Skip to playerSkip to main content
Dars-e-Bukhari Shareef - Speaker: Mufti Muhammad Akmal

Watch All the Episodes of Dars e Bukhari | https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8XifqqMqj-CSEsTT2kgVuPG2D

#MuftiMuhammadAkmal #DarseBukhariShareef #IslamicInformation

Collect the pearls of wisdom dormant in Sahih Bukhari, Dars-e-Bukhari Shareef is a 30 min long lecture-based program, in which Mufti Muhammad Akmal will explain Ahadith of Sahih Bukhari- the most Acknowledged and authentic collection of the sayings of Prophet Muhammad (PBUH) by Imam Bukhari.

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:30حتیٰ کہ اذان دی جائے
00:31یا یہ فرمایا حتیٰ کہ تم ابن ام مکتوم کی اذان سنو
00:36عبداللہ بن عمر کہتے ہیں
00:38کہ حضرت ابن ام مکتوم رضی اللہ تعالی عنہ نابینا آدمی تھے
00:43وہ اس وقت تک اذان نہیں دیتے تھے
00:45یہاں تک کہ لوگ کہتے کہ تمہاری صبح ہو گئی ہے
00:49تو اب یہ حدیث خیر رمضان سے متعلق ہے
00:52اور سہری کے اختتام کو واضح کرنے والی ہے
00:56اور ہمارے ان بھولے بھالے مسلمان بھائی بہنوں کو
01:01کی اصلاح کرنے والی ہے
01:02جو یہ کہتے ہیں کہ جب رمضان میں آپ سہری کھا رہے ہوں
01:06آپ اس وقت تک کھاتے رہیں
01:08جب تک اذان ختم نہ ہو جائے
01:11تو اگر اذان ہوتی ہے تو کہتے ہیں بھی کھاتے پیتے رہو
01:14اذان چل رہی ہے
01:15کیونکہ نبی کریم نے اشارت فرمایا تھا
01:17کہ بلال اذان دیتے ہیں
01:19تو تم اذان میں کھاتے پیتے رہو
01:21اب دیکھیں اس سے وضاحت ہو گئی ہے
01:23اس حدیث میں دو اذانوں کا ذکر ہے
01:26ایک حضرت بلال رضی اللہ عنہ دیا کرتے تھے
01:29اور دوسری حضرت عبداللہ بن عم مکتوم رضی اللہ عنہ
01:34جو ایک نابینہ صحابی تھے وہ دیتے تھے
01:36حضرت بلال تحجد کی اذان دیتے تھے
01:40اور عبداللہ بن عم مکتوم رضی اللہ عنہ
01:43فجر کی اذان دیتے تھے
01:45اور تحجد کی اذان جو ہے وہ فجر سے پہلے ہوتی ہے
01:49جو حرمین طیبین جاتے ہیں آپ نے دیکھا ہوگا
01:52اب بھی وہاں پر یہ آذان اسی طرح تحجد کے وقت میں دی جاتی ہے
01:56لوگ سمجھتے ہیں فجر ہوگی شاید
01:57لیکن وہ بعد میں فجر کی آذان ہوتی ہے
02:00تو گویا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام سے فرمایا
02:04کہ جب تم سہری کر رہے ہو اور آذان کی آواز سنو
02:07اور وہ بلال دے رہے ہوں
02:08تو سمجھ جاؤ وہ تحجد کی ہے
02:10اس میں تم کھاتے پیتے رہو
02:11لیکن حضرت عبداللہ بن ام مکتوم نابینا صحابی تھے
02:15پہلے دور میں گھڑیاں تو تھی نہیں
02:17کہ الارم لگایا ہوتا حضرت ابن ام مکتوم رضی اللہ تعالیٰ
02:22انہوں کو پتہ چل جاتا کہ فجر کا وقت ہو گیا ہے
