- 5 weeks ago
Hazrat Ali (RA) aur Bibi Fatima (RA) ki muhabbat ek roshan misaal hai, jo imaan, wafadari aur pakizgi ka saboot hai. 🌸
✨ Unka rishta sirf shohar aur biwi ka nahi tha, balke deen ki mohabbat aur Allah ke liye qurbani ka ek naya paigham tha.
✨ Hazrat Ali (RA) kehte the: “Fatima meri aankhon ki thandak hai” aur Bibi Fatima (RA) ke dil mein sirf Ali (RA) ki izzat aur mohabbat basi thi.
✨ Dono ki zindagi gareebi, sabr aur Allah ke zikar mein guzri, lekin unka pyar kabhi kam na hua.
✨ Ye muhabbat duniya ke liye ek paak misaal hai — jo deen, adab aur ikhlaaq par mabni hai.
✨ Unka rishta sirf shohar aur biwi ka nahi tha, balke deen ki mohabbat aur Allah ke liye qurbani ka ek naya paigham tha.
✨ Hazrat Ali (RA) kehte the: “Fatima meri aankhon ki thandak hai” aur Bibi Fatima (RA) ke dil mein sirf Ali (RA) ki izzat aur mohabbat basi thi.
✨ Dono ki zindagi gareebi, sabr aur Allah ke zikar mein guzri, lekin unka pyar kabhi kam na hua.
✨ Ye muhabbat duniya ke liye ek paak misaal hai — jo deen, adab aur ikhlaaq par mabni hai.
Category
📚
LearningTranscript
00:00مردوان فرماتے ہیں
00:30ایک دن تینوں یار ان لوگوں کا خلوص دیکھیں مولا علی کے ساتھ
00:37حضرت ابو بکر حضرت عمر حضرت عثمان
00:40حضرت علی ایک یہودی کے باغ میں مزدوری کر رہے تھے تو وہاں گئے
00:44اور جا کے کہا علی تو حضور سے سجدہ فاطمہ کا رشتہ کیوں نہیں طلب کرتا
00:48حضرت علی کہنے لگے بھائیو نہ مکان ہے نہ گھر ہے نہ کچھ ہے
00:52رشتہ کیسے مانگوں کا تو جا تو سہی
00:54ہمیں تو لگتا ہے رسول پاک تیرا انتظار کر رہے ہیں
00:58مولا علی شیرِ خدا کہتا ہے میں گیا
01:00میں گیا
01:02اور جب میں حضور کی بارکہ میں گیا تو انہوں نے مجھے تیاریار تھے نا
01:07تیار کر کے بھی جا مجھے لفظ بھی سکھائے کیا کہنے
01:10لیکن جب میں وہاں پہنچا نا تو میرے اندر طاقت ہی ختم ہو بھی بول لیں
01:14سلام لے کے تو حضور کے پاس بیٹھ گیا
01:17حضور نے کہا علی کیسے آئے ہو
01:19نہ میں خموش
01:20پھر پوچھا کیسے آئے ہو میں خموش
01:22پھر پوچھا کیسے آئے ہو میں خموش
01:24خموش
01:24کہتے ہیں دلوں کا حال جاننے والے رسول نے فرمایا
01:27علی فاطمہ کے لئے آئے ہو
01:29فاطمہ کے لئے آئے ہو
01:31حضور علی کہتے ہیں میرا
01:34جواب بڑا نرالہ ہے
01:35میں نے کہا حضور وہ تینوں میرے پاک بارک میں گئے تھے
01:39وہ تینوں گئے تھے
01:40مجھے انہوں نے بھیجا ہے
01:41کہتے ہیں رسول پاک مستورا دیئے
01:43فرمایا علی انہوں نے نہیں تجھے بھیجا
01:45رب قریب نے فاطمہ کا تیرے ساتھ نکار کر دیا ہے
01:48تیرے لئے فیصلہ ہو گیا ہے فاطمہ کا
01:51تیرے حق میں فیصلہ ہو گیا
01:52حضور علی سیدہ فاطمہ کو پیا کے لے گئے
01:56تو حضور علی زہد بھی نارسا کے مکان
01:58کوئی مکان نہیں
02:00اوہ بھائی تو دولت دیکھ کے بیٹی کی شادی کرتا ہے
02:03سرمایہ دیکھ کے پھر دعا کراتا ہے
02:05دعا کرے اللہ میرے دماعت کو اداعے دے دے
02:07میرے رسول نے بیٹی کی شادی کی تقویٰ دے دے
02:11پریزگاری دے گئے
02:13دینداری دے گئے
02:15اس شخص کو بیٹی دی جو
02:16اصحابقون اصحابقون کے درجے میں شامل
02:19جو ان اللہ زنامن عوامل
02:21صالحات یعنی قوم خیر البریہ
02:23کے درجے میں شامل
02:24ان کو اپنی بیٹی دی
02:25حضرت علی شیر خدا رضی اللہ تعالیٰ
02:28نو فرماتے کہ سیدہ فاطمہ تزارہ
02:31کو میں بیاء کلایا ہے
02:32سارے گھر کے کام اضافات مانے کی
02:34میں مزدوری کرتا دو گھنٹا یا ٹیڑ گھنٹا
02:41تو مولا علی نے اٹھا کے اپنی کمر پر رکھی
02:44باق کا مالک کہنے لگا
02:46علی تھوڑا کام اور کارلو فرمایا
02:47دو کلو ہو گئے یا بڑی ہے
02:49ایک کلو میرے بچے کھائیں گے
02:52ایک کلو مدینہ کے قریب بچے کھائیں گے
02:53تو کہا علی کل کیا کرو گے
02:56فرمایا کل جو راب زندگی دے گا وہ روزی بھی دے گا
02:59تو بندہ مشورہ دینے لگا
03:01مشورہ بھی ہوتا ہے نا قریب سے
03:03مشوروں والے بھی بڑی خرابی کرتے ہیں
03:05اللہ ماشاءاللہ
03:06کہا علی چائز پیسے کو کٹھے کر لینے چاہیے
03:10یہ کیا عرض ہے
03:11چائز کٹھے کر لیں
03:14تو شیرِ خدا نے جمعہ کا پر شیروں جیسا کہہ دیا
03:16حضرتِ علی فرمانے لگے
03:18مال حرام ہو تو عذاب ہوتا ہے
