Skip to playerSkip to main content
Dars e Quran - Ba-Mutaliq Hazrat Shaikh Abdul Qadir Jilani RA

Speaker: Mufti Zaigham Ali Gardazi

Watch All Episodes here ➡️ https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8XidTxmyU0ouHEzuPSW694XN7

#darsequran #ShaikhAbdulQadirJilani #aryqtv

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00Alhamdulillahi Wabarakatuhu
00:30Alhamdulillahi Wabarakatuhu
01:00Alhamdulillahi Wabarakatuhu
01:30Alhamdulillahi Wabarakatuhu
02:00جو ہم نے انہیں عطا فرمایا ہے اس میں سے وہ خرش کرتے ہیں
02:04سرن پوشیدگی کے ساتھ وعلانیہ اور علال اعلان
02:09ظاہری طور پر اور پوشیدگی میں وہ ہمارے دیو اور اس سے خرش کرتے ہیں
02:13یرجون تجارت اللنتبور اور وہ ایسی تجارت کرتے ہیں کہ جس میں انہیں ہرگز خسارہ نہیں ہوگا
02:21لیوفیہم اجورہم ویزیدہم من فضلی
02:25تاکہ اللہ رب العالمین ان کا پورا ثواب اتا فرمائے
02:30ویزیدہم من فضلی اور اپنے فضل سے ان کو مزید اتا فرمائے
02:35انہو غفور ان شکور بے شک وہ بہت بخشنے والا اور بڑا قدردان ہے
02:40ان آیات بینات میں اللہ رب العالمین نے اپنے برگزیدہ بندوں کا تذکرہ فرمایا
02:46ان کے اصاف و خسائل کو ان کی آدات و اتوار کو ان کے معامولات کو بیان فرمایا
02:52کہ ان کا زندگی کا عمل کیا ہوتا ہے ان کی زندگی کے کیسے گزرتی ہے
02:58کن کن عامال میں وہ اپنی زندگی گزرتے ہیں
03:01اور اللہ رب العالمین نے ان کا عمل بطور تحسین بطور تعریف
03:07اور بطور ستائش ان کا عمل قرآن کریم میں بیان فرمایا
03:12کہ وہ اپنی زندگی ایسی قابل قدر گزرتے ہیں قابل ستائش گزرتے ہیں
03:17کہ جو اللہ رب العالمین کے حکامات ہیں
03:20اس کے مطابق ان کی زندگی کا اونڈا بچھونا یہ رہتا ہے
03:23اور اگر ہم اولیاء کاملین کی زوات مقدسہ کو دیکھیں
03:28اور قرآن ایک طرف رکھیں
03:29تو ان زوات مقدسہ کو ہم قرآن کی مجسم تفسیر کی صورت میں ہم دیکھتے ہیں
03:36کہ قرآن جیسے بندہ مومن کا تقاضی کرتا ہے
03:40ایک مومن میں خسائل کیسے ہونے چاہیے
03:43آدات و اتوار کیسی ہو
03:44اخلاق و کردار کیسا ہو
03:46زندگی کے معامولات کیسے ہونے چاہیے
03:48اگر یہ ساری چیزیں ہم قرآن و سنت کی روشنی میں ہم دیکھیں
03:52اور دوسری طرف ان زوات مقدسہ کو دیکھیں
03:55تو ایک ایک قرآن کریم کا حکم
03:57ہمیں ان کی شخصیات میں نظر آتا ہے
04:00اور پھر اسی لئے اللہ رب العالمین
04:02انہیں وہ مقام
04:03وہ عزتیں
04:03وہ عظمتیں عطا فرماتا ہے
04:05کہ آج ہم دیکھیں
04:06صدیان گزر جانے کے باوجود
04:09اللہ تعالیٰ نے ان کے نام کو روشن اور باقی رکھا ہے
04:11آج اپنے سگے والدین کو دس پندرہ سال میں انسان بھول جاتا ہے
04:16وہ جو ایک تعلق اور یاد کا جو سلسلہ وہ آہستہ آہستہ کم پڑ جاتا ہے
04:20لیکن ہم دیکھیں کہ ان پاکان امت سے ہمارا کوئی
04:24نصبی تعلق بھی نہیں
04:25کوئی صحبت نہیں پائی
04:27ان کا زمانہ نہیں دیکھا
04:29ان کی زیارت نہیں ہوئی
04:31صرف نام سنا ہے
04:32ان کا کام سنا ہے
04:33ان کے کردار کو ہم نے سنا ہے
04:36اور اللہ تعالیٰ نے ان کے ان روشن کارناموں کی وجہ سے
04:41ان کی محبتیں ہمارے دلوں میں پیدا فرما دیئے
04:43تو یہ قرآن کریم کا ان کے ساتھ وعدہ ہے
04:45کہ انہاللہذین آمنوا آمنوا الصالحات
04:48سیجعلوا لہم الرحمن ودہ
04:50کہ جو ایمان اور عمل صالح اختیار کرتا ہے
04:54تو رب کا وعدہ یہ ہے
04:55کہ ہم انقریب لوگوں کے دلوں میں
04:57ان کی محبتیں پیدا فرما دیں گے
04:59تو یہاں اللہ رب العالمین نے
05:01اپنے پاکان امت کا
05:03اور اپنے برگزیدہ بندوں کا تسیرہ فرمایا
05:05اور پہلی اس میں فرمائی جو ان کی عادت
05:09اور ان کا کردار
05:10کہ یتلونا کتاب اللہ
05:12کہ وہ اللہ رب العالمین کی کتاب کی تلاوت فرماتے ہیں
05:16اور یہاں یہ یاد رکھا جائے
05:18اللہ تعالیٰ نے اس کتاب مقدس کو
05:20ہمارے لیے
05:20پوری زندگی کے لیے
05:23رہنما اصول کے طور پر نازل فرمایا
05:26الہم سے لے کر ونناس تک
05:29اور ہماری زندگی میں
05:31بچپن سے لے کر
05:33مرگ تک
05:34انتقال تک
05:35زندگی کے جتنے شعبے ہیں
05:37جتنے مرحلے ہیں
05:38اللہ رب العالمین نے
05:40ان تمام مراحل
05:41ان تمام شعباجات کے لیے
05:43رہنما اصول
05:44اس کتاب مقدس سے بیان فرما دیا
05:45تو فرمایا کہ وہ کتاب کی تلاوت کرتے ہیں
05:48یعنی وہ
05:49جیسا پڑھنے کا حق ہے
05:51اللہ دینا اطلونا کتاب اللہ
05:53قرآن میں ایک اور مقام پر فرمائیں
05:56کہ حق کا تلاوت ہے
05:57کہ جیسا قرآن کی تلاوت کا حق ہے
06:00ویسے اس کو وہ تلاوت کرتے ہیں
06:02یعنی صرف زبانی کلامی دیکھ کرنی پڑتے
06:04بلکہ اس کو سمجھتے ہیں
06:06اس کو جانتے ہیں
06:08رب کا خطاب کیا ہے
06:10پیغام کیا ہے
06:11رب کا تقاضہ اور حکم کیا ہے
06:13اس کے مطابق اس کو عمل کرتے ہیں
06:16اس کے پیغام کو معاشرے میں عام کرتے ہیں
06:18لوگوں تک اس کا پیغام پہنچاتے ہیں
06:19یہ فرمایا کہ
06:21اہلاللہ کا طریقہ اور تمسک جو قرآن سے ہے
