Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
Sarmaya e Aslaf - Topic: Imam Ibrahim Nakhi RA

To Watch All Episodes of Sarmaya e Aslaf | https://bit.ly/47jbLHu

Speaker: Mufti Ahsen Naveed Niazi

#SarmayaeAslaf #MuftiAhsenNaveedNiazi #ARYQtv

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00Alhamdulillahi wabarakatuh
00:30Alhamdulillahi wabarakatuh
01:00Alhamdulillahi wabarakatuh
01:30Alhamdulillahi wabarakatuh
01:32Alhamdulillahi wabarakatuh
01:36Alhamdulillahi wabarakatuh
01:38Alhamdulillahi wabarakatuh
01:40Alhamdulillahi wabarakatuh
01:42Alhamdulillahi wabarakatuh
01:44Alhamdulillahi wabarakatuh
01:46Alhamdulillahi wabarakatuh
01:48Alhamdulillahi wabarakatuh
01:50Alhamdulillahi wabarakatuh
01:52Alhamdulillahi wabarakatuh
01:54Alhamdulillah
01:56Alhamdulillahi wabarakatuh
01:58Alhamdulillahi wabarakatuh
02:00Alhamdulillahi wabarakatuh
02:02Alhamdulillahi wabarakatuh
02:04Alhamdulillahi wabarakatuh
02:06Alhamdulillahi wabarakatuh
02:08Alhamdulillahi wabarakatuh
02:10Alhamdulillahi wabarakatuh
02:12Alhamdulillahi wabarakatuh
02:14Alhamdulillahi wabarakatuh
02:16Alhamdulillahi wabarakatuh
02:18Alhamdulillahi wabarakatuh
02:20Alhamdulillahi wabarakatuh
02:22Alhamdulillahi wabarakatuh
02:24Alhamdulillahi wabarakatuh
02:26Alhamdulillahi wabarakatuh
02:28Alhamdulillahi wabarakatuh
02:30حسنی علماء جن حسنیوں کو کہا جاتا ہے
02:32ان میں سے ایک خود امام ابراہیم
02:34امام شعبی رحم اللہ بھی ہیں
02:36امام عامر بن شرحیل شعبی رحم اللہ
02:38تو وہ امام ابراہیم نخیر رحم اللہ
02:40وہ کہہ رہے ہیں افقہ الناس
02:42لوگوں میں سب سے بڑے فقیعے ہیں
02:44اس وقت اپنے دور میں
02:45پھر عبداللہ بن عون بڑے عالم ہیں
02:48وہ کہتے ہیں کہ جب امام ابراہیم نخیر
02:50رحم اللہ کا وسال ہوا تو اس موقع پہ
02:52انہوں نے بھی کہا
02:52اللہ کی قسم ابراہیم نے اپنے جیسا
02:58کوئی بندہ زمین پہ نہیں چھوڑا
03:00یعنی سب سے افضل وہی تھے
03:02تو بعض لوگوں نے پوچھا
03:03بالکوفہ یعنی آپ کوفہ کی بات کر رہے ہیں
03:05تو انہوں نے جواب میں رشاد فرمایا
03:06اللہ بالکوفہ ولا بالبسرہ ولا بشام
03:10ولا بکدہ ولا بکدہ
03:12یعنی مختلف شہروں کے
03:14مختلف خطوں کے نام لے کر کہا
03:16یہاں بھی ان کی طرح کا نہیں ہے
03:17یہاں بھی ان کی طرح کا نہیں ہے
03:18یعنی نہ بسرہ میں ان کے جیسا کوئی
03:22نہ کوفہ میں ان کے جیسا کوئی ہے
03:23نہ شام میں ان کے جیسا کوئی ہے
03:25نہ حجاز مقدس میں ان کے جیسا کوئی ہے
03:27یہ ایسے بڑے عالم تھے
03:29ان کے پائے کا کوئی بندہ موجود نہیں
03:31اب یہ وہ لوگ ہیں جو خود بڑے آئمہ ہیں
03:33جن کے اپنے علم کا توتی بولتا ہے
03:36وہ حضرات امام ابراہیم نخیر
