Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 5/5/2025
#supremecourt #ptijalsa #imrankhanyoutubechannel
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi

Like us on Facebook: / imranriazkhan2

Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h

Follow us on Twitter: / imranriazkhan

Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis

Category

🗞
News
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:30ملکی وہ بہت پیسہ بناتی ہے اس میں عام طور پر ایسا ہی ہوتا ہے سیاستدانوں کو اپنی مقبولیت ملتی ہے وہ اس میں بہت فائدہ اٹھاتے ہیں میڈیا ہو یا سوشل میڈیا ہو سارے اپنا اپنا حصہ جنگ کے اندر سے نکالتے ہیں جو کچھ گودی میڈیا کر رہا ہے انڈیا میں اور جو کچھ پاکستان کے اندر میڈیا کر رہا ہے یعنی فنکار بھی اپنا حصہ نکالتے ہیں کھلاری بھی اپنا حصہ نکالتے ہیں ہر ایک کو جنگ کا محول چاہیے لیکن ج
01:00جن کے اوپر آپ موج کر رہے ہوتے ہیں لہذا جنگ کا محول تو ساروں کو چاہیے ایک نورہ کچھتی تو ساروں کو چاہیے لیکن حقیقی لڑائی کوئی بھی لڑنا نہیں چاہتا ہمارے سامنے بہت سارے ممالک کی مثال ہے جنہوں نے جنگ لڑی ہے اور لمبی جنگ لڑی ہے پاکستان نے آج تک کوئی بھی جنگ دس دن تک نہیں لڑی اور بہت مختصر اور چھوٹے دورانیے کی جنگیں ہم لڑتے رہے ہیں لمبی جنگ پاکستان نے جو بھرپور جنگ ہے وہ
01:30اپنی اپنی ریڈی پر لگا کے بیچ رہے ہیں اور اس قسم کی چیزیں کہی جاری ہیں کہ کل رات یہ ہو گیا آج دن کو یہ ہو گیا اب یہ ہونے جا رہا ہے سیاستدانوں کو لے لیجیے نا میں نے جان بوجھ کر جو انفرمیشن منسٹر ہے پاکستان کا اس کا سٹیٹمنٹ بار بار بتایا تھا اس نے کہا جی کہ چوبیس گھنٹوں میں جنگ ہو سکتی ہے چھتیس گھنٹوں میں جنگ ہو سکتی ہے اٹالیس گھنٹے گزر گئے ہیں اور جو پاکستان کا انفرمیشن منسٹر ہے اس کا دعوی
02:00اور یہ انٹیلیجنس ایجنسیز کی مصدقہ اطلاع ہے اس نے یہ کہا تھا لیکن جنگ نہیں ہوئی اللہ کرے جنگ نہ ہو لیکن میرے پاس جنگ کے حوالے سے کچھ بڑی امپورٹنٹ انفرمیشن ہے جو آپ کے ساتھ میں ابھی شیئر کروں گا لیکن اس سے بہلے ایک چیز آپ کو اور بتاتا ہوں کہ دونوں ممالک جو جو میڈیا سنسنی پھیلا رہا ہے یا جو جو میڈیا بڑھا چڑھا کے پروپیگنڈا کر رہا ہے دونوں ممالک اس میڈیا کو اس سوشل میڈیا کو سپ
02:30اس کو دونوں ممالک اپنے اپنے ملک کے اندر دبا رہے ہیں یا اس کو پیچھے رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں یہ کیوں ہو رہا ہے جنگ کی سنسنی سب کو چاہیے لیکن جنگ کسی کو نہیں لڑ دی میرے کچھ بڑے دبردست سورسز ہیں ان سے میں نے کچھ انفرمیشن اکٹھی کی ہے وہ انفرمیشن میں آپ کے ساتھ شیئر کروں گا کہ لڑائی ہونی تو ضرور ہے لیکن لڑائی میں اور جنگ میں بہت فرق ہوتا ہے جنگ نہیں ہونے جاری پہلے آپ علیمہ خان صاحبہ کا ا
03:00عمران خان کی بہن ہے اور انہوں نے بڑا کیٹیگوریکلی کہا کہ اگر ہندوستان کے ساتھ معاملہ سیریس ہوتا تو یا جنگ کا کوئی خطرہ ہوتا تو یہ خود جا کر عمران خان کے پاس بیٹھے ہوتے یہ نورہ کچھتی ہو رہی ہے کوئی جنگ نہیں ہو رہی یہ علیمہ خان نے کہا اچھا اس میں ایک جو سٹیٹمنٹ ہے وہ محمد مالک صاحب جنرلسٹ ہے انہوں نے بھی کہا انہوں نے کہا یہ امریکن ڈپلومیٹ ہے ان سے بات ہوئی محمد مالک کی اور اس نے کہا جی دونوں ملک کوئی ج
