- 5 days ago
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI
Independence Day or Defence Day? || Political Drama Unfolds! || Imran Riaz Khan Exclusive VLOG || 14 August 2025
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
Independence Day or Defence Day? || Political Drama Unfolds! || Imran Riaz Khan Exclusive VLOG || 14 August 2025
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
Category
🗞
NewsTranscript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:30انیس سو چالیس کو قرارداد پاکستان بھیج کی گئی اور یہ دن منایا جاتا تھا دو قومی نظریہ کے طور پر کہ پاکستان ایک الگ نظریہ پر بنایا ہے اور پاکستانیوں کو یہ سوچنے کا موقع دیا جاتا ہے اس دن میں یا پاکستان کے لیے یہ سارے پاکستانیوں کو اس دن اس بات کو یاد رکھنا ہوتا ہے کہ ہم نے یہ نیا ملک بنایا کیوں تھا اس کے پیچھے ریزن کیا تھا اور ہمارا مقصد کیا ہے یہ اس دن کے لیے تھا اور یہ سوچنے کے لیے دن تھا تیس مارچ انیس سو چ
01:00ہی ہیلیکوپٹر جہاد اور یہ ساری چیزیں شروع ہو گئیں اور وہ ایک دفاعی دن کے طور پر منایا جانے لگا یعنی ایسا لگتا تھا کہ یومِ آزادی کیونکہ وہ تیس مارچ انہیں ایک بہار کا موسم ہوتا ہے تو اس کے اندر جو ہے وہ پنیڈیں شروع ہو گئیں اور باقی چیزیں شروع ہو گئیں اور ایک ایسا دن جو غور اور فکر کا دن تھا قوم کی اس دن قوم جو ہے وہ پنیڈیں دیکھ رہی تھی پھر اس کے بعد جو ہے وہ یومِ دفاع پاکستان جو ہے وہ ایک دن ہے چھ
01:30پاکستان پر حملہ کیا تھا 1965 میں تو پاکستان نے بھارت کو جواب دیا تھا اور وہ ایک ایسی لڑائی ہے جس میں پاکستان نے ایک بڑی مشکل بڑی مشکل جنگ بھارت سے لڑی تھی اور پاکستان کو اس میں اس بات پہ کامیابی حاصل ہوئی تھی کہ بھارت کامیاب نہیں ہو سکا تھا کیونکہ پاکستان کی طرف سے اٹیک نہیں کیا گیا تھا تو ہم نے تو کوئی علاقے لینے نہیں تھے لیکن بھارت نے لاہور پہ قبضہ کرنا تھا سیالکوٹ پہ قبضہ کرنا تھا اور بہت سارے علاقوں میں
02:00اب چودہ گز بھی جو ہے وہ اس کو دیکھیں آپ تو وہ بھی یوم دفاعی نظر آ رہی ہے یعنی ایک دن بچ گیا تھا پاکستانیوں کے پاس اب وہ بھی ایک دفاعی دن کے طور پر منایا جا رہا ہے ایسے لگتا ہے ساری کی ساری حکومت جو ہے وہ ایک جنگ کے خبض کے اندر مبتلا ہے بھارت کے ساتھ ایک لڑائی ہوئی پاکستان کی اس میں بھارت کے تیارے گر گئے تب سے لے کر اب تک یعنی ہم نے ایک انچ زمین بھی فتح نہیں کی لیکن بھارت نے اپنی بیزتی اتنی ز
02:30جیسے سٹنگ ڈکس ہوتی ہیں تو بھارتی تیارے گرنے کے بعد سے لے کر اب تک پوری پاکستان ایک جنگی جنون کے اندر مبتلا کیا ہوا ہے بھارت نے ابھی بھی پاکستان کے پانیوں کو روکا ہوا ہے ابھی بھی کشمیریوں کے اوپر مظالم کر رہا ہے ایک انچ زمین ابھی تک ہم نے فتح نہیں کی اور نہ ہم اپنا پانی ابھی تک بھارت سے چھڑوا سکے ہیں لیکن اس کو ایک اپرچونٹی کے طور پر لیا پاکستان کی موجودہ ریجیم نے اور چودہ اگز کے اوپر جو سارے
03:00اور مارکہ حق یعنی یہ یوم آزادی ہے جشن آزادی اگر آپ پاکستان طریقہ انصاف پر یہ تنقید کر سکتے ہیں کہ وہ جشن آزادی کے موقعے کے اوپر کس طریقے سے پاکستان طریقہ انصاف کے جھنڈے اٹھا سکتے ہیں یا اتجاج کر سکتے ہیں تو پھر یہی آپ کے اوپر تنقید ہو سکتی ہے کہ آپ یوم آزادی کو کس طریقے سے یوم دفاع میں تبدیل کر دیتے ہیں
03:21جتنے لوگوں کو اعزادی دیئے گئے انہیں اس انداز میں دیئے گئے کہ جیسے یہ سارے کے سارے اعزادی جو ہے وہ لڑائی لڑنے پر دیئے جا رہے ہیں
03:30اور اسی ایک لڑائی کے چند دنوں کو مدنظر رکھ کے دیئے گئے ہیں
