Skip to playerSkip to main content
Roshni Sab Kay Liye

Watch All The Episodes || https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8Xic1NLGY05O7GY70CDrW_HCC

Topic: Islam ka Tasawwur e Rizq

Host: Safdar Ali Moshin

Guest: Allama Liaquat Hussian Azhari, Mufti Ahsan Naveed Niazi

#RoshniSabKayLiye #islamicinformation #ARYQtv

A Live Program Carrying the Tag Line of Ary Qtv as Its Title and Covering a Vast Range of Topics Related to Islam with Support of Quran and Sunnah, The Core Purpose of Program Is to Gather Our Mainstream and Renowned Ulemas, Mufties and Scholars Under One Title, On One Time Slot, Making It Simple and Convenient for Our Viewers to Get Interacted with Ary Qtv Through This Platform.

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00Alhamdulillahi Rabbil Alameen
00:30Alhamdulillahi Rabbil Alameen
01:00Alhamdulillahi Rabbil Alameen
01:30Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:00Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:30Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:32Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:36Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:38Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:40Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:42Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:44Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:46Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:48Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:50Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:52Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:54Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:56Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:58Alhamdulillahi Rabbil Alameen
03:00Alhamdulillahi Rabbil Alameen
03:02Alhamdulillahi Rabbil Alameen
03:04Alhamdulillahi Rabbil Alameen
03:06Alhamdulillahi Rabbil Alameen
03:08Alhamdulillahi Rabbil Alameen
03:10Alhamdulillahi Rabbil Alameen
03:12Alhamdulillahi Rabbil Alameen
03:14Alhamdulillahi Rabbil Alameen
03:16ہم کلیر کر دیں بسم اللہ بہت شکریہ روح صاحب قرآن مجید فرقان
03:20حمید من اللہ تبارک وطالعہ نے یہی فرمایا کہ وَفِ السَّمَاءِ
03:24رِزْكُكُمْ وَمَا تُعَدُونَ فرمایا کہ تمہارا رزق آسمان میں ہے اور
03:28جس کا تم سے وعدہ کیا گیا بالکل آپ نے صحیح فرمایا کہ رزق تو
03:32ہمیں زمین سے ملتا ہے زمین میں کھیتی باری کی جاتی ہے زمین کے
03:37اندر درخت لگائے جاتے ہیں تو یہاں سے ہمیں رزق ملتا ہے آسمان
03:41سے تو ڈریک کوئی روزی نہیں اترتی ہے ہاں بطور موجزہ کے من و
03:47سالوہ اترا آسمان سے دسترخان اترا لیکن جو ایک معمولات میں سے
03:52ہیں اور ایک جو فطرت ہے وہ یہ ہے کہ زمین سے روزی کمائی جاتی
03:56ہے صحیح لیکن مفسرینی کرام نے اس کی تعبیر بڑی خوبصورت ایک
03:59جملے کے اندر فرمایا اللہ وَفِ السَّمَاءِ رِزْكُكُمْ سے مراد یہ ہے کہ
04:04رزق تو زمین سے ملتا ہے لیکن رزق کا جو سبب بارش اور بادل ہے وہ
04:08آسمان سے آیا اللہ وَفِرْكُمْ رِزْكُمْ تو زمین سے ملتا ہے لیکن وہ
04:13جو عم الكتاب کے اندر تمہارا مقدر لکھا ہوا ہے وہ آسمان میں
04:16لکھا ہے کیا کہنے کیا کہنے کیا کہنے رزق تو زمین سے ملتا ہے لیکن
04:20وہ رزاق اور مسبب الاسباب رب تبارک و تعالی آسمانوں میں جلو
04:26اگر ہے الرحمن وعلى العرش استواء فرمایا کہ وہ آسمان والے فرشتے
04:30جو ہیں مدبرات ہیں وہ بارشیں بھیجنے والے وہ سب کے سب آسمان
04:35ہیں یعنی مراد یہ ہے کہ رزق تو زمین میں ہے لیکن اس رزق کے جو
04:39اسباب ہیں وہ رب تبارک و تعالی نے آسمان میں رکھی ہے قرآن
04:43نے کہا کہ وَفِرْكُمْ رِزْكُمْ وَمَا تُعْدُونَ اللہُ اَقْبَلَ
04:47حضرت حسن بسری حضرت جبیر بن مطمئن تمام بزرگوں نے اس کی
04:51بڑی خوبصورت تفسیر فرمائی حضرت حسن بسری کبھی بادل کو دیکھتے
04:54تو بادل کو دیکھ کے فرماتے کہ بھائی یہ بادل ہے اس میں تمہارا
04:58رزق ہے یہ رزق آ رہا ہے بھائی تمہارا بھائی یہ تو بادل ہے فرمائے
05:01ہاں بادل تو ہے لیکن اس میں اللہ تبارک و تعالی نے سورہ نو کے
05:05اندر بھی اللہ تبارک و تعالی نے حضرت نو علیہ ساتھ و سلام نے
05:08جب اپنی قوم سے کہا کہ فَقُلْ تُسْتُغْفِرُ رَبَّكُمْ إِنَّهُ كَانَ
05:12غَفَّارَ يُرُسِّلِ السَّمَاءَ عَلَيْكُمْ مِدَرَارَ وَيُمْدِدْكُمْ بِأَمْوَالِ
05:18وَبَنِينَ وَيَجَعَلْ لَكُمْ جَنَّاتِ وَيَجَعَلْ لَكُمْ أَنْهَارَ
05:22اس رب کی بارگاہ میں توبہ کرو وہ آسمان سے مسلہ دھار بارش تم پر نازل
05:27فرمائے گا تمہارے باغات تمہاری کھیتیاں تمہارے مال تمہاری
05:32دولت وَفِسْسَمَاءِ رِزْقُ خُمْ
05:34اس کا جو مرکز و ماور ہے وہ آسمان ہے رب تبارک و تعالی نے بڑی
05:38خوبصورت آپ نے توجیح فرمائی آغاز کے اندر اور علمہ صاحب کی
