Skip to playerSkip to main content
Dars-e-Bukhari Shareef - Speaker: Mufti Muhammad Akmal

Watch All the Episodes of Dars e Bukhari | https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8XifqqMqj-CSEsTT2kgVuPG2D

#MuftiMuhammadAkmal #DarseBukhariShareef #IslamicInformation

Collect the pearls of wisdom dormant in Sahih Bukhari, Dars-e-Bukhari Shareef is a 30 min long lecture-based program, in which Mufti Muhammad Akmal will explain Ahadith of Sahih Bukhari- the most Acknowledged and authentic collection of the sayings of Prophet Muhammad (PBUH) by Imam Bukhari.

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:14اللہ تعالیٰ کے پاکیزہ نام سے آغاز کرتے ہیں
00:17جب بہت مہربان نہایت رحم والا ہے
00:19درس بخارے کا سلسلہ جاری ساری ہے
00:22اور پشلے دو پروگرام سے ہم
00:23دو ہزار چھ سو اکسٹھ نمبر حدیث پاک پر کلام کر رہے ہیں
00:27اور یہ بڑی طویل حدیث پاک ہے
00:29جیسے کہ مستقل جو ہمارے بہن بھائی سماعت فرماتے ہیں وہ جانتے ہیں
00:34میں تمام دیکھنے والوں سے گزارش کرتا ہوں
00:36یعنی جو فرس ٹائم اس والے درس میں ہمارے ساتھ وابستہ ہو رہے ہیں
00:40کہ اس سے پچھلا اور اس سے پچھلا
00:43یعنی پچھلے دو پروگرام ضرور ملاحظہ فرمالیں
00:46جس میں پوری حدیث پاک پہلے میں تو لفظ بلفظ ذکر کی تھی
00:49اور اس کے بعد پھر دوسری کے اندر میں نے تھوڑا بہت تفسرہ شروع کیا تھا
00:53تو وہ ضرور دیکھئے
00:54اب اس سے آگے تفسرہ شروع کریں گے
00:57تو سید عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہ ام المومنین ہیں
01:01لیکن جب ہجاب کی آیت نازل ہوئی
01:04تو باقیدہ صحابہ اکرام پردہ رکھتے تھے
01:06تیسری بات یہ ہے
01:08کہ اگر عورت تنہائی کی طرف نکل جائے
01:13لیکن وہ اتنی دور نہ جائے
01:15کہ جو مدت مسافت بنتی ہے
01:17اور اجازت شوہر کے ساتھ ہو
01:20یا ماں باپ کی اجازت کے ساتھ ہو
01:22تو اس کی گنجائش نکلتی ہے
01:23جیسے سید عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہ
01:26کافلے سے قضاء حاجت کے لئے
01:28اکیلی تشریف لے گئی
01:29اور کوئی آپ کے ساتھ خاتون نہیں تھی
01:31تو یہ اکیلے چلے جانا تھوڑا سا دور
01:34اس میں شرن کوئی حرج نہیں ہے
01:36اور پھر فرماتی ہے
01:38کہ میں واپس آئی
01:39لیکن میرا ہار وہیں گر گیا تھا
01:41تو میں ہار تلاش کرنے نکل گئی
01:43اس کا مطلب یہ ہوا
01:44کہ مطلب اگر فرض کر لیں
01:48کہ انسان کی کوئی قیمتی چیز گر جاتی ہے
01:50تو وہ اس کی اگر
01:52ڈھون تلاش کرتا ہے
01:53اس کے جستوجو کرتا ہے
01:55تو یہ کسی کی بزرگی کے منافع نہیں ہے
01:58مثال کے طور پر
02:00کوئی عالم دین ہیں
02:01وہ کہتے ہیں
02:01میرا پانچ ہزار کا نوڑ گریہ پتہ نہیں کہاں
02:03کوئی پیر صاحب ایسا کہیں
02:05تو کوئی دل میں گمان کرے