03:35ناظرین جتنے اخبارات میں اشتہارات چھپے ہیں نا یا سڑکوں کے اوپر انہیں بڑے بڑے پوسٹرز دیکھیں ان میں قائد آدم علامہ اقبال فاطمہ جناب لیاکت علی خان یہ سارے میسنگ ہیں
03:44جن لوگوں نے پاکستان بنایا اور پاکستان بنانے کے لیے کوشش کی وہ سارے کردار میسنگ ہیں
03:51پاکستان چودہ اغسط اعزادی منا رہا ہے اور جو اشتہارات سرکاری پیسوں سے چھپ رہے ہیں بڑے بڑے ہورڈنگز لگ رہے ہیں
03:58بڑے بڑے بورڈز شہروں میں لگائے جا رہے ہیں
04:01اخبارات میں اشتہارات چھپوائے جا رہے ہیں تو ان کے اندر قائد آدم بھی میسنگ ہے علامہ اقبال بھی میسنگ ہے
04:05اور کون میسنگ ہے فاطمہ جنابی میسنگ ہے اور باقی جتنے بھی بانیانے پاکستان ہیں
04:10قائد آدم کے جو ساتھی تھے وہ سارے کے سارے میسنگ ہیں
04:13کوئی اس کے در شامل نہیں ہے اور ان کی جگہ پہ شامل کی نے کیا گیا باوردی افسران کو
04:19یعنی یوم دفاع کو پاکستان کے یونی فارم لوگوں کے لیے اخبارات میں اشتہارات چھپتے تھے لیکن وہ جو نشانے اہدر تھے
04:25اب کس کا چھپ رہا ہے آرمی چیف کا ائر چیف کا پھر کوئی ڈی جی آئی سے ہی کیم پہ لگا دیتے ہیں
04:32کوئی کیم پہ جو ہے وہ لگا دیتے ہیں نیول چیف کا اور چیف آف دی جوائنٹ سٹاف کا
04:38یہ چل رہا ہے ناظرین یعنی اخبارات کے اندر سے پاکستان بنانے والوں کو نکال کر پاکستان کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی جو قیادت ہے ان کے فوٹو لگا دیئے گئے
04:47اور دوسری طرف موجودہ دور کے سیاستدانوں کو جن کو عبام نے رد کیا ہوا ہے جن کی لوگ شکل نہیں دیکھنا چاہتے ان کی شکلیں بھی لگا دی گئی ہے
04:55ایک عجیب و غریب کمبینیشن نہیں ہے یہ
04:58آپ نے کبھی ایک چیز میں گوھر کیا کہ سیاستدانوں کے بعد بہت سارے ایسے چہرے ہیں جن کی شکلیں کو لگا سکتے ہیں
05:04مثال کے دور پر سیاستدان چاہیں تو قائد آدم کی فوٹو لگا سکتے ہیں
05:07وکلا چاہیں تو آسمہ جہانگیر کی فوٹو لگا سکتے ہیں اور بہت سارے وکلا ان کی لگا سکتے ہیں
05:12ججید چاہیں تو بڑے بڑے جج گزرے ہیں پاکستان کی تاریخ میں ان کی تصویریں لگا سکتے ہیں
05:18اور اسی طرح اگر یہ جرنل چاہیں تو کس کی تصویریں لگائیں گے
05:22اگر جرنیل چاہیں تو کوئی ریٹائر جرنیل ایسا ہے جس کی فوٹو لگا دے نکال کے اخبار کے ادر جناب یہ بڑا قابل فقر ہے
05:28مشرب کی فوٹو لگا سکتا ہے کوئی
05:30زیادلک کی فوٹو لگا سکتا ہے کوئی
05:33کوئی یایہ خان کی فوٹو لگا سکتا ہے
05:36کوئی ایوب خان کی فوٹو لگا سکتا ہے
05:38نہیں لگا سکتا ہے
05:39صرف حاضر ڈیوٹی فوجی کی ڈیوٹی کرتی ہے
05:41یہ قوم اور یہ نظام
05:43صرف حاضر ڈیوٹی آفیسر کی ڈیوٹی کرتا ہے یہ نظام
05:46اور کسی کی نہیں کرتا
05:48آج جن لوگ کی فوٹوز لگی ہوئی ہیں نا جس دن یہ لوگ ریٹائر ہو گئے
05:51دیکھیں کل تک جنرل باجوہ کا توتی بولتا تھا اس ملک میں
05:54آج کسی ایک اخبار میں ایک چھوٹا تھا فوٹو بھی اس کا نہیں ہے
05:58کلپ بھی اس کا نہیں ہے
05:59جنرل باجوہ بلگو نہیں فارغ ہو گیا
06:01کچھ بھی نہیں حالانکہ جنرل باجوہ کے دور میں بھی دو تیارے
06:04پاکستان نے گرائے تھے بھارت کے
06:07اور تب بھی بھارت کو ایک شکست دی تھی
06:09اب زیادہ تیارے گرائے دیئے
06:11لیکن جنرل باجوہ سرے سے غائب ہے
06:13اور ادوار میں بھی پاکستان نے بڑے کارنامے کیے تھے
06:17ایوب خان کے دور میں ایک جنگ جیتی تھی
06:18لیکن کبھی آپ کو ایوب خان نظر نہیں آئے گا ایسے
06:20آپ کو جو ہے وہ موجودہ فوجی قیادت نظر آئے گی
06:24کیونکہ موجودہ اسٹیبلشمنٹ کا توتی بولتا ہے
06:26اور سارا کچھ ان کے کنٹرول میں ہوتا ہے
06:28بارال ایک یوم ازادی تھا
06:29اسے بھی ان نلائکوں نے
06:31یوم دفاع میں
06:33تبدیل کر دیا ہے
06:35ایسا لگتا ہے پوری قوم کو ایک جنگ کے خبت میں
