Dars e Quran - Surah e Aal-e-Imran Ayat 40 to 48
To watch all the episodes of Dars e Quran ➡️https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8XicHmWttOceS6grEiS0XALjI
Tilawat (Recitation): Qari Noman Naeemi
Tafseer (Details): Allama Hafiz Owais
#AllamaHafizOwais #QariNomanNaeemi #DarseQuran
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
To watch all the episodes of Dars e Quran ➡️https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8XicHmWttOceS6grEiS0XALjI
Tilawat (Recitation): Qari Noman Naeemi
Tafseer (Details): Allama Hafiz Owais
#AllamaHafizOwais #QariNomanNaeemi #DarseQuran
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Category
🛠️
LifestyleTranscript
00:00ذلك الكتاب لا ريب فيه هدى للمتقين
00:15أعوذ بالله من الشيطان الرجيم
00:22بسم الله الرحمن الرحيم
00:33قال رب ربي أن ما يكون لي غلام
00:47وقد بلغني الكبر وانرأتي عنقق
01:00قال كذلك الله يبعن ما يشاء
01:15قال ربي جعل لي آية
01:32قال آياتك لا تكلمن
01:49وَأَجْنَا سَنَا فَتَأَيَّامِنِ إِلَّا رَحْزًا وَاَدْقُرْ رَبَّكَ كَثِيرًا
02:09Surah Al-Fatihah
02:39Surah Al-Fatihah
03:09Surah Al-Fatihah
03:38Surah Al-Fatihah
04:08Surah Al-Fatihah
04:38Surah Al-Fatihah
05:08Surah Al-Fatihah
05:10Surah Al-Fatihah
05:12Surah Al-Fatihah
05:16Surah Al-Fatihah
05:18Surah Al-Fatihah
05:20Surah Al-Fatihah
05:22Surah Al-Fatihah
05:24Surah Al-Fatihah
05:26Surah Al-Fatihah
05:28Surah Al-Fatihah
05:30Surah Al-Fatihah
05:32Surah Al-Fatihah
05:34Surah Al-Fatihah
05:36Surah Al-Fatihah
05:38Surah Al-Fatihah
05:40Surah Al-Fatihah
05:42اور اس کی پاکیزگی شام کو اور صبح کے وقت بیان کرو
05:47اور جب فرشتوں نے کہا اے مریم بے شک اللہ نے تمہیں منتخب کر لیا
05:52اور تمہیں پاک کر دیا اور تمہیں تمام جہاں کی عورتوں پر برگزیدگی دی
05:59اے مریم اپنے رب کی فرمابرداری کرو اور سجدہ کرو اور رکو کرنے والوں کے ساتھ رکو کرو
06:06یہ غیب کی بعض خبریں ہیں جن کو ہم آپ کی طرف وحی فرماتے ہیں
06:13اور آپ اس وقت ان کے پاس نہ تھے جب وہ قرآندازی کے لیے اپنے قلموں کو ڈال رہے تھے
06:20کہ ان میں سے کون مریم کی کفالت کرے گا
06:23اور آپ ان کے پاس نہ تھے جب وہ جھگڑ رہے تھے
06:27سامین محترم اس سے پچھلی آیات اگر آپ کے ذہن میں ہوں
06:32تو اس میں یہ بیان کیا گیا تھا کہ اللہ پاک نے
06:35حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا جو تذکیرہ ہے
06:40وہ ان آیات میں کیا
06:41اور پھر بی بی مریم کا تذکیرہ اس میں آیا
06:45اور بی بی مریم کے تذکیرے میں حضرت زکریہ علیہ السلام کا تذکیرہ آیا
06:50کہ انہوں نے بے موسم پھل دیکھے ان کے دل میں یہ خواہش ہوئی
06:54کہ وہ بھی اللہ کی بارگاہ میں
06:56یہ دعا کریں کہ میرا موسم تو گزر چکا ہے
06:59مگر میرے ہاں اللہ پاک اولاد دے دے
07:01تو اللہ پاک نے جو ہے وہ حضرت زکریہ کی وہ دعا قبول کی
07:07اور انہیں بھی بے موسم پھل عطا فرمائے
07:10اور ان کو آگے یہ بشارت دی گئی
07:13کہ آپ کے ہاں لڑکا پیدا ہوگا
07:15جس کا نام یحییٰ ہوگا
07:17وہ سردار ہوگا
07:19اور پاکیزہ ہوگا
07:20اور نیک لوگوں میں سے ہوگا
07:22تو اب یہ بات تو یہاں تک ہو چکی تھی
07:25آیات 39 تک
07:26اب آیت 40 میں
07:28اللہ پاک نے اس بات کا ذکر فرمایا کہ
07:30قال ربی انہ یکونو لی غلام
07:32وہ کہنے لگے میرے ہاں لڑکا کیسے ہوگا
07:35میں عمر میں بہت زیادہ ہو چکا ہوں
07:38اور میری بیوی جو ہے وہ بانج ہے
07:40اب ان کا یہ کہنا جو ہے