02:24تو چنانچہ وہ نابینا تھے
02:26وہ روشنی وغیرہ تو دیکھ نہیں سکتے تھے
02:28پہلے زمانے میں موزن جو ہوتے تھے
02:30وہ روشنی وغیرہ سے اندازہ کر کے
02:32بڑے ایکورٹ ان کا اندازہ ہوتا تھا
02:35اور پھر وہ سمجھتے تھے فجر ہو گئی پھر آذان دیتے تھے
02:37اب یہ نابینا صحابی ہیں دیکھ تو سکتے نہیں ہیں
02:40تو انہیں لوگ آ کر بتایا کرتے تھے
02:42کہ ابن ام مکتوم فجر ہو گئی
02:44اب آپ آذان دے دیں
02:45اس کا مطلب یہ ہے کہ
02:47ابن ام مکتوم بھی خود فجر کی آذان نہیں دیتے تھے
02:50جب تک کہ
02:51لوگ آ کر یہ گواہی نہ دیتے
02:53کہ صبح نکر ہو گئی ہے
02:55طلوع فجر ہو گئی ہے اب آپ آذان دیں
02:58اور سرکار نے کیا فرمایا
02:59یہ تم اس وقت تک کھاتے رہو
03:01جب تک کہ ابن ام مکتوم آذان نہ دے دیں
03:05تو یہ ہم بات سمجھاتے ہیں
03:07لیکن لوگوں کی کھوپڑی میں آتی نہیں ہے
03:09سمجھ نہیں پاتے ہیں
03:10بہت سارے لوگ جو ہیں وہ
03:12زد میں آ جاتے ہیں
03:13اور کہتے ہیں کہ ہم نہیں مانیں گے
03:14ہمارے گھر میں تو ایسی ہو رہا ہے
03:16تو اب ہوتا یہ ہے
03:17کہ وہ ساری کھاتے کھاتے فجر کی آذان ہو جاتی ہے
03:20وہ کھاتے رہتے ہیں
03:22حتیٰ کہ بعض کو یہ تک کہتے ہوئے سنا ہے
03:24کہ وہ کہتے ہیں ابھی تو اس مسجد کی آذان ہوئی ہے
03:27اس کی باقی ہے
03:28کھاتے رو
03:29حالانکہ آپ کے نبی نے منع کیا تھا
03:32اب یہ سمجھ لیجئے
03:33کہ جو اشخاص
03:35فجر کے وقت کے
03:37شروع ہو جانے کے بعد
03:39ساری کے وقت ختم ہو جانے کے بعد
03:40بھی کھاتے پیتے رہتے ہیں
03:42ان کے روزیں نہیں ہوئے
03:43کیونکہ اچھی طرح یاد رکھیں
03:45ساری کے وقت فجر تک ہے
03:47اور ازان فجر
03:48فجر کے وقت شروع ہونے کے بعد ہی دی جائے گی
03:52اس سے پہلے نہیں دی جا سکتی
03:53تو ساری بند ہونے کا مطلب ہے
03:55روزے کا آغاز
03:56گویا کہ جب روزے کا آغاز ہوتا ہے
03:58تب ازان دی جاتی ہے
04:00تو جس نے ازان کی بیچ میں کھایا پیا
04:01اس نے روزے کا آغاز
04:04یا روزہ شروع ہونے کے بعد کھایا پیا
04:05تو گویا کہ اس نے روزے کے بیچ میں کھایا پیا
04:08اور روزے کے بیچ میں اگر کوئی کھا لیتا ہے
04:10یا روزہ رکھ کر کھا لیتا ہے
04:11اس کا روزہ ٹوٹ جاتا ہے
04:13تو ایسے لوگوں کے روزے نہیں ہوئے
04:15اور یہاں پر لا علمی عذر نہیں ہوگی
04:18کہ ہمیں تو پتہ ہی نہیں تھا
04:19ہمارے تو بڑے کرتے آئے تھے
04:21تو اگر یہ لاعلمی عذر ہوتی
04:23ماذا اللہ سمب ماذا اللہ
04:25پھر کفار کے لئے اللہ تعالی مضمت نہ فرماتا
04:28کیونکہ انہوں نے بھی یہ کہا تھا
04:29کہ ہم اپنے یہ عقائد نہیں چھوڑیں گے
04:32کیونکہ ہم نے اپنے بڑوں کو ایسا کرتا دیکھا
04:34تو ان کو تو پھر وعیدیں بیان ہوئی ہیں
04:36اس کا مطلب ہے بڑے اگر غلط کام کرتے آئے تھے