05:42بڑی تحقیق ہے اس کے اوپر کہ دیکھیں رزق کے اندر بڑی وسعت پائی
05:46جاتی ہے رب تبارک و تعالی نے علم بھی رزق ہے اولاد بھی رزق ہے
05:50عقل بھی رزق ہے جتنی اللہ تبارک و تعالی نے نعمتیں ہمارے ہاں
05:55قبل علمہ صاحب جلالین پڑھائی جاتی ہے زمانہ تعلیم میں جب پڑی
05:59جب اس کی تفسیر پر پہنچیں تو جو کچھ ہم نے عطا کیا
06:08جو کچھ رب تبارک و تعالی کی نعمتیں ہیں وہ سب رزق ہے
06:13واللہ تبارک و تعالی نے تمہیں سب کچھ عطا فرما دیا
06:16ہاں یہ اللہ تبارک و تعالی کہے کہ نظام ربی ہے
06:19کہ رب تبارک و تعالی نے کس کو کتنا دیا ہے
06:22فرمایا
06:23فرمایا کہ رب تبارک و تعالی نے بعض لوگوں کو بعض پر فضیلتیں
06:33آتا فرمایا روزی کے ذریعے
06:34کسی کو کتنا رزق ملا کسی کو کتنی عقل ملی کسی کو کتنی سمجھ ملی
06:38یہ رب تبارک و تعالی کی خالصتا تقسیم ربی ہے
06:41بلہ یہ تو پھر ایسا کیوں ہوا سب انسانوں کو برابر دے دیا جاتا
06:45فرمایا نہیں نہیں
06:46فرمایا اگر سب کو ایک جیسا دے دیا جاتا
06:53دیکھیں اس زندگی کے نظام چلانے کے لیے کوئی مزدور بھی چاہیے
06:57کوئی کسان بھی چاہیے کوئی سفائی کرنے والا چاہیے
07:00کوئی کیا چاہیے
07:00اس معاشرت کو نظام کو نظام زندگی چلانے کے ہر ایک چاہیے
07:05تو رب تبارک و تعالی نے ہر ایک کو اس کے مطابق عطا کیا
07:08دوسری بات یہ ہے کہ یہ تو رب تبارک و تعالی کا وعدہ ہے
07:12آپ کہیں گے بھئی زمین کے اندر جتنے لوگ ہیں
07:21یہ ساری دولت پانچ پرسن لوگوں نے کڑڑول کر رہی ہے
07:25باقی نائنٹی فائی پرسن کے پاس الگ ہے
07:28پانچ پرسن ٹاپ ٹین جن کی فیرستے چل رہی ہوتی ہے
07:32کہ بھائی ان کے پاس ساری کے سارے اتنے بلینر بلینر
07:35بلینر دولر ہیں یہ ہیں دنیا کے
07:37فرمایا یہ کیا ہے
07:38دیکھیں رب تبارک و تعالی نے تو روزی سب کے لیے رکھی ہے
07:41لیکن ہم انسان جو ہے ظلم کرتے ہیں
07:44کہ ہم رب تبارک و تعالی کے اس نظام کو خراب کرتے ہیں
07:48رب تبارک و تعالی نے فرمایا
07:48فرمایا اس روزی کو تم نے ڈسٹریبیوٹ کرنا ہے
07:54اس کی جو سرکولیشن ہے وہ تم نے آگے کرنی ہے
07:57یہ بہتے ہوئے دریا کی طرح ہونا چاہئے
07:59لیکن چند لوگوں نے چند خاندانوں نے
08:02کہا جاتا ہے یہاں بھی بیس بائیس خاندان
08:04اور دنیا کے اندر ٹاپ ٹین ہیں جی اس طرف نہیں جاتے ہم
08:07اس طرف نہیں جاتے ہم
08:08لیکن یہ اشارتر کہہ دیتا ہوں
08:10کہ ان لوگوں نے ظلمن اور جبر کر کے اپنے پاس
08:14میرے رب نے آسمان سے جب مسلح دار بارش فربائی
08:18تو سب کو عطا کیا
08:19یہ ظالم انسان ہے جو دوسرے انسان کو نان شبینہ بھی نہیں دیتا ہے
08:24اس کا نان شبینہ بھی کھیچنا چاہتا ہے
08:27لیکن ایک بات کہوں گا آخر کے اندر
08:28قرآن کہتا ہے
08:29اگر میرا رب چاہے کرم فرما دے
08:35اور وہ رحمتوں کے دروازے کھول دے
08:37فرمایا پہاڑ کے نیچے چھپا بھی ہوگا نا
08:44میرا مالک و مولا وہاں سے بھی تمہیں روزی عطا فرما دے گا
08:47آسمانوں میں بادروں سے بھی وفیس سماعی رزقو کم
08:50وما تو عدن جس کا تم سے وعدہ کیا گیا ہے
08:53کیا کہنے کیا کہنے اور
08:54بالکل تائید کرتے ہوئے اللامہ صاحب نے
08:57جو ایک حوالہ پیش کیا
08:58اور Islamic economics کو آج آپ اٹھا کر دیکھیں
09:01دنیا بھر میں اس سے آج افادہ کیا
09:03استفادہ کیا جا رہا ہے
09:04تو ہم کیا دیکھتے ہیں کہ اسلام نے
09:06ایسے اصول رکھے ایسے تصورات رکھے
09:08کہ جن پر عمل اگر پیرا انسان ہو جائے
09:11تو وہ کیا دیکھتا ہے
09:12کہ جو distribution of wealth ہے
09:14اس کو encourage کیا جا رہا ہے
09:16اور جو concentration of wealth ہے
09:18اس کو discourage کیا جا رہا ہے
09:19ایک اور اس موضوع سے متعلق بڑا اہم سوال
09:21کہ اگر ہماری قسمت میں
09:23ہمارے جو نصیب کا رسک ہے
09:24ہماری قسمت کا رسک ہے
09:26اگر وہ لکھا جا چکا ہے
09:27تو پھر محنت اور کوشش
09:29ایک بندہ مومن
09:30یا ایک انسان ایک مسلمان
09:32کیوں کرے
09:33اس کا جواب لیں گے
09:33مفتی محمد آسن نوید نیادی صاحب سے
09:35لیکن مختصر سا وقفہ ہے
09:37اس یقین کے ساتھ
09:38کہ آپ ہمارے ساتھ رہیں گے
09:39آپ سے ہوتی ہے ملاقات ایک بریک کے بعد
09:41اسلام کا تصور رسک آج کا موضوع
09:44بہت انٹرسٹنگ
09:45بہت انفرمیٹیو
09:47اور جو سوال بریک سے قبل
09:48میں نے ارس کیا تھا
09:50اور مستی صاحب
09:50یقیناً اس کا جواب دیں گے
09:52سر پہلے سے ہی رسک لکھا جا چکا ہے
09:54تو پھر ایک انسان
09:55کیوں محنت کرے
09:57کیوں کوشش کرے
09:57بسم اللہ الرحمن الرحیم
09:59یہ جو بات ہے نا
10:03ویسے حدیثیں مارک
10:05ذہن میں آ رہی ہے
10:06کہ اللہ کی مہوو علیہ السلام نے جو بات فرمائی
10:08وہ اگرچہ اس کا کانٹیکس تو الگ ہے
10:10لیکن چونکہ اس کی روشنی میں
10:12اس مسئلے کو بھی سمجھا جا سکتا
10:14وہ یہ ہے کہ سیدنا رسول اللہ علیہ السلام
10:16تشریف لائے بقی شریف میں
10:17تو جنادہ تھا کسی کا
10:20تو آپ انتدار میں بیٹھے ہوئے تھے
10:21تو آپ نے اسا آپ کے پاس تھا
10:23لکڑی تھی
10:24تو اس سے آپ لکڑی سے اود سے
10:29متفکر ہوتا ہے سوچ رہا ہو
10:30اور بیٹھا ہو زمین پر اور ایسے کریدنا شروع کر دی
10:33اور سوچ میں مشہول ہو