02:07کہ یہ تو اللہ والے ہوتے ہیں
02:08پانچ ہزار کے لئے پریشان ہو رہے ہیں
02:10تو یہ تو ایک فطری تقاضہ ہے
02:12قیمتی چیز کو کیوں چھوڑا جائے
02:13یہ کوئی بری چیز نہیں ہے
02:15کہ اگر کوئی پریشان ہو رہا ہے
02:16یہ اپنی چیز کو ڈھونڈ رہا ہے
02:18اور اسی طریقے سے
02:20اگر کسی کوئی حصہ نقصان ہو جائے
02:21اور وہ معظم دینی ہوں
02:23تو شرم و حیاء آڑے نہیں آنے چاہیے
02:25کہ یار میں اب لوگوں سے کہوں گا
02:26تو کہیں گے دیکھیں
02:27آپ دیندار ہو کے
02:29دنیا داری والے باتیں کر رہے ہیں
02:31یہ دنیا داری والی باتیں نہیں ہیں
02:33اپنا نقصان ہے
02:33تو انسان بلکل کر سکتا ہے
02:35آپ کی موٹر سیکل چوری ہو گئی
02:37آپ کا گن پوائنٹ پہ کوئی موبائل چھن گیا
02:39تو آپ تھانے جا سکتے ہیں
02:41فائر کٹوا سکتے ہیں
02:42درخواد دائر کر سکتے ہیں
02:43وغیرہ وغیرہ
02:44تو سیدہ عائشہ گئی
02:45اور ہار ملا
02:46واپس آئیں تو قافلہ جا چکا تھا
02:49اور وہ وجہ اس کی وہ بتاتی ہیں
02:50کہ انہوں نے اٹھائی ڈولی
02:51تو ان کو پتہ ہی نہیں چلا
02:52کہ میں اندر ہوں یا نہیں ہوں
02:54وجہ بھی آپ نے سن لی تھی پہلے
02:56کہ اس زمانے میں فرماتی ہیں
02:58کہ عورتیں بہت کم کھانا کھاتی تھی
03:00تو جسم ہلکے پھلکے ہوتے تھے
03:02دولی اٹھائی
03:03تو ان کو پتہ ہی نہیں چلا
03:04کہ اندر ہینکے نہیں
03:04اور انہوں نے اٹھ پہ رکھا
03:06اور روانہ ہو گئے
03:07اب یہ واپس آئیں
03:09تو وہ کافلہ موجود نہیں تھا
03:10تو آپ وہیں تشریف فرمائیں
03:12حضرت صفوان پیچھے سے آئے
03:14جو کافلے میں رہ جانے والی چیزوں کو دیکھتے تھے
03:18اور پھر پیچھے پیچھے چلتے رہتے تھے
03:20وہ آئے تو آپ سو گئی تھی
03:21انہوں نے اس سے پہلے
03:23ہجاب کی آیات سے پہلے آپ کو دیکھا ہوا تھا
03:25تو آپ چہرے پہ نظر پڑ گئی
03:26اور پہچان گئے
03:28تو انہا لیلہ و انہا الہ راجون کہا
03:30تو آپ اڑ گئیں
03:31تو انہوں نے اپنا اونڈ بٹھایا
03:32اور اس پہ آپ کو بٹھا کر
03:34پھر وہ لے چلے
03:35تو یہ عدب احترام یہی ہے
03:38کیونکہ آپ ام المومنین تھی
03:39نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے
03:41اہلِ بیت میں سے تھی
03:43تو تعظیم کرنی چاہیے تھی
03:44اپنا اونڈ بٹھایا
03:45اور وہ آگے آگے چلے
03:47تو یہ بھی خاص نکتہ نکالا ہے
03:49کہ جب کوئی اس طرح نامہرم خاتون ہوں
03:51اور ضرورت پیدا ہو جائے
03:53ضروری طور پر
03:54جیسے بعض اوقات ہماری بہنوں کو
03:56اندرون شہر ہی سفر کرنا پڑ جاتا ہے
03:59اور بامر مجبوری کبھی رکشے میں بیٹھتی ہیں
04:02کبھی ٹیکسی وغیرہ میں بیٹھتی ہیں
04:03اور اس میں ڈرائور ہوتا ہے
04:05تو اس طرح کے بعض اوقات
04:06مجبوری میں سفر بالکل جائز ہے
04:08کوئی اس میں ناجائز نہیں ہوتا
04:10تو آپ وہاں پہنچ گئیں
04:11اب جو عبداللہ بن عبی منافق تھا
04:14رئیس المنافقین
04:15اس نے جب آتے ہوئے دیکھا
04:17کیونکہ وہ قافلہ ٹھہرا ہوتا دوپہر کو
