Skip to playerSkip to main content
Roshni Sab Kay Liye

Watch All The Episodes || https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8Xic1NLGY05O7GY70CDrW_HCC

Topic: Tafakkur o Tadabbur

Host: Safdar Ali Mohsin

Guest: Dr. Mufti Irfanullah Saifi, Mufti Ghulam Yaseen

#RoshniSabKayLiye #islamicinformation #ARYQtv

A Live Program Carrying the Tag Line of Ary Qtv as Its Title and Covering a Vast Range of Topics Related to Islam with Support of Quran and Sunnah, The Core Purpose of Program Is to Gather Our Mainstream and Renowned Ulemas, Mufties and Scholars Under One Title, On One Time Slot, Making It Simple and Convenient for Our Viewers to Get Interacted with Ary Qtv Through This Platform.

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00. . . . . .
00:30. . . . .
01:00. . . . . .
01:29. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
02:29गोर की, फिकर की, तदब्र की और गहराई के साद गहराई के साद चीजों का तच्जिया करने की दावद दी है
02:36आخर इस गोर के फाइदे क्या हैं Tips की माना का उल्यूना factаче अपने बysical केरे आ असान फिरमा देंटाया है
02:46this is our case in our topic.
02:48We are going to get a lot of information on our website.
02:50We are going to try and keep getting it.
02:52We try to get it with our own information.
02:54We will get it.
02:56We will get it.
02:58We have a lot of points in our own journey.
03:02We have a lot of points in our way.
03:04And we have a lot of points in our schedule.
03:06We have a lot of points in our list.
03:08We will keep on the list of questions.
03:10The first place is a lot of points.
03:12ڈیرین یونیورسٹی لاہور سے
03:14ہمارے اندہائی مکرم اور محترم
03:16اور وقی مہمان جناب ڈاکٹر عرفان
03:18اللہ سیفی السلام علیکم
03:19ڈاکٹر صاحب خوش آمدید آج کی
03:22پروگرام میں تشریف لانے پر ایک دفعہ بہت شکریہ
03:23اور دوسری شخصیت بھی
03:26کسی تعرف کی محتاج نہیں ہے تحقیق
03:28آپ کا شعبہ ہے بڑے
03:29توازوں سے ہلم سے ہمیشہ
03:31اپنا پیغام انہوں نے اپنے ناظرین تک پہنچایا ہے
03:34جناب مفتی غلام یاسین نظامی
03:36سلام علیکم
03:36نظامی صاحب خوش آمدید
03:39آئیے آج کے انتہائی نفع بخش
03:43عنوان پر گفتگو کا آغاز کرتے ہیں
03:45جناب ڈاکٹر عرفان اللہ سیفی صاحب سے
03:47ہم بات چیر شروع کرتے ہیں
03:49ڈاکٹر صاحب قبلہ جی صاحب میں نے
03:51اپنے اپنے اپنے کلمات میں بھی عرض کیا
03:53کہ کلام مجید فرقان حمید
03:55اللہ کی کتاب ہمیں خود
03:56مظاہرات فطرت پر غور کرنے کی
03:59فکر کرنے کی دعوت دیتی ہے
04:00آخر اس کا مقصد کیا ہے
04:01اللہ چاہتا کیا ہے اپنے بندوں سے
04:03کہ ہم غور کر کے اس میں سے کیا چیز تلاش کریں
04:05اس کا جواب انایت فرمائیے گا
04:07بہت شکریہ جزاکم اللہ خیرہ
04:09نہایت اہم موضوع
04:11اور آج کے اس دور میں بہت ضروری ہے
04:13کہ ہم اس پر بات کریں
04:15اور ہم خود اس موضوع پر بھی غور فکر کریں
04:17بہت اچھا رکھ صاحب
04:19دو باتیں ہیں دو لفظ آپ نے استعمال فرمائے ہیں
04:21تفکر اور تدبر
04:23تفکر کا جو لفظ ہے وہ فکر سے نکلا ہے
04:26اور تدبر کا لفظ دبر سے بنا ہے
04:28بلکل ٹھیک
04:29فکر کا مطلب ہوتا ہے
04:31آپ کو جو معلوم چیزیں ہیں
04:33آپ ان کو ایسے ترتیب دیں
04:34کہ آپ کسی نئی چیز کو حاصل کریں
04:36ترتیب امور معلومت لتسہیل المجہول
04:41بہت اعلیٰ
04:41معلوم چیزوں کو ترتیب دینا
04:43کہ آدمی جس کو نہیں جانتا
04:45اس تک پہنچ سکے
04:46بلکل ٹھیک
04:47اور جو تدبر ہے
04:49اس کا مطلب یہ ہوتا ہے
04:50کہ دبر کا مطلب ہوتا ہے
04:52پیچھے آنا
04:52اور اس کا مطلب ہوتا ہے
04:54کہ بار بار آپ ایک چیز کو سوچیں
04:56بار بار آپ ایک چیز کو سوچتے ہوئے
04:59کسی ایک اہم نتیجے تک پہنچ جائیں
05:01یعنی اس کو ریکال کرتے رہیں
05:02تو یہ تفکر اور تدبر
05:04دونوں قرآن مجید کے اندر بار بار استعمال ہوئے ہیں
05:07کہ یہ قرآن میں تدبر نہیں کرتے
05:11اور پھر اسی تدبر
05:12کیا تم غروف کر نہیں کرتے
05:15تم سوچتے نہیں ہو
05:17قرآن مجید نے مظاہر فطرت کا
05:20بہت مقامات پر ذکر کیا ہے
05:22آسمان و زمین کا ذکر کیا ہے
05:24قرآن مجید نے جانوروں کا ذکر کیا ہے
05:27اور آپ دیکھئے
05:30افلا ينظرون الالعبلی
05:32کیا انہوں نے اونٹوں کو نہیں دیکھا
05:35کہ کیسے ان کو تفریح کیا گیا ہے
05:36اللہ اللہ اللہ
05:37آسمان کی طرف نہیں دیکھا
05:40کیسے بلند کیا گیا
05:41وَإِلَا الْجِبَالِ كَيْفَا نُصِبَتْ
