- 2 days ago
Wisaal-e-Nabi ﷺ ke liye kuch dil ko choo lene wali lines:
1. Jab Rehmat-ul-lil-Alameen ﷺ ne is duniya se rukhsat kiya, madina ki fizaon mein sukoon ki jagah ek khamoshi chhayi gayi.
2. Hazrat Fatima (RA) ne kaha: "Aaj mere walid ki wafat se meri duniya andher ho gayi."
3. Hazrat Abu Bakr (RA) ne sab ko yaad dilaya: "Jo Muhammad ﷺ ko poojta tha, woh jaan le ke woh wafat pa chuke hain..."
4. Aap ﷺ ne aakhri waqt mein bhi sirf apni ummat ki fikr ki: "Ummati… Ummati…"
5. Jab Nabi ﷺ ne aankhein band ki, farishton ne bhi aasman par aansu bahaaye.
1. Jab Rehmat-ul-lil-Alameen ﷺ ne is duniya se rukhsat kiya, madina ki fizaon mein sukoon ki jagah ek khamoshi chhayi gayi.
2. Hazrat Fatima (RA) ne kaha: "Aaj mere walid ki wafat se meri duniya andher ho gayi."
3. Hazrat Abu Bakr (RA) ne sab ko yaad dilaya: "Jo Muhammad ﷺ ko poojta tha, woh jaan le ke woh wafat pa chuke hain..."
4. Aap ﷺ ne aakhri waqt mein bhi sirf apni ummat ki fikr ki: "Ummati… Ummati…"
5. Jab Nabi ﷺ ne aankhein band ki, farishton ne bhi aasman par aansu bahaaye.
Category
🦄
CreativityTranscript
00:00۶۶۶۶
00:30I shall say that if a Lord comes to God,
00:36I shall say that we will give you a new message.
00:40We will give you a new message to God.
00:42We will give you a message to God.
00:44We will be able to inform God's message to God's message.
00:49God I shall say that if you all,
00:51we will give you a message to God's message.
00:56حضرت صدیق اکبر رونے لگے
00:58تو صحابہ نے کہا تمہیں کیا ہوا
01:00کہنے لگے سمجھ نہیں رہے
01:02کسی کی بات نہیں کر رہے
01:03نبی پاک تو اپنی بات فرما رہے
01:05اس نے جانے کا ارادہ کر لیا
01:07سنیے میرے بھائی
01:09مابوب پاک نے فرمایا
01:11بھائی کسی شخص کو میری طرف سے
01:12کوئی تکلیف پہنچی ہو تو بدلہ لے سکتا ہے
01:15بدلہ لے سکتا ہے
01:17کسی کو تکلیف پہنچی ہو
01:18صحابہ پھوٹ کے رونے لگے
01:20مابوبہ کرم ہی کرم ہوا ہے
01:22رحمت ہی رحمت آئی
01:24آپ کے بارے میں گمان کرنے والا بھی
01:26دائرہ ایمان سے نکل جائے
01:28حضرت آپ کیا فرما رہے ہیں
01:29نہیں بھئی اٹھو
01:30پیچھے سے جنابِ اکاشا بن موسن اٹھے
01:33ہاتھ کامتے ہیں آگے بڑھے
01:36کہنے لگے یا رسول اللہ
01:38ایک جنگ کے موقع پر آپ نے درہ مارا تھا
01:41ننگی پیٹ پر صفیں سیدھی کراتے
01:43بات دل میں رہ گئی ہے
01:45میں نے بدلہ لینا ہے
01:46نبی کریم نے فرما ہے
01:47بلال دوڑ کے جاؤ
01:48فاطمہ کے گھر درہ پڑھا ہے
01:50درہ لاؤ
01:52سیدنا بلالِ افشی کہتے میں گیا دست تک دی
01:55سیدہ تیبا طاہرہ
01:57حضرتِ فاطمہ فرما نے لگے
01:59بلال کیسے آئے ہو
02:00امہ جی وہ درہ چاہیے تھا
02:02سیدہ کو تشویش ہوئی
02:03کہنے لگے بلال نہ تو جنگ پہ جانا ہے
02:05نہ جہاد ہے
02:06نہ کوئی ایسا موقع ہے
02:08حضور کی تو طبیعت مبارک