06:24کہ یہ تلونا کتاب اللہ
06:26آج ہم اگر دیکھیں
06:28کہ ہمارے ہاں قرآن سے تعلق محدود ہے
06:30ہم کسی کے سوئے مفاتحہ
06:32نظر و نیاز میں ہم چلے جاتے ہیں
06:34وہاں ایک ات سپارے کی تلاوت کر لی
06:36یا اگر بچی کو رخصت کرنا ہے
06:39تو قرآن کے سائے میں اس کو رخصت کر دیا
06:40یا
06:42کسی خاص موقع پر اگر مجبوراً قرآن پڑھنا پڑ گیا
06:45تو ہم تھوڑے سے
06:46اوراک پڑھ لیتے ہیں
06:48لیکن قرآن کا ہم پر حق کیا ہے
06:50کہ جیسا اس کی تلاوت
06:52کی ذمہ داری اور حقوق بیان فرمائے گئے ہیں
06:55ویسا اس کے ساتھ اپنے تعلق
06:57کو قائم کرنا ہے
06:57اور قرآن کے حقوق کیا ہے ہم بار بار اس کو پڑھتے سنتے ہیں
07:01کہ سب سے پہلے تو یہ ایمان
07:03ہونا چاہیے کہ یہ کتاب اللہ کی طرف سے
07:04پھر الحم سے لے کر
07:06و ناس تک یہ ساری کی ساری اللہ کی طرف سے
07:09اس میں کوئی ترمیم و تحریف نہیں ہے
07:11اور ایک ایک حرف پر
07:13میں ایمان لاتا ہوں
07:15اس کو مانتا ہوں
07:15اس پر جو جو احکام بیان فرمائے گئے
07:17اس پر میں یقین رکھتا ہوں
07:19یہ قرآن کا حق
07:20پھر اس کو پڑھنا
07:22پڑھنے کے بعد اس کو سمجھ کر پڑھنا
07:25سمجھ کر پڑھنا
07:26پھر جو قرآن ہم سے تقاضی فرماتا ہے
07:28اس کے مطابق عمل کرنا
07:29خود عمل کرنے کے بعد معاشرے میں
07:32اس کے پیغام کو عام کرنا
07:33یہ قرآن پاک کے حقوق
07:35اللہ رب العالمین نے ہم پر لازم فرمائے
07:37کہ بحثیت مسلمان
07:38ہر شخص قرآن پاک سے
07:40اپنے تعلق کو
07:41ان حقوق کے مطابق ادا کرے
07:43اور اگر
07:44ان حقوق میں سے
07:46کسی حق کی پامالی ہوئی
07:48کوتاہی کی گئی
07:50سستی کی گئی
07:50تو یقیناً اللہ کی بارگاہ میں
07:52معاخضہ ہونا ہے
07:52کیونکہ
07:54ہم دیکھیں کہ اگر کسی
07:56بادشاہ کی طرف سے
07:58کسی وزیر کی طرف سے
07:59یا طاقتورش کسی شخص کی طرف سے
08:01ہمیں کوئی خط بھیجا جاتا ہے
08:03کہ یہ خط تم نے پڑھنا ہے
08:04اور اس پر تم نے عمل کرنا ہے
08:06اور پھر یہ بتا بھی دیا جاتا ہے
08:09کہ اگر عمل کروگے
08:10تو نقصان سے بچ جاؤگے
08:11عمل نہیں کروگے
08:12تو ظاہر ہے
08:13تمہیں نقصان اٹھانا پڑے گا
08:14اب ہم میں سے اگر کوئی شخص
08:16اس خط کو بالکل ڈھانپ کے
08:17اور اس کو گلاف میں لپیڑ کے رخت دے
08:21کہ یہ فلان صاحب کی طرف سے آیا ہے
08:23پڑھنے کی مجھے ضرورت نہیں ہے
08:24میں نہ بھی پڑھوں تو کوئی مسئلہ نہیں ہے
08:27تو اب ہم اندازہ کریں
08:28کہ وہ جو طاقتور شخصیت ہے
08:30اس کی طرف سے
08:31ہمیں کتنے عطاب کا شکار ہونا پڑے گا
08:33ہمیں اگر کوئی نقصان ہوا
08:35تو اس کے ذمہ دار ہم خود ہوں گے
08:37اور ہم اگر کسی فائدے سے محروم رہ جاتے ہیں
08:40تو اس کے بھی ذمہ دار ہم خود ہیں
08:41کیونکہ وہ ساری چیزیں
08:43ہمارے نفع نقصان سے متعلق
08:44ہمیں پہلے آگاہ کر دی گئی تھی
08:46تو یہ تو دنیاوی جو محدود
08:49طاقت رکھنے والے افراد ہیں
08:50ان سے متعلق یہ اتیاط ہم کرتے ہیں
08:53کہ ایسی کوئی بھی ہدایات
08:55ہمیں جاری ہوتی ہیں
08:56ہم اس پر عمل کرتے ہیں
08:57اس کو پڑھتے ہیں
08:58بلکہ ہم تو معاشرے میں سب کو بتاتے ہیں
09:01کہ فلان صاحب نے میرے لئے خط بیجا ہے
09:02فلان نے مجھے خط لکھا ہے
09:05اس خط کو بقاعدہ
09:06محفوظ کر کے رکھتے ہیں
09:08اور سنبھال کے
09:10وقتاً فوقتاً اس کو لوگوں کو بتاتے ہیں
09:13بڑا اعتمام کر کے رکھتے ہیں
09:15تو قرآن تو پوری کائنات کے
09:17جو بادشاہوں کا بادشاہ ہے
09:20پوری کائنات کوئی شہنشاہ ہے
09:22خالق ہے مالک ہے
09:23اور پوری کائنات کی طاقتوں کا مالک ہے
09:27اختیارات کا مالک ہے
09:28اس نے یہ ہمارے نام خط بیجا ہے
09:30یہ ہدایات نام ہمارے لئے بیجا ہے
09:32تو اس لئے اگر کوئی
09:34قرآن پر عمل نہیں کرتا
09:36اس کو پڑھتا نہیں ہے
09:37سمجھتا نہیں ہے
09:38اور اس کے مطابق
09:40اپنی زندگی نہیں گزارتا
09:41جو تقاضے فرمائے گے
09:43اس کو پورا نہیں کرتا
09:44جن چیزوں سے بچنے کا حکم فرمایا گیا
09:46وہ بچتا نہیں ہے
09:47تو پھر کل
09:49اگر اس کیفیت میں
09:50اللہ کی بارگاہ میں پیش ہوں گے
09:51تو حال کیا ہوگا
09:53یہ اس کا تصور کرنا ہوگا
09:55مشکل نہیں ہے
09:55تو اس لئے
09:57اہل اللہ کی جو
09:58ایک خوبی بیان فرمائی گئی
10:01کہ وہ اللہ کی کتاب کی تلاوت فرماتے ہیں
10:03حضور قصیعظم رضی اللہ تعالیٰ
10:04نے آپ کا اگر
10:05کردار دیکھیں
10:07آپ کی شخصیت دیکھیں
10:08تو بچپن میں آپ
10:09قرآن پاک حفظ فرما لیتے ہیں
10:10اور تمام اہل اللہ کا یہ معاملہ ہے
10:13اولیاء کاملین کی
10:15زوات مقدسہ کو
10:17اگر ہم دیکھنا چاہیں
10:18تو قرآن ہمارے لئے
10:20میار کے طور پر موجود ہے
10:21کہ کوئی بھی
10:23اللہ کا ولی
10:24اس کا قرآن سے رشتہ
10:25انتہائی گہرہ ہوتا ہے
10:26اللہ سے تعلق
10:28اور اللہ کے کلام سے
10:29تعلق کے بغیر
10:30تو اللہ کا ولی بن ہی نہیں سکتا
10:31یعنی جس کو چار کل نہیں آتے
10:33وہ بھی ولایت کا دعویٰ کرتا ہے
10:35اور وہ بھی
10:36ہمارے ہاں آستانے کھول کے
