Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 1 week ago

Category

📚
Learning
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:02السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
00:04وعدم سامین ویڈیو شروع کرنے سے
00:06پہلے درد پاک پڑھنے
00:07صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
00:09آج کی ویڈیو میں ہم بات کریں گے
00:11کہ حجرت مدینہ نبی اکرم
00:13صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
00:15کا حجرت مدینہ کا واقعہ
00:17دو اونٹنوں کا
00:19کافلہ تیزی سے رواں دواں تھا
00:21یسرب کی طرف چلا جا رہا تھا
00:23اب یہ بنی مدلج کے علاقے
00:25قدیر سے گزر رہا تھا
00:27ان اونٹنوں پر چار افراد
00:29سوار تھے ان میں سے ایک
00:31بزرگ جس کی داڑی کے کچھ بال
00:33سفید ہو چکے تھے بڑی بیتابی
00:35سے آگے اور کبھی پیچھے دیکھ رہے تھے
00:37وہ یا کسی بھی خطرے کو
00:39بھام کر اس کا مقابلہ کرنے کی دھن میں
00:41تھے یہ تھے حضرت ابو بکر
00:43صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ
00:45اس کافلے کے سربراہ امام
00:47الانبیاء کائنات کے امام سید البشر
00:49محمد رسول اللہ
00:51صلی اللہ علیہ وآلہ علیہ وسلم تھے
00:53ادھر بنو بدلت کے سردار
00:57سراکہ بن مالک اپنے گھر میں
00:59اپنے ہواریوں سمیت بیٹھا گفتگو کر رہا تھا
01:02اچانکہ ایک شخص اندر
01:03داخل ہوا کہنے لگا سراکہ
01:05میرا خیال ہے کہ محمد
01:07صلی اللہ علیہ وآلہ علیہ وسلم
01:09اس وقت اپنے ساتھیوں سمیت
01:11ساحل سمندر سے گزر رہے ہیں
01:13میں ابھی ابھی انہیں دیکھ کر آ رہا ہوں
01:16سراکہ سمجھ گیا کہ
01:17یہ وہی لوگ ہیں ان دنوں
01:19مکہ کے اردگی تمام قبائل
01:21اور بستیوں میں ایک ہی موضوع زیر بیس
01:23تھا کہ اس کافلے کو قصہ
01:25روکا جائے اور انہیں زندہ یا مردہ
01:27معاذ اللہ قریش مکہ کے حوالے
01:29کیا جائے اس مضموم
01:31کاروائی کے لیے قریش مکہ
01:33نے سو سرخ اونٹوں کا انام بھی
01:35مقرد کیا تھا اور یہ انام
01:37اتنا بڑا تھا کہ اسے حاصل کرنے کے لیے
01:39ہر شخص بے قرار تھا
01:41سراکہ نے پہلو بدرا اس کے ذہن میں
01:43یہ خیال بجلی کی طرح گھوم کر گیا
01:45کہ یہ انام مجھے ملنا چاہیے
01:47آخر میں اس قبیلے کے سردار ہوں
01:49اور یہ کافلہ میرے علاقے سے گزر رہا ہے
01:52لیکن اس پر قابو پا سکتا ہوں
01:54اور اگر میں اس پر قابو پا سکتا ہوں
01:56تو کیسے لیکن اگر کوئی شخص
01:57میرے ساتھ اس کافلے پر قابو پانے میں شریک ہوتا ہے
02:00تو انام میں بھی تقسیم ہوگا
02:02اس نے ایک لمحے سوچا
02:03پھر اس شخص کو گھونٹے ہوئے کہا
02:05تمہارا اندازہ غلط ہے
02:07بھلا محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
02:10یہاں سے کیسے گزر سکتی ہیں
02:12کہاں گزر سکتی ہیں
02:13یہ لوگ وہ لوگ نہیں ہیں
02:15جن کے بارے میں تم بات کر رہے ہیں
02:17بلکہ تم نے کسی اور کو دیکھا ہے
02:19جو تمہاری نظروں کے سامنے سے گزرے ہیں
02:21کافلے کی خبر دینے والا شخص
02:24محسوس کر رہا تھا
02:26کہ سراکہ نے اپنی لونی کو طلب کیا
02:29اور اس کے کان میں کہا
02:30فورا میں نے گھوڑے پر زین کسو
02:32اور اسے اتیار کر کے فلان جگہ پر کھڑی ہو جاؤ
