- 13 hours ago
- #roshnisabkayliye
- #islamicinformation
- #aryqtv
Roshni Sab Kay Liye
Watch All The Episodes || https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8Xic1NLGY05O7GY70CDrW_HCC
Topic: Islam ka Tasawwur e Rizq
Host: Raees Ahmed
Guest: Dr. Fareeduddin Siddique, Mufi Muhammad Sohail Raza Amjadi
#RoshniSabKayLiye #islamicinformation #ARYQtv
A Live Program Carrying the Tag Line of Ary Qtv as Its Title and Covering a Vast Range of Topics Related to Islam with Support of Quran and Sunnah, The Core Purpose of Program Is to Gather Our Mainstream and Renowned Ulemas, Mufties and Scholars Under One Title, On One Time Slot, Making It Simple and Convenient for Our Viewers to Get Interacted with Ary Qtv Through This Platform.
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Watch All The Episodes || https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8Xic1NLGY05O7GY70CDrW_HCC
Topic: Islam ka Tasawwur e Rizq
Host: Raees Ahmed
Guest: Dr. Fareeduddin Siddique, Mufi Muhammad Sohail Raza Amjadi
#RoshniSabKayLiye #islamicinformation #ARYQtv
A Live Program Carrying the Tag Line of Ary Qtv as Its Title and Covering a Vast Range of Topics Related to Islam with Support of Quran and Sunnah, The Core Purpose of Program Is to Gather Our Mainstream and Renowned Ulemas, Mufties and Scholars Under One Title, On One Time Slot, Making It Simple and Convenient for Our Viewers to Get Interacted with Ary Qtv Through This Platform.
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Category
🛠️
LifestyleTranscript
00:00Thank you very much.
00:30Thank you very much.
04:36when the ability to the earth is based on the encounter,
04:39that we must get it.
04:42That it should be on our way.
04:45We must also on our way.
04:48So, that it shouldام your mind.
04:51This way is on our way,
04:51which we must have done.
04:52If you look at the line of people,
04:54when you see them,
04:55when you buy a picture,
04:57when you see them,
04:58when you see them,
04:58you see them on your face.
05:00You see them on your face?
05:01In the face of the face.
05:01On your account,
05:04in verse 2,
05:05verse 55
05:07Из сих مliest
05:10ومنها نخرجكم
05:13طابتا اخرى
05:14کہ اسی مٹی سے
05:16تمہیں پیدا کیا گیا
05:17اللہ اکبر
05:19فیها نوعیدكم
05:21اسی مٹی میں
05:22تمہیں لوٹ کر جانا ہے
05:24ومنها نخرجكم
05:26طابتا اخرى
05:27جب تمہیں اٹھایا جائے گا
05:29تو اسی مٹی سے اٹھایا جائے گا
05:32پھر اس کے ساتھ ہم یہ دیکھتے ہیں
05:34کہ یہ اللہ تعالیٰ کی تخلیق کا کرشمہ ہے
05:38اور یوں سمجھ لیں کہ اس کا ناقابل فراموش احسان ہے
05:43کہ اس نے ہر چیز کو ایک متعینہ شکل و صورت میں
05:47اور ایک مقدار میں تخلیق فرمایا ہے
05:50جن سے انسانی کے اعتبار سے آپ دیکھ لیں
05:53یعنی انسانوں کو بھی اعتدال کے ساتھ پیدا فرمایا
05:57ایسا نہیں کہ مرد ہی مرد ہیں اور عورتیں نہیں ہیں
06:00اور ایسا نہیں کہ مونس ہی مونس ہے
06:03مذکر نہ ہوں
06:04اگر ایسا ہوتا تو پھر رشتوں کا تناسب کیا ہوتا
06:08نکاح کیسے ہوتے
06:09نسل انسانی کا جو معاملہ ہے
06:11ایک نظام چل رہا ہے کیسا ہوتا
06:13ایسی اعتدال کے ساتھ تخلیق فرمائی
06:16کہ آج آپ دیکھیں کہ نسل انسانی بڑھ رہی ہے
06:19پھر اس طریقے سے آپ دیکھیں نباتات
06:21یہ کھیتی باری
06:23مختلف پھلوں کی پیداوار
06:25چیزوں کی پیداوار
06:26آپ یہ دیکھیں
06:26ایسا نہیں کہ ایک علاقے میں ساری چیزیں بھر دی ہوں
06:30اور دوسرے علاقے میں کچھ بھی نہ ہو
06:32ایک ملک میں ہو دوسرے ملک میں کچھ نہ ہو
06:34ایک شہر میں اور دوسرے شہر میں کچھ بھی نہ ہو
06:36نہیں
06:37ایک طریقے سے اگر ایک جگہ پر
06:40کسی جنس کو زیادہ مقدار میں پیدا فرمایا
06:42تو دوسری جگہ پر
06:44دوسری جنس کو زیادہ مقدار میں پیدا فرمایا
06:46اسی طریقے سے کہیں پر دریا زیادہ ہیں
06:49کہیں پر کم ہیں
06:50تو دوسری چیزیں زیادہ ہیں
06:51اللہ تبارک و تعالی نے تناسب
06:54اس طرح رکھا ہے
06:55کہ لوگوں کی ایک دوسرے کے ساتھ
06:58ضروریات کا معاملہ برقرار رہے
07:00کہ مجھے ضرورت ہے
07:01تو میں آپ سے یہ چیز لے لوں
07:02آپ کو ان سے ضرورت ہے
07:04آپ یہ چیز لے لیں
07:04اسی طریقے سے کاروباری انسانی چلتا ہے
07:07کاروبار دنیا چلتا ہے
07:08اللہ تعالیٰ نے
07:10ایک دوسرے کے ساتھ پھر کیا کیا
07:12کہ آپ دیکھیں کہ اچھے رویہ
07:14اخلاق حسنہ
07:16یہ تمام چیزیں کیوں ہیں
07:17کہ ضروریات کا معاملہ پڑے گا
07:19ایک دوسرے کی ضرورت محسوس ہوگی
07:21تو اچھے طریقے سے
07:23تم ان ضروریات کا پورا کرنا
07:25اور پھر میں آخیر میں
07:26ایک بات یہ بھی ارس کروں گا
07:28کہ اللہ تعالیٰ نے
07:29ساتھ میں یہ بھی فرما دیا
07:30وَمَا مِن دَابَتٍ فِي الْأَرْضِ