10:37بیٹھا ہوتا ہے
10:38تو جس کا قرآن سے
10:40تعلق نہیں ہے
10:41وہ ہرگز اللہ کا ولی
10:42نہیں ہو سکتا
10:43تو حضور غصیعظم
10:44رضی اللہ تعالیٰ
10:45نے آپ بچپن میں
10:46قرآن پاک حصہ فرما لیتے ہیں
10:47اور پھر پوری زندگی
10:49اس قرآن پاک کی
10:50تعلیمات کو
10:51معاشرے میں آپ عام فرماتے
10:52ہم آپ کی خانقاہی
10:55جو معمولات ہیں
10:57ہم اس کا اگر جائزہ لے
10:58تو آپ قرآن پاک کی
11:00تفسیر بھی فرماتے ہیں
11:02قرآن پاک کی
11:02قرآن پاک کی قرآن بھی فرماتے ہیں
11:03بقاعدہ اس کی تربیت فرمائی جاتی ہے
11:05جو آپ کے ہاں
11:07آپ کے
11:08ارادت مند آتے ہیں
11:10قرآن کی تفسیر ہے
11:12حدیث ہے
11:12اصول حدیث ہے
11:13ان سارے علوم پر آپ کی
11:15نہ صرف دسترس ہے
11:16بلکہ
11:17اپنے جتنے مریدین
11:18و متعلقین ہیں
11:19ان کی
11:20قرآن و سنت کے
11:21مطابق تربیت فرماتے ہیں
11:22تو اہل اللہ کی نشانی
11:24کیا قرآن بیان فرما رہے ہیں
11:26کہ
11:26یتلونا کتاب اللہ
11:27کہ وہ
11:28اللہ کی کتاب کی
11:29تلاوت فرماتے ہیں
11:30پھر آگے فرمایا
11:32کہ
11:34اور پھر یہاں
11:35یہ بھی یاد رکھا جائے
11:36کہ آج اگر
11:37کوئی شخص قرآن سے
11:38اپنے تعلق کو
11:40کمزور کیے بیٹھا ہے
11:41اور یقیناً
11:43پورے معاشرے کا
11:44یہ حال ہے
11:45بدقسمتی سے
11:46اگر ہم سروے کریں
11:47تو
11:48نوے فیصد سے
11:49زیادہ افراد وہ ہیں
11:50کہ جن کو
11:51قرآن
11:51صحیح دیکھ کر
11:53پڑھنا تو
11:53کجا
11:54یہ تو
11:55اس کا تو
11:55تصوری مشکل ہے
11:56نماز میں
11:58جو قرآن پاک کی
11:59چند آیات
12:00یا چند صورتیں
12:00وہ تلاوت کرتے ہیں
12:01اگر اس کو بھی
12:03ہم ان سے
12:04سننے کی کوشش کریں
12:05تو
12:05وہ بھی
12:06صحیح تلفظ
12:07ادائیگی
12:08تجوید و
12:08قرآن
12:09اور ترتیل
12:09کے مطابق
12:10پڑھ نہیں سکتے
12:10یہ ہمارے معاشرے میں
12:12نوے فیصد سے
12:14زیادہ
12:14افراد کا یہ حال ہے
12:15اس کے بعد
12:17اس کو سمجھ کر پڑھنا
12:18اس کے پیغام
12:19کو قبول کرنا
12:20اس پر عمل کرنا
12:21معاشرے میں
12:22اس کو عام کرنا
12:23یہ تو بات کی چیز ہے
12:24جس کو
12:25قرآن خود دیکھ کر
12:26نہیں پڑھنا آئے گا
12:27تو وہ
12:27اس کو سمجھے گا
12:28کیسے
12:28اس پر عمل کیسے کرے گا
12:30اپنے گھر میں
12:38کہ کل
12:42اللہ کی بارگاہ میں
12:44اللہ کے رسول
12:45صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
12:46عرض کریں گے
12:47یا ربی
12:48اے میرے پروردگار
12:49کہ بے شک یہ
12:54یہ جو میری قوم میں
12:56پسپائی آئی ہے
12:57پستی آئی ہے
12:59رسوائی ہے
13:00اور آج یہ
13:02مشکلات میں گرے ہوئے ہیں
13:03انہوں نے
13:04قرآن کو چھوڑ دیا تھا
13:06یا ربی انہ قوم اتخذو
13:08حاد القرآن محجورہ
13:09انہوں نے قرآن کو چھوڑ دیا تھا
13:10تو اگر قرآن سے
13:12کوئی کٹ کر
13:13قرآن سے
13:14دور ہو کر
13:15کوئی زندگی گزارتا ہے
13:16تو دنیا میں تو
13:17اس کا نقصان ہے ہی
13:18دنیا میں تو
13:19اس کا خسارہ ہے ہی
13:20ہم یہ اندازہ کریں
13:22کہ کل
13:22اللہ کی بارگاہ میں
13:23اللہ کے رسول
13:25صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
13:26جب
13:27ایسے افراد سے
13:28متعلق
13:29اللہ کی بارگاہ میں
13:30عرض کریں گے
13:31تو پھر حال کیا ہوگا
13:32اس لئے قرآن کریم کے
13:35جو حقوق ہیں
13:36فرائض ہیں
13:37ہم پر ذمہ داریاں ہیں
13:38اس کو پورا کرنا
13:40یہ ہم میں سے
13:41ہر شخص پر لازم فرمایا گیا
13:42اور جو ایسا کرتے ہیں
13:44تو اللہ تعالیٰ
13:44اس کی برکتیں عطا فرماتے ہیں
13:45ان کا تذکرہ
13:46قرآن کریم میں فرماتا ہے
13:47کہ
13:48یتلونا کتاب اللہ
13:49کہ وہ
13:50اللہ رب العالمین کی
13:51کتاب کی تلاوت فرماتے ہیں
13:54پھر اسی طرح آگے فرمایا
13:56کہ
13:56نماز قائم کرتے ہیں
13:59یہ اہلاللہ کی نشانی ہیں
14:01قرآن کریم میں
14:02جا بجا ہمیں
14:03متقین کی
14:04مفلحین کی
14:05نیک لوگوں کی
14:07جو علامات اور خوبیاں
14:08بیان فرمائی گئی ہیں
14:09اس میں نماز صرف حیرست ہے
14:11نماز کے بغیر
14:13کوئی شخص اگر یہ گمان کرتا ہے
14:15کہ وہ اللہ کا قرب پا لے گا
14:16تو یہ اس کی خام خیالیہ
14:17یعنی اگر
14:19کوئی شخص
14:21نمازوں کا بھی تارک ہے
14:22اور پھر
14:24بڑے بڑے
14:25القبات ہے
14:25بڑی بڑی نشبتیں ہیں
14:27اور
14:29بڑے بڑے دعوے ہیں
14:30تو یہ سارے دعوے
14:31محض اس کی خام خیالی ہے
14:33یہ بیکار باتیں
14:34جب تک وہ
14:36نماز سے
14:37قرآن سے
14:38دین سے
14:38اپنے تعلق کو
14:39مضبوط نہیں کر لیتا
14:40کسی بھی طرح
14:41کی کسی عزت کا
14:42وہ لائق نہیں ہے
14:43قرآن کریم میں
14:44اس سے متعلق بیان فرما دیا گیا
14:46کہ وہ
14:46اقام الصلاح
14:47نماز قائم کرنے والا
14:49اور صرف نماز یہ نہیں
14:51کہ ہم جا کر
14:51بوجھ اتار کے آ جائیں
14:52جس طرح ہمارے معاشرے میں
14:53یہ دیکھا جاتا ہے
14:55کہ
14:55ہم ایک
14:57فرمیلٹی پوری کرنے کے لیے آتے ہیں
14:59ایک رسمی کاروائی ہے
