- 4 hours ago
- #darsequran
- #hazratabubakarsiddique
- #aryqtv
Dars e Quran Ba-Mutaliq Hazrat Abu Bakr Siddique RA
Speaker: Mufti Zaigham Ali Gardezi
#DarseQuran #HazratAbuBakarSiddique #aryqtv
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Speaker: Mufti Zaigham Ali Gardezi
#DarseQuran #HazratAbuBakarSiddique #aryqtv
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Category
🛠️
LifestyleTranscript
00:00Alhamdulillahi Wabarakatuhu
00:30وَلَا يُبَدِّلَنَّهُم مِّن بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْنَا
00:32يَعْبُدُونَنِي لَا يُشْرِكُونَ بِشَيْئَا
00:35وَمَنْ كَفْرَ بَعْدَ ذَلِكَ فَأُولَائِكُمْ الْفَاسِقُونَ
00:39صدق اللہ مولانا العظيم
00:40اللہم صلی على سیدنا ومولانا محمد وعلى آلیه
00:45وآصحابه وبارک السلم
00:47صلاة وسلاما علیکا يا رسول اللہ
00:50لِخَمْسَةٌ اُتْفِي بِهَا حَرَلُبَاءِ الْحَاتِمَةِ
00:54الْمُصْتَفَى وَالْمُرْتَضَى وَبْنَاهُمَا وَالْفَاتِمَةِ
00:58حمد وصلاة کے بعد
01:00واجب الاحترام
01:01وعزوز محترم سامین وحاضرین
01:04سور نور کی
01:07آیت نمبر پچھون کی تلاوت کی گئی
01:10اللہ کریم
01:11اس آیت کریمہ کے زمن میں حق بیان کرنے کی
01:14ہم سب کو سننے سمجھنے خود عمل کرنے
01:17اور دوسروں تک پیغام حق پہنچانے کی
01:20توفیق رفیق عطا فرمائے
01:21آج کی یہ نشست
01:24خلیفہ اول بلا فصل
01:26جانشین رسول
01:28سیدنا صدیق اکبر
01:30رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو
01:31خراج عقیدت و محبت
01:33اور خراج تحسین پیش کرنے کیلئے
01:36نکات پذیر ہے
01:36اللہ کریم پوری زندگی ان پاکان امت سے
01:40وابستہ رہنے
01:41اور ان کی پاکیزہ اور عظیم
01:44نسبتوں سائد علی اپنی زندگی
01:46گزارنے کی توفیق عطا فرمائے
01:47سورہ نور آیت مبارکہ میں
01:50آیت نمبر پچپن میں
01:52اللہ کریم نے
01:53مسلمانوں کے معاملات سے متعلق
01:56جو حکمرانی کا ایک سلسلہ ہے
01:59اللہ کی طرف سے جو ایک امانت کا سلسلہ ہے
02:01اس سے متعلق فرمائے
02:03کہ وعد اللہ الذین آمنوا منکم وعملوا صالحات
02:06اللہ رب العالمین نے
02:08تم میں سے ان لوگوں سے وعدہ فرمایا ہے
02:11جو نیک عمال کرنے والے ہیں
02:14لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الْأَرْضِ
02:16کہ ضرور بزرور
02:18اللہ رب العالمین ان کو زمین میں
02:20خلیفہ بنائے گا
02:22خلافت عطا فرمائے گا
02:24قَمَسْتَخْلَفَنْ لَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ
02:28جس طرح ان سے پہلے لوگوں کو
02:29اللہ تعالیٰ نے خلافت عطا فرمائی
02:32وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِرْتَدَا لَهُمْ
02:37اور ضرور بزرور
02:38اللہ تعالیٰ ان کے دین کو محکم اور مضبوط فرمائے گا
02:41جس کو اللہ تعالیٰ نے ان کے لئے پسند فرمائے
02:44وَلَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْنَا
02:48اور بزرور
02:50بزرور اللہ تعالیٰ ان کے خوف کی کیفیت کو
02:53امن سے تبدیل فرمائے گا
02:55يَعْبُدُونَنِ لَا يُشِّكُونَ بِشَيَّ
02:57وہ لوگ
02:58جو میری عبادت کرتے ہیں
02:59اور میرے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتے
03:01وَمَنْ كَفَرْ بَعْدَتَ عَلِكَ فَأُولَٰئِكُمُ الْفَاسِقُونَ
03:06اور جو اس کے بعد ناشکری کرے
03:09تو وہی لوگ فاسقین میں سے ہیں
03:10اس آیت کریمہ میں
03:12اللہ رب العالمین نے
03:13آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جو
03:17صحابہ ہیں
03:18حضور پر ایمان لانے والے ہیں
03:19اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی
03:23اتباہ میں
03:23حضور کی پیروی میں دین پر عمل کرنے والے ہیں
03:26ان زوات مقدسہ کے لئے
03:29ایک اعلان فرمائے اور بشارت اتا فرمائے
03:31اور اللہ رب العالمین نے ان سے وعدہ فرمائے
03:34کہ ان قریب اللہ تعالی
03:35زمین میں ان کو
03:37تمکن اتا فرمائے گا
03:39خلافت اور حکومت اتا فرمائے گا
03:41اور اس کے لئے
03:42آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ اکرام
03:45صلی اللہ تعالی نے
03:46اس آیت کریمہ میں وعدہ فرمائے
03:48ابتدائی دور اسلام میں دیکھیں
03:50مکہ مکرمہ میں
03:52تقریباً تیرہ سال ہیں
03:54پھر مدینہ منورہ میں
03:56حضور کی تشریف آوری ہوتی ہے
03:57اس میں سے اکثر دورانیا
03:59آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے
04:02صحابہ اکرام کا مشکتوں میں گزرا
04:03مکہ مکرمہ کے جو
04:05ابتدائی سال ہیں
04:07اس میں تو انتہائی مشکتوں کا سامنا رہا
04:09اور پورا یہ جو دورانیا ہے
04:11تیرہ سال کا
04:12صحابہ اکرام کو
04:14انتہائی تکالیف کا سامنا ہے
04:15ستایا جاتا ہے
04:17تنگ کیا جاتا ہے
04:18اور
04:19ظلم و ستم کی انتہا کر دی جاتی ہے
04:22گلے میں رسیہ ڈال کر
04:24مکہ کے گلی کچوں میں
04:25گسیٹا جاتا ہے
04:26سینے پر
04:28پتر رکھ کر
04:30تپتی ہوئی آگ میں
04:32یا تپتی ہوئی ریت پر
04:33ان کو لٹا دیا جاتا ہے
04:34اور بے پناہ مظالم کا
04:37ظلم و زیادتی کا
04:38ایک انتہا درجہ کا سلسلہ میں
04:40نظر آتا ہے
04:41پھر مدینہ منورہ میں بھی
04:43حالات
04:43کچھ زیادہ سازگار نہیں رہے
04:45یعنی اس پورے دورانیے میں
04:47ہم دیکھیں کبھی
04:48غزوہ بدر ہے
04:50اہد ہے
04:51ہنین ہے
04:51خندق ہے
04:52یہ آس پاس کے جو
04:54اطراف کے دشمن تھے