03:20حلال ہو تو عصاب ہوتا ہے
03:23لہذا نہ میں عذاب والا کام کرتا ہوں
03:25نہ عصاب والا کام کرتا ہوں
03:27میں کٹھے ہی نہیں کرتا ہوں
03:28نہ بندہ عصاب کے چکر میں پڑے
03:30نہ عذاب کے چکر میں پڑے
03:32میں اس رستے جاتا ہی نہیں
03:34مولا کائنات شیرِ خدا
03:36پر پائی
03:37حضرتِ
03:40سیدنا ابو حریرہ
03:42رضی اللہ تعالیٰ
03:43آپ نے فرماتے ہیں
03:44میں جب اس بات کو یاد کرتا ہوں
03:45تو آج بھی رو پڑتا ہوں
03:47کون سی بات
03:49فرمانے لگے
03:50میں کوفے کے بازار سے گزرنا تھا
03:52تو مولا علی شیرِ خدا
03:53کوفے کے چوک میں کھڑے تھے
03:55اور ہاتھ میں زیرہ پکڑی ہوئی تھی
03:58وہ والی زیرہ جو بدر میں بھی ان کے پاس تھا
04:00وہ والی زیرہ جو اہد
04:02ہنین خندق
04:03اور
04:04خیبر میں بھی ان کے پاس بھی
04:06زیرہ پکڑی حضرت علی نے
04:08اور شیرِ خدا کہہ رہے ہیں
04:10اوہ بھائیو میری زیرہ خرید لو
04:11میری زیرہ
04:13امیر المومنین ہے اس وقت
04:14امیرِ وقت ہے
04:15بادشاہ ہے
04:16کوفے کے بازار میں
04:18اوہ بھائی میری زیرہ خرید لو
04:20یہ بڑی نسبت والی ہے
04:22پدر اہد ہنین میں میرے ساتھ رہی
04:24اور شیرِ خدا فرماتے کیا ہیں
04:26فرماتے ہیں جب علی نے یہ لفظ کہے
04:28تو میری جیخیں نکل گئیں
04:29حضرت علی فرمانے نے کہے
04:31اگر میرے پاس
04:32نیا تعمت خریدنے کے پیسے ہوتے
04:34تو میں اسے کبھی نہ بیچتا
04:35نیا تعمت خریدنے کے پیسے ہوتے
04:38تو میں کبھی نہ بیچتا
04:39حضرت علی رضی اللہ تعالی
04:41انہوں نے وہ زندگی گزاری
04:43باپردہ
04:44پریزگاری
04:46درویشی
04:47سادگی
04:48ساری زندگی
04:50کسی کا شکوہ نہیں کیا
04:51بلکہ
04:52آلہ حضرت فاضل عبریلوی رحمت اللہ علی کے
04:55خلیفہ مولانا زفر الدین بیاری
04:56انہوں نے ایک عجیب بات لکھی ہے
04:59کہتے ہیں حضور میراج پہ گئے
05:00تو وہاں سے ایک جبہ لائے
05:01ایک کمرے میں داخل ہوئے
05:04جنت کے کمرے میں
05:05صندوق کھولا سرکار میں
05:06ایک جبہ نکلا
05:08تو کہے اللہ میں لے جاؤں
05:10تو رب کریم نے فرمایا بھی
05:13مجھے پتا ہے تو لے کے جائے گا
05:15پر پہنے گر نہیں
05:15کسی نہ کسی غلام کو دے دے گا
05:17کہا مولا وہ تو پھر
05:19تیرا فضل ہے
05:20رب کریم نے فرمایا
05:22معبوب اسے دینا جو میرے راز تک پہنچ جائے
05:25اس کو دینا جو میرے
05:27اس کو دینا جو میرے
05:30راز تک پہنچ جائے
05:32حضور جبہ لے کے آئے گا
05:33اللہ میں بیاریہ دےنا ہم لکھتے ہیں
05:36کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
05:37نے دب ابو بکر صدیق کو بلایا
05:39فرمایا جبہ بڑی برکت والا ہے
05:41اسے پہن کر بڑی برکت ملے گی
05:43اگر میں تجھے دے دوں
05:45یہ چھپا اگر تجھے دے دوں
05:47تو کیا کرے گا
05:49حضورت ابو بکر کہنے لگے
05:51حضور ساری دنیا میں ساتھ پھیلا دوں گا
05:53حضور نے فرمایا
05:55نہیں تو اللہ کے راز تک نہیں پہنچ جائے
05:57حضرت عمر کو بلایا
05:58کہا فاروق ای آدم اگر آپ کو دے دوں
06:01تو حضور عدل سے بھر دوں گا ساری کا حضور
06:03فرمایا بات تیری ٹھیک ہے
06:05پر رازِ الہی تک نہیں پہنچ جائے
06:06عثمان اگر تمہیں دوں تو
06:09جناب عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ
06:11نے عرض کرنے لگے
06:12حضور اگر مجھے ملا تو میں حیاء کی چھاؤں کر دوں گا
06:15ہر جوان ہر بچی کے لیے
06:18حیاء کے فیصلے کروں گا
06:19اللہ تعالیٰ کی دیوری طاقت سے
06:21حضور نے فرمایا
06:23بات تیری بڑی خوب ہے
06:24پر تو مراد تک نہیں پہنچا
06:26میرے رسول نے مولا علی کو بلایا پاس بٹھایا
06:29فرمایا علی
06:30اگر یہ جببہ تجھے دوں تو کیا کرے گا
06:33حضورت علی نے آنکھ کھول کے
06:35حضور کا چیرہ دیکھا
06:36عرض کرنے لگے
06:37مابوبہ اگر مجھے مل گیا
06:39تو میں اللہ کی مخلوق کی پردہ پوشی کروں گا
06:41میں رب کی مخلوق کی
06:43میں پردے ڈالوں گا
06:45مخلوق کی عبوں پر
06:46میں چھپاؤں گا
06:47اس جببے کی برکت سے
06:48حضور کی آنکھوں میں آسوائے
06:50پر میں تو رب کے راست تک پہنچائے
06:52جببہ تیرا ہی بنتا ہے
06:53تو پہنچائے اللہ کے راست تک
06:56میرے حبیر
06:57حضرت علی المرتضیٰ فرماتے ہیں
06:59سیدہ فاطمہ نے کبھی
07:00مجھے کوئی کچھ کہا ہی نہیں
07:01کبھی فرمائش ہی نہیں کی
07:03ایک دن بیمار ہو گئی
07:04تو کہنے لگیں
07:05میں قریب بیٹھا
07:07تو میں نے کہا