15:00کہ چلو بھئی نماز پڑھ گیا آگا
15:01اس کے ظاہری حقوق کیا ہے
15:04اس کے باطنی حقوق کیا ہے
15:05صرف ہمیں ایک چیز یاد رہتی ہے
15:07کہ بھئی وضو کرنے ہے
15:08نماز پڑھنی ہے
15:09بس
15:09اس کے علاوہ
15:11نماز کے آداب کیا ہونے چاہیے
15:13وہ پڑھنی کیسی ہے
15:15اور اس کا طور طریقہ کیا ہے
15:17ظاہری اس کے آداب کیا
15:19اور باطنی آداب کیا ہے
15:20ظاہری طور پر تو
15:22آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
15:23جہاں
15:24ایک ایک چیز ہمیں بتا دی
15:26اسی طرح باطنی بھی
15:27ہماری تربیت فرمائی
15:28آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
15:31مسجد نوی میں ہیں
15:32حضور صحابہ اکرام کے ساتھ
15:34ایک مجلس ہے
15:35آپ نے ملاحظہ فرمائے
15:41اور پھر حضور کی بارگاہ میں حاضر ہوا
15:42اس نے سلام کیا
15:44آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
15:46نے اس کے سلام کا جواب دیا
15:47اور سلام کا جواب دینے کے بعد
15:49پھر فرمائے کہ
15:50جاؤ جا کے نماز پڑھ گیا
15:51اب اس نے
15:52نماز جا کر دوبارہ پڑھی
15:54دوبارہ آیا
15:56دوبارہ سلام عرص کیا
15:57حضور نے پھر فرمائے
15:58کہ جاؤ جا کر نماز پڑھ گیا
16:00تیسری مرتبہ جب حضور نے فرمائے
16:02تو عرص کی آسولہ میں کیسے پڑھو
16:03پھر آپ ص probably praی pete
16:14طوڑھ طریقہ پندی کے سی ہے
16:17وہ تفصیل کے ساتھ
16:18آپ نے بیان فرمایا
16:19کہ نماز اتمنان کے ساتھ
16:22آجزی کے ساتھ
16:22ٹھہراؤ کے ساتھ
16:23سکون کے ساتھ
16:24پڑھی جائے
16:24اور اٹھک بیٹھک
16:26والا معاملہ نہیں
16:26ہونا چاہئے
16:27یعنی آج ہمارے ہم
16:28بعض تو اتنی جلدی میں
16:30ہوتے ہے
16:30جیسے مرگا
16:30ٹングیں مارتا ہے
16:31وہ سجدہ میں
16:32اس کیفیت میں
16:33پیشانی زمین سے
16:35تو اسے ٹچ کی پھر اٹھا لی
16:36پھر ٹچ کی پھر اٹھا لی
16:38تو یہ کیفیت نہیں ہونی چاہیے
16:40اللہ کی بارگاہ میں جب ہم حاضر ہو رہے ہیں
16:42تو ہمارا عمل ایسا ہونا چاہیے
16:44اس کے باطنی آداب میں بیان فرمایا ہے
16:47آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
16:49نے فرمایا کہ نماز ایسے پڑھو
16:50گویا تم رب کو دیکھ رہے ہو
16:52تم اپنے رب کو دیکھ رہے ہو
16:55پھر فرمایا کہ اگر
16:57یہ کیفیت پیدا نہیں ہوتی
16:59اس درجے پر
17:01تم اپنے آپ کو نہیں پاتے
17:02تو فرمایا کہ کم از کم یہ خیال کر رہو
17:05کہ رب تمہیں دیکھ رہے
17:06تم رب کی بارگاہ میں حاضر ہو
17:08یعنی جب انسان میں
17:10یہ تصور پیدا ہو جائے گا
17:12کہ میں اللہ کی بارگاہ میں حاضر ہو رہا ہوں
17:14میں اپنے رب کی بارگاہ میں حاضر ہو رہا ہوں
17:16تو پھر ہمارا دور طریقہ
17:18ہمارا عدب ہمارا تعظیم کا معاملہ
17:21اور نماز کے لیے
17:22ہمارا احترام اور احتمام کتنا ہوگا
17:25ہم اس کا اندازہ کر لیں
17:26اسی لیے تو
17:28نواصہ رسول
17:30شہزادہ حیدر و بطول
17:32حضرت امام حسن مجتبہ پاک
17:34آپ جب نماز کے لیے
17:35وضوع فرماتے ہیں
17:36تو آپ کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں
17:39خوف کی ایک کیفیت تاری رہتی
17:40آپ سے پوچھا جاتا ہے
17:42کہ حضرت یہ کیا وجہ ہے
17:43اور یہ کیفیت ہم ملائزہ کرتے ہیں
17:46اس کا سبب کیا ہے
17:47تو آپ نے فرمایا کہ میں
17:49پوری کائنات کے خالق و مالک کی بارگاہ میں
17:52حاضر ہونے کے لیے جا رہا ہوں
17:53اور مجھے یہ خبر نہیں ہے
17:55کہ میں
17:55اس کی بارگاہ کے آداب
17:58کو پورا کر سکوں گا یا نہیں
17:59یعنی جنتی نوجوانوں کے سردار
18:02وہ نماز کے متعلق
18:04اتنی احتیاط
18:05اتنا احتمام و احترام فرما رہے ہیں
18:08تو ہمارا تو معاملہ
18:10ویسے ہی ہم عمل میں کسی قابل نہیں ہے
18:12اور جو تھوڑی بہت عبادات کی توفیق ہوتی ہے
18:16اس میں بھی بوجھ اتارنے والا معاملہ ہو
18:17تو پھر ہم اندازہ کریں
18:19کہ یہ نمازیں ہمیں کہاں لے جائیں گے
18:21تو اس لیے
18:22فرمایا کہ
18:24اقام السلاہ
18:25وہ نماز قائم کرتے ہیں
18:26ہمارے اصلاف کی نمازیں تو ایسی ہیں
18:28حضرت مولا کائنات کا مشہور واقعہ نا
18:31کہ تیر نہیں نکل رہا
18:32اب لوگوں نے یہ تہیہ کر لیا
18:35کہ نماز میں آپ کو دنیا و مافیہ کی خبر نہیں ہوتی
18:37تو جب نماز میں آپ مہا ہوں گے
18:40مگن ہوں گے
18:40اس وقت تیر نکال لیا جائے
18:42نکال لیا گیا پتا نہیں چلا
18:43جب بعد میں آپ سے عرص کی گئے
18:45تو آپ نے فرمایا کہ
18:46خدا کی قسم میں نماز میں اتنا مہا ہوا تھا
18:49کہ مجھے نماز سے
18:50اس چیز سے متعلق
18:53تکلیف سے متعلق
18:54بالکل احساس تک نہیں ہوا
18:55کہ تم نے اس تیر کو نکال لیا ہے
18:57میں اتنا مہا ہوا تھا
18:58تو اس کیفیت میں جب نماز پڑھی جائے گی
19:01تو اللہ تعالیٰ اس کی برکتیں عطا فرمائے گا
19:03نماز میں بھی وہی خیالات ہیں
19:05وہی سوچ ہے
19:06وہی ایک
19:08ازائم ہے
19:09کہ نماز کے بعد
19:10میں نے فلان سے جا کے یہ کام کرنا ہے
19:12فلان سے میں نے بدلہ لینا ہے
19:14فلان سے میں نے
