Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 7 weeks ago
Seerat-e-Nabvi ﷺ ke Haseen Pehlu:

1. Rehmat-ul-lil-Alameen: Nabi Kareem ﷺ tamam jahaanon ke liye rehmat ban kar aaye.

2. Akhlaq-e-Hasna: Aap ﷺ ka akhlaq itna be-misaal tha ke dushman bhi tareef kiye baghair na reh sakay.

3. Sabar aur Tahammul: Mushkil se mushkil waqt mein bhi aap ﷺ ne kabhi shikwa nahi kiya.

4. Insaf aur Adal: Aap ﷺ ne hamesha insaaf ka daman thamay rakha, apno aur ghair mein farq nahi kiya.

5. Mohabbat aur Raham-dili: Bachon, ghulamon aur kamzor logon ke liye aap ﷺ ka dil mohabbat se bharpur tha.

6. Tawazo aur Inkisari: Hukmaran hone ke bawajood aap ﷺ ne kabhi fakhar nahi kiya, hamesha tawazo ikhtiyar ki.

7. Aman ka Paigham: Aap ﷺ ne har daur mein aman aur sulah ki taraf dawat di.

Transcript
00:00فاضل بریلوی رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ قیامت میں منظر اس طرح کا ہوگا
00:05کہ نبی پاک ہمارے آگے آگے چلیں گے اور ہمیں اللہ کی رحمت کی خوشخبری سناتے جائیں گے
00:10اور جب حضور یہ خوشخبریاں سنائیں گے تو حضور کے لبہ مبارکہ سے پھول گریں گے اور ہم ان کو اٹھاتے جائیں گے
00:19فرماتے ہیں خود تو وہ تھوڑی دیر کے لیے روئیں گے اللہ کی بارگاہ میں
00:24کہ یا اللہ انہیں معاف کر دے خود روئیں گے لیکن ہمیں ہسا دیں گے
00:29پیش حق مجدہ شفاعت کا سناتے جائیں گے آپ روتے جائیں گے پر ہم کو ہساتے جائیں گے
00:40اور باغ جنت میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم
00:46باغ جنت میں محمد مسکراتے جائیں گے پھول رحمت کے گریں گے ہم اٹھاتے جائیں گے
00:53حشر تک ڈالیں گے ہم پیدائش مولا کی دھوم
00:57اور مثل فارس نجد کے قلعے گراتے جائیں گے
01:03اور کیا ذوق بیان کیا فرمانے لگے خاک ہو جائیں
01:08عدو جل کر مگر ہم تو رضا
01:10دم میں جب تک دم ہے ذکر ان کا سناتے جائیں
01:15جب تک سانسوں کی دوری چل رہی ہے
01:19دم میں جب تک دم ہے ذکر ان کا سناتے جائیں گے
01:23اللہ تعالیٰ نے نا ہمارے محبوب کریم علیہ السلام کو دنیا میں بھیجا
01:27تو فرمایا
01:28اے لوگو تمہارے پاس تمہارے رب کی دلیل آ گئی ہے
01:37اللہ تعالیٰ نے محبوب پاک علیہ السلام کو سرابہ دلیل بنا کے بھیجا
01:44باقی انبیاء کرام علیہ السلام کے پاس بھی
01:48اپنی نبوت کے دلائل کے طور پر بے شمار موجزات تھے
01:52اور حضور کریم علیہ السلام کے تو پورے وجود کو ہی اللہ نے موجزہ بنایا
01:58اور نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نبوت کی دلیلیں
02:05حضور کے رسالت کے مستحکم دلائل
02:10جگہ جگہ آپ کو ملیں گے
02:12سب سے پہلے چیز تو یہ سمجھنے والی ہے
02:14کہ نبی پاک علیہ السلام نے
02:16جس چیز کو سب سے پہلے اپنی نبوت کی دلیل کے طور پر بیان فرمایا
02:22وہ حضور کا کردار ہے
02:25صیرت ہے عمل ہے
02:28حضور کا لوگوں کے ساتھ رویہ ہے
02:31نبی پاک علیہ السلام کی تبلیغ کے تین دور ہیں
02:35ایک تو حضور نے اپنے کول سے تبلیغ فرمائی
02:39وہ چالیس سال کی عمر سے محبوب نے اعلان فرمایا اور تبلیغ کی
02:43اور ایک نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
02:47بلواستہ حضور کی تبلیغ ہے جو آج تک جاری ہے
02:50امت کے علماء مشایخ مبلغین
02:53حضور کے دین کو آگے پھیل آ رہے ہیں
02:55تو دراصل یہ بھی تبلیغ رسول پاک علیہ السلام کی تبلیغ
02:59اور ایک حضور کی تبلیغ کا دور ہے
03:02حضور کی پیدائش سے لے کر
03:04ولادت مبارکہ سے لے کر حضور علیہ السلام کے اعلان نبوت تک
03:09اس دوران نبی پاک نے جو تبلیغ فرمائی ہے وہ اپنے کردار سے فرمائی
03:16عرب کا وہ معاشرہ جو بڑا میلہ کچیلہ گدلہ ہو چکا تھا
03:21جس کے اندر سرہ سر مادہ پرستی کا زور تھا
03:24جس کے اندر لوگ انسانوں کی خریدوں فروخت کرتے تھے
03:27جس کے اندر بیٹیوں کو زندہ دفن کر دیتے تھے
03:31جس کے اندر جو آدمی جتنا زیادہ مضبوط ہوتا تھا
03:34اتنا زیادہ لٹیرہ بن جاتا تھا
03:37اس معاشرے کے اندر رسول کریم علیہ السلام نے چالیس سال گزارے
03:41اور اس طرح گزارے
03:43کہ جو بیگانے بھی تھے وہ بھی کہا کرتے تھے
03:47یہ صادق ہیں یہ امین ہیں
03:49اور جب حضور نے اعلان نبوت کیا
03:52تو فرمایا یہ قرآن مجید کے لفظ ہے
03:54فرمایا
03:55فقد لبست فیکم عمرم من قبل ہی
03:57فلا تاکلون
03:59میں تمہارے بیچ عمر کا ایک حصہ گزار چکا ہوں
04:04تمہیں عقل نہیں ہے
04:05شعور نہیں ہے
