- today
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI
Final Movement! Game Change in Islamabad || Imran Riaz Khan VLOG
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
Final Movement! Game Change in Islamabad || Imran Riaz Khan VLOG
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
Category
🗞
NewsTranscript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:30اور یہ جھوٹ دوبارہ پکڑا جائے گا
00:31پہلا جو اس کے اندر ایک غلط بیانی تھی وہ یہ تھی کہ فوج کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے
00:36فوج کا بالکل سیاست سے تعلق ہے
00:38ملٹری قیادت جو ہے وہ دن رات سیاست کرتی ہے
00:41جنرل باجوہ سے لے کر اب تک سیاست ہو رہی ہے اس سے پہلے بھی سیاست ہو رہی تھی
00:44فوج نے چار مرتبہ پاکستان میں مارشللہ لگایا
00:47فوج نے پاکستان میں سیاسی جماعتیں بنائیں
00:50فوج نے پاکستان میں حکومتیں بنائیں اور حکومتیں گرائیں
00:53اور ملٹری قیادت ہمیشہ سے سیاست کے اندر انوالو رہی
00:56اپنے چھوٹے فائدے کے لیے اپنی بھوٹی کے لیے پاکستان کا بکرا
00:59انہوں نے بار بار پاکستان کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے زباق کیا ہے
01:03تو فوج کا سیاست میں کردار ہے
01:05اور ابھی جو حکومت آئی بیٹھی ہے اس کو بھی اقتدار میں فوج لے کر آئی ہے
01:09سترہ سیٹے جیتنے والا پاکستان کا وزیراعظم بنا ہوا ہے
01:12اور اس کو اب دو تہائی اکثریت بھی دلوا دی گئی ہے
01:15اور میں نے کل بھی یہ کہا تھا کہ اگر اسی طرح محول چلتا رہا
01:19تو یہ سو فیصد اکثریت بھی دلوا دیں گے
01:21آئین کا حلیہ بگاڑنے کے لیے کیا کچھ نہیں کیا گیا
01:24اور یہ فوج نے کیا ہے
01:25ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے بندے اغوا کروائے
01:27بندے جبری طور پر لاپتہ کروائے
01:30ایم این ایز کی فیملیز تک کو حراسہ کیا گیا
01:32اٹھا کر لوگوں کو حفظ بیجا میں رکھا گیا
01:42بیانی انہوں نے یہ کی کہ میڈیا پہ وہ کنٹرول نہیں کرتے
01:44یہ بہت بڑا جھوٹ ہے
01:46میڈیا کے کسی بھی شخص سے آپ قرآن پہ حلف لے لیں
01:48وہ آپ کو بتا دے گا کہ پاکستان کے میڈیا کو پیمرہ کنٹرول نہیں کرتا
01:52پاکستان کے میڈیا کو میڈیا کی کوئی اپنی پالسی ایسے کنٹرول نہیں کرتی
01:56جیسے پاکستان کے میڈیا کو پاکستان کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ کنٹرول کرتی ہے
02:00اور وہ پاکستان کے میڈیا میں کیا چلے گا کیا نہیں چلے گا
02:04اس کے بارے میں فیصلے بھی کرتے ہیں
02:06تیسرا جو انہوں نے کہا کہ یہ جو کسی کو بھی اٹھانا غائب کر دینا
02:10جبری طور پر لاپتہ کر دینا حب سے بیجا میں رکھنا
02:13یہ غیر قانونی ہے اور غلط ہے اور ایسے لوگوں کا محاسبہ ہونا چاہیے
02:16یعنی یہ بات انہوں نے کہی یہ بھی ایک غلط بات ہے
02:19اور یہ کیا ہی ایجنسیوں کی جانب سے جاتا ہے
02:22اب میں تو کسی کو اٹھا کے اللیگلی ابڈیکشن میں نہیں رکھ سکتا غائب نہیں کر سکتا
02:28یہ یا تو کچھے کے ڈاکوں کرتے ہیں تو یا ایجنسیاں اٹھا کر لے جاتی ہیں
02:32حتیٰ کہ جو احمد نورانی کے بھائیوں کے ساتھ ہوا
02:35اس کو اٹھا کے کچھے کے ڈاکوں کو ایک ہاتھ میں ڈال دیا
02:37اندازہ کرے آپ
02:38اور احمد نورانی عالمی سطح کے اوپر دنیا کو بتا رہے ہیں
02:41کہ ان کے بھائیوں کو کیوں اور کیسے اغوا کیا گیا تھا
