- 2 days ago
Roshni Sab Kay Liye
Watch All The Episodes || https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8Xic1NLGY05O7GY70CDrW_HCC
Topic: Tafakkur
Host: Raees Ahmed
Guest: Mufti Muhammad Sohail Raza Amjadi, Mufti Zaigham ali Gardezi
#RoshniSabKayLiye #islamicinformation #ARYQtv
A Live Program Carrying the Tag Line of Ary Qtv as Its Title and Covering a Vast Range of Topics Related to Islam with Support of Quran and Sunnah, The Core Purpose of Program Is to Gather Our Mainstream and Renowned Ulemas, Mufties and Scholars Under One Title, On One Time Slot, Making It Simple and Convenient for Our Viewers to Get Interacted with Ary Qtv Through This Platform.
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Watch All The Episodes || https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8Xic1NLGY05O7GY70CDrW_HCC
Topic: Tafakkur
Host: Raees Ahmed
Guest: Mufti Muhammad Sohail Raza Amjadi, Mufti Zaigham ali Gardezi
#RoshniSabKayLiye #islamicinformation #ARYQtv
A Live Program Carrying the Tag Line of Ary Qtv as Its Title and Covering a Vast Range of Topics Related to Islam with Support of Quran and Sunnah, The Core Purpose of Program Is to Gather Our Mainstream and Renowned Ulemas, Mufties and Scholars Under One Title, On One Time Slot, Making It Simple and Convenient for Our Viewers to Get Interacted with Ary Qtv Through This Platform.
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Category
🛠️
LifestyleTranscript
00:00. . . . .
00:30. . . .
01:00. . . .
01:29. . . . . . .
01:59or to think about it, if you guys watch it.
02:03If you see this just Koran of the Koran of the Koran,
02:09read it, read it, read it, read it, read it, read it, read it, read it, read it, read it, not.
02:13But to give up a thought of thinking about it.
02:15So we can implement ourselves in our own life and implement them.
02:18And our own surroundings, our surroundings, our people who are,
02:23our own people who have had to do it.
02:24تو یہ قرآن جو ہے
02:25ہر صورت ہمارے لئے
02:27ہدایت ہی ہدایت ہے
02:28اور رحمت ہی رحمت ہے
02:30تو سعادت بھی ہے بہت بڑی
02:31کہ اللہ نے یہ کلام ہمیں عطا فرمایا ہے
02:33تو آج تفکر کے موضوع پر انشاءاللہ بات کریں گے
02:36بہت اہم موضوع ہے
02:37بہت ہی عمدہ حضرات ہمارے ساتھ موجود ہیں
02:41جو اپنے وقی متعلق روشنی میں
02:43ہمارے سوالات کے جواباتی نایت فرمائیں گے
02:45استاذ العلماء حضرت علامہ مفتی محمد
02:48سحیل رضم جدی صاحب تشریف فرما ہے
02:50السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
02:53اور میرے بائیں جانب تشریف فرما ہے
02:55ممتاز و معروف علیم الدین
02:56اللامہ مفتی سید غزیغم علی شاہ صاحب گردیزی
03:00تشریف فرما ہے
03:00السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
03:02اچھا حضرت احمد اضروع قرآن
03:05تفکر کے بارے میں
03:06اگر آپ سے پوچھنا چاہیں
03:08تو میں چاہوں گا ابتدائی طور پر
03:09بسم اللہ الرحمن الرحیم
03:17دیکھیں بڑا ہی ایک اہم سوال
03:24اور اہم موضوع ہے
03:25جہاں پر تفکر کی بات ہے
03:28تفکر فکر سے ہے
03:30اور تفکر کا معنی ہوتا ہے
03:33کہ کسی چیز کو سوچنا
03:35غور کرنا
03:37تأمل کرنا
03:39This means, this sort of thinking of theion.
03:42Okay, that is how far we go on.
03:44We don't understand the people who do think we are keeping the idea on the other side of the note.
03:51So on this kind of opinion, there is a one that does the word, that is the word.
03:57Its origin is
04:23And now the truth of what we have is, what we have done here with the Quran and the Quran.
04:28This example is the Surah Beqra of 164.
04:31That in the Qalqiy, the following is the following in the 114th chapter.
04:35That in the Al-Azimah, the following in the 114th chapter,
04:38the following in the 114th chapter,
04:44that in the 114th chapter,
04:48لَآيَاتِ لِعُلِ الْأَلْبَارِ
04:50اکل والوں کے لیے اس میں نشانیاں ہیں
04:53کتنا اسپیسیفائی اگر دیا ہے
04:54پھر دوسرے مرحلے پر آپ دیکھیں
04:58کہ سورہ آل عمران کی آیت نمبر 191 میں
05:01بلکہ سورہ بقرہ کی جو آیت نمبر 164 میں فرمائی
05:05تو اس میں بہت طویل ہے
05:06یعنی جو کشتیاں جو ہے وہ سمندر میں دریاں میں روا ہوتی ہیں
05:15بما ینفع الناس لوگوں میں اس میں نفع ہے
05:17پھر اس میں پانی کا ذکر ہے کہ آسمان سے ہم نے پانی برسایا
05:21اس سے ہم نے زمین کی کھیتی باڑی
05:24اِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَاتِ اللِّ قَوْمِي يَعْقِلُونَ
05:27اس میں اکل والوں کے لیے نشانیاں ہیں
05:29کہیں فرمایا کہ اکل والوں کے لیے نشانیاں ہیں
05:32کہیں فرمایا کہ اُلِلْ الْبَابِ یہاں بھی اکل والے مراد ہیں
05:36اچھا اب یہاں پر آپ دیکھیں کہ فرمایا
05:39کہ وَيْتَفَقْ قَرُونَ فِي خَلْقِ سَمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ
05:42کہ وہ لوگ کے جو