05:43پہاڑوں کی طرف نہیں دیکھا
05:44وَإِلَا الْأَرْضِ كَيْفَا سُتِحَتْ
05:46زمین کو دیکھ لیں
05:47کہ کس طرح اس کو بچھونا بنا دیا گیا
05:48یعنی آپ دیکھیں
05:50کہ اس میں جانور
05:51آسمان
05:52زمین
05:53پہاڑ
05:53یہ جتنے مظاہر فطرت ہیں
05:55اس میں غور و فکر کی دعوت دی گئی ہے
05:56اب قرآن مجید کی سورہ رحمان کو آپ دیکھئے
05:59آپ پڑھتے جائیں گے
06:00تو احران ہوتے جائیں گے
06:01کہ انسان کے وجود کے بارے میں
06:03اللہ تعالیٰ نے فرمایا
06:05کہ کیسے ہم نے انسان کو کس طرح پیدا کیا
06:07اذرہ اپنے آپ میں بھی غور و فکر کر لو
06:09یعنی پوری کاسمولوجی جو ہے
06:10بلکل پوری کاسمولوجی
06:12اور پھر آپ دیکھئے
06:13کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں
06:14ایک اور جگہ پر فرمایا
06:15ہم انسان کو نشانیاں دکھائیں گے
06:22کائنات میں بھی آفاق میں بھی
06:23اور اس کے اپنی ذات میں بھی
06:25اس کا مطلب ہے
06:26کہ کائنات میں بھی غور و فکر کرنے کی
06:28ہمیں تلقین کی گئی ہے
06:29اور اپنے وجود میں بھی غور و فکر کرنے کی
06:31ہمیں تلقین کی گئی ہے
06:31اور قرآن نے اس پر
06:34اپنے ماننے والوں کو اپریشیٹ کیا ہے
06:36اور فرما
06:37اور یہاں آپ نفس دیکھئے
06:44یعنی اہلِ اقل اور اہلِ دانش جو لوگ ہیں
06:48ان کو جنجوڑا جا رہا ہے
06:50آسمان و زمین کی جو بدلتی صورتحال ہے
06:52یہ صبح و شام کی بدلتی صورتحال ہے
06:55اس کو دیکھو
06:56خلقِ سماواتی والرد آسمان و زمین کی تقلیق کو دیکھو
06:59جب آدمی دیکھ لے گا
07:00پھر آگے رشاد فرمایا
07:01جب تم صحابہ کچھ دیکھ لوگے نا
07:03تو پھر تم بولنے پر مجبور ہو جاؤگے
07:05ربنا ما خلقت حازہ باطلہ
07:07اے اللہ تم نے اس کائنات کو ایسے نہیں بنایا
07:09باطل نہیں ہے
07:10بے مقصد نہیں ہے
07:11ہر چیز کا مقصد موجود ہے
07:13اس کا مطلب ہے کہ
07:14اگر ہم قرآن مجید کے
07:17اس بنیادی فلسفے پر غور کر رہے ہیں
07:20اور اس کو سمجھ جائیں
07:21تو ہم اپنا مقصد حیات بھی سمجھ جائیں گے
07:23اور قرآن کے نزول کا مقصد بھی سمجھ جائیں گے
07:26بلکہ انبیائی کرام کی تشریف آوری کا بھی مقصد سمجھ جائیں گے
07:29کہ انسان کو جو چیز
07:31باقی چیزوں سے
07:32امتیازی حصیت عطا کرتی ہے
07:35وہ علم تدبر اور تفکر ہے
07:37اور آپ دیکھئے کہ جتنی مخلوقات ہیں
07:39اس میں حضرت انسان کے پاس صرف صرف یہ چیز موجود ہے
07:42باقیوں کے کسی کے پاس یہ چیز موجود نہیں ہے
07:44اس لئے بار بار اس کو غور فکر کرنے کی تلقین کی گئی ہے
07:48اور بار بار سوچنے سمجھنے کا حکم دیا گیا ہے
07:50بہت شاندار ڈاکس صاحب جزا کرنا
07:51آپ کو بہترین جزا سے نوازے
07:53بہترین ابتدائیہ فراہم کر دیا
07:54آپ نے ہمیں آگے بڑھنے کے لئے
07:56نظامی صاحب کی بلا
07:57اگر ہم سائنسی علوم اور اس کی تحقیق
08:00اور اس سارے مراحل کو دیکھیں
08:01جو آج کی اثر حاضر میں قوموں کی ترقیق کے زامن سمجھ جاتے ہیں
08:04تو کیا یہ سارا کچھ بھی
08:06ساری سائنسی تحقیق
08:07سارے سائنسی نتائج
08:08اور سارے سائنسی معلومات
08:09درجہ بدرجہ ہر بدل دن کے ساتھ
08:12جو ہمارے پس آتی ہیں
08:13یا کلام مجید کے جو حکم تفقر ہے
08:15کیا یہ سارا کچھ اس کے اندر نہیں ہو رہا
08:17آپ اس کو کیسے دیکھتے ہیں
08:18بسم اللہ الرحمن الرحیم
08:21بلا شبہ یہ ایسے ہی ہے
08:22اور یہ انتہائی اہم
08:25اور اس کے ساتھ ساتھ
08:28یہ جو حکم دیا گیا ہے
08:31یہ حکم جو ہے
08:32یہ دین اسلام کے جو بنیادی مقاصد ہیں
08:35ان مقاصد کیسے روح قرار دیا گیا ہے
08:37صحیح
08:38آپ یہ سمجھ سکتے ہیں
08:40کہ ایمان کا دروازہ تفقر کے بغیر نہیں کھل سکتا
08:43اس لیے تفقر کرنا جو ہے وہ بہت ضروری ہے
08:47سائنسی علوم کے حوالے سے
08:49قرآن مجید میں اللہ پاک نے
08:51بار بار اہل ایمان کو تاقید فرمائی ہے
08:54تقریباً تین سو سے زائد مقامات پر ہے
08:57بار بار ہے
08:58کیا یہ شعور نہیں رکھتے
09:00افلا یاکی لون
09:01کیا انہیں عقل نہیں ہے
09:02بار بار اسی بات کی تعلیم دے گئی ہے
09:05اور قرآن کا یہ اصول ہے
09:07کہ جس چیز پر بار بار تاقید کی جائے
09:09وہ چیز جو ہے وہ انتہائی اہمیت کی حامل ہوتی ہے
09:12درست ہے
09:13اور یہ جو سائنسی علوم ہے
09:15جنہ کی حوالے سے بات کی جاتی ہے
09:17یہ تمام کے تمام سائنسی علوم
09:19یہ ہمیں اللہ کی قدرت کی طرف لے کر جاتی ہیں
09:22مظاہر فطرت کی طرف لے کر جاتی ہیں
09:25یہاں تک کہ یہ انسان کی
09:26اپنی ذات کی حقیقت
09:28جو ہے اس کی طرف لے کر جاتی ہیں
09:30اس کا مطلب یہ ہے
09:31کہ یہ جو سائنسی علوم ہے
09:33اگر ان کا بنیادی مقصد دیکھا جائے
09:35تو بنیادی مقصد جو ہے وہ قربِ الہی ہے
09:38آپ ان کے ذریعے جو ہے
09:40وہ اللہ کا قرب بھی حاصل کر سکتے ہیں
