Roshni Sab Kay Liye
Watch All The Episodes || https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8Xic1NLGY05O7GY70CDrW_HCC
Topic: ALLAH TALA Ke Inam Aur Ahsanat
Host: Muhmmad Raees Ahmed
Guest: Allama Liaquat Hussain Azhari, Mufti Khurram Iqbal Rehmani
#RoshniSabKayLiye #islamicinformation #ARYQtv
A Live Program Carrying the Tag Line of Ary Qtv as Its Title and Covering a Vast Range of Topics Related to Islam with Support of Quran and Sunnah, The Core Purpose of Program Is to Gather Our Mainstream and Renowned Ulemas, Mufties and Scholars Under One Title, On One Time Slot, Making It Simple and Convenient for Our Viewers to Get Interacted with Ary Qtv Through This Platform.
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Watch All The Episodes || https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8Xic1NLGY05O7GY70CDrW_HCC
Topic: ALLAH TALA Ke Inam Aur Ahsanat
Host: Muhmmad Raees Ahmed
Guest: Allama Liaquat Hussain Azhari, Mufti Khurram Iqbal Rehmani
#RoshniSabKayLiye #islamicinformation #ARYQtv
A Live Program Carrying the Tag Line of Ary Qtv as Its Title and Covering a Vast Range of Topics Related to Islam with Support of Quran and Sunnah, The Core Purpose of Program Is to Gather Our Mainstream and Renowned Ulemas, Mufties and Scholars Under One Title, On One Time Slot, Making It Simple and Convenient for Our Viewers to Get Interacted with Ary Qtv Through This Platform.
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Category
🛠️
LifestyleTranscript
00:00Roshni Roshni Roshni Sabke Rihay
00:30اللہم صلی علیہ وسلم
01:00ماشاءاللہ ایک ایڈوکیٹ کرنے کا ناظرین کو کی اصلاح کرنے کا اصلاح احوال کے حوالے سے قرآن و حدیث کی تعلیمات کے حوالے سے نہائیت مفید پروگرام ہے
01:09کہ جس میں موضوعات ہی ایسے منتخب کیے جاتے ہیں کہ جس میں جو انفرمیٹیو ہوتے ہیں جس میں معلومات ہوتی ہے جس میں اصلاح احوال موجود ہوتی ہے
01:18اور آج بھی جو موضوع ناظرین وہ بہت اہم موضوع ہے کہ اللہ تعالیٰ کے انعامات اور احسانات اس حوالے سے ہم بات کریں گے
01:26اگر انسان سے بات کی جائے تو وہ بڑا ناشکرہ نظر آتا ہے کہتا ہمیں ملا ہی کیا ہے اور ہم تو بس دنیا میں جی رہے ہیں جیسا تیسا روکی سوکی کھا کر
01:35اور اس کی نظر اس بات پر نہیں ہوتی کہ وہ فری آکسیجن اللہ تعالیٰ اس کو ہمہ وقت پروائیڈ کر رہا ہے فضا میں جو موجود آکسیجن ہے
01:43اسی طرح وہ اس بات کبھی دراک نہیں رکھتا کہ جب وہ دنیا میں آیا ہے تو دیکھنے کے لیے آنکھیں سننے کے لیے کان کام کرنے کے لیے اللہ نے ہاتھ عطا فرمائے
01:53چلنے کے لیے پاؤں عطا فرمائے پوری جسامت عطا فرمائے اور وقت کے گزرتے کے ساتھ ساتھ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وہ توانا ہوا
02:00اور اس کے بعد قرآن کہتا ہے کہ وہ تڑاک تڑاک بولنے لگا
02:04تو یعنی کہ ناشکری کا ایک ہمارے پاس پہلو اتنا نظر آتا ہے جس میں ناومیدی بھی نظر آتی ہے
02:09تو ایسا کیوں ہے اور ایسا اس لیے نظر آتا ہے کہ ایویرنس کی کمی ہے متعلقی کمی ہے
02:15قرآن سے دوری ہے اور احادیث سے دوری ہے اور اللہ کے انامات و احسانات سے دوری نظر آتی ہے
02:21فَبِعَيِّ اَعْلَىِٰ رَبِّكُمَا تُقَذِّبَانَ
02:24کہ اے گروہ جن و انس تم اپنے پروردگار کی کون کون سی نعمت کو جھٹلا ہوگئے
02:2931 ٹائم 31 مرتبہ سورہ رحمان میں اس بات کا ارشاد کیا گیا
02:34اور اس بات کی طرف توجہ مبزول فرمائی گئی
02:36لیکن آج کا انسان جو ہے وہ نظر یہی آتا ہے کہ وہ اسی بات پر مصر رذر آتا ہے
02:41جناب ہمارے پاس تو ہاں میں تو ملائی کچھ نہیں ہم سے اسحاب کتاب کی اس بات کا ہوگا
02:45اور اس طرح کے کچھ ایسے کلمات کے جو میں سمجھتا ہوں کفریہ کلمات کی حد تک پہنچ جاتے ہیں
02:50اس کا ادراک اس کا فہم بہت ضروری ہے
02:53جس کے حوالے سے آج کے اس موضوع کا انتخاب کیا گیا ہے
02:56اللہ تعالیٰ کے انام اور احسانات
02:59بہت ممتاز معروف علمدین اللہم لیاقت حسین عزری صاحب
03:02ہمارے ساتھ شیف فرما ہے
03:03ماشاءاللہ ہمیشہ ہی
03:06میں ہمیشہ ہی کہتا ہوں کہ جب یہ قرآن کے حوالے دینا شروع کرتے ہیں
03:08تو حوالہ در حوالہ حوالہ در حوالہ قرآن کی آیات بینات سے ماشاءاللہ اپنے جواب کو مزین فرماتے ہیں
03:16تشریف فرمائے السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
03:18اور میرے بائیں جانب ممتاز معروف ایک ایسے عالم دین ماشاءاللہ
03:24جو بہت خوبصورت جوابات ان آیت فرماتے ہیں
03:26وقی مطالعہ رکھتے ہیں
03:27اللہم مفتی خرم اقبال رحمانی صاحب تشریف فرمائے
03:30السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
03:32علیکم السلام ورحمت اللہ وبرکاتہ
03:34اچھا حضرت ابتدان آپ سے سوال علامہ علیہ وسلم نظری صاحب
03:37کہ اللہ تعالیٰ کے احسانات جو ہیں
03:39وہ کیا بندوں کے عمل کا بدلہ ہے
03:42پہلا سوال یہ ہے
03:43کیا کہیئے گا اس سوال سے
03:44بسم اللہ الرحمن الرحیم