06:37مبتلا کیا جا رہا ہے
06:38اور پوری قوم کو ایک جنگی اور جنونی
06:41قسم کی قوم بنانے کی کوشش ہو رہی بھی
06:43نارمل رہ رہے تھے چیزوں کو آپ
06:44کبھی قوم کو لگا دیتے ہیں کہ یہ جہاد ہے
06:47سارے اس طرف چل پڑو
06:48افغانستان جاؤ جا کے وہاں پہ لڑو رشیہ کے ساتھ
06:52پھر کہتے ہیں نہیں جی جتنے لڑنے والے تھے
06:53سارے تحشید کرتے ہیں ہم ساری قوم ان کے ساتھ لڑے
06:55پھر بعد میں کہتے ہیں نہیں ان میں یہ والے گھڑ ہیں
06:57یہ والے بیڈ ہیں یہ طالبان اچھے ہیں
06:59یہ طالبان برے ہیں
07:00کبھی کہتے ہیں یہ والا گروپ اچھا ہے یہ والا گروپ برا ہے
07:03اور پھر بعد میں انہی کو ڈیسون کر دیتے ہیں
07:06ایک وقت تھا کہ ایسی تنظیمیں
07:08جو کشمیر میں جا کر
07:09جہاد کرتی تھی انہیں سپورٹ کیا جاتا تھا
07:12آج انہیں نظر بند کیا جاتا ہے
07:13میری سمجھ سے باہر ہے
07:15پاکستان کی جو ملٹری اسٹیبلشمنٹ ہے
07:18وہ ریاست کے اوپر ایک عجیب و غریب پالیسی
07:21ہر وقت مسلط کر کے رکھتی ہے
07:22اور آج ایک جنگی خفت پر مبتلا کر رہے ہیں
07:25تھوڑے عرصے کے بعد آپ دیکھئے گا
07:26یہ سارے کہیں گے کہ ہمیں معاشی فرنٹ پر لڑنا ہے
07:29ہمیں ہتھیاروں کی لڑائی نہیں لڑنی
07:31ہمیں ہتھیاروں کی بجائے
07:32آزار پکڑنے ہیں
07:33تھوڑا عرصہ بعد آپ ان کی یہ والی باتیں بھی سنیں گے
07:36جب انہیں پتا چلے گا کہ ایک آنمی کے اندر بڑا غرق ہو گیا ہے
07:38حالات ان کے یہ ہیں
07:40کہ جب ایک آنمی پاکستان کی تباہ ہو رہی ہے
07:41پاکستان کی آدھی آبادی
07:43غربت کی لکیڑ سے نیچے چلی گئی ہے
07:45لگ بگ آدھی آبادی
07:46بجلی گیس پیٹرول اور دبائیاں عوام کی قوتیں خرید سے باہر کر دی ہیں انہوں نے
07:50کئی گناہ قیمت بڑھ گئی ہے چیزوں کی
07:52گنتم اور چینی جیسے بڑے بڑے سکینڈلز
07:55سامنے سار اٹھا کے کھڑے ہوئے ہیں
07:56کرکٹ سے لے کر امن و امان تک
07:58ہر چیز تنظلی کا شکار ہے
08:00اور ایسے میں یہ تمغے بانٹ رہے ہیں
08:03ایک دوسرے کو
08:04اور تمغے بانٹنے کا کرائٹیریا کیا ہے
08:06کہ جس کی شکل اور جس کا کام پسند ہے
08:08یعنی اکہ دکھا لوگوں کو ٹھیک بھی ملے ہیں
08:11ایسا نہیں ہے کہ سب کوئی برے ملے ہیں
08:12اکہ دکھا لوگوں کو ملے
08:14مجھے خوشی بھی ہوئی کہ ان لوگوں کو ملنا چاہیے تھا
08:15انہوں نے محنت کی ہوئی ہے کام کیا ہوا ہے
08:17اکہ دکھا لوگوں کو ٹھیک ملے ہیں
08:19اور باقی ساری مندربانٹ ہوئی ہے
08:22یعنی اپنی کابینہ کوئی دے دیا پکڑ کے
08:25بلاول کو بھی دے دیا
08:26پچھلی دفعہ جو ہے وہ
08:28بلاول کی چھوٹی بہن نے مصول کیا تھا
08:30ذلفکار دی بھٹو کا
08:31شباز شریف نے بڑا احسان کیا
08:33قوم کے اوپر میں نہیں لے رہا
08:34باقی سارے لے لو
08:35بھئی آپ نے حکومت لے لیے جالی
08:39ایک جالی میڈل لینے سے کیا فرق بڑنا تھا
08:41جالی حکومت لینے والے آدمی کو کیا فرق بڑتا
08:44اگر ایک جالی میڈل بھی وہ لے لے تو
08:45جیسی حکومت جالی ویسی میڈل جالی
08:48جتنے ٹاؤٹس ہیں ان کو بلاولا آ کر ان کو میڈل پنایا جا رہے
08:51اکہ دکھا کو چھوڑ کے
08:52پہلے ہی یہ ہوتا تھا کہ
08:54اکہ دکھا
08:56سفارشی شامل کر دیا جاتے تھے
08:59ایک دو تین لوگ ایسی بیچ میں
09:01ڈال دیے جاتے تھے کہ چلیں اپنا بندہ
09:03اس کو اکومنیٹ کر دیں اسٹیبلشمنٹ کا آدمی ہے
09:05فلانا بندہ اس کو اکومنیٹ کر دیں
09:07پہلے یہ ہوتا تھا لیکن زیادہ تر
09:09ایوارڈ جو ہے وہ میرٹ کے اوپر ملتے تھے
09:11اور بقاعدہ کمیٹی فیصلہ کر دی تھی
09:12ایک ایک چیز کو دیکھ کر فیصلہ ہوتا تھا
09:15اب اکہ دکھا بیچ میں
09:17ایسے ہیں جن کو میرٹ پہ مل رہا
09:18باقی سارے کی ساری بندربانٹ ہو رہی ہے