07:07فاطمہ زندگی میں
07:08تُو نے کبھی کچھ نہیں مانگا
07:09اوہ عزت والے باپ کی عزت والی بیٹی
07:12میرا دل کرتا ہے
07:14کوئی فرمائش تو کرنا
07:15تو حضرت فاطمہ کہنے لگی
07:16علی اگر ایک انار مل جائے
07:18اگر ایک
07:19میرا دل کر رہا ہے
07:21اگر ایک انار مل جائے
07:22ایک انار مل جائے
07:24تو تبھی اچھا رہی ہے
07:24انار کھانے کو
07:25مولا علی شیرِ خدا فرماتے ہیں
07:28میں گیا
07:28ایک انار خریدا بازار سے
07:30ایک دینار تھا میری جیب میں
07:32انار خرید کے جب واپس پلٹا نہ
07:35تو کہتے ہیں
07:37ایک بڑا شخص
07:38ہونٹوں پہ کمزوری
07:40آپ فرماتے ہیں
07:42میرے باپ دادا کی عمر کا
07:43لڑکھڑاتے اس کے ہاتھ
07:46اور کہنے لگا
07:47علی میں بھوکا ہوں کئی دنوں کا
07:48حضرت علی فرماتے ہیں
07:50میرے پاس وہ ایک دینار تھا
07:52جس کا انار آ گیا
07:53کہتے ہیں
07:54میں نے اسی وقت وہ انار نکالا
07:56اس شخص کے ہاتھ میں رکھا
07:58بوجھل قدموں سے
08:00جب میں اندر داخل ہوا نہ
08:02تو پاک رسول کی پاک بیٹی
08:04عزت والے نبی کی عزت والی بیٹی
08:06سبر والے معبود کی
08:08سبر والی بیٹی
08:09کہتے ہیں
08:10جب میں نے اپنا قدم اندر رکھا
08:12دروازے کے
08:12تو فاطمہ نے میرا اترا ہوا چیرہ دیکھا
08:14تو کہنے لگے
08:15علی
08:15پیسے اللہ کے رستے میں دے آئے ہو
08:18خیرات کر رہا ہو
08:21حضرت شیر خدا رضی اللہ تعالیٰ
08:23انہوں نے فرماتے ہیں
08:24میں فاطمہ کی طرف دیکھا
08:25تو میں حیران ہو گیا
08:26میں نے کہا
08:27فاطمہ
08:28تجھے کہنے لگی
08:29مجھے یقین ہے
08:30آپ انار لینے گئے تھے
08:31آپ نے خرید بھی لیا تھا
08:33اور مجھے پتہ ہے
08:34علی
08:34میرے ساتھ
08:36بے وفائی ہوئی نہیں سکتی
08:37یہ کسی سوالی نے مانگ لیا ہوگا
08:39علی آجا
08:40مجھے انار کھانے سے وہ سکون نہیں ملا
08:43جو تو اللہ کے رستے میں دے آیا ہے
08:44تو سکون ملا ہے
08:45کھانے سے نہیں ملا
08:47جو تیرے دینے سے ملا ہے
08:48مولا علی کہتے ہیں
08:49سبر کر کے
08:50میاں بیوی بیٹھ گئے
08:51تو دروازے پہ دست تو کوئی
08:53کہتا میں اٹھ کے دروازے پہ گیا
08:55تو حضرت سلمان فارسی دروازے پہ کھڑے تھے
08:57انہوں نے نو انار مجھے دیئے
09:00کہانے لگے نبی پاک نے بھیجے ہیں
09:03یہ نو انار ہے
09:05نبی پاک نے بھیجے ہیں
09:06تو حضرت علی شیر خدا فرمانے لگے
09:07ہمارے نہیں کسی اور کے ہیں
09:09ہمارے نہیں
09:11کسی پڑوسی کے ہیں
09:12دائیں باندیکھ
09:13کہانے لگے نہیں
09:14تمہارے یہ فرمانے لگے نہیں
09:15میرے ہوتے تو دس ہوتے
09:17اس لیے کہ اللہ فرماتا ہے
09:19من جاہاں بالحسنہ تفالہ ہوا شروع
09:21ہم سالیہ
09:22تمہیں ایک نیکی کرو گے
09:23میں دس کا عجر عطا کروں گا
09:25فرمایا میرے ہوتے تو دس پورے ہوتے
09:27اللہ رسول نے بھیجے
09:28اور میرا یقین کمزور ہو سکتا ہے
09:30میرے ہوتے تو دس ہوتے
09:32یہ نو ہے
09:33حضرت سلمان فارسی نے جیب میں ہاتھ ڈالا
09:35دس ماہ بھی نکالا
09:37کہا علی تیرے دس ہی تھے
09:38میں تو تیرا انتحان لے رہا تھا
09:40دس ہی تھے تیرے
09:41یقین کی دولت زنجیریں کاٹ دیتی
09:44یقین کی دولت انسان کو نواز دیتی
09:47جب تُو لڑکھڑاتا ہوا آیا ہے
09:49میرے نبی پاک نے فرمایا
09:50یوں نہ کہا کر
09:51کہ یا اللہ چاہے تو دے
09:52چاہے تو نہ دے
09:53جب مالک سے مانگ تو کہا کر
09:55یا اللہ تجھے سے مانگنا ہے
09:56میں لے کے اٹھوں گا
09:58تُو مجھے دے گا
09:59فرمایا جتنا تیرا یقین کامل ہوگا
10:02اتنا ہی اللہ تجھے جھولی بھر کے عطا فرمائے گا
10:04کمزور سا مسلمان
10:06لڑکھڑاتا سا مسلمان دیکھتا ہوں کرتا ہوں
10:08اور یہ بھی نہ دیکھا کریں بھائی
10:10ایمان یقین کو استقامت کے درجے پہ لیں
10:14یہ نہ دیکھا کریں کہ وہ کیسے دے گا
10:16وہ کسی وسیلے کا محتاج نہیں ہے
10:19وسیلے کو پسند کرتا ہے
10:20پر وسیلے کا محتاج
10:22وہ بغیر وسیلے کے بھی دے دیتا ہے
10:24ہر آدمی ماں باپ کے ذریعے پیدا ہوتا ہے
10:27اگر پیدا کرنا چاہے
10:28تو جناب بھی عیسیٰ کو بغیر باپ کے پیدا کر دیتا ہے
10:30اگر پیدا کرنا چاہے
10:32تو حضرت آدم کو بغیر ماں اور باپ کے پیدا کر دیتا ہے
10:37جب یقین رکھیں یقین
10:38قرآن مزید پڑھئے
10:39حضرت موسیٰ علیہ السلام فیرون کے دربان میں کڑے
10:44یہ چار جانب دشمنی دشمن ہیں
10:46جادوگار آگئے انہوں نے سامپ چھوڑے