07:32إِلَّا عِلَى اللَّهِ رِسْكُهَا
07:34وَيَعْلَمُ مُسْتَقَرَّهَا وَمُسْتَوْدَعَا
07:37فرمایا کہ
07:38زمین میں چلنے والے
07:39جو بھی چلنے والے ہیں
07:49اختیار دیا ہے
07:50کہ وہ کماتا ہے
07:52چاہے وہ رزقِ حلال کمائے
07:53اللہ کی اطاس ہے
07:54یا رزقِ حرام کی طرف
07:55جب چلا جائے شیطانی راستے پر
07:57لیکن جو مخلوقات
07:59بلکل بے بس ہیں
08:00اللہ تبارک وطالعہ
08:01صرف انسان کو نہیں
08:03ساری مخلوقات کو
08:04رزق اطاف فرما
08:05مفتی صاحب نے بڑی پیاری بات
08:06ارشاد فرمایا
08:07ابتدا میں
08:07وہ بڑا
08:08ایسا پوائنٹ تھا
08:10کہ جس نے ذہن پر
08:11بڑا سٹرائک کیا
08:12کہ اس کے علاوہ
08:13دعویٰ کسی نے کیا بھی نہیں ہے
08:15اللہ حبر
08:16کیونکہ وہ رزق دیتا ہے
08:17رازق ہے وہ
08:17اس نے رزق دیا ہے
08:19تمام زمین پر
08:20جتنے چلنے والے ہیں
08:21اسی کے ذمہِ کرم پر ہے
08:23تمام کا رزق
08:24تو دعویٰ اسی کا
08:25اور اسی کو زیب دیتا ہے یہ
08:27کسی کو زیب دیتا بھی نہیں ہے
08:28بڑی پیاری بات
08:29ارشاد فرمایا
08:29مفتی صاحب نے
08:30اچھا آگے بڑھتے ہیں
08:31راکس صاحب ہمارے ساتھ موجود ہیں
08:32صاحب زادہ صاحب
08:33کہ جیسے کہ یہ آئے مبارک آئی
08:35اسی طرح
08:36ان اللہ رزقمی شعبی غیرین صاحب
08:37یہ بھی ایک ہے
08:38اللہ تعالیٰ جس سے
08:39چاہتا ہے
08:40بے حساب رسط دیتا ہے
08:41اب جس سے چاہتا ہے
08:43بے حساب رسط دیتا ہے
08:45اس کی تفہیم جاننا بھی
08:46بہت ضروری ہے
08:47جس سے بہت ساری
08:48ہمارے ذہن میں
08:48جو سوالات موجود ہیں
08:50بہت سارے
08:50ان کے جوابات ملیں گے
08:52جی فرمائیے گا
08:52کیا کہیے گا
08:53سوال سے
08:53الحمدلی ربن واشافل لسقیمی
08:56وشکر لمن ارحمہ من کل رحیمی
08:59اللہ تعالیٰ جللہ شان ومنوالونے
09:03رزق کا جو نظام ہے
09:06وہ اپنے دست قدرت میں رکھا ہوا ہے
09:10بے شک
09:10زندگی بھی اپنے دست قدرت میں رکھی ہوئی ہے
09:13موت بھی اپنے دست قدرت میں رکھی ہوئی ہے
09:15بے شک
09:15یہ تمام معاملات ایسے ہیں
09:18کہ انسان کو اس طرف توجہ دلاتے ہیں
09:21کہ آپ تگو دو
09:23جتنی بھی کر لیں
09:24جو آپ کے مقدر میں ہے
09:26وہ آپ سے کوئی چھین نہیں سکتا
09:28اور جو آپ کے مقدر میں نہیں ہے
09:30وہ آپ کہیں سے لینے ہی سکتے
09:32اب جہاں تک اس بات کا تعلق ہے
09:35جو آپ نے سوال میں پوچھا
09:36بے حساب
09:38اللہ دینے والا ہے
09:39آپ نے خود ابھی
09:39عید شریفہ کا حصہ پڑھا
09:42سورہ علی عمران کی
09:43کہ ان اللہ یرزقو
09:46میں یشاؤ بے غیر حساب
09:47اب دیکھیں
09:49اللہ تعالی جسے چاہتا ہے
09:50بے حساب رزق عطا فرماتا ہے
09:52اب پہلی بات تو وہ ہے
09:54جو شروع میں بھی آپ نے فرمائی
09:56کہ بعض لوگ رزق سمجھتے ہیں
09:58صرف کھانے پینے کی چاہتے ہیں
09:59لیکن ہر وہ نعمت
10:01جو اللہ تبارک و تعالی
10:03بندوں کو عطا فرما رہا ہے
10:04وہ ایک رزق ہے
10:05کہیں اولاد کی نعمت ہے
10:07وہ بھی ایک رزق ہے
10:08صحت بہت بڑی ہے
10:09کہیں علم ہے
10:10کہیں صحت ہے
10:11وہ ایک رزق ہے
10:12اور ہر طرح کی یہ نعمتیں
10:14اللہ کی دست قدرت میں ہیں
10:15بے شک
10:15اب جہاں تک اس بات کا تعلق ہے
10:17اور یہ آیت شریفہ ہے
10:18اب دیکھیں
10:19کہ اس کی زمن میں
10:21اور شان نزول میں
10:22یہ بات ہے
10:24قرآن مجید میں
10:24کہ حضرت بیوی مریم
10:26صلی اللہ علیہہ
10:27جب اپنے محراب میں
10:29عبادت فرماتی تھی
10:30حضرت زکریہ
10:32جب ان کے پاس تشریف لاتے تھے
10:35تو دیکھا کرتے تھے
10:36کہ رزق ہے
10:37میوے ہیں
10:38اور بے موسم پھلے
10:40اچھا یہ قرآن کی باتیں بتا رہے ہیں
10:42یعنی سردی
10:43قرآن میں ہے
10:44واقعہ اس کی تفسیر
10:45مفسرین نے یہ سب لکھا
10:46بے موسم پھل کا ذکر
10:48سردی کے پھل
10:49گرمی میں مل رہے ہیں
10:50گرمی کے پھل سردی میں مل رہے ہیں
10:51اچھا اب انہوں نے جب پوچھا
10:53کہ مریم تمہارا پاس یہ کہاں سے آئے
10:56تو انہوں نے یہ فرمایا
10:57کہ اللہ تعالیٰ جو چاہتا ہے
10:59بے حساب دیتا ہے
11:00یہ سب اللہ کی طرف سے
11:01تو اس سے معلوم یہ ہوا
11:04کہ اللہ تعالیٰ جب چاہے
11:06جس کو چاہے
11:08اور جس طرح سے چاہے
11:09رزق خطا فرما دیتا ہے
11:10سبحان اللہ
11:11اچھا پھر اس میں رزق میں بھی ایک بات ہے
11:13موطرم رئیس بھائی
11:14ایک یہ ہے کہ
11:15بلواسطہ رزق
11:17اور ایک ہے بلاواسطہ
11:18بلاواسطہ رزق
11:19دونوں اللہ کی قدرت میں
11:20سبحان اللہ
11:21اور نظام دونوں اللہ ہی کے
11:22بے شک ہے
11:23بلواسطہ
11:24تو اس طرح ہے کہ دیکھیں
11:26کہ آپ
11:26کوئی نوکری کرے گا
11:28کوئی کاروبار کرے گا
11:29وہ رزق کا سبب بنے گا
11:30بے شک
11:30ٹھیک ہے نا
11:31کہیں دکانیں کسی کی
11:33کاروبار ہیں
11:34یا کسی کی جوب ہیں
11:35وہ وہاں سے مل رہا ہے
11:36اور اس کو ہم رزق کہہ رہے ہیں
11:37ایک ہے
11:38بلاواسطہ
11:39اس کی مثال کیا ہے
11:41کہ آپ دیکھیں
11:42کہ ایک حدیث شریفہ ہے
11:43حضرت عمر بن خطاب
11:45رضی اللہ تعالیٰ عنہ
11:46وہ فرمایا ہے
11:47کہ حضور اکرم علیہ السلام
11:48نے ارشاد فرمایا ہے
11:50کہ اگر تم
11:51اللہ پر توقع کرو
