Skip to playerSkip to main content
  • 2 months ago

Category

📚
Learning
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:02السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
00:04ایک تاریخی مناظرہ
00:06یہ نمرود اور حضرت عبراغیم خلیل اللہ علیہ السلام کا مناظرہ ہے
00:12جس کی تعاید قرآن مجید میں بھی مذکور ہے
00:15نمرود کون تھا؟
00:18نمرود بڑے تانے کا بادشاہ تھا
00:21سب سے پہلے اس نے اپنے سر پر تادشاہی رکھا
00:24اور خدا کا دعویٰ کیا
00:26مشہور ہے کہ پوری دنیا کی بادشاہی صرف چار ہی شخصوں کو ملی
00:33جن میں سے دو مومن تھے اور دو کافر
00:36حرد سلیمان علیہ السلام اور حرد ذلکرنین علیہ السلام
00:41تو صاحبان ایمان تھے
00:43اور نمرود اور بخت نصر یہ دونوں کافر تھے
00:47نمرود نے اپنی سلطن بر میں یہ قانون نافذ کر دیا تھا
00:51کہ اس نے خوراک کی تمام چیزوں کو اپنی تحویر میں لے لیا تھا
00:55یہ صرف انہی لوگوں کو خوراک کا سمان دیا کرتا تھا
00:59جو لوگ اس کی خدا کو یا خدای دعوت کو قبول کیا کرتے تھے
01:03چنانچہ ایک مطلبہ حرد ابراہیم اس کے دربار میں غلہ لینے کے لیے تشریف لے گئے
01:08تو اس خبیش نے کہا کہ پہلے تم مجھ کو اپنا خدا تسلیم کرو
01:11بعد میں میں تم کو غلہ دوں
01:14حرد ابراہیم نے بھرے دربار میں
01:17عرل اعلان یہ فرما دیا
01:18کہ تو جھوٹا ہے
01:19میں تو صرف ایک خدا کا پرستار ہوں
01:22جو وحدہو لا شریک ہے
01:23یہ سنگر نمرود آپ کے سے باہر ہو گیا
01:26اور آپ کو دربار سے نکال دیا
01:29اور ایک دانہ بھی نہیں دیا
01:30آپ اور آپ کے چند
01:32ایسے لوگ جو کہ آپ کے متبیع تھے
01:34آپ کی پیروی کرنے والے تھے
01:36مومن تھے
01:37بھوک کی شیطے سے پریشان ہو کر
01:39بہت زیادہ پریشان ہوگی
01:41جانے بلب ہو گئے
01:43اس وقت آپ ایک تھیلہ لے کر
01:45ایک ٹیلے کے پاس تشریف لے گئے
01:47اور تھیلے میں ریت بھر کر لائے
01:49اور خدا بند قدوس سے دعا مانگی
01:51تو وہ ریت آٹا بن گئی
01:53اور آپ نے اس کو
01:54اپنے ان مومرین ساتھیوں کو کھلایا
01:56اور خود بھی کھایا
01:57پھر نمرود کی دشمنی اس حد تک بڑھ گئی
02:00کہ اس نے آپ کو آگ میں ڈلوا دیا
02:02مگر وہ آگ آپ پر گلزار بن گی
02:05اور آپ سلامتی کے ساتھ
02:07اس آگ سے باہر نکل آئے
02:08اور الالعلان نمرود کو جھوٹا کہہ کر
02:11خدا بہدہو لا شریف کی توحید کا چرچہ کرنے لگے
02:15نمرود نے آپ کے کلمہ حق سے تنگ آ کر
02:18ایک دن آپ کو اپنے دربار میں بلایا
02:20اور حسب زیل مقالمہ
02:22بصورت مناظرہ شروع کر دیا
02:24نمرود
02:26ابراہیم علیہ السلام
02:29بتاؤ تمہارا رب کون ہے
02:31جس کے عبادت کی تم لوگوں کو دعوت دے لے ہو
02:34حد ابراہیم
02:36اے نمرود
02:37میرہ رب وہی ہے جو لوگوں کو جلاتا بھی ہے