09:42اور ان کے ذریعے آپ
09:43اللہ کا عرفان بھی حاصل کر سکتے ہیں
09:45درست ہے جی
09:46دیکھیں میں دو مثالیں یہاں پر آپ کے سامنے ارز کروں گا
09:48ارشاد
09:49ایک گھڑی ہے
09:50جب آپ گھڑی کو دیکھتے ہیں
09:51تو آپ کی توجہ جو ہے
09:53وہ خود بخود گھڑی بنانے والے کی طرف چلی جاتی ہے
09:55آپ کسی عمارت کو دیکھتے ہیں
09:58تو عمارت کو دیکھ کر
10:00آپ کی توجہ خود بخود جو ہے
10:01وہ میمار کی طرف چلی جاتی ہے
10:03گھڑی یہ بتا رہی ہے
10:05کہ گھڑی کو چلانے والا کوئی ہے
10:07میمار جو ہے
10:08عمارت بتا رہی ہے
10:10کہ اس کو بنانے والا کوئی ہے
10:12یعنی
10:12مطلب یہ ہے
10:13کہ یہ کائنات جو ہے
10:15وہ اللہ کے حکم کے بغیر نہیں چل سکتی
10:17جس طرح گھڑی جو ہے
10:18وہ اپنے بنانے والے کے بغیر نہیں چل سکتی
10:21اسی طرح یہ عمارت جو ہے وہ بھی میمار کے بغیر نہیں بن سکتی
10:25اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ خور و فکر ہی ہے
10:27کہ جو ہمیں یعنی اس چھوٹی سے چیز کی طرف
10:30اللہ کی ذات کی طرف لے کر جاتا ہے
10:32اب اگر دیکھا جائے یہ جو غور و فکر ہے
10:34یہ تو غور و فکر جو ہے وہ دین اسلام کے اندر دیکھا
10:37جسے بنیادی اہمیت کی حیثیت حصل ہے
10:39جہاں پر اللہ پاک نے ایمان کا ذکر فرمایا
10:42عبادات کا ذکر فرمایا معاملات کا ذکر فرمایا
10:46تو اس کے ساتھ غور و فکر کے ذکر بھی فرمایا
10:48جس طرح کہ ایمان کا اصول تمہارے لیے لازم ہے
10:51عبادات اور معاملات کا اصول تمہارے لیے لازم ہے
10:53اسی طرح غور و فکر کرنا بھی تمہارے لیے لازم ہے
10:56جب تک اہل ایمان جو ہے وہ غور و فکر کرتے رہے
11:00دنیا کے اندر وہ عزت اور وقار پاتے رہے
11:02اب ہم سائنسی علوم میں دیکھیں جابر بن حیان ہے
11:05ابن حیسم ہے بیرونی ہے
11:08& here the scientists have seen us
11:12when in fact they come about a factor of this
11:14and our focus is to keep so hard
11:18Are we aware about it?
11:20båش Syقت Re evento
11:25and a sense of how to do this
11:31so use them
11:34now this part of the end of the future is bankrupt
11:37one of two part of the side of the world
11:38is a science teaching and math
11:40information
11:41its reflection
11:43your attention
11:46is a question
11:47of what does it mean
11:48another part of the world
11:51jadi a scientist
11:52menggun
11:52the one
11:53and the other part of the world
11:54and the other part of the world
11:57then he was 하는
11:58and his thinking
11:58he was doing
12:00his thinking
12:01and his thinking
12:02And that this is what we have to do.
12:32So we try to get back to those of the clients,
12:35If we payconändern it and beef not as good thing,
12:39we will immerse it to us.
12:41That is a fair point that we have a probably
12:46of fact when you start 핑 ineline.
12:50If it is in the nighttime fashion,
12:53you will always try to rise and become responsible as應該 tennis,
12:57now you'll see that
12:58um
13:24Welcome back.
13:54Thank you very much.
14:24Thank you very much.
17:16that was a great deal.
17:18Those who are fearful and fers and shriks
17:21he said to him,
17:22see,
17:24look,
17:25see,
17:26look,
17:28see,
17:30look,
17:32look,
17:34look,
17:36look,
17:37look,
17:38look,
17:40look,
17:41look,
17:45so today I will be talking about those people who are the same way
17:51to come first and follow them
17:56then we can go through this way
18:00today there is an example of a fight
18:05and every fight is so big that the man is attracted to this
18:11but nothing more is what happened to us about is that it is wrong
18:15one of the big ones we discovered is that it is wrong
18:17a part of you
18:18one of the reasons we stayed here is our our
18:21this is quite a prevail
18:22we would see it as a more and some more
18:24we just can see it
18:24social media platforms
18:26or any of our live
18:26we don't know if we have any time
18:30we do this all
18:31we have a weird one
18:32we have a special
18:33a great
18:34great
18:35a great
18:35kind of
18:36i mean
18:38that we have something
18:38for ourselves
18:39a good
18:39So guys said, that he says, that of this man,
18:42of course
18:42Yeah, that's good
18:44mı?
18:46He said, that maybe you could understand
18:48So this experience...