10:34ایسی نبی پاک علیہ السلام اس کیفیت میں تھے
10:38پھر اللہ کے مہوو علیہ السلام نے
10:39تھوڑی دیر کے بعد سر یقدس اٹھایا
10:41اور یہ بات ارشاد فرمائی کہ تم میں سے جو بھی ہے
10:43اس کا ٹھکانہ لکھا ہوا ہے جنت کا
10:46یا دوزت کا
10:46پہلے سے لکھا ہوا تیہ ہے
10:48اس پر ایک بندے نے پوچھا
10:50کہ یا رسول اللہ
10:51یا رسول اللہ اگر لکھا ہوا ہے
10:57تو پھر آپ اپنے لکھے ہوئے پر بھروسہ کر لیں
10:59اور عمل چھوڑ نہ دیں
11:01پھر عمل کرنی کیا ضرورت ہے
11:02اس پر اللہ کے مہوو علیہ السلام نے فرمایا
11:04اے ملو فکلن میسرن لیما خولک اللہ
11:09عمل کرو کہ ہر آدمی کے لیے آسان کر دیا گیا ہے
11:13جس کے لیے وہ پیدا کیا گیا
11:15پھر آگے آپ نے سورة اللیل کی وہ آیات پڑھیں
11:18آیت نمبر پانچ سے آیت نمبر دس تک
11:20جس میں پہلے خرچ کرنے والوں کا بیان ہوا
11:22فَمَّا مَنْ عَاتَا وَبْتَقَا وَصَدَّقَا بِالْحُسْنَا
11:25فَسَنُوْيَسِّرُهُ لِلْيُسْرَا
11:27اللہ
11:27اللہ کی راہ میں خرچ کرے
11:29تقوی اختیار کرے
11:30اور تصدیق کرے نیک بات کی
11:32تو کیا فرمایا
11:33کہ اس کو آسان کر دیں گے جنت کے لیے
11:35یسرہ کے لیے
11:36یسرہ کے تحت مختلف اقوال
11:38جو مشہور کال ہوئے کہ جنت
11:39پھر آگے ان کا ذکر کیا
11:41کہ جو بخل کرے
11:42استغنا برتے
11:43اللہ سے آخرت سے
11:45اور وہ جھٹلائے نیکی کو
11:47نیک بات کو جھٹلائے
11:49تو اس کے لیے آسان کر دیں گے
11:50فَسَنُوْيَسِّرُهُ لِلْعُسْرَا
11:52عُسْرَا مشکل کو
11:53یعنی دو ذکھ کو
11:54اس کے لیے آسان کر دیں گے
11:55یہ آپ نے سمجھائی بات
11:56اب یہ جو حدیثیوں مبارا گیا
11:58اگر اس کے اندر آپ غور کریں
11:59تو اگرچہ یہ تھی
12:00تو اس کانٹیکس میں
12:01کہ بندے کا جنتی
12:02اور دوستی ہونا بھی لکھا ہوا ہے
12:04پھر عمل کرنے کی
12:05کیا آ جائے تھے
12:05ٹھیک ہے جو لکھا ہوا ہے
12:06وہی ہوگا
12:06بس ٹھیک ہے
12:07عمل کریں نہ کریں
12:08تو وہی رزق والی بات بھی
12:09کہ رزق بھی پہلے سے لکھا ہوا ہے
12:11تو پھر کمائیں نہ کمائیں
12:12تو جیسے اللہ کے محبوب نے
12:13وہاں فرمانا
12:14کہ عمل کرو
12:15ایسی یہاں بھی یہ حکم
12:16چونکہ دیا گیا ہے
12:17کہ رزق حلال اختیار کرنا ہے
12:20قصب حلال کرنا ہے
12:22دست سوال دراز نہیں کرنا
12:24کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلانا
12:27بلکہ کسی کے آگے ہاتھ پھیلانے والے کے لیے
12:29تو بقاعدہ وعید آئی ہوئی ہے
12:30کہ جو لوگوں سے سوال کرتا ہے
12:32بغیر کسی حاجت کے
12:34یعنی جب شریح حاجت نہ ہو
12:35شریح اذن نہ ہو
12:36اس حد تک نہ پہنچا ہوا
12:38کہ سوال جائز ہو
12:39اور وہ سوال کرے
12:40تو قیامت کے روز اس حال میں آئے گا
12:42کہ اس کے چہرے کا گوشت نہیں ہوگا
12:43یہ وعید بقاعدہ
12:45صحیح حدیث کے اندر بیان ہوئی ہے
12:47صحیح اور صریح حدیث ہیں
12:48پھر دیکھئے
12:49ایک صحابی اللہ کے محوو علیہ السلام کی بارگاہ
12:52اکدس میں جنہوں نے عرض کیا
12:53کہ ارسلو ناقتی
12:54او اتوکل
12:55کہ میں اپنی اونٹنی کو باندھوں
12:57کھلا چھوڑ دوں
12:59یا توقل کروں
13:00یا اس کو باندھوں
13:01تو اللہ کے محوو علیہ السلام نے
13:03اس بات پر جا ہے
13:04وہ رشاد فرمایا جواب میں
13:05ایک الہا و توقل
13:07پہلے اسے باندھو
13:09اور پھر توقل کرو
13:10گویا بتا دیا
13:12کہ یہ دنیا عالم اسباب ہے
13:14اس میں اسباب اختیار کرنے ہیں
13:16باقی جو دل کا بھروسہ ہے
13:19وہ خالے کے اسباب پہ ہو
13:20سب پہ بولا اسباب پہ
13:23لیکن اسباب اختیار کرنے ہیں
13:25اسباب اختیار کرنے ضروری ہیں
13:28یہ بات اللہ کے محبوب نے بتا دی
13:30سکھا دیا یا نہیں گویا
13:31ایک چیز ہے
13:32اس کا تعلق قلب کے ساتھ ہے
13:34دوسری چیز وہ ہے
13:34جس کا تعلق ہمارے بدن کے ساتھ ہے
13:36ہماری ایفرٹ کے ساتھ ہے
13:38قلب کے ساتھ تعلق ہے
13:39کس کا بھروسہ کا
13:40تو وہ بھروسہ خالق پر ہو
13:42مسبب الاسباب پر ہو
13:43خالے کے اسباب پر ہو
13:45اور دنیا ہے
13:46اس کو عالمی اسباب بنایا ہے
13:47تو جو ہماری جسم کا تعلق ہے
13:49وہ اس کے ساتھ ہے
13:50ایفرٹ رکھی ہے
13:51اسباب اختیار کرنے ہیں
13:52تو اسباب اختیار کرنے ضروری ہیں
13:55رزق اختیار کرنے کے بارے میں
13:57خود احادیث آئی ہیں
13:59اللہ کے محبوب نے فرمایا
14:00صحیح بخاری کی حدیث
14:01اللہ کے محبوب نے فرمایا
14:12کسی نے کبھی کوئی لکمہ
14:14اس سے اچھا نہیں کھایا
14:14جو اس نے اپنے ہاتھ کی کمائی سے حاصل کیا
14:17اللہ کے نبی دعود
14:19اپنے ہاتھ کی کمائی سے کھاتے تھے
14:21دوسری جگہ حدیث
14:22یہ بخاری کے حدیث تھی
14:23بخاری مسلم دونوں میں موجود
14:25وہ حدیث جس میں اللہ کے محبوب نے یہ ارشاد فرمایا
14:27کہ تم میں سے کوئی لکڑیاں اٹھائے
14:29اپنے کندے پر یہ اس سے بہتر ہے
14:31کہ وہ لوگوں سے سوال کرے
14:32اور لوگ چاہیں تو اسے دیں چاہیں تو منع کر دیں
14:35اس سے بہتر ہے لکڑیاں اٹھانی پڑ جائیں
14:37لکڑیاں اٹھائے اور کام کرے
14:38یعنی کسی بھی پیشے کو حقیر نہیں سمجھنا چاہیے
14:42کام کرنا ہے
14:43آپ نے قصب حلال کرنا ہے
14:44رسک حاصل کرنا ہے
14:45جائز رسک کے لیے حلال رسک کے لیے کوشش کرنی ہے