04:39تو وہ لائق تقلید نہیں ہوتا
04:41اور جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے شاہد فرمایا
04:44کہ طلب العلم فریدتن علیہ کل مسلم
04:47علم کا حاصل کرنا ہر آقل والغ مسلمان مرد و عورت پر لازم ہے
04:51اور قرآن میں فرمایا
04:52فَسَلُوا اَهْلِ ذِكْرِ اِن كُنْتُمْ لَا تَعَلَمُونَ
04:55اگر تم نہیں جانتے تو اہلِ علم سے کوئسن کرو
04:58تو پھر کیوں آپ نے علم نہیں سیکھا
05:00علم سیکھنا تو لازم تھا
05:02اب علم نہ سیکھے
05:04اور انسان کہے مجھے تو پتہ نہیں تھا
05:06یہ عذر اللہ کی بارگاہ میں قبول نہیں ہوگا
05:09تو ایسے میرے بھائی بہن جن کو یہ گمان ہو
05:12کہ ہمارے ماں باپ
05:13ہمارے دادہ دادی
05:14ہمارے نانا نانی
05:15وہ تو ہمارے سامنے
05:17یا اور گھر کے کوئی بڑے
05:18اسی طرح روزے توڑ توڑ کے
05:19توڑ توڑ کے فجر میں کھا کھا کے
05:21دنیا سے رخصت ہو گئے
05:23میرا مشورہ آپ کو یہ ہوگا
05:24ان کے روزوں کا فدیہ ادا کر دیں
05:26اس میں کفارہ تو نہیں ہوگا
05:29لیکن فدیہ ضرور ہوگا
05:30موجودہ دور کے تقاضے کے اعتبار سے
05:32مثلا آپ کے ماں باپ ہیں
05:34آپ غور کریں کہ انہوں نے
05:35آزان کی بیچ میں کھا کے
05:36ہمیشہ روزے بند کی
05:37اگر آپ کو یاد آ رہا ہے
05:38تو بس ان کی زندگی کے روزوں کا حساب کر
05:41کہ سب کوئی فدیہ ادا کر دیں
05:42اچھا ہے
05:43آپ کے لئے کوئی اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے
05:44ایک روزے کے بدے میں
05:45پاکستانی اعتبار سے
05:47کم از کم تین سو روپے لے لیں
05:48تو اگر آپ تین سو کو
05:51تیس سے ملٹیپلائے کریں گے
05:52تو تقریبا نو ہزار بن گئے
05:54اور یہ ایک رمضان کا ہے
05:56تو اگر ان کی زندگی میں
05:58مثلا تیس آئے تھے
05:59چالیس آئے تھے
06:00ملٹیپلائے کر کے
06:01آہستہ آہستہ چاہے
06:02آپ صدقہ کر کے ان کو
06:04کسی طریقے سے بریوزمہ کروالے
06:06بہتر ہے
06:07لیکن یہ کوئی کنفرم نہیں ہے
06:09کہ ہمیشہ انہوں نے
06:10ازان میں ہی کھا کر
06:11روزہ کا آغاز کیا تھا
06:14یا کھاتے رہے تھے
06:15لیکن میں احتیاطاً آپ کو
06:16ارز کر رہا ہوں
06:17اس طریقے سے فائدہ یہ ہوگا
06:18کہ وہ آخرت کے وبال سے
06:20محفوظ رہیں گے
06:22تو اس لیے
06:23یہ اچھی طرح یاد رکھیں
06:24اس سے یہ مسئلہ معلوم ہوا
06:25کہ تحجد کی ازان بھی
06:28ایک سنت ہے
06:29جو آج کل تقریباً ختم ہو گئی ہے
06:31اور جہاں پر
06:33اس طرح کی چیز رائج نہ ہو
06:34وہاں کریں نہیں
06:35میں اس کی ترغیب نہیں دوں گا
06:37کہ آپ مسجد والوں
06:38کمیٹی والوں
06:39آپ اپنی مسجد میں ازان
06:40شروع کروائیں
06:41یہ گھڑ بڑ ہوگی
06:42ہاں اگر گورنمنٹ
06:43لیول پر ایسا ہو
06:45کہ سب کو کہا جائے
06:46کہ میں یہ تحجد کی ازان
06:47ہونی چاہیے