18:51I hope in here that
18:53in403 aечение,
19:02Allahu akbar kabirah
19:32سر آپ یہ بات جو ہے وہ غلط کر رہے ہیں
19:34تو میں اس بات کو بالکل ناراض نہ ہوں
19:38اور اس پر غصہ نہ کروں
19:39کہ مجھے غلط کہا جا رہا ہے
19:40نہیں مجھ سے غلطی ہو سکتی ہے
19:42میں دوبارہ اس کو تحقیق کروں
19:44دوبارہ وہی تفکر اور تدبر کروں
19:46کیا میں غلط تو نہیں ہوں
19:47اور اگر میں غلط نہیں ہوں
19:48تو میں اپنے آرگومنٹ کے ساتھ دوسرے کو قائل کروں
19:51کہ بھئی میں درست ہوں
19:52میں غلط نہیں ہوں
19:53اس لیے ہمیں اس رویے وہی غور و فکر والی بات
19:56ہمیں تفکر اور تدبر کی ضرورت ہے
19:58نبی کی ذات جو ہوتی ہے وہ معصوم ہوتی ہے
20:00وہاں غلطی کو گنجائش نہیں ہے
20:02باقی کسی جگہ پر بھی ممکن ہے
20:04اس لیے ہمیں اعتماد کرنا ہے
20:06ذرا سوچ سمجھیں
20:07بہت اچھا ہے
20:07نظامی صاحب بعد سے بات آگے نکلے گی
20:10تو جس طرح میں نے ابھی ارس کیا
20:12سوشل میڈیا کا دور ہے
20:13یہ آرٹیفیشل انڈیلیجنس کا دور ہے
20:15آپ صرف ایک کمانڈ دیتے ہیں
20:17اور باقی سارا کام جو ہے
20:19چاہے وہ چیٹ جی پی ٹی کر رہی ہو
20:21اے آئی کے باقی پلیٹ فارمز کر رہے ہو
20:23سارا تحصے سارا تحقیق
20:25سارا مقالہ وہ خود لے کے آپ کو بتاتا ہے
20:27تو ایک سوال پھر کومنز ان میں آتا ہے
20:29کہ آج کے یہ چیٹ جی پی ٹی کے دور میں
20:32آرٹیفیشل انڈیلیجنس کے
20:33اتنی فراوانی کے دور میں
20:35پھر تحقیق کی تفکر کی تدبر کی کیا ضرورت رہ جاتی ہے
20:38کیا کہیے اس بارے میں
20:39ہماری یوت پوچھتی ہے اس سوال
20:41جی انتہائی اہم سوال ہے جی
20:43آج کے دور میں دیکھا جائے
20:45تو تفکر کی سب سے زیادہ ضرورت ہے جی
20:47جس طرح کہ آپ نے
20:49جن ٹولز کا ذکر فرمایا ہے
20:51ان کے اندر دیکھا جائے
20:53معلومات بہت زیادہ ہیں
20:54اور انتہائی
20:57یعنی اتنی زیادہ معلومات
20:59ہونے کے باوجود
21:00غور و فکر کرنے والا مقام کیا ہے
21:03ہم دیکھتے زیادہ ہیں
21:05سنتے کم ہیں
21:07ہم دیکھتے زیادہ ہیں
21:10سوچتے کم ہیں
21:11یہ سوشل میڈیا نا
21:13آپ سوشل میڈیا میں
21:14کوئی چیز استعمال کر رہے ہیں
21:15تو اس کا مطلب ہے کہ
21:16آپ دیکھ زیادہ رہے ہیں
21:17سمجھ نہیں رہے
21:18دوسرے نمبر پر
21:19آپ سن تو زیادہ رہے ہیں
21:21لیکن سننے کے ساتھ
21:22آپ کے سوچنے کا عمل
21:24جو ہے وہ ختم ہو جاتا ہے
21:25دوسرے نمبر پر یہ ہے
21:27کہ جو چیز آپ دیکھ رہے ہیں
21:29آپ فوراں اس کے اوپر
21:30اپنے جذبات
21:31اس کا اظہار بھی کرتے ہیں
21:33سوشل میڈیا
21:34ہم سے کس بات کا
21:35تقاضہ کرتا ہے
21:35یہی کرتا ہے
21:36آپ کو جو چیز چاہیے
21:38فوراں آپ کو دے دے گا
21:39دوسرے نمبر پر
21:40وہ آپ سے
21:41اس بات کا تقاضہ بھی کرتا ہے
21:42کہ جو کچھ کرنا ہے
21:43آپ نے فل فور کرنا ہے
21:45آپ اپنی جذبات
21:46کا اظہار کیجئے
21:47اور سوشل میڈیا
21:48ہم سے یہ بھی کہتا ہے
21:49آپ اپنی رائے
21:50قائم کرنا چاہتے ہیں
21:51تو ابھی اور اسی وقت
21:51قائم کیجئے
21:52جبکہ اسلام
21:54ہم سے اس بات کا
21:55تقاضہ کرتا ہے
21:56کہ نہیں
21:56ایسا نہیں کرنا
21:57یہاں پر غور و فکر کرنا ہے
21:58تو آج کے دور میں
22:00یہ جو خلا ہے
22:01نا یہ خلا ہے
22:01اس کو پر کرنے والا
22:03کون سا ایسا عمل ہے
22:04وہ عمل جو ہے
22:05وہ تفکر ہے جی
22:06دین ہم سے کیا کہتا ہے جی
22:08آپ جس چیز کو دیکھ رہے ہیں
22:10سن رہے ہیں
22:11اگر دیکھ رہے ہیں
22:12تو یہ آپ دیکھیں
22:13کہ اس کا دیکھنا جو ہے
22:14وہ آپ کے لئے فائدہ مند ہے
22:15کہ نہیں ہے
22:16دوسرے نمبر پر
22:17آپ جو چیز جو ہیں
22:19وہ آگے لکھ رہی ہیں
22:21دین ہم سے یہ کہہ رہا ہے
22:22کہ اگر آپ اس کو لکھ رہے ہیں
22:24تو اس کا لکھنا جو ہے
22:25وہ آپ کے لئے خیر کا باعث ہے
22:27یا شر کا باعث ہے
22:28یعنی آپ کے اس عمل سے
22:30آگے خیر پھیل رہا ہے
22:31یا شر پھیل رہا ہے
22:32اور تیسرے نمبر پر یہ ہے
22:34کہ جب آپ کوئی رائے قائم کرتے ہیں
22:36تو وہ رائے جو ہے
22:37وہ اس کے ذریعے حتمی اور یقینی نہیں ہوتی
22:39وہ رائے حتمی اور یقینی کہاں پر ہوگی
22:42آپ اس کو دیکھیں گے
22:44پھر آپ اس کے ساتھ
22:45اپنی ذات کو دیکھنے کے ساتھ
22:47اپنے محول کو دیکھیں گے
22:48اگر وہ محول کے لئے مفید ہے
22:51اگر وہ محول کے لئے اثر انداز ہے
22:55پھر آپ اس کا اظہار کریں گے
22:56بسورت دیگر آپ اس کا اظہار نہیں کریں گے
22:58یہاں پر ہمیں اس بات کو بھی یاد رکھنا چاہئے
23:01یہ قرآن کا اصول ہے
23:02اللہ پاک نے قرآن عزیز میں فرمایا ہے
23:04کہ یہ جو امت وست ہے
23:06یعنی امت محمدیہ