07:42یہ احتراز کے طور پر نہیں تھا
07:45یہ شبے کے طور پر نہیں تھا
07:47یہ شک کے طور پر نہیں تھا
07:49بلکہ کبھی انسان بے اختیار تعجب کے طور پر
07:53یا زیادہ خوشی میں تعجب کے طور پر
07:56ایک انداز میں پوچھ لیتا ہے
07:57یہ وہ انداز ہے
07:58اور اگر اس کو مزید ہم وضاحت سے کریں
08:02تو ان کے دل میں یہ تو تھا
08:04کہ فرشتہ میرے پاس آ رہا ہے
08:06اس نے مجھے بشارت دے دی ہے
08:07میری دعا قبول ہو گئی ہے
08:09لیکن اب ان کے ذہن میں یہ بات تھی
08:12کہ اس بشارت کی تکمیل کیسے ہوگی
08:15یہ پوچھنے کا مقصد تھا
08:16یعنی بشارت کی تکمیل یوں ہوگی
08:19کہ میں دوبارہ جوانی کی طرف لٹایا جاؤں گا
08:23میری بیوی جوانی کی طرف لٹائی جائے گی
08:26اور پھر ہمارے ہاں اولاد ہوگی
08:27یا ہم اسی طرح بڑھاپے میں
08:30اور بانج کی کیفیت میں ہوں گے
08:32اور تیری طرف سے کرم ہو جائے گا
08:34ہوگا کیا
08:36اَنَّا يَكُونُ لِيْغُلَا
08:38تو یہ اس طور پر
08:40یہ وضاحت کے طور پر گویا
08:41انہوں نے اللہ کی بارگاہ میں یہ پوچھا ہے
08:44تو اللہ پاک نے جواب دیا
08:46قَالَ
08:46قَذَٰلِكَ اللَّهُ يَفَلُ مَا يَشَى
08:49اللہ ایسا ہی کرتا ہے
08:51تو اس میں یہ بات
08:52اس بات کی طرف اشارہ کر دیا
08:54کہ اے ذکریہ
08:57آپ کی عمر اسی طرح
08:59ایک سو بیس سال ہی رہے گی
09:00گویا
09:01اور بیوی کی عمر سو سال ہی رہے گی
09:04وہ بھلے اپنی جس کیفیت میں ہیں
09:06لیکن اللہ پاک کی قدرت ایسی ہے
09:09کہ جس طرح وہ
09:11سہرہ کے اندر
09:12سبزہ پیدا کر سکتا ہے
09:14اور پھول پیدا کر سکتا ہے
09:16ایسے ہی وہ بانج سرزمین سے
09:19تمہیں اولاد عطا فرمائے گا
09:21اسی کیفیت میں عطا فرمائے گا
09:24قَالَ
09:24قَذَٰلِكَ اللَّهُ يَفَلُ مَا يَشَى
09:26تو جو انہوں نے پوچھا تھا
09:28اس کی وضاحت ان کے سامنے کر دی گئی
09:30پھر وہ کہنے لگے
09:32کہ قَالَ رَبِّجْ عَلِّي آیا
09:34اس پر میرے لیے کوئی نشانی مقرر کر دیں
09:37کہ جب بیوی کو حمل ہو جائے
09:40پریکنٹ ہو جائیں
09:42تو میرے لیے ایک نشانی مقرر کر دی جائے
09:44کہ مجھے اس کا اندازہ ہو جائے
09:47مجھے یہ بات پتا لگ جائے
09:48تو یہ بات بھی انہوں نے
09:50آپ کہہ سکتے ہیں
09:51زیادہ زیادہ کہ ایک احتیاط کے طور پر
09:55کہ جو میں جس کنیکشن میں ہوں
09:58اور جس رابطے میں ہوں
10:00اللہ پاک کی ذات سے
10:02تو اس میں ایک احتیاط کا پہلو یہ ہو
10:05کہ میں بالکل اسی ذات کے
10:08جو ہے وہ فیض سے
10:09مستفیض ہو رہا ہوں
10:11اور ایک مزید اتمنان قلبی جو ہے
10:13وہ مجھے مل جائے
10:15تو بس اس طور پر انہوں نے کہا
10:16کہ کوئی نشانی مقرر کر دی جائے
10:18تو اللہ پاک نے یہ خواہش بھی ان کی پوری کی
10:21اور کہا کہ
10:22آپ کی نشانی یہ ہوگی
10:25کہ آپ تین دن تک لوگوں سے بات نہیں کر سکیں گے
10:29یعنی یہ بات کرنے کی قدرت آپ سے لے لی جائے گی
10:32آپ بولنا چاہ رہے ہیں
10:33مگر آپ بات نہیں کر سکیں گے
10:35ہاں مگر جو بات بھی آپ کریں گے
10:37وہ اشارے سے کریں گے
10:38کوئی چیز سمجھانی ہے
10:40سمجھ نہیں ہے
10:41سب اشاروں کے اندر جو
10:42کنویسیشن ہے وہ اشاروں میں ہوگی
10:45وَسْكُ الرَّبَّقَ کثیرًا
10:47اچھا یہ بات بھی ذہن میں رہے
10:49ساتھی فرما دیا گیا
10:50کہ آپ کی زمان
10:52دنیاوی گفتگو کے لیے تو بند ہو جائے گی
10:55مگر جب میرا ذکر کرنا چاہیں گے
10:58تو زبان جاری اور ساری رہے گی
11:00وَذْكُ الرَّبَّقَ کثیرًا
11:02اور یہ اس میں ایک ان کے اتمنان قلبی کے لیے
11:05مزید اللہ پاک نے ایک پروف
11:07ایک نشانی ایک علامت ان پر ظاہر کی
11:10کیونکہ اگر اس کے پیچھے کوئی شیطان ہوتا
11:13یا کوئی شیطانی طاقت ہوتی
