- 5 months ago
Hazrat Umar Farooq (R.A) ke bare mein kuch mukhtasar aur mo'asar lines:
1. Hazrat Umar Farooq (R.A) doosre khaleefa the aur Islami tareekh ke azeem hukmaranon mein se ek the.
2. Aap ne adal o insaf ka be-misaal nizaam qayam kiya.
3. Unka dor e hukoomat Islam ke liye fatah-o-nasr ka dor tha.
4. Hazrat Umar (R.A) bohot sakht magar insaf pasand shaksiyat ke malik the.
5. Unke dor mein Bait-ul-Maal ka nizaam aala darje ka tha.
6. Aap ne Misr, Shaam, Iraq jaise ilaqe Islam ke zere hukum laaye.
7. Hazrat Umar (R.A) ne Islam mein sabse pehli dafa calendar ka aghaz kiya.
8. Aap ki shahadat masjid mein namaz ke dauran hui, jab ek majusi ne hamla kiya.
1. Hazrat Umar Farooq (R.A) doosre khaleefa the aur Islami tareekh ke azeem hukmaranon mein se ek the.
2. Aap ne adal o insaf ka be-misaal nizaam qayam kiya.
3. Unka dor e hukoomat Islam ke liye fatah-o-nasr ka dor tha.
4. Hazrat Umar (R.A) bohot sakht magar insaf pasand shaksiyat ke malik the.
5. Unke dor mein Bait-ul-Maal ka nizaam aala darje ka tha.
6. Aap ne Misr, Shaam, Iraq jaise ilaqe Islam ke zere hukum laaye.
7. Hazrat Umar (R.A) ne Islam mein sabse pehli dafa calendar ka aghaz kiya.
8. Aap ki shahadat masjid mein namaz ke dauran hui, jab ek majusi ne hamla kiya.
Category
🦄
CreativityTranscript
00:00Umar Al-Faroq
00:30I said, I said, I said, I am a bit worried, I am a bit worried.
00:33My own death is, I said, I am a bit worried.
00:37I said, I am a bit worried, I am a bit worried.
00:40I am a bit worried.
00:42I am not a future.
00:44I was a human for Farouk from the beginning.
00:47I have twenty-five dollars now.
00:50I had three dollars to eat.
00:52I have no idea.
00:54I'm not a husband.
00:55१رؐ امر کو پتا چل گیا اللہ وارث ہے
00:57اس کا کوئی دو چاہت داس ہزار ووڈ
00:59کوئی نہیں
00:59ایک قمعے سے چھ مربع نہیں لے گیا
01:02ایک اکیلی تنہ تنہا
01:04جب اللہ کا خوف ہوتا ہے
01:06تو پھر انسان ان غریبوں کو بھی مناتا ہے
01:08پھر ریڑی والے کے بھی اہمیت بڑھ جاتی ہے
01:11پھر رکشے والے کی قدر
01:13بھی بڑھ جاتی ہے
01:14حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ
01:16انہوں نے کہنے لگے امم
01:17عمر سے شکوا ہے
01:19کہا ہاں
01:20جنابی عمر کہتے ہیں
01:21میں نے ایک جملہ کہا
01:22تو عمر نے تو مجھے لا جواب کر دیا
01:24میں نے کہا عمر کو کیا پتا
01:27کہ تو بھوکی ہے اور مکروز ہے
01:29اسے کیا خبر
01:30تو عمر کہنے لے
01:32کہ کیا کہا تم نے
01:33عمر کو خبر نہیں
01:34اسے پتا نہیں
01:36تو عمر سے کہو نہ
01:37چھوڑ دے حکومت
01:38اس کے حوالے کرے جو خبر رکھ سکتا ہے
01:41کیوں بیٹھا ہے ابھی
01:43ہمارے حکمران کہتے ہیں
01:45ابھی میں صدمے میں ہوں
01:46نکلوں گا تو بات کروں گا
01:47نہ ادھر ادھر کی تو بات کر