04:55ان کی طرف سے
04:56خطرات سے نمٹنے کے لیے
04:57معاملات کیے گئے
04:58اور
04:59ہمیشہ
05:00جو باہر کے دشمن ہیں
05:02یا اندر کے دشمن ہیں
05:04یہد و نصارہ ہیں
05:05ان کی طرف سے
05:06یہ خطرات لاحق رہتے تھے
05:07تو آپ
05:08صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں
05:09صحابہ اکرام ارز کرتے ہیں
05:10کہ آس اللہ کے یہ سلسلہ
05:11ہمیشہ رہے گا
05:12یعنی
05:13ہمارے سروں پر
05:14یہ خطرات
05:15جو ہمیشہ
05:15یہ ایک
05:16شروع سے لے کے
05:18آج تک یہ سلسلہ
05:18تو یہ ہمیشہ
05:19منڈاتے رہیں گے
05:20پھر اسی طرح
05:22ہدیبیہ کے موقع پر
05:24جب حضور تشریف لے گئے
05:25عمرہ کرنے کے لیے
05:26کفار نے اجازت نہیں دی
05:27اور منع کر دیا
05:28کہ ہم
05:29مسلمانوں کو آنے نہیں دیں گے
05:30اور مسلمان
05:32بغیر عمرہ کی یہ
05:33واپس آگئے
05:33تو اب
05:35صحابہ اکرام کے دل میں
05:36ایک
05:36تڑب تھی
05:38تلب تھی
05:38کہ یا رسول اللہ
05:39کیا ہم
05:39اسی کیفیت میں رہیں گے
05:41اور ہمارے دن نہیں
05:42بدلیں گے
05:43ہم غلبہ حاصل نہیں
05:45کر پائیں گے
05:45ہم
05:46طاقت حاصل نہیں
05:47کر سکیں گے
05:48تو اس آیت کریمہ میں
05:50اللہ تعالیٰ نے
05:50صحابہ اکرام سے
05:51یہ وعدہ فرمائے
05:52کہ انقریب اللہ تعالیٰ
05:54یہ
05:54حالات کو تبدیل
05:55فرما دے گا
05:56یہ ابتدائی
05:57مشکتیں ہیں
05:58آزمائشیں ہیں
05:59ابتلاعوں کا
06:00سلسلہ ہے
06:01اللہ رب العالمین
06:02تمہیں زمین میں
06:03حکومت اور اقتدار
06:04عطا فرمائے گا
06:05اور یہ جو
06:07ایک ظلم و زیادتی
06:08کا تمہارے ساتھ
06:09معاملہ کیا جاتا ہے
06:10یہ ہمیشہ
06:11برقرار نہیں رہے گا
06:12بلکہ اللہ تعالیٰ
06:13تمہیں انقریب
06:14زمین پر
06:16تمکن عطا فرمائے گا
06:17حکومت عطا فرمائے گا
06:18اور اللہ تعالیٰ
06:20غلبہ اور اختیار
06:21اور اقتدار
06:21تمہیں عطا فرمائے گا
06:22تو اس آیت کریمہ میں
06:24اللہ رب العالمین
06:25نے
06:25آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
06:27کے غلاموں سے
06:29صحابہ اکرام سے
06:30یہ وعدہ فرمائے
06:31اور پھر
06:32امام الانبیاء صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
06:34نے بھی کثیر مواقع پر
06:35صحابہ اکرام سے
06:36اس سے متعلق پیشنگو یہ فرمائے
06:38حضرت عدی بن حاتم
06:41رضی اللہ تعالیٰ
06:42یہ حضور کی بارگاہ میں حاضر ہے
06:43ایک شخص حضور کی بارگاہ میں آتا ہے
06:46ارز کرتا ہے
06:46یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
06:48ہمیں
06:50فقر بھی ہے
06:52فاقہ ہے
06:52تنگ دستی ہے
06:53اور اس وجہ سے بھی ہم پریشان ہیں
06:55اور پھر
06:56کبھی اگر
06:57دور دراز کا سفر کرتے ہیں
06:58تجارتی کافلوں میں
06:59تو راستے میں ہمیں ڈاکوں لوٹ لیتے ہیں
07:02ایک تو فاقوں کا خطرہ ہے
07:04کہ ہم فاقے میں رہتے ہیں
07:05تنگ دستی ہے
07:06اور تجارت کی گر سے
07:08اگر ہم کبھی جاتے بھی ہیں
07:09تو راستے میں خطرات
07:10ڈاکوں کے رہتے ہیں
07:11تو یا رسول اللہ
07:12یہ خطرات ہمیشہ رہیں گے
07:13یہ پریشانی کی کیفیت
07:15ہمیشہ رہے گی
07:16تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
07:18نے فرمایا کہ نہیں
07:19اللہ تعالی عن قریب
07:20تمہارے لیے
07:22ان حالات کو تبدیل فرما دے گا
07:23پھر حضرت عدی سے فرمایا
07:25کہ عدی تم نے
07:26ایک مقام کا حضور نے فرمایا
07:28کہ تم نے حیارہ مقام دیکھا ہے
07:30عرص کیا رسول اللہ دیکھا تو نہیں
07:32اس مقام سے متعلق سنا ہے
07:33یہ فارس کا ایک علاقہ تھا
07:37ایران جو موجودہ جس کو کھا جاتا ہے
07:39یعنی مدینہ منورہ سے
07:41طویل مسافت پر ہے
07:42عرص کیا رسول اللہ
07:44اس مقام سے متعلق سنا ہے
07:46کہ یہ فارس کا علاقہ ہے
07:47تو حضور نے فرمایا
07:50کہ ان قریب اللہ رب العالمین
07:51تمہیں حکومت عطا فرمائے گا
07:54اختیار و اقتدار عطا فرمائے گا
07:56اور امن اتنا ہو جائے گا
07:59کہ اس مقام سے
08:00کوئی خاتون تنہا
08:03زیورات سے لذی ہوئی آئے گی
08:04تواف کرنے کے لئے مکہ میں آئے گی
08:08اور پورے داستے میں
08:09سوائے اللہ کے خوف
08:10کہ اسے کوئی اور خوف حاصل نہیں ہوگا
08:12یعنی ایسا امن اللہ تعالیٰ عطا فرمائے گا
08:15اور ایسی سلامتی و سکون عطا فرمائے گا
08:17کہ اگر اکیلی تنہا خاتون بھی سفر کرے
08:19تو اسے کوئی پریشانی نہیں ہوگی
08:21کوئی لوٹ مار کا سلسلہ نہیں ہوگا
08:24ڈاکوں کا خطرہ نہیں ہوگا
08:26تمہارا اختیار ہوگا
08:27اور اللہ تعالیٰ تمہیں
08:29تمہاری حکومت میں
08:30ایسی سلامتی سکون اور امن عطا فرمائے گا
08:33پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے
08:35دوسری پیشن کو یہ عطا فرمائے
08:36فرمائے کہ
08:38ان قریب اللہ رب العالمین
08:39کسرہ کے خزانے تمہیں عطا فرمائے گا
08:42یعنی ایران کا جو بادشاہ ہے
08:44اس زمانے کی سپر پاور تھی
08:45تو فرمائے کہ
08:47اللہ تعالیٰ ان پر تمہیں غلبہ عطا فرمائے گا
08:50مسلمانوں کو اتنی طاقت عطا فرمائے گا
08:52کہ
08:53تم کس طرح کو فتح کرو گے
08:55وہ خزانے تمہارے مالے غنیمت میں آئیں گے
08:57یہ دوسری حضور نے پیشن کوئی فرمائی
08:59پھر فرمائے کہ
09:00اگر
09:02کوئی مٹھی بر کے سونا
09:04یا چاندی لے کر جائے گا
09:05اور
09:06مستحقین کو ڈھونٹا رہے گا
09:08تو اسے کوئی مستحق نہ ملے گا
09:10کہ جس کو وہ زکاة اور خیرات دے سکے