05:44اللَّذِينَ يَذْكُرُونَ اللَّهَ قِيَامًا وَقْعُودًا وَعَلَى جُنُوبِهِمْ
05:49کہ جو ہر وقت ہمہ وقت
05:50اللہ کا ذکر کیا کرتے ہیں
05:52چاہے وہ کھڑے ہوں بیٹھے ہوئے ہوں
05:54لیٹے ہوئے ہوں اپنی کروٹوں پر
05:56اور غور و فکر کرتے ہیں
05:58زمین و آسمان کی پیدائش میں
06:00ٹھیک ہے نا
06:01وَيْتَفَقْ قَرُونَ فِي خَلْقِ سَمَاوَاتِ وَاللَّةِ
06:04اے ہمارے رب
06:06تو نے کسی چیز کو عباس پیدا نہیں فرمایا
06:08تو یہ تفکر کرنا
06:10یا تعاقل کرنا
06:12یا تدبر کرنا
06:13اللہ تعالیٰ نے ایک نہیں
06:15کئی مقامات پر آپ کو ملے گا
06:18کہ اس کا حکم دیا ہے
06:19ترغیب دی ہے تعلیم دی ہے
06:24یہاں سے آیت نمبر تین سے شروع ہوتا ہے
06:27خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَلَاوْتَ بِالْحَقْ تَعَالَ اَمَّا يُشْشِكُونَ
06:30خَلَقَ الْإِنسَانَ مِن نُطْفَ فَإِذَا هُوَ خَسِيمٌ مُبِينٌ
06:33یہاں پر انسانی پیدائش
06:35کو ذکر فرمایا
06:36پھر فرمایا کہ
06:37نطفے سے پیدا ہوا ہے لیکن پھر آپس میں جگڑتے ہیں
06:40ایک دوسرے سے کھلی دشمنی کرتے ہیں
06:43پھر اس کے بعد
06:44اللہ تبارک وطالہ نے جانوروں کا
06:46چوپائیں کا
06:47اور پھر آگے جا کر گائے کا ذکر فرمایا
06:50ان تمام چیزوں کا
06:51کھیتی باڑی کا
06:52ہر چیز کا ذکر فرما کر
06:54گاہے بگائے یہ بھی ارشاد فرمایا
06:56اِنَّ فِي ذَارِكَ لَآَيَةً لِقَوْمِي يَتَفَقْرُونَ
06:59لَآَيَةً لِقَوْمِي يَعْقِلُونَ
07:01لَآَيَةً لِقَوْمِي يَذَكَّرُونَ
07:02کہ تمام چیزیں ارشاد فرمائیں
07:04کیوں
07:05اس کی وجہ ہے
07:06فرمایا کہ
07:07حدیث پاک ہے
07:08تفکرو فی آلاء اللہ
07:10وَلَا تفکرو فی ذات اللہ
07:13کہ تم اللہ کی نعمتوں میں تفکر کر سکتے ہو
07:17اللہ کی ذات میں تفکر کرنا
07:19تمہارا کام نہیں ہے
07:21تم وہاں تک نہیں پہنچ سکتے ہیں
07:22انسانی بسات ہی نہیں ہے
07:24کہ وہ اللہ تعالیٰ کی معرفت
07:26اس انداز سے حاصل کرے
07:27کہ اس تک پہنچ جائیں
07:28تو اللہ تبارک وطالہ نے
07:30اس کے لئے سمٹمز رکھیں
07:32نشانیہ رکھی ہیں
07:34وہ کیا ہیں
07:34وہ مظاہر قدرت
07:36مظاہر فطرت
07:37جسے ہم کہتے ہیں
07:38نیچول فینومناز
07:40ٹھیک ہے نا
07:40فرمایا کہ
07:41ان میں غور کرو گے
07:43ان میں غور کرو گے
07:44تو تمہیں اللہ تعالیٰ کی معرفت
07:46حاصل ہوا شروع ہو جائے گی
07:47اسی طریقے سے
07:48ایک ہے انسانی وجود
07:50جسے ہم کہتے ہیں
07:52عالم اکبر
07:52ایک ہے خارج کی چیزیں ساری
07:56دنیا
07:56یہ عالم ازغر ہے
07:58رقبے کے اعتبار سے آپ نہ دیکھی ہے
08:00رقبے کے اعتبار سے
08:02تو نظر آئے گا
08:02کہ یہ جو عالم ہے
08:03یہ زیادہ بڑا ہے
08:04لیکن انسان کے اندر
08:06اتنی گہرائیاں ہیں
08:07کہ سے فلسفیوں نے
08:09عالم اکبر کہا
08:10فی انفسکم افلا تفسیون
08:13تم اپنے آپ میں غور کرو
08:15تم دیکھتے نہیں ہو
08:16اپنے آپ کو
08:17تمہارے آزا کس طرح
08:18متوازن انداز میں لگے ہیں
08:19آپ نے شروع میں
08:20آیت کریمہ پڑینا
08:21لقد خلقنا الانسان
08:23فی احسن دقویم
08:24اس طرح کسی اور مخلوق
08:25کو پیدا کیا گیا
08:26تو عالم اکبر میں
08:28آپ جو ہے تفکر کریں
08:30یا عالم ازغر میں
08:31نیشنل فی نومیناس میں
08:32آپ تفکر کریں
08:33اللہ تعالی کی ذات
08:35کے قریب آپ پہنچیں گے
08:36یہ تمام کی تمام
08:37علاماتیں نشانیاں ہیں
08:39اللہ تعالی کی ذات کی
08:41معرفت کی کہتے ہیں
08:42نا مولا علی فرماتے ہیں
08:43من عرف نفسا
08:45فقد عرف ربا
08:46جس نے اپنے آپ کو پہچان لیا
08:48اپنے من میں ڈوب کر
08:52پاجہ سراغ زندگی
08:54تو اگر میرا نہیں بنتا
08:57نہ بن
08:57اپنا تو بن
08:59اچھا یہ تو
09:00علامہ اقبال نے فرمایا
09:01اور علامہ صاحب نے
09:02مفتی صاحب نے
09:02جیس انداز میں
09:03اس کی تفہیم فرمائیے
09:05پہلے جواب میں
09:07واقعتا ہمیں
09:08اس بات پر غور و فکر کرنا چاہیے
09:09اس بات پر کرنا چاہیے
09:11کہ ہم کیوں غور و فکر نہیں کرتے
09:13قرآن کریم
09:13میں جبکہ حکم آیا ہمارے لیے
09:15کہ کیا جائے غور و فکر
09:17تاکہ معرفت حاصل ہو
09:19بنیادی طور پر
09:19اچھا غور و فکر کا
09:21کیا اثر ہوتا ہے
09:23انسانی سوچ پر
09:26یہ ایک بہت اہم بات ہے
09:28لوگ کہتے ہیں پس پڑھ لیا
09:29قرآن ہے
09:29بیٹی کو رخصت کرتے ہو
09:30اس حر پر رکھ دیا
09:31ویسے تلاوت کر لی
09:32کسی کے میت ہو گئی
09:33تو لوگوں نے
09:34عیسال سواب کے لیے پڑھ لیا
09:35یا دیگر مواقع پر
09:37لیکن یہ جو اثر ہے
09:39فکر انسانی فکر پر
09:41میں چاہتا ہوں
09:42کچھ فرمائی گا سوال
09:42بسم اللہ الرحمن الرحیم
09:45اللہم صلی اللہ علیہ محمد
09:46وعالی محمد
09:47وعالی صلی اللہ
09:47شکریہ رئیس بھائی
09:49اللہ تعالی نے جہاں
09:50انسان کو بے شمار
09:52نعمتیں عطا فرمائی ہیں
09:53اس میں ایک بڑی نعمت
09:55اکل و شعور ہے
09:55پیشت
09:56جو دیگر
09:56مخلوقات سے
09:58اسے ممتاز کرتا ہے
09:59اور
10:00انسان کا ایک وجہ شرف بھی ہے
10:02کہ اللہ رب العالمین
10:04نے اکل و شعور کی وجہ سے
10:05باقی جانوروں پر
10:06اور
10:07باقی جو مخلوقات ہیں
10:08اس پر ایک فضیلت ادا فرمائی ہے
10:09اور
10:10قرآن کریم میں
10:11سینکڑ و مقامات پر
10:13اللہ رب العالمین نے
10:14تفکر و تدبر
10:15یعنی
10:16اس اکل و شعور کو اختیار کر کے
10:18اللہ رب العالمین کی
10:20صفات میں
10:21اس کے
10:22مظاہر قدرت میں
10:23اس کی تخلیقات میں
10:25غور و فکر کی تاقید فرمائی