02:40زندہ بھی کرتا ہے اور ماتا بھی ہے
02:42نمرود
02:43یہ تو میں بھی کر سکتا ہوں
02:45چنانچہ اس نے اسی وقت دو قیدیوں کو جیل خانے سے دربار میں بلایا
02:50ایک کو موت کی سزا ہو چکی تھی
02:52اور دوسرا رہات ہو چکا تھا
02:54نمرود نے
02:56پھانسی پانے والے کو تو چھوڑ دیا
02:58اور بے قصور کو پھانسی دے دی
02:59اور بولا کہ دیکھو
03:01جو مردہ تھا میں نے اس کو جلا بھی دیا
03:04اور جو زندہ تھا میں نے اس کو مردہ بھی کر دیا
03:07حد ابراہیم نے
03:08سمجھ لیا کہ نمرود
03:10بلکل ہی احمد اور نہائید
03:12گھٹی آدمی ہے
03:13جو جلانے اور ماننے کا یہ مطلب سمجھ لیٹھا ہے
03:17اس لئے آپ نے
03:18اس کے سامنے ایک دوسری بہت ہی
03:20واضح اور روشن دلیل پیش فرمائی
03:22چنانچہ آپ نے انشاءت فرمایا کہ
03:24حد ابراہیم
03:27اے نمرود میرا رب تو وہی ہے
03:29جو سورج کو مشرق سے نکالتا ہے
03:31اور مغرب میں غروب کرتا ہے
03:33تُو ایک دن سورج کو
03:36مغرب سے نکال کے
03:38مشرق میں غروب کر دے
03:39یا
03:40مغرب سے نکال کے
03:42مشرق میں غروب کر دے
03:43یا مشرق سے نکال کے مغرب میں نکال
03:46غروب کرتے
03:47حضر ابراہیم علیہ السلام کی یہ دلیل سن کر
03:51نمرو جو ہے وہ حیران و پریشان ہو گیا
03:53اور کچھ بھی نہ بول سکا
03:55اس طرح سے یہ مناظرہ بھی ختم ہو گیا
03:58اور حضر ابراہیم اس مناظرے میں
04:00فتح مندوق کا دربار سے باہر تشریف لیا ہے
04:02اور توحید الہی کا عرل اعلان
04:06فرمانا شروع کر دیا
04:09قرآن مجیر نے اس مناظرے کی رودات
04:12ان الفاظ میں بھی بیان فرمائی ہے
04:14اللہ نے فرمایا
04:15اَلَمْ تَرَ إِلَا الَّذِي حَاجَّ إِبْرَاهِيمَ فِي رَبِّهِ
04:19أَنْ آتَعُوا اللَّهُ الْمُلْكِ
04:21اِذَا قَالَ إِبْرَاهِيمُ رَبِّيَا الَّذِي يُحْيِي وَجْمِيدِ
04:26قَالَ عَنَا اُحْيِي وَأُمِيدِ
04:28قَالَ إِبْرَاهِيمُ فَإِنَّ اللَّهَ يَعْدِي بِالشَّمْسِ مِنَ الْمَشْرِقِ
04:32فَأَطِبِيهَا مِنَ الْمَغْرِبِ
04:34فَبُحِتَ الْلَّذِي كَفَرْ
04:36وَاللَّهُ لَا يَعْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ
04:38سورہ بکرہ رکوع نمبر پینتیس
04:41ترجمہ
04:42اے محبوب
04:43کیا آپ نے نہ دیکھا وہ شخص کو جس نے ابراہیم سے
04:47ان کے رب کے بارے میں اس گھمن پر جھگڑا کیا
04:50کہ اللہ نے اس کو بادشاہی دی
04:51جبکہ ابراہیم نے کہا
04:53کہ میرے رب وہی ہے جو جلاتا اور مارتا ہے
04:56وہ بولا کہ میں بھی جلاتا ہوں اور مارتا ہوں
04:59ابراہیم نے فرمایا
05:00کہ میرے رب تو وہ ہے جو سورج کو مشرق سے لاتا ہے
05:04اور مغرب میں غروب کرتا ہے
05:05اگر تو ایسا کر سکتا ہے تو کر
05:07اور اس کے تو ہوش اڑ گئے
05:10اور کافر