03:46بہت شکریہ رہی اس بھائی
03:48اس کا ون لائنر جواب تو یہی ہے
03:50کہ بلکل نہیں
03:51بلکل نہیں
03:51کسی طور پر نہیں
03:53نیور اور نتنگ بلکل ایسا نہیں ہے
03:56اللہ تعالیٰ کے احسانات تو
03:59اتنے زیادہ ہیں
04:00کہ ان کو حساب و شمارے میں
04:02لایا ہی نہیں جا سکتا
04:03وَإِن تَعُدُّ نِعْمَتَ اللَّهِ لَا تُحْسُوهَا
04:07خود رب تبارک و تعالیٰ نے فرمایا
04:09کہ تمہارے رب کے اتنے احسانات
04:11و اکرامات ہیں
04:12اور جہاں تک رہی
04:14عمل کا بدلہ ہونا
04:17عمل تو بہت دور کی بات ہے
04:19ہمارا عدم سے وجود میں آنا
04:22رب تبارک و تعالیٰ کا ایک بہت بڑا ہے
04:24اب تبارک و تعالیٰ نے
04:26جو حیات مستعار عطا فرمائی
04:28جو زندگی عطا فرمائی
04:30اور پھر آپ یہ دیکھئے
04:31کہ جو مراحل اللہ تعالیٰ نے
04:33قرآن زیشان کے اندر ذکر فرمائے
04:36کہ اللہ نے تم پر کیسا کرم کیا
04:38تمہیں مٹی سے پیدا کیا
04:40پھر تمہارے نطفے کو
04:41ماں کے پیٹ پر قرار ہوا
04:43پھر وہ نطفہ جو ہے
04:45مدغہ بنا علقہ بنا
04:47اور پھر فتبارک اللہ احسن الخالقین
04:50اس مالک و مولا نے
04:52تمہیں خوبصورت صورت عطا فرمائی
04:54تو عمل تو دنیا میں آکے
04:56کرے گا رئیس بھائی
04:57ابھی تو وہ ماں کے پیٹ پہ ہیں
04:59وہاں کون سا عمل ہے
05:00اللہ اکبر
05:01تو اس کے احسانات
05:03اس کے اکرامات
05:04اس کی مہربانیاں
05:06ہم پر اتنی ہیں
05:07کہ جس کا کوئی شمار
05:08اور حساب نہیں ہے
05:10اس رب تبارک و تعالیٰ نے
05:11جیسے آپ نے ابتدائیاں میں ذکر کیا
05:13کہ پھر جب انسان کو پیدا کیا
05:15عدم سے وجود عطا فرمائے
05:17رب تبارک و تعالیٰ فرماتا ہے
05:27تمہارا نام نشان نہیں تھا
05:29اس نے تم پر پہلا یہ کرم کیا
05:31کہ تمہیں عدم سے وجود عطا فرمایا
05:34پھر اس وجود کا آپ نے ذکر کیا
05:36کہ یہ رب تبارک و تعالیٰ نے
05:37کتنا خوبصورت وجود عطا فرمایا
05:40لَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنسَانَ فِي أَحْسَرِ تَقْوِيمِ
05:43فرمایا
05:44هُوَ الَّذِي أَنشَالَكُمُ السَّمَعَ
05:46وَالْأَبْسَارَ
05:48وَالْأَفْئِدَ قَرِينَمْ مَا تَشْكُرُونَ
05:50فرمایا کہ یہ سمات
05:52یہ بسارت
05:53یہ دڑکتا ہوا دل
05:54آپ نے کہا لیکن ہے
05:55کہ سانس جو انسان لیتا ہے
05:56آج ہمیں اس کی قدر نہیں ہے
05:59کہ جو سانس اندر جا رہی ہے
06:00اب باہر جاری ہے
06:01لیکن ذرا رک جائے
06:03اور پھر جو ہے
06:04وہاں جا کر تنفس پر
06:06اور ونٹلیٹر پر جا کے
06:07پیسے دے کے
06:08اس سانس کو جاری اور ساری کروائیں
06:10ان سے جا کے پوچھیں
06:11کہ سانس کی قدر کیا ہے
06:13یہ دڑکتا ہوا دل جو ہے
06:15یہ بند ہو جائے
06:16ہارٹ فیل ہو جائے
06:18پھر انسان کی زندگی کیا رہے گی
06:20تو انسان فرمایا
06:21قرید ما تشکرون
06:23انسان کا سب سے بڑا یہی مسئلہ ہے
06:25کہ وہ رب تبارک و تعالی کے
06:27انعامات
06:28احسانات
06:29اس کی مہربانیاں
06:31اس نے ہم پر کتنے اکرامات کیے
06:33ہمیں اس کا احساس نہیں ہے
06:35اچھا کچھ اور نہیں کر سکتے
06:37اس مالک و مولا کا شکر تو ادا کرو
06:40اس نہیں ادا کر سکتے
06:41یہ جو اللہ نے تمہیں پارٹس آف باڈی دیئے ہیں
06:44تم ان کو برت رہے ہو
06:45استعمال کر رہے ہو
06:47یہ استعمال اللہ کی تابداری میں کرو
06:50اللہ کی فرما برداری کے اندر کرو
06:53یہ بھی ایک پریکٹیکل طور پر
06:55تمہارا شکرانہ ہو جائے گا
06:57تمہارا نظرانہ
06:58عقیدت و محبت ہو جائے گا
07:00اور یہ بھی یاد رکھئے گا
07:02جہاں رئیس صاحب آپ نے یہ ذکر کیا
07:04کہ میرے رب نے
07:04یہ سارے عطا فرمائے
07:06فرمائے
07:07ان کا عملی اعتبار سے شکر یہ ہے
07:09کہ اس کی تابداری کے اندر
07:11فرما برداری کے اندر
07:13ہاں ہمارا کوئی بھی عمل
07:14ہمارا کوئی بھی عمل
07:16اس کی نعمتوں کا بدل نہیں
07:17اور کوئی بندہ یہ سوچے بھی نہ
07:21تصور و گمان بھی نہ کرے
07:24کہ ہم جو عمل کر رہے ہیں
07:25فرمایا یہ عمل تو تم جو کچھ کرتے ہو
07:28فرمایا جو انسان جو کرتا ہے
07:30وَمَن شَكْرَ فَإِنَّمَا يَشْكُرِ نَفْسِهِ
07:33اور فرمایا کہ
07:34جو بخل کرتا ہے وہ اپنے لئے بخل کرتا ہے
07:37جو شکر کرتا ہے وہ اپنے لئے شکر کرتا ہے
07:39فرمایا جو گناہ کرتا ہے
07:41تو گناہ کو ظلم نفس سے تابیر کیا
07:44فرمایا رب تبارک و تعالیٰ کا نہ تو تم مقام بڑا رہے ہو
07:47نہ کچھ کم کر رہے ہو
07:48یہ سب کچھ تم اپنے لئے کر رہے ہو
07:51شکر گزاری تو کسی صورت کے اندر
07:53اس کا احسانات کا بدل
07:55تو کسی صورت کے اندر نہیں ہو سکتا
07:57یہی ہے کہ تم ان آزاں کو
07:59اپنے رب کی فرما برداری میں لگا کر
08:02اس کی بارگاہ کے اندر
08:04سرخرو ہو جاؤ
08:05اس مالکی اومدین کی بارگاہ میں جب جاؤ
08:09اوف ڈے اوف ججمنٹ کے جب دن جاؤ
08:11تو وہاں پر اِنَّ السَّمْعَ وَالْبَسَرَ وَالْفُعَادَ
08:14کُلْ اُولَائِكَ قَانَ عَنْهُمْ مَسْعُولَ
08:17فرمایا وان جا کر
08:18ہر ہر چیز کا حساب ہوگا
08:20پوچھا جائے گا
08:21تو ہم کتنا بھی عمل کرنے
08:23عمل کرنے کے بعد ہم یہ کہیں
08:25کہ خدایہ ہمارا عمل کیا ہے
08:27یہ زندگی تیری عطا کرتا ہے
08:29قُلْ اِنَّ صَلَاطِ وَنُسُقِ وَمَحْيَایَا