06:48متفق ہو جائیں علماء
06:50اس کے بعد علماء ترغیب دیں
06:52پھر یہ ماحول قائم ہو تو ٹھیک ہے
06:54ورنہ میں خالی ترغیب نہیں دوں گا
06:56وجہ اس کی یہ ہے
06:57کہ کوئی تحجد کی ازان
06:58شروع کر دے گا
06:59ہماری ترغیب پر
07:00بیچارے سوتا وعد میں اٹھے گا
07:02کہ شاید ازان ہو گئی ہے
07:03فجر ہو گئی ہوگی
07:04وہ آگیا مسجد کے اندر
07:05پتہ چلا کہ وہاں تو ابھی
07:06فجر کا وقت بھی نہیں ہوا تھا
07:09تو پھر یہ گھڑ بڑے پیدا ہوتی ہیں
07:10کیونکہ ہماری آدات بدلی ہوئی ہیں
07:12لیکن بہرحال جہاں پر پوسیبل ہو
07:14لوگ بھی اس پر راضی ہوں
07:16علماء ان کا ذہن بنا لیں
07:18تو کاش یہ سنت بھی
07:19ہماری زندہ ہو جائے
07:20بہت اچھا ہے
07:21دوسری بات یہ
07:22کہ نابینہ شخص
07:23ازان دے سکتا ہے
07:25اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے
07:26بشرت ہے کہ وہ
07:27وقت پر واقف ہو
07:28اچھی طریقے سے
07:29اور وقف واقف کیسے ہوگا
07:31کہ کوئی اس کو آ کر بتا دے
07:33یا مطلب
07:34اس نے ایسی کوئی
07:35ایپ ساتے ہیں
07:36کہ جب وقت شروع ہوتا ہے
07:38تو ازان شروع ہو جاتی ہے
07:40یا اس میں
07:41کوئی نہ کوئی ایسا
07:42کلیمہ سٹارٹ ہو جاتا ہے
07:43اللہ اکبر
07:44اللہ اکبر
07:44جس سے آ گیا
07:45بس اتنا
07:46تو سمجھ جائے گا
07:47اب یہ ٹائم سٹارٹ ہو گیا ہے
07:48تو پھر وہ ازان دے لیں
07:49تاکہ
07:50وقت کے اندر
07:51ان کو مسٹیک محسوس نہ ہو
07:52یا کسی گربڑ میں
07:54مبتلہ نہ ہو
07:55تو پھر بالکل ٹھیک ہے
07:56نابینہ شخص بھی ازان
07:57دے سکتا ہے
07:58اگلی حدیث کی طرف آتے ہیں
08:01دو ہزار چھے سو ستاون
08:02نمبر حدیث پاکے
08:03حضرت مصور بن مخرمہ
08:06رضی اللہ تعالیٰ نے
08:07بیان کرتے ہیں
08:08کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
08:10کے پاس
08:11چند قبائیں آئیں
08:13انہیں قبع
08:14قبع جو لباس ہوتا ہے
08:15تو مجھ سے میرے والد
08:17حضرت مخرمہ نے کہا
08:18کہ میرے ساتھ
08:19نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
08:21کے پاس چلو
08:22شاید آپ
08:23ان میں سے ہمیں
08:24چند قبائیں
08:25عطا فرمائیں
08:26بس میرے والد
08:27دروازے پر کھڑو
08:28کے باتے کرنے لگے
08:29تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
08:31نے آپ کی آواز کو پہچان لیا
08:33پھر رحمت کونین صلی اللہ علیہ وسلم
08:35اپنے کاشانے
08:36اغدس سے باہر نکلے
08:38اور آپ کے پاس
08:39ایک قبع تھی
08:40آپ اس کی خوبیاں
08:42دکھا رہے تھے
08:43اور فرما رہے تھے
08:44کہ میں نے یہ
08:45تمہارے لئے چھپا کر رکھی تھی
08:47میں نے یہ تمہارے لئے
08:48چھپا کر رکھی تھی
08:49مراد یہ ہے
08:51کہ وہ آئیں تھی
08:51جیسے
08:52توفے میں آ جاتے ہیں