02:09مظاہر بڑی علیل ہے
02:10درہ کیا کریں گے
02:11حضرتِ بلال ارز کرنے لگے
02:13امہ جی اکسی آبی بدلہ لینے لگے ہیں
02:15سائبِ تمکاد نے جملے لکھے ہیں
02:18کہتے ہیں بی بی صاحبہ نے درہ بھی دیا
02:20اور امام حسین حسین کو بھی باہر نکالا
02:22فرمانے لگی ہے
02:23کاشا سے کہنا سو سو درہ مارے
02:25ان دو شہزادوں کی جسم پر
02:28نبی پاک کے قریب نہ جائے
02:30میں نے دو بچے پیدا ہی
02:32اپنے معبوب پر قربان کرنے کے لیے کیے
02:34ان کو لے جائے
02:35حضرتِ بلال کہتے ہیں
02:37میں دو شہزادے لے کے آیا
02:38اور جب دروازے میں میں لے کے پہنچا
02:41تو نبی پاک نے دیکھا
02:42تو آنکھوں میں آسو آگئے
02:43فرمایا ان کو بٹھا دو
02:45مجھے پتہ ہے فاطمہ نے کیا کہہ کے بھی جائے
02:47حضرتِ سیدنہ بلال فرماتے ہیں
02:50درہ میں نے جنابِ اکاشا کو دیا
02:51حضرتِ اکاشا درہ لے کے آگے جو بڑے
02:54تو حضرتِ ابو بکر صدیق نے
02:56ان کے پیروں پہ ہاتھ رکھا
02:57فرمایا اکاشا میری طرف آیا
03:00مجھے مات در رہے
03:01نبی پاک کے قریب نہ جا
03:02مصطفیٰ قریب نے فرمایا
03:04ابو بکر تو ہٹ جا اسے آنے دے
03:05فرماتے ہیں میں چند قدم آگے دیا
03:08تو مولا علی شہرِ خدا نے
03:09میرے پیر پہ ہاتھ رکھا
03:11کہنے لے اکاشا سوچ تو صحیح
03:13تو کیا کر رہا ہے
03:14حضور نے فرمایا
03:15علی ہٹ جاؤ میرا اور ان کا معاملہ ہے
03:24خبردار خبردار زندگی میں
03:26تمہارے ہاتھ سے زبان سے
03:27کسی کو تکلیب نہ پہنچنے پائے
03:29خبردار یاد رکھنا
03:31وہ معاشرے بگڑ جاتے ہیں
03:33وہ معاشرے تباہ کر دیے جاتے ہیں
03:35جہاں ظلم ہوتا ہے
03:36جہاں زیادتی ہوتی ہے
03:38جہاں لوگوں کو ستایا جاتا ہے
03:40معبوبِ کریم کے قریب آئے
03:42حضرتِ اکاشا
03:43کہا حضور میری پیٹ ننگی تھی
03:45آپ بھی درہ کپڑا ہٹائیے
03:48نبی کریم نے پیٹ سے کپڑا ہٹایا
03:50جنابِ اکاشا نے درہ جو اٹھایا
03:53تو اسے آبا کی چیخیں نکلیں
03:54حضرتِ اکاشا نے درہ دور پھینکا
03:57حضور کے بطنِ اطحر سے لپٹ گئے
03:59چومنے لگے
04:01کہنے لگے حضور وہ تو سبیں سیدھی کراتے لگ گیا تھا
04:04آپ نے کہاں مارا تھا
04:06یا رسول اللہ
04:07میں تو بہانہ بنا رہا تھا
04:09کہ جاتی دفعہ مجھے وجود چومنے کا موقع نصیب ہو جائے
04:12مجھے یہ موقع نصیب ہو جائے
04:14میرے حبیب نے فرمایا جس نے جنتی دیکھنا ہو
04:17میرے اکاشا کی زیارت کرنے
04:19بھائی ظلم کا دروازہ کھلا ہوا
04:21اور لوگ بھول جاتے ہیں زیارتی کرتے ہیں
04:24وہ بہو سے ہی کیوں نہ کریں
04:25وہ اپنے گھر کے بھول جاتے ہیں
04:28کہ شاید پوچھنے والا کوئی نہیں
04:29شاید میزان نہیں لگے گا
04:31ایران کے بادشاہ نے
04:33اپنے بیٹے کو پڑھانے کے لیے ایک
04:35استاذ صاحب کا بندوبست کیا
04:38استاذ صاحب کو کہا
04:40کہ میرے بچے کو دین پڑھائیے
04:41میں چاہتا ہوں کل اس نے انعانے حکومت کو سمالنا ہے
04:44تو یہ دین سے آگاہ ہو جائے
04:46اس کو کچھ سکھائیے پڑھائیے
04:48بہت نیک بزرگ
04:52پڑے درویش آلی پڑھانے لگے
04:55اسباق مکمل ہو گئے
04:57دین کے اسباق پرانے مجید پڑھایا
05:00احادیث تیبہ کا درس دیا