14:48جو کام کرنا پڑ جائے جائز کام
14:50وہ جائز کام آپ نے کرنا ہے
14:51اس میں آر محسوس نہیں کرنی
14:53تو یہ تعلیم یہ تاقید خود اللہ کے محبوب کی طرف سے آئی
14:57وہ اللہ کے نبی اللہ کے محبوب کے
14:59جنہوں نے یہ سکھایا ہے
15:00جنہوں نے یہ بتایا ہے کہ رسک پہلے سے لکھا ہوا ہے
15:03وہ یہ بات بتا رہے ہیں
15:04کہ رسک حلال جائے وہ کمانا ہے
15:06محنت کرنی ہے
15:06دنیا کو اللہ نے عالمی اسباب بنایا
15:08اسباب اختیار کرنے ہیں
15:09تو دونوں باتیں اپنی جگہ دروست ہیں
15:11وہ لکھا ہوا ہے
15:12وہ قلب کا بھروسہ اس پر رکھنا ہے
15:14یعنی بخل نہیں کرنا
15:17اور دوسرا یہ کہ کسی سے جلنا نہیں ہے
15:19حسد نہیں کرنا
15:19باقی ایفرٹ جو ہے
15:21وہ آپ نے اپنی کیوشش کرنی ہے
15:22دنیا جو ہے وہ ایفرٹ کے مطابق ہے
15:24ایفرٹ آپ نے اس میں ضرور کرنی ہے
15:25زبردست
15:26اور یہ ایفرٹس ہیں
15:27یہ ورک ہے
15:28یہ محنت ہے
15:30جس کو ہمیشہ اپریشیٹ کیا گیا
15:32ایک نالج کیا گیا
15:33اور اس کو انکریچ کیا گیا
15:35کہ ہم محنت کریں
15:36ایفرٹس کریں
15:37اور اس کے بعد یقیناً
15:38دینے والی ذات
15:39یقیناً اللہ کی ہے
15:40اور سر اسی کو اگر ہم لنک کر دیں
15:42اس سے
15:42کہ دینے والی ذات اللہ کی ہے
15:44قرآن میں بھی ارشاد ہوتا ہے
15:46قرآن بھی ہمیں یہ اعلان کرتا
15:47نظر آتا ہے
15:48کہ اللہ رازق ہے
15:49اللہ رزق تقسیم کرنے والا ہے
15:51تو سر
15:52اللہ جب رزق تقسیم کرنے والا ہے
15:54تو ایک انسان
15:56جو کہ محنت کے بعد
15:57اور مشکت کے بعد
15:58وہ رزق حاصل کرتا ہے
16:00تو سر یہ کنفیوجن
16:01بھی میں چاہوں گا
16:02کہ آپ کے لئے کریں
16:03دیکھیں میں سمجھتا ہوں
16:04اس کا جواب
16:04تو قبلہ مفتی آسن نبی صاحب
16:06نے بہت خوبصورت
16:07پرانو حدیث کی روشنی کے اندر
16:09بہت مزین
16:10خوبصورت جواب دے دیا ہے
16:12ما شاء اللہ
16:12اس کا تطیمہ یہ ہے
16:14کہ دیکھیں
16:14رب تبارک و تعالیٰ نے
16:16قرآن مجید کے اندر فرمایا
16:18کہ
16:18انسان کو وہی ملتا ہے
16:22جس کی وہ سائی کرتا ہے
16:23کوشش کرتا ہے
16:24سٹیگل کرتا ہے
16:25جیسے وہ سب نے ذکر فرمایا
16:27دوسرا یہ
16:28رب تبارک و تعالیٰ کا کرم ہے
16:29کہ رب تبارک و تعالیٰ
16:30چونکہ رب المسلمین
16:31رب المومنین
16:32و رب العالمین
16:33بے شک
16:34اس نے
16:35اس دنیا کے نظام
16:36کو سب کے لئے
16:37اپن رکھا ہے
16:38سب کے لئے
16:39جو بھی آ جائے
16:40اللہ صلی اللہ
16:41اللہ صلی اللہ
16:42جو بھی آ جائے
16:43بلکہ حیلان
16:44کوئی بات مجھے یاد آئی
16:45حضرت عبراہیم
16:46و ریسی سلام نے
16:47جب خانہ کعبہ کو
16:48تعمیر کیا
16:49تو اللہ کی بارگاہ کے اندر
16:50دو دعائیں مانگی
16:50ایک رزقی دعا مانگی
16:52جو ہم گفتگو کر رہے ہیں
16:53اور ایک امن مانگا
16:54جس پر ہم گفتگو پہلے کر چکے
16:56ادخال عبراہیم
16:57و رب جعال
16:58حادہ بلدن آمین
16:59ورزق اہلہ من السمرات
17:02خدا یہاں
17:03کہنے والوں کو
17:04امن دینا
17:05اور روزی دینا
17:06اللہ تبارک و تعالی
17:07کی نعمت ہے
17:07ہمارے یہ بھی سمجھا جاتا ہے
17:09کہ یار
17:10یار یہ دیکھو
17:10یہ بیسے کے لئے
17:12روزی کے لئے دعا مانگ رہا ہے
17:13یہ تو کوئی دنیا دار آدمی ہے
17:15دنیا
17:15بھائی یہ تو
17:15انبیاء کرام نے دعائیں مانگی
17:17حضرت عبراہیم علیہ السلام
17:18نے بلکہ وہ جو
17:19مشکل ترین وقت تھا
17:21اپنے
17:21سبزادے حضرت اسماعیل کو
17:23جب چھوڑ کے پیچھے ہٹے
17:24تو یہ دعا مانگ گئی
17:25ربنا لیقیم الصلاة
17:26فجعل افئیدتا من الناس
17:29تہبیلہ
17:29ورزقهم من السمرات
17:31لعلہم یشکرون
17:32خدا ان کو روزی دینا
17:33مرجع خلائق بنا دے
17:35یہاں بھی فرمایا
17:36خدا امن دینا
17:37اور یہاں ان کو روزی دینا
17:39اچھا ساتھ ایک کنڈیشن لگا دی
17:41ورزقهم من السمرات
17:43من آمن منہم باللہ
17:45والیوم بالآخر
17:45اے اللہ ان کو دینا
17:47جو تجھ پر ایمان لائے
17:48آخرت پر ایمان لائے
17:49بس
17:49اللہ
17:50فرمایا خلیر یہ نہ کہا
17:52رب العالم
17:53ومن کفر
17:54ومن کفر
17:56فأمتعوه قلیلا
17:58ثم اتر رہو
17:59الى عذاب النار
18:00اللہ
18:01فرمایا خلیر یہ نہ کہو
18:02کوئی کافر بھی ہے
18:03جو رب کو
18:04رب نہیں مانتا
18:05جو رب دینے والا ہے
18:07کوئی بطو کو سجدہ کر رہا ہے
18:08کوئی چاند کو
18:09کوئی ستاروں کو
18:09کچھ کو
18:10فرمایا میں کسی کو بوقا
18:11فرمایا ہے کہ
18:18رب تبارک وطالہ
18:19سب کو عطا فرماتا ہے
18:20لیکن
18:21ذابطہ وہی ہے
18:22جو مفتی صاحب نے
18:23اصول بیان کر دیا
18:24اصولی عالم ہیں
18:25ایک ذابطہ اصول دے دیا
18:27کہ دیکھیں
18:28اسلام کا ایک نظام ہے
18:29دینے والی ذات اللہ تعالی
18:30سب کچھ اس کا ہے
18:37اس نے سب کچھ یہ نازل فرمایا
18:38لیکن فرمایا
18:39اس کے لیے یہ ہے
18:40کہ تم نے سٹگل کرنی
18:41چاہے تم نے
18:42علم پڑنا ہے
18:43چاہے تم نے
18:44روزی حاصل کرنی ہے
18:45کہیں جاؤگے
18:46کسی ادارے کے اندر
18:48یا گھر میں بیٹھ کے
18:49دعا کرتے رہو
18:49کہ یا اللہ
18:50علم لدنی دے دے
18:51حضرت خضر خود میرے پاس آجائے