10:51حضرت موسیٰ کے آدمیں ڈنڈا تھا
10:53حضرت موسیٰ کہتے ہیں
10:55یا اللہ کیا کروں
10:56تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا
10:57اپنا اصحاب پیٹ دو
10:58کہنا چاہیے تھے نا کہ
11:00یا اللہ کی تو شہر اتنے سامپ ہے
11:01بچانے کے لئے ڈنڈا ہے وہ پھینک دوں
11:03ڈنڈا پھینکا جاتا ہے
11:05سامپ کو دیکھ کر کہ کابو کیا جاتا ہے
11:07یہ میرا اور آپ کا ذوق ہے نا
11:10لیکن انبیاء کرام کا انداز ملاجعہ کی دیئے میرے عزیزو
11:14اللہ فرماتے ہیں ڈنڈا
11:15اے موسیٰ ڈال دے اپنا اصحاب
11:18پہلے نہیں فرمایا کہ سامپ بن جائے گا
11:21فرمایا پر تو ڈال دے
11:22میں اور آپ ہوتے ہیں
11:25تو سام سامنے ہیں ڈنڈا ہاتھ میں
11:26ہم کہیں گا جی بات ہے یہی تو
11:28دفاع کی چیز ہے اسی کو ڈال دوں
11:30تو بچوں گا کیسے
11:31کہا ڈال دو تو حضرت موسیٰ نے
11:34ڈال دیا کا میرے رب کا حکم ہے
11:36تو میرے لئے یہ بہتر ہی ہوگا
11:38اللہ فرماتے ہیں جب موسیٰ نے ڈالا
11:40تو میں نے اس ڈنڈے کو اس اصحاب
11:42ازدہا بنا دیا
11:43اب کبھی اصحابی ازدہا بنے
11:46کبھی کبھی چھڑی بھی
11:48بہت بڑا ازدہا بنی ہے لیکن قرآن
11:50کہتا ہے جناب موسیٰ نے ڈالا تو
11:52اللہ نے ازدہا بلکہ اس سے پیچھے
11:54چلیے عورتیں کمزور یقین
11:56کی ہوتی ہے نا جناب موسیٰ
11:58پیدا ہوئے تو اللہ فرماتے ہیں
12:00میں نے موسیٰ کی ماں کے دل میں
12:02بات ڈالی ماں کے دل میں
12:04صندوق میں ڈال کے تو
12:06اس کو دریاں میں بہا دے
12:07اور بھائی صندوق میں کہہ سکتے ہیں نا
12:10اکسیجن کیسے جائے گی اور دریاں
12:12میں بچے بچنے کے لیے ڈالے جاتے ہیں
12:14کہ ڈوبنے کے لیے ڈالے جاتے ہیں
12:16ماں کے دل میں یقین کمزور
12:18نہیں تھا ماں کا
12:19انبیاء کے ماں بات موحد
12:22ہوتے ہیں دین کو ماننے والے
12:24ماں کے دل میں اللہ نے بات
12:25اللہ قرآن میں کہتے ہیں میں نے وحی کی
12:28میں نے انقاق کیا میں نے بات ڈالی
12:30حضرت موسیٰ کی ماں
12:32کہتی ہے میں نے ڈال کے نا سمندر میں
12:34بیٹا
12:34میں نے سمندر میں بیٹا ڈال کے
12:37صندوق میں بند کر کے
12:40رمک کے حوالے کیا
12:41آپ فرماتے ہیں میرے مالک کا بروسہ کیا
12:44تو پھر میرے مالک کا کام دیکھو
12:46کمال دیکھو میں نے دریاء میں ڈالا
12:48اللہ نے فیرون کے گھر میں
12:50میرے بیٹے کی پرورش کرا دی
12:51یہ یقین کہ حضرت موسیٰ کے پاس
12:54قوم آئی قرآن پڑھئیے
12:55کہا جناب پانی چاہیے
12:57ویزیستس کا موسیٰ لقوم ہی
13:00موسیٰ نے اپنی قوم
13:02کے لئے پانی مانگا ہم نے کہا
13:03اپنا ڈنڈا پتھر پہ مارو
13:08اکل والا آدمی ہوتا توار جاتا
13:10کہتا ہے یا اللہ پتھروں سے بھی کبھی پانی نکلا ہے
13:13ادربتی اصاکل حجر
13:15مارو پتھر پہ ڈنڈا
13:16اللہ کے نبی نے منٹ نہیں لگایا
13:18ہاں کر کے ڈنڈا لگایا
13:19اللہ فرماتے ہیں
13:24جناب موسیٰ نے ایک اصحاب مارا
13:26میں نے بارہ چشمیں جاری کر دیئے
13:28تو لہتو لا اللہ کرتا ہے
13:30اللہ کہتا ہے پڑھ نماز روزی دوں گا
13:32کہتا ہے سوچتا ہوں
13:34اللہ فرماتے ہیں آجا مسجد میں تیرہ ہو جاؤں گا
13:36کہتا ہے دیکھتا ہوں
13:37رب فرماتا ہے تو میرے معبوب کی غلامی کر
13:39میں تجھے معبوب بنا لوں گا
13:41تو کہتا ہے تھوڑا بڑا ہو کے داڑی رکھنی میں
13:43ابھی سیانہ ہو کے
13:44میں ذرا سیٹی فیر لیلوں
13:46ازرائیل سے کے کتنے سالوں کے بعد آئیں گے
13:48پھر شروع کروں گا
13:49پروگرام بنا رہا ہے
13:50ابھی تو ارادے میں ہے
13:52اللہ کے پیغمبر کا ڈنڈا
13:54اور اس سے زیادہ آگے بات ہو گئی
13:56پیچھے فوج لگی ہوئی ہے فیرون کی
13:58مجمع ہے
14:01ہزاروں لاکھوں کا لشکر لے کے
14:03تلوارِ نیزے فیرون پیچھے
14:05آگے دریا آ گیا
14:06حضرتِ موسیٰ علیہ السلام
14:08کھڑے ہیں آپ کدھر جائیں
14:10اللہ پاک نے فرمایا مارو ڈنڈا
14:11کہاں
14:14پانی پہ
14:15پانی پہ ڈنڈا مارو
14:17اب حضرتِ موسیٰ علیہ السلام
14:18پانی پہ ڈنڈا مارے تو پانی ابرے گا
14:20اس سے زیادہ کیا ہوگا
14:22پہلے پتھر پہ ڈنڈا مروایا
14:23تو پانی نکلا
14:24اب پانی پہ ڈنڈا مروایا
14:26فائز فرقنا بیکم البہرہ
14:29فان جائینا کم باغ رکنا
14:31اللہ فرماتے ہیں
14:33موسیٰ نے پانی پہ ڈنڈا مارا
14:34تو میں نے پانی میں رستے بنا دیئے
14:36ایک جگہ ڈنڈا مارا
14:38تو پانی نکلایا
14:39دوسری جگہ ڈنڈا مارا
14:40تو پانی خوشک ہو گیا