10:26اور
10:27اس کا سبب یہ ہے
10:28کہ انسان اگر
10:29جون جون اس کا
10:30غور و فکر کا دائرہ کار
10:32وسیع ہوتا جاتا ہے
10:33تو جو
10:34اللہ رب العالمین کی
10:35قدرت ہے
10:35اور اس کی وحدانیت ہے
10:37اس کی ذات و صفات ہیں
10:38اس پر ایمان
10:39اس کا مزید کامل ہو جاتا ہے
10:40یقین ہے
10:41اور محض جامد
10:42کوئی شخص اگر
10:43ایمان لیا
10:44کسی نے تفکر و تدبر
10:45سے کام نہیں لیا
10:46اور
10:47ایک نسلی سلسلہ ہے
10:48کہ مسلمان کے گھر میں
10:49پیدا ہو گئے
10:50اور یہ سارا سلسلہ
10:51چلتا رہا
10:51تو وہ
10:52اصل جو ایمان کی
10:53تقویت ہے
10:54مضبوطی ہے
10:55وہ اسے حاصل نہیں
10:55ہو پائے گے
10:56آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
10:58مکہ مکرمہ میں
10:59تشریف لارے ہیں
10:59باوجود اس کے
11:00کہ حضور نبی برحق ہے
11:01بے شک
11:02قرآن
11:02اللہ رب العالمین
11:03کا کلام ہے
11:04اللہ رب العالمین
11:05معبود حقیقی ہے
11:06اس کے باوجود
11:07یہ تعقید نہیں
11:08فرمائی گئے
11:09کہ بس جو
11:09اللہ کی طرف سے
11:10نازل کیا گیا
11:11بغیر سوچے
11:11سمجھے
11:11اس میں ایمان لن
11:12بلکہ
11:13قرآن کریم میں
11:14جہاں اللہ کی
11:14وحدانیت کا حکم
11:15فرمایا گیا
11:16معرفت کے
11:17متعلق آیات
11:18نازل ہوئیں
11:19آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
11:20کی رسالت سے متعلق
11:21اسی کے ساتھ
11:22یہ پیغام دینے کے ساتھ
11:23فرمایا کہ
11:24غور کرنا ہے
11:24غور فکر کرو
11:26کہ ساری نشانی
11:27اللہ رب العالمین
11:28نے تمہارے اتمنان کے لیے
11:29قرآن کریم میں
11:30نازل فرمایا
11:30اگر آپ اجازت دیں
11:31تو غور کرو
11:32فکر کرو
11:33چونکہ اس میں نشانیاں ہیں
11:34تو اس پر مزید
11:35انشاءاللہ
11:36کلام کریں گے
11:36مفتی صاحب ایک وقفہ ہے
11:37وقفے کے بعد
11:38لوٹتے ہیں ہمارے ساتھ
11:39رہیے گا
11:40جی جناب آپ کا
11:41خرمقدم ہے
11:42اور تفکر
11:43ہمارا موضوع ہے آج
11:44علامہ مفتی
11:45سید زیغم علی شاہ صاحب
11:46گردیزی
11:46اس بات پر
11:47جواب انعید فرما رہے تھے
11:49کہ انسانی سوچ پر
11:51غور و فکر
11:52یا تفکر کے
11:53کیا اثرات
11:54مرتب ہوتے ہیں
11:55اس میں انسان کو
11:57اللہ تعالی نے جو
11:58اکل و شعور
11:59فہم و فراست
11:59ادا فرمایا
12:00اس میں کمال یہ ہے
12:02کہ وہ صحیح غلط کی تمیز
12:03اچھائی برائی کی تمیز کا
12:04اللہ رب العالمین نے
12:06اس کے ذریعے
12:06اسے یہ
12:07ایک اعزاز ادا فرمایا
12:08کہ وہ صحیح اور غلط کی تمیز کرتا ہے
12:10اچھے برائی کی تمیز کرتا ہے
12:12اسی لئے
12:12اللہ رب العالمین نے جہاں
12:14آیات بینات نازل فرمائی
12:15اور انبیاء اکرام علی مسلم کو
12:17مبوض فرمایا
12:18اسی کے ساتھ ساتھ
12:20ان آیات اور ان نشانیاں
12:21یا دیگر جو مظاہر قدرت ہیں
12:23اس پر غور و فکر سے
12:24متعلق تاقیدات بار بار فرمائی جاتی ہے
12:26کہ تم ان ساری چیزوں سے
12:28متعلق غور و فکر کرو
12:29تاکہ جو تمہارے پاس
12:31اللہ تعالی نے یہ ملکہ عطا فرمائے
12:33اس کی وجہ سے تم
12:34اللہ رب العالمین کی معرفت
12:35حاصل کرو
12:35وہ ایک عربی کا شہر ہے نا
12:37فی کلی شہین لہو آیاتن
12:39تدلو علا انہو آخدن
12:41کہ اس کائنات میں
12:42جتنی بھی اشیاء ہیں
12:43ان میں غور و فکر کرے
12:44انسان تو یہ
12:45اس کے سامنے نتیجہ آتا ہے
12:46کہ اللہ رب العالمین وحدہ لا شریع
12:48اس کے علاوہ
12:49کوئی اور خدا نہیں ہے
12:50آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
12:51نے تاقیدات فرمائی
12:52قرآن کریم میں ہم دیکھے
12:53کہ حضور جو کلام
12:55لے کر آرہے
12:56اس میں
12:56تفکر و تدبر کی
12:58تاقید فرمائی جاتی ہے
12:59کہ انسان اگر غور و فکر کرے گا
13:01تو اس کے سامنے
13:01جہاں انبیاء اکرام علیہ وسلم
13:03ایک عقیدہ لے کے آرہے ہیں
13:04کہ اللہ تعالیٰ ایک ہے
13:05اسی کے ساتھ ساتھ فرمائے
13:06کہ ہر کائنات کی شہ میں
13:08تمہیں یہ
13:08اس چیز کا نتیجہ
13:10تمہارے سامنے آئے گا
13:11کہ اللہ رب العالمین
13:12کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے
13:13یعنی یہ اکل و شعور سے
13:17متعلق فرمایا جا رہا ہے
13:19کہ تم جب کائنات کی
13:20اشیاء کا ایک ترتیب کے ساتھ چلنا
13:22پوری کائنات کے نظام
13:24کا ایک ترتیب کے ساتھ چلنا
13:25یہ ساری چیزیں
13:26جب تم دیکھو گے
13:27سردی گرمی کا آنا
13:28بہار خزان کا آنا
13:30انسان کے بچپن سے لے کر
13:32بڑاپے تک کے سارے معاملات ہیں
13:34اور دن رات کا اختلاف ہے
13:37یہ ساری چیزیں فرمائے
13:38کہ تم
13:38ان ساری چیزوں پر غور فکر کرو
13:40کہ اگر اللہ کے علاوہ بھی
13:44کوئی خدا ہوتا
13:45تو کائنات کے نظام میں
13:46بگاڑا جاتا
13:46فساد آجاتا
13:48کہ اگر اللہ کے علاوہ
13:50کسی اور کو خدا مانا جاتا
13:51تو پھر یہ لازم آتا
13:53کہ وہ اپنی مرضی کرے گا
13:54اس کی مرضی کے مطابق
13:55سارا نظام درم برم ہو جاتا
13:56سارا نظام درم برم
13:57یعنی انسان غور و فکر کرے
13:59تو اس کائنات کا ایک ترتیب کے ساتھ چلنا
14:01یہ سب سے بڑی دلیل ہے
14:03کہ اللہ رب العالمین
14:04کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے
14:05اللہ رب العالمین
14:06کے علاوہ کوئی اور علا نہیں ہے
14:07پھر اسی طرح قرآن کریم میں
14:09بیس وے سپارے کے آغاز میں
14:12ہم دیکھے
14:12اللہ رب العالمین