04:19اور یہاں سے پیچھے وہ سیدائشو پر ہیں
04:22اور آگے ایک صفان
04:24حضرت صفان اونٹ کو ہانکتے ہوئے
04:26کھیشتے ہوئے لارے ہیں
04:27اس کو موقع مل گیا
04:29اور اس نے مادللہ سمہ مادللہ
04:31آپ دونوں پر برا الزام لگایا
04:33اسے وہ سبق حاصل کریں
04:35کہ یہ اس طرح نیک لوگ
04:38پرہزگار لوگ
04:39بغیر تحقیق کے فوراں ان پر
04:41الزام لگا دینا
04:42یہ منافقین کا طریقہ تھا
04:46لیکن بعض جو ایسے تھے
04:48جو نفاق میں بفتلہ نہیں تھے
04:50وہ اس محول کے روح میں بہ گئے
04:53اور ان سے بھی یہ غلطی سرزد ہو گئی
04:56تو لہذا اچھی طرح
04:59آج کل کے دور کے اعتبار سے
05:01پہلے تو میں خاندانی اعتبار سرز کرتا
05:03اور خصوصاً اپنی بہنوں کو
05:04کہ خدارہ جب تک تزدیق نہ ہو جائے
05:07کسی کے بارے میں
05:08اس طرح کی باتیں نہ کیا کریں
05:10ایک عورت نے آ کر کہہ دیا
05:12اور خصوصاً یہ ماسیاں
05:14ان سے خاص طور پر آپ ذرا
05:15کوئی ماسی مجھے سن رہی ہو
05:17تو ہر ماسی ایسی نہیں ہوتی
05:18وہ ناراض بھی نہ ہو
05:19لیکن یہ آکے دوسروں کی گھروں کی خبریں
05:22آپ کے گھر میں دیتی ہیں
05:23ہماری بہنیں یہ کیوں نہیں سوچتی ہیں
05:26کہ جس طرح وہ دوسرے کی خبر بتا رہی ہیں
05:28آپ کے گھر کی خبر بھی کسی کو جا کے بتاتی ہوں گی
05:30اس لئے حوصلہ شکنی کرنی چاہیے
05:32کہ مجھے نہ سناو کسی گھر کی بات ہے
05:34خاموش ہو جاؤ
05:35یہ بالکل خلاف شرع ہے
05:36ایسا نہ کرو
05:38لیکن بھائی وہ تو مزہی کہاں آئے گا
05:39اچھا بیٹو بیٹو بیٹو کام بعد میں کر لے
05:41پہلے بتاؤ کیا ہوا تھا
05:43اب وہ جیسا بتا رہی ہے
05:44اس کو بہن ہی کر کے
05:45سمجھ کے کہ صحیح ہے
05:47تیسرے کو بتا دینا
05:49آپ مجھے بتائیے
05:50اگر وہ کسی کے بارے میں غلط الزام لگا کر
05:53آپ کو بتا رہے ہوئے سنائے
05:54کہ اس کا فلان کے ساتھ ایسا معاملہ ہے
05:56اور آپ نے وہ آگے بہین کر دیا
05:58تو آپ نے کسی کو بدنام ہی کیا ہے
06:00کسی کی عزت کو دوسرے کی نگاہوں میں
06:04خراب ہی کیا ہے نا
06:05ڈیگریڈ کیا ہے
06:06اگر یہ معاملہ آپ کے ساتھ ہوتا
06:08یہ بتا ہی ہے
06:09کہ کوئی آپ پر ایسا الزام لگاتا
06:10پھر آپ کی اس بات کو وہ شخص
06:12کسی کے سامنے کہتا
06:14اور وہ دس کے سامنے جا کر کہتا
06:15تو کیا آپ پسند کرتے ہیں
06:16کہ دس کے سامنے کہا جائے
06:18نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارت فرمایا
06:20کہ اس وقت تک تمہارا ایمان کامل نہیں ہوگا
06:24جب تک اپنے مسلمان بھائی کے لیے
06:25وہی پسند نہ کرو جو اپنی ذات کے لیے کرتے ہو
06:28تب ایمان کامل ہوتا ہے
06:30اور ہم اپنے لیے نہیں چاہتے
06:32کہ وہ غیبت کرے
06:33کوئی چغلی کرے
06:33ہمیں الزام لگا ہے
06:34اگر الزام لگا ہے
06:35تو اس کی تشہیر کرے
06:36لیکن دوسرے کے لیے مستعید ہو جاتے ہیں
06:39اور ایسے یہ آفیسز وغیرہ کا ہمارا محول
06:42پھر سکول کالج وغیرہ کے اندر