08:33وَمَمَاتِ لِلَّهِ رَبْدَ الْعَالَبِينَ
08:35لَا شَرِيقَ لَهُ وَمِذَلِكَ عُمِرْتُ
08:38وَأَنَ اَوَّلُ الْمُسْتِبِينَ
08:39میرا سب کچھ تیرے لیے ہے
08:41ہم اتحیات میں بھی یہ کہتے ہیں
08:43اتحیاتو لِلَّهِ وَسَلَوَا
08:45سب کچھ تیرے لیے ہے
08:46یہ تو سب کچھ تیرے لیے ہے
08:48ہماری یہ حیاتِ مستعار بھی مالک و مولا
08:51تیری ایک امانت ہے
08:53تو جب چاہے لے لے
08:54اور ہم تیری بارگاہ کے اندر حاضر ہو جائے
08:57تو زندگی میں انسان
08:58اللہ تبارک و تعالی کے ان احسانات
09:01کا اسی طرح کر سکتا ہے
09:02کہ اللہ کی تابداری اور فرمبرداری
09:05سبحان اللہ
09:06یہ احسان ہی احسان ہے
09:09اس کا فضل ہی فضل ہے
09:10کرم ہی کرم ہے
09:11ہمارے عمل کا کوئی بدلہ نہیں
09:13یہ اس کا کرم ہے
09:14اس کا احسان ہے کہ اس نے
09:16وجود عدم سے وجود بخش دیا ہمیں
09:18اور پھر موت اور پھر اس کے بعد
09:20ایک دائمی زندگی جو
09:23عطا کی جائے گی
09:24حساب و کتاب کے بعد
09:25تو یہ سارا ایک پروسس ہے
09:26اسے سمجھنے کی ضرورت ہے
09:28یہ نہیں کہ انسان پیدا ہو گیا
09:29پیدا ہونے کے بعد
09:30بڑا ہوا جوان ہوا
09:31اپنا زندگی گزاری
09:33اس دنیا سے چلا گیا
09:34بس نہیں پیدا کیا اس کو
09:36قرآن نے بھی یہ ارشاد فرمایا
09:37تو سمجھنے کی بات ہے
09:39فہم ضروری ہے
09:40اچھا اب ایک بار پھر میں
09:42تاکہ یہ حسن تعقید کہلاتی ہے
09:44اگرچہ سرنامہ کلام میں بھی
09:46اور ابتدائی گفتگو میں بھی یہ بات آئی
09:47تو کیا مفتی صاحب
09:48اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کو
09:50شمار کیا جا سکتا ہے
09:51کیا کہ یہ گئی سوالے سے
09:52بسم اللہ الرحمن الرحیم
09:55والصلاة والسلام
09:56وعلا رسول کریم اما بعد
09:58بلاشبہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے
10:01قرآن مجید فرخان حمید میں
10:02خود ارشاد فرمایا
10:03وَإِن تَعُدُّوا نِعْمَتَ اللَّهِ لَا تُحْصُوهَا
10:06کہ اگر تم اللہ کی نعمتوں کا
10:08شمار کرنا چاہو
10:09تو ان کا احاطہ نہیں کر سکتے
10:11ان کو شمار نہیں کر سکتے
10:13حقیقت میں ایسے ہے
10:14کہ جسے قبل اللہ علامہ صاحب نے
10:16ارشاد فرمایا
10:17انسان کا اس دنیا میں آنا
10:18تو یہ آنا بھی
10:20اللہ کی بہت بڑی نعمت
10:21بے شک
10:21اور پھر اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے
10:23اس دنیا میں رہنے اور بسنے کے لیے
10:25جو ازباب عطا فرما ہے
10:26وہ بھی اللہ کے بہت سارے
10:27انعامات میں سے کنام ہے
10:29یعنی ایک ایک نعمت
10:31کئی کئی نعمتوں پر منحصر ہے
10:33یعنی اگر ہم صرف خوراک کو ہی دیکھ لیں
10:35تو زمین کا سبزہ اور اناج اگانا
10:38یہ بھی ایک نعمت ہے
10:39پھر وہ اناج ہمیں میسر آ جانا
10:42یہ بھی ایک نعمت ہے
10:43پھر اس کا غزہ میں ڈھل جانا
10:45یہ بھی ایک نعمت ہے
10:46پھر وہ غزہ کھانے کے لیے
10:47مجھے دانت اتا کرنا
10:48یہ بھی نعمت ہے
10:49پھر وہ غزہ جب میرے حلق سے نیچے اتر رہی
10:51تو اس کو حضم کرنے کا انتظام
10:53یہ بھی ایک نعمت ہے
10:54اور پھر اس میں سے جو مجھے مواد چاہیے
10:56میرے جسم کی طاقت و طوانائی کے لیے
10:58اس کا الگ ہو جانا یہ بھی ایک نعمت ہے
10:59اور جو فازل ماتا اس کا باہر نکل جانا
11:02یہ بھی نعمت ہے
11:03تو ایک ایک نعمت
11:05کئی کئی نعمتوں پر مشتمل ہے
11:07اس لیے رب کریم کا یہ فرمان
11:08بلا شبہ حق اور سچ ہے
11:10کہ ہم اپنی پوری زندگی
11:12ان نعمتوں کو اگر لکھنا شروع کر دیں
11:14تو حقیقت یہ کہ ہم رب کی نعمتوں کا شمار
11:16نہیں کر سکتے
11:17بہت خوبصورت جملے آپ نے ارشاد کی ہیں
11:18مفتی صاحب میں چاہتا ہوں اس کو کنٹینیو کرنے لیکن ایک وقفہ ہے
11:21وقفہ کے بعد جب لوٹیں گے
11:22تو انشاءاللہ مفتی صاحب اپنے جواب کو مکمل فرمائیں گے
11:25آپ ہمارے ساتھ رہیے گا
11:26جی ناظرین آپ کا خیر مقدم ہے
11:28اور آج جس موضوع پر کلام ہو رہا ہے
11:30بہت ہی اہم موضوع ہے
11:32اللہ کے انعام و احسانات
11:34اس پر کیا اللہ کی نعمتیں شمار کی جا سکتی ہیں
11:38انسانی عقل ہے
11:39کوئی بھی سوال دستک دے سکتا ہے
11:41اس پر علامہ مفتی خورم اقبال
11:43رمانی صاحب اپنے جواب کو مکمل فرمائیں گے
11:45اور اس کے بعد ایک بڑا فکری سوال میرے پاس موجود ہے
11:48جو علامہ صاحب کی جانب مجھے پیش کرنا ہے
11:50بسم اللہ
11:50جی میں ارز کر رہا تھا کہ
11:52اللہ سبحانہ وتعالی نے خود قرآن مجید میں
11:55اس حقیقت کو بیان فرما دیا ہے
11:56کہ تم رب کی نعمتوں کو شمار نہیں کر سکتے
11:59اصل میں
12:00ہم اس کو یوں بھی سمجھ سکتے ہیں
12:02کہ میں اگر شمار کرنا بھی چاہوں
12:04تو مجھے ان نعمتوں کا علم بھی تو ہونا چاہیے
12:06کہ ازل سے لے کے
12:08ابت تک کتنی نعمتیں مجھے ملی ہیں
12:10یا میری ابتدا سے لے کے میری انتہا تک
12:12مجھے کتنی نعمتیں ملی ہیں
12:13جب تک ان تمام نعمتوں کو میں جانوں گا نہیں
12:16میں ان نعمتوں کا احاطہ کر ہی نہیں سکتا
12:18شمار کر ہی نہیں سکتا
12:19Right, right, right.
12:49and then give it out
12:52then insanip
12:55gives 1 day
12:58and then 1 day
13:05is
13:05receive
13:05if we invite
13:18Allah
13:48We can see that in this world.