14:14نے اپنی توحید کے مختلف دلائل
14:15یہاں ذکر فرمائے
14:16اور ہر ایک نشانی
14:18اور ہر ایک دلیل کے بعد
14:19یہ غور و فکر پر زور دیا گیا
14:22کہ
14:22اَا اِلَاہُمَّا اللَّهُ
14:23کیا ایسی جو قدرت کی نشانیاں ہیں
14:26اگر اللہ کے ساتھ
14:27کوئی ہے تو فرمائے
14:28کہ بتاؤ
14:29کہ کوئی ایسی تخلیقات
14:31کر سکتا ہے
14:32کوئی نہیں کر سکتا ہے
14:32کوئی ایسی چیزوں
14:33کو پیدا فرما سکتا ہے
14:35جب اللہ رب العالمین
14:37نے اتنی عظیم و شان
14:38کائنات پیدا فرمائی ہے
14:39ہر چیز کو
14:40بے مثال پیدا فرمایا ہے
14:41تو ان ساری چیزوں کا
14:43ایک انتہائی خوبصورت
14:44منظم انداز میں ہونا
14:45یہ اس بات کی دلیل ہے
14:46کہ اللہ رب العالمین
14:47کے علاوہ کو خدا
14:48تو جب انسان
14:49اقل و شعور کا
14:50استعمال کرتے ہوئے
14:51مظاہر قدرت
14:52پر غور و فکر کرتے ہوئے
14:54اللہ رب العالمین
14:55کی ذات و صفات پر
14:56جاننے کی کوشش کرتا ہے
14:58جانسنے کی کوشش کرتا ہے
14:59تو پھر اس کا ایمان
15:00مزید مضبوط ہو جاتا ہے
15:02اور پھر جب ایمان
15:03اللہ تعالیٰ پر
15:04کامل ہوگا
15:05مضبوط ہوگا
15:06تو پھر اللہ رب العالمین
15:07کی عظمت
15:07اس کی قدرت
15:08اور اس کی طاقت
15:10اس سے متعلق
15:11انسان کے دل میں
15:12اترام اور
15:12ایک عدب کا جذبہ پیدا ہوگا
15:14حیبت کا جذبہ پیدا ہوگا
15:15اس کے دل میں
15:16ایک اطاعت اور
15:17فرمبرداری کا جذبہ پیدا ہوگا
15:18کہ جو خالق و مالک
15:19اتنا عظیم ہے
15:20اتنی عظمتوں والا ہے
15:22قدرتوں والا ہے
15:23اتنی نعمتوں والا ہے
15:24جتنے
15:25اس نے جتنے
15:26احسانات ہم پر کی ہیں
15:27تو اس کا تقاضی یہ ہے
15:28کہ اللہ رب العالمین
15:29کی اطاعت اور فرمبرداری کی جائے
15:31تو کائنات کی ہر شئے
15:33اللہ رب العالمین
15:33کی وحدانیت پر
15:34دلیل ہے
15:35اور تفکر و تدبر کے ذریعے
15:37جب انسان معرفت حاصل کرتا ہے
15:39تو یقیناً کامل
15:40ایمان ہوتا ہے
15:41جو اس سے عمل کا تقاضی کرتا ہے
15:42اور یقیناً پھر اس کو
15:43یہ تفکر و تدبر ہے
15:45جو عمل کے راستے پر
15:46اس کو لے جاتا ہے
15:47ٹھیک بہت امدہ انداز میں
15:48آپ نے جواب مکمل فرمایا
15:49ناظرین محترم اگلہ جو سوال ہے
15:51سوال بھی بہت اہم ہے
15:52اگرچہ مختصر ہے
15:53لیکن اس کا جواب بہت امپورٹنٹ ہوگا
15:55آج کے اس موضوع کو سمجھنے کے لیے
15:58یعنی تفکر اور تقلید میں
16:01کیا فرق ہے
16:02مجھ صاحب کچھ فرمائی گا سوالے سے
16:04دیکھیں
16:05اس میں ایک تقلید تو وہ ہوتی ہے
16:08کہ جو ہم آئمہ اکرام کی کرتے ہیں
16:11آئمہ مشتہدین کی کرتے ہیں
16:12کوئی امام آزم ابو حنیفہ کا ماننے والا
16:14کوئی امام شافعی کا
16:15کوئی امام مالک کا
16:16کوئی امام احمد بن حنبل
16:17رضی اللہ عنہ مجمعین
16:20وہ سب اپنی اپنی جگہ درست ہیں
16:21اور ماننے والے بھی اپنی جگہ درست ہیں بالکل
16:24اس تقلید کا مانا یہ ہوتا ہے
16:26کہ کسی کو دین میں یوں سمجھ لیں
16:30کہ امام جان کر
16:31اور پھر بغیر دلیل کے اس کی پیروی کرنا
16:35بغیر دلیل
16:36جی ہاں بغیر دلیل کے اس کی پیروی کرنا
16:38اور اس پر بڑے اتنازات بھی ہوتے ہیں
16:41اور یہ نہیں سوچتے
16:42کہ ہم دنیاوی معاملات میں کتی پیروی کرتے ہیں
16:45ڈاکٹر کہتا ہے کہ گولی لے لو
16:46ہم پوچھتے ہیں اس سے کہاں پڑھا ہے
16:47کہاں سے لیا یہ ہے
16:49پتا ہوتا ہے کہ یہ ڈاکٹر ہے
16:50ہمیں پتا ہوتا ہے کہ وہ مشتہد فدین ہے
16:53ڈاکٹر کی تقلید کر رہے ہوتا ہے
16:54جی وہ مشتہد فشرا ہے جانتا ہے وہ
16:56تو ہمیں اس کی تقلید کرنے کی سوا چارہ نہیں ہے
16:59اور جو تفکر کرنا چاہے
17:01عالم بننا چاہے
17:02مشتہد بننا چاہے تو وہ بنے ہیں نا
17:04مشتہد بننے کے بعد پھر وہ بھی
17:06تقلید کی قابل ہو جائیں گے
17:07لیکن ہر بندہ تقلید کی قابل
17:08دینی معاملات میں نہیں ہوتا
17:11اس کے خاص بیرامیٹرز ہیں
17:12خاص شرائط ہیں
17:13اسی طریقے سے ہم دنیاوی معاملات میں بھی
17:16جو ہے وہ تقلید کرتے ہیں
17:17اچھا یہ تقلید اس تقلید سے مختلف ہے
17:20وہ تو شریعی معاملات میں ہے
17:22اچھا اسی طریقے سے ایک اور تقلید بھی ہوتی ہے
17:24مثال کے طور پر باپ ہے
17:26ایک عمر گزار چکا ہے
17:28ٹھیک ہے نا
17:28اور وہ اپنے تجربات
17:31اپنی اولاد سے شیئر کرتا ہے
17:33وہ کہتا ہے کہ بیٹا دیکھ
17:34میں نے یہ کیا تھا مجھے نقصان ہوا
17:36میں نے یہ کیا تھا نقصان ہوا
17:37اب تو اس سے بچنا
17:38تو یہ نہیں کرنا
17:39اب تجربات کی روشنی میں
17:42جب کوئی بڑا سمجھائے
17:43تو بندہ بجائے ان تجربات میں پڑھنے کے
17:46بندہ آگے کی طرف نکلیں
17:48اور تاکہ اسے اچھے نتائج ملیں
17:50تاکہ وہ غلطیاں وہ نہ دھورائیں
17:52ظاہر ہے کہ غلطیاں دھورائے گا
17:54راستے میں رکاوٹیں آئیں گی
17:56اس کی ترقی رکے گی
17:58یہ ایک الگ معاملہ ہے
17:59لیکن ایک معاملہ یہ ہوتا ہے
18:01کہ جس کی شرعہ
18:02مطلب شریعت میں جس کا رت کیا گیا
18:05وہ یہ ہے
18:05ایک ہوتا ہے کہ انسان جو قابل علم بھی ہے
18:09اور قابل تفکر بھی ہے
18:11اسے اللہ رب العالمین نے
18:13علم بھی عطا فرمایا ہے
18:14اور قابل فکر بھی ہے
18:16اسے فکر بھی عطا فرمائی
18:20دیکھیں ایک بھیڑ ہوتی ہے نا
18:23اگر ایک لائن سے پورا ریوٹ چل رہا ہے
18:25کہیں پر اگلی بھیڑ نے
18:28اگر چھلانگ ماری
18:29تو پچھلی بھیڑ نے یہ نہیں دیکھنا
18:31کہ اس نے کیوں ماری
