Dars-e-Bukhari Shareef - Speaker: Mufti Muhammad Akmal
Watch All the Episodes of Dars e Bukhari | https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8XifqqMqj-CSEsTT2kgVuPG2D
#MuftiMuhammadAkmal #DarseBukhariShareef #IslamicInformation
Collect the pearls of wisdom dormant in Sahih Bukhari, Dars-e-Bukhari Shareef is a 30 min long lecture-based program, in which Mufti Muhammad Akmal will explain Ahadith of Sahih Bukhari- the most Acknowledged and authentic collection of the sayings of Prophet Muhammad (PBUH) by Imam Bukhari.
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Watch All the Episodes of Dars e Bukhari | https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8XifqqMqj-CSEsTT2kgVuPG2D
#MuftiMuhammadAkmal #DarseBukhariShareef #IslamicInformation
Collect the pearls of wisdom dormant in Sahih Bukhari, Dars-e-Bukhari Shareef is a 30 min long lecture-based program, in which Mufti Muhammad Akmal will explain Ahadith of Sahih Bukhari- the most Acknowledged and authentic collection of the sayings of Prophet Muhammad (PBUH) by Imam Bukhari.
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Category
🛠️
LifestyleTranscript
00:00Ya Allah sallallahu alaikum wa ala alihi wa sahbihi wa sallim
00:15Bismillahirrahmanirrahim
00:17Allah tb. wa ta'ala ke pakiza nama se aagaz kerti hain
00:20جo bhoht maherban nihayet rahimbala hai
00:23Dursi Bukhari ka silsala kitabu shahadat tuk pehuncata
00:27اور پچھلے پروگرام میں 2661 number حدیث پاک کا
00:31میں نے آغاز کیا تھا
00:32یہ Bukhari کی طویل ترین احادیث میں سے ایک ہے
00:37اور اس میں سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہ
00:41خود اپنا ایک واقعہ بیان فرماتی ہیں
00:44کیونکہ حدیث طویل ہے دوبارہ شاید اس کو بیان کا موقع نہیں ملے گا
00:48دہران نہیں سکیں گے تو میں آپ کو ترسیب سے پوری حدیث سنا دیتا ہوں
00:51پھر جو نتائج نکلیں گے انشاءاللہ وہ عرض کریں گے
00:54سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتی ہیں
00:59کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی سفر پر جانے کا ارادہ کرتے
01:04تو ازواج متحرات کے درمیان قرآن اندازی کرتے
01:09پھر ان میں سے جس کا نام قرآن نکل جاتا
01:11اس کو اپنے ساتھ سفر پر لے جاتے
01:14پس آپ نے ہمارے درمیان اس غزوے کے لئے قرآن اندازی کی
01:18جس میں آپ روانہ ہو رہے تھے
01:20تو میرا قرآن نکل آیا
01:22پس احکامِ حجاب
01:25یعنی پردے کی آیات یا اس کا حکم نازل ہونے کے بعد
01:29میں آپ کے ساتھ نکلی
01:30پس مجھے ایک کجاوے میں بٹھایا گیا