14:42بارہ چشمیں بن گئے
14:44بارہ رستے بن گئے دریاء میں سے
14:46حضرتِ موسیٰ علیہ السلام گزر گئے
14:49اور اللہ فرماتے ہیں
14:50فیرون بھی آیا
14:51تو اسے میں نے غرق کر دیا
14:52اور وہ کھڑا دیکھتا ہی رہ گیا
14:54کہ بنا کیا ہے
14:55یہ تو بات ہے حضرتِ موسیٰ کی
14:57میرے مصطفیٰ کے غلام
15:00حضرتِ سعید بن ابی وقعز
15:02قادسیہ کی جنگ کے لئے نکلے
15:04رستے میں دریاء نیل آ گیا
15:06حضرتِ سیدنا
15:07سعید بن ابی وقعز
15:09اب کہاں سفرت ہے کر کے آئے
15:12کہتے ہیں پتہ ہی نہیں تھا
15:13کہ دریاء آ جائے گا
15:15اب دور دور تک پل کوئی نہیں
15:16صحابہ کہتے ہیں دشمن
15:18للکار رہ
15:19حضرتِ سعید بن ابی وقعز
15:21دریاء کنارے کھڑے ہوئے
15:22ایمان
15:22یقین
15:24اور استقامت
15:25ڈٹ گئے
15:26کہنے لگے
15:27اوہ دریاء
15:27اگر تو حضرتِ موسیٰ کی
15:30نافرمان قوم کو رستہ دے سکتا ہے
15:32احمد یعربی کے وفادار موقع ہیں
15:34ہم تو رسول اللہ کے ماننے والے ہیں
15:37دشت تو دشت ہیں
15:39دریاء بھی نہ چھوڑے ہم نے
15:41بحرِ ظلمات میں دھوڑا دیئے
15:43کھوڑے ہم نے
15:44فرمائے چھوڑ رستہ
15:45صحابہ کہتے ہیں
15:47اس وقت ہم نے نعرے لگائے
15:48جب دریاء نے رستہ ہی چھوڑ دیا
15:50کہتے ہیں پھر اللہ رسول پر
15:52ہم ذکر کرنے لگے
15:53درود بڑھنے لگے
15:55دریاء سے رستے بن گئے
15:56فرماتے ہیں
15:57دس ہزار کا لشکر گزر گیا
15:59اس پار جب گیا نا
16:02تو حضرت سعید بن ابی وقعہ نے
16:04پھر مجمع پر نظر ڈالی
16:05فرمایا کسی کی کچھ ہے تو نہیں رہ گئی پانی میں
16:07کوئی دریاء میں چیز تو نہیں رہ گئی
16:10ایک سے ابھی کہنے لگے
16:11میرا مٹی کا پیالہ رہ گیا ہے
16:13یار درد دیکھئے
16:14انداز دیکھئے
16:15مٹی کا پیالہ
16:16اوہ یار چھوڑ پرا
16:17مٹی کا پیالہ کیا ہوتا ہے
16:25حضرت سعید بن ابی وقعہ
16:26کہنے لگے کیوں ہمارا پیالہ رہ جائے
16:28ہم رسول اللہ کے نوکہ رہے ہیں
16:29ایمان یقین اور استقامت کی دولت
16:32پھر دریاء کی طرف دیکھا
16:33کہنے لگے چالی جارہاں
16:34ہمارا پیالہ بھی واپس کر دے
16:36صحابہ کہتے ہیں
16:37دریاء کی لہر آئی اور پیالہ بھی واپس کر دی
16:39اوہ میرے بھائی جب ایمان کی دولت
16:42یقین کی دولت
16:43اعتماد کی دولت
16:44جو بابا کہتا ہے نا
16:46کہ ماذا اللہ تعالی
16:48اللہ کا خون لے آؤ
16:49اور شیر کی خلڑی لے آؤ
16:51میں کالہ پیلا نیلہ جادو کروں گا
16:53اس پر لوگ دوڑ کر جاتے ہیں
16:55پچاس ساٹھ ہزار روپیہ بھی دے آتے
16:57دوڑ کے
16:58اور اگر کہا جائے کہ
17:00مسجد آؤ چار رکھا نماز پڑھو
17:02حاضری دو مسجد کی دکتیں
17:05محارفت والے ہیں
17:06محارفت والے نمازیں نہیں پڑھتے
17:07وہ کونسی محارفت ہے
17:09یہاں اللہ کی بارگاہ میں جھکنے کا
17:12چونکہ یہ لیٹ ہے نا
17:13یہ پتہ نہیں جنت میں جا کے ملے گا
17:15کب ملے گا محارفت اللہ
17:16لوگ دنیا داری کے معاملے میں پس جاتے ہیں
17:19حکمران نوازہ کر دیا ہے
17:21سڑکے پکی ہو جائیں گی
17:23خوشحالی ہو جائیں گی
17:24موجے لگ جائیں گی
17:25لوگ لائنوں میں کھڑے ہیں
17:26بوٹ دینے کے لیے
17:27اور تیرے رب نے کہا ہے
17:29تو مجھ سے ڈر جا
17:30میں تیری دنیا بھی اچھی کر دوں گا
17:32آخرت بھی اچھی
17:32رکھا حضرت فاطمہ کی بھی چھے اولادیں
17:35اختلاف روایات بیان کی گئی ہیں
17:38تین بیٹے تھے اور تین بیٹیاں تھی
17:41تین بیٹے تھے
17:43امام حسن
17:43امام حسین
17:44اور امام محسن
17:45امام محسن کا جلدی انتقال ہو گیا
17:48چھوٹی عمر میں
17:49اس لیے زیادہ تذکرہ نہیں
17:50باقی دو شہدادیاں بھی ذرا جلدی
17:53رخصت ہو گئیں
17:54جناب زینب موجود رہیں
17:55کربلا تک گئیں
17:56اس لیے ان کا تذکرہ
17:58زیادہ کتابوں میں ملتا ہے
17:59حضرت فاطمہ سب سے چھوٹی تھی
18:01نبی پاک کے ساتھ وقت گزارا
18:04قرآن مجید نے
18:05اس گھر کی محبت
18:06ہم پر فرض قرار دے دی
18:08لا سالکم علیہ آجرن
18:10اللہ الموددت فی القربہ
18:12فرمایا
18:13مابوب ان سے کہہ دو
18:15کہ میں تبلیغ پر
18:16تم سے کوئی عجر نہیں مانگتا
18:17ہاں میرے اہلِ بیعت سے پیار کرتے رہنا
18:19میرے گھر والوں سے پیار کرتے رہنا
18:22اور حضور نے فرمایا
18:23الفاطمہ تو بیدہ تو منی
18:25فرمایا
18:25فاطمہ میرے جگر کا ٹھکڑا ہے
18:27جس نے میری بیٹی فاطمہ سے پیار کیا
18:30اس نے مجھ سے پیار کیا
18:32اور یہ بخاری مسلم ہے