05:02حصول فقہ سے روشناس کرایا
05:04جب بچے نے مکمل تعلیم حاصل کر لی
05:06اور آمین ہو گئی
05:08دستار ہو گئی
05:09فارغ ہو گئے
05:11تو پھر
05:11ایک دن استاذ صاحب نے کہا
05:14بیٹے کل تم نے ضرور آنا ہے
05:15کچھ بات کرنی ہے
05:16شہزادہ گیا ملنے استاذ صاحب سے
05:20استاذ صاحب نے کنڈی لگا لی
05:21ہاتھ میں درہ پکڑ لیا
05:23مار مار کے پورے وجود کو زخمی کر دیا
05:27کوئی غلطی نہیں
05:28کوئی بات نہیں
05:29مارا
05:30اب بچہ آیا آکے بادشاہ سلامت سے کہا
05:34کہ اببا جی سمجھ نہیں آئی
05:35پڑھا مارا ہے استاذ
05:36تو اسے آنے تھے نا بادشاہ
05:38یہاں تو کاری صاحب روز کٹہرے میں کھڑے ہوتے
05:40مولی صاحب آپ نے میرے بچے کو کیوں مارا ہے
05:43آپ آٹھ ہزار کے مولمی ہیں
05:45میرا کئی کروڑ کا بچہ ہے
05:46سویرے بدل لیں گے
05:48خبردار آپ نے بچے کو آتھ نگایا
05:50اپنی عصیت میں رہے مازالہ
05:52جو قومے استادوں کو کٹہروں میں کھڑا کرتی ہیں
05:55وہ ترقی نہیں کر پاتے
05:56جو استادوں کو کٹہروں میں روز کھڑا کرتے ہیں
05:59کہا
06:00اببا جی بڑا مارا ہے تو
06:01والد بڑے سوجدار تھے
06:03کہنے لگے بیٹا استاد باپ ہوتا ہے
06:05وہ زیادتی نہیں کرتا
06:06کوئی بات ہوگی
06:07میں ترے استاد کو کٹہرے میں نہیں بلاؤں گا
06:10امہ سے بات کی
06:11امہ کہنے لگے بیٹا میں تیرے باپ سے کیسے بات کروں
06:13ڈارہ تھا
06:14وقت گزر گیا
06:15بائیس سال بیٹ گئے
06:17بائیس سال گزر گئے
06:20بادشاہ کے انتقال ہوا
06:22شہزادہ تخت پہ بیٹھا
06:24پہلا حکم یہ دیا کہ میرے استاد کو بلاؤ
06:26پہلا حکم
06:28استاد جی بڑے ہو گئے تھے
06:30چھڑی کے اوپر ڈیک لگا کے آئے
06:32اور بھمیں
06:34سفید ہو کے جھوک گئیں تھیں
06:37یوں آنکھ کھول کے بڑی مشکل سے دیکھا
06:39کہنے لگے شہزادہ حکم ہو
06:41کہاں میں شہزادہ نہیں
06:42اب میں بادشاہ بن گیا
06:44استاد جی
06:45بائیس سال بیٹ گئے
06:47آپ نے مارا تھا
06:48پر وہ درد
06:50کیونکہ زیادتی کی تھی
06:51میرا قصور کوئی نہیں تھا
06:54نہ میری روخ سے درد گیا ہے
06:55نہ میرے جسم سے گیا ہے
06:56میں بے اختیار تھا
06:58پوچھ نہیں سکتا تھا
06:59آج با اختیار ہوا ہو
07:00سب سے پہلے پہلا حکم آپ کو دیا بلایا ہے
07:03بتائے کیوں مارا تھا
07:06کیوں مجھے مارا تھا
07:07میری زیادتی بتائے
07:08تو استاد
07:11بڑے استاد کی آنکھیں آنسوں سے بھر گئی
07:13کہنے لگے بیٹے
07:15بس آج کے دن کے لیے مارا تھا
07:17یہ جو دن آگیا ہے نا میری زندگی میں
07:19اس لیے مارا تھا
07:20یہی میں چاہتا تھا میری زندگی میں وقت آیا
07:22آج کے بس میری مراد پوری ہو گئے
07:25کہا صاحب کس لیے مجھے بھی سمجھائیں
07:27آپ فرمانے لگے کتنی دیر ہو گئی
07:29تجھے مار کھائے ہوئے
07:30کتنا زمانہ بیٹ گیا
07:32کہنے لگا بائیس سال
07:34فرمایا زخم بھولے تو نہیں
07:36درد ختم تو نہیں ہوئی
07:38تمہیں بعد
07:40ایک منٹ کے لیے بھی تمہارے حافظے سے
07:42مہم تو نہیں ہوئی
07:43کہا استاد جی روز رات کو یاد آتا تھا
07:45روز حیال آتا تھا
07:47استاد کہنے لگے
