیں
02:34کہاں سے وہ ڈھونڈ کے لائیں
02:37جس کو پہلے بیان کر کے
02:39حضور کا حسن سمجھایا جا سکے
02:41جس جیسا رب نے پیدا ہی کوئی نہیں کیا
02:43کوئی کوئی ایسی چیز ہوتی
02:47کوئی کوئی چلو
02:48کوئی دور دور کا کوئی تعلق ہوتا
02:51تو کوئی مثال دے لیتے
02:52کہنے لگے نہیں نہیں نہیں
02:54یارو کوئی شہ ملی نہیں
02:56کوئی مثل نہیں
02:57ڈھولن دی
02:58تو چپ کر میرے علیہ تھے
03:01جا نہیں ہو بولن دی
03:02کوئی ہے ہی نہیں
03:04مثال کہاں سے
03:05کہاں سے
03:06مثال تلاش کریں
03:07کہاں سے لائیں
03:08دوستو
03:09اگر حسن سے ہی پیار کرنا ہے نا
03:12خوبصورتی سے ہی پیار کرنا ہے
03:14تو حضرت برا بن عاظب فرماتے ہیں
03:17اور سعی بخاری میں موجود ہے
03:18فرماتے ہیں
03:20کائنات میں
03:21سب سے خوبصورت چہرہ مدینے والے رسول کا ہے
03:24اگر کسی نے
03:27حسن سے ہی پیار کرنا ہے نا
03:29تو حضور کے آنے کے بعد زیادتی ہے
03:32پھر کسی اور اسے پیار کرنا
03:34اگر خوبصورتی سے ہی پیار کرنا ہے نا
03:38تو پھر یہ اس نے ٹھیک نہیں کیا
03:39کہ اتنے بڑے جلوے
03:41حضرت عبداللہ بن رواحہ کہتے ہیں
03:43نبی پاک کوئی موجزہ بنا نہ دکھاتے
03:46نہ حضور
03:48ڈوبے ہوئے سورج کو موڑتے
03:49نہ چاند کے دو ٹکڑے کرتے
03:51نہ پتھر کلمہ پڑتے نہ درخت سجدہ کرتے
03:54کوئی موجزہ بنا نہ دکھاتے
03:57بس حضور نہ بیٹھے رہتے
03:59تو حضور کا لوگوں نے چہرہ ہی دیکھتے جانا تھا
04:04اور کلمہ پڑتے جانا تھا
04:05حضور کا چہرہ
04:08حضور کی نبوت کی دلیل کے لیے کافی تھا
04:11کائنات میں بڑی تعریفیں کی گئیں
04:14بڑا کچھ کہا گیا
04:15لیکن میں کہہ رہا ہوں
04:17لوگوں نے نہ خوبصورتیاں خرید کی ہیں
04:20خرید کی ہیں
04:22حضور نے تو خوبصورتی کا رنگی بدل دیا ہے
04:25انوانی بدل دیا ہے
04:27حضور نے ایک نئی طرح دی ہے
04:29ایک نیا ذوق دیا ہے
04:31یعنی مابوب کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو پسینہ آتا ہے
04:36حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں
04:41کہ دیکھیں نا پسینہ
04:42بہت سارے لوگوں کو بھاتا نہیں
04:44یعنی پسینہ بعض اوقات کوئی کسی کے پسینے سے تکلیف میں نہ بھی ہو
04:50تو لوگ کہتے ہیں
04:50یار مجھے پسینہ آگیا ہے
04:52میں ذرا کپڑے بدل لوں
04:53حضرت انس بن مالک کہتے ہیں
04:55نبی کریم علیہ السلام کبھی کبھی نہ ہمارے گھر میں آرام کرتے تھے
04:59میری اممہ چمڑے کا بستر بچاتی تھی
05:01میں نے کہا
05:03حضور نے خوبصورتی کا عنوان بدل دیا ہے
05:06لوگ جسے خوبصورتی سمجھتے تھے
05:08حضور نے اس عنوان کو بدل کے رکھ دیا
05:10وہ بالکل معنویت جازبیت
