Skip to playerSkip to main content
  • 7 weeks ago

Category

📚
Learning
Transcript
00:00عبداللوہ بن سلام توریتو انجیل کے عالم عاشقن رسول کابن وحی
00:07عبداللوہ بن سلام تعرف و سلسلہ نصب
00:12عبداللوہ بن سلام ایمان لانے سے پہلے حسین بن سلام کے نام سے جانے جاتے تھے
00:20ان کا شمار یہودیوں کے سب سے بڑے عالم اور سرداروں میں ہوتا تھا
00:26یہی وجہ تھی کہ یہودی ان سے فیضیاب ہونے کے لئے داور داور سے آتے تھے
00:32وہ توریت اور انجیل پر مکمل عبور رکھتے تھے
00:35نبی کریم محمود صلو اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اعلان نبوت کے بعد
00:43حسین بن سلام جب بھی توریت کا مطالعہ کرتے انہیں توریت میں تحریر کردہ
00:49آخری نبی کی آمد کی تمام نشانیاں پوری ہوتی نظر آتی جب بھی آپ پڑھتے
00:55ان کے لوگ انہیں مکوی سے حجرت پر مجبور کر دیں گے
00:59اور وہ یسرہ میں مستقل قیام کریں گے
01:03تو حسین اپنے آپ سے سوال کرتے
01:05تو کیا میں اللہ کے اس آخری نبی کا دیدار حاصل کرنے کا شرف حاصل کر سکوں گا
01:12عبداللہ بن سلام کی نبی کریم محمود صلو اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ملنے کی آرزو اکثر ان کو بچین رکھتی
01:23اسلام قبول کر لینے کے بعد آپ کا نام عبداللہ ورسول خدا نے رکھا
01:30کانیت ابو یوسف اور لکب جر تھا
01:33آپ یہودیوں کے قبیل بنو کی نکا سے تعلق رکھتے تھے
01:37جن کا سلسلہ نصب حضرت یوسف سے ملتا ہے
01:41آپ کا سلسلہ نصب کچھ یوں ہے
01:43عبداللہ بن سلام بن حارس
01:47اہلِ اسرب کی دربان نبی میں حاضری اور قبول اسلام
01:53یہ گیارہ نبی کا واقعہ ہے
01:56جب مدینہ منورہ سے بنو خزرج کے چھے افراد مکوا مکرمہ گئے
02:02اور رسول اللہ صلو اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھ پر بیعت کر کے
02:08مشرف با اسلام ہو گئے
02:10ان کی اسرب واپسی کی اطلاع جب حسین بن سلام کو ملی
02:15تو انہوں نے ان افراد سے ملاقات کی
02:17اور رسول اللہ صلو اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں تفصیل معلوم کی
02:23وہ لوگ جیسے جیسے اب صلو اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں تفصیل بتاتے جاتے
02:32حسین بن سلام کا توریت میں بیان کردہ
02:35علامتوں کی روشنی میں یقین مزید پختہ ہوچلا تھا
02:39کہ آپ ہی آخری نبی ہیں
02:41ایمان کی شما حسین کے دل میں روشن ہو چاکی تھی
02:46اب ایک علامت کی تصدیق اور باقی تھی
02:50اور وہ تھی یسرب کی طرف حجرت
02:53حسین بن سلام علیہ وآلہ سے دعا مامتے تھے
02:57کہ اللہ خدا وند کریم
02:59مجھے اتنی زندگی انایت فرما
03:02کہ میں شہر یسرب میں تیرے آخری نبی کی زیارت کر
03:06کہ ان کے ہاتھ پر بیعت کر سکو وہ شدد سے آپ کے مدینہ آنے کا انتظار کر رہے تھے
03:12اور زیارت رسول کیلئے بیچین رہنے لگے
03:16نبی کریم کی آمد کی خبر اور عبداللوہ بن سلام کی دربان رسالت میں حاضری
03:23حسین فرماتے ہیں کہ
03:26ایک صبح جب میں اپنے کھجور کے باغ میں درختوں سے پھل آت روانے میں مصروف تھا
03:33اور میری چچی خالدہ بن حارس بھی میرے ہمراہ تھی
03:37میں نے سانا کہ ایک شخص رسول اللہ صلو اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مدینہ میں آمد
03:44اور آپ کے قبع میں قیام کا اعلان کرتا پھر رہا ہے
03:48یہ سوان کر بے اختیار میرے منح سے نکلا
03:52اللہ اکبر
03:53یہ سن کر میری چچی نے بہت ناراضگی کا اظہار کیا
04:01اور بولیں اگر تم موسیٰ بن عمران کی آمد کا سانتی تب یہ نارا لگاتے
04:07اس پر میں نے ان کو بتایا کہ خدا کی قسمی اللہ کے آخری رسول ہیں
04:12جو موسیٰ بن عمران کے بھائی ہیں
04:15حسین فرماتے ہیں کہ میں نے اپنی بولی چچی کو گھر چھوڑا
04:21اور کعبہ کی جانب چل پڑا
04:23وہاں دیکھا کہ جانساروں کا جمن و غفیر ہے
04:26میں کچھ تگو دو کے بعد اندر پہنچنے میں کامیاب ہو گیا
04:31میں نے سانا کے رسول خدا صلو اللہ علیہ وآلہ وسلم فرما رہے ہیں
04:37لوگو سلام پھیلاؤ غریبوں کو کھانا کلاؤ رات میں اللہ کو یاد کرو اور جنت میں سلامتی سے داخل ہو جاؤ
04:48حسین کے بقول میں نے چہرہ انور کی جانب دیکھا
04:54ایمان کی روشنی سے منور
04:56چمکتی پیشانی
04:58ناون الہی سے روشن آنکھیں
05:01دندان مبارک جیسے شفوف موتی
05:04میانا قد
05:05سرخ و سفید رنگت
05:07بات کریں تو من سے پھول جیر
05:10مسکرائیں تو فضا میں نغمگی بکھر جائے
05:14جہاں موجود ہوں وہ مقام میں حق علفات ہے
05:17تو میں نے بلا شک اور شبہ جان لیا
05:20کہ یہی اللوہ کے آخری اور سچوی نبی ہیں
Be the first to comment
Add your comment

Recommended