09:20وہ عمر فاروق جو ہے اس کو دوبارہ مل گیا
09:22میڈل
09:24پانچ مہینے پہلے اس کو میڈل دیا تھا
09:26پانچ مہینے کے بعد صدارتی میڈل دوبارہ مل گیا
09:28یہ گڑیاں گڑیاں کٹھی کرتا ہے
09:31زیور اور چیزیں کٹھی کرنے کا شوقین ہے
09:33تو اب میڈل ہی کٹھے کرے گا ایسے
09:34تو پاکستان کے ہر سال اس کو میڈل بنائے گا
09:37اب اس سے اور کیا کام لینا
09:38اس کی صرف یہی ہے قابلیت
09:39یعنی دنیا کے اندرس کے پر کیسز بھی ہیں
09:41لیکن اس کی قابلیت یہ ہے
09:43کہ اس نے عمران خان کے خلاف
09:46توشہ خانہ والے کیس میں آگر گواہی دی ہوئی ہے
09:48کہیں سے اس نے وہ گھڑی خرید لی
09:50اور خرید کے یہاں پہ گواہ بن گیا آگے
09:51اور جیسے اسٹیبلشمنٹ نے پلان کیا تھا
09:54وہ میں سارا پلان آپ کو پہلے ماضی میں
09:56بتا چکا ہوں
09:57اب یہ پاکستان کی جو ریاست ہے ناظرین
10:00یہ جان جان کے جان بوچ کر
10:02پاکستان کی جو قومی اعزازات ہیں
10:05ان کی اہمیت کو
10:07کم کر رہی ہے
10:08یہ ایسا لگتا ہے
10:09بے توکیر کیے جا رہے ہیں یہ اعزازات
10:11کل کوئی بھی یہ اعزاز لینے سے پہلے
10:13جب ان لوگوں کو دیکھے گا ان کی شکلیں دیکھے گا
10:15تو کسی کا دل کرے گا لینے کا
10:16لوگ ان کے ساتھ کھڑے ہو کر میں نے یہ اعزاز لینا ہے
10:19تو مجھے کیا فائدہ یہ اعزاز لینے کا
10:21ٹاؤٹس کو اعزاز مل رہے ہیں
10:23پسند اور ناپسند کی بنیاد کے اوپر اعزازات دیے جا رہے ہیں
10:26پاکستان میں بے شمار ایسے صحافی بھی ہے
10:29ایسے لوگ ہیں جو مستعق ہیں اور جن کو ملنا چاہیے یہ اعزاز
10:32میں انہیں جانتا ہوں ذاتی طور پر جانتا ہوں
10:34مجھے پتا ہے کہ انہیں ملنا چاہیے
10:36مضربات صاحب کو بلائیں نا
10:37اگر جنرلزم کا ایوارڈ دینا ہے آپ نے تو
10:39بلا کر آپ انہیں نئے ایوارڈ
10:41لیکن کیونکہ
10:43وہ بات وہ کرتے ہیں جو کڑوی لگتی ہے
10:46حکومتوں کو
10:47تو شاید آپ کو پسند نہیں ہے اور بہت سارے
10:50میں ایک درجہ نام لے سکتا ہوں
10:51ابھی اسی وقت بیٹھے بیٹھے
10:53لیکن میں ایک ہی آپ کو میں نے مثال دی
10:55اور بہت ساری ایسی مثالیں ہیں
10:57کہ جن کے اوپر آپ انگلی بھی نہیں اٹھا سکتے
10:59بھئی جنہیں ایوارڈ ملنا چاہیے وہ تو
11:01جیل کے ادھر بیٹھا ہوا ہے
11:02یہ تو وہ سارے لوگ ہیں جن کو
11:05اوارڈ دیئے گئے جو چپ کر کے بیٹھوے تھے
11:07موپے انگلی رکھے ہیں
11:08یہ تو ان کے لیڈر تو نام لینے کے لیے
11:11تیار نہیں تھے مودی کا یا انڈیا کا
11:12جس وقت لڑائی چل رہی تھی
11:14یہ تو اس کیلکولیشن میں تھے
11:16کہ پاکستان لڑائی ہارے گا تو کیا کرنا ہے
11:17پاکستان لڑائی جیتے گا تو کیا کرنا ہے
11:19جیل سے قیدی نمبر 804
11:21پہلے واقعے پہ کھڑا ہو گیا تھا
11:23قیدی نمبر 804 نے
11:25پہلا اسٹیٹمنٹ دیا تھا
11:27اور پوری طاقت سے وہ بھارت کے خلاف
11:29کھڑا ہو گیا تھا
11:30حالانکہ دیکھیں پاکستان طریقہ انصاف ہو
11:33یا وہ لوگ جو ظلم اور فستائیت کا مقابلہ کر رہے ہیں
11:35گزشتہ تین سال سے
11:37پاکستان کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے
11:40ان کو شدید شکوے اور گلے ہیں
11:41انہیں مار پڑی
11:43ظلم ہوا جبر ہوا فستائیت ہوئی
11:45ان کو جو ہے بہت نقصان پہنچایا گیا
11:47اور یہی جن اداروں کی انہوں نے
11:50سپورٹ کی اس جنگ میں
11:51انہیں اداروں کے سربراہان نے
11:54ان کے خلاف فیصلے کی اور انہیں نقصان پہنچایا
11:56لیکن اس کے باوجود وہ پاکستان
11:58کے لیے ساتھ کھڑے ہوئے
12:00یہ ایوارڈ انہیں ملنے چاہیے تھے
12:02جن لوگوں نے تکالیف مرداش کی
12:04پھر بھی پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوئے
12:06پوری طاقت سے یہ ایوارڈ