05:14الگ تبدیل کر دی
05:15کبھی پسینے سے بھی لوگوں نے فیض لیا ہے
05:19لیکن یہاں رنگ بدل دیا
05:21نا عنوان بدل دیا نا نبی کریم
05:23تبدیل کر دیئے نا سارے احوال دنیا کے
05:26کہتے ہیں ہمارے گھر میں حضور کبھی کبھی آرام کرتے تھے
05:30میری والدہ جس دن پتا ہوتا
05:32حضور یہاں آرام فرما ہوں گے
05:34چمڑے کا بستر بچاتی
05:36اب چمڑے کا بستر
05:38حضور کے لیے
05:40فرماتے ہیں چمڑے کا بستر بچتا
05:42جب حضور آرام فرما ہوتے تو پسینہ بھی آتا
05:47اور وہ پسینہ کبھی کبھی یہاں چمکتا
05:50کہنے دو نا مجھے موک چاند بدر شاشا لی
05:54اے جے متھے چمک دی لات نورانی
05:59کہ وہ کبھی کبھی پسینہ نہ
06:01حضور کے روخ نور پر چمکتا
06:03بازوں پر چمکتا
06:05پھر اس کے چند کترے نہ
06:06وہ چمڑے کے بستر پر بھی گرتے
06:09کہتے ہیں حضور اٹھ کے چلے جاتے
06:12تو میری اممہ جلدی کرتی
06:14وہ حضور کا سارا پسینہ سنبھال کے
06:17بوتل میں ڈالتی
06:19میں کہتا اممہ اس کا کیا کرنا ہے
06:21تو اممہ کہتی درہ سونگ نا
06:23دنیا میں ایسی خوشبو
06:26کہیں ہے جو خوشبو مدینہ والے
06:28کے پسینے میں ہے
06:29یارو دیکھو نا
06:31دیکھو نا کسی درویش نے کیا کہا ہے
06:33وہ کہتا ہے مدینہ میں سکون
06:36کیوں ہے
06:36قرار کیوں ہے
06:39خوشبو کیوں ہے
06:40ٹھنڈک کیوں ہے دل کیوں لگتا ہے
06:44وہ کہتے ہیں ارسا ہوا طعبہ
06:46کی گلیوں سے وہ گزرے تھے
06:48اب تک ان گلیوں میں
06:50خوشبو ہے پسینے کی
06:52سلام اللہ
06:53ارسا ہوا طعبہ کی گلی
06:55تو اگر کسی نے
06:57حسن سے ہی پیار کرنا ہے
06:58تو پھر وہ جبر نہ کرے
07:00وہ آئے نہ میرے رسول سے پیار کرے
07:02آئے نہ حضور کی سادگی سے پیار کرے
07:05آئے نہ میرے رسول کریم کے
07:07بظاہر کچھے گھر سے پیار کرے
07:10آئے نہ حضور کے سادے لباس سے
07:13پھوٹنے والی نورانیت سے پیار کرے
07:15اگر حسن سے ہی پیار کرنا ہے
07:17تو صحابہ کہتے ہیں
07:18ہم نے دیکھا ہے چاند چمکتا
07:20حضور کے مقابل چمکتا
07:23دیکھا ہے
07:23لیکن حضور جعبی بن سمرہ کہتا ہے
07:26مجھ سے قسم لے لو
07:27جب حضور کے چہرہ نور سے کپڑا ہٹتا تھا
07:31چاند مو چھپاتا پھرتا تھا
07:32ہم نے دیکھا ہے
07:36چاند کی روشنی ماند پڑتی تھی
07:38ماند پڑتی تھی چاند کی روشنی
07:40عرب کے چاند جب جب وہ کسی نے
07:42کہا ہے
07:44قیامت کے نقشے سارے بدل جانے ہیں
07:46تو کہاں کیسے بدلیں گے
07:49حضور کی دعا سے
07:50نبی پاک کی سفارج سے
07:54یا سارے انبیاء مل کے
07:56عرضیاں پیش کریں گے تو نہیں ہو
07:58اس نے کہا بس حضور نے جب آ جانا ہے
08:00جب وہ بس
08:03ایک بکل مار کے
