Skip to playerSkip to main content
Dars e Quran Ba-Mutaliq Hazrat Abu Bakr Siddique RA

Speaker: Mufti Khurram Iqbal Rehmani

#DarseQuran #HazratAbuBakarSiddique #aryqtv

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00Alhamdulillahi Rabbil Alameen
00:30Alhamdulillahi Rabbil Alameen
01:00Alhamdulillahi Rabbil Alameen
01:30Alhamdulillahi Rabbil Alameen
01:59Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:01Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:03Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:05Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:07Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:09Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:11Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:13Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:15Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:17Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:19Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:21Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:23Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:25Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:27Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:29Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:31Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:33Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:35Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:37Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:39کہ وہ دوزہ کی آگ میں جلنے والا ہے
02:42رب کی رحمت سے دور ہونے والا ہے
02:44لیکن جو عطقہ ہے
02:45اس کی صفات اور اس کی شان کو
02:47یہاں اللہ سبحانہ وتعالی نے بیان فرمایا
02:49یعنی یہ دو ایسے کردار ہیں
02:51کہ society کے اندر آپ براہرات ان کو دیکھ سکتے ہیں
02:56پھر خصوص مکہ مکرمہ کا معاشرہ
02:58جہاں پر یہ صورت نازل ہوئی
02:59وہاں یہ چلتے پھرتے کردار تھے
03:02جو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی
03:03تبلیغ کے زمانے میں
03:05اپنے عمل کے ذریعے
03:07اپنے کردار کے ذریعے
03:08اور اپنے گفتگوں کے ذریعے
03:10ظاہر ہوتے ہوئے نظر آتے تھے
03:11تو اب ہم نے کون سے کردار کو اختیار کرنا ہے
03:14ہم نے کس صفت کو اپنے اوپر لازم کرنا ہے
03:16وہ ہمیں ان آیتِ بینات کی روشنی میں نظر آتا ہے
03:19اور پھر ان آیتِ بینات کا اولین مستاق
03:22کون سی شخصیت ہیں
03:23ان کو اگر ہم دیکھیں
03:25تو تمام ہی مفسرین تقریباً
03:28یہ بات لکھتے ہوئے نظر آتے ہیں
03:29کہ یہ آیتِ بینات
03:31افضل البشر بعد الانبیاء بالتحقیق
03:34حضرتِ سیدنا ابو بکر صدیق
03:37رضی اللہ تعالی عنہ کی شان میں نازل ہوئی ہے
03:39وَسَيُّ جَنَّبُهَ الْأَتْقَوْا
03:43ربِ کریم کا فرمان ہے
03:44کہ ان قریب دوزخ سے دور رکھا جائے گا
03:47یعنی وہ شخص نجات حاصل کر لے گا دوزخ سے
03:50دوزخ جو آخرت میں سب سے برا ٹھکانہ ہے
03:54جس کے مطالق قرآنِ مجید فرقان عمید نے اللہ پاگ نے فرمائے
03:57جس کو دوزخ دے دی گئی
03:59وَبِئِسَلْ مَسِیر
04:00بہت ہی برا ٹھکانہ اس کے لئے ہے
04:02لیکن جو اتقا ہیں
04:04جو تقوی اختیار کرنے والے ہیں
04:06وہ بھی اس سے بچیں گے
04:07جو تقوی اختیار کرنے والے ہیں
04:09انہیں نجات مل جائے گی
04:10جو اتقا ہے
04:11تو لازم ہے
04:12وہ بھی اس سے دور رکھا جائے گا
04:13اب اتقا کا مراد ہے
04:15سب سے زیادہ تقوی اختیار کرنے والا
04:18یعنی ایک تو تقوی ہی ہے
04:20اس کو متقی کہیں گے
04:21جو تقوی اختیار کرے گا
04:22وہ متقی ہے
04:23اور جو متقین کے اندر بھی
04:25سب سے افضل مقام پر ہوگا
04:27وہ کیا کہلائے گا
04:28اتقا
04:29اور اتقا کونی ہے
04:31حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ
04:34اگر تقوی کو سمجھ لیں
04:35آسان سے لفظوں میں
04:36تو بہت آسان سی تعریف
04:38جو بزرگوں نے بہت ساری تعریفات کی
04:40اس میں ایک آسان سی تعریف یہ ہے
04:41کہ اللہ سبحانہ وتعالی نے
04:43جن کاموں کو کرنے کا حکم دیا ہے
04:46اس کو چھوڑنا نہیں ہے
04:48اور اللہ پاک نے جن کاموں سے منع کیا ہے
04:51وہ کام کرنا نہیں ہے
04:52یہ تقوی ہے
04:53آسان سے لفظوں میں
04:54پھر تقوی کی بہت ساری صفات
04:56بہت ساری اقسام
04:57بہت ساری کٹیگریز ہیں
04:58یعنی مخلوق کا تقوی کیا ہے
05:00علماء کا تقوی کیا ہے
05:01اولیاء کا تقوی کیا ہے
05:02صلحاء کا تقوی کیا ہے
05:03یہ اپنے اپنے تقاضیں ہیں
05:05لیکن عام طور پر
05:06بنیادی چیز کیا ہے
05:07کہ اللہ پاک نے
05:08جس چیز کا حکم دیا ہے
05:10وہ چھوڑنا نہیں ہے
05:11وہ کام سارے کے سارے
05:12کرنے ہیں
05:13اور اللہ کریم نے
05:14جن چیزوں سے منع فرمایا ہے
05:15وہ کام کبھی بھی
05:16نہیں کرنا
05:17تو جو اس صفات کا حامل ہو جائے گا
05:20اسے صاحب تقوی کہا جائے گا
05:22قرآن مجید فرقان حمید میں
05:23متقین کے لئے
05:24بہت ساری شانیں بیان ہوئی ہیں
05:25جنت کا وعدہ
05:27اللہ پاک نے متقین کے لئے فرمایا
05:28کہ ان للمتقین مفازا
05:30متقین کو بڑی کامیابی
05:31عطا کر دی جائے گی
05:32کہ آخرت میں جنت
05:33ان کا
05:33ٹھکانہ بننے والی ہے
05:35تو یہاں سیدونا صدیق اکبر
05:37رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شان یہ ہے
05:38کہ امت میں
05:40سب سے زیادہ
05:41یعنی نبیوں کی بات نہیں کر رہے ہیں
05:43امت کی بات کر رہے ہیں