12:08انہیں ملنے چاہیے تھے
12:09یہ ایوارڈ آپ نے سابر شاکر صاحب کو کیوں نہیں دیا
12:12کیونکہ وہ
12:14پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوئے پوری طاقت سے
12:16اور اس وقت کھڑے ہوئے جب وہ
12:18تین سال سے جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں
12:20امران خان کو کیوں نہیں دیا
12:22جو کہتی ہے جیل کی اندر ہے
12:24ظلم برداش کر رہا ہے اپنے موں سے کہتا ہے
12:26کہ فیلڈ مارشل آسیم منیر کی وجہ سے
12:28مرساہ یہ سب کچھ ہو رہا ہے
12:29اور وہ آدمی بھی پوری طاقت سے پاکستان کے ساتھ
12:32کھڑا ہوا ایڈیا کے مقابلے میں
12:34ایوارڈ تو دینا اس کا بنتا تھا
12:36کہ یار دیکھو اس نے ان لوگوں کو سپورٹ کیا
12:38جنہوں نے اس کو تکلیف دی
12:40اور اس سے نفرت کی
12:42لیکن یہ ذاتی اختلافات کو بھلا کر
12:44پاکستان کے لیے کھڑا ہوا
12:45اور اس وقت کھڑا ہوا جب نواشری
12:48زرداری یہ
12:49بلاول یہ سارے یہ موپے انگلی رکھ کے بیٹھ ہوئے تھے
12:52یہ تو بات ہی نہیں کرتے تھے
12:54کتنے دن تک تو ہم ان کو باپ بیٹی کو
12:56اور باقی ساروں کو ہم غیرت دلاتے رہے
12:57کہ خدا کا نام ہے
12:58کوئی ایک جملہ ہی بول دو
13:00وہاں یہ بولنے کا نام نہیں لیتے تھے
13:02اب یہ ایوارڈ ہی کٹھے کرتے پھر رہے ہیں
13:04آپ اندازہ کیجئے
13:06ناظرین ایک اختیار دے دیا گیا
13:08پاکستان کی فورسز کو
13:10اور یہ بڑا خطرناک اختیار ہے
13:13جو اب دیا گیا ہے
13:14اس کے حوالے سے جو خبر ہے
13:16میں آپ کے ساتھ شیئر کرتا ہوں
13:17شکری بنیاد پر کسی بھی شخص کو
13:18تین ماہ کے لیے قید کیا جا سکتا
13:21یعنی سیکیورٹی فورسز
13:24انہیں شک ہو گیا
13:24یہ بندہ ٹھیک گئی ہے
13:25چکو اندر کرو
13:25اب تین مہینے تک
13:27اس بندے کا کوئی والی وارث نہیں ہے
13:29تین مہینے اس کو اندر رکھ سکتے ہیں
13:31اور تین مہینے کے بعد
13:32یہ کہیں جی وہ ٹھیک ہے شک تھا
13:34بھئی نائنٹی ڈیز
13:35اس آدمی کی زندگی کے آپ کھا گئے ہیں
13:36آپ اس نے قید کے اندر
13:38آپ نے اس کو ڈال دیا ہے
13:39اس کی ساری زندگی
13:41آپ نے تباہ کر لی ہے
13:42اس کے اوپر آپ نے ایک تھپا لگا دیا ہے
13:44کسی کو بھی اٹھائیں گے
13:45اور اندر ڈال دیں گے
13:46یہاں تو پاکستان کے اندر
13:47تمام قوانین کو
13:49اپنے سیاسی مخالفین کو
13:50کچلنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے
13:52اب یہ شباد حکومت نے کیا ہے
13:54یہ کارنامہ
13:55اور یاد رکھئے گا
13:56یہ ساری چیزیں ان کے گلے پڑھیں گی
13:58اور چودہ آگست کے موقع کے اوپر
14:00جب آزادی کا دن ہے
14:01انسانوں کو قید کرنے کا ایک گھٹیا
14:03اور ڈریکونین قسم کا لاؤ
14:05یہ لوگ لے کر آئے ہیں
14:06اب اس کی تفصیل میں آپ کو بتایا تھا ہوں
14:09یہ ایکچولی ہے کیا
14:10اس کے اوپر جو ایک رائے دی ہے
14:11سینیٹر مشتاق عمد خان صاحب نے
14:14وہ یہ کہتے ہیں
14:15شباد حکومت کی انسزادے دہشتگردی ترمیمی ایکٹ کا خوفناک
14:18قانون قومی اسمبلی سے پاس کرنے کی مضمت کرتا ہوں
14:20یہ قانون کے نام پر لاقانونیت ہے
14:23یہ شہریوں کی آزادی چھیننا ہے
14:25آزاد شہریوں کو غلام بنانے کا قانون ہے
14:28یہ بلیک لاو
14:29ڈریکونین قانون ہے
14:31اس سے پورا پاکستان ایک قید خانے میں بدل جائے گا
14:34اس قانون سے پولیس
14:35ایف سی سکیورٹی فورسز انٹیلیجنس اداروں کو
14:37غیر معمولی اندے اختیارات حاصل ہو گئے ہیں
14:40اس سے جبری گمشتگی
14:42اور انسانی حقوق کی خلافرزیاں بڑھ جائیں گی
14:45یہ آزادی اظہارے رائے
14:47اور پریس کی آزادی کو بھی مزید
14:49سکیڑ دے گا
14:50چودہ اگز کے موقع پر شہباز اور زرداری حکومت
14:53کا یہ اقدام شربناک ہے
