Skip to playerSkip to main content
  • 2 days ago

Category

📚
Learning
Transcript
00:00I'm going to visit all of the scriptures of the Lord.
00:03In the blood of the Lord, the body of the Lord.
00:04As-salamu alaykum wa rahmatullahi wa barakatuh.
00:07Mutam salami,
00:08hoje ہم آپ کو بتائیں گی
00:09کہ نبي کرim sallallahu alayhi wa alayhi wa sallam
00:12کے وجہ-pun کا واقع ہے.
00:13Herrita harimah r.zeal on airfirmatih atei
00:15کہ جب میں Mحمd sallallahu alayhi wa sallam
00:18کون کے والدین کے حوالے کرنے کے لئے
00:19جا رہی تھی
00:20اور مکہ کے بلائے علاقے میں پہنچے
00:23تو آپ اچانک غائب ہو گئے.
00:25میں حواست باختہ ہوگی.
00:30
01:00He gave me a look at him and had a look at him.
01:02He gave me a look at him.
01:04He gave me a look at him.
01:06He saw him as a look at him.
01:08He was so good.
01:10He replied,
01:12he said,
01:14he did not try and get him.
01:16He said,
01:18so that he had to pay attention.
01:20He said,
01:22he said,
01:24he said,
01:26صلی اللہ علیہ وسلم
01:27یہ سن کر حضرت عبد المطلی بولے
01:29تم پر میری جان قربان
01:32میں ہی تمہارا دادا عبد المطلی ہو
01:34پھر انہوں نے آپ کو اٹھا کر
01:36سینے سے لگایا اور رونے لگے
01:38آپ کو گھوڑے پر
01:40اپنے آگے بٹھایا اور مکہ کی جرف
01:42چل دیئے
01:42گھر آ کر انہوں نے بکریاں اور گائیں زبا کی
01:45اور مکہ والوں کو دعوت کی
01:47آپ کے مل جانے کے بعد
01:49حضرت حلیمہ صادیہ رضی اللہ تعالیٰ
01:52حضرت عامنہ رضی اللہ تعالیٰ
01:54کے پاس آئی تو انہوں نے پوچھا
01:56اے حلیمہ
01:57اب آپ اپنے بچے کو کیوں لے آئیں
02:00آپ کی تو خواہش تھی کہ
02:01یہ ابھی آپ کے پاس اور رہیں
02:03انہوں نے جواب دیا کہ اب یہ بڑے
02:05ہو گئے ہیں اور اللہ کے قسم
02:07میں اپنی ذمہ داری پوری کر چکی ہوں
02:10میں خوف محسوس کرتی
02:12رہتی ہوں کہ کہیں انہیں کوئی حادثہ
02:13بیشنا آ جائے
02:14اس لئے میں انہیں آپ کے حوالے کرتی ہوں
02:17حضرت عامنہ رضی اللہ تعالیٰ
02:20کو یہ جواب سن کر بڑی حیرت ہوئی
02:22بولیں وہ یہ سچ سچ
02:24بتاؤ کہ ماجرہ کیا ہے
02:25تب انہوں نے وہ ساری بات سنا دی
02:27جو ان کے ساتھ ہوئی تھی
02:29حضرت حلیمہ صادیہ رضی اللہ تعالیٰ
02:31نے دراصل کئی عجیب و غریب
02:33واقعات بھی دیکھے تھے اور ان
02:35واقعات کی وجہ سے وہ بہت زیادہ پریشان
02:37ہو گئی تھی پھر سینہ مبارک
02:39چاک کی جانے والا واقعہ بھی پیش آیا تھا
02:42تو وہ آپ کو فوری طور پر
02:43واپس کرنے پر مجبور ہو گئی تھی
02:45اور وہ چند واقعات
02:47حضرت حلیمہ صادیہ رضی اللہ تعالیٰ
02:49انہا اس طرح بیان فرما دی ہیں
02:50کہ ایک مرتبہ
02:53یہودیوں کے ایک جماعت میرے پاس سے گزری
02:55یہ لوگ آسمانی کتاب
02:57تورات کو ماننے کا دعویٰ کرتے تھے
02:59میں نے ان سے کہا
03:01کیا تم لوگ میرے اس بیٹے کے بارے میں
03:03کچھ بتا سکتے ہو
03:04ساتھ ہی میں نے حضور نبی کریم صلی اللہ
03:07صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش کے بارے میں
03:09انہیں تفصیلات سنائیں