01:34ایک ڈولی ٹائپ ہوتی تھی
01:35جس کو اونٹ کے اوپر رکھ دیا جاتا تھا
01:38اور کہیں اگر اترتے تھے جس سے کافلہ رکھتا تھا
01:41تو وہ ڈولی اٹھا کر
01:42کچھ لوگ آگے سے اور پیچھے سے پکڑ کے
01:45اور اس کو نیچے اتار دیا کرتے تھے
01:47جو خدمت پر معمور تھے
01:49تو آپ فرماتی ہیں پس مجھے کجاوے میں بٹھایا گیا
01:51اور اسی سے مجھے اتارا جاتا
01:53پس ہم روانہ ہوئے
01:55پھر جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
01:58اپنے اس غزوے سے فارغ ہو گئے
02:00اور آپ لوٹے
02:01اور ہم مدینہ کے قریب پہنچ گئے
02:03تو ایک رات آپ نے کوچ کا اعلان فرمایا
02:07تو میں اس وقت کھڑی ہوئی
02:09جب انہوں نے کوچ کا اعلان کیا
02:11کھڑی ہوئی سے مراد کوئی قضہ حاجت وغیرہ تھی
02:14آپ کو جانا تھا
02:15تو آپ تشریف لے گئی
02:16کہتی ہیں پس میں چلتی رہی
02:18حتیٰ کہ میں لشکر سے آگے بڑھ گئی
02:21آگے سے مراد فرنٹ پہ نہیں
02:22بلکہ اس طرف ایک طرف جس سے آپ چلی گئی
02:25پس جب میں قضہ حاجت سے فارغ ہو گئی
02:27تو میں کجاوے کے پاس آئی
02:29اور پھر میں نے
02:31اپنے سینے کو ٹٹولا
02:33تو میرا یمن کا
02:35سی پیوں کا ہار کہیں ٹوٹ کر
02:37گر گیا تھا
02:39یعنی جب آپ واپس آئیں تو قافلہ موجود تھا
02:41آپ چاری تھیں کہ میں ڈولی میں بیٹھ جاؤں لیکن اچانک
02:44پتہ چلا کہ وہ ہار
02:45آپ کا ٹوٹ گیا تھا
02:47تو کہتی ہیں کہ پھر میں واپس گئی
02:49اور میں اپنے ہار کو تلاش کرنے لگی
02:52پس اس کی تلاش
02:53نے مجھے روک لیا
02:54اسی دوران میں میرا کجاوہ
02:57اٹھانے والے آئے اور انہوں نے
02:59میرا کجاوہ اٹھا کر اس اونٹ پر رکھ دیا
03:02جس پر میں سوار تھی
03:04اب آپ وہاں ہیں اور انہوں نے
03:06کجاوہ اٹھایا
03:07اور رکھ دیا
03:08اب انہیں پتہ کیوں نہیں چلا کہ اندر کوئی ہے نہیں
03:11وہ خود بیان فرماتی ہیں
03:12کہتی ہیں کہ
03:14اور وہ یہ گمان کر رہے تھے
03:17کہ میں اس کجاوہ میں سوار ہوں
03:19اور اس زمانے میں عورتیں بہت ہلکی پھلکی ہوتی تھی
03:22بھاری بھرکم نہیں ہوتی تھی
03:24اور ان پر گوشت چڑھا ہوا نہیں ہوتا تھا
03:27وہ بہت تھوڑا کھانا کھاتی تھی
03:29اس لئے لوگوں نے جب پالان اٹھایا
03:31یعنی وہ یہ کجاوہ اٹھایا
03:33تو ان کے میرے پالان میں کوئی فرق معلوم نہ ہوا
03:36چنانچہ انہوں نے اس پالان کو اٹھا لیا
03:38اور فرماتی میں یوں بھی ایک کمسن لڑکی تھی
03:41لہٰذا انہوں نے اونٹ کو ہانک دیا
03:44اور خود بھی روانہ ہو گئے
03:46پھر جب لشکہ روانہ ہو چکا
03:48تو مجھے اپنا ہار مل گیا
03:50پس میں ان کے پاس پڑاؤ پر آئی
03:53اور وہاں کوئی بھی نہ تھا
03:55کافلہ چلا گیا
03:57اور کسی کو پتہ نہ چلا
03:58تو میں نے اس جگہ کا قصد کیا
04:01جہاں پر میں پہلے تھی
04:02میں نے یہ گمان کیا
04:04کہ وہ انقریب مجھے گم پائیں گے
04:05تو میری طرف واپس آئیں گے