05:44امت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم میں
05:46سب سے زیادہ
05:47تقوی کی حامل جو شخصیت ہیں
05:49وہ حضرت ابو بکر صدیق
05:50رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں
05:52اور حضور کا یہ فرمان
05:54ان کی اس کیفیت کو ظاہر کرتا ہے
05:55کہ پیارے آقا
05:56صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
05:58کہ میری پوری امت کی ایمان کو
06:00ایک پلڑے میں رکھا جائے
06:01اور دوسرے پلڑے میں
06:03صرف ابو بکر کی ایمان کو رکھا جائے
06:04تو ابو بکر کا ایمان
06:06پوری امت کی ایمان سے
06:08زیادہ وزنی ہوگا
06:09تو یہ جو ایمانی کیفیت میں
06:12حضرت ابو بکر صدیق کی پوری امت سے
06:14جو شان بلند ہے
06:16وہی تقوی کی سب سے بڑی شان ہے
06:18اس لئے آپ کو کہا گیا
06:19اتقا
06:20چونکہ سب سے بڑے مومین بھی
06:22ابو بکر صدیق ہیں
06:23تو سب سے بڑے متقی بھی
06:25حضرت ابو بکر صدیق
06:26رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں
06:27اس کے علاوہ
06:29جتنے صحابہ کرام ہیں
06:30یقیناً
06:31سب کا ایمان
06:32سب کی شان تقوی
06:34اپنی اپنی جگہ مسلم ہے
06:35لیکن حضرت ابو بکر صدیق
06:37رضی اللہ تعالیٰ عنہ
06:38کو یہ شان حاصل ہے
06:38کہ آپ
06:39افضل البشر
06:40بعد الانبیاء
06:41یعنی
06:42نبیوں کے بعد
06:43تمام امتوں میں
06:45صرف امت مصطفیٰ میں نہیں
06:46نبیوں کے بعد
06:47تمام امتوں میں
06:48سب سے افضل ترین شخصیت
06:50حضرت ابو بکر صدیق
06:51رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی
06:53اس لئے
06:53اس مقام پہ
06:54جو حامل شخصیت ہیں
06:55وہ حضرت ابو بکر صدیق
06:56رضی اللہ تعالیٰ عنہ
06:58اب کیوں ہیں
06:58اس کی اور دلائل
06:59بیان کی جا رہے ہیں
07:00ایک تو میں نے
07:00ایمان والی بات کہہ دی
07:01کہ ایمان میں
07:03سب سے افضل ہیں
07:03تو تقوی میں بھی
07:04سب سے
07:04آلہ ٹھے رہے
07:05دوسرا فرمایا
07:06یعنی
07:11اتقہ کی ایک شان
07:12یہ بھی ہے
07:13جو صاحب اتقہ ہوگا
07:15جو مقام اتقہ
07:16پر فائز ہوگا
07:17اس کی شان یہ ہے
07:18کہ جو اپنا مال
07:19اللہ کی راہ میں
07:19خرچ کرتا ہے
07:20اس لیے خرچ نہیں کرتا
07:22کہ لوگ واہ واہ کریں گے
07:23اس لیے خرچ نہیں کرتا
07:25کہ لوگ نعرے لگائیں گے
07:26اس لیے خرچ نہیں کرتا
07:27کہ سخی
07:28اور غنی
07:29شمار کیا جائے گا
07:30بلکہ اس لیے
07:31خرچ کرتا ہے
07:32کہ یہ مال
07:32اللہ کی راہ میں
07:33مال خرچ کرنا
07:34اس کے باطن کو
07:35پاک کر دے گا
07:36یعنی دل میں
07:37جو مال کی محبت ہے
07:39وہ ختم ہو جائے گی
07:40اس کا تعلق
07:41تذکیہ کے ساتھ
07:42اسی طریقے سے ہے
07:43جیسا زکاة
07:44زکاة کا بھی
07:45ایک معنی کیا ہے
07:46پاک کرنا
07:46پاک ہونا
07:48اور پاک کرنا
07:49تو زکاة
07:50جو مال
07:50زکاة میں دیا جاتا ہے
07:52وہ بندے کے دل سے
07:53مال کی محبت ختم کر
07:54اس کو بھی پاک کرتا ہے
07:55اور مال کے اوپر
07:57جو آفات آنے والی تھی
07:58اس مال کو بھی
07:58محفوظ کر دیتا ہے
07:59تو یہاں جو مال
08:01سیدنا صدیق اکبر
08:02رضی اللہ تعالیٰ عنہ
08:03نے اللہ کی راہ میں خرچ کیا
08:04فرمایا
08:05کہ اس نے جتنا بھی
08:06مال خرچ کیا ہے
08:07وہ کسی پر احسان
08:08جتانے کے لیے
08:09نہیں کیا ہے
08:10بلکہ فقط
08:11اس لیے کیا ہے
08:11کہ اس کا مال
08:12اس کو پاک کر دے
08:13اور کتنا مال
08:14خرچ کیا ہے
08:15حضرت ابو بکر صدیق
08:17رضی اللہ تعالیٰ عنہ
08:18نے پوری
08:19تاریخ اسلام
08:20اور رسول اللہ
08:21صلی اللہ علیہ وسلم
08:22کے زمانے میں
08:23جو تاریخ گزری ہے
08:24پوری صیرت
08:25کو پڑھ کر دیکھے
08:26تو سیدنا صدیق اکبر
08:28رضی اللہ تعالیٰ عنہ
08:29دین کے لیے
08:29اور رسول اللہ کے لیے
08:31مال خرچ کرنے میں
08:32سب سے آگے نظر آتے تھے
08:33حجرت سے پہلے
08:35حجرت کے دوران
08:37حجرت کے بعد
08:38مسجد نبوی شریف کی
08:40زمین کی خلید و فروغ سے
08:42لے کر تعمیرات
08:43اور جتنے بھی
08:44معاملات ہوئے
08:44یہاں تک کہ
08:45جو غزوہ تبوک ہوا
08:47جیشو العسرہ کے موقع پر
08:48سیدنا عمر فاروق
08:50رضی اللہ تعالیٰ عنہ
08:51آپ فرماتے ہیں
08:52کہ میری خواہش رہی
08:53کہ میں کبھی
08:53ابو بکر صدیق سے
08:54نیکی میں آگے بڑھ جاؤں
08:55تو اس وقت
08:56میرے پاس مال زیادہ تھا
08:58اور ابو بکر صدیق کے پاس
08:59مال میرے مقابلے میں کم تھا
09:01تو میں نے یہ گمان کیا
09:02کہ میں
09:03زیادہ مال
09:04اللہ کی راہ میں دوں گا
09:05تو میں نیکی میں آگے بڑھ جاؤں گا
09:06تو میں نے اپنے مال
09:07کے دو حصے کیے
09:08آدھا مال
09:09اپنے گھر والوں کے لیے چھوڑا
09:11اور آدھا مال
09:11رسول اللہ کی بارگاہ میں
09:12لاکر پیش کر دیا
09:13اور سجدونا صدیق اکبر
09:15رضی اللہ تعالیٰ کی شان یہ تھی
09:17کہ ان کے باس مال تو نہیں تھا
09:19گھر کا جتنا سادو سامان تھا
09:21وہ آپ نے سارا سمیٹا
09:22اور سب کچھ بان کر
09:24رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
09:25کی بارگاہ میں لاکر پیش کر دیا
09:26اب اگر
09:28quantity میں دیکھا جائے
09:29تو سجدونا
09:30ہمارے فاروق کا مال زیادہ تھا
09:32quantity میں دیکھا جائے
09:33تو سجدونا عثمان غنی کا مال زیادہ تھا
09:35quantity میں دیکھا جائے
09:36تو سجدونا صدیق اکبر کا مال
09:38کم تھا
09:39لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے
09:41جب ان کے اس مال کو دیکھا
09:43تو سوال ہی الگ پوچھا
09:45کہا کہ ابو بکر
09:47گھر والوں کے لیے کیا چھوڑ کر آئے ہو
09:48سب کچھ
09:50ہمارے پاس لے کر آئے
09:51گھر والوں کے لیے کیا چھوڑ کر آئے ہو