18:52پیاس لگی ہوئی ہے
18:54کسی کونے کے پاس
18:54جاؤگے
18:55جا کے پانی دونڈوگے
18:56یا پھر بولوگے
18:56کونہ خود آجائے
18:57چلکے
18:57بولوگے کونہ آجائے
19:10کوئی فٹ پارٹ پر بیٹھیں گے
19:12اور کچھ جو ہے
19:13آپ جو ہے
19:13کوئی دوکری کریں گے
19:14کچھ نو کچھ کریں گے
19:15تو آپ روزی میں لیں
19:16اسباب اختیار کریں گے
19:16اسباب اختیار کریں گے
19:18لیکن آپ کی نظر ہوگی
19:20مسبب الاسباب
19:21واہ واہ
19:22کیا جملہ
19:22یہاں آ کے
19:23یہاں آ کے فرق
19:24وہ اقبال نے کہا نا
19:25کہ خاص ہے ترقیب میں
19:26قوم رسول حاشبی
19:27بے شک
19:28ان کا سب کچھ اسباب
19:29اسباب ہے
19:30ہے جی
19:30ان کے لوگ
19:31ذرا سا
19:32کچھ اسباب
19:33ٹوٹ جاتا ہے
19:33تو ڈس ہارڈ بھی ہو جاتے
19:35خودکشیاں شروع کر دیتے ہیں
19:36لیکن ہمیں کہا
19:38کہ نہیں
19:38بندہ مومن
19:39کے دونوں کیفیتیں
19:40فرمایا
19:40رب تبارک و تعالیٰ
19:41نے دے دیا
19:42تو شکر ادا کریں
19:43نہیں دے دیا
19:44تو سبر کریں
19:45فرمایا
19:46یہ دو کیفیتیں
19:47بندہ مومن
19:48کے ایسی عجیب ہیں
19:49فرمایا
19:49یہ کسی کی نہیں دنیا میں
19:51یہ رب تبارک و تعالیٰ
19:52نے عطا فرمایا
19:53کبھی ایسا ہوگا
19:53کہ کم ملے گا
19:54کبھی ایسا ہوگا
19:55کہ چھن جائے گا
19:56چلا جائے گا
19:57فرمایا
19:57کسی صورت میں
19:58ڈس ہارڈی ہونا
19:59مل گیا
20:00تو شکر کرنا
20:01نہ ملا
20:02تو سبر کرنا
20:03دونوں کیفیتیں
20:04بندہ مومن
20:05اس کا نتیجہ یہ ہے
20:06دونوں سوالوں کے ملا کر
20:08نتیجہ یہ ہے
20:09کہ دینے والی ذات
20:10اللہ کی ہے
20:11رب تعالیٰ دیتا ہے
20:12لیکن آپ نے
20:13محنت کرنی ہے
20:13سٹیگل کرنی ہے
20:14کوشش کرنی ہے
20:15اسباب کو جمع کرنا ہے
20:17اسباب کو جمع کر کے
20:19پھر کہنا ہے
20:19کہ خدایہ
20:20میں نے یہ کر دیا ہے
20:21اب جو ہے
20:22ان کے اندر
20:23پھل لگانے
20:24اور ان کے اندر
20:25وہ کہتے ہیں نا
20:26محنت صاحب فرمادے نے
20:27کہ مالی دا کم پانی دینا
20:29پر پر مشکاں لاوے
20:30مالک دا کم پھل پل دینا
20:33دیوے نہ دیوے
20:34دیوے نہ دیوے
20:35یہ تو رب تبارک و تعالیٰ کا کام ہے
20:37وہ دیرہ دے
20:37لیکن مالی نے پانی لگا دیا ہے
20:40اب اللہ پر چھوڑ دینا ہے
20:41تم نے
20:42تم نے کوشش کر لینی ہے
20:43اس کو رب تبارک و تعالیٰ پورا فرمائے
20:45اللہ حکر
20:45اللہ آپ کو سلامت رکھے
20:46سر
20:47ایک اور بڑا اہم سوال
20:49آج کے موضوع سے متعلق
20:50لیکن کیونکہ بہت اہم ترین سوال ہے
20:52بڑا کروشل کوششن ہے
20:53اور میں چاہتا ہوں کہ
20:54بڑے آرام سے تحمل سے
20:56بہت اچھے انداز سے مفتی صاحب کی
20:58بات اور آپ کا جواب آپ تک پہنچے
21:00تو ایک مختصر سا وقفہ ہے
21:01سی یو
21:01رائٹ آفٹر دس شورٹ بریک
21:03دی ناظرین بریک کے بعد
21:05ایک بار پھر آپ کا خیر مقدم
21:06اسلام کا تصور رسک
21:08بہت انٹرسٹنگ
21:09بہت انفارمیٹیو ٹاپک
21:10اور بہت ہی سیر حاصل گفتگو
21:12دونوں ہی اسکولرز کی جانب سے
21:13سب بریک سے قبل
21:15میں نے ایک سسپینس ہوڑا
21:16ایک ریو سیٹی تاکے رہے
21:17کہ سوال بڑا ہے
21:18کہ ازروع قرآن
21:23سر یہ قنات کس قسم کا رزق ہے
21:25دیکھیں قنات بھی
21:26اللہ کی نعمتوں میں سے
21:28ایک بڑی نعمت ہے
21:29جیسے رزق جو ہے
21:30وہ پہلے بات ہو گئی
21:32آپ نے بھی کی
21:32اور ماشاءاللہ اللہ صاحب نے بھی کی
21:34بلکہ اللہ صاحب نے تو
21:34بہت زیادہ عام فہم انداز میں
21:37بہت مثالیں دے کے سمجھ گیا
21:38بہت عالی
21:38یہ جو نعمت ہے
21:41قنات بھی خود نعمت ہے
21:42تو یہ بھی رزق ہی ہے
21:43اللہ کی ہر نعمت
21:45وہ اللہ کا رزق ہے
21:47اللہ کی طرف سے
21:47تو یہ قنات
21:48کہتے کس کو ہیں
21:49قنات اصل میں تو
21:50اسی کو تو کہتے ہیں
21:51کہ جو رزق بندے کو ملا ہے
21:52اس پہ راضی رہنا
21:54دل کا راضی ہونا
21:55دل کی جو رضا ہے
21:56دل کا
21:57اپنے حصے پر خوش رہنا
21:59اکتفا کرنا
22:00اللہ کی ذات سے راضی رہنا
22:03یہ بھی بہت بڑی نعمت ہے
22:04یہ خود بہت بڑی نعمت ہے
22:06اور اسی نعمت کے بارے میں
22:07تو فرمایا گیا
22:08جو حدیث موارک میں
22:09صحیح بخاری مسلم
22:10دونوں میں
22:10حدیث موجود
22:11اللہ کی معبود نے فرمایا
22:12کہ لئیس الگنا
22:13قصرت العرد
22:14کہ غنا جو ہے
22:15امیری جو ہے
22:16وہ سامان کی قصرت نہیں ہے
22:18مال دولت کی قصرت نہیں ہے
22:19ولیکن الغنا
22:20غنا نفس
22:21لیکن جو غنا ہے
22:22جو امیری ہے
22:23وہ اصل میں نفس کا گناہ ہے
22:24دل کا گناہ ہے
22:25دل کا جو بے نیاز ہونا ہے
22:27یہ جو کنات دل کے اندر ہونا ہے
22:29یہ امیری ہے اصل میں
22:30کہ میرا طریق امیری نہیں
22:33فقیری ہے
22:33خدی نبیش غریبی میں
22:35نام پیدا کر
22:36جو اقبال نے کہا
22:37یہ وہ ہے
22:38یہ دل سے
22:39ہنا کا تعلق واقعی ہوتا بھی
22:41اس سے یہ جیسے ہیں
22:42بزرگی
22:42شیخ سادی نے بھی کہا تھا
22:43بزرگی باقلست
22:44نبا سال
22:45بزرگی اس کا تعلق
22:47اقل کے ساتھ
22:47اور عمر کے ساتھ نہیں ہے
22:49نیسی تمنگری
22:49بدلست نبا مال
22:51تمنگری کا تعلق
22:52دل کے ساتھ ہے
22:53مال کے ساتھ
22:54نہیں ہے
