Skip to playerSkip to main contentSkip to footer

📜 تفصیل (اسلامی نقطۂ نظر سے)

1. داڑھی کے بال اکھاڑنا: مرد کے لیے داڑھی منڈوانا یا بال اکھاڑنا مکروہِ تحریمی بلکہ بعض فقہاء کے نزدیک حرام ہے، کیونکہ یہ سنتِ نبوی کے خلاف ہے۔


2. مونچھ کے بال کاٹنا: مونچھیں پست کرنا سنت ہے، لیکن بال اکھاڑنا ضروری نہیں۔


3. ابرو کے بال اکھاڑنا (نَمص): مرد اور عورت دونوں کے لیے بغیر شرعی عذر کے حرام ہے۔


4. چہرے کے غیر ضروری بال: عورت کے لیے اگر شوہر اجازت دے تو ہونٹ یا ٹھوڑی کے زائد بال ہٹائے جا سکتے ہیں۔


5. نظافت کے لیے بال ہٹانا: ناک، کان یا ماتھے کے زائد بال صاف کرنا جائز ہے۔


6. مردوں کے لیے چہرے کی تبدیلی: فیشن یا خوبصورتی کے نام پر چہرے کی قدرتی بناوٹ بدلنا ممنوع ہے۔


7. عورتوں میں مردانہ بال: اگر چہرے پر زیادہ سخت بال ہوں جو مردانہ شکل دیتے ہوں تو علاج یا صفائی جائز ہے۔


8. ابدی تبدیلی: مستقل ہٹانے (Laser وغیرہ) کا حکم بھی بال کی نوعیت اور ضرورت پر منحصر ہے۔


9. قربانی کے دن: قربانی کرنے والے کے لیے ذوالحجہ کے ابتدائی دنوں میں بال نہ کاٹنا مستحب ہے۔


10. نیت کا اثر: نیت اگر فیشن یا غیر مسلموں کی مشابہت کی ہو تو یہ گناہ میں شمار ہوتا ہے۔






#چہرےکےبال
#اسلامیاحکام
#داڑھیکیسنت
#چہرےکیصفائی
#نمص
#اسلامکٹیچنگز
#سنتنبوی
#حکمشرعی
#بالاکھڑنا
#دینیعلم

Category

📚
Learning
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم عن ابن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ قال
00:05لَعَنَ اللَّهُ الْوَاشِمَاتِ وَالْمُتَنَمِّسَاتِ وَالْمُتَفَلِّجَاتِ لِلْحُسْنِ الْمُغَيِّرَاتِ خَلْقَ اللَّهِ
00:14الحدیث رواح البخاری
00:16ابن مسعود رضی اللہ تعالی نے بیان فرماتے ہیں
00:20کہ اللہ تعالی نے جسم کو گودنے والیوں پر اور گدوانے والیوں پر
00:24چہرے کے بال اکھارنے والیوں پر
00:27اور خوبصورتی پیدا کرنے کے لیے
00:29سامنے کے دانتوں کے درمیان پشادگی کرنے والیوں پر
00:33جو اللہ کی خلقت میں تبدیلی کرتی ہیں لعنت کی ہے
00:37دوستو کل کے درس میں ہم یہ بات کر چکے ہیں
00:43کہ مسنوعی بال لگانا یا جسم پہ ٹیٹو وغیرہ بنانا
00:47یہ باتیں مزاد شریعت کے خلاف ہیں
00:50اس کے تفصیلی احکام بھی بیان کیے جا چکے ہیں
00:53آج ہم بات کریں گے کہ چہرے سے بال اکھارنا
00:57اس کے متعلق شریعت کا حکم کیا ہے
01:00اس حوالے سے بھی ایک معتبر دارالفتہ کا فتوہ
01:04لفظ بلفظ نقل کرنا جا رہا ہے
01:06تاکہ بات میں سکم باقی نہ رہے
01:08لکھتے ہیں خواتین کے لیے اپنے چہرے کے خلاف عادت آنے والے بال
01:14مثلاً ڈاڑی، موچ، پیشانی وغیرہ کے بال
01:17یا کلائنیوں اور پنڈلیوں کے بال
01:20یا جسم کے دیگر بال سر کے علاوہ صاف کرنا جائز ہے
01:24البتہ ان بالوں کو نوچ کر نکالنا مناسب نہیں
01:28کیونکہ اس میں بلا وجہ اپنے جسم کو عذیت دینا ہے
01:32کسی پاودر وغیرہ کے ذریعے سے
01:34یا کسی ایسے طریقہ سے جس سے تکلیف نہ ہو
01:37یہ بال صاف کر لیے جائیں تو زیادہ بہتر ہے
01:39آگے لکھتے ہیں
01:41باقی عورت کے لیے بھمیں بنانا
01:44دھاگا یا کسی اور چیز سے
01:46یا عبرو کے اطراف سے بال اکھاڑ کر باریک دھاری بنانا
01:50یہ جائز نہیں ہے
01:52اس پر حدیث پاک میں لانت وارد ہوئی ہے
01:55اسی طرح دونوں عبرووں کے درمیان کے بال
01:58زیب و زینت کے حصول کے لیے کٹوانا جائز نہیں ہے
02:02البتہ اگر عبرو بہت زیادہ پھیلے ہوئے ہوں
02:05تو ان کو درست کر کے عام حالت کے مطابق لے آنا
02:09یعنی معتدل کرنا اس کی گنجائش ہے
02:12یہ دار الافتاہ کا فتوہ لفظ بلفظ نقل کیا گیا ہے
02:17دیکھا یہ گیا ہے ہمارے معاشرے میں
02:19کہ بہت ساری خواتین تو بہت زیادہ مرد بھی
02:23اب چہرے کی بناوٹ خاص طور پر چہرے کے بال
02:27اور دیگر چیزوں میں ایسے تصرفات کرتے ہیں
02:30ان کو ایسے کٹواتے ہیں
02:31جو مزاج شریعت کے خلاف ہے
02:33جس پر اللہ اور اس کے رسول کی لانت ہے
02:36تو اس لیے جو بھی کوئی کام ایسا کرنا ہو
02:40تو اس حوالے سے شریعت کا مزاج ضرور معلوم کرنا چاہیے
02:44اور کسی سے مسالہ ضرور پوچھ لینا چاہیے
02:47کہ یہ کام کرنا چاہتے ہیں
02:49یہ شریعت کی نظر میں جائز ہے یا نہیں ہے
02:52والسلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
Be the first to comment
Add your comment

Recommended

4:14