08:53یا مال غنیمت میں
08:54تو نبی کریم نے
08:55ان کی لئے بھی
08:57ایک قبع
08:58علیدہ کر کے رکھ لی
08:59چھپانے سے مراد
09:00ماذا اللہ کوئی خیانت کرنا
09:01یا چوری کرنا نہیں ہے
09:03لیکن آپ نے
09:04ان کے سامنے
09:05ایک ہٹا کے علیدہ رکھ دی تھی
09:06کہ یہ میں نے کسی کو دینی ہے
09:07اور حضرت مخرمہ
09:09رضی اللہ تعالی عنہ کو
09:11سرکار نے دی
09:12اب بظاہر اس حدیث کا
09:13گواہی کے معاملے سے
09:15تو کوئی تعلق نہیں ہے
09:16لیکن یہ کہہ سکتے ہیں
09:17کہ جو
09:18حضرت مصورب تھے
09:21بیٹے جو ہیں
09:22یہ گواہ بن گئے
09:23اس کے اوپر تو
09:23وہ الگ بات ہے
09:24تو بہرحال
09:25مراد یہ ہے
09:26کہ
09:27یہ تمنا رکھنا
09:29کہ کوئی بڑا مجھے
09:30تحفہ دے
09:31یہ کوئی مایوب نہیں ہوتا ہے
09:32ہاں بڑوں سے عقیدت
09:34صرف تحفوں کے لئے
09:35نہیں ہونی چاہیے
09:35نظرانوں کے لئے
09:37نہیں ہونی چاہیے
09:37یہ کوئی عالم صاحب ہیں
09:39جب آپ کو عیدی لینی ہو
09:40تو فوراں پہنچ جائیں
09:41عید کے اوپر
09:41جی عیدی دے دیں
09:42عیدی دے دیں
09:43اور پورا سال
09:44آپ ان کو یاد بھی نہ کریں
09:45نہ ان کے صحبت میں آئیں
09:47نہ ان سے علم سیکھیں
09:48انہیں دیکھ کے
09:49عیدی تو یاد آگئی آپ کو
09:50شرعی مسئلہ یاد نہیں آیا
09:52کوئی چیز سیکھنا
09:53یاد نہیں آیا
09:54تو یہ بھی ہمارے ہوتا ہے
09:55بعض اوقات
09:55کہ بڑوں کو
09:56اس طرح ایموشنل کر کے
09:57تو ان سے توفے لے لینا
09:58اور دیگر چیزیں لے لینا
09:59اور پھر اس کے کہنا
10:01جی بڑی سعادت کی بات ہے
10:02ہم نے ایک علم صاحب سے
10:03توفہ لے لیا ہے
10:04تو علم سیکھنا
10:05کوئی سعادت کی بات نہیں تھی
10:06ان کی صحبت میں بیٹھنا
10:08سعادت کی بات نہیں تھی
10:09ان کی اصلاح کو قبول کر کے
10:11اپنی شرارتوں کو
10:12چھوڑ دینا
10:13اپنی مستیوں کو
10:14ختم کر دینا
10:14یہ سعادت کی بات نہیں تھی
10:16آپ نے سعادت کا
10:17تعین بھی اس میں کر لیا
10:18جس سے دنیا کا فائدہ ہوتا ہے
10:20بس
10:20یہ بعض اوقات
10:21لوگ کر رہے ہوتے ہیں
10:22مناسب نہیں ہوتا
10:23اس کو تبدیل کرنا چاہیے
10:24تو اس کا مطلب ہے
10:25کہ لیکن بہرحال
10:26یہ تو صحابہ اکرام تھے
10:27جو نبی کریم کی
10:28اطاعت کرتے تھے
10:29اور مذہب اسلام کیلئے
10:31وقت دے رہے تھے
10:32اپنی جان مال
10:33سب قربان کرنے کے لئے
10:34تیار تھے
10:34تو انہوں نے تمنہ کی
10:36کہ ہم سرکار سے لیں
10:37اور سرکار نے پھر
10:38محبت کا اظہار بھی فرمایا
10:40تو اس کا مطلب ہے
10:41حضرت مقرامہ کا
10:42ایک مقام تھا
10:43نبی کریم کی بارگاہ میں
10:45کہ ان کی غیر موجودگی میں بھی
10:47نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
10:48ان کو یاد رکھے ہوئے ہیں