09:52تو سجدونا صدیق اکبر نے کیا جواب دیا
09:55آپ نے فرمایا
09:55اللہ اس کا رسول گھر والوں کے لیے چھوڑ کر آئے ہو
09:57تو سجدونا عمر فاروق فرماتے ہیں
10:00کہ میں نے اپنے آپ کو کہا
10:01کہ تم کبھی بھی ابو بکر سے نیکی ماغے
10:03نہیں بڑھ سکتے
10:04تو نیکی میں سبقت
10:06مال خرچ کرنے کے حوالے سے بھی گھر دیکھی جائے
10:08تو کس نے لیے
10:09سجدونا ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ
10:12یہاں تک کہ خود رسول اللہ نے فرمایا
10:14کہ مجھ پر جس کسی نے بھی احسان کیا ہے
10:18میں نے سب کے احسانوں کا بدلہ چکا دیا ہے
10:20جس کسی نے بھی مجھ پر احسان کیا
10:22میں نے سب کے احسانوں کا بدلہ چکا دیا
10:24سوائے ابو بکر صدیق کے
10:26ان کے احسانات کا بدلہ
10:27اللہ سبحانہ وتعالی ہی
10:29ان کو روز حشر عطا فرمائے گا
10:31تو یہ جو ان کا مال خرچ کرنا ہے
10:33فرمایے مال کس لیے خرچ کیا
10:34یہ تذکہ
10:36تاکہ یہ مال خرچ کرنا
10:38ان کے باطن کو پاک کرے
10:40ان کے دل میں مال کی محبت نہ رہے
10:41بلکہ مال دینے والے پروردگار کی محبت
10:44ان کی اس دل کے اندر ہونی چاہیے
10:45جس نبی کے صدقے میں ساری نعمتیں ملائیں
10:48اس کی محبت دل میں ہونی چاہیے
10:49تاکہ جب بھی ان کی طرف سے آواز لگے
10:51کہ اللہ کی راہ میں خرچ کرو
10:53تو سب سے پہلے ابو بکر صدیق کھڑے وے نظر آئے
10:55کہ یا رسول اللہ لبائی کا وسادی
10:57حضور میں حاضر ہوں
10:58جو کچھ میرا ہے وہ سب آپ پر
10:59فیدہ اور آپ پر قربان ہے
11:01تو مال اس لیے خرچ کرتا ہے
11:03عطقہ کی دوسری دلیل
11:04کہ وہ اس لیے مال خرچ کرتا ہے
11:06کہ اس مال کے دریعے اپنے باطن کو پاگ کر دے
11:09پھر تیسری بات ارشاد فرمائی
11:11وَمَا لِأَحَدٍ عِندَهُ مِن نِعْمَةٍ تُجْزَا
11:14یہ مال جو خرچ کرنا ہے اس کا
11:17اس وجہ سے نہیں ہے
11:19کہ اس پر کسی کا کوئی دنیاوی احسان تھا
11:21تو اس احسان کا بدلہ چکایا جا رہا ہے
11:23اور یہ بات خاص طور پر سیدنا
11:26بلال حبشی رضی اللہ تعالیٰ عنہ
11:28کو جب آپ نے خرید کر آزاد کیا تھا
11:30اس وقت یہ بات بڑا شور مچائے گیا
11:32اس بات کا
11:32کہ بلال جیسا غلام
11:34اس کی مارکیٹ میں ویلیو ہی نہیں تھی
11:36ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ
11:38نے مہنگے داموں ان کو خرید لیا
11:40اور مشرقی نے مکہ بھی کہنے لیا
11:43کہ ابو بکر ہم تو تمہیں بڑا
11:44ذہین تاجر سمجھتے تھے
11:46مگر آج جو تم نے سودا کیا
11:48بڑا گھاٹے کا سودا کیا
11:49جس قیمت میں تم نے بلال حبشی کو خریدا ہے
11:51اتنی قیمت اس کی مارکیٹ میں
11:53ہے نہیں
11:53شاید بلال کا کوئی احسان ہوگا
11:56ابو بکر کے اوپر
11:57جو آج ابو بکر نے چھکتا کیا ہے
11:59تو ابو بکر صدیق نے جواب نہیں دیا
12:02کہ جی مجھ پر کوئی احسان نہیں ہے
12:04بلال کا
12:04اللہ سبحانہ وتعالی نے ان کی طرف سے جواب دیا ہے
12:08ایک ہوتا ہے نا کہ خود اپنا دفاع کرتے
12:10یا بلال کہتے کہ بھئی
12:12میں نے کوئی احسان آج تک ان کے اوپر نہیں کیا
12:14میں نے کوئی اتنا تعلق بھی نہیں رہا
12:16اللہ سبحانہ وتعالی خود
12:17قرآن مجید فرقان حمید کے اندر
12:20وہ اس بات کی
12:22تائید فرما رہا ہے
12:23کہ ابو بکر صدیق پر بلال کا کوئی احسان
12:25نہیں ہے
12:26کہ بلال حبشی کو اس لیے مہنگے داموں خریدا ہو
12:29کہ کوئی احسان ان نے کیا ہو
12:31اور احسان کا بدلت چکایا جا رہا ہو
12:33بلکہ فرما یہ تو فقط اس لیے خرچ کرتے ہیں
12:35کہ اللہ سبحانہ وتعالی ان سے راضی ہو جائے
12:38ایک مرتبہ
12:39حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ
12:41کے والد گرامی نے کہا
12:43چونکہ ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ نے
12:44صرف حضرت بلال کو خرید کر آزاد نہیں کیا تھا
12:47حضرت عامر بن فہیرہ
12:49اور اس طرح کے اور دیگر
12:51جو غلام صحابے کرام تھے
12:53جن کے آقا انہیں صرف اس وجہ سے عذیت دیتے تھے
12:55کہ یہ مسلمان ہو گئے
12:56ان میں سے اکثر کو خرید کر آزاد کرنے والے
12:59حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ
13:00تو آپ کے والد صاحب کہنے لگے
13:02کہ بیٹے اگر تم غلام خرید کر آزاد ہی کرتے ہو
13:05تو کچھ ایسے لوگ خرید کر آزاد کرو
13:07کہ کل تمہیں ضرورت پڑے تھے
13:09وہ تمہارے حامی و مددگار تو بن سکے
13:10قوی ہوں
13:11طاقتور ہوں
13:13کمزور کمزور خرید کر آزاد کرنے کا کیا فائدہ
13:15تو اس وقت سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ نے
13:18جواب بتا فرمایا تھا
13:19کہ میں ان کو اس لیے خرید کر آزاد نہیں کرتے
13:22کہ میرے احسان مند رہیں
13:23اس سارے دمانے میں گنگاتے رہیں
13:26کہ ہمیں ابو بکر نے آزاد کیا تھا
13:27ابو بکر نے آزاد کیا تھا
13:29یا مجھ پر کوئی پریشانی تو فوراً
13:31اس لیے میری مدد کرنے کو ہے
13:32کہ میں نے ان کو آزاد کیا تھا
13:33مجھے ان سے شکریہ بھی نہیں چاہیے
13:35مجھے ان سے کسی چیز کی تمنہ اور عارضو
13:38نہیں ہیں
13:39میں نے جو خرچ کیا تھا فقط اس لیے خرچ کیا
13:41اللہ کو راضی کرنے کے لیے خرچ کیا
13:43یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تربیت ہے
13:46یہاں سیدیوں نے صدیقہ قبر کا جواب بھی یہی ہے
13:49اور قرآن مجید فرقان حمد کی سورہ دہر میں
13:52جو سیدنا علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ
13:54اور سیدہ خاتون جنت رضی اللہ تعالیٰ عنہ
13:56کے روزوں کا جو احوال بیان ہوا
13:58کہ یتیم مسکین و رسیر کو کھانا کھلایا
14:01تو کس لیے کھانا کھلایا فرما
14:07ہم اس لیے کھانا نہیں کھلا رہے ہیں
14:11کہ تمہیں کو شکریہ بولو
14:12ہمارا شکریہ ادا کرو