18:33مشکہات ہے
18:34فرمایا
18:34جس نے میری بیٹی سے بغض رکھا
18:36اس نے مجھ سے بغض رکھا
18:38کل نمازیں پڑھے
18:39نہ بالک ہونے سے لے کر
18:41کل نمازیں
18:42بالک ہونے سے لے کر
18:44کل نمازیں پڑھے
18:45لو بڑی بات کرنے لگا
18:47ہو رمضان کا پہلا جمعہ ہے
18:48بالک ہونے سے لے کر کوئی نماز
18:51کزان نہ کرے اور
18:52جب ہر سال بالک ہونے
18:55کے بعد حج جائے تو حج بھی کرے
18:57ہر سال رمضان آئے تو
18:58روزے بھی رکھے
19:00ہر سال زکاة بھی
19:02دیرے گریبوں کی مدد بھی
19:04کرے میٹھا بھی بولے خلوص
19:07بھی رکھے رویے بھی
19:08ٹھیک رکھے
19:09پر نبی پاک اہلِ بیعت سے پیارنا نہ
19:12کرے تو ان ساری نیکیوں
19:15کے باوجود جب مرے گا تو بھئی
19:16مان مرے گا
19:17بھئی مان مرے گا بھئی مان
19:20اور اگر اہلِ بیعتِ
19:22نبوت کے ایمان پر مرے گا
19:24تو مِن مَا تَعْلَى حُبِّ آلِ
19:26مُحَمَّدًا مَا تَشَهِیدًا
19:28حضور نے فرمایا امامِ رازی
19:30نے عدیث لکھی ہے فرمایا جو میرے گھر
19:32والوں سے محبت کرتا ہوا
19:35مر گیا وہ سادی موت نہیں
19:36مر اللہ نے اسے شہادت کا درجہ
19:38آتا فرمایا ہے
19:39تو سب سے پہلی بات یہ ہے کہ حضرتِ فاطمہ
19:42نبی پاک کے اہلِ بیعت سے
19:44پیار کرنا یہ ایمان
19:46کا عصہ ہے یہ ضروری ہے
19:48ایک بات یہ ہے کہ ان سے
19:50محبت
19:51اور دوسری بات یہ ہے کہ کسی کی محبت
19:54جو ہوتی ہے اس کا معنی یہ نہیں کہ آپ کو
19:56کسی سے پیار ہو گیا تو آپ اس کے دشمن
19:58تلاش کرنے شروع کر دیں
20:00بلکہ جس سے محبت ہوتی ہے تو
20:02محبت کا دل کرتا ہے کہ میرے محبوب سے
20:04ساری دنیا ہی پیار کریں
20:05اب عجیب فلزبینہ لوگوں کا اہلِ بیعت
20:08سے پیار کرتے ہیں تو سب سے پہلے اہلِ بیعت کے
20:10دشمن تلاش کرتے ہیں
20:12اور سب سے پہلے اہلِ بیعت کے دشمنوں پہ
20:14گفتگو کرتے ہیں تو میں کہتا ہوں بڑے بے فکوف ہو
20:16دشمن نہ تلاش کرو
20:18گلام تلاش کرو
20:19پیارے تلاش کرو ان کے یہ غلط ہے
20:22تمہارا انداز فکر
20:23تو جنابِ فاطمہ تزہرہ سے حضور نے بڑی محبت
20:26کی
20:26حضرتِ ختیجہ تلکبرہ
20:30رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتی ہے
20:32کہ بڑا پیار کیا
20:34نبی پاک علیہ السلام نے حضرت فاطمہ سے
20:36چھوٹی تھی نا
20:37ادھر حضرتِ عائشہ صدیقہ کہتی ہیں
20:40کہ نبی پاک نے
20:42بڑی محبت فرمائی مشکات میں
20:44عدیث ہے کسی نے حضرتِ
20:46فاطمہ تزہرہ حضرتِ عائشہ صدیقہ
20:48سے پوچھا سچے باپ کی سچی بیٹی
20:50صدیق کی
20:52بیٹی صدیقہ
20:53کسی نے پوچھا کہ عائشہ حضور علیہ السلام
20:56کو سب سے زیادہ محبت قصے تھی
20:58تو حضرتِ عائشہ فرمانے لگی
21:00پوچھنے والی بات ہی کوئی نہیں
21:02حضور سب سے زیادہ سیدہ فاطمہ سے پیار کرتے تھے
21:05تو کافر یہ بتائیں
21:07کہ مردوں میں حضور کو
21:08سب سے زیادہ پیار کس سے تھا
21:10فرمایا کہ یہ بھی پوچھنے والی کوئی بات نہیں
21:12فاطمہ کے شہر مولا علی سے
21:14یہ حضرتِ عائشہ صدیقہ بیان کرتی ہیں
21:17ان کے شہر سے
21:19اب لوگ نہ ترازو لے کے بیٹھے رہتے ہیں
21:21اور تولتے رہتے ہیں
21:23پیر سید فیض الحسن شاہ صاحب
21:25آلو محاروی رحمت اللہ
21:27ان کے پاس بھی ایک بندہ چلا گیا
21:29تو اس نے کہا جی بتائیں حضرت عائشہ
21:31حضرت فاطمہ
21:32آپ فرمانے لگے تجھے یہ سوال ہی نہیں کرنا چاہیے
21:36اس لیے کہ تیرے اور میرے پاس
21:38کوئی ترازو موجود ہے
21:39اس نے کہا جی نہیں آپ بتائیں
21:42بتانا پڑے گا
21:43آپ فرمانے لگے نہیں بتاتا
21:45کہنے لگا نہیں بتائیں
21:46فرمانے لگے چل میں ایک بات بتا دیتا ہوں
21:48فیصلہ گار جا کے کر لینا
21:49اس نے کہا بتائیں
21:50آپ فرمانے لگے کہ عائشہ بیٹی ہے
21:54ابو بکر صدیق کی
21:56اور فاطمہ بیٹی ہے نبی پاک کی
21:59تو فرمانے لگے
22:01کہ ابو بکر کی جو بیٹی ہے نا
22:02وہ نبی پاک کی بیٹی سے افضل نہیں ہو سکتی
22:04اور پھر فرمانے لگے
22:07کہ فاطمہ زوجہ ہے
22:09مولا علی کی
22:10اور عائشہ زوجہ ہے مصطفیٰ کریم کی
22:13تو فرمانے لگے
22:15جو علی کی بیوی ہے
22:17وہ نبی کی بیوی سے افضل نہیں ہو سکتی
22:19تو وہ کہنے لگا
22:21جی نتیجہ کیا ہے فرمایا گھر جا کے نکال لینا
22:24نتیجہ
22:25تو گھر جا کے نکال
22:27یہاں ترازو پکڑ کے
22:28نہ بیک
22:30ہاں جو حضرت عائشہ نے کہا
22:32اس پر غور کر
22:33حضرت عائشہ خود گبائی دیتی
