Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago

Category

📚
Learning
Transcript
00:00I'omenal Billahi min shayt and the ordem of theixim. Bismillah ar-br-rahmand ar-rahmand ar-rahmam.
00:04Assalamualikum warahmatullahi wabarakatuh.
00:06232
00:06But not that the ceremony is now today that we have a part of God's grace of service line.
00:12God is, God is, always in the name of God's grace of Allah,
00:15in the name of God, God is, him, God is, Allah will, God is, to be upon his grace of service line.
00:18because of his grace from God, God is, His grace of God is, to be upon his grace of the Lord.
00:23He was, let's do that. He is, God is, the God of the Son of God's grace of heaven.
00:26حضر یوسف علیہ السلام
00:2816 فیرون کے زمانے میں
00:29مصر تشریف لائے
00:30اور جس زمانے کا
00:32اب ہم ذکر کرنے والے ہیں
00:33وہ 19 فیرون تھا
00:34اور اس کا نام بتا جاتا ہے
00:36مفتا بنت رئیس
00:37فیرون نے ایک خواب دیکھا
00:39جس کی تعبیر یہ بتائے گی
00:41کہ بنی اسرائیل میں
00:42ایک لڑکا
00:42تیری حکومت کے
00:43زوائل کا باعث ہوگا
00:45اس پر فیرون نے حکم دیا
00:46کہ بنی اسرائیل میں
00:47جو بھی لڑکا پیدا ہو
00:48اس کو قتل کر دیئے
00:56وہ سخت پریشانی تھی
00:56اور وہ سمجھتے تھے
00:58کہ اگر کسی کو پتا چل گیا
00:59تو اس بچے کی خیر نہیں
01:00کچھ مدت تک
01:02تو ماں باپ نے
01:03اس خبر کو چھپا کے رکھا
01:04لیکن مارے پریشانی
01:05کہ ان کا برا حال ہو رہا تھا
01:07آخر خداوندے قریب
01:09نے آپ کی والدہ کے دل میں
01:10یہ بات ڈال دی
01:11کہ اس معصوم بچے کو
01:13صندوق میں ڈال کر
01:14دریائے نیل کے حوالے کر دو
01:15حد موسیٰ علیہ السلام کی
01:18والدہ نے ایسا ہی کیا
01:19اور اپنی بڑی لڑکی کو بھیجا
01:21کہ وہ صندوق کے ساتھ ساتھ
01:22کنارے پر جائے
01:23اور دیکھے کہ خدا
01:24کس طرح
01:25اس صندوق کی حفاظ کرتا ہے
01:27مہتم صامی
01:29جب یہ صندوق تیارتا ہوا
01:30شاہی محل کے قریب پہنچا
01:32تو فیرون کے گھرانے کی عورتوں میں سے
01:34کچھ عورتوں نے
01:36اس کو صندوق کو لیا
01:37اور جب اس کو دیکھا
01:39تو اس میں سے
01:40ایک خوبصورت بچہ تھا
01:41دیکھ کر تو سب خوش ہو گئی
01:42اور اس بچے کو محل ملے گی
01:49فیرون کے ہاں کوئی اولاد نہ تھی
01:51جب اس کی بیوی آسیا نے
01:53ایک حسین و جمیل بچے کو دیکھا
01:54تو بہت خوش ہوئی
01:55اتنے میں فیرون بھی آ گیا
01:57اور اس کے قتل کا حکم دے دیا
01:58فیرون کی بیوی نے
02:01بڑی من سماجے سے کہا
02:02کہ اس معصوم کو قتل نہ کرو
02:04کوئی بڑی بات نہیں
02:05کہ اگر یہی بچہ
02:06میری اور آپ کی
02:07آنکھوں کا نور
02:09اور دل کا سنور بن جائے
02:10اور اس کو ہم اپنا بیٹا بنا لیں
02:12اور اگر حقیقت میں
02:14یہی وہ بچہ ہے
02:15جو تیرے خواب کی تعبیر کرنے والا ہے
02:17تو ہم اس کی ایسی تربیت کریں گے
