Skip to playerSkip to main content
  • 2 days ago
Bayan

Category

📚
Learning
Transcript
00:00ایک بزرگ تھے یہ نہر کنارے وضو کر رہے تھے
00:06تو کئی دنوں کے فاقے تھے
00:08کیا دیکھا کہ پانی کی سطح پر بہتا ہوا ایک خوش نمہ سیب آیا
00:14اشتحاق غالب ہوئی اس کو پکڑا اور کھا لیا
00:18جب کھا چکے تو پھر خیال آیا یہ تو میرا تھا ہی نہیں
00:21یہ تو مالے لکتا تھا
00:25تو میں نے اس کو کھا لیا
00:26اب اس کا مالک کیسے ملے
00:28جس سمت سے پانی آ رہا تھا
00:32اس سمت سفر شروع کر دیا
00:34کئی دنوں کی مسافت کے بعد دیکھا کہ ایک باغ ہے
00:39جس کی شاخیں اس پانی کی طرف لٹک رہی
00:43سمجھ گئے کہ یہی سے گرا ہوگا
00:46اور میں نے کھا لیا
00:47خیر باغ میں پہنچے
00:48مالک سے ملے کہا کہ ایوں میں نے ایک سیب کھا لیا
00:52اور میرا غالب گمان یہ ہے کہ اس باغ کا وہ سیب تھا
00:56تو میں معافی مانگنے آیا ہوں
00:58یا پھر بتائیں کہ اس کا حرجانہ کیا ہوگا
01:02جب مالک باغ نے یہ بات سنی
01:06وہ بھی صاحبِ نظر تھے
01:09سمجھ گئے یہ تو کوئی دلرِ یگانہ ہے
01:12یہ تو کوئی گوھرِ یکتہ ہے
01:15تو تیور بدل لیے
01:17کہا ایسے تو نہیں معافی ملے گی
01:19کہا حضرت کیسے ملے گی
01:21کہا بارہ سال تک میرے باغ کی گوڑی کرنا پڑے گی
01:25اللہ اکبر اور ایک شرط اس کے علاوہ ہوگا
01:29کہا ٹھیک ہے میری گلتی تو معاف ہو جائیں گے نا
01:33بارہ سال تک باغ کی گوڑی کرتا ہے
01:36ایک دن فرمانے لگے وہ صاحبِ باغ جو تھے
01:41کہ سیب توڑ کے لاؤ مہمان آئے ہیں
01:45تو وہ سیب توڑ کے لائے تو وہ کچھے ہی تھے
01:48تو کہا تم بارہ سال ہو گئے ہو سیبوں کے باغ میں رہتے ہوئے
01:52تو میں پتہ نہیں کہ کچھے سیب اور پکے سیب کیسے ہو جائیں گے
01:56کہا حضرت اس سے قسم لیلی کی بارہ سال میں ایک دفعہ بھی نظر اٹھا کے سیبوں کے جانب نہیں دیکھا
02:04ایک سیب کھایا تھا میں تو اس کی سزا بگت رہا ہوں
02:08میں تو گھوڑی کرتا ہوں اوپر کبھی نظر بھی میں نے نہیں اٹھا
02:11سینے سے لگا لیا کہا ایک شرط تمہاری پوری ہو گئی
02:15اب دوسری شرط ہے کہ میری ایک بیٹی ہے جو آنکھوں سے نابی نہ لیے
02:20کانوں سے بہری ہے بھول سکتی نہیں
02:23اور وہ اپاہج بھی ہے چل بھی نہیں سکتا
02:28اس سے تمہارا نکار گرانا جائے
02:30اگر تمہیں قبول ہے تو معافی ہو جائے گی
02:33کہا ٹھیک ہے جی قبول ہے
02:36میرا گناہ معاف ہو جائے میں زندگی کاٹ لوں گا کوئی بات نہیں
02:39خیر نکاح ہو گیا
02:41کہا کہ یہ کمرہ ہے
02:43یہاں آپ کی زوجہ آپ کی منتظر ہو گیا
02:46جب وہاں گئے تو
02:48ایک خوب رو دو شیزہ منتظر تھی
02:52فورا پلٹے گئے میں غلطی سے کسی اور کمرے میں آ گیا
02:56پلٹتے ہوئے دروازے کی چوگاٹ سے
02:59سر پھٹ گیا خون بہنے لگا
03:01جب باہر آئے
03:04تو سہن میں پہنچے تو وہ بزرگ وہاں تھے
03:07کہا کیا ہوا
03:08کہا ایک غلطی کی سزا اتنی کھا کہ
03:11اب کہیں دوسری غلطی نہ ہو جائے
03:13وہ تو کوئی اور ہے خاتوم
03:15کہا وہ ہی تمہاری زوجہ
03:16تو میں بتاؤں کہ وہ بحری کیوں ہے
03:20آج تک اس نے غیر محرم کی آواز نہیں چلی
03:23تو میں بتاؤں کہ وہ بول کیوں نہیں سکتی
03:27آج تک اس نے غیر محرم سے کلام نہیں کیا
03:30اندی اس طرح ہے آج تک اس نے غیر محرم کو نہیں دیکھا
03:34اور اب پہا جس طرح ہے چل کے کبھی گھر کی تحلیز سے گئی نہیں ہے
03:39تو اس خاتون کا جب نکھا ہوا
03:43اور پھر ان سے اللہ نے ان کو ایک بچہ دیا
03:46جس کا نام ہے الشیخ عبدالقادر جیلا نے
03:50جب ماں باپ اس طرح کے ہوں تو بیٹے اس طرح کے ہی ہوتے ہیں
03:56باپ کا لکمہ پاک
03:58اور ماں اپنی عبرو کی کیسی محافظہ
04:03پھر در یگانہ اور گوھر یکتہ جو پیدا ہوتا ہے
04:08وہ دین کی احیاء کرنے والا ہے
04:11دین کی مردہ قدروں کو نئی زندگی دینے والا ہے
04:16حضرت ملہ علی کاری لکھتے ہیں
04:19کہ حضور غوث عظم جب مجلس واز کرنے بیٹھتے
04:23تو ستر ستر ہزار کا اجتماع آپ کے مجمع میں ہوتا ہے
04:27اور عمومی طور پہ اللہ کی رحمتوں کی حوالے سے بات کرتے
04:31اور جس دن آپ اللہ کے کہر غضب اور جلال کی بات کرتے
04:36کئی کے جنازے اٹھتے
04:37یہ آپ کی گفتگو کے اندر اثر کا رنگ اور شیرینی تھی
04:41اللہ اکبر
04:43تو باپ دیکھئے کہ رزق کے معاملے میں کتنا محتاط ہے
04:48اور ماں دیکھئے
04:49اپنے عصمت کی کتنی حفاظت کرنے والے ہیں
04:53ماں بچوں کی تربیت کرتے ہیں
04:55ماں کے ذریعے سے پاکیزہ صرف بچے جنب لیتے ہیں
04:59تو لہٰذا ماں کو اچھی تربیت کا حامل ہونا چاہیے
05:04تاکہ وہ آگے اچھی تربیت خود کرسکے
05:07موسیقی
05:15موسیقی
Be the first to comment
Add your comment

Recommended