07:48بھائی تو بے اختیار تھا پوچھ نہیں سکا
07:50بائیس سال تجھے یاد رہا
07:53مجھے پتا تھا تو ایک دل حکمران بنے گا
07:55میں نے تجھے اس لیے مارا تھا
07:57کہ بیٹے یاد رکھنا
07:58کسی پہ ظلم نہ کرنا
08:00اگر تجھے بائیس سال تک یاد رہا ہے
08:03تو جس پر تجھے ظلم کرے گا
08:05اسے بھی قیامت تک یاد رہے گا
08:07اور یہ یاد رکھنا
08:08تو آج بائی اختیار ہوا
08:10تو تُو نے مجھے بلا لیا ہے
08:12قیامت کے دن غریب بائی اختیار ہو جائیں گے
08:15مظلوم بائی اختیار ہو جائیں گے
08:17وہ بائی اختیار ہوں گے
08:18ابن اللہ الباہد القہار
08:20رب کریم کی بارگاہ کے اندر
08:22ان کا اختیار ہوں گا
08:23اکیلے اللہ کی حکمرانی ہوگی
08:25پھر وہ بلائیں گے
08:27بڑے بڑے کج کلا
08:29دنیا میں جن کی پگڑیاں اونچی تھی
08:31وہ سر جھکائے کھڑے ہوں گے
08:33دنیا میں جو ڈکٹیٹر بنتے تھے
08:36ان کی پشتے لال ہوں گی
08:37ان کو غدار لکھا جائے گا
08:40قیامت تک نہیں بولے گا
08:42ظلم کرنا تو سوچ سمجھ کے کرنا
08:44اتنا کرنا جتنا تم سہ سکتے ہو
08:46اتنی زیادتی کرنا جتنی قیامت میں
08:49تم برداشت کر سکتے ہو
08:50میرے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
08:54ظلم سے بچو یہ قیامت کے اندھیروں میں سے
08:56ایک اندھیرہ ہوگا
08:57زندگی میں زیادتی نہ کریں
08:59اگر تھوڑی دیر کے لیے
09:01کوئی چیز برداشت کر جائیں گے
09:02تو وہ فائدہ دے جائے گی
09:04کچھ دیر کے لیے اگر سہ جائیں گے
09:06تو نفع مل جائے گا
09:08سہنے کی کوشش کریں
09:09لیکن زیادتی نہ کریں
09:11نظر کو سوچ کو ذہن کو پاک رکھیں
09:14اور میرے بھائی
09:15زندگی پوری ظلم سے بچیں
09:17زیادتی سے بچیں
09:18امیر المومنین
09:20حضرت جناب سیدنا
09:21عمر فاروق
09:22رات گھر میں تھے
09:26تو رونے لگے
09:27رونے لگے
09:29بڑی دیر تک روتے رہے
09:31والدہ اٹھی
09:32تو صاحبزادے سے کہنے لگے
09:34پتہ کرو تمہارے باپ کو کیا مسئلہ
09:36شہزادے آئے
09:38کہنے لگے
09:38امیر المومنین
09:39والد گرامی کیا ہوا
09:40تو حضرت عمر فاروق کہنے لگے
09:42بیٹا اپنی اممہ کو بلاؤ
09:43والدہ آگئی
09:45کیا بات ہے
09:45کچھ طبیعت خراب ہے
09:46تو حکیم کا بندبس کیا جائے
09:48تو حضرت عمر کہنے لگے
09:49کچھ بھی نہیں
09:50آج مسجل سے نکلا ہوں
09:51تو نبی پاک کے صحابہ
09:52میری تعریفیں کر رہے تھے
09:54یہ حضرت فاروق آدم کے
09:57وصال کے قریب کے دین ہے
09:58تعریفیں تو
09:59حضرت یہ رونے کی بات ہے
10:00کہ خوش ہونے کی
10:01آپ فرمانے لگے نہیں
10:02سوچتا ہو
10:04بار تو میں اچھا رہا ہوں
10:05پتہ نہیں گھر میں ہی کوئی زیادتی نہ ہو گئی ہو
10:07پتہ نہیں تمہارے ساتھ بھی
10:09میرے معاملہ ٹھیک تھے
10:10کہ نہیں صحابہ تو تعریف کرتے ہیں
10:12رو رہا ہوں
10:13تمہاری وجہ سے ہی نہ اولد جاؤں
10:14بی بی ہی نہ کہے
10:15میرا حقی ادا نہیں کیا
10:17یہ لفظ کہتے کہتے
10:19پہاڑ ہے یہ شخص
10:20کیسے رو کس راکھ کامتے ہیں
10:23حضرت عمر رو پڑے
10:24بی بی سکنے لگے
10:25مجھے اللہ کی رضا کے لئے
10:27معاف نہیں کر دیتی
10:28میرے اوپر بوجھ تھا
10:29امت کا