11:53تو تمہیں اللہ تعالیٰ اس طرح دے گا
11:56کہ جیسے پرندوں کو دیتا ہے
11:58کہ وہ صبح اپنے گھونسلوں سے نکلتے ہیں
12:00اور
12:01رزق کی تناشمیں ہوتے ہیں
12:03ان کو کوئی پالتا نہیں
12:05وہ تو پرندے عام پرندے
12:07لیکن جہاں سے اللہ تعالیٰ چاہتا ہے
12:09ان کو رزق عطا فرما دیتا ہے
12:10بے شک
12:10اور ان کو مل جاتا ہے
12:12وہ اپنی خوراک حاصل کر لیتے ہیں
12:13اس طریقے سے اللہ تعالیٰ نظام کو چلاتا ہے
12:17رزق
12:17اور دوسری بات یہ ہے
12:19کہ ایک اور جگہ قرآن مجید میں رشاد ہے
12:22جو اللہ تعالیٰ سے ڈرتا ہے
12:28اللہ اس کے لئے راستہ بنا دیتا ہے
12:30اور اسے وہاں سے آتا فرماتا ہے
12:35رزق جہاں سے
12:36اب اس کا مطلب یہ ہو گیا
12:39کہ دیکھیں بندہ اگر
12:40calculation کرتا ہے
12:42تو اس کی calculation سے بڑھ کر بھی
12:44اللہ تعالیٰ عطا فرما دیتا ہے
12:45کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے
12:47اور کبھی ایسا ہوتا ہے
12:48کہ بندہ یہ سوچتا ہے
12:49کہ اس کام میں مجھے اتنا نہیں ملے گا
12:51لیکن اللہ تعالیٰ اس کا ہاتھ پکڑ لیتا ہے
12:53اور پتہ چلتا ہے
12:54کہ وہ تو ماشاءاللہ خوب حاصل کر رہا رزق
12:57تو اس کا مطلب یہ ہوا
12:58کہ یہ رزق اور یہ اللہ کی عطا ایسی ہے
13:02کہ اللہ جسے چاہے
13:03جب چاہے جتنے عطا فرما دے
13:05اب دیکھ ایک حدیث شریفہ ہے
13:07جس میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
13:08ارشاد فرمایا
13:09کہ انمان القاسم
13:11اللہ یعطی
13:12میں تقسیم کرنے والا ہوں
13:15اللہ عطا فرما دے
13:16تو مطلب یہ ہوا
13:17کہ اللہ تعالیٰ نے ایک نظام ایسا رکھا ہوا ہے
13:19جس میں سرکار دو عالم
13:20صلی اللہ علیہ وسلم کو اختار دے دیا ہے
13:22کہ جو کچھ میں عطا کروں گا
13:24وہ آپ کے در سے ملے گا
13:25آپ اس کے تقسیم کرنے والے
13:27عبدال صاحب سبحان اللہ
13:28کیا کہنا
13:28آپ نے بلواستہ اور بلاواستہ کو
13:30جو آپ نے ابتدا میں ارشاد فرمایا
13:32تو اس آخر میں تطیمہ فرما دیا
13:33اور اپنے جواب کو مکمل فرما دیا
13:35ایک مختصر سا وقفہ
13:37وقفے کے بعد لوٹیں گے انشاءاللہ
13:38اور اسی کو کنٹینیو کریں گے
13:40بہت امدہ سوال میرے پاس موجود ہے
13:42جو مفتی صاحب کی خدمت میں
13:43انشاءاللہ مجھے پیش کرنا ہے
13:44آپ ہمارے ساتھ رہیے گا
13:45جی جناب آپ کا خیر مقدم ہے
13:47اور اسلام کا تصور رسک
13:48جو ہے اس پر ہم بات کر رہے ہیں
13:50اور یہ جو سوال ہے نا
13:51یہ میں سمجھتا ہوں
13:53کہ ہر دور کے ہر شخص کا سوال ہے
13:55اور اس میں موجود
13:57جتنے جو جواب ہوگا
13:59اس کو بغور سنیے گا
14:00ویسے تو پورا پروڈرام
14:01بہت ہی اہام ہے
14:02تو میں یہ جاننا چاہوں گا
14:04قبلہ مفتی صاحب
14:05کہ کیا رسک صرف مالی ہوتا ہے
14:08یہ اس کے علاوہ بھی
14:09کچھ اس کے تصورات ہے
14:10میں چاہتا ہوں
14:11اس پر کچھ فرمائی
14:11قبلہ ڈاکٹر صاحب نے
14:14بڑے پیارے انداز میں
14:15ماشاءاللہ بیان فرمایا
14:16اچھا تھوڑا سا میں
14:18یہ ارس کروں گا
14:19آپ کے سوال پر
14:21قرآن کریم میں
14:22ایک مقام آتا ہے
14:23قرآن کریم کی آیت کریم ہے
14:25سورہ حامیم سجدہ
14:26کی آیت نمبر نو اور دس
14:27قل ائنکم لتکفرون باللذی
14:31خلق الارضہ
14:33فی یومینی
14:34و تجعلون لہو اندادا
14:36ذالک رب العالمین
14:37فرمایا کہ
14:38محبوب ان سے
14:39ذرا فرمائیے تو سئی
14:40کیا تم انکار کرتے ہو
14:42اس اللہ کے لیے
14:44اس کی ذات کا انکار کرتے ہو
14:46جس نے زمین کو
14:47دو دن میں بنایا
14:48اور پھر اس کے بعد
14:50جو ہے
14:50تم اس کے برابر
14:52اس کی ہمسری میں
14:54کسی اور کی پوجہ کرنے کیلئے
14:55اس کو برابر میں
14:56کھڑا کر دیتے ہو
14:57ذالک رب العالمین
14:58تمہیں نہیں پتا
14:59وہ رب العالمین ہے
15:00تو اقلی طور پر بھی
15:02لوجیکلی بھی
15:03جو پوری کائنات
15:05اور اس کے
15:06ذرے ذرے
15:07کا پالنہار ہو
15:08اور پوری کائنات
15:09کا ذرہ ذرہ
15:10اس کی پروردہ ہو
15:11اسے کیا ضرورت
15:13کسی کو شریک بنانے کی
15:14تو ہر قسم کی شرکت سے
15:16وہ باق ہے
15:17ذالک رب العالمین
15:18وہ تمام جہاں
15:19والوں کا پروردگار ہے
15:21آگے کیا فرمایا
15:21کہ
15:22وَجْعَلَ فِيهَا رَوَاسِيَا مِن فَوْقِهَا
15:24وَبَارَكَ فِيهَا وَقَدَّرَ فِيهَا اَقْوَاتَهَا فِي ارْبَارْتِ اَيْا سَوَاءَ لِّسْسَائِلِينَ
15:30یہاں پر ایک بات اور فرمائی
15:31کہ زمین کو ہم نے صرف
15:33عَلَمْ نَجْعَلِ الْأَوْضَ مِحَادَا بِچھونا تو بنایا
15:36صرف بچھونا نہیں بنایا
15:37ہم نے اس میں ترہ ترہ کی چیزیں تمہارے لئے رکھی ہیں
15:41وَجْعَلَ فِيهَا رَوَاسِيَا وَبَارَكَ فِيهَا مِن فَوْقِهَا وَقَدَّرَ فِيهَا قُوَاتَ فِي اَرْبَارْتِ اَيْا
15:47کتنی پیادی بات ارشاد فرمائی
15:49فرمائے کہ ہم نے زمین میں
15:51جو ہے وہ میخیں ڈالی ہیں
15:54اور اوپر سے میخیں ڈالی ہیں پہاڑ کی صورت پر
15:57تاکہ زمین کو قرار آئیں
15:58پھر اس میں برکتیں ہم نے ڈالی ہیں
16:00اور ہر چیز مقررہ
16:02انداز میں ہم نے رکھی ہے
16:04یہ سائلین جو سوال کرنے والے ہیں
16:07ان کو برابر سے سمجھا دیجئے آپ