14:18who wa ta'ala jis نے یہ تمام نعمت
14:20عطا فرمائی جو خالق بھی ہے اور مالک
14:22بھی ہے ان نعمتوں کو اس کے
14:24بتائے ہوئے حکامات کی مطابق استعمال
14:26میں لائے جائے تصرف میں لائے جائے
14:28تو حقیق شکر گزاری اسی
14:30غریقے سے ممکن ہے کہ اگرچہ
14:32ہمیں نعمتوں کا احاطہ ہویا نہ ہو
14:34ہمیں ان کی تعداد معلوم
14:36ہویا نہ ہو لیکن ہمیں حقیق شکر
14:38گزارمندوں میں شامل ہونا چاہیے
14:40اپنی زبان سے بھی اللہ کا شکر ادا کرنا
14:42چاہیے اور ان نعمتوں کو برتنے
14:44کے ساتھ ساتھ ان نعمتوں کا حقیق استعمال
14:46اللہ کے حکم کے مطابق کرنا چاہیے
14:47بہت امدہ سبحان اللہ اور یہ سوال
14:50بھی انسانی ذہن میں آنا چاہیے اور
14:52یہ فکر بھی آنی چاہیے کہ کیا
14:54وجہ ہے کہ صرف انسان ہی
14:56کو مخاطب کیا گیا کہ تم غور فکر
14:58کیوں نہیں کرتے تم تفکر کیوں نہیں
15:00کرتے تدبر کیوں نہیں کرتے
15:01جانوروں سے نباتات سے ہیوانات سے
15:04تو یہ کہا ہی نہیں گیا یہ تو
15:05حضرت انسان سے کہا گیا اور اس لیے
15:08کہا گیا کہ جب یہ غور فکر کرے گا
15:10تو معرفت الہی حاصل ہوگی
15:12اس کی نعمتوں کا وہ اسے
15:14اعتراف ہوگا اس کی
15:15سنائی کا اس کے اعتراف ہوگا اور
15:18وہ اس کی تعریف بیان کرے گا ایک چیز
15:20اور جو میں نے ارز کی علامہ
15:22لیاقت حسین عزلی صاحب
15:23اس بات کا جواب دیں گے کہ اللہ تعالی نے بے شمار
15:26نعمت احتاف فرمائی ہے اس میں سے
15:28جسم روح اور
15:30عقل یہ انعامات کے
15:32کس درجے میں ہے میں چاہوں گا اس پر علامہ
15:34صاحب کچھ کلام فرمائی گا یہ بہت عام
15:35سوال ہے اس موضوع کا
15:36دیکھیں میں نے جو پیدائش کے مراحل کی آیات
15:39یہ بات کا ذکر کیا وہاں پر رب تبارک
15:41تعالی نے فرمایا فتبارک اللہ
15:43احسن الخالقہ یہ مراحل
15:46تھے اس کے جسم کی ساخت
15:48کے اور اس کے پیدائش کے
15:49رب تبارک تعالی نے اس کو مٹی سے پیدا
15:52کیا پھر ماں کے پیٹ کے اندر
15:53اس کے جو مراحل ہوئے پھر وہ دنیا کے اندر آیا
15:55اور روح کے لیے فرمایا
15:58فرمایا
15:58اللہ
16:02حکم
16:03عزد آدم علیہ السلام کے لیے فرمایا
16:04فرمایا ہم نے آدم کو
16:09اپنے ہاتھ سے پیدا کیا اور
16:11اپنی روح اس کے اندر شامل فرمایا
16:13نہ تو رب تبارک تعالی نے کوئی جسم
16:15ہے نہ جسمانیت ہے ہمارے ہاتھ
16:17کی طرح ید بلا کیف ہے
16:19نہ رب تبارک تعالی کی روح
16:21عزد آدم کے اندر حلول کی
16:23یعنی تازیماً و تشریفاً
16:25و اعزازاً
16:26کہ حضرت انسان کو عزت و اکرام
16:30ولقد کرمنا بنی آدم
16:31سبحان اللہ
16:32بنی آدم کو عزت دینے کے لیے رب تبارک تعالی نے فرمایا
16:36کہ ہم نے نفخت و فیہی میں روحی
16:38تو یہ جسم اور یہ روح
16:40اللہ تبارک تعالی کی نعمتوں میں سے
16:42ایک خلق ہے اور ایک عمر ہے
16:44دونوں کا مجموعہ حضرت انسان ہے
16:47رب تبارک تعالی نے انسان کو پیدا کیا
16:49پھر اللہ کی ساری مخلوق دیکھیں
16:51سب مخلوق ہے آپ دیکھیں کہ شیر
16:53کے اندر کتنی طاقت و قوت و شجاعت
16:55ہیں اور جانوروں کے اندر
16:57دیکھیں کچھ ایسی چیزیں شاہین
16:59کی پرواز کتنی بلند و بالا ہیں
17:01چنٹی وغیرہ ان کی جو
17:03سونگنے کی طاقت ہے چیزوں کو پہچاننے
17:05کی کتنی زیادہ ہے لیکن حضرت
17:07انسان کو اللہ نے جو
17:09عقل عطا فرمایا جس کی طرف آپ نے اشارہ
17:11فرمایا اور اللہ تبارک
17:13تعالی نے انسان کو جو قوت
17:15گویائی عطا فرمایا
17:16سپیکنگ پاور عطا فرمایا قوت
17:19اقل ادراک عطا فرمایا
17:20کہ ساری مخلوقات
17:23میں اسے مشرف کر دیتا ہے
17:24اور اسے اکرم کر دیتا ہے
17:27کہ ساری مخلوق میں رب کی ہے
17:29ان کے اندر قوتیں طاقتیں
17:31ساری چیزیں کو کسی کے اندر
17:33زیادہ ہوگی لیکن یہ اقل
17:35یہ ادراک اللہ اکبر
17:37اور یہ قوت بیان
17:39الرحمن علم القرآن
17:41خلق الانسان
17:43علمہ البیان
17:44فرمایا اللہ تبارک و تعالی نے
17:46حضرت انسان کو پیدا بھی کیا
17:48اور بیان کی طاقت عطا فرمایا
17:51سپیکنگ پاور عطا فرمایا
17:52مافی زمیر کو دوسروں کے سامنے
17:54منتقل کرنے کا جذبہ عطا فرمایا
17:56اور قوت عطا فرمایا
17:57رئیس بھائی یہ اللہ تبارک و تعالی کی
18:00مخلوق کے اندر
18:01انسان شہکار ہے
18:03میرے رب تبارک و تعالی
18:04اس کی ساری قوتیں
18:06طاقتیں
18:07اس کا جو سب کچھ ہے
18:08وہ رب تبارک و تعالی نے
18:09حضرت انسان کو عطا فرمایا
18:12بالکل اپنا نائب بنا دیا
18:13انجاعین فی الارضی خریفہ جب بنانے لگے
18:15فرمایا میں نائب بنا کر بیج رہا ہوں
18:17تو یہ حضرت انسان کو جہاں
18:20اللہ نے اتنی طاقتیں دی
18:21تو وہیں پر یہ سارے جانور
18:23مکلف نہیں ہیں
18:24انسان مکلف
18:25لا یکلف اللہ نفساً
18:28انسان کو اللہ تبارک و تعالی نے
18:31چونکہ قوتیں طاقتیں
18:33کے سب کچھ دیا ہے
18:34تو اس کو مکلف بنایا ہے
18:36اس کو ذمہ دار بنایا ہے
18:38اور اس کو مسئول بنایا جواب دے
18:40کہ تمہیں یہ ساری نعمتیں ملی ہیں
18:42تم نے ان ہر ہر نعمتوں کا
18:47اللہ کی بارگاہ کے اندر جا کے
18:49جواب دینا ہے
18:50کہ ان نعمتوں کو تم نے کیسے برتا ہے