04:07نبی کریم علیہ السلام نے اپنے کردار کو
04:10اپنے عمل کو
04:12اپنی نبوت کی دلیل کے طور پر بیان فرمایا
04:15وہ تو حضرت حلیمہ بھی فرماتی ہے نا
04:18جب میں نبی کریم علیہ السلام کو اپنے گھر لے گئی
04:21تو میرا اپنا بچہ بھی دودھ پیتا تھا
04:24دو میرے بیٹے ہو گئے
04:26ایک میری یہ نصدی اولاد اور حضور میری رضائی اولاد
04:29تو کہتی ہے جب میں کریم علیہ السلام کو اپنے سینے سے لگاتی تھی
04:34تو حضور میرے ایک پستان سے دودھ پیتے تھے
04:38اور دوسرا اپنے بھائی کے لیے چھوڑ دیا کرتے تھے
04:41یہاں سے رسول کریم علیہ السلام نے کردار کے ذریعے تبلیغ اور پھر
04:46اعلان نبوت سے پہلے ایک تنظیم عرب کے جوانوں پر عرب کے سرداروں پر
04:52مشتمل بنائی گئی جس میں نبی کریم علیہ السلام نے بڑا حصہ لیا سرکار نے
04:58اور بڑے اہم لوگوں کو شعور حضور نے عطا فرمائے وہ اس جماعت کا فیصلہ تھا
05:05کہ ہم سارے جوان سارے بڑے لوگ ملیں گے
05:08یہ حضور کے اعلان نبوت سے پہلے کی بات ہے
05:11ہم بڑے لوگ ملیں گے
05:13کسی بڑے کو کسی چھوٹے پر ظلم نہیں کرنے دیں گے
05:17کسی آدمی کو کسی غریب کا حق نہیں کھانے دیں گے
05:21حضور علیہ السلام نے نا اپنی کردار سے اپنے عمل سے
05:25اور آپ کا جو عمل ہوتا ہے نا وہ اصل ہوتا ہے
05:29ایک ہوتا ہے آپ کوئی بات کرتے ہیں اور ایک ہوتا ہے کہ آپ کوئی عمل کرتے ہیں
05:33آپ جب عمل کرتے ہیں تو عمل کے ذریعے بھی
05:35لوگوں تک بات پہنچتی ہے کہ دراصل آپ کا اٹھنا بیٹھنا چلنا پھرنا کیا ہے
05:40میرے رسول کریم علیہ السلام کا اٹھنا بھی ایک نبی کا
05:44بیٹھنا بھی ایک نبی کا
05:46بات کرنا بھی ایک نبی کا
05:48معاملات زندگی کرنا بھی ایک نبی کا
05:51لیندین کرنا بھی ایک نبی کا
05:53ایک شکت کہتے ہیں میں نے اعلان نبوت سے پہلے
05:56حضور علیہ السلام سے کچھ چیز خریدی تھی
06:00اور میں نے ارز کیا تھا آپ یہاں تشریف رکھے میں پیسے لے کے آتا ہوں
06:04میں تین دن کے بعد آیا
06:05دیکھو یہ بات کرنی کتنی آسان ہے
06:10بولنی کتنی آسان ہے
06:12پر تین دن
06:13یہاں میرے بھائی کوئی کسی شخص کو دو گھنٹے انتظار کرنا پڑ جائے
06:18تو لوگ کہتے ہیں
06:19یہ تو قتل سے زیادہ تکلیف والا معاملہ ہے
06:25منتظر رہنا کسی کا
06:26کہتے ہیں تین دن کے بعد میں آیا
06:29تو میرے رسول کریم وہیں تشریف فرمایا
06:33بس اتنا فرمایا
06:35یار تم نے مجھے بڑی تکلیف میں ڈال دیا
06:37تین دن ہو گئے یہاں رکے ہوئے
06:38تو حضور نے اپنے کردار کو
06:41اپنے عمل کو
06:42اپنے معاملات کو
06:44سب سے پہلے اپنی نبوت کی
06:46دلیل کے طور پر پیش کیا
06:48کسی نے کیا خوب کہا تھا
06:50کہ جو تیری جان کے دشمن ہیں
06:53وہ بھی کہتے ہیں
06:54وہ جو تیری جان کے دشمن ہیں
06:57بظاہر تو آئے ہیں نا
06:58حجرت کی رات جان لے لے
07:00لیکن امانتیں حضور کے گھر میں رکھی ہوئی ہیں
07:02امانتیں کاشانہ نور پہ پڑی ہیں
07:05وہ جو تیری جان کے دشمن ہیں
07:08وہ بھی کہتے ہیں
07:09کہ امین تُو ہے
07:11اور صداقت کی آبرو تُو ہے
07:14امین تُو ہے
07:16صداقت کی آبرو
07:17تُو ہے
07:18تو پہلے کردار
07:19پھر دوسری بات
07:20اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب
07:22علیہ السلام کو
07:23اپنا مطلق نائب بنا کر
07:28اپنا محبوب عاظم بنا کر
07:31ویسے ہی سارے انسانوں کے بارے میں کہا
07:33وَإِذْكَالَ رَبُكَ لِلْمَلَائِكَةِ
07:35اِنِّ جَائِلُنْ فِي الْأَرْدِ خَلِیفَةِ
07:38میں زمین میں اپنا نائب بنانے والا ہوں
07:40لیکن حضور علیہ السلام تو محبوب ہے نا
07:42حضور کی نیابت تو محبوبیت کے درجے پر فائز ہے
07:47تو رسول پاک کو رب کریم نے اس طرح کا بنا کے بھیجا
07:51کہ حضرت عبداللہ ابن رواحہ رضی اللہ تعالیٰ انہوں بیان فرماتے ہیں
07:54کہ اگر حضور کوئی موجزہ نہ بھی دکھاتے
07:57نبی کریم علیہ السلام سے کوئی اجاز لوگ نہ بھی دیکھتے
08:01تو محبوب کا تو چہرہ ہی اس طرح کا تھا
08:03لوگوں نے دیکھتے جانا تھا اور کلمہ پڑھتے جانا تھا
08:06لیکن باوجود اس کے
08:08میری رسول پاک کا اجاز یہ ہے
08:11کمال یہ ہے
08:12کہ حضور کبھی اشارہ کر دیں
08:15تو چاند دو ٹکڑے ہو جائے
08:17کبھی دعا مانگ دیں
08:19تو ڈوبا ہوا سورج واپس آ جائے
08:21کبھی محبوب گزرنے لگیں
08:23تو پتھر آپ پر سلام پڑھیں
08:25کبھی حضور پہاڑ پر چڑھ جائیں
08:28تو پہاڑ وجد میں آ کر جھومنے لگیں
08:30محبوب کا کبھی نمال پڑھاتے
08:33ارادہ بن جائے
08:35تو اللہ تعالیٰ
08:37کبلے کا روخی تبدیل فرما دے
08:39کیا خوبصورت سوچ ہے