01:49یہ بتا کہ کافلا کیوں لٹا
01:52مجھے رہزنوں سے غرض نہیں
01:54تیری رہبری کا سوال ہے
01:56ہاں تجھے جواب دینا پڑے گا
01:58حضرت سیدنا
01:59عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ لہ
02:02اسے عمہ کہنے لگی
02:03نہیں خبر رکھ سکتا
02:05تو حکومت کیوں کرتا ہے
02:06چھوڑتا کیوں نہیں
02:06تو حضرت عمر کہتے ہیں
02:09میں کافنے لگا
02:10توڑے گئے جناب عمر
02:12میں نے کہا
02:13اس عمہ کا چھیزار بھوٹ نہیں
02:14کہ اس کی قدر کی جائے
02:15یہ امہ کوئی بہت
02:17آکس فورج یونیورسٹی کی
02:18ڈگری اولڈر نہیں
02:19کہ اس کی بات مانے جائے
02:20کہ لاوارس اور بیوہ بی بی
02:21عمر دوڑے گئے
02:23گھر سے اناج کا
02:24تھیلہ کندے پہ رکھا
02:26پچیس دینار بھی لیے
02:28پکا پکایا کھانا بھی لیا
02:30خادم کہنے لگا
02:32حضور مجھے دے دے
02:33میں اٹھا لیتا ہوں
02:34تو حضرت عمر فرمانے لگے
02:36چلوا دا کر
02:36قیامت کے دن بھی
02:44یہ میرا بوجھ ہے
02:45تو مجھے ہی
02:46امہ کے سامنے
02:47پچیس دینار بھی رکھے
02:48پھر امہ کو
02:50حضرت فاروق عاظم نے
02:53دو مہینے کا راشن بھی دیا
02:55پکا پکایا کھانا بھی دیا
02:57معمولی آدمی کی بات نہیں کر رہا
03:00چوبیس لاکھ مربع مل کا حکمرہ
03:02حضرت عمر مدینے میں بیٹھ کے
03:04کبھی للکار دیں
03:05تو کیسر و کسرا کی
03:06ٹانگیں کان پہ
03:07جناب عمر فاروق رضی اللہ
03:09کھانا کھلا کے
03:10امہ چار پچھ پہ تھی
03:12تو عمر نیچے بیٹھ گئے
03:13کہنے لگے
03:15امہ چل عمر کو معاف کر دیں
03:17چل جانے دیں
03:19کوئی عرض نہیں
03:19بیچارے کو بتا نہیں چلا
03:20تو امہ کہنے لگی
03:22تُنہے پھر عمر کا ذکر چھیر دیا
03:23بیٹے میرے گھاؤ بڑے گہرے ہیں
03:26میرے زخم بڑے سخت
03:29کہ لے جب پھٹے تو
03:30تجھے دکھاؤں کتنی تکلیف میں ہو
03:32میں تو پکا ہوا پھالوں
03:34کسی وقت بھی دنیا سے چلی جاؤں گی
03:40نبی کریم علیہ السلام آئیں گے
03:42تو میں عمر کی شکایت کروں گی
03:44میں کہوں گی حضور اسے پوچھ
03:46پوچھئے یا رسول اللہ
03:47بیوہ اور بڑی کا خیال ہی نہیں کیا
03:49تو آپ کے غلام کہتے ہیں
03:51میں نے عمر کو کبھی اتنا روتے نہیں دیکھا
03:53اتنا آج روئے
03:54کہنے لگے امہ
03:56عمر کو میں جانتا ہوں
03:57وہ کمزور ہے
03:58یہ شکایت نہ لگانا
03:59وہ کمزور ہے
04:01مقابلہ نہیں کر سکے گا
04:03یہ شکایت نہ لگانا
04:04چل معاف کر دیں
04:05تو امہ کہنے لگی
04:06اچھا
04:07تو مجھے کچھ اچھا لگتا ہے
04:09جا تیری خاطر عمر کو معاف کیا
04:10تو پیارا لگا ہے
04:13جا معاف کیا
04:14تیری خاطر معاف کیا
04:15تیری خاطر عمر کو معاف کیا
04:17حضرت عمر فاروق کہنے لگے
04:19مجھے لکھ کے دو
04:20کون اتنے جتن کرتا ہے
04:23کون
04:23کسی سے کہنا
04:24جا اپنی امہ کو منا لے
04:25تو کہتے ہیں
04:26نہیں نہیں
04:26میری گلتی کوئی نہیں
04:27تو مناؤ کس بات پہ
04:28ہمیں تو بیسیوں دلیلیں آتی ہیں
04:30جا اببہ کے پیر پکڑ لے
04:32پتہ ہے
04:33نبی پاک علیہ السلام نے فرما
04:35جس کا باپ راضی ہوگا
04:37اسی کا اللہ راضی ہوگا
04:38اور جس کا باپ