18:53تم نے کیسے استعمال کیا ہے
18:55وہ جو آغاز کے اندر آپ نے ایک جملہ فرمایا
18:57کہ ایسا نہیں ہے کہ اللہ تبارک و تعالی نے
18:59تمہیں یہ سب کچھ دے کر
19:01بغیر کسی مقصد کے پیدا کی
19:02عباس بنایا ہے
19:04فرمایا نائی نائی
19:05وہ تو یہی کہتے تھے
19:17کہتے ہیں نہیں بھائی یہ تو زمانے کے ساتھ ساتھ
19:20فرمایا یہ زمانہ جو ہے
19:23ہمیں پیدا کرتا ہے مارتا ہے
19:25ہم نے کہا زمانہ نہیں
19:26ہمیں پیدا کرنے والی بھی ایک ذات ہے
19:28موت دینے والی بھی ایک ذات ہے
19:31اور اس رب کی بارگاہ میں ہمیں اپنی زندگی
19:34اپنے جسم یہ ساری نعمتیں یہ اولاد
19:37یہ دولت یہ اقلو یہ بیان قوت
19:40اس سب کا حساب دینا پڑے گا
19:42کہ تم نے اس بیان کو کہیں غلط تو نہیں استعمال کیا
19:45اس سما تو بسارت کو کہیں غلط تو نہیں استعمال کیا
19:49فرما اِنَّ السَّمَعَ وَالْبَسَرَ وَالْفُعَادَ كُلُّ اُلَائِكَ
19:52قَانَ عَنْهُ مَسْئُلَا
19:53یہ ہر ہر حضرت انسان کی چیز کا
19:57اللہ تبارک و تعالی کی بارگاہ کے اندر حساب و کتاب
20:00تمہیں اللہ نے ذہانت دی فتانت دی
20:02اللہ نے تمہیں جو ہے وہ آسمانوں کو مسخر کرنے کی طاقت عطا فرمائے
20:07تم یہ بتاؤ کہ یہ سب کچھ کرنے کے باوجود
20:10اس مالک و مولا کی بارگاہ کے اندر سر بسوجود ہو کر تم نے
20:14سبحان ربی اللہ کے صدا لگائی
20:16اس کی مالکیت اور ملوکیت کو تم نے مانا ہے
20:19اللہ ہو اکبر
20:20فرما اگر ایسا کیا ہے تو اے حضرت انسان
20:23تمہیں مبارک ہو
20:24جب تم پہنچو گے میدان معاشر میں اور جنت کے دروازوں میں
20:28فرمایا کہ فرشتے تمہیں سلامیاں پیش کر رہے ہیں
20:31سلام علیکم بے با سبرتو
20:34پنی اما اقبت دار اللہ ہو اکبر
20:36کہتے ہیں اکیس توپوں کے سلامی ہیں
20:38ایک کس توپیں کیا ہیں وہاں توپیں ہی توپیں ہوں گے
20:41وہاں اللہ کے فرشتے تمہیں سلامیاں پیش کر رہے ہوں گے
20:44کہ یہ دیکھو زندگی اللہ اور اس کے رسول کی
20:47تابداری اور فرما بداری کے اندر
20:49سبحان اللہ سبحان اللہ کیا کہنے کیا کہنے
20:51کیا ہی خوبصورت بات ہے اور میں دیکھ رہا ہوں
20:53کہ پہلے جواب کے اختتام پر بھی
20:55اللہمہ صاحب نے جب اپنے جواب کا تطمیمہ فرمایا
20:57تو اس میں بھی یہی ارشاد فرمایا
20:59کہ جتنی نعمتیں دی ہیں
21:01ان نعمتوں کے بعد سب سے بہترین
21:03مصرف اس کا یہ ہے
21:04کہ شکر گزاری کی جائے
21:07اللہ کی نعمتوں کا شکر ادا کیا جائے
21:09اور کائنات پر تو ہم کیا غور کر لیں گے
21:11کم از کم اس کائنات پر ہی غور کر لیں
21:14جو اللہ نے ہمیں عطا فرمائی ہے
21:15سر سے لے کے پاؤں تک
21:16جتنا کچھ عطا فرمایا ہے
21:18بغیر کسی مطالبے کے بغیر کسی دعا کے
21:21اللہ نے اپنی قدرت اور اپنے کرم اور فضل سے
21:25انسان کو اتنا نواز دیا ہے
21:26کہ اپنے من میں ڈوب کر پا جا سراغ زندگی
21:30تو اگر میرا نہیں بنتا نہ بن
21:32اپنا تو بن
21:33یہ اگر غور فکر کا سلسلہ شروع ہو جائے
21:36تو اللہ کی نعمتیں بھی ہمارے سامنے مستعذر ہو جائیں گی
21:38اور ہمیں اندازہ ہو جائے گا
21:40اس بات کا اچھی طرح عرفان حاصل ہو جائے گا
21:43کہ اللہ ہم پر کتنا مہربان ہے
21:45اور کتنے اس کے احسانات ہیں
21:46ایک مختصر سا وقفہ ہے
21:48وقفے کے بعد ایک اور اس کا انگل ہے
21:50اس موضوع کا جس پر میں سوال انشاءاللہ پیش کروں گا
21:53مفتی صاحب کی خدمت میں آپ ہمارے ساتھ رہیے گا
21:55حاضر ہوتے ہیں وقفے کے بعد
21:56جی ناظرین آپ کے خیر مقدم ہے
21:58اللہ تعالیٰ کے انعام اور احسانات پر بات ہو رہی ہے
22:01اور یہ تو بہت بڑا موضوع ہے
22:03پوری زندگی بھی انسان اگر اس پر غور فکر کرتا رہے
22:07کہ اللہ کے انعامات اور اس کے احسانات
22:09زندگی تمام ہو سکتی ہے
22:11ان کا اہاتہ نہیں ہو سکتا
22:13لیکن چونکہ ظاہر ہے
22:15ایڈیوکیٹ کرنا مقصد ہے
22:16خود بھی سمجھنا اور ہمارے ویورز تک بھی
22:19اس پیغام کو پہنچانا مقصد ہے
22:21تو میں بڑھتا ہوں اگلے سوال کی جانبے
22:23مفتی صاحب یہ فرمائے گا
22:24وہ کونسی نعمتیں ہیں
22:26جن کو عموماً نعمت سمجھنا چھوڑ دیا جاتا ہے
22:29سمجھا جاتا ہے یہ تو نعمت ہی نہیں ہے
22:31جبکہ یہ کتنی بڑی لاعلمی ہے
22:33کتنا بڑا میں سمجھتا ہوں
22:35کہ کتنی بڑی غفلت ہے
22:37کیا کہیے گا
22:37بلا شبہ رعیز بھائی
22:39بہت ہی اہم بات آپ نے رشاعت فرمائی
22:41اور یہ انسان کی فطرت ہے
22:44کہ جب کوئی چیز آسانی سے میسر آ جاتی ہے
22:47تو اس کو نعمت شماری نہیں کرتا ہے
22:48وہ فور گرانٹڈ لیتا ہے اسے
22:50میں ایک بہت عام سی بات ہوں جیسے ہم پانی پیتے ہیں
22:52یہ پانی پینے اور پھر پانی حضم ہو جانا
22:55اور پانی پینے کے بعد پیاس کا بجھ جانا
22:57اس کو کوئی نعمت سمجھتے نہیں
22:59لیکن اگر یہ وصف ختم ہو جائے
23:01کہ پانی پینے سے آپ کی پیاس نہ بجھ رہی ہو
23:03اور آپ پانی پر پانی پیے جائیں
23:05تو پھر آپ کو پتہ چلے گا
23:06پانی پی کر پیاس بجھ جانا
23:08کتنی بڑی نعمت ہے
23:09اسی طرح دوسری کیفیت ہمارے باہر ہے
23:11کہ جو فضلات خارج ہوتے ہیں
23:13اس کو لوگ نعمت نہیں سمجھتے
23:14لیکن جن کے فضلات خارج ہونا رک جائیں