08:41اور کیا نظریہ دیتے ہیں
08:43بریلی کے امام
08:44فرماتے اجابت کا جوڑا
08:46انعیت کا سہرہ دلن بن کے نکلی
08:48دعا محمد
08:49اور اجابت نے جھگ کر گلے سے لگایا
08:53بڑی ناز سے جب دعا محمد
08:56دیکھو خدا کی رضا چاہتے ہیں
08:59دو عالم خدا چاہتا ہے
09:00رضا محمد
09:01صلی اللہ تعالیٰ
09:04علیہ وسلم
09:05اور ایک مقام پہ فرماتے ہیں
09:06نائب دست قدرت پہ لاکھوں سلام
09:09نائب دست قدرت پہ لاکھوں سلام
09:13تو اللہ تعالیٰ نے
09:14نبی پاک صلی اللہ تعالیٰ
09:15کو جی اجاز
09:17پھر ایک اور بات
09:18حضور امی ہے
09:19دنیا میں آکر محبوب نے کسی سے پڑھا ہی نہیں
09:26میرے محبوب نے جتنا پڑھا ہے
09:30رب کریم سے پڑھا ہے
09:31الرحمن واللما القرآن
09:34خلق الانسان
09:35رحمان نے قرآن سکھایا
09:37پھر انسان بنایا
09:38اللہ تعالیٰ کی بارگاہ کرم سے غزور نے لیا
09:43رسول کریم امی ہیں
09:46یہ بھی غزور کی نبوور پر
09:48ایک بڑی دلیل
09:49دیکھو
09:50ایک ہوتا ہے
09:52کوئی آدمی بچپن سے
09:54کسی شیع سے شگف رکھے
09:55اور جب اس کی عمر بڑی ہو جائے
09:57تو کہتے ہیں
09:57اب اس کا تجربہ بڑا ہو گیا
09:58یہ پہلے
10:00کوئی شیعر کہتا تھا
10:01کوئی جملہ کہتا تھا
10:03تو اب اس کی یہ کام کرتے کرتے
10:04عمر بڑی ہو گئی ہے
10:05تو رسول خاصل ہو گیا
10:07چالیس سال کی عمر مبارک تک
10:08نبی کریم نے ایک شیعر بھی نہیں کہا
10:10حضور علیہ السلام نے
10:13کبھی کوئی ایسی بات
10:14ویسے تو حضور کی ہر بات
10:16حکوت والی
10:17لیکن جس کو عرب کے لوگ
10:19اپنے لہجے میں شائری
10:20یا اپنے لہجے میں
10:21حدب کہتے تھے
10:22وہ حضور نے بیان نہیں فرمایا
10:24لیکن جب چالیس سال کی عمر میں
10:26اعلان نبوت کیا
10:28تو پھر بڑے بڑے فسیح و بلیغ
10:31بڑے بڑے سیانے
10:33تو فیل بن عمر کہتے ہیں
10:35کہ اس شخص کو بھی میں نے دیکھا
10:36جسے بڑا ناز تھا
10:38اپنی فصاحت اور بلاغت پر
10:41اور جب وہ حضور کے پاس آیا
10:43اور اس نے آ کے کچھ باتیں کی
10:45تو معبوب خموچی سے سنتے رہے
10:47اور جب وہ چپ کر گیا
10:49تو میرے کریم نے صرف سورہ فاتحہ پڑی
10:51کبھی اٹھتا تھا
10:54کبھی بیٹھتا تھا
10:55کبھی گوھر کرتا تھا
10:56کبھی دائیں جاتا تھا
10:57کبھی بائیں جاتا تھا
10:58پھر کہنے لگا
10:59بتاؤ نہ کلام کس کا ہے
11:00فرمایا
11:01اس رب کا
11:01اس رب کا
11:04اس رب کا
11:05جس کا میں رسول بن کے آیا ہوں
11:07نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
11:11امی ہیں
11:12لیکن حضور نے
11:14کائنات کے رازوں سے پردے ہٹا دیئے
11:16نبی کریم نے
11:18جینے کے سلیکے بتا دیئے
11:19حضور نے ہر شخص کو
11:21اس کے مقصد حیات سے آگاہ کر دیا
11:25نبی کریم علیہ السلام نے
11:27وہ فلسفہ حیات بیان کیا
11:29کہ لوگوں کو صرف جینے میں مزا نہیں آیا
11:32مرنے میں بھی مزا آنے لگا
11:34لوگ آگے بڑھ بڑھ کے جانے پیش کرنے لگے
11:37اپنی اولادیں قربان کر
11:39جو فلسفیوں سے کھل نہ سکا
11:41اور نکتہ وروں سے حل نہ ہوا
11:44وہ راز ایک طیبہ والے نے
11:46بتلا دیا چند اشاروں میں
11:48محبوب کریم امی ہیں
11:51لیکن غضور نے
11:52اس طرح دنیا
11:53کو سکھایا
11:54اس طرح دنیا کو پڑھایا
11:56اس طرح حضور نے علم کے چراغ اور دیپ
11:59روشن کیے
12:00کہ خیامت تک جسے روشنی ملے گی نہ
12:03اسے صرف دروازہ مصطفیٰ سے ملے گی
12:05اسے رسول کریم علیہ السلام کے
12:08دھر دولت سے ملے
12:10کچھ لوگوں نے کہا
12:12کہ اپنے پاس سے آیات بنا کلاتے ہیں
12:15اپنے گھر میں بیٹھ کے
12:17تعویٰ کر لینا تو کوئی مشکل کام نہیں نہ ہوتا
12:20سارے لوگ ہی کر لیتے ہیں
12:22بلکہ وہ مارے ایک بزرگ کا کرتے تھے
12:24خیالی پلاو پکائیے
12:26ٹکیو قدیوی کاٹنا پائیے
12:29کیونکہ کون سا پیسو کا ڈالنا ہے
12:32وہ زیادہ ڈالے ہاں
12:33اور زیادہ ڈالے
12:34بہت سارے لوگ ہیں
12:35آج بھی کچھ لیبرل ہیں بچارے
12:37کچھ دین بیزار طبقہ ہے
12:39وہ کہتے ہیں جناب
12:41ہمیں تو جدید باتیں بتائیں
12:43ہمیں تو نئے اسلوب کے مطابق لے کے چلیں
12:46ہمیں تو
12:47اوہ بھائی سن
12:48میرے نبی پاک علیہ السلام نے فرمایا
12:51میرا قرآن کبھی پرانا نہیں ہوگا
12:53اسے پڑھ کے دیکھ
12:55اس کی جدت کا حسن دیکھ
12:57یہ تو کھلا ہوا باغ ہے
12:59تو ایک دفعہ اس کے قریب آئے گا
13:01تو خوشبو ملے گی
13:02دوسری دفعہ آئے گا
13:03تو اس سے زیادہ تازی ملے گی
13:05ایک دفعہ پھل کھائے گا
13:07تو مزہدار ہوگا
13:08اور دوسرا کھائے گا
13:09ہو سکتا ہے
13:10شکل ملتی جلتی ہو