18:32اب ساری بھیڑیں چھلانگ مارتے ہیں
18:34یہ تقلید ہے اندھی
18:36اندھی تقلید
18:37اچھا اسی طریقے سے آپ دیکھیں عرب میں آج بھی
18:40کہ اونٹوں کی قطار جاری ہوتی ہے
18:42پہلا اونٹ جہاں جا رہا ہے نا
18:44وہ سارے وہیں ہیں
18:44تو اللہ رب العالمین نے انسان کو جانور نہیں بنایا ہے
18:50قابل علم بھی ہے
18:51قابل فکر بھی ہے
18:53کیونکہ یہ جانوروں کے لئے خطاب نہیں ہے
18:55انسانوں کے لئے
18:56ہم نے تیری دو آنکھیں نہیں بنائی ہیں
19:04ٹھیک ہے نا
19:06اور ہم نے تیرے ہونٹ بنائے ہیں
19:08تیری زبانیں بنائی ہیں
19:09تو یہ ساری نعمتیں عطا فرمائی ہیں
19:11وَحَدَيْنَهُنَّ جَدَيْنَ
19:13اور دو راستے تمہیں عطا فرمائے
19:15ایک ہدایت کا
19:16اور دوسرا جو ہدایت کا راستہ نہیں
19:17شیطانی راستہ ہے
19:19ٹھیک ہے نا
19:19اسی طریقے سے حدیث پاک میں
19:21کہ ایک جگہ میں نے روایت میں پڑھا
19:23کہ الانسانو معادن
19:25کہ انسان خزانوں
19:27یعنی خزانوں کی
19:28یوں سمجھنے
19:29کہ معدن جہاں سے خزانیں نکلتے ہیں
19:32صحیح ہے
19:33خزانوں کے معدن ہے
19:35یعنی اس سے خزانیں نکلتے ہیں
19:37میں نے کہا نا
19:37کہ انسان اپنے اوپر غور کر لے
19:39تو اس میں بے بہا گہرائیاں ہیں
19:42تفکر ہی تفکر ہیں
19:43صرف یہ فکر کر لے
19:45کہ مجھے اللہ رب العالمین نے کیسے بنایا
19:46کوئی اور بنا سکتا ہے
19:48کیا ایک بے جان نطفہ تھا
19:50یعنی مٹی کا ذکر ہے
19:51من تراب
19:51فم من نطفہ
19:52فم من علقہ
19:53فم من مدغہ
19:54کون بنا سکتا ہے
19:57پھر جب بند
19:58پیٹ میں
19:59یعنی ماں کے پیٹ میں
20:01جب بچے کا وجود ٹھہر جاتا ہے
20:03اس میں رو پھونکی جاتی ہے
20:04اس کے بعد سارے راستے بند ہیں
20:06کوئی رس پہنچنے کا راستہ نہیں ہے
20:08میرا رب اسے وہاں ہوئی
20:09رسک اطاف فرماتا ہے
20:10پھر اس کے بعد
20:11جب بچہ دنیا میں آتا ہے
20:13اس کی پیدائش ہوتی ہے
20:15کون چلنا سکھاتا ہے
20:17کون اسے بولنا سکھاتا ہے
20:18کون اسے
20:19اس کی زبان کو چلاتا ہے
20:20کون اسے اقل اطاف فرماتا ہے
20:22اس پر غور کر لیں
20:23پھر ذرا سا آئینے کے سامنے
20:25کھڑا ہو جائے
20:26اور ذرا غور کرے
20:27کہ ناک ذرا سی اوپر ہوتی
20:29تو میری شکل کی حالت کیا ہوتی
20:30آنکھیں اپنے مقام سے ہٹ جاتی
20:32یہ جو موہ ہے
20:34اپنے مقام سے ذرا سا ہٹا ہوا ہوتا
20:36یہ کان کہیں اور لگے ہوئے ہوتے
20:38یہ ہاتھ کہیں اور لگے ہوئے ہوتے
20:39اللہ رب العالمین نے
20:40کس طرح متوازن انداز میں
20:42احسن تقویم کے ساتھ
20:44انسان کو بنایا ہے
20:45اللہ اکبر
20:46باقی سارے جتنی بھی مخلوقات ہیں
20:48آپ دیکھیں کھانے کے لیے جھکتے ہیں
20:50صحیح پینے کے لیے جھکتے ہیں
20:52اللہ رب العالمین نے انسان کو
20:54ایسے نہیں بنایا ہے
20:54اللہ اکبر
20:55آپ دیکھیں
20:56کہ اللہ رب العالمین کا
20:57کرم بالا کرم
20:58پھر اپنے سراؤنڈنگ میں دیکھیں
21:00پھر آپ یہ دیکھیں
21:01کہ جو ہے وہ
21:03عالم میں ہے کیا
21:04یعنی خوبصورت مناظر
21:05سورج
21:06چاند
21:07ستارے
21:07یہ زمین
21:08یہ آسمان
21:09یہ بادل
21:10یہ بارشوں کا ہونا
21:11یہ کھیتیوں کا ہونا
21:12سسبزی اور شہدابی کا ہونا
21:14یہ تمام
21:15یہ پہاڑ
21:15یہ تمام
21:16کہ تمام
21:17اللہ تبارک وطالعہ نے
21:18ہمارے تفکر کے لیے کہ
21:20ہم اس پر غور کریں
21:21اور اللہ تبارک وطالعہ کی بارگاہ تک پہنچنے کی کوشش کریں
21:25اس کی معرفت حاصل کرنے کی کوشش کریں
21:27اگر انسان قابل علم ہونے کی باوجود
21:30قابل فکر ہونے کی باوجود
21:32اپنی ان qualities کو استعمال نہیں کرتا
21:35تو پھر جانور میں اور اس میں فرق کیا ہے
21:37یعنی کچھ لوگوں کی عادت ہوتی ہے نا
21:41کہ آپ کی بات سنی
21:43آپ کے پیچھے چل دی ہے
21:44غور ہی نہیں کیا
21:45ان کی بات سنی
21:46ان کے پیچھے چل دی ہے
21:47ان کی بات سنی
21:48لیکن غور کرنا والے کوئی بے عدب کہا جاتا ہے
21:50کہ یہ بڑا بے عدب اس کی بات ہی نہیں سنی
21:52نہیں میں نے ایک بات کہی نا آپ کو
21:54مطلب آج کل کے دور کی بات
21:55اپنے تجربات کی روشنی میں آپ کو سمجھا رہا ہوتا ہے
21:57اس کو میں نے برکل الگ کر دیا ہے
21:58اس کا exception کر دیا
22:00اب اس کی طرف نہ جائے
22:01میں ان کی بات کر رہا ہوں
22:03کام دھندہ کچھ بھی نہیں آتا
22:04دوستوں میں بیٹھے میں یہ کام
22:05اچھا یہ کام شروع کر دیا
22:06کس نے کہا یہ کام
22:08یہ کام شروع کر دیا
22:09آپ کو ایسی مخلوق ملے گی
22:10اچھا کسے
22:11اچھا خود کچھ بھی نہیں سوچ رہے
22:13دوست یہ پڑھ رہا ہے
22:14تو مجھے بھی یہ پڑھائی کرنی ہے
22:15مجھے بھی یہ ڈپلومہ کرنا ہے
22:17اور بھئی درہ دیکھو
22:17تو صحیح سوچو
22:18تو صحیح
22:19آپ اس قابل ہو یا نہیں
22:20آپ اس کے اوپر کے آدمی ہو
22:22یا اس کے نیچے کے ہو
22:23یا اس قابل ہو یا نہیں
22:24سوچنا چاہیے
22:26کام میں کاج میں
22:27ہر چیز میں
22:28سوچنا چاہیے
22:29دوسروں کے
22:30یعنی دوسرے جو کر رہے ہیں
22:32وہ کہتے ہیں نا
22:32کہ کسی کا چیرہ لال ہو
22:34تو اپنا چیرہ
22:36تھپڑ مار کے لان نہیں کرنا چاہیے
22:38اندھی تقلید میں
22:39سوچنا چاہیے
22:40کہ اللہ رب العالمین
22:40اسے اطاف فرمایا ہے
22:41تو مجھے کوشش کر کے
22:44یہ چیزیں حاصل کرنی ہے
22:45غور اور فکر کرنا ہے
22:47تو اندھی تقلید
22:48یہاں پر نہیں کرنی
22:49انسان کو
22:49اللہ رب العالمین
22:50نے علم بھی اطاف فرمایا
22:51فکر بھی اطاف فرمائی