03:10یہودی یہ تفصیلات سن کر
03:13آپس میں کہنے لگے
03:14کہ اس بچے کو قتل کر دینا چاہئے
03:16یہ کہہ کر انہوں نے پوچھا
03:18کہ کیا یہ بچہ یتیم ہے
03:20میں نے ان کی بات سن لی تھی
03:22کہ وہ ان کے قتل کا ارادہ کر رہی ہیں
03:24تو میں نے جلدی سے اپنے شوہر کی طرف
03:26اشارہ کرتے ہوئے کہا
03:27کہ نہیں یہ اس بچے کے باپ ہے
03:29تب انہوں نے کہا
03:31اگر یہ بچہ یتیم ہوتا
03:33تو ہم اسے ضرور قتل کر دیتے
03:35یہ انہوں نے اس لیے کہا
03:38کیونکہ انہوں نے پرانی کتابوں میں
03:39پر رکھا تھا
03:40کہ ایک آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم آنے والے ہیں
03:43ان کا دین سارے عالم میں پھیل جائے گا
03:46ہر طرف ان کا بول بالا ہوگا
03:48ان کی پیدائش اور بچپن کی علامت یہ ہوگی
03:51کہ وہ یتیم ہوگی
03:52اب چونکہ ان سے حرد حلیمہ صادیہ
03:56رضی اللہ تعالی عنہ نے یہ کہہ دیا تھا
03:58کہ یہ بچہ یتیم نہیں ہے
03:59تو انہوں نے خیال کر لیا
04:03انہوں نے بچے کو قتل کرنے کا جو ارادہ کیا تھا
04:06وہ چھوڑ دیا ترک کر دیا
04:07اسی طرح ان کے ساتھ یہ واقعہ پیش آیا
04:10ایک اور واقعہ ہے
04:12کہ ایک مرتبہ وہ آپ کو اقاس کے میلے میں لے آئیں
04:14جاہلیت کے دور میں یہاں بہت مشہور میلہ لگتا تھا
04:18یہ میلہ تائف اور نخلہ کے درمیان میں لگتا تھا
04:22عرب کے لوگ ہج کرنے کے لیے آتے
04:24تو شوال کا مہینہ اس میلے میں گزارتے
04:26کھیلتے کوتتے اور اپنی بڑائیاں
04:28بیان کرتے لوگوں سے داد وصول کرتے
04:30تعریف وصول کرتے
04:31حضی حلیمہ صادیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
04:34آپ کو یہ بزار میں گھوم رہی تھی
04:36کہ ایک کاہن کی نظر ان پر پڑ گئی
04:39اسے آپ میں نبوت کے علامات نظر آگئی
04:42اس نے پکار کر کہا
04:44کہے لوگو اس بچے کو مار ڈالو
04:46حضی حلیمہ صادیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
04:49اس کاہن کی بات سن کر گھبرا گئی
04:51اور جلدی سے وہاں سے دور ہٹ گئی
04:54اس طرح اللہ تعالیٰ نے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حفاظت فرمائی
04:58میلے میں موجود
05:00لوگوں نے کاہن کی آواز کو سن کر
05:02ادھر ادھر دیکھا
05:03کہ کسی بچے کو قتل کرنے کے لئے کہا گیا ہے
05:06مگر انہیں وہاں کوئی بچہ نظر ہی نہیں آیا
05:09اب لوگوں نے کاہن سے پوچھا
05:11کہ کیا بات ہے
05:11آپ کس بچے کو مار ڈالنے کے لئے کہہ رہے تھے
05:14اس نے ان لوگوں کو بتایا
05:16کہ میں نے ابھی ابھی ایک لڑکا دیکھا ہے
05:18معبودو کی قسم وہ تمہارے دین کے ماننے والوں کو قتل کر دے گا
05:23تمہارے بتوں کو توڑ دے گا
05:24اور وہ تم سب پر غالب آ جائے گا
05:26یہ سن کر
05:28لوگ آب صلی اللہ علیہ وسلم کی تلاش میں
05:31ادھر ادھر دوڑے لیکن ناکام رہے
05:34حلیمہ صادیہ رضی اللہ تعالیٰ انہا
05:36آب صلی اللہ علیہ وسلم کو لیے واپس آ رہی تھی
05:38کہ ذل حجاز سے ان کا گزر ہوا
05:41یہاں بھی ملہ لگا ہوا تھا
05:43اس بزار میں بھی ان کو ایک نجومی ملہ
05:45لوگ اس کے پاس اپنے بچوں کو لے کر آتے تھے
05:48کہ وہ بچوں کو دیکھ کر ان کی قسمت کے بارے میں اندازہ لگاتا تھا