23:17تو ان سے بجھے کتنی بڑی نعمت ہے
23:18تو یہ وہ کیفیات ہیں
23:20کہ انسان چونکہ
23:21نارملی بہت آسانی کے ساتھ
23:23ہی سارے کام کر رہے ہوتا ہے
23:24اس مجھ کو نعمت نہیں سمجھتا
23:26اسی طرح جسے سانس لینا ہے
23:35اگر ہیے کتنی بڑی نعمت
23:36یہ وائپر جو لگے ہیں ہمارے
23:38ہاں کہ پڑکوں کا خود با خود بند ہو جانا
23:41خود با خود بند ہو جانا
23:42اور کھل جانا اللہ کی کتنی بڑی نعمت ہے
23:44وغرنہ اس سے بھی لوگ محروم ہیں
23:46اگر یہ سٹل ہو جائے
23:47yes
23:49people forgive that
23:51people who are open to open the air
24:02to the dire
24:06to the air
24:08to the air
24:09to the air
24:10to the air
24:11to the air
24:13to the air
24:16areacakt
24:20present this
24:21year
24:23that
24:36you
24:38know
24:40one
24:41one
24:42one
24:44one
24:45one another
24:47girl
24:48friend
24:52girl
24:58girl
25:11girl
25:13girl
25:14well
25:14دنیا کے معاملات میں
25:16اپنے سے نیچے والوں کو دیکھو
25:18نہ کے اوپر والوں کو دیکھو
25:19جب نیچے والوں کو دیکھو کہ جذبت شکر پیدا ہوگا
25:23ایک روایت میں سرکار نے فرمایا
25:24کہ جو شخص صبح اٹھے
25:25اور وہ صبح بیدار بھی ہو جائے
25:28یعنی یہ زندگی ملنا بھی نعمت
25:30نین سے بیدار ہو جاتے ہیں
25:32موت کیسی حالت ہوتی ہے
25:33صبح ہوا
25:35اسے جاگ گیا
25:37اسے نئی زندگی ملی
25:39امن کی حالت میں ہے وہ
25:40یعنی جنگ کی قیفیت نہیں ہے
25:42صحت کے ساتھ ہے
25:43اور ایک وقت کی روٹی اگر اس کے پاس موجود ہے
25:45تو سمجھو دنیا کا تمام خیر
25:48اس کے لئے جمع ہو گیا
25:49تو یہ سرکار نے فرما
25:51اتنا محدود اور کنفائن کر دیا
25:53کہ تم تو شمار کر ہی نہیں سکتے
25:54ہم نے ابتدا میں کہا ہے
25:56تو ہر نعمت کو اس وقت نعمت سمجھو
25:57کہ جب وہ نعمت چلی جائے گی
25:59اس لیے جو چیز میسر ہے
26:00ایک ایک لمحے کو اللہ کی نعمت سمجھو
26:02پھر یہ وقت اللہ کی کتنی بڑی نعمت ہے
26:05اللہ پاک نے قرآن میں فرمایا
26:06کہ جب آخری وقت آ جاتا ہے
26:08تو پھر بندہ محلت مانگتا ہے
26:09فرما پھر اس کے بعد اس کو محلت نہیں دی جائے گی
26:11جب وقت آ گیا
26:12اِذَا جَاءَ اَجَلُهُمْ فَلَا يَسْتَاخِرُنَ سَاعَتُمْ وَلَا يَسْتَقْدِمُنْ
26:17نہ ایک لمحہ پہلے نہ ایک لمحہ بعد
26:18پھر تمنا کرتے ہیں کہ کاش محلت مل جا
26:21کچھ نیکی کرلو
26:21اس کو بھی نعمت نہیں سمجھا جاتا
26:23اور آخر میں ایک عرص کروں
26:24ایمان اللہ کی اتنی بڑی نعمت ہے
26:27ہدایت اتنی بڑی نعمت ہے
26:29قرآن اتنی بڑی نعمت
26:30اسلام اتنی بڑی نعمت ہے
26:31مگر افسوس کے ساتھ ہم اس کو بھی نعمت نہیں سمجھ رہے ہوتے ہیں
26:35کیا کہنے
26:36اچھے جناب نعمت پر بات ہوئی
26:38اور نعمت کی مختلف اقسام
26:40اور اس کی مختلف کٹیگریز پر بات ہوئی
26:43اب ایک سوال اور بھی ہے
26:45اللہ علیہ وسلم صاحب جواب دیں گے اس کا
26:47کہ نعمت اللہ علیہ وسلم صاحب امتحان کب بن جاتی ہے
26:51یہ ایک بہت ہی اہم سوال ہے
26:53اور اس کا جواب بھی میں سمجھتا ہوں کہ بہت اہم ہوگا آپ کی طرف سے
26:56رئیس بھائی اس کا یہ ہے کہ
26:59اللہ تعالیٰ کی نعمت کی بےقدری بھی ایک امتحان بن جاتی ہے
27:04مثال کے طور پر ایک شخص کے پاس ایک نعمت نہیں ہے
27:07وہ اللہ سے دعائیں کر رہا ہے
27:08التجائیں کر رہا ہے
27:09لیکن جب وہ نعمت مل جاتی ہے
27:15رب تعالیٰ فرماتا ہے
27:16جب انسان تقریب میں ہوتا ہے تو مجھ سے دعائیں کرتا ہے
27:21یا اللہ مجھے یہ نعمت دے دے
27:28یا اللہ مجھے گھر دے دے
27:29یا اللہ مجھے سواری دے دے
27:30مجھے اولاد دے دے
27:31اور جب وہ نعمت مل جاتی ہے
27:33کہتا ہے نہیں یہ تو میری سٹرگل ہے
27:34میں نے ایک پلین کیا ہوا تھا
27:37ایک سسٹرم ہے میری زندگی کا
27:38بھائی بھی یہ پلین کیا ہوا تھا
27:42بھائی پلین تو دنیا کے اندر بہت سارے لوگ کرتے ہیں
27:45لیکن سب کے پلینز کامیاب نہیں ہوتے ہیں
27:46سٹرگل کرنے والے بہت سارے ہیں
27:48تم اسے زیادہ سٹرگل کرتے ہیں
27:50تو یہ بھی انسان کا ایک فریب نفس ہے
27:53وہ نعمت بھی اس کے لیے ایک آزمائش بن جاتی ہے
27:56اسی طرح مال اللہ تبارک و تعالیٰ کی ایک نعمت ہے
27:59اولاد اللہ تبارک و تعالیٰ کی ایک نعمت ہے
28:01اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا
28:02کئی قرآن مجید کے اندر اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا
28:08کہ یہ فضلاللہ ہے
28:09کہیں خیر سے تعبیر کیا جو ہے نا
28:11وہ مال کو
28:12اولاد کو فرمایا کہ یہ انسان کے لیے صدقہ جاریہ ہے
28:15مال انسان کے لیے صدقہ جاریہ ہے
28:17لیکن وہی قرآن کے اندر فرمایا
28:19کہ انما اموالکم و اولادکم فطرت
28:22یا ایوالذین آمنوا لا تلحکم اموالکم ولا اولادکم عن ذکر اللہ
28:28ومن یفعال ذالک فاولائک اوم الخاسرون
28:30فرمایا یہی اولاد اور یہی مال
28:33یہی بزنس یہی تمہاری فیملی
28:35اگر تمہیں اللہ سے دور کر دیں
28:37یہی فیملی کی وجہ سے اگر تم حرام کمانے لگ جاؤ
28:40تم سود کے اندر چلے جاؤ
28:42کسی سے پوچھو
28:42اب یہ کیا لے رہا ہے پیسے پکڑا ہے رشبت