09:12یہ تین آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیشن کوئی ہیں فرمائی
09:15اور اس میں یہ بھی یاد رکھیں
09:16کہ یہ تو حضور کے وسال کے
09:19کئی عرصے کے بعد یہ معاملات ہونے والے ہیں
09:22یہ جو کس طرح کو فتح کیا جانا ہے
09:25اور اسی طرح
09:27مسلمانوں کے جو مالی معاملات ہیں
09:30وہ انتہائی مضبوط ہو جائیں گے
09:31زکاة لینے والا کوئی ملے گا نہیں
09:33یہ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وسال کے
09:36کئی عرصے کے بعد یہ معاملات پیش آنے والے ہیں
09:38لیکن حضور کو اللہ تعالی نے
09:41وہ علمتہ فرمایا
09:43کہ مدینے میں بیٹھ کر
09:44آپ صلی اللہ علیہ وسلم
09:46کئی سالوں کئی عشروں کے بعد جو حالات و واقعات آنے والے ہیں
09:49اس کو ملائزہ فرما رہے ہیں
09:51یہ علم غیب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہے
09:53تو تین چیزیں حضور نے فرمائی
09:55اور حضرت عدی بن حاتم فرماتے ہیں
09:57کہ خدا کی قسم میں نے اپنی آنکھوں سے
09:59ان تینوں چیزوں کو ہوتے ہوئے دیکھا
10:01کس طرح کو مغلوب ہوتے ہوئے دیکھا
10:03مسلمانوں کو فاتح کی حسیت سے دیکھا
10:04پھر اسی طرح
10:07دور دراز سے خواتین عمرے کے لیے آتی
10:09اور انہیں کوئی
10:11لوٹنے والا کوئی ڈاکون
10:12راستے میں نہ ملتا
10:13ایسا اللہ تعالی نے
10:15امن و سلامتی و سکون اطاع فرمائے
10:17تو حضور نے
10:19مسلمانوں کی
10:20امن و سلامتی والی حکومت سے
10:23متعلق پہلے بشارت اطاع فرما دی
10:24کہ ان قریب اللہ رب العالمین
10:26مسلمانوں کو غلبہ اطاع فرمائے گا
10:28فتحات اطاع فرمائے گا
10:30اختیار و اقتدار اطاع فرمائے گا
10:32اور وہ اختیار و اقتدار ایسا ہوگا
10:34کہ اس میں کوئی خطرہ نہیں ہوگا
10:36کسی ظالم کے ظلم کا خطرہ نہیں ہوگا
10:38کسی مظلوم کو کسی کی
10:40بالا دستی کا خطرہ نہیں ہوگا
10:42اور اس طرح کے ہر
10:43معاملے سے ہر پریشانی سے
10:45اللہ رب العالمین ان کو
10:46محفوظ فرما دے گا
10:48تو یہ خلافت راشدہ ہے
10:50جس کا
10:50آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
10:52نے پہلے اعلان فرمایا
10:54بشارت اطاع فرمائی
10:55اس کے خد و خال
10:56اور اس کی کیفیات کیا ہوگی
10:58اس کی پہچان کیا ہوگی
11:01اور اس میں
11:02کن کن چیزوں کو پیشے نظر رکھا جائے گا
11:05یہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
11:06نے پہلے اشارت فرما دیا
11:07اور اسی لئے ہم خلافت راشدہ کا اگر دیکھیں
11:10تو حضور کے
11:12وسال ظاہری کے بعد
11:13تیس سال کا دورانیہ حضور نے فرمایا
11:16کہ تیس سال میرے بعد خلافت
11:17علام انحاج نبوت ہوگی
11:19یعنی جو نبوت کے طریقے کے مطابق
11:22نبوت کی پیروی میں جو خلافت کی جائے گی
11:24وہ تیس سال کی دورانیہ گی
11:26اور وہ تیس سال
11:27سیدنا صدیق اکبر کے دور خلافت سے لے کر
11:30حضرت امام حسن مشتبہ پاک کے
11:32چھ ماہ کے جو خلافت کا دورانیہ
11:34اس پر جا کر یہ
11:35سلسلہ ختم ہوتا ہے
11:36تو قرآن کریم میں بھی
11:38اس سے متعلق بشارت اطاع فرما دی گئے
11:40کہ اللہ تعالیٰ انقریب
11:42تمہیں زمین میں غلبہ اور اختیار اطاع فرمائے گا
11:45حکومت اطاع فرمائے گا
11:46اور کثیر احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں بھی
11:50اس سے متعلق بشارت اطاع فرمائے
11:52اور اسی سے یہ بھی یاد رکھا جائے
11:55اس آیت کریمہ سے خلافت راشدہ کا حق پر ہونا
11:58یہ جو پانچوں خلافہ راشدین ہیں
12:01ان کی حقانیت
12:02ان کا حق پر ہونا
12:04ان کا سچ پر ہونا
12:06اور ان کی خلافت کی سند
12:08اللہ رب العالمین نے قرآن کریم میں اطاع فرما دی
12:10کیونکہ قرآن میں اللہ نے وعدہ فرمایا
12:12کہ انقریب اللہ تعالیٰ ایمان والوں کو
12:14اختیار و اقتدار اطاع فرمائے گا
12:16تو اللہ تعالیٰ اپنے وعدے کے خلاف
12:18نہیں فرماتا
12:19اللہ نے وعدہ فرمایا اور اس وعدے کو
12:22ان خلافہ راشدین کے ذریعے
12:24اللہ تعالیٰ نے پورا فرما دیا
12:25تو خلافت علیٰ منحاج نبوہ
12:28وہ تیس سال کی
12:29جو سیدنا صدیق اکبر خلیفہ بلا فصل سے لے کر
12:33سیدنا امام حسن مجتبہ پاک
12:35رضوان اللہ علیہ مجمعین کے
12:37یہ تیس سال کے دورانیے پر
12:40اس خلافت کا اختتام ہوا
12:41تو سیدنا صدیق اکبر پہلے خلیفہ ہے
12:44آج
12:45جس شخصیت کو ہم خراج عقیدہ تو تحسین پیش کر رہے ہیں
12:48وہ خلیفہ اول بلا فصل
12:50جانشین رسول سیدنا صدیق اکبر
12:53اور ان خلافہ راشدین میں سے
12:56پانچوں خلافہ
12:58ان میں سے ہر ایک کی اگر
13:01زمانہ خلافت کو ہم دیکھیں
13:03دور اختیار و اقتدار کو دیکھیں
13:06تو ہمیں پوری کائنات میں
13:08سب سے عظیم ترین دورانیاں نظر آتا ہے
13:10یعنی
13:11انبیاء اکرام علیہ السلام کے زمانے کے بعد
13:13یہ خلافہ راشدین کا زمانہ
13:16مثالی زمانہ ہے
13:17اور لا جواب زمانہ ہے
13:19کہ اس میں عدل و انصاف ہے
13:21مساوات ہے
13:23قانون کی بالا دستی ہے
13:24اور اسلامی نظام حکومت میں جو
13:27میارات بیان فرمائے گئے
13:29وہ سارے میارات
13:30ان پانچوں ادوار میں ہمیں نظر آتے ہیں
13:32سیدنا صدیق اکبر
13:34آپ کا جب
13:35زمانہ خلافت کا آغاز ہوتا ہے
13:37حضور کے وسال ظاہری کے بعد
13:39مسلمانوں کی کسرت رائے سے
13:42آپ کو خلیفہ بنائے گا
13:43یہ بھی یاد رکھا جائے
13:44کیونکہ چند افراد کا انتخاب نہیں ہے
13:46بلکہ مسلمانوں کی کسرت رائے سے
13:49سیدنا صدیق اکبر کو خلیفہ بنائے گیا
13:51اور خلیفہ بننے کے بعد