16:09تو آپ دیکھیں زمین میں
16:11اتنے خزانے چھپے ہوئے ہیں
16:13یعنی آپ یہ دیں زمین کے اندر کیا
16:14کچھ چیزیں نکلتی رہتی ہیں
16:16اور ریسرچ کرنے والے ریسرچ کرتے رہتے ہیں
16:19ہر دور میں پہاڑوں سے
16:21کیا کچھ نکلتا ہے
16:21سمندروں سے دریاؤں سے کیا کچھ نکلتا ہے
16:24اتنا کچھ نکلتا ہے
16:26کہ انسان قیامت سے
16:28پہلے تک نکلتا رہے گا
16:30اپنی ضروریات کو پورا کرتا رہے گا
16:32اچھا رزق کہتے کسے ہیں
16:34علامہ راغیب اسفانی رحمت اللہ
16:36لے لکھتے ہیں
16:37کہ رزق کا معنی ہے عطا
16:39صحیح ہے
16:40اور فرماتے ہیں کہ اس کا معنی نصیب کے بھی ہے
16:44جو چیز وجود کے اندر پہنچ جائے
16:46کھانا پینا جیسے ہم کہتے ہیں
16:48جو چیز اندر چلی جائے
16:49یہ ہمارا رزق ہے
16:50لیکن فرماتے ہیں کہ
16:52رزق صرف مال و دولت
16:54کھانا پینا
16:56اس کا نام نہیں ہے
16:57اللہ تعالیٰ کی طرف سے
16:59جو کچھ بھی تم پر عطائے ہیں
17:02اللہ تعالیٰ نے جو کچھ بھی تمہیں عطا فرمایا
17:05آسان انداز میں یوں سمجھ لیجئے
17:07کہ جس چیز سے بھی انسان کو فائدہ پہنچتا ہے
17:11وہ اس کا رزق ہے
17:12جا بات ہے
17:13سبحان اللہ
17:13اب یہ اس کی مرضی ہے
17:16کہ رزق حلال راستہ اپنائیں
17:19یا حرام راستہ اپنائیں
17:20بڑی سیدھی سی بات ہے
17:22کہ جو رزق حلال رب کریم نے تمہارے لیل لگ دیا ہے
17:26دنیا ادھر سے ادھر ہو جائے
17:28وہ ملنا ہے
17:28وہ تمہیں ملنا ہے
17:29ملنا ہے
17:30جو چیز تمہارے لیلی نہیں رکھی بھی نا
17:32وہ نہیں ملنا
17:32دنیا ادھر سے ادھر ہو جائے
17:34وہ نہیں ملنا
17:34تم لے نہیں سکتے
17:35اسی لیے سیانے کہتے ہیں
17:36سمجھدار کہتے ہیں
17:37ہمارے اسلاف کہتے ہیں
17:39کہ رزق کے جتنے پیچھے تم پڑتے ہونا
17:42اتنا رازق کے پیچھے پڑ جاؤ
17:44تو تمہاری دنیا اور آخر سبر جائے
17:46بھائی کمال گردی
17:47ہاں
17:47تمہاری دنیا اور آخر سبر جائے
17:48اگر تم رازق کے پیچھے پڑ جاؤ
17:50اس کی رضا مندی حاصل کرنے کی کوشش کرو
17:53دیکھیں جس کے پاس سب کچھ ہوتا ہے نا
17:55بندہ اگر اس کو خوش کر لے
17:57تو باقی سب کچھ تو ویسے ہی مل جائے گا
17:59چیزوں کو خوش کرنے سے کیا ہوگا
18:01چیزوں کے پیچھے پڑنے سے کیا ہوگا
18:03اور یہ رزق اگر اللہ تعالیٰ
18:05اپنے ذمہ نہ رکھتا رہی اس بھائی
18:07یہ انسانوں کے ذمہ ہوتا تو کیا ہوتا
18:09میں چاہتا آپ کو کچھ نہ ملے
18:11آپ چاہتے ہم دونوں کو کچھ نہ ملے
18:12اپنے ذمہ رکھا
18:14کوئی کتنی بھی کوشش کر لے
18:16جس کو جو ملنا ہے وہ مل کر رہے گا
18:18اور دوسری بات کیا ہے
18:20کہ رزق میں کیا کیا چیزیں شامل ہیں
18:22انسانی وجود
18:23ہمیں ملنے والی سانسیں
18:25ہمیں ملنے والا ایک ایک ایک ایک
18:28اورگن اور ایک ایک عزو
18:30یہ ساری چیزیں ہماری لئے رزق ہیں
18:33ہمارے جتنے رشتے نہ تھے
18:35ہمارے ماں باپ
18:36ہماری بیوی ہمارے بچے
18:38ہمارے جتنے عزیز و قارب ہیں
18:40ہمارے جتنے دوست ہیں
18:42جس چیز سے بندہ فائدہ اٹھا تھا
18:43وہ ساری چیزیں اس کے لئے رزق قرار دی گئی ہیں
18:47یہاں تک کہ
18:48یہاں پر علماء فرماتے ہیں
18:50کہ زمین میں جو پہاڑ ہیں
18:52اور اس کے علاوہ سمندر ہیں
18:54اور اس کے علاوہ جنگلات ہیں
18:56ہر چیز تمہارے رزق میں شامل ہے
18:59یہاں تک کہ فرمایا
19:00یہ روشنی حرارت آگ ہوا پانی مٹی
19:03اور اسی طریقے سے
19:05دن اور رات کا الٹ پلٹ ہونا
19:07موسموں کا تبدیل ہونا
19:08صحت و سلامتی
19:09کام کرنے کی طاقت
19:13اور صلاحیت علم و عرفان
19:15اس طریقے سے اکل و دماغ
19:17اور عظم اور حمت
19:19یہ تمام کی تمام چیزیں
19:21اللہ تعالی نے رسم میں شامل کر دی ہیں
19:23تمہاری مرضی ہے
19:25کہ تم انہیں حلال طریقے سے استعمال کرتے ہو
19:28یا حرام طریقے سے استعمال کرتے ہو
19:29کتنی چیزیں مفتی صاحب نے بتا دی
19:31اور ایسی نہ جانے کتنی چیزیں
19:33جو ابھی ذکر نہیں ہوئیں
19:35تو اس پہ غور کرنا چاہیے
19:36ایسا تو نہیں
19:37اللہ تعالی نے اکتیس مرتبہ
19:39سورہ رحمان میں ارشاد فرمایا
19:41تو یہ نعمتیں جو ہیں
19:50اور کیا اچھا
19:51آپ نے فرمائے
19:53کہ رزق کی تفہیم جو فرمائی
19:54کسی نے عطا کے عنوان سے فرمائی
19:56اور واقعیتا ناتا ہے
19:58جو چیز ہمیں فائدہ دے
19:59اس میں جو علماء نے تقسیم کی ہے
20:01حلال چیزیں ہیں
20:02حرام چیزیں ہیں
20:03اور ان کے حوالے سے تفصیلات بیان کی ہے
20:05اب میں آگے بڑھتا ہوں
20:06اور اگلا سوال جو ہے
20:07سابزادہ صاحب کی خدمت میں پیش کرتا ہوں
20:09ویسے تو
20:10یہ بھی قرآن کریم ہے
20:12کہ انسان جتنی کے لئے کوشش کرتا
20:14اللہ تعالی اس کو عطا فرماتا ہے
20:16یہ بھی ہے
20:17تو اب جو میرے پاس جو سوال ہے
20:18وہ بہت اہم ہے
20:19کہ رزق
20:20اور تقدیر اور محنت
20:23ان میں ربط اور توازن کے حوالے سے
20:26ہم یہ جاننا چاہیں گے
20:27سابزادہ صاحب کچھ فرمائیے گا
20:28اس حوالے سے
20:29دیکھئے
20:30رزق
20:31تقدیر
20:32محنت
20:33اس کا آپس میں تعلق ایسا ہے
20:35کہ میں نے بھی آپ سے رزق کیا تھا
20:39ہوتا ہے
20:39تو یہ تینوں چیزیں ایسی ہیں
20:42کہ کہیں اللہ تعالی بلا واسطہ
20:45عطا فرماتا ہے