11:15تو وہ یہ کرتی
11:16کہ ذکر کے لیے زبان بند کر دیتی
11:19اور دنیاوی باتوں کے لیے زبان کھول دیتی
11:22تو دنیاوی باتوں کے لیے تو زبان بند ہو گئی
11:26مگر رب کا ذکر جاری اور ساری ہے
11:29یہ ایک مزید اتمنان ہے
11:31کہ اے ذکریہ آپ اپنے رب کے کنیکشن میں ہیں
11:34اپنے رب کے ساتھ رابطے میں ہیں
11:36وہ فرشتے آپ کی طرف بھیج رہے
11:38آپ پر اپنی نشانیاں پوری کر رہے
11:41آپ پر اپنا کرم ظاہر فرما رہا ہے
11:43اور ذکر کی اہمیت بھی پتا چل گئی
11:46کہ تین دن تک
11:49زبان بند ہے
11:51تو کوئی کہہ سکتا تھا
11:53جی عذر ہے زبان بند ہے
11:54تو ذکر نہ کریں
11:55کہا زبان بھلے بند ہو
11:58خدا کا ذکر بند نہیں ہو سکتا
12:00اس کیفیت میں بھی خدا کا ذکر نہیں کم ہو سکتا
12:03یہ بندہ مومن کو سمجھنا چاہیے
12:06کہ اس زبان سے خدا کا ذکر کتنا ضروری ہے
12:09کہ گفتگو نہیں ہے
12:10مگر ذکر ہوگا
12:11اللہ کا ذکر ہر حال ہونا چاہیے
12:14آپ اٹھتے بیٹھتے اس کو یاد رکھیں
12:17اور اس کا ذکر جو ہے نا وہ زبان پر رہے
12:20الحمدللہ سبحان اللہ
12:22الحمدللہ جو اس کی ایک شکرانہ ہے
12:25جو اس کا ذکر ہے
12:26جو اس کی یاد ہے
12:27وہ کبھی بھی مس نہیں ہونی چاہیے
12:29یہ اس طرح واضح اشارہ ہے
12:31صبح و شام اے زکریہ
12:33آپ نے اپنے رب کا ذکر کرنا ہے
12:35تو یہ جو ہے وہ
12:37ان کے ہاں جب یہیہ کی ولادت ہوئی
12:40تو یہی ہوا کہ ان کی زبان بند ہو گئی
12:43گفتگو کے لئے اشارہ کر رہے ہیں
12:45ذکر اللہ کا جاری اور ساری ہے
12:46تین دن کے بعد زبان جو ہے
12:48ان کو دوبارہ لوٹا دی گئی
12:50پھر اگلی آیت میں فرمایا
12:51آیت نمبر 42 میں
12:53وَإِذْ قَالَتِ الْمَلَائِكَةُ
12:55اور جب کہا ملائکہ نے
12:57یا مریم اے مریم ان اللہ استفا کی
13:00اب حضرت مریم کا ذکر آ گیا
13:01وہ ان کو بشارت کی تکمیل ہو گئی
13:04حضرت مریم کے پاس اب فرشتے آ گئے
13:07اور کہا کہ ان اللہ استفا کی
13:09اللہ نے آپ کو چن لیا ہے
13:11ایک آزمائش بھی ہے
13:13اور ایک اللہ پاک کی نشانی زمین پر آنے والی ہے
13:18جس نشانی کا نام حضرت عیسیٰ علیہ السلام
13:22وہ نشانی کے لئے آپ کو چنا گیا ہے
13:25آپ کو منتخب کیا گیا ہے
13:27ایک بہت بھاری یہ بوجھ بھی ہے
13:29ذمہ داری بھی ہے
13:31اور ابتلا بھی ہے
13:32جس کے لئے اللہ پاک نے آپ کو چنا ہے
13:35تو اس چننے کی خبر
13:36فرشتے شروع میں آ کر ان کو دے رہے ہیں
13:39اور ابھی صرف ان کا جو مقام ہے
13:42وہ ان پر واضح کر رہے ہیں
13:43کہ استفا کی یہ سن لیجئے
13:46آپ یہاں اس بیعت کے لئے وقف ہوئی ہیں
13:50حرم کے لئے وقف ہوئی ہیں
13:52تو یہ کوئی عام بات نہیں ہے
13:54اللہ نے آپ کو چنا ہے
13:56منتخب کیا ہے
13:57ان کے مقام اور اہمیت سے
13:59اللہ نے ان کو واضح کیا
14:00وطہرہ کی
14:02اور ظاہر ہے کہ جب اللہ نے چنا ہے
14:04اللہ کی طرف سے یہ
14:06نشانی کی تکمیل ہونی ہے
14:08تو اس کے لئے خود وہ آپ کی تربیت کرے گا
14:12وہ خود اس کا انتظام کرے گا
14:14وہ خود ہر مرحلے کو آپ کے لئے آسان کرے گا
14:18اس میں اشارہ ہے
14:19وطہرہ کی
14:20اللہ آپ کو پاکیزہ رکھے گا
14:22اللہ آپ کو ستھرا رکھے گا
14:25اللہ پاک آپ کو بہت ہی آسانی کے ساتھ
14:28ان تمام مراحل سے پاک دامنی کے ساتھ
14:31عزت کے ساتھ وقار کے ساتھ
14:34اللہ پاک آپ کو ان مراحل سے گزار دے گا
14:37پھر اس چننے کی وضاحت مزید فرمائی
14:40وستفاقی علا نساء العالمین
14:42اور آپ کو سارے جہاں کی عورتوں پر
14:45اللہ نے چن لیا ہے
14:47منتخب کر لیا ہے
14:49ساری جہاں کی عورتوں پر
14:50یہ فضیلت اللہ نے آپ کو دی ہے
14:52آپ کے ساتھ وہ ہونے والا ہے
14:54جو آپ کے بعد پھر کسی کے ساتھ نہیں ہوگا