06:44یہ لڑکوں کے درمیان
06:45لڑکیوں کے درمیان
06:45یہی محول
06:46کہ فوراً بات
06:47اور اس کے بعد پھر آجیں
06:49سوشل میڈیا پر
06:50الامان والحفیع
06:52ایک کوئی شخص کسی کے بارے میں
06:54کچھ کہہ دیتا ہے
06:55اس کے بعد ہم تزدیق کی ضرورت
06:56محسوس نہیں کرتے
06:57اور کسی کے عزت کو اچھال دیتے ہیں
06:59پورے معاشرے میں
07:00یاد رکھیں یہ حرام
07:02اور گناہ کبیرہ ہے
07:04بہت بڑا گناہ ہے
07:05اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں
07:06توبہ کر لیں
07:07ورنہ دنیا میں بھی
07:08رسوائی ہے
07:09اور آخرت میں
07:10حق العبد
07:11تلف کرنے کی بنا پر
07:13بہت بڑا
07:14مطلب
07:15عذاب ہوگا
07:17زلت ہوگی
07:18ارسوائی ہوگی
07:18اب سید عائشہ صدیقہ
07:20رضی اللہ تعالیٰ
07:21نہ کہتی ہے
07:22میں گھر آگئی
07:22لیکن پورا مہینہ گزرگے
07:24میں بیمار تھی
07:25تو مجھے پتہ ہی نہیں
07:26باہر کیا ہو رہا ہے
07:28اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
07:29کے رویہ کو
07:30میں نے یہ دیکھا
07:31کہ جب میں بیمار ہوتی تھی
07:33تو سرکار بہتی
07:34لطف و کرم فرماتے تھے
07:35جو انشاءاللہ
07:36کتاب و نکاح میں
07:37آپ یہ دیکھیں گے
07:38خاص بیماری کے ساتھ نہیں
07:39لیکن سرکار کے لطف
07:40کا معاملہ
07:42کہ سرکار صلی اللہ علیہ وسلم
07:43سید عائشہ کہتی ہیں
07:45کہ سرکار جب متقف ہوتے
07:46تو اپنا سر اقدس
07:47حجرے میں نکال دیتے تھے
07:49اور میں آپ کے سر میں
07:50کنگہ کیا کرتی تھی
07:52کبھی کہتی ہیں
07:53کہ سرکار میری گود میں
07:54سر رکھ کر لیڑ جائے کرتے تھے
07:55اور قرآن پڑھا کرتے تھے
07:57کبھی فرماتی ہیں
07:59کہ میں جہاں سے
07:59ہڈی سے گوشت کھاتی
08:01نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
08:03وہ لے کر
08:03وہیں سے تناول فرماتے تھے
08:06میں جس پیالے میں
08:06جہاں سے پیتی تھی
08:07سرکار وہیں اپنا
08:09دہانِ اقدس رکھ کر
08:11اس پانی کو
08:12نوش فرماتے تھے
08:14یہ ہے پیار اور محبت کا اظہار
08:16اب جو
08:18زوجین ہوتے ہیں
08:20یہ چونکہ بہتی
08:21کلوز ہوتے ہیں
08:22ذرا سی بھی
08:23کوئی روڑلی رویہ
08:24ذرا سی
08:25بے التفاتی
08:26ذرا سی
08:27ادم توجہی
08:29پارٹنر فوراً
08:30محسوس کر لیتا ہے
08:31کہ یار کوئی رویہ میں
08:32تبدیلی ہے
08:32تو سیدہ عائشہ صدیقہ
08:34رضی اللہ تعالیٰ نہ کہتی ہیں
08:35کہ مجھے کچھ
08:36محسوس تو ہوا
08:37کہ یہ کیسے کر رہے ہیں
08:39سرکار
08:39اس کا مطلب یہ ہے
08:40کہ اس سے ہم ایک نتیجہ
08:42نکالتے ہیں
08:42کہ میاں بیوی میں
08:43لطف و کرم
08:44کا معاملہ
08:45ہونا چاہیے
08:45جیسے کہ نبی کریم
08:46صلی اللہ علیہ وسلم
08:47خصوصی طور پہ
08:48سیدہ عائشہ صدیقہ
08:49رضی اللہ تعالیٰ
08:51انہا کے ساتھ
08:52فرمایا کرتے تھے
08:53اور کہتی ہیں
08:54کہ پھر
08:55مجھے پتہ ہی نہیں چلا