10:50اس کی وجہ سے تشریح پہلے
10:51گزر گئی تھی
10:52دو ہزار پانس و ننانوے
10:54نمبر حدیث پاک
10:54اگر آپ سن لیں
10:55تو وہاں پہ اور آپ کو
10:56وضاحت مل جائے گی
10:57کہ یہ گزر چکی ہے
10:58لیکن یہ بڑی بات ہوتی ہے
11:00کہ آپ کسی بزرگ کے
11:02دل میں اپنی جگہ بنا لیں
11:04اچھا بزرگ سے مراد
11:06میری صاحب علم
11:08صاحب تقویٰ ہیں
11:09وہ بزرگ نہیں ہیں
11:10جو ہم نے آج کل بزرگ بنا لی ہیں
11:12کہ بابا نے بڑی بڑی
11:13ظلفے رکھی ہوئے ہیں
11:14سامپ کی طرح
11:15اور یہ انگوٹیاں چڑھائی ہوئی ہیں
11:17انگلیوں میں
11:18مالائیں ڈال لی ہیں
11:19اور داڑی غائب ہے
11:21نمازوں کا ہوش نہیں ہے
11:22نماز سن لیں تو ایک نماز نہیں آتی
11:24اور حق ہو کے نعرے لگا کے
11:26لوگوں کو بے وقوب بنا رہے ہوتے ہیں
11:28اور لوگ کہتے ہیں
11:29جی بابا ہے
11:36تو یہ تو دھندہ بنایا ہوئے
11:38لوگوں نے آج کل
11:39لوگوں کو سادہ لوہوں کی
11:40سادہ لوہی سے فائدہ اٹھا کر
11:42ان کو لوٹنے کا
11:43تو یہ میں
11:44میں ان کے بارے میں نہیں کہہ رہا ہوں
11:46جو
11:46اللہ تعالی نے فرمایا کہ
11:48اِنَّا أَقْرَمَكُمْ عِندَ اللَّهِ أَتْقَاقُمْ
11:51بے شک تم میں
11:52اللہ کی بارگاہ میں
11:53زیادہ عزت والا وہ ہے
11:54جو تم میں زیادہ صاحب تقویٰ ہے
11:57اور صاحب تقویٰ کون ہوتا ہے
11:59کہ جو ہر قسم کے
12:06اور یہ اس طرح گناہ وغیرہ سے بچے
12:08یہ ہیں بزرگ
12:10ایسے اگر کوئی آپ کو نظر آتے ہیں
12:11جو باشرہ ہیں
12:12شریعت پر عمل کرتے ہیں
12:14تو آپ ان کی صحبت میں رہیں
12:16اور کوشش کریں
12:17کہ جان پہچان پیدا ہو جائے
12:19کیونکہ جان پہچان کیوں پیدا ہو جائے
12:21میں کیوں کہہ رہا ہوں
12:22اس لیے کہ میدان مہاشر میں
12:24آپ کوئی بہت فائدہ دے گا
12:25دنیا میں بھی فائدہ دے گا
12:27آپ کی غیر موجودگی میں
12:28ہاتھ اٹھا کر دعائیں کریں گے
12:29اور اس طرح نیک پریزگار
12:32لوگوں کی جبکہ وہ صاحب علم بھی ہوں
12:34دعائیں بڑی مقبول ہوتی ہیں
12:35پھر جب آپ کا جنازہ پڑھا جائے گا
12:37اس میں وہ شریک ہوں گے
12:39اور اس طرح کے نیک لوگوں کی برکت سے
12:41بعض اوقات جنازے کی مغفرت ہو جاتی ہیں
12:44پھر وہ قبر میں جب آپ کو رکھیں گے
12:46قبر کے اندر آپ کے لئے
12:47یعنی آپ کے لئے قبر میں جانے کے بعد
12:49دعائیں کرتے رہیں گے
12:50ہی صالح ثواب کرتے رہیں گے
12:52اور بڑی بات
12:52کہ اگر اللہ تبارک و تعالی کو منظور ہوا
12:55اور ان کو میدان مہاشر میں مقام وجاہت ملا
12:58تو انشاءاللہ آپ کی شفاعت بھی کریں گے
13:01اس لئے میں آپ گزارش کرتا ہوں
13:02تمام اپنے دیکھنے والوں کو
13:03میں جہاں بیان کرتا ہوں
13:04وہاں پر بھی ارز کرتا ہوں
13:05کہ اپنے موبائل کی کانٹیکٹ لسٹ میں