04:07یعنی جہاں پر کجاوہ تھا
04:09وہیں آپ تشریف فرما ہو گئیں
04:10کہ جب غیر موجود کی محسوس کریں گے
04:12تو کوئی نہ کوئی واپس آئے گا
04:13آپ وہاں بیٹھ گئیں
04:14پس جب میں بیٹھی ہوئی تو
04:16تو میری آنکھ لگ گئی
04:17اور حضرت صفوان بن معتل سلامی
04:21لشکر کے پیچھے تھے
04:24یہ وہ صحابی تھے کہ
04:26یہ جو جسے کافلے والوں
04:28یہ کوئی چیز گری رہ جائے
04:29پیچھے پیچھے چل کے آتے تھے
04:31تو وہ دیکھ کے پھر اس کو
04:32اٹھا لیا کرتے تھے
04:34اب جب وہ وہاں پر آئے
04:35تو دیکھا کہ کوئی سویا ہوا ہے وہاں پر
04:38کہتی ہیں پس صبح کو
04:39میرے قیام کے جگہ پر پہنچے
04:41تو انہوں نے ایک سوئی ہوئے انسان کا جسم دیکھا
04:44تو وہ میرے پاس آئے
04:45اور انہوں نے
04:46احکامِ حجاب نازل ہونے سے
04:49پہلے مجھے دیکھا ہوا تھا
04:52لہذا انہوں نے پہچان لیا
04:53انہوں نے کہا
04:53انہا لیلہ و انہا الہ راجعون
04:56تو ان کی آواز سے میں بیدار ہو گئی
04:58انہوں نے اپنے اونٹنی کو بٹھایا
05:00اور اس کے اگلے پاؤں کو موڑ دیا
05:03پس میں اس اونٹنی پر سوار ہو گئی
05:06تو یہ بٹھانے کا آپ نے دیکھا ہوگا
05:07کبھی طریقہ کے اونٹ کو بٹھاتے ہیں
05:09اور پاؤں پر رکھ کر
05:10پاؤں اور پھر وہ اوپر چلے جاتے ہیں
05:12تو آپ کہتی ہیں میں بیٹھ گئی
05:14وہ مجھے اس اونٹنی پر بٹھا کر
05:16اس کے آگے آگے چلنے لگے
05:18ایسا نہیں ہوا کہ ساتھ سا چلے
05:20بلکہ آگے آگے چلنے لگے
05:21اونٹنی اب لے کر مہار پکڑ دی
05:23اور چل رہے ہیں
05:24حتیٰ کہ ہم لشکر میں پہنچ گئے
05:26اور وہ دوپہر میں استراحت کے لیے
05:29پڑاؤ ڈال چکے تھے
05:31یعنی اس صبح وہ چلے ہیں
05:33تو لشکر بھی دوپہر میں وہاں تھا
05:34اتنے یہ بھی پہنچ گئے تو پہر تک
05:36تو کہتی ہیں بس اتنا واقعہ تھا
05:39پھر جس کو ہلاک ہونا تھا
05:41وہ ہلاک ہو گیا
05:42اس کا مطلب ہے کہ
05:44آپ پر ماذا اللہ برائی کی تحمت لگائی
05:47حضرت صحفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی طرف
05:51اس برائی کو منصوب کیا
05:52اور اس میں لگانے والا پیش پیش کون تھا
05:55کہتی ہیں اور اس تحمت میں
05:56پیش پیش عبداللہ بن عبی ابن سلول تھا
06:00یہ منافقین کا رئیس المنافقین کہلاتا تھا
06:03اس کو موقع ملا
06:04اور اس نے امہات المومنین
06:06سیدہ عیشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ
06:09ام المومنین سیدہ عیشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ
06:11انہا پر ماذا اللہ
06:12تحمت لگا دی
06:13کہتی ہیں پھر ہم مدینہ پہنچے
06:16اور میں ایک ماہ تک بیمار رہی
06:18یہ بھی آگے خود بتائیں گی
06:20کہ مجھے یہ نہیں پتا تھا
06:21کہ کیا معاملہ ہو گیا
06:22یہ تو ویسی آکے بیمار ہو گئی
06:23کہتی ہیں اور لوگوں میں
06:25تحمت لگانے والوں کی باتوں کا چرچہ ہو رہا تھا