04:39اُنہ راض ہوگا
04:40وہ سارا دن وزیبے پڑے ہیں
04:42اس کا اللہ راضی
04:43یہ ابودعو شریف کی حدیث ہے
04:44نہ جی بڑی مہربانی
04:45پیسے نہ لائیے گا
04:46اب بات سنیں
04:47وہ بھی میں سمیٹھنے کی طرف آ رہا ہوں
04:49ختم کر رہا ہوں
04:50آپ میری بات بے توجہ رکھیں
04:51عزیز بھائی
04:52نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
04:56نے جو اپنے غلاموں کی تربیت کی
04:58تو حضرت عمر فاروق کہنے لگے
04:59لکھ دو
05:00لکھ دو
05:02تو امہ کہنے لگی
05:03آپ لکھیں میں سائن کر دیتی ہوں
05:05آپ لکھ دے میں سائن کر دی ہوں
05:08حضرت عمر نے لکھا
05:09فلان بنت فلان کو عمر سے شکایت تھی
05:12کہ انہوں نے عمر کو معاف کر دیا
05:14امہ سائن کرنے ہی لگی تھی
05:17سائن کرنے ہی لگی تھی
05:19کہ مولا علی شہر خدا آگئے
05:21حضرت عبداللہ ابن مسعود آگئے
05:24اوہو عمر یہاں بیٹھے ہوئے
05:26میں سارے مدینے میں تلاش کر رہا تھا
05:28یہاں بیٹھے ہو
05:29وہ کچھ لوگ ملنے آئے نکلو
05:31امہ نے سنا کہ یہ عمر تھے
05:33تو امہ اٹھ کے کھڑی ہو گئی
05:35آئے ہائے عمر تھے
05:36آپ عمر تھے
05:37تو جناب عمر کرنے لگے
05:38امہ تو نے جو کہا ٹھیک کہا
05:40لیکن اپنے وعدے پہ قائم رہا
05:42یہ درہ سائن کر دے
05:44امہ نے سائن کیے
05:45تو حضرت عمر فاروق فرمانے لگے
05:49علی آگئے ہو تو بطور گواہ
05:51تم بھی دستخط کر دو
05:52عبداللہ ابن مسعود
05:53تم بھی بطور گواہ دستخط
05:55جب سائن ہوئے تو جناب عمر نے رکھا لپیٹا
05:57اور مولا علی شہر خدا سے فرمانے لگے
06:00علی یہ رکھ لو
06:01مجھے لگتا ہے میں تم سے پہلے دنیا سے جاؤں گا
06:04اور جب میں پردہ کر جاؤں نا
06:07تو یہ رکھا میرے کفن میں رکھ دینا
06:09اگر حضور علیہ السلام نے پوچھا نا
06:12میری امت کے ساتھ کیا سلوک کر کے آئے ہو
06:15تو رکھا نکال کے کہوں گا
06:16یا رسول اللہ ایک بوڑی نراز تھی
06:18میں اسے بھی راضی کر کے آیا
06:19حضور یہ میں راضی
06:21بھائی
06:22جب تک ہم اللہ سے نہیں ڈرتے
06:24معاشرہ اسلام عزیر نہیں ہو سکتا
06:27حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ
06:29انہوں نے باہر والوں کا بھی بڑا سخت حساب کرتے تھے
06:32بڑا ایک گورنر صاحب
06:34انہیں لباس بڑا شاندار پہنا شروع کر دیا تھا
06:37تو حضرت عمر نے اتروا کے نا
06:38تو انہیں ٹارٹ کا لباس پہنا کے
06:40تو اونٹ چرانے کی ڈیوٹی دے دی
06:41اتنا سخت اختصاب کرتے
06:44کسائی کی دکان پر بھی ایک دو گھنٹے کھڑے ہوتے تھے
06:47جو آدمی مسلسل دو دن گوشت غریبتا تھا نا
06:50فرماتے تھے اس کا ٹیکس بڑھا دو
06:52لوگوں کو دال نہیں مل رہی
06:54اور یہ روز گوشت کھاتا ہے
06:55حضرت فاروق آدم اس کو جزیہ کہا جاتا تھا
06:59کچھ اور معاملات ہوتے تھے
07:00بڑھا دیتے تھے
07:02مسلسل جو دو دن آدمی گوشت کھاتا تھا
07:04فرماتے تھے مدینے میں غربت ہے
07:06اگر یہ والا نظام تم کرو گے
07:08تو غریب لوگ کس کی طرف دیکھیں گے
07:10لیکن اس سے زیادہ بڑھ کر
07:13جو ان کی زندگی کا میار اور سٹیٹس تھا
07:16وہ یہ تھا کہ اپنے گھر کا خاص خیال رکھتے
07:18خاص توجہ کرتے