22:55اور جو صحیح بخاری کے اندر
22:57وہ بھی حدیث موجود
22:58مسلم انبیاء اللہ
22:59کے مہبولی صاحب
22:59نے جو فرمایا
23:00کہ عمی
23:00یستغنی
23:01کہ جو استغنا کرتا ہے
23:03بے نیازی کا محارہ کرتا ہے
23:04یغنی ہلا
23:05اللہ اسے واقعی گنی کر دیتا ہے
23:07سبحان اللہ
23:08اور جو بچتا ہے
23:10عفت کرتا ہے
23:11یعنی سوال کی ذلت سے بچتا ہے
23:13تو یو عفو اللہ
23:14اللہ اسے بچا لیتا ہے
23:15اللہ اس کا ہاتھ
23:16کسی کے آگے اٹھنے
23:17نہیں دیتا
23:18یہ جو کنات ہے
23:20یہ کنات ایسی بڑی نعمت ہے
23:22کہ ایک تو اس کا حکم بھی ہے
23:24جو ہم پر جو چیزیں لازم ہیں
23:26شرعان
23:26ان میں سے کنات بھی ہے
23:28کہ جو اللہ نے ہمیں دیا ہے
23:30ہم نے اس پہ راضی رہنا ہے
23:31اور اس پہ اقتفاہ بھی کرنا ہے
23:34ہمارے اندر حرس نہ ہو
23:36لالچ نہ ہو
23:37کوشش کرنے سے شریعت نے منع نہیں کیا
23:39دین نے منع نہیں کیا
23:40اللہ نے اور اللہ کے رسول نے منع نہیں کیا
23:42لیکن حص سے منع کیا ہے
23:43حرس جو ہے وہ باطنی بیماری ہے
23:45کنات بھی ہے یہ خوبی ہے دل کی
23:47باطنی خوبی ہے
23:48تو مل گیا اس پہ راضی
23:49اس پہ راضی ہونا ہے
23:50کہ اللہ نے دیا اس پہ راضی رہو گے
23:52تو اللہ ان شکر تم لازی دننا کن
23:54اگر شکر ادا کرو گے
23:56تو تمہیں اور ضرور ضرور اور زیادہ دوں گا
23:59اللہ نے خود فرما بھی رکھا ہے
24:00تو کنات شکر تب ہی ہوگا
24:02کہ جب بندہ دل سے راضی ہوگا
24:04تو شکر ادا کرے گا
24:05تو کنات جو ہے وہ شکر کو مستلم ہے
24:08یعنی ایک تو یہ ایسی نعمت ہے
24:09خود اس کا حکم بھی ہے
24:11پھر یہ لے کے جا رہی ہے
24:13دیگر نعمتوں کی طرف بھی
24:15کہ یہ اور اس کو کہا جاتا ہے
24:16ہماری اسطلاح میں
24:17جالب خیرات
24:19نیکیاں کھینچنے والی چیز
24:21تو کنات جالب خیرات ہے
24:23بھلائیاں کھینچ رہی ہے
24:25اپنے اندر بھلائیوں کو
24:26اس نے سمیٹا ہوا ہے
24:27کہ کنات کرے گا
24:28تو کنات کی بنا پر شکر کرے گا
24:30شکر کرے گا
24:31تو اس کی نعمتوں میں
24:32انعام میں اور اضافہ ہوگا
24:34من جان بللہ
24:34اور زوال نعمت سے بھی بچے گا
24:37شکر کرے گا
24:37تو جو نعمت موجود ہے
24:39اس کے زوال سے بھی بچے گا
24:40کنات اور شکر کے نتیجے میں
24:42اور آگے اس میں اضافہ بھی ہوگا
24:43من جان بللہ
24:44اللہ کی طرف سے اضافہ ہے
24:46وہ دونوں طرح کے اضافہ ہے
24:47وہ کمیت میں بھی اضافہ ہوتا ہے
24:48اور کیفیت میں بھی اضافہ ہوتا ہے
24:50تو کبھی کونٹیٹی بڑھ جاتی ہے
24:52اور کبھی کوالٹی بڑھ جاتی ہے
24:53تو کنات کا یہ فائدہ ہے
24:55اگلے کا کثیر میں گدارا نہیں ہو رہا
25:04اگلا جائے وہ اتنا کمارا ہے
25:05اتنا کمارا ہے
25:06اتنا کمارا ہے
25:07لیکن یہ اس کے سر پہ ہاتھ ہے
25:09مہینے کا اختتام مشکل ہو جاتا ہے
25:11پتہ نہیں چلتا
25:12کہاں جا رہا ہے
25:12کہاں سے آ رہا ہے
25:13کہاں جا رہا ہے
25:14کوئی پتن
25:14ایزی کم
25:15میزی گو والی کیفیت بنی ہوئی ہے
25:16اور ایک طرف اگلا جائے
25:18اس کا ہے کلیل
25:19ہے تھوڑا
25:19لیکن وہ اس پہ راضی ہے
25:21God bless itself.
25:23And the Halal 마음에 he has a gutenberg who has been happy with God.
25:28God bless anything because it is not going to have a good仁.
25:31So he has the blessing that he has given us.
25:32It is personal.
25:34If these people ask him what?
25:36Is it income?
25:38What about the income?
25:40They get the opportunity.
25:42It's a weird one.
25:44He has a lot of people who have been in trouble.
25:45Those who need to go and say hiress.
25:48Hirsdhs have they are.
25:49Lalachshdhs have it.
25:51is
26:21کرنے والا ہوتا ہے وہ حسد جیسی برائی سے بھی بچ جاتا ہے کہ وہ تو اللہ کی
26:25تقسیم پر راضی ہوتا ہے اور پھر اس سے جو ہے وہ خود اللہ کے محبوب نے جو
26:29انعام کا اعلان کر دیا کہ اللہ اسے بے نیاز کر دیتا ہے تو واقعی وہ بے نیاز
26:33ہو جاتا ہے وہ جو اکبال نے بندہ مومن کا نقشہ بھی کھینچا نا اس کی امیدیں
26:37قلیل اس کے مقاصد جلیل امیدیں اس کی تھوڑی ہوتی ہیں مقاصد اس کے بلند
26:43ہوتے ہیں اور پھر ہر دو جہاں سے غنی اس کا دل بے نیاز ہر دو جہاں سے اس
26:49کا دل بندہ مومن کا بے نیاز ہوتا ہے وہ اپنے رب کے حضور نیاز مند ہے جو
26:54رب نے دیا ہے وہ اس پہ شکر ادا کر رہا ہے انفیر مین سے بچ رہا ہے تو
26:58اللہ اس کے اندر برکت دیتا ہے تو کبھی وہ برکت کوانٹی کی صورت میں ہے
27:02کبھی وہ برکت کوالٹی کی صورت میں ہے بہرحال جا ہے وہ اس کے لیے انعام ہے
27:06اس کے لیے خوشی اور کنات والا جو بندہ ہے اب دیکھیں کنات والا
27:10بندہ کبھی اس کو انگزائٹی نہیں ہے اس کو ٹینشن نہیں ہے اس کو
27:14ڈپریشن نہیں ہے اس کو کوئی تکلیف اس طرح کی نہیں ہے جو تکلیف جو ہے
27:17جس کے پاس کنات کی دولت نہیں ہے مال دولت ہے ظاہری کنات کی دولت سے
27:22محروم ہے کنات کی نعمت سے محروم ہے تو ٹینشن میں ہے دولت بھی تکلیف
27:26دے بن جائی ہے یہ کنات والا ہے تو یہ ان ساری تکلیفوں سے بھی بچا ہوا ہے
27:31اپنے رب سے راضی ہے اپنے رب سے حکم ہے
27:34اور پھر وہ