06:27اور مجھے اپنی بیماری میں
06:30اس سے شبہ ہوتا تھا
06:31کہ کچھ نہ کچھ معاملہ ہوا ہے
06:33وہ کیسے
06:34کہ میں اس دوران نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
06:37کا وہ لطف نہیں دیکھتی تھی
06:39جو اس سے پہلے میں
06:41بیماری میں آپ کا لطف دیکھتی تھی
06:44چنانچہ آپ گھر میں داخل ہوگے
06:46صرف مجھے سلام کرتے
06:47اور پھر پوچھتے تمہاری طبیعت کیسی ہے
06:49اتنا پوچھ کے چلے جاتے
06:51ورنہ اس سے پہلے
06:52اور مزید شفقتوں کا اظہار ہوا کرتا تھا
06:55کہتی ہیں اور مجھے
06:56تحمت سے متعلق کسی چیز کی خبر نہیں تھی
06:58حتی کہ جب میری حالت سملی
07:00تو ام مستح کے ساتھ
07:04میدانوں کی طرف چلی گئی
07:05جہاں قضاء حاجت کرتے تھے
07:08ہم صرف ایک رات سے دوسری رات تک کے وقت میں
07:10جایا کرتے تھے
07:11یعنی رات کے وقت میں خواتین وہاں جاتی تھی
07:13ہم صرف ایک رات سے دوسری رات تک کے وقت میں
07:17جایا کرتے تھے اور یہ اس سے پہلے کی بات ہے
07:19کہ ہم اپنے گھروں کے قریب بیت الخلا بناتے
07:22یعنی پھر بعد میں بیت الخلا بن گئے تھے
07:25گھروں کے قریب
07:26لیکن اس سے پہلے جسے گاؤں کے اندر ہوتا ہے
07:28ویسی جاتے تھے
07:30اور فرماتی ہیں کہ جنگلوں میں جانا
07:31ہمارا طریقہ پرانے زمانے کے مطابق تھا
07:35تو میں اور ام مستح بنت ابی رحم جا رہے تھے
07:38کہ وہ اپنی چادر میں
07:39علج کر گر گئیں
07:41تو انہوں نے کہا کہ مستح حلاق ہو جائے
07:44تو میں نے کہا
07:46کہ آپ نے بہت بری بات کہی ہے
07:48آپ ایسے شخص کو برا کہہ رہی ہیں
07:49جو غزوہ بدر میں حاضر تھا
07:51انہوں نے کہا کہ اے بھولی بھالی
07:53کیا تم نے نہیں سنا کہ لوگ کیا کہہ رہے ہیں
07:56پھر انہوں نے
07:58مجھے تحمت لگانے والوں کی باتیں بتائیں
08:00اور یہ سننے کے بعد
08:03میری بیماری میں
08:04ایک اور بیماری کا اضافہ ہو گیا
08:06گویا کہ جو مستح تھے
08:08وہ بھی ان تحمت لگانے والوں میں
08:11شامل ہو گئے تھے
08:12ان کو بھیکائے میں آ گیا
08:15یہ سمجھ لے کہ ایک ہوا چلی
08:17تو وہ توجہ نہ کر سکے
08:19اور نادانشتہ طور پر
08:21ان چیزوں میں شامل ہو گئے
08:23اس لئے انہوں کے ام مستح نے
08:25یہ بات اس طرح کہی تھی
08:26کہتے ہیں میری بیماری میں اضافہ ہو گیا
08:29پس جب میں اپنے گھر واپس آئی
08:30تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس آئے
08:33پس آپ نے سلام کیا اور پوچھا
08:35تمہارا کیا حال ہے
08:36میں نے ارس کیا کہ مجھے اپنے والدین پر
08:39کے پاس جانے کی اجازت دے دیں
08:41یہ کیوں مانگی اجازت کہتی ہیں
08:43اور میں اس وقت یہ ارادہ رکھتی تھی
08:45کہ میں ان سے اس خبر کی تحقیق کروں
08:48یعنی معباب سے جا کے پوچھوں
08:50باہر تو کسی سے کیا پوچھتی
08:51تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
08:53نے مجھے اجازت دے دی