28:44بچوں کے لیے
28:46بچوں کے لیے کر رہا ہوں
28:47تو یہی اولاد تمہارے لیے جو ہے
28:50اولاد اللہ کی نعمت
28:52یعنی نبیوں نے دعا کی ہے
28:53حضرت ابراہیم دعا کر رہے ہیں
28:55رب حبلی من الصالحین
28:57اللہ اکبر
28:58حضرت زکریہ رہی ساتھ و سلام دعا کر رہے ہیں
29:00لیکن وہی نعمت جب انسان
29:03اس کو اللہ تبارک و تعالی کی نافرمانی کے اندر چلے
29:06امتحان بن جاتی ہے
29:08وہ مال انسان کا اگر غلط ہو
29:10وہ اولاد غلط راہوں پر چلی جائے
29:12اللہ اکبر
29:13اسی لیے حضرت ابراہیم رہی ساتھ و سلام
29:15نے اللہ سے جہاں اولاد مانگی تو یہ بھی کہا
29:18کہ خدایہ رب جعلنی مقیمت صلاح تھی
29:20ومن دریتی
29:25تو نے یہ نعمت دی ہے
29:27یہ نعمت اب میرے لیے آزمائش و زہمت نہ بن جائے
29:30اسی طرح جیسے
29:31علامہ صاحب نے فرمایا کہ نعمت جیسے
29:34ایزی جو پیسہ ہوتا ہے
29:36ایزی کمینگ جو ہے مال کی
29:37وہ بھی انسان کے لیے کبھی کبھی بڑا وبال بن جاتا ہے
29:40وہ بہت جلدی آتا ہے
29:42یا مثال کے طور پر انسان کو بہت مل جاتا ہے
29:44وراست کے اندر جیسا بھی آیا
29:46تو وہ انسان کے لیے ایک نعمت بظاہر ہوتی ہے
29:49لیکن وہ زہمت بن جاتی ہے
29:51اس دنیا کے اندر بھی
29:52تو اللہ تبارک و تعالی سے انسان مانگے
29:54کہ خدا ہے کوئی بھی نعمت ہو
29:56اولاد کی نعمت ہو
29:57مال کی نعمت ہو
29:58کوئی بھی نعمت ہو
29:58عطا فرما
29:59عقل و شعور ہے
30:00علم ہے
30:01عبادت کی توفیق ہے
30:02یہی علم انسان کے لیے ہجاب بن جاتا ہے
30:05یہی عبادت انسان کے لیے تکبر بن جاتی ہے
30:09کہ میں فقیر جو ہے
30:11بڑا اللہ کا کرم فقیر کے اوپر
30:13تو وہ بندہ
30:13ہاں فقیر
30:14وہ ہر جگہ گار آ رہا ہوتا ہے
30:15فرما فلا تزکو انفس اکم
30:17ہر جگہ اپنی نیکیوں کی باتیں نہ کرو
30:19رب تبارک و تعالی جانتا ہے
30:21کون کیا ہے
30:21تو فرمایا
30:22حالکہ علم کتنی بڑی نعمت
30:24عبادت کتنی بڑی نعمت
30:26اولاد کتنی بڑی نعمت
30:27فرمایا کہ زہمت اور آزمائش
30:29جو آپ نے پوچھا ہے
30:30آزمائش بن جاتی ہے
30:32جب انسان اس کے لیے
30:33دیکھیں اس کا مرکز کی
30:35ایک قائدہ قرآن نے یہ بیان کیا ہے
30:37علم خورم صاحب
30:38فرمایا
30:39وَمَنْ يَتَعَدَّ حُدُودَ اللَّهِ فَقَدْ ظَلَمَ نَفْسَا
30:42کیا بات
30:43ہر چیز کی ایک حدود و خدود ہے
30:45ایک اس کے بیریئرز ہیں
30:46ایک حدود و خیو
30:47اس کے اندر رہتے ہوئے
30:48اگر انسان کرتا ہے
30:49جب اس سے انسان آؤٹ ہو جاتا ہے
30:52تو وہ چیزیں تباہی بربادی
30:53پانی اللہ کی نعمت
30:54اللہ مسلم نے کہا آسمان سے
30:55لیکن پانی اگر بہت آجائے
30:57سلاب آجاتا ہے
30:59لیکن مالکوں کبھی یہ نہیں کہتے
31:01کہ سلاب آجائے گا
31:02تو بھائی پھر دے
31:02بھولا نہیں یار یہ تو جتنا آجائے گا
31:04بھولا بھائی یہ سلاب نہیں ہے
31:06یہ سلاب نہیں ہے
31:08یہ جتنا بھی آجائے گا نعمت
31:09ایسا نہیں ہے
31:10یہ بھی اگر ایزی آجائے
31:12اور بہت تباہی کے ساتھ آجائے
31:14تو یہ بھی بہت خرابی ہے
31:15تبیہ قرآن نے کہا
31:16فرمائیے آزمائش ہے تمہارے لیے
31:21تو رب تبارک و تعالی وہ نعمتیں
31:23ان نعمتوں کو ہمارے لیے نعمت بنائیں
31:26اور ہمارے لیے زحمت
31:27ہماری اولاد کو
31:28ہمارے مال کو
31:29ہماری ہر چیز کو
31:30رب تبارک و تعالی ہمارے لیے نعمت رکھیں
31:33زحمت سے اور آزمائش سے
31:35رب تبارک و تعالی ہمیں محفوظ کریں
31:37کیا کہنے نعمت امتحان کب بن جاتی ہے
31:40اس کے حوالے سے علامہ صاحب نے
31:41قرآن کریم سے
31:43انبیاء علم السلام کے حوالے سے
31:44بہت خوبصورت انداز میں
31:51کیا اللہ تعالی کی نعمتیں
31:54یہ جو برابر تقسیم ہوتی ہے
31:57یہ جو ڈسبرس ہوتی ہیں
31:58اس کی تقسیم جو ہے
31:59کیا وہ برابری مساوی بنیاد پر
32:01کیا کہیے گا محفوظ صاحب
32:02رئیس بھئی اس کو ہم دو حصوں میں تقسیم کر سکتے ہیں
32:05کچھ آفاقی نعمتیں ہیں
32:07اور وہ سب میں برابر تقسیم ہو رہی ہیں
32:08جیتے سورج نکلتا ہے تو روشنی سب کو ملتی ہے
32:11بارش برستی اس کے فوائش سب لوگ حاصل کرنے ہیں
32:14زمین سے سبزہ اگرہ ہے
32:15ہر کوئی اس سے فائدہ اٹھا رہا ہے
32:16تو کچھ نعمتیں تو احسین جو سب کے لئے برابر
32:19رب تبارک و تعالی کی تقسیم ہیں
32:21لیکن کچھ نعمتیں احسین جو اللہ سبحانہ و تعالی نے
32:23خود قرآن مجید میں رشاہت فرمائے
32:25واللہ فضل بعدکم علا بعد فی الرزق
32:27کہ ہم نے اپنے بعض بندوں کو
32:29بعض بندوں پر رزق میں
32:31کچھ برکت اور فضیلت اتا فرمائی
32:33کہ ہم نے اس تقسیم کو خود کیا ہے
32:46جو معیشت کی تقسیم دنیا کی خود ہماری طرف سے ہے
32:49کہ ہم نے بعض کو بعض درجے بلند کیا ہے
32:51اور اس کی حکمت بھی خود بیان فرمائی
32:52کہ ایک حکمت تو اس کی یہ ہے
32:54کہ ہم دیکھیں کہ کون شکر کر رہا ہے
32:56کون صبر کر رہا ہے
32:58کون اللہ سبحانہ و تعالی کی شکر گزاری میں
33:00اس کو صرف کر رہا ہے
33:01اور نافرمانی میں اس کو صرف کر رہا ہے
33:04اور دوسرا فرمائی ہم نے اس لیے کہ
33:05تاکہ تم ایک دوسرے سے کام لے سکو
33:07یعنی ایک شخص بہت مالدار ہے
33:09تو سوچتا ہے فیکٹری لگاؤں