08:05ویسے بھی سونا پیس بٹامنے
08:08جاندائے
08:09جب آ جانا ہے نا انہوں نے
08:11تو آنے سے ہی نا چہرہ ہی دیکھ کے
08:14وہ تبدیل ہی آ جائے گی
08:17محول میں کچھ لوگوں کے آنے سے ہی نا
08:20کچھ لوگوں کے آنے سے ہی تبدیلی مجھے ایک دوست مدینے میں کہنے لگے بڑی باتیں سوچ کے آیا تھا بڑا کچھ زیل میں تھا یہاں آکے ہوا کیا ہے
08:29میں نے کہے ایتھے نہیں بولیا جاندہ
08:32ماذا لے ایتھے نا دو باتیں ہیں ایک تے بولیا جاندہ نہیں
08:36کہ دوست جگہ لے بولن دی لوڑ نہیں رن اہاں
08:39میرا امام نے کہا لب واہ ہیں آنکھ بند ہیں پھیلی ہیں جھولیاں لب واہ ہیں
08:47چپ مولا نہیں
08:48لابواہ آنکھیں بند ہیں
08:51اور پھیلی ہیں جھولیاں
08:52اکھا میٹ لو
08:54چپ کر جاؤ تے چھولی اگے کرو
08:56دس سو چائدہ کیجئے
08:58لابواہ آنکھیں بند ہیں
09:01پھیلی ہے جھولیاں
09:03کتنی مزے کی بھیگ تیرے پاک در کی ہے
09:06اگر کسی نے
09:07غسن سے پیار کرنا ہے
09:09تو پھر آئے نہ میرے رسول پاک سے کرے
09:11آئے نہ
09:12حضور سید عالم سے کرے
09:14آئے نہ رسول کریم کی رانانیوں سے کرے
09:17کچھ لوگوں کو نہ
09:19اس بندے سے پیار ہوتا ہے
09:21جس کے پاس علم و حکمت بڑی ہوتی
09:24کہتے ہیں یار بندہ دانا ہے
09:26بڑا خوبصورت شاعر ہے
09:28بڑا اچھا عدیب ہے
09:29بڑا اچھا خطیب ہے
09:30بڑا اچھا بولتا ہے
09:31بڑا فصیح و بلیگ ہے
09:33بڑی اعلیٰ بات کرنے والا ہے
09:35بڑا باکمال ہے
09:36اوہ دنیا کے بڑے بڑے اس کالروں کو پڑھنے والو
09:41اور کائنات کے بڑے بڑے عدیبوں کے جملے رٹنے والو
09:45اور بڑے بڑے شعر و عدب کی دنیا میں جینے والو
09:50اور بڑے بڑے فصیح و بلیگ گھنٹوں تک
09:53ایک انوان پر بولنے والے لوگوں کی باتیں سننے والو
09:57آو
09:58اگر علم و حکمت سے پیار کرنا ہے
10:01تو اس کے ساتھ پیار کرو
10:03جنہوں نے دنیا میں آکے
10:05کسی سے پڑھا نہیں پر
10:06ساری کائنات کو پڑھا دیا ہے
10:08رب کہتا ہے حبیب آپ جو جو نہیں نہ جانتے تھے
10:17سارا ہی آپ کو سکھا دیا ہے
10:19حضور زمین پر بیٹھے تھے
10:22تشریف فرما تھے
10:23کسی نے کہا یا رسول اللہ یہ سوال یہ سوال
10:26رسول کریم اٹھے
10:27امامہ سیدھا کیا
10:30میرے معبوب نے چادر اڑی
10:32کندے پر رکھی
10:33ممبر پر آکے بیٹھ گئے
10:35فرمایا جو دل کرتا ہے پوچھو میں ہر سوال کا جواب دوں گا
10:38پوچھو نا جس کے جو جی میں آتا ہے
10:42حضرت عمر کہتے
10:43زور سے اثر تک بیان کیا
10:45نماز پڑھی پھر ممبر پہ
10:46اثر سے مغرب تک
10:48حضور نے باتیں بتائیں پھر نماز پڑھی پھر ممبر پہ
10:52اثر سے مغرب تک کہتے
10:53کریم نے ہمیں اتنا نوازا
10:55اتنا نوازا