02:34خبردار کسی کو کانوں کان خبر نہ ہو
02:37میں تھوڑی دیر میں آ رہا ہوں
02:39ہاں جلدی جلدی کرنا
02:42تاخیر ہرگز نہیں ہونی چاہی
02:43پھر وہ اہل مجلس کے ساتھ
02:45کسی اور موضوع پر گفتگو کرنے لگا
02:47اس کا ذہن مسلسل کافلے کے تاکم میں تھا
02:51جب اندازہ ہو گیا
02:52کہ اس کی لونی گھوڑا اتیار کر کے
02:54مقررہ مقام پر پہنچ چکی ہوگی
02:55تو اس نے اہل مجلس سے گھر میں
02:57ضروری کام کا بہانہ کیا
02:59اور اپنے گھر کے پچھوارے سے باہر نکل گیا
03:02اس نے نیزہ سنبھالا
03:04گھوڑے پر سوار ہو کر
03:05کافلے کی طرف دوڑایا
03:07گھوڑا پوری کوبہ سے سر پر دوڑا رہا تھا
03:10اچانک گھوڑا پھسلا اور سراکہ نیچے گر پڑا
03:13اس نے اٹھ کر ترکش کی طرف سے ہاتھ بڑھایا
03:16پانسے کے تیر نکالے
03:18اور یہ جاننا جہا
03:19کہ میں انہیں پہنچ سکوں گا یا نہیں
03:21اتفاق کی بعد دیکھیں
03:22کہ وہ تیر نکلا جو اسے پسند ہی نہیں تھا
03:25فعل بتا رہی تھی
03:27کہ یہ کافلے کا پیشہ کرنا
03:29مناسب نہیں
03:29مگر سو انٹوں کا لالت
03:32اسے چین نہیں لینے دے رہا تھا
03:33وہ دوبارہ گھوڑے پر سوار ہو
03:35اور کافلے کے بہت قریب جا پہنچا
03:38حتیٰ کہ اس کے کانوں میں
03:39اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ
03:41علیہ وسلم کی قرآن کی آواز آنے لگی
03:44ادھر حرد ابو بکر صدیق
03:46رضی اللہ تعالیٰ انہوں
03:47بڑے بیچائن نظر آ رہے تھے
03:48انہوں نے سراکہ کو قریب آتے دیکھا
03:52تو بے اختیار پکار اٹھے
03:53اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ
03:56علیہ وسلم
03:56یہ پیچھا کرنے والا
03:58اب ہمیں پکڑنے ہی والا ہے
03:59ادھر عظیمت کے پہاڑ
04:01اپنے رب پر مکمل بھروسہ کرنے والے
04:04پیغمبر حرد محمد
04:05رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ
04:07علیہ وسلم نے
04:08بڑے پور اعتماد سے جواب دیا
04:10اے ابو بکر
04:12میرے یار غار پریشان ہونے کی
04:14کوئی ضرورت نہیں
04:15اللہ ہمارے ساتھ ہے
04:17سراکہ کا گھوڑا مسلسل دوڑا تھا
04:20بتدریج قریب ہو رہا تھا
04:21ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ
04:23پریشانی کالے مروب پڑے
04:24ارشاد ہوا
04:25اے ابو بکر رو کیوں رہے ہو
04:27عرض کیا
04:28یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
04:30میرے ماں باپ آپ پر قربان
04:32میں اپنی جان کے خوف سے نہیں
04:34بلکہ آپ کی خاطر رو رہا ہوں
04:35رسالتِ ماں صلی اللہ علیہ وآلہ
04:38علیہ وسلم کے ہاتھ
04:39بے اختیار آسمان کی طرح اٹھ گئے
04:42بارگاہ علائے میں عرض کیا
04:43اے اللہ
04:44تو جیسے چاہے
04:46اس سے ہمیں بچا لیں
04:48ادھر زبانِ اکنس سے یہ الفاظ نکلے
04:50ادھر سراکہ گھوڑا اب دوبارہ لڑکھڑا کر
04:53زمین پر گر پڑا
04:54اور اس مرتبہ اس کے اگلے دونوں پاؤں
04:57گٹھنوں سمیت سخت زمین میں دھنس گئے
05:00اب سراکہ نے دوبارہ پانسے کے تیر سے فان نکالی
05:03وہی تیر نکلا جو اسے دوبارہ نہ پسند تھا
05:05اب اس کی سمجھ میں آ گیا
05:07کہ اس کافلے کا پیچھا کرنا مناسب بھی نہیں ہے
05:09اور سرسر غرط کام ہے
05:10جو بھی اس کا پیچھا کرے گا وہ ہلاک ہو جائے گا
05:14اس کے دل میں یہ بات بیٹھ گئی
05:16کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ
05:18علیہ وآلہ وسلم غالب آکر ہی رہیں گے
05:21اس نے کافلے والوں کو پکارا اور کہا
05:23اے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ
05:25علیہ وآلہ وسلم
05:26میں جان چکا ہوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ
05:29علیہ وآلہ وسلم کی مخالفت کے باعث
05:31میرا گھوڑا زمین میں دھنس گئے
05:32اللہ سے دعا فرمائیے
05:34وہ مجھے نجات دے دے
05:36میں صرف خود آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
05:38کا تحاکم چھوڑ دوں گا
05:40بلکہ اس طرف آنے والوں کو بھی لٹا دوں گا
05:42نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ
05:45علیہ وآلہ وسلم نے اس کے لئے دعا فرمائی
05:47تو زمین نے اسے چھوڑ دیا
05:48صوراکہ نے عرض کیا
05:50یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
05:52میرے لئے پروانہ عمل لکھ دیجئے
05:54جو میرے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ
05:57علیہ وآلہ وسلم کے درمیان
05:58بطور نشانی رہے گا
05:59آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
06:01حرد ابوبا کا صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے غلام
06:03عامر بن فہیرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
06:06کو حکم دیا کہ اسے عمان لکھ دی
06:07انہوں نے چمرے کے ٹکڑے پر
06:10عمان نامہ لکھ دیا
06:11صوراکہ نے عاب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
06:15کو قریش کے عزائم
06:16اور سو اونٹوں کے انام کے بارے میں
06:18اگاہ کیا اور آپ کو
06:20زاد سفر اور ساز و سمان کی پیشکش کی
06:22مگر عاب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
06:25نے کسی بھی قسم کا سمان لینے سے
06:27صاف انکار کر دیا
06:28آپ نے فرمایا ہمارے بارے میں
06:30رازداری سے کانگے نے
06:32صوراکہ وہاں سے جانے لگا
06:33تو اچانک اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
06:36نے انشاءت فرمایا
06:37صوراکہ تمہیں کیسا لگے گا
06:40جب تم کسرہ بن حرمز کے دونوں کنگن
06:42اور اس کا تانس پہنو گئے
06:44صوراکہ نے بڑے تاجب سے ہی بات سنی
06:46وہ سوچ میں پڑ گیا کہ کہاں کسرہ بن حرمز
06:49اور اس کے کنگن اور کہاں میں
06:51اس کے بعد کافلہ یسرب کی طرف بڑھ گیا
06:54صوراکہ واپس آیا تو دیکھا
06:56کہ لوگ کافلے کی تلاش میں سرگردہ ہیں
06:58صوراکہ کہنے لگا
07:00ادھر کی کھوج خبر تو میں دور دور تک کر چکا ہوں
07:03تمہیں اس طرف جانے کی کوئی ضرورت نہیں
07:05میں تمہارے حصے کا کام کر چکا ہوں
07:08پھر جب اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
07:11بحفاظت مدینہ مرورہ پہنچ گئے
07:13تو صوراکہ نے لوگوں کو یہ واقعہ سنایا
07:15صوراکہ نے امان نامہ صلحال کر رکھا
07:18وقت گزرتے دیر نہیں لگتی
07:20مکہ فتح ہوا
07:25آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزبہ ہنین اور طائف سے فتحیاب ہو کر
07:29جارانہ کے مقام پر قیام فرمایا
07:31بنی مدلت کا یہی سردار یہی امان نامہ لیے
07:35اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ملنے آیا
07:38تمام رکابتوں کو عبور کرتا آگے بڑھ رہا تھا
07:41انصار کے ایک گھڑ سوار نے اسے روکا