02:44تو ناظرین یہ تین غلط بیانیاں ہیں جو ڈی جی آئی اس پی آر نے کی
02:47اور یہ آنے والے دن میں ثابت ایسے ہوں گی
02:50کہ پورا موجودہ نظام اس وقت خیبر پکتون خواہ کی حکومت کو فکس کرنے پر لگ گیا ہے
02:55انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ خیبر پکتون خواہ کے اندر دے
02:57پاکستان تحریک انصاف کی جو آخری حکومت ہے اسے بھی ختم کر دیا جائے
03:00گھنڈاپور صاحب کو یہ غلط فہمی ہے
03:02کہ شاید یہ نظام انہیں برداشت کرے گا
03:04یا ان کے دباغ میں یہ بات ڈالی گئی ہے
03:06کہ بجٹ پاس تم نے کروا دیا ہے جو ڈیمانڈ تھی پوری کر دی ہے
03:09تو اس کے بعد تم محفوظ ہو
03:11اسٹیبلشمنٹ یہ سمجھتی ہے کہ خیبر پکتون خواہ میں عمران خان کی حکومت
03:15ان کے لیے ہمیشہ ایک درد سر بنی رہے گی
03:17اور انہیں اس بات کا خطرہ رہے گا
03:19کہ اگر خیبر پکتون خواہ میں یہ حکومت رہتی ہے
03:21تو یہ جب مرضی سپلائی لائن بن کر سکتے ہیں
03:24شارائیں بن کر سکتے ہیں
03:25اور ایک بڑا اعتجاج کر سکتے ہیں
03:27اس پہ وہ کام کر رہے ہیں جبکہ اسٹیبلشمنٹ کام کر رہی ہے
03:29حکومت گرانے کے معاملات پر
03:32اور اس کا جو سب سے پہلا پڑاؤ ہے
03:34یا سب سے پہلا جو بڑا کام کیا گیا ہے
03:36وہ مقصود نشستیں
03:38خیبر پکتون خواہ سے چھین لی گئی ہیں
03:41پورے پاکستان میں چھینی گئی ہیں
03:42لیکن خیبر پکتون خواہ میں
03:4423 سیٹیں جیتنے والوں کو
03:4530 مقصود نشستیں
03:47یعنی اتنی سیٹیں انہیں عوام نے نہیں دی
03:50جتنی سیٹیں انہیں
03:51تحفتاً پاکستان کی
03:52ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے
03:54عدلیہ کے ذریعے سے
03:55ان کی جھولی میں ڈال دی
03:56یعنی عوام نے ان کی عوقات سمجھی
03:58اور ان کو 23 سیٹیں دیئے
04:00اور وہ 23 سیٹیں بھی زبردستی دی ہوئی ہے
04:02عوام نے تو ان کو 13 سیٹیں نہیں دی تھی
04:04خیبر پکتون خواہ میں
04:06تو زبردستی کر کے ان کو
04:0720 کیا گیا
04:08اب وہ تحفتاً جو ہے
04:10ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے
04:11مزید 30 سیٹیں
04:13دی گئی ہیں
04:14پی ڈی ایم کی جماعتوں کو
04:15فضل الرحمن صاحب کو ملیں گی
04:16پیپلز پارٹی کو
04:17پی ایم ایل این کو
04:17باقی لوگوں کو ملیں گی
04:19بارال یہ سیٹیں ان کے پاس چلی گئیں
04:21تو اب ان کی تعداد ہو گئی ہے
04:23زیادہ
04:23اور اب خیبر پکتون خواہ میں
04:26ایک منڈی لگنے والی ہے
04:27اور اس میں فضل الرحمن صاحب کی پارٹی
04:29نون لیگ
04:30پیپلز پارٹی
04:31یہ سب دعوتیں دے رہے ہیں
04:34پاکستان تحریک انصاف کے ایم پی ایس کو
04:36اور ان سے اب رابطیں تیز کر دی گئے ہیں
04:38کہ آپ ہم سے رابطہ کیجئے
04:40ہمارے ساتھ بیٹھئے
04:41ہم اگلی دب آپ کو ٹکٹ بھی لے کر دیں گے
04:43آپ کو الیکشن بھی جتوائیں گے
04:45دیکھیں ہم بھی تو الیکشن جیت کر آئے ہیں
04:47ہماری پارٹی ہم بھی الیکشن جیتی ہیں
04:48اور اگلی مرتبہ اسٹیبلشمنٹ
04:50کسی صورت بھی گارنٹی کر رہی ہے
04:52کہ خیبر پکتون خواہ میں پی ٹی اے کی حکومت نہیں بننے دیں گے
04:55لہذا آئیے اور ہمارے ساتھ بیٹھئے
04:56آپ کا جو سیاسی مستقبل ہے
04:59وہ محفوظ رہے گا
05:00اور پی ٹی اے کو تو ویسے ہی ختم کرنے والے ہیں
05:02تو اس قسم کی باتیں کر کے
05:03پاکستان تحریک انصاف کے ایم پی ایس کو رام کیا جا رہا ہے
05:07کہ آئیں جناب
05:08اور ابھی ایک اور بھی کاروائی ہوگی
05:11آنے والے دنوں میں آپ دیکھیں گے