10:30میں ساری رات
10:31مدینہ کی گلیوں میں پھرتا تھا
10:33دن سارا مسجد میں گزرتا تھا
10:35میں تجھے وقت نہیں دے پایا
10:36معاف نہیں کر دیتی
10:37تو زوجہ
10:39کہنے لگی نہیں عمر
10:44چاہو پورا نہیں کیا
10:45میں کیسے معاف کر دوں
10:47میں نہیں معاف کر دی
10:48حضرت عمر زمین پہ بیٹھ
10:50رونے لگے
10:50کہنے لگے چل معاف کر دے
10:52کہنے لگے ایک بادہ کرو
10:53قیامت کے دن
10:55رب کریم کی بارگاہ میں
10:56میری سفارش کرو گے
10:57اللہ کی بارگاہ میں
10:59ارز کرو گے
11:00کہ اللہ اچھی تھی
11:01مجھے کپڑے دھوکے دیتی تھی
11:02روٹی پکا کے دیکھتی تھی
11:03میری عزت کی محافظ تھی
11:05نابی عمر کہنے لگے
11:06تیرے ساتھ بادہ ہے
11:07رب اپنے فضل سے عمر کو
11:10جنت دے گا
11:10تو عمر تجھے جنت میں
11:11ساتھ لے کر کے جائے
11:13تیرے ساتھ بادہ ہے
11:14بھائی جن کے دلوں میں
11:16احساس تھا
11:17کہ ہم سے کوئی زیادتی نہ ہو جائے
11:19کسی جگہ
11:20وہ تو یہاں تک معاملہ کرتے تھے
11:22یہاں تک ان کا خیال رہتا تھا
11:24عزیزو
11:25ایک تو
11:26نظر میں
11:27حیاء پیدا کریں
11:29والدین کی بہت بڑی ذمہ داری ہے
11:32لاکھوں بچے مرضی کی شادیاں کر رہے ہیں
11:35ہزاروں گھر اجڑ رہے ہیں
11:37یہ وہ والا زہر ہے
11:39جو ہر گھر میں تیزی سے پھیلتا چلا جا رہا ہے
11:42پہلے ہم کہتے تھے
11:43کہ بچہ باہر نہ نکلے
11:45اب کہتے ہیں
11:46اللہ کئی موبائل لے
11:47کہ تنہا نہ بیٹھ جائے
11:48کہیں تنہا نہ بیٹھ جائے
11:50کیا بنے گا اس کا
11:51اگر یہ گندگی
11:53اور یہ ایسا نشہ ہے
11:54جو اجاڑ کے رکھ دے
11:55بخاری شریف میں حدیث ہے
11:57قاضی ایاز مالکی رحمت اللہ علیہ نے
12:00بڑی تفصیل سے لکھی ہے
12:01راوی حضرت انس بن مالک ہیں
12:02ایک بندہ بڑی دور سے آیا
12:04نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کے لیے
12:06بڑی دور سے
12:08عرب کے جو
12:10سردار ہوتے تھے
12:12ان کے بڑے ناز نخرے ہوتے تھے
12:14وہ خیر آج بھی ہیں
12:16پروٹوکول کا محول آج بھی
12:19یعنی وزیر صاحب کے آگے دو چار گاڑیاں نہ ہوں
12:22تو ان کو مزہ نہیں آتا
12:23پولیس والے آگے پیچھے بھاگے ہیں
12:26تو حالانکہ ان کو نہیں بتا کہ جو پولیس والے آگے پیچھے بھاگ رہے ہیں
12:28جو حکومت بدلی تو گرفتار کرنے بھی انہوں نہیں آنا ہے
12:31لیکن وہ بڑا مزہ آتا ہے جب لوگ گاڑی کے پیچھے بھاگتے ہیں
12:35کیا بات ہے جناب
12:37بڑی بات
12:37اور ہماری تبیتوں میں پتہ نہیں کون سی
12:40تو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں
12:43وہ شخص بڑی دور سے آیا
12:44تو عرب کے بادشاہوں کا مزاج تھا
12:46پروٹوکول بڑا چاہتے تھے
12:49ان کا تو یہ طریقہ تھا کہ حکمرانی کرنی ہے جیسے بھی ہو
12:52اگر کسی غلام نے
12:55دھوپ میں بندہ رہ گیا
12:57اونٹ اور چھاؤں میں نہیں باندھا
12:59تو درے مارتے تھے
13:00اور اگر اس نے کھول کے باندھ دیا
13:02تو پھر بھی مارتے تھے
13:03کہتے تھے اتنا سے آنا ہو گیا
13:04تو انہیں پوچھا ہی نہیں
13:05خود بخود ہی باندھ دیا
13:07وہ شخص حضور کی بارگاہ میں آیا
