Skip to playerSkip to main content
  • 2 days ago
gujrat

Category

😹
Fun
Transcript
00:00ایڈین سے میں ہوں آکاش نیازی ناظرین اس وقت ہم مریم ویل فرد سوسائیٹی کے آفس میں موجود ہیں
00:06ہمارے صرف ڈاکٹر گلام فرید موجود ہیں جو کہ مازور بچوں کا علاج کرتے ہیں
00:10مازور بچے کیوں پیدا ہوتے ہیں ان کے کیا سباب ہیں اس کی پوری کہانی جانتے ہیں ڈاکٹر گلام فرید کی زبانی
00:17مازور بچوں کے بارے میں یہ ہے کہ زیادہ دیکھا گیا ہے جو جو سائنس نے ترقی کیا ہے
00:27جو مارج ہوتی ہیں وہ زیادہ تحصیم کرنا سباب بنتی ہے کیونکہ فیملی میں جو
00:32بیماریاں باتی ہیں جیسے ٹی بی ہوگی آگیا تھیلسیمی آگیا حیمافیلیا ہو
00:37گیاس آگیا تو وہ بیماریاں بیماریاں بھی طرف شادی رہ سکتی ہیں تو اس کی
00:42وجہ سے زیادہ تار that اور بھی بجوات ہو سکتی ہیں لیکن زیادہ تارا جانا وہ آگیا
00:47سیوسٹی ہے جس میں فیملی شادی ہیں اس میں آتی ہیں اگر شادی سے پیالے کچھ ٹیسٹ کروانی
00:53جائیں فیملی میں تو جیسے تھیلسیمیا کا یا ہیمافیلیا کا اس کے علاوہ
00:58وہ ٹارچ پروفائل ہے تو اس کو مدن نظر رکھتے ہیں جن اس کا ٹریٹمنٹ
01:03بھی ہو سکتا ہے لیکن یہ پہلے ٹیسٹ ہو جن میں پازیٹی وہ تو اس کا
01:07ٹریٹمنٹ ہو تو پھر بچہ پلان کرنا چاہیے لیکن ہاں ادھر دیکھا گیا
01:11ہے کہ وہ زیادہ قزن محرج ہوتی ہیں اور یکوں ٹیسٹ بغیرہ جانا وہ
01:15نہیں کروائے جاتے جس کی وجہ سے جو فیملی میں بیماریاں آتے ہیں وہ
01:19منتقل ہو جاتی ہیں جس کی وجہ سے یہ معذور بچے پیدا ہوتے ہیں
01:23کوشش کرنی چاہیے کہ سب سے پہلے جو ہے نا وہ شادی کرنے سے پہلے
01:28قزن محرج میں حسوسی طور پر میاں بی بی کے نا پہلے ٹیسٹ ہونے چاہیے
01:32جیسے میں نے بتایا ہے جس طرح ہم دیکھتے ہیں کہ بچوں کو ایک تو یہ
01:37بتائیں کس قسم کے جو معذور بچے جو ہیں ان کی اقسام کون سی ہیں یہ سی پی
01:43چائلڈ ہیں آٹیزم ہوتے ہیں یہ اپی لپسی بھالے پیشنٹ بچے ہوتے
01:47ہیں تو اس کے اور بھی کچھ اب آج بچے ہو جاتے ہیں پیدا ہوتا
01:51ان کی آسان لفظوں میں طاقت جو دیکھنے والے ہیں کہ مثلا کہ نہ
01:55بی نہ بچے بھی آ جاتے ہیں اس کے اندر اور ان کے پہلے بچے جائیں
02:00وہ بھی اس کے اندر آ جاتے ہیں اس کے علاوہ جو سیریپرن پاسی کہتے ہیں
02:04ٹانگو سے معذور باز کار جائے وہ ہاتھوں سے معذور ہو جائیں کچھ
02:08بندے کو چاہیے کہ پہلے ہی بندہ ٹیسٹ کروارے اب تو سائنس
02:13نے بڑی ترقی کر لیا پہلے تو لوگ کہتے تھے نی قزن میریج کرنی
02:17چاہیے لیکن جو جو سائنس ترقی کرتے گی ہے یہ فیملی کی جب بیماریاں
02:20ہیں نا وہ بڑا متاثر کرتی ہیں بچوں کو بھی اور والدین کو بھی
02:24اچھے جس طرح قزن میریج پہ آپ نے بہت زیادہ زور دیا پہلے ہم دیکھ
02:27تھے کہ تین تین بہنیں تین تین بھائیوں سے بھی آ دی جاتی تھیں اور
