Skip to playerSkip to main content
Sharakat ||Episode 55 episode review ||Short drama review


#trendingdrama #sharakat #pakistanidrama #shortdramareviewsshortdramareviews

Copyright Disclaimer:
The use of the title, clips, and images in this video is under the Fair Use Policy for the purpose of drama review, commentary, entertainment, and constructive criticism. This qualifies as Fair Use under U.S. Copyright Law because it is:

1. Non-commercial

2. Transformative in nature

3. Does not negatively affect the original content

credit:green entertainment

🍁 Images and clips used in this video/thumbnail are for illustrative and entertainment purposes only. I do not own the rights to these materials. All rights belong to their respective owners. No copyright infringement intended.

👉 If any copyright holder believes that their material has been misused, please contact us directly.


Category

😹
Fun
Transcript
00:00السلام علیکم ڈراما سری شراکت کی اپیسوڈ 55 میں آپ نے دیکھا کہ ماہم کو نوکرانی بتا دی ہے کہ شفق اپنے کمرے میں نہیں ہے
00:07ماہم اب اس نے پوچھتی ہے کہ کہاں پر ہے شفق جس پر اب وہ نوکرانی بتاتی ہے کہ انہوں نے جاتے وقت چوکیدار کو ایک خط دیا تھا
00:14وہی خط میں نے بیگم صاحبہ کو دیا تھا وہی پڑھنے کے بعد ان کی طبیعت زیادہ خراب ہو چکی ہے
00:20اب جس کی وجہ سے ماہم وہ دھیران ہے کہ آخر اس خط میں کیا تھا
00:25کیونکہ ماہم کے تو پیٹ میں دل شروع ہو جاتا جب تک کسی بات کا پتہ نہ چلا لیں
00:29اب فوراں سے اپنی ساس کے کمرے میں آتی ہے خط جو کہ ابھی بیٹ پر ہی پڑا ہوتا ہے
00:34اب اٹھاتی ہے اور پڑتی ہے تو پڑھ کر خوشی سے جھومنے لگتی ہے کہ آخر کار شفق نے اس کا کام آسان تو کر دیا
00:41کہتی ہے کہ شکر ہے شفق تم چلی گئی میرے راستے سے ہٹ گی اب زارون صرف اور صرف میرا ہے
00:48بہت اچھا ہوا کہ تم نے خود ہی راستہ صاف کر دیا
00:51اب فوراں سے خوش ہوتی ہے اور کہتی ہے ابھی راشد کو بھی خوش خبری سناتی ہوں
00:56خات وہی پر چھوڑ کر جلی جاتی ہے اور راشد کو بھی خوش خبری سناتی ہے
01:00راشد جو کہ خود ابھی خوش خبری سننے کے لیے بیتاب بیٹھا ہے
01:04اتنی کوششوں کے بعد خوش خبری حاصل کرنا چاہتا تھا
01:07ماہم جو کہ ابھی تک پریشان ہے اور اپنے بیٹے کو یاد کرتی ہے
01:11زین جو کہ ماہم سے چپ نہیں ہو رانوکرینی کو کہتی ہے اس کو فیڈر بنا کر دو
01:16اہم کہتی ہے کہ شفق سے اتنی محبت ہے میری ساس کو تو اس کے پاس کیوں نہیں چلی جاتی