02:19کہ یہ ہمارے لئے نقصان
02:21بننے کے بجائے یہ مفید ثابت ہو
02:23اس طرح فیرون حرد موسیٰ علیہ السلام کے
02:26قتل کرنے سے باز رہا
02:27حرد موسیٰ علیہ السلام
02:30فیرون کے گھر میں پل کر جوان ہوئے
02:33آپ بڑے خوبصورت
02:34طاقتور تھے
02:35ایک دن آپ شہر سے باہر جا رہے تھے
02:37کہ آپ نے دیکھا
02:38کہ ایک مصری ایک اسرائیلی کو
02:40بیکار میں تنگ کر رہا ہے
02:42جب حرد موسیٰ علیہ السلام
02:44اس کے قریب سے گزرے
02:46تو اسرائیلی نے
02:47حرد موسیٰ علیہ السلام سے فریاد کی
02:49آپ نے مصری کو سختی اور جبر سے روپنے کی کوشش کی
02:53لیکن مصری نہ مانا
02:55اس پر حرد موسیٰ علیہ السلام
02:57نے غصے میں آ کر
02:58مصر کے
02:59جو مصر کا فرد تھا
03:01اس کے اوپر ایک ایسا تمانچہ مارا
03:03کہ وہ وہی پہ ڈیر ہو گیا
03:04اس کی موت کا حرد موسیٰ علیہ السلام کو بہت رنج ہوا
03:08آپ کا ہرگز یہ ارادہ نہ تھا
03:10کہ اس کو جان سے مار دی جائے
03:11تنانچہ آپ نے اللہ سے معافی مانگی
03:13اور اللہ تبارک وطرہ نے آپ کو معاف کر دیا
03:15اگلی ہی دن پھر آپ ایک طرف سے جا رہے تھے
03:18کہ وہی اسرائیلی ایک دوبارہ
03:20ایک قبطی سے جھگڑا کر رہا ہے
03:22آج پھر اس نے حرد موسیٰ علیہ السلام سے فریاد کی
03:26آپ کو اگرچہ بہت ناگوار گزرا
03:29مگر آپ نے ایک طرف تو اس قبطی کو روکا
03:31اور دوسری طرف اسرائیلی کو ڈانٹا
03:33کہ تو ہر وقت جھگڑا مول لے کر
03:34بلا وجہ فریاد کرتا رہتا ہے
03:36جو ہی حرد موسیٰ علیہ السلام نے
03:39ان کو ہٹانے کیلئے ہاتھ اٹھایا
03:41تو اس نے سمجھا کہ مجھے بھی مارنے لگے ہیں
03:44وہ چلایا
03:45کہ موسیٰ کل تم نے ایک مصری کو مارا تھا
03:47اسی طرح آج مجھے بھی حلا کرنا چاہتے ہو
03:50اب کیا تھا
03:51سارے شہر میں یہ خبر مشہور ہوگی
03:53کہ کل والے مصری کو
03:54حرد موسیٰ علیہ السلام نے مارا تھا
03:57فیرون نے ان کی گرفتاری کے حکامات جاری کر دیئے
04:01اس وقت ایک آدمی فیرون کے دربار میں موجود تھا
04:04جس کو حرد موسیٰ علیہ السلام سے بڑی محبت دی
04:07اس نے فوراں حرد موسیٰ علیہ السلام کو جا کر
04:11سارے واقعے کتلا دی اور مشورہ دیا
04:13کہ آپ فوراں یہاں سے نکل جائیں
04:15چنانچہ حرد موسیٰ علیہ السلام
04:17بے سر و سمان ہو کر کھڑے ہو گئے اور منظریں تیہ کرتے ہوئے مدین جا پہنچے
04:22آپ بھوک اور پیاس سے نڈھال ہو رہے تھے
04:26جب ایک گوہیں پر پہنچے تو دیکھا
04:28کہ گوہیں پر لوگوں کی بھیڑ لگی ہوئی ہے
04:30اور لوگ اپنے اپنے ریورو کو پانی پلا رہے ہیں
04:33سب سے بیچھے دو لڑکیاں اپنی بکریاں لیے کھڑی ہیں
04:36حرد موسیٰ علیہ السلام نے ان لڑکیوں سے پوچھا
04:39کہ تم کیوں اپنی بکریوں کو پانی نہیں بلاتی
04:42انہوں نے کہا کہ ہمارا باپ ضعیف ہے اور ہم کمزور عورتیں
04:45یہاں جو طاقتور ہے وہ سب سے پہلے اپنے ریورو کو پانی بلاتے ہیں
04:50حرد موسیٰ علیہ السلام بڑے وجی خوش شکل اور جوان تھے
04:54آپ بھیڑ کو چیرتے ہوئے آگے بڑھے ہیں