03:38رحم اللہ کے لیے ایسے بڑے
03:40کلمات کہہ رہے ہیں ایسے اونچے کلمات
03:42بول رہے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے
03:44کہ امام حسن بصیر رحم اللہ کی شان کیسی بلند و بالا تھی
03:47تو امام حسن بصیر رحم اللہ کو اس طرح جب پتہ چلا
03:49امام حسن بصیر رحم اللہ کے انتقال کا
03:51تُنہا نے بھی فرمایا
03:52انہو کانا لقدیم السن لکثیر العلم
03:56وہ ضرور بہت علم والے تھے
03:59اور یہ بہت بڑا ٹریبیوٹ ہے
04:01کیونکہ عام طور پر جو خود بڑا عالم ہوتا ہے
04:03وہ کم ہی کسی کو تسلیم کرتا ہے
04:06یا کم ہی کسی کی تعریف کرتا ہے
04:08کسی بڑے عالم کا کسی کے لیے صرف اتنا کہہ دینا
04:11کہ ہاں یہ بھی عالم ہے
04:13تو یہ بھی اس کی طرف سے بڑی تحسین شمار ہوتی ہے
04:15تعریف شمار ہوتی ہے
04:17چہے جائے کہ بہت بڑا عالم دوسرے کے لیے
04:19خود ہی یہ کہہ دے کہ اللہ کثیر العلم
04:21تو امام حسن بصری وہ جنہیں خود
04:24تابعین میں جو حضرات افضل ہیں
04:26ان میں مختلف اقوال ہیں
04:28تو ایک کال یہ ہے کہ افضل و تابعین امام حسن بصری ہیں
04:31ایک کال یہ ہے امام سعید بن مسیب ہیں
04:32ایک کال یہ ہے کہ افضل و تابعین
04:34حضرت اویس کرنی رضی اللہ عنہ ہیں
04:37تو یہ الگ الگ اقوال ہیں
04:38تو امام حسن بصری کے لیے بھی ایک کال ہے
04:40تو امام حسن بصری کا اتنا بلند پایا ہے
04:42وہ خود اتنے بلند پایا ہونے
04:45کہ بوجود امام ابراہیم نخیر رحم اللہ کے لیے
04:47کہہ رہے ہیں انہو لکثیر العلم
04:49کہ بہت وسیع علم والے ہیں
04:52کثیر علم والے ہیں
04:53تو یہ ان کی طرف سے گواہی ہے
04:54اسی طرح جو ہے وہ
04:56حضرت سعید بن جبیر رحم اللہ
04:58جل قدر تابعین ہیں
05:00وہ بڑے عالم
05:01ان سے ایک مرتبہ کسی نے سوال پوچھا
05:03استفتا کیا
05:04کوئی ان سے پوچھا
05:04کہ حضرت آپ اس مسئلے کے بارے میں کیا کہتے ہیں
05:07تو انہوں نے جواب میں اس کو فرمایا
05:08وہ بندہ کوفے کا تھا
05:09تو جواب میں اس کو فرمایا
05:10اتستفتونی وفیقم ابراہیم
05:13کہ تمہارے اندر ابراہیم نخیر جیسا
05:15بندہ موجود ہے
05:15اور تم مجھ سے سوال پوچھ رہے ہو
05:17یعنی ان کے ہوتے ہوئے
05:18مجھ سے سوال پوچھنے کی حاجت نہیں ہے
05:20بلکہ جاؤ ان سے پوچھو
05:22ایک اور بڑے عالم تھے
05:23ان سے کسی نے کوئی مسئلہ پوچھا
05:25تو انہوں نے جواب میں کہا
05:25امام برہیم نخیر کے پاس جاؤ
05:27ان سے مسئلہ پوچھو
05:28اور جو مسئلہ وہ بتائیں
05:29تو مجھے بھی بتانا
05:30کہ وہ کیا فرماتے ہیں
05:32یعنی ان کی رائے کا ایسا احترام تھا
05:34اور بڑے بڑے آئمہ
05:35کبار تابعین بھی
05:37ان کی رائے کو انڈورس کرتے تھے
05:39ان کی بات کو اہمیت دیا کرتے تھے
05:41یہ امام برہیم نخیر راہیم اللہ کی شان ہے
05:43امام برہیم نخیر راہیم اللہ
05:45امام آمیر بن شراحیل شعبی
05:47جن کا بھی میں نے ذکر کیا
05:49ایک مرتبہ امام شعبی راہیم اللہ