07:20ملک شام سے
07:22اور ایران سے
07:25کچھ لوگ آپ کی خدمت میں آئے
07:26تو وہاں سے کچھ کنیزیں بھی آئیں
07:28ان کے بادشاہ پیغام لے کے
07:30شاہ ایران کی کنیز
07:32کو ملکہ نے کہا
07:34کہ نا حضرت عمر کی زوجہ کو دیکھ کے آنا
07:36کس طرح کی ہے
07:37ہمارے ملک میں کیا کہتے ہیں
07:40خاتون اول
07:41جی
07:42خاتون باقی سارے دعوں میں
07:45خاتون اول
07:47خاتون اول کو دیکھ کے آنا
07:50تو وہ جب آئی نا گھر میں ملنے
07:53تو کہا کہ مجھے میری ملکہ نے کہا
07:56کہ عمر کی زوجہ سے
07:57اہلیہ سے ملاقات کیا
07:58اور کیا نا
07:59تو حضرت عمر کی اہلیہ نے
08:00ایک جوڑا کپڑوں کا دے دیا
08:01ملکہ کے لئے
08:02اور ایک خوشبو کی شیشی دے دی
08:05اب جب وہ توفے وہاں بھیج گئے
08:08تو اس ملکہ نے کچھ سونے کا سامان بھیجا
08:10کچھ زیورات بھیجے
08:12کچھ تحائف بھیجے
08:13جب حضرت عمر کے گھار آئے نا
08:16وہ خادم لے کے آیا
08:17اس نے کہا جی آپ کی اہلیہ نے
08:18توفے بھیجے تھے
08:19تو جواب میں شاہ ایران کی بیوی نے
08:21یہاں جس ملک کا وہ سفیر تھا
08:23انہوں نے بھی یہ بھیجے
08:24حضرت عمر فاروق نا
08:26وہ توفے لے کے گھر گئے
08:28تو جا کے کہنے لگے
08:28اپنی اہلیہ سے
08:29یہ تو کب سے توفے تھا ہے
08:31بھیجنے لگ گئی ہے
08:32یہ کب سے نظام شروع ہو گیا
08:35تو کہا حضور
08:36توفہ دینا لینا تو ٹھیک ہے
08:38سنت ہے
08:39محبت بڑھتی ہے
08:39تو یہ کوئی کباہت نہیں
08:40اور میں نے اپنی ذاتی
08:42استعمال کے لیے
08:43وہ چیزیں رکھی تھی
08:44وہ میں نے دی ہیں
08:45تو حضرت عمر فاروق
08:46رضی اللہ تعالیٰ
08:47ہم نے فرمانے لگے
08:48ہم نے کسی ملک کے ساتھ
08:50اور اس کے بادشاہ کے ساتھ
08:51ذاتی تعلق نہیں بنانا
08:53تعلق جو بھی بنے گا
08:55رسول اللہ کے دین کی برکت سے بنے گا
08:57ذاتی رشتے نہیں
08:59ہم نے قائم کرنے
09:00ذاتی
09:01آپ کے ملک کی جو ائر لائن
09:03جس کا ہر سال خسارے کا
09:05ڈنڈورہ پیٹا جاتا ہے نا
09:06وہ ہمارے بادشاہ صاحب
09:08وہ صدر صاحب
09:09اگر غیر ملکیوں کو
09:11گھوڑا کبھی بھیجنا ہو نا
09:12گھوڑا
09:13تو پورا ایک جہاز
09:14گھوڑا لے کے توفے میں جاتا ہے
09:16پورا جہاز
09:17غریب قوم کا
09:18یہ سرمایہ اور
09:20قوم بڑی بادشاہ ہے
09:21لائنوں میں لاکے بوٹ دیتی ہے
09:23دو کام ہمیشہ لائن میں لاکے کرنے
09:25ایک بیل لائن میں لاکے جمع کرانا ہے
09:27اور ایک ووٹ
09:29لائن میں لاکے
09:31تاکہ پورے پانچ سال لائن میں ہی لگے رہے ہیں
09:33مرضی سے آپ ووٹ دینا
09:35پر جو بات درست ہے اس کو سنو
09:36حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی
09:39انہوں نے اپنی اہلیہ سے پوچھا
09:40کتنے کا تھا وہ تیرا جوڑا
09:42اور خوشبو کی شیئی
09:44انہوں نے کہا تین دینار کی
09:45فرمایے یہ تین دینار تیرے
09:47اور باقی جو توفے آئے ہیں
09:49وہ تُو خود کہے
09:50چونکہ اس نے تیرے نام بھیجے ہیں
09:51تُو کہے کہ میں مالک نیمت میں دیتی ہوں
09:54تُو کہے میں مسلمانوں کو کہے
09:57تو زوجہ ہس پڑی
09:58کہنے لگی
09:59میں نام ہی کہوں