23:08جس طرح کہ آپ نے ان کی بلا
23:09ڈاکٹر صاحب سے سوال کیا
23:10کہ اندی عقیدت ہے
23:11لیکن یہ بھی تو دوسری طرح بھی دیکھا جائے
23:13اندی مخالفت بھی تو ہے نا
23:15جس طرح اسلام اندی عقیدت کے خلاف ہے
23:18اسی طرح اندی مخالفت کا بھی تو خلاف ہے
23:20اب آپ جس طرح چاہیں
23:21جس کے اوپر جو مرجی کیچر
23:23اچھالنا شروع کر دیں
23:24اسلام کہتا ہے کہ نہیں
23:25معلومات وہی شیئر کی جائیں
23:27کہ جو دوسروں کی پرائیویسی کے اندر
23:29مخل نہ بنے
23:30اس سے ان کی پرائیویسی جو ہے
23:32وہ اثر انداز نہ ہو
23:33تیسرے نمبر پر یہ ہے
23:34ہر چیز جو ہے
23:36معلومات جس طرح کہ آپ نے ذکر فرمایا
23:38معلومات بہت زیادہ ہیں
23:39لیکن اتنی معلومات ہونے کے باوجود بھی
23:42اگر دوسری طرف دیکھا جائے
23:44علم نہیں ہے
23:45عمل نہیں ہے
23:46تو یہ علم اور عمل کے خلاف کو کون پورا کرے گا
23:49یہ تفکر پورا کرے گا
23:51جب تک آپ تفکر نہیں کریں گے
23:53آپ اس علم پر عمل نہیں کریں گے
23:55اس پر عمل کر کے دکھائیں گے نہیں
23:57اپنے آپ کو سوسائٹی کا ایک محضب فرد نہیں بنائیں گے
24:01تب تک یہ تمام کی تمام چیزیں جو ہے
24:03وہ بکار ہیں
24:03اور ساتھ ہی ساتھ وقت کا زیادہ بھی ہے
24:05کیوں
24:06اس لیے کہ آپ ان سے جو کچھ حاصل کرنا چاہیے
24:09جو چیز دین آپ سے تقاضی کرتا ہے
24:11وہ آپ نہیں کر رہے
24:12آپ چاہتے ہیں کہ میں یہ ساری کی ساری چیز
24:15جو میرے سامنے ہیں
24:16وہ میرے مطابق ہونی چاہیے
24:18ارے بھئی نہیں
24:18آپ کے مطابق تو ہو جائیں گے
24:20لیکن سوسائٹی کے مطابق کرنا کس کی ذمہ داری ہے
24:22وہ بھی تو آپ کی ذمہ داری ہے
24:24سوسائٹی کے اصلاح کرنا کس کی ذمہ داری ہے
24:26وہ بھی آپ کی ذمہ داری ہے
24:28اس کا مطلب یہ ہے
24:29کہ یہ جو آج کے دور میں
24:31یہ جو چیٹ جی پی ہے
24:32یہ سوشل میڈیا وغیرہ جو بھی ہے
24:34ان سے جو جو چیزیں ہمیں آصل کر رہے ہیں
24:36ہمیں غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے
24:38سب سے پہلا غور و فکر
24:39ہماری اپنی ذات کے حوالے سے
24:41دوسرا غور و فکر
24:42جو ہے وہ ہم نے معاشرے کے حوالے سے
24:44آیا کہ ہم جو چیزیں معاشرے تک پہنچا رہے ہیں
24:47وہ مفید ہیں کی نہیں ہے
24:48وہ شنسنی جو ہے
24:49سنسنی جو ہے وہ ہر طرح پھیلا دی جاتی ہے
24:51تو اسلام جو ہے
24:52وہ ان چیزوں کی تعلیم نہیں دیتا
24:54نبیہ معظم شفیہ مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
24:57نے ہمیشہ اسی اصول کو پسند فرمایا ہے
24:59آپ غور و فکر کریں
25:00یہاں تک کہ صحابہ اکرام سے بھی
25:02آپ غور و فکر کرنے کی جو ہے
25:03وہ تلقین فرمایا کرتے تھے
25:04تو یہی دین کا مزاج ہے
25:06اور ہمیں دین کے مزاج کو سامنے رکھتے ہوئے
25:08اسی پر عمل پیرا ہونا چاہیے
25:09اور یقیناً
25:10اس کے دنیاوی فوائد بھی ہیں
25:12اور اخریوی فوائد بھی ہیں
25:14بہت شکریہ نظامی صاحب
25:15بڑے خوبصورت سیشن یہ رہا
25:17ٹوک صاحب کے حوالے سے بھی
25:18اور نظامی صاحب کے حوالے سے بھی
25:19کہ آج کے معلومات کی فراوانی کے دور میں بھی
25:22ہمیں بالخصوص ان احسار کس پہ کرنا ہے
25:25تفکر پہ کرنا ہے
25:26تدبر پہ کرنا ہے
25:27اور یہ بات آپ بھی جانتے ہیں
25:29اور آج کے دور کا
25:30ایک سادہ سا طالب علم بھی جانتا ہے
25:32کہ یہ جتنے بھی
25:33آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے
25:34جتنے بھی ذرائے دستیاب ہیں
25:36آخر ان کو کہیں سے
25:37فیڈ تو کیا جاتا ہے
25:39اس کی فیڈنگ ہوتی ہے
25:40اور فیڈنگ کے اندر جو چیز محفوظ ہے
25:42آپ اپنی کمانڈ کے ذریعے
25:44اسے دریافت کر لیتے ہیں
25:45تو اس کا مطلب سیدھا سادہ
25:46کیا یہ نہیں ہوا
25:47کہ آج بھی جو اہم ترین چیز ہے
25:50وہ اریجنل سورس ہے
25:52جب تک آپ اریجنل سورس کی طرف نہیں جائیں گے
25:55یہ سارے امور شاید اتنے آپ کے لیے
25:57بینیفیشل نہیں ہو پائیں گے
25:59ایک مختصر وقفہ
26:00ویلکم بائک ناظرین آپ کا خیر وقت
26:03دم داتا کی نگری لاہور سے
26:05پروگرام روشنی سب کے لیے
26:06پروگرام کا عنوان ہے
26:07تفکر اور تدبر
26:08پروگرام کے آخری حصے میں گفتگو
26:10آگے بڑھاتے ہیں
26:11ڈاکس اپ کے ذریعے
26:12ڈاکس اپ بڑا اہم سوال ہے
26:13اور آج کے دور میں
26:16اثر حاضر میں اس کی ضرورت بہت زیادہ ہے
26:18کہ ہم نوجوان نسل کو
26:21تفکر کی تدبر کی
26:23چیزوں کو سوچنے کی
26:24تحقیق کی دعوت کیسے دیں
26:26کیونکہ نوجوان آج کا دور کا
26:28اپنی مرضی کرتا ہے
26:29اپنی مرضی چاہتا ہے
26:30اپنی مرضی کے نتائج چاہتا ہے
26:32طریقے کار بھی اپنی مرضی کے چاہتا ہے
