- 2 days ago
Bayan
Category
📚
LearningTranscript
00:00دین کی قدریں
00:30اور لوگ کھچے چلے آئے
00:31اور پھر چار چار ہزار لوگ
00:34ایک مجلس میں
00:34وہ واصل بلہ ہوتے
00:38چلے گئے
00:38تو ہم اگر دیکھتے ہیں جب وہ گھر سے
00:41حصول علم کے لئے نکلتے ہیں
00:43تو ماں ان کی آسنین میں
00:45چالی درہم سی دیتی ہے
00:47اور ساتھ یہ تعقید کرتی ہے
00:49کہ بیٹا تُو نے جھوٹ نہیں
00:51بولنا ہے
00:52پھر راستے میں جب کافلہ
00:55لوٹا جاتا ہے تو ایک بچہ کو سمجھ کے
00:57بچہ سمجھ کے
00:59کس کے پاس کیا رکھا ہوگا
01:01کوئی تلاشی بھی نہیں لیتا
01:03گزرتے گزرتے سرے راہی
01:05ڈاکو پوچھ لیتا ہے
01:07آپ کے پاس بھی کچھ ہے
01:08تو کہتے ہیں ہاں میرے پاس بھی چالی درہم ہے
01:11تو وہ حیرت زدہ ہو کے رک جاتا ہے
01:14بلنا چوروں اور ڈاکوں کو بھی پیزے بتائے جاتے ہیں
01:17تو وہ تلاشی لیتا ہے
01:18تو آس تین میں سیئے ہوئے
01:20چالیس درہم دستیاب ہوتے ہیں
01:22تو اپنے آقا کے پاس لے جاتا ہے
01:24کہ یہ بچہ ہے
01:25ہم صرف نظر کر کے گزر رہے تھے
01:28بس چلتے چلتے پوچھ لیا
01:30کہ تمہارے پاس بھی کچھ ہے
01:32تو اس نے کہا کہ چالیس درہم ہیں
01:34تو تلاشی لیتا ہے
01:35یہ کوئی انوکھا سا بچہ ہے
01:37تو وہ ڈاکوں کا سردار پوچھتا ہے
01:40کہ ڈاکوں سے تو پیسے چھپائے جاتے ہیں
01:43اور تم نے بتا دیا
01:44کہا میری ماں نے کہا تا جھوٹ نہیں بولنا
01:47یہ میری ماں کی نصیحت تھی
01:49اور میں اس نصیحت پہ کڑا ہوں
01:51اللہ اکبر
01:52اس کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے
01:55کہ یہ ایک بچہ ہو
01:56کہ ماں سے کیا گیا عہد
01:58توڑتا نہیں ہے
01:59اور ہم اللہ سے کیے ہوئے وعدے توڑ رہے ہیں
02:02اور پامال کر رہے ہیں
02:03تو کہا کہ آپ ہاتھ بڑھائیے
02:05ہم آپ کے ہاتھ پہ ہی توبہ کرنا چاہتے ہیں
02:08آپ فرماتے ہیں
02:10سب سے پہلے لوگ
02:11جو میرے ہاتھ پہ تائب ہوئے
02:13وہ ڈاکو تھے
02:14آپ مجھے بتائیے
02:15یہ حصول علم کا بھی راستہ ہے
02:18ابھی عالم بننے جا رہے ہیں
02:19اس کے بعد تصوف کی کٹھن وادیوں میں
02:22قدم رکھیں گے
02:23چلا کشی کریں گے
02:24مجاہدے کریں گے
02:26اور اس کے بعد وہ مقامات رفیہ نصیب ہوں گی
02:29لیکن
02:30ابھی بچپن میں جا رہے ہیں
02:32تو یہ عالم ہے
02:33اور جب علم حاصل کر کے
02:35واپس آ رہے ہوں گے
02:36تو پھر عالم کیا ہوگا
02:37اور آپ جانتے ہیں کہ
02:40آپ کے والد گرامی
02:42اللہ اکبر
02:44حضرت عبداللہ سومعی
02:46وہ ایک بہت بڑا نام ہے
02:48نہر کنارے وضو کر رہے تھے
02:51اور وضو کرتے کرتے
02:53پانی میں بہتا ہوا ایک سیب آیا
02:56اس کو اٹھا کر کے
02:57بھوکی شدتی کھا لیا
02:59کھا چکے تو یاد آیا
03:00یہ تو میرا تھا ہی نہیں
03:01یہ تو مال لکتا تھا
03:04تو میں نے اس کو کھا لیا