05:51تشریف لائے
05:52امام برہیم نخیر راہیم اللہ بیٹھے ہوئے تھے
05:54تو آپ کھڑے ہوئے ان کے استقبال کے لیے
05:57اور عزت دی کرام دی جیسا
05:59کہ بڑوں کا طریقہ ہے
06:00کہ جب کسی اور بڑے کو دیکھتے ہیں
06:01تو اسے عزت دیتے ہیں
06:02اس کے لیے قیام کرتے ہیں
06:04بٹھاتے ہیں احترام کرتے ہیں
06:05اور دیکھیں یہ بھی ہمارے اسلاف کا طریقہ دیکھیں
06:07کہ وہ خود بڑے عالم خود بڑے امام ہیں
06:09لیکن دوسرے کو بھی عزت دیتے ہیں
06:11رگارڈ دیتے ہیں
06:12دوسرے کے علم کا بھی احترام کرتے ہیں
06:14اور ان کے اکسے بھی تقریم سے پیش آتے ہیں
06:17تعظیم سے پیش آتے ہیں
06:18ان کو بھی بھرپور respect دیتے ہیں
06:20اور یہ آج کل ہم لوگوں کے لئے بھی اس کے اندر درس ہے
06:23کہ جو ہمارے زمانے میں جو اہل علم ہیں
06:25ان کے لئے یہ درس ہے
06:26کہ وہ بھی اپنے اسلاف کی طرح
06:28دیگر جو کبار علماء ہیں
06:30ان کو بھی عزت دیا کریں احترام دیا کریں
06:32اور اپنے طلبہ کو بھی یہ سکھایا کریں
06:34تعظیم تقریم کا درس دیا کریں
06:36یعنی ایسا نہ ہو کہ آپ خود اپنی تقریم تو کروا رہے ہیں
06:39لیکن جو دیگر کبار علماء ہیں
06:41دیگر اہل علم ہیں
06:42ان کی تعظیم آپ خود بھی نہیں کر رہے
06:44اور دیگر اپنے طلبہ کو بھی آپ اس کی تلقین نہیں کرتے
06:46تو یہ طریقہ درست نہیں ہے
06:48جو یہ انداز اختیار کرتے ہیں
06:50قابل اصلاح انداز ہے
06:52اسلاف کی جو صیرت ہے
06:53ہمارے لئے روشن ہے
06:54آپ اس سے سبق حاصل کریں
06:55درس حاصل کریں
06:56کہ دیکھیں ان کا انداز کیا تھا
06:58اور آج بھی جو واقعی کبار علماء ہوتے ہیں
07:00وہ واقعی اسلاف کی صیرت کا عملی نمونہ ہوتے ہیں
07:04وہ بھی اسی طرح تازیم و تقریم سے پیش آتے ہیں
07:07دوسرے کو بھی عزت دیتے ہیں
07:08اور ویسے بھی
07:09دو رسپیکٹ
07:09ہیو رسپیکٹ
07:10مم وکرا
07:11وکرا جو عزت دیتا ہے
07:13تو اس کی بھی عزت ہوتی ہے
07:14تو یہ امام شاوی راہی مولا
07:16یہ جب جہاں وہ آسم کہتے ہیں
07:18کہ میں امام شاوی کے ساتھ تھا
07:19ہم لوگ امام بھرہیم نخی کے پاس سے گزرے
07:21تو میں بھرہیم نخی کھڑے ہوئے
07:23اکراما تازیما تقریما کھڑے ہوئے
07:26اور ملے
07:27تو اس پر جہاں وہ
07:28امام شاوی راہی مولا نے فرمایا
07:30چونکہ امام شاوی سینئر بھی تھے آپ سے
07:31تو انہوں نے اس وقت فرمایا
07:32اما انی افقہو من کا حیان
07:35وانتا افقہو منی میتن
07:37آپ نے فرمایا کہ ابھی اس وقت
07:39تو میں تم سے بڑا فقی ہوں
07:41تم سے سینئر ہوں
07:42تم مجھ سے جونئر ہو
07:43لیکن موت کے بعد
07:45تم مجھ سے بڑے فقی ہوگے
07:47تو میں تم سے بڑا نہیں بن سکتا
07:49وجہ بھی رشاعت فرمایا
07:50اسی لئے کہ فرمایا
07:51کہ تمہارے ارد گرد تلامزہ ہیں
07:53شاگرد ہیں
07:53جو تم سے علم حاصل کرتے ہیں
07:55تم انہیں تعلیم کرتے ہو
07:57تدریس کرتے ہو
07:57تو وہ تمہارے بعد بھی
07:59تمہارے علم کو زندہ رکھیں گے