20:46کہیں بالواسطہ
20:47لیکن تقدیر کا جو مسئلہ ہے
20:49اس کو
20:50انسان بعض وقت سمجھ نہیں پاتا
20:53اور اس میں بحث کرنے کی زیادہ
20:55حکم ہے
20:55کہ زیادہ بحث مت کرو
20:56لیکن تقدیر بہرحال ہوتی ہے
20:59وجہ اس کی یہ ہے
21:00کہ تقدیر معلق
21:01اور تقدیر مبرم
21:03دو ہیں تقدیر
21:05اب اس میں
21:06بعض وقت انسان یہ سوچتا ہے
21:08کہ میرا رزق جو ہے
21:09یہ جتنا ہے
21:10اس سے زیادہ بڑھ نہیں سکتا
21:12نہیں بڑھ سکتا
21:13لیکن
21:13بڑھ بھی سکتا ہے
21:14بڑھ بھی سکتا ہے
21:15آج زبا یہ سوچتا ہے
21:16کہ رزق میرا بڑھے گا
21:17ہو سکتا نہ بڑھے
21:18اس کا تعلق ہے
21:19تقدیر معلق سے
21:21اس کے بارے میں
21:22حدیث شریفہ میں
21:23نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
21:25نے ارشاد فرمایا ہے
21:27کہ بندہ بیمار ہوتا ہے
21:28تقدیر معلق یہ ہے
21:30کہ یہ علاج کرے گا
21:31تو اس کو شفاہ ہو جائے گی
21:33اگر نہیں کرے گا
21:34تو شفاہ نہیں ہوگی
21:35وہ تقدیر معلق ہے
21:36یا
21:37اگر یہ دعا کرے گا
21:40تو اس کی وجہ سے
21:40اس کو یہ فائدہ پہنچ جائے گا
21:42اور نہیں کرے گا
21:43تو یہ فائدہ نہیں ہوگا
21:44یہ تقدیر معلق ہے
21:45اور قرآن مجید کے
21:46ایک آیت شریفہ ہے
21:47مفتی صاحب تشریف فرمائے
21:48اس پر علماء نے فرمایا ہے
21:56کہ یہ جو بات ہے
21:57اللہ نے فرمایا ہے
21:58کہ اللہ مٹا دیتا ہے
21:59جس کو چاہتا ہے
22:00اور ثابت رکھتا ہے
22:02یہ اس کے دست قدرت میں
22:03اس میں تقدیر معلق
22:06اور تقدیر مبرم
22:07دونوں شامل ہیں
22:08کہ اگر تقدیر مبرم
22:10وہ ہے جو اللہ کے علم میں ہے
22:11اور وہ یہ ہے
22:12کہ پھر بندہ دوا کرے
22:14یا دعا کرے
22:15یا کچھ کرے
22:15جو نہیں ہونا وہ نہیں ہونا
22:17وہ یہ decided ہے
22:18وہ جو اللہ کا فیصلہ ہے
22:19لیکن
22:21اس پر ایمان بندے کا ہونا چاہے
22:22آپ نے تقدیر والا مسئلہ پوچھا
22:24کہ اگر تقدیر
22:26تقدیر معلق والی ہے
22:27تو سمجھیں
22:28کہ میرا بخت
22:29میری قسمت
22:30میری تقدیر
22:30بدل بھی سکتی ہے
22:32اور وہ اللہ تعالیٰ ہی بدلنے والا
22:33میرے خاندان کے صوفی وزرگ ہیں
22:35ان کا کلام ہے
22:36جو مجھے بڑا پسند ہے
22:37فرماتے ہیں
22:38بخت کیا
22:39فضل و کرم کے سامنے
22:40بخت کیا
22:42فضل و کرم کے سامنے
22:44رہ گیا
22:45فضل و کرم کے سامنے
22:47پیش تھا
22:48لکھا میرا تقدیر کا
22:49مٹ گیا
22:50فضل و کرم کے سامنے
22:51تو یہ وہ بات آگئی
22:54تقدیر والی
22:54کہ بندہ یہ سمجھتا ہے
22:55بھئی
22:56میری تقدیر میں تو ہوگا نہیں
22:57بھئی تقدیر میں توہارے نہیں ہوگا
22:59مگر تمہیں یہ نہیں پتا
23:00وہ تقدیر معلق ہے
23:01یا کونسی ہے
23:01اگر تم وہ چیز کرو
23:03جو تقدیر معلق میں لکھی ہوئی ہے
23:05تو انشاءاللہ
23:05کائے پلٹ بھی جائے گی
23:07اور اگر موبرہ میں
23:08تو نہیں پلٹے گی
23:09یہ یوں ہے
23:09پھر آئی بات محنت والی
23:11اب محنت میں یہ ہے
23:12کہ اس کو
23:13اللہ تعالی نے اس طرح رکھاوا ہے
23:15کہ دیکھیں
23:15دنیا ایک
23:16عالمِ اسباب ہے
23:18عالمِ اسباب
23:18بلکل
23:19کوئی اگر یہ سمجھے
23:20کہ میں یہاں بیٹھ جاؤں
23:21اور مجھے آسمان سے گرے کچھ ملے
23:23تو ایسا نہیں ہوتا ہے
23:25ضرور
23:26وہ کوئی نہ کوئی ایسا سبب کرتا ہے
23:28جس کی وجہ سے
23:29اس کو اللہ تعالی رزق عطا فرما لیتا ہے
23:31یہ الگ بات ہے
23:32کہ اس کے گمان میں نہیں ہوتا
23:33کہ کہاں سے آئے گا
23:34لیکن دے گا اللہ ہی
23:36دیکھیں یہی وجہ ہے
23:37کہ کافر ہے
23:38رزق اس کو بھی پہنچ رہا ہے
23:40دنیاوی رزق ہے
23:41حالانکہ وہ ایمان نہیں رکھتا
23:42لیکن رزق ملتا ہے
23:44اور کبھی کبھی مسلمان سے زیادہ ملتا ہے
23:46کیونکہ یہ دنیاوی رزق ہے
23:47اس کا دروازہ اللہ نے سب پہ کھولا
23:50اور
23:51جب محنت کرتا ہے بندہ
23:53تو اس محنت کے اندر یہ بات شامل ہے
23:55کہ اس محنت کی وجہ سے
23:57اللہ تعالی جتنا اس کو چاہے
23:59بے اندازہ بھی عطا فرما دیتا ہے
24:00بعض لوگ کیا کرتے ہیں
24:03کہ وہ یہ کہتے ہیں
24:03بھئی ہم تو توقل والے ہیں
24:05محنت کا کیا مسئلہ ہے
24:07توقل ہے اللہ پر دینے والا ہے
24:08توقل کا مفہوم غلط کر لیتے ہیں
24:11توقل کا مفہوم یہ نہیں
24:12کہ تم محنت نہ کرو
24:13تم محنت کرو رزق کے حصول کے لیے
24:15اور پھر نتیجہ چھوڑو
24:17اللہ پر یہ توقل ہے
24:18یہ نہیں ہے کہ تمہیں بولو
24:20میں کچھ نہیں کرتا ہوں
24:20میں نہیں کچھ نہیں کرتا
24:21تقصال کا شکار ہے گھر بیٹھے
24:23خود ہی آئے گا
24:24خود ہی آ جائے گا
24:25تو ایسا نہیں ہوتا
24:26نہ یہ نظام اللہ نے بنایا
24:27اللہ نے نظامیں بنایا
24:28کہ تم تقودو کرو
24:29پھر نتیجہ اللہ پر چھوڑ دو
24:31یہ ہے توقل
24:32کیا بات ہے
24:33اور تیسری بات آپ نے کیا فرمائی تھی
24:35تقدیر محنت
24:36اور رزق کا تعلق
24:38تو وہ یہی ہے
24:39کہ جب آپ بندہ محنت کرے گا
24:42اور وہ جسے مفتی صاحب نے فرمایا
24:44کہ رزق حلال کیلئے محنت کرے گا
24:46حرام کے لئے تو
24:46ایسی جائز نہیں ہے
24:47لیکن جب رزق حلال کی محنت کرے گا
24:50تو اللہ تعالیٰ پر بھروسہ رکھے
24:51کامل