26:34نتائج بھی زیادہ تر اپنی مرضی کے چاہتا ہے
26:36اس کا ایک مزاج ہے
26:37اس کا ایک مائنڈ سیٹ
26:38جو ہے
26:38وہ ایک عرصے کی تربیت کے بعد
26:41کچھ عجیب سا بن گیا ہے
26:42ہماری یوت کا
26:43تو اس مائنڈ سیٹ کو
26:45ہم تحقیق کی
26:46تدبر کی
26:47تفکر کی
26:47دعوت کس انداز میں دیں
26:49کہ وہ کارگر بھی ہو
26:50اور وہ
26:51result oriented بھی ہو
26:53بہت
26:54خوبصورت آپ نے سوال کیا ہے
26:57اور یہ
26:57ہمارا آج کا
26:58سمجھ لیں
26:59کہ ہمارے لیے
26:59خصوصا ہم جو
27:01teachers ہیں
27:02ہمارے لیے ایک مشکل بھی ہے
27:03کہ ہم students کو
27:05کیسے guide کریں
27:06کبھی آپ
27:07temporary کاندھوں کی طرف نہ آئیں
27:09آپ
27:09solid چیزیں جو ہیں
27:11وہ اس کو حاصل کریں
27:12اچھا اس میں
27:13ایک تو بات بھی ہے
27:14کہ ہمیں
27:15students کو یہ سمجھانا ہے
27:16کہ آپ کو
27:17حوصلہ اور صبر کے ساتھ
27:18کام لینا چاہیے
27:19تحقیق جو ہے
27:20یہ
27:21جلدی نہیں چاہتی
27:22یہ حوصلہ اور صبر چاہتی
27:23اور time taking چیزیں
27:24یعنی یہ slowly
27:25اور gradually
27:26یہ process آگے جائے گا
27:27آپ دیکھئے
27:28جس طرح
27:28ہم آگے
27:29speed سے بڑھتے جا رہے ہیں
27:30علم کی گہرائی اور گیرائی
27:32جس کا ذکر آپ نے
27:33انٹرو میں بھی کیا تھا
27:34وہ کمز ہوتی جا رہی ہے
27:36گیرائی بھی اور گہرائی بھی
27:37کم ہوتی جا رہی ہے
27:38temporary چیزیں
27:39وہ بڑی تیزی کے ساتھ
27:41آگے بڑھتی جا رہی ہیں
27:42اور جس طرح
27:43ہم آرزی طور پر
27:44ان چیزوں کو حاصل کرتے ہیں
27:45وہ آرزی طور پر
27:46نکل بھی جاتی ہیں
27:47پھر دوسری بات یہ ہے
27:48کہ جس کا بھی
27:49ہم AI کا ذکر کر رہے تھے
27:50ہمارے پاس
27:51basics موجود ہوں گی
27:53تو ہم AI سے
27:55جو چیزیں
27:55ہمیں حاصل ہوتی ہیں
27:56اس میں سے
27:57صحیح اور غلط
27:58کو تمیز کر سکیں گے
27:59کہ صحیح اور غلط کیا ہے
28:00original source
28:01آپ کے پاس ہوگا
28:01تو comparison آسان ہو جگا
28:03بالکل آپ کو
28:04پتہ بھی نہیں چلتا
28:04میں آپ کو ارز کروں
28:05کہ کئی مرتبہ ایسا ہوا ہے
28:06کہ میں نے خود
28:07جو ہے
28:07ایسے prompt دیئے
28:08کہ اس نے
28:09question جو میرا تھا
28:10اس کے غلط جواب دیئے
28:12اور مجھے محسوس ہو رہا تھا
28:13clear تھا
28:14کہ یہ بات صحیح نہیں
28:14پھر میں نے اس کو سمجھایا
28:15کہ نہیں
28:15مجھے یہ نہیں چاہیے
28:16مجھے یہ چاہیے
28:18اس کا مطلب یہ ہے
28:18کہ آپ کے پاس
28:19basics موجود ہوں گی
28:20تب آپ
28:21اپنے مطلوبہ
28:22results حاصل کر سکیں گے
28:23AI سے بھی آپ
28:24جو ہے وہ
28:25ادھر ادھر جانے کے
28:26100% chances موجود ہیں
28:28بلکہ انہوں نے
28:29خود نیچے لکھا ہوتا ہے
28:30کہ یہ میرا جو میری
28:31جو رائے ہے
28:32100% نہیں ہے
28:33آپ اس کے لیے
28:33کسی اہل علم سے
28:34رابطہ کیجئے
28:35خاص طور پر
28:36ہم جو دینی حوالے سے
28:38رہنمائی
28:38اس لیے میں
28:39student سے یہ
28:40ارض کروں گا
28:41کہ ضرور بالکل
28:42یہ ہمارے
28:43جتنے بھی
28:43artificial intelligence
28:45کے sources ہیں
28:46ہمیں ان سے
28:47استفادہ کرنا چاہیے
28:48اور ہمیں
28:49آج کی جدید دور میں
28:50ان کو اپنے کام
28:51ملانا چاہیے
28:51لیکن آپ اپنی
28:52basics مضبوط رکھیں
28:54آپ تحقیق کو
28:55اور research کو
28:56مضبوط کریں
28:57اور تفکر اور
28:58تدبر کی طرف آئیں
28:58اور تھوڑا سا
28:59time دیں
28:59اور اس سے
29:01تھوڑا سا جو ہے نا
29:01وہ ہم تھوڑا سا
29:02جان چھڑائیں
29:03اپنے cell phone سے
29:05تاکہ ہمیں
29:06تھوڑا سا time ملے
29:07دیکھیں
29:07فکر کے لئے time چاہیے نا
29:09تو ہم فکر کو
29:10time بھی نہیں دے رہے
29:10مثلا سوتے ہوئے
29:12آدمی تھوڑا سا
29:12غور و فکر کرتا ہے
29:13سونے سے پہلے بھی
29:14ہمارے ہاتھ میں یہ ہے
29:15اچھا ہم
29:16کھانا کھاتے ہوئے
29:17اس وقت آدمی کو
29:18سو سکتا ہے
29:18اس وقت بھی
29:19ہمارے ہاتھ میں یہ ہے
29:20یعنی ہمارے پاس
29:21کوئی ایسا وقت ہی نہیں
29:22بچتا جس میں
29:22ہم کو غور و فکر کر سکیں
29:23یہ اپنے دماغ کو
29:24خالی تو ہم نے
29:24رکھا ہی نہیں
29:25سپیر تو کرتے ہی نہیں
29:26اس لیے آج کی
29:27جو نوجوان نسل ہے
29:29ان سے یہ گزارش کروں گا
29:30کہ وہ ان جدید
29:31جو tools ہیں
29:33ان سے استفادہ
29:33ضرور کریں
29:34لیکن اپنی basics
29:35کو ضرور مضبوط رکھیں
29:36میں یہی بات
29:36آپ کے سامنے
29:37بنی زامی صاحب
29:37رکھتا ہوں
29:38کہ آج کی نسل کو
29:38طبازوں کے ساتھ