13:54یہ جو خلافت راشدہ کا
13:56ایک جو حسن ہے
13:58کہ اس میں ون مین شو نہیں ہوتا
14:00کہ جی میں نے جو کہہ دیا
14:02بس وہی متبر مانا چاہے گا
14:04مستند مانا چاہے گا
14:05اور میرا فرمایا وہ بجاہ ہے
14:07اس کے علاوہ کسی کی نہیں مانی جائے گی
14:09یہ ایک شرائی نظام ہوتا ہے
14:11اور اس میں ایک عام بندے سے لے کر
14:13جو طاقتور ترین شخص ہے
14:16اس تک
14:17ہر بندے کو یہ اختیار ہوتا ہے
14:19کہ اپنی بات خلیفہ تک پہنچا سکے
14:21ان کے فیصلے پر کوئی اگر رائے دینا چاہے دے سکتا ہے
14:25ان کے فیصلے پر اگر کسی کو اتراز ہے اتراز کر سکتا ہے
14:28کوئی کسی سے کوئی پابندی نہیں ہے
14:32یا کسی کے روک رکاوٹ نہیں ہے
14:34کہ کوئی نہیں بول سکتا
14:35اور اسی کو اگر ہم دیکھیں
14:37سعیدنا صدیق اکبر جب پہلا خطبہ ارشاد فرماتے ہیں
14:40تو کوئی بھی اگر حکمران
14:43جب یہ منصب سنبھالتا ہے
14:46وہ جس طرح ہمارے ملک میں وزیر اعظم ہے
14:48صدر ہے
14:49تو اب یہ اختیار سنبھالنے کے بعد
14:52منصب سنبھالنے کے بعد وہ پولیسی بیان دیتا ہے
14:55جس میں
14:56اپنی حکومت کے خد و خال بیان کرتا ہے
14:59کہ میں اگر
15:01یہ دورانیے کے لیے منتخب ہوا ہوں
15:02تو میرے پیش نظر کیا کیا ترجیحات ہوں گی
15:05کیا کیا چیزیں ہوں گے
15:06جس کی بنیاد پر
15:08میں حکومت چلا ہوں گا
15:09اور طرز عمل کیا ہوگا طریقہ کار کیا ہوگا
15:13کیا کیا چیزیں پیش نظر ہوں گی
15:14وہ پولیسی بیان دیا جاتا ہے
15:17جو پورے پانچ سال یا دس سال کا جو دورانیہ ہے
15:19اس کا احاطہ کر لیتا ہے
15:21اس کا تعریف ہوتا ہے
15:22کہ ہم نے یہ یہ چیزیں کرنی ہے
15:24اور ان ان چیزوں کو ترجیحات پر
15:27ہم نے شامل کرنا ہے
15:28تو سعیدنا صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ نے
15:30آپ کا اگر پولیسی بیان
15:32جو خلیفہ بننے کے بعد پہلا آپ نے
15:35خطبہ ارشاد فرمایا
15:35اگر اسی کو ہم دیکھیں تو پورا آپ کی
15:39بلکہ پورے خلافت راشدہ کا جو دورانیہ ہے
15:42اس کا ہمیں تعریف نظر آتا ہے
15:44نچوڑ نظر آتا ہے
15:45خلافت راشدہ کی جو عمارت ہے
15:49وہ کن بنیادوں پر کھڑی ہے
15:50آپ نے خطبہ ارشاد فرمایا
15:52اور آپ نے فرمایا
15:55کہ میں تم میں بہتر ہونے کا دعوے دار نہیں ہوں
15:58میں تم ہی میں سے ہوں
15:59تم نے مجھے باہمی مشورہ سے خلیفہ تو بنا دیا
16:03لیکن میں تم ہی میں سے ہوں
16:05یعنی جو حاکم وقت ہے
16:07وہ اپنے آپ کو کسی اور دنیا کی مخلوق نہ سمجھے
16:09عام لوگوں سے اپنے آپ کو بہتر اُبالا نہ سمجھے
16:13بلکہ انہی میں اپنے آپ کو شمار کرے
16:15کہ میں انہی میں سے ہوں
16:16میں انہی لوگوں میں سے ہوں
16:19انہی میں سے اٹھا ہوں
16:20انہی لوگوں نے مجھے منتخب کیا ہے
16:22ان لوگوں سے متعلق ذمہ داریاں مجھ پر آئید ہیں
16:25اگر ان لوگوں سے متعلق ذمہ داریاں پوری کی جائیں گی
16:30تو اللہ کی بارگاہ میں سرخ رو ہے
16:31منصب سے وہ
16:33منصب کے جو تقاضے ہیں
16:36اس کو وہ پورا کر سکے گا
16:37اپنے آپ کو اگر کسی اور دنیا کی مخلوق سمجھنے لگ جائے
16:41یعنی اپنے آپ میں اور عوام میں گی پیدا کر دے
16:45اور عوام کے دکھ سک کا
16:48عوام کے درد کا
16:49عوام کے غم کا کوئی احساس نہیں ہے
16:51کوئی پریشانیوں کا ادراک نہیں ہے
16:52تو پھر یقیناً وہ اپنے منصب کے تقاضوں سے
16:55وہ وفاداری نہیں کر سکتا
16:57اس کو پورا نہیں کر سکتا
16:58تو اس لئے آپ نے پہلا جو خطبے میں
17:01جس چیز کی طرف نشاندہی فرمائے
17:04آپ نے فرمائے کہ
17:05اس منصب پر بیٹھنے کے بعد کوئی یہ نہ سمجھے
17:08کہ میں کوئی تم میں سے جدا ہو گیا ہوں
17:10اور میرے اور تمہارے درمیان
17:12کوئی گیپ آ گیا ہے
17:13فرمائے کہ میں تم ہی میں سے ہوں
17:14اور اسی کو ہم آپ کے اگر طرز عمل سے دیکھیں
17:17کہ خلیفہ بننے سے پہلے
17:21آپ مدینے میں
17:22کچھ بچیاں تھی
17:23یتیم بچیاں جن کے گھر کا کام کاش کیا کرتے تھے
17:26اب خلیفہ بننے کے بعد
17:28انہوں نے یہ خیال کیا کہ شاید
17:29خلیفہ تو بڑا عہدہ ہوتا ہے
17:32تو اب اس عہدے پر فائز ہونے کی وجہ سے
17:34آپ ہمارے ہاں تشریف نہیں لائیں گے
17:36ہمارے کام کاش کون کرے گا
17:38ہم بچیاں ہیں باپ نہیں ہے
17:40کوئی سبھالنے والا نہیں ہے
17:42تو خلیفہ بننے کے بعد
17:44لوگ یہ دیکھ کر حیران رہ جاتے ہیں
17:46کہ بدستور آپ کا وہی عمل
17:48برقرار ہے
17:49جو خلیفہ بننے سے پہلے تھا
17:51یعنی اگلے دن اسی معمول کے مطابق
17:53بچیوں کے گھر کے کام کاش کرنے کے لئے
17:56بکریوں کا دھوڑ دھونے کے لئے
17:57سعیدہ صدیقی اکبر
17:59ان بچیوں کے گھروں پہ تشریف لے جاتے ہیں
18:01تو فرمایا کہ میں تم ہی میں سے ہوں
18:03میں تم سے جدا نہیں ہوں
18:05تم سے الگ نہیں ہوں
18:06پھر فرمایا
18:08کہ مجھ سے اگر کوئی غلطی ہو جائے
18:10تو اصلاح کرنا
18:11خلیفہ معصومانی الخطا نہیں ہوتا
18:14ایسا نہیں ہے کہ وہ
18:16اپنے فیصلوں میں کوئی خطا نہیں کر سکتا
18:19اپنے فیصلوں میں ہمیشہ
18:21اس کا جو فیصلہ ہوگا
18:22وہ حق پر مبنی ہوگا
18:23سواب پر مبنی ہوگا
18:24آپ نے پہلے خطبے میں اشارت فرمایا
18:26کہ تم پر لازم ہے
18:28کہ اگر میں کچھ غلطی کروں
18:30تو مجھے
18:31اصلاح کرنا
18:32مجھے درست کرنے کی کوشش کرنا
18:33یعنی ایسا نہیں
18:35کہ خلافت پر
18:36جو منصب پر فائز ہے
18:38اگر اس کے سامنے
18:40کوئی کچھ سوال کرے
18:41اعتراض کرے
18:41تو اس کی زبان بندی کرا دی جائے گی
18:43اس کو بزور