13:08کسی ایک باعمل عالم دین کا
13:10نمبر بھی ہونا چاہیے آپ کے پاس
13:12یا اور اطراف کے کچھ نیک لوگوں کے
13:15نمبر بھی ہونے چاہیے
13:16وقتاں فوقتاں کانٹیکٹ کرتے رہیں
13:17ان سے ملتے رہیں
13:19تاکہ آپ کی شناخت اور جان پہچان رہے
13:21تو پھر وہ انشاءاللہ آپ کو بھولیں گے نہیں
13:23اور پھر آپ کے لئے آخرت میں بہت فائدہ ہوگا
13:26اور ابھی صورتحالی ہوتی ہے
13:28کہ سارے رشتہ داروں کے نام ہیں
13:30دوست آباب کے محلے والے
13:32یا جن سے ہمیں کوئی دنیا کا معاملہ ہے وہ
13:35بعضوں کی کانٹیکٹ لسٹ میں
13:36ایک بھی عالم کا نام نہیں ہو
13:38اور اسی طرح جان پہچان اگر ہم بڑھائیں گے
13:41تو ایس ایچو سے بڑھا لیں گے
13:42کانسلر سے بڑھا لیں گے
13:44کاروباری بزنس مین سے بڑھا لیں گے
13:46یا کسی مکینک وغیرہ سے بڑھا لیں گے
13:49تاکہ وہ کم پیسے لے اور میرا کام ہو جائے
13:51جن سے دنیا کا فائدہ
13:52دین داروں سے
13:53اور خصوصاً بعمل علماء سے رابطہ بڑھانا
13:57یہ ہم پسند نہیں کرتے
13:58اس کا نقصان آپ کو مرنے کے بعد ہوگا
14:01یہ سارے لوگ یہی رہ جائیں گے
14:03اگر آپ کے قریب کوئی ہوگا
14:05تو آپ کا عمل ہوگا
14:06اگر کچھ چیز قریب ہوگی
14:07تو زندوں کی نیک لوگوں کی دعائیں ہوں گے
14:10ہم نے تو سگی اولادوں کو
14:12اپنے ماں باپ کے لئے دعا کرتے
14:13چھوڑتے ہوئے دیکھا ہے
14:15نہ عیسالِ ثواب
14:16نہ خبرستان جانا
14:17نہ قبر پہ جانا
14:18نہ ان کے لئے دعائیں کرنا
14:20بھول بھال گئے اپنے ماں باپ کو
14:22لیکن نیک لوگوں سے اگر رابطہ تھا
14:24وہ نہیں مول
14:24جب معفل ہوئی
14:25ان کو بھی یاد دعا میں یاد رکھ لو
14:27اس طریقے سے ہوتا ہے
14:29تو یہ کس قدر پیاری بات ہے
14:31جیسے کسی شاہ
14:32ایک مصرہ ہے
14:33کہ میرا ذکر مجھ سے بہتر ہے
14:35کہ اس معفل میں ہے
14:36کوئی کہیں دور ہو
14:38اور ایک عالم دین آپ کو یاد رکھ رہا ہو
14:40ایک اللہ تعالیٰ کی بارگاہ کا مقبول بندہ
14:43اس کے دل میں آپ کی محبت ہو
14:45یہ ہے بہت بڑی بات
14:46اس کی کوشش کریں
14:48اور ہماری جو سسٹرس
14:49ہماری بہنیں
14:50ہمیں سن رہی ہیں
14:51یقیناً ایک مرد سے آپ کا رابطہ
14:52اس طرح تو نہیں ہو سکتا
14:54جیسے ایک
14:54مطلب ہمارے جو مرد حضرات ہیں
14:57وہ کرتے ہیں
14:58لیکن آپ یہ کر سکتی ہیں
14:59کہ آپ علماء سے
15:00مطلب جیسے مسائل وغیرہ
15:02معلوم کرتی ہیں
15:03میل کے تھرو
15:04وارس ایپ کے تھرو
15:05اور اچھے محتاط انداز میں
15:07اور اس کے علاوہ
15:09اگر آپ ویسے بھی
15:11مطلب دل میں ایک عقیدت رکھتی ہیں
15:13کسی بعمل
15:13عالم دین کے بارے میں
15:15تو نوی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
15:18کہ المرعو
15:19مع من احبہ
15:22ہر شخص برود قیامت
15:23اس کے ساتھ ہوگا