08:00تو امام شاوی راہی مولا
08:02کتنے شاگرد نہیں تھے
08:03آپ کے پاس شاگرد بھی زیادہ تھے
08:04آپ تعلیم دیتے تھے
08:05ان کو معلم تھے
08:06آپ کا وص بطور خاص مشہور ہے
08:17تو انہیں نے فرمایا
08:18کہ تمہارے تلامزہ
08:19تمہارے بات
08:20تمہارے علم کو زندہ رکھیں گے
08:22اور واقعی ایسا ہوا
08:23کہ مابنہ امن خیر آئی مولا کے
08:24تلامزہ نے شاگردوں نے
08:26علم کو زندہ رکھا ہے آپ کے
08:28اور اس سے یہ بدل چلا
08:29کہ درس و تدریس کی کیسی اہمیت ہے
08:31کہ جو درس و تدریس ہے
08:32ایک تو یہ صدقہ جاریہ ہے
08:34تدریس کرنے والے کے لیے
08:35اور دوسری بات یہ ہے
08:37کہ درس و تدریس کے ذریعے
08:38جو علم ہے
08:39دین کا علم ہے
08:40اس کی جو بقا ہے
08:42وہ درس و تدریس کے ذریعے
08:43درس و تدریس اور تصنیف و تعلیف
08:45یہ دو چیزیں ایسی ہیں
08:47بنیادی طور پر
08:48کہ جو دین کی بقا کا ذریعہ ہیں
08:50علم کی بقا کا ذریعہ ہیں
08:51کہ یہ دو بڑے ٹولز ہیں
08:53اور بھی ذرائیں ہیں
08:54دین کی ترویج و اشاعت کے
08:56علم کی ترویج و اشاعت کے
08:57لیکن سب سے بڑا ذریعہ
08:58جو ہے وہ
08:59درس و تدریس
09:00کسینا بسینا معاملہ آگے چلتا ہے
09:01علمات یار ہوتے ہیں
09:03اور اسی طرح تصنیف و تعلیف کے
09:04اس سے علم جو ہے وہ
09:05پھیلتا ہے
09:06اور علم کو بقا بھی
09:07اس سے نصیب ہوتی ہے
09:08بے اذنی اللہ
09:09پھر گیا وہ اسماعیل بن ابی خالد
09:11کہتے ہیں
09:11کہ امام ابراہیم نخیر
09:13ارائیم اللہ کی شان ایسی تھی
09:14کہ ایک دفعہ میں نے دیکھا
09:15کہ امام شعبی
09:16امام ابراہیم نخیر
09:17اور ابو دہا
09:18یہ مسجد کے اندر جمع ہیں
09:20اور مذاکرہ کر رہے ہیں
09:21حدیث کا
09:21تو جب کوئی بھی بات ہوتی تھی
09:24اس کے اندر یہ حدیث پیش کرتے تھے
09:25سارے حضرات اپنی اپنی
09:26تقرار کر رہے تھے
09:27مذاکرہ علمیہ چل رہا تھا
09:29تو پھر جب کوئی ایسا مسئلہ آ جاتا
09:31کہ جس کے اندر
09:32ان کے پاس کوئی روایت نہ ہوتی
09:34تو یہ کیا کرتے ہیں
09:35اپنی آنکھوں سے
09:39امام ابراہیم نخیر کی طرح
09:40اشارہ کرتے تھے
09:41یعنی آپ بولیے
09:42یعنی وہ بتانا یہ مقصود ہے
09:44کہ یہ حضرات
09:44حافظ تو بڑے تھے
09:46اور ان کے پاس
09:47وہ حدیث کا بھی زخیرہ تھا
09:49لیکن جو فہم ہے
09:50فہم حدیث
09:51فقہ الحدیث
09:52اس کے اندر
09:53امام ابراہیم نخیر آئیم اللہ
09:54ان سے بہت آگے تھی
09:55اور جب کوئی مسئلہ
09:56فقہ الحدیث کا
09:57یا فہم الحدیث کا آ جاتا
09:59تو امام ابراہیم نخیر آئیم اللہ
10:00کی طرف یہ آنکھوں سے
10:01اشارہ کرنا شروع کر دیتے
10:02کہ حضرت آپ کچھ بولیے
10:04تو امام ابراہیم نخیر آئیم اللہ
10:05پھر کلام کرتے
10:06تو یہ امام ابراہیم نخیر آئیم اللہ
10:08کی شان ہے
10:08کہ بڑے بڑے آئیم
10:09آپ کو اس طرح
10:10ٹریبیوٹ پیش کرتے ہیں
10:11بلکہ حدیث کے اندر
10:12ایک طرم استعمال ہوتی ہے
10:13اساح الاسانید