19:14اتنا منافع کمانا ہے
19:16فلان کے پاس میں نے
19:18اس کام کے لیے جانا ہے
19:19تو اگر نماز سے متعلق بھی
19:21اتنی بے احتیاطی ہیں
19:22اور اتنے سارے معاملات ہوں
19:23تو ہرگز وہ نماز
19:25ہماری
19:26روحانی ترقی کا باعث نہیں بن سکتی
19:28کیونکہ یہ نماز
19:30انسان کے
19:31روحانی مراتب میں
19:32ترقی
19:35عزت اور عظمت
19:36کا باعث بنتی ہے
19:37اسی لیے تو فرمایا گیا نا
19:39کہ نماز یہ
19:39اللہ سے ملاقات کا ایک سلسلہ ہے
19:41کہ انسان اپنے رب کے بارگاہ میں
19:43حاضر ہوتا ہے
19:44رب سے ملاقات کرتا ہے
19:45اور رب سے راز و نیاز کی باتیں کرتا ہے
19:48اور
19:49نماز کے بغیر
19:51اگر کوئی ارادہ کرتا ہے
19:52کہ وہ کسی منزل کو پالے گا
19:53ترقی کو پالے گا
19:54یہ ممکن نہیں ہے
19:55آج ہمارے ہم بھی بعض افراد
19:57ایسے نظر آتے ہیں
19:58کہ جو
19:59دعویٰ تو کرتے ہیں
20:01کہ وہ
20:01تصوف سے وابستہ ہے
20:04طریقت سے وابستہ ہے
20:06لیکن نمازوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے
20:07کھاتے پیتے یہاں ہیں
20:09سوتے جاگتے یہاں ہیں
20:11نماز مکہ مدینہ میں ہو رہی ہیں
20:12تو اگر کسی کا یہ دعویٰ ہے
20:14تو اس کی یہ خوش فہمی ہے
20:16اس کی خام خیالی ہے
20:17نماز
20:19ہر مسلمان پر
20:21ہر مومن پر
20:22دن میں پانچ مرتبہ
20:23اللہ تعالیٰ کی طرف سے فرض فرمائی گئی
20:25اور تمام فرائض میں سے
20:27جو عبادات ہیں
20:29اس میں سے
20:29سب سے پہلے درجے میں
20:31تو اس لیے اور پھر
20:33ہم خانقائی نظام میں
20:35ان اولیاء کاملین کی تعلیمات میں دیکھیں
20:37حضور غصی عظم رضی اللہ تعالیٰ
20:39آپ کا تو معمول یہ ہے
20:40کہ
20:41اکثر آپ
20:42عشاء کے وضو سے فجر کی نماز ادا فرماتے ہیں
20:44عشاء کا وضو فرماتے ہیں
20:46پوری رات آپ اللہ کی عبادت کرتے ہیں
20:48کہ پوری پوری رات
20:53وہ سجدے کی حالت میں
20:54قیام کی حالت میں گزار دیتے ہیں
20:55یہ قرآن
20:56ان کا تعارف بیان فرماتا ہے
20:58اور دوسرے مقام پر
21:00کہ
21:00رات ان کے جو پہلو ہوتے ہیں
21:07کروٹے ہوتے ہیں
21:08وہ بستر سے جدہ ہوتی ہیں
21:09وہ عام لوگوں کی طرح رات
21:11نیند میں نہیں گزار دیتے ہیں
21:13سکون میں نہیں گزار دیتے ہیں
21:15بلکہ وہ اللہ کی بارگاہ میں حاضر ہوتے ہیں
21:17یا دونہ رب بہم اپنے رب کو پکارتے ہیں
21:19خوف کی حالت میں
21:21تمہ کی حالت میں
21:22اپنے رب سے ان کا تعلق ایسا ہوتا ہے
21:25تو جو ان اصاف کا مالک ہو
21:27یقیناً اللہ کا ولی ہے
21:28اور جس میں اگر یہ اصاف نہیں پائے جاتے
21:31تو وہ چائے کتنے ہی دعوے کر لے
21:33کتنے ہی القبات لگا لے
21:35کتنی نسبتیں اپنے ساتھ قائم کر لے
21:38ہرگز وہ اللہ کا ولی نہیں ہو سکتا
21:41تو یہاں اللہ کے ولیوں کی اور اللہ کے برگزیدہ بندوں کی دوسری نشانی
21:45بیان فرمائی گئے کہ
21:46اقام الصلاح
21:47وہ نماز قائم کرتے ہیں
21:49پھر فرمایا کہ
21:51وَأَنْفَقُوا مِمَّا رَزَقْنَاهُمْ
21:55اور ہم نے جو انہیں رزق عطا فرمائے
21:57اس سے خرش کرتے ہیں
21:58انفاق فی سبیل اللہ
22:00یعنی اللہ کی راہ میں خرش کرنا
22:02یہ بڑی عظیم سعادت ہے
22:04اللہ کی طرف سے اگر کسی کو مال دیا جائے
22:06تو مال عطا فرمائے جانے کے بعد
22:10اللہ کا یہ بڑا فضل ہوتا ہے
22:11کہ اس کو خرش کرنے کا جذبہ
22:13اللہ تعالی عطا فرما دے
22:15اور یہ جذبہ تب ملتا ہے جب انسان کوشش کرتا ہے
22:18انسان کوشش ہی نہ کرے
22:20مال سنبھال سنبھال کر
22:21سمیٹ سمیٹ کر رکھے
22:22تو وہ پھر شیطان مزید اس کو بیکاتا ہے
22:25شیطان مزید اس کو بیکاوے دیتا ہے
22:28وسوسے ڈالتا ہے
22:29کہ مال کم ہو جائے گا
22:30مال تم سے چلا جائے گا
22:32فلان کو تم دے دوگے
22:33تو تم کیا کروگے
22:34جبکہ رب نے قرآن کریم میں
22:37خرش کرنے پر اتنی فضیلتیں
22:40اور دنیاوی طور پر
22:42اس کی اتنی برکتوں کا اعلان فرمائے
22:43کہ ہم تصور نہیں کر سکتے
22:44تو یہ اہلاللہ کی نشانی یہ ہوتی ہے
22:48کہ وہ اپنے
22:49رب کی رضا کے لیے مخلوق پر خرش کرتے
22:51ہم خانقائی نظام میں دیکھیں
22:54کہ حضور غوثی آزم
22:56رضی اللہ تعالیٰ عنہ
22:57آپ کا خانقائی نظام ہے
22:58اس میں
22:59ہر وقت غرباء کے لیے
23:01فقراء کے لیے
23:02مساکین کے لیے
23:03کھانے کا اتمام ہے
23:05دیگر ضروریات زندگی کا اتمام کیا جاتا ہے
23:08اور جو جس مقصد کے ساتھ
23:11آپ کی بارگاہ میں آزر ہوتا ہے
23:12اس کا مقصد پورا کیا جاتا ہے
23:14یعنی آپ کی بارگاہ میں
23:16ایسے حاجت مند آتے ہیں
23:17آپ ان کی ظاہری کیفیت سے
23:20ان کو پہچان لیتے ہیں
23:21اور ان کی خواہش
23:22ان کی زبان پہ آنے سے پہلے پہلے
23:24اپنے خدام سے فرماتے ہیں
23:25کہ جا کر اس کی مدد کر کے آجاؤں
23:27یہ اہلاللہ کا معاملہ ہے
23:29یہ نہیں کہ مریدین کی جیبو پر نظر ہونی چاہیے
23:32اور دنیاوی سرمایہ
23:34وہ دگنا چگنا کرنے کی ہم سوچتے رہے
23:38کہ میرے پاس فلان گاڑی
23:40یہ اگلے سال یہ آجائے گی
23:41اور پیر صاحب کی لگجری لائف دیکھ کر
23:44ہر ایک یہ تمنا کرے