03:30ہیں کہ پاکستان چاہتا کہ کوئی ایک اٹیک چھوٹا موڑا انڈیا کر دے اس کے جواب میں ہم بھی ایک اٹیک کر دیں تو دونوں کو ایک ون ون سیچویشن مل جائے اور اس ون ون سیچویشن میں دونوں کچھ نہ کچھ گین کر دیں یعنی سیاست دان ریلیونٹ ہو جائیں گے پبلک کی نظر میں ہیرو بن جائیں گے ملٹری اسٹیبلشمنٹ کہے گی دیکھیں جی ہم کربانیاں دیتے ہیں ہم نے دشمن کے دانت کٹے کر دیئے میڈیا جو ہے اس کے اوپر آپ کو بہت سارے لوگ م
04:00لیکن ابھی تک تو نورا کچھتی والا محول ہے اور میرے جو سورسیز ہیں وہ یہ بتا رہے ہیں کہ بہت بڑی مومنٹس نہیں ہوئی ہیں ہاں تیاریاں ضرور کی جاری ہیں اگر مارکہ ہوگا تو کس لیول کا ہوگا میں آپ کو ایک چیز کلیر کر دوں کہ میں اس کو نورا کچھتی نہیں کہہ رہا جنگ شروع آپ کرتے ہیں وہ پہنچتی کہاں اس کے بارے میں ہمیں نہیں پتا کیونکہ بعض اوقات جنگ پھیل جاتی ہے اور آپ جنگ روکنا بھی چاہتے ہیں پھر جنگ روکنا مشکل ہو جاتا ہے
04:25ابھی تو ایک بٹن ہے نا یہ جو بڑے لوگ بیٹھے ہوئے دونوں طرف ملیٹری اسٹیبلشمنٹ کے یا حکومتوں کے انہوں نے جنگ کا بٹن آن کرنا ہے تھوڑی سی جنگ لگنی ہے لڑائی بٹن آف کرنا ہے لڑائی ختم ہو جانی ہے نارملی یہی ہوتا ہے نا اور طریقہ کار بھی یہی ہے
04:39اصل میں جنگ تو جو میدان میں کھڑا ہوا سپاہی ہے اس کے لیے یا میدان میں جو آفیسر مقابلہ کر رہا ہے جنگ تو اس کے لیے جو ہوا میں جو پائلٹ موجود ہے جنگ اس کے لیے یا جو گہرے سمندر کے پانیوں میں موجود ہیں جنگ تو ان کے لیے جو بند کمروں میں بیٹھے ہیں دونوں طرف انہوں نے تو جنگ کا بٹن آن کرنا اور جنگ کا بٹن آف کر دینا ہے اپنی اپنی ضرورت پوری کرنے کے بعد
05:00تو آپ مجھے تھوڑا سا مار لیجئے میں آپ کو تھوڑا سا مار لیتا ہوں ہم ایک دوسرے کی برائی کر لیتے ہیں اس طرح ہم اپنے اپنے لوگوں کو بے وکوف بنا لیں گے
05:09نارملی یہی ہوتا ہے پاکستان اور بھارت جیسے ملکوں میں اب علیمہ خان نے کہا کہ یہ نورہ کچھتی ہے مجھے میرے سورس نے کہا کہ یہ اتنی بڑی مومنٹس نہیں ہوئی لیکن ایک بات ہے کہ جو گراؤنڈ پہ لوگ لڑیں گے وہ تو جنگ ہی لڑ رہے ہوں گے
05:22اور انہیں جنگ لڑنی پڑے گی وہ تو اپنے ملک کے لیے اور اپنی قوم کے لیے جنگ لڑ رہے ہوں گے اب کیا اس جنگ کے نتیجے میں کشمیر ازاد ہونے جا رہا ہے میرا سادہ سا ایک سوال ہے اگر تو جنگ ہونے جا رہی ہے نا پاکستان اور بھارت کے مابین تو کوئی مقصد ہوگا نا جنگ کا یہ تو نہیں ہو سکتا کہ بھارت کے الزام کرے اور پاکستان کے اوپر اٹیک کر دیں اور پاکستان جناب اس کے اٹیک کیا تھوڑا سا جواب دے کے بس کر دیں
05:45ستر سال یہ کہانی سنائی ہے نا پاکستانیوں کو کہ کشمیر ازاد ہوگا تو یہ موقع ہے اگر بھارت آپ کے ساتھ لڑائی کرتا ہے تو کشمیر ازاد کروالے تو کیا اس لڑائی کے نتیجے میں کشمیر ازاد ہوگا پاکستان کی سیاسی اور فوجی قیادت دونوں بارہا یہ کہہ چکے ہیں کہ کشمیر اب لڑائی سے ازاد نہیں ہو سکتا