03:06کیوں کھایا
03:06مجھے کس نے حق دیا تھا
03:08کہ وہ مال لکتا لے لوں
03:10اور اس کو
03:11اپنے پیٹ کا لکمہ بناوں
03:13خیر
03:14جس سمت سے پانی آ رہا تھا
03:16اسی سمت پہ چل پڑے
03:18بہت دور جا کے دیکھا
03:20کہ ایک باغ ہے سیبوں کا
03:21جس کی شاکھیں لٹک رہی ہیں پانی میں
03:23سمجھ گئے کہ یہاں سے ٹوٹا ہوگا
03:26گیرا ہوگا
03:27تو باغ کے مالک کے پاس گئے
03:29آپ سے ملنا ہے بودھ
03:30اس نے بڑا عزاز دیا
03:33کہا جی بتائیے
03:34اس نے کہا کہ
03:35بتائیے کس کام آئے ہو
03:38اس نے کہا کھو آیا ہے
03:40اس کو کچھ آئیے ہوگا
03:41تو کہا
03:42حضرت آپ کے باغ کا ایک سیب میں نے کھایا ہے
03:44اور وہ ایسے وضوح کر رہا تھا
03:46تو مس غلطی سے میں نے کھا لیا ہے
03:48تو اب
03:49اس کا کیا حرجانہ ہے میرے ذو میں
03:52اس نے وہ سے دیکھا
03:54کہ یہ
03:54کوئی معمولی وعد ہے جو کر رہے ہیں
03:57اس نے کہا
03:58اس کے تیور بدل کے پہلے تو مہمان نواز نہیں آتی
04:00کہا نہیں ایسے نہیں معافی ملے گی
04:03کہا کیسے معافی ملے گی
04:04کہا بارہ سال میرے باغ کی گوڑی کرنے پڑے گئے
04:07کہ ایک سیب کے بدلے بارہ سال
04:10لیکن وہ بھی کوئی صحابے نظر تھے
04:13اور وہ بھی اس دوران
04:15ان کی تربیت کرنا چاہتے تھے
04:17اور ان سے انہیں دیکھنا چاہتے تھے
04:19تو کہا کہ بارہ سال
04:21تمہیں میرے باغ کی گوڑی کرنے پڑے گی
04:23تو تیار ہوگے کہ ٹھیک ہے
04:26وہ میرا گناہ تو دھل جائے گا
04:27تم معاف تو کر دو گے
04:29آج غوث پاک کی گیارویں پکانے والے دیکھیں
04:33وہ کس مال سے پکا رہے ہیں
04:34یہ میں غوث عاظم کے والد کی کہانی سنا رہا ہوں
04:38اللہ اکبر
04:40بارہ سال گوڑی کر رہے ہیں
04:41بارہ سال
04:42بارہ سال کے بعد ایک دن
04:44باغ کے مالک نے کہا
04:46کوئی سیب توڑ کے لاؤ
04:47تو وہ سیب توڑ کے لے گئے
04:49تو وہ ابھی کچھا ہی تھا
04:52وہ اس طرح کا پختہ نہیں تھا
04:53جس طرح کہ توڑ کے پیش کیا جاتا ہے
04:55تو کہا بارہ سال ہو گئے
04:58میرے باغ میں کام کرتے ہوئے
05:00تمہیں ابھی تک یہ نہیں پتا چلا
05:02کہ اچھا سیب کون سا ہوتا ہے
05:03کہا ایک سیب کی سزا کاٹ رہا ہوں
05:06مجھ سے قسم لے لو
05:07بارہ سالوں میں نظر اٹھا کے
05:10سیب کی طرف دیکھا بھی ہو
05:11میرا کام جڑوں میں گوڑی کرنا ہے
05:14وہی کرتا ہے
05:15میں اوپر کبھی بارہ سال میں نہیں دیکھا
05:17اللہ اکبر
05:18تو فوراں سینے سے لگا لیا
05:20کہا تمہارا گناہ ماف ہو جائے گا
05:23اب ایک شرط رہ گئی ہے
05:24تو کہا
05:26حضرت بتائیے کہا میری ایک بیٹی ہے
05:27جو آنکھوں سے دیکھتی نہیں
05:29کانوں سے سنتی نہیں
05:30زبان سے بولتی نہیں
05:33اور پاؤں سے چل نہیں سکتی
05:36تو اس سے تمہیں نکاح کرنا پڑے گا
05:39اب شادی انسان کی زندگی کا اہم مرحلہ ہوتا ہے
05:44سوچ سوچ کے انسان قدم اٹھاتا ہے