05:12کہ کچھ پاکستان تحریک انصاف کے ایم پی ایس کو فارغ بھی کیا جائے گا
05:15دباؤ بڑھانے کے لیے
05:17اور جنہیں فارغ کیا جائے گا
05:19ان کی جگہ پہ زمنی الیکشن میں
05:21اپنے مندل آنے کی کوشش بھی کی جائے گی
05:23تو یہ گنڈاپور صاحب کی کمزوری ہیں
05:25جو ان کے سامنے آ رہی ہیں
05:26انہیں لگتا تھا کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کو رام کر لیں گے
05:28عمران خان صاحب کو بھی باہر نکال لیں گے
05:30اور ڈیل بھیل کر لیں گے
05:31کوئی معاملہ بن جائے گا
05:33اور ہر دفعہ وہ اسی طرح چلے
05:35جیسے اسٹیبلشمنٹ نے انہیں کہا
05:36دو مرتبہ انہیں اقواہ کیا گیا
05:38انہوں نے نہیں بتایا کہ کون اقواہ کر کے لے گیا
05:40کہاں پہ رکھا کیا ڈیمانڈ کیا
05:42وہ بچارے چھپ کر کے بیٹھے رہتے ہیں
05:43کبھی کبھی وہ بڑھ کے مارتے ہیں
05:45لیکن وہ بھی ان کے آگے آ جاتی ہیں
05:46تو اب خیبر پکتونخواہ کی حکومت کے اوپر
05:49پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کام کر رہی ہے
06:01ان کے بندے توڑ کے یہاں پہ خیبر پکتونخواہ میں
06:03حکومت تبدیل کی جائے
06:04دیکھتے ہیں وہ کر سکتے ہیں یا نہیں
06:06ایک اور جو بڑی خبر ہے وہ ناظرین نے
06:09ڈی پیو سوابی
06:11کس کو لگایا گیا
06:12اس پہ ایک ٹویٹ کیا ہے
06:15آمیر بغل صاحب نے
06:16یہ بندہ اسلام آباد میں تھا
06:19اسلام آباد میں کارکنان پاکستان
06:21طریق انصاف کے جو ہیں ان کے اوپر
06:23ظلم اور ستم کے پہاڑ توڑے اس بندے نے
06:25کارکنان کو اغواہ کیا
06:27ان کے اوپر تشدد کیا
06:29عمران خان بشرا بی بی علیمہ خان
06:32علی امین گنڈاپور
06:33عمر عیوب شبلی فرا سمیت پوری خیبر
06:36پکتونخواہ کابینہ پر پولیس کانسٹیبل
06:38کے قتل کا جھوٹا مقدمہ بھی اس نے بنایا
06:40اور
06:41رینجرز کے قتل کا مقدمہ بھی اس نے بنایا
06:43اقدام قتل کے مقدمات بھی اس نے بنائے
06:46اغواہ چوری اور
06:48ڈکیتی اور دیگر مقدمات بھی
06:50اس نے بنائے دہشتگردیوں کے
06:52مقدمات بھی اس نے بنائے بغاوت کے جھوٹے مقدمات بھی اس نے درج
06:55کروائے اور یہ جو ایس پی اے خان زیب محمد اسے اسلام آباد سے
07:00ٹرانسفر کر دیا گیا اور یہ وہی ایس پی اے طرح یہ تصویر آپ دیکھیں
07:04آپ کو یاد آ جائے گا جو سینیٹر مشتاق کے ساتھ ایک بڑی یادگار
07:07تصویر تھی ایسے انگلی کرنے والی یہ وہی ایس پی اے جس کے اندر
07:11رہونت آپ کو نظر آ رہی تھی کہ یہ فلسطینیوں کے حق میں بھی کسی
07:15کو نکلنے نہیں دیتا تھا ظالم اور جابر کے طور پہ اس کو
07:19اسلام آباد میں یاد رکھا گیا اب اس کو سیدھا ٹرانسفر کر کے
07:23ڈی پی او سوابی تائنات کر دیا گیا ہے ہے نا کمال کہ جس پولٹیکل
07:29پارٹی اور جس پولٹیکل پارٹی کے لیڈر کو مارا اسی پولٹیکل
07:34پارٹی کے وزیر اعلیٰ نے اس کو توفہ تن انام کے طور پہ سوابی
07:39جیسے امپورٹنٹ زلے کا ڈی پی او لگا دیا ہے نا مدہ دار کمال
07:44چیز ہے نا ابھی آپ اور انجوائے کریں گے یہ جو سوابی ہے نا
07:49یہ خیبر پکتونخواہ سے آتے ہوئے آخری زلہ ہے اس کی بڑی
07:53امپورٹنس ہے احتجاج کی صورت میں شارعہ بند کرنے کی صورت میں
07:57رکاوٹیں پیدا کرنے کی صورت میں اور یہاں سے سپلائی نائن بھی آتی
08:01ہے اور اس لیے کیونکہ وفاق اب یہ سمجھتا ہے کہ خیبر پکتونخواہ
08:05میں ایک احتجاجی تحریک شروع ہو رہی ہے تو اپنے بندے فٹا فٹ جو
08:09آزمودہ بندے ہیں تکڑے بندے ہیں اپنے ان کو لے جا کے خیبر پکتونخواہ
