Skip to playerSkip to main content
  • 15 hours ago
Na Kar Entertainment

Category

😹
Fun
Transcript
00:00سائنس دانوں کی ٹیلر سویفٹ پر دلچسپ تحقیق کیا جاننا چاہتے ہیں
00:04امریکی سائنس دانوں نے انسانی آواز میں تبدیلی کے اسباب جاننے کے لیے
00:08عالمی شہرت یافتہ پاپ گلوکارا ٹیلر سویفٹ کو تحقیق کا مرکز بنایا
00:13اور کئی برس تک ان کی آواز کے ارتقاء کا مشاہدہ کیا
00:17تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ انسانی لہجہ صرف
00:20رہائش کا کے فرق سے ہی نہیں بلکہ سماجی ماحول
00:24پیشے اور ذاتی شناخت سے بھی متاثر ہوتا ہے
00:27امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق
00:30یونیورسٹی آف مینیسوٹا کے دو محققین نے دو ہزار آٹھ سے دو ہزار انیس کے دوران
00:35ٹیلر سویفٹ کی آواز اور لہجے میں آنے والی تبدیلیوں کو باریک بینی سے پرکھا
00:40انہوں نے گلوکارا کے متعدد انٹرویوز اور گانوں کا تجزیہ کیا
00:44تاکہ یہ جان سکے کہ وقت کے ساتھ ان کے لب اور لہجے میں کیا تغیر آیا
00:48ٹیلر سویفٹ ایک ہزار نو سو نواسی میں پنسلوانیا میں پیدا ہوئی
00:53اور تیرہ سال کی عمر میں کنٹری میوزک کے خواب لیے ٹینیسی منتقل ہو گئی
00:57دو ہزار آٹھ میں انہوں نے اپنا مشہور الیبم فیرلیس ریلیز کیا
01:01بعد ازاں وہ فیلیڈلفیا اور پھر نیو یارک جا بسی
01:04ہر مرحلے پر ان کی آواز اور انداز گفتگو میں تبدیلی محسوس کی گئی
01:09تحقیق سے پتہ چلا کہ ٹینیسی میں رہتے ہوئے ان کا لہجہ جنوبی امریکی رنگ لیے ہوئے تھا
01:14مثلاً وہ لفظ رائیڈ کو راد اور ٹو کو کی مانند ادا کرتی تھے
01:18لیکن جیسے ہی وہ فیلیڈلفیا اور نیو یارک منتقل ہوئیں
01:22ان کا لب اور لہجہ میاری امریکی انداز میں دھل گیا
01:25نیو یارک کے دور میں ان کی آواز کی پچھ بھی نسبتاً کم ہوئی
01:29جسے سائنس دان زیادہ اعتماد اور قائدانہ شخصیت کی علامت قرار دیتے ہیں
01:39کہ عمر کا انصر بھی اس میں شامل ہے کیونکہ انیس سے تیس سال کے درمیان قدرتی طور پر آواز میں کچھ فرق آ جاتا ہے
01:46ساتھ ہی یہ بھی دیکھا گیا کہ جب ٹیلر سویفٹ سنفی امتیاز آمیوزک انڈسٹری کے حقوق جیسے سماجی موضوعات پر گفتگو کرتی تھی
01:54تو ان کا لہجہ مزید بدل جاتا تھا
01:56سائنس دانوں نے نتیجہ اخص کیا کہ ٹیلر سویفٹ کی مثال اس بات کا ثبوت ہے کہ
02:01انسانی آواز جامد نہیں بلکہ مسلسل ارتکا پذیر ہے
02:05اور یہ فرد کے حالات ماحول اور شناخت کے مطابق تھلتی رہتی ہے
Be the first to comment
Add your comment

Recommended