05:46زندگی پوری گزار نہیں
05:48کہا پھر اس کے بعد مافی مل جائے گا
05:50اس کے بعد مافی ہے
05:51نکاح ہو گیا
05:53کہا جائیے اپنی
05:56جو ہے وہ
05:57دلہن کے کمرے میں
05:59جہاں گئے
06:00تو وہاں صحیح العذا
06:01ایک قاتون
06:02ایک لڑکی منتظر تھی
06:04تو واپس دھوڑ آئے
06:06اور دھوڑتے ہوئے
06:07جو ہے وہ
06:08ماتھے پہ
06:08دروازے کی چگاٹ جو تھی
06:11وہ دروازے پہ لگی
06:12تو
06:14آگے حضرت شیخ تھے ان کے
06:17اس بچی کے والد
06:18تو کہا کہ دھوڑ آئے ہو
06:20کہا حضرت
06:21پہلے ایک غلطی کی سزا
06:22اتنی لمبی بگت رہا ہوں
06:24تو وہ جس سے نکاح
06:25آپ نے پڑھوایا تھا
06:26وہ تو نہیں ہے
06:27یہ تو کوئی اور خاتون ہے
06:28صحیح العذا ہے
06:29کہا وہ ہی تمہاری بیوی ہے
06:31کانوں سے بحری
06:33اس لیے ہے
06:34کہ آج تک
06:34اس نے غیر محرم سے
06:36ہم کلامی نہیں کی
06:38اور زبان سے گونگی
06:41اس لیے ہے
06:41کہ غیر محرم سے
06:42کبھی بات نہیں کی
06:44نابینہ اس طرح ہے
06:45کہ اس نے آج تک
06:46غیر محرم کو دیکھا نہیں
06:47اللہ اکبر
06:49پاؤں سے
06:50اپاہج اس طرح ہے
06:52کہ آج تک یہ
06:53جو ہے وہ غیر محرم
06:55کی طرف چل کے نہیں گئی
06:57یہ حضرت غوث عاظم
07:00کی والدہ بنی
07:01اور یہ بزرگ
07:03جنہوں نے سیب کھایا تھا
07:04یہ حضرت غوث عاظم
07:05کے والد بنے
07:06پھر اللہ نے
07:07ان دونوں کو
07:08جو شہزادہ دیا
07:09اس کا نام
07:10شیخ عبدالقادر جیلالی
07:11وہ کیا کسی نے
07:15کہا تھا نا
07:15کہ
07:16اچھی مائیں
07:18اچھی اولاد کی
07:21زمانت ہوتی ہیں
07:22اور مائیں
07:24جب اس طرح کی
07:25پاکیزہ سفتوں
07:26اور باپ
07:27تقوی کے
07:28اس مایار پر ہوں
07:29تو پھر بیٹے شیخ عبدالقادر
07:31جیلانی ہی ہوتے ہیں
07:32آپ جانتے ہیں
07:33کہ مائی راستی
07:34حضرت بابا
07:35فرید گنجے شکر کی ماں
07:37وہ بچے ہیں
07:38تو مسلح کے نیچے
07:39شکر کی پڑھیا
07:40رکھ دیتی ہیں
07:41اور وہ نماز پڑھتے ہیں
07:43مسلح اٹھاتے ہیں
07:44تو نیچے شکر کی پڑھیا ہوتی ہے
07:46تو انہیں شوق تھا
07:47شکر کا
07:47تو وہ کھا لیتے ہیں
07:49اللہ اکبر
07:50تاکہ بچہ عادت
07:52اس کی پک جائے
07:53پختہ ہو جائے
07:53نماز کی
07:54امام غزالی نے
07:55احیال علوم میں لکھا ہے
07:56ہر عمل پہلے
07:58ریاکاری ہوتا ہے
07:59پھر عادت بنتا ہے
08:00پھر عبادت بنتا ہے
08:01تو اپنی اولاد کی
08:03تربیت کرنی چاہیے
08:04کہ انہیں پہلے لالش دے کے
08:05انہیں نیکیوں کے طرف
08:06راقب کرنا چاہیے
08:08تو وہ روز شکر رکھتی تھی
08:10ایک دن ماں کہیں گئی تھی
08:13اور آتے ہوئے لیٹ ہو گئی
08:14اور نماز کا وقت آ گیا
08:16ماں کا دل ڈول رہا ہے
08:18کہ آج بیٹے نے مسلح اٹھایا
08:20تو آج چونکہ میں نے شکر کی پوری رکھی نہیں
08:23تو بیٹے کا بھرم ٹوٹ جائے گا