14:58اس میں کوئی آپ کا صحیم نہیں ہے
15:00اس میں کوئی آپ کا شریک نہیں ہے
15:02اس میں کوئی آپ کے ساتھ شامل نہیں ہے
15:04یہ مقام اللہ نے آپ کو دیا ہے
15:07ساری جہان کی عورتوں میں سے
15:09یہ شرف آپ
15:10اس کے لئے منتخب ہو رہی ہیں
15:12کہ ظاہر ہے شوہر نہیں ہیں
15:14لیکن اس کے بغیر آپ کے ہاں ولادت ہوگی
15:17تو یہ اس کے لئے اللہ پاک
15:18نے سارے انتظامات کیے ہیں
15:20آپ کو منتخب کیا ہے
15:22اور یہ اللہ پاک نے آپ کو مقام عطا فرمایا
15:24تو اب یہ مقام جب عطا فرمایا
15:27تو آپ نے کیا کرنا ہے
15:28نعمتیں ہمیں ملتی رہتی ہیں
15:30مگر ہم اس کا شکرانہ نہیں کرتے
15:33اللہ اپنے بلند ترین
15:35لوگوں کو
15:35مقدس ترین لوگوں کو
15:38پاکیزہ ترین لوگوں کو
15:40نعمت کے اظہار کے بعد
15:42کیا تقاضہ کرتا ہے ان سے
15:44آپ یہ بھی دیکھئے
15:45اپنے آپ کو اپنے رب کے لئے وقف کر دو
15:53اپنے رب کے سامنے جو جھکنا ہے
15:57اپنے رب کی جو عبادت ہے
15:58اپنے رب کے سامنے جو بندگی اور تزلل ہے
16:02وہ آپ نے ہمیشہ کرنا ہے
16:05اور مکمل کرنا ہے
16:07اقنتی
16:08قنوط کے معنی ہوتے ہیں
16:09مکمل اللہ کے سامنے سرینڈر کر لینا
16:12اللہ کے سامنے ہمیشہ جھکے رہنا
16:14تو اقنتی لرب کی
16:16پھر اس کی آگے وضاحت بھی کی
16:18وسجدی سجدہ کرتی رہیں
16:21ورکعی معرہ کے عین
16:22اور رکو کرنے والوں کے ساتھ رکو کرتی رہیں
16:25یوں بھی کہا جائے کہ نماز پڑھتی رہیں
16:28لیکن جب نماز پڑھنے کے بجائے
16:30نماز کے جو اجزاء ہیں
16:32رکو سجدہ
16:33ان کا الگ سے ذکر کیا جائے
16:36تو اس میں یہ مفہوم پوشیدہ ہوتا ہے
16:39کہ سجدہ ایسا کرو
16:40کہ بس سجدے میں فنا ہو جاؤ
16:42دوب کے کرو
16:44رکو کو دوب کے کرو
16:46سجدے کو دوب کے کرو
16:48اس لئے اللہ پاک نے
16:49اس کی جو نماز کے اندر کی جو خشو ہے
16:52نماز کے اندر کی جو توجہ الاللہ ہے
16:55یہ اس میں اس کی طرف اشارہ ہوتا ہے
16:57وسجدی سجدے کرو
16:59خوب سجدے کرو
17:00رکو کرو
17:02اور خوب رکو کرو
17:03اور رکو کرنے والوں کے ساتھ رکو کرو
17:06اس میں اس طرف اشارہ ہے
17:07کہ آپ جب یہاں بیت میں حرم میں
17:10معتقف ہیں
17:11تو دونوں طرح کی عبادت ہیں
17:13آپ کی اپنی نفلی عبادات
17:15بھی یہاں پر نمازیں ہوتی رہیں گی
17:17وَرْقَيْمَ عَرْرَّاكِعِينَ
17:20اور رکوع کرنے
17:22والوں کے ساتھ رکوع کریں
17:23یعنی آپ یہاں پر
17:25باجمات نماز بھی ادا کرتی رہیں
17:28غالق من
17:29امباء الغیب نوحیه علیک
17:31یہ غیب کی خبریں ہیں جو ہم آپ کی طرف
17:34وحی کرتے ہیں
17:35اور اے نبی آپ
17:37اس وقت وہاں موجود نہیں تھے
17:39جب حضرت مریم کے لیے
17:41قرے ڈالے جا رہے تھے
17:43یہ کہا جا رہا تھا کہ کون
17:45مریم کی کفالت کرے گا
17:48تو جو ان کے قلم تھے
17:49وہ انہوں نے پانی میں ڈالے
17:50اور ہر ایک کہہ رہا تھا کہ میں یہ کام کروں گا
17:53مجھے یہ نسبت حاصل ہونی چاہیے
17:56تو کہا کہ جس کا قلم
17:57پانی کے بہاؤ کے خلاف بہے گا
17:59وہ منتخب ہوگا
18:01تو سب کے قلم پانی کے ساتھ بہنا شروع ہوئے
18:04حضرت زکریہ علیہ السلام
18:06کا جو قلم تھا
18:07وہ پانی کے بہاؤ کے خلاف بہنا شروع ہوئے
18:09تو قرآندازی تھی یہ ایک
18:11یہ قرآن کے نام نکل آیا
18:13وَمَا كُنْتَ لَدَيْهِ مِذِي اَخْتَسِمُونَ
18:15اے نبی آپ اس وقت وہاں موجود نہیں تھے
18:17جب وہ جھگڑ رہے تھے اس پر
18:19کہ میں اس کے لیے ہوں
18:20میں اس کے لیے ہوں
18:21لیکن قرآندازی کے ذریعے
18:23حضرت زکریہ کا نام نکلا
18:25اور ان کی کفالت میں حضرت مریم آئیں
18:28یہ غیب کی خبریں ہیں
18:30یہ سب کچھ جو ہم آپ کو بتا رہے ہیں
18:32یہ آپ کے عرب کا آپ پر کرم ہے