06:07نہ وہ ہم سے چھین سکتے ہیں نہ ہم ان سے چھین سکتے ہیں یہ بات یہ بار بار کہہ چکے ہیں
06:12امریکہ نے اس محول میں بھارت کے ساتھ ایک نیا دفاعی معاہدہ بھی کر لیا ہے ناظرین
06:16اور اس کی تفصیلات ابھی سامنے آ جائیں گی لیکن یہ ارب اور روپے کا معاہدہ ہے
06:22جو امریکہ نے بھارت کے ساتھ کیا ہے اس محول کے پر
06:24امریکہ کا دعویٰ ہے کہ خطے میں طاقت کا توازن اس سے خراب نہیں ہوگا
06:27لیکن جب اس محول میں دو ملک آپس میں ہم نے سامنے ہوتے ہیں اور
06:32آپ ایک دفاعی معاہدہ کرتے ہیں تو اس کا ایک امپیکٹ ہوتا ہے دوسری
06:36جانب چائنا نے کہا جی پاکستان کا محقب یہ والا تو ٹھیک ہے کہ تحقیقات
06:39ہونی چاہیے اور ثبوت دیے جانے چاہیے لیکن کیا چائنا اس جنگ میں اترے
06:43گا پاکستان کے حق میں تو سادھی بات یہ ہے کہ چائنا پریکٹیکلی اس جنگ
06:47کا حصہ نہیں بنے گا کیونکہ جب چائنا انڈیا کے ساتھ لڑ رہا تھا
06:53سٹینڈ آف پوزیشن میں تھا تو پاکستان کے پاس بڑا موقع تھا اور بار بار
06:56کہا بھی گیا تو پاکستان نے اس وقت کوئی رول پلے نہیں کیا تھا
07:00ظلم خلیل ذات کا بھی ایک سٹریٹمنٹ آیا ہے اسی جنگ والی صورتحال
07:04کو لے کر وہ اس خطے میں بڑی اہم ڈیوٹیز دیتے رہے ہیں انہوں نے کہا
07:08بھارت کے ساتھ کشیدگی اور جنگ کے امکانات بڑھنے کے ساتھ ہی کئی
07:12پاکستانی رانوما قومی یکجیتی کی اپیل کر رہے ہیں یہ یقیناً ایک
07:16قابل ستائش مقصد ہے لیکن اس کے رستے میں سب سے بڑی رکاوٹ ملک کے
07:20سب سے مقبول رانوما عمران خان کی مسلسل قید ہے قومی یکجیتی کا
07:24تقاضی ہے کہ عمران خان کو فاری طور پر رہا کیا جائے اب عمران خان کی
07:27رہائی کا جو ہے وہ مطالبہ بہت شد اور مت سے سامنے آ رہا ہے
07:30یہاں جو پاکستان طریقہ انصاف ہے انہوں نے ایک میٹنگ کی ہے سیاسی
07:34کمیٹی اور کور کمیٹی کا ان کا ایک مشترکہ اجلاس ہوا اور بعد میں اس کا
07:39ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا اور یہ یکم مئی دوہزار پچیس
07:43کو آج کے دن جاری کیا گیا ہے وہ کہتے ہیں یہ پاکستان نازک موڑ پہ کھڑا ہے
07:47جو صورتحال ہے اس میں ایک سب سے قابل اعتماد لیڈر جو ہے وہ جیل میں
07:53لہذا عمران خان صاحب کو فاری طور پر رہائی دی جائے انہیں اس سارے
07:58پروسس کے اندر شامل کیا جائے قوم کو متحد کرنے کے لیے اور متحرک
08:02کرنے کے لیے عمران خان میں صلاحیت موجود ہے اگر یہ شخص باہر آ جاتا ہے
08:06تو قوم اکٹھی ہو سکتی ہے اگر کسی کا مقصد ہے قوم کو اکٹھا کرنا تو
08:10دیکھیں بزائر یہ دکھائی دیتا ہے کہ اس وقت بھی پاکستان کی
08:14اسٹیبلشمنٹ اور پاکستان کی حکومت نرندر مودی سے زیادہ عمران خان کے
08:18خلاف ہے آپ دیکھیں نا شریف خاندان کہیں چلا جائے مریم نواز نواز شریف
08:22شباز شریف جہاں بھی تقریر کریں یا ان کے سہولت کار تو وہ نرندر
08:26مودی کا نام نہیں لیتے پہل گام انسیڈنٹ کے اوپر بات نہیں کرتے وہ
08:30کھل کر آر ایس ایس آڈیالوجی ہے ان چیزوں کے پر بات نہیں کرتے لیکن
08:34پاکستان تحریک انصاف اور عمران خان صاحب پر تنقید ان کی زبان کی