13:11لیکن ذائقہ بڑا نرالہ ہوگا
13:13تو آ تو صحیح نا
13:15جب کچھ لوگوں نے کہا
13:16یہ خود سے بنا کے آیات لاتے ہیں
13:17تو فرمایا
13:18وَإِن كُنْ تُمْ فِي رَيْدٍ
13:19مِّمَّا نَزَّلْنَا
13:21عَلَا عَبْدِنَا
13:21فَاتُو بِسُورَةٍ مِّمِّسْلِ
13:23اگر تمہیں کوئی شک ہے
13:27اس میں جو ہم نے
13:27اپنے بندہ خاص میں نازل کیا ہے
13:30تو تم بھی اس جیسے
13:32یہ قائد بنا کے لاؤ
13:33اور چلو چیلنج کھلائے دے دیا فرما
13:36وَدْءُ شُهَدَاءَكُمْ مِّنْ دُونِ اللَّهِ
13:43اللہ اور اللہ والوں کو چھوڑ دو
13:44تفسیری ترجمہ عرض کر رہا ہوں
13:46یعنی صحابہ کو چھوڑ دو
13:47حضور کے ماننے والوں کو چھوڑ دو
13:49باقی ساری دنیا کے کافر کٹھے ہو جاؤ
13:53ایک آیت بس قرآن جیسی لے کے آؤ
13:56ایک آیت لے کے آؤ
13:59اِنْكُمْ تُمْ صَادِقِينَ
14:01اگر تم سچے ہو
14:02جوانو سنو
14:03کہا ایک آیت
14:06اور یہ چیلنج آج تک
14:09قرآن مجید کا موجود ہے آج تک
14:11وَإِنْكُنْ تُمْ فِي رَيْبٍ مِّمَّا نَزَّلْنَا عَلَىٰ عَبْدِنَا
14:14فَأْتُو بِسُورَةٍ مِّمْ مِّسْلِحِ
14:18تم قرآن کے مقابلے کی ایک
14:20ایک صورت لے کے آؤ
14:22اور سارے حمایتی کٹھے کر لو اپنے
14:25اِنْكُنْ تُمْ صَادِقِينَ
14:27اگر تم سچے ہو
14:28جواب تو ادھر سے آنا تھا نا
14:30لیکن کائنات کے رب نے جواب بھی خود دیا
14:33فرمایا
14:33فَإِلَّمْ تَفْعَلُو
14:35وَلَنْ تَفْعَلُو
14:36اگر تم نا لا سکے
14:39اور فرمایا
14:39تم لا سکتے بھی نہیں
14:41اگر تم نا لا سکے
14:44اور تم لا سکتے بھی
14:45نہ خنجر اٹھے گا
14:47نہ تلوار تم سے
14:48یہ بازو میرے آزمائے ہوئے ہیں
14:50وَلَنْ تَفْعَلُو
14:52تم لا بھی نہیں سکتے
14:54فَتَّقُ النَّارَ اللَّتِي
14:56وَقُودُهَ النَّاسُ
14:56وَالْحِجَارَةِ
14:57پھر اس آگ سے ڈر جاؤ
14:59جس کا اندھن آدمی اور پتھر ہیں
15:00اُعِدَّتْ لِلْكَافِرِينَ
15:03بنائی کافروں کے لئے
15:05بنائی
15:06مومنوں کے لئے
15:08تو رب نے جنت بنائی ہے
15:10اُعِدَّتْ لِلْكَافِرِينَ
15:13یہ دوزخ اللہ نے کن کے لئے بنائی ہے
15:16اُعِدَّتْ لِلْكَافِرِينَ
15:18کہتا ہے کافر کے لئے بنائی ہے
15:19تو اللہ تبارک و تعالی نے
15:21میرے رسول پاک
15:22صل اللہ تعالیٰ علیہ وسلم
15:24کو وہ کتاب عطا فرمائی
15:26اور پھر غزور کی
15:28فصاحت و بلاغت
15:30معرفت
15:31دیکھو
15:31ایک ہوتا ہے گھنٹوں باتیں کرنا
15:34ایک ہوتا ہے کئی کئی
15:38والیم پر مشتمل
15:40کئی کئی جلدوں پر مشتمل
15:42کتب کا لکھنا
15:42اور ایک ہوتا ہے کسی بندے کا
15:45ایک بات کرنا
15:46اور سامنے والے کی طبیعت
15:49کو اتنا جگا دینا
15:51کہ اگلی بات فوراں ہی
15:53اس کی سمجھ میں آ جائے
15:54اور حضور نہ کسی کی
15:56انا کو نہیں جگاتے تھے
15:58ہم بعض اوقات
15:59کسی سے خطاب کرتے ہیں
16:01بات کرتے ہیں
16:01تو سامنے والے کی
16:02انا کو جگا دیتے ہیں
16:03ٹھیس پہنچاتے ہیں
16:04وہ کہتا ہے چال پھر
16:05تگڑا ہو جا میں بھی آیا
16:06حضور انا نہیں جگاتے تھے
16:09میرے نبی پاک
16:10ضمیر جگاتے تھے
16:11تاکہ وہ شخص
16:14فیض حاصل کر سکے
16:15اسے کچھ ملے
16:16نبی کریم کا جو
16:18انداز تکلم ہے
16:19وہ اس طرح کا ہوتا تھا
16:20کہ انسان خود بخود
16:21کھل اٹھتا تھا
16:22کہ مطلب یہ بات
16:23ہونے کیا لگی ہے
16:24مطلب حضور کیا
16:26فرمانے لگے
16:27نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
16:30ایک دن محبوب کریم نے
16:31صحابہ کے بھی
16:32یہ حضور کی فصاحت و بلاغہ دیکھیں
16:34فرمایا محبوب نے
16:35کتنا نادان ہے وہ شخص
16:37جو اپنے ماں باپ کو گالی دے
16:38کھلی ہو گئیں لوگوں کی آنکھیں
16:42کان کھڑے ہو گئے
16:44کہ یا رسول اللہ
16:45کون ایسا بدبخت ہے
16:46جو ماں باپ کو گالی دے گا
16:48اب جب سوالات
16:50ذہنی سطح پر
16:51پوری طور پر
16:52اُبھر گئے نا
16:53تو اب رسول کریم نے
16:55بات سمجھائی
16:55یہ ہے فصاحت و بلاغت
16:57تیرے آگے ہیں
16:58یوں دبے لچے
16:59فصاہا
17:01عرب کے بڑے بڑے
17:03کوئی جانے مو میں
17:04زبان نہیں
17:05نہیں بلکہ جزم میں
17:06جان نہیں
17:07یا رسول اللہ
17:08کون ایسا نالائے
17:09کہ جو ماں باپ کو گالی دے
17:11اب جب
17:12ذہنی سطح
17:13یہاں تک
17:13اُبھر آئی
17:14تو اب حضور نے سمجھایا
17:16فرمایا
17:17جب تم کسی کے
17:18ماں باپ کو گالی دوگے
17:19تو وہ بھی تو
17:21جواب میں
17:22تمہارے ماں باپ کو دے گا
17:23تو فی نفس سے ہی
17:25یہ تم نے خود
17:25ظلم کیا ہے
17:26اپنے ماں باپ پر
17:27کیوں تم نے