18:34وہ آپ کو بتاتا ہے
18:35تو ان آیات کی تفسیر مکمل ہوئی
18:37ایک وقفے کا ٹائم ہو گیا
18:39وقفے کی طرف ہم بڑھیں گے
18:41ہمارے ساتھ رہیے
18:42اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم
18:46بسم اللہ الرحمن الرحیم
18:55اِذْ قَالَتِ بِالْمَلَائِكَةُ
19:09يَا مَرْيَم
19:14اِنَّ اللَّهَ يُمَشِّرُكِ بِكَلِمَةٍ مِّنْ
19:30اسُمُهُ الْمَسِيْحُ عِيْسَبَهُ مَا اُرْيَم
19:44اسُمُهُ الْمَسِيْحُ عِيْسَبَنُ مَرْيَمَ وَجِيْهَا
19:57فِي الدُّنْيَا وَالْأَنْصِرَةَ
20:06وَإِلَى الْمُقَرَّبِينَ
20:19وَيُكَلِّمِنَّاسَ فِي الْمَهْدِ
20:40وَالْمَهْدِ وَكَهْلَهُ وَالِلَى الْصَالِحِينَ
20:53وَيُكَلِّمُنَّاسَ فِي الْمَهْدِ
21:06وَكَهْلَهُ وَبِلَى الْصَالِحِينَ
21:20قَالَكْ رَبِّ أَنَّا يَكُونُ لِي وَلَدُ
21:35وَلَمْ يَخْسَسْنِي مَشَقْ
21:42وَلَكَذَلِكِ اللَّهُ يَخْلُقُ مَا يَشَاءَ
21:50وَلَكَذَلِكِ اللَّهُ يَخْلُقُ مَا يَشَاءَ
22:05وَلَكَذَلِكِ اللَّهُ يَخْلُقُ مَا يَشَاءَ
22:16وَإِذَا قَضُوا أَغْرًا فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُ
22:31وَيَعَلِّمُهُ الْكِتَابَ وَالْحِكْمَةَ وَالْتَوْرَاتَ وَالْعِذِ
22:46خوش آمدیج سامین و ناظرین وقفے کے بعد پھر آپ کے سامنے ہم موجود ہیں
23:14حسب معمول قاری صاحب نے بڑی خوبصورت آواز میں سورہ آل عمران کی آیات
23:20فورٹی فائف سے لے کے فورٹی ایٹ تک کی تلاوت کی ان کا ترجمہ دیکھتے ہیں
23:25پھر اس کی تفسیر کی طرف بڑھیں گے اللہ پاک نے ارشاد فرمایا
23:28اور جب فرشتوں نے کہا اے مریم اللہ تمہیں اپنی طرف سے ایک خاص کلمے کی خوشخبری دیتا ہے
23:35جس کا نام مسیح عیسیٰ ابن مریم ہے
23:39وہ دنیا اور آخرت میں معزز ہے اور اللہ کے مقربین میں سے ہے
23:45اور وہ لوگوں سے گہوارے میں بھی کلام کرے گا اور پختہ عمر میں بھی اور نیکوں میں سے ہوگا
23:53مریم نے کہا اے میرے رب میرے ہاں بچہ کیسے ہوگا
23:57مجھے تو کسی آدمی نے چھوا تک نہیں
24:00فرمایا اسی طرح ہوتا ہے اللہ جو چاہتا ہے پیدا فرماتا ہے
24:06وہ جب کسی چیز کا فیصلہ فرما لیتا ہے
24:09تو اسے یہ فرماتا ہے ہو جا اور وہ فوراں ہو جاتی ہے
24:14اور اللہ اسے لکھنے کا اور شریعت کا اور تورات اور انجیل کا علم اتا فرمائے گا
24:23سامین محترم آیت نمبر 42 سورہ آل عمران اور آیت نمبر 45
24:29آپ کو دونوں سیم سیم لگیں گی کیونکہ دونوں میں یہ ذکر ہے
24:33کہ فرشتوں نے آکے مریم سے یہ کہا
24:35مگر ان دونوں میں فرق ہے
24:37اس لیے الگ سے دوبارہ جو ہے
24:40از قالت الملائکہ دوبارہ پورا ایک انداز اپنایا گیا ہے
24:45فرق کیا ہے آیت 42 میں جو بات کی گئی تھی 42 میں
24:49اس میں حضرت بی بی مریم کو عبادت کا حکم دیا گیا تھا
24:53اللہ کی طرف رجوع کا حکم دیا گیا تھا
24:55سجدے کا حکم دیا گیا تھا
24:57رکوع کا حکم دیا گیا تھا
24:59اور یہ جو آیت ہے 45 اس میں وہی انداز ہے
25:02کہ فرشتے آئے ہیں
25:03مگر اب ایک الگ چیز کے لیے آئے ہیں
25:06اور وہ اس پورے مضمون کی
25:09جو یہاں یہ مضمون ان آیات میں چل رہا ہے
25:11اس مضمون کا وہ خاص ایک مرحلہ ہے
25:14اس کا کلائمکس ہے
25:16یا اس کا اروج ہے
25:17وہ یہ کہ بتانا یہ تھا
25:19کہ حضرت بی بی مریم کے ہاں
25:21بغیر شہر کے اولاد ہوئی ہیں
25:23تو اب وہ اس کی بشارت دینے کے لیے آئے
25:26اب اس میں کوئی اور چیز حکم نہیں ہے
25:28صرف بشارت دی جا رہی ہے
25:29بشارت کے لیے جو الفاظ چنے گئے ہیں
25:31بڑے خوبصورت ہیں
25:33رب العالمین کا کلام ہے
25:35اس کی بلاغت ہے
25:36اس کی فساحت ہے
25:37تھوڑا سا میں آپ کے سامنے
25:38اس کو واضح کروں گا
25:39آپ دیکھئے
25:40فرمایا کہ