14:14یہ سب کو جا کے بتاؤ کہ کس نے کھانا کرو
14:15ہم تو صرف کس لیے کھلا رہے ہیں
14:16اپنے رب کو راضی کرنے کے لیے
14:18نہ ہمیں تم سے کوئی بدلا چاہیے
14:23نہ تمہارا شکریہ چاہیے
14:25تو یہ صحابہ کرام کی تربیت تھی
14:27رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت کا فیضان تھا
14:31کہ اپنی نیتوں میں بلکل مخلص ہوا کرتے تھے
14:34فقط اللہ سبحانہ وتعالی کو راضی کرنے کے لیے
14:36عبادات کیا کرتے تھے
14:38تو آپ نے بھی ارشاد فرمایا
14:39کہ یہ جو میں غلام آزاد کیے ہیں
14:42اس لیے نہیں کہ میرا کوئی احسان میرے اوپر چڑھا ہوا تھا
14:45بدلے میں ان کو آزاد کیا
14:47بلکہ میں نے فقط اللہ کو راضی کرنے کے لیے کیا
14:49اس لیے نہیں کہ کھل کوئی میرے کام آئے
14:51کہ میں سارے زندگی ان پر احسان جتاتا رہوں
14:54جیسے آج کی زمانے میں ہوتا ہے
14:56کہ اگر ہم کسی کا کوئی فیور کر دے
14:59کسی بھی معاملے میں
15:00یہ آزاد کرنا تو بہت بڑی بات تھی
15:02اگر آج کوئی کسی کو خرید کر آزاد کر دے
15:04تو سمجھے وہ ایک نئی غلامی میں آگیا
15:06جیسے نے آزاد کی ہے
15:07پوری زندگی اس کو اپنا غلام منا کر رکھے گا
15:10اور بات بات پر جتاتا رہے گا اسے
15:12بات بات پر تانے دیتا رہے گا
15:13کہ تم دو غلام تھے میں نے آزاد کیا
15:15تمہیں کون جانتا تھا
15:18میں نے تمہیں نام دیا
15:18تو آج اگر کوئی کسی پہ احسان کر دے
15:21کسی بھی قسم کا فیور کر دے
15:23تو وہ جتانے سے گریز جہاں موقع ملتا ہے جتا دیتا ہے
15:26لیکن قربان جائیے
15:27سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے
15:29کہ حضرت بلال حبشی
15:31آزاد ہونے کے بعد ایک طویل عرصہ
15:34ان کی معیت رہی ہے ساتھ ساتھ
15:36لیکن کبھی سیدنا صدیق اکبر نے
15:38احسان نہیں جتا ہے
15:40کہ بلال تم تو غلام تھے
15:41تمہارا مالک تمہیں مارا کرتا تھا
15:43تمہارے تو کوئی ویلیو نہیں تھی
15:44میں نے تمہیں خلید کر آزاد کیا
15:46کبھی یہ بات آپ کی زمان پر
15:48کسی کے لیے بھی آپ نے عباد رشاد نہیں فرمائی
15:50بلکہ کیا فرمایا
15:51یہ جو کچھ بھی ہم کر رہے ہیں
15:57کس کے لیے کر رہے ہیں
15:58فقط رب عالیٰ کی رضا حاصل کرنے کے لیے کر رہے ہیں
16:02ہمارے عبادت
16:03اللہ کو راضی کرنے کے لیے
16:04ہمارے سجدے اللہ کو راضی کرنے کے لیے
16:06ہمارا مال خرچ کرنا
16:07اللہ کو راضی کرنے کے لیے
16:09ہمارا جہاد کرنا
16:10اللہ کو راضی کرنے کے لیے
16:11جو کچھ ہم کر رہے ہیں
16:13فقط اللہ کو راضی کرنے کے لیے کر رہے ہیں
16:16اب یہاں جو صحابے کرام
16:17رضوان اللہ تعالیٰ علیہ مجمعین کی
16:20شخصیات
16:21ان کے اجلے کردار کو
16:23داغدار کرنے کی کوشش کرتے ہیں
16:25کچھ چیزوں کو لے کر
16:26جی وہ مالِ غنیمت کی پیچھے بھاگ رہتے
16:28وہ فلانا چیز کی پیچھے بھاگ رہتے
16:30وہ جنابِ والا ان کی دل میں
16:31اس بات کی لالہ چاہ گئی تھی
16:32استغفراللہ العظیم
16:34تو یہ وہ نفوسِ قدسیاں ہیں
16:36جن کے اخلاص کی گواہی
16:38خود پربردگار قرآن میں دے رہا ہے
16:40لیکن بندے ایک دوسرے کی گواہی دے نا
16:42تو وہ سکتا ہے کہ
16:43بھئی ایک دوسرے کو
16:44تو مجھے حاجی کہے
16:45میں تجھے شاجی کہوں
16:46یہ والی کیفیت چل رہی ہو
16:48میں آپ کو اللہ ماں کو دا مجھے مفتی گئے ہیں
16:50یہ والی کیفیت چل رہی ہو
16:51لیکن ربِ کریم
16:53اس سے کوئی چیز پوشیدہ
16:54وہ ظاہر کو بھی دیکھتا ہے
16:56اور باطن کو بھی
16:57رسول اللہ کا فرمان ہے
16:59کہ
16:59صرف تمہارے چہرے نہیں دیکھتا ہے
17:09بلکہ تمہارے نیتوں کو بھی دیکھتا ہے
17:10تمہارے دلوں کو بھی دیکھتا ہے
17:12اس کے سامنے عمل بھی ہوتا ہے
17:14اور اس عمل کی پیچھے جو نیت ہے
17:15وہ بھی اس کی بارگاہ میں موجود ہوتی ہے
17:17اس سے وہ چیز بھی مخفی
17:18میں آپ کی کسی بھی اچھے عمل کی پیچھے
17:21چھپیوئی نیت کو میں نہیں جان سکتا
17:22لیکن اللہ سے کوئی چیز پوشیدہ
17:24تو اللہ سبحانہ وتعالی خود
17:27صحابہ کرام کے اخلاص کو
17:29قرآن کے اندر بیان فرما رہا ہے
17:30اور ایسا بیان فرما رہا ہے
17:32کہ قیامت تک
17:33امت اس کی تلاوت کرتی رہے گی
17:35کہ ان نفوس قدسیہ نے
17:37جتنے بھی اعمال کیے
17:39دین کی خدمت کی
17:40رسول اللہ کی تبع کی
17:42رسول اللہ کی حمایت کی
17:44نصرت کی جہاد
17:45جو کچھ بھی کیا ہے
17:46کس کے لیے کیا ہے
17:47فقط
17:47اللہ کے لیے کیا ہے
17:49دنیا حاصل کرنے کے لیے
17:51نہیں کیا
17:52وہ تو
17:53مسلمان ہونے سے پہلے
17:54اچھے خاصے مالدار آدمی تھے
17:57مسلمان ہونے سے پہلے ہی
17:58ان کے پاس بہت سارا مال تھا
18:00بلکہ مسلمان ہونے کے بعد
18:02کچھ عرصی کے لیے آزمائش آئی
18:03مال میں کچھ کمی ہوئی
18:05لیکن انہوں نے دین کا راستہ
18:07نہیں چھوڑا
18:08اس کیفت کے نبی رسول اللہ کی حمایت میں
18:10ہمیشہ ساتھ ساتھ رہے
18:11تو بعد میں اگر کوئی ان کی نیتوں پر شک کرنے لگے
18:14بعد میں کوئی ان کے اوپر کلام کرنے لگے
18:16بعد میں کوئی ان کے کاموں پر
18:17سوالیہ نشان اٹھانے لگے
18:19تو ہمیں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے قرآن کی طرف دیکھنا چاہیے
18:22جو کہ قرآن
18:23قیامت تک کے لیے اٹل حقیقت ہے
18:25جس میں کبھی کوئی تبدیلی
18:35اللہ سبحانہ و تعالیٰ ان کی آخرت تک
18:37کو جانتا تھا کہ مرنے تک ان کی نیت
18:39کیا رہے گی خالص رہے گی
18:41وگر نہ بیان کر دی جاتا کہ ابھی
18:43تو یہ خالص تے بعد میں پتہ نہیں کیا ہوگا
18:45اللہ پاک نے فرمایا کہ یہ سارے کے سارے
18:47کام کس لیے کر رہے ہیں
18:48ان کی تمام تر حسنات
18:53تمام تر نیکیاں
18:55تمام تر عبادات کا ایک ہی مقصود ہے
18:57اور وہ کیا
18:58اللہ کو راضی کرنا ہے