10:00تو مجھے کہنا تو پڑے گئی
10:01کہنا تو میں نے ہے ہی
10:03چونکہ سامنے عمر فاروق ہیں
10:05لہٰذا فرمایے
10:06کہہ دیتی ہوں
10:07میں نے دیا خزانے کو
10:08حضرت عمر نے جمع کرا لیا
10:10یہ کیا بات ہے
10:11میرے گھر والے جو مرضی کریں
10:14ان کا میار زندگی
10:15جس طرح کا مرضی ہو
10:17اور حضرت عمر ایک جملہ کا کرتے تھے
10:20اللہ کرے کہ یہ باتیں
10:22اس دور حاضر میں
10:24ہماری سمجھ میں آئیں
10:25حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی
10:27انہوں اپنے بچوں کو فرمایا کرتے تھے
10:29کہ بہت آدمی کو بھوک لگی ہونا
10:31اور پھر اس کی پساند کا کھانا پکا ہو
10:35جتنے شوق سے وہ اس کھانے کو دیکھتا ہے نا
10:39فرمایا اس طرح پوری قوم
10:40اپنے بادشاہوں کے خاندان کو دیکھتی ہے
10:43اس تیزی کے ساتھ دیکھتے ہیں
10:45کہ ان کے گھر میں کیا ہو رہا
10:47ان کا میار زندگی کیا ہے
10:49ان کا سٹیٹس کیا ہے
10:52سیدنا فاروق عظم
10:53رضی اللہ تعالی
10:55انہوں نے اپنے گھر کے اندر
10:56اپنے بچوں آپ
10:58کے بچے دونوں کاروبار کے لیے مصر گئے ہیں
11:02تو وہاں کے گورننٹ صاحب نے لوگوں سے
11:06ایک بہت بڑا کافلہ گیا
11:07مدینے سے مصر تجارت کے لیے
11:09جاتے ہیں نا آج بھی کافلے
11:11کئی ملکوں میں
11:12تو یہ گئے تجارت کے لیے
11:15تو حضرت عبداللہ ابن عمر
11:16حضرت عبید اللہ ابن عمر
11:17حضرت عمر کے دونوں بیٹے گئے
11:19جناب عمر فاروق کے بچے جب وہاں پہنچے
11:21تو مصر کے گورنر نے نا
11:24لوگوں کو تعریف کرایا
11:25کہ یہ عمر فاروق کے بیٹے ہیں
11:26یہ حضرتیں
11:29چوہدری کے بیٹے کو کون بتاتا ہے
11:31کہ تُو چوہدری کا بیٹا ہے
11:32بار والے بتاتے ہیں گھر والے
11:35جی
11:37اور سیڑ صاحب کے بیٹے کو کون بتاتا ہے
11:40کہ تُو سیڑ صاحب کا بیٹا ہے
11:41اور مالک کو کون بتاتا ہے
11:44کہ تُو مالک کا بیٹا ہے
11:45اور یہ دکھ کرائے دار ہے
11:47یہ کون بتاتا ہے
11:48یہ سوچ ہم دیتے ہیں بچوں
11:51چوہدری اور کمی کی سوچ
11:53امیر اور غریب کی سوچ
11:54مالک اور قرائے دار کی سوچ
11:56گھر کے مالک کی اور کام کرنے والے کی سوچ
12:00یہ ہم دیتے ہیں
12:01یاد رکھنا یہ ہم دیتے ہیں
12:03یہ ہمارا مزاد ہے
12:04یہ باہر سے نہیں آتی
12:05تُو کوئی شدادہ ہے
12:07تُو سیٹھ ہے
12:09تُو نواب ہے
12:10یہ سوچ باہر سے نہیں آتی
12:11یہ اممہ سوچ دیتی ہے اممہ
12:14یہ اببہ سوچ دیتا ہے
12:15اور پھر جب تباہی اترتی ہے
12:18تو اس کے ذمہ دار بھی باہر والے
12:19نہیں ہوتے گھر والے ہوتے ہیں
12:21گھر والے
12:22ہمارے بچوں کی طبیعتوں پر
12:25زیادہ نقش باہر والوں کا نہیں ہوتا
12:27گھر والوں کا ہوتا ہے
12:28یاد رکھئے گا
12:29حضرت عمر فاروق
12:31رضی اللہ بچے ہیں شدادے ہیں
12:33وہ کاروبار کرنے گئے
12:35اور وہاں لوگوں نے بتایا
12:36گورنر صاحب نے کہ یہ فاروق عظم کے بچے
12:38امیر البومنین کے
12:39لوگوں نے ان سے زیادہ مال خریدا
12:42تجارت میں زیادہ نفع ہوا
12:44ظاہر ہے کہ وہ
12:45آپ کے جو
12:47اللہ خیر کرے حکمران ہیں
12:49ان کے کاروبار کتنے ملکوں میں ہیں
12:51کس بنیاد پر ہیں