15:24جس نے اس سے محبت کی ہوگی
15:27تو محبت کے دو رخ ہوتا ہے
15:28ایک تو منفی رخ ہوتا ہے
15:30جو پوزیٹیف ہوتی ہے
15:31اللہ تبارک واتہ اللہ کی رزا کی خاطر
15:33اگر آپ دل میں کسی کی عقیدت رکھتے ہیں
15:36تو یہ عقیدت محبت ہی ہے
15:37اور یہ جو علماء کرام
15:40یا مشایخ عظام جو بعمل ہیں
15:42صاحب علم ہیں
15:43ان کی محبت بھی بہت قیمتی چیز ہے
15:46اور یہ آخرت میں بڑا نفع دے گی
15:48اور پھر انشاءاللہ
15:49کیونکہ اللہ ہی نشاندہ ہی کرے گا
15:52کہ فلا فلا آپ سے محبت کرتا ہے
15:54نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی نے پوچھا
15:57کہ اگر کوئی کسی سے محبت کرتا ہے
15:59یعنی دینی محبت کی بات ہو رہی تھی
16:01اور وہ اس سے ملا نہیں ہے
16:02تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے شاید فرمایا
16:04کہ برود قیامت اللہ ان کو ملوا دے گا
16:07تو یہ ہوتا ہے
16:09کہ یہ لوگ آپ سے محبت کرتے تھے
16:11یہ بھی فائدہ ہوگا ان چیزوں کا
16:12تو لہذا عقیدت رکھنا
16:14بہت اچھی چیز ہے
16:16اگلے باپ کی طرف آتے ہیں
16:19کہتے ہیں بابو شہادت نساء
16:21عورتوں کی گواہی کا باپ
16:24حدیث ہے
16:26دو ہزار چھ سو انسٹھ نمبر
16:29حدیث پاک ہے
16:30اور اس کے راوی ہیں
16:32حضرت عقبہ بن حارس
16:35رضی اللہ تعالی عنہ
16:37وہ کہتے ہیں کہ
16:38میں نے ان سے سنا
16:39کہ انہوں نے
16:40ام یحیٰ بنت ابی احاب سے شادی کی
16:43انہوں نے کہا
16:44کہ پس ایک سیاہ باندی آئی
16:47تو اس نے کہا
16:49کہ میں نے تم دونوں کو دودھ پلایا
16:51میں ابیوی کے بارے میں کہا
16:52میں نے تم دونوں کو دودھ پلایا
16:54تو میں نے
16:55اس کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ذکر کیا
16:58تو آپ نے مجھ سے اعراض فرمایا
17:00تو میں ایک طرف مڑ گیا
17:01پھر میں نے آپ سے دوبارہ اس کا ذکر کیا
17:04آپ نے فرمایا
17:05کہ تم اس کو کیسے نکاح میں رکھو گے
17:07حالانکہ اس عورت کا یہ گمان ہے
17:09کہ اس نے تم دونوں کو دودھ پلایا ہے
17:12تو آپ نے ان کو
17:13اس نکاح سے
17:15منع فرما دیا
17:16آپ کا یاد ہوگا
17:17یہ پہلے بھی حدیث پاک آ چکی ہے
17:19تو مراد یہ تھا
17:21کہ
17:21چونکہ عربوں کے اندر یہ دستور چل رہا تھا
17:24اور چلتا تھا
17:26کہ دائیاں آتی تھیں
17:27اور بچوں کو بچپن میں لے لیتی تھی
17:28اور ان کو دودھ پلاتی تھی
17:30تو اب یہ پتہ چلا
17:31کہ ان دونوں کو دودھ پلایا ہے
17:33تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
17:34ان کو نکاح سے منع کیا
17:36اس میں مزید تفصیل ہے
17:37ذکر کریں گے انشاءاللہ
17:38نیکس پورگرام میں
17:39وآخر دعوانا
17:41ان الحمدللہ رب العالمين
Be the first to comment
Add your comment

Recommended