08:13میں ایڈجسٹ کرو تو خیبر پکتونخواہ میں وفاق نے اپنی مرضی کے بندے
08:18پہلے بھی ایڈجسٹ کیے ہوئے ہیں جو رہی صحیح قصر ہے وہ پاکستان کی
08:23انٹیلیجنس کا جو پورا ایک سسٹم ہے وہ اب پوری کر رہا ہے اور
08:27علی امین گنڈاپور صرف ہاتھ پہ ہاتھ رکھ کے تماشا دیکھ رہا ہے لیکن اس سے
08:31پہلے بھی خیبر پکتونخواہ کے لوگ بار بار یہ کہتے رہے کہ گنڈاپور
08:35نے ان تمام آروز کو آروز کون تھے وہ سرکاری افسران تھے جنہوں نے
08:40الیکشن کے اندر دھاندلی کروائی تھی گنڈاپور نے خیبر پکتونخواہ کی
08:45حکومت میں ان تمام آروز کو بہترین انداز میں نوازا یا اس تمام
08:51بیروکریسی کی لوٹ کو بہترین انداز میں نوازا جنہوں نے پاکستان
08:56طریقہ انصاف کے لیے زمین تھنگ کی ہوئی تھی جنہوں نے طریقہ انصاف کے
09:01کارکنوں کا جینا حرام کیا ہوا تھا جنہوں نے طریقہ انصاف سے ان کا
09:05مینڈٹ چھینہ اور کچھ نے چھیننے کی کوشش کی لیکن گنڈاپور صاحب نے
09:09ان کو بہت نوازا ہے ان کے پر بڑی مہربانیاں کی ہیں اسی طرح یہ جو
09:13ایک ڈی پی او اب سوابی میں تائینات کیا گیا ہے اس پہ گنڈاپور صاحب کا
09:18شکریہ دا کرنا چاہیے ساری خیبر پکٹون کھا کی کیبنٹ کو جا کر
09:21کہ جناب آپ اس بندے کو یہاں پہ لے کر آئے جس نے ہمیں اسلام آباد
09:26میں ڈنڈے بھی مارے جس کی اسلام آباد موجودگی میں ہم پہ گولیاں بھی
09:30چلیں بھئی جیس بندے کے خلاف آپ نے مقدمہ درج کرنا تھا اس کو لاغے
09:34وہاں پہ ڈی پی او لگا دیا سوابی کا تو یہ پڑی ہے جناب بھنڈاپور صاحب کی
09:38ازادی خودمختاری اور حقیقی ازادی کی لڑائی اب آجائے ناظرین ڈی سی
09:43سواب ڈی سی سواب کو عوضے سے اٹھا دیا گیا ہے قربانی کا بکرہ
09:46اس سے بنایا گیا ڈی ایم اے سے بھی سوال جواب ہونے چاہیے کہ بتاؤ
09:50جناب یہاں ریٹائر افسران نورملی جو ہیں وہ لگائے جاتے ہیں محقبوں
09:54میں فوجی افسران تو ڈی ایم اے کو بھی بتانا چاہیے ان سے پوچھنا
09:58چاہیے پی ڈی ایم اے سے بھی پوچھنا چاہیے کہ جناب آپ نے کیا
10:00کیا ہے ریسکیو والوں سے بھی پوچھنا چاہیے کہ بھی تمہارا پانچ
10:04کلومیٹر پہ دفتر ہے تمہیں زیادہ آپ پانچ سے دس منٹ لگتے ہیں
10:07آنے میں پانچ سات منٹ لگتے ہیں ڈیڑھ گھنٹہ لوگ انتظار کرتے
10:10رہے ہیں وہاں مرتے رہے ہیں لوگ کھڑے ہوگے وہاں ویڈیوز بناتے
10:12رہے ہیں کہ یار یہ لوگ مر جائے گے انہیں بچا لو کوئی سمان
10:15لے آو کوئی رسے لے آو کوئی چیز لے آو لاکہ ان کو بچاؤ لیکن
10:19کسی نے کچھ نہیں کیا بارال ڈی سی سوات کو ہوتے سے اٹھایا گیا
10:23ہے اور ڈی سی سوات کو ہوتے سے اٹھانے کا جو نوڈیفیکیشن ہے وہ
10:28وزیر اعلی خیبر پکتون خواہ کی جانب سے جاری کیا گیا ہے ان کی
10:31ڈیریکشن کے اوپر اور چیف سیکٹری نے جو ہے گورنمنٹ آف خیبر
10:36پکتون خواہ کے انہوں نے نوڈیفیکیشن جاری کر دیا ہے اب
10:39نیا ڈی سی وہاں پہ تائنات کر دیا گیا یہ والا ڈی سی وہاں سے
10:42ہٹا دیا گیا تو یہ ایک ایک ایکٹیوٹی ہوئی ہے سوات میں سوات کے
10:46لوگوں نے وہاں پہ اعتجاج بھی کیا اپنی انتظامیہ کے خلاف انہوں
10:50نے کہا جی ہمارے مہمان آئے ہوئے تھے اور ان کو بچانے کے لیے
10:53کوئی بندوبست نہیں کیا گیا کوئی ایسا سسٹم جو ہے وہ کام نہیں
10:56کر رہا تھا کہ انہیں پہلے وارننگ دی جاتی وہاں کوئی دیکھیں
10:58آپ سائرن بجا سکتے ہیں دریا کے کنارے آپ کے سائرن موجود ہونے