05:11اللہ تبارک وطالہ کافروں کو ہدایت نہیں دیتا
05:15محترم سامی
05:17اس واقعے سے ہمیں چند اسبات
05:19جو کہ ہمارے لیے
05:21روشن ہیں
05:23ہدایات ملتی ہیں
05:25کہ ہر ابراہیم خدا علیہ السلام کی
05:28دوحید کے اعلان پر پہاڑ کی طرح قائم رہے
05:31نہ نمرود کی بے شمار خوجوں سے گھبرائے
05:35نہ اس کے ظلم و جبر سے مروب ہوئے
05:37بلکہ اس ظالم نے آپ کو
05:39آپ کے شوروں میں بھی ڈڑوا دیا
05:41اس وقت بھی آپ کے
05:43پائے عظم و استقلال میں
05:45بال برابر کی لفظش نہیں ہوئی
05:47اور آپ برابر نالے تو ہی بلند کرتے رہے
05:50پھر اس بے رحم نے آپ پر
05:52دانہ پانی بند کر دیا
05:54اس پر بھی آپ کے عظم و استقلال میں
05:56ذرہ برابر فرق نہیں آیا
05:58پھر اس نے آپ کو مناظرے کا چیلنگ دیا
06:00اور دربار شاہی میں طلب کیا
06:03تاکہ شاہی روح کو دب دبا دکھا کر
06:05ہر ارہیم کو مروب کر دیا جائے
06:07لیکن آپ نے بالکل بے خوف ہو کر
06:09مناظرے کا چیلنگ قبول فرما لیے
06:11اور دربار شاہی میں پہنچ کر
06:13رسیم مضبوط دلیل پیش ویوائی کے
06:15نمرود کے ہوش ہوت گئے
06:17اور وہ حقہ بکہ ہو کر لا جواب اور خاموش ہو گیا
06:20اور بھرے دربار میں اس کلمہ حق کی
06:22تجربی ہو گئے
06:23کہ جا الحق وزاق الباطل
06:25ان الباطل اکان الزروقا
06:27یعنی حق آ گیا اور باطل مٹ گیا
06:29بے شک باطل مٹ نہیں والا تھا
06:32بالاخر حد ابراہیم کی
06:34صداقت و حقانیت
06:35پرچم سے بلند ہو گیا
06:36اور نمرود ایک مچھ جیسی حقیر
06:39مخلوق سے غلا کر دیا گیا
06:41مہتم صامی
06:42یہ ایمان و عقیدہ اور مضبوطی
06:45اللہ تبارک و تعالی نے کسی کسی کو عطا کی گیا
06:48لہٰذا
06:49اللہ تبارک و تعالی ہم حق پرستوں کو
06:51غیب سے روزی کا سمان تو دے گا
06:54کیونکہ ظالم نمرود نے جب
06:56ابراہیم علیہ السلام کا غلہ پانی بند کر دیا
06:59اور ملک بھر میں ان کو کہیں بھی جانے نہیں دیا
07:02دانا نہیں دیا
07:04تو اللہ تبارک و تعالی نے بند راستے سے
07:06ایک اور راستہ کھول دیا
07:08جو کہ اس کے لیے رحمت کا اور اس کا پیغام لے کر آئے
07:12یعنی اس میں کوئی شک نہیں
07:17کہ یقین روزی دینے والا وہی اللہ ہے
07:19جو بڑی مضبوط طاقت و قدرت والا ہے
07:22بہرحال
07:23حضرت ابراہیم علیہ السلام کا یہ درز فکر و عمل
07:26اور آپ کا یہ عصوہ تمام حق پرس عالموں کے لیے چرا غیرہ ہے
07:31اور حقیقت بھی یہی ہے
07:32کہ آپ کے عصوہ حسنہ پر عمل کرنے والے
07:36ضرور ضرور کامیابی سے ہم کنار ہوں گے
07:38یہ وہ تابندہ حقیقت ہے
07:41جو آفتاب عالم
07:42تاب سے بھی زیادہ تابناک اور روشن ہے
07:45آج بھی ہو
07:46جو ابراہیم کا امام پیدا
07:49آگ کر سکتی ہے
07:50اندازِ گلستان پیدا
07:52موسیقا
Be the first to comment
Add your comment

Recommended