17:28ایسا لہجہ
17:29اختیار کیا
17:29کہ جس سے
17:30سامنے والے کی
17:31انا جاگ جائے
17:32اور تمہارے
17:33مقابلے میں
17:34آ کر کے
17:34کھڑا ہو جائے
17:35کیوں تم نے
17:36اس طرح کی
17:36انداز اختیار کیے
17:37کہ جس سے
17:38سامنے والا بھی
17:39سارے پنجے
17:40کھڑے کر کے
17:41باہر نکل آئے
17:41اور کہے
17:42آ جاؤ پھر
17:42میں بھی میدان میں
17:43حاضر ہوں
17:43رسول کریم کی
17:45فصاحت
17:45بلاغت
17:46دیکھیں نا
17:48حضور دو چار جملوں میں
17:49ساری بات
17:49سمجھا جاتے
17:50ایک
17:52حدیث پاک
17:53اگر ہماری
17:53سمجھ میں آ جائے
17:54ایک روایت
17:55نبی پاک
17:56صلی اللہ علیہ وسلم
17:58نے فرمایا
17:59خوبصورت
18:00مسلمان
18:01وہ ہے
18:01جو
18:02بے مقصد
18:03باتوں کو
18:03چھوڑ دیں
18:04لوگ
18:05اس سے
18:06پوری زندگی
18:06سجائی سا سکتی ہے
18:07ایک جملے سے
18:08پوری زندگی
18:10سواری جا سکتی ہے
18:11کوئی لمبی چوڑی
18:12باتوں میں
18:13جانے
18:13کی ضرورت نہیں
18:15کہا
18:15خوبصورت
18:16مسلمان
18:16جی ہے
18:16جو
18:17بے مقصد
18:17باتوں کو
18:18چھوڑ دیں
18:19لا یعنی
18:20باتوں کو
18:21کیا کہتے ہیں
18:22ہمارے دہات
18:22کے لوگ
18:23جڑے پینڈے
18:23جانا نہیں
18:24وہ دہراپ
18:26اچھنے دی
18:26لیکن آج کار
18:28لوگ
18:28باز آندے
18:29یعنی
18:30یہ بات کا
18:31بالکل
18:31تعلق نہیں
18:32وہ بات
18:33بھی کرتے جاتے ہیں
18:34جس کا
18:34شعبہ ہی نہیں
18:35وہ بھی
18:36چھلانگ لگا لگا
18:37کے اس میں آ جاتا ہے
18:38ہم اپنا وقت
18:39ضائع کرتے ہیں
18:40اپنی صلاحیتیں
18:40ضائع کرتے ہیں
18:41اپنا نقصان کرتے ہیں
18:43ہم اپنا کام
18:44صحیح کر کے
18:44نہیں کرتے
18:45اور دوسری
18:46ساری دنیا
18:46کو ٹھیک کرنا
18:47چاہتے ہیں
18:48وہ بھئی
18:48آپ جس جگہ
18:49جس شعبے سے
18:50تعلق رکھتے ہیں
18:51آپ اپنے معاملات
18:53میں مضبوطی پیدا کریں
18:54حضور نے
18:54اپنی فساد کے ساتھ
18:56بلاغت کے ساتھ
18:57لوگوں کو
18:58قائل کیا
18:58اور قرآن مجید
19:00کی تاثیر
19:00کا یہ اثر
19:01میرے کریم
19:03رسول نے دکھایا
19:04کہ رات کو
19:05جب حضور بیٹھ کے
19:06قرآن پاک
19:07پڑھتے تھے
19:08جب یاسین
19:11والے نبی
19:12خود یاسین
19:12کی تلاوت کریں
19:13جب
19:15تاہا والے
19:17محبوب
19:17خود تاہا
19:18کی تلاوت کریں
19:19غور کرو
19:21جب مدسر
19:21والے محبوب
19:22خود ان جملوں
19:23کو ادا کریں
19:24یعنی
19:25جن کے بارے میں
19:26آیت آئی ہے
19:27جب وہی
19:28یہ آیت پڑھیں
19:28کہ
19:29جن کا ذکر ہو رہا ہے
19:33جب وہ یہ بات کریں
19:35جن کے بارے میں
19:48آیت آئی ہے
19:49جب وہ یہ کہہ رہے ہوں
19:51جب وہ کہہ رہے ہوں
19:55ذرا اس کیفیت کو دیکھیں
20:00جب محبوب
20:01خود پڑھ رہے ہوں
20:02اور جو حضور پر آئی ہیں
20:04اس کا ذائقہ
20:05اس کا لطف
20:06اس کا انداز
20:07بھلا کیا ہوگا
20:08حضور جب
20:09لاہت کو پڑھتے تھے
20:10نا قرآن پاک
20:11تو جب پکے
20:13کافر تھے نا
20:14ابو جہل
20:15جیسے لوگ
20:16وہ بھی
20:17جھاڑیوں میں
20:18چھپ چھپ کے
20:18مدینے والے کی
20:19تلاوت سنا کرتے تھے
20:20حضور کی تلاوت سنا کرتے تھے
20:24یہی بہتر ہے
20:24کہ پردوں میں
20:25وہ پردہ پوش رہے
20:27وہ اگر پردے
20:28ہٹا دے
20:29تو کسے ہوش رہے
20:30رسول کریم
20:32علیہ السلام کی
20:33تلاوت کا سننا
20:34قریب جانا
20:35یہ اجاز ہے
20:37حضرت فاروق آزم
20:38کہتے ہیں
20:39میں طبیعت کا
20:39بڑا ڈاڈا تھا
20:41مزاج کا
20:42بڑا سخت تھا
20:43زندگی
20:44ہمیشہ
20:45ڈٹ کر گزاری
20:46باتوں پر
20:47کھڑا رہنا
20:48آتا تھا
20:49پر جب میری بہن
20:51نے مجھے چند آیتیں
20:52سنائی نا
20:53تو میں تڑا پی گیا
20:55کروں آیا
20:56سمار مقامنے نو
20:57ان میں نو
20:59مار دے
20:59مار دے
21:00لے چلو
21:00امت عمر
21:02دی عمر
21:02برباد ہو جائے
21:03جتھ عمر
21:04سوار دے لے
21:05چلو
21:05یہ اجاز ہے
21:07رسول کریم
21:08صلی اللہ علیہ وسلم
21:10پر نازل ہونے والی
21:11کتاب کر
21:12پھر حضور نے
21:13خبریں دی
21:13نبی پاک نے
21:15خبریں دی
21:16حضور نے فرمایا
21:17روم فتح ہوگا
21:19وہ ہوا
21:20نبی کریم
21:22علیہ السلام
21:22نے فرمایا
21:24شام فتح ہوگا
21:25تو شام فتح
21:25ہوا
21:26فرمایا
21:27ایران فتح ہوگا
21:28تو ایران فتح
21:29ہوا
21:30سراکہ بن مالک
21:32کہتے ہیں
21:32ایک گاؤں پر
21:33بھی مسلمانوں کی
21:34حکومت نہیں تھی
21:35ایک گاؤں پر
21:37حضور مکہ
21:40مکرمہ سے