14:54شک کی بنیاد پر پولیس ایف سی
14:56فوج انٹیلیجنس ادارے
14:59کسی کو بھی تین ماہ تک قید کر سکیں گے
15:02یہ جبری گمشتگی
15:03کو قانونی جواز فرام کرنے کا
15:05ایک طریقہ ہے
15:06کسی کو بھی اٹھاؤ جبری دور پر لا پتہ کرو
15:08غائب کر دو
15:10اب تو یہ لائن آرٹر کے نام کے اوپر
15:12جس کو مرضی اٹھا لیں گے
15:13سیاسی مخالفین کو کچلنے کا
15:15ایک نیا رستہ انہیں مل گیا ہے
15:18ویسے بھی سیاستدانوں کی اوقات رہ کیا گئی ہے
15:20یہاں پہ ایک شیر ارباب علی ہے
15:24ممبر قومی اسمبلی پاکستان تحریک انصاف سے ان کا تعلق ہے
15:26انہوں نے ایک ایک ایکسپیرینس شیر کیا
15:29گزشتہ رات کا
15:30جو ان کے ساتھ ہوا
15:31جب انہوں نے بتایا ویسے ہے تو بڑی قابل شرم بات ہے
15:34لیکن میں آپ کو پڑھ کے سناتا ہوں
15:36کہ ان کے ساتھ کیا ہوا
15:38وہ کہتے ہیں جی کہ
15:40رات ایک بجے کے قریب وہ پارڈیمنٹ لوجس سے نکلے
15:43تو پروٹوکول لگا ہوا تھا
15:46پولیس نے ان کو روک لیا
15:47جب انہوں نے پوچھا کہ پروٹوکول کس کا ہے
15:49تو ان کو پتا چلا کہ
15:50سرویسز چیف کا پروٹوکول لگا ہوا ہے
15:53یعنی ائر چیف آرمی چیف یہ سارے جا رہے ہیں
15:55پندرہ منٹ تک کہتے ہیں جی
15:57ہمیں وہیں پہ پروٹوکول کے لیے رکا گیا
15:59بطور ایم اے نے مجھے یہ عجیب لگا
16:01بڑا لگتا ہے کہ آپ اتنے لاکھوں
16:03لوگوں کے نمائندے ہیں اور آپ کو کھڑا کر دیا
16:05جائے سرکاری ملازمین کے لیے تو بڑا تو لگتا ہے
16:07لیکن جب مجھے
16:09وارڈن نے یہ بتایا کہ آپ کے ساتھ وزیر دفاع
16:11بھی اپنے ماتحت
16:13سرویسز چیف کے
16:15پروٹوکول کے انتظار میں کھڑا ہے
16:17تو پھر انہوں نے کہا جی
16:19میرے دل کو تسلی ہوئی
16:20یعنی جب مجھے یہ بتایا
16:22کہ آپ کے ساتھ وزیر دفاع بھی کھڑا
16:25اب خواجہ عاصف صاحب کی غیرت پتہ نہیں
16:27کہاں جاتی ہے اس وقت جب وہ اپنے
16:29ماتحتوں کے پروٹوکول کے لیے سڑک کے اوپر
16:31کھڑے ہو جاتے ہیں اور وہاں پہ رول رہے
16:33ہوتے ہیں یہ پڑی ہے ان کی
16:35سیویلین سپر میسی
16:36تو انہوں نے کہا جی میری شرمندگی کافی کم
16:39ہو گئی اسی کے قریب فوجی گاڑیوں کے
16:41جرمت میں چار پانچ پروٹوکول کی
16:43گھاڑیاں ہمارے سامنے سے گزر گئی
16:45تو ناظرین یہ ہے
16:46پاکستان کی صورتحال اور
16:49سیویلین سپر میسی کی صورتحال
16:51خواجہ عاصف صاحب کی دوکات اتنی رہ گیا ہے
16:52اب شکایتیں ہی لگاتے رہتے ہیں
16:53فوج کو شکایتیں لگانے والے بچے کا رول رہ گیا
16:57خواجہ عاصف کا یعنی کہتے ہیں پی ٹی اے
16:59یہ پور تشدد سیاست ہے
17:01اور یہ متشدد سیاست کر رہے ہیں
17:03چودہ اگس پہ بھی
17:04کہاں وہ ڈنڈے ٹوڈے مارے ہیں انہوں نے کسی کو
17:06یا کسی جگہ پہ گولیاں چلائی ہیں پاکستان
17:09طریقہ انصاف نے
17:10اب مجھے ایسا لگتا ہے کہ
17:12یہ فوبیا کا شکار ہو گئے ہیں
17:14عمران خان کے مخالفین
17:15کوئی عمران خان کا نعرہ لگاتا ہے ان کو لگتا ہے تشدد ہو رہا ہے
17:19کوئی پاکستان طریقہ انصاف کا جھنڈا اٹھاتا ہے
17:21تو ان کے اوپر تشدد ہو جاتا ہے
17:23یہ ان چیزوں سے زینی طور پر ٹارچر ان کو ہوتا ہے
17:26اور انہیں تکلیف ہوتی ہے
17:27کہ آج ہم نے سب کچھ کر کے دیکھ لیا
17:28تب بھی عمران خان کا جھنڈا بھی اٹھا لیتے ہیں
17:31لوگ بٹیئے کا
17:32اس کا نعرہ بھی لگا لیتے ہیں
17:34پھر لوگ عمران خان کی مقبولیت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے
17:37تو یہ چیز ان کو ٹارچر کرتی ہے
17:39تو اس قسم کا تشدد ہے
17:40تو پھر یہ تو پور تشدد سیاست ہی ہوئی
17:42کہ جب تک وہ اپنا جھنڈا اٹھائی رکھیں گے
17:45جب تک کہ وہ اس نظام سے لڑتے رہیں گے