22:36سب سے زیادہ حضور حضرت فاطمہ سے پیار کرتے
22:38چھوٹی عمر تھی
22:40تو جناب ختیجہ
22:40انداز دیکھئے گا بیٹی کی محبت کا
22:43حضرت ختیجہ فرماتی ہے
22:45حضور جب گھر آتے نا
22:46تو دروازے پہ کھڑے ہو کے
22:47انچی آواز میں فرماتے
22:48السلام علیکم
22:50کہتے ہیں حضور نا
22:53سلام لیتے میں جواب دیتی
22:54اپنے گھر حضور آئے ہیں
22:56پر نبی پاک دروازے پہ کھڑے
22:57فرماتی ہے
22:59کھڑے رہتے حضور
23:00میں پھر تھوڑا ہستی
23:01اور پھر میں کہتی
23:03فاطمہ سنتی ہو
23:04اممہ جی سنتی ہوں فرمایا
23:06تمہارے اببہ آگئے ہیں دروازے پہ
23:08تو فرماتی ہیں
23:09جناب فاطمہ وہاں سے دوڑ کے آتی
23:11اور رسول کریم کا دروازہ کھولتی
23:14پھر نبی پاک کو
23:15انگلی سے پکڑ کے اندر لاتی
23:17فرماتی ہیں
23:18جب تک وہ جاتی نہیں
23:19اللہ کے رسول دروازے پہ کھڑے رہتے
23:21وہ انگلی پکڑ کے لاتی ہیں
23:23پھر رسول کریم انہیں گود میں بٹھال لیتے
23:25فرماتے ہیں
23:27وہ چھوٹی چھوٹی باتیں پوچھتی
23:28اور حضور ان کے بڑے بڑے جواب دیتے
23:31وہ چھوٹی چھوٹی باتیں ہیں
23:33بچپن کے ایک بات لکھی ہے
23:35ہمارے مہدسین نے
23:36ایک دن
23:37چھوٹی عمر میں
23:39بلکہ چھوٹی عمر میں
23:40حضرت فاطمہ نے پوچھا
23:41یا رسول اللہ میں اپنے رب کو کب دیکھوں گی
23:44اللہ اکبر
23:46عمر چھوٹی اور بات بڑی کر دی
23:48میں کب دیکھوں گی
23:49تو حضور نے فرمایا
23:50فاطمہ بڑی جلدی
23:52رب کریم تمہیں جنت میں لے جائے گا
23:54اور ساری جنتی عورتوں کی سردار بنائے گا
23:58اور پھر میرا رب تجھے اپنا دیدار بھی کرائے گا
24:01جناب فاطمہ تو زہرہ رضی اللہ تعالی عنہ
24:04چھوٹی چھوٹی باتیں کرتی ہیں
24:05حضرت خطیجہ کہتی ہیں
24:07جب چلے جاتے نا حضور
24:08تو میں پھر بلاتی
24:09میں کہتی ہیں ادھر آنا فاطمہ
24:11کیا باتیں کر رہی تھی اپنے اببا سے
24:12تو کہتی ہیں پھر وہ مجھے بتاتی بھی
24:14اور راضی بھی ہوتی
24:15یہ سلسلہ آخر تک چلا
24:17یہ حضرت فاطمہ سے راز کی باتیں کرنا
24:20حضور کا آخر تک چلا
24:22بخاری مسلم میں عدیر
24:23وہاں راوی حضرت خطیجہ ہے
24:25یہاں راوی حضرت عائشہ صدیقہ ہے
24:27جناب عائشہ صدیقہ کہتی ہیں
24:29حضور کے وسال ظاہری سے کچھ دن پہلے
24:32خود نبی کریم علیہ السلام نے
24:34حضرت فاطمہ تو زہرہ کو بلایا
24:36اور جب وہ آئیں
24:37تو کہتی ہیں ان کو میں نے آتے دیکھا
24:39تو میں نے پھر حضور کو ان کے استقبال کے لیے
24:42کھڑے ہوتے بھی دیکھا
24:43پھر حضور نے ان کا ماں تھا چوما
24:45جہاں بیٹھے تھے وہاں بٹھایا
24:47پہلوں میں بیٹھ گئے
24:48اور فرماتے ہیں پھر باپ بیٹی باتیں کرنے لگے
24:51میں کوئی چیز بنا رہی تھی
24:53تو جناب عائشہ کہتی ہے
24:54میں نے دیکھا کہ حضور نے ان کے کان میں کوئی بات کہی
24:57تو جناب فاطمہ رونے لگ گئے
24:59پھر حضور نے کان میں کچھ کہا
25:02تو وہ مسکرانے لگی
25:03کہتی ہے حضور وہ بات کر کے
25:06تشریف لے گئے فاطمہ بھی بیٹھی تھی
25:08میں آئی
25:10میں نے آکے کہا کہ فاطمہ بتاؤ
25:13نبی کریم
25:14علیہ السلام نے آپ سے کیا کہا
25:17کبھی ہستی تھی کبھی روتی تھی
25:18تو فرمائے حضور نے منع کیا ہے
25:20یہ میرا اور میرے نبی کا راز ہے
25:22میں حضور کی حیات زاہرہ میں یہ بات کسی کو بتا نہیں سکتی
25:26فرماتی ہے کہ
25:27فاطمہ سے تو میں نے پوچھ لیا
25:28پر حضور سے پوچھنے کی تجرتی نہیں تھی نا
25:31لیکن وہ راز کی بات تھی
25:33کچھ دن گزرے تو حضور بیمار ہو گئے
25:36پھر کچھ دن گزرے تو حضور کا وصال ہو گیا
25:38فرماتے ہیں کچھ عرصے کے بعد
25:40میں سیدہ فاطمہ تزہرہ سے ملی
25:42تو میں نے کہا فاطمہ وہ بھید کھول تو دے
25:45آج تو کھول دے وہ راز
25:48کیا تھا
25:49آپ کو بلایا گیا پھر آپ آئیں
25:51پھر حضور نے بات کی
25:53پھر نبی کریم علیہ السلام کے بات کرنے پر
25:55کبھی آپ روئیں کبھی آپ آسیں
25:57تو یہ کیا تھا
25:58تو کہتی ہیں جناب فاطمہ پھر رونے لگی
26:00کہنے لگی ہاں اممہ جی
26:02اب میں پردہ کھول دیتی ہوں
26:04اب میں راز بتا دیتی ہوں
26:06حضور کا وصال زاہری ہو گیا
26:08فرمانے لگی مجھے حضور نے بلایا
26:10اور میرے کان میں فرمانے لگے
26:12فاطمہ وقت تھوڑا رہ گیا ہے
26:14اب تیرے والد نے جانے کا پروگرام بنا لی گیا ہے
26:18ابنا ٹائم آ گیا ہے بچھڑنے کا
26:20فرماتی ہیں جب میں نے یہ بات سنی