25:40اس قالت الملائکہ
25:42تو جب کہا ملائکہ نے
25:43یا مریم
25:44اے مریم
25:44ان اللہ یبشر کی
25:46بے شک
25:47اللہ تمہیں بشارت دیتا ہے
25:48بکلمت منہ
25:49اپنے ایک کلمے کی
25:51یہ انداز کتنا خوبصورت ہے
25:54الفاظ کا چناؤ کتنا خوبصورت ہے
25:57اس خاتون کے لیے جو کمواری ہیں
26:00کتنے ڈھانپ کے یہ بات کی گئی ہے
26:04بچے کی ولادت کا ان کو بشارت دی جا رہی ہے
26:09لیکن الفاظ آپ دیکھیں
26:10یبشر کی بیکلی متن
26:12ایک کلمے کی بشارت اللہ آپ کو دے رہا ہے
26:15کتنے ڈھانپ کے الفاظ کہے گئے ہیں
26:17سامنے والے کے
26:19ضمیر کے مطابق
26:21سامنے والے کی طبیعت کے مطابق
26:23اس کی پاکیزگی کے مطابق
26:25اس کی شرم و حیاء کے مطابق
26:27کیا خوبصورت الفاظ ہے
26:29اب یہ کہہ دیا کہ
26:30کلمے کی بشارت آپ کو دی گئی ہے
26:32پھر خوبصورت انداز میں
26:34اس کلمے کا نام بتا دیا
26:36کہ آپ کے ہاں ایک کلمے کی بشارت ہے
26:40اس کلمے منہو جو اس سے ہے
26:42اسمہو اس کا نام کیا ہوگا
26:44المسیح عیسیٰ ابن مریم
26:46اس کا نام ہوگا
26:47یہ بڑے خوبصورت الفاظ ہیں
26:49یہاں پر بشارت کے لیے
26:51جو اللہ پاک نے دیئے
26:52لفظوں میں کتنی حیاء ہونی چاہیے
26:55گفتگو میں کتنی حیاء ہونی چاہیے
26:58یہ ہر بندہ یہاں سے سیکھ سکتا ہے
27:00ہمارے ہاں آج کل
27:02زوم آنا باتیں کرنا
27:03اور جو ہے گندی باتیں کرنا
27:06گالیاں دینا
27:07اور جو ہے نا وہ بولنا
27:09کچھ اور مراد کچھ لینا
27:10پھر اس پہ کہکے لگانا
27:12آوارگی اور بےہیائی کا
27:15وہ بازار گرم ہے
27:16سوشل میڈیا سے لے کے
27:18ہماری گیدرنگز تک
27:19کہ الامان والحفیظ
27:21خدا ہمیں قرآن کا
27:23جو انداز بیان ہے
27:25اور اس کے جو نکات ہیں
27:26سمجھ کر
27:27اپنی زندگیوں کو
27:28اس کے مطابق ڈھالنے کی
27:30اپنے کردار
27:31اور خاص کر اپنی زبان کو
27:33خصوص جو ذکر کی جگہ ہے
27:36جو کلمے کی جگہ ہے
27:37جو پاکیزگی کی جگہ ہے
27:39اللہ جس سے ظاہر ہوتا ہے
27:41کلمہ جس سے پڑا جاتا ہے
27:43اللہ اسے ہمیں اچھی بات کرنے کی
27:45توفیق عطا فرمائے
27:46تو فرمایا کہ ان کا نام ہوگا
27:48مسیح عیسیٰ ابن مریم
27:49ان کا لقب ہے مسیح
27:51مسیح کے معنی ہوتے ہیں
27:53مسا کرنے والا
27:54ایک تو بالکل واضح ہے
27:55کہ اللہ پاک نے ان کو
27:56یہ موجزہ دیا تھا
27:57جس کا آگے ذکر بھی آئے گا
27:59کہ مریض کو ہاتھ لگاتے
28:01شفا مل جاتی
28:02ان کے مسے میں
28:03اللہ نے شفا رکھی ہوئی تھی
28:05تو ان کا لقب ہو گیا
28:06مسیح
28:07مسا کر کے
28:08شفا دینے والے
28:09من جانب اللہ
28:10اور دوسرا جو ہے
28:12وہ اس طرف بھی
28:13اگر آپ پچھلی کتابوں سے
28:14جوڑ کر
28:14اس لفظ کو دیکھیں
28:15جو انجیل میں
28:17اور تورات میں ذکر ہے
28:18تو جب کوئی نیا
28:20نبی آتا تھا ان کے ہاں
28:22تو جو
28:23یا بادشاہ کا تقرر ہوتا تھا
28:26تو اس کے بالوں میں
28:27تیل انڈیلا جاتا تھا
28:29اور اس کا مسا کیا جاتا تھا
28:31ان کے ساتھ
28:32تو یہ رسم بھی تھی
28:34وہاں پر یہ روایت بھی تھی
28:35ایسا بہت ممکن ہے
28:37کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام
28:39پیدائشی طور پر مسیح ہوں
28:41یعنی ان کے بالوں میں
28:42وہ تیل لگا ہوا ہو
28:44کیونکہ بخاری شریف میں بھی
28:46جہاں حضرت عیسیٰ علیہ السلام
28:47کا حلیہ بیان کیا گیا ہے
28:49وہاں تیل کا ٹپکنا
28:51ان کے بالوں سے
28:52اس میں ذکر موجود ہے
28:54تو یہ معنی بھی ہو سکتا ہے
28:55کہ مسیح
28:56یعنی وہ
28:57اللہ کی طرف سے ہی مسیح تھے
28:59ان کا انتخاب کر کے
29:01بھیجا گیا تھا
29:01کسی بادشاہ کو
29:03ہاتھ پھیرنے کی ضرورت نہیں تھی
29:04کسی پچھلے نبی کو