10:14کہ جو سب سے
10:16درست سند ہے
10:17تو مختلف اقوال ہیں
10:18اس بارے میں
10:19کہ اساح الاسانید کونسی ہے
10:20تو الگ الگ
10:21اقوال حدیث کی کتابوں میں
10:23ملتے ہیں
10:23کسی نے کسی سند کے بارے میں
10:25کہا کہ یہ اساح الاسانید ہے
10:26کسی نے دوسری کے لیے
10:27کسی نے تیسری کے لیے
10:28لیکن یہ طے ہے
10:29کہ جن اسانید کے لیے
10:30یہ کہا گیا ہے
10:31وہ اسانید
10:32دوسری سندوں کے مقابلے میں
10:33بہارحال اولہ اور آلہ ہوتی ہیں
10:36تو جن سندوں کو
10:37اساح الاسانید کہا گیا ہے
10:38ان میں سے ایک امام ابراہیم نخیر
10:40آئیم اللہ کی سند بھی ہے
10:41امام یحیٰ بن مین رحمہ اللہ
10:43ناکد محدث
10:45امام جرہ تعدیل ہیں
10:46وہ یہ ارشاد فرماتے ہیں
10:47کہ اجبدالاسانید
10:49العامش
10:50ان ابراہیم
10:51ان القما ان عبداللہ
10:53کہ اجبدالاسانید
10:54سب سے امدہ سند
10:55اساح الاسانید
10:56کونسی ہے فرمایا
10:57جو امام سلمان بن مہران
10:58عامش روایت کرتے ہیں
10:59امام ابراہیم نخیر آئیم اللہ سے
11:01امام ابراہیم نخیر آئیم اللہ
11:03روایت کرتے ہیں
11:03حضرت امام القما راہیم اللہ سے
11:05اور امام القما راہیم اللہ
11:06روایت کرتے ہیں سیدھان عبداللہ بن وسود
11:09رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے
11:10تو یہ اسحہ الاسانید شمار
11:12ہوتی ہے جو سب سے صحیح سند ہیں
11:14ان میں سے ایک کال اس سند کے
11:16بارے میں ہے کہ یہ بھی اسحہ الاسانید
11:18ہے تو یہ امام ابراہیم نخی
11:20رحم اللہ کی شان ہے امام ابراہیم
11:23نخی رحم اللہ کی جو کنیت ہے
11:24آپ کی کنیت ابو عمران ہے
11:26بعض کتابوں میں ابو امار بھی لکھا
11:28ہوا ہے کنیت کے طور پر وہ بھی
11:30درست ہے لیکن زیادہ مشہور آپ کی کنیت
11:32ابو عمران ہے ابراہیم بن
11:34یزید آپ کا نام ہے آپ کا
11:36نام نامی جو ہے وہ ابراہیم ہے والد
11:38ماجد کا نام تھا یزید بن اسود
11:40تعوین میں آپ کا شمار ہوتا ہے
11:42نخعی جو آپ کو کہا جاتا ہے
11:44نخعی یمانی کوفی
11:46اصل میں یمن جو ہے وہ یمن کا ایک
11:48مشہور خاندان تھا مزہج
11:50خاندان کہلاتا ہے اس مزہج
11:52خاندان کا یہ قبیلہ ہے قبیلہ
11:54نخا نخا اس کو اس لیے
11:57کہتے تھے کہ جو نخا
11:58اصل میں لقب پڑا تھا کس کا جسر
12:00جسر بن عمر جو ہے
12:02یہ ایک بندہ تھا اور یہ جب اپنے
12:04خاندان سے الگ ہوئے ان کو نخا
12:06اس لیے کہا گیا کہ اس کا معنی ہوتا ہے
12:08انتخعو انہو
12:11ای ابتعادو انہو
12:12جب کوئی کسی سے دور ہو جائے تو کہتے ہیں انتخعو
12:15انہو کہ وہ ان سے دور ہو گئے
12:16تو یہ انہوں نے چونکہ اپنے قبیلے سے ہٹ کے ایک اور جگہ
12:18جو ہے وہ پڑاو ڈالا تھا اور پھر وہاں پر
12:20ان کی اولاد بھی بہت ہوئی
12:22قبیلہ بھی بہت پھلا پھولا
12:23ہر اعتبار سے ترقی کی
12:24تو اس لیے ان کو نوخہ کہنا شروع ہو گئے
12:27اور اس کے بعد سے یہ نسبت لگ گئی