08:37نوک کے اوپر رہتی ہے کہ وہ موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے تو یہاں سے
08:42آپ بڑے آرام سے اندازہ کر سکتے ہیں کہ پریورٹی ہے کیا آج بھی جو پاکستان
08:46کا سسٹم ہے اس کی پریورٹی عمران خان ہے پاکستان تحریک انصاف ہے ان کو
08:50کو چلنا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ پورا سسٹم یہ جانتا ہے کہ اگر
08:53جنگ ہوگی تو جب دل کرے گا روک لیں گے یعنی کوئی ایسی فکر والی
08:57بات نہیں ہے اور جنگ اتنی ہی ہوگی جتنی دونوں کو سوٹ کرے گی اچھا
09:02جنگ ہوگی کہاں پہ اس میں جو سب سے زیادہ important factor ہے وہ
09:07ائر فورس ہے دونوں ملک ہوگی اس سے پہلے جو لڑائی ہوئی تھی وہ بھی
09:10ائر فورس کی ہوئی تھی تو بھارت کے پاس ائر فورس میں کیا ہے اور پاکستان
09:14کے پاس ائر فورس میں کیا ہے یہ سارا کچھ میں آپ کے سامنے آج
09:18کے وی لاغ میں رکھ دوں گا لیکن اس سے پہلے ایک اور چیز جو بارڈر
09:21بنایا گیا ہے اڈیالا جیل کے سامنے اس بارڈر پہ آج بھی شاید کٹک
09:27سوہیلا فریدی اور دیگر لوگ جو ملنے کے لیے گئے انہیں روک لیا
09:31گیا انہیں آگے نئی جانے دیا گیا پولیس نے ان کو گھیرہ ڈال دیا
09:34مین ہینڈلنگ کی ان کے ساتھ یعنی ایک ایم این اے ہے ایک منسٹر
09:37ہے اور دیگر لوگ ہیں یہ اگر آگے بڑھ رہے ہیں تو آپ انہیں
09:41زبردستی نہیں روک سکتے طاقت کے بلبوتے پہ بلکہ ان کے پاس
09:44یہ اختیار ہوتا ہے کہ یہ جیل کا وزٹ بھی کر سکتے ہیں تو انہیں
09:47جیل تک جانے نہیں دیا وہ یہ کہہ رہے تھے کہ آپ پولیس ہیں
09:50آپ ہمیں کیوں روک رہے ہیں ہمیں جیل تک جانے دیں جیل کا عملہ
09:54میں قیدے کے ملاقات نہیں کرنے دینی تو پھر دیکھ لیتے ہیں لیکن
09:57پولیس نے انہیں زبردستی دور روک دیا وہاں پہ کافی طوفان بھی
10:00آیا ہوا تھا آج بہت زیادہ آندھی چل رہی تھی یہ اس موسم میں ہوتا
10:04ہے جب بھی گندم کی کٹائی کا سیزن آتا ہے تو یہ ہوتا ہے ناظرین
10:08ایک ویجول اور بھی ہے یہ ویجول بہت زیادہ جو ہے وہ سرکولیٹ
10:12ہو رہا ہے کہ جب ایک سیاسی نوائیت کا سوال پوچھا گیا اسحاق
10:17ڈھار سے تو اس وقت ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایک پرچی لکھ
10:22کر اسحاق ڈھار کے آگے رکھ دی اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ
10:27سیاسی نوائیت کا سوال پوچھا جا رہا ہے اسحاق ڈھار جو ہے وہ
10:31پچھلی کئی دہائیوں سے جب یہ ڈی جی صاحب فوجی ہوتے ہوں گے یا
10:35بھرتی بھی نہیں ہوں گے تم سے اسحاق ڈھار صاحب سیاست کر رہے
10:38اس ملک میں تو ڈی جی صاحب پرچی لکھ کر اسحاق ڈھار کو دے
10:41رہے ہیں پریس کانفرنس میں آپ اندازہ کیجئے یعنی آج بھی
10:45سیاست اور فیصلہ سازی اسحاق ڈھار صاحب نے ایک سرکاری
10:50آفیسر سے سیکھنی ہے تو اسحاق ڈھار صاحب کی اتنے لمبی سیاسی
10:54ایننگ اور اتنے لمبے سیاسی کریئر کے اوپر پھر تین لفظی
10:57بھیجنے وہ خود ہی ہمیں کیا کہتے ہیں ہم کہیں گے تو شکوا
11:00کریں گے تو معاملہ بڑا سادہ سا ہے کہ ان کی جو سیاسی
11:03سمجھ پوچھ ہے وہ صرف اتنی ہی ہے اچھا جنگ کا محول بنانے