08:56اور ایک مہینہ میں
08:57اس طرح بیمار رہی
08:58اس کے بعد میں
08:59امہ مستح کے ساتھ
09:00کہیں باہر گئی
09:01قضی حاجت وغیرہ کے لئے
09:02تو انہوں نے پھر یہ
09:03اس طرح گری اصل میں
09:04وہ کپڑے سے
09:05علچ کر
09:05تو کہا
09:06کہ مستح حلاق ہو جائے
09:07تو میں نے کہا
09:08یہ آپ کیا کہہ رہی ہیں
09:09کہ آپ اپنے ہی
09:11بچے کے بارے میں
09:11ایسا کہہ رہی ہیں
09:12تو انہوں نے کہا
09:13کہ تمہیں نہیں پتا
09:15کہ کیا کیا معاملات
09:16ہوئیں
09:16کیونکہ جاتے
09:16مستح بھی
09:17اس میں شامل ہو گئے تھے
09:18نادانستہ طور پہ
09:19حالانکہ یہ نیک آدمی تھے
09:21تو یہ اس طرح ہو گیا
09:22تو پھر سیدہ عائشہ
09:23کو پتا چلا
09:24کہ اہو یہ معاملہ ہو گیا
09:25بہرحال پھر آپ تشریف لائیں
09:28اور یہ طویل حدیث
09:29آپ نے سماعت فرمائی
09:30کہ پھر
09:30اللہ تبارک و تعالی نے
09:32آپ کے لئے
09:33برائت کی آیات
09:35نازل فرمائی
09:36تو جس جو جو
09:36اس تحمت میں شریک ہوئے تھے
09:38پھر سب کو حد قضف لگی
09:40اسی اسی کڑے لگے
09:41اور یہ سرعام کڑے لگتے ہیں
09:43اور قیامت تک کے لئے
09:44سیدہ عائشہ صدیقہ
09:45رضی اللہ تعالی عنہ کی
09:46عظمت کو
09:47اللہ تبارک و تعالی نے
09:49بلندوں بالا کر دیا
09:50اب اس میں جو لیڈر ہوتے ہیں
09:53جو پیر حضرات ہیں
09:55علماء ہیں
09:56مفتیان کرام ہیں
09:58جن کا مذہب سے تعلق ہے
09:59اور اللہ نے ان کو
10:00اروج عطا فرمایا ہے
10:01اللہ تعالی ہم سب کو
10:03اس آزمائشوں سے محفوظ رکھے
10:05لیکن کبھی ہوتا ہے
10:06کہ ایسی آزمائشیں آ جاتی ہیں
10:07تو خدارہ
10:09میں سب دیکھنے والوں سے کہتا ہوں
10:10کہ ایسے معظم دینی پر
10:12اگر صرف الزام ہے
10:13تو اپنی زبانیں بند رکھیں
10:15جب تک کہ واقعی
10:16وہ ثابت نہ ہو جائے
10:18پھر بھی ہمیں
10:18کسی کا پردے رکھنا چاہیے
10:20ٹھیک ہے
10:20جو اگر اس نے کوئی ایسی خطا کی ہے
10:22کہ اس پہ
10:23ریاست اس کو سزا دے
10:24تو ٹھیک ہے
10:25قانون سزا دے ٹھیک ہے
10:26یا کوئی اور لوگ
10:28جو صاحب اختیار ہیں
10:29وہ سزا دیں تو ٹھیک ہے
10:30لیکن یہ ہمیں
10:32اس طرح نہیں کرنا چاہیے
10:33کہ ہم عام کر دیں
10:34اور
10:34یاد رکھیں
10:35کہ جو معظم دینی ہیں
10:37اگر ان کے
10:37اہل خانہ کے مطالق
10:38کوئی ایسا کہے گا
10:39دیگر معاملات
10:40تو تکلیف ہوتی ہے
10:41دکھ ہوتا ہے
10:42تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
10:44کی تکلیف اور دکھ کا عالم
10:45آپ دیکھئے
10:46لیکن میں وضاحت کر چکا ہوں
10:47کہ چونکہ آپ
10:48اہلیہ مبارکہ ہیں
10:49اگر میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم
10:51فرماتے گے
10:52ان کے مطالق
10:53جس نے کچھ کہا
10:53میں زبان کٹوا دوں گا
10:55گردن کٹوا دوں گا
10:56فرض کر لیں
10:56آپ صاحب اختیار تھے
10:58حکومت آپ کے پاس تھی
10:59صحابہ آپ کے اشارے کے
11:01منتظر رہا کرتے تھے