33:10لیکن فیکٹری میں کام کرنے کے لئے
33:11مزدور بھی تو چاہیے
33:12اگر سبی ایک لیویل کے مالدار ہوں گے
33:14تو مزدور کہاں سے ملیں گے
33:15اور کچھ مزدور ہیں جو کہتے ہیں
33:17کہ ہمیں رسک چاہیے
33:18ہمیں روزی چاہیے
33:19ہمیں اپنے گھر والوں کو کھانا کھرانا ہے
33:21وہ کوئی ہمیں نوکل نہیں لے دے
33:22تو اللہ سبحانہ وطالعہ نے دونوں طرح سے
33:24اس دنیا کتنا بیلنس رکھا ہے
33:25نظام کائنات کو چلانے کے لئے
33:27نظام دنیا کو چلانے کے لئے
33:29تو کہیں کچھ لوگوں کو نعمتیں زیادہ عطا فرمائی ہیں
33:31کہیں کچھ نعمتیں لوگوں کو کم عطا فرمائی
33:34یہ دنیا میں نعمتوں کی تقسیم ہے
33:36پھر ایک حکمت اس میں یہ بھی ہے
33:37کہ اللہ سبحانہ وطالعہ کے جو بندے ہیں
33:39ان کی پوٹنشلز بھی مختلف ہیں
33:42لوگوں کی صلاحیتیں مختلف ہیں
33:44جو نعمت کو اچھے انداد میں برس سکتا ہے
33:46یہ رب کو بہتر بتا ہے
33:47کہ اس کے پاس ذہنی صلاحیت بھی ہے
33:49جسمانی صلاحیتیں بھی ہیں
33:51یہ اس نعمت کو اچھے انداد میں برس سکتا ہے
33:53تو اللہ سبحانہ وطالعہ اسی طرح وہ نعمتیں عطا فرماتا ہے
33:55کچھ لوگ ایسے ہیں
33:57کہ وہ چھوٹے سے گھر میں رہتے ہیں
33:58اگر ان کو بہت بڑی نعمت مل جائے
34:00تو بہت بڑی چیز لے کر ہی پریشان ہو جاتے ہیں
34:02کہ ہم رکھیں گے کہاں
34:03یہ ہمارے گھر میں جگہ نہیں اس کو رکھنے کے لیے
34:06تو یہ اللہ سبحانہ وطالعہ کی نعمتوں کی تقسیم
34:08دو طرح سے ایک وہ جو آفاقی نعمتیں ہیں
34:10سب کو برابر مل رہی ہیں
34:12اور کچھ انفرادی نعمتیں ہیں
34:13اس میں رب کریم اپنے بندوں کی صلاحیتوں کے مطابق نعمتیں
34:16انہوں کو تفرماتے ہیں
34:16اور اس کا ایک پہلو یہ بھی ہے
34:19کہ جس کو دیا ہے مال و دولت
34:21اس کے لیے بھی امتحان ہے
34:22کہ وہ کس طرح خرچ کرتا ہے اس کو
34:24اللہ کی راب خرچ کرتا ہے
34:26یا دکھاوے کے لیے خرچ کرتا ہے
34:27اور جسے نہیں ملا
34:29اس کے بھی صبر کو آزمانا
34:30اور اس کا بھی صبر دیکھا جائے گا
34:32کہ اس نے صبر کتنا کیا
34:33اللہ کی دی ہوئی نعمتیں جب تقسیم ہوئی ہیں
34:36تو یہ اللہ کی حکمت ہے
34:37کہ کسی کو کس طرح نوازا گئے
34:40پیغام کیا دیئے گا
34:41علامہ صاحب آج کا موضوع بہت اہم ہے
34:42اللہ کے انعام اور احسانات کے حوالے سے
34:45میں پیغام چاہوں گا
34:46قبلہ رئیس صاحب
34:48ہمارے قبلہ مفتی صاحب نے بہت خوبصورت فرمایا
34:50کہ آپ سورج کو دیکھیں
34:51چاند کو دیکھیں
34:52بارش کو دیکھیں
34:53زمین کو دیکھیں
34:54اللہ تبارک و تعالیٰ نے
34:55انسانوں کو
34:56تمام انسانیت کو یہ نعمتیں عطا فرمائے
34:59لیکن پھر ساتھ ساتھ یہ بھی فرمایا
35:01کہ ایمان اللہ تبارک و تعالیٰ کے
35:03ایک بہت بڑی نعمت
35:04کتنے دنیا کے اندر لوگ ہیں
35:06بڑے سمجھدار ہیں
35:06لیکن ایمان ان کے پاس دولت نہیں ہے
35:09ایمان کی
35:09ہمیں اللہ تبارک و تعالیٰ نے
35:12ایمان کے ساتھ ساتھ
35:13ایک اور اضافی نعمت عطا فرمائے
35:15وہ یہ نعمت عطا فرمائی
35:17کہ ہمیں حضور قومتی و رسول اللہ
35:19اور اس نعمت کو خود ذکر فرمائے
35:21لقد من اللہ علی المؤمنین
35:23اذ بعت فیہم رسول
35:25ایمان والو اللہ نے تم پر کرم کر دیا
35:27اللہ نے کرم کیا
35:33کہ اپنا حبیب تمہیں آتا
35:34و امام الانبیاء خاتم الانبیاء
35:37کنتم خیر امت اخرجت للناس
35:39فرمائے تم تمام امتوں کے سردار
35:41بہترین بڑھ گئے
35:43قرآن جو تمام کتابوں کی جامعے ہیں
35:45وہ کتاب مل گئی
35:46نبیوں کے سردار مل گئے
35:48بہترین امت ہو گئے
35:50تمہیں مبارک ہو
35:51یہ نعمت کسی امت کو نہیں مری
35:53جو اللہ تبارک و تعالی نے ہمیں آتا فرمائی
35:55لیکن اللہ ہمیں
35:57اس نعمت کی قدر کی تحفیق
35:59کی محمد سے وفات ہونے
36:01تو ہم تیرے ہیں
36:02یہ جہاں چیز ہے کیا
36:04لا ہو قلم تیرے
36:06میں بہت شکریہ دے کروں گا
36:07مفت صاحب آپ کی تشریفہ
36:08اللہ مفت صاحب آپ تشریفہ لائے
36:09بہت لطف آیا
36:09اور میں تو خود بہت انوالو جاتا ہوں
36:11ساری گفتگو میں بہت لطف آتا ہے
36:13جب علماء حضرات کلام فرماتے ہیں
36:14اور ہمیں اوپن فرم ملتا ہے
36:16کہ ہم سوالات کر سکتے ہیں
36:17تو آپ کے لئے بھی سیکھنے کا
36:19ہماری طرح بہت موقع ہوتا ہے
36:21کہ آپ بھی سیکھیں
36:21سمجھیں اور اس پروڈرام کا مقصد بھی ہے
36:23کہ ایڈوکیٹ کیا جائے لوگوں کو
36:25اور خاص طور پر اس حوالے سے
36:27کہ آج جو فضا
36:28جتنی فرسٹیشن انسان کے اندر
36:30موجود نظر آ رہی ہے
36:31جتنی بےہمگم زندگی نظر آ رہی ہے
36:34اس میں یہ کہ ذرا
36:35یکسو ہو کر
36:36اللہ کی نعمتوں کا شمار تو کریں
36:38ذرا احساس تو کریں
36:39کہ اللہ نے کتنے انعامات
36:40کتنا فضل فرمایا
36:42کتنے احسانات
36:43اور کتنی نعمتیں ہمارے لئے
36:44اللہ تعالیٰ نے وافر مقدار میں
36:46عطا فرمائی ہیں
36:46اپنے گرد و پیش دیکھیں
36:48اپنے آپ کو دیکھیں
36:49اللہ کا شکر ادا کریں
36:50جتنا شکر ادا کریں گے
36:52اللہ تعالیٰ نعمتوں میں
36:53مزید اضافہ فرما دے گا
36:54اسی پیغام کے ساتھ
36:55اپنے میز بان
36:56اللہ تعالیٰ
Be the first to comment