08:25دل ہی دل میں دعا کرنے لگی
08:27مالک تو قادر بھی ہے قدیر بھی
08:29آج میری محبت کی
08:32آج میری اس ادا کی
08:34اور میری اس حکمت عملی کی
08:36جس کے ذریعے بچے کو نمازی بناتی ہوں
08:38لاج رکھ لیں
08:40بیٹا نماز پڑھ چکا تھا
08:43تو ماں نے جلدی سے کہا
08:44بیٹا فری نماز پڑھ لی
08:46کہا میں نماز پڑھی
08:47لیکن ماں کا دل ڈھولنے لگا
08:49کہ لیکن کے بعد کیا کہنے والا ہے
08:51کہا لیکن آج جو پوری شکر کی ملی
08:54اس کا چاسی کوئی اور تھا
08:56اس کا مزہ ہی کوئی اور تھا
08:58تو ماں نے بیٹے کو گلے سے لگایا
08:59کہا بیٹا پہلے پڑیا میں رکھتی تھی
09:01اب تیرے رب نے رکھی ہے
09:03اللہ اکبر
09:05کیا آج کی ماں بیٹے کو نمازی بنانے کے لیے
09:07اس کے مسلح کے نیچے چاکلیٹ نہیں رکھ سکتی
09:10آج اس کو نمازی بنانے کے لیے
09:12کوئی طریقہ اختیار نہیں کر سکتی
09:14آج اگر ماں اپنی
09:16اولاد کی تربیت کے لیے
09:18کوئی اس دور کی مطابقت میں
09:20اچھا فیصلہ کرے
09:21اور اس کو دین کی طرف راغب کرے
09:23تو آج کا بیٹا بھی
09:24بایزید بستامی کا جان نشین بن سکتا ہے
09:26آج کا بیٹا بھی غوث آزم
09:29الشیخ عبدالقادر جیلانی کا جان نشین بن سکتا ہے
09:31بابا فرید گنجے شکر کا جان نشین بن سکتا ہے
09:35کتب الدین بختیار کاکی علیہ الرحمہ
09:37جب حفظ کرنے جاتے ہیں
09:39تو استاد پہلا پڑا
09:40سپارے سے آغاز کرتے ہیں
09:42سارا پارہ سنا دیتے ہیں
09:43دوسرا تیسرا حتیٰ کے چودہ پارے سنا دیتے ہیں
09:46پندرہ پارے سے استادی شروع کیجئے
09:48کہاں جس درسگاہ سے
09:50چودہ پارے حفظ کیے ہیں
09:52وہیں سے باقی پارے بھی حفظ کر لی
09:54ہوتے کہاں میری ماں کو چودہ پارے آتے تھے
09:57اور جب صبح اٹھتی تھی
09:58اور اتنی دیر تک
10:00جو ہے وہ رکھتی نہیں تھی
10:02کام بھی کرتی رہتی تھی
10:03چودہ پاروں کی تلاوت بھی کرتی رہتی تھی
10:06اور یہ بات
10:08میں نے ماں کی آغوش سے
10:09یہ پارے سیکھ لئے ہیں
10:11جب ماں ایسی ہو تو بیٹے
10:13کتب الدین بختیار کاکی بنتے ہیں
10:15اکبال کہتا ہے
10:16تو نہ شناسی
10:17تو نہ شناسی
10:19کہ تو نہ دانی
10:21کہ سوزے کراتے تو
10:22دگرگن کر تقدیر عمر رہا
10:25اے میری بہن تو نہیں جانتی
10:27اگر تو بہن ہو کے قرآن پڑے
10:29تو عمر کی تقدیر بدلتی ہے
10:31اور اگر تو ماں ہو کے قرآن پڑے
10:34تو بیٹا نیزے کی نوک پہ قرآن سناتا ہے
10:36تو ماں کو خاص طور پر
10:39اپنی اولاد کی تربیت کے اندر
10:41کوشن ہو جانا چاہئے
10:42یہی حضرت غوث عظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ
10:45کی تعلیمات ہمیں بتاتی ہیں
10:47خیلت آبا
Recommended
2:21
|
Up next
5:13
5:16
2:45
1:25
2:23
7:07
6:05
2:09
2:41
5:56
17:02
2:54
2:21
2:25
14:08
2:26
2:24
2:27
2:39
4:20
6:00
1:58
Be the first to comment