08:54تو میں اپنے والدین کے پاس آئی
08:56میں نے اپنے والدین سے کہا
08:58کہ یہ لوگ کیسی باتیں کر رہے ہیں
08:59انہوں نے کہا
09:00کہ اے میری بیٹی
09:01اپنے آپ کو تحمل سے رکھو
09:04بات یہ ہے
09:05کہ بہت کم ایسا ہوتا ہے
09:06کہ کوئی عورت
09:07اپنے خاوند کے نزدیک خوبصورت ہو
09:09اور وہ اس سے محبت کرتا ہو
09:12اور اس کی سونکھنے بھی ہوں
09:14مگر وہ اس پر غلبہ پانے کی کوشش کرتی ہیں
09:17یعنی آپ نے
09:18ان کی والدین نے
09:19اس طرح سمجھانے کوشش کی
09:20کہ وہ اس طرح ہوتا ہے
09:21غلط فہمییں
09:22بعض وقت پیدا ہو جاتی ہیں
09:23تو تم تحمل رکھو
09:24میں نے کہا
09:26سبحان اللہ
09:26لوگ ایسے ایسی باتیں کر رہے ہیں
09:28حضرت عائشہ نے بتایا
09:30کہ میں نے وہ رات
09:30اس طرح گزاری
09:31حتی کہ صبح تک
09:33میرے آنسو تھمتے نہ تھے
09:35اور میں نیند کو
09:37سرما نہ بنا سکی
09:38یعنی
09:39مثال دی جیسے
09:40سرما لگا لیں آنکھوں میں
09:42ایسے نیند میری آنکھوں میں
09:43نہ آ سکی
09:44پھر جب صبح ہوئی
09:46تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
09:47نے حضرت علی بن عبی طالب
09:49اور حضرت عسامہ بن زید
09:51کو بلوایا
09:52رضی اللہ عنہما
09:53دونوں کو مشاورت کے بلوایا
09:55آپ فرماتی ہیں
09:57کہ اس وقت اس معاملے میں
09:58کوئی وحی نازل نہیں ہوئی تھی
10:00آپ ان سے اپنے اہلیہ
10:03یعنی سیدہ عائشہ صدیقہ
10:04رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو
10:05جدہ کرنے کے مطالق
10:07مشورہ کر رہے تھے
10:08یعنی کہ کیا میں عائشہ کو
10:10چھوڑ دوں ان تحمتوں کی وجہ سے
10:11یا نہیں
10:12تو حضرت عسامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
10:15نے
10:15اشارت فرمایا
10:17انہوں نے اس چیز کے طرف اشارہ کیا
10:19جس کو وہ اپنے دل میں
10:20آپ کی اہلیہ سے
10:22محبت کو جانتے تھے
10:23یعنی وہ جانتے تھے
10:25کہ نبی اکریم دل سے
10:26بہت محبت فرماتے ہیں
10:27لیکن ہم سے مشورہ لے رہے ہیں
10:28تو انہوں نے کہا
10:29یا رسول اللہ
10:30آپ کی اہلیہ کے متعلق
10:32ہم سوائے خیر کے
10:34اور کسی چیز کو
10:35نہیں جانتے ہیں
10:37اب حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے
10:39مشورہ دینا تھا
10:41تو حضرت علی
10:42سرکار کی کیفیت کو دیکھ رہے تھے
10:44اور آپ
10:45سرکار کے صدمے کو جانتے تھے
10:47کیونکہ
10:48سرکار کی اہل کے اوپر
10:50ایک الزام تھا
10:51اور آپ نبی تھے
10:52آپ نے تبلیغ فرمانی ہے
10:53اور منافقین
10:55الٹی سیدھی باتیں کر رہے تھے
10:57تو
10:57آپ چاہتے تھے
10:59کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا
11:00صدمہ تھوڑا کم ہو
11:02آپ کی توجہ
11:03کسی اور طرف ہو جائے
11:04لہٰذا
11:05آپ نے یہ جملے فرمائے
11:07اور یہ خدا نہ خواستہ