21:41نکل رہے تھے
21:42مدینہ طیبہ
21:43تشریف لے جا رہے تھے
21:44ابھی راستے میں تھے
21:45میں سو سرخ اونٹوں کے لالچ میں
21:48ماذا اللہ حضور کو
21:49گرفتار کرنے پہنچ گیا
21:51محبوب نے حکم دیا
21:53حضور کا موجزہ
21:54میں نے آنکھوں سے دیکھا
21:56میرا گھوڑا زمین میں
21:57دھستا چلا گیا
21:58میں نے معافی مانگی
21:59حضور نے معاف کر دیا
22:00میں نے سمجھا
22:02اچانک ہو گیا ہے
22:03یہ منوانا بھی
22:04بڑا مشکل کام ہے
22:06شجر و حجر پہچان گئے
22:08انسان کی نظروں میں
22:09شاکھی رہا
22:10یہ کچھ ایسے لوگ ہیں
22:11جن کو منوانا
22:13توبہ توبہ
22:14ماننے کو تیار نہیں
22:15دیکھ دیکھ
22:16کہ بھی ماننے کو تیار ہے
22:17نہیں ماننے کو تیار ہی نہیں
22:19کہتے ہیں کہ میں نے
22:21پھر چاہا
22:24آگے بڑھنا
22:24تو پھر زمین
22:25کے اندر میرے گھوڑے کے پیر
22:27دھنسنے لگے
22:28پھر معافی مانگی
22:30کریم تیرے
22:32معاف کرنے کی ادا پہ بھی
22:33قربان جائے
22:34یہ نہیں فرمایا
22:35کہ تو تو بار بار
22:36یوں ہی کرتا ہے
22:37فرمایا
22:37معافی مانگتا ہے
22:38ڈالجا میں نے معاف کیا
22:39کہتے ہیں تین دفعہ میں آگے بڑھا
22:42تین دفعہ حضور نے معاف کیا
22:43تو مسکرا کے فرما نہیں لگے
22:45تو یہاں مجھے گرفتار کرنے آیا ہے
22:47وہ کیسے روم کا علاقہ فتح ہوگا
22:50وہ کنگن جو پہنتے ہیں
22:53ہاتھوں میں بادشاہ کے کنگن معروف ہیں
22:55وہ تیرے ہاتھوں میں آئیں گے
22:57اللہ کرے آپ سمجھے
22:58یہ جو لوگ ڈری ڈری سیمی سیمی
23:00اور ہمارے بچے مایوسی کی مارز
23:02اللہ باتیں کرتے ہیں
23:03وہ دیکھیں حضور کس طرح کی گفتگو فرماتے ہیں
23:06اب بھی ایک گاؤں پر بھی اسلام کی حکومت نہیں
23:08لیکن حضور کا خبر دینے کا انداز
23:11کریم فرمانے لگے
23:13وہ کیسے روم کے جو کنگن ہوں گے
23:15وہ تیرے ہاتھوں میں آئیں گے
23:16جناب سراکہ بن مالک فرماتے ہیں
23:18کہ میں مسلمان ہو گیا
23:19حضور کا وصال ہو گیا
23:22کنگن نہیں آئے
23:23حضرت ابو بکر صدیق کا وصال ظاہری ہو گیا
23:26کنگن نہیں آئے
23:27جناب عمر کا دور آگیا
23:29سراکہ بڑے ہو گئے
23:32کوئی بندہ پوچھتا نہ
23:33کہ اب تو عمر ڈھال گئی ہے
23:34زندگی کا پتہ نہیں
23:35کنگن لگے نہیں
23:36میں نہیں جاتا
23:37جب تک کنگن نہیں آتے
23:41ازرائیل کوئی نہیں آئیں گے
23:42کیونکہ ساڑھے نبی دی زبان
23:44ساڑھے واسدے قرآن
23:46جو دن کو کہہ دیا
23:48دن ہے تو دن نکل آیا
23:50جو شب کو کہہ دیا
23:52شب ہے تو رات ہو کے رہی
23:55اور خدا نے ان کی زبان کو
23:57وہ اختیار دیا
23:58جو نکلی موں سے ان کے
24:00وہ بات ہو کے رہی
24:02اور فاضل برینوی کا تو
24:04اندازی پھر انہوں کھانا
24:06وہ تو کہتے ہیں
24:07وہ زبان جس کو
24:08سب کن کی کنجی کہیں
24:09جس کو سب کن کی کنجی کہیں
24:12اس کی نافذ حکومت پہ
24:14لاکھوں سلام
24:15کہنے لگے نہیں آتے
24:16حضرت ازرائیل فکر نہ کرو
24:18بوڑے ہو گئے تھے
24:20نکلنا گھر سے بند کر دیا
24:22تا حضرت عمر کا دور تھا
24:23کنگن آ گئے
24:24حضرت فاروق آدم نے
24:27ان کے پوتوں سے
24:28نواسوں سے
24:29بچوں سے
24:29کہا جاؤ بلا کے لاؤ
24:30کا دہدہ جال بوڑے ہیں
24:31پھر میں تم کان میں
24:32کہہ دے نہ کنگن آ گئے
24:34سب کنگن آ گئے
24:34پھر تم دیکھنا تو
24:36صحیح
24:36پھر حضرت سوراکہ آئے
24:37حضور نے جو خبریں دی
24:39نبی پاک علیہ السلام
24:41نے جو گزشتہ
24:43قوموں کے
24:44احوال بیان کیے
24:45اور پھر میرے
24:46نبی پاک علیہ السلام
24:47نہ دنیا میں
24:48عزتیں دینے آئے
24:49عزتیں
24:51یہ مزاج
24:53ہمیں کم کرنا چاہیے
24:55یہ جو ہم ساری زندگی
24:56اس کام میں لگا دیتے
24:58نہ کسی کو
24:58نیچہ کیسے دکھانا ہے
24:59یہ انداز
25:01حضور نے نہیں ہمیں دیا
25:02آپ دیکھو
25:03حضور تشریف لائے
25:06تو ہمیں پتا چلا
25:09کہ حضرت یوسف جیسا
25:10سونا کوئی نہیں
25:11حضور تشریف لائے
25:13تو ہمیں پتا چلا
25:14کہ حضرت دعوت جیسی
25:15خوبصورت آواز کسی کی نہیں
25:17حضور تشریف لائے
25:19تو ہمیں پتا چلا
25:20کہ جنابِ
25:20عیسیٰ علیہ السلام کا
25:22فقرِ اختیاری کس طرح کا تھا
25:24محبوب تشریف لائے
25:25تو ہمیں پتا چلا
25:26کہ حضرت موسیٰ کا جلال
25:28کس طرح کا تھا
25:29یہ تو حضور آئے
25:31تو نبی پاک علیہ السلام
25:32نے اس کی بھی عظمت بیان کی
25:34اس کی بھی شان بیان کی
25:35حضور نے بتایا
25:36کہ ابو بکرِ صدیق کی شان کیا ہے
25:39فاروقِ آزم کا مرتبہ کیا ہے
25:42عثمانِ غنی کی حیاء کیا ہے
25:44مولا علی کی شجاعت کیا ہے