27:34کہ کانے بن جاؤ
27:39تو تم لوگوں کے نزدیک بھی ایسے بن جاؤ گے
27:41کہ لوگ تمہارا شکر ادا کریں
27:43یعنی تم خود بھی شکر گدار سب سے زیادہ شمار ہوگے
27:45اور لوگوں کی نظر میں بھی مشکور ہو جاؤ گے
27:48تو یہ کناعت وہ وصف ہے
27:50جو بندے کو خدا کے حضور بھی سر بلند کر دیتا ہے
27:54اور خدا کی مخلوق کے حضور بھی سر بلند کر دیتا ہے
27:57کناعت والے کا سر جو ہے وہ کبھی جھکا ہوا نہیں ہوتا
28:00وہ کسی کے آگے دستے سوال دراد ہی نہیں کر رہا
28:03اس لئے لوگوں کے نظر میں بھی معزز ہے
28:05اور اللہ کے ہاں تو اس کی عزت بھارل ہے ہی ہے
28:07کہ اللہ نے اسے بے نیاز کر رکھا ہے لوگوں سے
28:09زبردست اور
28:10عالی حضرت کہتے ہیں کہ
28:13کل جہاں ملک اور جو کی روٹی غزہ
28:16مصطفیٰ کی کناعت پلاک و سلام
28:18اس شکم کی کناعت پلاک و سلام
28:22کیا کہنے
28:22اور یہ وہ دولت ہے یقیناً جس کے پاس ہے
28:25وہ ہم دیکھتے ہیں کہ کم ہے اس کے پاس
28:27quantity کے اعتبار سے
28:29مصطفی صاحب نے بہت خوبصورت وضاحت کی
28:30quantity کم نظر آرہی لیکن خوش باش ہے
28:33کوئی tension نہیں ہے کوئی anxiety نہیں ہے
28:35کوئی فکر کے اندر نہیں رہی رہا
28:36بلکہ اللہ کا شکر ادا کرتا نظر آرہا ہے
28:38جو کچھ رب نے اس کو عطا کیا وہ اس پر راضی ہے
28:41اس پر اللہ کا شکر کرتا ہے
28:42پھر مصطفی صاحب نے ایک اور اشارہ فرمایا
28:44کہ اگر شکر کرنے والوں میں
28:45تو پھر یہ یقین رکھے
28:46کہ اس کا رب اس کو پھر اور مزید عطا کرے گا
28:49سبحان اللہ
28:50سر ایک ڈگری اور بڑھاتے ہیں
28:51کہ یہ رزق جو ہے
28:53یہ انسان کو ایسے تلاش کرتا ہے
28:56جیسے کہ موت
28:57سر اس کا کیا مطلب ہے
28:59جبکل نبی قریب صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
29:00کہ
29:01فرمایا کہ رزق انسان کے ایسے پیسے پیسے چل رہا ہوتا ہے
29:08اور ایسے تلاش کر رہا ہوتا ہے
29:10جیسے اس کو موت ڈھونڈ رہی ہوتا ہے
29:12یعنی موت بھی ایک اٹل چیز ہے
29:14اور روزی بھی ایک اٹل چیز ہے
29:16کیا کہنے
29:16جیسے کہ لوہ محفوظ پر لکھنے کا
29:18اور تقدیر کی بات ہوئی
29:19کہ رب تبارک و تعالی نے
29:21انسان کی جو ہے وہ تقدیر مقدرات جتنی وہ لکھتی ہیں
29:24موت کا ایک وقت ہے
29:25زندگی کی جتنی سانسیں
29:27اسی طرح آپ کی روزی بھی لکھی ہوئی ہے
29:29صرف آپ نے اس روزی کو پانے کے لیے
29:32سٹگل کرنی
29:33کوشش کرنی ہے
29:35اور اس کے بعد کوئی ایسا کام نہیں کرنا ہے
29:38کہ جو کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے
29:39کہ اللہ کی نعمت آپ کی طرف آ رہی ہوتی ہے
29:42لیکن آپ کوئی ایسا گناہ کرتے ہیں
29:45رب کو ناراض کرتے ہیں
29:46چونکہ میں نے پہلے کہا
29:47آپ اس کے ساتھ اپنے آپ کو ٹیری نہ کریں
29:50جو دنیا کی اقوام ہیں
29:52جو رب تبارک و تعالی کو مانتے ہی نہیں
29:54جن کو رب پر ایمان ہی نہیں ہے
29:56آپ دیکھتے ہیں کہ گندگی کا
29:58مفتی حمد یار خان نائمی رحمت اللہ تعالی نے لکھا
30:00کہ گندگی کا کیڑا ہے
30:02وہ گندگی میں پیدا ہوتا ہے
30:03گندگی کھاتے کھاتے اور موٹا ہوتا جاتا ہے
30:05آپ بلیں گے
30:06یہ سود خوروں کو دیکھو
30:07یہ عرام کھانے والوں کو دیکھو
30:09آپ لوگ تو ہمیں درس دے رہے ہو
30:10کہ جناب کچھ نہیں ہوتا
30:11فلان گناہ کرو گی
30:12یہ تو دیکھو اور موٹے ہوتے جا رہے ہیں
30:14تو اقبال نے کہا
30:15خاص ہے ترقیب میں قوم رسول
30:17تمہاری ترقیب ہی الگ ہے
30:19تمہارا سسٹم ہی الگ ہے
30:20تو کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے
30:22کہ روزی اور نعمت آپ کی طرف آ رہی ہوتی ہے
30:24لیکن کوئی ایسا کام کرتے ہیں
30:27کہ اللہ کی وہ نعمت آپ سے دور ہو جاتی ہے
30:29بیج میں رکاوٹ آ جاتی ہے
30:31اللہ اکبر
30:31اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
30:33کہ اگر تم یہ چاہتے ہو
30:34کہ تمہاری روزی میں اللہ برکت اطاف فرمائے
30:37تمہاری عمر میں
30:38حالانکہ دونوں چیزیں اٹل ہیں
30:39روزی بھی اٹل ہے
30:41عمر بھی اٹل ہے
30:42لیکن فرمایا
30:42کہ اگر زیادتی چاہتے ہو
30:44تو صلح رحمی کیا کرو
30:45ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کیا کرو
30:49اے جی
30:49وَتَّقُ اللَّهَ الَّذِي تَسَعَلُوا نَبِهِ وَالْأَرْحَامِ
30:52زَوِي الْأَرْحَامِ
30:53کا خیال کیا کرو
30:54اللہ تمہاری روزی میں برکت فرمائے
30:56دیکھیں مفتی صاحب نے بڑی خوبصورت بات فرمائی
30:58کہ کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے
31:00کہ دنیا کی دولت بہت ہوتی ہے
31:02لیکن وہ بندہ من کا غریب ہوتا ہے
31:05کچھ ذہنی فکری غلام ہوتے ہیں
31:08ذہنی فکری غریب ہوتے ہیں
31:10آپ دیکھیں کہ جو قوم ذہنی فکری طور پر غلام ہو جائے
31:14ان کے پاس کچھ بھی آ جائے
31:15وہ غلام کے غلام ہیں
31:16غلامی ان کی جبلت
31:18اسی طرح
31:19دیکھیں قرآن مجید فرقار حمید نے
31:21یہودیوں کے بارے میں کہا
31:22پرمایا ان پر زلت اور مسکینی اور غریبی کو مسلط کر دیا
31:30آپ بولیں گے
31:30یار کہاں ہے غریب بھائی
31:32دنیا کی ساری ایکانومی کنٹرول کی ہوئی ہے
31:34کیا کہہ رہے ہیں
31:35ساری آسائشیں ہیں