29:06ہاتھ پھیرنے کی ضرورت نہیں تھی
29:08بلکہ وہ
29:08اللہ کی طرف سے
29:09مسیح بن کر آئے تھے
29:11تو
29:11عیسیٰ ابن مریم جو ہے
29:13وہ ان کا نام تھا
29:14اور ابن مریم کہہ کے
29:19وہ اللہ کے کلمے سے پیدا ہوئے ہیں
29:21اس کلمے کا ذکر بھی آگے آ رہا ہے
29:24پھر فرمایا کہ
29:25وجیہن فی الدنیا والآخرہ
29:28اور عیسیٰ ابن مریم کی شان کیا ہوگی
29:31وہ دنیا و آخرت میں وجیہ ہوں گے
29:34عزت والے ہوں گے
29:36فی الدنیا کا لفظ زیادہ
29:38قابل غور ہے
29:40دنیا میں عزت والے ہوں گے
29:41قاری صاحب
29:42دنیا میں عزت والا ہونا
29:45اگر آپ اس کو جوڑ کر دیکھیں
29:47اس ماحول سے
29:48جس ماحول میں عیسیٰ ابن مریم پیدا ہوئے ہیں
29:52اس لفظ کا ایک خاص
29:54ذائقہ اور تفسیر نکل کے
29:57آپ کے سامنے آئے گی
29:58کہ جو بچہ بن باپ کے پیدا ہوا ہو
30:02یعنی جس کا باپ معروف نہ ہو
30:05کہ باپ کون ہے
30:06کیا اس کو معاشرے میں عزت مل سکتی ہے
30:09تو حضرت عیسیٰ کے تو دشمن ہی دشمن بہت تھے
30:13حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے
30:15وہ بارہ سال کی عمر میں انہوں نے خطبہ دینا شروع کیا
30:19جب انہوں نے بات کی نا
30:22تو سارے فقی بھی اس گفتگو پر حیران
30:25علماء حیران
30:26یہود کے بڑے بڑے دانشور
30:28حیران کہ یہ بچہ کیسی باتیں کرتا ہے
30:30تو اللہ پاک نے ان کو
30:32ایسی وجاہت اتا کی تھی
30:35ایسی عزت اتا کی تھی
30:37کہ چند دنوں میں ان کی عزت کا جو غوغہ تھا
30:40وہ دربار اور بادشاہ کے دربار تک جا پہنچا تھا
30:44تو جو بادشاہ ہیں وہ بھی حیران تھے
30:48کہ یہ کون ہے جس کا اتنا نام ہے
30:50لاکھوں لوگ جو ہے وہ اس کے اردگر جمع ہونا شروع ہو گئے ہیں
30:54اور جو ہے ہزاروں لوگ اس پہ جان دینے کے لیے تیار ہیں
30:58اتنی عزت اتنا وقار
30:59تو وجیہن کے معنی ہیں
31:02کہ وہ بڑی عزت والے تھے
31:04کیونکہ انتظام اللہ کی طرف سے ہوا ہے
31:07جو اللہ کے قلمے سے پیدا ہوا ہے
31:10وہ کبھی بھی رسوا نہیں ہو سکتا
31:13کبھی بھی اس کی عزت پہ حرف نہیں آ سکتا
31:15یہ جو انجیل میں لکھ دیا گیا
31:17کہ اللہ عزباللہ یہودیوں نے ان کو تمانچے مارے تھے
31:20اور یوں کیا تھا اور یوں کیا تھا
31:22یہ سب کا رد ہے نہیں
31:24اگر حضرت عیسیٰ پر کسی نے الزام لگایا
31:27یہ بعد کے زمانے کے یہودیوں نے باتیں شروع کی ہیں
31:30لیکن ان کے زمانے میں
31:33کسی کی زبان پر یہ جرت نہیں تھی
31:35وہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے لیے
31:38کوئی ایسا لفظ استعمال کر سکے
31:40کہ جو ان کی شان کے خلاف ہو
31:42کہ یہ بغیر باپ کے پیدا ہوئے ہیں
31:44اور یہ ہے
31:45کسی کی جرت نہیں تھی
31:46اللہ نے ان میں وہ روب رکھا تھا
31:49وہ قمال رکھا تھا
31:50وہ جلال رکھا تھا
31:51کہ ان کی عزت
31:52ان کے جلال کے سامنے
31:55بادشاہ بھی سرنگوں تھے
31:57یہ بڑا معنی خیز لفظ ہے
31:59خدا کی قدرت دیکھیں
32:02رب انتظام کیسے کرتا ہے
32:04اپنے بندوں کو عزت کیسے دیتا ہے
32:06ان کو ان کے مقام تک کیسے پہنچاتا ہے
32:09وَجِہًا فِي الدُّنِيَا وَالْآخِرَةِ وَمِنَ الْمُقَرَّبِينَ
32:12اور وہ اللہ کے برگزیدہ بندوں میں سے تھے
32:15قریبی بندوں میں سے تھے
32:16وَيُقَلِّمُ النَّاسَ فِي الْمَحْدِي وَقَهْلًا
32:19اور وہ بات کرتے تھے
32:21فِي الْمَحْدِي جھولے میں
32:23جھولے میں بھی
32:25اللہ نے ان سے اس لیے کلام کرایا
32:27کہ کوئی میری مریم کے خلاف نہ بول سکے
32:30حضرتِ مریم کس حتمنان کے لیول پر ہوں گی
32:34کہ جھولے کا بچہ ان کی پاکیزگی کی
32:38گواہی دیتے ہوئے کہہ رہا ہے
32:41قَالَ إِنِّي عَبْدُ اللَّهِ
32:44آتَانِي الْكِتَابِ
32:45وَجَعَلَنِي نَبِيَّ