10:56اتنا نوازا
10:58کہ جنتی جنت میں چلے گئے
10:59جہنمی جہنم میں چلے گئے
11:02زندگیاں ختم ہوئیں اور کلم ٹوٹ گئے
11:07پر تیرے عصاف کا ایک باب بھی پورا نہ ہوا
11:11آئے جس نے حکمت سیکھنی ہے مدینے والے سے سیکھے
11:15آئے جس نے سپا سالاری سیکھنی ہے میرے رسول سے سیکھے
11:19آئے جس نے قیادت کے اصول سیکھنے ہیں حضور سے سیکھے
11:23آئے جس نے عالی استاد بننا ہے
11:26سفہ یونیورسٹی کے استاد سے سیکھے
11:29آئے
11:31جس نے آقائی کے عداب سیکھنے ہیں وہ آئے نہ سیکھے
11:37اگر نہ سمجھ آئے تو کروڑوں رکھنے والے عبد الرحمان ابن عوف کے آقا کی شفقت
11:44ان کے ساتھ بھی اسی طرح کی ہے
11:46اور جن کی جیب ظاہری طور پر خالی ہے
11:50ان بلال کے ساتھ بھی محبوب کا تعلق اسی طرح کی ہے
11:53آئے نہ دیکھے آئے
11:56اور رسول کریم نے نہ صرف لوگوں کو صرف لوگوں کو
12:00اس طرح سے حکمت سکھائی ہے
12:05اس طرح کے حکمت سکھائی ہے
12:06کہ صرف انہیں عدابیں زندگی اور طور طریقے نہیں بتائیں
12:10حضور نے اس طرح کی درویشی کی
12:13اس طرح کی سادگی بتائی
12:15کہ امیروں کا فقیر انہیں کو دل کرنے لگا
12:18اور فقیر سمجھ لگے کہ ہم سے بڑا تو بادشاہ ہی کوئی نہیں
12:23ہم سے بڑا تو تگڑا ہی کوئی نہیں
12:26یہ دیکھو نا
12:28یہ دیکھو نا حضرت عثمان غنی
12:29امیر باپ کے بیٹے حضرت
12:31مصب ابن عمیر امیر ماں کے بیٹے حضرت
12:33عبد الرحمان بن عوف
12:35امیر
12:35لیکن کبھی مسجد کا جھاڑو
12:38کبھی غزور کے دروازے کی نوکری
12:41اس حجنا
12:44عویخ یار منون دی خاطرہ سانکی کی پیس بٹائے
12:48ان امیروں کو نا فقیری کے ڈھب سکھائے
12:52اور یہ ہیں بلال عبشی
12:54کہتے ہیں میں غلام
12:56میرا باب غلام
12:57دادا پردادا غلام
12:58گھر سارے غلاموں کے
13:00لیکن میں وہ والا غلام ہوں
13:03کہ کبھی آ جاؤں نا محفل میں
13:05تو عمر جیسا بندہ اٹھ کے کھڑا ہو جاتا ہے
13:08اور میرا بازو تھام کے لاتا ہے
13:12عمر
13:14جو دھرتی پہ درہ مارے تو زلزلے رک جائیں
13:18عمر اعلان کر دے تو دنیا کھاپ جائے
13:22لیکن سیدنا بلال کہتے ہیں میرا بازو تھامتے عمر
13:26اپنی جگہ پہ بٹھاتے
13:28میں رو پڑتا
13:30میں کہتا سونے
13:32غریب ماں کا پتر
13:34میرا ابا چکی چلاتا تھا
13:38کام کرتا تھا
13:39اتنا احساس
13:40تو کہتا سیدنا عمر کہتا ہے وہ پہلے کی بات ہے
13:43اب تو حضور کے غلام ہونا
13:46انتا سیدنا
13:47بلال جب سے تو مدینے والے کا غلام بنائے
13:51ہم سب کا تو سردار ہو گیا ہے
13:53تو سردار ہے ہمارا
13:55علم و حکمت یہاں سے سیکھو
13:57یہاں سے سیکھو
13:58اور اگر کچھ لوگ کہتے ہیں
14:00مجھے فلانے سے اس لئے پیار ہے