22:53سوچے
22:54سمجھے
22:55اور اس کے بعد
22:56جب وہ آگے بڑھے گا
22:57پھر آپ دیکھیں
22:58کہ دنیا میں
22:58کامیابی کے راستے
22:59اس کے لیے کھلیں گے
23:00اور آخرت میں بھی
23:02کامیابی حاصل ہوگی
23:03اگر غور اور فکر نہ ہوتا
23:05تو آج سائنس نہ ہوتی
23:06غور اور فکر نہ ہوتا
23:07اتنے بڑے بڑے فلسفی نہ ہوتے
23:09غور اور فکر نہ ہوتا
23:11تو آج اتنے سینٹس نہ ہوتے
23:13اتنی اجادات سامنے نہ آتی
23:14یہ غور اور فکر ہے
23:16جو قرآن نے ہمیں دیا
23:18جو ہمارے نبی علیہ السلام نے ہمیں دیا
23:20اللہ تبارک و تعالی
23:21ہم سب کو بھی غور اور فکر کرنے کی
23:23توفیق نصیف فرمائے
23:24بہت خوبصورت انداز میں
23:25مفتی صاحب نے بھی ارشاد فرمایا
23:27اور مفتی صاحب نے بھی
23:27جب اس سے پہلے جواب ارشاد فرمایا
23:29تو غور اور فکر کا نتیجہ یہ ہوتا ہے
23:31کہ کوئی ایک ذات باری ہے
23:33جو اس پوری کائنات کو چلا رہی ہے
23:36اور اس یقین پر انسان پہنچ جاتا
23:38اور مفتی صاحب نے جب بات کہی
23:39بڑی کمال انداز میں
23:40کہ جب غور اور فکر کرتا ہے
23:42انسان تو اپنی دنیاوی زندگی جو ہے
23:44اس میں بھی اس کی لائن آف ڈائریکشن
23:46درست ہو جاتی ہے
23:46اگر وہ غور اور فکر کرے
23:48اور ایسی آنکھ بند کر کے چلنے لگے
23:49جس طرف ہوا ہے کہتے ہیں
23:51اس طرف چلنے لگے
23:52تو پھر ایک وقت آتا ہے
23:53اسے شاید بہت بعد میں
23:55احساس ہو گیا ہے
23:55اور میں غلط کر بیٹھا
23:56یہ تو پوری عمر میں نے تباہ کر دی
23:58تو یہ غور اور فکر کرنے سے
24:00بہترین نتائج حاصل ہوتے ہیں
24:01اگر آپ کریں
24:12یہ سوال پیدا ہوتا ہے
24:16کہ کن امور میں
24:18تفکر ضروری ہے
24:20کہ جو ہماری تقویت ایمان کا باعث بن جائے
24:23یہ بہت اہم سوال ہے
24:25دنیاوی اعتبار سے
24:26ہم بہت غور اور فکر کرتے ہیں
24:27اور آپ یہ کر لینا چاہیے
24:28مستقبل ایسے روشن ہو جائے گا
24:30فیملی کے لیے
24:31بچوں کے لیے
24:32غور اور فکر
24:32ہر وقت تفکر
24:34تدبر اور اس پر ریسرچ
24:35تقویت ایمان کے لیے
24:37ذرا پوچھتے ہیں
24:38جیز مفضل
24:39اس میں قرآن کریم میں
24:41تفکر کے مختلف طریقے
24:42بیان فرمائے گئے
24:43جو انسان کی دنیا اور آخرت کے اعتبار سے
24:47انتہائی مفید ہیں
24:48قرآن کریم میں
24:50آخرت کے امور سے متعلق
24:51اور اپنے جو
24:53حقیقی مستقبل ہے
24:54اس کے حوالے سے
24:55تعقید فرمائے گئے
24:55کہ انسان
24:56غور و فکر کرے
24:57سوچ و بچار کرے
24:58کہ اس نے اپنے
24:59آئندہ آنے والے
25:00کل کے لیے کیا تیاری کی ہے
25:01یا ایو اللہین آمنتق اللہ
25:03وَلْتَنْزُ النَّفْسُمْ مَا قَدَّمَتْ لِغَدْ
25:06کہ انسان
25:07اللہ سے ڈرے
25:08ایمان والے
25:08اے ایمان والو
25:09اللہ سے ڈرو
25:10وَلْتَنْزُ النَّفْسُمْ مَا قَدَّمَتْ لِغَدْ
25:12اور تم میں سے
25:13ہر ایک شخص کو چاہیے
25:14کہ وہ غور و فکر کرے
25:15کہ اس نے اپنے آئندہ کل کے لیے
25:16کیا تیاری کیا
25:17یعنی
25:18انسان
25:19ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں آئے
25:20اور جس طرح
25:21اس کی زندگی چل رہی ہے
25:22ویسے ہی نہیں چلنی ہے
25:23انقریب
25:24اس زندگی کا خاتمہ ہونے والا ہے
25:25اور
25:26جو اگلی زندگی
25:27اس کی شروع ہونے والی ہے
25:28آنکھ بند ہونے کے بعد
25:30جو سلسلہ شروع ہوگا
25:31اس کے لیے
25:31اس نے تیاری کیا کیا
25:32فرمائے گی
25:33اس کے لیے غور و فکر کرو
25:34جو آدیس رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں
25:36کسرت سے
25:37اس کی تاقیدات فرمائی
25:38کہ پانچ چیزوں کو
25:39پانچ سے پہلے
25:40غنیمت جانو
25:40صحت کو بیماری سے پہلے
25:41بڑاپے کو جوانی سے پہلے
25:43فرصت کو
25:44مصروفیت سے پہلے
25:45تونگری کو
25:46فقر سے پہلے
25:47ان ساری چیزوں
25:48فرمائے کہ
25:49تم غنیمت جان کر
25:50ان سے آج فائدہ
25:52حاصل کر لو
25:52تاکہ کل
25:53تمہیں شرمندگی کا سامنہ نہ ہو
25:54تو فرمائے کہ
25:55آخرت کے معاملات میں
25:56اس کی تیاری کے حوالے سے
25:58غور و فکر کیا جائے
25:58پھر قرآن کریم میں
26:00آفاق سے متعلق
26:10یعنی سورج ہے
26:12چاند ستارے ہیں
26:12مختلف سیارے ہیں
26:14یہ ان ساری چیزوں سے
26:15متعلق اور فکر کرو
26:16تاکہ اللہ رب العالمین
26:18کی قدرت پر
26:19تمہارا ایمان میں
26:19مضبوطی آئے
26:20پختگی آئے
26:21یعنی آج ہم دیکھیں
26:22کہ سائنس کئی
26:23صدیان گزارنے کے بعد
26:24چند سیاروں تک
26:26اس کا علم محدود ہے
26:27اس کی تحقیق محدود ہے
26:28اور آج بھی
26:30سائنسدان اس چیز کو
26:31تسلیم کرتے ہیں
26:32کہ بے شمار
26:33اس طرح کے سیارے ہیں
26:34کہ جہاں ہماری
26:34سوچ بھی نہیں جا سکتی
26:35یعنی اللہ رب العالمین
26:37اور پھر جتنی
26:38تحقیق کی جاتی ہے
26:39جتنا تفکر و تدبر
26:41کیا جاتا ہے
26:41اللہ رب العالمین کی
26:42جو قدرت ہے
26:43اس پر کامل ایمان ہوتا ہے
26:45ایمان میں پختگی آتی ہے
26:46مضبوطی آتی ہے
26:47پھر اسی کے ساتھ ساتھ
26:49فرمایا کہ
26:49تفکر فی الانفس
26:50جس کا اس سے پہلے بھی
26:52تذکرہ ہوا
26:52کہ انسان اپنے اندر
26:53غور و فکر کریں
26:54سر سے لے کے پاؤں تک
26:56انسان کا وجود چھوٹا سا ہے
26:57لیکن اس میں
26:59اللہ رب العالمین
26:59نے اتنی صلاحیتیں رکھی ہیں
27:02اتنی نعمتیں رکھی ہیں
27:03صرف ایک آنکھ سے
27:04متعلق ہم غور و فکر کریں
27:05کہ اس آنکھ میں
27:06اللہ تعالیٰ نے