02:30پہلے تو رشتے باہر ہوتے نہیں تھے وہ ہی چاچے کی کڑی وہ ہی
02:34مامے کی کڑی وہ ہی جناب پھپی کی بیٹا جو تھا مقدر ہوتا تھا تو اس
02:38وقت تو لوگوں کو پاس یہ مسائل نہیں تھے کہ اچانک یہ کہاں سے پیدا
02:42ہو گئے نہیں یہ اچانک نہیں ہے یہ سائنس کی ترقی نہیں ہے سائنس
02:45نے جو ترقی کیا تو بدا جلتا گیا اس کے ساتھ ٹھیک ہے تو یہ بیماریاں جو
02:50ہوتی ہیں تو اس کی وجہ سے یہ بچے معذور ہوتے ہیں وہ پہلے بچوں کی
02:54طرف ماں باپ جائے نا وہ دیان ہی نہیں دیتے مام باپ کے لیے بڑا مشکل
02:58ہوئی تھا ان کا امتحان بان جاتا ہے ساری زندگی کے لیے تو بہتر ہے نہ
03:01کہ بندہ جو ہے نا پہلے ٹیسٹ اگرہ کروارے سائنس نے ترقی کی ہے
03:05ہم تو بہتر ہے بندہ اس کی طرف جائز قطر ماری کرنے کے ضرور
03:08اچھا ٹک سب یہ بھی دیکھا گیا کہ کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ شاید
03:11یہ پیدائشی بچہ پیدا ہوا اس کا مقدر یہ تھا جیسا آپ بتا رہے ہیں
03:15کہ اس کا یہ مقدر نہیں ہوتا بلکہ یہ تو ان کی کہلیں کہ لاعلمی کی
03:20وجہ سے کہلیں بچے ایسے پیدا ہو رہے ہیں یا پھر خاص طور پر ان کے
03:23جو ماں باپ ہوتے ہیں وہ بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں اس وجہ سے
03:26جو ماں باپ بیمار ہوتے ہیں وہ بچوں کے اندر منتقل کر دیا
03:29بیماریاں ہم ٹھیک ہے تو یہ بچوں میں آج کل جو شگر کے ماں
03:34باپ ہیں جس میں والدین والد دیکھا گیا کہ دونوں کو اکثر شگر
03:37ہوتی ہے اگر ان ان لڑکوں لڑکے کی شادی ہو جائے تو شگر کیا اس
03:41بچے میں بھی جائے گی جو پیدا ہوگا یہ جاتی ہے جی یہ کچھ
03:45کچھ جین جو ہوتے ہیں پیدایشی ہاں کچھ ماں کی طرف سے ہوتے ہیں
03:48عصہ اور کچھ باپ کی طرف سے ہوتا ہے ٹھیک ہے تو یہ ہو سکتا ہے
03:51تو شادی سے پہلے کہ لڑکے اور لڑکی کا حمد ہماریاں تو یہ
03:55رواج نہیں ہے کہ ان کے ٹیسٹ کروائے جائیں یا کوئی نکاح میں بھی
03:58ایسا نہیں لکھا ہوتا کہ یہ بمار ہے یہاں تو بمار لوگوں کی
04:01شادیاں بلکہ معذور بچوں کی شادیاں اور حاصل پر زینی طور پر
04:05معذور بچوں کی شادیاں بھی کر دی جاتی ہیں تو کیا اس پر پبندی نہیں
04:08ہونی چاہیے ہاں پبندی ہونی چاہیے یہ نہیں کرنا چاہیے کہ جو
04:12کار لیتے ہیں پھر وہ نتیجہ بھی اس کا دیکھ لیتے ہیں
04:15آنے والے بچوں کے ساتھ سلم ہے نا یہ آنے والے بچوں کے لیے
04:19وہ ماں باپ کے لیے بھی پرشانی ہوتی ہے اور بچوں کے لیے بھی
04:22پرشانی کا خواہش ہے جی ناظرین بلا شبہ ڈاکٹر گلام فرید نے
04:25جس رہا میں تفصیلات بتائیں کہ شادی سے پہلے اگر ٹیسٹ
04:29کروالیے جائیں اور حاصل بچہ پیدا کرنے سے پہلے بھی دونوں
04:32میاں بیوی کو ٹیسٹ کروانے چاہیے ان میں جو بماری ہوگی وہ
04:35یقین ہے ان کے بچوں میں بھی منتقل ہوگی اے ڈی این سے میں ہوں آکاش نیاز
Be the first to comment
Add your comment