19:00کہ ہمارا رب ہم سے راضی ہو جائے
19:02اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباہ کا مقصود بھی ہے
19:05کہ اللہ کریم ہم سے راضی ہو جائے
19:07چونکہ دین سارا کا سارا جو ملا ہے
19:10وہ رسول اللہ کی بارگاہ سے ملا ہے
19:11ایمان رسول اللہ کی بارگاہ سے
19:14قرآن رسول اللہ کی بارگاہ سے
19:16عبادات رسول اللہ کی بارگاہ سے
19:18حلت و حرمت رسول اللہ کی بارگاہ سے
19:20اعمال رسول اللہ کی بارگاہ سے
19:22اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی معرفت
19:24رسول اللہ کی بارگاہ سے
19:25تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
19:27کو چھوڑ کر تو کوئی مؤمن ہوئی نہیں سکتا
19:29تو یہ کامل ایمان لینا
19:31اور پھر اسے آگے تک پہنچانا
19:33اور اس کے لیے خدمات پیش کرنا
19:35یہ صحابہ اکرام کی پوری زندگی
19:37کا مشن تھا
19:39انہوں نے اپنی زندگییں اس کے لیے وقف کر دی تھی
19:41پوری پوری زندگییں اس بات کے لیے وقف کر دی ہیں
19:43کہ رسول اللہ نے جو مشن ہمیں دیا
19:45اس مشن کو ہم نے آگے بڑھانا ہے
19:47عزین کو ہم نے آگے پہنچانا ہے
19:49اور پھر جنہوں نے یہ کام کیا
19:51اللہ نے ان کو صندت عطا فرمائی ہے
19:53کہ یہ کام کسی دنیاوی لالت کے لیے
19:55نہیں کر رہے
19:57دنیاوی منصب کے لیے نہیں کر رہے
19:59حکومت اور ریاست کے لیے نہیں کر رہے
20:00بلکہ اللہ کو راضی کرنے کے لیے کر رہے ہیں
20:03وَلَسَوْفَ يَرْضَا
20:04اَن قَرِيبْ اس کا رب ضرور راضی ہوگا
20:08یہ بھی ایک بڑا خوبصورت مقام ہے
20:11یعنی باقی تمام لوگ
20:13اللہ کو راضی کرنا چاہتے ہیں
20:15اور کسی کو یقین نہیں ہے
20:17کہ اللہ مجھ سے راضی ہو جائے گا کیوں
20:19چونکہ عمل میں کھوٹ ہوتا ہے نا
20:21کہیں نہ کہیں نیت میں فساد ہوتا ہی ہے
20:23اس لیے ہم عبادت کرنے کے بعد
20:25اللہ کی بارگاہ میں کہتے ہیں
20:26باری اللہ ہم حق کے عبادت ادا نہیں کر سکے
20:28جس طرح تیری عبادت کرنے کا حق تھا
20:31اس طرح ہم عبادت نہیں کر سکے
20:32کہیں نہ کہیں کوئی نہ کوئی ایسا فساد
20:35نیت میں شامل ہو جاتا ہے
20:37کہ ہم خود اپنے آپ سے شرمندہ
20:39ہو جاتے ہیں نماز پڑھنا ہے
20:41تو کبھی کبھی ایسا ہوتا دھیان ہی نہیں ہوتا نماز میں
20:43کونسی رکعات چل رہی ہے
20:45کونسا رکون ادا کیا ہے
20:47کبھی سجدے میں شکا گیا کبھی رکون میں شکا گیا
20:49کبھی رکعات کی تعداد میں شکا گیا
20:51کبھی کہیں دھیان چلے گی کبھی کہیں دھیان چلے گیا
20:53اب وہ نماز ہم اللہ کی بارگاہ میں پیش کریں گے
20:56جس میں ہمارا خیال اللہ ہی کی طرف نہیں ہے
20:58تلاوت کر رہے ہیں
21:00تو اس میں کہیں نہ کہیں فسادی نیت آگئی
21:03کہ لوگ بولیں گا ماشاءاللہ کتنا قرآن پڑھنے والا ہے
21:05کتنی اچھی آواز میں قرآن پڑھنے والا ہے
21:07ٹھیک ہے نا
21:08تو ہمارے عمال میں کہیں نہ کہیں فسادی نیت آجاتا ہے
21:11اس لئے ہم اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی بارگاہ میں کیا دعا کرتے ہیں
21:16باری رہا تو نے توفیق عطا فرمائی ہے
21:17تو اس کو اپنی بارگاہ میں قبول فرما لے
21:19کہ ہم حق بندگی ادا نہیں کر سکے
21:21اس لئے کوئی یقین سے نہیں کہہ سکتا
21:23کہ بھئی اللہ مجھ سے راضی ہے
21:24کہ نہیں ہے
21:25لیکن یہ وہ نفوس قدسیاں ہیں
21:28جن کے لئے اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے قرآن مجید میں رشاد سرمایا
21:31کہ والا سوفا یا رضا
21:33جس رب کو یہ راضی کرنا چاہتے ہیں
21:35جس رب کے لئے ساری محنتیں کر رہے ہیں
21:38انہوں نے تقوی اختیار کیا
21:40اللہ کی حکم کو پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں
21:43نافرمانی سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں
21:45اپنا مال جو اللہ نے دیا
21:46سارا کا سارا مال اللہ کی راہ میں خرچ کر رہے ہیں
21:49تاکہ باطن کو پاک کر لیں
21:50اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے بندوں پر خرچ کر رہے ہیں
21:53غلاموں کو خرید کر آزاد کر رہے ہیں
21:55تو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی بارگاہ میں
21:57ان کی ان نیکیوں کی بڑی قدر ہے
21:59اللہ کی بارگاہ میں ان کی نعمال کی بڑی قدر ہے
22:02اور اللہ سبحانہ و تعالیٰ ان سے ضرور راضی ہوگا
22:05عن قریب ان کا رب ان سے راضی ہو جائے گا
22:07یہ وہی شان ہے
22:08جو اللہ نے اپنے حبیب پیارے آقا
22:10حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم
22:13کے قرآن کے اندر بیان فرمائی
22:14سورة الدحا میں ہے
22:16وَلَسَوْفَ يُعْطِيكَ رَبُّكَ فَتَرْضَا
22:21عن قریب آپ کا رب
22:22آپ کو اتنا عطا فرمائے گا
22:24فَتَرْضَا
22:25آپ اس سے راضی ہو جائیں گے
22:28خدا کی رضا
22:29چاہتیں ہیں دو عالم
22:30اور خدا چاہتا ہے رضا محمد صلی اللہ علیہ وسلم
22:35تو اللہ اپنے حبیب سے کہتا ہے
22:36حبیب ہم آپ کو راضی کریں گے
22:38اور حبیب علیہ السلام کے جو سچے غلام ہیں
22:41ان کے لئے بھی اللہ فرمارا ہے
22:42وَلَسَوْفَ يَرْضَا
22:45عن قریب
22:45اللہ سبحانہ وتعالی اپنے حبیب کے غلاموں سے
22:48راضی ہو جائے گا
22:50اور ارشاد فرمائے
22:50رضی اللہ عنہم وَرَضُوْ عَن
22:53اللہ ان سے راضی ہو گئے
22:55اور وہ اللہ سے راضی ہو گئے
22:57حال ہے کہ بندہ رب سے ہر حال میں راضی ہوتا ہے
23:00حضرت نعمتیں ملیں تب بھی راضی
23:02مشکل ہو تب بھی راضی
23:03اگر اللہ پاک فرماتا ہے
23:04کہ ہم نے ایسی دائمی نعمتیں عطا فرمائیں گے
23:07کہ یہ اپنے رب سے راضی ہو جائیں گے
23:08تو اللہ ان سے راضی ہو گیا
23:10اور اللہ ان کو بھی راضی کر دے گا
23:12تو سیدونا صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ کی شان