01:21اللہ گرے واپس ہی نہ آئے
01:22اب جیسے ہی زارون کی حال آتی ہے تو ایک دم سے فون اٹھاتی ہے
01:26اور پوچھتی ہے کہ امی جان کی طبیعت کیسی ہے
01:29جس پر اب وہ زارون بتاتا ہے کہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے
01:33وہ آئی سی یو میں ہیں
01:35اہم کو تو دنیا کا کوئی بھی بندہ اچھا نہیں لگتا
01:38ہر کسی کو اپنے مطلب کے لیے ہی استعمال کرتی ہے
01:41اور یہی دعا کرتی ہے کہ اللہ کرے میری ساس واپس گھر نہ آئے
01:44اور اس گھر پر میری ہی حکمرانی ہو
01:46زارون کی کال آنے پر ایک دم سے اس طرح ایکسپریشن دیتی ہے
01:50کہ جیسے اس سے بہت ہی زیادہ دکھ ہوا ہے
01:53زارون اب فون پر بتاتا ہے کہ امی جان ابھی آئی سی یو میں ہیں
01:57ابھی ان کے ٹیسٹ ہونے باقی ہیں
01:58تم پریشان مت ہونا
02:00اب ایک دم سے زارون کی بات سن کر ماہم کہتی ہے
02:03کہ تمہارے کہنے کی ضرورت نہیں ہے
02:05میں ابھی دعائیں کر کے آئی ہوں
02:07اور ابھی حاجت کے دو نفل امی جان کیلئے پڑھ کے آئی ہوں
02:10دیکھ لینا وہ ٹھیک ہو جائیں گی
02:12زارون کہتا ہے کہ بس زین کا خیال رکھنا
02:14زین تنگ تو نہیں کرتا جس پر وہ کہتی ہے
02:17کہ نہیں میں اس کا بہت خیال رکھتی ہوں
02:19اب دل میں دعا کر رہی ہے
02:20کہ اللہ کرے یہ بڑیہ اوپر ہی پہنچ جائے
02:22اور دوبارہ اس گھر میں واپس نہ آئے
02:25زارون اب یہ کہہ کے فون بند کر دیتا ہے
02:27کہ زین کا خیال رکھنا
02:29ہم کہتی ہے کہ تمہیں فکر کرنے کی ضرورت نہیں
02:31زین میرا بھی بیٹا ہے
02:33اب وہ جان بوجھ کر دکھاوا کرتی ہے
02:35محبت کا کیونکہ محبت تو
02:37اسے زین سے بھی نہیں ہے
02:39یہ صرف زارون کو ہی حاصل کرنا چاہتی ہے
02:42زارون نے ابھی تک
02:43زارا کو بھی نہیں بتایا شفق کے بارے میں
02:45زارا جو خود حیران ہے کہ آخر
02:47شفق کیوں نے ہی ملنے آئی
02:49اب فون بند ہونے کے بعد جھولی اٹھا کر دعا کرتی ہے
02:52کہ اللہ کرے یہ بڑیہ اللہ کو ہی پیاری ہو جائے
02:54اور اس گھر میں واپس نہ آئے
02:56اس گھر میں صرف و صرف میری حکمرانی ہو
02:59اور زارون صرف و صرف میرا ہی ہے
03:01کیونکہ اس بڑیہ نے شفق کی شادی جان بوجھ کے کروائی تھی
03:05اور خوشی سے جھومنے لگتی ہے
03:07جیسے ہی اسے پتا چلتا ہے
03:08کہ اس کی ماں کی حالت بہت خراب ہے
03:10اب فوراں سے چلی جاتی ہے
03:12کیونکہ زین کو بھی تو دیکھنا ہے نا
03:15زین کا خیال نہیں رکھیں گی
03:17تو زارون کے دل میں جگہ کیسے بنائے گی
03:19زارون تو یہی سمجھتا ہے
03:21کہ ماں ہم زین سے بہت پیار کرتی ہے
03:23علانکہ یہ سارا کچھ ناٹک اور دکھاوا ہے