18:45بجبر روک دیا جائے گا
18:47آپ نے فرمایا
18:48کہ اگر میں کچھ غلطی کروں
18:50تو تم پر لازم ہے
18:50کہ میری اصلاح کرنا
18:51اور اگر میں کوئی درست عمل کروں
18:55کوئی اچھا عمل کروں
18:56تو تم پر لازم ہے
18:57کہ تم نے میری تائید کرنی ہے
18:58میری مدد کرنی ہے
18:59پھر آپ نے فرمایا
19:01کہ سچ امانت ہے
19:03جھوٹ خیانت ہے
19:04اور میرے پاس
19:06میرے دربار میں
19:07میری بارگاہ میں
19:08میرے سامنے
19:08تم میں سے جو کمزور ہے
19:11جو
19:12سب سے غریب ہے
19:15نادار ہے
19:15مسکین ہے
19:16فرمایا
19:17کہ جب وہ میرے پاس آئے گا
19:19تو وہ سب سے مضبوط ترین ہوگا
19:20وہ طاقتور ہوگا
19:22یعنی
19:22آپ نے آپ کو
19:23وہ کمزور نہ سمجھے
19:23کہ وہ کمزور ہے
19:24وہ میرے پاس
19:25جب بھی آئے گا
19:26اس کے ساتھ
19:27ویسا سلوک کیا جائے گا
19:28جیسے
19:29ایک طاقتور شخص کے ساتھ
19:30کیا جاتا ہے
19:31اور کوئی اگر
19:32طاقتور تم میں سے ہے
19:33تو وہ میرے سامنے
19:35ایسے ہے
19:35جیسے تم میں سے
19:36کوئی کمزور ہے
19:37یعنی
19:38اپنے آپ کو
19:39طاقتور سمجھ کر
19:40کسی کے ساتھ
19:40دسترازی اگر کرے
19:41کسی کے ساتھ
19:43ظلم و زیادتی
19:44کا معاملہ کرے
19:44تو فرمایا
19:45کہ اس کو چھوڑا نہیں جائے گا
19:46جس طرح
19:47کوئی کمزور کے ساتھ
19:48سلوک کرتا ہے
19:49ویسا ہی
19:49اس کے ساتھ
19:49معاملہ کیا جائے گا
19:50پھر اسی طرح فرمایا
19:52کہ جو قوم
19:54جہاد سے مو مول لیتی ہے
19:55ظلت و رسوہ
19:55اس کا مقدر بن جاتی ہے
19:57پھر فرمایا
19:58کہ جس قوم میں
19:59جس معاشر میں
20:00بے حائی عام ہو جائے
20:01وہ قوم
20:02اپنے آپ کو
20:03اللہ رب العالمین
20:04کے عذاب کیلئے
20:05پیش کر دیتی ہے
20:06اور پھر فرمایا
20:08کہ جب تک
20:08میں اللہ
20:09اس کے رسول کی اطاعت کروں
20:10تم پر لازم ہے
20:10کہ تم نے میری اطاعت کرنی ہے
20:12اور جب میں
20:13اللہ اس کے رسول کی اطاعت
20:14سے رو گردانی اختیار کروں
20:16اگر اس راستے سے ہٹ جاؤں
20:17تو تم پر لازم ہے
20:19کہ تم نے میری اطاعت
20:20نہیں کرنی ہے
20:20اور مجھے
20:22راہ راست پر لانے کے لئے
20:23تم نے کوشش کرنی ہے
20:24سیدنا صدیقی اکبر
20:26رضی اللہ تعالیٰ
20:27نے آپ کا خطبہ
20:28یہ ایک پولیسی بیان
20:30اور پوری
20:31جو خلافت راستہ
20:32کا دورانیا ہے
20:33اس کا ایک تعارف ہے
20:34کہ قانون کی بالا دستی ہوگی
20:37قرآن و سنت کی بالا دستی ہوگی
20:39قانون سازی کا ماخذ
20:41اور اس کا مرزہ
20:43اور اس کا مرجع
20:43وہ کیا ہے
20:44قرآن و سنت ہے
20:44وہ شریعت ہے
20:46کوئی اپنی مرضی سے
20:48قوانین سازی نہیں کی جائے گی
20:49کوئی بھی قانون
20:51بنایا جائے گا
20:52تو فرمائے
20:52کہ اس میں شریعت کی بالا دستی
20:53قائم کی جائے گی
20:54شریعت کو پیش نظر
20:56رکھا جائے گا
20:57اور پورے
20:58خلافت راستہ کے
21:00دورانیے میں
21:01ہم دیکھیں
21:01تو جتنے بھی
21:03قوانین بنائے گے
21:04اس میں قرآن و سنت
21:04کو مقدم کیا گیا
21:05اس لیے
21:07جب بھی کوئی قانون
21:08بنایا جاتا
21:08تو اس پر
21:10ایک ایسی
21:11ڈسکیشن کی جاتی
21:12کہ جس میں کوئی بھی
21:13شخص اپنی رائے
21:13کا اظہار کر سکتا ہے
21:14سعید عمر فاروق
21:16رضی اللہ تعالی
21:16نے آپ کے دور کے
21:17تو کئی واقعات ہیں
21:18اور دور خلافت میں
21:20کئی اس طرح کے
21:21واقعات پیش آئے
21:21کہ ایک عام شخص
21:22کھڑا ہو کر
21:23ارز کرتا ہے
21:23کہ یہ جو قانون
21:25سازی کی گئی ہے
21:26میری اس سے
21:27متعلق یہ رائے ہیں
21:28میری اس سے
21:29متعلق یہ میرا
21:30اشکال ہے
21:31یہ اتراز ہے
21:31اور وہ اگر
21:33اتراز میلیڈ ہوتا
21:34وہ اشکال
21:35اگر
21:35مناسب ہوتا
21:37تو اس کے مطابق
21:37اس کی
21:38جو بھی رائے
21:39اس کا اترام کیا جاتا
21:40تو کسی بھی
21:42معاملے میں
21:42قانون سازی میں
21:43شریعت کو
21:44مقدم کیا جانا
21:45یہ خلافت
21:46راستہ کا
21:46بنیادی اصول
21:47ہمیں نظر آتا ہے
21:47سعید رسدیق اکبر
21:49نے یہ اصول
21:50یہ ٹرینڈ سیٹ
21:50فرما دیا
21:51پھر اسی طرح
21:53آپ نے ایک بنیادی چیز
21:54جو ایک
21:56حاکم اور ریایہ
21:57کے درمیان
21:57معاملہ ہونا چاہیے
21:58آپ نے پہلے خطبے
22:00میں اشارت فرما دیا
22:01آپ نے فرمایا
22:02کہ حکمران چاہے
22:03وہ
22:03رسول اللہ
22:04صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
22:06کے صحابی ہی
22:07کیوں نہ ہو
22:07وہ عوام کے سامنے
22:09محاسبے کے لیے
22:11اپنے آپ کو پیش کریں گے
22:12وہ ایسا نہیں
22:14کہ
22:14کچھ فرما دیا
22:16تو اب
22:16اسی بھی عمل کیا جائے گا
22:18اسی کو حرف آخر
22:18سمجھا جائے گا
22:19کسی کو بولنے کی
22:21جررت نہیں ہوگی
22:21اجازت نہیں ہوگی
22:23کوئی یہ
22:23کسی کے مجال نہیں ہو سکی
22:25کہ وہ بول سکے
22:25پہلے خلیفہ راشد
22:27ہر عام و خاص شخص
22:29کو یہ اجازت
22:30اطاع فرما رہے ہیں
22:32کہ
22:32کوئی بھی اگر
22:33حاکم وقت سے
22:34متعلق اعتراض ہے
22:35رائے ہے
22:36اشکال ہے
22:37وہ برملہ
22:38اس کا اظہار کر سکتا ہے
22:39کوئی اس پر روک ٹوک نہیں ہے
22:40تو حاکم وقت
22:42وہ عوام کے سامنے
22:44جواب دے ہے
22:45محاسبے کے لیے
22:46اس کو اپنے آپ کو
22:47پیش کرنا پڑے گا
22:48اور کوئی بھی
22:49اگر اعتراض
22:50اس پر کیا جاتا ہے
22:51تو حاکم وقت کی
22:51یہ ذمہ داری ہے
22:52کہ اس اعتراض
22:53کا جواب دے سکے