24:52کہ اللہ تعالیٰ اس کو جہاں سے چاہے گا
24:54عطا فرما دے گا
24:55کبھی کبھی انسان سوچتا ہے
24:57کہ مجھے کیا ملے گا
24:59لیکن اللہ تعالیٰ ہے
25:00کہیں سے بھی دیتا ہے
25:02تو ہی دیتا
25:03اور دلاتا ہے
25:04تو ہی
25:05دینے والا بھی جب کسی کو دیتا ہے
25:07تو اللہ ہی اس کے دل میں ڈالتا ہے
25:10تو ہی دیتا اور دلاتا ہے
25:11تو ہی
25:12غیر کیا جب تو نہ دے تو کون دے
25:14کون دے
25:14کیا بات
25:15سبحان اللہ
25:16کیا کہنا اور اس زمن میں ایک بات اور عرض کرتا
25:19چلوں لوگ کہتا ہے
25:19ہماری تقدیری خراب ہے
25:21قسمتی خراب ہے
25:22پھوٹی قسمت اللہ نے دی
25:24اس طرح کے
25:24اللہ معاف کرے
25:26اس طرح کے لفظ استعمال کرے
25:28جو رب
25:28اپنے بندے کو ستر ماہوں سے زیادہ چاہتا ہے
25:31تقدیر بھی تو اسی نے لکھی ہے
25:33تو اللہ کا شکر ادا کیا کریں
25:35جیسے مفتی صاحب نے فرمایا
25:36اور ڈاک صاحب نے فرمایا
25:37جتنی نعمتیں
25:38اس پر غور تو کریں
25:39پھر آپ شکر ادا کرنے لگیں گے
25:41تو ایک وقفہ لے لیتے ہیں
25:42وقف کے بعد لوٹیں گے انشاءاللہ
25:44اور اس موضوع کو کنٹینیو کریں گے
25:45ہمارے ساتھ رہیے
25:46اچھا جناب آپ کا خیر مقدم ہے
25:47اسلام کا تصور رزق آج ہمارا موضوع ہے
25:49اور قبلہ مفتی محمد صلی اللہ علیہ وسلم جدی صاحب
25:52اور صاحب زادہ صاحب تشریف فرما ہے
25:53جو ہمارے سوالات کے جوابات دے رہے ہیں
25:55موضوع چونکہ رزق ہے
25:56ہر شخص کا موضوع ہی ہے
25:58ہر گھر کا موضوع ہے
25:59ہر فیملی کا ہے
26:00جہاں ہاں ڈسکشن ہوتی ہے
26:01وہاں معاشیات پر بات ہوتی ہے
26:04رزق پر بات ہوتی ہے
26:05اور جناب اس کے
26:07جو تغیر و تبدل اس میں نظر آتا ہے
26:09اس پر لوگ اپنے تذیعے کرتے ہوئے نظر آتے ہیں
26:12تو ایک سوال اور
26:13جو عام فہم سوال ہے
26:14لیکن سوال بڑا
26:15بہت سٹائیکنگ ہے
26:16آپ کو بہت سٹائیک کرے گا اس سوال
26:18وہ صاحب یہ فرمائے گا
26:19کہ سمجھا یہ جاتا ہے
26:21کہ امیر ہونا نیکی کی علامت ہے
26:24اور غریب ہونا بدی کی علامت ہے
26:27کہ بھئی وہ تو بڑا امیر ہے
26:29بڑی نیکی ہیں بھئی
26:30اس کے تو غریب ہے
26:31اس کے تو عمال ہی ایسے ہیں
26:32اب یہ تصور رکھنا کیا فرمائے گا
26:34اس سوالے سے
26:34لیکن قرآن کریم نے
26:36بڑے واضح انداز میں
26:38یہ بات ارشاد فرمائی
26:40کہ
26:40اِنَّا أَكْرَمَكُمْ
26:41اِنَّا اللَّهِ اَتْقَاكُمْ
26:43بے شک تم میں سے زیادہ اکرم
26:45زیادہ بزرگی والا
26:47زیادہ عزت والا وہ ہے
26:49جو زیادہ متقی ہے
26:50تو کہیں پر بھی یہ نہیں فرمایا
26:52کہ جس کو ہم نے مال دیا ہے
26:54وہ عزت والا ہے
26:55اور جس کو ہم نے مال نہیں دیا
26:56یہاں پر آڈوم ہوگا
26:57وہاں پر بھی پر آڈوم ہوگا
26:58ایسا تو نہیں ہے
26:59ایسا تو نہیں ہے
26:59اور قرآن کریم نے
27:01ایک اور بھی وضاحت دی
27:02کہ
27:02فَأَمَّلْ اِنسَانُ اِذَا مَبْتَلَاهُ رَبُّهُ فَاقْرَمَهُ وَنَعْمَا فَيَقُولُ وَبِّ اَقْرَمًا
27:08وَأَمَّا اِذَا مَبْتَلَاهُ فَقَدَرَ عَلَيْهِ رِزْقَا
27:12یہاں پر یہ فرمایا جا رہا ہے
27:13کہ ہم دیکھ کر بھی آزماتے ہیں
27:15اور لے کر بھی آزماتے ہیں
27:17بے شک بے شک
27:18تو یہ کسی کو زیادہ
27:19اس کے پاس پیسہ ہونا
27:21یا بڑا منصب ہونا
27:22یا اس کا مالدار ہونا
27:23یہ اس بات کی ہرگز دلیل نہیں
27:26کہ یہ اللہ تعالیٰ کا جو مقرب بندہ ہے
27:28اور کسی کا دنیاوی طور پر
27:31مال و دولت اس کے پاس نہ ہونا
27:32کوئی عودہ نہ ہونا
27:33کوئی چیز نہ ہونا
27:34وہ غریب ہے فقیر ہے
27:36یہ اس بات کی دلیل نہیں ہے
27:38کہ وہ اللہ تعالیٰ کی رحمت سے دور ماز اللہ
27:40یا وہ گناہ گار ہے
27:41میں نے آپ کو سمجھا دیا
27:42خطب حجت الودا میں
27:44حضور نبی کریم آنے
27:45ابتدائی آیت جو آپ نے
27:46سرنامہ کلام میں سٹارٹ کی نا
27:47بس وہی اصل کیا بات ہے
27:49اور آپ یہ دیکھیں
27:50کہ خطب حجت الودا میں بھی
27:51اللہ رب العالمین کے پیارے نبی علیہ السلام نے
27:54یہ فرما دیا
27:55کسی امیر کو غریب پر
27:57کسی غریب کو امیر پر
27:58کالے کو گورے پر
27:59گورے کو کالے پر
28:00اسی طریقے سے
28:01عربی کو عجمی پر
28:02عجمی کو عربی پر
28:03کوئی فضیلت نہیں
28:04فضیلت کا مقدار ایک ہی ہے
28:06وہ اتقاکم ہے
28:08کہ تم میں سے جو زیادہ متقی ہے
28:09اچھا اب اس پر بھی غور ہو جائے
28:11کہ یہ اللہ رب العالمین نے کیا کیوں ہے
28:13کسی کو زیادہ اتا فرمائے
28:14کسی کو کم اتا فرمائے
28:16اچھا بھائی بات یہ
28:17کہ وہ مالک و خالق ہیں
28:18خالق و مالک
28:19اس کی مرضی ہے
28:20جس کو زیادہ اتا فرمائے
28:21جس کو کم اتا فرمائے
28:22کون ہوتا ہے جو اس کو پوچھے
28:24کوئی پوچھنے والا نہیں ہے
28:26لیکن اس کے باوجود
28:27لوجک موجود ہے
28:28اللہ رب العالمین نے فرمائے
28:29کہ وَكَذَلِكَ فَتَنَّ بَعْدَهُمْ بِبَعْدِ اللِّ يَكُولُ
28:33أَهَا أُلَائِ مَنَّ اللَّهُ عَلَيْمٍ بَيْنِنَا
28:35عَلَيْسَ اللَّهُ بِأَعْلَمَ بِالشَّاكِرِينَ
28:38فرمائے کہ
28:39اسی طرح ہم
28:41بعضوں کو
28:42بعضوں کے ساتھ
28:43آزماتے ہیں
28:44ہم دیکھتے ہیں
28:45کہ کون کیا کہتا ہے