04:58اور اس پر جس کو تین چار آدمی پر چرسے کو کھینچ رہے تھے
05:03آپ اکیلے کھینچ کر پانی نکالا
05:05ان لڑکیوں کے ریور کو پانی دیا وہ لڑکیاں تو چلیں گی
05:10اور حد موسیٰ علیہ السلام میں ایک درخت کے نیچے لیڑ گئے
05:14جب وہ لڑکیاں گھر پہنچی تو ان کا بڑا باپ بہت حیران ہوا
05:18اور پوچھا کہ ہاں تم پہلے ہی کیوں آگئی ہو
05:20انہوں نے کہا کہ ایک پردیسی نوجوان آگیا تھا
05:23جس نے ہماری بکریوں کو پہلے پانی پلا دیا
05:26بڑے باپ نے کہا کہ یہ احسان فراموسی ہوگی
05:29کہ اگر ہم اپنے موسین کے ساتھ کوئی اچھا سلوک نہ کریں
05:32جاؤ اور اس نوجوان کو اپنے گھر پہ بلالاؤ
05:35تاکہ ہم اس کی خود خدمت کر سکیں
05:37چنانچہ ایک لڑکی گئی اور حد موسیٰ علیہ السلام کو ساتھ لے
05:41ان کے باپ نے حد موسیٰ علیہ السلام کو کھانا کھلایا
05:45اور اس طرف آنے کی وجہ بوچھی تو آپ نے تمام واقعہ سنا دیا
05:49اس لڑکی نے جواب کو بلانے کیلئے گئی تھی
05:52اپنے بزرگ باپ سے کہا کہ بابا جی بہتر ہوگا
05:55کہ اس نوجوان کو ملازم رکھ لیا جائے
05:57ملازم وہی اچھا ہوتا ہے جو ایماندار بھی اور طاقتور بھی
06:01یہ سن کر وہ بزرگ بہت خوش ہوئے
06:03اور حد موسیٰ علیہ السلام سے کہا
06:05کہ اگر تم آٹھ سال تک میری بکریاں چراؤ
06:09تو میں اپنی بیٹی کا نکاح تمہیں تمہارے ساتھ کر دوں گا
06:12اور اگر تم دو سال اور بکریاں چراؤ
06:14تو یہی لڑکی کا حق مہر بھی ہوگا
06:16حد موسیٰ علیہ السلام نے اس کو قبول کیا اور فرمایا
06:20یہ میری خوشی پر چھوڑ دیجئے
06:22ان دونوں میں سے جو مدت میں چاہوں میں اس کو بورا کر دوں
06:26چنانچہ مقرر مدت تک بکریاں چرانے کے بعد
06:29حد موسیٰ علیہ السلام کی شادی ہوگی
06:31ایک دن حد موسیٰ علیہ السلام بکریاں چراتے ہوئے دور نکل گئے
06:36آپ کی بیوی بھی آپ کے ساتھ تھی
06:38رات ہوگی اور آپ راستہ بھول گئے
06:41رات بڑی سرد اور تاریخ تھی
06:43آپ کو آگ کی تلاش ہوئی
06:45ادھر ادھر دیکھا سامنے کوہ سینہ پر چمکتا ہوا شولہ نظر آیا
06:49آپ نے اپنی بیوی سے کہا
06:50کہ تم یہیں ٹھہرو
06:51میں وہاں سے آگ لے ہوں اور ہو سکتا ہے
06:54کہ وہاں کوئی ایسا آدمی بھی مل جائے
06:55جو ہمیں سیدھا راستہ بتا سکے
06:57آپ چلے جا رہے تھے
06:59اور آگ دور ہوتی جا رہی تھی
07:01اور جب کچھ دور چلنے کے بعد بھی آگ آپ سے دور ہوئی
07:04تو حد موسیٰ علیہ السلام خوف کھانے لگے
07:07اور قریب تھا کہ واپس ہو جائیں
07:08کہ آوازی
07:09اے موسیٰ علیہ السلام
07:11میں تیرا پروردگار ہوں
07:13اپنا جوتہ اتاریے
07:15یہ کوہ توا کی مقدس وادی ہے
07:18میں نے تجھ کو رسالت کے لئے چن لیا ہے
07:21پس جو حکم دوں اس کو غور سے سن لی
07:23خدا کی دین کا موسیٰ کے احوال سے پوچھئے
07:27کہ آگ کو لینے جائیں
07:28تو پیغمبری بھی مل جاتی ہے
07:29مہتم سامین
07:30یہ تھے حد موسیٰ علیہ السلام
07:32اللہ تبارک وطنہ نے آپ کو کافی موزہ عطا کیے تھے
Be the first to comment
Add your comment

Recommended