23:15اگر ان آیتیں بجینات کی روشنی میں دیکھیں
23:16تو آپ ہر نیکی کے کام میں
23:20آگے آگے نظر آتے ہیں
23:21بڑ چڑھ کر نظر آتے ہیں
23:23یہاں تک کہ
23:24پیار آقا صلی اللہ علیہ وسلم
23:27نے ارشاد ترمایا کہ
23:28جنت کے آٹھ دروازیں
23:29کسی دروازے کا نام بابل صلاة ہے
23:33کسی کا نام بابل زکاة
23:34کسی کا نام بابل رہیان
23:36فرما جو نمازوں میں سبقت لے جانے والے ہیں
23:39انہیں بابل صلاة سے پکارا جائے گا
23:41جو زکاة میں سبقت لے جانے والے
23:43انہیں بابل زکاة سے پکارا جائے گا
23:44Jihad میں سبتر لے جانے والے
23:46باب الجہاز سے پکارا جائے گا
23:48جو روزے کی قسرت کرنے والے
23:49انہیں باب الرعیان سے پکارا جائے گا
23:51حدیث شریف ہے
23:52کہ روزے داروں کے لئے
23:53جنت کے ایک درواز ہے
23:54جس کا نام رعیان ہے
23:55تو سجیدونہ صدیق اکبر
23:57رضی اللہ تعالیٰ عنہ
23:58نے اس کی
23:58یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
24:00کیا کوئی ایسا بھی ہے
24:01جسے جنت کے آٹھوں دروازوں سے پکارا جائے
24:05یعنی ہر نیکی میں سبقت لے گیا
24:08اور جنت کے ہر دروازے سے
24:10اس کا نام بکارا جائے
24:12پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم
24:14انشاءت فرمائے
24:15مجھے اللہ پر گمان ہے
24:17ابو بکر
24:17تم وہ ہوگے
24:18جسے جنت کے آٹھوں دروازوں سے
24:19بکارا جائے گا
24:21یعنی ہر نیکی
24:23اتنے اخلاص کے ساتھ
24:24اتنی محبت کے ساتھ
24:25اور اتنی کامل اتباہ میں کی ہے
24:27رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی
24:29کہ جنت کے ہر دروازے
24:31سیدونا صدیق اکبر کی نام کو بکارا جائے گا
24:33آپ یوں سمجھیں کہ یہاں بھی
24:34اللہ نے وہ مقام عطا فرمایا
24:36کہ گلی گلی نگر نگر
24:38ابو بکر
24:39ابو بکر ہے تو جنت کی بھی
24:40گلی گلی میں
24:41اور نگر نگر میں
24:42ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ
24:44کے نام کو
24:45اللہ پاک مہم بلند فرمائے گا
24:46رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی
24:49صحابی
24:49حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
24:51کہ اتنے خاص ہیں
24:52کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم
24:54خود ان کو رشاہت فرمایا
24:55اے ابو بکر
24:57تم دنیا کے اندر بھی میرے ساتھی ہو
24:59اور جنت کے اندر بھی میرے ساتھ ہو
25:02انتا صاحبی
25:03فی الدنیا
25:04وصاحبی
25:04فی الجنہ
25:05تم دنیا کے اندر بھی میرے ساتھ ہو
25:07اور آخرت میں بھی میرے ساتھ
25:09یہاں تک کہ رسول اللہ حدیث میں فرمایا
25:10کہ کل برز آخرت
25:11جب لوگ اپنی قبروں سے اٹھائے جائیں گے
25:14تو میں بھی اپنی قبر انبر سے جب نکالا جاؤں گا
25:17تو میرے ساتھ
25:17ابو بکر صدیق
25:18رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو بھی نکالا جائے گا
25:20یعنی قیامت تک
25:22حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت
25:24کسے نصیب ہوئی
25:25حضرت ابو بکر صدیق
25:26رضی اللہ تعالیٰ عنہ
25:28حضرت سجید عمر فاروق
25:29رضی اللہ تعالیٰ عنہ
25:31تو یہ جو شخصیات ہیں
25:32ان شخصیات کا کردار
25:34اتنا اجلا ہے
25:35کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ خود
25:37قرآن کے اندر ان کی شان کو بیان فرماتا ہے
25:40ان کے کردار کو بیان فرماتا ہے
25:42کہ کبھی بھی دنیا کی لالچ
25:43ان کے دل میں نہیں آئی
25:45دنیا کے مال کی لالچ
25:46ان کے دل میں نہیں آئی
25:47دنیا کی حکومت اور سلطنت کی لالچ
25:49ان کے دل میں کبھی بھی نہیں آئی
25:51تو بعد میں آنے والے
25:52اگر ان شخصیات کے متعلق
25:54اس طرح کی باتیں کریں
25:55تو آپ ان کی باتوں بے دھیان
25:57نہیں دینا ہے
25:58پروردگار قرآن میں
25:59واضح طور پر رشاد فرماتا ہے
26:01جو علیم و خبیر ہے
26:02جو علیم و بیداد صدور ہے
26:04وہ خبردار کر کے
26:05قرآن مجید میں رشاد فرماتا ہے
26:07کہ یہ
26:07اتقا ہے
26:09سب سے بڑے
26:10تقوی والے ہیں
26:11یہ مار اللہ کی راہ میں
26:12اس لیے خرچ کرتے ہیں
26:13کہ باطن کو
26:14پاک کر لیں
26:15یہ فقط اللہ کو راضی کرنا چاہتے ہیں
26:17دنیا والوں کا ان پر کوئی احسان
26:19نہیں ہے
26:20اللہ کریم نے ان آیت بینات
26:22من نفس قدسیہ کا ذکر فرما کر
26:24ہمارے لئے نمون عمل بنا دیا ہے
26:25کہ وہ تو اتقا تھے
26:27ہم کم سے کم متقی بن جائیں
26:28یعنی
26:30ادنا ترین درجہ یہ ہے نا
26:31کہ جو اللہ نے کہا
26:32وہ کریں
26:33اور جس سے منع کی
26:34اس سے اپنے آپ کو
26:34روک لیں
26:35دوسرا اللہ نے مال دیا
26:37ہم تو دنیا میں جب آئے تھے
26:39ہم تو بے لباس آئے تھے دنیا میں
26:40ہمارے پاس تو کچھ بھی نہیں تھا
26:42آج اگر ہمارے پاس کچھ ہے
26:44اگر ہم نے کسی صلاحیت سے کمائے
26:46تو وہ بھی اللہ ہی کی عطا کرتا ہے
26:48تو جو کچھ بھی ہمارے پاس ہے
26:49وہ کس کا دیا ہوا ہے
26:50اللہ کا دیا ہوا ہے
26:51تو اللہ کی راہ میں خرج کریں
26:53بغیر کسی لالچ کے
26:54صرف اللہ کو راضی کرنے کے لئے
26:57اور اللہ کی مخلوق پر احسان اگر کریں
27:00تو احسان جتانے کے لئے نہیں
27:02بلکہ وہ بھی اللہ کو
27:03راضی کرنے کے لئے کریں
27:05جب یہ صفات اپنے اندر پیدا کر لیں گے
27:07تو جس طرح اللہ ان سے راضی ہوگی
27:09تو انشاءاللہ
27:09اس دنیا کے اندر
27:11ہمیں بھی سند حاصل ہو جائے گی
27:12کہ اللہ ہم سے بھی راضی ہو جائے گا
27:14اور اللہ جن سے راضی ہو جاتا ہے
27:15پھر اللہ سبحانہ وتعالی
27:17انہیں سرخ روح فرماتا ہے
27:18آپ دیکھیں صحابہ کرام
27:19ہجرت سے پہلے کے حالات دیکھیں
27:22کتنی تنگ دستی کے اندر تھے