12:53وہ صرف اس بنیاد پر
12:55کہ وہ حکمران دہے
12:56ان کے لئے آسان تھا
12:57بڑے لوگوں سے تعلقات بنانا
12:59حضرت عمر فاروق
13:01رضی اللہ تعالیٰ عنہ
13:02کہ بچے
13:03ڈھیروں مال کما کے
13:04جب واپس آئے نا
13:05تو حضرت عمر سے آ کے
13:07بچوں نے
13:08بطور محبت کا
13:09اببا جی اللہ نے بڑا ہی فضل کیا ہے
13:11بڑا مال کمایا
13:12الحمدللہ
13:13یہ دیکھیں کتنا نوازہ ہے
13:14تو حضرت عمر کہنے لگے
13:15سارے کافلے نے اتنا ہی کمایا
13:17سارے کافلے نے اتنا ہی کمایا
13:21تو حضرت عمر نہیں
13:23سارے کافلے نے اتنا نہیں کمایا
13:25سب کو اتنا نہیں ملا
13:27وہ تو وہاں
13:28گورنر صاحب نے لوگوں کو تعریف کریا تھا
13:30کہ یہ عمر کے بچے ہیں
13:31تو لوگوں نے پھر ہم سے بڑا ہی خریدا
13:33تو حضرت عمر فرمانے لگے
13:35ٹھیک ہو گیا
13:35میں بات سمر گیا
13:36ہم اس طرح کرو
13:37جو تمہاری اصل ذارتی نا
13:39جو راز تھی وہ را کھلو
13:40اور باقی سارا مال
13:41مالِ خدانہ میں جوا گرا دو
13:43اس لیے کہ یہ تم نے تجارت نہیں کی
13:46یہ تم نے اپنے باپ کا نام بیچا ہے
13:48یہ تم نے امیر المومنین کے
13:50بیٹے ہونے کا فائدہ اٹھایا ہے
13:52فرمائے یہ تمہارا نہیں حق
13:54یہ مسلمانوں کا ہے
13:56اس لیے کہ یہ مال
13:57تم نے محنر سے نہیں کمایا
13:59یہ باپ کی کرسی کا فائدہ اٹھایا ہے
14:01اور فرمائے اگر تم نے مال جمعنا نہ کرایا
14:04تو میں مال بھی لے لوں گا
14:05زبردستی اور کوڑے بھی ماروں گا
14:07ڈبل صلاح دوں گا
14:09مردی سے جمع کرا ہوگے
14:10تو کوڑوں سے بچ جاؤ گے
14:11بڑے بیٹے نے تو جمع کرا دیا
14:14تو چھوٹا تھوڑا پریشان ہوا
14:15تو حضرت عبداللہ ابن عمر چھوٹے
14:17کما تھا چونکے کہنے لگے
14:19بیٹے چھپ کر کے جمع کرا
14:21یہاں بھی فخر کر کے
14:23ہم عمر کے بیٹے ہیں
14:24اور قیامت میں بھی فخر کریں گے
14:26کہ ہم فاروق اعظم کے بیٹے ہیں
14:28یہاں بھی ناز کریں گے
14:30اور وہاں بھی ناز کریں گے
14:32ایک عمر کے بچے ہیں
14:33ہمارے باپ نے خود بھی حلال ہی کھایا ہے
14:36اور جب ہماری کمانے کی باری آئیا
14:39تو ہمیں حکم بھی حلال کھانے کا دیا
14:41بھائی ہمارا مجاج دی
14:43بچہ جب لے کے آتا ہے
14:45دو لاکھ روپیہ تو کبھی پوچھے
14:46کہاں سے آیا ہے
14:47جب وہ پہلے دن غلط دوستوں کے پاس
14:50جا کے بیٹھتا ہے
14:51تو کبھی نکالا ہے گھر سے اسے
14:53یہ بہت سارے خمیازیں
14:55ہمیں اس لئے بھگتنے پڑتے ہیں
14:56کہ ہم ابتدا میں
14:58سراخ بند نہیں کرتے
15:01جب اس میں شکاف پڑ جاتا ہے
15:03سلاب آتا ہے
15:04تو ہمیں خوش آتی ہے
15:05حضرت عمر نے اپنے گھر میں نگرانی رکھی
15:08کڑی نگرانی
15:09زیادہ نماز گھر میں پڑتے تھے
15:11حضرت عمر
15:12نفلی نمازیں زیادہ
15:13کیوں بھلا
15:15بھائی یاد رکھیں
15:17کہ آپ نے اگر سجدہ کرنا ہے
15:19تو بچہ لیٹ جائے گا
15:20وہ اسے پتا کوئی نہیں سجدہ کیا ہے
15:21لیکن جب گھر میں کبھی
15:23قرآن اببہ جی کھول نہیں
15:24جب اببہ جی کا
15:25موڑ بانجھا نا لیکچر دینے کا
15:27وہ گھر میں شروع ہو جاتے ہیں
15:29کہتے ہیں
