Skip to playerSkip to main content
  • 2 days ago
Bayan

Category

📚
Learning
Transcript
00:00میرے سامنے البدائیون نہایا
00:01تاریخ کا ایک بہت بڑا زخیرہ
00:04حافظ ابن کسیر ہے
00:05اور یہ غوث پاک سے بہت قریب دور میں گزرے ہیں
00:08یہ کیا جملہ کہتے ہیں
00:09دیکھیں غوث پاک کی مقبولیت
00:11بعد میں لوگ سروں پر اٹھا کر پیش کرتے ہیں
00:13غوث پاک اس اثر کے اندر ہے
00:16کہ اس اثر کے اندر یہ حال ہے
00:18کہ کوئی سامنے نہیں ہے جو شیخ عبدالقادل جلانی
00:20رضی اللہ عنہ کی طرح
00:22شہرت رکھتا ہو اور لوگوں کے دل وہاں جھکتے ہوں
00:25کہتے ہیں کہ
00:26ابن عبی صالح ابو محمد الجلی
00:29یعنی غوث آزم جو ہیں
00:32وہ ابو صالح
00:34یعنی بیٹے ہیں
00:35ابو صالح ابو محمد جلی کے
00:37ولدہ سنہ سبعینہ و آربہ میعاتے
00:40وہ پیدا ہوا ہیں
00:42چار سو ستر ہجری میں
00:43وہ دخل بغداد
00:44اور پھر وٹھارہ سال کے میں بغداد آئے
00:47فَسَّمِيَ الْحَدِيثَ
00:48پھر انہوں نے حدیث سنی
00:50وَتَفَقْحَ
00:51اور فقہ پڑھا کس سے
00:53عَلَى عَبِي سَعِيدٍ
00:55الْمُخْرَمِيِّ
00:56اپنے استاد ابو سعید المخرمی سے
00:59یہ البدایہ میں لکھا جا رہا ہے
01:01یہ جو غوث پاکے استاد ابو سعید
01:04المخرمی
01:05انہوں نے ایک مدرسہ بنایا
01:06وَوَوَزَحَا
01:08الٰہ شیخ عبدالقادر
01:09بنانے کے بعد اسے تفریز کر دیا
01:11دے دیا
01:12شیخ عبدالقادر جلانی کو
01:13فَقَانَ يَتَكَلَّمُ عَلَى النَّاسِ بِهَا
01:16وَيَعِزُهُمْ
01:17اس مدرسے میں غوثِ آزم پڑھاتے تھے
01:19اور واز کرتے تھے
01:21وَإِنْتَفَعَا
01:22بِهِ النَّاسُ
01:24انتفاعًا کثیرًا
01:25اور ایک زمانہ آپ سے فائدہ اٹھاتا تھا
01:28اللہ
01:29یہ جملہ ہے البدایہ
01:30وَإِنْتَفَعَا بِهِ النَّاسُ
01:33انتفاعًا کثیرًا
01:34وَقَانَ لَهُ سَمْتٌ حَسٌ
01:36وَسَمْتُ غَيْرِ الْعَمْرِ وَالْمَعْرُوفِ
01:39اَنْهِ الْمُنْكَرِ
01:39اور آپ انتہائی بردبار
01:41اور پر وقار شخصیت تھے
01:42اور آپ جو ہیں
01:44وَأَمْرَ بِالْمَعْرُوفِ
01:45اور نَحِی الْمُنْكَر
01:46جو ہے بہت کرتے
01:47برائی سے علی اللہ عنہ
01:48حاکی میں وقت بھی اگر غلط کام کرے گا
01:50تو آپ اس کو ٹوکتے
01:52اور اس کی صلاح کی کوشش کرتے
01:53اور وہ آپ کی بات مانتا
01:54اور نیکی کا حکم دیتے
01:56وہ کسی سیٹ کے
01:57یا وہ کسی حاکم کے
01:58وزیر کے ہاتھ کا رمال نہ تھے
02:00شیخ عبدالقادر جلانی
02:01جس بات کو کہہ دیں
02:02تو امت اس کے پیجے جان دینے
02:04تیار ہو جاتی تھی
02:05وقت کے حاکم کو بھی
02:06اپنی اس غلط رویش کو چھوڑنا پڑتا تھا
02:08آگے چل کر وہ یہ بات لکھتے ہیں
02:10وَقَدْ قَانَ صَالِحًا وَوَرِيعًا
02:13وہ بہت بڑے اللہ کے ولی صالح
02:15اور متقی تھے
02:16وَقَدْ سَنَّ فَا كِتَابُ الْغَنِيَا
02:18وَفُطُّهُ الْغَيْبِ
02:19آپ نے غنیہ اور فطول غیب
02:21غنیہ غنیت تالیبین
02:22فطول غیب یہ غوث آزم کے ساٹھ خدبیں ہیں
02:24میں یہاں پر کہنا چاہتا ہوں
02:27تحقیق کے لیے