11:03چاہیے کہ جس وقت اوپر سے سلاب آ رہا ہے تو آپ نیچے سائرن
11:06آن کر دیں اس سائرن کی آواز سنتے ہی لوگ خطرے کا سائرن سنیں
11:10گے باہر نکل آئیں گے چھوٹی بھی بات ہے ہر سال اتنے ہارسے ہو جاتے
11:13ہیں پچھتر افراد اس دویہ یہاں پہ گئے ہیں وہاں ناران کے اندر
11:16لگاتار اس طرح کے ہاتھ ساتھ ہو رہے ہیں تو چند مقامات ہیں
11:19جہاں پہ سیاہ اترتے ہیں اتر کے دریا کے اندر آ کر انجوائی کرتے ہیں
11:22ان چند مقامات پہ ایک ایک سائرن لگانے میں آپ کو کیا پرابلم ہے
11:26آپ ایک ایک خطرے کا الارم وہاں پہ لگا دیں اور اس کا صرف
11:29بٹن آن کر دیں اس وقت جس وقت خطرہ ہو جب اوپر سے آپ کو
11:33پتا چل جائے کہ خطرہ آ رہا ہے اور وہ آنے میں تقریباً ایک گھنٹہ
11:36ڈیڑھ گھنٹہ بعض اوقات لگتا ہے تو آپ وہ خطرے کا سائرن آن
11:40کریں لوگ پانچ منٹ میں باہر نکل کے آ جائیں گے اور سیاہوں کو
11:43بھی تھوڑی احتیاط کرنی چاہیے اگر انفرمیشن انہیں مل جائے تو
11:46انہیں اپنے آپ کو اور اپنے بچوں کو محفوظ رکھنے کی کوشش
11:49کرنی چاہیے اب ناظرین یہ ڈی سی کو اٹا دیا گیا لیکن اس کے
11:54امرے پریس کانفرنس کی ہے اتا تارڑ نے اور ایک اور وفاقی
11:59وزیر نے دو لوگ یہ بیٹھے ہوئے تھے دونوں نوجوان ہیں ان کی
12:04جو تصویر میں نے دیکھی ہے پریس کانفرنس کی وہ دیکھ کے تو اور
12:07زیادہ غصہ آ رہا ہے پورے پاکستان کو بلکہ پورے پاکستان
12:11کو چڑ ہو رہی ہے ان سے کہ یہ دونوں ہس رہے ہیں اس پریس کانفرنس
12:16کے اندر جو افسوس کے اندر بلائی گئی تھی یعنی خیبر پکتون کا
12:20کہ حکومت کو ضلیل کرنے کے لیے آپ آ کر بیٹھ تو گئے آپ نے آ کر
12:24یہ تو کہہ دیا کہ یہاں پہ لوگ شہید ہو گئے ہیں یا جانباک ہو
12:27گئے ہیں اور اتنے سارے لوگوں کی جانے چلی گئیں گیارہ لاشیں
12:32اب تک جو ہے وہ ریکاور ہوئی ہیں ان کی کنفرمیشن ہوئی ہے تو اس کے
12:36اوپر جب آپ پریس کانفرنس کر رہے تھے پوائنٹ سکورنگ کے لیے
12:39تو اس وقت آپ کے چیروں پہ مسکرات کیوں تھی خوشی کیوں تھی کیا
12:44خوشی اس بات کی ہے کہ خیبر پکتون کا کی حکومت کو نیچے دکھانے کا
12:47موقع مل گیا یہ تو دکھ کا مقام ہے اور اس کے اوپر تو آپ کے
12:51چیروں پہ تکلیف ٹپکنی چاہیے تھی لیکن یہ لوگ جو ہے نا ان کے
12:55سینے میں دلی نہیں ہے انہیں پروائی نہیں ہے یہ انسان کو انسان ہی
12:59نہیں سمجھتے ان کے لیے کیڑے مکوڑے ہیں یہ سمجھتے ہیں کہ جناب
13:03یہ بندے مر گئے ہیں اس صوبے میں بنے ہیں ان کو گندہ دکھاؤ ان کو
13:06نیچے دکھاؤ وہ اس کو کرتا ہے وہ اس کو کرتا ہے اور کوئی بھی
13:10ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ہے گندہ پور کو اس کی ذمہ داری
13:13لینی چاہیے اور آئندہ کے لیے یقینی بنانا چاہیے کہ سیارتی
13:16مقامات کے اوپر آئندہ اس طرح کا کمی واقعہ نہیں ہوگا اور ایک
13:20ایسا سسٹم بنائیں کہ سیاؤں کو پہلے سے مطلع کیا جائے انہیں
13:24وارن کیا جائے وہاں سے پہلے نکالا جائے وہاں پہ ایک ایسی فورس
13:28موجود ہو اور پر روپے آپ کماتے ہیں اس سے سیارت سے تو ایک ایسی
13:32فورس وہاں پہ بنائیں جو لوگوں کو وہاں سے ہٹائے فوری
13:34طور پہ اور اگر کوئی لوگ پھنس جائیں یا کوئی ایسا واقعہ ہو
13:38جائے غفلت کی وجہ سے یا اگنورس کی وجہ سے تو آپ کے پاس
13:43کم سے کم ایسا سازو سمان تمہیں اثر ہونا چاہیے کہ فوری طور
13:46پہ لوگوں کو ریسکیو گیا جا سکے وہ مقامی لوگ بچارے کو رسے