26:23تو میں رو پڑی
26:24حضور آپ بچھڑ جائیں گے
26:27کہتی ہیں میں روئی
26:28ذرا حدیث کے جملوں پر گوھر کرنا
26:30ماتی تھوڑی دیر گزری
26:31تو حضور نے میرے کان میں
26:32کہا فاطمہ پتر رو نا
26:35بیٹے رو نا
26:37میرے جانے کے بعد
26:38جو سب سے پہلے میرے پیچھے آکے
26:41مجھے ملے گی نا بیٹی وہ تو ہی ہوگی
26:43اللہ کرے میں سمجھا سکوں آپ کو بات
26:46جب کہا نا کہ میں وصال کروں گا
26:48تو رو پڑی
26:49اور جو کہا نا میرے بعد تیرا بھی جلدی وصال ہو جائے گا
26:53تو حضور فاطمہ نے حسنہ شروع کر دیا
26:55کیا پیار ہے میرے معبوب علیہ السلام کے ساتھ
26:59جناب فاطمہ کا
27:00ان کے وصال کی خبر سنی تو رو پڑی
27:03اور اپنے کی سنی تو
27:04ہس پڑی
27:05اور پھر حضور نے کہا فاطمہ
27:07تجھے یہ بھی پتا ہے نا
27:08کہ اللہ تجھے جنتی عورتوں کا سردار بنائے گا
27:12یہ بھی تجھے پتا ہے
27:13تو جناب فاطمہ تجھے رہا کے ساتھ
27:15شروع سے لے کر آخر تک
27:16میرے رسول کریم
27:18علیہ السلام کی محبت رہی
27:21پیار رہا
27:21اور جناب فاطمہ کا جو غضور سے پیار تھا
27:24ایک ہے باپ کا شفقت کرنا
27:26اور ایک ہے بیٹی کا پھر اپنے باپ سے
27:28بولیے
27:30بیٹیاں جو ہوتی ہیں نا
27:33ان کا بھی رویہ کو نوکھا ہوتا ہے ساری دنیا سے
27:35انوکھا
27:37میں
27:38کبھی کبھی کچھ ایسی باتیں کرنے کو دل کر جاتا ہے
27:42کہ جو کر گزرتے ہیں
27:43ایک صاحب مجھ سے ایک دن کہنے لگا
27:45حضرت صاحب بڑی مشکل میں
27:46اور اتنا کٹھن وقت آگیا ہے
27:49کہ کوئی حال ہی نہیں
27:50میں نے ان سے کہا کہ اپنی اممہ سے دعا کراؤ
27:53مسئلہ ٹھیک ہو جائے گا
27:56میں نے لگا اممہ تو انٹکال کر گئی
27:58تو میں نے کہا بہن سے دعا کراؤ
28:01کہنے لگا بہن دور رہتی ہے
28:04تو میں نے کہا پھر بیٹی سے کرا لو
28:06آپ یقین کریں
28:08اللہ کے گھر میں بیٹھا
28:09اور رمضان کا مینہ مجھے تیسرے دن ملا
28:11کہنے لگا
28:12حضرت صاحب الحمدللہ اللہ نے میری مشکل آسان کر دی
28:15کہنے لگا یہ نسخہ آپ نے بڑا عجیب بتایا ہے
28:19پیر تو اس سے ہم کی باتیں نہیں نہ بتاتے
28:21پیروں نے تو آپ کو بتایا دعائیں
28:23قید کر کے رکھیں
28:24صرف ہماری کو بھول ہونی ہے
28:26کہنے لگے ان کا میرے ساتھ ارادت کا رشتہ ہے
28:30کہنے لگے آپ کس طرح پیر ہیں
28:31کہ آپ نے مجھے پلٹ کے کہہ دیا
28:33کہ امہ سے بہن سے بیٹی سے
28:35تو میں نے کہا اصل بات یہ ہے
28:36کہ میں کبھی تھکا بھی ہوتا ہوں
28:38کبھی کسی رنگ میں بھی ہوتا ہوں
28:40اور کئی دفعہ اب تو یہ حال ہو گیا ہے
28:43کہ رونا آئے بھی تو روتے نہیں
28:44کہ لوگ تماشا نہ سمجھے
28:45کئی دفعہ آنسو چھپانے بھی پڑتے ہیں
28:48کہ لوگ اس کو اداکاری اور فنکاری ہی نہ سمجھنے لگ جائے
28:52تو میں نے کہا یہ جو بیٹی ہوتی ہے
28:53یہ جو بہن ہوتی ہے
28:54یہ جو ماں ہوتی ہے
28:55اس کو اشارتاں بھی آپ کان میں کہہ دیں
28:58ہم مشکل میں ہوں
28:59تو یہ رات کو رو رو کے مسلح بھگو دیتی
29:01یہ رو رو کے دعا مانگتی ہے
29:03بیٹے کے لیے بھائی کے لیے باپ کے لیے
29:06ہر بیٹی پیار کرتی
29:08اور یقین کریں کہ تلزہ ٹھنڈا ہو جاتا ہے
29:11جب بیٹیاں چھاتی پہ لیٹتی ہیں
29:12تو لطف آتا ہے
29:13کہ اللہ کریم نے اس ننی سی کلی میں کیا ٹھنڈک رکھی ہے
29:17کہ سارے دل کا بوجھ اس نے الکا کر دیا
29:20تو بتائیے پھر میرے نبی پاکی شہدادی کی حضور سے محبت کتنی ہوگی
29:24چھوٹی سی عمر تھی حضرت فاطمہ کی
29:27جب حضرت ختیجہ وصال کر گئے
29:28تو کسی نے کہا فاطمہ سب سے پہلے
29:32گھر سے کم نکلنا ہوا
29:34تو بخاری مسلم میں حدیث ہے
29:35اللہ کے نبی نا
29:37بیت اللہ شریف کے سامنے سجدے میں تھے
29:41تو ابو جہل کو شرارت سوجی
29:43شرارت
29:44اس نے کچھ لوگوں سے کہا
29:47اقبہ بھی نبی معید تھا
29:49کچھ اور لوگ تھے کہا نے لگا میں ابھی رستے سے گزرا ہوں
29:51تو وہاں کسی نے اونٹ زبا کیا ہے
29:53تو اونٹ کی اوجڑی
29:56آپ نے اوجڑی دیکھئے نا جانور کی اوجڑی
29:58بڑی وزنی ہوتی ہے اس میں گندگی ہوتی
30:00اونٹ کی اوجڑی بڑی وزنی ہوتی تھی
30:03کہہ میں لگا وہاں اونٹ کی اوجڑی
30:04پڑی ہے وہ دیکھو نبی پاک ماذا
30:06اللہ سجدے میں ہے تو ماذا
30:08اللہ سمہ ماذا اللہ وہ اونٹ کی اوجڑی
30:10اٹھاؤ حضور کی گردن پر راکھ دو
30:12تھوڑا سا
30:16مشکل سے جمعہ پڑھنا پڑ جائے نا
Be the first to comment