11:08کے لیے بڑے عجیب عجیب کام ہو رہے ہیں ایک تو انڈیا نے ایک
11:11گانہ گایا ہوا تھا وہاں پہ جب یہ کرتارپور کا عمران خان
11:14صاحب کے دور کے اندر وہ رستہ کھولا گیا جنرل باجوہ نے اس
11:17پہ بڑی دلچسپی لی تھی کہ جو سکھ ورادری ہے وہ آئے اور آ کر
11:21وہ جو ہے وہاں پہ وہ گردوارے کے اندر وہاں پہ وہ عبادت
11:26کرے اپنی اور پھر واپس چلی جائے اس کو لانگا کہتے ہیں پنجابی
11:29بے وہ کرتارپور والا تو جب یہ کیا گیا تو اس وقت ایک گانہ
11:34وہاں پہ ایک سکھ خاتون نے گایا کہ پاکستان کو مردہ بات
11:40نہیں کہہ سکتے اس کا یہ پیغام تھا تو وہ گانہ بھی انڈیا
11:44حکومت نے بہن کر دیا ہے ادھر آزاد کشمیر کے اندر جو راجہ
11:47فاروق ایدر صاحب ہے سابق وزیراعظم یہ نون لیگ کے نواشلی کے
11:50بڑے اچھے ساتھی ہیں یہ جناب پستال لگا کے ان کی ایک ویڈیو
11:53وائرل ہو رہی ہے پتہ نہیں آج کی ہے کل کی ہے لیکن لوگوں نے
11:55ابھی لگائی ہوئی ہے کہ ان کی ویڈیو بہت وائرل ہو رہی ہے یہ
11:58پستال لگا کے وہاں پہ واک کر رہے ہیں اور جا رہے ہیں کہ لوگ
12:02کہہ رہے ہیں لائن اوپ کنٹرول کی طرف جا رہے ہیں پیچھے گانہ
12:04چل رہا ہے کہ جاگ اٹھا ہے سارا وطن اور کلے ہی جا رہے ہیں
12:07راجہ صاحب پستال لگا کے یعنی بازار کے اندر چل رہے ہیں
12:10پستال لگا کے ایک آدمی نے ہاتھ بھی ملایا ہے ان سے باقی لوگ
12:14اپنے اپنے کام کر رہے ہیں تو راجہ صاحب کے ساتھ ایک گاڑی بھی
12:16چل رہی ہے اور انہوں نے تھوڑی سی واک کی ہے کیٹ واک پستال لگا کے
12:20بازار کے اندر آپ پتہ نہیں یہ نئی ہے یا پرانی ہے لیکن اس کو لوگ
12:24کہہ رہے ہیں کہ جاگ اٹھا ہے سارا وطن ساتھیوں مجاہدوں
12:27تو یہ اس قسم کا محول بھی بنا رہے ہیں لوگ اپنے اپنے ٹک ٹاکس
12:30بھی تیار کر رہے ہیں اس سارے محول کو لے کر اگر کوئی پیچھے رہے
12:34گیا نا تو وہ صرف شریف خان دھان ہے وہ بچارہ کچھ بھی نہیں
12:37کر سکتا ہے اس سارے محول میں وجہ یہ ہے کہ نڑندر مودی کو برا کہہ
12:40نہیں سکتے لڑنا عمران خان سے عمران خان کو برا کہتے ہیں تو اس
12:44محول کے درہ اور زیادہ بیزتی ہوتی ہے لہذا بدلہ ایسے لے رہے
12:47گے عمران خان کی رکاوٹیں ڈالو اور ملاقاتیں روکو جتنی ہو
12:52سکتی ہے روک کر رکھو اب ناظرین جو میں نے آپ سے ذکر کیا تھا
12:57ائر فورس کے حوالے سے وہ تفصیلات میں آپ کے سامنے رکھتا ہوں کہ
13:00ایکچولی ائر فورس کا ہی مقابلہ ہوتا ہے نارملی اگر کوئی
13:04مارکہ ہوگا تو وہ اس حوالے سے ہی ہوگا انڈیا کے پاس ائر فورس میں
13:08کیا ہے اور پاکستان کے پاس ائر فورس میں کیا ہے میں اگلے چند
13:11منٹوں میں آپ کے سامنے بہت زبردست حقائق رکھنے والا ہوں دیکھیں
13:15انڈین ائر فورس پاکستان ائر فورس سے زیادہ پرانی ہے اور رائل
13:19انڈین ائر فورس اس کا نام ہوا کرتا تھا بعد میں اس کا انڈین ائر
13:23فورس نام ہو گیا پاکستان نے اپنی ائر فورس کو وقت کے ساتھ ساتھ
13:26ڈیولپ کیا ہے پینٹسٹھ میں دونوں ائر فورس آمنے سامنے آئیں پاکستانی