11:02لیکن قیامت تک کے لیے
11:04بات ہو جاتی
11:05کہ دیکھیں
11:06جب اپنے گھر والوں
11:06کا معاملہ آیا
11:07تو پھر آپ نے
11:08فوراں روش کو تبدیل کر کے
11:10اور سب کی زبانے
11:11بند کرا دیں
11:12اور زور بازو سے
11:14بند کروا دیں
11:14اور یہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
11:16نہیں چاہتے تھے
11:18اور آپ انتظار میں تھے
11:19اور یہ کہا جیسے روایت میں آیا
11:21کہ عائشہ اگر آپ بے قصور ہیں
11:23تو ان قریب اللہ تبارک و تعالی
11:25آپ کی براعت کو
11:26بیان فرما دے گا
11:28اور ایسے ہوا
11:29لیکن بیچ میں سرکار نے
11:31مشاورت کے لیے
11:32حضرت علی کو بلایا
11:33اور حضرت عسامہ رضی اللہ تعالی
11:37انہوں کو بلایا
11:39کہ ان دونوں سے معلوم کیا
11:41تو
11:42ان دونوں نے
11:44حضرت عسامہ نے تو کہا
11:46کہ میں نے خیر کے علاوہ کچھ نہیں دیکھا
11:47حضرت علی نے تسلی کے الفاظ کہے
11:49اور پھر ایک مشورہ دیا
11:51کہ آپ ان کی خادمہ سے پوچھیں
11:53اور یہ وجہ یہی تھی
11:55کہ خادمہ بہتی کلوس تھی
11:56رات دن ساتھ رہا کرتی تھی
11:58تو جیسے معسیہ ہوتی ہیں
12:00بادوقت گھروں میں
12:01بہت زیادہ آتی جاتی ہیں
12:03تو جو بھی گھر کی مالکن ہوتی ہیں
12:04ان کے اخلاق
12:06ان کے رویے
12:06ان کی آدات و اتوار کو
12:08وہ اچھی طرح جان جاتی ہیں
12:10تو وہ زیادہ بہتر گواہی دے سکتی ہیں
12:12تو حضرت علی نے
12:14سرکار کی بارگاہ میں عرص کی
12:15کہ آپ حضرت بریرہ سے پوچھیں
12:17سیدہ عائشہ کے بارے میں
12:18تو سرکار جانتے تھے
12:21دیکھیں نا یہ
12:21روایات میں موجود ہے
12:23کہ عائشہ میں جانتا ہوں
12:24میں نے تمہیں سوائے خیر کے
12:25اور کچھ نہیں دیکھا
12:26لیکن میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم
12:28یہ بھی جانتے تھے
12:29کہ انہی باتوں کو آگے بیان کیا جائے گا
12:32لہذا میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم
12:34نے مکمل اتمام حجت فرمایا
12:36اور حضرت بریرہ سے پوچھا
12:38انہوں نے کہا میں نے سوائے خیر کے
12:40اور کچھ نہیں دیکھا
12:41بہت اتنا ضرور ہے کہ کم سن ہیں
12:43کبھی کبھی آٹا گونتے گونتے سو جاتی ہیں
12:45اور بکری آکے آٹا کھا جاتی ہے
12:47اس سے زیادہ کوئی مسئلہ نہیں دیکھا
12:49یعنی جو بچی ایسی ہو
12:51کہ کم سن ہے
12:53اور ابھی ایسے معاملات ہوتے ہیں
12:55وہ کیا کسی خراب چیز کو
12:57اپنے ذہن میں لے کر آئے گی
12:58تو لہٰذا انہوں نے بھی ارز کر دی
13:00اس سے پتہ چلا کہ آپ کتنے ہی
13:02اونچے مقام پر کیوں نہ ہوں
13:03مشاورت بہت اچھی ہے
13:05اگرچہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں
13:08یہی مطلب ہمیں حسنظن رکھنا چاہیے
13:11اور میں بقصرہ دلائل سے ارز کر سکتا ہوں
13:14کہ آپ کو جو الہامات تھے
13:17وہ اللہ کی طرف سے تھے
13:19تو آپ کو کسی سے مشاورت کی حاجت نہیں تھی
13:21لیکن اس کے باوجود