07:44ارے کہاں جا رہے ہو
07:45اس نے جواب دیا
07:47میں وہی پروانہ حبیب
07:49میں وہی پروانہ ہوں
07:50جیب سے نکالا اور اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف بڑھایا
07:54آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس وقت اونٹھی بڑھ سوار تھے
07:58حرص کرنے لگایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
08:00یہ آپ ہی کا دیا ہوا امان کا پروانہ ہے
08:03میں سراکہ بن مالک ہوں
08:05ارشاد ہوا
08:07آج کا دن وفا نبھانے کا دن ہے
08:09نیکی اور احسان کرنے کا دن ہے
08:11میرے قریب آ جاؤ
08:13پھر چند لمحات کے بعد
08:15سراکہ بن مالک کو صحابی بننے کا شرف نصیب ہوا
08:18اب وہ اسلام کا ایک سچا سپاہی تھا
08:20مسلمانوں کی فتوحات تیزی سے بڑھ رہی تھی
08:23یہ تو میں فارو علیہ وآلہ وسلم کا دور آیا
08:26آپ کے دور میں
08:27اللہ کے ربی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیش گوئی
08:29بلکل ثابت ہوئی
08:31آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نام مبارک کو چاک کرنے والے
08:34کسرہ جو باشا حکومت تھی
08:36اس کی حکومت بلکل پاش پاش ہو گئی
08:38اس کا غرور خاک میں مل گیا
08:39اس کے خزانوں کو توڑا گیا
08:42کسرہ بن حرمز کا تاج اور گنگن
08:44مدینہ منورہ بھیجے گئے
08:46فارو کی آدم رضی اللہ تعالی نے حکم دیا
08:49لوگو سراکہ بن مالک کو بلاؤ
08:51میرے نبی کی پیش گوئی کے پورا ہونے کا وقت آ گیا ہے
08:54سراکہ آتے ہیں
08:56ارشاد ہوا ہاتھ اٹھاؤ
08:58پھر آپ نے ان کے ہاتھوں میں کسرہ کے کنگن پہنائے
09:01اور فرمایا
09:01اللہ اکبر
09:03اس اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے
09:05جس نے ان کنگنوں کو کسرہ بن حرمز سے چھینا
09:07وہ کسرہ جو کہتا تھا
09:09میں لوگو کرب ہوں
09:10آج اللہ تبارک و تعالی نے یہ بتا دیا
09:14کہ اللہ تبارک و تعالی کی بارگاہ میں
09:16جو انسان نافرمان ہوتے ہیں
09:18وہ کبھی بھی کامیاب نہیں ہو سکتے
09:20اس وقت اللہ تبارک و تعالی
09:22کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وہ پیش گوئی
09:26بالکل ثابت ہوئی
09:27اور کسرہ بن حرمز کا تاج اور کنگن
09:30سراکہ بن مالک کو پہنا دیا گیا
09:33نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پیش گوئی
09:36بالکل ثابت ہوئی
09:38اور کسرہ بن سراکہ بن مالک
09:40وہ واحد صحابی بنے
09:41کہ جنہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
09:44کے کہنے پہ
09:47آب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو
09:48جانے دیا تھا
09:50اور اللہ تعالیٰ نے آج
09:51مسلمانوں کو یہ عزت اور وقع
09:53عطا فرمایا تھا
09:54یہ تھے صحابی رسول
09:57سرقہ بن مالک
09:59اور اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
10:01کی حجت مدینہ کا واقعہ
10:03کہ جب آپ جا رہے تھے تو
10:04قریش مکہ نے آپ کے پیچھے
10:07آپ کو ڈوننے والوں کے لئے
10:09سو سرخ اون کا انعام
10:11رکھ دیا تھا
10:12اللہ تعالیٰ ہمیں ہمارے نبی
10:15کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کے
10:17معاف فرمائے دنیا اور آخرت ہماری بہتر
10:19فرمائے آمین
Be the first to comment
Add your comment

Recommended