23:46کہ کاش میں بھی ایسا بن جاؤں
23:47تو ان اہلاللہ کا معاملہ یہ ہوتا ہے
23:50کہ وہ ان کے پاس جو کچھ بھی آتا ہے
23:53وہ اللہ کی رضا کے لئے خرش کر دیتے ہیں
23:55اپنے پاس جمع کر کے نہیں رکھتے ہیں
23:58وہ اپنے پاس
23:59وہ سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم یہی ہے
24:02حضور کے احت طیبہ میں
24:04ہمیں کسی ایسی رات کا نہیں ملتا
24:06کہ جب حضور کے گھر میں
24:08کچھ مال موجود ہو
24:09اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم آرام فرما رہے ہیں
24:12اور کئی مرتبہ تو ایسا
24:14ہمیں سیرت سے یہ سبق ملتا ہے
24:17حضور نماز ادا فرما رہے ہیں
24:18نماز روک کر پھر تیزی کے ساتھ تشریف لے جاتے ہیں
24:21فرما رہے ہیں کہ مجھے خیال آیا
24:23کہ گھر میں کچھ درم رکھے ہوئے
24:25اور میں نماز کے لئے یہاں مصروف رہوں
24:28اور وہاں کچھ لوگ میرے انتظار میں ہوں
24:30حاجت مند ہوں ضرورت مند ہوں
24:32تو فرما رہے ہیں کہ وہ اللہ کی راہ میں خرش کرتے ہیں
24:35پوشیدہ طور پر بھی اور اعلانیہ طور پر بھی
24:38یعنی خرش کرنے کے دونوں طریقے
24:40کہ آپ اگر
24:42صدقات واجبہ دے رہے ہیں
24:45جس طرح زکاة ہے
24:46قربانی ہے
24:47یا دیگر اس طرح کے صدقہ فطر ویرہ ہے
24:50تو لوگوں کی تحمد سے بچنے کے لئے
24:53بدگمانی سے بچنے کے لئے
24:54آپ
24:55الال اعلان اس کو خرش کریں
24:57لوگوں کے سامنے دے دیں اس کو
24:58تاکہ کوئی یہ نہیں کہ سکے کہ
25:00یار یہ تو اتنا امیر کبیر ہے
25:01اور زکاة نہیں دیتا
25:03قربانی نہیں کرتا
25:04صدقہ فطر ادا نہیں کرتا
25:06تو لوگوں کے سامنے آپ دے دیں
25:08لیکن دل میں ریاکاری نہیں ہونی چاہیے
25:11دل میں دکھلاوہ نہ ہو
25:13بناوٹ نہ ہو
25:14تصنع نہ ہو
25:15کہ میں یہ اس لئے دے رہا ہوں
25:15تاکہ
25:16لوگوں کے زبانوں پر میرا چرچہ ہو جائے
25:18شہرہ ہو جائے
25:19اور
25:21اگر نفلی صدقات ہیں
25:23تو اس میں بہتر یہ ہے
25:24کہ آپ
25:24پوشیدہ طور پر دے
25:26جس کو حدیث میں فرمایا ہے
25:27کہ دائیں ہاتھ سے دے
25:28بائیں ہاتھ کو خبر نہ ہو
25:30اور
25:31ایسے افراد سے متعلق حضور نے فرمایا ہے
25:34کہ
25:34کل
25:35بروز قیامت
25:36جب اللہ کے عرش کے علاوہ
25:38کوئی سایہ نہیں ہوگا
25:39اس وقت
25:40اللہ تعالی جن سات افراد کو
25:42اپنے عرش کا سایہ نصیب فرمائے گا
25:44اس میں سے ایک وہ ہے
25:46جو رب کی رضا کے لئے خرچ کرتا ہے
25:47خرچ ایسے کرتا ہے
25:49کہ دائیں ہاتھ سے دے
25:50بائیں ہاتھ کو خبر نہ
25:51تو
25:52فرمایا ہے
25:53کہ
25:53کہ وہ ہمارے دیئے مال سے خرچ کرتے ہیں
25:58پوشیدہ طور پر
25:59اعلانیہ طور پر
26:01تو
26:02یہ دونوں طریقے خرچ کرنے کے ہیں
26:04کہ اگر کبھی
26:06اور پھر ایک اور وجہ ہو سکتی ہے
26:07آپ کسی کی ترغیب کے لئے
26:09اعلانیہ طور پر خرچ کریں
26:10لیکن
26:12صرف ترغیب مقصود ہو
26:13کہ میں اس لئے دوں تاکہ یہ بھی دیں
26:15یہ بھی مجھے دیکھ کر رغبت پکڑیں
26:18اور ان کی بھی امادگی اس طرف ہو
26:20کہ یہ بھی
26:21اپنے مال میں سے قربا کی مدد کریں
26:22اور
26:24پھر فرمایا ہے کہ
26:26وہ ایسی تجارت کرتے ہیں جس میں خسارہ نہیں ہے
26:30رب کے ساتھ تجارت میں کسی قسم کا خسارہ نہیں ہو سکتا ہے
26:35آج دنیا کی کسی بڑی سے بڑی کمپنی کے ساتھ آپ پرٹنرشپ کرتے ہیں
26:40رسک رہتے ہیں
26:41خطرہ رہتا ہے کہ مالی حالات کی وجہ سے کوئی ڈوب نہ جائے
26:44پیسہ ہمارا ضائع نہ ہو جائے
26:47بے شک ایک فیصد ہی کیوں نہ
26:49لیکن
26:50ہر جگہ رسک موجود ہے
26:52سوائے
26:52رب سے تجارت کے
26:54اللہ سے جو تجارت کی جاتی ہے
26:56اللہ کے ساتھ جو تجارت کی جاتی ہے
26:58اس میں نہ دنیا میں کوئی خطرہ ہے
27:00نہ آخرت میں کوئی خطرہ ہے
27:01اور بلکہ
27:03رب کے ساتھ تجارت کا فائدہ تو یہ ہے
27:06کہ
27:06ہم تھوڑا دیں گے
27:08اللہ تعالیٰ اس کو پال پال کر بڑا فرما دے گا
27:11حدیث میں فرمایا ہے
27:12کہ رب تبارک و تعالیٰ تمہارے صدقات کی پرورش فرماتا ہے
27:15اور تم میں سے کوئی شخص آئے گا
27:17کہ اس نے اگر بکری کا بچہ صدقہ کیا ہوگا
27:20اہد پہاڑ کے برابر فرمائے
27:22کہ اس کا عجر وہ پائے گا
27:23کیونکہ رب تمہارے صدقات کی
27:25پرورش فرماتا ہے
27:27ان کو پالتا ہے
27:28ان کو بڑا فرماتا ہے
27:29تو یہ تو ایسی تجارت ہے
27:31کہ اس میں کوئی خسارہ نہیں ہے
27:33ظاہر ہے
27:34اللہ کے بندوں پر خرش کرنا
27:36اور اللہ رب العالمین کی رضا کے لیے خرش کرنا
27:39اس سے بڑا عمل کوئی نہیں ہو سکتا
27:41اور جن پر خرش کیا جا رہا ہے
27:43ان کا تو مقام یہ ہے
27:45آج خرش کرتا بھی ہے
27:46کوئی تو احسان جتا کر
27:48یا ڈی گریٹ کر کے
27:50عزت نفس کو مجروع کر کے
27:52اور لوگوں کے سامنے رسوا کر کے خرش کیا جاتا ہے
27:56بعض لوگوں کو ہم دیکھتے ہیں
27:57یہ جن پر خرش کیا جا رہا ہے
27:59یہ ان کا تو ہمیں احسان مند ہونا چاہیے
28:01کہ یہ ہمارے سرمایے کو
28:03اس جہان سے اگلے جہان میں منتقل کرنے کا ذریعہ ہے
28:07یعنی اگر کوئی شخص بیرون ملک ہے