28:46وہ کہتے ہیں
28:47کہ اچھا ان کو زیادہ مال عطا فرما کر
28:49ہم میں سے ان پر زیادہ احسان فرما دیا ہے
28:52اللہ تعالی زیادہ بہتر جانتا ہے
28:54کہ شکر گزار کون ہے
28:55اچھا یہ تھا کیوں
28:56کہ ہوا یہ
28:57کہ جتنے شروع اسلام میں
28:59اسلام میں داخل ہو رہے ہیں
29:01وہ فقراء مسلمان ہیں
29:02اچھا اب مالدار اور فقراء مسلمان
29:05دونوں کیلئے آزمائش ہے
29:07اچھا مالدار اور کفار
29:09یہ سوچتے ہیں
29:09کہ اگر ہم اسلام میں داخل ہو گئے
29:11تو فقراء کی جوئے نہ
29:13اتباع کرنی پڑے گی
29:14ان کے ماتحت ہونا پڑے گا
29:15اور فقراء مسلمان
29:17جو اسلام میں داخل ہو رہے ہیں
29:19وہ یہ سوچ رہے ہیں
29:20وہ کس طرح آزمائش میں ہیں
29:21کہ یہ نہ فرمان ہونے کے باوجود بھی
29:23ان کے بس اللہ کی نعمتیں ہیں
29:25مال و دولت ہے
29:26تو فرما ہم اس طرح آزماتیں ہیں
29:28یہ ہماری مرضی ہے
29:29اب یہاں پر آپ دیکھیں
29:30پھر بات اتشارت فرمائی
29:32نحن قسمنا بینہم معیشتوں
29:35فی الحیات الدنیا
29:36ورفعنا بعدہم فوق بعدن
29:38دوجات الیتخذا
29:40بعدہم بعدن سخریہ
29:42ورحمت ربک خیر مما یجمعون
29:45یہ سورہ زخرف
29:45اس کی آیت نمبر 32 ہے
29:47اور شروع میں کیا فرمائے
29:49اہم یقسیمون وحمت ربک
29:51کیا اللہ کے سوا کوئی اور ہے
29:53جن کو تم پوچھتے ہو
29:54تو وہ یہ تقسیم کرتے ہیں
29:56مال و دولت
29:57نعمتیں وہ تقسیم کرتے ہیں
29:58نا نا نا
29:59اللہ فرماتا ہے ہم تقسیم کرتے ہیں
30:01نحن قسمنا بینہم معیشتوں
30:03فی الحیات الدنیا
30:04کسی کو زیادہ عطا فرماتے ہیں
30:06کسی کو کم
30:06کیوں
30:07ورفعنا بعدہم فوق بعدن
30:09ہم کرتے ہیں
30:10لیتخذا بعدہم بعدن سخریہ
30:13یہ لام جو ہے لی
30:14یہ لی انجام کو بیان کر رہا ہے
30:17چیزے ہم کہتے ہیں نا
30:18کہ چور نے چوری کی
30:19اس لیے کہ وہ جیل جائے
30:21اس لیے کہ وہ جیل جائے
30:22ہم نے اس لیے کیا
30:23اب دو مطالبیں یہاں پر
30:25تاکہ ہم دیکھیں
30:27اپنے بندوں میں سے
30:28کہ کون کس کا مزاق اڑاتا ہے
30:29صحیح ہے
30:30اور دوسرا معنی کیا ہے
30:32دوسرا معنی یہ
30:33تاکہ یہ تفاوت جو پیدا ہوتا ہے
30:37یہ غرور تکبر کے لیے نہیں ہوتا
30:38یہ افضلیت کے لیے نہیں ہوتا
30:40اگر ہم سب کو امیر کر دیتے
30:42تو کام کش کرنے والا کون ہوتا
30:43سب کو کام کش کرنے والا بنا دیتے
30:46سب کو مزدور بنا دیتے
30:48تو پھر مناسب پر فائز کون ہوتا
30:50سب کو چلاتا کون
30:51تو فرمایا
30:52یہ اس لیے ہم نے کیا ہے
30:54لیت تخیضہ باردہم باردہن سخریہ
30:56کہ جو تم میں سے ضرورت مند ہے
30:58تم اپنے ماتاحت کر لو
30:59ان سے کام کاج لو
31:01اور ان کا صحیح طریقے سے
31:02تم خیال لکھو
31:03تو یہ اصل یہ ہے
31:04کہ سب امیر ہوتے
31:06تو کیا ہوتا
31:07سب غریب ہوتے
31:08تو کیا ہوتا
31:08میں اس لیے کہتا ہوں
31:09سب علماء ہوتے
31:10تو کیا ہوتا
31:12اللہ کی تخصیم ہے
31:16اور اس پر ہمیں راضی رہنا چاہیے
31:17بلا شبہ
31:18چونکہ اللہ کے بندے ہیں
31:19تو تابداری یہ ہے
31:20کہ بس اس کی تخصیم پر راضی رہے
31:21محنت کرے
31:22اللہ
31:22اور جیسے
31:23راک صاحب نے بہت پیاری بات
31:24ارشاد فرمائی
31:25کہ محنت کرے
31:26اور اللہ پر چھوڑ دے
31:28وہ اللہ جیسے چاہے
31:29رزق عطا فرمانے پر قادر ہے
31:31اچھا پیغامات کی جانب آجاتے ہیں
31:32سابزادہ صاحب تشریف فرما ہے
31:34میں جاننا چاہوں گا
31:35کہ اسلام میں جو رزق کی تخصیم ہے
31:37اس پر مختلف باتیں کی جاتی ہیں
31:38اے آر وائی کیو ٹی وی کی یہ جو کوشش ہے
31:40لوگوں کے ایجوکیٹ کرنے کے حوالے سے
31:42کہ لوگوں کا ذہن جو ہے
31:43کلیر ہو جائے
31:44اور جو اسلام کا جو تصور رزق کے بارے میں
31:46وہ پہنچ جائے
31:47تو اب کیا پیغام دی جائے گا
31:48دیکھئے جو آپ کا ایک سوال تھا
31:50تقدیر محنت اور رزق
31:52اس کو سامنے رکھے ہر بندہ
31:54کہ اگر رزق
31:56اللہ کی طرف سے اس کو ملنا ہے
31:57تو اس کے لئے ایک سبب ہے
31:59اور وہ ہے محنت
32:00اور وہ ہے جائز حلال طریقہ
32:02حلال طریقہ
32:03وہ کرے
32:03اور پھر اللہ پر بھروسہ رکھیں
32:05قناعت بھی تو ایک اسلام کا یہ تعلیم ہے
32:07قناعت کرے
32:08کہ جتنا اللہ نے مجھے دیا ہے
32:10میں اس پر قناعت بھی کروں
32:11اور اللہ تعالی سے مدد کا تعلیم رہوں
32:14دوسری بات یہ ہے
32:15کہ تقدیر پر یہ بھروسہ رکھے
32:17کہ جتنا میرے نصیب میں ہوگا
32:19وہ مجھ سے کوئی چھین نہیں سکتا
32:26کوئی ہم سے وہ رزق لے لے گا
32:27یہ نہیں سمجھتے
32:28کہ تمہارا جو نصیب میں لکھا رزق ہے
32:30وہ دوسرا نہیں لے سکتا
32:31وہ تمہیں ملے گا
32:32یا تک کہ اگر تم کہیں نہیں بھی جاؤ گے
32:34تو تمہارے گھر آ جائے گا
32:35لیکن کیونکہ تمہارا نصیب میں ہے
32:37تو آ جائے گا
32:38ورنہ تم گھومتے پھرو
32:39اگر نصیب میں نہیں ہے
32:40تو نہیں ملے گا
32:41تو اس پر بھی ایمان رکھنا چاہیے
32:43کہ جو مقدر میں لکھا ہے
32:45وہ مل جائے گا
32:46اور اس کے علاوہ
32:47محنت جو بھی ہو سکتی ہے
32:49اللہ کے بھروسے پر اپنی کریں
32:51اور جتنا اللہ تعالی نے تم کو
32:53ہمت دی ہے
32:54اس کے مطابق محنت کرتا رہے