02:28کہ فطول غیب غوث آزم کی یہ متواتر کتاب ہے
02:31اللہ میں ابن تینیہ نے
02:32فطاوہ ابن تینیہ
02:35جو بادشاہ وقت شاہ فہد صاحب نے شایع کی تھی
02:39جس کا میں نے حوارہ دیا ہے
02:41اس کی جل نمبر گیارہ دس اور گیارہ
02:43کو انہوں نے تصوف کے بیان میں لکھا ہے
02:45اور اتنے معتقد تھے
02:47ابن تینیہ غوث آزم کے
02:49کہ غوث آزم کی یہ کتاب
02:51جو فطول غیب ہے
02:52اس سے انہوں نے درجونوں حوالے نکال
02:55کا تشریح کیا ہے خدبوں کی
02:56اور یہ وہ خدبہ ہے
02:57جو غوث آزم جمعے کے دن لکھتے تھے
02:59اور یہ علماء نے لکھا
03:01اللہ میں ابن زہبی نے اس بات کو لکھا ہے
03:02اور دیگر علماء نے کہ غوث آزم کی
03:04علمیت کی فوقیت اور بلندی ایسی تھی
03:07کہ چار سو علماء
03:09چار سو
03:10یہ محورہ نہیں ہے
03:12چار سو علماء آپ کی ہر نشست میں بیٹھتے تھے
03:16اور کہتے ہیں
03:17چار سو علمی دوات
03:19آپ کی ایک ایک نشست میں ختم ہوتی تھی
03:21یعنی یہ غوث آزم کی
03:23ایک ایک بات کو قلم و کرتاس کے اندر
03:25گوئے کے نقل کیا جاتا
03:27اور وہ آگے لکھتے ہیں
03:28کانا من سادات المشائخے
03:30یہ مشائخ کے سردار تھے
03:33کوئی ایسی ہم باتیں کر رہے ہیں
03:35اللہ اکبر
03:36یہ ساتھوی صدی کا شخص بات کر رہا ہے
03:38جو غوث آزم کو ابھی گزرے وے
03:39ڈیڑ سو سال ہو آئے
03:40کہتے ہیں
03:41وَقَانَ مِن سَادَاتِ الْمَشَائِخِ
03:42وَلَهُ تِسْعُونَ السَّنَةً وَدُفِينَ بِالْمَدْرَسَةً لَتِقَانَتَ لَهُ
03:46کہتے ہیں کہ ان کی عمر شریف نوے سال تھی
03:48اور وہ اپنے مدرسے کے اندر
03:50گویا کہ
03:50باد وفات
03:52وصال کے آپ رکھے گئے ہیں
03:53آپ کا مزاری شریف وہاں پر ہے
03:54اور وہ
03:55سادات المشائخ ہے
03:57اللہ میں اپنے کسیم نے جملے لیے ہیں
03:59فَتَقَلَّمَ عَلَى النَّاسِ بِالْلِّسَانِ الْوَعْزِ
04:03اور آپ
04:04اپنی زبان سے لوگوں کو نصیحت اور واس کرتے ہیں
04:06وَزَهَرَ لَهُ سَعِبُ الزُهْد
04:07اور آپ بہت بڑے
04:09گویا کہ
04:09زاہد اور عابد تھے
04:10وَكَانَ لَهُ سَمْتُلْ
04:11اور آپ بہت بردبار تھے
04:13فَدَّاقَتْ مَدْرَسَةُ بِالْنَّاسِ
04:15آپ جب درز دیتے تھے
04:16تو مدرسہ بھر جاتا تھا
04:18اور تنگ ہو جاتا تھا
04:19فَكَانَ يَجْلِسُ عِنْدَ
04:21سُورِ الْبَغْدَادِ
04:22مُسْتَنِدًا الْرِبَاتِ
04:24آپ
04:24اکثر جو ہے وہ اپنے حجرے کے بھار
04:27ایک ربات
04:28ایک چبوترے کے اوپر بیٹھتے تھے
04:29اب آپ سنیے کیا لکھ رہے ہیں
04:31محدث ابن جوزی
04:32جو امام بخاری تک ہاتھ لے جانے میں
04:34اثرہ نہیں کرتا ہے
04:35کیا لکھ رہا ہے غوث پاک
04:36وَيَتُوبُ عِنْدَهُ فِي الْمَجْلِسِ خَلْقًا قَسِير
04:39ایک ایک وقت میں
04:41ہزاروں لوگ گناہوں سے توبہ کرتے تھے
04:43اللہ سبحان اللہ
04:45سبحان اللہ
04:46ہزاروں لوگ آپ کے پاس توبہ کرتے تھے
04:49فَعَمِرَتِ الْمَدْرَسَةُ وَسِّتْ
04:51پھر آپ نے مدرسے کی توسیح کی
04:53اس کو بڑھایا
04:54اور اس میں آپ پڑھاتے رہے
04:56پھر آپ کا وصال ہفتے کی رات میں ہوا ہے
04:58تُوَفِّيَ لَيْلَتِ السَّبْتِ