12:29نیچے جو قبیلہ چلا ان کا
12:30اس کے ساتھ خاندان کے ساتھ نسبت لگ گئی
12:33نخاعی
12:33تو اس نسبت سے آپ کو نخاعی کہا جاتا ہے
12:36نون پہ بھی زبر ہے اور خواہ پہ بھی زبر ہے
12:39نخاعی
12:39اور یہ وہ خاندان ہے کہ جب یہ سیدنا رسول
12:42علیہ السلام کے پاس آیا تھا
12:43اسلام قبول کرنے کے لئے
12:45شروع میں انہوں نے اسلام قبول کر لیا تھا
12:47سیدنا رسول علیہ السلام سے دعا بھی منقول ہے
12:49کتب سیرت میں کتب حدیث اور کتب تاریخ میں موجود ہے
12:52کہ آپ نے دعا فرمائی تھی
12:53اللہم بارک فن نخا
12:55کہ اللہ یہ جو نخا قبیلہ ہے
12:57اس میں برکت عطا فرما
12:58اور وہ آپ کی دعا کے اثار ظاہر بھی ہوئے
13:00کہ اس قبیلے کے اندر بہت سے اہل علم ظاہر ہوئے
13:04بڑے بڑے اہل علم
13:05چوٹی کے علماء جو ہے
13:06وہ اس قبیلے کے اندر پیدا ہوئے ہیں
13:08جن میں
13:08امام ابراہیم نخائی رحمہ اللہ ہیں
13:11یمانی آپ کو اس لئے کہا جاتا ہے
13:14کیونکہ وہ آپ عربی والاصل ہیں
13:15قبیلہ مذہد یمن کا تھا
13:17یمان سے وہاں سے یہ نخائی قبیلہ لگ ہوا تھا
13:19اور کوفی آپ کو اس لئے کہا جاتا ہے
13:21کہ کوفہ کے اندر آپ کی پرورش ہوئی ہے
13:23کوفہ میں ہی آپ رہے ہیں
13:25وہیں پر آپ کا انتقال ہوا ہے
13:26تو اس نسبت سے آپ کو کوفی کہا جاتا ہے
13:2896 سنہ عجریہ میں آپ کا انتقال ہوا ہے
13:31اور آپ کی کیا بات ہے
13:33آپ کا جو سارا خاندان ہے
13:34سبحان اللہ آپ کے خاندان کے اندر بڑے بڑے
13:36آپ کی جو والد ماجد ہیں
13:38یزید بن اسوت
13:39یہ بھی راوی الحدیث تھے
13:40حدیث کے راوی تھے
13:41مشہور ہیں
13:42یہ بھی زی علم تھے
13:43اس طرح جو آپ کی والدہ ہیں
13:44ملاقہ بنت یزید
13:45ان کا تذکرہ بھی بہت امدہ انداز میں
13:48کتب کے اندر ملتا ہے
13:49وہ بھی زی علم تھیں
13:50اور زی عبادت تھیں
13:52علم و فضل کی جامعہ تھی
13:53اسی طرح جو ہے
13:54وہ آپ کی والدہ کے چچا
13:56حضرت القمہ بن قیس
13:58رضی اللہ تعالیٰ عنہ
13:59یہ سیدن عبداللہ بن مسعود
14:00رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے
14:01قریب ترین شاگردوں میں سے تھے
14:04کبار تابعین میں شمار اتر
14:06بلکہ ایسے تھے
14:06کہ سیدن عبداللہ بن مسعود
14:07ان کے لئے کہتے تھے
14:08حضرت القمہ کے لئے
14:09کہ کوئی ایسی بات نہیں ہے
14:11جو میں جانتا ہوں
14:12اور القمہ نہ جانتا ہو
14:14یعنی میرا جتنا علم ہے
14:16وہ سارے کا سارا
14:16القمہ نے حاصل کر لی ہے
14:18یہ بھی ایسا ماہر عالم ہے
14:19تو یہاں تھے
14:20القمہ بن قیس راہم اللہ
14:21آپ کی والدہ کے چچا تھے
14:23اس طرح جو ہے
14:24وہ آپ کے مامو تھے
14:25حضرت عبدالرحمن بن یزید
14:28آپ کے مامو
14:28وہ بھی عالم تھے
14:29محدث تھے
14:30اس طرح آپ کے مامو
14:31اسود بن یزید
14:32یہ بھی بڑے عالم تھے
14:35زی علم تھے
14:36بلکہ جو حضرت اسود بن یزید ہیں
14:37ان کا تذکرہ