17:47تو ان کے اوپر ٹارچر ہوتا رہے گا
17:49مجھے تو ایسا لگتا ہے
17:51کہ اگر عمران خان صاحب نے یہ کہہ دیا نا
17:52کہ پاکستانی پاکستان کا جھنڈا اٹھا کر نکلیں
17:55تو شاید پنجاب پولیس
17:58یا پاکستان کی پولیس اور فورسز
18:00پاکستانیوں سے پاکستان کا جھنڈا بھی چیننا شروع کر دیں گی
18:04یعنی اگر عمران خان کہے
18:06کہ آپ سب نے پاکستان کا جھنڈا اٹھا کر نکلنا ہے
18:09تو بہت ممکن ہے
18:11کہ پاکستان کی قوم سے پاکستان کا جھنڈا بھی چیننے کی
18:16کوشش شروع ہو جائے
18:17اور پاکستان کی فورسز اس کام پر لگ جائیں
18:20کیونکہ جو بھی عمران خان کہتا ہے
18:22اس سے انہیں تکلیف ہوتی ہے
18:23اور اس سے یہ ایک عجیب و غریب عذیت میں چلے جاتے ہیں
18:27ناظرین دو چیف جسٹسز کے حوالے دے خبر ہے
18:29ایک سپریم کورٹ کے چیف جسٹس
18:31اور ایک خبر ہے
18:32اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے حوالے سے
18:35بڑی مزائیہ خبر ہے لیکن
18:36سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی خبر پہلے لیتے ہیں
18:38یایہ افریدی نے کمیٹی اجلاسوں کی کاروائی کو پبلک کر دیا ہے
18:41اس میں کم سے کم یہ تو پتا چلا
18:43کہ جو چھبیسویں آئینی ترمیم ہے
18:46اس کے بارے میں فل کورٹ کیوں نہیں بلایا
18:48جسٹس یایہ افریدی نے
18:49افضران کی منطق آپ سنیں
18:50یہ مریم نواز خان صاحبہ نے اس کو لکھا
18:53اور اس کے ساتھ ڈاکومنٹ بھی ہے
18:55اور چیف جسٹس پاکستان کے طور پر
18:57چھبیسویں ترمیم پر فل کورٹ
18:59اجلاس بلانا ضروری نہیں سمجھتا
19:01کہ ماضی کی طرح
19:03اس سے پبلک کو سپریم کورٹ پر باتیں بنانے کا موقع ملے گا
19:06اور ججز کے درمیان
19:08ہم آنگی بھی متاثر ہوگی
19:09ایک جج جو ہے یہ دودھ پیتے بچے ہیں
19:12جو آپس میں ان کی ہمانگی خراب ہو جائے گی
19:15بھئی قوم سے اتنی بھاری تنخواہیں لیتے ہیں
19:17جب کوئی یہ مسئلہ آپ کے سامنے آتا ہے
19:20تو اس سے بھاگنے کے بجائے
19:21بیٹھ کے اس کا سامنا کرنا ہوتا ہے
19:23نہیں جی نہیں اس مسئلے کو ہم نے اس لیے فیس نہیں کرنا
19:25کہ ہماری ہمانگی آپس میں خراب ہو جائے گی
19:27کیوں جی
19:28یہ تو وہی بات ہوگی کہ کموتر جو ہے بلی کو دیکھ کر آنکھیں بند کر لے
19:32کہ جناب کیوں کہ یہ مسئلہ جو ہے
19:34اس سے ہمارے آپس کے تعلقات خراب ہو سکتے ہیں
19:36لہذا یہ قومی مسئلہ جو ہے اس کو ہم نے دیکھنا ہی نہیں ہے
19:38اندازہ کریں آپ
19:40اور دوسرا یہ کہنے پبلک کو باتیں بنانے کا موقع ملے گا
19:43جمہوریت ہے پاکستان میں
19:44آپ ٹھیک کریں گے لوگ ٹھیک کہیں گے
19:47آپ غلط کریں گے لوگ غلط کریں گے
19:48عدلیہ کو اس بات کی فکر کب سے ہونے لگی
19:51کہ پبلک باتیں بنائے گی
19:52بھئی عدلیہ کا اس سے کیا لینا دینا ہے
19:55آپ نے صرف انصاف کرنا ہے
19:57اس لیے کہتے ہیں کہ قانون اندہ ہوتا ہے
19:59وہ یہ نہیں دیکھتا کہ سامنے کون کھڑا ہے
20:01یا اس کی اثرات کیا ہوں گے
20:03قانون یہ دیکھتا ہے کہ انصاف ہونا چاہیے
20:05چیف جسٹس کی بات آپ سنیں
20:07اس سے پہلے ناظرین نے خطاب کیا تھا
20:09اسلام آباد میں جو چیف جسٹس لاکر مٹھائے گئے ہیں
20:12وہاں لاہور آئی کور سے اٹھایا
20:14پندر میں سولوے نمبر سے لاکر
20:15یہاں پہ چیف جسٹس بنا دیا
20:16تو جب انہوں نے انگریزی میں خطاب کیا
20:27اسلام آباد ہائی کورٹ کا لاکر لگایا گیا ہے
20:29تو میں نے یہ مارجن رکھا گیا
20:31ہماری قومی دبان نہیں ہے
20:32تو کوئی اچھا نہیں بھی بول سکتا
20:33اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا
20:35لیکن جب انہوں نے اردو میں بات کی
20:38تو پتہ چلا یہ تو اردو میں بھی فارغ ہیں
20:39یومی آدادی کے موقع میں