11:08کوئی سیدہ عیشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہ
11:10کے خلاف جملے نہیں تھے
11:13یہ میں اس لئے تمہید باندھ رہا ہوں
11:14کہ بعض وقت ہم سمجھتے ہیں
11:16کہ شاید یہ آپس میں کوئی رنجش کر نتیجہ تھا
11:18ایسا نہیں ہے
11:19مفسر شارحین نے واضح طور پر فرمایا
11:22کہ حضرت علی سرکار کی وقتی کیفیت کو دیکھ کر
11:25ایک مشورہ دے رہے تھے
11:26حضرت علی بن نبی طالب نے کہا
11:29یا رسول اللہ
11:30اللہ نے آپ کے اوپر تنگی نہیں رکھی
11:32اور ان کے سوا یعنی سیدہ عیشہ کے علاوہ
11:35اور بہت سی عورتیں ہیں
11:36لیکن اب انہوں نے دیکھیں
11:38یہ تو تسلی کے لئے کہا دی
11:40پھر کہا اور آپ ان کی خادمہ سے پوچھئے
11:42وہ آپ کو سچ بتائے گی
11:44یہ بڑی پیارا مشورہ تھا
11:46آپ کی خادمہ تھی حضرت بریرہ
11:48رضی اللہ تعالی عنہ
11:50تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
11:52نے حضرت بریرہ کو بلایا
11:54پھر فرمایا کہ اے بریرہ
11:55کیا تم نے کوئی ایسی چیز دیکھی ہے
11:58جو تم کو شک میں ڈالے
11:59کہ میری زوجہ عائشہ کے
12:02کردار میں کوئی مسئلہ ہو
12:04تم نے شبہ محسوس کیا ہو
12:05کسی اور طرف میں اعلان دیکھا ہو
12:07تو پس حضرت بریرہ نے کہا
12:10کہ نہیں
12:10اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے
12:13میں نے ان میں کوئی ایسی چیز نہیں دیکھی
12:16جس سے میں ان پر عیب لگاؤں
12:18زیادہ سے زیادہ بس یہ ہے
12:20کہ وہ ایک کم عمر لڑکی ہیں
12:22آٹا گونتے ہوئے سو جاتی ہیں
12:24اور بکری آ کر آٹا کھا جاتی ہے
12:26بس اس کے علاوہ میں نے کم سی نہیں
12:28کہ تو یہ معاملات دیکھے ہیں
12:29بھولاپن دیکھا ہے
12:31اور کوئی اس میں چیز نہیں
12:32تب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
12:35اس دن ممبر پر کھڑے ہوئے
12:37اور عبداللہ بن عبی ابن سلول کی
12:39تحمت کے سلسلے میں براعت طلب کی
12:42یعنی اب صحابہ کے سامنے
12:44آپ نے کیس رکھا کہ یہ بتاؤ
12:45اس نے ایسا الزام لگایا ہے
12:46تو تم اس میں براعت کے سلسلے میں کیا کہتے ہوں
12:50پس فرمایا کہ
12:51مجھے اس شخص کے متعلق کون تحمت سے بری قرار دے گا
12:55جس کی عیزہ رسانی
12:57اب میری اہلیہ تک پہنچ چکی ہے
12:59کیونکہ عبداللہ بن عبی مسلسل
13:01اسلام دشمنی کے کام کرتا رہتا تھا
13:03تو اب سرکار نے صحابہ کے بارے
13:05درمیان فرمایا
13:06کہ اب یہ تو میرے گھر تک پہنچ گیا
13:08الزام لگاتے ہوئے
13:09اب میرے آقا چاہتے
13:10تو ایک لمحے کے اندر حکم فرماتے
13:12ان کی گردنیں اڑا دی جاتی ہیں
13:14صحابہ بالکل تیار تھے
13:15جانسار صحابہ تھے
13:16لیکن میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم
13:19بعطائے الہی
13:21یقینا جانتے تھے
13:22کہ کیا آگے ہونے والا ہے
13:23اور اس لئے آپ نے
13:25اگر کوئی اس طرح کے قدم اٹھاتے