14:38تو ان کو تو کہا جاتا ہے
14:39سوامن قوامن فقیہن
14:42کہ فقی بھی تھے
14:43سوام بھی تھے
14:44اور قوام بھی تھے
14:45یعنی سوام و دہر رکھتے تھے
14:47ہمیشہ روضہ رکھا کرتے تھے
14:48ان پانچ دنوں کو چھوڑ کر
14:50جن میں روضہ رکھنا ممنوع ہے
14:51سارا سال روضہ رکھتے تھے
14:52عبادت بھی کسرہ سے کیا کرتے تھے
14:54بڑے عالم تھے
14:55تو آپ دیکھیں
14:56کسی کی بھی شخصیت کے اندر
14:57ہمیں جو نظر آتا ہے
14:58جو استعداد پیدا ہوتی ہے
15:00وہ استعداد پیدا ہوتی ہے
15:02جو علمی شخصیت بننے کے اندر
15:03ایک تو خدادات صلاحیتوں
15:05کو دخل ہوتا ہے
15:06دوسرا خاندان کا اثر ہوتا ہے
15:08تیسرا اساتذہ کا اثر ہوتا ہے
15:10چوتھا تجربات کا دخل ہوتا ہے
15:12اور پانچوں میں خود
15:13اس بندے کا
15:14اس شخصیت کا علم کے ساتھ
15:15جو شغف ہے
15:16جو علم کے ساتھ
15:17تعلق ہے
15:18جو طلب سادق ہے
15:19اس کا دخل ہوتا ہے
15:20ان پانچوں کو ہم دیکھتے ہیں
15:21تو مام ابراہیم نخیر آئیم اللہ
15:22ان پانچوں کے اندر ہمیں
15:23ٹاپ آف دا لسٹ نظر آتی ہیں
15:25آپ کا علم کے ساتھ
15:26تعلق ایسا خاندان کے دگر
15:28تو میں نے کر ہی دیا ہے
15:29آپ کے
15:29اور خدادات صلاحیتیں بھی ایسی تھی
15:31حافظہ بڑا ہی مضبوط تھا
15:32فہم بھی تھی
15:33فہم کا علم بھی
15:34میں نے جو اقوال ذکر کی ہیں
15:35ان کے اندر آ ہی گیا
15:36اٹھارہ برس کی عمر میں ہی
15:38آپ سے علم حاصل کرنا
15:39لوگ شروع ہو گئے تھے
15:51اندر ہی نخیر کے سامنے پیش کرتا تھا
15:52وہ پھر بتاتے تھے
15:53کہ ان میں سے کون سی درست ہے
15:55کون سی درست نہیں ہے
15:56سیرفی پرانے وقتوں میں کہا جاتا تھا
15:58جو سکھیں ہوتے تھے
15:59سونے چاندی کے
15:59ان سکھوں کو جو پرک کر بتایا کرتے تھے
16:02کہ کتنا ہے
16:03اور کھرا کتنا ہے
16:04کھوٹا کتنا ہے
16:05تو بعد میں سیرفی کے لب استعمال ہونا شروع گیا
16:07جو ناکد خبیر ناکد ہوتا ہے
16:09ماہر حاضق اس کے لئے
16:11تو کان اس سیرفی الحدیث
16:12تو پرانے اکابر کا طریقہ یہ تھا
16:14کہ وہ حدیث اکٹھی کرتے تھے
16:15پھر اسی طرح کسی سیرفی الحدیث کے پاس آتے تھے
16:18بڑے عالم کے پاس
16:19کہ جو ان حدیثوں کا فہم بھی رکھتا ہو
16:21آسانی دونوں نے لے رہی
16:22اب وہ فکح الحدیث کے لئے ان کے پاس آتے تھے
16:25وہ ان کو سمجھاتے تھے
16:26یہ درست ہے یہ درست نہیں ہے
16:28تو ماہ برحمن اخیر رحم اللہ بھی
16:29جو حدیث کے سیارفہ ہیں
16:31ان میں سے ایک ہیں
16:32اور امام سلمان بن محران آمش
16:33بڑے محدث
16:33وہ خود ان کے لئے گوائی دیر ہیں
16:35بلکہ ان کے شاگرد رشید ہیں
16:36اساتذہ کو دیکھیں
16:38بڑے بڑے اساتذہ
16:39حتیل کمہ بن قیس
16:40جو ہے آپ کی والدہ کے چچا
16:41وہ امام الرحیم نخیر
16:42عائم اللہ کے استاد ہیں
16:43اسود بن یزید
16:44آپ کے مامو آپ کے استاد ہیں
16:45عبدالرمان بن یزید
16:46آپ کے مامو یہ آپ کے استاد ہیں