13:49لے گئے کسی چیز کو باندھ گئے کو ٹیوب کے اوپر بیٹھ گئے وہ
13:52کوشش کرتے رہتے ہیں اور آپ کے وہ ادارے جو اربوں روپے کے
13:56بجٹ کھاتے ہیں وہ وہاں پہ ٹکے کا کام نہیں کرتے ناظرین
14:00پاکستان تحریک انصاف کے عراقین کو میں نے آپ کو پہلے بتایا
14:03توڑے کی تیاریاں تو ہو رہی ہیں نجم سیٹی صاحب نے ایک ریزن بھی
14:06بتایا کہ یہ جو دو تہائی اکثریت ہے یہ کیوں لی جا رہی ہے نجم
14:11سیٹی کا دعویٰ بڑا انٹرسنگ ہے نجم سیٹی کا یہ کہنا ہے کہ یہ
14:17ہو یہ راہ ہے کہ آئین میں ترمیم کر کے اسٹیبلشمنٹ کے
14:20کردار کو آئین کا حصہ بنا دیا جائے یعنی فوج کا جو ایک
14:24سیاست میں کردار ہے یا حکومت میں ان کو ایک پراپر جو رول دیا
14:28جائے وہ آئین کے ذریعے دے دیا جائے آئین میں شامل کر دیں
14:31جناب کہ جناب یہ اب حکومت کا حصہ ہوا کریں گے بغیر
14:34الیکشن لڑے یہ نجم سیٹی صاحب کہہ رہے ہیں اور وہ کہہ رہے
14:39اس کی ضرورت اس لیے پڑھی کہ فیلڈ مارشل صاحب جب واشنگٹن
14:42گئے تو صدر ٹرمپ نے ان کی ملاقات ایک غیر معمولی واقعہ ہے کیونکہ
14:47عمومی طور پر یہ آفر صدر یا ریاست کے سربراہوں کے لیے ہوتی
14:50ہے وزیراعظم کے لیے بھی یہ آفر نہیں ہے تو اس سے پہلے بھی جو
14:55فوجی سربراہ ملتے رہے ہیں وہ صدر بھی تھے لیکن یہاں پہ ایک
14:58نئی صورتحال پیدا ہو گئی ہے کہ ٹرمپ نے کہا جی بلاؤ وہ بندہ جو
15:02صاحب اختیار ہے تو پتہ چلا جی پاکستان میں اختیار تو سارا
15:05فیلڈ مارشل صاحب کے باس ہے لے کے آؤ ان سے ملاقات کر لی اب جب
15:09ان کے ساتھ ملاقات ہوئی ہے تو پھر ان کو آئینی رول بھی دے دے
15:13نا اب یہ نجم سیڈیزہ بات کر رہے اور وہ کہہ رہے یہ اتنی
15:16ڈھیٹ حکومت ہے یہ آنے والے دنوں میں یہ آئینی رول دے بھی سکتی
15:19ہے پاکستان تحریک انصاف کو دیوار کے ساتھ لگانے کا سلسلہ جاری
15:23ملکہ احمد خان صاحب نے چیلنج کر دیا پاکستان تحریک انصاف
15:26کو کہ جناب اگر آپ نے اعتجاج کرنا تو اسطیفے دے دے تحریک
15:29انصاف کے لگبک 26 عراقین کے پندرہ سیشنز کے لیے جو ہے وہ
15:34رکنیت ہی محتل کر دی ہے کہ جی انہوں نے اعتجاج کیا مریم نواز
15:37کے خلاف اور انہوں نے مریم نواز کی توہین کر دی ہے لہٰذا ان کی
15:41رکنیت ہی محتل ہو گیا اندازہ کریں یہ پاکستان میں ڈیوکریسی
15:44چل رہی ہے اور سپیکر جذباتی تقریر کر رہا ہے پنجاب والا
15:47بیٹ کے چوڑا ہو گئے کی جناب بہت بڑا کارنامہ کر دیا ہو
15:50کہتا جی اسطیفے دو یہ نہیں اگر تمہیں اعتجاج کرنا ہے تو
15:53اسطیفے دو بھئی یہ جب وہ باہر اعتجاج کرتے ہیں کہتے جی اسمبلی
15:57کا استعمال کریں آپ اسمبلی میں کیوں نہیں آتے آپ کو آکے وہاں
16:01پہ اعتجاج کرنا چاہیے وہاں پہ آکے آپ کو اپنا آواز اٹھانی
16:04چاہیے جب وہ اسمبلی میں آگے آواز اٹھاتے ہیں کہتے جی
16:06اگر اعتجاج کرنا ہے تو اسطیفے دو اور باہر جا کے اعتجاج
16:09کرو یہ نہ ادھر کھڑے ہوتے ہیں نہ ادھر کھڑے ہوتے ہیں ان کے
16:12پیروں میں کھڑے ہونے کے لیے جگہ ہی نہیں ہے ان کے پاس ان کے
16:16پاس ایسی زمین ہی نہیں ہے جس پہ اپنے پاؤنٹی کہا سکے یہ
16:19ہوا میں محلق ہے یہ فارم فورٹی سیون کی جالی حکومت دھڑم سے گر
16:23جائے گی اور یہ عوام نے ڈیسائیڈ کرنا ہے جس دن عوام نے
16:26فیصلہ کر لیا کہ انہوں نے نکلنا ہے اور انہوں نے اپنا حق
16:29چھیننا ہے تو جو مرضی آ جائے چاہے ملٹری اسٹیبلشمنٹ آ جائے