27:07اتنی قوت و طاقت
27:08اطا فرمائی ہے
27:09جو بڑے سے بڑے
27:10کیمرے کے
27:11اس کے میگا پکسل
27:12اتنا نہیں ہوتے
27:12جتنا اس آنکھ میں
27:13اللہ تعالیٰ نے
27:13طاقت اطا فرمائی ہے
27:14تو انسان جتنا
27:15اپنے آپ پر غور و فکر کرتا ہے
27:17اللہ رب العالمین
27:18کی قدرت و طاقت پر
27:19اس کے ایمان میں
27:20پختگی آتی ہے
27:21مضبوطی آتی ہے
27:22پھر اسی طرح فرمائیں
27:23کہ تفکر فی خلق اللہ
27:25یعنی اللہ رب العالمین
27:26کی کئی مخلوقات ہیں
27:27قرآن کریم میں
27:28بطور خاص
27:29جس طرح
27:30جانداروں کے
27:32جو حلال جانور ہے
27:34جن کا
27:34دھود پیا جاتا ہے
27:36یہ
27:36یہ دھود کا جو
27:38پروسس ہے
27:38اس کا بقاعدہ
27:39تذکرہ فرمایا گیا
27:40فرمایا کہ
27:41وَإِنَّ لَكُمْ فِي لَا نَامِ الْعِبْرَا
27:42نُسْخِكُمْ مِمَّا فِي بُطُنِ
27:43مِمْ بَيْنِ فَرْثِيُمْ
27:44وَدَمِلَّ بَنًا خَالِصًا
27:46سَائِقَا لِشَارِبِ
27:46یہاں جانوروں کا
27:48تذکرہ فرما کر
27:49فرمایا کہ
27:49اس کا دھود اگر تم
27:50طاقت کے لئے
27:52غزا کے لئے
28:06اور جیسے اس کے ایمان میں
28:09مضبوطی ہونی چاہیے
28:09فرمایا کہ
28:10تم غور و فکر تو کرو
28:11کہ اللہ تعالیٰ تمہارے لئے
28:12دھود کا اتمام کیسے کرتا ہے
28:13نُسْخِكُمْ مِمْ بَيْنِ فَرْثِيُمْ وَدَمِن
28:19کہ وہ
28:20جو غزا وہ جانور کھاتا ہے
28:22اس سے
28:22ایک طرف خون کی نالی جا رہی ہے
28:25دوسری طرف فرمایا کہ
28:26وہ فازل جو مادے ہیں وہ جا رہے ہیں
28:28اس کا فضلہ ورہ جا رہے ہیں
28:30اس کے بیٹ سے فرمایا
28:31کہ تمہارے لئے
28:31اللہ رب العالمين
28:32دودھ ایسا نکالتا ہے
28:33جو انتہائی خالص ہے
28:34انتہائی
28:35بہترین ہے
28:36تقویت کا باعث ہے
28:37غزایت سے برپور ہے
28:39فرمایا کہ
28:40اس کے طریقے پر غور فکر کرو
28:41کہ اللہ رب العالمین
28:42نے تمہارے لئے
28:43کیتنا علیشان اتمام فرمایا
28:44پھر اسی طرح
28:45اللہ رب العالمین
28:46نے
28:46مختلف
28:47اونٹ کا تذکرہ فرمایا
28:48کہ اس پر غور فکر کرو
28:50یعنی
28:50اللہ رب العالمین نے
28:51اس پوری کائنات میں تفکر و تدبر
28:54کے مختلف طریقے ہمارے لئے رکھے
28:56کہ جس طریقے پر غور و فکر کریں گے
28:58ہمارے ایمان میں پختگی آتی ہے
29:00مضبوطی آتی ہے
29:01اور ہر انسان پھر یہ تسلیم کرنے پر
29:04مجبور ہو جاتا ہے
29:05کہ جو خالق اتنی عظیم طاقتوں کا مالک ہے
29:08وہ اس قابل ہے کہ اس کی عبادت کی جائے
29:11اس کی فرمابرداری کی جائے
29:12اور کسی بھی طور پر اس کی نافرمانی سے
29:14بہت امدہ بہت امدہ
29:15ابھی مفتی صاحب نے بھی جواب میں
29:17اس بات کو ذکر فرمایا
29:19قبلہ مفتی صاحب نے بھی جواب
29:21اپنا ابتدائی جواب ارشاد فرمایا
29:22اس میں دو عالموں کا ذکر فرمایا
29:24عالم ازغر اور عالم اکبر
29:27عالم ازغر یہ جو مظاہر قدرت
29:29ہمارے سامنے
29:30عالم اکبر وہ جو انسان کی ذات میں
29:32اللہم اقبال نے کیا خوب بات کہی
29:34کہ کافر کی یہ پہچان کے آفاق میں گم ہے
29:37کافر کی یہ پہچان
29:39کہ آفاق میں گم ہے
29:44مومن کی یہ پہچان
29:46کہ گم اس چکا ہے
29:47عالم اکبر بتایا اس کو
29:49تو اس اعتبار سے ہمیں غور و فکر کرنا چاہئے
29:51مفتی صاحب ایک چیز اور
29:51کیا تفکر کرنے کو بھی
29:54عبادت کا درجہ دیا جا سکتا ہے
29:56یا دیا گیا
29:56کیا آپ فرمایے کے سوالے سے
29:57اس سے پہلے میں یہ بات ارس کروں
29:59کہ جس طرح میں نے پہلے بھی کہا
30:01کہ جانور غیر محذب ہے
30:03انسان محذب ہے
30:05جسے منطق کی اسطلاح میں
30:06ہیوان ناتک کہتے ہیں
30:08ورنہ تو وجود اس کا بھی ہے
30:10تو جانور انسیولائزڈ ہے
30:13اور انسان سیولائزڈ ہے
30:15یہ فرق ہے
30:16تو جو انسان جو ہے وہ
30:18فرم کی طرف نہیں آتا
30:20تفکر کی طرف نہیں آتا
30:22غور کی طرف نہیں آتا
30:23تدبر کی طرف نہیں آتا
30:24تو یاد رکھیں کہ وہ پھر کیا ہوتا ہے
30:27کہ علم الیقین تک ہی محدود رہتا ہے
30:29تو وہ قرآن کریم نے
30:31جو سورہ تقاثر میں درجات بتا ہے
30:33کہ علم الیقین
30:34عین الیقین
30:35حق الیقین
30:36ایک چیز کا صرف علم تھا نا
30:39لیکن جب آپ نے آنکھوں سے دیکھا
30:41تو عین الیقین ہوا
30:42جب اور گہرائی میں گئے
30:44تو حق الیقین ہوا
30:45کیا ضرورت تھی
30:46ابراہیم علیہ السلام کو
30:47وہ کیا جانتے نہیں تھے
30:49انہیں تمام چیزیں معلوم نہیں تھیں
30:52ان کا دل مطمئن نہیں تھا
30:53تو کیوں کہا
30:54وَإِفْ قَالَ عِبْرَاہِمُ
30:55رَبِّ عَرِنِ كَيْفَ تُحْيِ الْمَوْتَ
30:58کہ دکھا تو صحیح
30:59کہ تُو مردوں کو زندہ کیسے فرماتا ہے
31:02قَالَ فرمائے
31:03کہ اولم تؤمن
31:04تجھے اتمنانِ قلبی نہیں ہے
31:06ایمان نہیں ہے
31:07بلکل ایمان ہے
31:08وَلَاكِنْ لِيَا تُمَا اِنَّ قَلْبِ
31:09دیکھنا چاہتا ہوں
31:10تو حق الیقین کرنا چاہتا ہوں
31:12حق الیقین کے منزل تک پہنچنا تھا
31:15اسی طریقے سے
31:16اس سے پشلی آیت
31:17اَوْكَ الَّذِي مَرَّ عَلَى قَرْيَهِ
31:19وہاں پر بھی واقعہ ہے
31:20کہ حضرت عزیر علیہ السلام
31:22مفسدین کے مطابق وہ تھے
31:24ایسی بستی میں
31:25کہ جہاں سب کچھ اجڑا ہوا تھا
31:26لاشے پڑی ہوئی تھی
31:27اب زندہ کیسے فرمائے تھا
31:29تو پھر سو سال تک
31:30درعب العالمین نے
31:31موت تعریف فرما دی
31:32اس کے بعد اٹھایا
31:33حال یہ کہ بیٹا
31:35ان سے کم عمر کا تھا
31:36اور وہ چالیس سال کے چالیس سال کے تھے
31:38ٹھیک ہے نا