13:31پائلٹس نے جو کارنامے کیے پین سٹھ میں اور اکتر میں وہ پوری دنیا ان کو آج بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے کہ ریکارڈ لگائے ہو ہیں پاکستان کے پائلٹس نے پھر نائنٹی نائن میں اس کے بعد ڈیفرنٹ موقعوں پہ کارگل میں اور پھر خاص طور پر عمران خان صاحب کے دارے حکومت میں دوہزار انیس میں جب دو تیارے انڈیا کے گھرائے تھے جن میں سے ایک انڈیا مانتا ہے اور ایک نہیں مانتا کیونکہ وہ جو ایک تیارہ جس کا ملبہ انڈیا میں گھرا تھا سی
14:01جہازوں کا فلیٹ ہوتا ہے کہ جس کے در سارے جہاز ہوتے ہیں ان کے تو ان کے جو فلیٹ ہے جنگی جہازوں کا لڑاکہ تیاروں کا اس میں سب سے زیادہ تیارے یہی والے ہیں سکوی ایس یو تھرٹی یہ بہت تگڑا جہاز ہے یہ بنایا ہوا انہوں نے رشیہ والوں نے اور رشین اور فرانسیسی جہاز استعمال کرتا ہے انڈیا زیادہ تر کچھ انہوں نے اپنے بھی بنانے کی کوشش کی ہے جبکہ پاکستان فرانس کے امریکہ کے اور اپنے ساتھ جو چین کے ساتھ مل کر پاکستان نے ج
14:31پاکستان وہ جہاز استعمال کرتا ہے اب دونوں ممالک کا انحسار جو ہے وہ کن تیاروں پہ ہوگا اور ان کی تعداد کتنی ہے یہ ہے جی سب سے امپورٹنٹ چیز پاکستان کے پاس جو ہے وہ تعداد کم ہے لیکن کوالٹی پہ پاکستان نے کمپرومائز نہیں کیا بھارت نے ائر فورس کی اپنی کوانٹیٹی پہ ہمیشہ توجہ دی کہ ہمارے پاس زیادہ تیارے ہونے چاہیں وہ اس لیے کہ انہوں نے سوچا کہ ہم ایک ساتھ زیادہ تیارے لے جائیں گے زیادہ جگہوں سے اٹیک کر
15:01اور پاکستان ڈاک فائٹ کے اندر بہت زیادہ تیاروں کا مقابلہ نہیں کر پائے گا پاکستان اب اتنے زیادہ تیارے خرید نہیں سکتا تھا تو پاکستان نے کوالٹی کے اوپر فوکس کیا اور وہ تیارے لیے جن کی کوالٹی زیادہ بہتر تھی اور وہ زیادہ مقابلہ کر سکتے تھے ہمارے پاس تعداد کم ہے لیکن ہماری جو سلائیت ہے وہ زیادہ ہے پاکستان کے پاس جنگی جہازوں کی جو ٹوٹل تعداد ہے وہ تین سو اٹھائیس ہے جبکہ بھارت کے پاس پ
15:31چیزیں بڑی امپارٹنٹ ہوتی ہیں جب آپ جنگ میں جاتے ہیں بھارت نے اپنی ائر فورس میں بہت ساری تبدیلیاں کی ہیں گزشتہ پانچ سال میں اس سے پہلے بھارتی ائر فورس میں یہ چیزیں نہیں تھی اب انہوں نے بہت ساری تبدیلیاں کی ہیں تو کیا بھارت اب پاکستان سے لڑنے کے قابل ہو گیا ہے فضائیہ کے میدان میں میں باقی چیزوں میں بات میں بات کروں گا آج صرف ہم فضائیہ کے اوپر فوکس کر رہے ہیں دیکھیں جہاز میں ایک بہت امپارٹنٹ فیکٹر
16:01یا یہ ہتھیار کس کے ہاتھ میں ہے یہ بہت امپارٹنٹ ہوتا ہے اس میں پلاننگ بہت امپارٹنٹ ہے پیشنس یعنی آپ نے بڑے سبر سے چلنا ہے بڑے طریقے سے چلنا ہے پھر اس میں جو کومن سینس ہے وہ بہت امپارٹنٹ چیز ہے پھر سیچویشن ہینڈلنگ ڈیسیجن میکنگ اور رسک فیکٹر بہت زیادہ ہے پھر فائٹر جیٹ جو ہے آپ نے کمانڈ کو فالو کرنا ہوتا ہے اور ویدن سیکنڈز آپ کو بہت بڑے بڑے فیصلے لینے پڑ
16:31چاہے وہ پاکستان میں ہیں اب ناظرین اس وقت پاکستان کے پاس تیارے تو کم ہیں لیکن پاکستان کے پاس تیارے کون سے ہیں یہ آپ دیکھ لیں سب سے پہلے پاکستان کا جو انحصار ہے جو پاکستان کا سب سے تگڑا تیارہ ہے اس وقت وہ ہم نے چائنا سے لیا ہوا ہے اور وہ ہے جی جی ٹین یہ بیس تیارے ہیں پاکستان کے پاس ان تیاروں نے کوئی جنگ تو ہے سچ نہیں لڑی ابھی تک لیکن یہ ٹیکنولوجی کے اعتبار سے اچھے تیارے ہیں دوسرا پاکستان کا جو بدستور انحصار ہے وہ f16 کے