29:40حکمت کے ساتھ
29:41ہم اس رستے پر
29:42کیسے لائیں
29:42کہ بھائی اس میں
29:43سوچنا بھی ہے
29:44تدبر بھی کرنا ہے
29:45اور تھوڑا سا
29:45اپنے temperament
29:46کو کنٹرول بھی
29:47رکھنا ہے
29:48فوری طور پر
29:48اگریشنز شو نہیں کرنا ہے
29:50یہ ایک بڑا حکمت
29:51بھرا رستہ ہے
29:52نوجوان بہت
29:53کم ہیں آج
29:54اس رستے کو
29:55اپنانے کے لیے تیار
29:56تو بہرحال ہمیں
29:57لانا تو ہے
29:58اپنی یوتھ کو
29:59ہم بلکل گمراہی
29:59کے تباہی کے
30:00رستے کی طرف
30:01نہیں چلا سکتے
30:02تو ہم کیسے
30:02ان کو اس رستے پر لائیں
30:03جی بلکل
30:04کمیلا ڈاکٹر صاحب
30:05نے بلکل بجاہ فرمایا ہے
30:06میں بھی انہیں کی
30:07تائید میں یہ بات
30:08ارز کروں گا
30:09کہ سب سے پہلی بات
30:10یہ ہے کہ
30:10نوجوان نسل کو
30:11غور و فکر کی طرف
30:12لانا چاہتے ہیں
30:13تو آپ کی ذات
30:15ان کے لیے
30:15ایک مثالی ہونی چاہیے
30:16آپ خود انہیں بتائیں
30:18بھی غور و فکر
30:19ذریعی سی بات ہے
30:20جب تک آپ کی ذات
30:21جس طرح کے
30:22یونیورسٹیز وغیرہ میں
30:23ہوتا ہے
30:23جب نگران مقالہ ہیں
30:27ان کا جو کام وغیرہ
30:28وہ سارے بچوں کے سامنے ہوتا ہے
30:30صحیح فرمایا
30:30تو اس کو دیکھ کر
30:32وہ تحقیق کے طرف آتے ہیں
30:33پھر یہ دیکھتے ہیں
30:34کہ انہوں نے
30:34کن کن چیزوں کو
30:35اپنایا ہے
30:36ان کے شب و روز
30:37بھی ان کے سامنے ہوتے ہیں
30:38پھر وہ ساری کی ساری چیزیں
30:40اس لیے پہلی نمبر پڑتی ہے
30:41کہ اگر ہم چاہتے ہیں
30:42کہ ہماری یونگ جنریشن
30:43جو ہے وہ اس طرف آئے
30:44پھر اپنی ذات کو
30:46اس پر لگانا
30:46جو ہے وہ بہت ضروری ہے
30:47یہ سب سے زیادہ
30:48اور دوسرے نمبر پر
30:50جب بچے تحقیق کی طرف آنا چاہینا
30:52تو ان کی حوصلہ افضائی کی جائے
30:55جہاں اسی بات ہے
30:55وہ تحقیق کی طرف آنا چاہتے ہیں
30:57ان سے مسٹیک ہو سکتی ہے
30:58تو مسٹیک ہونے پر
30:59آپ کا رویہ جو ان سے
31:00ترش نہیں ہونا چاہیے
31:01بلکہ نرمی والا
31:02حوصلہ افضائی
31:03ہاں یہ ٹھیک ہے
31:04اس کے اندر غلطی کتا ہی ہے
31:06لیکن آگے مزید
31:07جو ہے وہ امکان زیادہ ہے
31:08کہ یہ ساری کے ساری چیزیں
31:10اور شاید نینامی صاحب
31:11کتا نظر
31:12کتا نظر
31:12کتا نظر
31:12کتا نظر
31:12کتا نظر
31:13کتا نظر
31:13کتا نظر
31:13ہمارے مذہبی حلقوں میں
31:15مذہبی تحقیق میں
31:16اس رویہ کی زیادہ ضرورت ہے
31:17ہم فوراں بند لگاتے ہیں
31:19کبھی گستاخی کی طرف موڑ دیا
31:21کبھی کسی اور طرف موڑ دیا
31:22تحقیق کے دروازے
31:23بڑی جلدی بند کر دیتا ہے
31:25ہمارا دینی خالب
31:26مذہبی حلقوں سے
31:27تو ایمان کی پناہ چاہتے ہوئے
31:28ارز کروں گا
31:29بکیاں کے یہ جو
31:30دیگر احباب ہیں
31:32ان کی
31:32میں یہ نظر کرنا چاہوں گا
31:34کہ یہ بہتر طریقہ کاریہ ہے
31:35کہ ان کی حوصلہ افضائی کی جائے
31:37جب تک آپ ان کے کام کی
31:39حوصلہ افضائی نہیں کریں گے
31:40تب تک وہ تحقیق کے طرف نہیں آئیں گے
31:42درست ہے
31:42تیسرے نمبر پر یہ ہے
31:44کہ تحقیق کے ساتھ
31:45جس طرح کی ہمارے ہاں
31:46awareness دی جاتی ہے
31:47universities کی اندر بھی
31:48colleges کی اندر بھی
31:49اس کا دینا بہت ضروری ہے
31:51آپ ان کو بتائیں
31:52بھئی تحقیق اور غور و فکر
31:54جو ہے یہ آپ کو
31:55کہاں سے کہاں تک لے جا سکتی ہے
31:57جب تک آپ ان کے فوائد
31:59اور ان کے مقاصد بھی ہیں
32:00وہ نہیں بنائیں گے
32:01اور ان فوائد اور مقاصد کے ساتھ
32:03دیکھیں لوگ یہ بھی تو چاہتے ہیں
32:05نبی آپ ہمیں اس بات کی طرف
32:06لے کر جا رہے ہیں
32:07اس کے فوائد کیا ہیں
32:08تو آپ ان کو بتائیں
32:09کہ دنیا کے اندر
32:10جتنا بھی کام ہوا ہے
32:11وہ اسی تحقیق کے بلبوتے پر ہوا ہے
32:13ان سائنسدانوں کے کارناموں
32:15کو ذکر کریں
32:15جنہوں نے تحقیق کے اندر
32:16نمائیہ کامیابیاں
32:17اصل کی ہیں
32:18تحقیق کے اندر
32:19جتنا بھی کام کرنے والے لوگ ہیں
32:21ان تمام شخصیات کی مثالیں
32:22ان کے سامنے کوٹ کی جائیں
32:24تاکہ وہ ان کو دیکھیں
32:25کہ واقعتا ہمیں بھی ان کی طرح
32:26وہ بننا ہے
32:27چلیں اپنے طور پر وہ کہتے ہیں
32:30کہ ہمیں ان کی طرح بننا ہے
32:31گو کہ وہ نہیں بن سکتے
32:32لیکن کام مزگم کسی نہ
32:33کسی مقام تک تو پہنچیں گے
32:34تو اس سلسل میں یہ تین باتیں ہیں
32:36اور ان تین باتوں کے بطور
32:37یعنی تھرو جو ہے
32:38وہ تحقیق کا عمل جاریوں ساری رہے گا
32:41بلکل ٹھیک
32:42ڈاکس اب کوئی چند لمحے
32:47ہمیں اجازت دیتے ہیں
32:48تو آج کی پروگرام کو