05:00ہفتے کی رات ہوا
05:01سامن من رب العاخر
05:03رب العاخر جمعید الثانی کی آٹھویں تاریخ تھی
05:06وَدُفِّنَ فِي الْلَيْلَتِ
05:07اور رات کے وقت آپ کی تتثیر ہو گئی
05:09بِالْمَدْرَسَةَ وَقَدْ بَلَغَ تِسْعِينَ سَنَا
05:12اور آپ کی عمر شریف جو تھی
05:14وہ نوے سال کے قریب ہوئی
05:16یہ بات لکھ رہے ہیں
05:17ابنِ رجب ہنبلی نے یہاں پر
05:19ایک جملہ مزید لکھا ہے
05:20کہ حَسَلَ لَهُ الْقُبُولُ التَّامِ مِنَ النَّاسِ
05:23آپ کو مکمل قبولیت
05:26بندوں کے درمیان حاصل ہوئی
05:30قبولیت بمانا آپ کی عزت
05:32ہر ایک کے دل میں آئی
05:33وَحَسَلَ لَهُ الْقُبُولُ التَّامِ
05:35قبولُ التَّامِ
05:37یہ لفظ جب کہا جاتا ہے
05:38کہ جناب کوئی بندہ باہر نہ ہو
05:39یہ شہرت غوث پاک کی اس دور میں تھی
05:41کہتے ہیں کہ
05:43آپ جو ہے وہ اعتقادی مسائل پر بات کرتے تھے
05:46اور یہ جملہ ناظرین اور طولباء غور سے سنے
05:49جو ابنِ رجب نے لکھا ہے
05:50وَإِنْ تَسْرَ أَحْلُ السُنَّتِ بِزُهُورِهِ
05:53آپ کے وجود سے سنیت کو طاقت ملی ہے
05:55آہاہا سبحان اللہ
05:57وَإِنْ تَسْرَ أَحْلُ السُنَّتِ بِزُهُورِهِ
06:00آپ کے کلام اور واس سے
06:02صحابہ کی عزت مقام اولیاء
06:04اس پر آپ بہت بڑے مناظر بھی تھے
06:06محقق بھی تھے
06:07یہ ابنِ رجب حنبلی نے جملہ لکھا ہے
06:09وَإِنْ تَسْرَ أَحْلُ السُنَّتِ بِزُهُورِهِ
06:11وَاشْتُرِحَتْ أَحْوَالُهُ وَاَقْوَالُهُ وَكَرَامَاتُهُ وَمُقَاشَفَتُهُ
06:16وَحَابَهُ مُلُوكُمْ مَنْدُونَهُمْ
06:19آپ کی احوال کی شہرت
06:21آپ کے اقوال کی شہرت
06:22آپ کی کرامات کی شہرت
06:24آپ کے غیبی مکاشفات کی شہرت
06:26اور آپ کی حیبت
06:28ہمیشہ وقت کے وزیروں کے اوپر ہوتی تھی
06:30بادشاہوں کے اوپر ہوتی تھی
06:32فرما یہ مقام حضرتِ غوثِ عاظم رضی
06:34یہی بات دیکھئے
06:35صاحبِ تفسیرِ منار
06:37شیخ عبدہو
06:39وہ بھی اسی عقیدے کے
06:40لیکن شیخ عبدہو نے بھی
06:43اپنی تفسیرِ منار میں یہی جملہ لکھا
06:44میں ریپیٹ نہیں کرتا
06:45جو میں نبی ابن رجی حمبلی کا پڑھا ہے
06:47کہ آپ کو جو ہے
06:48کہ وہ مکمل
06:49آپ کے واغذ سے لوگوں نے فائدہ اٹھایا
06:52اور یہاں تک لکھا ہے
06:53آپ کو لوگ چوتہ کتب کہتے تھے
06:58یہ کون لکھ رہا ہے
06:59یہ شیخ عبدہو لکھ رہے ہیں
07:01اور شیخ عبدہو کون ہے
07:02درہا پڑھ کر دیکھئی
07:03آپ اس مکتب کے وہ امام کہلاتے
07:05تفسیرِ منار کے
07:06یہ جملہ میں نے آپ کے سامنے پڑھا ہے
07:07ان کے زمانے میں جتنی امت نے
07:17شیخ عبدالقادر جیلانی کی مکتب سے
07:20گویا کہ نفع پایا ہے
07:21امت نے اتنا نفع کہیں بھی دیتا ہے
07:23زندگی کے تمام شعبوں میں
07:26دینی رہنمائی حاصل کرنے
07:28اور آخرت کو بہتر کرنے کے لیے
07:30ہمارے یوٹیوب چینل
07:32اسلامی لیجیٹل سٹوڈیو کو
07:34سبسکرائب کر لیں
07:35اور بیل آئیکن بھی پریس کر لیں
07:37ہمارا آئی ڈی ایس
07:39قرآن سے بھی ملاتا ہے
07:43ہمارا آئی ڈی ایس
Be the first to comment
Add your comment

Recommended