31:36ساری آسائشیں ہیں
31:37پہلے بھی جب نبی کی صلی اللہ مدینہ مراورت شریف لائے
31:40تو مدینہ کے سارے جو بازار ہیں
31:42ان کو یہودیوں نے قبضہ کیا ہوا تھا
31:44اس کے اندر مسلمانوں کے لئے
31:46بڑے مشکل سے ایکسس پیدا کیے گئے
31:47راستے نکالے
31:48تو قرآن تو کہہ رہے
31:50کہ دوریبت آلیہمز زلت والمسکنا
31:52ان پر زلت مسکینی غریبی مسلط کی گئی
31:57اس کا جواب یہی ہے جو مفتی صاحب نے دیا
32:00کہ مسکینی سے مراد من کی مسکینی ہے
32:02غریبی سے مراد من کی غریبی ہے
32:05پیسہ تو ان کے پاس بہت زیادہ ہے
32:07لیکن کچھ ایسے بھی لوگ ہیں
32:09کہ آپ یقین کریں ان کے پاس پیسہ ہے
32:12وہ اپنی ذات پر خرچ نہیں کر سکتے
32:13اچھا کپڑا نہیں پیان سکتے
32:15اچھا کھا نہیں سکتے
32:16ابھی کیوں
32:17ابھی نہیں یار ختم ہو جائیں گے پیسے
32:19پیسے ختم ہو جائیں گے
32:20ہمی نے منع کی ہے پیسے ختم ہو جائیں گے
32:22بھئی اللہ نے دی ہے نعمتیں
32:23نبی قنیسی صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک شخص آیا
32:25حضور نے دیکھا
32:26اس کی بری حالت ہے
32:27بال پر آگندہ بال کپڑے
32:29حضور نے فرمای
32:30یہ کیا حالت کی بنائی ہے تم نے اپنی
32:32حضور پسند نہیں فرماتے تھے
32:33کیا حالت کی ہوئی ہے
32:35کیا تمہارے پاس کچھ مال و دولت نہیں
32:36رسول اللہ ماد میں نعمتیں میرے پاس
32:39مختلف انواع و اقسام کے مال ہیں
32:40فرمایا وہ اللہ کے نعمتوں کے اثرات
32:43تمہارے جسم پر نظر آنے چاہیے
32:45وہ نعمتوں کے اثرات تمہارے جسم پر نظر آنے چاہیے
32:48تو دیکھیں اسلام کے اندر کتنی خوبصورتی ہے
32:51اسلام نہ تو کہتا ہے
32:53کہ تم ہرس و حوص کے پتلے بن جاؤ
32:55اللہ اکبر ہو
32:56مرے جا رہے مرے جا رہے
32:57قرآن مجید فرقان حمید
32:59میں اللہ تبارک و تعالی نے سورہ حشر میں
33:01صحابہ کرام کا ذکر کے ایک طویل آیات
33:03یہ بات ہے
33:04جو مکہ کے صحابہ کرام تھے
33:06وہ اپنا سب کو چھوڑ کے فقیر بن کیا گیا
33:09گھروں بھی چھوڑ دیا
33:15مالوں کو بھی چھوڑ دیا
33:16یہاں ہی آئے
33:17تو انساریوں نے اپنا سب کچھ قربان کر دیا
33:19قرآن نے کیا کہا
33:24فرمایا
33:25کامیاب کو نے فرمایا
33:29وہ من کا جو غنی ہے
33:31فرمایا جس کے من سے لالچ کو
33:33ہرس و حوص کو کھینچ دیا گیا
33:35فرمایا
33:36اصل وہ ہے
33:37یہ نہیں کہ جس کے پاس مال زیادہ ہے
33:39وہ امیر ہے
33:40امیر وہ ہے جس کا من امیر ہے
33:42جس کا من غنی ہے
33:43اور فرمایا کہ وہ سخی ہے
33:45وہ اللہ تبارک و تعالی کے دیوں میں سے خرش کرتا ہے
33:48تو قرآن نے دیکھے کتنا بیلنس ایک دونوں کا رکھا
33:52فرمایا نہ تو ایسے ہو جاؤ
33:53کہ جناب ایک دم آیا
33:55تو سارے کے ساڑھے اڑا ڈالے
33:56اسراف کر ڈالو
33:57جہاں پانچ روپے
33:59بچے نے پانچ روپے مانگے
34:00بیٹا ابو مجھے پانچ روپے دے
34:01تو سکول جا رہا ہے
34:02ابو بیٹا پانچ روپے کیا کر رہا ہے
34:03سو روپے لے لے بھائی
34:04یہ بھی بیلنس تم نے آؤٹ کر دیا
34:06اب وہ مانگ رہا ہے
34:08کہ بھائی میرا یونیفرم پھٹ گیا ہے
34:09میری جتے پھٹ گئے
34:11بولا نہیں
34:11یہ ضروری ہے
34:12میں نہیں یار
34:13تو نے ابھی تو لیا ہے
34:14تیرا یونیفرم کیسے پڑ گیا
34:15قرآن نے دونوں کا جواب دے دیا
34:17فرمایا
34:17والذین اذا انفقو
34:18عباد الرحمن اللذین
34:19فرمایا
34:20والذین اذا انفقو
34:21لم یسرفو
34:23ولم یقترو
34:24نہ تو اسراف کرنا ہے
34:26نہ فضول خرچی کرنی ہے
34:27میرے مولا کیسے زندگی بشرت کرنی ہے
34:29وَكَانَ بَيْنَ ذَٰلِكَ قَوَامَ
34:32ایک موتدل
34:33بیلنس لائف
34:34فرمائے یہ کرو گے
34:36کبھی بھی تم پریشانی کہنے
34:37جزاک اللہ
34:38جزاک اللہ
34:39لامر صاحب
34:39بہت شکریہ آپ کو جزاک اللہ
34:42آج جو موضوع رہا ناظرین
34:44اسلام کا تصور رزق
34:46اور کوشش کی
34:47کہ وہ تمام سوالات
34:49جو عام انسانوں کے
34:50اذہان میں اُبھرتے ہیں
34:51ان کا قرآن و حدیث کی روشنی میں
34:53آپ کو تسلی بخش جوابات
34:55اس کے پہنچائے جائیں
34:56اور بس میں جاتے جاتے یہی آپ سے
34:58ارس کرنا چاہتا ہوں
34:59کہ یقیناً اللہ سے
35:01مال و دولت بھی مانگیے
35:02اللہ سے رزق بھی مانگیے
35:03اللہ سے صحت بھی مانگیے
35:05اللہ سے علم بھی مانگیے
35:06اللہ سے ساری نعمتیں طلب کیجئے
35:09لیکن ساتھ ساتھ جو دونوں ہی
35:10ہمارے سکولرز نے سمجھایا ہے
35:12ہمیں قرآن و حدیث کی روشنی میں
35:13اور کیا خوبصورت مثالوں کے ساتھ
35:15کہ ساتھ ساتھ دل کا غینا بھی مانگیے
35:17شکر کرنے کی توفیق بھی مانگیے
35:19کیونکہ جب یہ نعمتوں کا حصول
35:21ممکن ہو جاتا ہے
35:22اور پھر انسان ناشکرہ ہو جاتا ہے
35:23قنات پسندی کا اظہار نہیں کرتا
35:25اور پھر وہ اللہ کا شکر بجاہ نہیں لاتا
35:28تو پھر یقیناً یہ اخروی طور پر
35:29اس کا بہت بڑا نقصان ہے
35:31تو اللہ رب العزت
35:32ہمیں رسک کی دولت سے بھی
35:33مالا مال فرمائے
35:34اور ہمیں شکر گزار بندوں میں
35:36شامل فرمائے اپنے مزبان
35:37سمیر احمد کو
35:38پروگرام روشنی سے دیجئے اجازت
35:40السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
Be the first to comment
Add your comment

Recommended