14:02کہ اس کے پاس
14:03دولت ہے
14:05پیسے
14:08اس کے پاس اختدار ہے
14:12مجھے محبت اس لئے ہے
14:14کہ وہ بندہ جو ہے وہ
14:15بڑی طاقت رکھتا ہے
14:17کسی مشکل میں کام آئے گا
14:19مجھے اس لئے محبت ہے
14:21کہ اس شخص
14:22کے خزانے بڑے بھرپور ہیں
14:24تو کہیں میری مشکل حل کر دے گا
14:28پیسے والے لوگوں
14:29سبھی تو لوگوں کو پیار ہو جاتے ہیں
14:31وہ کہتے ہیں یہ میرے اوپر حسان کر دے گا
14:33کوئی نیکی کر دے گا
14:34کئی مشکل آ جائے گی
14:35تو کام آئے گا
14:36تو اگر خزانے والوں سے ہی پیار کرنا ہے
14:39تو پھر ان سے تنہا پیار کرو
14:41جن کے پاس خزانے تو ہیں
14:43دل کوئی نہیں
14:45جن کے پاس تجوریاں تو ہیں
14:48بانٹنے کا جذبہ کوئی نہیں
14:50جن کے پاس بینک بیلنس تو ہے
14:53لیکن ان کے پاس مروت کا غسن کوئی نہیں
14:56جو باتیں تو بڑی رکھتے ہیں
15:00لیکن سینے میں غریب کا دھرد نہیں رکھتے
15:03پھر ان سے محبت کرنے کی کیا ضرورت ہے
15:06پھر ان سے پیار نہ کرے
15:07جو صحیح بخاری میں موجود ہے
15:11ملینے والے مابو فرماتے ہیں
15:13میں سورا تھا
15:15اللہ کریم نے خزانوں کی کنجیاں ہی مجھے عطا فرما دی ہے
15:20فرمایا زمین کے خزانوں کی کنجیاں میرے دونوں آتھوں میں لا کے رکھنی ہیں
15:27اللہ نے محبوب کو محبوب بنا لیا ہے
15:30یعنی محبوب و محب میں نہیں میرا تیرا
15:35رب قریب نے کنجیاں ہی دے دی
15:37میرے اللہ حضرت فرمانے لگے
15:39زمین و زمان تمہارے لیے
15:41مکین و مکان تمہارے لیے
15:44چونین و چونان تمہارے لیے
15:47ہم آئے یہاں
15:48تمہارے لیے
15:50اٹھیں بھی وہاں
15:51یہ شیر میرے امام کا ہے
15:53اسے ضائع نہ کرنا
15:54اور دیکھو کہتے کیا ہے
15:56ایک ہوتا ہے جوز ایک ہوتا ہے کل
15:58اعلیٰ حضرت کہتے ہیں
16:00اصالت کل
16:01امامت کل
16:04سیادت کل
16:07امارت کل
16:09ان میں سے کوئی شہ بھی تھوڑی نہیں
16:12نہ اصالت تھوڑی
16:15نہ امامت تھوڑی
16:17نہ سیادت تھوڑی
16:19نہ امارت تھوڑی
16:20کہتے ہیں
16:21اصالت کل
16:23امامت کل
16:25سیادت کل
16:27امارت کل
16:29حکومت کل
16:31ولایت کل
16:34خدا کے یہاں تمہارے لیے
16:36یہ ساری چیزیں رب کے پاس ہے
16:40پر وہ ساری اس نے اپنے رسول کو وطا فرمائیے
16:43خدا کے یہاں تمہارے لیے
16:46میں آپ سے عرض کروں
16:47دنیا داروں سے مانگیں نہ کبھی
16:49ویسے بھی
16:51میرا تو تجربہ یہ ہے
16:54کہ روٹی آپ کہیں گے تو بندہ کھلائے گا
16:55چائے بھی پھلائے گا
16:57دعوت بھی کرے گا
16:58آنا جانا بھی ٹھیک ہو جائے گا
17:01سوسائٹی میں
17:02کبھی ایسا کریں
17:03لیکن اگر آپ کو ضرورت پڑ جائے نا