27:24کتنی پریشانی میں تھے
27:25ہجرت کی
27:26رسول اللہ کی خاطر
27:26اپنا گھر بار بھی چھوڑ دیا
27:28سب کچھ چھوڑ کر
27:28جب آگے نکلے
27:29تو پھر اللہ سبحانہ وتعالی
27:31نے کیسی عزت اطا فرمائی
27:32کیسی سرخ روحی اطا فرمائی
27:34کہ سیدن عمر فاروق کے دمانے میں
27:36بائیس لاکھ مربع میل پہ حکومت تھی
27:38اسلام کا پرچن لہر آ رہا تھا
27:41سیدن عثمان غنی کے دمانے میں
27:42چوالیس لاکھ مربع میل پہ حکومت تھی
27:44اتنی بڑی سلطنت اللہ نے اطا فرمائی
27:46وہ خود حیران و پریشان تھے
27:48کہ ہم کیسے اس پر ریاست پہ حکومت کر رہے ہیں
27:50یہ فقط رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
27:52کی صحبت کا فیضان تھا
27:54کہ جو چھوٹے چھوٹے علاقوں کو نہیں سمال سکتے تھے
27:57اللہ نے اتنی بڑی بڑی ریاست
27:58بڑی بڑی حکومت ان کو اطا فرمائی
28:00مگر ان کے دل میں کوئی لالچ
28:02نہیں تھا وہ جو کچھ کرتے تھے
28:04کس لیے کرتے تھے
28:05اللہ کریم ہم سب کو بھی
28:11یہ خاص
28:11قیفیات نصیب فرمائے
28:13اللہ پاک ہمیں تقوی اختیار کرنے والا بنائے
28:15اللہ سبحانہ وتعالی اپنی راہ میں مال خرچ کرنے والا بنائے
28:18اور فقط
28:19اپنی رضا کی حصول کے جذبے
28:21اور خالص نیت لبک ہم سب کو نصیب فرمائے
28:24اس درس قرآن کے حوالے سے
28:26اگر آپ کے ذہن میں کوئی سوال ہے
28:28تو انشاءاللہ مسکس لپنے درس میں شامل کر سکتے ہیں
28:30سلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
28:33مفتصہ میرا سوال آپ سے یہ ہے
28:36کہ حضرت سیدنا عبو بکر صدیق
28:38رضی اللہ تعالی عنہ نے
28:40حضرت سیدنا بلال حبشی
28:42رضی اللہ تعالی عنہ کو کیوں آزاد کیا
28:44سبحان اللہ سبحان اللہ
28:45بہت پیارا سوال ہے
28:46اور بہت ظاہر تو بہت آسان سی بات لگ رہی ہے
28:49لیکن سچی بات یہ ہے کہ اس میں
28:51سیدنا صدیق اکبر کا حضور کے ساتھ جو تعلق ہے
28:53وہ نظر آتا ہے
28:55کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر
28:57ایمان لے کر آئے حضرت بلال حبشی
28:59اور اس ایمان لانے کی وجہ سے
29:02ان کا مالک انہیں بہت زیادہ
29:04ظلم و ستم کا نشانہ بناتا تھا
29:06اور وہ چاہتا تھا کہ آپ کسی بھی طریقے سے
29:08مرتد ہو جائیں
29:09دین کو چھوڑ دیں
29:10لیکن وہ تمام تر ظلم و ستم کے باوجود
29:13احد احد احد کی صدا لگاتے تھے
29:15پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم
29:17ان کی اس کیفیت کو جانتے تھے
29:19اور میں نے کہا نا
29:20کہ اللہ سبحانہ وتعالی نے
29:21اپنے حبیب کو رعوف الرحیم بنایا
29:23مہربان بھی ہے
29:24رحیم بھی ہے
29:25امت کا درد اور تکلیف محسوس کرنے والے
29:34مالک اسے بہت مارتا ہے
29:35خاص آپ نے ایڈنٹیفائی نہیں کیا تھا
29:38یا سید اور صدیق اکبر کو خاص کر کے
29:40حکم نہیں دیا
29:40کہ تم آزاد کرو
29:41بلکہ اپنی خواہش کا اظہار کیا
29:43کہ کاش کوئی بلال کو خرید کر
29:45آزاد کر دے
29:46اور حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ
29:48جو کہ محرم راز
29:49سرکار علیہ السلام کی
29:51کیفیات کو بھاپ جایا کرتے تھے
29:53اتنا قرب سرکار کا حاصل تھا
29:55یہ فٹا فٹ اٹھے
29:56وہ کہا کہ سرکار کی خواہش ہے
29:58کہ بلال حبشی کو آزاد کروانا ہے
29:59تو مو مانگی قیمت پر خرید کر
30:02آپ نے آزاد کیا
30:02اس لئے اللہ پاک نے فرمو
30:04کوئی حسان نہیں تھا بلال کا
30:05سب حیران ہوگا
30:05اتنا مہنگا کہ اس سے خرید لیا
30:07مو مانگی قیمت پر خرید کر
30:09آزاد کیا
30:10تو بلال حبشی کو
30:11سیدونا صدیق اکبر نے جو آزاد کیا
30:13اس کا بنیادی سبب
30:14رسول اللہ کی تمنہ تھی
30:15رسول اللہ کی چاہت تھی
30:16تو ابو بکر صدیق نے
30:18پیارے آقا کی خواہش کو
30:19پورا کر کر دکھایا
30:20السلام علیکم ورحمت اللہ تعالی وبرکاتہ
30:24ماریکم السلام ورحمت اللہ
30:26مفتی صاحب میرا آپ سے سوال ہے
30:28کہ ایک مرتبہ حضور اکرم صلی اللہ تعالی
30:31علیہ وآلہ وسلم نے
30:32نماز فجر کے بعد
30:34فرمایا کہ کوئی شخص ہے
30:35جس نے کسی میت کی نماز جنازہ
30:38ادا کی ہو
30:39یا کوئی شخص ہے
30:40جس نے دو اشغاص میں
30:41آپس میں صلح رحمی کرائی ہو
30:43اور کوئی ہے جس نے
30:45یعنی مسکین کو کھانا کھلایا ہو
30:47وہ کون صحابہ میں سے
30:49وہ کون شخص تھا
30:50جس کے بارے میں
30:50حضور اکرم صلی اللہ تعالی
30:51نے فرمایا
30:52اور اس نے اقرار کیا
30:53ماشاءاللہ
30:54ماشاءاللہ
30:54بہت خصورت سوال ہے
30:55اور جیسے ہم نے کہا نا
30:57اتقا
30:57سب سے بڑا متقی
30:59کیوں سیدنا صدی اللہ علیہ وآلہ وسلم
31:01سب سے بڑے متقی کیوں ہیں
31:03آپ
31:03تو حضور علیہ السلام کی
31:06جو حدیث ہمارے بھائی نے
31:07بیان کی ہے
31:08اپنے پروگرام کے اندر
31:09تو یہ چار خصوصیات
31:10حضور نے ارشاد فرمائی تھی
31:11جنازہ پڑھنا
31:13لوگوں میں صلح کروانا
31:14مسکین کو کھانا کھلانا
31:15بیمار کی عیادت کرنا
31:16اور یہ ہر کام
31:18اپنی جگہ فضیلت والا ہے
31:20ہر کام
31:20تو اس وقت جب حضور نے ارشاد فرمایا
31:23مجمع صحابہ میں
31:24کہ کوئی ہے جس نے فجر کے بعد
31:25یہ کیا ہو
31:26یہ کیا ہو
31:26تو تمام صحابہ کرام
31:29رضوان اللہ علیہ مجمعین میں
31:30فقط ایک صحابی رسول ایسے تھے
31:32جنہوں نے
31:33اس دن الحمدللہ چاروں کام کیے تھے
31:36آپ اس سے
31:37رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
31:39کی علم کا اندازہ لگائیے
31:40کہ حضور کو پتا ہے
31:42کہ میرے کس صحابی نے
31:44کون سا عمل سر انجام دیا ہے
31:45تو ان کی حوصلہ افضائی
31:47اور دوسرے صحابہ کی ترغیب ہو گئی
31:49تو وہ حضرت ابوبکر صدیق