17:01ایپسولا امریکن تیارے ہیں بڑے زبردست تیارے ہیں لگ بک کوئی دو درجن سے زیادہ ملک اس کو استعمال کرتے ہیں دنیا کے اندر ڈاگ فائٹ میں یہ بہت مشہور ہے ان کی رفتار بہت اچھی ہے یہ میک ٹو اس کی سپیڈ ہے
17:15اچھا میک ٹو میں آپ کو تھوڑا سا بتا دیتا ہوں یہ جو آواز کی رفتار ہوتی ہے نا اس سے جو بھی چیز تیز ہو جاتی ہے اسے کہتے ہیں سپرسانک
17:25اور جب آواز کی رفتار سے کوئی چیز پانچ گناہ تیز ہو جاتی ہے تو اسے کہتے ہیں ہائپرسانک
17:31تو جو اس وقت پاکستان کے پاس یہ تیارے ہیں یہ سپرسانک ہے یہ آواز کی رفتار سے زیادہ تیز جاتے ہیں
17:39جو ہمارا ایف سولا ہے اس کے اوپر ہمارا بہت انحصار ہے یہ میک ٹو کی سپیڈ سے جاتا ہے لگ بگ آپ سمجھ لیں کہ دو ہزار کلومیٹر فی گھنٹا کی رفتار سے یا اس سے بھی زیادہ تیز یہ جاتا ہے
17:50جے ٹین جو ہے وہ ٹو پوائنٹ ٹو بیک ٹو پوائنٹ ٹو ہے یہ اس سے بھی زیادہ تیز چلتا ہے لیکن جو لڑنے کی صلاحیت ایف سولا میں ہے اور جو اس کا ایک ریکارڈ ہے وہ بڑا شاندار ہے
18:00پھر ہمارے پاس جے ایف سیونٹین تھنڈر ہے یہ ہمارے پاس سب سے زیادہ تیارے ہیں کیونکہ یہ ہم نے خود بنائے ہیں پاکستان ہر سال بیس سے پچیس تیارے یہ بنا سکتا ہے
18:09ایک سو اکسٹھ تیارے پاکستان کے پاس ہیں جن میں سے ایک سو چھپن اس وقت آن گراؤنڈ جو ہے وہ پریکٹس میں ہے وہ سروس میں ہے اور وہ کام کر سکتے ہیں
18:20پھر میراج تری اور میراج فائیو یہ پاکستان کے پاس تیارے موجود ہیں
18:24تو پاکستان کے جو پانچ ٹوپ تیارے ہیں ان میں ایف سولا ہے جے ٹین ہے یہ چائنا کے ساتھ پاکستان نے خریدا
18:31اور جے ایف سیونٹین تھنڈر پاکستان نے خود بنائے میراج تھری اور میراج فائیو
18:36پاکستان کا انحصار ان تیاروں پہ ہے بھارت کا انحصار کن تیاروں پہ ہے بھارت نے نئے تیاریں لیے ہیں
18:42اور ان کا نام ہے رافیل یہ جو رفال تیارہ ہے بھارت کا یہ میک ون پوائنٹ ایٹ
18:50یعنی یہ افس اللہ سے کچھ کم رفتار سے اڑتا ہے لیکن رفتار کم ہونے کے باوجود
18:55یہ بڑا تگڑا تیارہ ہے یہ بہت سارے قسم کے ہتھیار دے جا سکتا ہے اس کے اندر بہت ساری صلاحیتیں ہیں
19:01اور فور پائنٹ فائیو جنریشن کا یہ جہاز ہے یعنی جدید جہازوں کے اندر اس کو کہا جاتا ہے
19:06دنیا کے بہترین فائٹر جیٹس میں سے یہ ایک ہے اور ایف سیسٹین کے مقابلے کے لیے یعنی ایف سولہ جہازوں کے مقابلے کے لیے
19:12بھارت نے یہ جہاز خریدا ہے پاکستان اور بھارت کی جو ائر فورس ہے اس میں ایک فرق اور بھی ہے
19:18پاکستان جتنے بھی تیارے لیتا ہے پاکستان کوشش کرتا ہے وہ بلوک ٹیکنالوجی کے اوپر بنے ہو
19:22یعنی آج سے دس سال کے بعد ایک نئی ٹیکنالوجی آئے تو اس کے اندر تبدیل ہی کی جا سکے
19:26اس کو جدید کیا جا سکے
19:29بھارت نے جو تیارے خریدے ان میں زیادہ تر وہ ہیں جو جس طرح کے آج ہے وہ اسی طرح کے رہیں گے
19:34بہت کم بھارت ایسے تیارے استعمال کرتا ہے جن میں بلوک ٹیکنالوجی ہوتی ہے