13:23اللہ تعالیٰ نے بھی آپ کو فرمایا
13:25کہ آپ امور میں مشاورت فرمائے
13:27تاکہ ہمارے لئے سنت ہو جائے
13:29اور نبی کریم مشورہ فرمایا کرتے تھے
13:31اور صحابہ کرام کو سعادت عطا فرماتے تھے
13:34لہٰذا ہر ایک جو مجھے سن رہا ہے
13:36ہم چاہے کتنے ذہین کیوں نہ ہوں
13:39کتنے ہی فطین کیوں نہ ہوں
13:40کتنے ہی صاحب منصب ہوں
13:42کتنے ہی زیادہ تعلیم یافتہ ہوں
13:44بعض معاملات ایسے ہوتے ہیں
13:46کہ ہمیں جیسے آپس کے رشتوں کے معاملات
13:49دیگر معاملات
13:50کہ جس میں ایک نشلی سطح کا آدمی بھی
13:53مشورہ دے سکتا ہے
13:54ایک تو ہوتا نا خاص فیلڈ کا
13:55تو اسی وہی فیلڈ کے آدمی مشورہ دے سکتے ہیں
13:58دوسرا کیا کرے گا
13:59بزنس کے بارے میں مشورہ ہے
14:00تو بزنس سے میں نہیں کوئی دے سکتا ہے
14:02بزنس کرنے والا ہی دے سکتا ہے
14:04عام آدمی تو نہیں
14:05لیکن بعض ایسے
14:05ہماری معاشرتی زندگی کے معاملات ہوتے ہیں
14:09کہ جس میں پھر آپ یہ نہ دیکھیں کون ہے
14:11آپ کا مالی بھی آپ کو اچھا مشورہ دے سکتا ہے
14:14آپ کو ڈرائیور بھی دے سکتا ہے
14:16آپ کا ایک ماتحد بھی دے سکتا ہے
14:18اس میں شرم نہیں کرنی چاہیے
14:19مشورہ
14:20یہ نہ کہیں کہ میرا معاملہ ہے
14:21بس یہ کہ اگر ایسا ہو
14:22تو تم کیا مشورہ دیتے ہو
14:23اگر کیا مشورہ دینا چاہیے
14:25ایسا جیسے کسی کا معاملہ ہے
14:26اور اس میں آپ دیکھیں گے
14:28یہ جو میرے بھائی بات وقت کہتے ہیں
14:30کہ عورت سے مشورہ نہ کرو
14:31یہ تباہ کر دیتی ہیں
14:32بلکل غلط
14:32آپ اپنی گھر کی ازواج سے بھی مشورہ کریں
14:35اپنی زوجہ سے مشورہ کریں
14:37بعض اوقات اتنا زبردست قسم کا مشورہ ملے گا
14:40کہ عقل حیران ہو جاتی ہے
14:42کہ یہ واقعی توجہ نہیں رہی تھی
14:44اللہ تعالی نے ان کو الہام فرمایا
14:45تو اس لئے مشاورت ضرور ہونی چاہیے
14:48و پھر اللہ تعالی نے براعت نازل فرمائی
14:52اب میں آپ سے یہ گزارش کرتا ہوں
14:54درہا غور کیجئے گا
14:55کیا اللہ نہیں جانتا تھا
14:57کہ سیدہ اشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہ
15:00بلکل ہر تحمت سے بری ہیں
15:02آپ کہیں گے یقین انگوز صاحب
15:04جانتا تھا
15:04عزل سے جانتا تھا وہ تو
15:06تو پھر ایسا کیوں نہ ہوا
15:07کہ جیسے یہ معاملہ ہوا
15:09عبداللہ بن عبی نے
15:11الزام لگایا
15:12تو اللہ نے فوراً آیات نازل فرمائی
15:14یہ نہیں ہوا
15:15بلکہ پورا مہینہ آپ بیمار رہیں
15:17اس کے بعد کچھ دن مزید گزرے
15:19تب اللہ تعالی نے آیات نازل فرمائی
15:23تو یہ اس لئے ہوتا ہے بعض اوقات
15:25اللہ تعالی ایک اپنے بندوں کو
15:28مختلف طریقوں سے آزمانے کا ارادہ رکھتا ہے
15:31یہ بھی عزلی ارادہ ہوتا ہے
15:32کہ اس معاملات میں اس وقت آیت نازل ہوں گی
15:35اور اس معاملے میں
15:36لوگوں کو آزمائش میں مختلع کیا جائے گا
15:40ایسے وقت میں یاد رکھیں
15:41جیسے زینب بن تجہاش سے سرکار نے مشورہ کیا