13:27تو کہنے کا لوگوں کو موقع مل جاتا
13:29خصوصا منافقین کو
13:31کہ دیکھیں اپنے گھر والوں کا معاملہ آیا
13:33تو اس طرح کا معاملہ کیا
13:35اس لئے میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم
13:36تحمل اختیار کیے ہوئے تھے
13:39اور آپ کو یقین تھا
13:40کہ برات اللہ کی طرف سے آئے گی
13:42چنانچہ پس اللہ کی قصہ
13:45میں اپنے اہلیہ کے مطالق
13:46سوائے خیر کے اور کچھ نہیں جانتا
13:49اور انہوں نے ایسے شخص کے ساتھ
13:51تحمت لگائی
13:52یعنی حضرت صفان کے بارے میں فرمایا
13:54کہ میں اس کے مطالق
13:56سوائے خیر کے اور کچھ نہیں جانتا
13:58اور وہ جب بھی میری اہلیہ کے پاس جاتا تھا
14:01تو میں اس کے ساتھ ہوتا تھا
14:03یعنی کبھی بھی ایسا نہیں ہوا
14:04کہ وہ تنہائی میں کبھی آئے ہوں
14:06جب میں ہوتا تھا
14:07کوئی کام ہوتا
14:08تو پھر وہ حاضر ہوتے تھے
14:09ورنہ نہیں
14:10تا فضل سعاد بن معاذ رضی اللہ تعالیٰ
14:14نے وہ کھڑے ہوئے
14:15انہوں نے ارش کی
14:16یا صلی اللہ
14:16اللہ کی قسم
14:17میں آپ کو اس تحمت سے بری قرار دیتا ہوں
14:20اگر یہ تحمت لگانے والا
14:22آوس میں سے ہو
14:23آوس اور خزرج
14:25یہ انسار کے دو قبائل تھے
14:27تو آپ آوس میں سے تھے
14:28تو آپ نے فرمایا
14:29کہ اگر تحمت لگانے والا آوس میں سے ہے
14:32تو ہم اس کی گردن وڑا دیں گے
14:34اگر وہ ہمارے بھائیوں میں خزرج سے ہے
14:37تو آپ ہمیں حکم دیں
14:38ہم اس میں آپ کے حکم کے مطابق عمل کریں گے
14:42تب خزرج کے سردار حضرت سعاد بن عبادہ کھڑے ہوئے
14:46اور وہ اس سے پہلے نیک شخص تھے
14:49اس سے پہلے
14:50اب کوئی ایسا نہیں ہو گیا تھا
14:51کہ نیکی چھوڑ دی
14:52لیکن کہتی ہیں
14:53لیکن ان کو تعصب نے ابھارا
14:55اصل میں یہ آوس اور خزرج میں طویل عرصے سے
14:58جنگ چلتی رہی تھی
15:00پھر میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے اسلام کی دعوت دی
15:03اور پھر وہ جب مسلمان ہوئے
15:05تو آپ اس میں پیار اور محبت پیدا ہو گیا
15:07لیکن کبھی ایسا ہوتا
15:09تک کوئی ایسی بات چلی ہی
15:10تو ان کے ہاں قومیت بہت زیادہ تھی عربوں میں
15:12اس لئے
15:13اپنے ہم قوم کے لئے
15:14بعض اوقات وہ جوش میں آجائے کرتے تھے
15:16اس کا ایک نتیجہ تھا
15:18یعنی وقتی کیفیت کا ایک نتیجہ ہوا
15:19تب انہوں نے کہا
15:21کہ اللہ کی قسم تم نے جھوڑ بولا
15:22تم اس کو مت قتل کرنا
15:25اور نہ تم اس پر قادر ہو سکو گے
15:27پھر حضرت عسید بن حدیر کھڑے ہوئے
15:30پس انہوں نے کہا
15:31کہ اللہ کی قسم تم نے جھوڑ بولا
15:32اور اللہ کی قسم ہاں اس کو ضرور قتل کریں گے
15:36پس بے شک تم منافق ہو
15:37اور منافقوں کے طرف جھگڑ رہے ہو
15:39یعنی انہوں نے پلٹ کے جواب دے دیا
15:41پھر آوس اور خضرت کے دونوں قبیلے
15:44خزرج کے دونوں قبیلے
15:46جوش میں آگئے