32:49چند جملوں میں کیسے سم اپ کرتے ہیں
32:50ہمارے جو اسلاف ہیں نا جی
32:51وہ مسلسل ہمیں غور و فکر کی دعوت دیتے ہیں
32:54اگر ہم اعماع اقبال کو پڑھیں
32:56تو وہ تو اس پر روتے ہیں
32:57اور وہ تو نوجوانوں کو
32:59جنجوڑ جنجوڑ کے کہتے ہیں
33:01مثلا ایک جگہ بار وہ فرماتے ہیں
33:03کس طرح ہوا ہے
33:03کند تیرا نشتر تحقیق
33:05ہوتے نہیں
33:07کیوں تجھ سے ستاروں کے جگر چاک
33:09اللہ اکبر
33:15یعنی وہ ایک خاص طور پر
33:17نوجوان مسلم کو تدبر اور فکر کی دعوت دیتے ہوئے
33:20کہتے ہیں
33:20کبھی نوجوان مسلم تدبر بھی کیا
33:23کہ آپ غور و فکر کریں
33:25کہ کس جگہ پر ہم تھے
33:26اور کہاں پر آ چکے ہیں
33:27تو اگر ہم اپنی
33:29ڈائریکشن کو متین کریں
33:32اور درست رستے پر آ جائیں
33:33تو میں سمجھتا ہوں کہ آج اسلامی دنیا
33:36کو خاص طور پر بہت زیادہ ضرورت ہے
33:38اور بہت زیادہ ضرورت ہے
33:40کہ ہم اندھی تقلید مغرب کی چھوڑ کے
33:41اپنے اسلام کی طرف پر آئے ہیں
33:43تو انشاءاللہ بہت زلدی ام آگا جائیں
33:44وان لائنر سر
33:45ایک جملہ آپ کی طرف سے
33:46جی میں یہی ارز کروں گا
33:48کہ ہمارے اسلام نے
33:49تحقیق کے بلبوتے پر
33:51دنیا میں کامیابیاں حاصل کی ہیں
33:53تو ہمیں بھی چاہیے
33:54کہ غور و فکر اور تحقیق
33:55وہ ہمیشہ رکھیں
33:56فکر جو ہے وہ آزاد ہوگی
33:58معاشرہ جو ہے
33:59بہت شکریہ
33:59بہت شکریہ جنب بے
34:01ڈاکٹر ایڈفانولا صحیفی صاحب آپ کا
34:03مفتی غلام یاسین نظامی صاحب آپ کا
34:05اللہ آپ کے علم اور فضل
34:06کا جو دریہ ہے
34:07اس کے ہمیشہ
34:08بہاؤ کے ساتھ
34:09اسے چلاتا رہے ہیں
34:10بہت ہی خوبصورت
34:12ٹاپک تدبر اور تفکر کا
34:14آج کے پروگرام میں
34:15روشنی صاحب کے لیے
34:16ابی ڈاکٹر صاحب نے
34:17حضرت علامہ کا
34:18حوالہ دیا
34:19کہ کبھی ہے نوجوہ مسلم
34:21تدبر بھی کیا تُو نے
34:22وہ کیا گردن تھا
34:23تُو جس کا ہے
34:24ایک ٹوٹا ہوا تارہ
34:25ہم اگر مختلف لوگوں کی فکر
34:27ملاحظہ کریں شیری زبان میں
34:29میں اختتامی کلمات
34:31آپ کی زبان تک رکھنا چاہتا ہوں
34:32اپنے مہمانوں کی توجہ کے ساتھ
34:34محمد احمد کے ایک شیر میں
34:36تدبر کی مثال انہوں نے دیئے
34:38وہ کہتے ہیں کہ
34:39زمانہ ہر ایک پل تغیر میں تھا
34:41زمانہ ہر ایک پل تغیر میں تھا
34:44وہی چل سکا جو تدبر میں تھا
34:46وہی چل سکا جو تدبر میں تھا
34:49اور ٹاکس ایب کی بلا
34:50حفیظ بنارسی کے ایک شیر دیکھئے
34:51وہ لکھتے ہیں
34:52کہ تدبیر کے دستے رنگی سے
34:54تقدیر درخشہ ہوتی ہے
34:57تدبیر کے دستے رنگی سے
35:00تقدیر درخشہ ہوتی ہے
35:02قدرت بھی مدد فرماتی ہے
35:04جب کوشش انسان ہوتی ہے
35:06قدرت بھی مدد فرماتی ہے
35:08جب کوشش انسان ہوتی ہے
35:10صدا امبالوی کا
35:11نظامی صاحب ایک شیر دیکھئے
35:12وہ لکھتے ہیں
35:13کہ تم ستاروں کے بھروسے پہ نہ بیٹھے رہنا
35:17تم ستاروں کے بھروسے پہ نہ بیٹھے رہنا
35:20اپنی تدبیر سے تقدیر بناتے جاؤ
35:23اپنی تدبیر سے تقدیر بناتے جاؤ
35:26اور جناب نصرت گوالیاری کا ایک بڑا خوبصورت شیر
35:29یہ شاید ہمارے سماج کے لیے ایک بڑا اچھا نصر ہے
35:33وہ لکھتے ہیں
35:33دلوں کے بیچ کی دیوار گر بھی سکتی تھی
35:36کسی نے کام لیا ہی نہیں تدبر سے
35:42اور آخر حضرت علامہ محمد اقبال رحمت اللہ علیہ
35:49جنہوں نے شرک اور غرب کا علم حاصل کیا
35:51قدیم اور جدید کا خوبصورت ترین امتزاج تھی
35:55ان کی شخصیت اہد موجود میں
35:57ان کا ایک شیر اور بات ختم
35:58حضرت علامہ کہتے ہیں کہ
36:00گلزارِ ہست و بود نہ بیگانا وار دیکھ
36:03گلزارِ ہست و بود نہ بیگانا وار دیکھ
36:07ہے دیکھنے کی چیز اسے بار بار دیکھ
36:10ہے دیکھنے کی چیز اسے بار بار دیکھ
36:14اسے بار بار دیکھ
36:15اللہ کریم ہمیں بھی اپنے فضل سے
36:17اپنی توفیق سے
36:18تفکر کی تدبر کی عادت بھی دے
36:21فطرتِ سلیم بھی دے
36:23اور ہم اپنے چاہنے والوں میں
36:25اور اپنے اپنے فالونگ میں
36:26جو جو جس کیٹیگری میں کام کرتا ہے
36:28ان کے نیچے جو بھی ان کی رائیت میں ہیں
36:31سبورڈی نیشنز میں ہیں یا ان کے نیچے
36:33جو بھی لوگ انڈریکٹلی ڈریکٹلی
36:35کام کرتے ہیں اللہ سب کے
36:37ذہنوں میں ان کے
36:39دلوں میں تدبر اور تفکر
36:41کی دولتوں کو عام فرمائے تاکہ
36:43امتِ مسلمہ کھویا ہوا وقار
36:45اور عظمتِ رفتہ پھر سے حاصل
36:47کرسکے آج کے لیے اتنا ہی اگلے
36:49پروگرام میں پھر آپ سے ملاقات ہوگی
36:50اپنا خیال رکھئے تفکر اور تدبر
36:53کی نعمت کو عام کرتے جائیے
36:54السلام علیکم ورحمت اللہ
Be the first to comment
Add your comment

Recommended