16:33چاہے ساری کی ساری انتظامیاں آ جائے چاہے پاکستان کی ساری
16:37لاو انفورسمنٹ آ جائے جو مرضی ہو جائے عوام چند گھنٹوں کے
16:42اندر اپنا حق لے سکتی اگر وہ کھڑی ہو جائے ہم نے دیکھا پانگلہ
16:46دیش میں دنیا کے کئی اور مبالک میں لوگ اپنا حق لیتے رہے ہیں
16:50ناظرین اعتضاد حیثم صاحب نے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کیا
16:53ایک سٹیٹمنٹ دے کے اعتضاد حیثم صاحب کہتے ہیں کہ عدالتوں میں
16:57وہی فیصلے ہوتے ہیں جو آرمی چیف چاہتا ہے باجوہ نے بھی نواز شریف
17:03سے ڈیل کی تھی کہ میں دو ٹرم لوں گا اور نواز شریف نے اپنی پارٹی
17:07کے لوگوں کو کہا تھا کہ صبح ناشتہ کر کے جاؤ اور جا کر سارے جنرل
17:11باجوہ کے حق میں ووٹ ڈال کر آؤ تاکہ جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن
17:14مل جائے اب اس کے اندر پی ای میلن شامل تھی نا یہ اس وقت یہ
17:18ڈیل ہو گئی تھی ایکچولی جو ڈیل ہوئی تھی یہ اس وقت ہوئی تھی ناظرین
17:22مارنگ بلوٹ صاحبہ کا ایک ٹویٹ سامنے آیا ہے یہ بڑا امپورٹنٹ
17:25ہے میں چاہتا ہوں کہ آپ کو میں پڑھ کے سناوں ان کے ساتھ بہت زیادتی
17:28ہو رہی ہے بڑا ظلم ہو رہا ہے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے
17:31حوالے سے ہم سب کو آواز اٹھانی چاہیے اس پہ بار بار بات کرنی
17:35چاہیے حکومت کسی کی بھی ہو اس ایشو کو پیچھے نہیں جانا چاہیے
17:39کیونکہ جبری گمشدگی کتنا بڑا دکھ اور کتنی بڑی تکلیف ہے آپ
17:44سوچ بھی نہیں سکتے آہ ڈاکٹر دین بلو جو ہیں ان کو پتہ نہیں کتنے
17:49سال ہو گئے پندرہ سال میں سن رہا تھا کتنے سارے لوگ ہیں وہ
17:53دزدہ سال سے بارہ بارہ سال سے غائب ہیں وہ ابھی تک ان کا پتہ
17:56ہی نہیں چلا وہ کس کے پاس ہے اور جبری طور پر انہیں لاپتہ کیا
17:59ہوا ہے اور الزام ہے پاکستان کے ریاستی اداروں پر لیکن وہ پڑوں پر
18:04پانی نہیں پڑھنے دیتے اب مارک ملوچ کا کیس آپ دیکھ لیں ڈاکٹر
18:07مارک ملوچ ہے کون وہ یہ کہتی ہے کہ جبری طور پر انسانوں کو
18:11گمشدہ نہیں کیا جانا چاہیے وہ یہ کہتی ہے کہ ظلم اور جبر
18:14کا سلسلہ جو ہے وہ بند کیا جائے بلو جستان میں وہ بلو جستان
18:19کے حقوق مانگتی ہیں وہ بلو جستان کے وسائل پر بلو جستان کے
18:23نوجوانوں کا حق مانگتی ہیں وہ یہ کہتی ہے کہ بلو جستان کو اس
18:27کا حق دیا جائے لیکن نہیں دیا جاتا اب یہی جو انسانی حقوق
18:32کے لیے آواز اٹھانے والی خاتون ہے ان کے اپنے انسانی حقوق
18:35سلب کر دیے گئے ہیں مارنگ بلوچ دنیا جو ہے وہ اعتراف کر رہی ہے کہ پاکستان
18:40کی یہ بیٹی انصاف قانون اور ہیومن رائٹس کے لیے بہتری نیفرٹ کر رہی ہے لیکن
18:46پاکستانی کیا کر رہے ہیں اس کے ساتھ یہ دیکھیں آپ ڈاکٹر مارنگ بلوچ اور ان کے
18:50ساتھی تری ایم پیو کی بدت ختم ہونے کے باوجود غیر قانونی طور پر قید میں ہے
18:55یعنی کوئی قانون پاکستان میں اگزسٹ نہیں کرتا ڈاکٹر مارنگ بلوچ اور بیبو
19:02بلوچ کو بائیس مارچ دوہزر پچیس کو غیر قانونی طور پر گرفتار کر کے
19:06کوئٹا کی بدہ جیل میں تری ایم پیو کے تحت قید کیا گیا تھا قانون کے
19:12مطابق تری ایم پیو کے تحت کسی بھی شخص کو صرف نوے دن تک حراست میں رکھا
19:17جا سکتا ہے بائیس جون کو یہ مدت مکمل ہو چکی ہے آئینی تقاضے کے مطابق اس
19:22مدت کے بعد ایک بورڈ جس کی سربراہی ہائی کورٹ کے جج کریں گے تشکیل دیا جانا
19:28ضروری ہے تاکہ زیر حراست افراد کو پیش کیا جا سکے اور ان کی حراست کا