15:29آپ لوگ نماز نہیں پڑتے
15:30اس لئے میرے کاروبار میں برکت کوئی نہیں
15:32تم سے میرے قرآن پاک نہیں کھولتے
15:34تو میں تباہ ہو گیا
15:35تو میاں آپ نے کب گھر میں
15:36قرآن پاک کھولا تھا
15:37آپ نے کب نماز پڑی
15:39آپ نے کب گھر کے اندر
15:40اللہ رسول کا ذکر کیا تھا
15:42آپ نے کب حدیث چھیڑی
15:43آپ نے بھی تو گھر کے اندر
15:45جب بھی آپ آئے ہیں
15:46تو آپ نے وہی کچھ کیا
15:47جو دنیا دار کرتے ہیں
15:49آپ بھی تو اپنا موبائل لے کے
15:51اللہ کونے میں بیٹھ رہے ہیں
15:52آپ نے بھی دکایا
15:53کہ اب تمہارے چینل ختم
15:55اب میری مرضی والا چلے گا
15:56تو جو آپ نے کیا ہے
15:58بچے بھی وہی کام
15:59کریں گے
16:00آپ نے بھی گاف شب لگائی ہے
16:01تو وہ بھی لگا رہے ہیں
16:03یہ سمجھ لیں
16:03جو کام آپ کریں گے
16:05آپ اپنے بچوں کی صیرت میں
16:07اس کا جلوہ دیکھ لیں گے
16:09بڑی بڑی پکی سی بات ہے
16:11کہ آپ کو بچے کی آج تن دے
16:12کہ سمجھ آ جائے گی
16:13کہ میں بھی یہی کرتا تھا
16:14اور یہ بھی
16:15حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی
16:17نے وصال فرما گئے
16:19تو آپ کے وصال کے بعد
16:20حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی
16:23انہوں نے آپ کی ایک بیوہ سے نکاح کیا
16:25حضرت عمر کی ایک بیوہ سے
16:28جب وہ آپ کے نکاح میں آئی
16:30تو کہنے لگی
16:31حضرت عثمان غنی سے
16:32کہ حضور نہ تو میں خوبصورت ہوں
16:34اور نہ میں جوان ہوں
16:35نہ آپ کی کوئی خدمت کر سکتی
16:37میرے سے نکاح کرنا سمجھ میں نہیں آیا
16:40کیا شاندار جواب دیا
16:42حضرت عثمان غنی
16:43کیا خوبصورت جواب دیا
16:45فرمانے لگے
16:46میں نے اس لیے نکاح نہیں کیا
16:47کہ مجھے تمہارے حسن سے دلچسپی تھی
16:50یا تمہاری خدمت کی ضرورت تھی
16:52میں نے تو اس لیے نکاح کیا ہے
16:55کہ مجھے بتاؤ
16:55عمر فاروق گھر کے اندر
16:57اپنے رب کی عبادت کس طرح کرتے تھے
16:59وہ قرآن پاک کس طرح پڑتے تھے
17:02وہ رویاں کیسے کرتے تھے
17:03استفار کا طریقہ کیا
17:05کس وقت کس انداز میں
17:07وہ اپنے رب کو یاد کرتے تھے
17:10اس لیے کہ عمر کئی دفعہ
17:11گھر سے آتا تھا
17:12تو میں اس کے چہرے پر نور دیکھا گھر کا تھا
17:15میں روشنی دیکھتا تھا
17:16ایک میار دیکھتا تھا
17:18نکاح اس لیے کیا ہے
17:19کہ مجھے عمر کی
17:20جو گھر کے اندر کی عبادت ہے
17:23اس سے آگاہ کرو
17:24تاکہ عثمانِ گنی بھی چاہتے ہیں
17:26اس طرح کے عمل کرو
17:27جس طرح کے عمریں فاروق کر کے گئے ہیں
17:29بھائی
17:30جب تک ہم اپنے گھر میں
17:32وہ توجہ نہیں دیں گے
17:33وہ مزاج
17:33دیکھیں نا
17:34ہمارے گھر میں جب نقشہ پاس ہوتا ہے
17:37تو ٹی وی لان بھی اس میں ہوتا ہے
17:39ڈرائنگ روم بھی ہوتا ہے
17:41نماز کے جگہ بھی ہوتی ہے نقشے میں
17:42صحابہ جب گھر بناتے تھے
17:45تو ایک مسجدِ بیعت کا نقشہ پاس کرتے تھے
17:48ذہن میں رکھتے تھے
17:49کہ یہ کونہ نماز کے لیے
17:50وہاں جوتے لے کے کوئی نہیں جائے گا
17:52وہاں نماز پڑھی جاتی تھی
17:53عورتیں وہاں اتقاب کرتی
17:55ٹی وی لان تو آ گیا ہے