19:39تو رافیل ان کے پاس چھتیس نے اس وقت چھبیس انہوں نے مزید آرڈر کر دیئے ہیں
19:43اور ایک تیارہ ان کے پاس ایسا ہے جسے وہ اپنی بیک بون کہتے ہیں
19:47یہ دو سو انسٹھ تیارے ہیں بھارت کے پاس
19:51اور یہ رشیہ کے بنے ہوئے تیارے ہیں
19:53اور زبردست قسم کے یہ جہاز ہیں فورتھ جنریشن کے سخوائی سو ایم کے آئی تھرٹی
20:01یہ وہی ہے جو ایک جہاز ہم یہ کلیم کرتے ہیں
20:04کہ وہاں مقبودہ کشمیر میں بھارت کا گر گیا تھا ان کے علاقے میں
20:09گی رہا تھا اور اسی طرح بھارت کلیم کرتا ہے
20:11کہ ہمارا ایک ایف سولہ گر گیا تھا
20:13لیکن پاکستان نے کہا کہ نہیں گی رہا تھا
20:15اور پھر امریکہ نے تصدیق بھی کی تھی
20:17کہ پاکستان کے پاس اپنے فلیٹ میں تمام ایف سولہ موجود ہیں
20:20پھر ایک جو تیارہ بھارت کے پاس ہے وہ میراج ٹو تھاؤزنڈ ہے
20:24پھر مک ٹونٹی نائن اور مک ٹونٹی ون آپ کو پتا ہے
20:27کہ مک ٹونٹی ون ہم نے ایک گرہ دیا تھا ان کا
20:29جس میں ابھی نندن تھا اور مک ٹونٹی نائن بھی ہیں ان کے پاس
20:32یہ اچھے تیارے ہیں لیکن بہت پرانے تیارے ہیں
20:35تیجہ بھارت نے ایک تجربہ کیا تھا
20:38لیکن تیجہ کے تجربے کے بارے میں بہت سارے پروپگنڈاز ہوئے ہیں
20:42اور بہت سارے تیجہ کے بارے میں لوگ یہ کہتے ہیں
20:44کہ تیجہ وہ چیز نہیں ہے جو اس کے بارے میں دعوی کیے گئے تھے
20:48اسی طرح بھارت کی جانب سے پروپگنڈا کیا جاتا ہے
20:50پاکستان کے جے ایف سیونٹین تھنڈر کے خلاف
20:53تو دونوں کے پاس اس قسم کے تیارے موجود ہیں
20:56اچھا ایک اور آپ کو میں بڑی حیرت کی بات بتاتا ہوں
20:58کہ جو میراج ٹو تھاؤزنڈ ہے نا اس کی سپیڈ بھی بہت زیادہ ہے
21:02بلکہ اس کی سپیڈ جو ہے وہ ایف سولا سے بھی زیادہ ہے
21:06لیکن ایف سولا جو ہے وہ فائٹنگ میں بہت
21:08اس کی ایبیلٹیز بہت زیادہ ہے
21:10وہ بڑا قابلیت میں صلاحیت میں بہت زبردست تیارہ ہے
21:13تو ہمارا انحصار جن تیاروں پہ ہے میں نے آپ کو بتایا
21:16انڈیا کا انحصار جن تیاروں پہ ہے میں نے آپ کو بتایا
21:19اب یہاں پہ کام کرے گی پلاننگ
21:22کہ جو فوج اچھی پلاننگ کرے گی
21:24وہ میدان میں بہتر کار کر دیگی دکھا سکے گی
21:27تو معاملہ جو ہے وہ جنگ نہ ہی ہو تو بہتر ہے
21:30دیکھیں میں ہمیشہ یہی کہتا ہوں اپنے ہر وی لوگ کے اقتدام میں
21:33کہ چیزیں میں آپ کے سامنے ساری رکھوں گا
21:34انفرمیشن آپ کو ساری دوں گا
21:36لیکن جنگ نہ ہو
21:38تو وہ بہتر ہے
21:39کیونکہ جنگ کے اندر نقصان ہونا ہے نا
21:42ہم دونوں غریب ملک ہیں
21:43تو غریب ملکوں کا نقصان نہیں ہونا چاہیے
21:46نقصان سے ہر صورت بچنا چاہیے
21:48یہی پیسہ اپنی عوام پہ خرچ کرنا چاہیے
21:51لیکن پھر بھی
21:52دونوں طرف جو بیٹھے ہوئے بڑے لوگ ہیں
21:54طاقتور لوگ ہیں
21:56انہیں جنگ کا کھیل کھیل نہ ہے
21:57جب دل کرے گا جنگ کا بٹن آن کریں گے
22:00جب دل کرے گا جنگ کا بٹن آف کر دیں گے
22:02لیکن بعض اوقات ایسا ہوتا ہے
22:04کہ آپ جنگ شروع تو کر دیتے ہیں
22:06پھر ختم کرنا آپ کے بس میں نہیں رہتا
22:08اب تک لیتنی اپنا خیال رکھی گا
22:09اپنی اس چینل کا بھی
22:10اللہ حافظ

Recommended