03:26جو کہ سب کی ہمدردی حاصل کرنے کیلئے
03:29یہ شروع سے کرتی آ رہی ہے
03:31زین سے بھی محبت نہیں کرتی
03:33اب کمرے میں آتی ہے
03:34اور زین کو ایک دعائی پلاتی ہے
03:36جس سے زین سو جاتا ہے
03:37کہتی ہے اب مجھے میرے مسئلے کا حل مل چکا ہے
03:40اب تم بھی سکون سے رہو
03:42اور مجھے بھی سکون سے رہنے دو
03:44آخر کار اب یہ الٹے کاموں میں پڑ چکی ہے
03:47اور زین کو اس طریقے کی رنگ برنگی دوائیاں دینے لگی ہے
03:50جس سے زین اب سوتا ہی رہتا ہے
03:51کیونکہ ماں ہم سے جب بھی کوئی پوچھے
03:53کہ زین کہاں ہے
03:54تو وہ تو یہی کہتی ہے
03:55کہ اپنے کمرے میں سویا ہے
03:56اور ساتھ ہی ساتھ اپنے ساتھ باتیں کرتی ہے
03:59اسے کہتی ہے کہ میرا بس چلتا
04:00تو تمہیں تمہاری اس منحوس ماں کے ساتھ ہی بیج دیتی
04:03لیکن کیا کروں
04:04زارون کی وجہ سے ایسا نہیں کر سکتی
04:07تو میرے اور زارون کے درمیان ایک ایسی کڑی ہو
04:10جسے میں چاک کر بھی دور نہیں کر سکتی
04:12لیکن کیا کروں
04:13اسی لئے کچھ نہ کچھ تو برداشت کرنا پڑے گا
04:17آخر شفق کا بیٹا میں اس کو اپنے پاس کیسے رکھ سکتی ہوں
04:20اور دوائی فوراں سے رکھ دیتی ہے
04:22اب اسے یہ طریقہ آ چکا ہے
04:23جب زین زیادہ تنگ کرتا ہے
04:25تو فوراں سے دوائی اسے پلا دیتی ہے
04:27جس کی وجہ سے زین اب سو جاتا ہے
04:29اب ایک دم سے زارون کی جیسے ہی کال آتی ہے
04:31تو پہلے ہی دعا کر رہی ہوتی ہے
04:33کہ اللہ کرے مر گئی ہو
04:34اب جیسے ہی زارون فون کرتا ہے
04:36تو اسے کہتا ہے کہ تم فون کیوں نہیں اٹھا رہی تھی
04:39زین ٹھیک ہے جس پر وہ کہتی ہے
04:40سارے سوالات ایک ہی مرتبہ پوچھ لو
04:42کہ ہاں زین ٹھیک ہے
04:44امی جان کی بتاؤ امی جان کی طبیعت کیسی ہے
04:46جیسے ہی زارون بتاتا ہے
04:48کہ امی جان اب خطرے سے باہر ہیں
04:49ان کو فالج ہوا ہے
04:51ان کا لیفٹ سائیڈ پیرلائز ہوا ہے
04:53تو جس پر رونے کا ناٹک کرتی ہے
04:55اور کہتی ہے تم پریشان مت ہو
04:57زارون سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا
04:59زارون کہتا ہے کہ زین کہاں ہے
05:01بتاتی ہے کہ زین سو رہا ہے
05:03زارون کو ابھی کیا پتا
05:04کہ ابھی ماہم اسے دوائی پلا کر سلائی ہے
05:08اب آخر کار اس ماہم کی سچائی
05:10تو جلدی سامنے آئے گی
05:11کیونکہ اس کی حرکتیں جو
05:13سب کے سامنے آنی ہی چاہیے
05:15اور زین کو جو یہ دوائیں پلانے لگی ہے
05:17اس کی حقیقت بھی سامنے آئے گی
05:19کیونکہ مجھے تو اپنی ساس کی شکل سے بھی نفرت ہے
05:21اتنی سخت جان لے کر یہ آئی ہے بڑیا
05:24تو مڑنے کا نام ہی نہیں لی رہتی
05:26مڑتے مڑتے پھر واپس آ جاتی ہے