13:09اور بہت سارے لوگوں کے پاس
13:10کیونکہ وہ جاتا تھا
13:11اپنے سربراہ کا پیغام لے کے
13:14تو وہ کانپ رہا ہے جب حضور کی بارگاہ میں گیا
13:16ڈر رہا ہے
13:18اب ذرا بات کو سمجھنا
13:20نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا
13:23کیوں ڈرتے ہو
13:24سادہ آدمی ہے دیاتی ہے بددو ہے
13:27اللہ کے رسول نے تھپ کی دی
13:28کیوں کیوں ڈرتے ہو
13:30تو کہتے ہیں حضور مجھے عداب نہیں آتے
13:32اور مجھے ڈر آتا ہے
13:34کوئی بات اگر ایسی ہو گئی
13:36آپ مدینہ کی حکومت کے سربراہ ہیں
13:38تو کہیں آپ ناراض نہ ہو جائیں
13:40حضرت انس بن مالک فرماتے ہیں
13:42بات کہاں کی تھی پہنچ کہاں گئی
13:44جب اس نے یہ کہنا
13:45کہ آپ تو حکومت کے سربراہ ہیں
13:47کہیں کوئی غلطی نہ مجھ سے ہو جائے
13:49تو نبی پاک کی آنکھوں میں آنسو آ گئے
13:51حضور رونے لگے
13:52اور نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے
13:55نا بھئی
13:56تو کسی حکومت کے سربراہ کے پاس نہیں آیا
14:04اس کو ٹکڑے کھا کے بھی گزارہ کر لے گا
14:06میں تو ایک غریب ماں کا بیٹا ہوں
14:10بھائی
14:18اگر آپ کا یہ ذوق بن جائے
14:21دیکھو نا آج تو لوگ بھول جاتے ہیں
14:23کپڑے بدل لیتے ہیں
14:25تو وہ سمجھتے ہیں کہ شاید سارا کچھ ہی بدل گیا
14:27یعنی گاؤں سے آ کر پڑنے والے
14:30بھول ہی گئے ہیں
14:31کہ کس کی ماں نے کتنا زیور بیچت
14:33لوگ بھول جاتے ہیں چیزوں کو
14:35اپنے ماضی کو یاد رکھیں
14:37آپ لوگوں کے ساتھ پیار کریں
14:40آپ لوگوں کو موقع دیں
14:41آپ تھوڑی سی اور کوشش کریں
14:44اس شخص تک جانے کی جو آپ کو
14:46مایوس نظر آرہا ہے پریشان نظر آرہا ہے
14:49یہ ہمیں ملاد والے معبوب صلی اللہ علیہ وسلم نے درست دیں
14:52ایک اور پہلو
14:53حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے
14:56ہمارے ہنہ ابھی بھی برادری کی تقسیم ہے
14:59ابھی بھی
15:01اور کچھ میں نے ایسے کمزور لوگ بھی دیکھئے
15:04یہ اس طرح کی عرکتیں ہارے ہوئے لوگ کرتے ہیں
15:07ہارے ہوئے لوگ
15:08جو اپنے آپ کو سمجھتے ہیں کہ میں کوئی بڑا آدمی ہوں
15:11بڑا آدمی تو
15:12اپنے اخلاق سے ہوتا ہے
15:14اپنے کردار سے ہوتا ہے
15:16اپنی سخاوش سے ہوتا ہے
15:18لوگوں سے پیار کرنے سے ہوتا ہے
15:20واقعی یہ کہ بیٹھ کے کہانی سنانا
15:22کہ میں بڑا کچھ کرتا ہوں
15:24تو جو کچھ کرتا ہوتا ہے
15:25اسے سنانے کی کوئی ضرورت ہے
15:27کہ کوئی بہت سارے لوگ
15:28آپ تازیت کرنے جائے نا
15:29والد کے انتقال کے بعد
15:31تو ان بیچاروں کو بتانا پڑتا ہے
15:32کہ اببا جی میرے بغیر دوائی نہیں کھاتے تھے
15:35تو میں کہتا ہوں
15:36اگر تیرے بغیر نہیں کھاتے تھے
15:37پھر بتانے کی ضرورت نہیں
15:38پھر تو سارے گاؤں کو پتا ہوگا
15:40کہ تیرے بغیر نہیں کھاتے تھے
15:42اور اگر کوئی دال میں کالا ہے
15:43تو پھر تیری وضاحت
15:44کوئی بندہ قبول نہیں کرے گا
15:47تو آپ کو بتانا کیوں پڑھ رہے ہیں
15:49اور آپ بار بار
15:51اس بات کا ذکر کیوں کر رہے ہیں
15:53کہ ہم بہت بڑے قبیلے کے ہیں
15:54صاحب اگر آپ بڑے قبیلے کے ہیں