28:10اور اس کے ذریعے آپ بیرون ملک میں
28:13آپ موجود ہیں
28:14وہاں سے اپنے گھر والوں کے لیے کوئی چیز بھیجتے ہیں
28:16تو آپ تو اس کی شکر گزار ہوں گے
28:19کہ یار آپ نے میری چیز
28:20بائفاظت میرے گھر والوں تک پہنچا دی
28:22تو یہی معاملہ ان غرباء
28:26مساکین اور فقراء کا ہے
28:28کہ یہ ہمارا سرمایہ اس جہان سے
28:31اگلے جہان میں
28:32محفوظ منتقلی کا باعث ہے
28:34کہ اگر یہ نہ ہوتے تو ہم
28:37اپنا سرمایہ
28:38اس کا فائدہ اس کا عجر
28:39اگلے جہان میں کیسے پوچھاتے ہیں
28:41تو اللہ تعالیٰ نے تو ان کو ذریعہ بنایا ہے
28:43تو فرمائے کہ یہ اللہ کے بندے جو ہیں
28:46یہ اللہ کا کمبہ ہے
28:47ان پر خرش کیا جائے گا
28:49تو اللہ تعالیٰ برکت اتا فرمائے گا
28:51ان پر خرش کیا جائے گا
28:53تو اللہ تعالیٰ تم پر خرش کرے گا
28:54ان پر خرش کیا جائے گا
28:56تو اللہ تعالیٰ تمہارے مال میں
28:57تمہاری توقع
28:59تمہارے حساب و کتاب
29:00تمہارے آداد و شمار سے
29:02کہیں بڑھ کر عجر اتا فرمائے گا
29:03برکت اتا فرمائے گا
29:05اور قرآن کریم میں
29:06جو اس کا صرح
29:08بلکہ اس آیت کریمہ میں بھی
29:09اگلے فرمایا گیا
29:10کہ اللہ تعالیٰ ان کو
29:16پورا پورا عجر اتا فرمائے گا
29:17اور اپنے فضل سے
29:19مزید انہیں اتا فرما دے گا
29:21تو مزید کتنا دیتا ہے
29:22یہ ہم اندازہ نہیں کر سکتے
29:23قرآن کریم میں تو
29:25چودہ سو تک فرمایا گیا
29:26چودہ سو تک فرمایا گیا
29:28کہ ایک گندم کا دانہ ہے
29:30اس کو بوتے ہیں
29:31اور اس سے سات بالیاں نکلتی ہیں
29:34ہر بالی میں سو سو دانے
29:35فرمایا کہ اللہ چاہے
29:37تو اس سے دگنا فرما دے
29:38دگنے تک فرمایا
29:39واللہ یدعیف علیمین شاہ
29:41اللہ چاہے
29:43جتنا چاہے اس سے بڑھا دے
29:49اللہ کی راہ میں خرش کرنا
29:50یہ اہل اللہ کی نشانی ہے
29:52ان اصاف و خسائل کو
29:54اللہ تعالی نے اپنے برگزیدہ بندوں کا
29:56تذکرہ فرماتے ہوئے
29:58ان کی نشانیہ اور ان کی علامات بیان فرمائے
30:00جس میں یہ علامات ہیں
30:02یقیناً واللہ رب العالمین کا برگزیدہ بندہ ہے
30:04اور ہمارے لئے بھی یہ تاقید فرمائی گئی
30:07کہ ہم ان اصاف و خسائل کو
30:09ہم اپنانے کی کوشش کریں
30:10تاکہ ہماری زندگی میں بھی نکھار آئے
30:12بہار آئے
30:13اور آخرت میں بھی
30:15ان
30:16آلہ اصاف کے ساتھ
30:18اللہ کی بارگاہ میں حاضر ہوں
30:19تو یقیناً
30:20اللہ رب العالمین پھر اس کی برکتیں اتا فرمائے
30:22اللہ رب العالمین ہمیں
30:24ان پاکان امت کی سیرت و کردار کے مطابق
30:27ہمیں عمل کرنے کی
30:28اور پوری زندگی
30:30ان کی پاکیزہ نسبتوں کے سائے تلے گزارنے کی
30:32توفیق اتا فرمائے
30:33آج کے موضوع کے حوالے سے
30:36اگر کوئی سوال کسی کی ذہن میں وہ پوچھ لے
30:38اسلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
30:40شاہ صاحب میرا سوال یہ ہے
30:42کہ دور حاضر میں ہم دیکھتے ہیں
30:44کہ اگر کوئی شخص
30:45علیل اعلان سخاوت کر رہا ہے
30:47تو لوگوں کے ذہنوں میں یہ بات پیدا ہو جاتی ہے
30:50کہ بھی فلا شخص جو ہے وہ ریاکاری کر رہا ہے
30:52تو اب اس بات کا کیا کیا جائے
30:53یہ ایسا گمان رکھنا
30:54یہ کیسا عملے ذراعب
30:56اس حوالے سے روشن ڈالیں
30:57ہمارے ہاں افراد تفریض کا معاملہ ہے
31:00کہ بعض لوگ
31:03جو
31:03ظاہری طور پر بھی اور ہر لحاظ سے
31:06وہ ریاکاری ہی کر رہے ہوتے ہیں
31:08ان کو اتنا سپورٹ کرتے ہیں
31:10اور ان کی اتنی دادو تحسین کی جاتی ہے
31:12کہ اس کو کوئی گناہ نہیں سمجھا جاتا ہے
31:14اور بعض لوگوں کا معاملہ یہ نظر آتا ہے
31:16کہ اگر کوئی بطور ترغیب ہی
31:19کسی کے سامنے خیرات کر رہا ہے
31:21اعلانیہ طور پر خیرات کر رہا ہے
31:23ترغیباً کر رہا ہے
31:24تاکہ مجھے دیکھ کر چار لوگ اور بھی آ جائیں
31:26تو اس پر بھی ہم فوراً فتوہ داگ دیتے ہیں
31:28کہ یار یہ تو ریاکاری کر رہا ہے
31:30تو یہ یاد رکھا جائے
31:31ریاکاری کا جو تعلق ہے
31:32وہ انسان کے دل سے ہے
31:34کلبی ایک کیفیت ہے
31:35دلی کیفیت آپ ظاہری طور پر
31:38جب تک آپ کے پاس کوئی علامات
31:39یا کوئی ایسی نشانی نہیں ہیں
31:41تو آپ کسی پر فتوہ نہیں لگا سکتے
31:42کسی پر حکم نہیں لگا سکتے
31:44تو اس لیے
31:45مومن کے بارے میں اچھا گمانی رکھا جائے گا
31:48اور اچھا خیال لکھا جائے
31:50اچھی نیت اس کے بارے میں رکھی جائے
31:52کہ شاید یہ مطور ترغیب کر رہے ہیں
31:54لیکن جب آپ اثار و قرائن سے
31:58یہ چیز معلوم کر لیں
31:59کہ حقیقتاً اس کا یہی مقصد ہے
32:01ریاکاری شہرت نمود و نمائش
32:03تو پھر ایک طریقے سے
32:04اس کی اصلاح کرنے کی کوشش کی جائے گی
32:06تاکہ وہ اس عمل سے باز آ کر
32:08اپنا جو ایک نیکی کا جو سلسلہ
32:10اس کو برباد کرنے سے بچ جائے
32:11مفتی صاحب میرا یہ سوال ہے
32:17کہ ہم علیاء اللہ کے مطالق
32:20ان کی قسرت عبادات کے مطالق
32:22اکثر پڑھتے ہیں سنتے ہیں
32:24لیکن آج کے مصروفیت
32:26زیادہ زمانے میں
32:27ہم ان کی تعلیمات پر
32:28کیسے عمل کر سکتے ہیں