17:05صرف پچاس ہزار کی
17:06تو وہ تلخ ہو جاتا ہے
17:09کہندہ ہے انہوں سارے کام کرنے چاہیے
17:11دیسان میرے پیسے ہیں دیگال کا دینا نہ کردہ
17:13سارے کام آپ کرا لے
17:17کہتا ہے کوئی حکم ہوا تو بتانا
17:19بھئی حکم آپ کو
17:21کسی ضرورت کے لیے کسی نے کوئی بات کرنی ہے
17:24آپ سارے کام کرا لے
17:25لیکن اگر کسی شخص سے آپ یہ کہے نا
17:28کہ یہاں ضرورت بھی پوری کر دو
17:29تو کہندہ ہے اے نا گال کرو
17:30یہ تو مسئلہ ہی ٹھیک نہیں
17:32بلکہ میں بڑا پرانا بڑی دیر سے کہہ رہا ہوں
17:35کہ اگر کبھی خدا نہ کرے
17:37کسی بندے سے ویسے ہی ضرورت پڑے
17:39اللہ اپنا فضل ہی کرے
17:41لیکن شروع سے دیکھتے آ رہے ہیں
17:43جو بڑے دعوے کرتے ہیں نا
17:45حکم کرنا حکم کرنا حکم کرنا
17:46جب حکم کی باری آتی ہے
17:48تو پندر آتی دس ناسی
17:49سویرہ ہی منڈا ٹو رہے ہیں
17:50تو بالکل حکم اسی وقت گول مٹھول ہو جاتا ہے
17:54میرے رسول پاک علیہ السلام کے غلاموں
17:57کسی اور سے بھی مانگو گے
17:59تو عزت میں کم ہی آئے گی
18:01اور اگر حضور سے مانگے نا
18:04حضور عطا بھی کرتے ہیں
18:08اور عزت بھی عطا فرماتے ہیں
18:10حضور ساتھ عزت بھی عطا کرتے ہیں
18:14عزت بھی ساتھ دیتے ہیں
18:15اور رسول کریم سے جس جس نے مانگا ہے نا
18:18حضور نے جولی بارکہ ہی دیا ہے
18:21حضور کی بارگاہ سے وہ بھی ملتا ہے
18:23جو کہیں سے نہیں ملتا
18:24حافظہ کہیں سے ملتا ہے
18:29جی
18:30یہ ملتا ہوں تھے پھر
18:33تگڑیاں دے بال ہی زہین اور ریزن زرف
18:35غریبوں کے بچے زہین ہیں
18:38حافظہ کہیں سے ملتا
18:40لیکن صحیح بخاری ہے نا
18:42حضرت ابو حریرہ فرماتے ہیں
18:45عرض کی یا رسول اللہ حافظہ بڑا کمزور ہے
18:47تو حضور نے فرمایا چادر بچھا
18:50چادر
18:53یعنی وہ حافظہ چلو میں نہیں دینا
18:55وہ کسی چھوٹے برطل میں نہیں دینا
18:59تو چادر بچھا
19:00کہتے ہیں چادر بچھائی اور غضور نے یوں کر کے
19:04دو چلو بھرے اور میری چادر میں ڈال دیئے
19:06فرمایا چاروں کونوں سے پکڑ
19:09کہتے ہیں میں نے پکڑ کے سینے سے لگا لیے
19:11لیکن ہر زبان کا اپنا حسن ہے
19:14پنجابی ہماری اپنی زبان ہے
19:16اس کا بھی اپنا حسن ہے
19:18اس کی بھی اپنی خوبصورتی ہے
19:20یہ جملہ اردو میں نہیں کہا جا سکتا
19:22صرف پنجابی میں کہا جا سکتا ہے
19:24کہ نبی پاک تے
19:26حافظہ بھی پندان دے سابنال بند دے لیں
19:29یہ میں اردو میں نہیں کہہ سکتا
19:32میری مجبوری ہے
19:33حضور حافظہ بھی
19:35اردو میں کہوں گا تو کہوں گا
19:37نبی پاک نے گھٹڑی باندھ کے تو
19:39گھٹڑی نال مزہ دلی نہ ہونا
19:40اے جیڑی پانڈے نا