15:43حالانکہ زینب بن تجہاش اور سیدہ ایشہ
15:46سیدہ ایشہ خود کہتی ہیں
15:47ہمیں غیرت کے معاملے میں
15:49بہت زیادہ مطبعی معاملہ تھا
15:52کہ وہ یہ چاہتی تھی
15:53کہ میں سیدہ ایشہ سے فوق ہوں
15:55سیدہ ایشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہ
15:57نبی کریم سے نسبت کی وجہ سے
15:59اسی طرح کے معاملات
16:01ازواج متحرات میں کچھ نظر آئیں
16:04لیکن اس کے باوجود جب سرکار نے پوچھا
16:06تو انہوں نے کہا کہ نہیں
16:07میں نے ان سے سوائے خیر کر کچھ نہیں دیکھا
16:10یہ ہوتا ہے تقوی اور پرہزگاری
16:12یہ ہوتا ہے کہ ایک معاملہ
16:14کہ جب اللہ آزمائش میں ڈالے
16:15تو یہ نہیں ہے
16:17کہ آپ روش میں بہک جائیں
16:19کوئی پرانی ٹسل آپ کے دل میں ہو
16:21تو آپ انتقام لے لیں
16:23اور یہ اکثر میں نے دیکھا ہے
16:25یہ دینی طبقوں کے اندر بھی دیکھا ہے
16:27کہ جس سے ہم کچھ تکلیف حاصل کرتے ہیں
16:30کسی بھی وجہ سے اس کے بیان سے
16:32اس کی کوئی بات سے
16:33یا ہمارے اس کے بیان کے وجہ سے
16:35ذاتی مفادات پر ضرب لگی ہے
16:37تو دل میں کینہ بٹھا لیتے ہیں
16:38اب اس شخص کو اگر تھوڑی سی بھی کوئی آزمائش پڑی
16:42تو اب یہ اسی کے اوپر نہیں ہے
16:44مثلا کوئی الزام لگ گیا
16:46بلکہ ہمارے لئے بھی آزمائش
16:47کہ آپ حق کا ساتھ دیتے ہیں
16:49یا شیطان کے اور نفس کے تابع ہو کر
16:53بغیر سوچے سمجھے
16:55صرف اس کی عزت خراب کرنا
16:56کہ اس نے بڑی تکلیف پہچائی
16:58اب میں اس کی عزت خراب کرتا ہوں
16:59اور آپ اس میں شامل ہو جاتے ہیں
17:01دیکھ لیجئے دو طرح کے لوگ ہوئے
17:03بعض ایسے تھے جنہوں نے جب سرکار نے
17:05ممبر پہ کھڑو کر فرمایا
17:06کہ تم کیا کہتے ہو
17:07تو کئی صحابہ نے کھڑو کر کہا
17:09ہے رسول اللہ سوائے خیر کہ
17:10ہم نے کوئی اور نہیں دیکھا
17:11بلکہ جو تعمت لگاتا ہے
17:13آپ حکم فرمائے گردن اڑا دیتے ہیں
17:14ایک یہ تھا رویہ
17:16اور ایک رویہ یہ تھا
17:18کہ الزام در الزام
17:20اور اس پہ قائم رہنا
17:22اس کا مطلب ہے کہ
17:23اللہ تعالیٰ چاہتا
17:24تو پہلے بھی براعت کی آیات
17:26نازل فرماتا
17:27لیکن امتحان لینا مقصود تھا
17:29اچھا امتحان ایک ہوتا ہے
17:31کہ نتیجہ معلوم نہیں ہوتا
17:32تب ہم امتحان لیتے ہیں
17:34اللہ تعالیٰ کے ساتھ ایسا نہیں
17:35وہ تو جانتا ہے
17:36کہ کیا ہونے والا کیا نہیں
17:37لیکن اللہ تعالیٰ نے
17:39ان لوگوں کے لیے
17:41بہرالے کے امتحان رکھا
17:42اور جب ہم اپنے قدرت و اختیار سے
17:45صحیح چیز کو اختیار کرتے ہیں
17:47اس پر ثواب ملتا ہے
17:48غلط چیز کو اختیار کرتے ہیں
17:49تو اس پر سزا ملتی ہے
17:50لہٰذا ان کے لیے پھر
17:51دنیاوی سزا مقرر کی گئی
17:53اللہ تعالیٰ ہمیں ان باتوں کو
17:55سمجھنے کی توفیقاتہ فرمائیں
17:56آمین وآخر دعوانا
17:58ان الحمدللہ رب العالمین
Be the first to comment
Add your comment

Recommended