25:46اہلِ بیتِ نبوت کی حضمت کیا ہے
25:48حضور آئے
25:50عزتیں دینے
25:51ماں کو عزت دی مدینے والے
25:53رسول نے
25:54کہا جس کا باپ راضی ہو گیا
25:57اس کا راب راضی ہو گیا
25:58فرمایا جو دو بیٹیاں
26:01تین بیٹیاں
26:02چار بیٹی
26:02بہنیں
26:03یا ایک بیٹی
26:04یا بہن بیعا کے آ گیا نا
26:06اس طرح میری دو انگلیاں
26:08جڑی ہوئی ہیں
26:09میرے ساتھ جڑ کے جنت میں جائے گیا
26:10رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم
26:14نے عزت دی
26:15عزت دی
26:16حضور عزتیں دینے
26:18کوئی عزاز نہیں
26:19انپڑ بندہ ہے
26:20سادہ ہے
26:21غریب ہے
26:21مزدوری کرتا ہے
26:22آتھوں پہ چھالے
26:23یا رسول اللہ
26:26اس کا بھی کوئی عزاز ہے
26:27قربان جائیں
26:29میرے کریم نے عزت دی
26:30فرمایا
26:31محنت کر کے
26:32روزی کمانے والا
26:33تو اللہ کا دوست ہے
26:34یہ اینٹیں اٹھانے والا
26:38یہ مشکتیں کرنے والا
26:40یہ صبح دھیاڑی پہ جانے والا
26:41یہ بیچارہ جو
26:42اچار سے روٹی کھاتا ہے
26:44تو نے ہر شخص کی قسمت میں
26:46یہ عزت لکھی
26:47اور آخری خطبے کی صورت میں
26:50وسیعت لکھی
26:51رسول کریم نے
26:52ہر بندے کو عزاز دیا
26:54عزمتیں دی
26:55حضور عزتیں دینے آئے
26:56نبی پاک علیہ السلام نے
26:58عزازار دیئے
26:59حضور نے نوازا
27:00یہ ساری چیزیں
27:01میرے رسول پاک کی تششیر
27:03اور پھر
27:05یہ حضور کے صحابہ
27:06اور اہلِ بیعت ہے نا
27:07یہ بھی میرے نبی پاک کی
27:08نبوت کی دلیل ہے
27:09اتنی جلدی انقلاب آیا
27:12نہیں کرتے
27:13وہ کل تک جو رہزن تھے
27:16حضور نے رہبر بنا دیئے
27:18وہ لوگ جو کل تک
27:20ایک دوسرے کے گلے
27:21کٹ کے کھاتے تھے
27:23ایک دوسرے کو مارتے تھے
27:25تکلیف پہنچاتے تھے
27:26برادری زم پہ لڑتے تھے
27:28حضور نے بھائی بھائی بنا دیئے
27:30ایک پلیٹ میں کھانا کھانے لگے
27:32سیدنا بلالِ عبشی
27:33سحیبِ رومی
27:34سلمانِ فارسی
27:35حضور نے یوں کر کے
27:37ملا دیا
27:37نبی کریم علیہ السلام
27:39نے تقسیمیں ختم کر دی
27:41دنیا میں
27:41حضور کے صحابہ
27:44نے اپنا کردار
27:45اس طرح کا دکھایا
27:46اتنا بلند کیا
27:48اور صحابہ کرام
27:50علیہ مردوان
27:50اس کو دے کر
27:51اتنی بلندیوں پہ گئے
27:53کہ گوانیاں
27:55اللہ کا قرآن دیتا ہے
27:57فرمایا
27:58محمد الرسول اللہ
27:59وَالَّذِينَ مَعَهُ
28:01عَشِدَّاؤُ عَلَى الْقُفَّارِ
28:03رُحَمَاؤُ بَيْنَهُمْ
28:05تَرَاہُمْ رُقَّانُ سُجَّدَ
28:07يَبْتَغُونَ فَضْلًا
28:08مِنَ اللَّهِ وَرِدْوَانَا
28:10فرمایا
28:10یہ جو میرے محبوب کے ساتھ والے ہیں
28:13کافروں پر سخت ہیں
28:14آپس میں نرم دیل ہیں
28:15تم جب بھی انہیں دیکھو گے
28:17سجدے کرتے دیکھو گے
28:18رکوع کرتے دیکھو گے
28:20تم انہیں دیکھو گے
28:21اللہ کی رضا کے متلاشی ہیں
28:23انہیں ساری مادہ پرستی سے نکال کر
28:26محبوب نے رب کی رضا کے رستے پہ ڈال دیا
28:29میرے نبی کریم
28:30سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم
28:33کی نبوت کے دلائل کا طور پر
28:35یہ ساری چیزیں آئیں
28:36بس میں بات سمیٹنے لگا ہوں
28:39حضور کا جو اخلاق ہے نا
28:41وہ بھی نبی کریم علیہ السلام کی
28:45نبوت کی بہت بڑی دلیل ہے
28:47محبوب ہم نے آپ کو نہ
28:53خلق عظیم کا مالک بنایا ہے
28:55کچھ لوگ سمجھتے ہیں
28:57صرف آپ کا بولنے کا انداز ٹھیک ہو
28:59تو آپ با اخلاق ہے
29:00نہیں بھائی
29:02بولنے کا انداز ٹھیک ہو
29:04نہ با اخلاق نہیں
29:05سچ بولنا اخلاق کی علاوہ
29:06آپ کا حق بات کرنا اخلاق ہے
29:10آپ کا صحیح گواہی دینا اخلاق ہے
29:13آپ کا اللہ تعالیٰ کی طرف سے
29:16آزمائش آنے پر صبر کا مظاہرہ کرنا
29:19انچا اخلاق ہے
29:20غب نعمت دے
29:21تو آپ کا وجود ڈھلتا جائے شکر میں
29:24یہ اخلاق ہے
29:26غب کریم
29:27اگر آپ کو کسی وقت
29:29کسی آزمائش میں
29:30اپنی حکمت سے ڈالتا ہے
29:31تو عزت نفس کو برقرار رکھنا
29:34خودداری کو برقرار رکھنا
29:36یہ اخلاق
29:37نبی پاک نے
29:38اعلیٰ ترین اخلاق کی بات بتائی
29:40اعلیٰ ترین
29:41حضور نے لوگوں سے بیعت لیتے وقت کہا تھا
29:44میرے ہاتھ پر بیعت کرو چوری نہیں کرو گے
29:46نبی پاک علیہ السلام نے
29:48مختلف امور پر بیعت لی
29:49حضرت حکیم بن حضام کہتے
29:51حضور نے
29:52میرے ہاتھ پہ ہاتھ رکھ کے
29:54کہا میرے ہاتھ پہ ہاتھ رکھ کے
29:56بیعت کرو
29:57کہ کسی دنیا دار سے
29:59سوال نہیں کرو گے
30:00خودداری سے زندگی گزارو گے
30:03عزت نفس
30:04جو رب نے تمہیں دیا ہے