20:41وہ بھی تعریفیں کر رہے تھے
20:43اور جنگ کی باتیں کر رہے تھے
20:47یہ چیف جسٹس کا کیا کام ہے
20:49جنگ کی باتوں کے ساتھ
20:50بھئی آپ نے بات کرنی ہے
20:51آپ پاکستان کی بات کریں
20:53آزادی کی بات کریں
20:54خودمختاری کی بات کریں
20:55قانون اور انصاف کی اور آئین کی بات کریں
20:57وہ بھی جنگ کے خبط میں
20:59میں نے کہا نا پوری قوم کو
21:00جنگ کے ایک خبط کے اندر
21:02انہوں نے مبتلا کر دیا جانبوچ کے
21:03حالانکہ قوم کو اس سے
21:05ابھی کوئی سروکار نہیں ہے
21:06قوم یہ کہتی ہے
21:07کہ انہیں ان کے حقوق کب واپس کیے جائیں گے
21:09جناب انہوں نے کہا
21:11لوہا پگلائی ہوئی دیوار
21:12یہ تو میں نے آج تک مثال سنی نہیں
21:14بہت عجیب اردو بولی ہے
21:15بڑی بے ربط قسم کی اردو بولی ہے
21:17کوئی ایک جملہ جو ہے
21:19وہ پورا صحیح طرح سے
21:19وہ ادا نہیں کر پا رہے تھے
21:21جتنی میں نے سنی ہے
21:22یہ حالت ہے
21:23جس شکس کو چیپ جسٹس
21:25کامباد ہائی کورٹ لاکر لگایا گیا ہے
21:26بہت شکریہ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کا
21:29اور انہیں ایسے ہی لوگ پسند آتے ہیں
21:31جن کی صلاحیت جو ہے
21:33وہ تھوڑی کم ہوتی ہے
21:34جو لائک لوگ ہیں
21:36پڑے لکھے لوگ ہیں
21:37جن کو بہت زیادہ سمجھ ہے
21:38چیزوں کی
21:38وہ سمجھ نہیں آتے
21:40اسٹیبلشمنٹ کو
21:41اسٹیبلشمنٹ یہ چاہتی ہے
21:42کہ جس طرح وہ خود نلائک ہیں
21:44ان سے کچھ درجے
21:45زیادہ نلائک لوگوں کو
21:47لاکر مختلف جنگوں پر لگائیں
21:48تاکہ وہ لوگ آنکھیں بند کر کے
21:49اسٹیبلشمنٹ کے احکامات کو
21:51جو ہے وہ بجا لائیں
21:53ناظرین باجوڑ میں بھی
21:54اعتجاج ہو رہا ہے
21:56اس وقت
21:56اور شہری جو ہے
21:58جو باجوڑ میں
21:59آپریشن سے متاثر ہوئے ہیں
22:00وہ عمری چوک میں
22:01کالیج ہنڈے لیکر بیٹھے
22:03چودہ آگز کے دن
22:04عارف علمی صاحب کا ایک پیغام ہے
22:06وہ آپ کو سناتا ہوں
22:06اس وی لاغ کے آخر میں
22:08اور پھر نیکسٹ وی لاغ میں
22:09آپ سے باتشیت ہوگی
22:11اور کیونکہ ابھی ہم جائیں گے
22:13آٹھ بجے
22:13پانچسٹر میں سب اکٹھے ہوں گے
22:16اور ایک ونزلو روڈ ہے
22:18وہاں پہ ہم لوگ
22:19یوم ازادی کی تقریب
22:21اپنے دوستوں کے ساتھ
22:22ہم انشاءاللہ منائیں گے
22:24آٹھ بجے
22:24بمزلو روڈ پہ
22:26تو نادین عارف علمی صاحب نے کہا
22:29اپنے
22:30جو ایک ٹویٹ ہے
22:31اس کے دردوں نے کہا
22:32کہ جشنے آداری مبارک
22:33میرے پیارے ہم وطنوں
22:34قیدی نمبر 804 کو بھی
22:36یہ دن مبارک ہو
22:37ہمارا لیڈر قائد آدم کے بعد
22:39ہمارا سب سے عظیم قائد
22:41آج بھی دو قومی نظریہ کی جنگ لڑ رہا ہے
22:43اے وطن کے باسیوں تم
22:45پوچھو گے
22:46یہ کون سی نئی جنگ ہے
22:48سنو پاکستان آج بھی دو قوموں میں تقسیم ہے
22:51ایک قوم ہے غاسبوں کی
22:52لٹیروں کی
22:53اقتدار پر قبضہ کرنے والوں کی
22:55جھوٹ ظلم اور قتل کرنے والوں کی
22:58اور دوسری قوم ہے غریبوں کی
22:59مفلسوں کی
23:01بھوکوں کی
23:01نو مئی کے اسیروں کی
23:03تنگ دستی سے تنگ
23:05تارکین وطن کی
23:06بیرزگاروں کی
23:07روٹی کپڑا اور چھت سے محروم لوگوں کی
23:10میرے ہم وطنوں
23:11حقیقی آزادی کا خواب
23:13صرف عمران خان پورا کرے گا
23:15پر امن جد و جہد
23:16جاری رکھو
23:17اللہ کی نصرت
23:18میرے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صدقے
23:21ہمارے ساتھ ہے
23:22وہ دن دور نہیں
23:23جب تم سچ مچ آزاد ہوگے
23:26یہ جناب عارف علوی صاحب کا ٹویٹ آخر میں
23:28نے دکھا
23:28عمران خان کو رہا کرو
23:30ناظرین بہت شکریہ آپ کا
23:31اپنا خیال رکھئے گا
23:32اپنے چینل کا بھی
23:33اللہ حافظ