22:54اسی لیے
22:55تو سیدن عمر فاروق
22:57رضی اللہ تعالیٰ عنہ
22:57ایک شخص کھڑا ہو کر
22:59عرض کرتا ہے
22:59کہ
22:59اے خلیفت المومنین
23:01آپ نے یہ
23:01کمیز کہاں سے لی ہے
23:02کیونکہ کل
23:04مجھے بھی چادر ملی تھی
23:05آپ کو ملی تھی
23:05میری چادر سے
23:06میری کمیز نہیں بنی
23:07آپ کی چادر سے
23:08آپ کی کمیز
23:08کیسے بن گئے
23:09تو ایسا نہیں
23:11کہ خلیفہ
23:11وہ بفر جائیں
23:13اور منع کر دیں
23:15کہ
23:15تمہاری کیا مجال ہے
23:16کہ تم مجھ سے پوٹ سکو
23:17صبر و تحمل سے
23:19اس کا اعتراض
23:20سنا جاتا ہے
23:21جواب دیا جاتا ہے
23:22اس کو تسلیق رائی جاتی ہے
23:24کہ
23:24میں نے تم سے زیادہ
23:25بیت المال سے
23:26اپنے لیے حصہ نہیں لیا
23:27بلکہ
23:28میرے بیٹے نے
23:29اپنی چادر
23:29مجھے ہبا کی ہے
23:30اور ان دونوں چادروں
23:37سے زیادہ حصہ نہیں رکھا
23:38تو یہ
23:39ٹرین سیٹ کیا گیا
23:40یہ اصول بنایا گیا
23:41کہ حاکم وقت
23:43وہ عوام کے سامنے
23:44اپنے آپ کو
23:44معاقضے کے لیے
23:45پیش کرے گا
23:46اور پھر اسی کے ساتھ ساتھ
23:48عدل و انصاف میں
23:50قانون کی بالا دستی میں
23:52مساوات قائم ہوگی
23:53برابری قائم ہوگی
23:54امیر ہے
23:56غریب ہے
23:57طاقتور ہے
23:58کمزور ہے
23:58سب ایک کٹیرے میں
23:59کھڑے ہوں گے
24:00اس لیے فرمائے
24:01کہ اگر کوئی طاقتور ہے
24:02تو اپنے آپ کو
24:03یہ نہ سمجھے
24:03کہ بڑا
24:04وہ طاقتور ہے
24:05اس سے کوئی
24:05معاقضہ نہیں کیا جائے گا
24:06فرمائیں
24:07کہ دونوں
24:07آمنے سامنے
24:08اسی طرح ہوں گے
24:08جس طرح
24:09ایک کمزور
24:10پیش کیا جاتا ہے
24:11ویسے ہی ایک
24:12طاقتور
24:13کو پیش کیا جائے گا
24:14اور اس سلسلے میں
24:15کسی کے ساتھ
24:16کوئی
24:17جانبداری
24:18والا معاملہ
24:18نہیں کیا جائے گا
24:20اور اس کے مقام
24:21وہ مرتبے کے مطابق
24:22اس کے ساتھ
24:22رویہ نہیں کیا جائے گا
24:23اگر ظالم ہے
24:25چاہے
24:26طاقتور ہے
24:26یا کمزور ہے
24:27اگر کسی کا
24:29حق مارنے والا ہے
24:30چاہے وہ
24:30امیر ہے
24:31غریب ہے
24:31برابری کے ساتھ
24:32معاملہ کیا جائے گا
24:34اور پورے
24:35دورانیے میں
24:35ہمیں یہی
24:36اسلوب نظر آتا ہے
24:37یہی طریقہ
24:38اور یہی طرز
24:39حکومت نظر آتا ہے
24:40بلکہ خود
24:41آپ اپنے آپ کو
24:42معاقضہ کے لیے
24:42پیش کرتے
24:43ایک مرتبہ
24:44آپ نے اعلان فرمایا
24:45کہ
24:45کل بیت المال سے
24:47اونٹ تقسیم کیا جائیں گے
24:49اور
24:50سارے افراد آئیں
24:52بغیر اجازت
24:53کہ بیت المال میں
24:54کسی کو
24:54داخل ہونے کی
24:55اجازت نہیں ہے
24:56اب آپ نے یہ فرمایا
24:58تھا فیصلہ فرمایا
24:58کہ بیت المال میں
24:59بغیر کوئی اجازت
25:00کے داخل نہیں ہوگا
25:01ایک شخص
25:02وہ
25:03مال حاصل کرنے
25:05کی وجہ سے
25:07وہ بیت المال میں
25:08پہلے داخل ہو گیا
25:08سیدہ صدیق اکبر
25:10رضی اللہ تعالیٰ نے
25:11اس کے پاس جو رسی تھی
25:12اس سے تھوڑا سے
25:13اس کو
25:13مارا
25:14دو تین دفعہ
25:15اس کو مارا
25:16اور
25:17بیت المال سے
25:18مال تقسیم ہو گیا
25:19کچھ ٹائم گزرا
25:20سیدہ صدیق اکبر نے
25:22اس شخص کو
25:23طلب فرمایا
25:23اور آپ نے فرمایا
25:25کہ میں نے
25:26اس وقت جلدی میں
25:27تمہارے ساتھ یہ معاملہ کیا
25:28میں اپنے آپ کو پیش کرتا ہوں
25:29کہ تم مجھ سے بدلہ لے لو
25:30مجھے معاف کر دو
25:32یا مجھ سے بدلہ لے لو
25:33تو کئی صحابہ اکرام
25:35نے عرض کیا
25:35کہ امیر المومنین
25:36آپ
25:36اس کے
25:38اس کی جو گلتی تھی
25:40اس کی وجہ سے
25:40آپ نے اس کے ساتھ
25:41یہ معاملہ کیا ہے
25:42تو آپ پر
25:43کوئی معافضہ نہیں بنتا
25:44کوئی بدلہ نہیں بنتا
25:45لیکن آپ نے فرمایا
25:46کہ میں
25:46اللہ کی بارگاہ میں
25:47پکڑ سے ڈرتا ہوں
25:48کہ ایسا نہ ہو
25:50کہ اللہ کی بارگاہ میں
25:50اس عمل کی وجہ سے
25:51مجھے
25:52معافضہ کیا جائے
25:54تو اس شخص نے عرض کیا
25:55کہ حضور میں
25:56آپ سے معذرت کرتا ہوں
25:57میری غلطی تھی
25:58اس کے باوجود
25:59سعیدنا صدیق اکبر
26:00نے اپنی جیب خاص سے
26:01اس کو کچھ حنایت فرمایا
26:02تاکہ اس کی
26:03ایک دل جو ہی ہو سکے
26:04تو خلیفہ
26:06اپنے آپ کو
26:06معافضے کے لیے پیش کرے
26:08مساوات ہو
26:09قانون کی بالا دستی ہو
26:11عدل ہو
26:11انصاف ہو
26:12یہ جب
26:13اصول ہوں گے
26:14تو پھر اللہ تعالیٰ
26:15ان اصولوں کی برکت سے
26:16اور شریعت کی بالا دستی
26:19کی برکت سے
26:19اس نظام حکومت میں
26:21اللہ تعالیٰ برکت
26:22عطا فرما دیتے
26:23اور اسی لئے
26:24سعیدنا صدیق اکبر
26:25کا پورا دور
26:26ہم دیکھیں
26:26آپ کا مدت خلافت
26:28مختصر دورانیہ کا ہے
26:29تقریباً سوہ دو سال کا ہے
26:31لیکن انتہائی خوشحالی ہے
26:33اور مسلمان
26:35آپ سے انتہائی خوش ہیں
26:36کیونکہ آپ نے
26:38بیت المال کو
26:39ایک اللہ کی امانت سمجھ کر
26:41اور مسلمانوں کا
26:42ایک حق سمجھ کر
26:43اس کی حفاظت فرمائی
26:44بلکہ جب آپ کے لئے
26:45بیت المال سے
26:46وظیفہ مقرر کرنے کی باری آئی
26:48تو
26:49وظیفہ کتنا مقرر کیا جاتا ہے
26:51کہ جو ایک متوسط درجے کے
26:53مزدور کی جو تنخواہ ہے
26:54وہ آپ کا وظیفہ مقرر کیا جاتا ہے
26:56اور پھر جب آپ کا انتقال ہونے لگا
26:59تو انتقال سے پہلے
27:01سعید عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ
27:03نے آپ کو طلب فرمایا
27:04اور فرمایا کہ میری بیٹی
27:06میں نے مسلمانوں کے امور کی
27:08حکمرانی کی
27:09نگے بانی کی
27:10جب تک میں اس منصب پر فائز تھا
27:13یہ ساری چیزیں میرا حق تھی
27:14اب میں انتقال کر جاؤں گا
27:17یہ ساری چیزیں
27:18ان پر میرا کوئی حق نہیں ہے
27:19تمہارا کوئی حق نہیں ہے
27:21یہ ایک اوٹنی ہے
27:22جس کا ہم دودھ پیا کرتے تھے
27:24ایک پیالہ ہے
27:25اور ایک کمبل ہے
27:27فرمایا کہ میں
27:28جب انتقال کر جاؤں
27:30تو یہ ساری چیزیں جا کر
27:31بیت المال میں جمع کرا دینا
27:32کیونکہ یہ میرے پاس
27:34اس لیے تھی
27:35کہ میں مسلمانوں کے
27:36امور کی نگرانی کرنے والا تھا
27:38اس منصب پر فائز تھا
27:40میرے بعد کسی کے لیے
27:40اجازت نہیں ہے
27:41کہ تم میں سے
27:42کوئی اس کو استعمال کر سکے
27:43اور جب
27:44سیدنا صدیقی اکبر
27:45رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی
27:46وسیعت کے مطابق
27:47جب یہ ساری چیزیں
27:48واپس کی جاتی ہیں
27:49تو حضرت عمر فاروق
27:51رضی اللہ تعالیٰ عنہ
27:51آپ
27:52بطور تحسین
27:54بطور تعریف فرماتے ہیں
27:56کہ اللہ رب العالمین
27:57آپ کے درجات
27:58بلند فرمائے
27:59آپ نے
28:00بعد کے آنے والوں
28:02کو آزمائش میں ڈال دیا
28:03یعنی
28:04یہ ایک ٹرینڈ سیٹ
28:05فرما دیا
28:05ایک اصول
28:07اور طریقہ کار
28:08بیان فرما دیا
28:09کہ جو بعد میں آنے والے ہیں
28:10اس طریقے کے مطابق
28:11انہوں نے حکمرانی کرنی ہے
28:12تو اگر خلیفہ ایسا ہوگا
28:15حاکم وقت ایسا ہوگا
28:18تو اللہ رب العالمین
28:19لوگوں کے دلوں میں
28:20ان کی ایسی محبتیں
28:21پیدا فرما دیتا ہے
28:22کہ آج
28:24ساڑھے چودہ سو سال
28:25گزرنے کو ہیں
28:26ہم ان کا نام
28:27اترام سے لیتے ہیں
28:29عدب کے ساتھ لیتے ہیں
28:30تعظیم کے ساتھ لیتے ہیں
28:32ان سے اپنی نسبتوں
28:33کو قائم کرنا
28:34اپنے لئے
28:35سعادت اور اعزاز سمجھتے ہیں
28:37ان کے نام پہ
28:38اپنا نام رکھنا
28:39ان کی زوات مقدسہ سے
28:41اپنے آپ کو منصوب کرنا
28:43یہ ہم اپنے لئے
28:44سعادت سمجھتے ہیں
28:45اللہ کریم
28:46ان زوات مقدسہ کا
28:47طرز عمل اپنانے کی
28:49ان کی صیرت و کردار
28:51اپنانے کی
28:51اور
28:52جن اصولوں پر
28:54انہوں نے
28:55اپنی بہترین زندگی گزاری
28:56ان اصولوں کو
28:58ان کردار کو
28:59ان تعلیمات کو
29:00اپنانے کی توفیق
29:01اتا فرمائے
29:01اللہ رب العالمین
29:02عمل کی توفیق
29:03اتا فرمائے
29:04آج کی اس گفتگو سے
29:05متعلق سوال
29:06اگر کوئی کسی کے ذہن میں
29:07تو وہ پوچھ لے
29:08السلام علیکم
29:10ورحمت اللہ وبرکاتہ
29:12علیہ السلام ورحمت اللہ وبرکاتہ
29:13افتی صاحب میرا یہ سوال ہے
29:14کہ جامع القرآن
29:16جس طرح
29:16عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ
29:18کو کہا جاتا ہے
29:19کیا سیدنا صدیق اکبر
29:21رضی اللہ تعالی عنہ
29:22کو بھی
29:22جامع القرآن
29:23کہا جا سکتا ہے
29:24یا یہ خصوصیت
29:25صرف سیدنا عثمان غنی
29:27رضی اللہ تعالی عنہ
29:28کی ہے
29:28ابتدائی طور پر
29:31قرآن کریم کو
29:32جمع فرمانے کا جو آغاز
29:34ہے
29:34اور جو سلسلہ
29:36شروع فرمایا
29:36وہ سیدنا صدیق اکبر
29:38رضی اللہ تعالی عنہ
29:39کے دور سے ہوا ہے
29:40جب جنگ ایمامہ میں
29:42کثیر تعداد میں
29:43حفاظ صحابہ اکرام
29:44کی شہادتیں ہوئی
29:44تو سیدنا عمر فاروق
29:46رضی اللہ تعالی عنہ
29:47کے مشورے سے
29:47ابتدائی طور پر
29:49سیدنا صدیق اکبر
29:49نے اس سے منع فرما دیا
29:50کہ میں وہ کام نہیں کروں گا
29:52جو رسول اللہ
29:53صلی اللہ علیہ وسلم
29:54نے نہیں فرمایا
29:55لیکن بعد میں
29:57حالات کی سنگینی
29:58کو دیکھ کر
29:59اور صحابہ اکرام
29:59کی مشاورت سے
30:00آپ نے یہ فیصلہ فرمایا
30:02تو قرآن کریم کی
30:04جو اس کو جمع کرنے
30:06کا جو سلسلہ تھا
30:06تدوین کا جو سلسلہ تھا
30:08وہ آغاز
30:09سیدنا صدیق اکبر
30:10رضی اللہ تعالی عنہ کے
30:10دور میں ہوا
30:11تو پہلے جامع القرآن
30:13سیدنا صدیق اکبر ہیں
30:14اور سیدنا عثمان اگنی
30:17رضی اللہ تعالی عنہ
30:17کو جو جامع القرآن
30:24عرب کی حدود سے نکل کر
30:25عجم میں گیا
30:26تو مختلف قرآن
30:27کی وجہ سے
30:28صحابہ اکرام
30:29اور وہاں کے رہنے والے
30:31جب آپس میں
30:31قرآن پاک کی تلاوت کرتے
30:32تو کوئی ایک طریقے پر
30:34سیکھا ہوا
30:35کوئی دوسرے طریقے پر
30:35سیکھا ہوا
30:36یہ اختلافات پیدا ہو جاتے
30:38کہ قرآن یہ ہے
30:38یا وہ ہے
30:39کیونکہ عجمی
30:40ان قرآنوں سے
30:40متعلق نہیں جانتے تھے
30:42تو اب اختلافات
30:43بڑھتے بڑھتے
30:44یہ انتہائی شدت
30:46اختیار کر گئے
30:47تو اس کیفیت کو
30:48روکنے کے لئے
30:49سیدنا عثمانِ گنی
30:50رضی اللہ تعالیٰ
30:51نے آپ کے دور میں
30:52صحابہ اکرام کی
30:53مشاورت سے
30:53ایک قرآن پر
30:54جمع فرمایا گیا
30:55تو سیدنا
30:56صدیق اکبر کے دور سے
30:57یہ آغاز ہوا
30:58اور حضرت عثمان کے دور میں
31:00قرآن کو
31:00سب کو ایک قرآن پر
31:02لغتِ قریش پر
31:03تمام کو جمع فرمایا گیا
31:05تو جامع القرآن
31:06اس طور پر
31:06سیدنا عثمانِ گنی
31:07کو بھی کھا جاتا ہے
31:08السلام علیکم
31:09ورحمت اللہ
31:10ورحمت اللہ
31:10صاحب میرا سوال یہ
31:12کہ جیسا کہ
31:13حضور علی صلی اللہ علیہ وسلم
31:14کے تمام صحابہ
31:16حضور علی صلی اللہ علیہ وسلم
31:17سے فیض یافتہ ہیں