31:39پھر یہ بھی دکھاتا ہے
31:40حق الیقین دکھاتا ہے
31:41اسی طریقے سے
31:43قرآن کریم میں
31:43کئی امثال
31:45کئی ایزمپلز ہمیں
31:46مل جائیں گے
31:47اب معاملہ یہ ہے
31:48کہ کیا تفکر کرنا
31:50عبادت میں شامل ہے
31:51عبادت میں شمار ہوتا ہے
31:52یا نہیں
31:53کیوں نہیں ہوتا
31:54بالکل ہوتا ہے
31:55فرمایا کہ
31:56تفکرو فی ساع خیر
31:58کہ ایک لمحے کا تفکر کرنا
32:02فرمایا کہ
32:03یہ ایک سال کی عبادت سے
32:05اوہوہو
32:05ایک سال کی عبادت سے بہتر ہے
32:07کیوں حدیث پاک میں فرمایا
32:09کہ ایک وہ شخص
32:11جو قرآن کی
32:12ایک آیت سیکھتا ہے
32:14تو فرمایا کہ
32:15وہ سو نوافل پڑھنے والے سے
32:16زیادہ بہتر ہے
32:17اور ایک وہ شخص
32:19جو قرآن کے
32:20علم کا
32:21قرآن میں سے
32:22علم کا ایک باب سیکھتا ہے
32:23کیا مطلب وہ سیکھتا ہے
32:25اس میں تفکر کرتا ہے
32:26فرمایا کہ
32:27ہزار نوافل پڑھنے والے سے
32:29زیادہ بہتر ہے
32:30اللہ
32:30کیوں فرمایا یہ
32:31امام محمد ابن شافی
32:33رحمت اللہ تعالی علیہ
32:34میں دولوں کا واقعہ ہے
32:36کہ امام شافعی
32:37امام محمد کے پاس رہے
32:39اور امام محمد
32:40رحمت اللہ تعالی علیہ
32:41بظاہر لیٹے وے ہیں
32:43ارام کر رہے ہیں
32:44اور امام شافعی
32:45نے پھر صبح کی وقت
32:46فجد میں جب اٹھے
32:47یا تاجد نے اٹھے
32:49کہا کہ حضور میں
32:50تو یہ کرتا رہا
32:50وہ کرتا رہا
32:51اور آپ لیٹے رہے
32:52تو فرمایا کہ
32:53میں لیٹے لیٹے بھی
32:54دین میں تفکر کر رہا تھا
32:56کیوں کیوں
32:57کہ زبان سے
32:58جب آپ ذکر کرتے ہیں
33:00یہ صرف تذبیح ہے
33:01لیکن جو بندہ معرفت
33:03حاصل کر کے
33:04تذبیح کرتا ہے
33:05تو صرف زبان
33:07شامل نہیں ہوتی
33:07اس کا ایک ایک عزو
33:10اللہ تعالی کی بارگاہ میں
33:11ذکر میں شامل ہو جانا ہے
33:12پھر وہ لیٹا واہ ہو
33:14کھڑا واہ ہو
33:14بیٹا واہ ہو
33:15ہر حال میں
33:16اس کا وجود
33:17اللہ کی یاد میں
33:18مستقر لیتا ہے
33:19کہتے ہیں نا
33:20وہ کیا ہے
33:22کہ حت کارول
33:23دل یارول
33:24کہ تو کام میں لگا
33:26وہ ہے تیرے ہاتھ لگے ہوئے ہیں
33:28تیرا وجود کام میں ہے
33:29لیکن تیرا دل
33:30معرفت الہی سے لبریز ہے
33:33تیرا دل
33:33اسی کی بارگاہ میں لگا ہوا ہے
33:35واہ واہ واہ
33:36سبحان اللہ
33:36سبحان اللہ
33:37اچھا ہم یہ بھی جاننا چاہیں گے
33:38اس مرحل پر
33:39کہ جن لوگوں نے تفکر کیا
33:41میں چاہتا ہوں
33:42ان کا بھی کچھ تذکرہ کر
33:43شامل ہو جائے
33:44اس پر اس سے پہلے
33:45قرآن پاک کی وہ آیت کریم
33:46تلاوت فرمائے گئے
33:48کہ
33:49یعنی تفکر و تدبر
33:56کا فائدہ یہ ہے
33:57کہ جب انسان
33:58اس عمل کے بعد
33:59اللہ کی عبادت کرے گا
34:00تو وہ پھر
34:01ایک جامع محض
34:02بن کر عبادت نہیں کرے گا
34:04بلکہ اس کے سامنے
34:05اللہ رب العالمین
34:06کی تمام تر طاقتیں
34:07تمام تر اختیارات
34:08اور تمام تر
34:09اللہ رب العالمین
34:10کی نعمتوں کی حقیقت
34:11اس کے سامنے ہوگی
34:12کائنات کی حقیقت
34:13اس کے سامنے ہوگی
34:14اس نے اللہ رب العالمین
34:15کو جان کر پھر مانا ہوگا
34:17اور پھر اس کی عبادت کی کیفیت
34:18کیا ہوگی
34:19ہم اس کا اندازہ کر سکتے ہیں
34:20تو قرآن کریم میں
34:21بطور خاص ان کا تذکرہ
34:22فرمایا گیا
34:23اور اس سے پہلے
34:24ہم دیکھیں
34:25اولوالباب کے ساتھ
34:27ان کو جوڑا گیا
34:27کہ یہ اکل والے ہیں
34:29کہ جو اکل کے ذریعے
34:31غور و فکر کرتے ہیں
34:32وہ اے تفکر
34:33انا فیخل کے سماواتی والا
34:34زمین و آسمان کی تخلیق
34:36میں غور و فکر کرتے ہیں
34:37اور پھر
34:38اللہ کی بارگاہ میں
34:39عرض کرتے ہیں
34:40کہ ربنا ما خلق تحادہ باطل
34:41یعنی ایمان کی وہ
34:42پختگی نصیب ہوتی ہے
34:43کہ اللہ کی بارگاہ میں
34:45برملہ اظہار و اقرار کرتے ہیں
34:46کہ باری طالعہ
34:47اس پوری کائنات کی
34:48کوئی شہ تُو نے
34:49عباس اور بیکار پیدا نہیں فرمائے
34:50امام غزالی علی رحمہ
34:52آپ نے
34:52ایسے افراد سے متعلق فرمایا
34:54آپ نے فرمایا
34:55کہ حقیقی
34:56زندہ اور جعوید
34:57وہ لوگ ہیں
34:58جو اللہ رب العرمین کی
34:59نعمتوں کو استعمال بھی کرتے ہیں
35:01اور اس میں
35:01تفکر و تدبر سے کام بھی لیتے ہیں
35:03اور جو اللہ کی
35:04نعمتوں کو استعمال تو کرتے ہیں
35:06اس میں غور و فکر نہیں کرتے ہیں
35:07فرمائیں کہ وہ
35:08اندے ہیں
35:09وہ حقیقتا اندے ہیں
35:10کہ وہ
35:10نعمتیں دیکھ تو سکتے ہیں
35:12دیکھ تو رہیں
35:13استعمال تو کرتے ہیں
35:14لیکن اس میں
35:15تفکر و تدبر نہیں کرتے ہیں
35:16تو حقیقی اگر زندگی ہے
35:18تو ایسے افراد کی ہے
35:19کہ جو اللہ رب العرمین کی معرفت
35:21و تفکر و تدبر کے ذریعے حاصل کرتے ہیں
35:23ایمان کی پختہ گی وہ حاصل کرتے ہیں
35:25میں بہت شکریہ دعا کروں گا مصحبا آپ کی تشریف آوری کا
35:27قبلہ آپ کی تشریف آوری کا بہت شکریہ
35:28بہت ہی خوبصورت گفتو فرمائی دونوں ہی ہمارے
35:31ماشاء اللہ محزز
35:32محمدان گرامین ہے ناظرین محترم
35:34اللہ نے بے شمار مخلوقات پیدا فرمائیے
35:36لیکن اس میں اشرف بنایا
35:38تو انسان کو اشرف المخلوقات
35:41اللہ تعالی نے نائب بنایا
35:51why not do you do it?
36:21We will be able to make it a whole.
36:23We will be able to make it a whole.
36:25We will be able to make it a whole.
Recommended
37:21
|
Up next
28:41