19:43میں ایک دفعہ کراچی میں گفتگو کر رہا تھا
19:46تو میں کہا حضور حافظہ پندان دے سابنال دے لیں
19:49میرے ساتھ جو ایک صاحب تو کہا لگے
19:51سمجھ نہیں آئی
19:52میں کہا تیروں نہیں بھی آئی
19:53تو میں نے مزہ آیا لہا
19:54تو دیکھیں نا
19:56کوئی ضروری تو نہیں ہے نا
19:57سب کو سمجھ بھی آئے
19:58بہت ساروں کو سمجھ نہیں آتی
20:00پر یہ جملہ نا یہاں
20:02صرف پنجابی میں فیٹ ہوتا ہے
20:03کہ حضور تے حافظہ بھی
20:05جڑی شیئر کدھروں نے لب دی
20:08اور نبی پاک پندان دے سابنہ دے جے
20:10کیڑی کدھروں نہیں لب دی
20:12تو پھر ان سے پیار کرنا چاہیے نا
20:16کہ جو کہیں سے نہ ملے
20:17وہ دروازہ مصطفیٰ سے ملے
20:19پھر کچھ لوگ اس لیے بھی پیار کرتے ہیں
20:22کسی سے کہ اس کے حسان بڑھے
20:24کبھی نہیں بھلا سکتے
20:29ہم رسول پاک کے حسان
20:30امتیں تباہ ہو گئیں
20:34اپنی نافرمانیوں کی وجہ سے
20:36کیا تھا مطالبہ مکہ کے کافروں نے بھی
20:40اگر ہم نہیں مانتے تو لائے وہ عذاب کہاں ہیں
20:42جس کا بار بار کہتے ہیں تو
20:45اللہ کریم نے فرمایا
20:46محبوب رب کی یہ شان نہیں کہ انہیں عذاب دے
20:54جبکہ آپ ان کے درمیان موجود ہیں
20:56جس غزم کو لوگ آواز دیتے ہیں
21:02وہ غزب خدا
21:03وہ اگر حضور کی وجہ سے رکا ہوا ہے
21:08تو اس سے بڑا عسان اور رکا ہوگا
21:09اور یاد رکھنا
21:12یہ جو دلوں میں پیار ہے
21:14یہ علفت ہے
21:16یہ جو عقیدت ہے
21:17یہ جو باپ اور ماں کے سامنے نظر جھکتی ہے
21:21یہ جو بیٹی پیاری لگتی ہے
21:23یہ رشتوں میں حسن ہے
21:25یہ جو میری طرح کے لوگ
21:29جن کی کوئی ذاتی حسیت نہیں
21:31کوئی اوقات میں
21:32جنہیں اتنا زیادہ نواز دیا گیا ہے
21:35تو یہ صرف اور صرف احسان ہے
21:37مدینے والے رسول کا
21:38صل اللہ تعالیٰ
21:42یہ حضور کے جو ہم پر احسانات ہیں
21:47یہ کبھی گلے نہیں جا سکتے
21:50ساری دنیا
21:53کبر تک چھوڑ کے واپس آ جاتی ہے
21:57اور میں نے دیکھا ہے
22:00مجھے جنازوں میں جانے کا موقع ملتا ہے
22:02کہتے ہیں جلدی کرو مہمان دور کے ہیں روٹی بھی کھانی ہے
22:05جلدی کرو
22:07ابھی پوری طرح کبر پر مٹی نہیں ڈالی جاتی
22:10پانی کا چھڑکاؤں نہیں ہوتا
22:13کہ وارث
22:14وہ کہتے ہیں دعا کر دیں جناب کچھ مہمانوں نے جانے
22:18او جنہ علی تو پاپ کمائے
22:21ہونو کتھے نہیں تیرے کر دیں
22:24یہ سارے تجھے چھوڑ کے آگئے
22:27کچھ عرصہ تھوڑا بہت یاد رکھتے ہیں
22:29وہ بھی اپنی ضروریات کے لیے
22:31کوئی کوئی تقریب آئی تو کسی وقت کھل کے یاد کر لیا
22:34ورنہ باتوں میں کانیوں میں داستانوں میں
22:37سارے تیرے ساتھی ہیں
22:39کبر کی دیوار تک