15:47حتیٰ کہ انہوں نے لڑنے کا قصد کیا
15:49اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
15:52ممبر پہ تشریف فرما تھے
15:53پس آپ ممبر سے اترے
15:55اور لوگوں کو تھنڈا کیا
15:57ان کو پرسکون کیا
15:58آپ نے آیات وغیرہ جو بھی آپ نے بیان کیا
16:01تو وہ ہوتا ہے
16:02وقتی کیفت تاری ہوتی ہے
16:03پھر جیسے ہی سرکار نے اشارت فرمایا
16:05سب ٹھنڈے ہو گئے
16:07حتیٰ کہ وہ خاموش ہو گئے
16:09اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی خاموش رہے
16:12فرماتی ہیں
16:13اور میں اس دن روتی رہی
16:14میرے آنسوں تھمتے نہیں تھے
16:16اور نہ میں نیند کو اپنی آنکھوں کا سرمہ بنا سکے
16:19پس صبح کو میرے پاس میرے والدین آئے
16:22اور میں دو راتیں اور ایک دن روتی رہی تھی
16:26حتیٰ کہ میں گمان کر رہی تھی
16:28کہ میرا رونا میرا جگر پھاڑ دے گا
16:32حضرت عائشہ نے بتایا
16:34کہ جس وقت وہ دونوں
16:35انہیں صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ
16:37اور آپ کی زوجہ تشریف لائے
16:39یہ والدین ہیں آپ کے
16:40تو وہ دونوں میرے پاس بیٹھے ہوئے تھے
16:42اور میں رو رہی تھی
16:43انسار کی ایک خاتون نے آنے کی اجازت طلب کی
16:46میں نے اس کو اجازت دی
16:48تو وہ بھی میرے ساتھ بیٹھ کر رن لگی
16:50تو جس وقت ہم اسی حال میں تھے
16:53اچانک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے
16:55پس آپ بیٹھ گئے
16:57اور جن زند سے میرے متعلق یہ بات کہی گئی تھی
16:59آپ میرے پاس نہیں بیٹھے تھے
17:02اور ایک ماہ ہو چکا تھا
17:04یعنی بیماری کی وجہ سے
17:05اور آپ کی طرف میرے متعلق
17:08کوئی چیز نازل نہیں ہوئی تھی
17:10ابھی تک کوئی آیت وغیرہ نازل نہیں ہوئی تھی
17:12حضرت عائشہ نے بتایا
17:13کہ آپ نے کلیمہ شہادت پڑھا
17:15پھر فرمایا کہ عائشہ
17:17بے شک تمہارے متعلق اس طرح
17:19اور اس طرح خبر پہنچی ہے
17:21یعنی تعمت لگائیے لوگوں نے
17:22پس اگر تم بے قصور ہو
17:24تو انقریب اللہ تعالیٰ تم کو بری کر دے گا
17:28اور اگر بالفرض تم سے کوئی خطہ سرزد ہوئی ہو
17:31تو تم اللہ سے مغفر طلب کرو
17:33اور اس کی طرف توبہ کرو
17:34کیونکہ جب بندہ اپنی خطہ کا اعتراف کرتا ہے
17:37پھر توبہ کرتا ہے
17:39تو اللہ اس کی توبہ قبول فرما لیتا ہے
17:42تو یہاں تک دیکھیں
17:43پورا پروگرام ہمارا صرف حدیث کے مطن پر گزر گیا
17:46انشاءاللہ
17:47نیکس پروگرام میں
17:48ہم اس سے آگے پوری حدیث کمپلیٹ کریں گے
17:51اور تفسرہ بھی کریں گے
17:52اللہ تعالیٰ ہمیں پوری حدیث کو سننے سمجھ دیں
17:54اور اس سے جو نکات حاصل ہوتے ہیں
17:57ان کو اپنے ذہن میں محفوظ رکھ کے
17:59درس حاصل کرنے کے توفیق عطا فرمائے
18:01آمین وآخر دعوانا
18:03ان الحمدللہ رب العالمین
18:05اللہ حمد صلی اللہ محمد والا آنہی و صحبہی و صلی اللہ
Be the first to comment