32:55تو انشاءاللہ
32:56اللہ تعالی قادر ہے اس پر
32:59کہ وہ اس کا نصیب کا رزق
33:00اس تک پہنچا دے
33:01سبحان اللہ
33:02یہ پیغام بھی دیا آپ نے
33:03اور یہ تعلیم بھی
33:04مفتی صاحب کی جانب بڑھوں گا
33:05مل سب کیا پیغام دیجئے گا
33:07آج کا موضوع بڑا ہے
33:08اس کے بڑا محض دیکھ رہا ہوں
33:09وسط بہت ہے اس میں
33:10کیا آپ نے بڑے کمال انداز میں
33:12دونوں حضرات نے کلام فرمایا
33:13آج کیا پیغام دیجئے گا
33:14دیکھیں سورہ حامیم
33:15سجدہ کی جو آیت نمبر
33:17نائن اور ٹین ہے
33:18اس میں فرمایا کہ
33:20ہم نے زمین کو
33:21دو دن میں بنایا
33:22خلقالعودفی یومینے
33:25دو دن میں بنایا
33:26پھر آگے جا کر فرمایا
33:28اس میں برکتیں ڈالیں
33:31اس میں ہر چیز
33:33ہم نے رسک کے مواقع
33:34اطاف فرمائے
33:35سبحان اللہ
33:35اچھا پھر کیا فرمائے
33:36کہ وقدرہ فی اقواتہ
33:38فی اربعاتی ایام
33:39ہم نے اصباب رسک
33:41فرمایا کہ
33:42ہم نے چار دن میں بنائے
33:44یعنی کیا مطلب ہوا
33:45کہ دو دن زمین بنائیں
33:47دو دن اصباب رسک
33:49اطاف فرمائیں
33:49ٹھیک ہے نا
33:50یعنی اللہ تعالیٰ
33:52چاہے تو یوں اطاف فرماتے ہیں
33:53لیکن اصباب رسک
33:54پھر زمین کا یوں کرنا
33:55یعنی ہر چیز بتدریج ہے
33:57بتدریج
33:58تفصیل روح البیان میں ہے
33:59کہ اللہ تبارک و تعالیٰ
34:00نے دو دن زمین بنائی
34:02دو دن اصباب رسک
34:03اللہ تعالیٰ نے
34:05جسم کی پیدائس سے
34:07جو روح بنائی ہے نا
34:08روح کی تخلیق
34:09چار ہزار سال پہلے ہوئی ہے
34:11اور روح کی تخلیق سے
34:13یعنی کسی بھی انسان کی
34:14روح کی تخلیق سے
34:15چار ہزار سال پہلے
34:18اس کا رس مقدر فرما دی ہے
34:19تو مجھے بتائیے
34:21کہ جس کا آنے سے پہلے ہی
34:23جس کی تخلیق سے پہلے ہی
34:25اس کا رس اللہ رب العالمین
34:27نے مقدر فرما دیا ہے
34:28اس کا وقب و تعین فرما دیا ہے
34:30تو پھر انسان
34:31اس کے پیچھے کیوں بھاگے
34:32وہ تو ملنا ہی ملنا ہے
34:34انسان اگر
34:35اللہ تعالیٰ کی رضا کو حاصل کرے
34:37اور اس کے قرب حاصل کرنے کی کوشش کرے
34:40تو یہ رس خود بخود
34:41اس کے پیچھے بھاگتے بھی آئے گا
34:43میں نے یہ دیکھا ہے
34:44کہ دنیا میں
34:45جو رس کے پیچھے بھاگتا ہے
34:47تو بعض اوقات
34:48بعض اوقات
34:49رسوا بھی ہو جاتا ہے
34:50لیکن جو اللہ تعالیٰ کی رضا کے پیچھے بھاگتا ہے
34:53وہ کبھی رسوا نہیں ہوتا
34:54اس کا مطلب ہرگیز یہ نہیں
34:56کہ جی
34:57آپ رس کے پیچھے نہ جائیں
34:58میرے ناظرین پتہ ہے
34:59اس بات کی منتظر ہوں گے
35:01کہ مفتی صاحب وظائف کبھی پروڈرام کرتے ہیں
35:03تو رس میں
35:04کوششادگی کے کوئی ایسا وظیفہ بھی دیتے چلے جائیں
35:06تو میرا کہنا یہ ہے
35:09میرا کہنا یہ ہے
35:10کہ رس بلکل کمائے
35:12اسباب اختیار کریں
35:13لیکن کبھی مشکل ہونا
35:15تو فکر نہ کریں
35:16اللہ تعالیٰ تمہیں عطا فرمائے گا
35:17لیکن یہ نہیں
35:18کہ گھر میں بیٹھے ہوئے کہیں
35:19کہ یہاں سے آجائے
35:20کہ نماز پڑھوں جائے
35:21نماز کی نیچے سے نکل جائے
35:22اچھا ایک بہت پیارا وظیفہ
35:24جو حدیث پاک میں ہے
35:25اور ایک صحابی نے
35:27عرض کی
35:27یا رسول اللہ
35:28رسک حلال نہیں ہے میرے پاس
35:30اور غربت ہے
35:31کوئی عمل بتائیے
35:32تو فرمایا کہ
35:33گھر میں جب داخل ہونا
35:35کوئی ہو یا نہ ہو
35:36سلام کرو
35:37اور سلام کے بعد
35:39ایک مرتبہ
35:40مشکل درود و سلام پڑھو
35:41اور یہاں پر
35:42ہمارے اسلاح فرماتے ہیں
35:43کہ درودِ ابراہیمی پڑھ لے
35:44اور ایک مرتبہ
35:46سور اخلاص پڑھ لے
35:47اور صحابی کہتے ہیں
35:48کہ میں نے یہ پڑھنا شروع کیا
35:50اللہ تعالیٰ نے
35:51اتنا عطا فرمایا
35:52کہ اب میں پڑوسیوں میں بھی
35:53عزیزوں قربے بھی
35:55تقسیم کر رہا ہوں
35:55سبحان اللہ
35:56مصرآب کی آمد کا
35:57بہت شکریہ ادا کروں گا
35:58سابزادہ آپ تشریف لائے
36:00بہت کمال انداز
36:01دونوں حضرات نے
36:02گفتگو فرمائی
36:03اسلام کا تصور رسک
36:04جو ہے آج اس پر
36:05ہم نے بات کی
36:06بڑے اچھے انداز میں
36:07ہمارے دونوں سکالرز نے
36:08گفتگو فرمائی
36:09سب سے پہلے تو
36:10ہمیں اس بات پر
36:10راضی برازہ ہونا چاہیے
36:12کہ اللہ کی تقسیم پر
36:13کوئی اوبجیشن نہیں
36:15کوئی اتراز نہیں
36:16کوئی کریٹسیزم
36:17اس پر نہیں ہونا چاہیے
36:18اس کو اتنا دے دیا
36:19وہ تو اتنا گناہگار ہے
36:20ہم نے اتنی نفلیں پڑھ لی
36:22اتنے تحجد پڑھ لی
36:23ہمارا دامن خالی ہے
36:24جو اللہ نے لکھا ہے
36:26وہ ضرور ملے گا آپ کو
36:27چاہے بڑی اچھی باتیں ہوئیں آج
36:29اور لیکن ایک بات
36:30جو مفتی صاحب نے ارشاد فرمائی
36:31ہم جتنا رزق کے پیچھے بھاگتے ہیں
36:33اگر رازق کے پیچھے جائیں
36:36اور اس کی حکم کی تعمیل کریں
36:38تو میں سمجھتا ہوں
36:39رزق آپ کو تلاش کرتا ہوا
36:40آپ کے گھر تک پہنچ جائے گا
36:42تو یہ جو ایک میسیج ہے
36:43بہت ہی اہم میسیج ہے
36:44اس کے ساتھ ہی اپنے میزبان
36:46محمد رعی سامد کو اجازت دیجئے
36:47اللہ حافظ
37:00اللہ حافظ
Recommended
36:30
|
Up next
37:21
36:25
28:41
29:35
Be the first to comment