32:29برائے مہربانی جواب ارشاد فرما دے
32:32جی یقیناً
32:34اس پرفتن دور میں
32:37مصروفیت کے دور میں
32:38اگر ہم زندگی کے معاملات
32:40کا جائزہ لیں تو کئی مصروفیات
32:42ایسی ہیں جو بلا وجہ کی ہیں
32:43جو ہم نے خود اپنے اوپر تاریخی ہوئی ہیں
32:46اور جن کو اگر ہم اپنے معاملات
32:48زندگی سے نکال دیں تو
32:49اس میں کوئی فرق نہیں آئے گا
32:51ہماری زندگی میں کوئی فرق نہیں آئے گا
32:53اور مومن کی شان یہی ہے
32:54حضور نے فرمایا
32:55کہ من حشن اسلام المرعی
32:57ترقہ مالا یعنی
32:58کہ کسی بندے کے
33:00اسلام کی
33:01اور اس کا جو
33:03ایمان کی شان یہ ہے
33:05اچھا یہ ہے
33:06کہ وہ لایانی چیزوں کو چھوڑ دیں
33:08تو اس لیے اپنی
33:09مصروفیات کا جائزہ لیں
33:10جو غیر ضروری چیزیں ہیں
33:11ان کو نکال دیں
33:12سوشل میڈیا کا بیجا استعمال ہے
33:14دوستوں کے ساتھ
33:15غیر ضروری بیٹھکے ہیں
33:17دیگر اس طرح کے معاملات ہیں
33:18ان کی جگہ کسی اچھے کام
33:20کو اختیار کرنے کی کوشش کریں
33:22جس کا دنیاوی فائدہ ہو
33:23دینی فائدہ ہو
33:25اخراوی فائدہ ہو
33:26اگر ہم
33:27اپنے معاملات زندگی کا
33:28تعین کر لیں
33:29کہ یہ یہ چیزیں
33:30میرے لئے فائدہ مند ہیں
33:31اس کو میں نے کرنا ہے
33:32اور ان چیزوں کا
33:33کوئی فائدہ نہیں ہے
33:34یہ غیر ضروری چیزیں ہیں
33:36تو اگر ان غیر ضروری چیزوں کو
33:38اس میں سے منع کر دیں گے
33:39دور کر دیں گے
33:40تو یقیناً پھر
33:42ہماری زندگی میں
33:42برکت بھی آ جائے گی
33:44اپنے ٹائم کو
33:45صحیح طریقے سے
33:45ہم استعمال بھی کر سکیں گے
33:47اور اس میں عبادات کے لئے
33:48ہمیں بہترین وقت
33:49نصیب ہو جائے گا
33:50تو اس لئے
33:51اور پھر انسان کوشش کرتا ہے
33:52اللہ برکت بھی عطا فرماتا ہے
33:54تو اس لئے
33:55اپنی زندگی میں
33:56جو اس طرح کے معاملات ہیں
33:57اس کو منع کریں گے
33:58اور
33:59مقصد حیات جو ہے
34:01اس پر فوکس ہوگا
34:03تو اللہ تعالی عبادات کی
34:04توفیق بھی عطا فرمائے گا
34:05اور
34:06وقت میں اللہ تعالی برکت بھی عطا فرمائے گا
34:09السلام علیکم ورحمت اللہ
34:10مفتی صاحب میرا سوال یہ ہے
34:13کہ
34:13جس طرح آپ نے ارز کی
34:14کہ
34:15نماز میں غیر ضروری خیالات ہوتے ہیں
34:17کہ نماز ہم ادا کریں گے
34:19اس کے بعد یہ کام ہے
34:20یہ کام ہے
34:20تو
34:21ہم ایسا کیا کریں
34:23کہ نماز میں ہم
34:25اللہ تعالیٰ کا ہی ہمارے ذہن میں خیال ہو
34:27حقیقی معلومہ میں ہم نماز ہی ادا کریں
34:29اس کے لئے
34:31ضروری یہ ہے
34:33کہ ہم
34:33نماز میں جو پڑھ لیں
34:35اس کی طرف ہماری توجہ ہونی چاہیے
34:37کہ اس کے مفاہیم کیا ہیں
34:39سب سے پہلے تو
34:40جس بارگاہ میں حاضر ہو رہے ہیں
34:41اس بارگاہ کے آداب کیا ہیں
34:43یہ صرف ایک
34:44فولمیلٹی پوری کرنے کے لئے
34:46یا
34:46وہ پنجابی میں کہتے ہیں
34:47ڈھنگ ٹا پاؤ کھاتا کرنے کے لئے نہیں آئے ہوئے
34:49بلکہ اس کا مقصد ہے
34:51یہ کون سی بارگاہ ہے
34:52ہم کہاں آ رہے ہیں
34:53پھر ہم جو پڑھ رہے ہیں
34:55اس سے متعلق ہمارا ایک
34:56تصور ہونا چاہیے
34:58کہ یہ جو آیاتِ بیانات کی تلاوت میں کر رہا ہوں
35:00اس کا مفہوم کیا ہے
35:01اللہ کی نعمتوں سے متعلق
35:03اگر ہم تلاوت کر رہے ہیں
35:04تو ان نعمتوں سے متعلق ہمارا
35:07ایک چاہت
35:07اور ایک طلب ہونی چاہیے
35:09اگر اللہ کی ناراضگی
35:12اور اس کے کہہر و غزب کا
35:13ہم تذکرہ پڑھ رہے ہیں
35:14قرآنِ کریم میں
35:15آیاتِ بیانات میں
35:16تو اس سے متعلق ایک
35:17خوف کی کیفیت ہونی چاہیے
35:19جب ان پہلوں سے
35:21ہم نماز میں احتمام کریں گے
35:23اور ذہنی طور پر بھی
35:24ہم جو پڑھے جا رہے ہیں کلام
35:26اس سے متعلق ہماری ایک سوچ ہوگی
35:28فوکس ہوگا
35:29تو یقیناً پھر نماز میں
35:31ایک لذت آئے گی
35:32شرور آئے گا
35:33اور ایک محض رسمی کاروائی کے لیے
35:35نماز پڑھ رہے ہیں
35:36کہ چلو بھئی
35:36ٹائم ہو گیا پڑھ کے آ جائیں
35:38تو اس میں پھر ہمیں لذت
35:39کبھی نصیب نہیں ہو سکتی
35:41پوری زندگی اگر یہ کیفیت اپناتے رہے
35:43تو اس لیے
35:44ان آداب کو ملوز خاطر رکھے
35:47ظاہری باطنی آداب جو بیان کیے گئے
35:49تو یقیناً اللہ تعالیٰ اس میں
35:51ہمارے لیے ایک لذت و شرور
35:52اور روحانی کیفیت
35:54اور مراتب میں
35:56روحانی درجات میں
35:58بلندی کا ایک ذریعہ بنائے گا
36:00اللہ تعالیٰ ہمیں ان آداب کو
36:01ملوز خاطر رکھنے کی توفیق اطاف فرمائے
36:03آج کی اسنسس میں
36:05قرآن کریم کی آیات بیانات کی روشنی میں
36:09اہل اللہ کا تذکرہ کیا گیا
36:11اللہ تعالیٰ ان آیات بیانات پر
36:14عمل کرنے
36:14اور ان پاکانے امت سے پوری زندگی
36:17وابستہ رہنے کی توفیق اطاف فرمائے
36:18اللہ تعالیٰ عمل کی توفیق اطاف فرمائے
36:21وَمَا عَلِيْنَا إِلَّا الْبَلَاهُ الْمُبِينَ
36:41وَالْقَادِرْ جِلَانِ
36:44وَالْقَادِرْ جِلَانِ
36:46وَالْقَادِرْ جَالَاسِ
Be the first to comment
Add your comment

Recommended