31:18تمام کے کمالات
31:20تمام کی شانیں
31:22اپنی اپنی جگہ پہ
31:23بلند و بالا ہیں
31:24لیکن
31:25حضرت سیدنا صدیق اکبر
31:27رضی اللہ تعالیٰ عنہ
31:28کے ایسے کون سی
31:29امتیازی خصوصیات ہیں
31:30کہ جن کی وجہ سے
31:32حضرت سیدنا صدیق اکبر
31:33دیگر صحابہ سے
31:34ممتاز حصیت رکھتے ہیں
31:37یقیناً
31:38آپ صلی اللہ علیہ وسلم
31:39کے فیض یافتہ گان میں
31:40ہر ایک کی اپنی شان ہے
31:42امتیازی شانیں ہیں
31:43خصوصیات ہیں
31:44سیدنا صدیق اکبر
31:46رضی اللہ تعالیٰ عنہ
31:46آپ کو اللہ تعالیٰ نے
31:47کثیر امتیازی شانیں
31:50اطاع فرمائی ہیں
31:50امام الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم
31:53کے اعلان الانبور سے
31:54قبل بھی حضور کے
31:54قریبی ساتھیوں میں تھے
31:56اور مردوں میں
31:58سب سے پہلے
31:58آپ نے اسلام قبول فرمایا
31:59پھر نہ صرف آپ
32:01حضور کے صحابی ہیں
32:02بلکہ آپ کی
32:04چار پشتیں حضور کے صحابی ہیں
32:05آپ خود صحابی
32:07آپ کی اہلیہ صحابی
32:08آپ کے والد گرامی
32:09حضور کے صحابی
32:10آپ کے بیٹے بیٹیاں صحابی
32:11اور آپ کے پوتے
32:13بھی حضور کے صحابی ہیں
32:14تو چار پشتوں میں
32:16اللہ رب العالمین نے آپ کو
32:17یہ اعزاز و شرف
32:18فتح فرمایا ہے
32:19اور پھر
32:20یارِ غار و یارِ مزار ہیں
32:22آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
32:24کے ساتھ
32:24پوری زندگی
32:25سفر ہو
32:26حضر ہو
32:27جنگ ہو
32:28امن ہو
32:29صحت ہو
32:29بیماری ہو
32:30کوئی بھی کیفیت
32:31کیوں نہ ہو
32:31حضور کے ساتھ ہے
32:32اور پھر
32:33حضور کے وسال
32:34ظاہری سے پہلے
32:35آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
32:36کے حکم کے مطابق
32:37صحابی اکرام کو
32:38سیدہ صدیقی اکبر
32:39نماز ادا فرماتے رہے
32:48بھی حضور کا
32:49قرب آپ کو
32:49عطا فرمائے
32:50تو بے پناہ
32:51اللہ تعالی نے
32:52آپ کو امتیازی شانے
32:53اور امتیازی خصوصیات
32:54عطا فرمائی ہیں
32:54اسلام علیکم ورحمت اللہ
32:56مفتی صاحب
32:57میرا سوال یہ ہے
32:58کہ سیدہ صدیقی اکبر
33:00رضی اللہ تعالی عنہ
33:01کو
33:01خلیفت و رسول
33:03جانشین رسول
33:04کہا جاتا ہے
33:05تو کیا
33:06رسول اللہ
33:07صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
33:08نے آپ کو
33:09خود خلیفہ مقرر کیا تھا
33:11یا
33:11آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
33:13کے وسال کے بعد
33:14لوگوں نے
33:14آپ کو
33:15خلیفہ منتخب کیا
33:16خلافت اور حکومت
33:19کا جو معاملہ ہے
33:20یہ
33:21مسلمانوں کی
33:22کسرت رائے سے
33:23جو صاحب الرائے
33:25افراد ہیں
33:25یعنی جو
33:26رائے دینے کے اہل ہیں
33:28اور مشورہ دینے کے اہل ہیں
33:30جو دیندار
33:31متقی پریزگار
33:32اور اہل علم ہیں
33:33وہ کسرت رائے سے
33:35کسی کو اپنا خلیفہ بناتے ہیں
33:36تو اس کو خلیفہ مانا جاتا ہے
33:38آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
33:40برملہ
33:42اور
33:43واضح طور پر
33:44کسی کی خلافت کا
33:45اعلان نہیں فرمایا
33:46لیکن
33:48آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
33:49نے
33:49مسلمانوں کی رہنمائی کے لیے
33:51ایک اشارہ فرما دیا
33:52اور اشارہ
33:53کس طور پر فرمایا
33:54مختلف مواقع پر
33:55آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
33:56سیدنا صدیق اکبر کی
33:58ذمہ داری یہ لگاتے
33:59صحابہ اکرام حضور کے بارگاہ میں آتے
34:01اور حضور سے کسی
34:08عرض کی جاتی
34:09یعنی اشارہ فرمایا جاتا
34:14اور پھر جس طرح
34:15اپنی موجودگی میں
34:16جو بیماری کے ایام ہیں
34:19حکم فرمایا
34:19کہ صدیق اکبر
34:20رضی اللہ تعالیٰ نے
34:21آپ کو فرمایا جائے
34:22کہ وہ مسلمانوں کو نواز ادا فرمایا
34:23یعنی یہ سارے اشارہ اس طرف ہیں
34:26کہ مسلمانوں کو
34:27رہنمائی فرما دی
34:28کہ اگر میرے وسال کے بعد
34:29تم کسی کی شخصیت پر
34:31جمع ہونا چاہتے ہو
34:32جمع ہو سکتے ہو
34:33اور کسی کو اگر اپنا خلیفہ
34:35اور اپنا نگران مقرر کرو
34:37تو یہ ابو بکر صدیق
34:38ایسی ذات ہیں
34:39کہ جن پر تمام افراد
34:40جمع ہو سکتے ہیں
34:41تمام قبائل جمع ہو سکتے ہیں
34:43اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
34:45نے وسال ظاہری سے پہلے
34:46یہ اشارہ فرما دیا
34:47تو حضور کی نیابت میں
34:50جن جن افراد نے
34:52جو حضور کی حدیث و مبارکہ کے مطابق
34:54کہ خلافت اللہ مناجر نبوہ ہے
34:56تو وہ تیس سال کا دورانیہ
34:58خود حضور نے فرمایا
34:58تو وہ نبوت کے طریقے پر ہے
35:00اس لئے اس دورانیہ میں
35:02جتنے خلافہ راشدین ہیں
35:03ان کو خلیفت الرسول کہا جاتا ہے
35:05یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
35:07کی خلافت و نیابت میں
35:08حضور کی تعلیمات کے مطابق
35:10حضور کی احکامات کے مطابق
35:12انہوں نے
35:12مسلمانوں پر حکمرانی کی
35:14اور حکمرانی کا حق ادا کر دیا
35:16اللہ رب العالمین
35:18آج کی اس گفتگو کو
35:21اپنی وارگاہ میں شرف قبولیت
35:22اطاف فرمائے
35:22اور ان زواد مقدسہ سے
35:25پوری زندگی وابستہ رہنے
35:27اپنی محبتیں
35:29عقیدتیں اور چاہتیں
35:30ان سے وابستہ رکھنے کی
35:31توفیق اطاف فرمائے
35:32اللہ تعالیٰ عمل کی توفیق اطاف فرمائے
35:34وَمَا عَلَيْنَا إِلَّا الْبَلَاغُ الْمُبِينَ
Be the first to comment