05:28اور ساتھ یہ مسئبت پی ماہ تو چلی
05:31یہ مسئبت میرے سر پر چھوڑ گئی ہے
05:33لیکن اب مجھے اس مسئلے کا حل مل چکا ہے
05:36دوائیاں لیتے رہو
05:37خود بھی سکون کرو
05:38اور مجھے بھی سکون سے رہنے دو
05:40زارون جو سب کو تو برداشت کر سکتا ہے
05:42لیکن اپنے بیٹے کے ساتھ
05:44اس طریقے کی حرکت وہ کبھی بھی برداشت نہیں کر سکتا
05:47آہرکار زیادہ دوس کی وجہ سے
05:49زین کی طبیعت تو خراب ہو ہی جائے گی
05:51لیکن جب ٹیش کروائیں گے
05:53تو اس ماہم کی حقیقت سامنے آئے گی
05:55تو کیا زارون اس کی باتوں پر
05:57پھر سے یقین کرے گا یا نہیں
05:58یہ تو آنے والی اپیسوڈ میں ہی آپ کے ساتھ شیئر کریں گے
06:02دوسری طرف
06:03شفق جو کہ پریشان ہوتی ہے
06:05اپنے بیٹا اسے یاد آتا ہے
06:06کہتی ہے کہ اگر فپو کی وجہ سے
06:08صرف اپنا بیٹا چھوڑ کر آئیں ہو
06:10زین تم یہ مت سمجھنا کہ میں تم سے محبت نہیں کرتی
06:13اگر ہم دونوں چلے آتے
06:15تو فپو ہماری جدائی برداشت نہ کر سکتی
06:17اگر چاہ وہ تمہیں دیکھتی رہیں گی
06:19تو وہ مجھے زیادہ یاد نہیں کریں گی
06:21اب شفق تو یہ سوچ رہی ہے
06:23کہ زارون نے ان کے ساتھ ایسا کیسے کر سکتا ہے
06:26آخر کا رب شفق کو بھی یقین آگیا
06:28کہ یہ سب کچھ پری پلین تھا
06:30اور یہ سب کچھ لگتا ہے ماں ہم نے کیا ہے
06:32میرے جانے سے اسی ہی فائدہ ہونا ہے
06:35عام جو کہ زین کے پاس لیٹی ہوتی ہے
06:37اور ساتھ ہی ساتھ باتیں بھی کر رہی ہوتی ہے
06:39یہ باتیں زارون نہیں سنتا
06:41باقی باتیں زارون ساری سن لیتا ہے
06:43اب ایک دام سے زارون آتا ہے
06:45تو فوروں سے اٹھ کھڑی ہوتی ہے
06:46اور کہتی ہے آرام سے میں نے اسے بڑی مشکل سے سلایا ہے
06:49امی جان کا بتاؤ
06:50امی جان کی طبیعت کیسی ہے
06:52جس پر وہ بتاتا ہے کہ امی جان بس ٹھیک ہے
06:54تھوڑے دنوں تک گھر واپس آ جائیں گی
06:56اور ساتھ ہی ساتھ اسے کھانے کا بھی پوچھتی ہے
06:59ویسے تو اس نے کبھی اسے کھانے کا نہیں پوچھا
07:01کہتی ہے کہ میں نے بھی ابھی تک کھانا نہیں کھایا
07:03اب وہ خوش ہے کہ آخر کار زارون اسے کا ہو گیا
07:07کیونکہ شفق بھی چلی گئی
07:08اور ساتھ ہی ساتھ اسے اس بات کی بھی پریشانی ہے
07:11کہ زارون اور شفق کی طلاق نہیں ہوئی
07:13اگر طلاق ہو جاتی تو
07:15راستے کا کانٹا میشہ کیلئے ہٹ جاتا
07:17اگر زین زیادہ تنگ کرے گا
07:19تو کہیں شفق کو واپس نہ لے آئے
07:21تو کیا آنے والا آنے والی اپیسوٹ میں
07:22بہت زبدیس مزدار ہونے والی
07:24تو چینل کو سبسکرائب کرنا
07:26ویڈیو اچھی لگی لائک کرنا
07:27اللہ حافظ
Be the first to comment
Add your comment

Recommended