15:55تو پتا ہوگا سارے علاقے کو
15:57آپ کتنا لوگوں کا خیال کرتے ہیں
15:58آپ کس قدر محبت کرتے ہیں
16:01آپ کا انداز کریمانہ کس طرح
16:03پھر آپ کو بتانے کی کوئی ضرورت نہیں ہوتی
16:07پھر خود بخود خبر ہوتی
16:08حضرت سیدنا ابوزر غفاری رضی اللہ تعالیٰ
16:12قبیلہ بنو غفار
16:13ایک بڑی شاخ تھی قبیلوں میں سے
16:16جو لوگ اس زمانے میں
16:17مالدار قبیلوں سے تعلق رکھتے تھے
16:19ان میں سے ایک بڑا نام تھا
16:21ساری زندگی چدراہٹ کی
16:23لیکن
16:25ملاد ایک انقلاب کا نام ہے
16:28میں ملاد منانے والے دوستوں سے
16:30گزارش کرتا ہوں
16:31کہ آپ ہر سال ملاد منائیں
16:33اور ہر سال ملاد کے بعد
16:35آپ تھوڑے بدل بھی جائیں
16:36یعنی تھوڑے سے بدل جائیں
16:39کچھ لوگ کہیں
16:40یار یہ داڑی میں نے
16:41بارہ ربیل اول والے دن رکھی تھی
16:43یہ میری ملاد والی داڑی ہے
16:44اور داڑی رکھیں بھی
16:46نبی پاک کی مرضی کی
16:47کس کی مرضی کی
16:49نان راز ہو جائے
16:51جو میں ٹور چلا بس
16:52کس مرضی کی جی
16:54آپنی مرضی کے نہیں
16:55داڑی کا وزن کو نہیں ہوتا
16:57کہ پوری مٹھی رکھیں گے
16:58تو آپ کو کوئی دکت ہوگی
16:59میں کوئی وزن نہیں
17:00پوری رکھیں جو حضور کا طریقہ
17:02مبارکہ ہے
17:03جو ہمیں ملتا ہے
17:04اس پر آپ توجہ فرمائیں
17:06تو میں جو بات ارز کرنے جا رہا ہوں
17:08وہ
17:08ملاد انقلاب ہے
17:11حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم
17:14کی بارگاہ میں
17:15آنے سے پہلے لوگ کچھ اور ہوتے تھے
17:18اور یہاں سے ہو کے جاتے تھے
17:19تو پھر ان میں تبدیلی آتی تھے
17:21میں سارا دن کرامتیں سناؤں
17:23کسی کو اپنے پیر صاحب کی
17:25اور اپنے گھر میں بھی
17:25کہ میرے حضرت بڑے
17:26میرے استاد بڑے
17:27لیکن بیوی کے ساتھ
17:29اگر میں ترش لہجے میں بات کروں گا
17:31تو وہ کہے گی
17:31ایسے کاندین ایتنو پیر صاحب
17:33دوست کہیں گے
17:35یہ سکھاتے ہیں آپ
17:36آپ کی کہانیاں نہیں چلتی ہیں
17:38آپ کا کردار چلتا ہے
17:40حضرت ابو ذر غفاری
17:41رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں
17:42چونکہ میں چودری تھا
17:44سگو جنہ بلال ابشی
17:45رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس میں بیٹھا تھا
17:47کسی بات میں بات آگے بڑھی
17:49اور بڑھتے بڑھتے بات شکرنجی تک چلی گئی
17:52رائے کے اختلاف نے باتوں میں تلخی پیدا کر دی
17:56اور جب تھوڑے لفظ اور تیز ہوئے
17:59تو میں نے انہیں کہہ دیا
17:59چپ کر تو تو ابشن کا بیٹا ہے
18:01کس کے بیٹے تھے حضرت بلال
18:04کہتے ہیں جب انہوں نے مجھے کہا
18:07تو میں میرا دل بڑا ٹوٹا
18:09لیکن میں نے ارادہ کیا
18:10کہ میں نے حضور کی بارگاہ میں نہیں عرض کرنی
18:12اب ہر بات کی ہم حضور کی بارگاہ میں شکایت کریں
18:15لیکن میں جا کے مسجد میں بیٹھا
18:18اور جب سرکار آئے نا
18:20ارادہ نہیں چھا کے عرض کروں گا
18:22لیکن حضور کا چیرہ دیکھا
18:23تو دکھ میرا خود ہی تازہ ہو گیا
18:25رونے کا بھی تو تب ہی مزا آتا ہے نا
18:28کوئی آپ نہ ملے دو
18:29فرماتے ہیں کہ میرے آنسوں نا