30:06تم اس پر راضی رہو گے
30:07لوگوں کی جیبوں کو ٹھولنا
30:09دوسروں کی دولتوں پہ راج کرنا
30:12دوسروں کے مال پر نگاہیں ڈالنا
30:15اللہ کے حبیب نے پسند نہیں فرمایا
30:18فرمایا بیعت کرو
30:19کہ تم کبھی کسی سے سوال نہیں کرو گے
30:21حد ہو گئی
30:22نبھانے والوں نے پھر
30:24اس آہد کو نبھایا
30:25اور کمال کر دی
30:26حضرت حکیم بن حضام گھوڑے پہ
30:28بیٹھے تھے
30:29ہاتھ میں درہ تھا
30:31وہ زمین پہ گر گیا
30:32قریب غلام کھڑا تھا
30:34حضرت حکیم بن حضام خود گھوڑے سے اترے
30:36درہ اٹھایا
30:38دوبارہ گھوڑے پہ بیٹھے
30:39غلام عرض کرنے لگا
30:41حضور مجھے بتا دیتے
30:42میں اٹھا کر دے دیتا
30:43آنکھیں چمک اٹھیں
30:45فرمانے لگے کیسے بتا دیتا
30:48اپنے رسول سے وعدہ کیا ہے
30:49کبھی کسی سے سوال نہیں کروں گا
30:51کبھی سوال نہیں کروں گا
30:53اللہ کے محبوب نے ہمیں
30:55عالی اخلاقی قدروں کی بات
30:58ہمیں سکھائی ہے
30:59ہم دیکھتے ہیں کہ بڑی جلدی
31:01دو چار پانچ لوگوں کے غصہ دلانے پر
31:04ہم ساری اخلاقی
31:06حدوں کو کراس کر جاتے ہیں
31:09دوستو
31:09ہمارے ایک ویزن ہونا چاہیے
31:11ہمارے ذاتی رویے
31:14بڑے موتبر ہونے چاہیے
31:15لیندین کے معاملات کے اندر
31:17مسلمانوں کو بڑا صاف سترا ہونا چاہیے
31:20ہمیں اپنی معاشی زندگی میں
31:22روز مرہ کے معاملات میں
31:24ہماری توجہات کا مرکز
31:25صرف اللہ رسول کی ذات ہونی چاہیے
31:27رب کریم نے اپنی حکمت سے
31:29کسی کو کتنا دیا ہے
31:30یا اس کی حکمت کے تقاضے ہیں
31:32ہمیں اس نے جس رنگ میں
31:33جس حال میں رکھا ہے
31:34ہمیں اپنی رب کی رضا پر
31:36بہت زیادہ مطمئن ہونا چاہیے
31:38اچھا پھر ایک اور بات
31:39جن چیزوں کو ہم نے دکھ بنایا ہے
31:44یہ تو وہاں دکھ تھا ہی نہیں
31:45مہینہ مہینہ چولا نہیں جلا
31:49لیکن کسی جگہ اظہارِ غربت ہے
31:51حضور کی اولادِ پاک کا
31:54یا صاحب کا یا ازواج کا
31:55مہینہ مہینہ چولا نہیں جلا
31:58لیکن یہ اخلاقِ عالیہ کا حسن دیکھو
32:01اپنے گھر مہینہ مہینہ چولا نہیں جلا
32:03جو مانگنے آیا
32:04اسے جھولی بھر کے عطا فرمایا
32:06کوئی دروازے سے خالی نہیں جیا
32:09عزیز بھائی
32:10اگر زندگی میں اخلاقی قدریں
32:13ہم اپنا لیں
32:14اور ہم تھوڑا تھوڑا کر کے
32:16اپنے آپ کو تبدیل کریں
32:17ساری زندگی توجہ رہی
32:19کہ فلان کیا کر رہا ہے فلان کیا کر رہا ہے
32:22تھوڑا سا گردن کو جھکا کے
32:24اپنے اوپر توجہ ڈالیں
32:26اپنے آپ کو وقت دیں
32:27حضور کے اخلاقِ عالیہ کی روشنی میں
32:30تعلیماتِ حسنہ کی روشنی میں
32:32ہم اپنے کردار و عمل پر
32:34تھوڑی توجہ دیں
32:35اس وقت
32:36بہت بڑی تعداد میں
32:38امتِ مسلمہ ہے
32:39اور ایسا نہیں ہے کہ دولت نہیں ہے
32:42دولت سے بھی سرشار ہیں
32:43ہمارے ہم بڑے بڑے انجینئر ہیں
32:45بڑے بڑے ڈاکٹر ہیں
32:46لیکچرار ہیں
32:47ہمارے پاس بڑے بڑے ہسپیٹل ہیں
32:49بڑا کچھ ہے
32:50لیکن کردار و عمل کے بادشاہ
32:53اپنی زندگی
32:55تقوے کی روشنی میں گزارنے والے
32:58ان لوگوں کی تعداد کم ہے
33:00اگر کوئی آج بھی
33:01ہر سارے کام لے کرے
33:03لیکن جائداد میں سے
33:06بیٹی کا حق رکھ جائے
33:07پھر اس نے کیا ملاد منایا
33:09اگر آج بھی جو دو چار لوگ
33:12بیچارے اس کے زیرے دست ہیں
33:13ملازمین ہیں ان کے ساتھ اس کا رویہ
33:16انتہائی سخت ہو
33:17تو اس نے کیا ملاد منایا
33:18اگر آج بھی
33:20وہ برادری عزم کی بنیاد پر دوستیاں کرے
33:23اور چھوٹے بڑے کی وہ تقسیم رکھے
33:25جیسے حضور نے فرمایا
33:27کہ قبیلے تو تعارف کے لیے
33:28ورنہ کسی عربی کو عجمی پر
33:31گورے کو کالے پر کوئی فضیلت نہیں
33:33اگر کوئی آج بھی
33:34اس برادری عزم کا قائل ہے
33:36پھر اس نے کیا ملاد منایا
33:38اگر کوئی شخص آج بھی
33:40اپنے آپ کو مادہ پرستی میں
33:42پوری طرح دھکیل چکا ہے
33:44اور رضا الہی کا مسافر نہیں بنا
33:46تو اس نے کیا ملاد منایا
33:47اپنی طبیعتوں میں روحانی تبدیلی
33:50اور وہ خاص افکار
33:52جو حضور اپنے غلاموں میں پیدا فرماتے
33:54ان افکار کو پیدا کرنا
33:57سوچوں کو بدلنا
33:58سوچوں کو
33:59نظریات کو بدلنا
34:01اپنے روز مرہ کے معاملات کا جائزہ لینا
34:04کہ ہم کس طرح آگے بڑھ سکتے ہیں
34:06کس طرح ہم
34:08ایک بہترین امتی اور ایک بہترین
34:10مسلمان بن سکتے ہیں
34:12اس پر توجہ دینا
34:13یہ ملاد ہمیں سبق دیتا ہے
34:15اللہ تعالی مجھے اور آپ کو عمل کی توفیق عطا فرمائے
34:18آخر دعوائیہ
34:19الحمدللہ

Recommended