22:40آہ دیکھ احسان مدینے والی سرکار کا
22:44میرے کریم حبوب علیہ السلام کا احسان دیکھ
22:48جب اسے اندھیر نگری میں
22:50سارے تجھے چھوڑ کے آگئے
22:53تیری آنکھ کھلی تو سامنے
22:54مدینے والے رسول تشریف فرمائے
22:56تو سامنے حضور تشریف فرمائے
23:00حضور نہ سامنے وہاں
23:02جہاں کوئی ننہ آسکا
23:03وہاں حضور پہنچ گئے
23:06اور میدان مکشر میں
23:08گنہ گار جو مکشر میں فریاد کریں گے
23:13گنہ گار جو مکشر میں فریاد کریں گے
23:18آیا ہوں میں آیا ہوں
23:20سرکار کہیں گے
23:21وہ جب جائیں گے سجدے میں
23:27امت کی بخشش کے لیے اسرار کریں گے
23:36آیا ہوں میں آیا ہوں
23:39سرکار کہیں گے
23:42اور جب غضور روکے کہیں گے
23:44نہ یا اللہ یہ تیرا جاہو جلال
23:46سوا نیزے پہ سورج
23:49یہ میزان عمل
23:52یہ پل سرات
23:53تو کسی نے اپنے ذوق کی بات کی ہے
23:56وہ کہتے ہیں کہ
23:57گویا آواز آئے گی
24:00گویا ندا آئے گی
24:02کہ یہ کہر و غضب میرا
24:04تیرے دشمن کے لیے ہے
24:06تیرے غلاموں سے
24:10تو محبوب ہم پیار کریں گے
24:12آیا ہوں میں آیا ہوں
24:15یہ سرکار
24:16کہیں گے
24:18میدان مکشر میں نا
24:19قرآن کہتا ہے
24:21ماں چھوڑ جائے گی
24:23باپ چھوڑ جائے گی
24:26اس پہ ذرا غور کر
24:27وہ کیسا کوئی وقت ہوگا
24:29کبھی ماں بھی چھوڑا کرتی ہے
24:32کبھی باپ بھی چھوڑا کرتا ہے
24:34کبھی بھائی بھی چھوڑ جائیں گے نا سارے
24:36چھوڑ جائیں گے
24:38اور غضور فرماتے ہیں
24:40میں سارے نبی ممبروں پہ
24:42اور میرا ممبر خالی
24:43یا رسول اللہ کیوں
24:45فرمایا میں نا
24:46کبھی سجدے میں ہوں گا
24:48یا اللہ ماف کر دے
24:49کبھی پل سرات کے قریب دعا کروں گا
24:53یا اللہ سلامتی سے گزار دے
24:54کبھی میزان عمل پہ جاؤں گا
24:57اوہ یار ادھر دیکھنا
24:58اگر کسی کے احسان سے ہی پیار کرنا ہے نا
25:02تو پھر پیار کرنا مدینے والے رسول سے
25:04پھر آ جانا کرنا پیار حضور سے کرنا
25:08میں آپ سے عرض کروں گا
25:10یہ جو ہم نے اوڑ لیا نا دنیا داری
25:12سویرے اٹھتے ہیں
25:13تو ایک چھوٹی سے سیاست شروع کرتے ہیں
25:16سارا دن وہ سیاست ختم ہی نہیں ہوتی
25:18جہاں میں نہیں جا سکتا
25:20ولیمے پہ بیٹا چلا گیا
25:21اور نکاح پہ بھائی چلا گیا
25:23اور فودگی پہ
25:24سارا دن بندے راضی کرتے ہیں
25:26پھر ہو جاتی ہے دنیا راضی
25:27پھر مسئلہ ٹھیک ہوتا ہے
25:29تو چھوڑے نہ
25:30اس محبوب کی طرف نہ بڑھیں
25:33جن کی طرف چند قدم چل کے جائیں
25:36تو خدا کی رحمتیں آگے بڑھ کے استقبال کرتی ہیں
25:39اللہ تعالی میری اور آپ کی حاضری کو قبول فرمائے
Be the first to comment
Add your comment

Recommended