17:59اور گھر کے اندر ٹی وی رکھنے کے لیے
18:02تو ایک کمرہ الگ سے بنا دیا گیا ہے
18:04اور اب جو نئے نقشے پاس ہو رہے ہیں
18:05اس کے اندر گھروں کے اندر جگہ بنائی گئی ہے
18:07جہاں کمپیوٹر رکھے جائیں
18:09اور بچوں کے لیے وائرنگ ہوگی نیچے
18:11تاکہ انہیں کوئی مشکل درپیش نہ ہو
18:14یہ ساری چیزیں
18:15ہم نے نہانے کے لیے گھروں کے اندر
18:17اتنے اتنے بڑے واشنوں بنائے ہیں
18:19کہ لگتا یہ ہے کہ سوائے نہانے کے اور کام ہی نہیں
18:21کوئی گھر میں ہوگا
18:22ہر چیز آ گئی
18:24پر اللہ کرے کوئی تفسیر بھی ٹیبل پہ پڑھی نظر آئے
18:28کوئی حدیث کی کتاب بھی ٹیبل پہ پڑھی نظر آئے
18:31اللہ کرے کہ جس طرح اببہ لطیفہ
18:34سن کے آتا ہے
18:35تو جب تک سنانا لے اسے عزب نہیں ہوتا
18:38اللہ کرے کہ وہ جمعہ میں بیان سن کے جائے
18:40تو اس کا بھی دل کرے میں اپنے بچوں کو سناؤں
18:42وہ نبی پاک کی کوئی حدیث کہیں سے سنے
18:45تو گھر جا کے سنائے
18:46جب تک یہ میار نہیں بنتا
18:49آپ کیسے توقع کرتے ہیں
18:50کہ گھر کے اندر اللہ کی رحمتیں نازل ہوگی
18:52کہ آپ یہ کیسے توقع کرتے ہیں
18:55کہ گھر کے اندر وہ میار اور وہ مزاج بنے گا
18:57حضرت عمر فاروق نے
18:58ذاتی زندگی پر جو توجہ دی
19:01گھار والوں کے میار پر
19:03جو توجہ دی حضرت عمر فاروق
19:04رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے
19:06وہ بھی بڑی دیدنی ہے حضرت عبو موسیٰ آشری
19:08کو نا آپ نے وزیر خزانہ
19:11بنایا وزیر خزانہ
19:13تو حضرت عبو موسیٰ آشری
19:14کہتے ہیں کہ حضرت عمر کوئی شہ
19:17خزانے میں رہنے تو دیتے نہیں تھے
19:19ایک دن میں صفائی کر رہا تھا
19:22اس کمرے جس میں خزانہ رہتا تھا
19:24ہمارے تو ملک میں جو جاتا ہے
19:26وہ صفائی کر کے ہی جاتا ہے
19:27اللہ خیر کرے اور خیر میار
19:30بدلتا ہے جو پچھلی حکومت
19:32ہوتی ہے وہ کرزہ اٹھاتی ہے
19:33وہ باہر سے جاتی ہے
19:36تو کرزہ لے کے آتی ہے اور جو نہیں آتی ہے
19:38وہ کہتی ہے ہمیں پیکج مل گیا ہے
19:40وہ کرزہ نہیں اٹھا دے
19:41ان کو کیا ملتا ہے
19:42پچھلی نے کرزہ لیا تھا اور ہم نے
19:45باہ جی باہ کیا خوبصورت انداز ہے
19:48اس کا نام بدل کے
19:50انہوں نے کرزہ لیا تھا
19:52اور ہم نے
19:52میں کہا بڑے شاندار سے آنے بندے ہو گئے
19:55اور اللہ تعالی خیر فرمائے
19:57ہمارے جو بڑے شاندار
19:59قسم کے دھوستے
20:01نا شاندار جن کا ہم عدب سے
20:03نام لیتے ہیں وہ عرب کے بادشاہ
20:05ہم تو عرب خالی کہتے بھی نہیں
20:07عرب شریف کہتے ہیں
20:09عرب شریف
20:11انہوں نے بتا کیا کیا ہے
20:13انہوں نے اس طرح کیا ہے کہ جو کشمیریوں کا
20:16قاتل تھا نا اس کے گلے میں میڈل ڈال دیا ہے
20:18یہ کام وہ کرتے رہتے ہیں
20:19انہوں نے پہلے انہیں بلا کے
20:21مندر بھی بنوائے تھے
20:23ہمیں کوئی شکوہ نہیں
20:24ان کی زمین ہے
20:24اللہ تعالیٰ توفیق عطا کرنے والا ہے
20:26پر خیال یہ تھا کہ چلو
20:28کشمیریوں کے زخموں پر نمک نہ چھڑکتے
20:31دو مہینے انتظار کر لیتے
20:32کچھ حالات سمر جاتے
20:34کچھ تھوڑا انتظار ہے ہمارے دوست
20:37کچھ تھوڑا