31:51رضی اللہ تعالی عنہ تھے
31:52جو ما شاء اللہ نیکیوں میں
31:53سبقت لے جانے والے
31:55اور نیکیوں کے اندر
31:56بڑھ چڑھ کر
31:57اپنا کردار ادا کرنے والے
31:58اور ہر نیک کام کو
32:00چھوٹا نہیں سمجھتے تھے
32:02بلکہ جو بھی نیکی ہے نا
32:03وہ فوراں ادا کرتے تھے
32:04اس لیے وہ عطقہ کے مقام پر فائز ہوئے
32:06کہ اللہ نے جو حکم دیا
32:07وہ سارا کا سارا کرنا ہے
32:09السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
32:12میرا مفتی صاحب سے یہ سوال ہے
32:14کہ وہ کن کن مقامات ہیں
32:16جن میں سیدنا صدیق اقبر
32:18رضی اللہ تعالیٰ عنہ
32:19نے اپنا مال خرج فرمایا
32:20وعلیکم السلام ورحمت اللہ وبرکاتہ
32:23بہت خوبصورت اور بہت اہم سوال ہے
32:26آپ یوں سمجھیں
32:28کہ حضرت ابو بکر صدیق
32:29رضی اللہ تعالیٰ عنہ
32:31قبول اسلام سے لے کر
32:32اور پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم
32:35کی وصال تک ہی نہیں
32:36بلکہ اپنے وصال تک
32:38جب تک زندہ رہے
32:39جہاں جہاں دین کے لیے
32:41مال کی ضرورت پیش آئی
32:43ہر ہر کام میں
32:45سیدونا صدیق اکبر نے
32:46بڑھ چڑھ کر حصہ لیا
32:47ہر ہر کام میں
32:48یہاں تک کہ آپ
32:50مکہ میں آپ نے دیکھا
32:51غلاموں کو خرید کر آزاد کرنا
32:53اس میں اپنا مال خرج کیا آپ نے
32:54پھر حجرت کی جو تیاری ہے
32:56یعنی سفر رسول اللہ کا دا
32:59مگر اس سفر کی تیاری کس نے کی
33:01حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ
33:03پورے سفر کی تیاری
33:04سواری سے لے کر
33:05کھانے سے لے کر
33:06راستے کی رہنمائی سے لے کر
33:08سیدونا صدیق اکبر نے
33:09اس پر مال خرج کیا
33:10پھر آپ مدینہ منورہ تشریف لے کر آگئے
33:13یہاں جو مسجد نبی شریف تعمیر ہونی تھی
33:15اس کی زمین خریدنا
33:16اس کی تعمیرات میں
33:17اپنا حصہ شامل کرنا
33:18ازواج متاہرات کے جو حجرے بنے
33:20اس میں اپنا حصہ شامل کرنا
33:22پھر جو غزوات کی سیریز ہے
33:23بدر سے لے کر
33:25احد ہو گیا
33:25خندق ہو گیا
33:26پھر تبوک ہو گیا
33:27خیبر ہو گیا
33:28فتح مکہ ہو گیا
33:29جہاں جہاں
33:30دین کے لئے خدمات
33:31پیش کرنی تھی
33:32مال خرج کرنے کی
33:33سیدونا صدیق اکبر نے
33:35اپنا مال وہاں پر
33:35خرج کیا
33:36جہاں تک کہ میں نے
33:37رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
33:40نے یہاں تک ارشاد فرمایا
33:41کہ مجھ پر
33:42جس کسی نے بھی احسان کیا تھا
33:44میں نے سب کے احسانوں کا بدلہ
33:45چھکا دیا ہے
33:46سوائے ابو بکر صدیق
33:48رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے
33:49ان کے احسانوں کا بدلہ
33:50اللہ روز حشر ان کو
33:51عطا فرمائے گا
33:52تو رسول اللہ کے یہ فرمانا
33:54یہ بہت بڑی سند ہے
33:56صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے لئے
33:58کہ آپ نے جہاں بھی
34:00ضرورت پڑی
34:00آپ نے اپنی ضروریات کو نہیں دیکھا
34:02بلکہ رسول اللہ کی آواز پر
34:04فوراں لبیک کہتے ہیں
34:05اپنا مال رسول اللہ کی بارگاہ میں
34:06پیش کر دیا ہے
34:07تو بہت سا
34:08ہر جگہ
34:09جہاں جہاں ضرورت پیش آئی
34:10ہر جگہ
34:11سیدنا صدیق اکبر
34:12مال خرچ کرنے میں
34:12ہمیں اولین کھڑے ہوئے
34:13نظر آتے ہیں
34:14تو یہ الحمدللہ
34:16آج قرآن مجید فرقان حمید کی
34:18سورت اللیل کی آیت نمبر سترہ سے اکیس
34:20کے روشنی میں ہم نے
34:21سیدنا صدیق اکبر کی شخصیت
34:23آپ کے کردار
34:24آپ کی شان کو سمجھنے کی کوشش کی
34:26اور وہ تو کامیاب ہو گئے
34:28ہمارے لئے رمون عمل کیا ہے
34:31کہ ہم
34:32اس سیرت کو اختیار کرنے کی کوشش کریں
34:34اس پرفتن دور میں
34:35نفسہ نفسی کے دور میں
34:36جب آج ایک مسلمان بھائی
34:38اپنے دوسرے مسلمان بھائی پہ
34:40بھروسہ کرنے کیلئے تیار نہیں ہے
34:41خرید و فروخت اگر ہو
34:43تو بھروسہ کرنے کیلئے تیار نہیں ہے
34:47ایسے وقت میں
34:48جب ایک مسلمان بھائی
34:50دوسرے مسلمان بھائی کو
34:51دھوکہ دیتے ہوئے
34:51شرم محسوس نہیں کر رہا
34:53جھوٹ بولنے میں آر محسوس نہیں کر رہا
34:55ملاوٹ کرنے میں آر محسوس نہیں کر رہا
34:57بے حیائی بڑھتی چلی جا رہی ہے
34:59ایسے پرفتن دور میں
35:00اگر ہم نے دوبارہ
35:02اسلام کو تابندہ اور روشن کرنا ہے
35:04تو صحابہ کنام کے طریقے پر چلنا ہوگا
35:06ان کی صیرت کو اپنانا ہوگا
35:08ان کے تذکروں کو بار بار سننا ہوگا
35:10کیونکہ جتنا زیادہ ہم سنیں گے
35:12ہمیں پتا چلے گا عمل کرنا مشکل
35:14نہیں وہ بھی ہماری طرح کی انسان تھے
35:16ان کو جو طاقت ملی ہے
35:18جو قوت ملی ہے
35:19اس لیے قرآن پر عمل کرنا ان کے لئے آسان ہوگیا
35:30رسول اللہ کے سنت پر عمل کرنا آسان ہوگیا
35:32احکامات الہی پر عمل کرنا آسان ہوگیا
35:34تو آج ہم بھی اگر اپنی ذات میں
35:37عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم
35:38کو سب سے نمائی مقام بتا کر دیں
35:40تو انشاءاللہ قرآن پر عمل کرنا
35:43دین پر عمل کرنا
35:44سنت پر عمل کرنا ہمارے لئے آسان ہو جائے گا
35:46دنیا کے اندر بھی سرخ روئی کامیابی
35:48ہمارا مقدر ہوگی اور آخرت میں بھی
35:50کامیابی انشاءاللہ ہمارا مقدر ہوگی
35:52ناظرین اکرام یہ درس قرآن تھا آج کا
35:55حضرت اسرکی دونہ صدیق اکبر کی شخصیت
35:57اور آپ کی کردار کی روشنی
35:59ہم نے اپنے لئے کیا نمون عمل پایا
36:00وہ بھی ہم نے عرض کی
36:01اللہ کریم ہمارے اس بیان کو اپنی بارکہ میں قبول فرمائے
36:04اور ہم سب کو قرآن مجید فورقان عمید کی
36:07تعلیمات پر عمل کرنے کی توفیق نصیف فرمائے
36:09آمین وما علیہ
36:10اللہ ملاغ الممین
Be the first to comment
Add your comment

Recommended