32:47سُنو گہوارے سے اعلان کرتا ہوں
32:50میں اللہ کا بندہ ہوں
32:52اللہ نے مجھے کتاب دی ہے
32:54اور اللہ نے مجھے نبی بنایا ہے
32:57اللہ نے مجھے برکت والا بنایا ہے
32:59سورہ مریم میں
33:00اللہ نے ان کا کلام دی ذکر فرمایا
33:02وہ گہوارے سے بول رہے تھے
33:04کیا ان کی عزت تھی
33:05کیا ان کی والدہ کی عزت
33:07اللہ نے قائم کی
33:08وَقَحْلًا اور اُدْهِرْ عُمْرِ
33:11میں بھی وہ کلام کریں گے
33:12یہ بڑا مانا خیر جملہ ہے
33:14کیوں اس لیے کہ
33:16آپ تو جوانی میں ہی آسمانوں پر
33:18اٹھا لیے گئے
33:19تو اُدْهِرْ عُمْرِ تو لوگوں نے
33:22آپ کی دیکھی نہیں
33:22یہ اس طرف اشارہ ہے
33:24کہ ایک وقت آئے گا
33:26عیسیٰ دوبارہ آئیں گے
33:29اپنی اُدْهِرْ عُمْرِ میں بھی
33:31وہ لوگوں سے کلام کریں گے
33:32یہ زمانہ بھی دیکھا جائے گا
33:34وَمِنَ السَّالِحِينَ اور اللہ کے نیک بندوں میں سے ہیں
33:37خدا نہیں ہیں
33:38یہ سب کچھ ہونے کے باوجود
33:41مِنَ السَّالِحِينَ
33:43وہ اللہ کے برگزیدہ بندوں میں سے ہیں
33:45قَالَتْ رَبِّ أَنَّا يَكُونُ لِي وَلَدْ
33:48حضرتِ بیبی مریم
33:50کیسے میرے ہاں بیٹا پیدا ہوگا
33:52وَلَمْ يَمْسَسْنِي بَشْر
33:54مجھے کسی بسر نے چھوا نہیں
33:56کیا شان ہے ان کی پاکیزگی کی
33:58قَالَكَ ذَلِكِ اللَّهُ يَخْلُقُ مَا يَشَا
34:01اے میری مریم
34:02اللہ ایسے ہی پیدا کرتا ہے
34:04وہ کسی سبب کا محتاج نہیں ہے
34:07اس نے جب کوئی فیصلہ کرنا ہوتا ہے
34:10وہ کر دیتا ہے
34:11کیا ہوتا ہے
34:12وہ قلمہ ہے کیا جو تجھے عطا ہوا
34:15فرما اِذَا قَدَى اَمْرًا
34:17جب وہ کسی کام کا فیصلہ کر لیتا ہے
34:19فَإِنَّمَا يَقُولُ لَهُ كُنُ
34:22تو وہ کہتا ہے
34:23ہو جا
34:24فَيَكُون
34:25وہ کام ہو جاتا ہے
34:26تو اس کے کن سے ہوگا یہ سب
34:29وہ کسی پروسس کا محتاج نہیں ہے
34:32اس نے زمانے کو بنایا ایک پروسس سے ہے
34:35ایک سبب سے ہے
34:36مگر وہ کسی چیز کا محتاج نہیں ہے
34:38سارے اسباب اس کے محتاج ہیں
34:41سارے پروسس اس کے محتاج ہیں
34:43وہ جیسا کہتا ہے
34:45ہو جاتا ہے
34:46اور آخری آیت جو آج تلاوت کی گئی فرمایا
34:48وَيُعَلِّمُهُ الْكِتَابُ
34:50اور اس کی مزید شان یہ ہے
34:52عیسیٰ ابن مریم کی
34:53یہ لوگوں کو
34:54کتاب اور حکمت کی تعلیم دے گا
34:57اور کتاب اور حکمت سے کیا مراد ہے
35:00تورات اور انجیل
35:01یہ تورات کا بھی معلم ہے
35:04یہ انجیل کا بھی معلم ہے
35:06یہودیوں کے پاس
35:08تورات آئی ہوئی تھی
35:09اور یہ یہود کے ہی رسول تھے
35:11حضرت عیسیٰ علیہ السلام
35:13تو انہوں نے آ کر جو تورات کے اندر
35:16انہوں نے مکسنگ کر دی تھی
35:18تورات کے اندر غلط چیزیں شامل کر دی تھی
35:20جو ان کی تعلیم خوشک ہو گئی تھی
35:23انجیل کے ذریعے انہوں نے
35:24ترو تازہ کیا ہے تورات کو
35:26تو اس لیے یہ تورات کے بھی
35:28معلم بن کر آئے ہیں
35:29یہ انجیل کے بھی معلم بن کر آئے ہیں
35:32یہ تمہیں ایسی حکمت سکھائیں گے
35:35کہ ان کی حکمت کے ذریعے
35:36تم احیاء کر سکتے ہو اپنا
35:38لیکن یہودیوں نے اس کو قبول نہیں کیا
35:41تو یہاں تک جو ہے وہ آیات کی تفسیر
35:43مکمل ہوئی اور پروگرام کا
35:45وقت بھی ختم ہو چکا ہے
35:46نئے درس قرآن کے ساتھ
35:48نئی آیات کے ساتھ
35:49جو اسی سے جڑی ہوئی ہیں
35:51آگے انشاءاللہ
35:51اگلے پروگرام میں ہم حاضر ہوں گے
35:55آپ اس میں جو ہے
35:57وہ ضرور شامر بھی ہوں
35:58اور ہماری دعا ہے
35:59کہ اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو
36:01السلام علیکم ورحمت اللہ
36:04ذَلِكَ الْكِتَابُ لَا رَيْبَ فِيهِ غُدًا لِلْمُتَّقِينَ
Be the first to comment