19:33مزید فیصلہ کیا جا سکے یا انہیں رہا کیا جا سکے لیکن ڈاکٹر مارنگ بلوچ
19:38کے معاملے میں نہ کوئی بورڈ تشکیل دیا گیا اور نہ ہی انہیں پیش کیا گیا
19:43یہ ایک پاکستان میں رول اف لاؤ یہ ایک قانون کی حکمرانی کہ ایک طریقہ
19:48کار موجود ہے کہ تین مہینے سے زیادہ آپ نہیں رکھ سکتے کسی کو اگر آپ
19:51رکھیں گے تو ہائی کورٹ کے جج کا ایک بورڈ بنے گا وہاں پہ جا کے
19:56فیصلہ ہوگا وہ بانی نیرہ 22 جون کو ان کی مدت پوری ہو گئی ہے وہ ابھی
19:59تک اندری ہے اور آج جب میں آپ سے بات کر رہا ہوں تو 28 جون ہے ایک
20:02ہفتہ اوپر ہو گیا 22 جون کو جب قید کی مدت مکمل ہونے پر ہم
20:06ڈاکٹر مارنگ بلوچ کے اہلے خانہ جیل پہنچے تو جیل سپریٹینڈنڈنٹ
20:10نے مبہب انداز میں بتایا کہ 3 ایم پیو کی مدت میں 15 روز کی
20:14توسیح کی گئی ہے جبکہ اب نے پوچھا کہ بورڈ کب بیٹھا تھا اور
20:19ڈاکٹر مارنگ اور دیگر کو کب پیش کیا گیا تو سپریٹینڈنٹ جیل
20:24نے کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا تین دن مسلسل جیل کے چکر
20:29کاٹنے کے بعد ہمیں ایک نوٹیفیکیشن دکھایا گیا جس میں 3 ایم پیو کی
20:3215 روزہ توسیح کا ذکر تھا مگر اس نوٹیفیکیشن کی کاپی
20:35دینے یا اس کی تصویر لینے کی اجادت نہیں دی گئی یہ بربریت
20:39ہوگی تو بلوچستان میں تحریکیں ہی اٹھیں گی نا جب وہاں کوئی
20:43قانون ہی نہیں ہے تو لوگ کہاں جائیں گے پھر پھر آگے مارنگ
20:46بلوچ کے ٹوٹر اکاؤنٹ سے یہ بیان شیئر کیا گیا ہے اس میں لکھا
20:50گیا کہ جب ہم نے اس نوٹیفیکیشن کی مصدقہ کاپری کے لیے بلوچستان
20:52ہائی کورٹ کے ریجسٹرار سے رجوع کیا تو ہمیں سافت انکار کر دیا گیا
20:56ہم نے ایک درخواست ریجسٹرار ہائی کورٹ اور ایک درخواست
21:00ہوم ڈپارٹمنٹ میں جمع کروای ہے لیکن آج ایک ہفتہ مکمل ہونے کے
21:04باوجود نہ تو ہمیں نوٹیفیکیشن فرام کیا جا رہا ہے اور نہ ہی
21:06مارنگ بلوچ اور ان کے ساتھیوں کو رہا کیا جا رہا ہے ہم سمجھتے ہیں
21:10کہ اس ریاست میں جنگل کا قانون نافذ ہے آئین ملکی قوانین اور
21:15بینلقوامی انسانی حقوق کے اصولوں کو مسلسل پامال کیا جا رہا ہے
21:19پچھلی تین مہینے سے بلوچستان کی ایک توانہ سیاسی آواز اور
21:24بینلقوامی سطح پر تسلیم شدہ انسانی حقوق کی علمبردار
21:27ڈاکٹر مارنگ بلوچ اپنے ساتھیوں سمیت بلا جواز قید میں ہے
21:31اس معاملے میں بلوچستان ہائی کورٹ بھی مکمل طور پر بے بس دکھائی دیتی ہے
21:35نہ صرف یہ کہ ان رانماؤں کو غیر کرونی طور پر قید میں رکھا گیا ہے
21:39بلکہ ایک مشکوک نوٹیفکیشن میں ہائی کورٹ کا نام استعمال کیا جا رہا ہے
21:43جس پر عدالت کوئی کاروئی کرنے سے کاثر ہے
21:46یعنی عدالت بھی انصاف نہیں دے گی تو لوگ کہاں جائیں گے
21:49اس سے زیادہ اور زیادتی کیا ہو سکتی ہے جو پاکستان میں لگاتار ہوتی چلی آ رہی ہے
21:54اور کوئی اس زیادتی کو روکنے کے لیے تیار نہیں ہے
21:57ناظرین حکومت کا پیش کیا ہوا جو بترین بجٹ ہے
22:00اسے پاکستان پیپس پارٹی غیر مشروط طور پر
22:03یعنی کوئی ایسی چیز پاکستان پیپس پارٹی حاصل کرنے میں ناکام رہی
22:07یہ صرف کہانیہ ہے کہ اپنے عوام کے لیے ریلیف لیا ہے
22:10ٹکے کا ریلیف لیے بغیر
22:11بلاول زرداری نے اور عاصف زرداری نے سر جھکا کر یہ بجٹ پاس کروا
22:16اور اس کا فیصلہ ہو گیا
22:18اب تک کے لیے اتنی اپنا خیال رکھیے گا اپنے اس چینل کا بھی اللہ آپ سے