05:51حد حریمہ صادیہ رضی اللہ تعالیٰ انہا
05:54بھی اس کے نزیق سے گزری
05:55تو نجومی کے نظر حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ علیہ وسلم پر پڑی
06:00نجومی کو آب صلی اللہ علیہ وآلہ علیہ وسلم کی مہر نبوت بھی نظر آگئی
06:06ساتھ ہی آب صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں کی خاص سرخی بھی اس نے دیکھ لی
06:10وہ چلا اٹھا
06:12اے عرب کے لوگو اس لڑکے کو قتل کر دو
06:15یہ یقیناً تمہارے دین کے ماننے والوں کو قتل کر دے گا
06:19تمہارے بتوں کو توڑ دے گا
06:20اور تم پر سب پر غالب آ جائے گا
06:22یہ کہتے ہوئے وہ آپ کی طرف جھپٹا
06:25لیکن اسی وقت وہ پاگل ہو گیا
06:26اور اسی پاگلپن میں وہ مر گیا
06:29اسی طرح ایک اور واقعہ سیرت بن حشام میں بھی موجود ہے
06:32کہ حبشہ کی ایک جماعت حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے گزری
06:36اس وقت آب صلی اللہ علیہ وسلم حرد حلیمہ سعادیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تھے
06:42اور وہ آپ کو آپ کی والدہ کے حوالے کرنے جا رہی تھی
06:45ان عیسائیوں نے آب صلی اللہ علیہ وآلہ علیہ وسلم کے کندوں کے درمیان مہر نبوت کو دیکھا
06:52اور آب صلی اللہ علیہ وآلہ علیہ وسلم کی آنکھوں کی سرخی کو بھی دیکھا
06:57انہوں نے حضر حلیمہ سعیز رضی اللہ تعالی نے سے پوچھا
07:01کہ کیا اس بچے کی آنکھوں میں کوئی تکلیف ہے
07:03انہوں نے جواب میں کہا نہیں کوئی تکلیف نہیں ہے
07:06یہ سرخی تو ان کی آنکھوں میں قدرتی ہے
07:09انہیثائیوں نے کہا
07:11تب اس بچے کو ہمارے حوالے کر دو
07:13ہم اسے اپنے ملک میں لے جائیں گے
07:15یہ بچہ پیغمبر اور بڑی شان والا ہے
07:18اس کے بارے میں سب کچھ ہم جانتے ہیں
07:20حرد حلیمہ صعیح رضی اللہ تعالیٰ نے فرماتی ہیں
07:23کہ جب یہ میں نے بات سنی
07:24تو میں وہاں سے جلدی سے دور سلی گی
07:27یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو
07:30آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی والدہ کے پاس پہنچا دیا
07:32ان واقعات کے بعد
07:34حرد حلیمہ صعیح رضی اللہ تعالیٰ انہا
07:37اور ان کے خواہد حرد حارس
07:39انہوں نے فیصلہ کیا
07:40کہ اب بچے کو اپنے پاس نہیں رکھنا چاہئے
07:42جب حرد حلیمہ صعیح رضی اللہ تعالیٰ انہا
07:46نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو
07:47حرد آمنہ رضی اللہ تعالیٰ انہا کے حوالے کر دیا
07:50تو اس وقت
07:51آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر مبارک
07:53چھ سال تھی
07:54اور ایک روایت میں یہ بھی آتا ہے کہ پانچ سال تھی
07:57اور ایک میں یہ بھی آتا ہے کہ آپ کی عمر مبارک
07:59چھ سال سے اوپر ہو چکی
08:00مہتم سامین یہ تھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
08:04کے بچپن کے وہ حالات
08:05that which is why
08:06that you have to leave your father
08:10to leave it
08:11so I hope you will see that
08:13if you have a video of this video
08:14if you have a video of this video
08:16then you will see it in the end of the day
08:18allah hafiz
Be the first to comment
Add your comment

Recommended