18:31بغیر اختیار کے چھلک پڑے
18:33اور میں کھل کے روئے
18:34کھل کے
18:36قربان جاؤں محبوب کے
18:38ابھی حضور نے پاس نہیں بلایا
18:39بلکہ نبی پاک اٹھ کے خود میرے پاس آئے
18:41اور مجھے کندوں سے پکڑ کے سینے سے لگایا
18:45اور جب میں کھل کے رو لیا
18:46تو حضور میرے آنسوں پوچھنے لگے
18:48کچھ شیر ایسے ہوتے ہیں
18:50جو کسی نے کہے ہوتے ہیں
18:52اور کہنے والا جو ہوتا ہے
18:54وہ صاحب حال ہوتا ہے
18:55تو اس میں کچھ خوبصورتی زیادہ ہی ہو جاتی ہے
18:58ایک پنجابی کے شاعر ہمارے گجراحت میں گزریں
19:00بزرگ تھے ان کا ایک شیر ہے
19:02وہ کہتے ہیں ایک واری میری یاکھیاں چون
19:05اونہ نے اتھرو پونجے سن
19:08ایک واری میری یاکھیاں چون
19:11اونہ نے اتھرو پونجے سن
19:14انتے چسکا پہ گیا رونے دا
19:16ایک واری میری یاکھیاں چون
19:20اونہ نے اتھرو پونجے سن
19:22انتے چسکا پہ گیا رونے دا
19:24تے ہر ویلے آہو زاری دا
19:26تو میں روز رونے لگاؤں
19:27مزہ بڑا آیا ہے
19:28جب سے معبوب نے چوب کرانا شروع کیا
19:31میرے عزیز
19:32اور پھر حضرت بلال عبشی رضی اللہ تعالیٰ
19:35کیونکہ حضور کے غلام تھے
19:37اور انہیں پتا تھا
19:39کہ سرکار میری ناز برداری کرتے ہیں
19:41حضور نے چوب کر آیا
19:43فرمایا کیوں روتے ہو
19:44تو عرض کرنے لگے
19:46یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
19:47اگر میں عبشن کا بیٹا ہوں
19:49تو میری تو غلطی کوئی نہیں
19:51یہ تو تقسیم اللہ کی ہے
19:53اللذی خلقاکا فصواکا فعدلک
19:57فی ای سورت ما شا رکب
20:00جس طرح وہ چاہتا ہے
20:02جس کو چاہتا ہے
20:03اس طرح کی اس کی سورت بنا دیتا ہے
20:05تو مجھے عبشن کا بیٹا کہا جاتا ہے
20:08میری غلطی کیا ہے
20:09حضرت بلال نے بھی نہیں بتایا
20:11کس نے کہا ہے
20:12لیکن نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا
20:15امام یوسف صالحی نے لکھا ہے
20:19درہ غور کرنا بات پر
20:20تسلیہ لوگ اور رنگ میں بھی دیتے ہیں
20:22پر یہ تسلیہ بڑی انوکھی ہے
20:23حضور فرمانے لگے بلال اگر تو عبشن کا بیٹا ہے
20:26تو پریشان کیوں ہوتا ہے
20:28کالے رنگ والی ماں کا بیٹا ہے
20:30تو پریشان کیوں ہوتا ہے
20:31اگر تیری والدہ کا رنگ کالا ہے
20:33عرض کی حضور
20:34آپ کیا فرمانا چاہتے ہیں
20:36تو سرکار فرمانے لگے
20:37میں دو ماں کا بیٹا ہوں
20:38ایک جناب آمنہ جنہوں نے مجھے پیدا کیا
20:42اور ایک حضرت ام ایمن جنہوں نے میری پرورش کی
20:44مجھے بڑا کیا
20:45حضور فرمانے لگے
20:47میری ماں آمنہ کا رنگ گورا تھا
20:50اور میری ماں ام ایمن کا رنگ کالا ہے
20:52تو فرمایا
20:54اگر تجھے کسی نے کالے رنگ والی ماں کا بیٹا کہا
20:57تو اسے کہہ دینا
20:58مدینے والی مابو کے بھی تو ایک والدہ کا رنگ کالا ہے
21:01تو کہہ دینا
21:02حضرت بلال کہتے ہیں
21:04کہ وہ اس طرح کی تسلی تھی
21:06طفل تسلی کیا نہیں
21:07اس طرح کی ہمیں دی جاتی
21:08وہ اس طرح کی خوبصورت تسلی تھی
21:11کہ اس کے بعد میرا دل ایسا ٹھنڈا ہوا
21:13پھر کسی کا تانہ تانہ نہیں رہا
21:15پھر کسی کی
Recommended
7:28