16:48مسروق بے اجدہ آپ کے استاد ہیں
16:50قادی شرعہ آپ کے استاد ہیں
16:51عبیدہ سلمانی
16:52آپ کے استاد ہیں
16:53شاگردوں کو دیکھیں
16:54امام سلمان بن محران آمش
16:55آپ کے شاگرد
16:56امام حماد بن ربی سلمان
16:57آپ کے شاگرد
16:58طلاب بن مصرف
16:59آپ کے شاگرد
17:00اور ایک بڑی تعداد ہے
17:01لمبے
17:01اور علم و عمل کے جامعے تھے
17:03سوم دہودی کے پابند تھے
17:07ایک دن روضہ رکھتے تھے
17:08اور ایک دن
17:09وہ افتار کیا کرتے تھے
17:10کتابیں
17:11آپ کے بارے میں
17:11تین چار کتابوں کا تذکرام
17:13وہ کر دیتے ہیں
17:21قلعہ جی کی یہ کتاب ہے
17:23بڑی شاندار کتاب ہے
17:24امام حماد بن نخیر
17:25آئیم اللہ کی
17:25جو فق ہی آ رہا ہیں
17:27اس کو انہوں نے جمع کیا
17:28ایک جگہ
17:28اور آپ کے بارے میں
17:29بہت اچھے انداز میں
17:30ایک دراسہ پیش کیا ہے
17:31جائز علیہ زبردس کتاب
17:33شاندار کتاب ہے
17:34جاندار کتاب ہے
17:35لائک مطالعہ ہے
17:36اسی طرح جائے
17:37آپ کے بارے میں
17:37ایک رسالہ لکھا گیا
17:38ابراہیم النخی کے نام سے
17:39دارالقاسم نے شائع کیا
17:41انہوں نے ایک سیسلہ
17:42شروع کیا تھا
17:42تابعین کی تعارف کا
17:44تو اس کے اندر
17:44گیاروے نمبر پر
17:45یہ رسالہ شائع کی
17:46اور انہوں نے
17:46رسالہ علاقے مطالعہ
17:47پھر ہمیں یہ کتاب
17:48نظر آتی ہے
17:49تفسیر و نخعی
17:50مرویات و نخعی
17:51و اقوالہو
17:52فی التفسیر
17:53جمع و دراستن
17:54خالد خلیفہ ساتھ کی کتاب ہے
17:55مکتبہ بہاہوے
17:56نے شائع کیا
17:57یہ بنیادی طور پر
18:10ماجستیر کا مقالہ ہے
18:11امہ کا مقالہ ہے
18:12جامع ام القرآن
18:13ام القرآن
18:14یونیورسٹی مکہ مکرمہ
18:15وہاں کی ایک طالبہ تھی
18:16نوال حامد
18:16انہوں نے یہ مقالہ لکھا ہے
18:18بہت شاندار کتاب
18:18پھر ہی سرے کتاب
18:19آپ کی آرہو
18:20ابراہیم النخعی
18:21فی التفسیر
18:22جمع و دراستن
18:23و تعلیقن
18:24من صورت نساء
18:25الاخر القرآن
18:25یہ بھی ماجستیر کا مقالہ ہے
18:27مکہ مکرمہ کی
18:28جامع ام القرآن
18:29جو ملقرآن
18:30انیورسٹی
18:30وہاں سے لکھا گیا ہے
18:31طالبہ عبد الرحمن
18:32احمد عبد الرحمن
18:33انہوں نے
18:33پھر ایک کتاب ہے
18:34الاسارو لقدیہ
18:35الواردان الامام
18:36ابراہیم النخعی
18:37جمع و دراستہ
18:38یہ حمد حسن علی قاسم
18:39یہ مدینہ منورہ میں
18:40الجامعہ الاسلامیہ
18:41جو ہے مدینہ انیورسٹی
18:42اس کے اندر
18:42ماجستیر کا مقالہ
18:43لکھا گیا
18:44اور کچھ آپ کی
18:45قرآن کے بارے میں
18:46بھی آرٹیکلز ہیں
18:47مختلف جنرلز میں
18:48شائع ہوئے ہیں
18:49انٹرنیٹ پہ بھی
18:50موجود ہیں
18:50اللہ دوارہ و تعالی
18:51امام ابراہیم نخعی
18:52رحمہ اللہ کے
18:53درجات کو اور
18:54بلند فرمائے
18:55اور ہمیں آپ کے
18:55فوجز و برکات
18:56سیزے وافر عطا فرمائے
18:57و آخر دعوانا
18:59ان الحمدللہ
18:59رب العالمین

Recommended